hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sahih Muslim

32. فیصلوں کا بیان

صحيح مسلم

4470

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يُعْطَی النَّاسُ بِدَعْوَاهُمْ لَادَّعَی نَاسٌ دِمَائَ رِجَالٍ وَأَمْوَالَهُمْ وَلَکِنَّ الْيَمِينَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَيْهِ
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں کو ان کے دعوی کے مطابق دے دیا جائے تو لوگ آدمیوں کے خون اور اموال کا دعوی کریں گے لیکن مدعی علیہ پر قسم ہے۔

4471

صحیح
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْيَمِينِ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَيْهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، نافع بن عمر، ابی ملیکہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قسم کا فیصلہ مدعی علیہ پر کیا۔

4472

صحیح
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا زَيْدٌ وَهُوَ ابْنُ حُبَابٍ حَدَّثَنِي سَيْفُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنِي قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِيَمِينٍ وَشَاهِدٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، زید، ابن حباب، سیف بن سلیمان، قیس بن سعد، عمرو بن دینار، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک قسم اور ایک گواہ کے ذریعے فیصلہ فرمایا

4473

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ يَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ فَأَقْضِيَ لَهُ عَلَی نَحْوٍ مِمَّا أَسْمَعُ مِنْهُ فَمَنْ قَطَعْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْهُ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ بِهِ قِطْعَةً مِنْ النَّارِ
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اپنا جھگڑا میرے پاس لاتے ہو اور ہوسکتا ہے کہ تم میں سے کوئی اپنی دلیل کو دوسرے سے عمدہ طریقے سے بیان کرنے والا ہو اور میں اس کے لئے فیصلہ کردوں اس بات پر جو میں نے اس سے سنی پھر میں جس کے لئے اس کے بھائی کا حق دلا دوں تو اسے نہ لے کیونکہ میں اس کے لئے جہنم کا ایک ٹکڑا کاٹ کر دے رہا ہوں

4474

صحیح
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ کِلَاهُمَا عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابوکریب، ابن نمیر، ہشام اسی طرح یہ حدیث ان اسناد سے بھی مروی ہے۔

4475

صحیح
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ جَلَبَةَ خَصْمٍ بِبَابِ حُجْرَتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّهُ يَأْتِينِي الْخَصْمُ فَلَعَلَّ بَعْضَهُمْ أَنْ يَکُونَ أَبْلَغَ مِنْ بَعْضٍ فَأَحْسِبُ أَنَّهُ صَادِقٌ فَأَقْضِي لَهُ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ بِحَقِّ مُسْلِمٍ فَإِنَّمَا هِيَ قِطْعَةٌ مِنْ النَّارِ فَلْيَحْمِلْهَا أَوْ يَذَرْهَا
حرملہ بن یحیی، عبداللہ بن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ ام المومینن نبی کریم ﷺ کی زوجہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جھگڑے والے کا شور اپنے حجرہ کے دروازے پر سنا تو ان کی طرف تشریف لے گئے اور فرمایا میں بشر ہوں اور بیشک میرے پاس ایک مقدمہ والا آتا ہے اور ہوسکتا ہے ان میں سے ایک دوسرے سے اپنی بات اچھے انداز سے پہنچانے والا ہو۔ تو میں یہ گمان کروں کہ وہ سچا ہے اور میں اس کے حق میں فیصلہ کر دوں پس میں جس کے حق میں کسی مسلمان کے حق کا فیصلہ کروں تو وہ جہنم کا ایک ٹکڑا ہے پس وہ اسے اٹھا لے یا چھوڑ دے۔

4476

صحیح
و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ يُونُسَ وَفِي حَدِيثِ مَعْمَرٍ قَالَتْ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَجَبَةَ خَصْمٍ بِبَابِ أُمِّ سَلَمَةَ
عمرو ناقد، یعقوب بن ابراہیم ابن سعد، صالح، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، حضرت ام سلمہ (رض) سے ہی روایت ہے اس میں الفاظ ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ام سلمہ (رض) کے دروازے کے پاس جھگڑنے والوں کا شور سنا۔

4477

صحیح
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ هِنْدٌ بِنْتُ عُتْبَةَ امْرَأَةُ أَبِي سُفْيَانَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ لَا يُعْطِينِي مِنْ النَّفَقَةِ مَا يَکْفِينِي وَيَکْفِي بَنِيَّ إِلَّا مَا أَخَذْتُ مِنْ مَالِهِ بِغَيْرِ عِلْمِهِ فَهَلْ عَلَيَّ فِي ذَلِکَ مِنْ جُنَاحٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذِي مِنْ مَالِهِ بِالْمَعْرُوفِ مَا يَکْفِيکِ وَيَکْفِي بَنِيکِ
علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ زوجہ ابوسفیان ہند بنت عتبہ (رض) رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ابوسفیان بخیل آدمی ہیں وہ مجھے میری اور میری اولاد کے بقدر کفایت خرچہ نہیں دیتے ہاں یہ کہ جو میں اس کے مال میں سے اس کو بتائے بغیر لے لوں کیا اس میں مجھ پر کوئی گناہ ہے ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس کے مال میں اپنے لئے اور اپنی اولاد کے لئے بقدر کفایت دستور کے مطابق حاصل کرلیں

4478

صحیح
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَوَکِيعٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ أَخْبَرَنَا الضَّحَّاکُ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوکریب، وکیع، یحییٰ بن یحیی، عبدالعزیز بن محمد، محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک یعنی ابن عثمان ان مختلف اسناد سے بھی یہی حدیث مروی ہے۔

4479

صحیح
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا کَانَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُذِلَّهُمْ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ وَمَا عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُعِزَّهُمْ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَيْضًا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مُمْسِکٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَی عِيَالِهِ مِنْ مَالِهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَرَجَ عَلَيْکِ أَنْ تُنْفِقِي عَلَيْهِمْ بِالْمَعْرُوفِ
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ ہند (رض) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اللہ کی قسم روئے زمین پر مجھے کسی گھر والے کی ذلت آپ کے گھرانے کی ذلت سے زیادہ پسند نہ تھی اور آپ روئے زمین پر کسی گھرانے کی عزت مجھے آپ کے گھرانے کی عزت سے زیادہ پسند و محبوب نہیں ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ابھی اور زیادتی ہوگی اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے پھر اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول ابوسفیان کنجوس آدمی ہیں اگر میں اس کے مال میں سے کچھ اس کی اجازت کے بغیر اس کے بچوں پر خرچ کروں تو کچھ گناہ ہوگا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تجھے گناہ نہیں ہے اگر تو ان پر دستور کے موافق خرچ کرے۔

4480

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمِّهِ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ بِنْتُ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا کَانَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ خِبَائٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَذِلُّوا مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ وَمَا أَصْبَحَ الْيَوْمَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ خِبَائٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَعِزُّوا مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَيْضًا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مِسِّيکٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ مِنْ أَنْ أُطْعِمَ مِنْ الَّذِي لَهُ عِيَالَنَا فَقَالَ لَهَا لَا إِلَّا بِالْمَعْرُوفِ
زہیر بن حرب، یعقوب بن ابراہیم، ابن اخی زہری، عروہ بن زبیر، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ ہند (رض) بنت عتبہ بن ربیعہ آئی اور عرض کیا اللہ کے رسول ﷺ اللہ کی قسم آپ کے گھر والوں کی ذلت مجھے روئے زمین پر سب سے زیادہ پسند تھی اور آج ایسا دن آگیا ہے کہ آپ کے گھر والوں کی عزت دنیا کے تمام گھروں کی عزت سے زیادہ عزیز و پسند ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ابھی اور زیادتی ہوگی اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ﷺ ابوسفیان کنجوس آدمی ہیں تو کیا مجھے پر اس بات کا کوئی گناہ ہوگا کہ میں اپنی اولاد کو جو اسی سے ہے کچھ کھلاوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کوئی گناہ نہیں ہاں دستور کے موافق ہو

4481

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يَرْضَی لَکُمْ ثَلَاثًا وَيَکْرَهُ لَکُمْ ثَلَاثًا فَيَرْضَی لَکُمْ أَنْ تَعْبُدُوهُ وَلَا تُشْرِکُوا بِهِ شَيْئًا وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا وَيَکْرَهُ لَکُمْ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةِ الْمَالِ
زہیر بن حرب، جریر، سہیل، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری تین باتوں سے راضی ہوتا ہے اور تین باتوں کو ناپسند کرتا ہے جن باتوں سے راضی ہوتا ہے وہ یہ ہیں کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور اللہ کی رسی کو مل کر تھامے رہو اور متفرق نہ ہو اور تم سے جن باتوں کو ناپسند کرتا ہے وہ فضول اور بیہودہ گفتگو اور سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنا ہیں

4482

صحیح
و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَيَسْخَطُ لَکُمْ ثَلَاثًا وَلَمْ يَذْکُرْ وَلَا تَفَرَّقُوا
شیبان بن فروخ، ابوعوانہ، سہیل اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں ہے اور تم پر تین باتوں میں ناراض ہوتا ہے اور اس میں اس کا ذکر نہیں کیا

4483

صحیح
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَی الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ عَلَيْکُمْ عُقُوقَ الْأُمَّهَاتِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَمَنْعًا وَهَاتِ وَکَرِهَ لَکُمْ ثَلَاثًا قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ
اسحاق بن ابراہیم حنظلی، جریر، منصور، شعبی، وراد مولیٰ مغیرہ بن شعبہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ نے ماؤں کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ درگور کرنا اور باوجود قدرت دوسرے کا حق ادا نہ کرنے اور بغیر حق سوال کرنے کو حرام کیا ہے اور تین باتوں کو تمہارے لئے ناپسند کیا ہے فضول گفتگو سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنا۔

4484

صحیح
و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَحَرَّمَ عَلَيْکُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَقُلْ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْکُمْ
قاسم بن زکریا، عبیداللہ بن موسی، شیبان، منصور اسی حدیث کی دوسری سند ہے لیکن اس میں فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے تم پر حرام کیا ہے۔ یہ نہیں کہا کہ اللہ نے تم پر حرام کیا ہے

4485

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ حَدَّثَنِي ابْنُ أَشْوَعَ عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنِي کَاتِبُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ کَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَی الْمُغِيرَةِ اکْتُبْ إِلَيَّ بِشَيْئٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَتَبَ إِلَيْهِ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ کَرِهَ لَکُمْ ثَلَاثًا قِيلَ وَقَالَ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، خالد حذاء، ابن اشوع، حضرت شعبی (رض) سے روایت ہے کہ مجھے حضرت مغیرہ بن شعبہ نے بیان کیا کہ معاویہ (رض) نے مغیرہ کی طرف لکھا کہ میری طرف وہ چیز لکھ بھیجو جو تم نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو۔ مغیرہ نے ان کی طرف لکھا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا۔ آپ ﷺ فرماتے تھے اللہ تم سے تین باتوں کو ناپسند کرتا ہے فضول گفتگو اور مال کو ضائع کرنا اور سوال کی کثرت۔

4486

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيُّ عَنْ وَرَّادٍ قَالَ کَتَبَ الْمُغِيرَةُ إِلَی مُعَاوِيَةَ سَلَامٌ عَلَيْکَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ ثَلَاثًا وَنَهَی عَنْ ثَلَاثٍ حَرَّمَ عُقُوقَ الْوَالِدِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَلَا وَهَاتِ وَنَهَی عَنْ ثَلَاثٍ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةِ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةِ الْمَالِ
ابن ابی عمر، مروان بن معاویہ فزاری، محمد بن سوقہ، محمد بن عبیداللہ ثفقی، حضرت وراد سے روایت ہے کہ مغیرہ (رض) نے حضرت معاویہ (رض) کی طرف لکھا آپ (رضی اللہ عنہ) پر سلامتی ہو۔ اما بعد میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ اللہ نے والد کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ در گور کرنا حق کو روکنا اور ناحق کو طلب کرنا حرام کیا ہے اور تین باتوں فضول گفتگو، سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنے سے منع فرمایا۔

4487

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا حَکَمَ الْحَاکِمُ فَاجْتَهَدَ ثُمَّ أَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ وَإِذَا حَکَمَ فَاجْتَهَدَ ثُمَّ أَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، عبدالعزیز بن محمد، یزید ابن عبداللہ بن اسامہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم، بشربن سعید، ابی قیس مولیٰ عمر بن عاص، حضرت عمرو بن عاص (رض) سے روایت ہے کہ اس نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ جب حاکم فیصلہ کرے اجہتاد سے پھر وہ فیصلہ درست ہو تو اس کے لئے دوھرا اجر ہے اور جب اس نے اجتہاد سے فیصلہ کیا لیکن غلطی کی تو اس کے لئے ایک اجر ہے۔

4488

صحیح
و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ فِي عَقِبِ الْحَدِيثِ قَالَ يَزِيدُ فَحَدَّثْتُ هَذَا الْحَدِيثَ أَبَا بَکْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَقَالَ هَکَذَا حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن ابی عمر، عبدالعزیز بن محمد، ابابکر بن محمد عمرو بن حزم، حضرت ابوہریرہ (رض) سے بھی اسی طرح حدیث روایت کی ہے

4489

صحیح
و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيَّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ اللَّيْثِيُّ بِهَذَا الْحَدِيثِ مِثْلَ رِوَايَةِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ بِالْإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، مروان یعنی ابن محمد دمشقی، لیث بن سعد، یزید بن عبداللہ بن اسامہ بن ہاد، لیث، عبدالعزیز بن محمد اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔

4490

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ کَتَبَ أَبِي وَکَتَبْتُ لَهُ إِلَی عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ وَهُوَ قَاضٍ بِسِجِسْتَانَ أَنْ لَا تَحْکُمَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحْکُمْ أَحَدٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، عبدالملک بن عمیر، حضرت عبدالر حمن بن ابوبکرہ (رض) سے روایت ہے کہ میرے والد نے لکھوایا اور میں نے لکھا قاضی سجستان عبیداللہ ابوبکرہ کی طرف کہ تو دو آدمیوں کے درمیان غصہ کی حالت میں فیصلہ نہ کرے کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کوئی بھی دو آدمیوں کے درمیان حالت غصہ میں فیصلہ نہ کرے۔

4491

صحیح
و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ح و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي عَوَانَةَ
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، شیبان بن فروخ، حماد بن سلمہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابوکریب، حسین بن علی، زائدہ، عبدالملک بن عمیر، عبدالرحمن بن ابی بکرہ اسی حدیث کی اور اسناد ذکر کی ہیں۔

4492

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ الْهِلَالِيُّ جَمِيعًا عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ
ابوجعفر محمد بن صباح، عبداللہ بن عون ہلالی، ابراہیم بن سعد، ابن صباح، ابراہیم بن سعد بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف، قاسم بن محمد، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ہمارے احکام میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس سے نہ ہو تو وہ مردود و نامقبول ہے۔

4493

صحیح
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي عَامِرٍ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ رَجُلٍ لَهُ ثَلَاثَةُ مَسَاکِنَ فَأَوْصَی بِثُلُثِ کُلِّ مَسْکَنٍ مِنْهَا قَالَ يُجْمَعُ ذَلِکَ کُلُّهُ فِي مَسْکَنٍ وَاحِدٍ ثُمَّ قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، ابی عامر، عبدالملک بن عمرو، عبداللہ بن جعفر زہری، حضرت سعد بن ابراہیم سے روایت ہے کہ میں نے قاسم بن محمد سے پوچھا اس آدمی کے بارے میں جس کے تین مکان ہوں اور وہ ہر مکان سے تہائی حصہ کی وصیت کر دے۔ انہوں نے کہا مجھے عائشہ صدیقہ (رض) نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں ہے تو وہ نامقبول ہے۔

4494

صحیح
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِخَيْرِ الشُّهَدَائِ الَّذِي يَأْتِي بِشَهَادَتِهِ قَبْلَ أَنْ يُسْأَلَهَا
یحییٰ بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عبداللہ بن عمرو بن عثمان، ابن ابی عمرہ انصاری، حضرت زید بن خالد الجہنی (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں بہترین گواہوں کی خبر نہ دوں۔ یہ وہ ہے جو گواہی کے طلب کرنے سے پہلے ہی گواہی دے دے۔

4495

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَائُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَائَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ هَذِهِ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ أَنْتِ وَقَالَتْ الْأُخْرَی إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ فَتَحَاکَمَتَا إِلَی دَاوُدَ فَقَضَی بِهِ لِلْکُبْرَی فَخَرَجَتَا عَلَی سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَلَيْهِمَا السَّلَام فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّکِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَکُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَی لَا يَرْحَمُکَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَی بِهِ لِلصُّغْرَی قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنْ سَمِعْتُ بِالسِّکِّينِ قَطُّ إِلَّا يَوْمَئِذٍ مَا کُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةَ
زہیر بن حرب، شبابہ، ورقاء، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا دو عورتیں جارہی تھیں۔ ان کے ساتھ ان کے اپنے اپنے بیٹے تھے۔ بھیڑیا آیا اور ان میں سے ایک عورت کے بیٹے کو اٹھا کرلے گیا۔ تو اس دوسری نے کہا کہ وہ تیرے بیٹے کو اٹھا کرلے گیا ہے۔ پس ان دونوں نے حضرت داؤد (علیہ السلام) کے پاس اپنا مقدمہ پیش کیا تو آپ نے بڑی کے لئے فیصلہ کردیا۔ وہ نکلیں اور سلیمان بن داؤد (علیہ السلام) کے پاس حاضر ہوئیں اور آپ کو اس کی خبر دی آپ نے فرمایا میرے پاس چھری لے آؤ تاکہ میں اسے تمہارے درمیان کاٹ دوں تو چھوٹی نے کہا ایسا نہ کرو۔ اللہ آپ پر رحمت فرمائے وہ اسی کا بیٹا ہے۔ تو آپ نے چھوٹی ہی کے لئے اس بچے کا فیصلہ کردیا ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں اللہ کی قسم ! میں نے آج تک سکین سنا ہی نہیں ہم تو اسے مدیہ کہتے ہیں

4496

صحیح
و حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ الصَّنْعَانِيَّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ جَمِيعًا عَنْ أَبِي الزِّنَادِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ مَعْنَی حَدِيثِ وَرْقَائَ
سوید بن سعید، حفص یعنی ابن میسرہ صنعانی، موسیٰ بن عقبہ، امیہ بن بسطام، یزید بن زریع، روح ابن قاسم، محمد بن عجلان، ابی زناد اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر ہیں۔

4497

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَی رَجُلٌ مِنْ رَجُلٍ عَقَارًا لَهُ فَوَجَدَ الرَّجُلُ الَّذِي اشْتَرَی الْعَقَارَ فِي عَقَارِهِ جَرَّةً فِيهَا ذَهَبٌ فَقَالَ لَهُ الَّذِي اشْتَرَی الْعَقَارَ خُذْ ذَهَبَکَ مِنِّي إِنَّمَا اشْتَرَيْتُ مِنْکَ الْأَرْضَ وَلَمْ أَبْتَعْ مِنْکَ الذَّهَبَ فَقَالَ الَّذِي شَرَی الْأَرْضَ إِنَّمَا بِعْتُکَ الْأَرْضَ وَمَا فِيهَا قَالَ فَتَحَاکَمَا إِلَی رَجُلٍ فَقَالَ الَّذِي تَحَاکَمَا إِلَيْهِ أَلَکُمَا وَلَدٌ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِي غُلَامٌ وَقَالَ الْآخَرُ لِي جَارِيَةٌ قَالَ أَنْکِحُوا الْغُلَامَ الْجَارِيَةَ وَأَنْفِقُوا عَلَی أَنْفُسِکُمَا مِنْهُ وَتَصَدَّقَا
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے رسول اللہ ﷺ کی مروی احادیث میں سے ایک حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے زمین خریدی۔ پس اس آدمی نے جس نے زمین خریدی تھی اس کی زمین میں سونے کے ایک گھڑے کو پایا۔ تو اس آدمی سے کہا جس سے زمین خریدی تھی۔ مجھ سے اپنا سونا لے لو میں نے تو تجھ سے صرف زمین ہی خریدی تھی میں نے تجھ سے سونا طلب نہیں کیا تھا۔ تو اس آدمی نے کہا جس نے زمین فروخت کی تھی کہ میں نے یہ زمین بمع جو کچھ اس میں ہو تجھے فروخت کردی ہے چناچہ انہوں نے اپنا یہ مقدمہ ایک آدمی کے سامنے پیش کیا۔ جس کے سامنے مقدمہ پیش کیا گیا اس نے کہا کیا تمہارے دونوں کی اولاد ہے ؟ ان میں سے ایک نے کہا میرا لڑکا ہے اور دوسرے نے کہا میری لڑکی ہے۔ اس نے کہا کہ لڑکے کا نکاح اس لڑکی سے کردو اور یہ مال ان پر خرچ کردو اور انہیں دے دو ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔