HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3827

۳۸۲۷ : حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا یَعْقُوْبُ بْنُ حُمَیْدِ بْنِ کَاسِبٍ‘ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ رَجَائٍ ‘ عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ‘ عَنْ نَافِعٍ‘ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : (خَرَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حُجَّاجًا‘ فَمَا حَلَلْنَا مِنْ شَیْئٍ أَحْرَمْنَا بِہٖ، حَتّٰی کَانَ یَوْمُ النَّحْرِ) .فَمِنَ الْحُجَّۃِ عَلٰی مَنْ احْتَجَّ بِھٰذَا أَنَّ بَکْرَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ قَدْ رَوٰی عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا (أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَہُ قَدِمُوْا مَکَّۃَ مُلَبِّیْنَ بِالْحَجِّ‘ فَقَالَ : مَنْ شَائَ أَنْ یَجْعَلَہَا عُمْرَۃً فَلْیَفْعَلْ‘ إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ) وَقَدْ ذُکِرَ ذٰلِکَ بِإِسْنَادِہٖ فِیْ ھٰذَا الْبَابِ .فَفِیْ ھٰذَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَعَلَ لَہُمْ أَنْ یَحِلُّوْا إِنْ شَائُ وْا‘ إِلَّا أَنَّہٗ عَزَمَ عَلَیْہِمْ بِذٰلِکَ .فَیَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنُوْا لَمْ یَحِلُّوْا‘ وَقَدْ کَانَ لَہُمْ أَنْ یَحِلُّوْا‘ فَقَدْ عَادَ ذٰلِکَ إِلَی فَسْخِ الْحَجِّ لِمَنْ شَائَ أَنْ یَفْسَخَہُ إِلٰی عُمْرَۃٍ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَیْضًا فِیْ ذٰلِکَ مَا ٍ
٣٨٢٧: نافع نے ابن عمر (رض) سے روایت کی کہ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی معیت میں نکلے ہم حج کا ارادہ رکھتے تھے ہم نے کوئی احرام نہیں کھولا یہاں تک کہ نحر کا دن آیا۔ جن حضرات نے روایت بالا کو اپنے استدلال میں پیش کیا ان کے خلاف دلیل یہ ہے کہ عبداللہ (رض) نے ابن عمر (رض) سے روایت کی ہے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اصحاب مکہ میں حج کا تلبیہ کہتے ہوئے داخل ہوئے ۔ تو آپ نے فرمایا جو پسند کرے اس کو عمرہ بنالے البتہ وہ شخص جس کے ساتھ ہدی کا جانور ہو۔ اور یہ روایت اپنی اسناد کے ساتھ اسی باب میں مذکور ہوچکی۔ اس روایت میں یہ بھی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لیے یہ مقرر فرمایا کہ اگر وہ پسند کریں تو حلال ہوجائیں بلکہ آپ نے ان پر یہ بات مؤکد کردی ۔ پس یہ کہنا بھی درست ہے کہ انھوں نے احرام نہ کھولا اور ان کے لیے احرام کھولنا درست تھا۔ تو یہ بات حج کے فسخ ہی کی طرف لوٹی کہ جو چاہے اسے فسخ کرے اور عمرہ بنالے اور اس سلسلہ میں حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت آئی ہے۔ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
اس روایت کو عبداللہ بن رجاء نے انہی عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرمایا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ کرام حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے مکہ پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو چاہے اس کو عمرہ بنا لے البتہ وہ آدمی عمرہ بنا کر احرام نہیں کھول سکتا جس کے پاس ہدی ہو۔ یہ دونوں روایات میں تعارض ہوا تو اب تطبیق کی صرف ایک شکل ہے وہ یہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کو عمرہ بنا کر حلال ہونے کو لازم نہیں فرمایا بلکہ رخصت کے درجہ میں رکھا کہ جو چاہے ایسا کرے اور جو چاہے اپنے احرام پر قائم رہے اور یوم نحر کے دن حلال ہو چنانچہ ابن عمر (رض) ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے رخصت کو استعمال نہیں کیا بلکہ احرام پر قائم رہے تو پہلی روایت میں بیان واقعہ ہے اور اشکال والی روایت میں ابن عمر (رض) کا اپنا عمل مذکور ہے۔ اب تضاد روایات ختم ہوگیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔