HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Darimi

4. عیدین کا بیان

سنن الدارمي

1551

أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ الْأَصَمِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَطْعَمُ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ وَكَانَ إِذَا كَانَ يَوْمُ النَّحْرِ لَمْ يَطْعَمْ حَتَّى يَرْجِعَ فَيَأْكُلَ مِنْ ذَبِيحَتِهِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ
حضرت عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کے حوالے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدالفطر کے دن گھر سے نکلنے سے پہلے کچھ کھالیا کرتے تھے جب کہ عید قربان کے دن گھر واپس آنے تک کچھ نہیں کھاتے تھے اور قربانی کا گوشت کھایا کرتے تھے۔
حضرت انس (رض) کے حوالے سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

1552

أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں مجھے عید کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز میں شریک ہونے کا شرف حاصل ہے آپ نے خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کی تھی اور یہ نماز اذان اور اقامت کے بغیر تھی۔

1553

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنِي ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ بَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْعِيدِ ثُمَّ خَطَبَ فَرَأَى أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعْ النِّسَاءَ فَأَتَاهُنَّ فَذَكَّرَهُنَّ وَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ وَبِلَالٌ قَابِضٌ بِثَوْبِهِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تَجِيءُ بِالْخُرْصِ وَالشَّيْءِ ثُمَّ تُلْقِيهِ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات گواہی دے کر کہتا ہوں کہ آپ نے عید کے دن خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کی تھی پھر آپ نے خطبہ دیا تھا پھر آپ نے یہ مناسب سمجھا کہ خواتین تک آواز نہیں پہنچی تو آپ خواتین کے پاس تشریف لے گئے انھیں بطور خاص وعظ ونصحیت کی اور صدقہ کرنے کی ہدایت کی تو حضرت بلال نے اپنے کپڑے کو پھیلا لیا تو خواتین نے اپنی انگوٹھیاں وغیرہ اور دیگر چیزیں حضرت بلال کے کپڑے میں ڈال دیں۔

1554

أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ يُصَلُّونَ قَبْلَ الْخُطْبَةِ فِي الْعِيدِ
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ابوبکر (رض) عنہ، حضرت عمر اور حضرت عثمان کی اقتداء میں نماز عید ادا کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے یہ حضرات عید کے دن خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کرتے تھے۔

1555

أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَقُولُ بِهَذَا قَالَ لِي وَأَوْمَأَ إِي نَعَمْ
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدالفطر کے دن تشریف لے گئے تو آپ نے دو رکعت پڑھائیں آپ نے ان دو رکعت سے پہلے یا ان کے بعد کوئی اور نماز نہیں ادا کی۔ امام ابومحمد دارمی سے دریافت کیا گیا کیا آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں تو انھوں نے اشارہ کے ذریعے جواب دیا جی ہاں۔

1556

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ الْمُؤَذِّنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي الْعِيدَيْنِ فِي الْأُولَى سَبْعًا وَفِي الْأُخْرَى خَمْسًا وَكَانَ يَبْدَأُ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
عبداللہ بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہا کرتے تھے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہا کرتے تھے آپ خطبہ دینے سے پہلے نماز ادا کیا کرتے تھے۔

1557

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْجُمُعَةِ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا فَقَرَأَ بِهِمَا
حضرت نعمان بن بشیر بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین اور جمعہ کی نماز میں سورت اعلی اور سورت غاشیہ تلاوت کیا کرتے تھے بعض اوقات آپ ان دونوں کو ساتھ بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔

1558

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ نُبَيْطٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَوْ نُعَيْمُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي قَالَ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي وَعَمِّي فَقَالَ لِي أَبِي تَرَى ذَلِكَ صَاحِبَ الْجَمَلِ الْأَحْمَرِ الَّذِي يَخْطُبُ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سلمہ بیان کرتے ہیں نعیم میرے والد کا یہ بیان ہے کہ میں نے اپنے والد اور چچا کے ہمراہ حج کیا میرے والد نے مجھ سے فرمایا کیا تم دیکھ رہے جو صاحب سرخ اونٹ پر سوار خطبہ دے رہے ہیں یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیںَ

1559

أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَمَرَنَا بِأَبِي هُوَ أَنْ نُخْرِجَ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ النَّحْرِ الْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَإِنَّهُنَّ يَعْتَزِلْنَ الصَّفَّ وَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لِإِحْدَاهُنَّ الْجِلْبَابُ قَالَ تُلْبِسُهَا أُخْتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
سیدہ ام عطیہ (رض) بیان کرتی ہیں میرے والد کی قسم ہمیں یہ ہدایت کی گئی تھی کہ ہم عیدالفطر کے دن اور عید قربان کے دن جوان اور بوڑھی خواتین کو لے کر آیا کریں جو حیض والی خواتین ہیں وہ جماعت سے الگ رہیں گی البتہ دعا اور بھلائی کے کام میں شریک ہوں گی ام عطیہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ اگر کسی خاتون کے پاس چادر نہ ہو تو آپ نے فرمایا اس کی بہن اسے اپنی چادر دیدے۔

1560

أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ قَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى بِلَالٍ حَتَّى أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِتَقْوَى اللَّهِ قَالَ تَصَدَّقْنَ فَذَكَرَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ جَهَنَّمَ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سَفِلَةِ النِّسَاءِ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ فَقَالَتْ لِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِأَنَّكُنَّ تُفْشِينَ الشَّكَاءَ وَاللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ فَجَعَلْنَ يَأْخُذْنَ مِنْ حُلِيِّهِنَّ وَأَقْرَاطِهِنَّ وَخَوَاتِيمِهِنَّ يَطْرَحْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ يَتَصَدَّقْنَ بِهِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز عید میں شرکت کی آپ نے پہلے نماز ادا کی پھر خطبہ دیا پھر آپ حضرت بلال کے ساتھ ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے اور خواتین کے پاس تشریف لائے آپ نے انھیں وعظ کیا اور انھیں اللہ سے ڈرنے کی نصیحت کی اور صدقہ کرنے کے بارے میں فرمایا پھر آپ نے جہنم سے متعلق کچھ تذکرہ کیا ایک خاتون کھڑی ہوئی جو کسی عام خاندان سے تعلق رکھتی تھی اس کے رخسار کھینچے ہوئے تھے اس نے عرض کی یا رسول اللہ اس کی وجہ کیا ہے آپ نے ارشاد فرمایا اس کی وجہ یہ ہے کہ تم خواتین شکایت بکثرت کرتی ہو اور لعنت بکثرت کرتی ہو اور شوہر کی نافرمانی بکثرت کرتی ہو۔ راوی کا بیان ہے کہ خواتین نے اپنے زیورات اور انگوٹھیاں اور بالیاں حضرت بلال کے کپڑے میں ڈالنا شروع کردیں یہ انھوں نے صدقے کے طور پر ڈالی تھیں۔

1561

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ أَبِي رَمْلَةَ قَالَ شَهِدْتُ مُعَاوِيَةَ يَسْأَلُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ أَشَهِدْتَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِيدَيْنِ اجْتَمَعَا فِي يَوْمٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَكَيْفَ صَنَعَ قَالَ صَلَّى الْعِيدَ ثُمَّ رَخَّصَ فِي الْجُمُعَةِ فَقَالَ مَنْ شَاءَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيُصَلِّ
ایاس بن ابورملہ بیان کرتے ہیں میں اس وقت حضرت معاویہ کے پاس تھا جب انھوں نے حضرت زید بن ارقم سے سوال کیا کہ آپ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ کسی ایسے دن عید کی نماز میں شریک ہوئے ہیں جب ایک ہی دن دو عیدیں ہوئی ہوں انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔ حضرت معاویہ نے دریافت کیا پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا کیا تھا انھوں نے فرمایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید کی نماز ادا کی پھر جمعہ کی نماز کے لیے رخصت عطا کردی جو شخص چاہے ادا کرے جو چاہے اپنے گھر واپس چلا جائے۔

1562

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْعِيدِ رَجَعَ فِي طَرِيقٍ آخَرَ
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عید کی نماز کے لیے جب تشریف لے جاتے تھے تو واپس دوسرے راستے سے آتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔