HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2324

۲۳۲۴: مَا حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ إِدْرِیْسَ‘ قَالَ : ثَنَا آدَم بْنُ أَبِیْ إِیَاسٍ‘ قَالَ : ثَنَا شُعْبَۃُ‘ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیْدٍ‘ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ اِبْرَاہِیْمَ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ لَہٗ رَجُلٌ : إِنِّیْ صَلَّیْتُ صَلَاۃً لَمْ أَقْرَأْ فِیْہَا شَیْئًا .فَقَالَ لَہٗ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : أَلَیْسَ قَدْ أَتْمَمْتَ الرُّکُوْعَ وَالسُّجُوْدَ؟ قَالَ : بَلَی‘ قَالَ : تَمَّتْ صَلَاتُک .قَالَ شُعْبَۃُ فَحَدَّثَنِیْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ الْغَمْرِیُّ‘ قَالَ : قُلْتُ لِمُحَمَّدِ بْنِ اِبْرَاہِیْمَ : مِمَّنْ سَمِعْتُ ھٰذَا الْحَدِیْثَ؟ فَقَالَ : مِنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ‘ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .قِیْلَ لَہٗ : قَدْ رُوِیَ ھٰذَا عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مِنْ حَیْثُ ذَکَرْتُمْ‘ وَلٰـکِنَّ الَّذِیْ رَوَیْنَا عَنْہُ فِیْمَا بَدَأْنَا بِذِکْرِہِ‘ مُتَّصِلُ الْاِسْنَادِ عَنْ عُمَرَ‘ وَہَمَّامٌ حَاضِرٌ ذٰلِکَ مِنْہُ‘ فَمَا اتَّصَلَ إِسْنَادُہُ عَنْہُ‘ فَہُوَ أَوْلٰی أَنْ یُقْبَلَ عَنْہُ‘ مِمَّا خَالَفَہُ .وَھٰذَا أَیْضًا مِمَّا یَدُلُّ عَلَیْہِ النَّظَرُ‘ وَذٰلِکَ لِأَنَّہُمْ أَجْمَعُوْا أَنَّ رَجُلًا لَوْ صَلّٰی خَلْفَ جُنُبٍ وَہُوَ یَعْلَمُ بِذٰلِکَ‘ أَنَّ صَلَاتَہُ بَاطِلَۃٌ وَجَعَلُوْا صَلَاتَہُ مُضَمَّنَۃً بِصَلَاۃِ الْاِمَامِ .فَلَمَّا کَانَ ذٰلِکَ کَذٰلِکَ اِذَا کَانَ یَعْلَمُ بِفَسَادِ صَلَاۃِ إِمَامِہٖ ‘ کَانَ کَذٰلِکَ فِی النَّظَرِ‘ اِذَا کَانَ لَا یَعْلَمُ بِہَا .أَلَا تَرٰی أَنَّ الْمَأْمُوْمَ لَوْ صَلّٰی وَہُوَ جُنُبٌ‘ وَہُوَ یَعْلَمُ‘ أَوْ لَا یَعْلَمُ‘ کَانَتْ صَلَاتُہُ بَاطِلَۃً .فَکَانَ مَا یُفْسِدُ صَلَاتَہُ فِیْ حَالِ عِلْمِہٖ بِہٖ، ہُوَ الَّذِیْ یُفْسِدُ صَلَاتَہُ فِیْ حَالِ جَہْلِہِ بِہٖ وَکَانَ عِلْمُہُ بِفَسَادِ صَلَاۃِ إِمَامِہٖ تَفْسُدُ بِہٖ صَلَاتُہُ .فَالنَّظٰرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَّکُوْنَ کَذٰلِکَ جَہْلُہٗ بِفَسَادِ صَلَاۃِ إِمَامِہٖ‘ فَھٰذَا ہُوَ النَّظْرُ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ‘ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ‘ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ قَالَ بِذٰلِکَ طَاوٗسٌ وَمُجَاہِدٌ .
٢٣٢٤: محمد بن ابراہیم کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کو ایک آدمی نے کہا اگر میں کسی نماز میں قراءت نہ کروں آپ نے فرمایا کیا تم نے رکوع و سجدہ مکمل کیا ہے ؟ اس نے کہا کیوں نہیں۔ فرمایا تیری نماز پوری ہوگئی۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن ابراہیم سے پوچھا تم نے یہ روایت کہاں سے سنی ؟ اس نے کہا میں نے ابو سلمہ سے انھوں نے عمر (رض) سے سنی ہے۔ ان کے جواب میں کہا جائے گا کہ جس طرح تم نے روایت نقل کی ہے اس طرح بھی روایت وارد ہوئی ہے لیکن وہ روایت جو ہم نے ان سے نقل کی ہے وہ متصل سند والی ہے۔ اس کا قبول کرنا اس کی بنسبت اولیٰ ہے اور ہمام خود موجود ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ نظر و فکر کی دلالت بھی تائید کرتی ہے۔ وہ اس طرح کہ اس پر تو تمام کا اتفاق ہے کہ اگر کوئی شخص کسی جنابت والے کے پیچھے نماز ادا کرلے اور اس کو اس کا جنبی ہونا معلوم ہو تو اس کی نماز باطل ہے اور تمام نے اس کی نماز کو امام کی نماز کے ساتھ متصل قرار دیا۔ جب یہ بات اسی طرح ہے جبکہ اسے امام کی جنابت کا علم تھا تو جب اس کو علم نہ تھا تب بھی حکم وہی ہونا چاہیے قیاس کا یہی تقاضا ہے۔ ذرا غور تو کرو کہ اگر مقتدی نے جنابت کی حالت میں نماز ادا کی اسے معلوم ہو یا نہ ہو اس کی نماز بہرحال باطل ہے۔ تو جو چیز جاننے کے حالت میں اس کی نماز کے لیے مفسد ہے وہی اس کی نماز کے لیے عدم علم کی حالت میں بھی مفسد ہے۔ امام کی نماز کے باطل ہونے کا علم اس کی نماز کو فاسد کردیتا ہے۔ پس فکر و نظر کا تقاضا یہ ہے کہ اس کی نماز کا یہی حکم ہو جبکہ وہ امام کی نماز کے بطلان کا علم نہ رکھتا ہو۔ نظر کا یہی تقاضا ہے اور یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف اور محمد بن الحسن (رح) کا ہے اور اکابر تابعین طاوس و مجاہد (رح) کا قول بھی یہی ہے۔ ذیل میں دیکھیں۔
: ابن ابی شیبہ ١؍٣٤٩۔
جواب : بلاشبہ حضرت عمر (رض) سے یہ مروی ہے مگر یہ سند کے لحاظ سے متصل نہیں اور پہلی ہمام والی روایت متصل ہے۔
تقاضائے نظر :
تقاضائے نظر بھی یہی ہے کہ امام کی نماز کے فساد سے مقتدی کی نماز فاسد ہو اس لیے کہ اس پر سب کا اتفاق ہے اگر کسی آدمی نے ایک جنبی کے پیچھے نماز ادا کی اور اسے یہ بات معلوم تھی تو اس کی نماز باطل ہے اور علماء نے اس کی نماز کو امام کی نماز میں متضمن خیال کیا ہے جبکہ یہ بات اسی طرح ہی ہے کہ جب وہ اپنے امام کی نماز کے فساد کو جانتا ہو تو اس کی نماز فاسد ہے تو عقل یہی کہتی ہے کہ جب وہ نہ جانتا ہو تو تب بھی یہی حکم ہونا چاہیے۔
ذرا توجہ کرو اگر مقتدی جنابت کی حالت میں نماز پڑھے اور اس کو معلوم ہو یا معلوم نہ ہو تو اس کی نماز باطل ہے پس جاننے کی حالت میں اس کی جو نماز باطل ہوئی یہ وہی ہے کہ جس کی نماز نہ جاننے کی صورت میں فاسد ہوتی ہے تو اپنے امام کی نماز کے فساد کا علم اس کی نماز کو فاسد کرنے والا ہے پس نظر کا تقاضا بھی یہی ہے کہ لاعلمی کی حالت میں بھی اس کی نماز فاسد ہونی چاہیے۔
یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف و محمد (رح) کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔