hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Shamail Tirmidhi

54. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی میراث کا ذکر

شمايل الترمذي

375

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَخِي جُوَيْرِيَةَ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم إِلا سِلاحَهُ وَبَغْلَتَهُ وَأَرْضًا جَعَلَهَا صَدَقَةً
عمرو بن الحارث جو ام المومنین حضرت جویریہ (رض) کے بھائی ہیں کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے اپنے ترکہ میں صرف ہتھیار اور اپنی سواری کا خچر اور کچھ حصہ زمین کا چھوڑا تھا اور ان کو بھی صدقہ فرما گئے تھے۔

376

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَتْ فَاطِمَةُ إِلَی أَبِي بَکْرٍ فَقَالَتْ مَنْ يَرِثُکَ فَقَالَ أَهْلِي وَوَلَدِي فَقَالَتْ مَا لِي لا أَرِثُ أَبِي فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُولُ لا نُورَثُ وَلَکِنِّي أَعُولُ مَنْ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَعُولُهُ وَأُنْفِقُ عَلَی مَنْ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يُنْفِقُ عَلَيْهِ
حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت فاطمہ (رض) حضرت ابوبکر صدیق (رض) کے پاس تشریف لائیں اور دریافت فرمایا کہ تمہارا کون وارث ہوگا۔ انہوں نے فرمایا کہ میرے اہل و عیال۔ حضرت فاطمہ (رض) نے پوچھا پھر میں اپنے والد کے متروکہ کی وارث کیوں نہیں بنی۔ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے فرمایا کہ حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد کی وجہ سے کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا۔ البتہ (میں وقف کا متولی ہونے کی وجہ سے) جن لوگوں کا روزینہ حضور اقدس ﷺ نے مقرر فرما رکھا تھا اس کو میں بھی ادا کروں گا اور جن لوگوں پر حضور اقدس ﷺ خرچ فرمایا کرتے تھے ان پر میں بھی خرچ کروں گا۔

377

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ کَثِيرٍ الْعَنْبَرِيُّ أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ أَنَّ الْعَبَّاسَ وَعَلِيًّا جَائَا إِلَی عُمَرَ يَخْتَصِمَانِ يَقُولُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا لِصَاحِبِهِ أَنْتَ کَذَا أَنْتَ کَذَا فَقَالَ عُمَرُ لِطَلْحَةَ وَالزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَسَعْدٍ أَنْشُدُکُمْ بِاللَّهِ أَسَمِعْتُمْ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُولُ کُلُّ مَالِ نَبِيٍّ صَدَقَةٌ إِلا مَا أَطْعَمَهُ إِنَّا لا نُورَثُ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ
ابوالبختری (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عباس (رض) اور حضرت علی (رض) دونوں حضرات حضرت عمر (رض) کے دور خلافت میں ان کے پاس تشریف لائے ہر ایک دوسرے پر اعتراض کر رہا تھا اور اس کو انتظام کے ناقابل بتارہا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے اکابر صحابہ حضرت طلحہ، حضرت زبیر، حضرت عبدالرحمن بن عوف، حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) ، ان سب حضرات کو متوجہ فرما کر یہ فرمایا کہ تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تم سب نے حضور اکرم ﷺ سے یہ نہیں سنا کہ نبی ﷺ کا مال صدقہ ہوتا ہے بجز اس کے جو وہ اپنے اہل کو کھلائے ہم انبیاء (علیہ السلام) کی جماعت کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے۔ اس حدیث میں ایک قصہ ہے۔

378

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی عَنِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم قَالَ لا نُورَثُ مَا تَرَکْنَا فَهُوَ صَدَقَةٌ
حضرت عائشہ (رض) سے بھی یہی روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا۔ ہم انبیاء (علیہ السلام) کی جماعت جو مال چھوڑتی ہے وہ صدقہ ہوتا ہے۔

379

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم قَالَ لا يَقْسِمُ وَرَثَتِي دِينَارًا وَلا دِرْهَمًا مَا تَرَکْتُ بَعْدَ نَفَقَةِ نِسَائِي وَمُؤْنَةِ عَامِلِي فَهُوَ صَدَقَةٌ
حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرے وارث دینار اور درہم تقسیم نہ کریں میرے ترکہ سے اہل و عیال کا نفقہ اور میرے عامل کا نفقہ نکالنے کے بعد جو کچھ بچے وہ صدقہ ہے۔

380

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلالُ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عُمَرَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَطَلْحَةُ وَسَعْدٌ وَجَائَ عَلِيٌّ وَالْعَبَّاسُ يَخْتَصِمَانِ فَقَالَ لَهُمْ عُمَرُ أَنْشُدُکُمْ بِالَّذِي بِإِذْنِهِ تَقُومُ السَّمَائُ وَالأَرْضُ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم قَالَ لا نُورَثُ مَا تَرَکْنَاهُ صَدَقَةٌ فَقَالُوا اللَّهُمَّ نَعَمْ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ
مالک بن اوس (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان کے پاس عبدالرحمن بن عوف اور طلحہ اور سعد بن ابی وقاص بھی تشریف لائے۔ (اس کے تھوڑی دیر بعد) حضرت عباس اور حضرت علی (رض) جھگڑتے ہوئے تشریف لائے۔ عمر (رض) نے ان سب حضرات کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ اس ذات پاک کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے حکم سے زمین و آسمان قائم ہیں کیا تمہیں حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد کا علم ہے ہم انبیاء کی جماعت کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے جو کچھ ہم ترکہ چھوڑ جاتے ہیں وہ سب صدقہ ہوتا ہے ان سب حضرات نے فرمایا کہ بیشک یہ حضور ﷺ نے فرمایا ہے اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔

381

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمِ ابْنِ بَهْدَلَةَ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم دِينَارًا وَلا دِرْهَمًا وَلا شَاةً وَلا بَعِيرًا قَالَ وَأَشُکُّ فِي الْعَبْدِ وَالأَمَةِ
حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے نہ دینار چھوڑا نہ درہم، نہ بکری، نہ اونٹ۔ راوی کہتے ہیں کہ مجھے غلام اور باندی کے ذکر میں شک ہوگیا کہ حضرت عائشہ (رض) نے یہ بھی فرمایا تھا کہ نہ غلام نہ باندی یا نہیں فرمایا۔

382

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وسلم قَالَ مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لا يَتَمَثَّلُ بِي
عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔

383

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حُصَينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لا يَتَصَوَّرُ أَوْ قَالَ لا يَتَشَبَّهُ بِي
ابوہریرہ (رض) سے بھی آپ کا یہ ارشاد منقول ہے کہ جس نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے حقیقتا مجھ ہی کو دیکھا ہے اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔