HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1322

۱۳۲۲ : وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ وَالْوَہْبِیُّ، قَالُوْا : أَنَا عَبْدُ الْعَزِیْزِ بْنُ أَبِیْ سَلَمَۃَ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْفَضْلِ .فَذَکَرُوْا مِثْلَ حَدِیْثِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ فِیْ إِسْنَادِہٖ وَمَتْنِہِ، وَلَمْ یَذْکُرُوْا الرَّفْعَ فِیْ شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ فَإِنْ کَانَ ھٰذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ، وَحَدِیْثُ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ خَطَأٌ، فَقَدْ ارْتَفَعَ بِذٰلِکَ أَنْ یَجِبَ لَکُمْ بِحَدِیْثٍ خَطَأٍ حُجَّۃٌ .وَإِنْ کَانَ مَا رَوٰی ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ صَحِیْحًا لِأَنَّہٗ زَادَ عَلٰی مَا رَوٰی غَیْرُہٗ، فَإِنَّ عَلِیًّا لَمْ یَکُنْ لِیَرَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرْفَعُ، ثُمَّ یَتْرُکُ ہُوَ الرَّفْعَ بَعْدَہُ إِلَّا وَقَدْ ثَبَتَ عِنْدَہٗ نَسْخُ الرَّفْعِ .فَحَدِیْثُ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، اِذَا صَحَّ، فَفِیْہِ أَکْثَرُ الْحُجَّۃِ لِقَوْلِ، مَنْ لَا یَرَی الرَّفْعَ .وَأَمَّا حَدِیْثُ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، فَإِنَّہٗ قَدْ رَوٰی عَنْہُ مَا ذَکَرْنَا عَنْہُ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رُوِیَ عَنْہُ، مِنْ فِعْلِہٖ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خِلَافُ ذٰلِکَ .
١٣٢٢: عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے حضرت عبداللہ بن الفضل سے پھر انھوں نے ابن ابی الزناد والی روایت اسی سند اور متن سے نقل کی ہے اور اس میں رفع یدین کا تذکرہ ہی نہیں ملتا عبداللہ بن فضل کے دو شاگرد ہیں ایک موسیٰ بن عقبہ اور دوسرے عبدالعزیز بن ابی سلمہ ان سے عبداللہ بن صالح اور وہبی دو نے نقل کیا اور اس میں رفع یدین کا تذکرہ نہیں اور موسیٰ بن عقبہ سے عبدالرحمن بن ابی الزناد نے رفع نقل کیا عبداللہ بن صالح قابل اعتماد غیر متکلم فیہ راوی ہیں جبکہ ابن ابی الزناد متکلم فیہ ہے تو اس کی روایت شاذ اور خطاء کے درجہ میں ہے (پس اس سے استدلال درست نہیں) اور اگر ابی الزناد کی روایت کو درست مان لیا جائے تو کیونکہ اس نے دیگر روات کی روایات سے اضافہ کیا ہے اور ایسا نہیں ہوسکتا کہ حضرت علی (رض) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رفع یدین کرتے ہوئے دیکھیں پھر آپ کے بعد اس رفع یدین کو ترک کردیں ‘ اس کی صرف یہی صورت ہوسکتی ہے رفع یدین ان کے نزدیک منسوخ ہوچکا ہو۔ پس جب حضرت علی (رض) کی روایت درست ہوگئی تو رفع یدین نہ کرنے والوں کے لیے اس میں کافی دلیل ہے۔ رہی ابن عمر (رض) والی روایت تو وہ وہی ہے جس کا ہم نے تذکرہ کیا ہے۔ پھر جناب ابن عمر (رض) کا فعل آپ کی وفات کے بعد اس کے برعکس مروی ہے۔
احتمال نمبر#: اگر ابن ابی الزناد کی روایت کو درست مان لیا جائے تو حضرت علی (رض) کے قول و عمل میں تضاد لازم آئے گا قاعدہ مشہورہ ہے کہ راوی کا عمل روایت کے خلاف اس روایت کے منسوخ ہونے کی علامت ہے کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ علی (رض) جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رفع یدین کرتے دیکھیں اور پھر اس کے خلاف چلیں ان کا خلاف کرنا رفع یدین کے نسخ کی علامت ہے پس اس روایت سے تو ثبوت رفع یدین کی بجائے عدم رفع یدین کا ثبوت پختہ ہوگیا۔ واللہ اعلم۔
حضرت ابن عمر (رض) کی روایت کا جواب :
حضرت ابن عمر (رض) کی روایت کے خلاف ان کا عمل موجود ہے لیجئے روایت حاضر ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔