HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Darimi

12. مشروبات کا بیان

سنن الدارمي

1996

أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ وَلَبَنٍ فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا ثُمَّ أَخَذَ اللَّبَنَ فَقَالَ جِبْرِيلُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں انھوں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کو یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے معراج کی رات میں " ایلیا " کے مقام پر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں دو پیالے پیش کئے گئے ایک شراب کا تھا اور دوسرا دودھ کا تھا۔ آپ نے ان دونوں کی طرف دیکھا اور دودھ والا پیالہ پکڑ لیا۔ حضرت جبرائیل بولے ہر طرح کی حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے۔ جس نے آپ کی فطرت کی طرف رہنمائی کی اگر آپ شراب پکڑ لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہوجاتی۔

1997

أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ فَنَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ قَالَ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ اخْرُجْ فَانْظُرْ مَا هَذَا فَخَرَجْتُ فَقُلْتُ هَذَا مُنَادٍ يُنَادِي أَلَا إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ لِيَ اذْهَبْ فَأَهْرِقْهَا قَالَ فَجَرَتْ فِي سِكَكِ الْمَدِينَةِ قَالَ وَكَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخَ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ قُتِلَ قَوْمٌ وَهِيَ فِي بُطُونِهِمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا الْآيَةَ
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت ابوطلحہ کے ہاں ساقی گری کررہا تھا اس وقت شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوگیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو اعلان کرنے کا حکم دیا اس نے اعلان کیا حضرت ابوطلحہ نے مجھ سے کہا جاؤ اور دیکھو کیا اعلان ہورہا ہے ؟ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں میں باہر آیا اور واپس آکر انھیں بتایا ایک شخص اعلان کررہا ہے کہ شراب حرام قرار دے دی گئی حضرت ابوطلحہ نے مجھے یہ ہدایت کی جاؤ اور اسے بہادو۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں مدینہ کی گلیوں کے اندر شراب بہہ رہی تھی حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں ان دنوں کھجور کی شراب استعمال کی جاتی تھی۔ بعض لوگوں نے کہا جو لوگ ایسی حالت میں فوت ہوئے کہ شراب ان کے پیٹ میں موجود تھی ان کا کیا انجام ہوگا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔ جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کئے ان پر اس بات کا کوئی گناہ نہیں ہے جو پہلے کھا پی چکے جبکہ وہ پرہیزگاری اختیار کرچکے ہوں اور ایمان لا چکے ہوں۔

1998

أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا ثُمَّ لَمْ يَتُبْ مِنْهَا حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ فَلَمْ يُسْقَهَا
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص دنیا میں شراب پیے اور پھر اس سے توبہ نہ کرے وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا اسے وہ نہیں پلائی جائے گی۔

1999

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فِي حَائِطٍ لَهُ بِالطَّائِفِ يُقَالُ لَهُ الْوَهْطُ فَإِذَا هُوَ مُخَاصِرٌ فَتًى مِنْ قُرَيْشٍ يُزَنُّ ذَلِكَ الْفَتَى بِشُرْبِ الْخَمْرِ فَقُلْتُ خِصَالٌ بَلَغَتْنِي عَنْكَ أَنَّكَ تُحَدِّثُ بِهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ شَرْبَةً لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَلَمَّا أَنْ سَمِعَهُ الْفَتَى يَذْكُرُ الْخَمْرَ اخْتَلَجَ يَدَهُ مِنْ يَدِ عَبْدِ اللَّهِ ثُمَّ وَلَّى فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ اللَّهُمَّ إِنِّي لَا أُحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَقُولَ عَلَيَّ مَا لَمْ أَقُلْ وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ شَرْبَةً لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَلَا أَدْرِي فِي الثَّالِثَةِ أَمْ فِي الرَّابِعَةِ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ رَدْغَةِ الْخَبَالِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
حضرت عبداللہ بن دیلمی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمرو کے طائف میں موجود باغ، جس کا نام وھط تھا میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت وہ قریش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے بازو میں بازو ڈال کر چل رہے تھے اس نوجوان پر یہ الزام تھا کہ وہ شراب پیتا ہے میں نے کہا آپ کے حوالے سے مجھے ایک بات کا پتا چلا ہے کہ آپ اسے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص شراب پئے گا اس کی چالیس دن تک توبہ قبول نہیں ہوگی عبداللہ دیلمی بیان کرتے ہیں جب اس نوجوان نے شراب کا ذکر سنا تو حضرت عبداللہ بن عمرو سے اپنا ہاتھ چھڑا کر چلا گیا حضرت عبداللہ بن عمرو نے فرمایا اے اللہ میں کسی شخص کے لیے یہ بات جائز قرار نہیں دیتا کہ وہ میرے حوالے سے کوئی ایسی بات بیان کرے جو میں نے نہ کہی ہو میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص ایک مرتبہ شراب پئے گا اس کی چالیس دن تک نماز قبول نہ ہوگی اگر وہ توبہ کرلیتا ہے ہے تو اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرے گا راوی کہتے ہیں مجھے صحیح یاد نہیں ہے کہ تیسری یا چوتھی مرتبہ آپ نے یہ ارشاد فرمایا (اگر وہ شخص شراب پیتا ہے) تو اللہ کے ذمے یہ بات لازم ہوگی کہ وہ قیامت کے دن اس شخص کو دوزخیوں کی پیپ پلائے۔

2000

أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَقْعُدْ عَلَى مَائِدَةٍ يُشْرَبُ عَلَيْهَا الْخَمْرُ
حضرت جابر روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے۔ جہاں شراب پی جاتی ہو۔

2001

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ وَلَدُ زِنْيَةٍ وَلَا مَنَّانٌ وَلَا عَاقٌّ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ
حضرت عبداللہ بن عمر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا شخص احسان جتانے والا شخص (والدین کا) نافرمان شخص اور ہمیشہ شراب پینے والا شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔

2002

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ عَنْ جَابَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَاقٌّ وَلَا مَنَّانٌ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ
حضرت عبداللہ بن عمر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں (والدین کا) نافرمان احسان جتانے والا شخص اور ہمیشہ شراب پینے شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے ۔

2003

أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سِمَاكٌ قَالَ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ بْنَ وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ وَائِلٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ طَارِقٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ عَنْهَا أَنْ يَصْنَعَهَا فَقَالَ إِنَّهَا دَوَاءٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَيْسَتْ دَوَاءً وَلَكِنَّهَا دَاءٌ
حضرت وائل بیان کرتے ہیں حضرت سوید بن طارق نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شراب کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے انھیں شراب بنانے سے منع کردیا انھوں نے عرض کی یہ دوا کے طور پر بنائی جاتی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یہ دوا نہیں ہے یہ بیماری ہے۔

2004

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا كَثِيرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْخَمْرُ فِي هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے شراب ان دو درختوں سے بنائی جاتی ہے کھجور اور انگور۔

2005

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْبِتْعِ قَالَ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ حَرَامٌ
سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شہد سے بنی ہوئی شراب کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا ہر وہ چیز جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔

2006

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ اشْرَبُوا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا فَإِنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ
حضرت ابوبردہ بن ابوموسی اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اور حضرت معاذ بن جبل کو یمن بھیجا اور ہدایت کی تم ( جو چاہو پیؤ) لیکن نشہ آور چیز نہ پینا کیونکہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔

2007

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْهَاكُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ
حضرت سعد نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کی تھوڑی مقدار سے بھی تمہیں منع کرتا ہوں۔

2008

حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْكَلَاعِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُكْفَأُ قَالَ زَيْدٌ يَعْنِي الْإِسْلَامَ كَمَا يُكْفَأُ الْإِنَاءُ كَفْيَ الْخَمْرِ فَقِيلَ فَكَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ بَيَّنَ اللَّهُ فِيهَا مَا بَيَّنَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا فَيَسْتَحِلُّونَهَا
حضرت عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے سب سے پہلے اس چیز کو انڈیلا جائے گا جیسے برتن کو انڈیلا جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں یعنی اسلام میں شراب کو سب سے پہلے عام استعمال کیا جائے گا) عرض کی گئی یا رسول اللہ یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں واضح کردیا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا وہ لوگ اس کا نام تبدیل کردیں گے اور اسے حلال قرار دے دیں گے۔

2009

أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْأَعْفَرُ شِبْهُ التُّرَابِ لَيْسَ فِيهِ طَمَعٌ
حضرت ابوعبیدہ بن جراح بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارے دین کا آغاز نبوت اور رحمت سے ہوا پھر رحمت اور حکومت رہے گی پھر بےفائدہ حکومت ہوگی پھر حکومت اور ظلم آجائیں گے جس میں شراب اور ریشم کو حلال قرار دے دیا جائے گا۔ امام ابومحمد دارمی سے اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ " اغفر " کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے جواب دیا وہ اسے مٹی سے تشبیہ دیتے ہیں یعنی وہ چیز جس میں کوئی بھلائی نہ ہو۔

2010

أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا طُعْمَةُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ بَيَانٍ التَّغْلِبِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ بَاعَ الْخَمْرَ فَلْيُشَقِّصْ الْخَنَازِيرَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد إِنَّمَا هُوَ عُمَرُ بْنُ بَيَانٍ
حضرت مغیرہ بن شعبہ کے صاحبزادے عروہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص شراب فروخت کرے تو اسے خنزیر کی بھی خرید فروخت شروع کردینی چاہیے۔
امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں (اس حدیث کی سند میں ایک راوی کا نام عمر بن بیان منقول کرتے ہیں اس کا نام عمر بن بیان ہے۔

2011

حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ فَقَالَ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا فُلَانُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا قَالَ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ فَقَالَ اذْهَبْ فَبِعْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ قَالَ أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ
عبدالرحمن بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے شراب کی خریدو فروخت کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک دوست تھا جو ثقیف یا شاید دوس کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا فتح کے سال وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملا اس کے پاس شراب کا ایک مشکیزہ تھا وہ اس نے تحفے کے طور پر آپ کی خدمت میں پیش کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے فلاں کیا تمہیں علم نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ راوی کہتے ہیں وہ شخص اپنے غلام کی طرف متوجہ ہوا اور بولاجاؤ وہ فروخت کردو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اے فلاں تم نے اس کو کیا ہدایت کی ہے اس نے کہا میں نے اسے فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ نے جس چیز کے پینے کو حرام قرار دیا ہے اس کی خریدو فروخت کو بھی حرام قرار دیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت وہ شراب میدان میں بہا دی گئی۔

2012

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ أَمَا عَلِمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمْ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا قَالَ سُفْيَانُ جَمَلُوهَا أَذَابُوهَا
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حضرت عمر کو اطلاع ملی حضرت سمرہ شراب فروخت کرتے ہیں تو انھوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ سمرہ کو موت دیدے کیا اسے پتہ نہیں ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اللہ تعالیٰ یہود پر لعنت کرے کہ ان پر چربی کی فروخت حرام قرار دی گئی تو انھوں نے اسے پگھلا کر فروخت کرنا شروع کردیا سفیان کہتے ہیں جملوھا کا مطلب ہے اسے پگھلا دینا۔

2013

حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ ثُمَّ إِذَا سَكِرَ فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ يَعْنِي فِي الرَّابِعَةِ
حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص مدہوش ہوجائے تو اسے کوڑے لگاؤ جب کوئی نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ پھر جب نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ پھر جب نشہ کرے تو اسے کوڑے لگاؤ اگر پھر نشہ کرے تو اس کی گردن اڑادو۔ یعنی یہ بات آپ نے چوتھی مرتبہ فرمائی۔

2014

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا زنا کرنے والا زنا کرتے وقت مومن نہیں ہوتا۔ چوری کرنے والا چوری کرتے وقت مومن نہیں ہوتا اور شراب پینے والا شراب پیتے وقت مومن نہیں ہوتا۔

2015

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السِّقَاءِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ سِقَاءٌ نُبِذَ لَهُ فِي تَوْرٍ مِنْ بِرَامٍ
حضرت جابر بیان کرتے ہیں ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے مشکیزے میں نبیذ تیار کیا کرتے تھے اگر مشکیزہ نہ ہوتا تو برتن میں تیار کیا کرتے تھے۔

2016

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَاهُ أَوْ أَنَّ رَجُلًا مِنْهُمْ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا قَدْ خَرَجْنَا مِنْ حَيْثُ عَلِمْتَ وَنَزَلْنَا بَيْنَ ظَهْرَانَيْ مَنْ قَدْ عَلِمْتَ فَمَنْ وَلِيُّنَا قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا أَصْحَابَ كَرْمٍ وَخَمْرٍ وَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ الْخَمْرَ فَمَا نَصْنَعُ بِالْكَرْمِ قَالَ اصْنَعُوهُ زَبِيبًا قَالُوا فَمَا نَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ قَالَ انْقَعُوهُ فِي الشِّنَانِ انْقَعُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَانْقَعُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ فَإِنَّهُ إِذَا أَتَى عَلَيْهِ الْعَصْرَانِ كَانَ خَلًّا قَبْلَ أَنْ يَكُونَ خَمْرًا
عبداللہ بن دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ان میں سے ایک صاحب نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا یا رسول اللہ ہم جس ماحول سے نکل کر آئے ہیں وہ آپ کے علم میں ہے اور جس جگہ پڑاؤ کیا ہے وہ بھی آپ کے علم میں ہے ہمارا حمایتی کون ہوگا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا اللہ اور اس کا رسول۔ انھوں نے عرض کی یا رسول اللہ ہم لوگ انگور اور شراب کے مالک ہیں اللہ نے شراب کو تو حرام قرار دیا ہے اب ہم انگوروں کا کیا کریں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا تم ان کی نبیذ بنالو انھوں نے عرض کیا ہم اس کی نبیذ کیسے تیار کریں آپ نے ارشاد فرمایا اسے مشکیزہ میں ڈالو اور صبح کے وقت بناؤ تو شام کو پی لو۔ اور شام کے وقت بناؤ تو اسے صبح کے وقت پی لو اور جب اسے اتناعرصہ گزر جائے تو مشروب ہوگی لیکن وہ شراب نہ بنی ہو۔

2017

أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَقَالَ حَرَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَقِيتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِ ابْنِ عُمَرَ فَقَالَ صَدَقَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ
حضرت سعد بن جبیر بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے مٹکے میں نبیذ تیار کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے حرام قرار دیا ہے پھر میری ملاقات حضرت ابن عباس (رض) سے ہوئی تو میں نے انھیں حضرت ابن عمر (رض) کے بیان کے بارے میں بتایا تو انھوں نے جواب دیا ابوعبدالرحمن نے درست کہا ہے۔

2018

أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَنْتَبِذُوا فِي الدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ
حضرت انس (رض) بن مالک بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے دباء اور مزفت (شراب تیار کرنے کے دو برتن) میں نبیذ تیار نہ کرو۔

2019

أَخْبَرَنَا أَبُو زَيْدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَكَمِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ أَوْ سَمِعْتُهُ سُئِلَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَقَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْجَرِّ وَالدُّبَّاءِ وَسَأَلْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ فَقَالَ مِثْلَ قَوْلِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُحَرِّمَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَوْ مَنْ كَانَ مُحَرِّمًا مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ فَلْيُحَرِّمْ النَّبِيذَ قَالَ و حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْجَرِّ وَالدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ وَعَنْ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ
ابوحکم بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے مٹکے میں نبیذ تیار کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مٹکے اور دباء میں نبیذ تیار کرنے سے منع کیا ہے میں نے یہی سوال ابن زبیر سے کیا تو انھوں نے بھی حضرت ابن عباس (رض) کی مانند جواب دیا ابوحکم بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں جو شخص چاہتا ہو وہ اس چیز کو حرام قرار دے جسے اللہ اور اس کے رسول نے حرام قرار دیا ہے تو اسے نبیذ کو حرام قرار دینا چاہیے ابوحکم بیان کرتے ہیں میرے بھائی نے مجھے ابوسعید خدری (رض) کے حوالے سے یہ روایت سنائی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مٹکے دباء اور مزفت میں نبیذ تیار کرنے سے منع کیا ہے اور خشک اور تر کھجور کی ایک ساتھ نبیذ تیار کرنے سے منع کیا ہے۔

2020

أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ زَيْدٍ الرَّقَاشِيِّ أَنَّهُ أَتَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ فَقَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا يَحْرُمُ عَلَيْنَا مِنْ الشَّرَابِ فَقَالَ الْخَمْرُ قَالَ قُلْتُ هُوَ فِي الْقُرْآنِ قَالَ مَا أُحَدِّثُكَ إِلَّا مَا سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَأَ بِالِاسْمِ أَوْ قَالَ بِالرِّسَالَةِ قَالَ نَهَى عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ
حضرت فضیل بن زید رقاشی بیان کرتے ہیں وہ حضرت عبداللہ بن مغفل کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ آپ ہمیں بتائیں کہ ہمارے لیے کون سی شراب حرام ہے انھوں نے جواب دیا خمر، میں نے جواب دیا اس کا ذکر قرآن میں موجود ہے انھوں نے فرمایا میں تمہیں وہی حدیث سناؤں گا جو میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہے (راوی کہتے ہیں شاید انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اسم گرامی کو پہلے ذکر کیا تھا اور آپ کے رسول ہونے کا ذکر بعد میں کیا تھا یا شاید رسالت کا ذکر پہلے کیا تھا اور اسم گرامی کا ذکر بعد میں کیا تھا) ۔ پھر انھوں نے بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دباء، حنتم اور نقیر (میں شراب تیار کرنے) سے منع کیا ہے۔

2021

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَسَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ وَاللَّفْظُ لِيَزِيدَ قَالَا أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَنْتَبِذُوا الزَّهْوَ وَالرُّطَبَ جَمِيعًا وَلَا تَنْتَبِذُوا الزَّبِيبَ وَالتَّمْرَ جَمِيعًا وَانْتَبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَتِهِ
عبداللہ بن ابوقتادہ (رض) اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں کچی اور تازہ کھجوروں کی ایک ساتھ نبیذ تیار نہ کرو کشمش اور کھجور کی ایک ساتھ نبیذ تیار نہ کرو بلکہ ان میں سے ہر ایک کی الگ سے نبیذ تیار کرو۔

2022

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُولُوا الْكَرْمَ وَقُولُوا الْعِنَبَ أَوْ الْحَبَلَةَ
حضرت علقمہ بن وائل اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں انگور کو کرم نہ کہا کرو بلکہ عنب اور حبلہ کہہ دیا کرو۔

2023

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ فِي حِجْرِ أَبِي طَلْحَةَ يَتَامَى فَاشْتَرَى لَهُمْ خَمْرًا فَلَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ أَجْعَلُهُ خَلًّا قَالَ لَا فَأَهْرَاقَهُ
حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں چند یتیم بچے حضرت ابوطلحہ کے زیر پرورش تھے حضرت ابوطلحہ نے ان کے لیے شراب خریدی جب شراب کے حرام ہونے کا حکم نازل ہوا تو وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس بات کا تذکرہ آپ سے کرتے ہوئے عرض کی میں اسے سرکہ بنالوں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا نہیں تو حضرت ابوطلحہ نے اس شراب کو بہا دیا۔

2024

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ لَبَنًا وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَكْرٍ وَعَنْ يَمِينِهِ رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ فَأَعْطَى الْأَعْرَابِيَّ فَضْلَهُ ثُمَّ قَالَ الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ
حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دودھ پیتے ہوئے دیکھا آپ کے بائیں طرف ابوبکر موجود تھے اور دائیں طرف ایک دیہاتی بیٹھا ہوا تھا آپ نے بچا ہوا دودھ دیہاتی کو دیا اور ارشاد فرمایا پہلے دائیں طرف والے کا حق ہے۔

2025

أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فِي السِّقَاءِ
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشکیزے کے منہ سے پانی پینے سے منع کیا ہے۔

2026

أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فِي السِّقَاءِ
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ مشکیزے سے منہ لگا کر پانی پیا جائے۔

2027

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ
حضرت ابوسعید بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں مشکیزے سے منہ لگا کر پانی پینے سے منع کیا ہے۔

2028

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ ثُمَامَةَ قَالَ كَانَ أَنَسٌ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا
حضرت ثمامہ بیان کرتے ہیں حضرت انس (رض) برتن میں دو یا شاید تین مرتبہ سانس لیتے تھے اور یہ بیان کرتے تھے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برتن میں دو یا شاید تین مرتبہ سانس لیا کرتے تھے۔ (راوی کو شک ہے)

2029

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي الْمُثَنَّى قَالَ كُنْتُ عِنْدَ مَرْوَانَ فَجَاءَ أَبُو سَعِيدٍ فَقَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَا أَرْوَى مِنْ نَفَسٍ وَاحِدٍ قَالَ فَأَبِنْ الْإِنَاءَ عَنْ فِيكَ ثُمَّ تَنَفَّسْ قَالَ إِنِّي أَرَى الْقَذَاةَ قَالَ أَهْرِقْهُ
حضرت ابومثنی بیان کرتے ہیں میں مروان کے پاس موجود تھا حضرت ابوسعید تشریف لائے اور انھوں نے بتایا کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ میں ایک ہی سانس میں پی لینے سے سیراب نہیں ہوتا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اپنے منہ سے برتن کو ہٹاؤ اور پھر سانس لو وہ شخص بولا اگر مجھے اس میں گندگی نظر آجائے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پانی کو بہا دو ۔

2030

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ وَلَا يَسْتَنْجِي بِيَمِينِهِ وَلَا يَتَنَفَّسْ فِي الْإِنَاءِ
حضرت عبداللہ بن ابوقتادہ (رض) بیان کرتے ہیں میرے والد نے مجھے یہ بات بتائی ہے کہ انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب کوئی شخص پیشاب کرنے لگے تو اپنی شرمگاہ کو دائیں ہاتھ سے نہ پکڑے اور نہ ہی دائیں ہاتھ سے استنجا کرے اور نہ ہی برتن میں سانس لے۔

2031

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يَعُودُهُ وَجَدْوَلٌ يَجْرِي فَقَالَ إِنْ كَانَ عِنْدَكُمْ مَاءٌ بَاتَ فِي الشَّنِّ وَإِلَّا كَرَعْنَا
حضرت جابر بن عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک انصاری شخص کی عیادت کے لیے تشریف لائے اس کے گھر کے پاس پانی کا نالہ بہہ رہا تھا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تو تمہارے پاس ایسا پانی موجود ہے جو رات سے مشکیزہ میں ہو تو ٹھیک ہے ورنہ ہم اس صاف پانی والے نالہ میں سے پانی پی لیتے ہیں۔

2032

حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ الْبَرَاءِ ابْنِ ابْنَةِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ مِنْ فَمِ قِرْبَةٍ قَائِمًا
سیدہ ام سلیم بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھوٹے مشکیزہ کے منہ سے کھڑے ہو کر پانی پیا تھا۔

2033

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ عَنْ أَبِي الْبَزَرِيِّ يَزِيدَ بْنِ عُطَارِدَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا نَشْرَبُ وَنَحْنُ قِيَامٌ وَنَأْكُلُ وَنَحْنُ نَسْعَى عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ نَحْوَهُ
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم کھڑے ہو کر کچھ پی لیا کرتے تھے اور چلتے ہوئے کچھ کھالیا کرتے تھے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2034

أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الشُّرْبِ قَائِمًا قَالَ فَسَأَلْتُهُ عَنْ الْأَكْلِ فَقَالَ ذَاكَ أَخْبَثُ
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھڑے ہو کر پینے سے منع کیا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں میں نے ان سے کھانے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے جواب دیا یہ زیادہ برا ہے۔

2035

أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي زِيَادٍ الطَّحَّانِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ رَآهُ يَشْرَبُ قَائِمًا قِئْ قَالَ لِمَ قَالَ أَتُحِبُّ أَنْ تَشْرَبَ مَعَ الْهِرِّ قَالَ لَا قَالَ فَقَدْ شَرِبَ مَعَكَ شَرٌّ مِنْهُ الشَّيْطَانُ
حضرت ابوہریرہ (رض) نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو کھڑے ہو کر پیتے دیکھا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم قے کردو اس نے عرض کی وہ کس لیے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ بلی کے ہمراہ پانی پیو ؟ اس نے جواب دیا نہیں آپ نے فرمایا تمہارے ساتھ اس نے پانی پیا ہے جو بلی سے زیادہ برا ہے یعنی شیطان۔

2036

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الَّذِي يَشْرَبُ فِي آنِيَةٍ مِنْ فِضَّةٍ فَإِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص چاندی کے برتن میں پیے گا وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرے گا۔

2037

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ خَرَجْنَا مَعَ حُذَيْفَةَ إِلَى الْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَى فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِإِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَى بِهِ وَجْهَهُ فَقُلْنَا اسْكُتُوا فَإِنَّا إِنْ سَأَلْنَاهُ لَمْ يُحَدِّثْنَا فَلَمَّا كَانَ بَعْدُ قَالَ أَتَدْرُونَ لِمَ رَمَيْتُهُ قُلْنَا لَا قَالَ إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُهُ وَذَكَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَقَالَ هُمَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الْآخِرَةِ
حضرت عبدالرحمن بن ابویعلی بیان کرتے ہیں ہم حضرت حذیفہ کے ہمراہ مدائن گئے تو حضرت حذیفہ نے پانی مانگا ایک رئیس چاندی کے برتن میں پانی لایا حضرت حذیفہ نے اسے پھینک دیا اور اس کے منہ پر تھپڑ رسید کیا ہم نے ایک دوسرے سے کہا ابھی خاموش رہو کیونکہ ہم نے ابھی سوال کیا تو یہ ہمیں حدیث نہیں سنائیں گے تو بعد میں حضرت حذیفہ نے دریافت کیا کیا تمہیں پتہ ہے میں نے اسے کیوں مارا ہے ہم نے عرض کی نہیں انھوں نے فرمایا میں نے اس بات سے منع کیا تھا پھر حضرت حذیفہ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات نقل کی کہ آپ نے چاندی اور سونے کے برتن سے پینے سے اور ریشم اور دبیاج پہننے سے منع کیا ہے اور فرمایا ہے یہ کفار کے لیے دنیا میں ہے اور تمہارے لیے آخرت میں ہے۔

2038

أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ حَدَّثَنِي جَابِرٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَبَنٍ فَقَالَ أَلَا خَمَّرْتَهُ وَلَوْ تَعْرِضُ عَلَيْهِ عُودًا
حضرت ابوحمید ساعدی بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں دودھ لے کر آیا تو آپ نے ارشاد فرمایا تم نے اسے ڈھانپ کیوں نہ لیا ہاں اس کے اوپر لکڑی کا ٹکڑا رکھ دیتے۔

2039

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَغْطِيَةِ الْوَضُوءِ وَإِيكَاءِ السِّقَاءِ وَإِكْفَاءِ الْإِنَاءِ
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں یہ ہدایت کی تھی کہ ہم وضو کے پانی کو ڈھانپ کر رکھیں اور مشکیزے کے منہ کو باندھ کر رکھیں اور برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں۔

2040

أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْمُثَنَّى الْجُهَنِيِّ قَالَ قَالَ مَرْوَانُ لِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ النَّفْخِ فِي الشَّرَابِ قَالَ نَعَمْ
مروان نے حضرت ابوسعید خدری (رض) سے دریافت کیا کیا آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات سنی ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے منع کیا ہو تو آپ نے جواب دیا ہاں۔

2041

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ النَّفْخِ فِي الشَّرَابِ
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پینے کی چیز سے پھونک مارنے سے منع کیا ہے۔

2042

حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَسُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاقِي الْقَوْمِ آخِرُهُمْ شُرْبًا
حضرت ابوقتادہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا لوگوں کو پلانے والا شخص سب سے آخر میں خود پئے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔