HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2232

۲۲۳۲: وَقَدْ حَدَّثَنَا یَزِیْدُ بْنُ سِنَانٍ‘ قَالَ : ثَنَا ابْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ‘ قَالَ : ثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ‘ قَالَ ھٰذِہِ نُسْخَۃُ رِسَالَۃِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ نَافِعٍ إِلَی اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ یَذْکُرُ فِیْہَا : أَمَّا مَا ذَکَرْت مِنْ مَعَاطِنِ الْاِبِلِ‘ فَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ ذٰلِکَ یُکْرَہٗ، وَقَدْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّیْ عَلٰی رَاحِلَتِہِ‘ وَقَدْ کَانَ ابْنُ عُمَر‘ وَمَنْ أَدْرَکْنَا مِنْ خِیَارِ أَہْلِ أَرْضِنَا یَعْرِضُ أَحَدُہُمْ نَاقَتَہُ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ‘ فَیُصَلِّی إِلَیْہَا وَہِیَ تَبْعَرُ وَتَبُوْلُ .
٢٢٣٢: ابن ابی مریم کہتے ہیں کہ ہمیں لیث بن سعد نے بتلایا کہ عبداللہ بن نافع (رح) کے خط کا ایک نسخہ یہ ہے جو انھوں نے میرے نام لکھا ہے اس میں لکھا ہے کہ تم نے اونٹوں کے باڑے کا تذکرہ کیا ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ یہ مکروہ ہے لیث بن سعد کہتے ہیں حالانکہ یہ بات مطلقاً نہیں کہی جاسکتی جبکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی اونٹنی پر نماز ادا فرماتے اسی طرح ابن عمر اور جن کو صحابہ وتابعین میں سے ہم نے پایا ہے وہ اونٹنی کو سترہ بناتے اور اس دوران اونٹنی مینگنیاں اور پیشاب بھی کرتیں تھیں (مگر کسی نے کراہت صلوۃ عند قربہا کا فتویٰ نہ دیا) اس سے معلوم ہوا کہ کراہت کا قول درست نہیں۔ بعض علماء اس طرف گئے ہیں کہ اگر لوگوں سے عید کے دن شروع دن میں عید رہ گئی تو وہ اسے اگلے روز عید کے وقت میں ادا کریں۔ یہ امام ابو یوسف (رح) کا قول ہے۔ دوسروں نے اس کی مخالفت میں کہا کہ جب عید کے روز عید فوت ہوجائے اور زوال کا وقت ہوجائے تو عید نہ اس دن زوال کے بعد پڑھی جائے اور نہ اگلے روز۔ یہ امام ابوحنیفہ (رح) کا قول ہے اور ان کی دلیل یہ ہے کہ ہشام سے دیگر روات نے ” انہ صلی بھم من الغد “ کے لفظ نقل نہیں کیے اور یحییٰ بن حسان اور سعید بن منصور (رح) یہ بھی ہشام کے شاگرد ہیں مگر ان کی روایت میں بھی یہ الفاظ موجود نہیں ‘ یہ وہ شاگرد ہیں جنہوں نے ہشام کی تدلیس کو واضح کیا ہے۔
حاصل روایات : : اس باب میں فریق ثانی کی طرف سے آثار سے زیادہ دلائل نہیں دیئے گئے نقل کے اعتبار سے یہاں دلائل زیادہ ہونے چاہئیں فریق اوّل کی نقل کا جواب علت کا فقدان قرار دیا گیا حالانکہ علت تو خود قیاسی چیز ہے۔ واللہ اعلم۔ البتہ نظری دلیل لاجواب ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔