HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3845

۳۸۴۵ : مَا حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ‘ قَالَ : ثَنَا أَسَدٌ‘ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَوَانَۃَ‘ عَنْ مَنْصُوْرٍ‘ عَنْ اِبْرَاہِیْمَ‘ عَنِ الْأَسْوَدِ‘ عَنْ (عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ خَرَجْنَا وَلَا نُرَی إِلَّا أَنَّہٗ الْحَجُّ‘ فَلَمَّا قَدِمَ مَکَّۃَ‘ طَافَ وَلَمْ یَحِلَّ‘ کَانَ مَعَہُ الْہَدْیُ‘ فَطَافَ مَنْ مَعَہُ مِنْ نِسَائِہِ وَأَصْحَابِہٖ، فَحَلَّ مِنْہُمْ مَنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ الْہَدْیُ .قَالَ : وَحَاضَتْ ہِیَ قَالَتْ فَقَضَیْنَا مَنَاسِکَنَا مِنْ حَجَّتِنَا‘ فَلَمَّا کَانَتْ لَیْلَۃُ الْحَصْبَۃِ لَیْلَۃُ النَّفْرِ‘ قُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَیَرْجِعُ أَصْحَابُک بِحَجٍّ وَعُمْرَۃٍ‘ وَأَرْجِعُ أَنَا بِحَجٍّ ؟ .قَالَ أَمَا کُنْتُ طُفْتُ بِالْبَیْتِ لَیَالِیَ قَدِمْنَا ؟ قَالَتْ : قُلْتُ لَا قَالَ انْطَلِقِیْ مَعَ أَخِیْکَ إِلَی التَّنْعِیمِ‘ فَأَہِلِّیْ بِعُمْرَۃٍ‘ ثُمَّ مَوْعِدُک مَکَانُ کَذَا وَکَذَا) .فَفِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّہَا قَدْ کَانَتْ خَرَجَتْ مِنْ عُمْرَتِہَا الَّتِیْ صَارَتْ‘ مَکَانَ حَجَّتِہَا بِفَسْخِ الْحَجِّ بِحَیْضَتِہَا إِلٰی عَرَفَۃَ‘ قَبْلَ طَوَافِہَا لَہَا .لِأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَہَا " أَمَا کُنْتُ طُفْتُ لَیَالِیَ قَدِمْنَا ؟ " أَیْ : لَوْ کُنْتُ طُفْتُ، کَانَتْ قَدْ تَمَّتْ لَک عُمْرَتُک مَعَ حَجَّتِک الَّتِیْ قَدْ فَرَغْتُ مِنْہَا .فَلَمَّا أَخْبَرَتْہُ أَنَّہَا لَمْ تَکُنْ طَافَتْ لَیَالِیَ قَدِمُوْا‘ جَعَلَہَا - بِمَا فَعَلَتْ بَعْدَ ذٰلِکَ لِحَجِّہَا‘ مِنْ وُقُوْفِہَا بِعَرَفَۃَ‘ أَوْ تَوَجُّہِہَا إِلَیْہَا - خَارِجَۃً مِنْ عُمْرَتِہَا فَأَمَرَہَا أَنْ تَعْتَمِرَ أُخْرَیْ مَکَانَہَا مِنَ التَّنْعِیمِ .فَکَیْفَ یَجُوْزُ لِقَائِلٍ أَنْ یَقُوْلَ إِنَّ طَوَافَہَا بِالْبَیْتِ لِحَجَّۃٍ ہِیَ فِیْہَا‘ یَکُوْنُ لِتِلْکَ الْحَجَّۃِ‘ وَلِعُمْرَۃٍ أُخْرَیْ قَدْ خَرَجَتْ مِنْہَا قَبْلَ ذٰلِکَ ؟ ھٰذَا عِنْدَنَا مُحَالٌ .وَقَدْ رَوَی الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ‘ عَنْ أَبِیْہِ‘ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فِیْ ذٰلِکَ‘ مَا
٣٨٤٥: اسود نے عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ ہم مدینہ منورہ سے نکلے اور ہمارا خیال فقط حج ہی کا تھا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ تشریف لائے اور طواف کر کے حلال نہ ہوئے آپ کے پاس ہدی تھی پس آپ کے ساتھ ازواج اور اصحاب نے طواف کیا۔ وہ حلال ہوگئے جن کے پاس ہدی نہیں تھی اور حضرت عائشہ (رض) کو حیض کے ایام شروع ہوئے پس ہم نے اپنے حج کے احکام ادا کئے جب ایام تشریق کے بعد والی رات آئی (لیلۃ الحصبہ اس رات کو منیٰ سے واپسی پر محصب میں اترتے ہیں) تو میں نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا آپ کے اصحاب تو حج وعمرہ کے ساتھ واپس جائیں اور میں فقط حج کے ساتھ لوٹ جاؤں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ کیا تم نے ان راتوں میں طواف نہیں کیا جب ہم مکہ آئے۔ عائشہ (رض) نے کہا نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اپنے بھائی کے ساتھ تنعیم جاؤ اور عمرہ کا احرام باندھو پھر تم فلاں فلاں جگہ پہنچ جاؤ۔ یہ روایت اس بات پر دلالت کر رہی ہے۔ کہ حضرت صدیقہ (رض) اپنے عمرہ سے نکل گئیں جو فسخ حج کے سبب ان کے حج کی جگہ حیض کے پیش آنے کی بناء پر آیا تھا اس لیے کہ وہ اس عمرے کا طواف کیے بغیر عرفات کی طرف گئیں ۔ کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے فرمایا کہ تو اس عمرے سے فارغ ہوگئی ہے جب کہ اس نے اطلاع دی کہ میں نے مکہ پہنچنے کی راتوں میں طواف نہیں کیا تھا آپ نے ان کے ان افعال کو جو حضرت صدیقہ (رض) نے اپنے حج کے لیے کیے مثلاً وقوف عرفات یا اس کی طرف روانہ ہونا وغیرہ ان کو عمرہ سے نکالنے والا قرار دیا ۔ اسی وجہ سے آپ نے ان کو حکم دیا کہ وہ اس کی جگہ مقام تنعیم سے احرام عمرہ باندھے۔ اب اس قائل کو کس طرح یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ یہ کہے کہ ان کا طواف حج کے لیے تھا۔ اور وہ اس بعد والے حج اور دوسرے عمرے کے لیے کافی ہوجائے گا حالانکہ وہ اس عمرے سے تو وہ پہلے نکل چکیں ۔ ہمارے ہاں یہ بات ناممکن ہے اور قاسم بن محمد نے بھی اس سلسلہ میں حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت کی ہے۔ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
تخریج : بخاری فی الحج باب ٣٤‘ مسلم فی الحج ١٢٨‘ ابو داؤد فی المناسک باب ٢٣۔
حاصل روایت : یہ روایت دلالت کر رہی ہے کہ وہ اپنے اس عمرہ سے نکل گئی تھیں جو حج کے فسخ کے بعد انھوں نے باندھا تھا اور نکلنے کا سبب حیض تھا۔ حیض عرفات سے پہلے پیش آیا اور عمرہ کا طواف بھی ابھی نہ کیا تھا کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عائشہ (رض) کو فرمایا : اما کنت طفت بالبینتِ لیالی قدمنا ؟ یعنی اگر تو نے حیض سے قبل طواف کرلیا ہوتا تو تیرا عمرہ تیرے حج کے ساتھ پورا ہوجاتا جس سے تو فارغ ہوچکی۔
جب عائشہ (رض) نے آپ کو اطلاع دی کہ ان راتوں میں ‘ میں نے طواف نہیں کیا تو حج کے لیے کئے جانے والے افعال وقوف عرفات وغیرہ کو عمرہ سے خارج قرار دیا اور تنعیم سے الگ عمرہ کرنے کا حکم دیا۔
اب اس کے باوجود پھر کسی کو کیا حق ہے کہ وہ یہ کہے کہ ان کا حج والا طواف حج کا بھی تھا اور اس عمرے کا بھی تھا جس کو حیض کی وجہ سے وہ فسخ کرچکی تھیں اور نکل چکی تھیں ہمارے ہاں تو یہ ناممکن بات ہے۔ عبدالرحمن بن قاسم عن ابیہ عن عائشہ (رض) کی روایت ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔