HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

42508

42495- إن العبد المؤمن إذا كان في انقطاع من الدنيا وإقبال من الآخرة نزل إليه من السماء ملائكة بيض الوجوه كأن وجوههم الشمس، معهم كفن من أكفان الجنة وحنوط من حنوط الجنة حتى يجلسوا منه مد البصر، ثم يجيء ملك الموت حتى يجلس عند رأسه فيقول: أيتها النفس الطيبة! اخرجي إلى مغفرة من الله ورضوان! فتخرج تسيل كما تسيل القطرة من في السقاء فيأخذها، فإذا أخذها لم يدعوها في يده طرفة عين حتى يأخذوها فيجعلوها في ذلك الكفن وفي ذلك الحنوط، ويخرج منها كأطيب نفحة مسك وجدت على وجه الأرض، فيصعدون بها فلا يمرون على ملأ من الملائكة إلا قالوا: ما هذه الروح الطيبة! فيقولون: فلان بن فلان! بأحسن أسمائه التي كانوا يسمونه بها في الدنيا، حتى ينتهوا بها إلى سماء الدنيا فيستفتحون له فيفتح له، فيشيعه من كل سماء مقربوها إلى السماء التي تليها حتى ينتهى بها إلى السماء السابعة - فيقول الله عز وجل: اكتبوا كتاب عبدي في عليين، وأعيدوا عبدي إلى الأرض فإني منها خلقتهم وفيها أعيدهم ومنها أخرجهم تارة أخرى، فتعاد روحه فيأتيه ملكان فيجلسانه فيقولون له: من ربك؟ فيقول: ربي الله، فيقولون له: ما دينك؟ فيقول: ديني الإسلام، فيقولان له: ما هذا الرجل الذي بعث فيكم؟ فيقول: هو رسول الله، فيقولان له: وما علمك؟ فيقول: قرأت كتاب الله فآمنت به وصدقت، فينادي مناد من السماء أن صدق فأفرشوه من الجنة، وألبسوه من الجنة، وافتحوا له بابا إلى الجنة، فيأتيه من روحها وطيبها، ويفسح له في قبره مد بصره، ويأتيه رجل حسن الوجه حسن الثياب طيب الريح فيقول: أبشر بالذي يسرك! هذا يومك الذي كنت توعد، فيقول له: من أنت؟ فوجهك الوجه يجيء بالخير، فيقول: أنا عملك الصالح فيقول: رب أقم الساعة، رب أقم الساعة، حتى أرجع إلى أهلي ومالي. وإن العبد الكافر إذا كان في انقطاع من الدنيا وإقبال من الآخرة نزل إليه من السماء ملائكة سود الوجوه، معهم المسوح فيجلسون منه مد البصر، ثم يجيء ملك الموت حتى يجلس عند رأسه فيقول: أيتها النفس الخبيثة! اخرجي إلى سخط من الله وغضب، فيفرق في جسده فينتزعها كما ينتزع السفود من الصوف المبلول فيأخذها، فإذا أخذها لم يدعها في يده طرفة عين حتى يجعلوها في تلك المسوح، ويخرج منها كأنتن ريح جيفه وجدت على وجه الأرض، فيصعدون بها فلا يمرون بها على ملأ من الملائكة إلا قالوا: ما هذا الروح الخبيث؟ فيقولون: فلان بن فلان - بأقبح أسمائه التي كان يسمى بها في الدنيا - حتى ينتهي بها إلى السماء الدنيا، فيستفتح له فلا يفتح له، ثم قرأ {لا تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ} فيقول الله عز وجل: اكتبوا كتابه في سجين في الأرض السفلى! فتطرح روحه طرحا، فتعاد روحه في جسده ويأتيه ملكان فيجلسانه فيقولان له: من ربك: فيقول: هاه! هاه! لا أدرى، فيقولان له: ما دينك؟ فيقول: هاه! هاه! لا أدري، فيقولان له: ما هذا الرجل الذي بعث فيكم؟ فيقول: هاه! هاه! لا أدري، فينادي مناد من السماء أن كذب عبدي فأفرشوا له من النار، وافتحوا له بابا إلى النار، فيأتيه حرها وسمومها، ويضيق عليه قبره حتى تختلف أضلاعه، ويأتيه رجل قبيح الوجه قبيح الثياب منتن الريح فيقول أبشر بالذي يسوؤك! هذا يومك الذي كنت توعد، فيقول: من أنت؟ فوجهك الوجه يجيء بالشر، فيقول: أنا عملك الخبيث فيقول: رب! لا تقم الساعة."حم 1، د وابن خزيمة، ك، هب والضياء - عن البراء".
42495: ۔۔۔ مومن بندہ جب دنیا سے ناتا توڑنے اور آخرت کا رخ کرنے لگتا ہے تو آسمان سے سفید رو فرشتے اس کے پاس اترتے ہیں گویا ان کے چہرے آٖتاب ہیں، ان کے پاس جنت کے کفن اور جنت کی خوشبو ہوتی ہے پھر تاحد نظر اس کے پاس بیٹھ جاتے ہیں۔ اس کے بعد ملک الموت آ کر اس کے سرہانے بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے اے پاک روح ! اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رضا مندی کی طرف نکل ! تو وہ روح ایسے بہتے ہوئے نکلتی ہے جیسے مشکیزے سے قطرہ بہتا ہے تو وہ فرشتہ اسے قبض کرلیتا ہے۔ پھر اس سے اس (جنتی) کفن اور خوشبو میں رکھ لیتے ہیں، اور اس سے ایسی مہک آیت ہے جیسے کسی زمین پر مشک مہک رہی ہو، پھر وہ اسے لے کر پرواز کرتے ہیں تو فرشتوں کی جس جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں ؟ تو وہ کہتے ہیں : یہ پاک روح کون ہے ؟ تو وہ کہتے ہیں : فلاں کا بیٹا فلاں ہے۔ اور دنیا کے جس نام سے اسے یاد کیا جاتا تھا اس کے اس اس کا نام لیتے ہیں یہاں تک کہ آسمان دنیا تک جا پہنچتے ہیں، اس کے لیے دروازے کھلواتے ہیں تو وہ اس کے لیے کھول دیا جاتا ہے تو ہر آسمان کے مقرب فرشتے دوسرے آسمان تک اسے الوداع اور رخصت کرتے ہیں اور ساتویں آسمان تک یہی سلسلہ جاری رہتا ہے، تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے ئ بندے کا نامہ اعمال علیین میں لکھ دو اور میرے بندے (کی روح) کو زمین کی طرف لوٹا دو کیونکہ میں نے اسی سے انھیں پیدا کیا اور اسی میں انھیں لوٹاؤں گا اور اسی سے دوبارہ انھیں نکالوں گا، چنانچہ اس کی روح لوٹا دی جاتی ہے۔ پھر اس کے پاس دو فرشتے ہوتے ہیں اسے بٹھاتے اور اسے کہتے ہیں : تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے : میرا رب اللہ تعالیٰ ہے، پھر وہ اسے کہتے ہیں : تیرا دین کیا ہے ؟ وہ کہتا ہے میرا دین اسلام ہے، وہ کہتے ہیں جو شخص تمہاری طرف مبعوث کیا گیا وہ کون ہے ؟ تو وہ کہتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں، پھر وہ اس سے کہتے ہیں@ تجھے کیسے پتہ چلا ؟ وہ جواب میں کہتا ہے : میں نے اللہ تعالیٰ کی کتاب پڑھی اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی ، تو آسمان سے ایک آواز دینے والا آواز دیتا ہے کہ اس نے سچ کہا : اس کے لیے جنت کا بچھونا بچھا دو اور اسے جنت کا لباس پہنا دو ، اور جنت کی طرف اس کے لیے ایک دروازہ کھول دو ، جہاں سے اس کی طرف جنت کی تازہ ہوا اور خوشبو آنا شروع ہوجاتی ہے اور اس کی قبر تاحد نگاہ کشادہ ہوجاتی ہے۔
پھر اس کے پاس ایک خوش شکل، خوش لباس اور پاکیزہ خوشبو والا ایک شخص آتا ہے وہ اس سے کہتا ہے : تجھے جس چیز سے خوشی ہو اس کی خوشخبری ہو یہ تیرا وہی دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا جاتا تھا، وہ اس سے پوچھے گا تو کون ہے ؟ تجھ جیسیس صورت بھلائی ہی لے کر آتی ہے، وہ جواب میں کہے گا : میں تیرا نیک عمل ہوں تو وہ شخص کہے گا، اے میرے رب ! قیامت برپا فرما، اے میرے رب ! قیامت قائم فرما، تاکہ اپنے اہل و مال کی طرف لوٹ جاؤں۔
اور کافر بندہ جب دنیا سے جانے اور آخرت کا رخ کرنے لگتا ہے تو اس کے پاس آسمان سے کالے چہروں والے فرشتے آتے ہیں ان کے پاس ٹاٹ ہوتے ہیں پھر وہ اس کے پاس تاحد نگاہ بیٹھ جاتے ہیں، پھر ملک الموت آتا ہے اور اس کے سرہانے بیٹھ جاتا اور اسے کہتا ہے : اے خبیث روح اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور غضب کی طرف نکل ! اور اس کے جسم کے دو ٹکڑے کردیے جاتے ہیں، پھر وہ اسے ایسے کھینچ لیتا ہے جیسے گیلی روئی سے سیخ کو کھینچ لیا جاتا ہے، چنانچہ وہ اسے قبض کرلیتا ہے اور جب اسے قبض کرلیتا ہے تو پلک جھپکنے کی مقدار بھی اسے نہیں چھوڑتا، یہاں تک کہ اسے ان ٹاٹوں میں ڈال لیتے ہیں، اور اسے لے کر پرواز کرتے ہیں، اور فرشتوں کی جس جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں، تو وہ کہتے ہیں یہ کیا خبیث روح ہے، تو وہ کہتے ہیں یہ فلاں کا بیٹا فلاں ہے اور دنیا میں جس نام سے اسے پکارا جاتا تھا سب سے برے نام سے پکارتے ہیں یہاں تک کہ اسے ساتویں آسمان پر لے جاتے ہیں اس کے لیے دروازہ کھلواتے ہیں (لیکن) کھولا نہیں جاتا، پھر یہ آیت پڑھی۔ ان کے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جاتے۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : اس کا اعمال نامہ سجین میں لکھ دو ، جو نچلی زمین میں ہے، پھر اس کی روح کو پھینک دیا جاتا ہے، چنانچہ اس کی روح اس کے بدن کی طرف آجاتی ہے پھر اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اسے بٹھا کر کہتے ہیں : تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے : ہائے ہائے ! مجھے علم نہیں، پھر اس سے پوچھتے ہیں : تیرا دین کیا ہے ؟ وہ کہتا ہے : ہائے ہائے ! مجھے کچھ پتہ نہیں، وہ دونوں اس سے کہتے ہیں : وہ شخص جو تم میں بھیجا گیا کون ہے ؟ وہ کہتا ہے ہائے ہائے مجھے پتہ نہین، اتنے میں آسمان سے ایک منادی ندا کرتا ہے کہ میرے بندہ نے جھوٹ بولا، اس کے لیے جہنم کا بچھونا بچھا دو ، اور جہنم کی طرف دروازہ کھول دو ، جہاں سے اس کی طرف جہنم کی گرم ہوا آتی ہے اور اس کی قبر اتنی تنگ کردی جاتی ہے کہ اس کی پسلیاں آپس میں گھس جاتی ہیں۔
پھر اس کے پاس بری شکل، خراب کپڑوں اور بدبو والا ایک شخص اتا ہے اور کہتا ہے : جس سے تجھے ناگواری ہو اس کی بشارت لے، یہ تیرا وہ دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا جاتا تھا، وہ شخص کہے گا : تو کون ہے ؟ اور تیرا چہرہ تو ایسا ہے کہ جس سے خیر کی توقع نہیں، وہ کہے گا میں تیرا برا عمل ہوں تو وہ شخص کہے گا : اے میرے رب ! قیامت قائم نہ فرمانا۔ مسند احمد، ابو داود، ابن خزیمہ، حاکم، بیہقی فی الشعب والضیاء عن البراء۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔