HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

956

۹۵۶ : مَا حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ دَاوٗدَ، قَالَ : ثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیْرَۃِ، عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِیْ قَتَادَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (لَیْسَ فِی النَّوْمِ تَفْرِیْطٌ إِنَّمَا التَّفْرِیْطُ فِی الْیَقَظَۃِ بِأَنْ یُؤَخِّرَ صَلَاۃً إِلٰی وَقْتِ أُخْرٰی) فَأَخْبَرَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ تَأْخِیْرَ الصَّلَاۃِ إِلٰی وَقْتِ الَّتِیْ بَعْدَہَا تَفْرِیْطٌ، وَقَدْ کَانَ قَوْلُہٗ ذٰلِکَ وَہُوَ مُسَافِرٌ، فَدَلَّ ذٰلِکَ أَنَّہٗ أَرَادَ بِہِ الْمُسَافِرَ وَالْمُقِیْمَ فَلَمَّا کَانَ مُؤَخِّرُ الصَّلَاۃِ إِلَی وَقْتِ الَّتِیْ بَعْدَہَا مُفَرِّطًا فَاسْتَحَالَ أَنْ یَکُوْنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَیْنَ الصَّلَاتَیْنِ .بِمَا کَانَ بِہٖ مُفَرِّطًا .وَلَکِنَّہُ جَمَعَ بَیْنَہُمَا بِخِلَافِ ذٰلِکَ، فَصَلّٰی کُلَّ صَلَاۃٍ مِنْہُمَا فِیْ وَقْتِہَا .وَھٰذَا ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَدْ رُوِیَ عَنْہُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ جَمَعَ بَیْنَ الصَّلَاتَیْنِ، ثُمَّ قَدْ قَالَ۔
٩٥٦: عبداللہ بن رباح نے ابو قتادہ (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نیند میں تفریط نہیں تفریط بیداری میں ہے کہ ایک نماز کو مؤخر کر کے دوسری نماز کے وقت تک لے جایا جائے۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کی اس روایت میں خبر دی کہ نماز کو دوسرے وقت کی نماز تک مؤخر کرنا یہ تفریط ہے اور یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالت سفر میں فرمائی اس سے یہ دلالت مل گئی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مقصود مسافر اور مقیم دونوں ہیں جب نماز کو دوسری نماز کے وقت تک مؤخر کرنے والا آدمی مفرط ہے تو یہ ناممکن ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو نمازوں کو اس طرح جمع کریں جس سے مفرط بنے بلکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جمع تو اس کے خلاف ہوگی اور وہ اس طرح ہے کہ ہر نماز کو اس کے وقت میں ادا فرمایا ہے۔ یہ ابن عباس (رض) کی روایت جس میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دو نمازوں کو جمع کرنا آیا ہے اس کی مؤید ہے۔
تخریج : مسلم فی المساجد نمبر ٣١١‘ ابو داؤد فی الصلاۃ باب ١١‘ نمبر ٤٣٧‘ ترمذی فی المواقیت باب ١٦‘ نمبر ١٧٧‘ نسائی فی المواقیت باب ٥٣‘ ابن ماجہ فی الصلاۃ باب ١٠‘ احمد فی المسند ٥؍٣٠٥‘ مصنف عبدالرزاق نمبر ٢٢٤٠‘ بیہقی فی سنن کبرٰی ١؍٤٠٤‘ دارقطنی ١؍٣٨٦۔
حاصل روایات : اس روایت میں بتلایا گیا ہے کہ نماز کو اس کے وقت سے مؤخر کرنا تفریط ہے جب سفر کی حالت میں آپ کا ارشاد یہ ہے تو اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سفر و حضر میں جو آدمی نماز کو اس کے وقت سے مؤخر کرے وہ مفرط ہے پس یہ ناممکن بات ہے کہ آپ ایسی جمع بین الصلاتین کرنے والے ہوں جس سے مفرط بنیں لیکن آپ نے ان دونوں کو جمع کیا تو اب ہر نماز کو اپنے وقت میں پڑھامگر ایک کو آخری اور دوسری کو اول وقت میں ادا فرمایا پس جمع سفر و حضر میں ثابت ہے وہاں جمع صوری ہی مراد ہے۔
ایک اور دلیل :
ابن عباس (رض) جن سے جمع بین الصلاتین کی روایت گزری ان کا فتویٰ ملاحظہ فرما لیں تاکہ اس روایت کی حقیقت بھی معلوم ہوجائے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔