HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

3. وتر کا بیان

سنن الدارقطني

1613

1613 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَنَابٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ هُنَّ عَلَىَّ فَرَائِضُ وَهُنَّ لَكُمْ تَطَوُّعٌ النَّحْرُ وَالْوِتْرُ وَرَكْعَتَا الْفَجْرِ ».
:1613 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تین چیزیں ایسی ہیں جو مجھ پر فرض ہیں اور تمہارے لیے وہ نفل ہیں : قربانی کرنا ‘ وتر کی نماز ادا کرنا اور فجر کی دو رکعت سنت ادا کرنا۔

1614

1614 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِ جَدِّى وَحَدَّثَنِى بِهِ أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَرَّرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمِرْتُ بِالْوِتْرِ وَالأَضْحَى وَلَمْ يُعْزَمْ عَلَىَّ ».
:1614 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مجھے وتر کی نماز ادا کرنے اور قربانی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور مجھے اس کا پابند نہیں کیا گیا۔

1615

1615 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ كُنْتُ أَسِيرُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ بِطَرِيقِ مَكَّةَ - قَالَ سَعِيدٌ - فَلَمَّا خَشِيتُ الصُّبْحَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ فَقَالَ لِى ابْنُ عُمَرَ أَيْنَ كُنْتَ قُلْتُ لَهُ خَشِيتُ الْفَجْرَ فَنَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ. فَقَالَ أَوَلَيْسَ لَكَ فِى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ قُلْتُ بَلَى. قَالَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُوتِرُ عَلَى الْبَعِيرِ.
:1615 سعید بن یساربیان کرتے ہیں : میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے ہمراہ مکہ کے راستے میں سفر کررہا تھا۔ سید بیان کرتے ہیں : جب مجھے یہ اندیشہ ہوا ‘ صبح صادق ہونے والی ہے تو میں سواری سے اترا اور وتر کی نماز ادا کرلی ‘ پھر میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے آکرملا تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے مجھ سے دریافت کی : تم کہاں رہ گئے تھے ؟ میں نے عرض کی : مجھے صبح صادق ہونے کا اندیشہ تھا ‘ اس لیے میں نے سواری سے اتر کروتر کی ‘ نماز ادا کی تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے دریافت کیا : کیا تمہارے لیے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پیروی کرنا کافی نہیں ہے تو میں نے جواب دیا : بالکل ہے ‘ تو انھوں نے فرمایا : اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اونٹ پر ہی وترادا کرلیتے تھے۔

1616

1616 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُوتِرُ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُصَلِّى التَّطَوُّعَ عَلَيْهَا حَيْثُمَا تَوَجَّهَتْ بِهِ يُومِئُ بِرَأْسِهِ إِيمَاءً.
:1616 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری کے اوپرہی نوافل ادا کرلیتے تھے خواہ اس کا رخ کسی بھی سمت میں ہو ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سرکے ذریعے اشارہ کرکے (رکوع اور سجدہ) کیا کرتے تھے۔

1617

1617 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ حَدَّثَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّى عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا وَيَذْكُرُ ذَلِكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. 2/22
:1617 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ اپنی سواری کے اوپر ہی وتر نماز ادا کرلیتے تھے، اور انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے۔ (یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ایسا ہی کرلیا کرتے تھے)

1618

1618 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّى عَلَى رَاحِلَتِهِ تَطَوُّعًا فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ نَزَلَ فَأَوْتَرَ عَلَى الأَرْضِ قَالَ وَقَالَ نَافِعٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رُبَّمَا أَوْتَرَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَرُبَّمَا نَزَلَ.
:1618 سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اپنی سواری کے اوپر ہی نفل نماز ادا کرلیتے تھے ‘ جب انھوں نے وترادا کرنے ہوتے تھے تو سواری سے اترکروتراداکر کیا کرتے تھے۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بعض اوقات اپنی سواری کے اوپر ہی وترادا کرلیتے تھے اور بعض اوقات (نیچے اترکرپھروترادا کرتے تھے) ۔

1619

1619 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفِ بْنِ سُفْيَانَ الطَّائِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ أَخْبَرَنَا أَبُو غَسَّانَ مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ نَامَ عَنْ وِتْرِهِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّهِ إِذَا أَصْبَحَ أَوْ ذَكَرَهُ ».
:1619 حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص وتراداکیے بغیر سو جائے یاوتراداکرنابھول جائے تو وہ اسے صبح کے وقت اداکرے یا اس وقت ادا کرلے جب اسے یاد آجائے۔

1620

1620 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ السَّمَرْقَنْدِىُّ نَبِيرَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجَعْفَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلِمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قِيلَ لَهُ إِنَّ أَحَدَنَا يُصْبِحُ وَلَمْ يُوتِرْ. قَالَ « فَلْيُوتِرْ إِذَا أَصْبَحَ ».
:1620 حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا گیا : ہم میں سے کوئی ایک شخص صبح کرلیتا ہے اور اس نے ابھی وترادا نہیں کیے ہوتے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : وہ صبح کے وقت ہی وترادا کرلے۔

1621

1621 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عِصَامٍ رَوَّادٌ حَدَّثَنَا نَهْشَلٌ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ فَاتَهُ الْوِتْرُ مِنَ اللَّيْلِ فَلْيَقْضِهِ مِنَ الْغَدِ ».
:1621 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” جو شخص رات کے وقت وترادانہ کرپائے ‘ وہ اگلے دن ان کی قضاء ادا کرلے “۔

1622

1622 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْوِتْرُ حَقٌّ وَاجِبٌ فَمَنْ شَاءَ أَنْ يُوتِرَ بِثَلاَثٍ فَلْيُوتِرْ وَمَنْ شَاءَ أَنْ يُوتِرَ بِوَاحِدَةٍ فَلْيُوتِرْ بِوَاحِدَةٍ ». قَوْلُهُ وَاجِبٌ لَيْسَ بِمَحْفُوظٍ لاَ أَعْلَمُ تَابَعَ ابْنَ حَسَّانَ عَلَيْهِ أَحَدٌ.
:1622 حضرت ابوایوب انصاری (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : وترحق ہے اور واجب ہے، جو شخص تین وترادا کرنا چاہے، وہ تین ادا کرلے جو شخص ایک اداکرناچا ہے تو وہ ایک رکعت وترادا کرلے ۔ امام دارقطنی بیان کرتے ہیں : اس روایت کا لفظ ” واجب “ محفوظ نہیں ہے اور مجھے ایسے کسی شخص کا علم نہیں ہے ‘ جس نے اس حوالے سے ابن حسان نامی راوی کی مطابعت کی ہو۔

1623

1623 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنِى الزُّهْرِىُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِوَاحِدَةٍ » .
:1623 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” وترحق ہے جو شخص چاہے وہ پانچ رکعت اداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین وترادا کرلے اور جو شخص چاہے وہ ایک رکعت وترادا کرلے “۔

1624

1624 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَحَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ دُبَيْسٍ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ قَالاَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ يُوسُفَ الْحِمْيَرِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ خَمْسٌ أَوْ ثَلاَثٌ أَوْ وَاحِدَةٌ » .
:1624 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وترپانچ ہوتے ہیں ‘ تین ہوتے ہیں یا ایک ہوتے ہیں۔

1625

1625 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا جَحْدَرُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ أَخْبَرَنِى ضُبَارَةُ بْنُ أَبِى السُّلَيْكِ حَدَّثَنَا دُوَيْدُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنِى الزُّهْرِىُّ أَخْبَرَنِى عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِىُّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِوَاحِدَةٍ ».
:1625 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وتر حق ہے جو شخص چاہے وہ صبح سات رکعت اداکرے ‘ جو چاہے وہ پانچ رکعت اداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین وتراداکرے اور جو شخص چاہے وہ ایک وتراداکرے۔

1626

1626 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالاَ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَوْتِرْ بِخَمْسٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَبِثَلاَثٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَبِوَاحِدَةٍ فَإِنْ شِئْتَ فَأَوْمِئْ إِيمَاءً ».
:1626 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تم پانچ رکعت وتراداکرو ‘ اگر اس کی استطاعت نہیں رکھتے تو تین اداکرو اور اس کی بھی استطاعت نہیں رکھتے تو تین اداکرو ‘ اگر تم چاہوتو اشارے کے ساتھ پڑھ لو۔

1627

1627 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ الْحِمْيَرِىُّ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا بِنَحْوِهِ.
:1627 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

1628

1628 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَرْدِ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِىِّ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِخَمْسٍ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُوتِرْ بِثَلاَثٍ وَمَنْ شَاءَ أَوْتَرَ بِرَكْعَةٍ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ إِلاَّ أَنْ يُومِئَ فَلْيُومِئْ ». هَكَذَا رَوَاهُ عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مَعْمَرٍ مُسْنَدًا. وَوَقَفَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَوَقَفَهُ أَيْضًا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَاخْتُلِفَ عَنْهُ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ.
:1628 حضرت ابوایوب انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وترحق ہے جو شخص چاہے وہ پانچ وتراداکرے ‘ جو شخص چاہے وہ تین رکعت اداکرے اور جو شخص چاہے وہ ایک رکعت وتراداکرے اور جو شخص صرف اشارہ کرنے کی استطاعت رکھتاہو ‘ وہ اشارہ کرے۔ ایک سند کے حوالے سے یہ روایت مستند کے طورپر منقول ہے ‘ جبکہ دیگر اسناد کے حوالے سے موقوف ہے۔

1629

1629 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا مَوْقُوفًا وَأَسْنَدَهُ بَكْرُ بْنُ وَائِلٍ أَيْضًا عَنِ الزُّهْرِىِّ .
1629 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

1630

1630 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ نِيخَابَ الطِّيبِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ الْوُحَاظِىُّ أَخْبَرَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ تَمِيمٍ الْبَصْرِىُّ عَنْ أَبِى غَالِبٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِكَمْ أُوتِرُ قَالَ « بِوَاحِدَةٍ ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أُطِيقُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ. قَالَ « فَبِثَلاَثٍ ». ثُمَّ قَالَ « بِخَمْسٍ » ثُمَّ قَالَ « بِسَبْعٍ ». قَالَ أَبُو أُمَامَةَ فَوَدِدْتُ أَنِّى كُنْتُ قَبِلْتُ رُخْصَةَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
1630 حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں کتنے وتراداکروں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایک میں نے عرض کی یا نبی اللہ ! میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتاہوں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تین ‘ پھر انھوں نے فرمایا پانچ ‘ پھر فرمایا سات۔ حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں ‘ کاش ! اس وقت میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عطاء کردہ رخصت کو اختیار کرلیا ہوتا۔

1631

1631 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقْرَأُ فِى الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ يُوتِرُ بَعْدَهُمَا بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى ) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَيَقْرَأُ فِى الْوِتْرِ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَ ( قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ).
1631 سیدہ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جن دو رکعت والی بعد کی رکعت کو وتر بناتے تھے ‘ ان دو رکعت میں ” سورة الاعلی “ اور سورة الکافرون “ پڑھتے تھے ‘ جب کہ وتروالی رکعت میں سورة الاخلاص ‘ سورة الفلق اور سورۃ الناس پڑھتے تھے۔

1632

1632 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مَوْهِبُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُوتِرُوا بِثَلاَثٍ أَوْتِرُوا بِخَمْسٍ أَوْ سَبْعٍ وَلاَ تُشَبِّهُوا بِصَلاَةِ الْمَغْرِبِ ». وَاللَّفْظُ لِمَوْهِبِ بْنِ يَزِيدَ. كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
1632 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تین رکعت وترادانہ کروپانچ یاسات رکعت اداکرو اور اسے مغرب کی نماز کے مشابہہ نہ کرو۔ یہ الفاظ موہب بن یزید کے ہیں اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔

1633

1633 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ وَعَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُوتِرُوا بِثَلاَثٍ وَأَوْتِرُوا بِخَمْسٍ أَوْ سَبْعٍ وَلاَ تُشَبِّهُوا بِصَلاَةِ الْمَغْرِبِ ».
1633 حضرت ابوہریرہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں تین رکعت وترادانہ کروپانچ رکعت یاسات رکعت اداکرو ‘ اسے مغرب کی نماز کے مشابہہ نہ کرو۔

1634

1634 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِى حَمْزَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِى حَازِمٍ قَالَ رَأَيْتُ سَعْدًا صَلَّى بَعْدَ الْعِشَاءِ رَكْعَةً فَقُلْتُ مَا هَذِهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ بِرَكْعَةٍ.
1634 قیس بن ابوحازم بیان کرتے ہیں میں نے حضرت سعد (رض) کو دیکھا ‘ انھوں نے عشاء کے بعدا یک رکعت ادا کی تو میں نے دریافت کیا یہ کون سی نماز ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک رکعت وترادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

1635

1635 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَمَّادٍ الدُّولاَبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا الْكُوفِىُّ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ النَّخَعِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وِتْرُ اللَّيْلِ ثَلاَثٌ كَوِتْرِ النَّهَارِ صَلاَةِ الْمَغْرِبِ ». يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا هَذَا يُقَالُ لَهُ ابْنُ أَبِى الْحَوَاجِبِ ضَعِيفٌ. وَلَمْ يَرْوِهِ عَنِ الأَعْمَشِ مَرْفُوعًا غَيْرُهُ.
1635 حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے رات کے وترتین ہیں ‘ جس طرح دن کے وتر (یعنی مغرب کی نماز) کی تین رکعت ہیں۔ اس روایت کو نقل کرنے والے راوی یحییٰ بن زکریاکوابن ابوالحواجب کہا جاتا ہے اور یہ ضعیف ہے ‘ صرف اسی نے اس کو اعمش نامی راوی کے حوالے سے منقول کیا ہے۔

1636

1636 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُوتِرُ عَلَى رَاحِلَتِهِ.
1636 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری پر وترادا کیا کرتے تھے۔

1637

1637 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ فَقَالَ لِى ابْنُ عُمَرَ أَلَيْسَ لَكَ فِى رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ قُلْتُ بَلَى. قَالَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُوتِرُ عَلَى الْبَعِيرِ.
1637 سعید بن یساربیان کرتے ہیں میں نے سواری سے اترکروتراداکیے تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے لیے اللہ کے رسول کا اسوہ حسنہ کافی نہیں ہے ‘ میں نے عرض کی جی ہاں ! تو انھوں نے فرمایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سواری کے اوپر ہی وترادا کیا کرتے تھے۔

1638

1638 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَاشِدٍ الزَّوْفِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مُرَّةَ الزَّوْفِىِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ حُذَافَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَمَدَّكُمْ بِصَلاَةٍ هِىَ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ الْوِتْرُ جَعَلَهُ اللَّهُ لَكُمْ فِيمَا بَيْنَ صَلاَةِ الْعِشَاءِ إِلَى أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ ».
1638 حضرت خارجہ بن حذافہ (رض) بیان کرتے ہیں ایک دفعہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایک مزید نماز عطاء کی ہے ‘ جو تمہارے لیے سرخ اونٹوں سے زیادہ بہتر ہے ‘ وہ وتر کی نماز ہے ‘ اللہ تعالیٰ نے اس کو عشاء کی نماز سے لے کر صبح صادق تک اس کا وقت مقرر کیا ہے

1639

1639 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِىُّ عَبْدُ الْحَمِيدِ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَبُو عُمَرَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- خَرَجَ عَلَيْهِمْ يُرَى الْبِشْرُ أَوِ السُّرُورُ فِى وَجْهِهِ فَقَالَ « إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَمَدَّكُمْ بِصَلاَةٍ وَهِىَ الْوِتْرُ ». النَّضْرُ أَبُو عُمَرَ الْخَزَّازُ ضَعِيفٌ.
1639 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ مبارک سے خوشی اور سرور کی کیفیت نمایاں تھی ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے آپ کو مزید ایک نماز عطاء کی ہے اور وہ وتر کی نماز ہے۔ اس روایت کا راوی ابوعمرنضرخزازضعیف ہے۔

1640

1640 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ مَكَثْنَا زَمَانًا لاَ نَزِيدُ عَلَى الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ وَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَاجْتَمَعْنَا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ « إِنَّ اللَّهَ قَدْ زَادَكُمْ صَلاَةً ». فَأَمَرَنَا بِالْوِتْرِ. مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَرْزَمِىُّ ضَعِيفٌ.
1640 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ‘ اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں ایک طویل عرصہ ایساگزر گیا کہ ہم پانچ نمازوں کے علاوہ مزید کوئی نماز نہیں ادا کرتے تھے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حکم دیاتو ہم اکٹھے ہوئے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی حمدوثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایک اور نماز عطاء کی ہے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں وترادا کرنے کی تلقین کی۔ اس روایت کا راوی (یعنی عبیداللہ) محمد بن عبیداللہ عزیم ضعیف ہے۔

1641

1641 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْمُسَيَّبُ بْنُ وَاضِحٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ - قَالَ أَبُو بَكْرٍ رُبَّمَا قَالَ الْمُسَيَّبُ عَنْ عَزْرَةَ وَرُبَّمَا لَمْ يَقُلْ - عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ بِثَلاَثِ رَكَعَاتٍ يَقْرَأُ فِيهَا بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ) وَ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَكَانَ يَقْنُتُ قَبْلَ الرُّكُوعِ وَكَانَ يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ « سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ». مَرَّتَيْنِ يُسِرُّهُمَا وَالثَّالِثَةَ يَجْهَرُ بِهَا وَيَمُدُّ بِهَا صَوْتَهُ .
1641 حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تین رکعت وترادا کرتے تھے، جن میں سورة الاعلیٰ ‘ سورة الکافرون اور سورۃ الاخلاص کی تلاوت کیا کرتے تھے ‘ آپ رکوع میں جانے سے پہلے دعائے قنوت پڑھا کرتے تھے ‘ جب آپ سلام پھیر دیتے تھے تو یہ دعا پڑھتے تھیـ ” پاک ہے وہ بادشاہ جو ہر عیب سے پاک ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو مرتبہ یہ الفاظ پست آواز میں پڑھتے تھے اور تیسری مرتبہ بلند آواز میں کھینچ کر ادا کرتے تھے۔

1642

1642 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ خَشْرَمٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ فِطْرٍ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ بِثَلاَثٍ بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ) وَ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَيَقْنُتُ قَبْلَ الرُّكُوعِ فَإِذَا سَلَّمَ قَالَ « سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ». ثَلاَثَ مَرَّاتٍ يَمُدُّ بِهَا صَوْتَهُ فِى الآخِرَةِ وَيَقُولُ « رَبِّ الْمَلاَئِكَةِ وَالرُّوحِ ».
1642 حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کی تین رکعت میں سورة الاعلیٰ ، سورة الکافرون ‘ سورة الاخلاص کی تلاوت کرتے تھے اور رکوع میں جانے سے پہلے دعائے قنوت پڑھتے تھے ‘ پھر جب آپ سلام پھیرتے تھے تو ” سبحان الملک القدوس “ پڑھتے تھے اور آخری مرتبہ میں آواز کو بلند کرتے تھے اور یہ فرماتے تھے رب الملائکۃ والروح۔” فرشتوں اور روح کا پروردگار “۔

1643

1643 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الدَّشْتَكِىُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ زُبَيْدٍ وَطَلْحَةَ عَنْ ذَرٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ بِ ( سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ). وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَبُو حَفْصٍ الأَبَّارُ وَيَحْيَى بْنُ أَبِى زَائِدَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَنَسٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ زُبَيْدٍ وَطَلْحَةَ. وَرَوَاهُ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ مَعْنٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ طَلْحَةَ وَحْدَهُ.
1643 حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کی نماز میں سورة الاعلیٰ ‘ سورة الکافرون اور سورۃ الاخلاص کی تلاوت کرتے تھے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

1644

1644 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبَانُ بْنُ أَبِى عَيَّاشٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِىِّ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بِتُّ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لأَنْظُرَ كَيْفَ يَقْنُتُ فِى وِتْرِهِ فَقَنَتَ قَبْلَ الرُّكُوعِ ثُمَّ بَعَثْتُ أُمِّى أُمَّ عَبْدٍ فَقُلْتُ بِيتِى مَعَ نِسَائِهِ فَانْظُرِى كَيْفَ يَقْنُتُ فِى وِتْرِهِ فَأَتَتْنِى فَأَخْبَرَتْنِى أَنَّهُ قَنَتَ قَبْلَ الرُّكُوعِ. أَبَانُ مَتْرُوكٌ.
1644 حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں ایک رات میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ٹھہر گیا تاکہ اس بات کا جائزہ لوں کہ وتر کی نماز میں دعائے قنوت کب پڑھتے ہیں ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع سے پہلے دعائے قنوت پڑھی ‘ پھر میں نے اپنی والدہ سیدہ ام عبدکو بھیجا اور ان سے کہا کہ آپ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ محترمہ کے ہاں ٹھہریں اور اس بات کا جائزہ لیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کی نماز میں دعائے قنوت کیسے پڑھتے ہیں ‘ تو میری والدہ نے آکر مجھے یہ بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع سے پہلے دعائے قنوت پڑھی تھی۔ اس روایت کا ایک راوی ابان متروک ہے۔

1645

1645 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا السَّرِىُّ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبَانَ بْنِ أَبِى عَيَّاشٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْوِتْرِ قَبْلَ الرَّكْعَةِ - قَالَ - فَأَرْسَلْتُ أُمِّى إِلَيْهِ الْقَابِلَةَ فَأَخْبَرَتْنِى أَنَّهُ فَعَلَ ذَلِكَ.
1645 حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کی نماز میں رکوع میں جانے سے پہلے دعائے قنوت پڑھتے تھے۔ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا اگلے دن میں نے اپنی والدہ کو بھیجا تو انھوں نے بھی ایسا ہی فرمایا۔

1646

1646 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ سَلاَمٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَعَلِيًّا يَقُولُونَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى آخِرِ الْوِتْرِ وَكَانُوا يَفْعَلُونَ ذَلِكَ .
1646 حضرت سوید بن غفلہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابوبکر ‘ حضرت عمر ‘ حضرت عثمان ‘ حضرت علی (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وترکے آخر میں دعائے قنوت پڑھتے تھے ‘ یہ صحابہ کرام بھی ایساہی کیا کرتے تھے۔

1647

1647 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ قَيْسٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لاَ يُسَلِّمُ فِى رَكْعَتَىِ الْوِتْرِ.
1647 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کی دو رکعت ادا کرنے کے بعد سلام نہیں پھیرتے تھے۔

1648

1648 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنِ الْقُنُوتِ فَقَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ الرُّكُوعِ.
1648 محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں میں نے حضرت انس بن مالک (رض) سے دعائے قنوت کے بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے جواب دیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع کے بعد دعائے قنوت پڑھی تھی۔

1649

1649 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قُلْتُ لأَنَسٍ هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ قَالَ نَعَمْ بَعْدَ الرُّكُوعِ قَالَ ثُمَّ سُئِلَ بَعْدَ ذَلِكَ هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ قَالَ نَعَمْ بَعْدَ الرُّكُوعِ يَسِيرًا.
1649 محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں میں نے حضرت انس (رض) سے دریافت کیا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز میں دعائے قنوت پڑھی ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! (پڑھی ہے) ۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر اس بارے میں سوال کیا گیا کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھی ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! رکوع کے تھوڑا بعد میں پڑھی ہے۔

1650

1650 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ - رَجُلٌ مِنْ بَنِى مَازِنٍ - عَنْ أَبِى عُثْمَانَ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ رضى الله عنهما قَنَتَا فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ بَعْدَ الرُّكُوعِ.
1650 ابوعثمان بیان کرتے ہیں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) صبح کی نماز میں رکوع کے بعد دعائے قنوت پڑھتے تھے۔

1651

1651 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِى حَمْزَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِى حَازِمٍ قَالَ رَأَيْتُ سَعْدًا صَلَّى بَعْدَ الْعِشَاءِ رَكْعَةً فَقُلْتُ مَا هَذِهِ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ بِرَكْعَةٍ.
1651 قیس بن ابوحازم بیان کرتے ہیں میں نے حضرت سعد (رض) کو عشاء کی نماز کے بعدا یک رکعت ادا کرتے ہوئے دیکھا تو دریافت کیا یہ کون سی نماز ہے ؟ تو انھوں نے بتایا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک رکعت وترادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

1652

1652 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هِقْلٌ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِى وَقَّاصٍ صَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ أَوْتَرَ بِوَاحِدَةٍ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا إِسْحَاقَ أَلَمْ أَرَكَ أَوْتَرْتَ بِوَاحِدَةٍ. قَالَ يَا أَعْوَرُ أَنْتَ تُعَلِّمُنِى دِينِى
1652 محمد بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) نے عشاء کی نماز ادا کی ‘ پھر ایک رکعت وتراداکیے تو ایک شخص نے ان سے دریافت کیا اے ابواسحاق ! کیا میں نے آپ کو ایک رکعت وترادا کرتے ہوئے نہیں دیکھا ؟ تو انھوں نے دریافت کیا ‘ تو حضرت سعد نے فرمایا اے اندھے ! کیا تم مجھے میرے دین کی تعلیم دوگے۔

1653

1653 - حَدَّثَنَا ابْنُ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ بِهَذَا نَحْوَهُ وَقَالَ أَنْتَ تُعَلِّمُنِى صَلاَتِى.
1653 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ” کیا تم مجھے میری نماز کا طریقہ سکھاؤگے۔

1654

1654 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مَكِّىُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ هُوَ ابْنُ أَبِى سُفْيَانَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَوْتَرَ بِرَكْعَةٍ.
1654 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک رکعت وترادا کرتے تھے۔

1655

1655 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ قُلْتُ لاَ يَغْلِبُنِى اللَّيْلَةَ عَلَى الْمَقَامِ أَحَدٌ فَجَاءَ رَجُلٌ حَتَّى وَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ كَتِفَىَّ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ عُثْمَانُ فَتَنَحَّيْتُ فَافْتَتَحَ الْقُرْآنَ فَقَرَأَهُ فِى رَكْعَةٍ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّمَا صَلَّيْتَ رَكْعَةً . قَالَ هِىَ وِتْرِى.
1655 عبدالرحمن بن عثمان بیان کرتے ہیں ایک دفعہ میں نے سوچا کہ آج رات مجھے کوئی مقام ابراہیم سے الگ نہ کرسکے گا ‘ ایک شخص آیا ‘ اس نے میرے دونوں کندھوں کے درمیان ہاتھ رکھا ‘ میں نے مڑکردیکھا تو وہ امیرالمومنین حضرت عثمان غنی (رض) تھے ‘ میں پیچھے ہٹ گیا ‘ انھوں نے قرآن کی تلاوت شروع کی اور ایک رکعت میں اسے پڑھ لیا ‘ میں نے عرض کی اے امیرالمومنین ! آپ نے ایک رکعت ادا کی، تو انھوں نے جواب دیا یہ میرے وتر تھے۔

1656

1656 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَلاَ تَعْجَبُ مِنْ مُعَاوِيَةَ إِنَّهُ يُوتِرُ بِرَكْعَةٍ. قَالَ أَحْسَنَ إِنَّهُ فَقِيهٌ.
1656 ابن ابی ملیکہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے کہا کیا آپ کو حضرت معاویہ (رض) پر حیرت نہیں ہوتی ‘ وہ ایک رکعت وترادا کرتے ہیں، تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا ٹھیک ہے وہ فقیہہ ہیں۔

1657

1657 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقْرَأُ فِى الرَّكْعَتَيْنِ الَّتِى يُوتِرُ بَعْدَهُمَا بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَيَقْرَأُ فِى الْوِتْرِ بِ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ )
1657 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پہلی جن دو رکعت کے بعد والی رکعت وترہوتی تھی ‘ ان میں آپ سورة الاعلیٰ اور سورۃ الکافرون کی تلاوت کرتے تھے اور پھر وتروالی رکعت میں سورة الاخلاص ‘ سورة الفلق اور سورۃ الناس کی تلاوت کرتے تھے۔

1658

1658 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ التِّرْمِذِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُوتِرُ بِثَلاَثٍ يَقْرَأُ فِى الرَّكْعَةِ الأُولَى بِ ( سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَفِى الثَّانِيَةِ ( قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَفِى الثَّالِثَةِ ( قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) وَ (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ)
1658 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تین رکعت وترادا کرتے تھے ‘ پہلی رکعت میں سورة الاعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورة الکافرون پڑھتے اور تیسری میں سورۃ الاخلاص ‘ سورة الفلق اور سورۃ الناس پڑھتے تھے۔

1659

1659 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ خُرَّزَاذَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْوِتْرِ فَقَالَ « افْصِلْ بَيْنَ الْوَاحِدَةِ مِنَ الثِّنْتَيْنِ بِالسَّلاَمِ ».
1659 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کسی شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وتر کے بارے میں دریافت کیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا دو رکعت اور ایک رکعت کے درمیان سلام کے ذریعے فاصلہ کردیاکرو۔

1660

1660 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ إِلْيَاسَ بْنِ صَدَقَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ وَقَالَ فِيهِ « الْوِتْرُ وَاحِدَةٌ افْصِلْ بَيْنَ الثِّنْتَيْنِ وَالْوَاحِدَةِ ».
1660 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ” وترایک رکعت ہے ‘ تم دو اور ایک کے درمیان فصل پیداکرو “۔

1661

1661 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ أَيْنَ تَوَجَّهُ وَيُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لاَ يُصَلِّى عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ .
1661 سالم اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری کے اوپرنفل ادا کرلیتے تھے خواہ اس کا رخ کسی بھی سمت ہو ‘ آپ پر وتربھی ادا کرلیتے تھے ‘ البتہ آپ سواری پر فرض نماز ادا نہیں کرتے تھے۔

1662

1662 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِى ابْنُ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوتِرُ عَلَى رَاحِلَتِهِ .
1662 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری پر وتر کی نماز ادا کرلیتے تھے۔

1663

1663 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنِى مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى سَفَرٍ فَقَالَ « إِنَّ السَّفَرَ جَهْدٌ وَثِقَلٌ فَإِذَا أَوْتَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ فَإِنِ اسْتَيْقَظَ وَإِلاَّ كَانَتَا لَهُ ».
1663 نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ایک سفر میں شریک تھے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا سفرمشکل اور تھکن کا باعث ہوتا ہے ‘ جب کوئی شخص وتر اداکرے تو وہ اس کے ساتھ دو رکعت ادا کرلے ‘ اگر وہ بیدار ہوگیا ‘ توٹھیک ہے ‘ ورنہ یہ دو رکعت اس کے لیے کافی ہوں گی۔

1664

1664 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ وَعَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ وَالْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا مَيْمُونُ بْنُ مُوسَى الْمَرَائِىُّ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُصَلِّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ بَعْدَ الْوِتْرِ - زَادَ الْمَحَامِلِىُّ - وَهُوَ جَالِسٌ.
1664 سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کے بعددورکعت مختصر ادا کیا کرتے تھے۔ محاملی نامی راوی نے یہ بات اضافی نقل کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ دو رکعت بیٹھ کر ادا کرتے تھے۔

1665

1665 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى سَفَرٍ فَقَالَ « إِنَّ هَذَا السَّفَرَ جَهْدٌ وَثِقَلٌ فَإِذَا أَوْتَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ فَإِنِ اسْتَيْقَظَ وَإِلاَّ كَانَتَا لَهُ ».
1665 نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان (رض) بیان کرتے ہیں ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ایک سفر میں شریک تھے ‘ آپ نے فرمایا سفر پریشانی اور تھکن کا باعث ہوتا ہے تو جب کوئی شخص وترادا کرلے ‘ تو اس کے بعد دو رکعت ادا کرلے ‘ اگر وہ بیدار ہوگیا ‘ توٹھیک ہے ورنہ اس کے لیے یہ دو رکعت کافی ہوں گی۔

1666

1666 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَاءِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَنَتَ فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ. قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ لَمْ يَقُلْ فِيهِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ إِلاَّ بَقِيَّةُ.
1666 حضرت براء (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر اور مغرب کی نماز میں دعائے قنوت پڑھی ہے۔ ابوبکرنامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے اس روایت کے شعبہ کے حوالے سے ابواسحاق سے منقول ہونے کا تذکرہ ‘ بقیہ نامی راوی نے کیا۔

1667

1667 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقْنُتُ فِى الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ.
1667 حضرت براء بن عازب (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح اور مغرب کی نماز میں دعائے قنوت ادا کیا کرتے تھے۔

1668

1668 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ الْهَيْصَمِ أَبُو مُحَمَّدٍ الْهَرَوِىُّ أَخْبَرَنِى بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ حَدَّثَنِى مَنْ صَلَّى مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- الصُّبْحَ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ قَامَ هُنَيَّةً.
1668 محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں مجھے ان صاحب نے یہ حدیث سنائی ہے ‘ جنہوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز فجر ادا کی تھی جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوسری رکعت کے بعداپنا سراٹھایاتوتھوڑی دیر کھڑے رہے (یعنی اس دوران دعائے قنوت پڑھی) ۔

1669

1669 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِى الْجَهْمِ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لاَ يُصَلِّى صَلاَةً مَكْتُوبَةً إِلاَّ قَنَتَ فِيهَا
1669 حضرت براء بن عازب (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جو بھی فرض ادا کرتے تھے ‘ اس میں دعائے قنوت پڑھتے تھے۔

1670

1670 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنِى أَبِى أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْلَى السُّلَمِىُّ عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ ح وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ السَّمَّاكِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَاجِيَةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ بْنِ صُبَيْحٍ الشَّيْبَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْلَى زُنْبُورٌ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِىُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْقُنُوتِ فِى الْفَجْرِ. مُحَمَّدُ بْنُ يَعْلَى وَعَنْبَسَةُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ كُلُّهُمْ ضُعَفَاءُ وَلاَ يَصِحُّ لِنَافِعٍ سَمَاعٌ مِنْ أُمِّ سَلَمَةَ.
1670 عبداللہ بن نافع اپنے والد کے حوالے سے سیدہ ام سلمہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فجر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنے سے منع کیا ہے۔
اس روایت کے راوی محمد بن یعلیٰ ‘ عنبسہ ‘ عبداللہ بن نافع یہ سب ضعیف ہیں اور اس کے ایک اور راوی نافع کا سیدہ ام سلمہ (رض) سے حدیث کا سماع ثابت نہیں ہے۔

1671

1671 - وَقَالَ هَيَّاجٌ عَنْ عَنْبَسَةَ عَنِ ابْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِى عُبَيْدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا. حَدَّثَنَاهُ النَّقَّاشُ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْهَيَّاجِ عَنْ أَبِيهِ بِذَلِكَ. وَصَفِيَّةُ لَمْ تُدْرِكِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم-.
1671 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ صفیہ بنت ابوعبید کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے ‘ لیکن صفیہ نامی اس خاتون کو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا زمانہ نصیب نہیں ہوا۔

1672

1672 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَكَعَ فِى الصَّلاَةِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ « اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِى رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ كَسِنِى يُوسُفَ ». ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا.
1672 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران رکوع میں گئے ‘ پھر آپ نے سر اٹھایا اور یہ دعا کی
اے اللہ ! عیاش بن ربیعہ کو نجات عطاء کر ! اے اللہ ! سلمہ بن ہشام کو نجات عطاء کر ! اے اللہ ! ولیدبن ولید کو نجات عطاء کر ! اے اللہ ! کمزور مسلمانوں کو نجات عطاء کر ! اے اللہ ! اپنی سختی مضر (قبیلے کے افرادپر) نازل کر ! اے اللہ ! ان کے اوپر حضرت یوسف (علیہ السلام) کے زمانے میں قحط سالی مسلط کر ! (اے اللہ ! ) پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سجدے میں چلے گئے۔

1673

1673 - وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الْحَوْضِىُّ وَمُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ قَالاَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ لأُقَرِّبَنَّ لَكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. قَالَ فَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَقْنُتُ فِى الرَّكْعَةِ الآخِرَةِ مِنْ صَلاَةِ الظُّهْرِ وَصَلاَةِ الْعِشَاءِ الآخِرَةِ وَصَلاَةِ الصُّبْحِ بَعْدَ مَا يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَيَدْعُو لِلْمُؤْمِنِينَ وَيَلْعَنُ الْكُفَّارَ.
1673 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں میں تم سب کے مقابلے میں زیادہ بہترطریقے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے طریقے کے مطابق نماز اداکرتاہوں۔
راوی بیان کرتے ہیں حضرت ابوہریرہ (رض) ظہر ‘ عشاء کی نماز میں آخری رکعت میں ” سمع اللہ لمن حمدہ پڑھنے کے بعد دعائے قنوت پڑھتے تھے اور اہل ایمان کے لیے دعا کرتے تھے اور کفارپرلعنت کیا کرتے تھے۔

1674

1674 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَا زَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقْنُتُ فِى الْفَجْرِ حَتَّى فَارَقَ الدُّنْيَا.
1674 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسلسل فجر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھتے رہے ‘ یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

1675

1675 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَيْهِمْ ثُمَّ تَرَكَهُ وَأَمَّا فِى الصُّبْحِ فَلَمْ يَزَلْ يَقْنُتُ حَتَّى فَارَقَ الدُّنْيَا. لَفْظُ النَّيْسَابُورِىِّ .
1675 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مہینہ دعائے قنوت پڑھی ہے جس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان (کفار) کے لیے دعائے ضرر کی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے ترک کردیا ‘ جہاں تک صبح کی نماز کا تعلق ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دنیا سے رخصت ہونے تک اس میں دعائے قنوت پڑھتے رہے۔

1676

1676 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فَقِيلَ لَهُ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَهْرًا. فَقَالَ مَا زَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقْنُتُ فِى صَلاَةِ الْغَدَاةِ حَتَّى فَارَقَ الدُّنْيَا.
1676 ربیع بن انس بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ میں حضرت انس بن مالک (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا ‘ ان سے یہ کہا گیا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مہینے تک دعائے قنوت پڑھی ہے ‘ تو انھوں نے بتایا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کی نماز میں مسلسل دعائے قنوت پڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

1677

1677 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمْ يَزَلْ يَقْنُتُ بَعْدَ الرُّكُوعِ فِى صَلاَةِ الْغَدَاةِ حَتَّى فَارَقْتُهُ - قَالَ - وَصَلَّيْتُ خَلْفَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَلَمْ يَزَلْ يَقْنُتُ بَعْدَ الرُّكُوعِ فِى صَلاَةِ الْغَدَاةِ حَتَّى فَارَقْتُهُ.
1677 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز ادا کی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کی نماز میں رکوع کے بعد مسلسل دعائے قنوت پڑھتے رہے ‘ یہاں تک کہ میں آپ سے جداہو گیا۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عمربن خطاب (رض) کی اقتداء میں بھی نماز ادا کی ہے ‘ وہ بھی صبح کی نماز میں رکوع کے بعد دعائے قنوت پڑھا کرتے تھے یہاں تک کہ میں ان سے جدا ہوگیا (یعنی وہ دنیا سے رخصت ہوگئے) ۔

1678

1678 - حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَنَتُّ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَعُمَرَ حَتَّى فَارَقْتُهُمَا.
1678 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت عمر (رض) کی اقتداء میں دعائے قنوت پڑھی ہے ‘ یہاں تک کہ میں ان دونوں حضرات سے جدا ہوگیا (یعنی وہ دنیا سے رخصت ہوگئے) ۔

1679

1679 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ الْمَكِّىُّ وَعَمْرُو بْنُ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ وَأَحْسَبُهُ وَرَابِعٌ حَتَّى فَارَقْتُهُمْ.
1679 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)، حضرت ابوبکر ‘ حضرت عمر اور حضرت عثمان (رض) (راوی کہتے ہیں ‘ میرا خیال ہے ‘ انھوں نے چوتھے خلیفہ کا بھی ذکر کیا تھا) نے دعائے قنوت پڑھی ہے ‘ یہاں تک کہ میں ان حضرات سے جدا ہوگیا۔

1680

1680 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ الْمَكِّىُّ وَعَمْرٌو عَنِ الْحَسَنِ قَالَ قَالَ لِى أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَنَتُّ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمَعَ عُمَرَ حَتَّى فَارَقْتُهُمَا.
1680 حسن بصری بیان کرتے ہیں حضرت انس (رض) نے مجھ سے فرمایا کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت عمر (رض) کی اقتداء میں د عائے قنوت پڑھی ہے یہاں تک کہ میں ان دونوں حضرات سے جدا ہوگیا۔

1681

1681 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفُضَيْلِ الرَّسْعَنِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى الطُّفَيْلِ عَنْ عَلِىٍّ وَعَمَّارٍ أَنَّهُمَا صَلَّيَا خَلْفَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَنَتَ فِى صَلاَةِ الْغَدَاةِ.
1681 ابوطفیل ‘ حضرت علی اور حضرت عمار (رض) کے بارے میں یہ بات بیان کرتے ہیں ان دونوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں نماز ادا کی اور صبح کی نماز میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعائے قنوت پڑھی۔

1682

1682 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ عَنِ الْحَسَنِ فِيمَنْ نَسِىَ الْقُنُوتَ فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ قَالَ عَلَيْهِ سَجْدَتَا السَّهْوِ.
1682 حضرت حسن بصری فرماتے ہیں ‘ جو شخص صبح کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنابھول جائے ‘ اس پر سجدہ سہو کرنا لازم ہوگا۔

1683

1683 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِيمَنْ نَسِىَ الْقُنُوتَ فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ قَالَ يَسْجُدُ سَجْدَتَىِ السَّهْوِ.
1683 سعید بن عبدالعزیز اس شخص کے بارے میں یہ فرماتے ہیں ‘ جو شخص صبح کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے ‘ اس پر سجدہ سہو کرنا لازم ہوگا۔

1684

1684 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصَفَّى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ أَبِى حَكِيمٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُصَلِّى بَعْدَ الْوِتْرِ رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ يَقْرَأُ فِى الرَّكْعَةِ الأُولَى بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَ (إِذَا زُلْزِلَتْ) وَفِى الأُخْرَى بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ). قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ هَذِهِ سُنَّةٌ تَفَرَّدَ بِهَا أَهْلُ الْبَصْرَةِ وَحَفِظَهَا أَهْلُ الشَّامِ.
1684 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وتر کے بعد دو رکعت ادا کرتے تھے ‘ یہ رکعت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ کر ادا کرتے تھے ‘ اس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پہلی رکعت میں سورة الفاتحہ ‘ سورۃ ۃ الزلزال ‘ جبکہ دوسری رکعت میں سورة الفاتحہ اور سورۃ الکافرون پڑھا کرتے تھے۔
ابوبکرنامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے یہ وہ طریقہ ہے ‘ جسے نقل کرنے میں اہل بصرہ منفرد ہیں اور اہل شام نے اسے محفوظ رکھا ہے۔

1685

1685 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الأَزْهَرِ بْنِ شَخَايَا السُّلَمِىُّ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ مُصَبَّحِ بْنِ هِلْقَامٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا زَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقْنُتُ حَتَّى فَارَقَ الدُّنْيَا .
1685 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعائے قنوت پڑھتے رہے یہاں تک کہ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

1686

1686 - خَالَفَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى حَرَّةَ عَنْ سَعِيدٍ. حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الطُّوسِىُّ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْسَرَةَ أَبُو لَيْلَى عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى حُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَشْهَدُ أَنِّى سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ الْقُنُوتَ فِى صَلاَةِ الصُّبْحِ بِدْعَةٌ.
1686 سعید بن جبیر (رض) بیان کرتے ہیں میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ‘ صبح کی نماز میں دعائے قنوت پڑھنا بدعت ہے۔

1687

1687 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ مَالِكٍ الإِسْكَافِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلِمَةَ فَلَقِيتُ عَمْرًا فَحَدَّثَنِى هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ كُنَّا بِحَضْرَةِ مَاءٍ مَمَرٌّ مِنَ النَّاسِ وَكَانَ يَمُرُّ بِنَا الرُّكْبَانُ فَنَسْأَلُهُمْ مَا هَذَا الأَمْرُ مَا لِلنَّاسِ فَيَقُولُونَ نَبِىٌّ يَزْعُمُ أَنَّ اللَّهَ أَرْسَلَهُ وَأَنَّ اللَّهَ أَوْحَى إِلَيْهِ كَذَا وَكَذَا فَجَعَلْتُ أَتَلَقَّى ذَلِكَ الْكَلاَمَ فَكَأَنَّمَا يُغْرَى فِى صَدْرِى بِغِرَاءٍ - يَقُولُ أَحْفَظُهُ - وَكَانَتِ الْعَرَبُ تَلَوَّمُ بِإِسْلاَمِهَا الْفَتْحَ وَيَقُولُونَ أَبْصِرُوهُ وَقَوْمَهُ فَإِنْ ظَهَرَ عَلَيْهِمْ فَهُوَ نَبِىٌّ صَادِقٌ فَلَمَّا جَاءَنَا وَقْعَةُ الْفَتْحِ بَادَرَ كُلُّ قَوْمٍ بِإِسْلاَمِهِمْ فَانْطَلَقَ أَبِى بِإِسْلاَمِ أَهْلِ حِوَائِنَا ذَاكَ فَقَدِمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَقَامَ عِنْدَهُ فَلَمَّا أَقْبَلَ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَلَقَّيْنَاهُ فَلَمَّا رَآنَا قَالَ جِئْتُكُمْ وَاللَّهِ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَقًّا فَإِنَّهُ يَأْمُرُكُمْ بِكَذَا وَكَذَا وَقَالَ « صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا فِى حِينِ كَذَا وَصَلُّوا صَلاَةَ كَذَا فِى حِينِ كَذَا فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قُرْآنًا ». فَنَظَرُوا فِى أَهْلِ حِوَائِنَا ذَاكَ فَمَا وَجَدُوا أَحَدًا أَكْثَرَ مِنِّى قُرْآنًا مِمَّا كُنْتُ أَتَلَقَّى مِنَ الرُّكْبَانِ فَقَدَّمُونِى بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ أَوْ سِتِّ سِنِينَ فَكَانَتْ عَلَىَّ بُرْدَةٌ فِيهَا صِغَرٌ فَإِذَا سَجَدْتُ تَقَلَّصَتْ عَنِّى فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الْحَىِّ أَلاَ تُغَطُّونَ عَنَّا اسْتَ قَارِئِكُمْ فَكَسَوْنِى قَمِيصًا مِنْ مَعْقِدِ الْبَحْرَيْنِ فَمَا فَرِحْتُ بِشَىْءٍ فَرَحِى بِذَلِكَ الْقَمِيصِ
1687 ابوقلابہ کہتے ہیں میری ملاقات حضرت عمرو سے ہوئی ‘ تو انھوں نے مجھے یہ حدیث سنائی ہم لوگ ایسی جگہ رہتے تھے جہاں پانی موجود تھا اور وہ لوگوں کی گزرگاہ تھی ‘ ہمارے وہاں سے سوار گزرا کرتے تھے تو ہم ان سے اس بارے میں سوال کرتے تھے اور لوگوں کے رویے کے بارے میں پوچھا کرتے تھے تو وہ بتاتے تھے کہ ایک صاحب ہیں جو یہ کہتے ہیں ‘ وہ نبی ہیں اور اللہ تعالیٰ نے انھیں مبعوث کیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف یہ یہ کلام وحی کیا ہے۔ حضرت عمرو (رض) بیان کرتے ہیں میں وہ کلام یاد کرتا رہا اور وہ میرے سینے میں پختہ ہوتارہا ‘ عام عربوں نے اسلام قبول کرنے کو فتح مکہ کے ساتھ معلق کردیا ‘ وہ یہ کہتے تھے کہ ان نبی اور ان کی قوم کا جائزہ لو اگر یہ اپنی قوم پر غالب آگئے تو یہ سچے نبی ہوں گے ‘ جب فتح مکہ کی اطلاع ہمیں ملی توہرقوم نے اسلام قبول کرنے میں جلدی کی ‘ میرے والد بھی اسلام قبول کرنے کے لیے اپنے قبیلے کے ساتھ تھے ‘ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ کچھ عرصہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس مقیم رہے ‘ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت سے واپس آئے تو ہم ان سے ملنے کے لیے گئے ‘ جب انھوں نے ہمیں دیکھا توبولے اللہ کی قسم ! میں تمہارے پاس اللہ کے سچے رسول کی طرف سے آرہاہوں ‘ انھوں نے تمہیں اس بات کا حکم دیا ہے ‘ انھوں نے ارشاد فرمایا ہے تم نے اس طرح اس وقت میں نماز ادا کرنی ہے ‘ اس طرح اس وقت میں نماز ادا کرنی ہے ‘ اس طرح اس وقت میں نماز ادا کرنی ہے ‘ جب نماز کا وقت ہوجائے تو تم میں سے کوئی ایک شخص اذان دے اور جس کو سب سے زیادہ قرآن آتا ہو وہ تمہاری امامت کرے ‘ جب لوگوں نے ہمارے قبیلے میں تحقیق کی تو کسی بھی شخص کو مجھ سے زیادہ قرآن نہیں آتا تھا تو ان لوگوں نے مجھے آگے کھڑا کردیا ‘ میری عمر اس وقت ٦ سال یا ٧ سال تھی ‘ میری ایک چادر تھی جو چھوٹی تھی ‘ میں سجدے میں جاتا تھا تو وہ ہٹ جاتی تھی تو قبیلے کی ایک خاتون نے کہا آپ لوگ اپنے قاری کے پیچھے والے حصے کو ڈھانپتے کیوں نہیں ہیں ؟ پھر قبیلے والوں نے مجھے ایک قمیض سلواکردی جو بحرین کے کپڑے کی بنی ہوئی تھی، اس قمیض کے ملنے پر مجھے جتنی خوشی ہوئی ‘ اتنی کسی اور بات پر نہیں ہوئی تھی۔

1688

1688 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ بَطْحَا حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَكَمِ الْحِبْرِىُّ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ حُسَيْنٍ الْعُرَنِىُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِىِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِىٍّ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يُصَلِّى الْمَرِيضُ قَائِمًا إِنِ اسْتَطَاعَ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ صَلَّى قَاعِدًا فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَسْجُدَ أَوْمَأَ وَجَعَلَ سُجُودَهُ أَخْفَضَ مِنْ رُكُوعِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّىَ قَاعِدًا صَلَّى عَلَى جَنْبِهِ الأَيْمَنِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّىَ عَلَى جَنْبِهِ الأَيْمَنِ صَلَّى مُسْتَلْقِيًا رِجْلَيْهِ مِمَّا يَلِى الْقِبْلَةَ »
1688 امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام باقر (رض)) کے حوالے سے امام زین العابدین (رض) کے حوالے سے امام حسین (رض) کے حوالے سے حضرت علی (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں
بیمارشخص اکرکھڑے ہو کر نماز ادا کرسکتا ہو تو کھڑے ہو کراداکرے ورنہ بیٹھ کر اداکرے ‘ اگر وہ سجدہ کرنے کی بھی استطاعت نہ رکھتا ہو تو وہ سجدہ اشارے کے ذریعے کرے اور اس کا سجدہ اس کے رکوع سے زیادہ پست ہو ‘ اگر وہ اس کی بھی استطاعت نہ رکھتاہو کہ بیٹھ کر نماز اداکرے تو پھر وہ اپنے دائیں پہلو کو قبلہ کی طرف کرکے نماز اداکرے ‘ اگر وہ دائیں پہلو کے بل بھی نماز ادا کرنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو ‘ تو وہ سیدھالیٹ کر نماز اداکرے اور اس کے دونوں پاؤں قبلہ کی سمت ہونے چاہئیں۔

1689

1689 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ يُصَلِّى الْمَرِيضُ مُسْتَلْقِيًا عَلَى قَفَاهُ تَلِى قَدَمَاهُ الْقِبْلَةَ.
1689 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں بیمارشخص چت لیٹ کر اپنے پاؤں قبلہ کے رخ کرے نماز اداکرے گا۔

1690

1690 - حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى عُثْمَانَ الْغَازِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَيْمَةَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِيدٍ سُفْيَانُ بْنُ زِيَادٍ الْمُؤَدِّبُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَطَّامِىِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَرَعَفَ أَوْ قَاءَ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَى فِيهِ وَيَنْظُرْ رَجُلاً مِنَ الْقَوْمِ لَمْ يُسْبَقْ بِشَىْءٍ مِنْ صَلاَتِهِ فَيُقَدِّمْهُ وَيَذْهَبْ فَيَتَوَضَّأْ ثُمَّ يَجِىءُ فَيَبْنِى عَلَى صَلاَتِهِ مَا لَمْ يَتَكَلَّمْ فَإِنْ تَكَلَّمَ اسْتَأْنَفَ الصَّلاَةَ »
1690 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص نماز اداکررہاہو اور اس کی نکسیرپھوٹ پڑے ‘ اسے قے آجائے تو وہ اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھے اور حاضرین میں سے کسی ایسے شخص کا جائزہ لے جو سب سے بہتر ہو اور اسے آگے کردے ‘ پھر وہ جاکروضوکرے اور واپس آکر اپنی نماز وہیں سے پڑھناشروع کردے جہاں چھوڑکرگیا تھا ‘ یہ اس وقت ہے جب اس نے درمیان میں کلا م نہ کیا گیا ہو ‘ اگر درمیان میں کلام کرلیاہو ‘ تو وہ نئے سرے سے نماز پڑھے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔