HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

40479

40466- "كان ملك فيمن كان قبلكم وكان له ساحر فلما كبر قال للملك: إني قد كبرت فابعث إلي غلاما أعلمه السحر، فبعث إليه غلاما يعلمه، فكان في طريقه إذا سلك راهب فقعد إليه وسمع كلامه فأعجبه، فكان إذا أتى الساحر مر بالراهب وقعد إليه، فإذا أتى الساحر ضربه، فشكى ذلك إلى الراهب، فقال: إذا خشيت الساحر فقل؛ حبسني أهلي، وإذا خشيت أهلك فقل: حبسني الساحر، فبينما هو كذلك إذ أتى على دابة عظيمة قد حبست الناس فقال: اليوم أعلم الساحر أفضل أم الراهب أفضل! فأخذ حجرا فقال: اللهم! إن كان أمر الراهب أحب إليك من أمر الساحر فاقتل هذه الدابة حتى يمضى الناس، فرماها فقتلها، ومضى الناس، فأتى الراهب فأخبره، فقال له الراهب: أي بني! أنت اليوم أفضل مني، قد بلغ من أمرك ما أرى وإنك ستبتلى، فإن ابتليت فلا تدل علي، وكان الغلام يبرئ الأكمه والأبرص ويداوي الناس سائر الأدواء، فسمع جليس للملك كان قد عمى فأتاه بهدايا كثيرة فقال: ما ههنا لك أجمع إن أنت شفيتني! قال: إني لا أشفي أحدا إنما يشفي الله عز وجل، فإن آمنت بالله دعوت الله فشفاك، فآمن بالله فشفاه الله، فأتى الملك فجلس إليه كما كان يجلس، فقال له الملك: من رد عليك بصرك؟ قال: ربي، قال: ولك رب غيرى؟ قال: ربي وربك الله. فأخذه فلم يزل يعذبه حتى دل على الغلام، فجيء بالغلام فقال له الملك: أي بني! قد بلغ من سحرك ما يبرئ الأكمه والأبرص وتفعل وتفعل! فقال: إني لا أشفي أحدا إنما يشفي الله عز وجل، فأخذه فلم يزل يعذبه حتى دل على الراهب، فجيء بالراهب فقيل له: ارجع عن دينك! فأبى، فدعى بالمنشار فوضع في مفرق رأسه فشقه به حتى وقع شقاه، ثم جيء بجليس الملك فقيل له: ارجع عن دينك! فأبى فوضع المنشار في مفرق رأسه فشقه به حتى وقع شقاه، ثم جيء بالغلام فقيل له: ارجع عن دينك! فأبى فدفعه إلى نفر من أصحابه فقال: اذهبوا به إلى جبل كذا وكذا فاصعدوا به الجبل فإذا بلغتم به ذروته فإن رجع عن دينه وإلا فاطرحوه، فذهبوا به فصعدوا به الجبل فقال: اللهم اكفنيهم بما شئت! فرجف بهم الجبل فسقطوا، وجاء يمشي إلى الملك فقال له الملك: ما فعل أصحابك؟ فقال: كفانيهم الله عز وجل، فدفعه إلى نفر من أصحابه فقال: اذهبوا به فاحملوه في قرقور فتوسطوا به البحر فإن رجع عن دينه وإلا فاقذفوه، فذهبوا به فقال: اكفنيهم بما شئت! فانكفأت بهم السفينة فغرقوا، وجاء يمشي إلى الملك فقال له الملك: ما فعل أصحابك؟ فقال: كفانيهم الله. فقال للملك: إنك لست بقاتلي حتى تفعل ما آمرك به! قال: وما هو؟ قال تجمع الناس في صعيد واحد وتصلبني على جذع، ثم خذ سهما من كنانتي ثم ضع السهم في كبد القوس ثم قل: بسم الله رب الغلام! ثم ارمني، فإنك إن فعلت ذلك قتلتني؛ فجمع الناس في صعيد واحد فصلبه على جذع، ثم أخذ سهما من كنانته ثم وضع السهم في كبد القوس ثم قال: بسم الله رب الغلام! ثم رماه، فوقع السهم في صدغه فوضع يده على صدغه موضع السهم فمات؛ فقال الناس: آمنا برب الغلام! آمنا برب الغلام! آمنا برب الغلام! فأتي الملك فقيل له: أرأيت ما كنت تحذر! قد والله نزل بك حذرك، قد آمن الناس، فأمر بالأخدود " بأفواه السكك "، فخدت وأضرم النيران وقال: من لم يرجع عن دينه فأقحموه " فيها، ففعلوا حتى جاءت امرأة ومعها صبي لها فتقاعست "أن تقع فيها، فقال لها الغلام: يا أمه! اصبري فإنك على الحق". "حم، م عن صهيب" "
٤٠٤٦٦۔۔۔ تم سے پہلے ایک بادشاہ تھا جس کا ایک جادو گر تھا جب وہ بوڑھا ہوگیا تو اس نے بادشاہ سے کہا : میں بوڑھا ہوچکاہوں میرے پاس ایک ڑکابھیجیں جسے میں جادوسکھاؤں، تو بادشاہ نے اس کے پاس ایک لڑکا بھیجا جسے وہ جادوسکھاتا تھا، جس راستہ سے وہ چل کر آتا تھا اس میں ایک اھب تھا وہ لڑکا اس راھب کے پاس بیٹھا اس کی گفتگوسنی جو اسے بھلی لگی پھر وہ جب بھی ساحر کے پاس آتاراھب کے پاس سے گزرتے ہوئے ضروربیٹھتا جب وہ جادو گر کے پاس آیا تو اس نے اسے ماراجس کی شکایت اس نے راھب سے کی تو اس نے کہا : جب تمہیں جادو گر کا ڈر ہو تو کہنا مجھے گھر سے دیر ہوگئی تھی اور جب گھروالوں کا خوف ہو تو کہنا : مجھے جادو گر کے ہاں دیر ہوگئی تھی۔ اسی طرح سلسلہ چلتا رہا کہ اس نے ایک بہت بڑا جانوردیکھا جس نے لوگوں کا راستہ روک رکھا تھا تو وہ دل میں کہنے لگا آج مجھے پتہ چل جائے گا کہ جادو گر افضل ہے یاراھب افضل ہے تو اس نے ایک پتھر اٹھایا اور کہا : اے اللہ ! اگر آپ کو راہب کا کام جادو گر کے کام سے یادہ پسند ہے تو اس جانورکوہلاک کردیں تاکہ لوگ گزرجائیں اور پتھر دے ماراجس سے وہ جانور مرگیا اور لوگ گزرگئے۔ راہب کے پاس آکر سے بتادیا تو راہب نے اسے کہا : بیٹا ! آج تو مجھے سے افضل ہے میں نے تیرا مرتبہ دیکھ لیا ہے عنقریب تمہارا امتحان ہو کا اور جب تمہارا امتحان ہو تو میرے بارے میں نہ بتانا تو وہ لڑکا مادرزاد اندھوں اور کوڑھی کو چنگا کرتا اور باقی بیماریوں کا علاج کرتا ادھر بادشاہ کے ہمنشین نے سنا جو اندھا ہوچکا تھا تو وہ اس کے پاس بہت سے بدیئے تحفے لے کر آیا اور کہا : اگر تم نے مجھے شفادے دی تو میں یہاں جو کچھ تمہارے لیے جمع کردوں گا تو رکے نے کہا : میں کسی کو شفا نہیں دیتا شفا تو اللہ تعالیٰ دیتا ہے اکر تم اللہ تعالیٰ پر ایمان لے آؤ تو میں اللہ تعالیٰ سے دعاکروں گا وہ تمہیں شفادے گا چنانچہ وہ ایمان لے آیا اور اللہ تعالیٰ نے اسے شفادے دی پھر وہ بادشاہ کے پاس آیا اور جس طرح پہلے بیٹھتا تھا بیٹھ گیا بادشاہ نے کہا تمہاری نظر کس نے لوٹائی ؟ اس نے کہا : میرے رب نے بادشاہ بولا : میرے علاوہ بھی تمہارا کوئی رب ہے ؟ اس نے کہا : میرا اور تمہارا رب اللہ ہے تو بادشاہ اسے سزادینے لگا تو اس نے لڑکے کا بتادیا لڑکے کو لایا گیا تو بادشاہ نے اسے کہا : بیٹا ! تمہارا جادو اس حدتک پہنچ گیا کہ تم مادرزاد اندھوں اور کو ڑھوں کو درست کرنے لگے اور یہ یہ کام کرنے لگے ہو۔ تو اس نے کہا : میں تو کسی کو شفا نہیں دیتا اللہ تعالیٰ ہی شفا دیتا ہے۔ بادشاہ نے اسے بھی سزا دینا شروع کردی تو اس نے راہب کا پتہ بتادیا، راہب کالا یا گیا اور اس سے کہا گیا اپنے دین سے پھر جاتو اس نے انکار کردیا تو آرے سے جو اس کے سرکے درمیان رکھا گیا اس کے دوٹکڑے کردیئے گئے اور وہ دونوں ٹکڑے زمین پر آگرے ، پھر بادشاہ کے ہمنشین کو لایا گیا، کہا گیا : دین سے پھرجاؤ اس نے انکار کردیاتو اس کی مانگ میں آرہ رکھا گیا اور اس کے ٹکڑے کردیئے گئے اور اس کے دونوں ٹکڑے زمین پر آرہے۔ پھر لڑکے کو لا گیا : کہا گیا : اپنے دین سے پھر جاؤ اس نے انکار کیا تو اسے اپنے سپاہیوں کے حوالہ کردیا اور کہا : اسے فلاں پہاڑپرلے جاؤجب پہاڑ کی چوئی پر پہنچوتو اگر یہ اپنے دین سے پھر جائے تو بہترورنہ اسے نیچے گرادینا، چنانچہ وہ اسے لے کر چل دیئے اور پہاڑ کے اوپر چڑھ گئے تو اس لڑکے نے کہا : اے اللہ ! ان کے مقابلے میں میری کفایت فرماجیسی توچا ہے ! توپہاڑ میں جنبش ہوئی اور وہ گرگئے اور وہ لڑکاچلتا ہوا بادشاہ کے سامنے آگیا بادشاہ نے اس سے کہا : تمہارے ساتھ والے لوگوں کا کیا ہوا ؟ اس نے کہا :(میرا) اللہ ان کے مقابلہ میں مجھے کافی ہوگیا تو اس نے اسے اپنے آدمیوں کے حوالہ کیا اور کہا : اسے لے جاکر لمبی کشتی میں سوار کرنا اور جب درمیان میں پہنچ جاؤ تو اسے اگر یہ اپنے دین سے نہ پھرے پانی میں پھینک دینا چنانچہ وہ اسے لے گئے تو اس نے کہا : اے اللہ ! ان کے مقابلہ میں میری جیسی توچا ہے کفایت کر تو کشتی انھیں لے کر الٹ گئی اور وہ ڈوب گئے اور وہ بادشاہ کے پاس چلتا ہوا آیا بادشاہ نے پوچھا تمہارے ساتھ والے لوگ کہاں گئے ؟ اس نے کہا ان کے مقابلہ میں اللہ تعالیٰ نے میری کفایت کی۔ پھر اس نے بادشاہ سے کہا : آپ مجھے اس وقت تک قتل نہیں کرسکتے جب تک وہ نہ کروجو میں آپ سے کہوں بادشاہ نے کہا : وہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : تم لوگوں کو ایک کھلے میدان میں جمع کرو اور مجھے تنے پر سولی دو پھر میرے ترکش سے ایک تیرلے کر اس کو کمان کی درمیان میں رکھنا پھر کہنا اس لڑکے کے رب اللہ کے نام سے پھر میری طرف تیرچلا دینا پس جب تم یہ کرو گے تو مجھے قتل کرسکوگے۔ بادشاہ نے لوگوں کو ایک میدان میں جمع کیا اور اسے تنے پر سولی دی پھر اس کے ترکش سے ایک تیرلیا اور کمان کی درمیان میں رکھا پھر کہا : اس لڑکے کے رب اللہ کے نام سے پھر اسے تیرماراتیر اس کی کنپٹی پر لگا اس نے اپنی کنپٹی پر تیر کی جگہ ہاتھ رکھا اور مرگیا لوگوں نے کہا : آمنابرب الغلام ہم اس لڑکے کے رب پر ایمان لاتے ہیں تین مرتبہ کہا : بادشاہ کے پاس کوئی آکر کہنے لگا : جس سے آپ ذر رہے تھے ، اللہ کی قسم ! آپ کو خوف زدہ کرنے والی چیز پیش آچکی لوگ ایمان لے آئے تو بادشاہ نے گلیوں کے دہانوں جیسی کھائیاں کھودنے کا حکم دیا کھائیاں کھودی گئیں اور ان میں آگ بھڑکائی گئی اور کہا : جو اپنے دین سے نہ پھرے اسے ان میں ڈال دینا چنانچہ انھوں نے ایسے ہی کیا آخر میں ایک عورت آئی جس کے ساتھ اس کا (دودھ پیتا بچہ بھی تھا عورت آگ کو دیکھ کر پیچھے ہٹی کہ مبادا اس میں گرجائے تو اس کے بچہ نے کہا : اے ماں ! صبر کر بیشک تو حق پر ہے۔ مسند احمد، مسلم عن صھیب

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔