HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

2881

۲۸۸۱ : حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمَ بْنِ أَبِیْ دَاوٗدَ‘ قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ‘ قَالَ : ثَنَا شَرِیْکٌ‘ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ‘ عَنْ عِکْرَمَۃَ‘ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : (قَدِمَتْ عِیْرٌ الْمَدِیْنَۃَ‘ فَاشْتَرٰی مِنْہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَتَاعًا فَبَاعَہٗ بِرِبْحِ أَوَاقٍ فِضَّۃً فَتَصَدَّقَ بِہَا عَلٰی أَرَامِلِ بَنِیْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ ثُمَّ قَالَ : لَا أَعُوْدُ أَنْ أَشْتَرِیَ بَعْدَہَا شَیْئًا أَبَدًا وَلَیْسَ ثَمَنُہٗ عِنْدِیْ) .
٢٨٨١: عکرمہ نے ابن عباس (رض) سے نقل کیا ہے کہ ایک قافلہ مدینہ میں آیا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ن ٢ اس سے کچھ سامان خریدا پھر کئی اوقیہ چاندی کے بدلے فروخت کیا اور اس چاندی کو بنی عبدالمطلب کی رانڈ عورتوں پر خرچ کیا پھر فرمایا میں آئندہ ایسی کوئی چیز کبھی نہ خریدوں گا جس کی قیمت میرے پاس نہ ہو۔ (اوقیہ چالیس درہم کی مقدار ہے) ۔
تخریج : ابو داؤد فی البویع باب ٩‘ نمبر ٢٣٤٤‘ مسند احمد ١؍٢٣٥۔
اس روایت میں تصدق کا لفظ صدقہ پر دلالت کررہا ہے معلوم ہوتا ہے کہ بنی عبدالمطلب کی بیوہ عورتوں پر صدقہ لگ سکتا ہے تبھی آپ نے عنایت فرمایا۔
کتاب الزکوۃ
اس میں ١٠ باب اور ٢٠٨ روایات و آثار ہیں
تمہید :
زکوۃ اسلام کا اہم رکن ہے حضرت صدیق اکبر (رض) نے نماز و زکوۃ کے درمیان ماننے اور نہ ماننے سے فرق کرنے والے کے خلاف اعلان جہاد فرمایا قرآن مجید میں ان دونوں ارکان کو اکٹھا ذکر کیا گیا ہے اسی وجہ سے فقہا رحمہم اللہ قرآن مجید کے انداز کو دیکھ کر کتاب الصلاۃ کے بعد کتاب الزکوۃ کو لاتے ہیں۔
اس کا لغوی معنی نمو ‘ اضافہ اور ستھرائی و پاکیزگی ہے اس کے وجوب کے لیے مال کی ایک مخصوص مقدار مقرر ہے اس سے پہلے لازم نہیں اور جس کے پاس اتنی مقدار نہ ہو اس پر لازم نہیں اس کی ادائیگی کے لیے مال کا الگ حساب کرتے ہوئے تمام مقدار میں نیت زکوۃ کرلینا ہے یا وقتی طور پر ادائیگی کے وقت نیت کرنا جس مال میں سے دی جائے اس کا قرضے اور ضروریات سے فارغ ہونا شرط ہے دنیا میں اس کی ادائیگی فریضہ کی ادائیگی اور آخرت میں عظیم اجر کا استحقاق ہے اس کے دینے کا مقصد بخل اور حب مال میں افراط کا ازالہ کرنا ہے اور محتاجوں کی ضروریات کی کفالت ہے اس کی رکنیت کا منکر کافر ہے۔
حاصل روایات : ! محتاج کو جو شے اجر وثواب کی خاطر دی جائے وہ صدقہ ہے " اور ہدیہ جو عطیہ اضافہ محبت کے لیے دیا جائے #اور ہبہ بلا عوض کوئی چیز کسی کو دے دینا ہے اور زکوۃ وہ مال جو مال نامی پر سال گزرنے کے بعد اڑھائی فیصد کے حساب سے کسی غیر ہاشمی مسلمان فقیر کو دیا جائے بنی ہاشم سے مراد زکوۃ کے سلسلہ میں نمبر ١ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مونث اولاد نمبر ٢ حضرت عباس (رض) نمبر ٣ حضرت حارث (رض) نمبر ٤ حضرت علی (رض) ‘ عقیل (رض) ‘ جعفر (رض) کی اولاد مراد ہوگی بنو لہب اور بنو مطلب اس میں شامل نہ ہوں گے۔ بنی ہاشم کو ہدیہ تو دیا جاسکتا ہے زکوۃ نہیں دی جاسکتی خواہ بنی ہاشم ہی کو اپنی زکوۃ ہو نفلی صدقہ ان کے لیے بلااختلاف جائز ہے موالی بنی ہاشم بھی صدقات واجبہ میں اپنے آقاؤں کے حکم میں ہوں گے زکوۃ و صدقات کو۔
۔۔۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔