HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

402

402 – "المؤمنون تتكافأ دماؤهم، وهم يد على من سواهم، ويسعى بذمتهم أدناهم، ألا لا يقتل مؤمن بكافر، ولا ذوعهد في عهده، من أحدث حدثا فعلى نفسه، ومن أحدث حدثا أو آوى محدثا لعنه الله وفي المنتخب عليه اللعنة والملائكة والناس أجمعين". (د ن ك عن علي) .
٤٠٢۔۔ تمام مومنین کی جان ہم رتبہ، اور ایک سی ہے۔ اور وہ اپنے ماسوا غیرمسلموں کے خلاف ہم پلہ اور ایک ہاتھ ہیں ان میں سے ادنی مسلمان کی بھی اٹھائی ہوئی ذمہ داری تمام مسلمانوں پر عائد ہوتی ہے۔ آگاہ رہو کسی مومن کو کسی کافر کے عوض قتل نہ کیا جائے گا اور نہ کسی صاحب عہدذمی شخص کو عہد کے ہوتے ہوئے قتل کیا جائے گایادر کھو جس نے کوئی بدعت جاری کی اس کا وبال وہی اٹھائے گا، اور جس نے کوئی بدعت جاری کی یا کسی بدعتی شخص کو پناہ میسر کی اس پر اللہ اور اس کے ملائکہ اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ ابوداؤد ، النسائی، المستدرک للحاکم، بروایت علی (رض)۔
تمام مومنین کی جان ہم رتبہ اور ایک سی ہے ، اس کا مطلب ہے کہ قصاص اور دیت میں تمام مسلمان یکساں ہیں شریف اور رذیل میں چھوٹے اور بڑے ہیں عالم اور جاہل میں تنگ دست اور مالدار میں مردو عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ سب کا خون رنگ کی مانند مساوی ہے ہر ایک کی دیت یکساں ہے۔ اور ہر ایک کو دوسرے کے بدلہ قتل کردیاجائیگا۔ آگے فرمایا وہ اپنے ماسوا غیر مسلموں کے خلاف ہم پلہ اور ایک ہاتھ ہیں یعنی جس طرح ایک ہاتھ پورے جسم کے دفاع کے لیے حرکت میں آجاتا ہے اور ے پورے جسم کی نمائندگی کرتا ہے اسی طرح تمام مسلمان آپس میں متحد اور یک جان ہیں۔
آگے فرمایا ان میں سے کسی ادنی مسلمان کی بھی اٹھائی ہوئی ذمہ داری تمام مسلمانوں پر عائد ہوتی ہے اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی عام مسلمان بھی کسی کافر کو امن اور پناہ دے تو تمام مسلمانوں پرا س کی جان ومال محفوظ ہوجاتی ہے۔ پھر فرمایا کسی صاحب عہد ذمی شخص کو عہد کے ہہوتے ہوئے قتل نہ کیا جائے گایہاں ، کافر ، سے مراد ذمی کافر ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ جو ذمی کافر جزیہ ٹیکس ادا کرکے اسلامی سلطنت کا وفادار شہری بن گیا ہے اور اسلامی سلطنت نے اس کے جان ومال کی حفاظت کا عہد و پیمان کرلیا ہے تو جب تک وہ ذمی ہے اور اپنے ذمی ہونے کے منافی کوئی کام نہیں کرتا اس کو کوئی مسلمان قتل نہ کرے بلکہ اس کی حفاظت کو ذمہ داری سمجھے۔
اس سے معلوم ہوا کہ اسلامی قانون و حکومت کی نظر میں ایک ذمی کے خون کی بھی وہی قیمت ہے جو ایک مسلمان کی قیمت ہے لہٰذا اگر کوئی مسلمان کسی ذمی کو ناحق قتل کردے تو اس کے قصاص میں اس قاتل مسلمان کو قتل کردینا چاہیے جیسا کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک ہے۔ اس نکتہ سے حدیث کے اس جملہ ، کافر کے بدلے میں مسلمان کونہ مارا جائے ، کا مفہوم بھی واضح ہوگیا کہ یہاں کافر سے مراد حربی کافر ہے نہ کہ ذمی کافر ، حاصل یہ ہے کہ حضرت امام اعظم کے نزدیک کسی مسلمان کو حربی کافر کے قصاص میں تو قتل نہ کیا جائے گا لیکن ذمی کے قصاص میں قتل کیا جائے گا اور حضرت امام شافعی کے نزدیک کسی بھی مسلمان کو کسی بھی کافر کے قصاص میں قتل نہ کیا جائے گا، خواہ وہ کافر حربی ہو یا ذمی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔