HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

997

۹۹۷ : حَدَّثَنَا أَبُوْ شُرَیْحٍ، مُحَمَّدُ بْنُ زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیٰی، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوْسُفَ الْفِرْیَابِیُّ، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلِ بْنِ مَرْزُوْقٍ، قَالَ : ثَنَا شَقِیْقُ بْنُ عُقْبَۃَ، عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ : (نَزَلَتْ حَافِظُوْا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَصَلَاۃِ الْعَصْرِ فَقَرَأْنَاہَا عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا شَائَ اللّٰہُ، ثُمَّ نَسَخَہَا اللّٰہُ - عَزَّوَجَلَّ - فَأَنْزَلَ (حَافِظُوْا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاۃِ الْوُسْطٰی) ) فَأَخْبَرَ الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ فِیْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ أَنَّ التِّلَاوَۃَ الْأُوْلٰی ہِیَ مَا رَوَتْ عَائِشَۃُ وَحَفْصَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا وَأَنَّہٗ نَسَخَ ذٰلِکَ التِّلَاوَۃُ الَّتِیْ قَامَتْ بِہَا الْحُجَّۃُ .فَإِنْ کَانَ قَوْلُہُ الثَّانِیْ (وَالصَّلَاۃِ الْوُسْطٰی) نَسْخًا لِلْعَصْرِ أَنْ تَکُوْنَ ہِیَ الْوُسْطٰی فَذٰلِکَ نَسْخٌ لَہَا .وَإِنْ کَانَ نَسْخًا لِتِلَاوَۃِ أَحَدِ اسْمَیْہَا وَتَثْبِیْتِ اسْمِہَا الْآخَرِ فَإِنَّہٗ قَدْ ثَبَتَ أَنَّ الصَّلَاۃَ الْوُسْطٰی ہِیَ صَلَاۃُ الْعَصْرِ .فَلَمَّا احْتَمَلَ ھٰذَا مَا ذَکَرْنَا، عُدْنَا إِلٰی مَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ .
٩٩٧: شقیق بن عقبہ نے براء بن عازب (رض) سے نقل کیا کہ آیت : { حَافِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی } [البقرہ : ٢٣٨] وصلاۃ العصر “ نازل ہوئی اور پڑھی جاتی رہی جب تک کہ زمانہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں پڑھا جانا منظور تھا پھر اللہ تعالیٰ نے اس کو منسوخ کردیا اور یہ اتاری : { حَافِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی } [البقرہ : ٢٣٨] حضرت براء (رض) نے بتلایا کہ پہلی تلاوت وہی ہے جس کو حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت حفصہ (رض) سے روایت کیا ہے۔ جس تلاوت کو دلیل بنایا گیا تھا اس کو دوسری تلاوت والصلوٰۃ الوسطیٰ نے منسوخ کردیا۔ جب عصر کے لفظ کو وسطیٰ منسوخ کرنے والا ہے تو پھر نماز وسطیٰ نمازِ عصر ہی بنی۔ اگر اس کے دو ناموں میں سے ایک کو قائم رکھا گیا اور دوسرے کو تلاوۃ میں منسوخ کردیا گیا مگر اس سے یہ ضرور ثابت ہوگیا کہ صلوۃ وسطیٰ سے نماز عصر کی مراد ہے۔ جس سے اس میں احتمال پیدا ہوگیا تو روایات کی طرف رجوع کیا ‘ ملاحظہ ہوں۔
تخریج : مسلم فی المساجد ومواضع الصلاۃ نمبر ٢٠٨۔
حاصل روایات : حضرت برائ (رض) نے اس روایت سے اطلاع دی کہ آیت کا وہ حصہ جو حضرت حفصہ و عائشہ (رض) کی روایت میں موجود ہے وہ منسوخ التلاوۃ ہے کہ جس سے دلیل پکڑنا درست ہوگا اور اگر نسخ التلاوۃ والحکم مراد ہو تو پھر مطلب یہ ہوگا کہ نماز عصر کا صلوۃ وسطیٰ ہونا منسوخ ہوگیا ہے اور منسوخ التلاوۃ والی صورت میں اس کے دو ناموں میں سے ایک نام کی تلاوت منسوخ کردی گئی اور اس کا نماز وسطیٰ والا حکم باقی رہا۔
قائلین عصر کے دلائل :
اب جب کہ یہ احتمال ہوا تو تعیین احتمال کے لیے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو کچھ اس سلسلہ میں مروی ہے پیش کیا جاتا ہے گزشتہ تمام روایات میں کسی بھی دلیل سے واضح طور پر کسی نماز کا صلوۃ وسطیٰ ہونا ثابت نہیں ہوتا مگر نماز عصر کے متعلق جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا واضح ارشاد موجود ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔