HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1323

۱۳۲۳ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوْنُسَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ، عَنْ حُصَیْنٍ، عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : صَلَّیْتُ خَلْفَ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فَلَمْ یَکُنْ یَرْفَعُ یَدَیْہٖ إِلَّا فِی التَّکْبِیْرَۃِ الْأُوْلٰی مِنَ الصَّلَاۃِ .فَھٰذَا ابْنُ عُمَرَ قَدْ رَأَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرْفَعُ، ثُمَّ قَدْ تَرَکَ ہُوَ الرَّفْعَ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلَا یَکُوْنُ ذٰلِکَ إِلَّا وَقَدْ ثَبَتَ عِنْدَہٗ نَسْخُ مَا قَدْ رَأَی النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِعْلَہُ وَقَامَتِ الْحُجَّۃُ عَلَیْہِ بِذٰلِکَ .فَإِنْ قَالَ : قَائِلٌ " ھٰذَا حَدِیْثٌ مُنْکَرٌ " قِیْلَ لَہٗ " وَمَا دَلَّک عَلٰی ذٰلِکَ؟ فَلَنْ تَجِدَ إِلٰی ذٰلِکَ سَبِیْلًا " .فَإِنْ قَالَ : فَإِنْ طَاوُسًا قَدْ ذَکَرَ أَنَّہٗ رَأَی ابْنَ عُمَرَ یَفْعَلُ مَا یُوَافِقُ مَا رُوِیَ عَنْہُ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، مِنْ ذٰلِکَ .قِیْلَ لَہُمْ : فَقَدْ ذَکَرَ ذٰلِکَ طَاوُسٌ، وَقَدْ خَالَفَہُ مُجَاہِدٌ .فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ ابْنُ عُمَرَ فَعَلَ مَا رَآہُ طَاوُسٌ مَا یَفْعَلُہُ قَبْلَ أَنْ تَقُوْمَ عِنْدَہٗ الْحُجَّۃُ بِنَسْخِہِ، ثُمَّ قَامَتْ عِنْدَہُ الْحُجَّۃُ بِنَسْخِہٖ فَتَرَکَہٗ وَفَعَلَ مَا ذَکَرَہٗ عَنْہُ مُجَاہِدٌ .ھٰکَذَا یَنْبَغِیْ أَنْ یُحْمَلَ مَا رُوِیَ عَنْہُمْ، وَیُنْفَیْ عَنْہُ الْوَہْمُ، حَتّٰی یَتَحَقَّقَ ذٰلِکَ، وَإِلَّا سَقَطَ أَکْثَرُ الرِّوَایَاتِ .وَأَمَّا حَدِیْثُ وَائِلٍ، فَقَدْ ضَادَّہٗ اِبْرَاہِیْمُ بِمَا ذَکَرَ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ أَنَّہٗ لَمْ یَکُنْ رَأَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَعَلَ مَا ذَکَرَ .فَعَبْدُ اللّٰہِ أَقْدَمُ صُحْبَۃً لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَأَفْہَمُ بِأَفْعَالِہٖ مِنْ وَائِلٍ، قَدْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُحِبُّ أَنْ یَلِیَہُ الْمُہَاجِرُوْنَ لِیَحْفَظُوْا عَنْہُ .
١٣٢٣: ابوبکر بن عیاش نے حصین سے انھوں نے مجاہد سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے ابن عمر (رض) کے پیچھے نماز ادا کی وہ صرف تکبیر افتتاح میں ہاتھ اٹھاتے تھے۔ یہ ابن عمر (رض) جنہوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رفع یدین کرتے دیکھا پھر انھوں نے ہاتھوں کا اٹھانا آپ کے بعد چھوڑ دیا۔ اور اس کے خلاف عمل کیا یہ اس صورت میں درست ہے جبکہ ان کے ہاں اس کا نسخ ثابت ہوچکا ہو جس کو انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دیکھا تھا۔ اور ان کے ہاں اس کے نسخ کی دلیل ثابت نہ ہوگئی ہے۔ اگر کوئی یہ اعتراض کرے کہ یہ روایت سرے سے منکر ہے۔ تو اس کے جواب میں کہا جائے گا۔ آپ کو کس نے بتلایا ؟ آپ کے لیے اس کے منکر قرار دینے کی کوئی صورت نہیں۔ اگر کوئی یہ کہے کہ طاؤس نے ابن عمر (رض) کو وہ فعل کرتے دیکھا جو اس روایت کے موافق ہے جو انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کی۔ تو ان کے جواب میں یہ کہا جائے گا کہ طاؤس نے یہ بات ذکر کی ہے مگر مجاہد نے ان کی مخالفت کی ہے۔ تو اب یہ کہنا درست ہوا کہ طاؤس نے ابن عمر (رض) کے اس وقت کے عمل کو دیکھا جب ان کے سامنے نسخ کے دلائل نہ آئے تھے ‘ پھر جب ان کے ہاں نسخ کے دلائل قائم ہوگئے تو انھوں نے رفع یدین کو ترک کردیا اور وہی کیا جو ان سے مجاہد نے دیکھا۔ اسی طرح مناسب یہ ہے کہ جو ان سے مروی ہے وہ اس پر محمول کیا جائے اور وہم کی نفی کی جائے تاکہ یہ بات ثابت ہوجائے ورنہ تو اکثر روایات کو ساقط الاعتبار قرار دینا پڑے گا۔ رہی روایت وائل (رض) تو اس کے خلاف ابراہیم نے ابن مسعود (رض) کے متعلق ذکر کیا کہ یہ ممکن نہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فعل کو ابن مسعود (رض) جیسے لازم صحبت نے تو نہ دیکھا ہو۔ اور چند دنوں کے لیے آنے والے نے دیکھ لیا ہو۔ پس عبداللہ کو صحبت میں ان سے بہت مقدم مانا جائے گا۔ اور ان کو حضرت وائل (رض) کے مقابلے میں آپ کے افعال و اقوال کو زیادہ سمجھنے والا شمار کریں گے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چاہت یہ ہوتی تھی کہ مہاجرین آپ کے قریب ہوں تاکہ وہ آپ کی باتوں کو اچھی طرح محفوظ کرلیں۔ روایت ملاحظہ ہو۔
تخریج : مصنف ابن ابی شیبہ فی الصلاۃ ١؍٢٣٧۔
حاصل روایت یہ ہے کہ ابن عمر (رض) کا قول وہ ہے جو اول باب میں نقل ہوا اور فعل یہ ہے کہ جو مجاہد (رح) نے نقل کیا ہے یہ ممکن نہیں ہے کہ رفع یدین کے منسوخ ہونے کے بغیر ابن عمر (رض) اپنے قول کے خلاف عمل کیا ہو پس ثابت ہوا کہ ان کے ہاں بھی رفع یدین منسوخ ہوچکا تھا۔
فان قال قائل :
یہاں سے ایک اشکال ذکر کیا کہ مصنف کی یہ روایت جو تم نے پیش کی یہ منکر ہے پس اس سے اس روایت کا جواب ممکن نہیں۔
: مجاہد (رح) کی روایت کے منکر ہونے پر آپ کے پاس کوئی دلیل نہیں اور نہ تمہیں میسر آئے گی بلادلیل انکار قابل تسلیم نہیں۔ فان قال یہ دوسرا اشکال ہے ہمارے پاس حجت موجود رہے کہ طاؤس نے نقل کیا کہ میں نے ابن عمر (رض) کو رفع یدین کرتے پایا پس ابن عمر (رض) کا عمل روایت کے عین مطابق ہوا۔
: قیل لہم سے طاؤس (رح) نے ابن عمر (رض) کا عمل رفع یدین کے متعلق ضرور نقل کیا ہے اور مجاہد (رح) نے ابن عمر (رض) کا عمل نقل کرنے میں رفع یدین کی مخالفت نقل کی ہے اب کم از کم بلاوجہ ترجیح کے کسی ایک کی روایت کو ترجیح نہیں دی جاسکتی۔
یہ عین ممکن ہے کہ طاؤس نے جو فعل ابن عمر (رض) کا نقل کیا ہے وہ نسخ کے دلائل ابن عمر (رض) کے سامنے آنے سے پہلے کا قول ہے پھر جب ان کے ہاں حجت نسخ واضح ہوگئی تو انھوں نے رفع یدین کو ترک کردیا اور اسی کو مجاہد (رح) نے ذکر کیا اس طرح ان کی روایات کا مناسب محمل نکل سکتا ہے ورنہ تو اکثر روایات کو ساقط الاعتبار قرار دینا پڑے گا۔
حدیث وائل بن حجر (رض) کا جواب :
حضرت وائل کی یہ روایت عبداللہ بن مسعود (رض) کی روایت کے متضاد ہے ابراہیم نخعی نے اسی کی تردید میں فرمایا کہ وائل (رض) نے تو دیکھ لیا اور ابن مسعود (رض) نے نہ دیکھا جبکہ وائل (رض) ٩ ہجری میں اسلام قبول کرتے ہیں اور ابن مسعود (رض) بیسویں مسلمان ہیں وہ آپ کے افعال ‘ اقوال کو قدامت صحبت کی وجہ سے زیادہ سمجھنے والے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مہاجرین اولین اور قدیم الاسلام انصار کو ہمیشہ قریب تر رکھا کرتے تھے تاکہ وہ آپ کے افعال و اقوال کو خوب در خوب نقل کرلیں اور محفوظ کرلیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔