HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

30268

30268- "مسند الصديق" سيف بن عمر عن الزهري عن أبي ضمرة وأبي عمر وغيرهما عن الحسن بن أبي الحسن قال: ضرب رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثا قبل وفاته على أهل المدينة ومن حولهم وفيهم عمر بن الخطاب وأمر عليهم أسامة بن زيد فلم يجاوز آخرهم الخندق حتى قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم فوقف أسامة بالناس ثم قال لعمر: ارجع إلى خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم فاستأذنه يأذن لي فأرجع بالناس فإن معي وجوه الناس ولا آمن على خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم وثقل رسول الله صلى الله عليه وسلم وأثقال المسلمين أن يتخطفهم المشركون وقالت الأنصار: فإن أبى إلا أن نمضي فأبلغه عنا واطلب إليه أن يولي أمرنا رجلا أقدم سنا من أسامة، فخرج عمر بأمر أسامة فأتى أبا بكر فأخبره بما قال أسامة، فقال أبو بكر، لو اختطفتني الكلاب والذئاب لم أرد قضاء قضاه رسول الله صلى الله عليه وسلم. قال: فإن الأنصار أمروني أن أبلغك أنهم يطلبون إليك أن تولي أمرهم رجلا أقدم سنا من أسامة، فوثب أبو بكر وكان جالسا، فأخذ بلحية عمر وقال: ثكلتك أمك وعدمتك يا ابن الخطاب استعمله رسول الله صلى الله عليه وسلم وتأمرني أن أنزعه، فخرج عمر إلى الناس فقالوا له: ما صنعت؟ فقال: امضوا ثكلتكم أمهاتكم ما لقيت من سببكم اليوم من خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم خرج أبو بكر حتى أتاهم فأشخصهم وشيعهم وهو ماش وأسامة راكب وعبد الرحمن بن عوف يقود دابة أبي بكر فقال له أسامة: يا خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم لتركبن أو لأنزلن؟ فقال: والله لا تنزل ووالله لا أركب وما علي أن أغبر قدمي ساعة في سبيل الله فإن للغازي بكل خطوة يخطوها سبعمائة حسنة تكتب له وسبعمائة درجة ترفع له، وتمحى عنه سبعمائة خطيئة حتى إذا انتهى قال له: إن رأيت أن تعينني بعمر بن الخطاب فأفعل، فأذن له وقال: يا أيها الناس قفوا أوصيكم بعشر فاحفظوها عني: لا تخونوا، ولا تغلوا ولا تغدروا ولا تمثلوا، ولا تقتلوا طفلا صغيرا، ولا شيخا كبيرا، ولا امرأة، ولا تعقروا نخلا، ولا تحرقوه، ولا تقطعوا شجرة مثمرة، ولا تذبحوا شاة ولا بقرة ولا بعيرا إلا لمأكلة، وسوف تمرون بأقوام قد فرغوا أنفسهم في الصوامع فدعوهم وما فرغوا أنفسهم له، وسوف تقدمون على أقوام يأتونكم بآنية فيها ألوان الطعام، فإذا أكلتم منها شيئا بعد شيء فاذكروا اسم الله عليه، وسوف تلقون أقواما قد فحصوا أوساط رؤوسهم وتركوا حولها مثل العصائب، فاخفقوهم بالسيوف خفقا، اندفعوا باسم الله أغناكم الله بالطعن والطاعون. "كر".
30268 ۔۔۔ ” مسند صدیق “ سیف بن عمر ، زہری، ابو ضمرہ وابوعمرو غیرھما حسن ابن ابی الحسن سے روایت نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی وفات سے قبل ایک لشکر ترتیب دیا لشکر میں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) بھی شامل تھے اور حضرت اسامہ (رض) کو لشکر کا امیر مقرر کیا چنانچہ لشکر کے آخری فرد نے خندق عبور نہیں کر پائی تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دنیا سے رخصت ہوگئے اسامہ (رض) نے لشکر وہیں روک لیا اور سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے کہا : آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلیفہ کے پاس واپس جائیں اور اجازت لیں کہ میں لشکر لے کر واپس آجاؤ چونکہ میرے ساتھ کبار صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین ہیں چونکہ مجھے خوف ہے کہ مشرکین مسلمانوں کو کوئی گزند نہ پہنچائیں انصار نے کہا : اگر سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نہ مانیں تو ہماری بات ان تک پہنچا دیں کہ ہمارا امیر کسی ایسے شخص کو مقرر کریں جو عمر میں اسامہ سے بڑا ہو چنانچہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) اسامہ (رض) کا پیغام لے کر سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) کے پاس آئے اور انھیں اسامہ کا پیغام دیا سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے فرمایا : اگر میرے بدن کو کتے اور بھیڑئیے نوچ نوچ کر کھا جائیں میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کیے ہوئے فیصلہ کو کسی قیمت رد نہیں کرسکتا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کہا : مجھے انصار نے کہا ہے کہ آپ کو ان کا پیغام پہنچا دوں کہ آپ کسی ایسے شخص کو امیر مقرر کردیں جو عمر میں اسامہ سے بڑا ہو انصار اس کا مطالبہ کر رہے ہیں چنانچہ سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) بیٹھے ہوئے تھے جھٹ سے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی داڑھی پکڑ لی اور فرمایا : اے ابن خطاب تیری ماں تجھے گم پائے اسامہ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے امیر مقرر کیا ہے اور تم کہتے ہو کہ میں اپنے معزول کر دوں چنانچہ عمر (رض) مایوس ہو کر لشکر میں واپس لوٹ آئے اور لوگوں سے کہا : تمہاری مائیں تمہیں گم پائیں چلو آگے بڑھو ، مجھے آج تمہاری وجہ سے خلیفہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سخت ڈانٹ پڑی ہے۔ پھر بذات خود سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) لشکر کے پاس تشریف لائے تاکہ لشکر کو رخصت کریں اور چند قدم بطور مشابہت کے لشکر کے ساتھ چلیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پیدل چل رہے تھے جبکہ اسامہ (رض) سوار تھے اور عبدالرحمن بن عوف (رض) سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) کی سواری کو پکڑے چل رہے تھے اسامہ (رض) نے کہا : اے خلیفہ رسول یا تو آپ بھی سوار ہوجائیں یا پھر میں بھی نیچے اتر جاؤں گا ؟ فرمایا : بخدا ! تم نیچے نہ اترو بخدا میں سوار نہیں ہوں گا میں تو اس لیے پیدل چل رہا ہوں تاکہ گھڑی بھر کے لیے اللہ تعالیٰ کی راہ میں میرے قدم غبار آلود ہوں چنانچہ مجاہد کے لیے ہر قدم کے بدلہ میں سات سو نیکیاں لکھنی جاتی ہیں اور سات سو برائیاں مٹا دی جاتی ہیں اس کے بعد فرمایا : اگر تم سے ہو سکے تو سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) کو میری مدد کے لیے چھوڑ دو چنانچہ اسامہ (رض) نے اجازت دے دی پھر آپ (رض) نے لشکر کو مخاطب کرکے فرمایا : اے لوگو ! رک جاؤ میں تمہیں دس چیزوں کی وصیت کرتا ہوں انھیں یاد رکھو خیانت مت کرو ، مال غنیمت میں دھوکا مت کرو ، غدر سے اجتناب کرو لاشوں کا مثلہ نہیں کرنا چھوٹے بچے کو قتل نہیں کرنا نہ ہی بوڑھے کو قتل کرنا عورت کو بھی قتل نہیں کرنا باغات نہ کاٹنا اور نہ باغات جلانا پھلدار درخت بھی نہیں کاٹنا بکری گائے اور اونٹ کو ذبح نہ کرنا ہاں اگر انھیں ذبح کرو تو کھاؤ عنقریب تم ایسے لوگوں کے پاس سے گزرو گے جو گرجوں میں پڑے ہوں گے انھیں اپنے حال پر رہنے دینا عنقریب تم ایسے لوگوں کے پاس جاؤ گے جو تمہارے پاس برتن لائیں گے جو طرح طرح کے کھانوں سے سجیہوں گے جب تم اس سے کھاؤ تو اللہ تعالیٰ کا نام لو عنقریب تم ایسے لوگوں کے پاس جاؤ گے جنہوں نے اپنے سر درمیان سے مونڈھے ہوں گے اور اطراف سے چھوڑے ہوں گے تو تلواروں سے انھیں کچل دینا اب اللہ کا نام لے کر چل پڑو اللہ تعالیٰ تمہیں طعن وطاعون سے محفوظ رکھے ۔ (رواہ ابن عساکر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔