HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

1859

۱۸۵۹: حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمٍ، قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ کِنَانَۃَ، عَنْ أَبِیْہِ، فَذَکَرَ مِثْلَ حَدِیْثِ رَبِیْعٍ عَنْ أَسَدٍ، قَالَ سُفْیَانُ : (فَقُلْتُ لِلشَّیْخِ : الْخُطْبَۃُ قَبْلَ الصَّلَاۃِ أَوْ بَعْدَہَا .قَالَ : لَا أَدْرِی) .فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ ذِکْرُ الصَّلَاۃِ وَالْجَہْرِ فِیْہَا بِالْقِرَائَ ۃِ وَدَلَّ جَہْرُہُ فِیْہَا بِالْقِرَائَ ۃِ أَنَّہَا کَصَلَاۃِ الْعِیْدِ الَّتِیْ تُفْعَلُ نَہَارًا فِیْ وَقْتٍ خَاصٍّ فَحُکْمُہَا الْجَہْرُ .وَکَذٰلِکَ أَیْضًا صَلَاۃُ الْجُمُعَۃِ ہِیَ مِنْ صَلَاۃِ النَّہَارِ وَلَکِنَّہَا مَفْعُوْلَۃٌ فِیْ یَوْمٍ خَاصٍّ فَحُکْمُہٗ الْجَہْرُ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ کَذٰلِکَ حُکْمَ الصَّلَوَاتِ الَّتِیْ تُصَلّٰی بِالنَّہَارِ، لَا فِیْ سَائِرِ الْأَیَّامِ، وَلٰـکِنْ لِعَارِضٍ أَوْ فِیْ یَوْمٍ خَاصٍّ، فَحُکْمُہَا الْجَہْرُ .وَکُلُّ صَلَاۃٍ تُفْعَلُ فِیْ سَائِرِ الْأَیَّامِ نَہَارًا، لَا لِعَارِضٍ وَلَا فِیْ وَقْتٍ خَاصٍّ، فَحُکْمُہَا الْمُخَافَتَۃُ .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا أَنَّ صَلَاۃَ الْاِسْتِسْقَائِ سُنَّۃٌ قَائِمَۃٌ لَا یَنْبَغِیْ تَرْکُہَا .وَقَدْ رُوِیَ ذٰلِکَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ غَیْرِ وَجْہٍ۔
١٨٥٩: ہشام بن اسحاق نے اپنے والد اسحاق سے اس نے ربیع سے اسد جیسی روایت نقل کی ہے سفیان کہتے ہیں کہ میں نے شیخ یعنی ہشام سے پوچھا کہ خطبہ استسقاء نماز سے پہلے یا بعد ہے تو انھوں نے فرمایا یہ مجھے معلوم نہیں۔ اس روایت میں جہری قراءت کے ساتھ نماز کا ذکر ہے اور قراءت کو بلند آواز سے پڑھنا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ نماز عید کی طرح ہے۔ جو دن میں پڑھنے کے باوجود جہری قراءت سے ادا کی جاتی ہے اور اس کا قت بھی مخصوص ہے۔ پس اس سے ثابت ہوا کہ جو نمازیں کسی عارضہ کی وجہ سے خاص دن میں پڑھی جائے ان کا حکم جہر کا ہے۔ اسی طرح جمعہ کی نماز بھی ایک خاص دن میں دن کے وقت ادا کی جاتی ہے تو اس کا حکم بھی جہر ہی کا ہے اور دن کی وہ نمازیں کہ جن میں نہ کوئی عارضہ ہے اور نہ ان کا خاص وقت ہے تو ان میں آہستہ قراءت کی جاتی ہے۔ پس اس سے ثابت ہوگیا نماز استسقاء قائم کی جانے والی سنت ہے۔ اس کا چھوڑنا مناسب نہیں ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بہت سی اسناد کے ساتھ مروی ہے۔
تخریج : ابن ماجہ ١؍٩٠‘ باب ماجء فی صلوۃ الاستسقائ۔
حاصل روایات : اس روایت میں نماز میں جہری قراءت کا تذکرہ ہے پس معلوم ہوا کہ عید کے ساتھ جہر میں مشابہت ہے اگرچہ وہ دن کی نماز ہے مگر اس میں جہر ہے اسی طرح اس میں بھی جہر ہے اسی طرح نماز جمعہ وہ بھی خاص دن میں ہے دن کی نماز ہونے کے باوجود جہری ہے پس اس سے ثابت ہوا کہ دن کی عام نمازوں کا حکم جہر کا نہیں سوائے ان نمازوں کے جو خاص حالات یا خاص ایام میں پڑھی جائیں ان میں جہر کریں گے اس کے علاوہ دن کی نمازوں میں جہر نہیں ہے۔
ان روایات سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ نماز استسقاء مسنون ہے اس کو ترک کرنا مناسب نہیں ہے ہم نماز کی اور روایات پیش کرتے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔