hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sahih Muslim

5. نماز کا بیان

صحيح مسلم

837

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ مَوْلَی ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ کَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَجْتَمِعُونَ فَيَتَحَيَّنُونَ الصَّلَوَاتِ وَلَيْسَ يُنَادِي بِهَا أَحَدٌ فَتَکَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِکَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَی وَقَالَ بَعْضُهُمْ قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بِلَالُ قُمْ فَنَادِ بِالصَّلَاةِ
اسحاق بن ابراہیم حنظلی، محمد بن بکر، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ مسلمان جب مدینہ آئے تو جمع ہوجاتے اور نماز ادا کرلیتے اور کوئی آدمی ان کو نماز کے لئے نہیں پکارتا تھا ایک دن انہوں نے اس بارے میں گفتگو کی ان میں سے بعض نے کہا نصاری کے ناقوس کی طرح ناقوس لے لو اور بعض نے کہا کہ یہودیوں کی طرح سینگ، عمر (رض) نے فرمایا کیا تم کسی آدمی کو مقرر نہیں کردیتے جو نماز کے لئے بلائے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلال اٹھو اور لوگوں کو نماز کے لئے پکارو۔

838

صحیح
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ زَادَ يَحْيَی فِي حَدِيثِهِ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ فَحَدَّثْتُ بِهِ أَيُّوبَ فَقَالَ إِلَّا الْإِقَامَةَ
خلف بن ہشام، حماد بن زید، یحییٰ بن یحیی، اسماعیل بن علیہ، خالد حذاء، ابی قلابہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ بلال (رض) کو حکم دیا گیا کہ اذان دو دو بار کہیں اور اقامت ایک ایک بار ایوب کی حدیث میں اقامت کے سوا کا لفظ ہے۔

839

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرُوا أَنْ يُعْلِمُوا وَقْتَ الصَّلَاةِ بِشَيْئٍ يَعْرِفُونَهُ فَذَکَرُوا أَنْ يُنَوِّرُوا نَارًا أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ
اسحاق بن ابراہیم، عبدالوہاب، ثقفی، حذاء ابوقلابہ، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ صحابہ (رض) نے لوگوں کو نماز کے وقت کی اطلاع دینے کے لئے مشورہ کیا کہ جس چیز سے نماز کے وقت کا علم ہوجائے بعض نے کہا کہ آگ روشن کردی جائے یا ناقوس بجایا جائے پس بلال کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور اقامت کے کلمات ایک مرتبہ کہیں۔

840

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ لَمَّا کَثُرَ النَّاسُ ذَکَرُوا أَنْ يُعْلِمُوا بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ أَنْ يُورُوا نَارًا
محمد بن حاتم، بہز، وہیب، حضرت خالد حذاء کی اسناد سے یہ حدیث اس طرح مروی ہے کہ جب لوگ زیادہ ہوگئے تو انہوں نے نماز کے وقت کی اطلاع دیئے جانے کے بارے میں مشورہ کیا باقی حدیث پہلی حدیث کی طرح ہے۔

841

صحیح
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ قَالَا حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ
عبیداللہ بن عمر، عبدالوارث بن سعید، عبدالوہاب بن عبد الحمید، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کو دو دو مرتبہ اور اقامت کو ایک ایک مرتبہ کہیں۔

842

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ مَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَقَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِيِّ و حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ عَلَّمَهُ هَذَا الْأَذَانَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ يَعُودُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ مَرَّتَيْنِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ مَرَّتَيْنِ زَادَ إِسْحَقُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
ابوغسان مسمعی، مالک بن عبدالواحد، اسحاق بن ابراہیم، حضرت ابومحذورہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان کو یہ اذان سکھائی (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ، ) پھر دوبارہ (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) دو مرتبہ اور، (أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ) دو مرتبہ اور، ِ (حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ ) دو مرتبہ اور (حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ) دو مرتبہ اور اسحاق نے (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) زیادہ کیا۔

843

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ الْأَعْمَی و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ
ابن نمیر، عبیداللہ، قاسم، حضرت عبداللہ (رض) بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے دو مؤذن تھے حضرت بلال اور حضرت ابن ام مکتوم (رض) نابینا صحابی۔ ابن نمیر، عبیداللہ، قاسم، عائشہ سے بھی اسی طرح روایت منقول ہے۔

845

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ يُؤَذِّنُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ أَعْمَی و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
ابوکریب، محمد بن علاء ہمدانی، خالد ابن مخلد، محمد بن جعفر، ہشام، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابن ام مکتوم (رض) رسول اللہ ﷺ کے لئے اذان دیتے تھے حالانکہ وہ نابینا تھے۔ محمد بن سلمہ مرادی، عبداللہ بن وہب، یحییٰ بن عبداللہ، سعید بن عبدالرحمن، ہشام، حضرت عائشہ (رض) سے بھی اسی طرح یہ حدیث مبارکہ مروی ہے۔

847

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُغِيرُ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ وَکَانَ يَسْتَمِعُ الْأَذَانَ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَکَ وَإِلَّا أَغَارَ فَسَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْفِطْرَةِ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجْتَ مِنْ النَّارِ فَنَظَرُوا فَإِذَا هُوَ رَاعِي مِعْزًی
زہیر بن حرب، یحییٰ بن سعید، حماد، سلمہ، ثابت، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ طلوع فجر کے وقت حملہ کرتے تھے اور کان لگا کر اذان سنتے اگر آپ ﷺ اذان سنتے تو حملہ کرنے سے رک جاتے ورنہ حملہ کردیتے آپ ﷺ نے ایک شخص کواللَّهُ أَکْبَرُاَللَّهُ أَکْبَرُ کہتے سنا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ مسلمان ہے پھر اس نے (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) کہا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ جہنم سے آزاد ہوگیا اس کے بعد جب لوگوں نے دیکھا تو وہ بکریوں کا چرواہا تھا۔

848

صحیح
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا سَمِعْتُمْ النِّدَائَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عطاء بن یزید لیثی، ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم اذان سنو تو وہی کہو جو مؤذن کہتا ہے۔

849

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ وَسَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ وَغَيْرِهِمَا عَنْ کَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ وَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ
محمد بن سلمہ مرادی، عبداللہ بن وہب، حیوۃ، سعید بن ابی ایوب، کعب بن علقمہ، عبدالرحمن بن جبیر، عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے تم بھی کہو پھر مجھ پر درود بھیجو جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس دس رحمتیں نازل کرتا ہے پھر اللہ سے میرے لئے وسیلہ مانگو کیونکہ وہ جنت کا ایک درجہ ہے اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندہ کو ملے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا جو اللہ سے میرے وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔

850

صحیح
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسَافٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ فَقَالَ أَحَدُکُمْ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ قَالَ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مِنْ قَلْبِهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ
اسحاق بن منصور، ابوجعفر، محمد بن جہضم ثقفی، اسماعیل بن جعفر، عمارہ بن غزیہ، خبیب بن عبدالرحمن بن اساف، حفص بن عاصم بن عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب مؤذن (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ) کہے تو تم میں سے کوئی ایک (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ) کہے پھر مؤذن (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) کہے تو یہ بھی (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) کہے پھر مؤذن أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ) کہے تو یہ بھی ( أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ) کہے پھر وہ (حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ ) کہے تو یہ (لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ) کہے پھر وہ (حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ) کہے تو یہ (لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ) کہے پھر وہ (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ) کہے تو یہ بھی (اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ) کہے پھر وہ (لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) کہے تو یہ بھی (لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ) خلوص دل سے کہے تو یہ جنت میں داخل ہوگا۔

851

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ الْحُکَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ الْقُرَشِيِّ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ الْحُکَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ قَالَ ابْنُ رُمْحٍ فِي رِوَايَتِهِ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ وَأَنَا أَشْهَدُ وَلَمْ يَذْکُرْ قُتَيْبَةُ قَوْلَهُ وَأَنَا
محمد بن رمح، لیث، حکیم بن عبداللہ بن قیس قریشی، قتیبہ بن سعید، لیث، حکیم بن عبداللہ، عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مؤذن کی اذان سن کر جس نے یہ کہا (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا) تو اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے بعض روایات میں (أَشْهَدُ ) کی بجائے (اَنَا أَشْهَدُ ) ہے معنی و مفہوم ایک ہی ہے۔

852

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ عَمِّهِ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَجَائَهُ الْمُؤَذِّنُ يَدْعُوهُ إِلَی الصَّلَاةِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُؤَذِّنُونَ أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبدہ، طلحہ بن یحیی، معاویہ بن ابی سفیان، حضرت طلحہ بن یحییٰ (رض) نے اپنے چچا سے روایت کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت معاویہ بن ابی سفیان کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک مؤذن آیا جو آپ کی نماز کی طرف بلارہا تھا تو حضرت معاویہ (رض) نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ ﷺ فرماتے تھے مؤذن قیامت کے دن لمبی گردنوں والے ہوں گے۔

851

صحیح
حَدَّثَنِيهِ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ عِيسَی بْنِ طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
اسحاق بن منصور، ابوعامر، سفیان، طلحہ بن یحیی، عیسیٰ ابن طلحہ نے بھی حضرت معاویہ (رض) سے رسول اللہ ﷺ کی یہی حدیث روایت کی ہے۔

854

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَائَ بِالصَّلَاةِ ذَهَبَ حَتَّی يَکُونَ مَکَانَ الرَّوْحَائِ قَالَ سُلَيْمَانُ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الرَّوْحَائِ فَقَالَ هِيَ مِنْ الْمَدِينَةِ سِتَّةٌ وَثَلَاثُونَ مِيلًا
قتیبہ بن سعید، عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق، جریر، اعمش، ابی سفیان، جابر حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو روحا مقام تک بھاگ جاتا ہے سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے ابوسفیان سے روحا کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا روحا مدینہ سے چھتیس میل دور ہے۔

853

صحیح
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش سے بھی یہی حدیث دوسری اسناد سے مروی ہے۔

856

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَائَ بِالصَّلَاةِ أَحَالَ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَکَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ فَإِذَا سَمِعَ الْإِقَامَةَ ذَهَبَ حَتَّی لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَکَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ
قتیبہ بن سعید، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق جریر، اعمش، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو گوز مارتا ہوا (ہوا خارج کرتا ہوا) بھاگتا ہے یہاں تک کہ اذان کی آواز نہ سنے جب اذان ختم ہوجاتی ہے تو واپس آجاتا ہے اور وسوسہ ڈالتا ہے جب اقامت سنتا ہے تو پھر چلا جاتا ہے یہاں تک کہ اقامت کی آواز نہیں سنتا جب یہ ختم ہوجاتی ہے تو واپس آکر وسوسہ ڈالتا ہے۔

857

صحیح
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ حُصَاصٌ
عبد بن حمید، بیان واسطی، خالد بن عبداللہ، سہیل، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب مؤذن اذان پڑھتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگتا ہے اور اس کے لئے گوز ہوتا ہے۔

858

صحیح
حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنْ سُهَيْلٍ قَالَ أَرْسَلَنِي أَبِي إِلَی بَنِي حَارِثَةَ قَالَ وَمَعِي غُلَامٌ لَنَا أَوْ صَاحِبٌ لَنَا فَنَادَاهُ مُنَادٍ مِنْ حَائِطٍ بِاسْمِهِ قَالَ وَأَشْرَفَ الَّذِي مَعِي عَلَی الْحَائِطِ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِأَبِي فَقَالَ لَوْ شَعَرْتُ أَنَّکَ تَلْقَ هَذَا لَمْ أُرْسِلْکَ وَلَکِنْ إِذَا سَمِعْتَ صَوْتًا فَنَادِ بِالصَّلَاةِ فَإِنِّي سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا نُودِيَ بِالصَّلَاةِ وَلَّی وَلَهُ حُصَاصٌ
امیہ بن بسطام، یزید بن زریع، روح، سہیل سے روایت ہے کہ مجھے میرے والد نے بنی حارثہ کی طرف بھیجا میرے ساتھ ایک لڑکا یا نوجوان تھا تو اس کو ایک پکارنے والے نے اس کا نام لے کر پکارا اور میرے ساتھی نے دیوار پر دیکھا تو کوئی چیز نہ تھی میں نے یہ بات اپنے باپ کو ذکر کی تو انہوں نے کہا اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تمہارے ساتھ یہ واقعہ پیش آنے والا ہے تو میں تجھے نہ بھیجتا لیکن جب تو ایسی آواز سنے تو اذان دیا کرو میں نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے سنا وہ نبی کریم ﷺ سے حدیث بیان کرتے تھے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیرتا ہے اور اس کے لئے گوز ہوتا ہے۔

859

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ التَّأْذِينَ فَإِذَا قُضِيَ التَّأْذِينُ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ أَدْبَرَ حَتَّی إِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ حَتَّی يَخْطُرَ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ لَهُ اذْکُرْ کَذَا وَاذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ مِنْ قَبْلُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ مَا يَدْرِي کَمْ صَلَّی
قتیبہ بن سعید، مغیرہ، حزامی، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان گوز مارتا ہوا پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے یہاں تک کہ اذان سنائی نہ دے جب اذان پوری ہوجاتی ہے تو واپس آجاتا ہے اور جب نماز کے لئے اقامت کہی جاتی ہے تو بھاگ جاتا ہے اور جب اقامت پوری ہوجاتی ہے تو آجاتا ہے یہاں تک کہ لوگوں کے دلوں میں خیالات ڈالتا ہے اس کو کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر فلاں بات یاد کر حالانکہ اس کو وہ باتیں پہلے یاد ہی نہیں تھیں یہاں تک کہ آدمی بھول جاتا ہے اور وہ نہیں جانتا ہے اس نے کتنی نماز پڑھی ہے

860

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي کَيْفَ صَلَّی
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسی طرح جس طرح پہلی حدیث گزر چکی مگر اس میں ہے کہ آدمی کی سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کس طرح نماز ادا کرے ؟

861

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ کُلُّهُمْ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ مَنْکِبَيْهِ وَقَبْلَ أَنْ يَرْکَعَ وَإِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّکُوعِ وَلَا يَرْفَعُهُمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ
یحییٰ بن یحییٰ تیمیی، سعید بن منصور، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، زہری سالم، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے اور رکوع کرنے سے پہلے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند نہ کرتے تھے دونوں سجدوں کے درمیان۔

862

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی تَکُونَا حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ کَبَّرَ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ وَإِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّکُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ وَلَا يَفْعَلُهُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن شہاب، سالم بن ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اس طرح اٹھاتے کہ وہ آپ ﷺ کے دونوں کندھوں کے برابر ہوتے پھر تکبیر کہتے جب رکوع کرتے تو اسی طرح کرتے جب رکوع سے اٹھتے تو اسی طرح کرتے اور جب سجدے سے سر اٹھاتے تو ایسا نہ کرتے۔

863

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُهْزَاذَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ کَمَا قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی تَکُونَا حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ کَبَّرَ
محمد بن رافع، حجین ابن مثنی، لیث، عقیل، محمد بن عبداللہ بن قہزاذ، سلمہ بن سلیمان، حضرت ابن جریج سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے پھر تکبیر کہتے۔

864

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ رَأَی مَالِکَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّی کَبَّرَ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَفْعَلُ هَکَذَا
یحییٰ بن یحیی، خالد بن عبداللہ، ابوقلابہ سے روایت ہے انہوں نے حضرت مالک بن حویرث کو دیکھا جب نماز ادا کرتے تکبیر کہتے پھر اپنے ہاتھوں کو بلند کرتے اور رکوع میں جانے کا ارادہ کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب رکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے اور انہوں نے حدیث بیان کی کہ اسی طرح رسول اللہ ﷺ بھی کرتے تھے۔

865

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا کَبَّرَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا أُذُنَيْهِ وَإِذَا رَکَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا أُذُنَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ
ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، قتادہ، نصر بن عاصم، مالک بن حویرث سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب تکبیر کہتے تو اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے یہاں تک کہ وہ کانوں کے برابر ہوجاتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) ارشاد فرماتے اور اسی طرح یعنی رفع الیدین بھی کیا کرتے۔

866

صحیح
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّهُ رَأَی نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، سعید، قتادہ سے دوسری سند سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے کہ حضرت مالک بن حویرث (رض) فرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا یہاں تک کہ آپ ﷺ اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر اٹھاتے۔

867

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فَيُکَبِّرُ کُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَشْبَهُکُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، ابی سلمہ بن عبدالرحمن (رض) روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے جب ان کو نماز پڑھاتے تو جب جھکتے یا اٹھتے تو تکبیر کہتے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا اللہ کی قسم میں تم سب سے زیادہ نبی کریم ﷺ جیسی نماز پڑھتا ہوں۔

868

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ يُکَبِّرُ حِينَ يَقُومُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْکَعُ ثُمَّ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ حِينَ يَرْفَعُ صُلْبَهُ مِنْ الرُّکُوعِ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَسْجُدُ ثُمَّ يُکَبِّرُ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ ثُمَّ يَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ فِي الصَّلَاةِ کُلِّهَا حَتَّی يَقْضِيَهَا وَيُکَبِّرُ حِينَ يَقُومُ مِنْ الْمَثْنَی بَعْدَ الْجُلُوسِ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ إِنِّي لَأَشْبَهُکُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن شہاب، ابوبکر بن عبدالرحمن ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے پھر جب رکوع کرتے تو تکبیر کہتے پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے جب رکوع سے اپنی پیٹھ اٹھاتے اور پھر کھڑے کھڑے (رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ) کہتے پھر جب سجدہ کے لئے جھکتے تو تکبیر کہتے پھر جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے پھر پوری نماز میں اسی طرح کرتے یہاں تک کہ اس کو پورا کرلیتے اور جب دوسری رکعت سے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے، بیٹھنے کے بعد، پھر حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کے مشابہ نماز ادا کرتا ہوں۔

869

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ يُکَبِّرُ حِينَ يَقُومُ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَلَمْ يَذْکُرْ قَوْلَ أَبِي هُرَيْرَةَ إِنِّي أَشْبَهُکُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن رافع، حجین، لیث، عقیل، ابن شہاب، ابوبکر بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے باقی حدیث پہلی کی طرح ہے لیکن آخری جملہ میں حضرت ابوہریرہ (رض) کا قول " میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کے مشابہ نماز ادا کرتا ہوں " ذکر نہیں کیا۔

870

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ حِينَ يَسْتَخْلِفُهُ مَرْوَانُ عَلَی الْمَدِينَةِ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ الْمَکْتُوبَةِ کَبَّرَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَفِي حَدِيثِهِ فَإِذَا قَضَاهَا وَسَلَّمَ أَقْبَلَ عَلَی أَهْلِ الْمَسْجِدِ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَشْبَهُکُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوسلمہ (رض) سے روایت ہے کہ جب حضرت ابوہریرہ (رض) کو مروان نے مدینہ کا خلیفہ مقرر کیا جب آپ فرض نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے باقی حدیث ابن جریج کی حدیث کی طرح ذکر کی اور ابوسلمہ کی حدیث میں ہے کہ آپ نے نماز سے فارغ ہو کر مسجد والوں سے مخاطب ہو کر فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کے مشابہ نماز ادا کرتا ہوں۔

871

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يُکَبِّرُ فِي الصَّلَاةِ کُلَّمَا رَفَعَ وَوَضَعَ فَقُلْنَا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ مَا هَذَا التَّکْبِيرُ قَالَ إِنَّهَا لَصَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن مہران رازی، ولید بن مسلم، اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) جب نماز میں جھکتے یا اٹھتے تو تکبیر کہتے ہم نے کہا اے ابوہریرہ (رض) یہ تکبیر کیسی ہے فرمایا یہ رسول اللہ ﷺ کی نماز ہے۔

872

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ کَانَ يُکَبِّرُ کُلَّمَا خَفَضَ وَرَفَعَ وَيُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَفْعَلُ ذَلِکَ
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، سہیل، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ وہ جب جھکتے یا اٹھتے تو تکبیر کہتے اور ارشاد فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ بھی اسی طرح عمل کیا کرتے تھے۔

873

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ جَمِيعًا عَنْ حَمَّادٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلَانَ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَکَانَ إِذَا سَجَدَ کَبَّرَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ کَبَّرَ وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ کَبَّرَ فَلَمَّا انْصَرَفْنَا مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي ثُمَّ قَالَ لَقَدْ صَلَّی بِنَا هَذَا صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ قَدْ ذَکَّرَنِي هَذَا صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحییٰ بن یحیی، خلف بن ہشام، حماد، یحیی، حماد بن زید، غیلان بن جریر، مطرف سے روایت ہے کہ میں اور عمران بن حصین نے حضرت علی (رض) بن ابی طالب کے پیچھے نماز ادا کی اور وہ جب سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے اور جب دو رکعتوں سے اٹھتے تو تکبیر کہتے جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو عمران نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا تحقیق انہوں نے ہم کو رسول اللہ ﷺ کی طرح نماز پڑھائی ہے یا کہا کہ انہوں نے مجھے رسول اللہ ﷺ کی نماز یاد کرا دی ہے۔

874

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، سفیان، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، زہری، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نماز کامل نہیں اس شخص کی جو فاتحۃ الکتاب نہ پڑھے۔

875

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْتَرِئْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ
ابوطاہر، ابن وہب، یونس، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس کی نماز نہیں جس نے ام القرآن نہ پڑھی۔

876

صحیح
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ مَحْمُودَ بْنَ الرَّبِيعِ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ مِنْ بِئْرِهِمْ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ
حسن بن علی حلوانی، یعقوب بن ابراہیم بن سعید، صالح ابن شہاب، حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ام القرآن نہیں پڑھی اس کی نماز نہیں۔

877

صحیح
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ فَصَاعِدًا
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری دوسری سند کے ساتھ یہ حدیث مبارکہ روایت کی ہے۔

878

صحیح
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فَهِيَ خِدَاجٌ ثَلَاثًا غَيْرُ تَمَامٍ فَقِيلَ لِأَبِي هُرَيْرَةَ إِنَّا نَکُونُ وَرَائَ الْإِمَامِ فَقَالَ اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِکَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ فَإِذَا قَالَ الْعَبْدُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی حَمِدَنِي عَبْدِي وَإِذَا قَالَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی أَثْنَی عَلَيَّ عَبْدِي وَإِذَا قَالَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ قَالَ مَجَّدَنِي عَبْدِي وَقَالَ مَرَّةً فَوَّضَ إِلَيَّ عَبْدِي فَإِذَا قَالَ إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ قَالَ هَذَا بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ فَإِذَا قَالَ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ هَذَا لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنِي بِهِ الْعَلَائُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ دَخَلْتُ عَلَيْهِ وَهُوَ مَرِيضٌ فِي بَيْتِهِ فَسَأَلْتُهُ أَنَا عَنْهُ
اسحاق بن ابرہیم، سفیان بن عیینہ، علاء بن عبدالرحمن، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن نہ پڑھی تو اس کی نماز ناقص ہے آپ ﷺ نے تین مرتبہ یہی فرمایا اور ناتمام ہے، حضرت ابوہریرہ (رض) سے کہا گیا ہے ہم بعض اوقات امام کے پیچھے ہوتے ہیں تو آپ نے فرمایا فاتحہ کو دل میں پڑھو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کہ اللہ عز وجل فرماتے ہیں کہ نماز یعنی سورت فاتحہ میرے اور میرے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کردی گئی ہے اور میرے بندے کے لئے وہ ہے جو وہ مانگے جب بندہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے نے میری حمد بیان کی اور جب وہ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے میرے بندے نے میری تعریف بیان کی اور جب وہ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی اور ایک بار فرماتا ہے میرے بندے نے اپنے سب کام میرے سپرد کر دئیے اور جب وہ إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے کہ یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور بندے کے لئے وہ ہے جو اس نے مانگا ہے جب وہ (اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ) کہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے یہ میرے بندے کے لئے ہے اور میرے بندے کے لئے وہ ہے جو اس نے مانگا۔

879

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَی هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، علاء بن عبدالرحمن، ابوالساء ب مولیٰ ہشام بن زہرہ، حضرت ابوہریرہ (رض) یہی حدیث دوسری سند کے ساتھ بھی روایت کی گئی ہے۔

880

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ أَنَّ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَی بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً فَلَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَفِي حَدِيثِهِمَا قَالَ اللَّهُ تَعَالَی قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ فَنِصْفُهَا لِي وَنِصْفُهَا لِعَبْدِي
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، علاء بن عبدالرحمن بن یعقوب، سائب بن مولیٰ ہشام بن زہرہ، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن یعنی سورت فاتحہ نہ پڑھی باقی حدیث سفیان ہی کی طرح ہے اور ان کی حدیث میں ہے کہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم کیا ہے اس کا نصف میرے لئے اور نصف میرے بندے کے لئے ہے۔

881

صحیح
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَعْقِرِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ قَالَ سَمِعْتُ مِنْ أَبِي وَمِنْ أَبِي السَّائِبِ وَکَانَا جَلِيسَيْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَهِيَ خِدَاجٌ يَقُولُهَا ثَلَاثًا بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ
احمد بن جعفر معقری، نضر بن محمد، ابواویس، علاء، ابوسائب، حضرت ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے نماز ادا کی اور اس میں ام القرآن نہیں پڑھی تو وہ نماز ناقص ہے آپ ﷺ نے اس بات کو تین بار ارشاد فرمایا۔

882

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلَاةَ إِلَّا بِقِرَائَةٍ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَمَا أَعْلَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَنَّاهُ لَکُمْ وَمَا أَخْفَاهُ أَخْفَيْنَاهُ لَکُمْ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابواسامہ، حبیب بن شہید، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نماز بغیر قرأت کے نہیں ہوتی حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں پس جس نماز میں رسول اللہ ﷺ نے بلند آواز سے قرأت کی ہم نے بھی تمہارے لئے اس نماز میں بلند آواز سے پڑھا اور جو آپ ﷺ نے آہستہ پڑھا ہم نے بھی تمہارے لئے آہستہ پڑھا۔

883

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فِي کُلِّ الصَّلَاةِ يَقْرَأُ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاکُمْ وَمَا أَخْفَی مِنَّا أَخْفَيْنَا مِنْکُمْ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ إِنْ لَمْ أَزِدْ عَلَی أُمِّ الْقُرْآنِ فَقَالَ إِنْ زِدْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ خَيْرٌ وَإِنْ انْتَهَيْتَ إِلَيْهَا أَجْزَأَتْ عَنْکَ
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، عمرو، اسماعیل بن ابراہیم، ابن جریج، عطاء، ابوہریرہ، حضرت عطاء (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا ہر نماز میں قرأت ہوتی ہے رسول اللہ ﷺ نے جس نماز میں ہم کو سنایا ہم بھی اس نماز میں تم کو سناتے ہیں اور جس نماز میں آپ ﷺ نے ہم سے اخفاء کیا ہم بھی اس میں تمہارے لئے اخفا کرتے ہیں آپ کو ایک نے کہا اگر میں ام القرآن یعنی سورت فاتحہ پر زیادتی نہ کروں تو آپ کیا فرماتے ہیں ؟ تو فرمایا اگر تو اس پر زیادتی کرے تو تیرے لئے بہتر ہے اور اگر اس پر ختم کر دے تو تجھ سے کافی ہے۔

884

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَطَائٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فِي کُلِّ صَلَاةٍ قِرَائَةٌ فَمَا أَسْمَعَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاکُمْ وَمَا أَخْفَی مِنَّا أَخْفَيْنَاهُ مِنْکُمْ وَمَنْ قَرَأَ بِأُمِّ الْکِتَابِ فَقَدْ أَجْزَأَتْ عَنْهُ وَمَنْ زَادَ فَهُوَ أَفْضَلُ
یحییٰ بن یحیی، یزید بن زریع، حبیب عطاء سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے فرمایا ہر نماز میں تلاوت قرآن ہے اور جس نماز میں ہم کو نبی کریم ﷺ نے سنایا ہم بھی تم کو سناتے ہیں اور جس میں ہم سے پوشیدہ رکھا یعنی آہستہ تلاوت کی ہم بھی تم سے اخفا کرتے ہیں جس نے ام الکتاب پڑھی تو اس کے لئے کافی ہے جس نے زیادتی کی وہ افضل ہے۔

885

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامَ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ الرَّجُلُ فَصَلَّی کَمَا کَانَ صَلَّی ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ السَّلَامُ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ حَتَّی فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِنُ غَيْرَ هَذَا عَلِّمْنِي قَالَ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَکَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْکَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ رَاکِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّی تَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ افْعَلْ ذَلِکَ فِي صَلَاتِکَ کُلِّهَا
محمد بن مثنی، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ، سعید بن ابی سعید، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے ایک آدمی مسجد میں آیا اور نماز ادا کی پھر حاضر ہوا اور رسول اللہ ﷺ کو سلام کیا آپ ﷺ نے اس کے سلام کا جواب دیا اور فرمایا واپس جا اور نماز ادا کر تو نے نماز نہیں پڑھی وہ آدمی گیا اس نے اسی طرح نماز پڑھی جیسے پہلے پڑھی تھی پھر نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور آپ کو سلام کیا آپ نے و علیک السلام کہا اور فرمایا کہ واپس جا نماز ادا کر تو نے نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ تین بار اسی طرح ہوا تو اس آدمی نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ ﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں اس سے زیادہ اچھی نماز ادا نہیں کرسکتا مجھے سکھا دیں آپ ﷺ نے فرمایا جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو تکبیر کہہ پھر قرآن میں سے جو تجھے آسانی سے یاد ہو پڑھ پھر اطمینان سے سجدہ کر اور اطمینان سے سیدھا کھڑا ہو پھر اطمینان سے سجدہ کر اور اطمینان سے سیدھا ہو کر بیٹھ جا پھر اسی طرح اپنی تمام نماز میں کیا کرو۔

886

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّی وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَاحِيَةٍ وَسَاقَا الْحَدِيثَ بِمِثْلِ هَذِهِ الْقِصَّةِ وَزَادَا فِيهِ إِذَا قُمْتَ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَسْبِغْ الْوُضُوئَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَکَبِّرْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ، سعید ابن ابی سعید، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور نماز ادا کی اور رسول اللہ ﷺ ایک گوشہ میں تشریف فرما تھے باقی حدیث گزر چکی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو اچھی طرح پورا وضو کر پھر قبلہ کی طرف منہ کر اور تکبیر کہہ۔

887

صحیح
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي عَوَانَةَ قَالَ سَعِيدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الظُّهْرِ أَوْ الْعَصْرِ فَقَالَ أَيُّکُمْ قَرَأَ خَلْفِي بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا وَلَمْ أُرِدْ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ قَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، سعید، ابوعوانہ، قتادہ، زرارہ، حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو ظہر اور عصر کی نماز پڑھائی آپ ﷺ نے فرمایا تم میں کون تھا جس نے میرے پیچھے ( سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) پڑھی ایک شخص نے عرض کیا میں نے اس کو پڑھنے میں خیر اور بھلائی کے علاوہ کوئی ارادہ نہیں کیا آپ ﷺ نے فرمایا میں نے جانا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے قرأت میں الجھ رہا ہے۔

888

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ زُرَارَةَ بْنَ أَوْفَی يُحَدِّثُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ فَجَعَلَ رَجُلٌ يَقْرَأُ خَلْفَهُ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ أَيُّکُمْ قَرَأَ أَوْ أَيُّکُمْ الْقَارِئُ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا فَقَالَ قَدْ ظَنَنْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی ایک آدمی نے آپ ﷺ کے پیچھے (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) پڑھی جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کس نے پڑھا یا فرمایا کون پڑھنے والا تھا ؟ ایک آدمی نے عرض کی میں، تو آپ ﷺ نے فرمایا تحقیق میں نے گمان کیا کہ تم میں سے کوئی میری قرأت میں الجھن ڈال رہا ہے۔

889

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ وَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَکُمْ خَالَجَنِيهَا
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابوعروبہ، حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی اور فرمایا تحقیق میں نے معلوم کیا کہ تم میں سے کوئی مجھے قرأت میں الجھا رہا ہے۔

890

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ کِلَاهُمَا عَنْ غُنْدَرٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْهُمْ يَقْرَأُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
محمد بن مثنی، ابن بشار، غندر، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ اور ابوبکر و عمر و عثمان (رض) کے ساتھ نماز ادا کی ہے اور میں نے ان میں کسی کو (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ) پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔

891

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ أَسَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ نَعَمْ وَنَحْنُ سَأَلْنَاهُ عَنْهُ
محمد بن مثنی، ابوداؤد، شعبہ، حضرت انس (رض) سے یہی حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

892

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ يَجْهَرُ بِهَؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ يَقُولُ سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِکَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالَی جَدُّکَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُکَ وَعَنْ قَتَادَةَ أَنَّهُ کَتَبَ إِلَيْهِ يُخْبِرُهُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ حَدَّثَهُ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَکَانُوا يَسْتَفْتِحُونَ بِ الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا يَذْکُرُونَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ فِي أَوَّلِ قِرَائَةٍ وَلَا فِي آخِرِهَا
محمد بن مہران رازی، ولید بن مسلم، اوزعی، عبدہ، حضرت عبدہ (رض) سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب (رض) ان کلمات کو بلند آواز سے پڑھتے تھے (سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِکَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالَی جَدُّکَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُکَ ) حضرت انس (رض) سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ ابوبکر و عمر و عثمان (رض) کے پیچھے نماز پڑھی وہ قرأت کو (الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ) سے شروع کرتے تھے اور (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ) کو اول قرأت اور نہ آخر میں پڑھتے تھے۔

893

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ أَخْبَرَنِي إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَذْکُرُ ذَلِکَ
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک (رض) ایک دوسری سند کے ساتھ بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے۔

894

صحیح
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ أَخْبَرَنَا الْمُخْتَارُ بْنُ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ بَيْنَ أَظْهُرِنَا إِذْ أَغْفَی إِغْفَائَةً ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مُتَبَسِّمًا فَقُلْنَا مَا أَضْحَکَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أُنْزِلَتْ عَلَيَّ آنِفًا سُورَةٌ فَقَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ ثُمَّ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْکَوْثَرُ فَقُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ خَيْرٌ کَثِيرٌ هُوَ حَوْضٌ تَرِدُ عَلَيْهِ أُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ آنِيَتُهُ عَدَدُ النُّجُومِ فَيُخْتَلَجُ الْعَبْدُ مِنْهُمْ فَأَقُولُ رَبِّ إِنَّهُ مِنْ أُمَّتِي فَيَقُولُ مَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَتْ بَعْدَکَ زَادَ ابْنُ حُجْرٍ فِي حَدِيثِهِ بَيْنَ أَظْهُرِنَا فِي الْمَسْجِدِ وَقَالَ مَا أَحْدَثَ بَعْدَکَ
علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، مختار بن فلفل، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تشریف فرما تھے کہ آپ ﷺ پر غفلت سی طاری ہوئی پھر آپ ﷺ نے مسکراتے ہوئے اپنا سر مبارک اٹھایا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ کو کس بات سے ہنسی آرہی تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھ پر ابھی ایک سورت نازل ہوئی پھر (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ ، ) پڑھا پھر فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ کوثر کیا ہے ہم نے کہا اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا وہ ایک نہر ہے مجھ سے میرے رب نے اس کا وعدہ کیا ہے اس میں بہت سی خوبیاں ہیں وہ ایک حوض ہے جس پر قیامت کے دن میری امت کے لوگ پانی پینے کے لئے آئیں گے اور اس کے برتنوں کی تعداد ستاروں کی تعداد کے برابر ہے ایک شخص کو وہاں سے ہٹا دیا جائے گا میں عرض کروں گا یا اللہ یہ میرا امتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کیا آپ ﷺ جانتے ہو کہ اس نے آپ ﷺ کے بعد نئی باتیں گھڑی تھیں، ابن حجر (رض) نے اس میں یہ اضافہ کیا کہ آپ ﷺ ہمارے درمیان مسجد میں تشریف فرما تھے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ وہ ہے جس نے آپ ﷺ کے بعد نئی باتیں نکال لی تھیں۔

895

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا أَغْفَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِغْفَائَةً بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ نَهْرٌ وَعَدَنِيهِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِي الْجَنَّةِ عَلَيْهِ حَوْضٌ وَلَمْ يَذْکُرْ آنِيَتُهُ عَدَدُ النُّجُومِ
ابوکریب، محمد بن علاء، ابن فضیل، مختار بن فلفل، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر غفلت سی طاری ہوئی باقی حدیث گزر چکی ہے اس میں یہ ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کوثر جنت میں ایک نہر ہوگی جس کا اللہ نے میرے ساتھ وعدہ فرمایا ہے اور اس نہر پر ایک حوض ہے اور اس حدیث میں برتنوں کا ستاروں کی تعداد کے برابر ہونے کا ذکر نہیں ہے۔

896

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ وَمَوْلًی لَهُمْ أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِيهِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ کَبَّرَ وَصَفَ هَمَّامٌ حِيَالَ أُذُنَيْهِ ثُمَّ الْتَحَفَ بِثَوْبِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی الْيُسْرَی فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنْ الثَّوْبِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ فَلَمَّا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ فَلَمَّا سَجَدَ سَجَدَ بَيْنَ کَفَّيْهِ
زہیر بن حرب، عفان ہمام، محمد بن جحادہ، عبدالجبار بن وائل، علقمہ بن وائل بن حجر (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کیا جب آپ ﷺ نماز میں داخل ہوئے تکیبر کہی اور ہمام نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے دونوں ہاتھ اپنے کانوں تک اٹھائے پھر آپ ﷺ نے چادر اوڑھ لی پھر دائیں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھا جب آپ ﷺ نے رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھوں کو چادر سے نکالا پھر ان کو بلند کیا تکبیر کہہ کر رکوع کیا جب آپ نے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہا) تو اپنے ہاتھوں کو بلند کیا پھر آپ ﷺ نے سجدہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان کیا۔

897

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نَقُولُ فِي الصَّلَاةِ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلَامُ فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُکُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَقُلْ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ فَإِذَا قَالَهَا أَصَابَتْ کُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ صَالِحٍ فِي السَّمَائِ وَالْأَرْضِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنْ الْمَسْأَلَةِ مَا شَائَ
زہیر بن حرب، عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق، جریر، منصور، ابو وائل، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی اقتداء میں نماز میں (السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ یا السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ ) کہتے تھے تو ایک دن ہم سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بیشک اللہ بذات خود سلام ہے یعنی اللہ کی صفت سلام ہے جب تم میں سے کوئی نماز میں قعدہ میں بیٹھے تو اس کو چاہیے کہ (التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ) پڑھے جب کوئی یہ کلمہ کہے گا ( عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ) پڑھے گا تو اس کا سلام اللہ کے ہر نیک بندے کو پہنچے گا آسمان و زمین میں۔ پھر (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ) کہے پھر اس کو اختیار ہے جو چاہے دعا مانگے۔

898

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنْ الْمَسْأَلَةِ مَا شَائَ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور سے بھی اسی سند کے ساتھ یہی حدیث مروی ہے لیکن اس میں اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے کا جملہ نہیں ہے۔

899

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِهِمَا وَذَکَرَ فِي الْحَدِيثِ ثُمَّ لْيَتَخَيَّرْ بَعْدُ مِنْ الْمَسْأَلَةِ مَا شَائَ أَوْ مَا أَحَبَّ
عبد بن حمید، حسین جعفی، زائدہ، منصور سے ایک اور سند کے ساتھ یہی حدیث مروی ہے لیکن اس میں ہے اس کے بعد اس کو اختیار ہے جو پسند کرے دعا مانگے۔

900

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ کُنَّا إِذَا جَلَسْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَنْصُورٍ وَقَالَ ثُمَّ يَتَخَيَّرُ بَعْدُ مِنْ الدُّعَائِ
یحییٰ بن یحیی، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ قعدہ میں بیٹھے ہوئے تھے باقی حدیث منصور کی حدیث کی طرح ہے لیکن اس میں پسند کی دعا مانگنے کا ذکر نہیں ہے۔

901

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَخْبَرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُا عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّشَهُّدَ کَفِّي بَيْنَ کَفَّيْهِ کَمَا يُعَلِّمُنِي السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ وَاقْتَصَّ التَّشَهُّدَ بِمِثْلِ مَا اقْتَصُّوا
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابونعیم، سیف بن ابی سلیمان، مجاہد، عبداللہ بن سخبرہ، عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے تشہد سکھایا اس حال میں کہ میری ہتھیلی آپ ﷺ کی ہتھیلی کے درمیان میں تھی جیسے مجھے قرآن میں سے کوئی سورت سکھاتے تھے پھر تشہد کا پورا قصہ بیان کیا جیسا کہ انہوں نے بیان کیا۔

902

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ کَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ فَکَانَ يَقُولُ التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَکَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ رُمْحٍ کَمَا يُعَلِّمُنَا الْقُرْآنَ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح بن مہاجر، لیث، ابوزبیر، سعید بن جبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہم کو تشہد اس طرح سکھاتے تھے جیسے ہمیں قرآن کی سورت سکھاتے تھے آپ ﷺ فرماتے ( التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَکَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ ) تمام قولی، بدنی اور مالی عبادات اللہ کے لئے ہیں اے نبی ! آپ ﷺ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

903

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ کَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحییٰ بن آدم، عبدالرحمن بن حمید، ابوزبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تشہد اس طرح سکھاتے تھے جس طرح ہمیں قرآن کی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔

904

صحیح
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْأُمَوِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کَامِلٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ صَلَاةً فَلَمَّا کَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أُقِرَّتْ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّکَاةِ قَالَ فَلَمَّا قَضَی أَبُو مُوسَی الصَّلَاةَ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ فَقَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ ثُمَّ قَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا فَأَرَمَّ الْقَوْمُ فَقَالَ لَعَلَّکَ يَا حِطَّانُ قُلْتَهَا قَالَ مَا قُلْتُهَا وَلَقَدْ رَهِبْتُ أَنْ تَبْکَعَنِي بِهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا قُلْتُهَا وَلَمْ أُرِدْ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَمَا تَعْلَمُونَ کَيْفَ تَقُولُونَ فِي صَلَاتِکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَبَيَّنَ لَنَا سُنَّتَنَا وَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا فَقَالَ إِذَا صَلَّيْتُمْ فَأَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ ثُمَّ لْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذْ قَالَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْکُمْ اللَّهُ فَإِذَا کَبَّرَ وَرَکَعَ فَکَبِّرُوا وَارْکَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْکَعُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ يَسْمَعُ اللَّهُ لَکُمْ فَإِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی قَالَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا کَبَّرَ وَسَجَدَ فَکَبِّرُوا وَاسْجُدُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ وَإِذَا کَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَکُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِکُمْ التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ
سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، ابوکامل، محمد بن عبدالملک، ابوکامل، ابوعوانہ، قتادہ، یونس بن جبیر، حطان بن عبداللہ، رقاشی سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوموسی اشعری کے ساتھ نماز ادا کی جب وہ قعدہ کے قریب تھے تو ایک شخص نے کہاں نماز نیکی اور پاکیزگی کے ساتھ فرض کی گئی ہے جب حضرت ابوموسی اشعری نے نماز پوری کرلی اور سلام پھیر دیا تو فرمایا تم میں سے کس نے اس اس طرح کا یہ کلمہ کہا ہے لوگ خاموش رہے پھر فرمایا تم میں کون ایسا ایسا کلمہ کہنے والا ہے لوگ خاموش رہے تو فرمایا اے حطان شاید تو نے یہ کلمہ کہا ہو ؟ میں نے عرض کی میں نے نہیں کہا میں تو آپ سے ڈرتا تھا کہ مجھ سے ناراض نہ ہوجائیں تو ایک آدمی نے کہا میں نے کہا ہے اور میں نے اس کے ساتھ صرف نیکی ہی کا ارادہ کیا ہے تو حضرت ابوموسی اشعری (رض) نے فرمایا تم نہیں جانتے کہ تم کو اپنی نماز میں کیا پڑھنا چاہئے رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور ہمیں ہماری سنت واضح کی اور ہمیں نماز سکھائی اور فرمایا کہ جب تم نماز ادا کرو تو اپنی صفوں کو سیدھا کرو پھر تم میں سے کوئی تمہاری امامت کرے جب وہ تکبیر کہے تم تکبیر کہو اور جب وہ ( غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ) کہے تو تم آمین کہوتا کہ اللہ تم سے خوش ہو اور جب وہ تکبیر کہہ کر رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہہ کر رکوع کرو کیونکہ امام رکوع تم سے پہلے کرتا ہے اور رکوع سے تم سے پہلے اٹھتا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس طرح تمہارا عمل اس کے مقابلے میں ہوجائے گا اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہے تو تم (رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ) کہو اللہ تمہاری دعاؤں کو سنتا ہے کیونکہ اللہ تبارک وتعالی نے اپنے نبی کریم ﷺ کی زبانی سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فرمایا ہے جب وہ تکبیر کہہ کر سجدہ کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور سجدہ کرو امام سجدہ تم سے پہلے کرتا ہے اور سجدہ سے تم سے پہلے اٹھتا ہے پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارا یہ عمل امام کے مقابلہ میں ہوجائے گا اور جب وہ قعدہ میں بیٹھ جائے تو تمہارے قول میں سب سے پہلے یہ قول ہو (التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ )

905

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ قَتَادَةَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ وَفِي حَدِيثِ جَرِيرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ قَتَادَةَ مِنْ الزِّيَادَةِ وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَحَدٍ مِنْهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ قَالَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ إِلَّا فِي رِوَايَةِ أَبِي کَامِلٍ وَحْدَهُ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ قَالَ أَبُو إِسْحَقَ قَالَ أَبُو بَکْرِ ابْنُ أُخْتِ أَبِي النَّضْرِ فِي هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ مُسْلِمٌ تُرِيدُ أَحْفَظَ مِنْ سُلَيْمَانَ فَقَالَ لَهُ أَبُو بَکْرٍ فَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ هُوَ صَحِيحٌ يَعْنِي وَإِذَا قَرَأَ فَأَنْصِتُوا فَقَالَ هُوَ عِنْدِي صَحِيحٌ فَقَالَ لِمَ لَمْ تَضَعْهُ هَا هُنَا قَالَ لَيْسَ کُلُّ شَيْئٍ عِنْدِي صَحِيحٍ وَضَعْتُهُ هَا هُنَا إِنَّمَا وَضَعْتُ هَا هُنَا مَا أَجْمَعُوا عَلَيْهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، سعید بن ابی عروبہ، ابوغسان، معاذ بن ہشام، اسحاق بن ابراہیم، جریر، سلیمان، حضرت قتادہ (رض) سے تین مختلف اسانید سے یہی حدیث روایت کی گئی ہے لیکن اس میں یہ اضافہ بھی ہے کہ جب امام قرأت کرے تو تم خاموش رہو اور ان کی اس حدیث میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی زبان پر سمع اللہ لمن حمدہ جاری فرما دیا ہے البتہ امام مسلم سے اس حدیث کی سند کے بارے میں ابونضر کے بھانجے ابوبکر نے گفتگو کی تو امام مسلم نے فرمایا سلیمان سے بڑھ کر زیادہ حافظہ والا کون ہوسکتا ہے یعنی یہ روایت صحیح ہے تو امام مسلم (رح) سے ابوبکر نے کہا کہ پھر حضرت ابوہریرہ (رض) کی حدیث کا کیا حال ہے فرمایا مسلم نے وہ میرے نزدیک صحیح ہے یعنی جب امام قرأت کرے تو تم خاموش رہو تو اس نے کہا پھر آپ نے اس حدیث کو یہاں کیوں بیان نہیں کیا تو امام نے جواب دیا میں نے اس کتاب میں ہر اس حدیث کو نقل کیا جو میرے نزدیک صحیح ہو بلکہ اس میں میں نے ان احادیث کو نقل کیا ہے جس کی صحت پر سب کا اجماع ہو۔

906

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَضَی عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر، عبدالرزاق، معمر قتادہ ایک اور سند سے یہی حدیث حضرت قتادہ سے روایت کی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کی زبان مبارک پر (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کو جاری کردیا ہے۔

907

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ هُوَ الَّذِي کَانَ أُرِيَ النِّدَائَ بِالصَّلَاةِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ أَمَرَنَا اللَّهُ تَعَالَی أَنَّ نُصَلِّيَ عَلَيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَکَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْکَ قَالَ فَسَکَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ وَالسَّلَامُ کَمَا قَدْ عَلِمْتُمْ
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، مالک، نعیم بن عبداللہ، محمد بن عبداللہ بن زید انصاری، عبداللہ بن زید، ابومسعود انصاری (رض) سے روایت ہے کہ ہم سعد بن عباد (رض) کی مجلس میں تھے کہ ہمارے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو آپ ﷺ سے بشیر بن سعد (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم کو اللہ تبارک وتعالی نے آپ ﷺ پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے ہم آپ ﷺ پر کیسے درود بھیجیں رسول اللہ ﷺ خاموش رہے یہاں تک ہم تمنا کرنے لگے کہ آپ ﷺ سے اس طرح کا سوال نہ کیا جاتا پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم (اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) پڑھو اور سلام تم پہلے معلوم کرچکے ہو۔

908

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی قَالَ لَقِيَنِي کَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ فَقَالَ أَلَا أُهْدِي لَکَ هَدِيَّةً خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا قَدْ عَرَفْنَا کَيْفَ نُسَلِّمُ عَلَيْکَ فَکَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْکَ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی، کعب بن عجرہ، حضرت کعب بن عجرہ (رض) سے روایت ہے کہ ہمارے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو ہم نے عرض کیا ہم آپ ﷺ پر سلام کا طریقہ تو پہچان چکے ہیں ہم آپ ﷺ پر درور کیسے بھیجیں تو آپ ﷺ نے فرمایا تم یوں کہو (اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ )

909

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ وَمِسْعَرٍ عَنْ الْحَکَمِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ مِسْعَرٍ أَلَا أُهْدِي لَکَ هَدِيَّةً
زہیر بن حرب، ابوکریب، وکیع، شعبہ، مسعر، حکم سے بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے لیکن اس حدیث میں ہدیہ کرنے کا ذکر نہیں ہے۔

910

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّائَ عَنْ الْأَعْمَشِ وَعَنْ مِسْعَرٍ وَعَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ کُلُّهُمْ عَنْ الْحَکَمِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَلَمْ يَقُلْ اللَّهُمَّ
محمد بن بکار اسماعیل بن زکریا، اعمش مسعر، مالک بن مغول، حکم سے دوسری سند کے ساتھ بھی یہی حدیث مروی ہے لیکن اس میں (اَللّٰہُمَّ بَارِک) نہیں کہا بلکہ (وَبَارَکَ عَلٰی مُحَمَدٍ ) کہا ہے۔

911

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ أَنَّهُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْکَ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، روح، عبداللہ بن نافع، اسحاق بن ابراہیم، روح، مالک بن انس، عبداللہ بن ابی بکر، عمرو بن سلیم حضرت ابوحمید ساعدی سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم آپ ﷺ پر درود کیسے بھیجیں آپ ﷺ نے فرمایا کہو (اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) اے اللہ درود بھیج محمد ﷺ پر اور آپ ﷺ کی ازواج اور اولاد پر جیسا کہ تو نے درود بھیجا آل ابراہیم پر اور برکت نازل فرما محمد ﷺ پر اور آپ ﷺ کی ازواج واولاد پر جیسا کہ تو نے برکت نازل فرمائی آل ابراہیم پر بیشک تو تعریف کے لائق اور بزرگی والا ہے۔

912

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، علاء، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک بار مجھ پر درود بھیجے اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرے گا۔

913

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الْإِمَامُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب امام (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہے تو تم (لَکَ الْحَمْدُ ) کہو کیونکہ جس کا قول فرشتوں کے کہنے کے موافق ہوگا تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔

914

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ سُمَيٍّ
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، سہیل، حضرت ابوہریرہ (رض) اسی حدیث کے ہم معنی دوسری سند سے حدیث مروی ہے۔

915

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلَائِکَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ آمِينَ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہوجائے گی تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے ابن شہاب نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ آمین فرمایا کرتے تھے۔

916

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِکٍ وَلَمْ يَذْکُرْ قَوْلَ ابْنِ شِهَابٍ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ مالک کی حدیث کی طرح لیکن اس میں ابن شہاب (رض) کا قول نہیں ذکر کیا۔

917

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ أَبَا يُونُسَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ أَحَدُکُمْ فِي الصَّلَاةِ آمِينَ وَالْمَلَائِکَةُ فِي السَّمَائِ آمِينَ فَوَافَقَ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، عمرو، ابویونس، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز میں آمین کہتا ہے تو فرشتے آسمان میں آمین کہتے ہیں پھر ان میں سے ایک کی آمین دوسرے کے موافق ہوجاتی ہے تو اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔

918

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ أَحَدُکُمْ آمِينَ وَالْمَلَائِکَةُ فِي السَّمَائِ آمِينَ فَوَافَقَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
عبداللہ بن مسلمہ، مغیرہ، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ جب تم میں سے کوئی آمین کہتا ہے تو ملائکہ آسمان میں آمین کہتے ہیں ان میں سے ایک کی آمین دوسرے کے موافق ہوجاتی ہے تو اس نمازی کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔

919

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ (رض) سے یہی حدیث دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

920

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الْقَارِئُ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقَالَ مَنْ خَلْفَهُ آمِينَ فَوَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ أَهْلِ السَّمَائِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، سہیل، حضرت ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب پڑھنے والا یعنی امام (غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ) کہے اور اس کے پیچھے مقتدی آمین کہیں اور اس کا کہنا آسمان والوں کے موافق ہوجائے تو اس کے تمام گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔

921

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا سَقَطَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ نَعُودُهُ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی بِنَا قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا وَرَائَهُ قُعُودًا فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ وَإِذَا صَلَّی قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا أَجْمَعُونَ
یحییٰ بن یحیی، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابوکریب، سفیان، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، زہری، انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے پر سے گرپڑے تو آپ ﷺ کی دائیں جانب زخمی ہوگئی ہم آپ ﷺ کے پاس آپ کی عیادت کے لئے حاضر ہوئے تو نماز کا وقت آگیا آپ ﷺ نے ہم کو بیٹھ کر نماز پڑھائی اور ہم نے بھی آپ کے پیچھے بیٹھ کر نماز ادا کی جب نماز پوری ہوگئی تو آپ ﷺ نے فرمایا امام اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے جب وہ تکیبر کہے تو تم تکبیر کہو جب وہ سجدہ کرے تو تم سجدہ کرو اور جب وہ اٹھے تو تم بھی اٹھو اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہے تو تم (رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ) کہو جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔

922

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ خَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ فَصَلَّی لَنَا قَاعِدًا ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَهُ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابن شہاب، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے پر سے گر کر زخمی ہوگئے تو آپ ﷺ نے ہمیں بیٹھ کر نماز پڑھائی پھر پہلی حدیث کی طرح ذکر فرمایا۔

923

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُرِعَ عَنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا وَزَادَ فَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے پر سے گرپڑے تو آپ کی دائیں جانب زخمی ہوگئی، اس میں یہ اضافہ فرمایا کہ جب امام کھڑے ہو کر نماز پڑھائے تو تم کھڑے ہو کر نماز پڑھو باقی حدیث پہلی حدیث کی طرح ہے۔

924

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَی عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکِبَ فَرَسًا فَصُرِعَ عَنْهُ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَفِيهِ إِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا
ابن ابی عمر، معن بن عیسی، حضرت انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑی پر سوار ہوئے تو آپ ﷺ اس سے گرگئے اور آپ ﷺ کی دائیں جانب زخمی ہوگئی باقی حدیث ان کی حدیث کی طرح ہے لیکن اس میں ہے جب امام کھڑے ہو کر نماز پڑھائے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز ادا کرو۔

925

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي أَنَسٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ مِنْ فَرَسِهِ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَلَيْسَ فِيهِ زِيَادَةُ يُونُسَ وَمَالِکٍ
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنی گھوڑی سے گرپڑے تو آپ ﷺ کی دائیں جانب زخمی ہوگئی باقی حدیث گزر چکی۔

926

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اشْتَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ يَعُودُونَهُ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا فَصَلُّوا بِصَلَاتِهِ قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنْ اجْلِسُوا فَجَلَسُوا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا صَلَّی جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام اپنے والد سے، سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بیمار ہوگئے تو آپ ﷺ کے صحابہ میں سے چند لوگ آپ ﷺ کی عیادت کے لئے حاضر ہوئے رسول اللہ ﷺ نے بیٹھ کر نماز پڑھائی اور صحابہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے آپ ﷺ نے ان کو بیٹھنے کا اشارہ کیا تو وہ بیٹھ گئے آپ ﷺ نے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا امام اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو اور جب وہ اٹھے تو تم اٹھو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز ادا کرو۔

927

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي جَمِيعًا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
ابوربیع، زہرانی، حماد ابن زید، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن نمیر، ہشام بن عروہ سے بھی دوسری سند کے ساتھ یہی حدیث مروی ہے۔

928

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اشْتَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّيْنَا وَرَائَهُ وَهُوَ قَاعِدٌ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ تَکْبِيرَهُ فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا فَرَآنَا قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْنَا فَقَعَدْنَا فَصَلَّيْنَا بِصَلَاتِهِ قُعُودًا فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ إِنْ کِدْتُمْ آنِفًا لَتَفْعَلُونَ فِعْلَ فَارِسَ وَالرُّومِ يَقُومُونَ عَلَی مُلُوکِهِمْ وَهُمْ قُعُودٌ فَلَا تَفْعَلُوا ائْتَمُّوا بِأَئِمَّتِکُمْ إِنْ صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِنْ صَلَّی قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی بیماری میں ہم نے آپ ﷺ کے پیچھے اس طرح نماز ادا کی کہ آپ ﷺ بیٹھنے والے تھے اور حضرت ابوبکر (رض) لوگوں کو آپ ﷺ کی تکبیر سنا رہے تھے آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے تو ہم کو کھڑے ہوئے دیکھا آپ ﷺ نے ہمیں اشارہ فرمایا تو ہم بیٹھ گئے اور ہم نے آپ ﷺ کی نماز کے ساتھ بیٹھ کر نماز ادا کی جب سلام پھیرا تو آپ ﷺ نے فرمایا تم نے اس وقت وہ کام کیا جو فارسی اور رومی کرتے ہیں کہ وہ اپنے بادشاہوں کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور وہ بیٹھا ہوتا ہے ایسا نہ کرو اپنے ائمہ کی اقتداء کرو اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز ادا کرو اور اگر وہ بیٹھ کر نماز ادا کرے تو تم بھی بیٹھ کر نماز ادا کرو۔

929

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّؤَاسِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ خَلْفَهُ فَإِذَا کَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبَّرَ أَبُو بَکْرٍ لِيُسْمِعَنَا ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ
یحییٰ بن یحیی، حمید بن عبدالرحمن رواسی، ابوزبیر، جابر (رض) سے روایت ہے کہ ہم کو رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی اور ابوبکر (رض) آپ ﷺ کے خلیفہ تھے جب رسول اللہ ﷺ نے تکبیر کہی تو ابوبکر (رض) نے ہمیں سنانے کے لئے تکبیر کہی باقی حدیث حضرت لیث کی طرح ہے۔

930

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَلَا تَخْتَلِفُوا عَلَيْهِ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا صَلَّی جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ
قتیبہ بن سعید، مغیرہ، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امام صرف اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے تم اس سے اختلاف نہ کرو جب وہ تکبیر کہے تم تکبیر کہو جب وہ رکوع کرے تم رکوع کرو جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَه) کہے تو تم (رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ) کہو جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ بیٹھ کر نماز ادا کرے تو تم بھی سارے بیٹھ کر ہی نماز ادا کرو۔

931

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر ہمام بن منبہ، ابوہریرہ (رض) سے دوسری سند سے بھی یہ حدیث روایت کی گئی ہے۔

932

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ خَشْرَمٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا يَقُولُ لَا تُبَادِرُوا الْإِمَامَ إِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ
اسحاق بن ابراہیم، ابن خشرم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، ابوصالح، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تعلیم دیتے تھے کہ امام سے سبقت نہ کرو جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو اور جب وہ (وَلَا الضَّالِّينَ ) کہے تو تم آمین کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہے تو تم (اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ) کہو۔

933

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ إِلَّا قَوْلَهُ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ وَزَادَ وَلَا تَرْفَعُوا قَبْلَهُ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز در اور دی، سہیل بن ابوصالح، ابوہریرہ (رض) یہی حدیث ایک دوسری سند سے بھی مروی ہے مگر اس میں آپ ﷺ کا فرمان امام کہے (وَلَا الضَّالِّينَ ) تو تم آمین کہو، نہیں ہے۔

934

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَی وَهُوَ ابْنُ عَطَائٍ سَمِعَ أَبَا عَلْقَمَةَ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ فَإِذَا صَلَّی قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ فَإِذَا وَافَقَ قَوْلُ أَهْلِ الْأَرْضِ قَوْلَ أَهْلِ السَّمَائِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، یعلی بن عطاء، ابوعلقمہ، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امام ڈھال ہے جب وہ بیٹھ کر نماز ادا کرے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہے تو تم ( رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ) کہو جب زمین والوں کا قول آسمان والوں کے قول کے موافق ہوجائے تو ان کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔

935

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ وَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِذَا صَلَّی قَاعِدًا فَصَلَّوْا قُعُودًا أَجْمَعُونَ
ابوطاہر، ابن وہب، حیوہ، ابویونس، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امام صرف اس لئے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو جب وہ رکوع کرے تو تم رکوع کرو اور جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور جب وہ بیٹھ کر نماز ادا کرے تو تم بھی سب بیٹھ کر نماز ادا کرو۔

936

صحیح
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ فَقُلْتُ لَهَا أَلَا تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ بَلَی ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَصَلَّی النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعُوا لِي مَائً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوئَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّی النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ ضَعُوا لِي مَائً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوئَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّی النَّاسُ قُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ ضَعُوا لِي مَائً فِي الْمِخْضَبِ فَفَعَلْنَا فَاغْتَسَلَ ثُمَّ ذَهَبَ لِيَنُوئَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَصَلَّی النَّاسُ فَقُلْنَا لَا وَهُمْ يَنْتَظِرُونَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَتْ وَالنَّاسُ عُکُوفٌ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الْعِشَائِ الْآخِرَةِ قَالَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أَبِي بَکْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَأَتَاهُ الرَّسُولُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُکَ أَنْ تُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ وَکَانَ رَجُلًا رَقِيقًا يَا عُمَرُ صَلِّ بِالنَّاسِ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ أَنْتَ أَحَقُّ بِذَلِکَ قَالَتْ فَصَلَّی بِهِمْ أَبُو بَکْرٍ تِلْکَ الْأَيَّامَ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا الْعَبَّاسُ لِصَلَاةِ الظُّهْرِ وَأَبُو بَکْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَکْرٍ ذَهَبَ لِيَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا يَتَأَخَّرَ وَقَالَ لَهُمَا أَجْلِسَانِي إِلَی جَنْبِهِ فَأَجْلَسَاهُ إِلَی جَنْبِ أَبِي بَکْرٍ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ يُصَلِّي وَهُوَ قَائِمٌ بِصَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَکْرٍ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَدَخَلْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَهُ أَلَا أَعْرِضُ عَلَيْکَ مَا حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَاتِ فَعَرَضْتُ حَدِيثَهَا عَلَيْهِ فَمَا أَنْکَرَ مِنْهُ شَيْئًا غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ أَسَمَّتْ لَکَ الرَّجُلَ الَّذِي کَانَ مَعَ الْعَبَّاسِ قُلْتُ لَا قَالَ هُوَ عَلِيٌّ
احمد بن عبداللہ بن یونس، موسیٰ بن ابی عائشہ، عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں سیدہ عائشہ (رض) کے پاس حاضر ہوا تو میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ مجھے رسول اللہ ﷺ کے مرض کے بارے میں نہیں بتائیں گی فرمایا کیوں نہیں نبی کریم ﷺ کو بیماری سے افاقہ ہوا تو فرمایا کیا لوگوں نے نماز ادا کرلی ہے ہم نے عرض کیا نہیں وہ تو آپ ﷺ کا انتظار کر رہے ہیں اے اللہ کے رسول ﷺ ! آپ ﷺ نے فرمایا میرے لئے برتن میں پانی رکھ دو ہم نے ایسا ہی کیا آپ ﷺ نے اس سے غسل فرمایا پھر آپ چلنے لگے تو بےہوشی طاری ہوگئی پھر افاقہ ہوا تو فرمایا کیا لوگوں نے نماز ادا کرلی ہے ہم نے عرض کیا نہیں بلکہ یا رسول اللہ ﷺ وہ تو آپ ﷺ کا انتظار کر رہے ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا میرے لئے برتن میں پانی رکھ دو ہم نے ایسا ہی کیا آپ ﷺ نے غسل فرمایا پھر آپ ﷺ چلنے لگے تو آپ ﷺ پر بےہوشی طاری ہوگئی پھر افاقہ ہوا تو پوچھا کیا لوگوں نے نماز ادا کرلی ہم نے عرض کیا نہیں بلکہ وہ تو آپ ﷺ کا یا رسول اللہ ﷺ انتظار کر رہے ہیں سیدہ (رض) نے فرمایا صحابہ مسجد میں بیٹھے رسول اللہ ﷺ کا عشاء کی نماز کے لئے انتظار کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو سیدنا ابوبکر کی طرف بھیجا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تو اس نے جا کر کہا بیشک رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ کو حکم دے رہے ہیں کہ آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں اور ابوبکر نرم دل آدمی تھے اس لئے انہوں نے حضرت عمر (رض) سے کہا کہ آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ آپ اس کے زیادہ حقدار ہیں سیدہ نے فرمایا پھر ان کو حضرت ابوبکر (رض) نے ان دنوں کی نماز پڑھائی پھر رسول اللہ ﷺ نے اپنی جان میں کچھ کمی محسوس کی تو دو آدمیوں کے سہارے ظہر کی نماز کے لئے نکلے ان میں ایک حضرت عباس (رض) تھے اور ابوبکر (رض) لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے جب ابوبکر نے آپ ﷺ کو آتے دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے تو نبی کریم ﷺ نے ان کو اشارہ کیا کہ وہ پیچھے نہ ہوں اور آپ ﷺ نے ان دونوں کو فرمایا مجھے ابوبکر (رض) کے پہلو میں بٹھا دو تو آپ ﷺ کو ابوبکر (رض) کے پہلو میں بٹھا دیا گیا اور حضرت ابوبکر (رض) نماز ادا کرتے رہے کھڑے ہو کر نبی ﷺ کی اقتداء میں اور صحابہ بیٹھے ہوئے تھے عبیداللہ نے کہا میں ابن عباس (رض) کے پاس حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا کیا میں آپ کی خدمت میں عائشہ کی نبی ﷺ کے مرض کے بارے میں حدیث پیش نہ کروں جو آپ نے مجھے بیان کی ہے تو انہوں نے کہا لے آؤ تو میں نے سیدہ کی حدیث ان پر پیش کی تو انہوں نے اس سے کوئی انکار نہیں کیا سوائے اس کے کہ انہوں نے فرمایا کیا سیدہ نے تجھے عباس (رض) کے ساتھ جو آدمی تھا اس کا نام بتایا ہے میں نے کہا نہیں تو ابن عباس (رض) نے کہا وہ حضرت علی (رض) تھے۔

937

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ أَوَّلُ مَا اشْتَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ فَاسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِهَا وَأَذِنَّ لَهُ قَالَتْ فَخَرَجَ وَيَدٌ لَهُ عَلَی الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَيَدٌ لَهُ عَلَی رَجُلٍ آخَرَ وَهُوَ يَخُطُّ بِرِجْلَيْهِ فِي الْأَرْضِ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَتَدْرِي مَنْ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ هُوَ عَلِيٌّ
محمد بن رافع، عبد بن حمید، ابن رافع، عبدالرزاق، معمر زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ابتدا میں سیدہ میمونہ کے گھر میں بیمار ہوئے تو آپ ﷺ نے اپنی ازواج مطہرات سے عائشہ (رض) کے گھر میں ایام بیماری گزارنے کی اجازت طلب فرمائی آپ ﷺ کو اجازت دے دی گئی سیدہ فرماتی ہیں آپ ﷺ اس حال میں نکلے کہ آپ ﷺ کا ایک ہاتھ فضل بن عباس (رض) پر اور دوسرا ہاتھ ایک دوسرے آدمی پر تھا اور آپ ﷺ کے پاؤں گھسٹ رہے تھے حضرت عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا کیا تو جانتا ہے اس آدمی کو جس کا نام حضرت عائشہ (رض) نے نہیں لیا وہ کون تھا وہ حضرت علی (رض) تھے۔

938

صحیح
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي فَأَذِنَّ لَهُ فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلَاهُ فِي الْأَرْضِ بَيْنَ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَبَيْنَ رَجُلٍ آخَرَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بِالَّذِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ هَلْ تَدْرِي مَنْ الرَّجُلُ الْآخَرُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ عَلِيٌّ
عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل بن خالد، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، زوجہ نبی ﷺ سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب نبی کریم ﷺ کی تکلیف میں شدت ہوگئی تو آپ نے اپنی ازواج مطہرات سے اجازت طلب فرمائی کہ آپ اپنے ایام بیماری میرے گھر میں گزاریں انہوں نے آپ کو اجازت دیدی تو آپ دو آدمیوں کے درمیان نکلے اس حال میں کہ آپ کے پاؤں زمین پر گھسٹ رہے تھے ایک حضرت عباس بن عبدالمطلب اور ایک دوسرے آدمی کے سہارے۔ حضرت عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ کو سیدہ عائشہ کی اس بات کی خبر دی تو عبداللہ نے مجھے فرمایا کیا تو جانتا ہے کہ دوسرا آدمی کون تھا جس کا نام سیدہ عائشہ نے نہیں لیا ؟ میں نے عرض کیا نہیں تو ابن عباس نے فرمایا وہ حضرت علی (رض) تھے۔

939

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَقَدْ رَاجَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ وَمَا حَمَلَنِي عَلَی کَثْرَةِ مُرَاجَعَتِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقَعْ فِي قَلْبِي أَنْ يُحِبَّ النَّاسُ بَعْدَهُ رَجُلًا قَامَ مَقَامَهُ أَبَدًا وَإِلَّا أَنِّي کُنْتُ أَرَی أَنَّهُ لَنْ يَقُومَ مَقَامَهُ أَحَدٌ إِلَّا تَشَائَمَ النَّاسُ بِهِ فَأَرَدْتُ أَنْ يَعْدِلَ ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِي بَکْرٍ
عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل بن خالد، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے (ابوبکر صدیق کے امام نہ بنانے پر) اصرار کیا اور اس بار بار اصرار کی وجہ یہ تھی کہ مجھے اس بات کا خیال نہ تھا کہ آپ کے بعد لوگ اس سے محبت کریں گے جو آپ کے بعد آپ کی جگہ پر کھڑا ہوگا لیکن میرے دل میں یہ تھا کہ جو شخص آپ کی جگہ کھڑا ہوگا لوگ اس کو منحوس تصور کریں گے۔ تو اسی لئے میں نے ارادہ کیا کہ رسول اللہ ﷺ حضرت ابوبکر (رض) کو امام بنانے سے معاف رکھیں تو مناسب ہوگا۔

940

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتِي قَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ إِذَا قَرَأَ الْقُرْآنَ لَا يَمْلِکُ دَمْعَهُ فَلَوْ أَمَرْتَ غَيْرَ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا بِي إِلَّا کَرَاهِيَةُ أَنْ يَتَشَائَمَ النَّاسُ بِأَوَّلِ مَنْ يَقُومُ فِي مَقَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَرَاجَعْتُهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَقَالَ لِيُصَلِّ بِالنَّاسِ أَبُو بَکْرٍ فَإِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ
محمد بن رافع، عبد بن حمید، ابن رافع، عبد ابن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری، حمزہ بن عبداللہ بن عمر، عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ میرے گھر میں داخل ہوئے تو فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ابوبکر (رض) نرم دل آدمی ہیں جب قرآن کی تلاوت کرتے ہیں تو اپنے آنسوؤں کو روک نہیں سکتے اگر آپ ﷺ ابوبکر کے علاوہ کسی اور کو حکم دیں تو مناسب ہوگا۔ سیدہ فرماتی ہیں کہ اللہ کی قسم میرے لئے سوا اس بات کے کوئی بات پیش نظر نہ تھی کہ لوگ بد شگونی لیں گے اس سے جو سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کی جگہ کھڑا ہوگا فرماتی ہیں کہ میں نے دو یا تین مرتبہ اصرار کیا لیکن آپ ﷺ نے فرمایا کہ ابوبکر ہی لوگوں کو نماز پڑھائیں اور تم یوسف کے دور کی عورتوں جیسی ہو۔

941

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَی يَقُمْ مَقَامَکَ لَا يُسْمِعْ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَی يَقُمْ مَقَامَکَ لَا يُسْمِعْ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَتْ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَأَمَرُوا أَبَا بَکْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ قَالَتْ فَلَمَّا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَقَامَ يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ وَرِجْلَاهُ تَخُطَّانِ فِي الْأَرْضِ قَالَتْ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ سَمِعَ أَبُو بَکْرٍ حِسَّهُ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ مَکَانَکَ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی جَلَسَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ جَالِسًا وَأَبُو بَکْرٍ قَائِمًا يَقْتَدِي أَبُو بَکْرٍ بِصَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقْتَدِي النَّاسُ بِصَلَاةِ أَبِي بَکْرٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، وکیع، یحییٰ بن یحیی، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے اور حضرت بلال (رض) آپ ﷺ کو نماز کے لئے بلانے آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ نماز پڑھائے سیدہ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ابوبکر بہت نرم دل آدمی ہیں وہ آپ ﷺ کی جگہ پر کھڑے ہو کر لوگوں کو کب قرآن سنا سکیں گے کاش آپ ﷺ عمر کو حکم دیتے آپ ﷺ نے فرمایا ابوبکر کو حکم کرو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں سیدہ فرماتی ہیں میں نے حضرت حفصہ سے کہا کہ وہ آپ ﷺ کو کہیں کہ ابوبکر نرم دل آدمی ہیں جب وہ آپ ﷺ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو قرآن نہ سنا سکیں گے کاش آپ ﷺ عمر کو حکم دیتے تو انہوں نے آپ ﷺ کو کہا تو آپ ﷺ نے فرمایا تم تو یوسف کے دور کی عورتوں جیسی ہو ابوبکر کو حکم دو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تو میں نے کہا پس جب انہوں نے نماز شروع کی تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے بیماری میں تحفیف محسوس کی تو آپ ﷺ دو آدمیوں کے سہارے اس حال میں آئے کہ آپ ﷺ کے پاؤں مبارک سے زمین میں لکیر سی پڑ رہی تھی جب آپ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو حضرت ابوبکر (رض) نے آپ ﷺ کی آہٹ محسوس کرتے ہوئے پیچھے ہٹنا شروع کیا رسول اللہ ﷺ نے اشارے سے فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو رسول اللہ ﷺ تشریف لائے یہاں تک کہ ابوبکر (رض) کی بائیں طرف آکر بیٹھ گئے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں کو بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر کھڑے ہوئے اقتداء کر رہے تھے نبی کریم ﷺ کی نماز کی اور لوگ ابوبکر کی نماز کی اقتداء کر رہے تھے۔

942

صحیح
حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَفِي حَدِيثِهِمَا لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ فَأُتِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی أُجْلِسَ إِلَی جَنْبِهِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُهُمْ التَّکْبِيرَ وَفِي حَدِيثِ عِيسَی فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَبُو بَکْرٍ إِلَی جَنْبِهِ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ
منجاب بن حارث، ابن مسہر، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے اس مرض میں کہ جس میں آپ ﷺ کا انتقال ہوا ابن مسہر کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو لایا گیا یہاں تک کہ آپ ﷺ کو حضرت ابوبکر (رض) کے پہلو میں بٹھا دیا گیا اور آپ ﷺ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر (رض) ان کو تکبیر سنا رہے تھے۔

943

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَکْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ فَکَانَ يُصَلِّي بِهِمْ قَالَ عُرْوَةُ فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً فَخَرَجَ وَإِذَا أَبُو بَکْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَکْرٍ اسْتَأْخَرَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْ کَمَا أَنْتَ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِذَائَ أَبِي بَکْرٍ إِلَی جَنْبِهِ فَکَانَ أَبُو بَکْرٍ يُصَلِّي بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَکْرٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن نمیر، ہشام ابن نمیر، ہشام، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیماری میں حضرت ابوبکر صدیق (رض) کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں پس وہ ان کو نماز پڑھاتے رہے پھر رسول اللہ ﷺ نے اپنی طبیعت میں جب آرام محسوس کیا تو آپ باہر تشریف لائے اس وقت لوگوں کی امامت حضرت ابوبکر فرما رہے تھے جب ابوبکر (رض) نے آپ ﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابوبکر کو وہیں کھڑے رہنے کا اشارہ فرمایا رسول اللہ ﷺ ابوبکر کے پہلو میں بیٹھ گئے سیدنا ابوبکر (رض) رسول اللہ ﷺ کی نماز کے ساتھ نماز ادا کر رہے تھے اور صحابہ ابوبکر کی نماز کے ساتھ نماز ادا کر رہے تھے۔

944

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ و حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فِي وَجَعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ حَتَّی إِذَا کَانَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلَاةِ کَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتْرَ الْحُجْرَةِ فَنَظَرَ إِلَيْنَا وَهُوَ قَائِمٌ کَأَنَّ وَجْهَهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ ثُمَّ تَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِکًا قَالَ فَبُهِتْنَا وَنَحْنُ فِي الصَّلَاةِ مِنْ فَرَحٍ بِخُرُوجِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَکَصَ أَبُو بَکْرٍ عَلَی عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجٌ لِلصَّلَاةِ فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ أَنْ أَتِمُّوا صَلَاتَکُمْ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْخَی السِّتْرَ قَالَ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ يَوْمِهِ ذَلِکَ
عمرو ناقد، حسن حلوانی، عبد بن حمید، عبد، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، انس بن مالک حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ ابوبکر (رض) رسول اللہ ﷺ کے مرض وفات میں ان کو نماز پڑھاتے رہے یہاں تک کہ سوموار کے دن جب تمام صحابہ صفوں میں نماز ادا کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے حجرہ کا پردہ ہٹایا پھر کھڑے ہو کر ہماری طرف دیکھا آپ ﷺ کا چہرہ گویا کہ قرآن کے ورق کی طرح معلوم ہو رہا تھا پھر آپ ﷺ مسکرائے اور ہم لوگ نماز ہی میں بےانتہا خوش ہوگئے نبی کریم ﷺ کے نکلنے پر اور حضرت ابوبکر (رض) اپنی ایڑیوں پر اس گمان سے پیچھے ہٹ کر صف میں ملنے لگے کہ رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے نکلنے والے ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ مبارک سے اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری کرو پھر رسول اللہ ﷺ اپنے حجرہ میں چلے گئے اور پردہ گرا دیا اور اس روز رسول اللہ ﷺ نے رحلت فرمائی۔

945

صحیح
حَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَشَفَ السِّتَارَةَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ وَحَدِيثُ صَالِحٍ أَتَمُّ وَأَشْبَعُ
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، زہری حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کا آخری دیدار سوموار کے دن پردہ کے اٹھانے کے وقت کیا اسی قصہ کے ساتھ باقی حدیث مبارکہ گزر چکی۔

946

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا
محمد بن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری سے یہی حدیث ایک اور سند کے ساتھ بھی مروی ہے۔

947

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَذَهَبَ أَبُو بَکْرٍ يَتَقَدَّمُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحِجَابِ فَرَفَعَهُ فَلَمَّا وَضَحَ لَنَا وَجْهُ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا نَظَرْنَا مَنْظَرًا قَطُّ کَانَ أَعْجَبَ إِلَيْنَا مِنْ وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وَضَحَ لَنَا قَالَ فَأَوْمَأَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ إِلَی أَبِي بَکْرٍ أَنْ يَتَقَدَّمَ وَأَرْخَی نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِجَابَ فَلَمْ نَقْدِرْ عَلَيْهِ حَتَّی مَاتَ
محمد بن مثنی، ہارون بن عبداللہ، عبدالصمد، عبدالعزیز، انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تین دن تک تشریف نہ لائے اور ان دنوں میں حضرت ابوبکر (رض) جماعت کراتے رہے نبی کریم ﷺ نے پردہ کے پاس کھڑے ہو کر اس کو اٹھایا جب نبی کریم ﷺ کا چہرہ ہمارے لئے واضح ہوگیا تو ہم نے اس منظر سے زیادہ کوئی منظر نہیں دیکھا جو ہمارے نزدیک نبی ﷺ کے چہرہ اقدس سے زیادہ پسند ہو نبی کریم ﷺ نے ابوبکر (رض) کو اشارہ کیا کہ وہ نماز پڑھاتے رہیں اور نبی کریم ﷺ نے پردہ نیچے گرا دیا پھر ہم آپ ﷺ کی زیارت پر قادر نہ ہو سکے یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ کا وصال ہوگیا۔

948

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاشْتَدَّ مَرَضُهُ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ مَتَی يَقُمْ مَقَامَکَ لَا يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَقَالَ مُرِي أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَإِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ قَالَ فَصَلَّی بِهِمْ أَبُو بَکْرٍ حَيَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی، زائدہ، عبدالملک بن عمیر، ابوبردہ، حضرت ابوموسی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بیمار ہوگئے اور آپ ﷺ کا مرض بڑھ گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں سیدہ عائشہ (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ابوبکر نرم دل آدمی ہیں جب آپ ﷺ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو نماز پڑھانے کی طاقت نہ پاسکیں گے آپ ﷺ نے سیدہ عائشہ (رض) سے فرمایا ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تم تو یوسف کے دور کی عورتوں کی طرح ہو تو ابوبکر (رض) رسول اللہ ﷺ کی زندگی ہی میں لوگوں کو نماز پڑھاتے رہے۔

949

صحیح
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ إِلَی بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ لِيُصْلِحَ بَيْنَهُمْ فَحَانَتْ الصَّلَاةُ فَجَائَ الْمُؤَذِّنُ إِلَی أَبِي بَکْرٍ فَقَالَ أَتُصَلِّي بِالنَّاسِ فَأُقِيمُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَصَلَّی أَبُو بَکْرٍ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ فِي الصَّلَاةِ فَتَخَلَّصَ حَتَّی وَقَفَ فِي الصَّفِّ فَصَفَّقَ النَّاسُ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ لَا يَلْتَفِتُ فِي الصَّلَاةِ فَلَمَّا أَکْثَرَ النَّاسُ التَّصْفِيقَ الْتَفَتَ فَرَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ امْکُثْ مَکَانَکَ فَرَفَعَ أَبُو بَکْرٍ يَدَيْهِ فَحَمِدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی مَا أَمَرَهُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذَلِکَ ثُمَّ اسْتَأْخَرَ أَبُو بَکْرٍ حَتَّی اسْتَوَی فِي الصَّفِّ وَتَقَدَّمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ يَا أَبَا بَکْرٍ مَا مَنَعَکَ أَنْ تَثْبُتَ إِذْ أَمَرْتُکَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ مَا کَانَ لِابْنِ أَبِي قُحَافَةَ أَنْ يُصَلِّيَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لِي رَأَيْتُکُمْ أَکْثَرْتُمْ التَّصْفِيقَ مَنْ نَابَهُ شَيْئٌ فِي صَلَاتِهِ فَلْيُسَبِّحْ فَإِنَّهُ إِذَا سَبَّحَ الْتُفِتَ إِلَيْهِ وَإِنَّمَا التَّصْفِيحُ لِلنِّسَائِ
یحییٰ بن یحیی، مالک، سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بنو عمرو بن عوف کے درمیان صلح کرانے کے لئے تشریف لے گئے جب نماز کا وقت ہوگیا تو مؤذن حضرت ابوبکر کے پاس آیا اور کہا کیا آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں گے تو میں اقامت کہوں فرمایا ہاں، ابوبکر نے نماز پڑھائی رسول اللہ ﷺ آئے تو لوگ نماز میں تھے آپ ﷺ لوگوں میں سے گزرتے ہوئے صف میں جا کر کھڑے ہوگئے لوگوں نے ہاتھ پر ہاتھ مارا اور حضرت ابوبکر صدیق (رض) نماز میں کسی طرف متوجہ نہیں ہوتے تھے جب لوگوں کی تصفیق (تالیاں بجانا) زیادہ ہوگئی تو وہ متوجہ ہوئے اور رسول اللہ ﷺ کو دیکھا رسول اللہ ﷺ نے اشارہ کیا کہ تم اپنی جگہ کھڑے رہو حضرت ابوبکر (رض) نے اپنے ہاتھوں کو بلند کیا اور نبی ﷺ کے حکم کے مطابق اللہ کی حمد کی پھر ابوبکر پیچھے ہو کر صف میں برابر آگئے اور نبی کریم ﷺ آگے تشریف لے گئے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا اے ابوبکر جب میں نے تجھ کو حکم دیا تو تم اپنی جگہ پر کیوں نہ کھڑے رہے ؟ تو ابوبکر (رض) نے عرض کیا کہ ابن قحافہ کے لئے رسول اللہ ﷺ کے سامنے لوگوں کو نماز پڑھانا مناسب نہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے تم کو کثرت کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہوئے دیکھا جب تمہیں نماز میں کوئی چیز پیش آجائے تو تم سُبْحَانَ اللَّهِ کہو جب سُبْحَانَ اللَّهِ کہا جائے گا تو امام متوجہ ہوجائے گا تصفیق عورتوں کے لئے ہے۔

950

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِکٍ وَفِي حَدِيثِهِمَا فَرَفَعَ أَبُو بَکْرٍ يَدَيْهِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَرَجَعَ الْقَهْقَرَی وَرَائَهُ حَتَّی قَامَ فِي الصَّفِّ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز ابن ابی حازم، قتیبہ، یعقوب ابن عبدالرحمن، ابی حازم، سہل بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ مالک کی حدیث کی طرح حدیث روایت کی گئی ہے ان کی حدیث میں ہے کہ ابوبکر (رض) نے اپنے ہاتھ بلند کئے اللہ کی تعریف کی اور پھر الٹے پاؤں لوٹ کر پیچھے صف میں آکر کھڑے ہوگئے۔

951

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ ذَهَبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْلِحُ بَيْنَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَقَ الصُّفُوفَ حَتَّی قَامَ عِنْدَ الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ وَفِيهِ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجَعَ الْقَهْقَرَی
محمد بن عبداللہ بن بزیع، عبدالاعلی، عبیداللہ بن ابی حازم، سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ بنو عمرو بن عوف کے درمیان میں صلح کروانے کے لئے تشریف لے گئے باقی حدیث ان کی حدیث کی طرح ہے اس میں اضافہ یہ ہے کہ آپ ﷺ صفوں سے نکلتے ہوئے پہلی صف میں آکر کھڑے ہوگئے اور حضرت ابوبکر (رض) الٹے پاؤں پیچھے آگئے۔

952

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبُوکَ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَتَبَرَّزَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ الْغَائِطِ فَحَمَلْتُ مَعَهُ إِدَاوَةً قَبْلَ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ أَخَذْتُ أُهَرِيقُ عَلَی يَدَيْهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ وَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يُخْرِجُ جُبَّتَهُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ کُمَّا جُبَّتِهِ فَأَدْخَلَ يَدَيْهِ فِي الْجُبَّةِ حَتَّی أَخْرَجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْ أَسْفَلِ الْجُبَّةِ وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ ثُمَّ تَوَضَّأَ عَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ أَقْبَلَ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَأَقْبَلْتُ مَعَهُ حَتَّی نَجِدُ النَّاسَ قَدْ قَدَّمُوا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَصَلَّی لَهُمْ فَأَدْرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی الرَّکْعَتَيْنِ فَصَلَّی مَعَ النَّاسِ الرَّکْعَةَ الْآخِرَةَ فَلَمَّا سَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُتِمُّ صَلَاتَهُ فَأَفْزَعَ ذَلِکَ الْمُسْلِمِينَ فَأَکْثَرُوا التَّسْبِيحَ فَلَمَّا قَضَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَالَ أَحْسَنْتُمْ أَوْ قَالَ قَدْ أَصَبْتُمْ يَغْبِطُهُمْ أَنْ صَلَّوْا الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا
محمد بن رافع، حسن بن علی حلوانی، عبدالرزاق، ابن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن شہاب، عباد بن زیاد، عروہ بن مغیرہ بن شعبہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ تبوک میں شرکت کی رسول اللہ ﷺ نماز فجر سے پہلے قضائے حاجت کے لئے باہر نکلے اور میں لوٹا اٹھائے آپ ﷺ کے ساتھ ہوگیا جب رسول اللہ ﷺ میری طرف پلٹے تو میں لوٹے سے آپ ﷺ کے ہاتھوں پر پانی ڈالنے لگا اور آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ تین مرتبہ دھوئے پھر اپنے چہرے کو دھویا پھر آپ ﷺ نے اپنی کہنیوں کو اپنے جبہ سے نکالنا چاہا تو آستین تنگ تھیں آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ جبے کے اندر داخل کیا یہاں تک کہ اپنی کہنیوں کو جبے کے نیچے سے نکالا اور ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھویا پھر موزوں کے اوپر والے حصہ پر مسح کیا پھر آپ ﷺ واپس آئے اور حضرت مغیرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ واپس آیا یہاں تک کہ ہم نے لوگوں کو پایا کہ انہوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف کو امام بنا لیا ہے انہوں نے ان کی نماز پڑھائی رسول اللہ ﷺ کو دو رکعتوں میں سے ایک رکعت ملی اور آپ ﷺ نے لوگوں کے ساتھ دوسری رکعت ادا کی جب حضرت عبدالرحمن بن عوف نے سلام پھیرا تو رسول اللہ ﷺ اپنی نماز کو پورا کرنے کے لئے کھڑے ہوگئے اس بات نے مسلمانوں کو پریشان کردیا تو انہوں نے سُبْحَانَ اللَّهِ کہنے کی کثرت کردی جب نبی کریم ﷺ نے اپنی نماز پوری کرلی تو ان کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا تم نے اچھا کیا فرمایا تم نے ٹھیک کیا اور ان کی تعریف کی اور فرمایا کہ تم نے نماز کو اس کے وقت میں ادا کیا۔

953

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَالْحُلْوَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ نَحْوَ حَدِيثِ عَبَّادٍ قَالَ الْمُغِيرَةُ فَأَرَدْتُ تَأْخِيرَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُ
محمد بن رافع، حسن بن علی حلوانی، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن شہاب، اسماعیل بن محمد بن سعد، حمزہ بن مغیرہ سے روایت ہے اسی طرح دوسری سند کے ساتھ بھی منقول ہے اس میں ہے کہ حضرت مغیرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے ارادہ کیا کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف کو پیچھے کروں لیکن نبی کریم ﷺ نے فرمایا رہنے دو ۔

954

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَائِ زَادَ حَرْمَلَةُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَقَدْ رَأَيْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يُسَبِّحُونَ وَيُشِيرُونَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، زہری، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تسبیح مردوں کے لئے اور تصفیق (تالیاں بجانا) عورتوں کے لئے ہے ابن شہاب (رض) کہتے ہیں کہ میں نے چند علماء کو دیکھا جو تسبیح اور اشارہ کرتے تھے۔

955

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
قتیبہ بن سعید، فضیل بن عیاض، ابوکریب، ابومعاویہ، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، ابی صالح ابوہریرہ (رض) سے یہی حدیث اس سند کے ساتھ نقل کی گئی ہے

956

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ فِي الصَّلَاةِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام، ابوہریرہ (رض) سے یہی حدیث ایک اور سند سے نقل کی گئی ہے لیکن اس میں اضافہ ہے کہ یہ عمل نماز میں کریں۔

957

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ يَوْمًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ يَا فُلَانُ أَلَا تُحْسِنُ صَلَاتَکَ أَلَا يَنْظُرُ الْمُصَلِّي إِذَا صَلَّی کَيْفَ يُصَلِّي فَإِنَّمَا يُصَلِّي لِنَفْسِهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَأُبْصِرُ مِنْ وَرَائِي کَمَا أُبْصِرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ
ابوکریب، محمد بن علاء ہمدانی، ابواسامہ، ولید ابن کثیر، سعید بن ابی سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک نماز پڑھائی پھر مڑے اور فرمایا اے فلاں تم نے اپنی نماز اچھی طرح ادا کیوں نہیں کی کیا نمازی کو دکھائی نہیں دیتا ہے کہ اس نے کس طرح نماز ادا کی ہے حالانکہ وہ اپنے ہی لئے نماز ادا کرتا ہے اور اللہ کی قسم میں اپنے پیچھے سے بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جس طرح اپنے آگے دیکھتا ہوں۔

958

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَی عَلَيَّ رُکُوعُکُمْ وَلَا سُجُودُکُمْ إِنِّي لَأَرَاکُمْ وَرَائَ ظَهْرِي
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ (رض) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تم میرا رخ ادھر دیکھتے ہو اللہ کی قسم مجھ پر تمہارے رکوع اور تمہارے سجود پوشیدہ نہیں اور میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔

959

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَقِيمُوا الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاکُمْ مِنْ بَعْدِي وَرُبَّمَا قَالَ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا رَکَعْتُمْ وَسَجَدْتُمْ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رکوع اور سجود کو اچھی طرح ادا کیا کرو اللہ کی قسم میں بیشک تم کو پشت کے پیچھے سے دیکھتا ہوں اور فرمایا کہ بعض مرتبہ تم کو اپنی پیٹھ پیچھے رکوع اور سجدہ کی حالت میں دیکھتا ہوں۔

960

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ کِلَاهُمَا عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتِمُّوا الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاکُمْ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا مَا رَکَعْتُمْ وَإِذَا مَا سَجَدْتُمْ وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ إِذَا رَکَعْتُمْ وَإِذَا سَجَدْتُمْ
ابوغسان، معاذ، ابن ہشام، محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، سعید، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ رکوع اور سجود پورا پورا ادا کیا کرو پس اللہ کی قسم میں تم کو اپنی پشت سے دیکھتا ہوں جب تم رکوع یا سجدہ کرو۔

961

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَ ابْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاةَ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي إِمَامُکُمْ فَلَا تَسْبِقُونِي بِالرُّکُوعِ وَلَا بِالسُّجُودِ وَلَا بِالْقِيَامِ وَلَا بِالِانْصِرَافِ فَإِنِّي أَرَاکُمْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِکْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَکَيْتُمْ کَثِيرًا قَالُوا وَمَا رَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن حجر، ابوبکر، ابن حجر، ابوبکر، علی بن مسہر، مختاربن فلفل، انس سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی جب نماز پوری کرچکے تو ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اے لوگوں میں تمہارا امام ہوں مجھ سے رکوع سجدہ قیام کے ادا کرنے اور سلام پھیرنے میں سبقت نہ کرو میں تم کو آگے اور اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں پھر فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے اگر تم وہ دیکھو جو میں دیکھتا ہوں تو تم کم ہنسو اور روؤ زیادہ، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ نے کیا دیکھا فرمایا میں نے جنت دوزخ کو دیکھا۔

962

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ جَمِيعًا عَنْ الْمُخْتَارِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ وَلَا بِالِانْصِرَافِ
قتیبہ بن سعید، جریر، ابن نمیر، اسحاق بن ابراہیم، ابن فضیل، مختاربن فلفل، انس سے یہی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے لیکن اس میں نماز سے پھر نے کا ذکر نہیں۔

963

صحیح
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادٍ قَالَ خَلَفٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا يَخْشَی الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ
خلف بن ہشام، ابوربیع، زہرانی، قتیبہ بن سعید، حماد، خلف بن حماد بن زید، محمد بن زیاد حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ محمد ﷺ نے فرمایا کیا وہ آدمی اس بات سے نہیں ڈرتا جو اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا سر گدھے کے سر سے تبدیل کر دے۔

964

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ مَا يَأْمَنُ الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ فِي صَلَاتِهِ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ صُورَتَهُ فِي صُورَةِ حِمَارٍ
عمرو بن ناقد، زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، یونس محمد بن زیاد، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا امن میں نہیں رہتا وہ شخص جو نماز میں اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت کو گدھے کی صورت سے تبدیل کر دے۔

965

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ جَمِيعًا عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ کُلُّهُمْ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ وَجْهَهُ وَجْهَ حِمَارٍ
عبدالرحمن بن سلام، عبدالرحمن بن ربیع بن مسلم، ربیع ابن مسلم، عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، حماد بن سلمہ، محمد بن زیاد، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا بےخوف ہے وہ آدمی جو اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا چہرہ گدھے کے چہرے کی طرح کر دے۔

966

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَی السَّمَائِ فِي الصَّلَاةِ أَوْ لَا تَرْجِعُ إِلَيْهِمْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، مسیب، تمیم بن طرفہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو لوگ نماز میں اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں ان کو اس سے رک جانا چاہئے ورنہ اندیشہ ہے کہ ان کی نگاہ واپس نہ آئے۔

967

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ رَفْعِهِمْ أَبْصَارَهُمْ عِنْدَ الدُّعَائِ فِي الصَّلَاةِ إِلَی السَّمَائِ أَوْ لَتُخْطَفَنَّ أَبْصَارُهُمْ
ابوطاہر، عمرو بن سواد، ابن وہب، لیث بن سعد، جعفر، ربیعہ، عبدالرحمن، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا لوگوں کو نماز میں دعا کے وقت اپنی نظروں کو آسمان کی طرف اٹھانے سے باز آجانا چاہئے ورنہ ان کی نگاہیں چھین لی جائیں گی۔

968

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاکُمْ رَافِعِي أَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْکُنُوا فِي الصَّلَاةِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَرَآنَا حَلَقًا فَقَالَ مَالِي أَرَاکُمْ عِزِينَ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَلَا تَصُفُّونَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهَا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهَا قَالَ يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الْأُوَلَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، مسیب بن رافع، تمیم بن طرفہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کیا وجہ ہے کہ میں تم کو ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھتا ہوں جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں، نماز میں سکون رکھا کرو فرماتے ہیں دوبارہ ایک دن تشریف لائے تو ہم کو حلقوں میں بیٹھے ہوئے دیکھا تو فرمایا کیا وجہ ہے کہ میں تم کو متفرق طور پر بیٹھے ہوئے دیکھتا ہوں پھر ایک مرتبہ ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا کیا تم صفیں نہیں بناتے جیسا کہ فرشتے اپنے رب کے پاس صفیں بناتے ہیں فرمایا کہ پہلی صف کو مکمل کیا کرو اور صف میں مل مل کر کھڑے ہوا کرو۔

969

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
ابوسعید اشج، وکیع، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اعمش سے اس سند کے ساتھ بھی یہی حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔

970

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَی الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مَنْ عَلَی يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔

971

صحیح
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ فُرَاتٍ يَعْنِي الْقَزَّازَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُکُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ
قاسم بن زکریا، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، عبیداللہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی پس جب ہم سلام پھیرتے تو ہم اپنے ہاتھوں سے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہتے نبی کریم ﷺ نے ہماری طرف دیکھا تو فرمایا تمہارا کیا حال ہے کہ تم اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دم جب تم میں سے کوئی سلام پھیرے تو چاہئے کہ اپنے ساتھی کی طرف اشارہ نہ کرے بلکہ اس کی طرف متوجہ ہو۔

972

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ اسْتَوُوا وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ لِيَلِنِي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، عمارہ بن عمیرتمیمی، ابن معمر، ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے کندھوں پر نماز کے وقت ہاتھ پھیرتے اور فرماتے برابر ہوجاؤ اور آگے پیچھے نہ ہو ورنہ تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑجائے گی اور چاہئے کہ تم میں سے جو عقلمند اور سمجھدار ہوں وہ قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں حضرت ابومسعود (رض) نے فرمایا آج تو لوگوں میں سخت اختلاف ہوگیا ہے۔

973

صحیح
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
اسحاق، جریر، ابن خشرم، عیسیٰ ابن یونس، ابن ابی عمر، ابن عیینہ سے بھی اسی طرح حدیث مروی ہے۔

974

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ وَصَالِحُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ وَرْدَانَ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنِي خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَلِنِي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثَلَاثًا وَإِيَّاکُمْ وَهَيْشَاتِ الْأَسْوَاقِ
یحییٰ بن حبیب حارثی، صالح بن حاتم بن وردان، یزید بن زریع، خالد ابی معشر، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو عقل و شعور والے لوگ ہوں وہ میرے قریب ہوں پھر جو ان سے ملے ہوئے ہوں تین مرتبہ فرمایا نیز فرمایا تم بازار کی لغو باتوں سے بچو۔

975

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوُّوا صُفُوفَکُمْ فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنی صفوں کو درست کرو کیونکہ صفوں کو سیدھا کرنے سے نماز کی تکمیل ہوتی ہے۔

976

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتِمُّوا الصُّفُوفَ فَإِنِّي أَرَاکُمْ خَلْفَ ظَهْرِي
شیبان بن فروخ، عبدالوارث، عبدالعزیز، ابن صہیب انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا صفوں کو پورا کرو کیونکہ میں تم کو اپنی پیٹھ پیچھے سے دیکھتا ہوں۔

977

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ أَقِيمُوا الصَّفَّ فِي الصَّلَاةِ فَإِنَّ إِقَامَةَ الصَّفِّ مِنْ حُسْنِ الصَّلَاةِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی احادیث میں سے ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا نماز میں صف کو درست رکھو کیونکہ صف کو سیدھا رکھنا نماز کی خوبصورتی میں سے ہے۔

978

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ الْغَطَفَانِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِکُمْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، سالم بن ابی جعد، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اپنی صفوں کو درست رکھا کرو ورنہ اللہ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔

979

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا حَتَّی کَأَنَّمَا يُسَوِّي بِهَا الْقِدَاحَ حَتَّی رَأَی أَنَّا قَدْ عَقَلْنَا عَنْهُ ثُمَّ خَرَجَ يَوْمًا فَقَامَ حَتَّی کَادَ يُکَبِّرُ فَرَأَی رَجُلًا بَادِيًا صَدْرُهُ مِنْ الصَّفِّ فَقَالَ عِبَادَ اللَّهِ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِکُمْ
یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک بن حرب، نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہماری صفوں کو اس طرح سیدھا کرتے تھے جیسا کہ آپ ﷺ ان کے ساتھ تیروں کو سیدھا کر رہے ہیں یہاں تک کہ جب آپ ﷺ نے دیکھا کہ ہم نے آپ سے اس بات کو سمجھ لیا ہے پھر ایک دن آپ ﷺ نماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوئے یہاں تک کہ آپ ﷺ تکیبر کہنے والے تھے کہ آپ ﷺ نے ایک دیہاتی آدمی کے سینہ کو صف سے نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا اے اللہ کے بندو اپنی صفوں کو سیدھا رکھا کرو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔

980

صحیح
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
حسن بن ربیع، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواحوص، قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، یہی حدیث اس دوسری سند سے بھی روایت کی گئی ہے۔

981

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَائِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابوبکر، ابوصالح سمان، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر لوگوں کو معلوم ہو کہ اذان دینے اور صف اول میں نماز پڑھنے کو کیا ثواب ہے اور وہ ان کو اگر بغیر قرعہ اندازی کے نہ پاسکیں تو قرعہ اندازی کریں اگر ان کو اول وقت نماز پڑھنے کی فضیلت کا پتہ چل جائے تو اس کی طرف سبقت کریں اور اگر ان کو عشاء اور فجر کی نماز کی فضیلت کا علم ہوجائے تو وہ ضرور جائیں اگرچہ گھسٹ کر ہی کیوں نہ ہو۔

982

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ الْعَبْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا فَقَالَ لَهُمْ تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي وَلْيَأْتَمَّ بِکُمْ مَنْ بَعْدَکُمْ لَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّی يُؤَخِّرَهُمْ اللَّهُ
شیبان بن فروخ، ابواشہب، ابی نصرہ عبدی، ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کو پچھلی صف میں دیکھا تو ان سے فرمایا آگے بڑھو اور میری اقتداء کرو تاکہ تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں جو لوگ ہمیشہ پیچھے ہٹتے رہتے ہیں ان کو اللہ تعالیٰ پیچھے کردیتا ہے۔

983

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمًا فِي مُؤَخَّرِ الْمَسْجِدِ فَذَکَرَ مِثْلَهُ
عبداللہ بن عبدالرحمن، محمد بن عبداللہ رقاشی، بشر بن منصور، جریر، ابونصرہ، ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کچھ لوگوں کو مسجد کے آخر میں دیکھا تو ان سے یہی فرمایا جو اوپر ذکر ہوا ہے۔

984

صحیح
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْهَيْثَمِ أَبُو قَطَنٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ تَعْلَمُونَ أَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ لَکَانَتْ قُرْعَةً و قَالَ ابْنُ حَرْبٍ الصَّفِّ الْأَوَّلِ مَا کَانَتْ إِلَّا قُرْعَةً
ابراہم بن دینار، محمد بن حرب واسطی، عمرو بن ہشیم، ابوقطن، شعبہ، قتادہ، خلاس، ابورافع، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم یہ جانتے کہ پہلی صف میں کیا اجر ہے تو اس کے لئے قرعہ اندازی ہوتی۔

985

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَائِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا
زہیر بن حرب، جریر سہیل، ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مردوں کی بہترین صف پہلی اور سب سے بری آخری ہے اور عورتوں کی سب سے افضل صف آخری ہے اور سب سے بری پہلی ہے۔

986

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، حضرت سہیل (رض) نے بھی حضرت ابوہریرہ (رض) سے اس سند سے یہی حدیث روایت کی ہے۔

987

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِي أُزُرِهِمْ فِي أَعْنَاقِهِمْ مِثْلَ الصِّبْيَانِ مِنْ ضِيقِ الْأُزُرِ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَائِلٌ يَا مَعْشَرَ النِّسَائِ لَا تَرْفَعْنَ رُئُوسَکُنَّ حَتَّی يَرْفَعَ الرِّجَالُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان ابی حازم، سہل بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ تنگی کی وجہ سے اپنے تہنبد بچوں کی طرح اپنے گلوں میں باندھ کر نبی کریم ﷺ کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے تو کسی کہنے والے نے کہا اے عورتوں کی جماعت تم اپنے سروں کو مت اٹھاؤ یہاں تک کہ مرد اپنے سر نہ اٹھالیں۔

988

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ سَالِمًا يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَأْذَنَتْ أَحَدَکُمْ امْرَأَتُهُ إِلَی الْمَسْجِدِ فَلَا يَمْنَعْهَا
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، زہیر، سفیان بن عیینہ، زہری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کی عورت اس سے مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو وہ اس کو نہ روکے۔

989

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَمْنَعُوا نِسَائَکُمْ الْمَسَاجِدَ إِذَا اسْتَأْذَنَّکُمْ إِلَيْهَا قَالَ فَقَالَ بِلَالُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ قَالَ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ فَسَبَّهُ سَبًّا سَيِّئًا مَا سَمِعْتُهُ سَبَّهُ مِثْلَهُ قَطُّ وَقَالَ أُخْبِرُکَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اپنی عورتوں کو مساجد سے نہ روکو جب وہ تم سے اس کی اجازت طلب کریں بلال بن عبداللہ نے عرض کیا اللہ کی قسم ہم ان کو ضرور منع کریں گے جس پر حضرت عبداللہ (رض) نے ان پر اس قدر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ اتنا کسی پر ناراض نہ ہوئے تھے اور فرمایا میں تجھ کو رسول اللہ ﷺ کے فرمان کی خبر دیتا ہوں اور تو کہتا ہے کہ ہم ان کو ضرور منع کریں گے۔

990

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَابْنُ إِدْرِيسَ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَمْنَعُوا إِمَائَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّهِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابن ادریس، عبیداللہ، نافع، ابن عمر سے رایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم اللہ کی باندیوں کو مسجدوں سے نہ روکو۔

991

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا اسْتَأْذَنَکُمْ نِسَاؤُکُمْ إِلَی الْمَسَاجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ
ابن نمیر، حنظلہ، سالم، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جب تم سے تمہاری عورتیں مسجدوں کی طرف جانے کی اجازت طلب کریں تو ان کو اجازت دے دو ۔

992

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَمْنَعُوا النِّسَائَ مِنْ الْخُرُوجِ إِلَی الْمَسَاجِدِ بِاللَّيْلِ فَقَالَ ابْنٌ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ لَا نَدَعُهُنَّ يَخْرُجْنَ فَيَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا قَالَ فَزَبَرَهُ ابْنُ عُمَرَ وَقَالَ أَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ لَا نَدَعُهُنَّ
ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، مجاہد، ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم عورتوں کو رات کے وقت مساجد کی طرف نکلنے سے نہ روکو تو ابن عمر (رض) کے بیٹے نے عرض کیا کہ ہم تو ان کو نہیں جانے دیں گے تاکہ وہ اس کو دھوکہ و فریب کا ذریعہ نہ بنالیں ابن عمر (رض) نے اپنے بیٹے کو خوب ڈانٹا اور فرمایا کہ میں تو رسول اللہ ﷺ کا قول نقل کرتا ہوں اور تو کہتا ہے ہم ان کو اجازت نہیں دیں گے۔

993

صحیح
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
علی بن خشرم، عیسی، اعمش، اسی حدیث کی دوسری سند بیان کی ہے۔

994

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَابْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَائُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْذَنُوا لِلنِّسَائِ بِاللَّيْلِ إِلَی الْمَسَاجِدِ فَقَالَ ابْنٌ لَهُ يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ إِذَنْ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا قَالَ فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ وَقَالَ أُحَدِّثُکَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ لَا
محمد بن حاتم، ابن رافع، شبابہ، عمرو، مجاہد، ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورتوں کو رات کے وقت مساجد کی طرف جانے کی اجازت دے دو تو ان کے بیٹے جن کو واقد کہا جاتا ہے نے عرض کیا وہ جب وہاں جانے کو دھوکہ و فریب کا ذریعہ بنائیں تو ابن عمر (رض) نے اس کے سینہ پر ضرب ماری اور فرمایا میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کرتا ہوں اور تو کہتا ہے نہیں۔

995

صحیح
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنَا کَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ بِلَالِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَمْنَعُوا النِّسَائَ حُظُوظَهُنَّ مِنْ الْمَسَاجِدِ إِذَا اسْتَأْذَنُوکُمْ فَقَالَ بِلَالٌ وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ أَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ أَنْتَ لَنَمْنَعُهُنَّ
ہارون بن عبداللہ، عبداللہ بن یزید مقبری، سعید، ابن ابی ایوب، کعب بن علقمہ، حضرت بلال بن عبداللہ (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب عورتیں تم سے اجازت مانگیں تو ان کو مساجد کے ثواب حاصل کرنے سے منع نہ کرو تو بلال نے عرض کیا اللہ کی قسم ہم تو ان کو منع کریں گے تو اس پر عبداللہ (رض) نے فرمایا میں کہتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور تو کہتا ہے کہ ہم منع کریں گے۔

996

صحیح
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةَ کَانَتْ تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاکُنَّ الْعِشَائَ فَلَا تَطَيَّبْ تِلْکَ اللَّيْلَةَ
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، مخرمہ، بسر بن سعید، زینب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت عشاء کی نماز میں حاضر ہو تو اس رات خوشبو نہ لگائے۔

997

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ حَدَّثَنِي بُکَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَتْ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاکُنَّ الْمَسْجِدَ فَلَا تَمَسَّ طِيبًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحییٰ بن سعید، قطان، محمد بن عجلان، بکیر بن عبداللہ بن اشج، بسر بن سعید، زینب، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ حضرت زینب (رض) زوجہ عبداللہ (رض) نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے۔

998

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلَا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَائَ الْآخِرَةَ
یحییٰ بن یحییٰ ، اسحاق بن ابر اہیم، عبداللہ بن محمد بن عبداللہ بن ابوفروہ، یزید بن خصیفہ، بسر بن سعید، ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی عورت خوشبو کی دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ نماز عشاء میں شریک نہ ہو۔

999

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ لَوْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی مَا أَحْدَثَ النِّسَائُ لَمَنَعَهُنَّ الْمَسْجِدَ کَمَا مُنِعَتْ نِسَائُ بَنِي إِسْرَائِيلَ قَالَ فَقُلْتُ لِعَمْرَةَ أَنِسَائُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مُنِعْنَ الْمَسْجِدَ قَالَتْ نَعَمْ
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، سلیمان بن بلال، یحیی، ابن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن، سیدہ عائشہ (رض) زوجہ نبی کریم ﷺ سے روایت ہے کہ اگر رسول اللہ ﷺ عورتوں کے اس بناؤ سنگھار کو دیکھ لیتے تو ان کو مسجدوں سے منع فرما دیتے جیسا کہ بنی سرائیل کی عورتوں کو منع کردیا گیا راوی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد جانے سے منع کردیا گیا تھا تو سیدہ (رض) نے فرمایا ہاں !

1000

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کُلُّهُمْ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
محمد بن مثنی، عبدالوہاب ثفقی، عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد، احمر اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اسی حدیث کو اس سند کے ساتھ بھی روایت کیا گیا ہے۔

1001

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَوَارٍ بِمَکَّةَ فَکَانَ إِذَا صَلَّی بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ فَإِذَا سَمِعَ ذَلِکَ الْمُشْرِکُونَ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَائَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَی لِنَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِکُونَ قِرَائَتَکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِکَ أَسْمِعْهُمْ الْقُرْآنَ وَلَا تَجْهَرْ ذَلِکَ الْجَهْرَ وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِکَ سَبِيلًا يَقُولُ بَيْنَ الْجَهْرِ وَالْمُخَافَتَةِ
ابوجعفر، محمد بن صباح، عمرو ناقد، ہشیم، ابن صباح، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، ابن عباس (رض) سے اللہ تبارک وتعالی کا قول ( وَلَا تَجْ هَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا) 17 ۔ الاسراء : 110) کی تفسیر میں روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ مکہ میں چھپ کر اپنے صحابہ کو نماز پڑھاتے تھے اور آپ ﷺ بلند آواز سے قرأت قرآن فرماتے تھے جب مشرکین قرآن سنتے تو وہ قرآن اور اس کے نازل کرنے والے اور اس کے لانے والے کو برا کہتے تو اللہ عزوجل نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا اس قدر بلند آواز سے نہ پڑھیں کہ مشرکین آپ ﷺ کی تلاوت سن لیں اور نہ اتنا آہستہ پڑھیں کہ آپ ﷺ کے اصحاب بھی نہ سن سکیں بلکہ ان دونوں کے درمیان راستہ نکالیں جہراً اور پوشیدہ کے درمیان۔

1002

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّائَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَتْ أُنْزِلَ هَذَا فِي الدُّعَائِ
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن زکریا، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قول (وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا) بھا دعا کے بارے میں نازل ہوا ہے۔

1003

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح قَالَ و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَوَکِيعٌ ح قَالَ أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
قتیبہ بن سعید، حماد، ابن زید، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، وکیع، ابوکریب، ابومعاویہ، ہشام، اس سند سے بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے۔

1004

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کُلُّهُمْ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَزَلَ عَلَيْهِ جِبْرِيلُ بِالْوَحْيِ کَانَ مِمَّا يُحَرِّکُ بِهِ لِسَانَهُ وَشَفَتَيْهِ فَيَشْتَدُّ عَلَيْهِ فَکَانَ ذَلِکَ يُعْرَفُ مِنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ أَخْذَهُ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ نَجْمَعَهُ فِي صَدْرِکَ وَقُرْآنَهُ فَتَقْرَؤُهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ قَالَ أَنْزَلْنَاهُ فَاسْتَمِعْ لَهُ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ أَنْ نُبَيِّنَهُ بِلِسَانِکَ فَکَانَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ أَطْرَقَ فَإِذَا ذَهَبَ قَرَأَهُ کَمَا وَعَدَهُ اللَّهُ
قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، جریر، ابوبکر، جریر بن عبدالحمید، موسیٰ بن ابی عائشہ، سعید، بن جبیر، ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے قول (لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ ) کے بارے میں روایت ہے کہ جب جبرائیل وحی لے کر نازل ہوتے تو نبی کریم ﷺ اپنی زبان اور ہونٹ مبارک کو حرکت دیتے ہوئے دہراتے تھے اور اس میں مشکل ہوتی اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں ( لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ ) آپ ﷺ اپنی زبان کو یاد کرنے کی خاطر جلدی حرکت نہ دیں۔ ہمارے ذمہ ہے کہ اسے ہم آپ ﷺ کے سینہ میں جمع کردیں اور آپ اسے پڑھا دیں، فرمایا جب ہم قرآن کو آپ ﷺ پر نازل کریں تو آپ ﷺ اس کو سنیں (إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ ) ہم اس کو آپ ﷺ کی زبان سے بیان کرائیں گے پس اس کے بعد جب جبرائیل آپ ﷺ کے پاس آتے تو آپ ﷺ گردن جھکا دیتے اور جب جبرائیل چلے جاتے تو آپ ﷺ اللہ کے وعدے کے مطابق قرآن پڑھتے۔

1005

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْله لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَالِجُ مِنْ التَّنْزِيلِ شِدَّةً کَانَ يُحَرِّکُ شَفَتَيْهِ فَقَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا أُحَرِّکُهُمَا کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّکُهُمَا فَقَالَ سَعِيدٌ أَنَا أُحَرِّکُهُمَا کَمَا کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُحَرِّکُهُمَا فَحَرَّکَ شَفَتَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ قَالَ جَمْعَهُ فِي صَدْرِکَ ثُمَّ تَقْرَؤُهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ قَالَ فَاسْتَمِعْ وَأَنْصِتْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ تَقْرَأَهُ قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ اسْتَمَعَ فَإِذَا انْطَلَقَ جِبْرِيلُ قَرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا أَقْرَأَهُ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، موسیٰ بن ابی عائشہ (رض) ، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس (رض) سے اللہ تعالیٰ کے قول (لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ ) کی تفسیر میں روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نزول وحی سے تکلیف میں پڑجاتے آپ ﷺ اپنے ہونٹوں کو حرکت دیا کرتے راوی کہتا ہے کہ مجھے حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا میں ہونٹوں کو تیرے لئے اسی طرح حرکت دوں جس طرح رسول اللہ ﷺ حرکت دیتے پھر اپنے ہونٹوں کو ابن عباس (رض) نے حرکت دی تو سعید (رض) نے کہا میں تم کو اسی طرح ہونٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جس طرح ابن عباس (رض) اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے پھر ہونٹ ہلائے اللہ تعالیٰ نے آیات ذیل نازل فرمائیں (لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ ِانَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ ) تفسیر میں فرمایا آپ ﷺ کے سینہ میں اسے جمع کرنا کہ پھر آپ اسے قرأت کرسکیں ہمارے ذمہ ہے فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ میں فرمایا کہ کان لگا کر سنو اور خاموش رہو پھر ہم پر لازم ہے کہ آپ ﷺ سے اس کی قرأت کرا دیں پھر جب جبرائیل آپ کے پاس آتے تو آپ ﷺ کان لگا کر سنتے اور جب وہ چلے جاتے تو آپ ﷺ اس کی قرأت کے مطابق قرأت فرماتے۔

1006

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْجِنِّ وَمَا رَآهُمْ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ عَامِدِينَ إِلَی سُوقِ عُکَاظٍ وَقَدْ حِيلَ بَيْنَ الشَّيَاطِينِ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْهِمْ الشُّهُبُ فَرَجَعَتْ الشَّيَاطِينُ إِلَی قَوْمِهِمْ فَقَالُوا مَا لَکُمْ قَالُوا حِيلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ وَأُرْسِلَتْ عَلَيْنَا الشُّهُبُ قَالُوا مَا ذَاکَ إِلَّا مِنْ شَيْئٍ حَدَثَ فَاضْرِبُوا مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَانْظُرُوا مَا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ فَانْطَلَقُوا يَضْرِبُونَ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا فَمَرَّ النَّفَرُ الَّذِينَ أَخَذُوا نَحْوَ تِهَامَةَ وَهُوَ بِنَخْلٍ عَامِدِينَ إِلَی سُوقِ عُکَاظٍ وَهُوَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ صَلَاةَ الْفَجْرِ فَلَمَّا سَمِعُوا الْقُرْآنَ اسْتَمَعُوا لَهُ وَقَالُوا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَائِ فَرَجَعُوا إِلَی قَوْمِهِمْ فَقَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا يَهْدِي إِلَی الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَلَنْ نُشْرِکَ بِرَبِّنَا أَحَدًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی نَبِيِّهِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ
شیبان بن فروخ، ابوعوانہ، ابی بشر، سعید بن جبیر، ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جنات کے سامنے قرآن پڑھا نہ ان کو دیکھا تھا، رسول اللہ ﷺ اپنے اصحاب کی جماعت میں بازار عکاظ کا ارادہ کرکے جا رہے تھے اور شیطانوں اور آسمانی خبروں کا درمیانی واسطہ بند ہوگیا اور ان پر آگ کے شعلے برسائے جانے لگے تو شیطان اپنی قوم کی طرف واپس آئے تو انہوں نے کہا تمہیں کیا ہوگیا ہے انہوں نے کہا ہمارے اور آسمانی خبروں کے درمیان کوئی حائل ہوگیا ہے اور ہم پر آگ کے شعلے برسائے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرور کوئی نئی بات پیش آگئی ہے پس پھرو تم مشرق ومغرب میں اور دیکھو کہ ہمارے اور آسمان کے درمیان کیا چیز حائل ہوگئی ہے پس وہ چلے اور مشارق ومغا رب میں پھرے پس ان میں سے کچھ جنات تہامہ کی طرف سے گزرے اور آپ ﷺ مقام نخل پر بازار عکاظ کو گئے اور اپنے اصحاب کو نماز فجر پڑھائی جب انہوں نے توجہ و غور سے قرآن کی آواز سنی تو انہوں نے کہا کہ یہ وہ چیز ہے جو ہمارے اور آسمانی خبروں کے درمیان حائل ہوگئی ہے وہ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور انہوں نے کہا اے ہماری قوم ہم نے ایک عجیب قرآن سنا ہے جو ہدایت کی طرف رہنمائی کرتا ہے ہم تو اس پر ایمان لے آئے اور ہم اپنے اکیلے رب کے ساتھ شرک نہیں کریں گے تو اللہ نے اپنے نبی محمد ﷺ پر (قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِنْ الْجِنِّ ) یعنی سورت الجن نازل فرمائی۔

1007

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ فَقَالَ عَلْقَمَةُ أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْکُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ لَا وَلَکِنَّا کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ فَقُلْنَا اسْتُطِيرَ أَوْ اغْتِيلَ قَالَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا إِذَا هُوَ جَائٍ مِنْ قِبَلَ حِرَائٍ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْنَاکَ فَطَلَبْنَاکَ فَلَمْ نَجِدْکَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْجِنِّ فَذَهَبْتُ مَعَهُ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِمْ الْقُرْآنَ قَالَ فَانْطَلَقَ بِنَا فَأَرَانَا آثَارَهُمْ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ فَقَالَ لَکُمْ کُلُّ عَظْمٍ ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ يَقَعُ فِي أَيْدِيکُمْ أَوْفَرَ مَا يَکُونُ لَحْمًا وَکُلُّ بَعْرَةٍ عَلَفٌ لِدَوَابِّکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا تَسْتَنْجُوا بِهِمَا فَإِنَّهُمَا طَعَامُ إِخْوَانِکُمْ
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، داؤد، عامر سے روایت ہے کہ میں نے علقمہ (رض) سے پوچھا کیا ابن مسعود (رض) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ لیلۃ الجن میں تھے تو علقمہ نے کہا میں نے ابن مسعود (رض) سے پوچھا کیا تم میں سے کوئی لیلہ الجن میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا تو انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن ایک رات ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ہم نے رسول اللہ ﷺ کو نہ پایا تو ہم نے آپ ﷺ کو پہاڑی وادیوں اور کھائیوں میں تلاش کیا ہم نے کہا کہ آپ ﷺ کو جن لے گئے یا کسی نے دھوکہ سے شہید کردیا بہر حال ہم نے وہ رات بد ترین رات والی قوم کی طرح گزاری جب ہم نے صبح کی تو آپ ﷺ حرا کی طرف سے تشریف لائے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم نے آپ کو گم پایا اور آپ کو تلاش کیا اور آپ ﷺ کو نہ ڈھونڈ سکے ہم نے رات اس طرح گزاری جیسے کوئی قوم سخت بےچینی میں رات گزارتی ہے آپ ﷺ نے فرمایا میرے پاس جنات کی طرف سے بلانے والا آیا میں اس کے ساتھ چلا گیا اور میں نے ان کے سامنے قرآن کی تلاوت کی فرمایا پھر وہ ہمیں اپنے ساتھ لے گئے اور ہمیں اپنے جنات کے نشانات اور آگ کے نشانات دکھائے جنات نے آپ ﷺ سے اپنے کھانے کی چیزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا ہر وہ ہڈی جس کو اللہ کے نام کے ساتھ ذبح کیا گیا ہو تمہارے ہاتھوں میں آتے ہی وہ گوشت کے ساتھ پر ہوجائے گی اور ہر مینگنی تمہارے جانوروں کی خوراک ہے پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہڈی اور مینگنی سے استنجا نہ کرو کیونکہ یہ دونوں تمہارے بھائیوں کا کھانا ہیں۔

1008

صحیح
حَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَی قَوْلِهِ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ قَالَ الشَّعْبِيُّ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ وَکَانُوا مِنْ جِنِّ الْجَزِيرَةِ إِلَی آخِرِ الْحَدِيثِ مِنْ قَوْلِ الشَّعْبِيِّ مُفَصَّلًا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ
علی بن حجر سعدی، اسماعیل بن ابراہیم، داؤد اس دوسری سند سے یہی حدیث اس اضافہ کے ساتھ روایت کی گئی ہے کہ وہ جن جزیرہ کے تھے۔

1009

صحیح
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی قَوْلِهِ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، داؤد، شعبی، علقمہ، عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اور یہ حدیث جنات کے آثار تک ہے اس سے آگے ذکر نہیں کی۔

1010

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمْ أَکُنْ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَدِدْتُ أَنِّي کُنْتُ مَعَهُ
یحییٰ بن یحییٰ ، خالد بن عبداللہ، خالدحذاء، ابومعشر، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ سے روایت ہے کہ میں لیلہ الجن میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نہ تھا اور میری خواہش ہے کہ میں آپ ﷺ کے ساتھ ہوتا۔

1011

صحیح
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مَعْنٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ سَأَلْتُ مَسْرُوقًا مَنْ آذَنَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِنِّ لَيْلَةَ اسْتَمَعُوا الْقُرْآنَ فَقَالَ حَدَّثَنِي أَبُوکَ يَعْنِي ابْنَ مَسْعُودٍ أَنَّهُ آذَنَتْهُ بِهِمْ شَجَرَةٌ
سعید بن محمد جرمی، عبیداللہ بن سعید، ابواسامہ، مسعر، معن، مسرور، حضرت معن (رض) سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے مسروق سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کو جنات کے رات کے وقت قرآن سننے کی خبر کس نے دی تو انہوں نے کہا مجھے آپ کے والد ابن مسعود نے بیان کیا کہ آپ ﷺ کو جنات کی خبر ایک درخت نے دی۔

1012

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ الْحَجَّاجِ يَعْنِي الصَّوَّافَ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا فَيَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَتَيْنِ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَکَانَ يُطَوِّلُ الرَّکْعَةَ الْأُولَی مِنْ الظُّهْرِ وَيُقَصِّرُ الثَّانِيَةَ وَکَذَلِکَ فِي الصُّبْحِ
محمد بن مثنی، عنزی، ابن ابی عدی، حجاج، صواف، یحییٰ ابن ابی کثیر، عبداللہ بن ابی قتادہ، ابی سلمہ، ابوقتادہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھاتے اور پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور اس کے علاوہ کوئی دو اور سورتیں تلاوت فرمایا کرتے تھے اور کبھی ہمیں ایک آیت مبارکہ سناتے تھے اور ظہر کی پہلی رکعت لمبی اور دوسری چھوٹی ہوتی اور اسی طرح صبح کی نماز میں۔

1013

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ وَأَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَةٍ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَيَقْرَأُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ہمام، ابان بن یزید، یحییٰ بن ابی کثیر، عبداللہ بن ابی قتادہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور ایک ایک سورت پڑھتے تھے اور کبھی ایک آیت ہمیں سنا دیتے اور آخری دو رکعتوں میں سورت فاتحہ پڑھی کرتے تھے۔

1014

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کُنَّا نَحْزِرُ قِيَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ قَدْرَ قِرَائَةِ الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ النِّصْفِ مِنْ ذَلِکَ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَی قَدْرِ قِيَامِهِ فِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَی النِّصْفِ مِنْ ذَلِکَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَبُو بَکْرٍ فِي رِوَايَتِهِ الم تَنْزِيلُ وَقَالَ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً
یحییٰ بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، یحیی، ہشیم، منصور، ولید بن مسلم، ابوصدیق، ابوسعید، خدری سے روایت ہے کہ ہم ظہر اور عصر میں رسول اللہ ﷺ کے قیام کے اندازہ کرتے پس ہم نے ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ ﷺ کے قیام کا اندازہ یہ کیا کہ جیسے الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ پڑھی جائے اور آپ ﷺ کی آخری دو رکعتوں میں قیام کا اندازہ اس سے نصف کا اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں اس سے نصف ابوبکر (رض) نے اپنی روایت میں الم کا اندازہ نہیں ذکر کیا بلکہ تیس آیات کی مقدار کہا ہے۔

1015

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً أَوْ قَالَ نِصْفَ ذَلِکَ وَفِي الْعَصْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ قَدْرَ قِرَائَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ نِصْفِ ذَلِکَ
شیبان بن فروخ، ابوعوانہ، منصور، ولید بن مسلم، بشر، ابوصدیق، ناجی، ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کی مقدار کے برابر پڑھا کرتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار کے برابر اور آخری دو رکعتوں میں اس کی آدھی مقدار۔

1016

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ أَهْلَ الْکُوفَةِ شَکَوْا سَعْدًا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَذَکَرُوا مِنْ صَلَاتِهِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ عُمَرُ فَقَدِمَ عَلَيْهِ فَذَکَرَ لَهُ مَا عَابُوهُ بِهِ مِنْ أَمْرِ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنِّي لَأُصَلِّي بِهِمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَخْرِمُ عَنْهَا إِنِّي لَأَرْکُدُ بِهِمْ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ فَقَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَبَا إِسْحَقَ
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، عبدالملک بن عمیر، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ سید نا عمر (رض) نے حضرت سعد (رض) سے فرمایا لوگوں نے آپ کی ہر بات کی یہاں تک کہ نماز کی بھی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا بہرحال میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا اور آخری دو رکعتوں کو مختصر کرتا ہوں اور میں نماز کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی پیروی سے کوتاہی نہیں کرتا تو فاروق اعظم (رض) نے فرمایا آپ کے بارے میں اے ابواسحاق مجھے بھی یہی گمان تھا۔

1017

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
قتیبہ بن سعید، اسحاق بن ابراہیم، جریر، عبدالملک بن عمیر سے بھی یہی حدیث اس سند سے منقول ہے۔

1018

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ قَدْ شَکَوْکَ فِي کُلِّ شَيْئٍ حَتَّی فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ وَمَا آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَوْ ذَاکَ ظَنِّي بِکَ
محمد بن مثنی، عبدالرحمن بن مہدی، شعبہ، ابی عون، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ سید نا عمر (رض) نے حضرت سعد (رض) سے فرمایا لوگوں نے آپ کی ہر بات کی یہاں تک کہ نماز کی بھی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا بہر حال میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا اور آخری دو کو مختصر کرتا ہوں اور میں نماز کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی پیروی سے کوتاہی نہیں کرتا تو فاروق اعظم (رض) نے فرمایا آپ کے بارے میں میرا بھی یہی گمان تھا۔

1019

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ وَأَبِي عَوْنٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ بِمَعْنَی حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَقَالَ تُعَلِّمُنِي الْأَعْرَابُ بِالصَّلَاةِ
ابوکریب، ابن بشر، مسعر، عبدالملک، ابوعون، حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے روایت ہے کہ یہ دیہاتی مجھے نماز سکھاتے ہیں باقی حدیث اسی طرح ہے۔

1020

صحیح
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ العَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَقَدْ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَأْتِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی مِمَّا يُطَوِّلُهَا
داؤد بن رشید، ولید بن مسلم، سعید ابن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ، حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ ظہر کی جماعت کھڑی ہوجاتی ہے جانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر وضو کر کے آتا اور رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے اس قدر اس کو لمبا کرتے۔

1021

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنِي قَزْعَةُ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَهُوَ مَکْثُورٌ عَلَيْهِ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْهُ قُلْتُ إِنِّي لَا أَسْأَلُکَ عَمَّا يَسْأَلُکَ هَؤُلَائِ عَنْهُ قُلْتُ أَسْأَلُکَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لَکَ فِي ذَاکَ مِنْ خَيْرٍ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَأْتِي أَهْلَهُ فَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی
محمد بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، ربیعہ، قزعہ، حضرت قزعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوسعید خدری (رض) کے پاس آیا اور وہاں کثرت سے لوگ موجود تھے جب لوگ ان سے جدا ہوئے تو میں نے کہا میں آپ سے رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں سوال کرتا ہوں تو حضرت ابوسعید (رض) نے فرمایا اس میں تیرے لئے بھلائی نہیں اس لئے میں نے اپنا سوال دوبارہ دہرا یا تو انہوں نے فرمایا کہ نماز کی جماعت کھڑی ہوتی تو ہم میں سے کوئی بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر اپنے گھر آکر وضو کرتا پھر مسجد کی طرف لوٹتا تو رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے۔

1022

صحیح
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ سُفْيَانَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُسَيَّبِ الْعَابِدِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ صَلَّی لَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ بِمَکَّةَ فَاسْتَفْتَحَ سُورَةَ الْمُؤْمِنِينَ حَتَّی جَائَ ذِکْرُ مُوسَی وَهَارُونَ أَوْ ذِکْرُ عِيسَی مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ يَشُکُّ أَوْ اخْتَلَفُوا عَلَيْهِ أَخَذَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْلَةٌ فَرَکَعَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ السَّائِبِ حَاضِرٌ ذَلِکَ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ فَحَذَفَ فَرَکَعَ وَفِي حَدِيثِهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَلَمْ يَقُلْ ابْنِ الْعَاصِ
ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، محمد بن عباد بن جعفر، ابوسلمہ بن سفیان، عبداللہ بن عمرو بن عاص، عبداللہ بن مسیب بن عابدی، حضرت عبداللہ بن سائب (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں مکہ میں نماز صبح پڑھائی اور آپ ﷺ نے سورت مومنون شروع فرمائی یہاں تک کہ موسیٰ و ہارون یا حضرت عیسیٰ کا ذکر آیا تو آپ ﷺ کو کھانسی آنے لگی تو آپ ﷺ نے رکوع کردیا اور حضرت عبداللہ بن سائب (رض) موجود تھے عبدالرزاق کی حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے تلاوت چھوڑ کر رکوع کیا۔

1023

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ سَرِيعٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ
زہیر بن حرب، یحییٰ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابوکریب، ابن بشر، مسعر، ولید بن سریع، عمرو بن حریث سے روایت ہے کہ انہوں نے فجر کی نماز میں نبی کریم ﷺ سے (وَالَّيْلِ اِذَا عَسْعَسَ ) 81 ۔ التکویر : 17) آیت سنی۔

1024

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِکٍ قَالَ صَلَّيْتُ وَصَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ حَتَّی قَرَأَ وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ قَالَ فَجَعَلْتُ أُرَدِّدُهَا وَلَا أَدْرِي مَا قَالَ
ابوکامل جحدری، فضیل بن حسین، ابوعوانہ، زیاد بن علاقہ، حضرت قطبہ (رض) بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نماز ادا کی اور ہمیں رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی۔ آپ ﷺ نے سورت (ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ ) 50 ۔ ق : 1) پڑھی جب آپ ﷺ نے (وَالنَّخْلَ بٰسِقٰتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيْدٌ) 50 ۔ ق : 10) پڑھا تو اس آیت کو دہراتے رہے اور مجھے معلوم نہیں کہ آپ ﷺ نے کیا کہا۔

1025

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِکٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، شریک، ابن عیینہ، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، حضرت زیاد بن علاقہ (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت نبی کریم ﷺ سے فجر کی نماز میں ( وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ) 50 ۔ ق : 10) پڑھتے ہوئے سنا۔

1026

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ فَقَرَأَ فِي أَوَّلِ رَکْعَةٍ وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ وَرُبَّمَا قَالَ ق
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، زیاد بن علاقہ اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ فجر کی نماز ادا کی تو آپ ﷺ نے ایک رکعت میں (وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ) 50 ۔ ق : 10) پڑھا یا کبھی راوی کہتا ہے کہ سورت ق پڑھی۔

1027

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ بِق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ وَکَانَ صَلَاتُهُ بَعْدُ تَخْفِيفًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی، زائدہ، سماک بن حرب، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ فجر کی نماز میں (ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ ) 50 ۔ ق : 1) پڑھا کرتے تھے لیکن بعد میں آپ ﷺ کی نماز کچھ مختصر ہوگئی تھی۔

1028

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سِمَاکٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ عَنْ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يُخَفِّفُ الصَّلَاةَ وَلَا يُصَلِّي صَلَاةَ هَؤُلَائِ قَالَ وَأَنْبَأَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ بِق وَالْقُرْآنِ وَنَحْوِهَا
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن رافع، ابن رافع، یحییٰ بن آدم، زہیر بن سماک سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ سے نبی کریم ﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا آپ ﷺ مختصر نماز ادا کرتے تھے آپ ﷺ ان لوگوں کی طرح نماز ادا نہ کرتے تھے اور رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز میں سورت (ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ ) 50 ۔ ق : 1) یا اس کی مثل دوسری سورتیں پڑھا کرتے تھے۔

1029

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَفِي الْعَصْرِ نَحْوَ ذَلِکَ وَفِي الصُّبْحِ أَطْوَلَ مِنْ ذَلِکَ
محمد بن مثنی، عبدالرحمن بن مہدی، شعبہ، سماک، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز ظہر میں (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی) 92 ۔ اللیل : 1) اور عصر میں بھی اسی کی طرح قرأت فرماتے تھے اور فجر کی نماز میں اس سے لمبی قرأت فرماتے۔

1030

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَفِي الصُّبْحِ بِأَطْوَلَ مِنْ ذَلِکَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوداؤد طیالسی، شعبہ، سماک، حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی نماز میں (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) 87 ۔ الأعلی : 1) پڑھتے تھے اور فجر میں اس سے لمبی قرأت فرماتے تھے۔

1031

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ مِنْ السِّتِّينَ إِلَی الْمِائَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون تمیمی، ابی منہال، ابی برزہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ صبح کی نماز میں ساٹھ سے سو آیات کی قرأت فرماتے تھے۔

1032

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَی الْمِائَةِ آيَةً
ابوکریب، وکیع، سفیان، خالد حذاء، ابومنہال، ابی برزہ، اسلمی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز فجر میں ساٹھ سے سو آیات کے درمیان پڑھتے تھے۔

1033

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ أُمَّ الْفَضْلِ بِنْتَ الْحَارِثِ سَمِعَتْهُ وَهُوَ يَقْرَأُ وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا فَقَالَتْ يَا بُنَيَّ لَقَدْ ذَکَّرْتَنِي بِقِرَائَتِکَ هَذِهِ السُّورَةَ إِنَّهَا لَآخِرُ مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهَا فِي الْمَغْرِبِ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ، ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ ام الفضل بنت الحارث (رض) نے اسے (وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا) 77 ۔ مرسلات : 1) پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا اے پیارے بیٹے تو نے مجھے اپنی اس سورت کی قرأت کے ساتھ یاد کروا دیا کیونکہ سب سے آخر میں جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے مغرب کی نماز میں سنا وہ یہی سورت تھی۔

1034

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي حَدِيثِ صَالِحٍ ثُمَّ مَا صَلَّی بَعْدُ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمروناقد، سفیان، حرملہ بن یحییٰ ، ابن وہب، یونس، اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، عمروناقد، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، صالح، زہری ان اسناد کے ساتھ بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے لیکن اس میں یہ زیادہ ہے کہ پھر آپ ﷺ نے نماز نہیں پڑھائی یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے آپ ﷺ کو اپنے پاس بلا لیا۔

1035

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ فِي الْمَغْرِبِ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، محمد بن جبیر بن مطعم (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نماز مغرب میں سورت طور پڑھتے ہوئے سنا۔

1036

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، سفیان، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری ان اسناد کے ساتھ بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے۔

1037

صحیح
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ فِي سَفَرٍ فَصَلَّی الْعِشَائَ الْآخِرَةَ فَقَرَأَ فِي إِحْدَی الرَّکْعَتَيْنِ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، عدی، حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک سفر میں نماز عشا پڑھائی اور دو رکعتوں میں سے ایک رکعت میں وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ پڑھی۔

1038

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ فَقَرَأَ بِالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ
قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی، ابن سعید، عدی بن ثابت، حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ عشاء کی نماز ادا کی آپ ﷺ نے (والتِّينِ وَالزَّيْتُونِ ) 95 ۔ التین : 1) پڑھی۔

1039

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي الْعِشَائِ بِالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا مِنْهُ
محمد بن عبیداللہ بن نمیر، مسعر، عدی بن ثابت، براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عشاء کی نماز میں (وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ ) 95 ۔ التین : 1) سنی اور میں نے آپ ﷺ سے (زیادہ) بہترین آواز (میں قرآن کی تلاوت) کسی سے نہیں سنی۔

1040

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ فَصَلَّی لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ أَنَافَقْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا وَاللَّهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَصْحَابُ نَوَاضِحَ نَعْمَلُ بِالنَّهَارِ وَإِنَّ مُعَاذًا صَلَّی مَعَکَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مُعَاذٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ اقْرَأْ بِکَذَا وَاقْرَأْ بِکَذَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ لِعَمْرٍو إِنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ اقْرَأْ وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَقَالَ عَمْرٌو نَحْوَ هَذَا
محمد بن عباد، سفیان، عمرو، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت معاذ (رض) نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور ان کی امامت کرتے ایک رات انہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کی امامت کی اور سورت بقرہ شروع کردی ایک آدمی نے منہ موڑا، سلام پھیرا اور اکیلے نماز ادا کی اور چلا گیا لوگوں نے اس سے کہا کیا تو منافق ہوگیا ہے اے فلاں ! اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم اور میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اس کی خبر دینے حاضر ہوں گا اور وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا اے اللہ کے رسول ﷺ ہم اونٹوں والے ہیں دن پھر کام کرتے ہیں اور معاذ نے آپ ﷺ کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر آئے اور سورت البقرہ شروع کردی تو رسول اللہ ﷺ نے معاذ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا اے معاذ کیا تو امتحان میں ڈالنے والا ہے فلاں فلاں (سورتوں) کے ساتھ نماز پڑھا کرو۔

1041

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ صَلَّی مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ الْأَنْصَارِيُّ لِأَصْحَابِهِ الْعِشَائَ فَطَوَّلَ عَلَيْهِمْ فَانْصَرَفَ رَجُلٌ مِنَّا فَصَلَّی فَأُخْبِرَ مُعَاذٌ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ مُنَافِقٌ فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِکَ الرَّجُلَ دَخَلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ مَا قَالَ مُعَاذٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُرِيدُ أَنْ تَکُونَ فَتَّانًا يَا مُعَاذُ إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ فَاقْرَأْ بِالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی
قتیبہ بن سعید، لیث، رمح، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل انصاری (رض) نے اپنے ساتھیوں کو عشاء کی نماز لمبی پڑھائی ہم میں سے ایک آدمی نے علیحدہ نماز ادا کی معاذ کو اس کی خبر دی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ منافق ہے جب اس آدمی کو خبر پہنچی تو اس نے رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہو کر حضرت معاذ کی (دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا (وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا، سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی، اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ وغیرہ پڑھا کر) اس بات کی خبر دی تو رسول اللہ ﷺ نے معاذ (رض) سے کہا کیا تم فتنہ پرور بننا چاہتے ہو اے معاذ جب تم لوگوں کو نماز پڑھاؤ تو (الشَّمْسِ وَضُحَاهَا، سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی، اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ ، وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی) کے ساتھ نماز پڑھا کرو۔

1042

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ کَانَ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ الْآخِرَةَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی قَوْمِهِ فَيُصَلِّي بِهِمْ تِلْکَ الصَّلَاةَ
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، منصور، عمرو بن دینار، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل (رض) عشاء کی نماز رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھ کر اپنی قوم کی طرف لوٹتے تھے پھر ان کو یہی نماز پڑھاتے تھے۔

1043

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ قَوْمِهِ فَيُصَلِّي بِهِمْ
قتیبہ بن سعید، ابوربیع، زہرانی، ابوربیع، حماد، ایوب، عمرو بن دینار، جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ معاذ (رض) نماز عشاء رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھتے پھر اپنی قوم کی مسجد میں آکر ان کو نماز پڑھاتے تھے۔

1044

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِنْ أَجْلِ فُلَانٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَضِبَ فِي مَوْعِظَةٍ قَطُّ أَشَدَّ مِمَّا غَضِبَ يَوْمَئِذٍ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّکُمْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيُوجِزْ فَإِنَّ مِنْ وَرَائِهِ الْکَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَذَا الْحَاجَةِ
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، قیس، حضرت ابومسعود انصاری (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا میں فلاں فلاں آدمی کی وجہ سے جو ہمیں بہت لمبی نماز پڑھاتا ہے نماز سے رہ جاتا ہوں حضرت ابومسعود (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو اس دن سے زیادہ غصہ میں کبھی نہیں دیکھا آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو تم میں سے بعض متنفر کرنے والے ہیں تم میں سے جو لوگوں کی امامت کرے تو وہ تخفیف کرے کیونکہ اس کی اقتداء میں بوڑھے کمزور اور حاجت مند لوگ ہوتے ہیں۔

1045

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ وَوَکِيعٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ إِسْمَعِيلَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ حَدِيثِ هُشَيْمٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، وکیع، ابن نمیر، ابن ابی عمر، ان اسناد کے ساتھ بھی یہی حدیث مبارکہ روایت کی گئی ہے۔

1046

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَمَّ أَحَدُکُمْ النَّاسَ فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِيهِمْ الصَّغِيرَ وَالْکَبِيرَ وَالضَّعِيفَ وَالْمَرِيضَ فَإِذَا صَلَّی وَحْدَهُ فَلْيُصَلِّ کَيْفَ شَائَ
قتیبہ بن سعید، مغیرہ، ابن عبدالرحمن حزامی، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کرے تو چاہیے کہ ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ ان میں بچے بوڑھے کمزور اور بیمار ہوتے ہیں اور جب اکیلا نماز ادا کرے تو جیسے چاہے پڑھے۔

1047

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَا قَامَ أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ الصَّلَاةَ فَإِنَّ فِيهِمْ الْکَبِيرَ وَفِيهِمْ الضَّعِيفَ وَإِذَا قَامَ وَحْدَهُ فَلْيُطِلْ صَلَاتَهُ مَا شَائَ
ابن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کی امامت کرے تو ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ ان میں کمزور بھی ہوتے ہیں اور جب اکیلا کھڑا ہو تو جیسے چاہے اپنی نماز ادا کرے۔

1048

صحیح
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِي النَّاسِ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَذَا الْحَاجَةِ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو ہلکی پڑھائے کیونکہ لوگوں میں کمزور بیمار اور حاجت مند ہوتے ہیں۔

1049

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ بَدَلَ السَّقِيمَ الْکَبِيرَ
عبدالملک بن شعیب بن لیث، لیث بن سعد، یونس، ابن شہاب، ابوبکر بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسی طرح فرمایا لیکن اس حدیث میں بیمار کے بجائے بوڑھے کا لفظ ہے باقی حدیث اسی طرح ہے۔

1050

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ طَلْحَةَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيُّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ أُمَّ قَوْمَکَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَجِدُ فِي نَفْسِي شَيْئًا قَالَ ادْنُهْ فَجَلَّسَنِي بَيْنَ يَدَيْهِ ثُمَّ وَضَعَ کَفَّهُ فِي صَدْرِي بَيْنَ ثَدْيَيَّ ثُمَّ قَالَ تَحَوَّلْ فَوَضَعَهَا فِي ظَهْرِي بَيْنَ کَتِفَيَّ ثُمَّ قَالَ أُمَّ قَوْمَکَ فَمَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِيهِمْ الْکَبِيرَ وَإِنَّ فِيهِمْ الْمَرِيضَ وَإِنَّ فِيهِمْ الضَّعِيفَ وَإِنَّ فِيهِمْ ذَا الْحَاجَةِ وَإِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ وَحْدَهُ فَلْيُصَلِّ کَيْفَ شَائَ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عمرو بن عثمان، موسیٰ بن طلحہ، حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسے فرمایا اپنی قوم کی امامت کیا کرو وہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں اپنے دل میں کچھ محسوس کرتا ہوں آپ ﷺ نے فرمایا قریب ہوجا اور مجھے اپنے سامنے بٹھایا پھر اپنی ہتھیلی میرے سینے پر میری چھاتی کے درمیان رکھی پھر فرمایا گھوم جا اور اپنی ہتھیلی میری پیٹھ پر کندھوں کے درمیان رکھی پھر فرمایا اپنی قوم کی امامت کر جو امامت کرے اسے چاہیے کہ مختصر کرے کیونکہ ان میں بوڑھے مریض کمزور اور حاجت مند بھی ہوتے ہیں اور جب تم میں سے کوئی اکیلے نماز ادا کرے تو جیسے چاہے ادا کرے۔

1051

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ حَدَّثَ عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ قَالَ آخِرُ مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَمْتَ قَوْمًا فَأَخِفَّ بِهِمْ الصَّلَاةَ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، سعید بن مسیب، حضرت عثمان بن ابی وقاص (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے جو آخری عہد لیا تھا وہ یہ تھا کہ جب تو امامت کرے تو ان کو مختصر نماز پڑھائے۔

1052

صحیح
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوجِزُ فِي الصَّلَاةِ وَيُتِمُّ
خلف بن ہشام، ابوربیع، زہرانی، حماد بن زید، عبدالعزیز بن صہیب، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ہلکی اور کامل نماز پڑھاتے تھے۔

1053

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ مِنْ أَخَفِّ النَّاسِ صَلَاةً فِي تَمَامٍ
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن قتیبہ بن سعید، یحیی، قتیبہ، ابوعوانہ، قتادہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سے پوری نماز اور سب سے ہلکی پڑھانے والے تھے۔

1054

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ مَا صَلَّيْتُ وَرَائَ إِمَامٍ قَطُّ أَخَفَّ صَلَاةً وَلَا أَتَمَّ صَلَاةً مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن ایوب، قتبیہ بن سعید، علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، شریک بن عبداللہ بن نمیر، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ ہلکی اور زیادہ کامل نماز پڑھانے والے کسی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھی۔

1055

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَنَسٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْمَعُ بُکَائَ الصَّبِيِّ مَعَ أُمِّهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ فَيَقْرَأُ بِالسُّورَةِ الْخَفِيفَةِ أَوْ بِالسُّورَةِ الْقَصِيرَةِ
یحییٰ بن یحیی، جعفر بن سلیمان، ثابت بنانی، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں کسی بچے کی اپنی ماں کے پاس (فرض نماز میں شریک خاتوں کے پاس) رونے کی آواز سنتے تو چھوٹی سورت پڑھتے تھے۔

1056

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَدْخُلُ الصَّلَاةَ أُرِيدُ إِطَالَتَهَا فَأَسْمَعُ بُکَائَ الصَّبِيِّ فَأُخَفِّفُ مِنْ شِدَّةِ وَجْدِ أُمِّهِ بِهِ
محمد بن منہال ضریر، یزید بن زریع، سعید بن ابوعروبہ، قتادہ، حضرت انس (رض) بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں نماز شروع کرتا ہوں اور میرا ارادہ اس کی طوالت کا ہوتا ہے لیکن میں بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں تو میں نماز میں تخفیف کردیتا ہوں اس کی والدہ کی شدت تکلیف کی وجہ سے۔

1057

صحیح
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ وَأَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي عَوَانَةَ قَالَ حَامِدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ رَمَقْتُ الصَّلَاةَ مَعَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُ قِيَامَهُ فَرَکْعَتَهُ فَاعْتِدَالَهُ بَعْدَ رُکُوعِهِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ مَا بَيْنَ التَّسْلِيمِ وَالِانْصِرَافِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ
حامد بن عمر بکراوی، ابوکامل، فضیل بن حسین جحدری، ابوعوانہ، ہلال بن ابی حمید، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرنے میں غور کیا تو میں نے آپ ﷺ کا قیام رکوع اور رکوع کے بعد اعتدال پھر سجدے میں پھر آپ ﷺ کا دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا پھر سجدہ اور اس کے بعد بیٹھنا سلام کے درمیان اور نماز سے فارغ ہونا تقریبا برابر تھے۔

1058

صحیح
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ غَلَبَ عَلَی الْکُوفَةِ رَجُلٌ قَدْ سَمَّاهُ زَمَنَ ابْنِ الْأَشْعَثِ فَأَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَکَانَ يُصَلِّي فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَامَ قَدْرَ مَا أَقُولُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ قَالَ الْحَکَمُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی فَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُا کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُکُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ قَالَ شُعْبَةُ فَذَکَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ مُرَّةَ فَقَالَ قَدْ رَأَيْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی فَلَمْ تَکُنْ صَلَاتُهُ هَکَذَا
عبیداللہ بن معاذ، عنبری، شعبہ، حضرت حکم (رض) سے روایت ہے کہ ابن الاشعث کے زمانہ میں ایک آدمی نے کوفہ پر غلبہ حاصل کیا تو ابوعیبدہ بن عبداللہ (رض) کو اس نے حکم دیا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں وہ نماز پڑھاتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر کھڑے رہتے کہ میں یہ دعا پڑھ لیا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ اے اللہ تو اس تعریف کے لائق ہے جن سے تمام آسمان اور زمین اور جتنی جگہ تو چاہے بھر جائے تو ہی تعریف اور بڑائی کے لائق ہے جس کو تو کچھ عطا کرے اس سے کوئی چھین نہیں سکتا اور جس سے تو کوئی چیز لے لے اسے کوئی دے نہیں سکتا اور نہ کوئی کوشش تیرے مقابلہ میں کامیاب ہوسکتی ہے حکم کہتے ہیں میں نے یہ عبدالرحمن بن ابی لیلی سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا میں نے براء بن عازب سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کا رکوع اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اور آپ ﷺ کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریبا برابر برابر ہوتے تھے شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر عمرو بن مرہ سے کیا تو انہوں نے کہا میں نے ابن ابی لیلی کو دیکھا کہ ان کی نماز اس کیفیت کی نہ تھی۔

1059

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ أَنَّ مَطَرَ بْنَ نَاجِيَةَ لَمَّا ظَهَرَ عَلَی الْکُوفَةِ أَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت حکم (رض) سے روایت ہے کہ جب مطر بن ناجیہ کوفہ پر غالب ہوا تو اس نے حضرت ابوعبیدہ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائے باقی حدیث مبارکہ پہلے گزر چکی ہے۔

1060

صحیح
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ إِنِّي لَا آلُو أَنْ أُصَلِّيَ بِکُمْ کَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا قَالَ فَکَانَ أَنَسٌ يَصْنَعُ شَيْئًا لَا أَرَاکُمْ تَصْنَعُونَهُ کَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ انْتَصَبَ قَائِمًا حَتَّی يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السَّجْدَةِ مَکَثَ حَتَّی يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ
خلف بن ہشام، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس (رض) سے روایت ہے انہوں نے کہا میں تم کو ایسی نماز پڑھانے میں کوتاہی نہیں کرتا جیسا کہ نبی ﷺ ہمیں نماز پڑھاتے تھے۔ حضرت انس (رض) جو عمل کرتے تھے وہ میں تم کو کرتے ہوئے نہیں دیکھتا جب وہ رکوع سے سر اٹھاتے تو سیدھے کھڑے ہوتے یہاں تک کہ کہنے والا کہتا کہ وہ بھول گئے ہیں، جب وہ سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے تو ٹھہرتے، یہاں تک کہ کہنے والا کہتا ہے کہ وہ بھول چکے ہیں۔

1061

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَا صَلَّيْتُ خَلْفَ أَحَدٍ أَوْجَزَ صَلَاةً مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَمَامٍ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَقَارِبَةً وَکَانَتْ صَلَاةُ أَبِي بَکْرٍ مُتَقَارِبَةً فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مَدَّ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ قَامَ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَوْهَمَ ثُمَّ يَسْجُدُ وَيَقْعُدُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَوْهَمَ
ابوبکر بن نافع عبدی، بہز، حماد، ثابت، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ جیسی پوری نماز کسی کے پیچھے نہیں پڑھی رسول اللہ ﷺ کی نماز قریب قریب ہوتی تھی اور ابوبکر (رض) کی نماز بھی برابر برابر ہوتی تھی حضرت عمر (رض) بن خطاب فجر کی نماز بھی لمبی کرتے تھے اور رسول اللہ ﷺ جب سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتے تو کھڑے ہوجاتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ ﷺ بھول گئے ہیں پھر سجدہ کرتے اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ ﷺ بھول گئے ہیں۔

1062

صحیح
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنِي الْبَرَائُ وَهُوَ غَيْرُ کَذُوبٍ أَنَّهُمْ کَانُوا يُصَلُّونَ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ لَمْ أَرَ أَحَدًا يَحْنِي ظَهْرَهُ حَتَّی يَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَبْهَتَهُ عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ يَخِرُّ مَنْ وَرَائَهُ سُجَّدًا
احمد بن یونس، زہیر، ابواسحاق یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، ابی اسحاق، عبداللہ بن یزید، حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے اور وہ جھوٹے نہیں ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے جب آپ ﷺ رکوع سے سر اٹھاتے تو میں کسی کو بھی اپنی پیٹھ جھکاتے نہ دیکھتا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ اپنا ماتھا زمین پر رکھتے پھر آپ ﷺ کے پیچھے سب لوگ سجدہ میں جاتے۔

1063

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي الْبَرَائُ وَهُوَ غَيْرُ کَذُوبٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ لَمْ يَحْنِ أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّی يَقَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدًا ثُمَّ نَقَعُ سُجُودًا بَعْدَهُ
ابوبکر بن خلاد باہلی، یحییٰ بن سعید، سفیان، ابواسحاق، عبداللہ بن یزید، حضرت براء بن عازب (رض) سے روایت ہے کہ اور وہ جھوٹے نہیں ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فرماتے تو ہم سے کوئی اپنی کمر کو نہ جھکاتا تھا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ سجدہ میں پہنچ جاتے پھر ہم آپ ﷺ کے بعد سجدہ میں جاتے۔

1064

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ الْأَنْطَاکِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو إِسْحَقَ الْفَزَارِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُا عَلَی الْمِنْبَرِ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ أَنَّهُمْ کَانُوا يُصَلُّونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَکَعَ رَکَعُوا وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ لَمْ نَزَلْ قِيَامًا حَتَّی نَرَاهُ قَدْ وَضَعَ وَجْهَهُ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ نَتَّبِعُهُ
محمد بن عبدالرحمن بن سہم، ابراہیم بن محمد، ابواسحاق، ابواسحاق شیبانی، محارب بن دثار، عبداللہ بن یزید، حضرت براء (رض) روایت ہے کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین، رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے جب آپ ﷺ رکوع کرتے وہ بھی رکوع کرتے جب آپ ﷺ رکوع سے سر اٹھاتے اور سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتے تو ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ آپ ﷺ کو پیشانی زمین پر رکھتے ہوئے دیکھتے۔ پھر ہم آپ ﷺ کی پیروی کرتے۔

1065

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَبَانُ وَغَيْرُهُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحْنُو أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّی نَرَاهُ قَدْ سَجَدَ فَقَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الْکُوفِيُّونَ أَبَانُ وَغَيْرُهُ قَالَ حَتَّی نَرَاهُ يَسْجُدُ
زہیر بن حرب، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، ابان، حکم، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت براء بن عازب (رض) روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے تو ہم میں سے کوئی اپنی کمر کو نہیں جھکاتا تھا یہاں تک کہ ہم آپ ﷺ کو سجدہ کرتے دیکھ لیتے تھے۔

1066

صحیح
حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنِ بْنِ أَبِي عَوْنٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ الْأَشْجَعِيُّ أَبُو أَحْمَدَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ سَرِيعٍ مَوْلَی آلِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ فَسَمِعْتُهُ يَقْرَأُ فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْکُنَّسِ وَکَانَ لَا يَحْنِي رَجُلٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّی يَسْتَتِمَّ سَاجِدًا
محرز بن عون بن ابی عون، خلف بن خلیفہ، اشجعی، ابواحمد، ولید بن سریع، عمرو بن حریث، حضرت عمرو بن حریث (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے پیچھے نماز فجر ادا کی تو میں نے آپ ﷺ سے سنا ( فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْکُنَّسِ ) اور ہم میں کوئی آدمی اپنی کمر نہ جھکاتا تھا یہاں تک کہ آپ ﷺ پوری طرح سجدہ میں نہ چلے جاتے۔

1067

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَی قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ ظَهْرَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، عبید بن حسن، حضرت ابن ابی اوفیٰ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنی کمر رکوع سے اٹھاتے تو (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ ) ارشاد فرماتے تھے۔

1068

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهَذَا الدُّعَائِ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن بشار، شعبہ، عبید بن حسن، حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اس دعا کے ساتھ دعا مانگتے تھے ( اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ ) اے اللہ تو ہی اس تعریف کے لائق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور اس کے بعد جس طرف کو تو چاہے وہ بھر جائے۔

1069

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَجْزَأَةَ بْنِ زَاهِرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَائِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ اللَّهُمَّ طَهِّرْنِي بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَالْمَائِ الْبَارِدِ اللَّهُمَّ طَهِّرْنِي مِنْ الذُّنُوبِ وَالْخَطَايَا کَمَا يُنَقَّی الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْوَسَخِ
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، مجزاۃ ابن زاہر، حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ارشاد فرماتے تھے ( اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ ) تو ہی اس تعریف کا مستحق ہے جس سے تمام آسمان و زمین بھر جائیں اور جس ظرف کو تو چاہے وہ بھر جائے اے اللہ مجھے برف، اولوں اور ٹھنڈے پانی سے پاک کر دے اے اللہ مجھے گناہوں اور خطاؤں سے ایسا پاک کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل کچیل سے صاف ہوجاتا ہے۔

1070

صحیح
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي رِوَايَةِ مُعَاذٍ کَمَا يُنَقَّی الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنْ الدَّرَنِ وَفِي رِوَايَةِ يَزِيدَ مِنْ الدَّنَسِ
عبیداللہ بن معاذ، زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، شعبہ، معاذ، اس سند کے ساتھ بھی یہی حدیث الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ نقل کی ہے معنی و مفہوم وہی ہے۔

1071

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ
عبداللہ بن عبدالرحمن، دارمی، مروان بن محمد دمشقی، سعید بن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ بن یحیی، حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو ( اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ ) فرماتے اے اللہ تو ایسی تعریف کا مستحق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور جس ظرف کو تو چاہے وہ بھر جائے تو ہی ثنا اور بزرگی کے لائق ہے اور بندہ جو کہے تو سب سے زیادہ حقدار ہے ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ تو جو چیز عطا کرے اسے کوئی رو کنے والا نہیں اور جس سے تو کوئی چیز روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے مقابلہ میں کوشش کرنے والے کی کوشش فائدہ مند نہیں۔

1072

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم بن بشیر، ہشام بن حسان، قیس بن سعد، عطاء، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ ) فرماتے اس روایت میں (اَحَقُّ مَا قَالَ العَبدُ وَکُلَّنَا لَکَ عَبد) کے الفاظ نہیں ہیں۔

1073

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی قَوْلِهِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
ابن نمیر، حفص، ہشام بن حسان، ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ سے وَمِلْاُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْد تک فرماتے اس کے بعد کا ذکر نہیں کیا۔

1074

صحیح
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَکْرٍ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَی لَهُ أَلَا وَإِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا فَأَمَّا الرُّکُوعُ فَعَظِّمُوا فِيهِ الرَّبَّ عَزَّ وَجَلَّ وَأَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ يُسْتَجَابَ لَکُمْ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُلَيْمَانَ
سعید بن منصور، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، سلیمان بن سحیم، ابراہیم، عبداللہ بن معبد، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (مرض وفات) میں پردہ اٹھایا اور صحابہ کرام (رض) ابوبکر (رض) کے پیچھے صفیں باندھنے والے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو سچے خوابوں کے علاوہ مبشرات نبوہ میں سے کوئی امر باقی نہیں ہے جن کو مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لئے دکھایا جاتا ہے آگاہ رہو مجھے رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے قرأت قرآن سے منع کیا گیا ہے رکوع میں تو اپنے رب کی عظمت بیان کرو اور سجود میں دعا کرنے کی کوشش کرو کہ تمہارے لئے قبول کی جائے۔

1075

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتْرَ وَرَأْسُهُ مَعْصُوبٌ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا يَرَاهَا الْعَبْدُ الصَّالِحُ أَوْ تُرَی لَهُ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُفْيَانَ
یحییٰ بن ایوب، اسماعیل بن جعفر، سلیمان بن سحیم، ابراہیم بن عبداللہ بن معبد حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مرض وفات) میں پردہ ہٹایا اور آپ ﷺ کے سر پر پٹی بندھی ہوئی تھی آپ ﷺ نے تین بار فرمایا اے اللہ میں نے تبلیغ کردی نبوت کی خوشخبریوں میں سے سچے خوابوں کے علاوہ کوئی باقی نہیں جن کو نیک بندہ دیکھتا ہے یا اس کے لئے دکھایا جاتا ہے پھر اس سے پہلے والی حدیث ہی کی مثل ذکر کی ہے۔

1076

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، ان کے والد، حضرت علی بن ابی طالب (رض) سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے رکوع اور سجدہ کرتے ہوئے قرأت کرنے سے منع فرمایا۔

1077

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُا نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاکِعٌ أَوْ سَاجِدٌ
ابوکریب، محمد بن علاء، ابواسامہ، ولید ابن کثیر، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، حضرت علی (رض) بن ابی طالب سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے رکوع یا سجدہ میں قرأت سے منع فرمایا۔

1078

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّهُ قَالَ نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ وَلَا أَقُولُ نَهَاکُمْ
ابوبکر بن اسحاق، ابن ابی مریم، محمد بن جعفر، زید بن اسلم، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، حضرت علی (رض) بن ابی طالب سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے رکوع اور سجود میں قرأت سے منع فرمایا ہے اور میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں روکا ہے۔

1079

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ قَالَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ نَهَانِي حِبِّي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا
زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، ابوعامر عقدی، داؤد بن قیس، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، ابن عباس (رض) حضرت علی (رض) بن ابی طالب سے روایت ہے کہ مجھے میرے محبوب نے منع فرمایا ہے کہ میں رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے قرأت کروں۔

1080

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ ح و حَدَّثَنِي عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو قَالَ ح و حَدَّثَنِي هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ ح إِلَّا الضَّحَّاکَ وَابْنَ عَجْلَانَ فَإِنَّهُمَا زَادَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّهُمْ قَالُوا نَهَانِي عَنْ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاکِعٌ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِي رِوَايَتِهِمْ النَّهْيَ عَنْهَا فِي السُّجُودِ کَمَا ذَکَرَ الزُّهْرِيُّ وَزَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ وَالْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ وَدَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ
یحییٰ بن یحیی، مالک بن نافع، عیسیٰ بن حماد مصری، لیث، یزید بن ابی حبیب، ہارون بن عبداللہ، ابن ابی فدیک، ضحاک ابن عثمان، مقدامی یحیی، یحییٰ قطان، ابن عجلان، ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، اسامہ بن زید، یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، محمد، ابن عمر (رض) ، ہناد بن سری، عبدہ، محمد بن اسحاق، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، ضحاک، ابن عجلان، ابن عباس (رض) حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے رکوع کرتے ہوئے قرآن کی قرأت سے منع فرمایا ہے ان حضرات کی روایت میں سجدہ سے نہی کا ذکر نہیں ہے۔

1081

صحیح
حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ عَنْ حَاتِمِ بْنِ إِسْمَعِيلَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ عَلِيٍّ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي السُّجُودِ
قتیبہ بن سعید، حاتم بن اسماعیل، جعفر بن محمد، محمد بن منکدر، عبداللہ بن حنین، حضرت علی (رض) سے ہی ایک اور سند سے یہی حدیث مذکور ہے لیکن اس میں سجدہ کا ذکر نہیں۔

1082

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاکِعٌ لَا يَذْکُرُ فِي الْإِسْنَادِ عَلِيًّا
عمرو بن علی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابی بکر بن حفص، عبداللہ بن حنین، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ مجھے قرأت قرآن سے منع کیا گیا ہے اس حال میں کہ میں رکوع کرنے والا ہوں۔

1083

صحیح
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا صَالِحٍ ذَکْوَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَقْرَبُ مَا يَکُونُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّهِ وَهُوَ سَاجِدٌ فَأَکْثِرُوا الدُّعَائَ
ہارون بن معروف، عمرو بن سواد، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، عمارہ بن غزیہ مولیٰ ابوبکر، ابوصالح، ذکوان، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سجدہ کرتے ہوئے بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے پس سجود میں کثرت کے ساتھ دعا کیا کرو۔

1084

صحیح
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَيُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي کُلَّهُ دِقَّهُ وَجِلَّهُ وَأَوَّلَهُ وَآخِرَهُ وَعَلَانِيَتَهُ وَسِرَّهُ
ابوطاہر، یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یحییٰ بن ایوب، عمارہ بن غزیہ مولیٰ ابوبکر، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے سجدوں میں (اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي ذَنْبِي کُلَّهُ دِقَّهُ وَجِلَّهُ ) پڑھتے تھے اے اللہ میرے تمام گناہ معاف فرما دے چھوٹے بڑے اول وآخر ظاہری و پوشیدہ۔

1085

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ فِي رُکُوعِهِ وَسُجُودِهِ سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي يَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ
زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، زہیر، جریج، منصور، ابی ضحی، مسروق، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے رکوع و سجدہ میں کثرت کے ساتھ (سُبْحَانَکَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي) فرماتے تھے اور قرآن پر عمل کرتے اے اللہ اے ہمارے رب تو ہی پاک ہے اور تعریف تیری ہی ہے اے اللہ میری مغفرت فرما۔

1086

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا هَذِهِ الْکَلِمَاتُ الَّتِي أَرَاکَ أَحْدَثْتَهَا تَقُولُهَا قَالَ جُعِلَتْ لِي عَلَامَةٌ فِي أُمَّتِي إِذَا رَأَيْتُهَا قُلْتُهَا إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ إِلَی آخِرِ السُّورَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ وفات سے پہلے یہ کلمات کثرت سے فرمایا کرتے تھے (سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ ، ) سیدہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ کلمات کیا ہیں جن کو میں دیکھتی ہوں کہ آپ نے ان کو کہنا شروع کردیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا میرے لئے میری امت میں ایک علامت مقرر کی گئی ہے۔ جب میں اس علامت کو دیکھتا ہوں تو یہ کلمات پڑھتا ہوں۔إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ إِلَی آخِرِ السُّورَةِ (یعنی اس سورت پر عمل کرتا ہوں)

1087

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ نَزَلَ عَلَيْهِ إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ يُصَلِّي صَلَاةً إِلَّا دَعَا أَوْ قَالَ فِيهَا سُبْحَانَکَ رَبِّي وَبِحَمْدِکَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي
محمد بن رافع، یحییٰ بن آدم، مفضل، اعمش، مسلم بن صبیح، مسروق، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ جب سے آپ ﷺ پر إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ نازل ہوئی میں نے آپ ﷺ کو کسی نماز میں نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ نے یہ دعا نہ پڑھی ہو (سُبْحَانَکَ رَبِّي وَبِحَمْدِکَ اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي) ۔

1088

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکْثِرُ مِنْ قَوْلِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَاکَ تُکْثِرُ مِنْ قَوْلِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فَقَالَ خَبَّرَنِي رَبِّي أَنِّي سَأَرَی عَلَامَةً فِي أُمَّتِي فَإِذَا رَأَيْتُهَا أَکْثَرْتُ مِنْ قَوْلِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فَقَدْ رَأَيْتُهَا إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَتْحُ مَکَّةَ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، داؤد، عامر، مسروق، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کثرت کے ساتھ ( سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ ) فرماتے تھے فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں آپ ﷺ کو دیکھتی ہوں کہ آپ ﷺ کثرت کے ساتھ ( سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ ) پڑھتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا میرے رب نے مجھے خبر دی ہے کہ عنقریب میں اپنی امت میں ایک علامت دیکھوں گا جب میں اس نشانی کو دیکھوں تو میں ( سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ ) کی کثرت کروں تو تحقیق میں نے اس علامت کو دیکھ لیا ہے (إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ (فَتْحُ مَکَّةَ ) وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا) جب اللہ کی مدد آگئی اور مکہ فتح ہوگیا اور لوگوں کو تو دیکھے گا اللہ کے دین میں فوج در فوج داخل ہوں گے تو اللہ کی تسبیح بیان کر اس کی تعریف کے ساتھ اور اس سے بخشش مانگ بیشک وہ رجوع فرمانے والا ہے۔

1089

صحیح
حَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ کَيْفَ تَقُولُ أَنْتَ فِي الرُّکُوعِ قَالَ أَمَّا سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَأَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ افْتَقَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ ذَهَبَ إِلَی بَعْضِ نِسَائِهِ فَتَحَسَّسْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَإِذَا هُوَ رَاکِعٌ أَوْ سَاجِدٌ يَقُولُ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي إِنِّي لَفِي شَأْنٍ وَإِنَّکَ لَفِي آخَرَ
حسن بن علی حلوانی، محمد بن رافع، عبدالرزاق، حضرت ابن جریج سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عطا سے کہا کہ آپ ﷺ رکوع میں کیا کہتے ہیں انہوں نے کہا ( سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ) مجھے ابن ابی ملیکہ نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت بیان کی ہے وہ فرماتی ہیں میں نے ایک رات نبی کریم ﷺ کو اپنے پاس نہ پایا تو میں نے گمان کیا کہ آپ ﷺ اپنی دوسری عورتوں کے پاس چلے گئے ہیں میں نے ڈھونڈنا شروع کیا واپس آئی تو آپ ﷺ کو رکوع کرتے ہوئے یا سجدہ کرتے ہوئے پایا اور آپ ﷺ فرما رہے تھے ( سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ) میں نے کہا میرے ماں باپ آپ ﷺ پر فدا ہوں میں کس گمان و خیال میں تھی اور آپ ﷺ کس کام میں مصروف ہیں۔

1090

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنْ الْفِرَاشِ فَالْتَمَسْتُهُ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَی بَطْنِ قَدَمَيْهِ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ وَهُمَا مَنْصُوبَتَانِ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَبِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوبَتِکَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْکَ لَا أُحْصِي ثَنَائً عَلَيْکَ أَنْتَ کَمَا أَثْنَيْتَ عَلَی نَفْسِکَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبداللہ بن عمر، محمد بن یحییٰ بن حبان ، اعرج، ابی ہریرہ، ام المومنین سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ایک شب میں نے رسول اللہ ﷺ کو بستر پر نہ پایا تو تلاش کیا۔ میرا ہاتھ (اندھیرے میں) آپ کے تلووں کو لگا۔ آپ مسجد میں تھے اور (سجدہ میں) آپ کے پاؤں کھڑے تھے۔ آپ یہ دعا مانگ رہے تھے اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَبِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوبَتِکَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْکَ لَا أُحْصِي ثَنَائً عَلَيْکَ أَنْتَ کَمَا أَثْنَيْتَ عَلَی نَفْسِکَ اے اللہ ! میں آپ کی رضامندی کی پناہ چاہتا ہوں۔ آپ کی ناراضگی سے اور آپ کے درگزر کی پناہ چاہتا ہوں آپ کی سزا سے اور میں آپ ہی کی پناہ چاہتا ہوں آپ سے۔ میں آپ کی تعریف پوری نہیں کرسکتا۔ آپ ایسے ہی ہیں جیسے آپ نے خود اپنی تعریف فرمائی۔

1091

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ أَنَّ عَائِشَةَ نَبَّأَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ وَسُجُودِهِ سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوحِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر عبدی، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، مطرف بن عبداللہ بن شخیر، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے رکوع و سجود میں ( سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوحِ ) فرمایا کرتے تھے۔

1092

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَحَدَّثَنِي هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ
محمد بن مثنی، ابوداؤد، شعبہ، قتادہ، مطرف بن عبداللہ بن شخیر، ہشام، قتادہ، مطرف، حضرت عائشہ (رض) نے یہی حدیث نبی کریم ﷺ سے نقل فرمائی ہے اسناد دوسری ہیں۔

1093

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْأَوْزَاعِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ هِشَامٍ الْمُعَيْطِيُّ حَدَّثَنِي مَعْدَانُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيُّ قَالَ لَقِيتُ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَعْمَلُهُ يُدْخِلُنِي اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ أَوْ قَالَ قُلْتُ بِأَحَبِّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللَّهِ فَسَکَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَسَکَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ الثَّالِثَةَ فَقَالَ سَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَلَيْکَ بِکَثْرَةِ السُّجُودِ لِلَّهِ فَإِنَّکَ لَا تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَکَ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْکَ بِهَا خَطِيئَةً قَالَ مَعْدَانُ ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لِي مِثْلَ مَا قَالَ لِي ثَوْبَانُ
زہیر بن حرب، ولید بن مسلم، اوزاعی، ولید بن ہشام، حضرت معدان بن ابی طلحہ یعمری (رض) سے روایت ہے کہ میں حضرت ثوبان مولیٰ رسول اللہ ﷺ سے ملا اور عرض کیا کہ آپ مجھے ایسے عمل کی خبر دیں جس کے کرنے سے مجھے اللہ جنت میں داخل کر دے یا میں نے کہا کہ مجھے اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل کے بارے میں خبر دیں وہ خاموش رہے میں نے پھر پوچھا تو وہ خاموش رہے پھر میں نے تیسری مرتبہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تجھ پر اللہ کی رضا کے لئے سجدوں کی کثرت لازم ہے تو جب بھی کوئی سجدہ کرتا ہے تو اللہ اس سجدہ کے سبب سے تیرا ایک درجہ بڑھا دیتے ہیں اور اس کے ذریعہ تیری ایک خطا مٹا دیتے ہیں معدان کہتے ہیں پھر میں حضرت ابودرداء (رض) سے ملا تو ان سے پوچھا تو انہوں نے بھی مجھے حضرت ثوبان کی طرح بتایا۔

1094

صحیح
حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا هِقْلُ بْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ الْأَوْزَاعِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ کَعْبٍ الْأَسْلَمِيُّ قَالَ کُنْتُ أَبِيتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ بِوَضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَقَالَ لِي سَلْ فَقُلْتُ أَسْأَلُکَ مُرَافَقَتَکَ فِي الْجَنَّةِ قَالَ أَوْ غَيْرَ ذَلِکَ قُلْتُ هُوَ ذَاکَ قَالَ فَأَعِنِّي عَلَی نَفْسِکَ بِکَثْرَةِ السُّجُودِ
حکم بن موسی، ابوصالح، ہقل بن زیاد، اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، حضرت ربیعہ (رض) بن کعب اسلمی (رض) سے روایت ہے کہ میں رات کو رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرتا تھا اور آپ ﷺ کے استنجا اور وضو کے لئے پانی لایا کرتا تھا آپ ﷺ نے ایک دن فرمایا مانگ۔ تو میں نے عرض کیا میں جنت میں آپ ﷺ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں آپ ﷺ نے فرمایا اس کے علاوہ اور کچھ میں نے عرض کیا بس یہی تو آپ ﷺ نے فرمایا تو اپنے معاملہ میں سجود کی کثرت کے ساتھ میری مدد کر۔

1095

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُمِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَی سَبْعَةٍ وَنُهِيَ أَنْ يَکُفَّ شَعْرَهُ وَثِيَابَهُ هَذَا حَدِيثُ يَحْيَی و قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ عَلَی سَبْعَةِ أَعْظُمٍ وَنُهِيَ أَنْ يَکُفَّ شَعْرَهُ وَثِيَابَهُ الْکَفَّيْنِ وَالرُّکْبَتَيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ وَالْجَبْهَةِ
یحییٰ بن یحیی، ابوربیع زہرانی، یحیی، ابوربیع، حماد بن زید، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کو حکم دیا گیا کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کریں اور منع کیا گیا اپنے بالوں اور کپڑوں کو سنوارنے سے اور ابوالربیع کہتے ہیں کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا کپڑوں اور بالوں کو سمیٹنے سے منع کیا گیا اور وہ سات ہڈیاں درج ذیل ہیں دو ہتھیلیاں دو گھٹنے اور دو پاؤں اور پیشانی۔

1096

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَی سَبْعَةِ أَعْظُمٍ وَلَا أَکُفَّ ثَوْبًا وَلَا شَعْرًا
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کو سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ اور یہ کہ کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹوں۔

1097

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أُمِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَی سَبْعٍ وَنُهِيَ أَنْ يَکْفِتَ الشَّعْرَ وَالثِّيَابَ
عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، ابن طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور کپڑوں اور بالوں کے سمیٹنے سے روکا گیا۔

1098

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَی سَبْعَةِ أَعْظُمٍ الْجَبْهَةِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ عَلَی أَنْفِهِ وَالْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ وَأَطْرَافِ الْقَدَمَيْنِ وَلَا نَکْفِتَ الثِّيَابَ وَلَا الشَّعْرَ
محمد بن حاتم، بہز، وہیب، عبداللہ بن حاتم، طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے سات (اعضاء) پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے پیشانی اور اپنے ہاتھ سے اپنے ناک پر اشارہ کیا دونوں ہاتھ دونوں پاؤں اور دونوں قدموں کی انگلیوں پر اور کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹنے کا حکم ہوا ہے۔

1099

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَی سَبْعٍ وَلَا أَکْفِتَ الشَّعْرَ وَلَا الثِّيَابَ الْجَبْهَةِ وَالْأَنْفِ وَالْيَدَيْنِ وَالرُّکْبَتَيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ
ابوطاہر، عبداللہ بن وہب، ابن جریج، عبداللہ بن طاؤس، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مجھے سات اعضا پر سجدہ کا حکم دیا گیا ہے اور یہ کہ بالوں اور کپڑوں کو نہ سنواروں (سات اعضاء جن کا ذکر کیا وہ یہ ہیں) پیشانی، ناک، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔

1100

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَکْرٌ وَهُوَ ابْنُ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَجَدَ الْعَبْدُ سَجَدَ مَعَهُ سَبْعَةُ أَطْرَافٍ وَجْهُهُ وَکَفَّاهُ وَرُکْبَتَاهُ وَقَدَمَاهُ
قتیبہ بن سعید، بکر ابن مضر، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، عامر بن سعد، حضرت عباس بن عبد المطلب (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا جب کوئی بندہ سجدہ کرے تو وہ اپنے سات اعضاء کے ساتھ سجدہ کرے اور اپنی پیشانی اور دونوں ہاتھ اور دونوں گھٹنے اور اپنے دونوں قدموں کے ساتھ سجدہ کرے۔

1101

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ أَنَّ کُرَيْبًا مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ رَأَی عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ يُصَلِّي وَرَأْسُهُ مَعْقُوصٌ مِنْ وَرَائِهِ فَقَامَ فَجَعَلَ يَحُلُّهُ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ مَا لَکَ وَرَأْسِي فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّمَا مَثَلُ هَذَا مَثَلُ الَّذِي يُصَلِّي وَهُوَ مَکْتُوفٌ
عمرو بن سواد عامری عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکیر، حضرت کریب (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس (رض) نے عبداللہ بن حارث کو سر کے پیچھے جوڑا باندھے نماز پڑھتے دیکھا تو وہ ان کو کھولنے کھڑے ہوگئے جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو ابن عباس (رض) کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا تم نے میرا سر کیوں چھیڑا تو ابن عباس (رض) نے فرمایا اس لئے کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اس طرح جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی مشکیں باندھے نماز ادا کر رہا ہو۔

1102

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ وَلَا يَبْسُطْ أَحَدُکُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْکَلْبِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، شعبہ، قتادہ، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سجود میں میانہ روی اختیار کرو اور تم میں سے کوئی اپنی کلائیوں کو کتے کی طرح نہ بچھائے۔

1103

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِيهِ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ وَلَا يَتَبَسَّطْ أَحَدُکُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْکَلْبِ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، یحییٰ بن حبیب، ابن حارث، شعبہ، ابن جعفر سے روایت ہے کہ تم میں سے کوئی اپنی کلائیوں کو کتے کی طرح نہ بچھائے۔

1104

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ إِيَادٍ عَنْ إِيَادٍ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدْتَ فَضَعْ کَفَّيْکَ وَارْفَعْ مِرْفَقَيْکَ
یحییٰ بن یحیی، عبیداللہ بن ایاد بن لقیط، حضرت براء (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تو سجدہ کرے تو اپنی ہتھیلیاں زمین پر رکھ اور کہنیوں کو اٹھالے۔

1105

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَکْرٌ وَهُوَ ابْنُ مُضَرَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا صَلَّی فَرَّجَ بَيْنَ يَدَيْهِ حَتَّی يَبْدُوَ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
قتیبہ بن سعید، بکر ابن مضر، جعفر بن ربیعہ، اعرج، حضرت عبداللہ بن مالک بن بحینہ (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے تو اپنے ہاتھوں کو اس قدر کشادہ رکھتے کہ آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہوجاتی۔

1106

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ کِلَاهُمَا عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي رِوَايَةِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ يُجَنِّحُ فِي سُجُودِهِ حَتَّی يُرَی وَضَحُ إِبْطَيْهِ وَفِي رِوَايَةِ اللَّيْثِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَجَدَ فَرَّجَ يَدَيْهِ عَنْ إِبْطَيْهِ حَتَّی إِنِّي لَأَرَی بَيَاضَ إِبْطَيْهِ
عمرو بن سواد، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، لیث بن سعد، جعفربن ربیعہ، حضرت عمرو بن حارث (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب سجدہ کرتے تھے تو دونوں ہاتھوں کو اس طرح رکھتے کہ آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جاتی اور لیث کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کو بغلوں سے جدا کرلیتے یہاں تک کہ میں آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی کو دیکھ لیتا۔

1107

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ عَمِّهِ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ لَوْ شَائَتْ بَهْمَةٌ أَنْ تَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ لَمَرَّتْ
یحییٰ بن یحیی، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، عبیداللہ بن عبداللہ بن اصم، یزید بن اصم، حضرت ام المومنین میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب سجدہ کرتے تو اگر بکری کا بچہ آپ ﷺ کے ہاتھوں کے درمیان سے گزرنا چاہتا تو گزر جاتا۔

1108

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ خَوَّی بِيَدَيْهِ يَعْنِي جَنَّحَ حَتَّی يُرَی وَضَحُ إِبْطَيْهِ مِنْ وَرَائِهِ وَإِذَا قَعَدَ اطْمَأَنَّ عَلَی فَخِذِهِ الْيُسْرَی
اسحاق بن ابراہیم حنظلی، مروان بن معاویہ، عبیداللہ بن عبداللہ بن اصم، یزید بن اصم، حضرت ام المومنین میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ سجدہ فرماتے تو اپنے ہاتھوں کو اتنا جدا رکھتے کہ آپ ﷺ کے پیچھے سے آپ ﷺ کے بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی اور جب آپ ﷺ بیٹھتے تو بائیں ران پر مطمئن ہوتے۔

1109

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ جَافَی حَتَّی يَرَی مَنْ خَلْفَهُ وَضَحَ إِبْطَيْهِ قَالَ وَکِيعٌ يَعْنِي بَيَاضَهُمَا
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، عمرو، اسحاق، وکیع، جعفر بن برقان، یزید بن اصم، میمونہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ سجدہ کرتے تو ہاتھوں کو جدا رکھتے یہاں تک کہ آپ ﷺ کے پیچھے سے آپ ﷺ کے بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی۔

1110

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي الْأَحْمَرَ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِحُ الصَّلَاةَ بِالتَّکْبِيرِ وَالْقِرَائَةَ بِ الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَکَانَ إِذَا رَکَعَ لَمْ يُشْخِصْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُصَوِّبْهُ وَلَکِنْ بَيْنَ ذَلِکَ وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ لَمْ يَسْجُدْ حَتَّی يَسْتَوِيَ قَائِمًا وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السَّجْدَةِ لَمْ يَسْجُدْ حَتَّی يَسْتَوِيَ جَالِسًا وَکَانَ يَقُولُ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ التَّحِيَّةَ وَکَانَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَيَنْصِبُ رِجْلَهُ الْيُمْنَی وَکَانَ يَنْهَی عَنْ عُقْبَةِ الشَّيْطَانِ وَيَنْهَی أَنْ يَفْتَرِشَ الرَّجُلُ ذِرَاعَيْهِ افْتِرَاشَ السَّبُعِ وَکَانَ يَخْتِمُ الصَّلَاةَ بِالتَّسْلِيمِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ عَنْ أَبِي خَالِدٍ وَکَانَ يَنْهَی عَنْ عَقِبِ الشَّيْطَانِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوخالد احمر، حسین، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، حسین، بدیل بن میسرہ، ابوجوزاء، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز کی ابتداء تکبیر تحریمہ اور اَلْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ کی قرأت سے کرتے تھے اور جب رکوع کرتے تو سر کو اونچا رکھتے نہ نیچا بلکہ برابر سیدھا رکھتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے کھڑے نہ ہوجاتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے نہ بیٹھ جاتے اور ہر دو رکعتوں میں التحیات پڑھتے اور بائیں پاؤں کو بچھاتے اور اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا کرتے اور شیطان کی طرح بیٹھنے سے منع فرماتے اور درندوں کی طرح آدمی اپنے دونوں ہاتھ زمین پر بچھا دے اس سے بھی منع فرماتے اور آپ ﷺ سلام کے ساتھ نماز ختم کرتے اور آپ ﷺ عقبہ شیطان سے یعنی دونوں پاؤں کھڑے کر کے ایڑیوں پر بیٹھنے سے منع فرماتے تھے۔

1111

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَضَعَ أَحَدُکُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلَ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُبَالِ مَنْ مَرَّ وَرَائَ ذَلِکَ
یحییٰ بن یحیی، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواحوص، سماک، موسیٰ بن طلحہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی جیسی کوئی چیز رکھ کر نماز ادا کرے تو پھر اس کے آگے سے گزرنے والے کی کوئی پرواہ نہ کرے۔

1112

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي وَالدَّوَابُّ تَمُرُّ بَيْنَ أَيْدِينَا فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ تَکُونُ بَيْنَ يَدَيْ أَحَدِکُمْ ثُمَّ لَا يَضُرُّهُ مَا مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ و قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ فَلَا يَضُرُّهُ مَنْ مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق، ابن نمیر، عمر بن عبید، سماک بن حرب، موسیٰ بن طلحہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم نماز ادا کرتے اور جانور ہمارے آگے سے گزرتے ہم نے اس بات کا ذکر رسول اللہ ﷺ سے کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کجاوے کی پچھلی لکڑی کی مانند کوئی چیز اگر تمہارے آگے ہو تو جو بھی تمہارے سامنے سے گزرے تمہیں کوئی نقصان نہیں دے گا۔

1113

صحیح
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي فَقَالَ مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ
زہیر بن حرب، عبداللہ بن یزید، سعید بن ابی ایوب، ابواسود، عروہ، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے سترہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کجاوے کی پچھلی لکڑی کی طرح ہو۔

1114

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ عَنْ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي فَقَالَ کَمُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبداللہ بن یزید، حیوہ، ابی اسود، محمد بن عبدالرحمن، عروہ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے سترہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر ہو۔

1115

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ الْعِيدِ أَمَرَ بِالْحَرْبَةِ فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَالنَّاسُ وَرَائَهُ وَکَانَ يَفْعَلُ ذَلِکَ فِي السَّفَرِ فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الْأُمَرَائُ
محمد بن مثنی، عبداللہ بن نمیر، ابن نمیر، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب عید کے دن نماز کے لئے جاتے تو نیزہ کا حکم دیتے جو آپ ﷺ کے سامنے گاڑ دیا جاتا پھر اس کی آڑ میں نماز پڑھاتے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے ہوتے اور آپ ﷺ سفر میں بھی ایسے ہی فرماتے پھر اسی کو امراء و حکام نے بھی مقرر کرلیا۔

1116

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَرْکُزُ وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ يَغْرِزُ الْعَنَزَةَ وَيُصَلِّي إِلَيْهَا زَادَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَهِيَ الْحَرْبَةُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، محمد بن بشر، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ برچھی گاڑتے اور اس کی آڑ میں نماز ادا کرتے۔

1117

صحیح
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَعْرِضُ رَاحِلَتَهُ وَهُوَ يُصَلِّي إِلَيْهَا
احمد بن حنبل، معتمر بن سلیمان، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنی اونٹنی کی آڑ میں نماز ادا کرتے۔

1118

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي إِلَی رَاحِلَتِهِ و قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی إِلَی بَعِيرٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، ابوخالد احمر، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنی اونٹنی کی آڑ میں نماز ادا کرتے ابن نمیر کی روایت میں اونٹ کا ذکر ہے۔

1119

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ وَکِيعٍ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَکَّةَ وَهُوَ بِالْأَبْطَحِ فِي قُبَّةٍ لَهُ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ قَالَ فَخَرَجَ بِلَالٌ بِوَضُوئِهِ فَمِنْ نَائِلٍ وَنَاضِحٍ قَالَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَائُ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی بَيَاضِ سَاقَيْهِ قَالَ فَتَوَضَّأَ وَأَذَّنَ بِلَالٌ قَالَ فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُ فَاهُ هَا هُنَا وَهَا هُنَا يَقُولُ يَمِينًا وَشِمَالًا يَقُولُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَالَ ثُمَّ رُکِزَتْ لَهُ عَنَزَةٌ فَتَقَدَّمَ فَصَلَّی الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ الْحِمَارُ وَالْکَلْبُ لَا يُمْنَعُ ثُمَّ صَلَّی الْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ لَمْ يَزَلْ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ حَتَّی رَجَعَ إِلَی الْمَدِينَةِ
ابوبکر بن شیبہ، زہیربن حرب، وکیع، زہیر، سفیان، عون بن جحیفہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں مکہ میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ مقام ابطح میں سرخ چمڑے کے ایک قبہ میں تشریف فرما تھے حضرت بلال (رض) آپ ﷺ کے لئے وضو کا پانی لے کر نکلے پس بعض لوگوں کو تو آپ ﷺ کا بچا ہو پانی پہنچا اور بعض نے اس کو چھڑک لیا فرماتے ہیں پھر نبی کریم ﷺ سرخ جبہ پہنے ہوئے نکلے گویا کہ میں اس وقت آپ ﷺ کی پنڈلیوں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں آپ ﷺ نے وضو فرمایا اور بلال نے اذان دی اور میں نے ان کے منہ کی طرف دیکھنا شروع کیا وہ اپنے چہرہ کو دائیں بائیں پھیر رہے تھے اور حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ) کہہ رہے تھے پھر آپ ﷺ کے لئے ایک برچھا گاڑا گیا آپ ﷺ آگے تشریف لے گئے اور ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں آپ ﷺ کے آگے سے کتے اور گدھے گزرتے رہے لیکن ان کو نہ روکا گیا پھر آپ نے عصر کی دو رکعتیں پڑھائی پھر آپ ﷺ دو رکعتیں ہی ادا کرتے رہے یہاں تک کہ مدینہ واپس آگئے۔

1120

صحیح
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ أَنَّ أَبَاهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ وَرَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ وَضُوئًا فَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَلِکَ الْوَضُوئَ فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ ثُمَّ رَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ عَنَزَةً فَرَکَزَهَا وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ مُشَمِّرًا فَصَلَّی إِلَی الْعَنَزَةِ بِالنَّاسِ رَکْعَتَيْنِ وَرَأَيْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَّ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْ الْعَنَزَةِ
محمد بن حاتم، بہز، عمر بن ابی زائدہ، حضرت عون بن ابوجحفیہ (رض) سے روایت ہے کہ ان کے والد نے رسول اللہ ﷺ کو چمڑے کے سرخ قبہ میں دیکھا کہتے ہیں میں نے بلال کو دیکھا وہ آپ ﷺ کا بچا ہوا پانی لے کر نکلے میں نے لوگوں کو دیکھا کہ اس پانی کی طرف جلدی کرنے لگے جس کو اس میں کچھ نہ ملا اس نے اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری لے لی پھر میں نے بلال (رض) کو دیکھا کہ اس نے ایک نیزہ نکالا اور اس کو گاڑ دیا اور رسول اللہ ﷺ اپنے سرخ جبہ کو سمیٹتے ہوئے نکلے تو آپ ﷺ نے لوگوں کو اس نیزہ کی آڑ میں نماز پڑھائی اور میں نے لوگ اور جانور دیکھے جو اس نیزہ کے آگے سے گزر رہے تھے۔

1121

صحیح
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَعُمَرَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ وَفِي حَدِيثِ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ فَلَمَّا کَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَی بِالصَّلَاةِ
اسحاق بن منصور، عبد بن حمید، جعفر بن عون، ابوعمیس، قاسم بن زکریا، حسین بن علی، زائدہ، مالک بن مغول، حضرت ابوجحیفہ (رض) سے یہی حدیث اس سند کے ساتھ ذکر کی ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب دوپہر کا وقت ہوا تو حضرت بلال (رض) نکلے اور نماز کے لئے اذان دی باقی حدیث اوپر والی حدیث کی طرح ہے۔

1122

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ إِلَی الْبَطْحَائِ فَتَوَضَّأَ فَصَلَّی الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ قَالَ شُعْبَةُ وَزَادَ فِيهِ عَوْنٌ عَنْ أَبِيهِ أَبِي جُحَيْفَةَ وَکَانَ يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، حضرت ابوجحیفہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت بطحاء کی طرف نکلے آپ ﷺ نے وضو کیا اور ظہر کی نماز دو رکعتیں ادا کیں اور عصر کی دو رکعتیں ادا کیں اور آپ ﷺ کے سامنے نیزہ تھا جس کے پار سے عورتیں اور گدھے گزر رہے تھے۔

1123

صحیح
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِالْإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا مِثْلَهُ وَزَادَ فِي حَدِيثِ الْحَکَمِ فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ
زہیر بن حرب، محمد بن حاتم، ابن مہدی، شعبہ، اس سند سے بھی یہی حدیث روایت کی گئی ہے اس میں یہ ہے کہ لوگ آپ ﷺ کے بچے ہوئے پانی سے لینا شروع ہوگئے۔

1124

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًی فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ فَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَيَّ أَحَدٌ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں گدھی پر سوار ہو کر حاضر ہوا اور ان دنوں میں بلوغت کے قریب تھا اور رسول اللہ ﷺ منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے میں صف کے آگے سے گزر کر اترا اور گدھی کو چرنے کے لئے چھوڑ دیا اور میں خود صف میں شریک ہوگیا اور اس بات پر مجھے کسی نے اعتراض نہیں کیا۔

1125

صحیح
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ أَقْبَلَ يَسِيرُ عَلَی حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يُصَلِّي بِمِنًی فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يُصَلِّي بِالنَّاسِ قَالَ فَسَارَ الْحِمَارُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ ثُمَّ نَزَلَ عَنْهُ فَصَفَّ مَعَ النَّاسِ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں گدھے پر سوار ہو کر حاضر ہوا اور رسول اللہ ﷺ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے گدھا بعض صفوں سے گزر گیا تو وہ اس سے اترے اور لوگوں کے ساتھ صف میں شامل ہوگئے۔

1126

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِعَرَفَةَ
یحییٰ بن یحیی، عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، ابن عیینہ، زہری یہی حدیث اس سند کے ساتھ بھی روایت کی گئی ہے لیکن اس میں ہے کہ نبی کریم ﷺ میدان عرفات میں نماز پڑھا رہے تھے۔

1127

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ مِنًی وَلَا عَرَفَةَ وَقَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ أَوْ يَوْمَ الْفَتْحِ
اسحاق بن ابراہیم، ابن عیینہ، زہری اس سند کے ساتھ بھی یہ حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں نہ منیٰ کا ذکر ہے نہ عرفہ کا بلکہ فتح مکہ یا حجہ الوداع کا ذکر ہے۔

1128

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ يُصَلِّي فَلَا يَدَعْ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلْيَدْرَأْهُ مَا اسْتَطَاعَ فَإِنْ أَبَی فَلْيُقَاتِلْهُ فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ
یحییٰ بن یحیی، مالک، زید بن اسلم، عبدالرحمن بن ابی سعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے سے کسی کو نہ گزرنے دے اور اس کو ہٹائے جہاں تک طاقت ہو اور اگر وہ انکار کرے تو اس سے لڑے کیونکہ وہ شیطان ہے۔ (لیکن یہ حکم منسوخ ہے)

1129

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا ابْنُ هِلَالٍ يَعْنِي حُمَيْدًا قَالَ بَيْنَمَا أَنَا وَصَاحِبٌ لِي نَتَذَاکَرُ حَدِيثًا إِذْ قَالَ أَبُو صَالِحٍ السَّمَّانُ أَنَا أُحَدِّثُکَ مَا سَمِعْتُ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ وَرَأَيْتُ مِنْهُ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا مَعَ أَبِي سَعِيدٍ يُصَلِّي يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَی شَيْئٍ يَسْتُرُهُ مِنْ النَّاسِ إِذْ جَائَ رَجُلٌ شَابٌّ مِنْ بَنِي أَبِي مُعَيْطٍ أَرَادَ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَدَفَعَ فِي نَحْرِهِ فَنَظَرَ فَلَمْ يَجِدْ مَسَاغًا إِلَّا بَيْنَ يَدَيْ أَبِي سَعِيدٍ فَعَادَ فَدَفَعَ فِي نَحْرِهِ أَشَدَّ مِنْ الدَّفْعَةِ الْأُولَی فَمَثَلَ قَائِمًا فَنَالَ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ ثُمَّ زَاحَمَ النَّاسَ فَخَرَجَ فَدَخَلَ عَلَی مَرْوَانَ فَشَکَا إِلَيْهِ مَا لَقِيَ قَالَ وَدَخَلَ أَبُو سَعِيدٍ عَلَی مَرْوَانَ فَقَالَ لَهُ مَرْوَانُ مَا لَکَ وَلِابْنِ أَخِيکَ جَائَ يَشْکُوکَ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی شَيْئٍ يَسْتُرُهُ مِنْ النَّاسِ فَأَرَادَ أَحَدٌ أَنْ يَجْتَازَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَلْيَدْفَعْ فِي نَحْرِهِ فَإِنْ أَبَی فَلْيُقَاتِلْهُ فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ
شیبان بن فروخ، سلیمان بن مغیرہ، ابن ہلال، حمید، حضرت ابوصالح (رض) سے روایت ہے کہ میں نے ابوسعید (رض) سے سنا اور ان کو دیکھا کہ جب میں حضرت ابوسعید کے ساتھ نماز جمعہ ایک سترہ کی آڑ میں ادا کر رہا تھا تو ایک نوجوان ابومعیط میں سے آیا اور اس نے ان کے سامنے سے گزرنے کا ارادہ کیا تو ابوسعید (رض) نے اس کے سینہ پر مارا اس نے ادھر ادھر دیکھا لیکن نکلنے کا کوئی راستہ سوائے ان کے آگے سے گزرنے کے نہ پایا تو وہ پھر گزرنے لگا تو انہوں نے پہلے سے زیادہ سختی کے ساتھ اس کے سینہ پر مارا بالآخر وہ رک کر کھڑا ہوگیا مگر ابوسعید کی طرف سے اس کو رنج پہنچا پھر لوگوں نے مزاحمت کی تو وہ نکل کر چلا گیا اور جا کر مروان کو شکایت کی جو اس کو پریشانی لاحق ہوئی حضرت ابوسعید (رض) مروان کے پاس پہنچے تو ان سے مروان نے کہا تمہارے بھیجتے کو تم سے کیا شکایت ہے کہ آکر آپ کی شکایت کرتا ہے تو ابوسعید (رض) نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جب تم میں سے کوئی نماز ادا کرے تو لوگوں سے سترہ قائم کرلے پھر اگر کوئی اس کے سامنے سے گزرنے کا ارادہ کرے تو اس کے سینے میں مار کر اس کو دفع کرے پس اگر وہ انکار کرے تو اس سے جھگڑا کرے کیونکہ وہ شیطان ہے۔

1130

صحیح
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ صَدَقَةَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ يُصَلِّي فَلَا يَدَعْ أَحَدًا يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ فَإِنْ أَبَی فَلْيُقَاتِلْهُ فَإِنَّ مَعَهُ الْقَرِينَ
ہ اورن بن عبداللہ بن محمد بن رافع، محمد بن اسماعیل بن ابی فدیک، ضحاک ابن عثمان، صدقہ بن یسار، حضرت عبداللہ (رض) بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے سے کسی کو نہ گزرنے دے اگر وہ انکار کرے تو اس سے لڑے کیونکہ اس کے ساتھ شیطان ہے۔

1131

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِمِثْلِهِ
اسحاق بن ابراہیم، ابوبکر حنفی، ضحاک بن عثمان، صدقہ بن یسار، حضرت ابن عمر (رض) سے یہی روایت دوسری سند کے ساتھ ذکر بھی منقول ہے۔

1132

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَرْسَلَهُ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي قَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو النَّضْرِ لَا أَدْرِي قَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابی نضر، حضرت بسر بن سعید (رض) سے روایت ہے کہ زید بن خالد الجہنی نے ان کو ابی جہیم کی طرف اس لئے بھیجا کہ اس سے پوچھیں جو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے لئے سنا ہے ابوجہیم نے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر گزرنے والا معلوم کرے کہ نماز کے سامنے سے گزرنے میں اس پر کیا گناہ ہے تو اس کے لئے چالیس تک کھڑا رہنا بہتر ہے اس کے آگے سے گزرنے کی نسبت ابوالنضر کہتے ہیں میں نہیں جانتا کہ بسر نے چالیس دن یا چالیس مہینے یا چالیس سال کہا۔

1133

صحیح
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَرْسَلَ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ الْأَنْصَارِيِّ مَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَذَکَرَ بِمَعْنَی حَدِيثِ مَالِکٍ
عبداللہ بن ہاشم بن حیان عبدی، وکیع، سفیان، سالم، ابونضر، بسر بن سعید، زید بن خالد جہنی، ابوجہیم انصاری، اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔

1134

صحیح
حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ کَانَ بَيْنَ مُصَلَّی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْجِدَارِ مَمَرُّ الشَّاةِ
یعقوب بن ابراہیم، ابن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے مصلی اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گزرنے کی جگہ رہتی تھی۔

1135

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ الْأَکْوَعِ أَنَّهُ کَانَ يَتَحَرَّی مَوْضِعَ مَکَانِ الْمُصْحَفِ يُسَبِّحُ فِيهِ وَذَکَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَحَرَّی ذَلِکَ الْمَکَانَ وَکَانَ بَيْنَ الْمِنْبَرِ وَالْقِبْلَةِ قَدْرُ مَمَرِّ الشَّاةِ
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، اسحاق، حماد بن مسعدہ، حضرت یزید بن ابی عبید (رض) سے روایت ہے کہ سلمہ بن اکوع (رض) مصحف کی جگہ نماز پڑھنے کی سوچ میں تھے اور ذکر کیا کہ رسول اللہ ﷺ بھی اس مکان کی فکر فرماتے تھے اور منبر اور قبلہ کے درمیان بکری کے گزرنے کی مقدار جگہ ہوتی تھی۔

1136

صحیح
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مَکِّيٌّ قَالَ يَزِيدُ أَخْبَرَنَا قَالَ کَانَ سَلَمَةُ يَتَحَرَّی الصَّلَاةَ عِنْدَ الْأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُسْلِمٍ أَرَاکَ تَتَحَرَّی الصَّلَاةَ عِنْدَ هَذِهِ الْأُسْطُوَانَةِ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّی الصَّلَاةَ عِنْدَهَا
محمد بن مثنی، مکی، حضرت یزید (رض) سے روایت ہے کہ حضرت سلمہ اس ستون کے پاس نماز کا ارادہ کر رہے تھے جو مصحف کے قریب تھا میں نے کہا یا ابا مسلم کیا تم اس ستون کے پاس نماز کا ارادہ کر رہے ہو تو فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس ستون کے پاس نماز کا ارادہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

1137

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ أَحَدُکُمْ يُصَلِّي فَإِنَّهُ يَسْتُرُهُ إِذَا کَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلُ آخِرَةِ الرَّحْلِ فَإِذَا لَمْ يَکُنْ بَيْنَ يَدَيْهِ مِثْلُ آخِرَةِ الرَّحْلِ فَإِنَّهُ يَقْطَعُ صَلَاتَهُ الْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ وَالْکَلْبُ الْأَسْوَدُ قُلْتُ يَا أَبَا ذَرٍّ مَا بَالُ الْکَلْبِ الْأَسْوَدِ مِنْ الْکَلْبِ الْأَحْمَرِ مِنْ الْکَلْبِ الْأَصْفَرِ قَالَ يَا ابْنَ أَخِي سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا سَأَلْتَنِي فَقَالَ الْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَيْطَانٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، یونس، حمید بن ہلال، عبداللہ بن صامت، حضرت ابوذر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوا اور اس کے سامنے بطور سترہ اونٹ کے کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز ہو تو وہ کافی ہے اور اس کی مثل نہ ہو تو اس کی نماز کو گدھا عورت اور سیاہ کتا منقطع کردیتا ہے راوی کہتا ہے میں نے کہا اے ابوذر سیاہ کتے کی سرخ و زرد کتے سے تخصیص کی کیا وجہ ہے تو انہوں نے کہا اے بھیجتے میں نے رسول اللہ ﷺ سے ایسا ہی سوال کیا جیسا تو نے مجھ سے کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا سیاہ کتا شیطان ہوتا ہے۔

1138

صحیح
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَيْضًا أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ سَلْمَ بْنَ أَبِي الذَّيَّالِ قَالَ ح و حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ حَدَّثَنَا زِيَادٌ الْبَکَّائِيُّ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ کُلُّ هَؤُلَائِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ بِإِسْنَادِ يُونُسَ کَنَحْوِ حَدِيثِهِ
شیبان بن فروخ، سلیمان بن مغیرہ، محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، اسحاق بن ابراہیم، وہب بن جریر، ان اسناد سے بھی یہی حدیث منقول ہے۔

1139

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ وَالْکَلْبُ وَيَقِي ذَلِکَ مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ
اسحاق بن ابراہیم، مخزومی، عبدالواحد، ابن زیاد، عبیداللہ بن عبداللہ بن اصم، یزید بن اصم، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورت گدھا اور کتا نماز کو قطع کردیتا ہے ہاں اگر کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے برابر سترہ ہو تو نماز باقی رہتی ہے۔

1140

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ کَاعْتِرَاضِ الْجَنَازَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، زہری عروہ، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ ﷺ اور قبلہ کے درمیان جنازہ کی طرح لیٹی ہوئی ہوتی تھی۔

1141

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاتَهُ مِنْ اللَّيْلِ کُلَّهَا وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ہشام، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ ﷺ اپنی رات کی پوری نماز ادا کرتے اور میں آپ ﷺ اور قبلہ کے درمیان لیٹنے والی ہوتی تھی پس جب آپ وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے بھی اٹھا دیتے اور میں وتر ادا کرلیتی تھی۔

1142

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ قَالَ فَقُلْنَا الْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ فَقَالَتْ إِنَّ الْمَرْأَةَ لَدَابَّةُ سَوْئٍ لَقَدْ رَأَيْتُنِي بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَرِضَةً کَاعْتِرَاضِ الْجَنَازَةِ وَهُوَ يُصَلِّي
عمرو بن علی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابی بکر بن حفص، حضرت عروہ بن زبیر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کیا چیز نماز کو توڑتی ہے ہم نے عرض کیا عورت اور گدھا تو سیدہ (رض) نے فرمایا کہ عورت برا جانور ہے میں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس طرح لیٹے دیکھا جیسا جنازہ لٹایا جاتا ہے اس حال میں کہ آپ ﷺ نماز ادا کر رہے تھے۔

1143

صحیح
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَا حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ ح قَالَ الْأَعْمَشُ وَحَدَّثَنِي مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ وَذُکِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ قَدْ شَبَّهْتُمُونَا بِالْحَمِيرِ وَالْکِلَابِ وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَإِنِّي عَلَی السَّرِيرِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ مُضْطَجِعَةً فَتَبْدُو لِي الْحَاجَةُ فَأَکْرَهُ أَنْ أَجْلِسَ فَأُوذِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْسَلُّ مِنْ عِنْدِ رِجْلَيْهِ
عمرو ناقد، ابوسعید اشج، حفص بن غیاث، عمر بن حفص، غیاث، اعمش، ابراہیم حضرت مسروق (رض) سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ (رض) کے سامنے ذکر کیا گیا کہ کتے گدھے اور عورت کے گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے تو حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا تم نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے مشابہ کردیا حالانکہ اللہ کی قسم میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس حال میں نماز پڑھتے دیکھا کہ میں آپ ﷺ اور قبلہ کے درمیان چارپائی پر لیٹی ہوتی تھی اور اگر مجھے کوئی حاجت درپیش ہوتی تو میں ناپسند کرتی کہ میں رسول اللہ ﷺ کے سامنے بیٹھ کر آپ ﷺ کو تکلیف دوں تو میں آپ ﷺ کے پاؤں کے پاس سے نکل جاتی تھی۔

1144

صحیح
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ عَدَلْتُمُونَا بِالْکِلَابِ وَالْحُمُرِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَی السَّرِيرِ فَيَجِيئُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ فَيُصَلِّي فَأَکْرَهُ أَنْ أَسْنَحَهُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيْ السَّرِيرِ حَتَّی أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا تم نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا حالانکہ میں نے دیکھا کہ میں چارپائی پر لیٹنے والی ہوتی تھی تو رسول اللہ ﷺ تشریف لاتے اور چارپائی کے درمیان نماز ادا کرتے مجھے آپ ﷺ کے سامنے سے نکلنا ناپسند ہوتا تو میں چارپائی کے پایوں کی طرف سے کھسک کر لحاف سے باہر آجاتی۔

1145

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرِجْلَايَ فِي قِبْلَتِهِ فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي فَقَبَضْتُ رِجْلَيَّ وَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا قَالَتْ وَالْبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابونضر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے آگے سونے والی ہوتی اور میرے پاؤں آپ ﷺ کے قبلہ کی طرف ہوتے جب آپ ﷺ سجدہ کرتے تو مجھے دباتے میں اپنے پاؤں سمیٹ لیتی جب آپ ﷺ کھڑے ہوجاتے۔ تو میں پاؤں پھیلا لیتی فرماتی ہیں ان دنوں گھروں میں چراغ نہیں ہوتے تھے۔

1146

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ جَمِيعًا عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ قَالَ حَدَّثَتْنِي مَيْمُونَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا حِذَائَهُ وَأَنَا حَائِضٌ وَرُبَّمَا أَصَابَنِي ثَوْبُهُ إِذَا سَجَدَ
یحییٰ بن یحیی، خالد بن عبداللہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عباد ابن عوام، شیبانی، عبداللہ بن شداد بن ہاد، زوجہ رسول اللہ ﷺ ام المومنین حضرت میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہوئے آپ ﷺ کا کپڑا مجھ سے کبھی لگ جاتا تھا حالانکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔

1147

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُهُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ وَأَنَا إِلَی جَنْبِهِ وَأَنَا حَائِضٌ وَعَلَيَّ مِرْطٌ وَعَلَيْهِ بَعْضُهُ إِلَی جَنْبِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، وکیع، طلحہ بن یحیی، عبیداللہ بن عبداللہ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کو نماز پڑھتے اور میں حالت حیض میں آپ ﷺ کے پہلو میں ہوتی اور جو چادر مجھ پر ہوتی اس کا بعض حصہ آپ ﷺ پر بھی ہوتا تھا۔

1148

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَائِلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّلَاةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ فَقَالَ أَوَلِکُلِّکُمْ ثَوْبَانِ
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک سوال کرنے والے نے رسول اللہ ﷺ سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم میں سے ہر ایک کے پاس دو کپڑے ہیں ؟

1149

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ وَحَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل بن خالد، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوسلمہ، ابوہریرہ (رض) ، ان اسناد کے ساتھ بھی یہی حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے۔

1150

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَادَی رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيُصَلِّي أَحَدُنَا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ فَقَالَ أَوَ کُلُّکُمْ يَجِدُ ثَوْبَيْنِ
عمرو بن ناقد، زہیر بن حرب، عمرو، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، محمد بن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کو پکار کر پوچھا کیا ہم میں سے کوئی ایک کپڑے میں نماز ادا کرسکتا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم میں سے ہر ایک کے پاس دو کپڑے ہیں ؟

1151

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُصَلِّي أَحَدُکُمْ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَی عَاتِقَيْهِ مِنْهُ شَيْئٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، زہیر، سفیان، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں اس طرح نماز ادا نہ کرے کہ اس کے کندھوں پر کچھ نہ ہو۔

1152

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُشْتَمِلًا بِهِ فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ وَاضِعًا طَرَفَيْهِ عَلَی عَاتِقَيْهِ
ابوکریب، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، حضرت عمر بن ابی سلمہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے ام سلمہ کے گھر میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ آپ ﷺ اس کے دونوں کناروں کو کندھوں پر ڈالنے والے تھے۔

1153

صحیح
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ وَکِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ مُتَوَشِّحًا وَلَمْ يَقُلْ مُشْتَمِلًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، وکیع، ہشام بن عروہ، اس اوپر والی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں یہ ہے کہ آپ ﷺ کپڑے کے ساتھ توشح کرنے والے تھے مشتملا نہیں کہا۔

1154

صحیح
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ فِي ثَوْبٍ قَدْ خَالَفَ بَيْنَ طَرَفَيْهِ
یحییٰ بن یحیی، حماد بن زید، ہشام بن عروہ، حضرت عمر بن ابی سلمہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس طرح کپڑے میں لپٹے ہوئے نماز پڑھتے دیکھا کہ آپ ﷺ نے اس کے دونوں کناروں میں مخالفت کی ہوئی تھی۔

1155

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعِيسَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا مُخَالِفًا بَيْنَ طَرَفَيْهِ زَادَ عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ عَلَی مَنْکِبَيْهِ
قتیبہ بن سعید، عیسیٰ بن حماد، لیث، یحییٰ بن سعید، ابوامامہ بن سہل بن حنیف، عمر بن ابی سلمہ، یہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے لیکن اس روایت میں ہے کہ اپنے کندھوں پر۔

1156

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابی زبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ایک کپڑے میں اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ آپ ﷺ نے توشح کیا ہوا تھا۔

1157

صحیح
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ جَمِيعًا بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، سفیان، محمد بن مثنی، عبدالرحمن، سفیان یہ روایت ان اسناد سے روایت کی گئی ہے لیکن ابن نیمر کی روایت میں ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔

1158

صحیح
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَکِّيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ رَأَی جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ مُتَوَشِّحًا بِهِ وَعِنْدَهُ ثِيَابُهُ وَقَالَ جَابِرٌ إِنَّهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ ذَلِکَ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، عمرو، حضرت ابوالزبیر (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر (رض) کو ایک کپڑے میں متوشحا نماز پڑھتے دیکھا حالانکہ ان کے پاس کپڑے موجود تھے اور حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا۔

1159

صحیح
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنِي عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَرَأَيْتُهُ يُصَلِّي عَلَی حَصِيرٍ يَسْجُدُ عَلَيْهِ قَالَ وَرَأَيْتُهُ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِهِ
عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، عمرو، عیسیٰ بن یونس، اعمش، ابوسفیان، جابر، حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے آپ ﷺ کو ایک چٹائی پر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا اور آپ ﷺ اسی پر سجدہ کرتے ہیں اور میں نے آپ ﷺ کو ایک کپڑے میں متوشحا نماز پڑھتے دیکھا۔

1160

صحیح
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنِيهِ سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي کُرَيْبٍ وَاضِعًا طَرَفَيْهِ عَلَی عَاتِقَيْهِ وَرِوَايَةُ أَبِي بَکْرٍ وَسُوَيْدٍ مُتَوَشِّحًا بِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، سوید بن سعید، علی بن مسہر، اعمش، ابوکریب اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کردی ہیں، ابوکریب کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے کپڑے کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈالے ہوئے تھے ابوبکر وسوید کی روایت میں تو شح کا ذکر بھی ہے۔

844

صحیح
وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ
حضرت عائشہؓ سے بھی اسی ( سابقہ حدیث ) کے مانند حدیث بیان کی گئی ہے

846

صحیح
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللهِ، وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ هِشَامٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
یحییٰ بن عبد اللہ اور سعید بن عبد الرحمن نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ اس ( مذکورہ بالا روایت ) کے مانند حدیث بیان کی

855

صحیح
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
ابو معاویہ نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔