HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4445

۴۴۴۵: مَا قَدْ حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ ، قَالَ : ثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِیْ عَمْرٍو ، عَنْ عِکْرَمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہٗ سُئِلَ عَنْ قَوْلِہٖ تَعَالٰی وَلَا یَخْرُجْنَ اِلَّا أَنْ یَأْتِیْنَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ فَقَالَ : الْفَاحِشَۃُ الْمُبَیِّنَۃُ أَنْ تُفْحِشَ عَلٰی أَہْلِ الرَّجُلِ وَتُؤْذِیْہِمْ ، فَقَالَ : فَفَاطِمَۃُ حُرِمَتِ السُّکْنَی لِبَذَائِہَا وَالنَّفَقَۃُ لِأَنَّہَا غَیْرُ حَامِلٍ .قَالَ : وَہٰذَا حُجَّۃٌ لَنَا فِیْ قَوْلِنَا : اِنَّ الْمَبْتُوْتَۃَ لَا یَجِبُ لَہَا النَّفَقَۃُ اِلَّا أَنْ تَکُوْنَ حَامِلًا .قِیْلَ لَہٗ : لَوْ خَرَجَ مَعْنَیْ حَدِیْثِ فَاطِمَۃَ مِنْ حَیْثُ ذَکَرْتُ ، لَوَقَعَ الْوَہْمُ عَلَی عُمَرَ ، وَعَائِشَۃَ ، وَأُسَامَۃَ ، وَمَنْ أَنْکَرَ ذٰلِکَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ ، عَلَی فَاطِمَۃَ مَعَہُمْ ، وَقَدْ کَانَ یَنْبَغِی أَنْ یُتْرَکَ أَمْرُہُمْ عَلَی الصَّوَابِ حَتَّی یُعْلَمَ یَقِیْنًا مَا سِوٰی ذٰلِکَ فَکَیْفَ ، وَلَوْ صَحَّ حَدِیْثُ فَاطِمَۃَ ، لَکَانَ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ مَعْنَاہُ عَلٰی غَیْرِ مَا حَمَلْتُہٗ أَنْتَ عَلَیْہِ .وَذٰلِکَ أَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ مَعْنَاہُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَرَمَہَا السُّکْنَی لِبَذَائِہَا کَمَا ذَکَرْتُ ، وَرَأَی أَنَّ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَاحِشَۃُ الَّتِی قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ، وَحَرَمَہَا النَّفَقَۃَ لِنُشُوْزِہَا بِبَذَائِہَا الَّذِی خَرَجَتْ بِہٖ مِنْ بَیْتِ زَوْجِہَا ، لِأَنَّ الْمُطَلَّقَۃَ لَوْ خَرَجَتْ مِنْ بَیْتِ زَوْجِہَا فِیْ عِدَّتِہَا ، لَمْ یَجِبْ لَہَا عَلَیْہِ نَفَقَۃٌ حَتّٰی تَرْجِعَ اِلَی مَنْزِلِہٖ .فَکَذٰلِکَ فَاطِمَۃُ مُنِعَتْ مِنَ النَّفَقَۃِ لِنُشُوْزِہَا الَّذِی بِہٖ خَرَجَتْ مِنْ مَنْزِلِ زَوْجِہَا .فَہٰذَا مَعْنًی قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَرَادَہٗ، اِنْ کَانَ حَدِیْثُ فَاطِمَۃَ صَحِیْحًا ، وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أَرَادَ مَا وَصَفْتُ أَنْتَ .وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أَرَادَ مَعْنًی غَیْرَ ہٰذَیْنِ ، مِمَّا لَا یَبْلُغُہُ عِلْمُنَا .وَلَا یُحْکَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ أَرَادَ فِیْ ذٰلِکَ مَعْنًی بِعَیْنِہٖ، دُوْنَ مَعْنًیْ کَمَا حَکَمْتُ أَنْتَ عَلَیْہِ ؛ لِأَنَّ الْقَوْلَ عَلَیْہِ بِالظَّنِّ حَرَامٌ ، کَمَا أَنَّ الْقَوْلَ بِالظَّنِّ عَلَی اللّٰہِ حَرَامٌ .وَقَدْ رُوِیَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فِی الْفَاحِشَۃِ الْمُبَیِّنَۃِ ، غَیْرُ مَا قَالَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا .
٤٤٤٥: عکرمہ نے ابن عباس (رض) سے نقل کیا کہ ان سے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کے متعلق دریافت کیا گیا : { وَلَا یَخْرُجْنَ اِلَّا أَنْ یَأْتِیْنَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ } تو انھوں نے فرمایا فاحشہ مبینہ یہ ہے کہ مرد کے عزیزواقارب کو فحش گوئی کرے اور ان کو ایذاء پہنچائے تو فرمانے لگے فاطمہ کو سکنیٰ سے محروم اسی لیے کیا گیا تھا کیونکہ وہ بدکلام تھیں اور نفقہ سے محرومی کی وجہ ان کا حاملہ نہ ہونا تھا۔ معترض نے کہا کہ اس روایت سے ثابت ہوا کہ مبتوتہ کا نفقہ صرف حامل ہونے کی صورت میں ہے۔ ورنہ نہیں۔ تو اس کے جواب میں کہا جائے گا ۔ اگر روایت فاطمہ (رض) کا مفہوم وہی لیا جائے جو آپ نے نکالا ہے تو اس سے حضرت عمر ‘ عائشہ ‘ اسامہ (رض) اور دیگر صحابہ کرام جنہوں نے روایت فاطمہ (رض) سے انکار کیا ہے ان کے متعلق وہم پیدا ہوجائے گا بہتر تو یہی تھا کہ ان کی بات کو درست مان لیا جاتا تاکہ اس کے علاوہ بات یقین سے معلوم ہوجائے اور وہ کیوں کر درست نہ ہوگا اگر بالفرض روایت فاطمہ (رض) کو درست قرار دیا جائے تو یہ بھی درست ماننا ہوگا کہ اس روایت کا معنی اس کے علاوہ ہو جو آپ نے بیان کیا ہے۔ وہ یہ ہے کہ عین ممکن ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی بدکلامی سے اسے رہائش سے محروم فرمایا جیسا کہ تم نے ذکر کیا اور آپ نے یہ خیال فرمایا ہو کہ یہ وہی فاحشہ ہے جس کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اور نفقہ سے محروم اس لیے کیا کہ وہ بدکلامی کی وجہ سے نافرمان قرار پائی۔ کہ وہ اسی بدکلامی کی وجہ سے خاوند کے گھر سے نکالی گئی کیونکہ جب مطلقہ عدت کے دوران خاوند کے گھر سے چلی جائے تو اس کے خاوند پر نفقہ لازم نہیں ہوتا یہاں تک کہ وہ گھر واپس لوٹ آئے اسی طرح حضرت فاطمہ (رض) کو نافرمانی کی وجہ سے نفقہ نہ دیا گیا جس کی بناء پر وہ خاوند کے گھر سے چلی گئیں اور ممکن ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہی معنی مراد لیا ہو اگر حدیث فاطمہ (رض) درست ہو اور ہوسکتا ہے کہ وہ مفہوم مراد لیا ہو جو تم نے بیان کیا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کی مراد ان دونوں کے علاوہ کوئی اور معنی ہو اور ہمیں وہ معلوم نہ ہوا ہو کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق یہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کہ آپ نے فلاں معنی ہی مراد لیا ہو کوئی دوسرا معنی مراد نہیں لیا جیسا کہ تم نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ فیصلہ کیا کیونکہ محض گمان سے آپ کے بارے میں کوئی بات کہنا حرام ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں محض گمان سے بات کہنا حرام ہے۔ لیجئے ! ابن عمر (رض) سے فاحشہ مبینہ کے متعلق ابن عباس (رض) کے معنی کے خلافِ معنی مروی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔