HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

17. مکاتب کرنے کا بیان۔

سنن الدارقطني

4139

4139 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْجُرَيْرِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا عَبْدٍ كَاتَبَ عَلَى مِائَةِ أُوقِيَّةٍ فَأَدَّاهَا إِلاَّ عَشْرَ أَوَاقٍ فَهُوَ عَبْدٌ وَأَيُّمَا عَبْدٍ كَاتَبَ عَلَى مِائَةِ دِينَارٍ فَأَدَّاهَا إِلاَّ عَشْرَةَ دَنَانِيرَ فَهُوَ عَبْدٌ ». وَقَالَ الْمُقْرِئُ وَعَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِىِّ.
4139 ۔ عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص ایک سواو قیہ کے عوض میں کتابت کا معاہدہ کرتا ہے اور دس اوقیہ کے علاوہ باقی سب ادائیگی کردیتا ہے ‘ تو وہ شخص غلام شمار ہوگا اور جو غلام ایک سو دینار کے عوض میں کتابت کا معاہدہ کرتا ہے اور دس دینار کے علاوہ باقی سب ادائیگی کردیتا ہے ‘ تو وہ بھی وہ غلام شمار ہوگا (یعنی پوری ادائیگی سے پہلے وہ آزاد نہیں ہوگا) ۔

4140

4140 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَحْيَى الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِى مَذْعُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا أَصَابَ الْمُكَاتَبُ حَدًّا أَوْ مِيرَاثًا وُرِّثَ بِحِسَابِ مَا عُتِقَ مِنْهُ وَأُقِيمَ عَلَيْهِ الْحَدُّ بِحِسَابِ مَا عُتِقَ مِنْهُ ».
4140 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کتابت کا معاہدہ کرنے والا شخص کسی قابل حدجرم کا ارتکاب کرے یا وراثت میں حصہ دار بن رہاہو ‘ تو جتنا حصہ اس کا آزاد ہوا ہے ‘ اسی حساب سے وہ وراثت کا حق داربنے گا اور جتنا حصہ اس کا آزاد ہوا ہے ‘ اسی حساب سے اس پر حد جاری کی جائے گی۔

4141

4141 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنْبَاعِ رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ اللَّيْثِىُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ الْمَقْبُرِىِّ أَنَّهُ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ اشْتَرَتْنِى امْرَأَةٌ مِنْ بَنِى لَيْثٍ مِنْ سُوقِ ذِى الْمَجَازِ بِسَبْعِمِائَةِ دِرْهَمٍ ثُمَّ قَدِمْتُ فَكَاتَبَتْنِى عَلَى أَرْبَعِينَ أَلْفَ دِرْهَمٍ فَأَدَّيْتُ إِلَيْهَا عَامَّةَ الْمَالِ ثُمَّ حَمَلْتُ مَا بَقِىَ إِلَيْهَا فَقُلْتُ هَذَا مَالُكِ فَاقْبِضِيهِ. قَالَتْ لاَ وَاللَّهِ حَتَّى آخُذَهُ مِنْكَ شَهْرًا بِشَهْرٍ وَسَنَةً بِسَنَةٍ . فَخَرَجْتُ بِهِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضى الله عنه فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ عُمَرُ ارْفَعْهُ إِلَى بَيْتِ الْمَالِ. ثُمَّ بَعَثَ إِلَيْهَا فَقَالَ هَذَا مَالُكِ فِى بَيْتِ الْمَالِ وَقَدْ عَتَقَ أَبُو سَعِيدٍ فَإِنْ شِئْتِ فَخُذِى شَهْرًا بِشَهْرٍ أَوْ سَنَةً بِسَنَةٍ. قَالَ فَأَرْسَلَتْ فَأَخَذَتْهُ.
4141 ۔ سعید بن ابوسعید مقبری اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : بنولیث سے تعلق رکھنے والی ایک عورت نے ذوالمجاز کے بازار سے مجھے سات سو درہم کے عوض میں خرید لیا ‘ پھر جب میں آیا تو اس نے چالیس ہزار درہم کے عوض میں میرے ساتھ کتابت کا معاہدہ کرلیا ‘ میں نے اکثرادائیگی اسے کردی ‘ جب کچھ ادائیگی باقی رہ گئی اور میں وہ لے کر اس کے پاس پہنچا اور اس سے کہا : تم اپنی یہ رقم لے لو ‘ تو وہ بولی : اللہ کی قسم ! میں اسے یوں نہیں لوں گی بلکہ ہر مہینے لیا کروں گی یاہرسال کروں گی ‘ میں اسے ساتھ لے کر حضرت عمر (رض) کے پاس آیا اور ان کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم اسے بیت المال میں جمع کروادو ‘ پھر حضرت عمر (رض) نے اس نے اس خاتون کو بلوایا اور بولے : تمہارا مال بیت المال میں جمع ہے ‘ ابوسعید آزاد ہوگیا ہے ‘ اب تمہاری مرضی ہے ‘ اگر تم چاہوتو ہر مہینے اور ہر سال کے حساب سے بیت المال میں سے وصولی کرلیا کرو۔ راوی بیان کرتے ہیں : وہ اسے بھجوایا گیا تو وہ اس نے وصول کرلیا۔

4142

4142 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ زَاجٌ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِىُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يُودَى الْمُكَاتَبُ بِقَدْرِ مَا عُتِقَ مِنْهُ دِيَةَ الْحُرِّ وَبِقَدْرِ مَا رَقَّ مِنْهُ دِيَةَ الْعَبْدِ ».
4142 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : کتابت کا معاہدہ کرنے والا شخص جتنا آزاد ہوچکاہو ‘ اسی حساب سے ازاد شخص کی دیت اداکرے گا اور جتنا حصہ اس کا غلام ہے ‘ اس حساب سے غلام کی دیت اداکرے گا۔

4143

4143 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَةَ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الصَّوَّافُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمُكَاتَبِ يُقْتَلُ يُودَى مَا أَدَّى مِنْ مُكَاتَبَتِهِ دِيَةَ الْحُرِّ وَمَا بَقِىَ دِيَةَ الْعَبْدِ.
4143 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکاتب شخص کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا جسے قتل کردیا گیا ہو کہ اس نے اپنی مکاتبت کے معاہدے میں سے جتنی ادائیگی کی تھی ‘ اس حساب سے اس کی دیت آزاد شخص کی دیت ہوگی اور جو ادائیگی باقی رہ گئی تھی ‘ اس کے حساب سے اس کی دیت غلام کی دیت ہوگی۔

4144

4144 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو نَشِيطٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ تَمِيمٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِىُّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ كَانَ لَهُ شَرِيكٌ فِى عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ فَأَعْتَقَ نَصِيبَهُ فَإِنَّ عَلَيْهِ عِتْقَ مَا بَقِىَ فِى الْعَبْدِ وَالأَمَةِ مِنْ حِصَصِ شُرَكَائِهِ تَمَامَ قِيمَةِ عَدْلٍ وَيُؤَدِّى إِلَى شُرَكَائِهِ قِيمَةَ حِصَصِهِمْ وَيُعْتَقُ الْعَبْدُ وَالأَمَةُ إِنْ كَانَ فِى مَالِ الْمُعْتِقِ بِقِيمَةِ حِصَصِ شُرَكَائِهِ ».
4144 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جس شخص کا کسی غلام یاکنیز میں کوئی حصہ ہو اور وہ اپنے حصے کو آزاد کردے تو اب اس پر لازم ہے وہ غلام یاکنیز کے بقیہ مالکان کے حصوں میں سے بھی اسے آزاد کردے ‘ انصاف کے مطابق اس کی قیمت لگائی جائے گی اور وہ اپنے شراکت داروں کی طرف سے اس کی ادائیگی کردے گاجوان کے حصوں کی قیمت کے مطابق ہوگی ‘ وہ اس غلام یاکینز کو آزاد کردے گا لیکن یہ اس وقت ہے کہ جب آزاد کرنے والے شخص کے مال میں اتنا مال موجود ہو جو اس کے شراکت داروں کے حصے کی قیمت کے برابر ہو۔

4145

4145 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْكَعْبِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَإِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِى عَبْدٍ أُقِيمَ عَلَيْهِ قِيمَةُ عَدْلٍ فَأَعْطَى شُرَكَاءَهُ وَعَتَقَ عَلَيْهِ الْعَبْدُ إِنْ كَانَ مُوسِرًا وَإِلاَّ عَتَقَ مِنْهُ مَا عَتَقَ وَرَقَّ مَا بَقِىَ ».
4145 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص کسی مشترکہ غلام میں سے اپنے حصے کو آزاد کردیتا ہے ‘ تو اس غلام کی انصاف کے مطابق قیمت کا اندازہ لگایا جائے گا اور پھر وہ شخص اپنے دیگرشراکت داروں کو ادائیگی کردے گا اور غلام اس شخص کی طرف سے آزادشماہوگا۔ اگر وہ شخص خوشحال ہو ‘ ورنہ اس کی طرف سے وہ حصہ آزاد ہوگا جو آزادہوگا جو آزاد کیا تھا اور غلام کا بقیہ غلام رہے گا۔

4146

4146 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فِى الْمَمْلُوكِ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ يُعْتِقُ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ قَالَ « يَضْمَنُ ». وَافَقَهُ هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِىُّ فَلَمْ يَذْكُرْ الاِسْتِسْعَاءَ وَشُعْبَةُ وَهِشَامٌ أَحْفَظُ مَنْ رَوَاهُ عَنْ قَتَادَةَ وَرَوَاهُ هَمَّامٌ فَجَعَلَ الاِسْتِسْعَاءَ مِنْ قَوْلِ قَتَادَةَ وَفَصَلَهُ مِنْ كَلاَمِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَرَوَاهُ ابْنُ أَبِى عَرُوبَةَ وَجَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ قَتَادَةَ فَجَعَلَ الاِسْتِسْعَاءَ مِنْ قَوْلِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. وَأَحْسَبُهُمَا وَهِمَا فِيهِ لِمُخَالَفَةِ شُعْبَةَ وَهِشَامٍ وَهَمَّامٍ إِيَّاهُمَا.
4146 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو غلام دو آدمیوں کی مشترکہ ملکیت ہو ‘ ان میں سے ایک اپنے حصے کو آزاد کردیتا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے : وہ شخص ضامن ہوگا۔
ہشام نامی راوی نے اس کی موافقت کی ہے اور انھوں نے اس بات کا تذکرہ نہیں کیا کہ اس غلام سے مزدوری کروائی جائے گی۔ شعبہ اور ہشام ‘ قتادہ کے حوالے سے روایات نقل کرنے میں دیگر رایوں سے زیادہ حافظ ہیں۔ ہمام نامی راوی نے اس روایت کو نقل کرتے ہوئے اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ قتادہ نے یہ کہا ہے کہ ایسے غلام سے مزدوری کروائی جائے گی۔ انھوں نے قتادہ کے اس قول کو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کلام سے الگ طورپرذکر کیا ہے۔ جبکہ دیگرراویوں نے قتادہ کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے کہ مزدوری کروانے کا حکم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیا ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس بارے میں ان راویوں کو وہم ہوا ہے کیونکہ یہ روایت شعبہ اور ہشام کی نقل کردہ روایت کے مقابلے میں مختلف ہے۔

4147

4147 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَ قَوْلِ شُعْبَةَ وَلَمْ يَذْكُرِ النَّضْرَ بْنَ أَنَسٍ.
4147 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں کہ یہ وہی روایت ہے جس طرح شعبہ نے نقل کی ہے ‘ انھوں نے اس کی سند میں نضر بن انس کا تذکرہ نہیں کیا۔

4148

4148 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِى عِيسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ شِقْصًا مِنْ مَمْلُوكٍ فَأَجَازَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عِتْقَهُ وَغَرَّمَهُ بَقِيَّةَ ثَمَنِهِ. قَالَ قَتَادَةُ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ اسْتُسْعِىَ الْعَبْدُ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ سَمِعْتُ النَّيْسَابُورِىَّ يَقُولُ مَا أَحْسَنَ مَا رَوَاهُ هَمَّامٌ ضَبَطَهُ وَفَصَلَ بَيْنَ قَوْلِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَبَيْنَ قَوْلِ قَتَادَةَ.
4148 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے ایک غلام میں سے اپنے حصے کو آزاد کردیاتو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے آزاد کرنے کو درست قراردیا اور اسے اس غلام کی بقیہ قیمت بطور تاوان ادا کرنے کا حکم دیا۔
قتادہ کہتے ہیں : اگر شخص کے پاس مال موجودنہ ہو ‘ تو اس غلام سے مزدوری کروائی جائے گی ‘ تاہم اس بارے میں اسے مشقت کا شکار نہیں کیا جائے گا۔
شیخ نیشاپوری نے یہ بات بیان کی ہے کہ بہترین روایت وہ ہے ‘ جسے ہمام نے نقل کیا ہے اور انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان اور قتادہ کے قول کے درمیان فرق واضح کیا ہے۔

4149

4149 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَارِثِ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يَقُولُ حَدَّثَنِى النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنِ الْعَبْدِ يَكُونُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ يُعْتِقُ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ قَالَ « قَدْ عَتَقَ الْعَبْدُ يُقَوَّمُ عَلَيْهِ فِى مَالِهِ قِيمَةَ عَدْلٍ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ اسْتُسْعِىَ الْعَبْدُ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ ».
4149 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے غلام کے بارے میں دریافت کیا گیا جو دو آدمیوں کی مشترکہ ملکیت ہوتا ہے ‘ ان میں سے ایک شخص اپنے حصے کو آزاد کردیتا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : غلام کا وہ حصہ آزاد ہوجائے گا اور اسے آزاد کرنے والے کے مال میں سے مناسب قیمت لگاکر اس کی قیمت ادا کی جائے گی ‘ اگر آزاد کرنے والے شخص کے پاس وہ مال موجودنہ ہو ‘ تو غلام سے مزدوری کروائی جائے گی ‘ تاہم اس بارے میں اسے مشقت کا شکار نہیں کیا جائے گا۔

4150

4150 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قَحْطَبَةَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدٍ ح وَأَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَعْتَقَ نَصِيبًا أَوْ شَقِيصًا مِنْ مَمْلُوكٍ فَخَلاَصُ مَا بَقِىَ مِنْهُ عَلَيْهِ فِى مَالِهِ إِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ وَإِلاَّ قُوِّمَ الْمَمْلُوكُ قِيمَةَ عَدْلٍ فَاسْتُسْعِىَ فِيهَا غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ ».
4150 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص اپنے غلام میں سے اپنے حصے کو آزاد کردے تو اس غلام کا باقی رہ جانے والاحصہ بھی اس شخص کے مال میں سے آزاد کیا جائے ‘ اگر اس شخص کے پاس اتنامال موجود ہوتا ہے ‘ ورنہ اس غلام کی انصاف کے مطابق قیمت لگائی جائے گی اور پھر اس بارے میں اس سے مزدوری کروائی جائے گی ‘ تاہم اسے مشقت کا شکار نہیں کیا جائے گا۔

4151

4151 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادِ بْنِ الرَّبِيعِ الزِّيَادِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِىُّ عَنْ صَخْرِ بْنِ جُوَيْرِيَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ فِى الْعَبْدِ وَالأَمَةِ « إِذَا كَانَا بَيْنَ شُرَكَاءَ فَأَعْتَقَ أَحَدُهُمْ نَصِيبَهُ مِنْهُ فَإِنَّهُ يَجِبُ عَلَى الَّذِى أَعْتَقَهُ عِتْقُ نَصِيبِهِ مِنْهُ إِذَا كَانَ لَهُ مِنَ الْمَالِ مَا يَبْلُغُ ثَمَنَهُ دَفَعَ بَقِيَّةَ ثَمَنِهِ إِلَى شُرَكَائِهِ وَيُخَلَّى سَبِيلُ الْمُعْتَقِ ». قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ زَادَ فِى هَذَا الْحَدِيثِ وَالأَمَةِ.
4151 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو ایسے غلام یاکنیز کے بارے میں ہے جو مشترکہ طور پر کچھ لوگوں کی ملکیت ہیں اور ان میں سے کوئی ایک شخص اپنے حصے کو آزاد کردیتا ہے ‘ تو جس شخص نے اسے آزاد کیا ہے ‘ اس پر لازم ہے کہ وہ بقیہ حصے کو بھی آزاد کرے ‘ اگر اس شخص کے پاس اتنا مال موجود ہوتا ہے جو اس غلام کی قیمت کے برابرہو ‘ تو وہ اس کی قیمت کی بقیہ رقم اپنے دیگر حصے داروں کو دیدے گا اور وہ غلام اس شخص کی طرف سے آزاد شمار ہوگا۔
ایک راوی نے اس روایت میں کنیز کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

4152

4152 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِى مَمْلُوكٍ فَقَدْ ضَمِنَ عِتْقَهُ يُقَوَّمُ عَلَيْهِ بِقِيمَةِ عَدْلٍ فَيَضْمَنُ لِشُرَكَائِهِ أَنْصِبَاءَهُمْ وَيُعْتِقُ ».
4152 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جو شخص کسی غلام میں اپنے حصے کو آزاد کرتا ہے ‘ تو وہ اس کی آزادی کا ضامن ہوگا ‘ انصاف کے مطابق اس غلام کی قیمت لگائی جائے گی اور وہ شخص دیگر حصے داروں کو تاوان کی رقم اداکرے گا جوان کے حصے کے مطابق ہوگی اور پھر اس غلام کو آزاد کردے گا۔

4153

4153 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ عَطَّافٍ حَدَّثَنَا الْعَرْزَمِىُّ عَنْ أَبِى النَّضْرِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ - يُقَالُ لَهُ صَالِحٌ - بِأَخِيهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أُرِيدُ أَنْ أُعْتِقَ أَخِى هَذَا. فَقَالَ « إِنَّ اللَّهَ أَعْتَقَهُ حِينَ مَلَكْتَهُ ». الْعَرْزَمِىُّ تَرَكَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ وَيَحْيَى الْقَطَّانُ وَابْنُ مَهْدِىٍّ وَأَبُو النَّضْرِ هُوَ مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ الْكَلْبِىُّ مَتْرُوكٌ أَيْضًا إِنَّهُ هُوَ الْقَائِلُ كُلُّ مَا حَدَّثْتُ عَنْ أَبِى صَالِحٍ كَذِبٌ.
4153 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص آیا ‘ اس کا نام صالح تھا ‘ وہ اپنے بھائی کو لے کر آیا ‘ اس نے عرض : کی : یارسول اللہ ! میں چاہتا ہوں کہ میں اپنے اس بھائی کو آزاد کردوں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم اس کے مالک ہوئے تھے تو اس وقت اللہ تعالیٰ نے اسے آزاد کردیا تھا۔
ایک راوی عزرمی کو عبداللہ بن مبارک ‘ یحییٰ بن سعید القطان ‘ ابن مہدی نے متروک قراردیا ہے ‘ جبکہ ابونضر نامی راوی محمد بن سائب کلبی متروک ہے ‘ یہ وہی شخص ہے جس نے یہ کہا تھا کہ جب میں ابوصالح نامی راوی کے حوالے سے کوئی روایت نقل کروں تو وہ جھوٹ ہوگی۔

4154

4154 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ عَنْ أَبِى عَبْدِ اللَّهِ الْجَسْرِىِّ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ إِذَا اشْتَرَيْتَ مُحَرَّرًا فَلاَ تَشْتَرِطْ لأَحَدٍ فِيهِ عِتْقًا فَإِنَّهَا عُقْدَةٌ مِنَ الرِّقِّ.
4154 ۔ حضرت معقل بن یسار (رض) فرماتے ہیں : جب تم کسی ایسے غلام کو خریدتے ہو جسے آزاد کردیا گیا ہے ‘ تو یہ شرط عائدنہ کر وہ اسے آزاد کردے گا کیونکہ یہ غلامی کی گرہ ہے۔

4155

4155 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ وَلَدَتْ مِنْهُ أَمَتُهُ فَهِىَ حُرَّةٌ مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِ ».
4155 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جس شخص کی کنیزاسکے بچے کو جنم دے تو اس شخص کی موت کے بعد وہ کنیز آزاد شمار ہوگی۔

4156

4156 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ الصَّيْدَلاَنِىُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا وَلَدَتْ أَمَةُ الرَّجُلِ مِنْهُ فَهِىَ مُعْتَقَةٌ عَنْ دُبُرٍ مِنْهُ ».
4156 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کسی کی کنیز اس کے بچے کو جنم دے تو وہ اس شخص کے مرنے کے بعد آزادشمار ہوگی۔

4157

4157 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْبَغَوِىُّ الْمُعَدَّلُ حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدِ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَى الْحَنَفِىُّ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمُّ الْوَلَدِ حُرَّةٌ وَإِنْ كَانَ سَقْطًا ».
4157 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : بچے کو جنم دینے والی کنیز آزاد شمارہوگی خواہ وہ بچہ نامکمل پیداہو۔

4158

4158 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ تَمِيمِ بْنِ عَبَّادٍ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيُّمَا جَارِيَةٍ وَلَدَتْ لِسَيِّدِهَا فَهِىَ مُعْتَقَةٌ عَنْ دُبُرٍ مِنْهُ ».
4158 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو کنیز اپنے آقا کے بچے کو جنم دیتی ہے وہ اس آقا کے (فوت ہوجانے کے ) بعدخود بخود آزاد ہوجاتی ہے۔

4159

4159 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِدْرِيسَ الْقَافْلاَنِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى سَبْرَةَ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ إِبْرَاهِيمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَعْتَقَهَا وَلَدُهَا ».
4159 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب حضرت ابراہیم (رض) کی والدہ نے انھیں جنم دیاتو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اس کے بچے نے اسے آزاد کردیا ہے۔

4160

4160 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجَعْفَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمُّ إِبْرَاهِيمَ أَعْتَقَهَا وَلَدُهَا ».
4160 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی : ابراہیم کی والدہ کو اس کے بچے نے آزاد کردیا ہے۔

4161

4161 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَكَرِيَّا الْمَدَائِنِىُّ عَنِ ابْنِ أَبِى سَارَةَ عَنِ ابْنِ أَبِى حُسَيْنٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ مَارِيَةُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَعْتَقَهَا وَلَدُهَا ». تَفَرَّدَ بِحَدِيثِ ابْنِ أَبِى حُسَيْنٍ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ وَزِيَادٌ ثِقَةٌ.
4161 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب سیدہ ماریہ (رض) نے (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صاحبزادے حضرت ابراہیم (رض) کو) جنم دیاتو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کے بچے نے اسے آزادی دلادی ہے۔

4162

4162 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ الْبَلَدِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الرُّهَاوِىُّ أَبُو الْعَبَّاسِ الْمُخْتَارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِى أَبِى أَبُو أُوَيْسٍ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا أَمَةٍ وَلَدَتْ مِنْ سَيِّدِهَا فَإِنَّهَا - إِذَا مَاتَ - حُرَّةٌ إِلاَّ أَنْ يُعْتِقَهَا قَبْلَ مَوْتِهِ ».قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى سَبْرَةَ الْقُرَشِىُّ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ مَارِيَةُ الْقِبْطِيَّةُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَعْتَقَهَا وَلَدُهَا ».
4162 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کوئی کنیز اپنے آقا کے بچے کو جنم دیتی ہے ‘ تو جب وہ آقافوت ہوجائے تو وہ کنیز آزاد ہوتی ہے ‘ البتہ اگر آقا اپنے انتقال سے پہلے اسے آزادکردے (تو حکم مختلف ہوگا) ۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب سیدہ ماریہ قبطیہ (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صاحبزادے حضرت ابراہیم (رض) کو جنم دیاتو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کے بچے نے اسے آزاد کروادیا ہے۔

4163

4163 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ أَبِى سَبْرَةَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
4163 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4164

4164 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى سَبْرَةَ الْمَدَنِىُّ بِنَحْوِهِ .
4164 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4165

4165 - حَدَّثَنِى أَبِى قَالَ حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ زَنْجَوَيْهِ بْنِ مُوسَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ سَلَمَةَ الْقُرَشِىُّ حَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَ حَدِيثِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ أَبِى أُوَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ.
4165 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ‘ اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے۔

4166

4166 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ بْنِ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْعَسْقَلاَنِىُّ قَالَ وَسَمِعَهُ مِنِّى أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنِى رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ الْمَهْرِىُّ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ خَوَّاتِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّ رَجُلاً أَوْصَى إِلَيْهِ وَكَانَ فِيمَا تَرَكَ أُمُّ وَلَدٍ لَهُ وَامْرَأَةٌ حُرَّةٌ فَوَقَعَ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَبَيْنَ أُمِّ الْوَلَدِ بَعْضُ الشَّىْءِ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهَا الْحُرَّةُ لَتُبَاعَنَّ رَقَبَتُكِ يَا لُكَعُ فَرَفَعَ ذَلِكَ خَوَّاتُ بْنُ جُبَيْرٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « لاَ تُبَاعُ ». وَأَمَرَ بِهَا فَأُعْتِقَتْ.- قَالَ وَحَدَّثَنِى رِشْدِينُ عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ خَوَّاتِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
4166 ۔ بشربن سعید بیان کرتے ہیں کہ خوات بن جبیرنے یہ بات نقل کی ہے : ایک شخص نے انھیں کوئی وصیت کی ‘ اس شخص نے اپنے پس ماندگان میں ایک ام ولد ‘ اور ایک آزاد بیوی چھوڑی تھی ‘ اس عورت اور ام ولد کے درمیان اختلاف ہوگیا تو اس آزاد عورت نے اس ام ولد کو پیغام بھیجا : تم عنقریب فروخت کردی جاؤگی ‘ اے نالائق لڑکی۔ حضرت خوات بن جبیر (رض) نے یہ معاملہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اسے فروخت نہیں کیا جاسکتا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم تحت اسے آزاد قراردے دیا گیا۔

4167

4167 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
4167 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4168

4168 - حَدَّثَنَا الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَهْمِىُّ الْبَيْطَارِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ خَوَّاتِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ كَذَا قَالَ بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ.
4168 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے حوالے سے بھی حضرت خوات بن جبیر (رض) کے حوالے سے منقول ہے۔

4169

4169 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ الزُّبَيْرِىُّ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ لَهِيعَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ فَمَالُهُ لَهُ إِلاَّ أَنْ يَسْتَثْنِيَهُ السَّيِّدُ ».
4169 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص کسی کو آزاد کرتا ہے اور اس غلام کا کوئی مال بھی موجود ہو ‘ تو وہ مال غلام کے پاس رہے گا ‘ البتہ اگر اس کا آقا استثناء کرے تو حکم مختلف ہوگا۔

4170

4170 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا أَعْتَقَ الرَّجُلُ الْعَبْدَ تَبِعَهُ مَالُهُ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ شَرَطَهُ الْمُعْتِقُ ».
4170 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کوئی شخص کسی غلام کو آزاد کرتا ہے ‘ تو اس کا مال بھی اس کے ساتھ رہتا ہے ‘ البتہ اگر آزاد کرنے والے نے اس مال کی شرط عائد کردی ہو (تو حکم مختلف ہوگا) ۔

4171

4171 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ قَالَ قَضَى أَنَّ أُمَّ الْوَلَدِ لاَ تُبَاعُ وَلاَ تُوهَبُ وَلاَ تُورَثُ يَسْتَمْتِعُ بِهَا صَاحِبُهَا مَا عَاشَ فَإِذَا مَاتَ فَهِىَ حُرَّةٌ.
4171 ۔ حضرت عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ ام ولد کو فروخت نہیں کیا جائے گا ‘ اسے ہبہ نہیں کیا جائے گا ‘ وہ وراثت میں منتقل نہیں کی جائے گی ‘ اس کا آقا اس سے فائدہ اٹھاتا رہے گا ‘ جب تک وہ زندہ رہے گا ‘ جب وہ آقا مرجائے گا توام ولد آزادشمارہوگی۔

4172

4172 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا قَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِىُّ الْقَاضِى حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ مِنْ أَصْلِ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ بَيْعِ أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ وَقَالَ « لاَ يُبَعْنَ وَلاَ يُوهَبْنَ وَلاَ يُوَرَّثْنَ يَسْتَمْتِعُ مِنْهَا سَيِّدُهَا مَا دَامَ حَيًّا فَإِذَا مَاتَ فَهِىَ حُرَّةٌ ».قَالَ وَأَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ نَحْوَهُ غَيْرَ مَرْفُوعٍ .
4172 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام ولد کو فروخت کرنے سے منع کیا ہے ‘ آپ نے ارشاد فرمایا ہے : انھیں فروخت نہیں کیا جائے گا ‘ انھیں ہبہ نہیں کیا جائے گا وہ راثت میں تقسیم نہیں ہوں گی ‘ ان کا آقاجب تک زندہ رہے گا ‘ ان سے نفع حاصل کرے گا اور جب وہ آقافوت ہوجائے گا تو وہ ام ولد آزادشمارہوں گی۔
یہی روایت ایک اور سند کے حوالے سے حضرت عمر (رض) سے منقول ہے اور ” مرفوع “ حدیث کے طور پر منقول نہیں ہے۔

4173

4173 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ نَهَى عَنْ بَيْعِ أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ لاَ يُوهَبْنَ وَلاَ يُوَرَّثْنَ يَسْتَمْتِعُ بِهَا سَيِّدُهَا حَيَاتَهُ فَإِذَا مَاتَ فَهِىَ حُرَّةٌ.
4173 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ حضرت عمر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے ام ولد کو فروخت کرنے سے منع کیا ہے ‘ اسے ہبہ نہیں کیا جاسکتا ‘ وہ وراثت میں تقسیم نہیں ہوگی ‘ اس کا آقا اپنی زندگی میں اس سے نفع حاصل کرتا رہے گا جب آقافوت ہوجائے گا تو وہ ام ولد آزادشمارہوگی۔

4174

4174 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ هُوَ الْمَخْرَمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ بَيْعِ أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ لاَ يُبَعْنَ وَلاَ يُوهَبْنَ وَلاَ يُوَرَّثْنَ يَسْتَمْتِعُ بِهَا سَيِّدُهَا مَا بَدَا لَهُ فَإِذَا مَاتَ فَهِىَ حُرَّةٌ.
4174 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام ولدکوفروخت کرنے سے منع کیا ہے ‘ انھیں فروخت نہیں کیا جاسکے گا ‘ انھیں ہبہ نہیں کیا جاسکے گا ‘ وہ وراثت میں تقسیم نہیں ہوں گی ‘ ان کا آقاجب تک مناسب سمجھے گا (یعنی جب تک زندہ رہے گا) ان سے نفع حاصل کرتا رہے گا جب وہ آقافوت ہوجائے گا تو وہ ام ولد آزاد ہوجائے گی۔

4175

4175 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ كُنَّا نَبِيعُ سَرَارِيَنَا أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- حَىٌّ لاَ نَرَى بِذَلِكَ بَأْسًا.
4175 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ہم پہلے اپنی ام ولد کنیزوں کو فروخت کردیا کرتے تھے اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حیات تھے ‘ ہم اس میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے (یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں ہم ایسا کیا کرتے تھے) ۔

4176

4176 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّىِّ عَنْ أَبِى الصِّدِّيقِ النَّاجِى عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّهُ قَالَ فِى أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ كُنَّا نَبْتَاعُهُنَّ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
4176 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) ام ولد کے بارے میں یہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم اس کی خریدو فروخت کرلیا کرتے تھے۔

4177

4177 - أَخْبَرَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا قَالَ كُنَّا نَبِيعُ أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
4177 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ام ولد کو فروخت کردیا کرتے تھے۔

4178

4178 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ النَّقَّاشُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا مُصَرِّفُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الإِفْرِيقِىِّ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ عُمَرَ رضى الله عنه أَعْتَقَ أُمَّهَاتِ الأَوْلاَدِ وَقَالَ عُمَرُ أَعْتَقَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- .
4178 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے ام ولد کنیزوں کو آزاد قراردیا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے یہ بات بیان کی تھی : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی انھیں آزاد قراردیا ہے۔

4179

4179 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّالاَنِىِّ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِى شَبِيبٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَنَّهُ فَرَّقَ بَيْنَ جَارِيَةٍ وَوَلَدِهَا فَنَهَاهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ فَرَدَّ الْبَيْعَ.
4179 ۔ حضرت علی (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : ایک مرتبہ انھوں نے ایک کنیز اور اس کے بچے کے درمیان علیحدگی کردی تھی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں اس بات سے منع کیا تھا اور اس سودے کو ختم کردیا تھا۔

4180

4180 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ الأَنْصَارِىُّ أَخْبَرَنِى سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَأَتَاهُ فَتًى مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِنَّ ابْنَةَ عَمٍّ لِى وَأَنَا وَلِيُّهَا أَعْتَقَتْ جَارِيَةً عَنْ دُبُرٍ لَيْسَ لَهَا مَالٌ غَيْرُهَا. فَقَالَ زَيْدٌ فَلْتَأْخُذْ مِنْ رَحِمِهَا مَا دَامَتْ حَيَّةً. قَالَ أَبُو بَكْرٍ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ .
4180 ۔ سلیمان بن یساربیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ میں حضرت زید بن ثابت (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا ‘ ان کے پاس انصار کا ایک نوجوان آیا اور اس نے بتایا : میری ایک چچا زاد ہے جس کا میں ولی ہوں ‘ اس نے مدبر کے طورپر اپنی کنیزکو آزاد کردیا ہے ‘ اس (چچازاد) کے پاس اس کنیز کے علاوہ اور کوئی مال نہیں ہے ‘ تو حضرت زیدنے فرمایا : جب تک (تمہارے وہ چچازاد) زندہ ہے اس وقت تک تم اس کے ساتھ صلہ رحمی کرو۔ ابوبکرنامی راوی نے یہ کہا ہے : یہ حدیث :” غریب “ ہے۔

4181

4181 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ وَالْمَيْمُونِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ وَلَدُ الْمُدَبَّرَةِ يُعْتَقُونَ بِعِتْقِهَا وَيَرِقُّونَ بِرِقِّهَا.
4181 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ارشاد فرماتے ہیں : مدبرہ کنیزوں کی اولاد ‘ ان کی آزاد ی کے ساتھ آزادشمار ہوگی اور ان کی غلامی کے ساتھ غلام شمار ہوگی۔

4182

4182 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْغَفَّارِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَهُ الَّذِى كَانَ عَطَاءٌ وَطَاوُسٌ يَقُولاَنِ عَنْ جَابِرٍ فِى الَّذِى أَعْتَقَهُ مَوْلاَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ أَعْتَقَهُ عَنْ دُبُرٍ فَأَمَرَهُ أَنْ يَبِيعَهُ وَيَقْضِىَ دَيْنَهُ فَبَاعَهُ بِثَمَانِمِائَةِ دِرْهَمٍ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ شَهِدْتُ الْحَدِيثَ مِنْ جَابِرٍ إِنَّمَا أَذِنَ فِى بَيْعِ خِدْمَتِهِ . عَبْدُ الْغَفَّارِ ضَعِيفٌ وَرَوَاهُ غَيْرُهُ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ مُرْسَلاً .
4182 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ایک شخص نے اپنے غلام کو آزاد کردیا ‘ اس نے مدبر کے طورپر اسے آزاد کیا تھا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو یہ ہدایت کی کہ وہ اس غلام کو فروخت کرکے اپنے قرض کو ادا کرلے ‘ تو اس شخص نے اس غلام کو آٹھ سو درہم میں فروخت کیا تھا۔ ابوجعفر نامی راوی بیان کرتے ہیں : جس وقت حضرت جابر (رض) نے یہ بات بیان کی اس وقت میں بھی وہاں موجود تھا ‘ انھوں نے اس بات کی اجازت دی تھی کہ اس کی خدمات کو فروخت کیا جاسکتا ہے۔
اس روایت کا راوی عبدالغفار ” ضعیف “ ہے ‘ دیگرراویوں نے اسے ابوجعفرنامی راوی کے حوالے سے ” مرسل “ روایت کے طورپرنقل کیا ہے۔

4183

4183 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ قَالَ بَاعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خِدْمَةَ الْمُدَبَّرِ.
4183 ۔ ابوجعفرنامی راوی (شاید یہ امام باقر (رض) ہیں) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدبرہ کنیز کی خدمات کو فروخت کیا تھا۔

4184

4184 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ قَالَ إِنَّمَا بَاعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خِدْمَةَ الْمُدَبَّرِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ لَمْ أَجِدْ فِيهِ حَدِيثًا غَيْرَ هَذَا وَأَبُو جَعْفَرٍ وَإِنْ كَانَ مِنَ الثِّقَاتِ فَإِنَّ حَدِيثَهُ هَذَا مُرْسَلٌ.
4184 ۔ ابوجعفر نامی راوی بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدبرہ کنیز کی خدمات کو فروخت کیا تھا۔ ابوبکرنامی راوی بیان کرتے ہیں : مجھے اس بارے میں صرف یہی حدیث مل سکی ہے اور ابوجعفر نامی راوی اگرچہ ثقہ ہیں ‘ لیکن ان کی روایت ” مرسل “ ہے۔

4185

4185 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ بَأْسَ بِبَيْعِ خِدْمَةِ الْمُدَبَّرِ إِذَا احْتَاجَ ». هَذَا خَطَأٌ مِنِ ابْنِ طَرِيفٍ وَالصَّوَابُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ مُرْسَلاً وَقَدْ تَقَدَّمَ.
4185 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مدبر کی خدمات فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ‘ جبکہ وہ ضرورت مندہو۔
ابن طریف نامی راوی کے حوالے سے منقول ہونے کے اعتبار سے یہ روایت غلط ہے ‘ صحیح روایت یہ ہے کہ اسے عبدالملک نامی راوی نے ابوجعفر نامی راوی سے ” مرسل “ روایت کے طورپرنقل کیا ہے اور یہ روایت پہلے گزرچکی ہے۔

4186

4186 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْمُقَوِّمُ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِبَيْعِ الْمُدَبَّرِ.
4186 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدبرکوفروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

4187

4187 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ ظَبْيَانَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمُدَبَّرُ مِنَ الثُّلُثِ ».
4187 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مدبر (کی آزادی کا فیصلہ میت کے) ایک تہائی مال میں سے ہوگا۔

4188

4188 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلاَءِ الْكَاتِبُ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ أَبُو مُعَاوِيَةَ الْجَزَرِىُّ عَنْ عَمِّهِ عَبِيدَةَ بْنِ حَسَّانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُدَبَّرُ لاَ يُبَاعُ وَلاَ يُوهَبُ وَهُوَ حُرٌّ مِنَ الثُّلُثِ ». لَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ عَبِيدَةَ بْنِ حَسَّانَ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَإِنَّمَا هُوَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفٌ مِنْ قَوْلِهِ.
4188 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مدبر غلام کو فروخت نہیں کیا جاسکتا ‘ اسے ہبہ نہیں کیا جاسکتا ‘(میت کے) ایک تہائی مال میں سے وہ آزادشمار ہوگا۔
اس روایت کو صرف عبیدہ بن حسان نامی راوی نے سند کے ساتھ نقل کیا ہے اور یہ راوی ضعیف ہے۔ یہ روایت حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے ” موقوف “ روایت کے طورپر یعنی ان کے اپنے قول کے طورپر منقول ہے۔

4189

4189 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَرِهَ بَيْعَ الْمُدَبَّرِ. هَذَا هُوَ الصَّحِيحُ مَوْقُوفٌ وَمَا قَبْلَهُ لاَ يَثْبُتُ مَرْفُوعًا وَرُوَاتُهُ ضُعَفَاءُ.
4189 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : وہ مدبر کو فروخت کرنے کو مکروہ سمجھتے تھے۔ یہی روایت مستند ہے اور یہ روایت ” موقوف “ ہے۔ اس سے پہلے کی روایت جو ” مرفوع “ حدیث کے طورپر منقول ہے ‘ وہ ثابت نہیں ہے اور اس کے راوی ضعیف ہیں۔

4190

4190 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ وَالْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ عَطَاءٍ وَأَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلاً مَاتَ وَتَرَكَ مُدَبَّرًا وَدَيْنًا فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَبِيعُوهُ فِى دَيْنِهِ فَبَاعُوهُ بِثَمَانِمِائَةٍ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ قَوْلُ شَرِيكٍ أَنَّ رَجُلاً مَاتَ خَطَأٌ مِنْهُ لأَنَّ فِى حَدِيثِ الأَعْمَشِ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ وَدَفَعَ ثَمَنَهُ إِلَيْهِ وَقَالَ اقْضِ دَيْنَكَ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ وَأَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ سَيِّدَ الْمُدَبَّرِ كَانَ حَيًّا يَوْمَ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ .
4190 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک شخص فوت ہوگیا ‘ اس نے ایک مدبرغلام کو بھی چھوڑا اور کچھ قرض بھی چھوڑاتو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ورثاء کو یہ حکم دیا کہ وہ اس قرض کی ادائیگی کے لیے اس مدبرغلام کو فروخت کردیں ‘ تو ان لوگوں نے اس غلام کو آٹھ سو (درہم) کے عوض میں فروخت کیا۔
ابوبکرنامی محدث نے یہ بات بیان کی ہے کہ روایت کے یہ الفاظ : ایک شخص فوت ہوگیا ‘ اس میں راوی کو غلطی ہوئی ہے کیونکہ دیگرراویوں نے یہ بات نقل کی ہے :(اس کے آقانے خود اس غلام کو آزاد کیا تھا) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس غلام کی قیمت اس کے آقاکوادا کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اس کے ذریعے تم اپنا قرض ادا کرلو۔ اسی طرح دیگرراویوں نے حضرت جابر (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے کہ جس دن اس غلام کو فروخت کیا گیا تھا ‘ اس وقت اس کا آقازندہ تھا۔

4191

4191 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِى ابْنُ عَمْرَةَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَارِثَةَ - وَهُوَ أَبُو الرِّجَالِ - عَنْ عَمْرَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَصَابَهَا مَرَضٌ وَأَنَّ بَعْضَ بَنِى أَخِيهَا ذَكَرُوا شَكْوَاهَا لِرَجُلٍ مِنَ الزُّطِّ يَتَطَبَّبُ وَأَنَّهُ قَالَ لَهُمْ إِنَّكُمْ لَتَذْكُرُونَ امْرَأَةً مَسْحُورَةً سَحَرَتْهَا جَارِيَةٌ لَهَا فِى حِجْرِ الْجَارِيَةِ الآنَ صَبِىٌّ قَدْ بَالَ فِى حِجْرِهَا فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتِ ادْعُوا لِى فُلاَنَةَ . لِجَارِيَةٍ لَهَا فَقَالُوا فِى حِجْرِهَا فُلاَنٌ - صَبِىٌّ لَهُمْ - قَدْ بَالَ فِى حِجْرِهَا.فَقَالَتِ ائْتُونِى بِهَا فَأُتِيَتْ بِهَا فَقَالَتْ سَحَرْتِينِى قَالَتْ نَعَمْ. قَالَتْ لِمَهْ قَالَتْ أَرَدْتُ أَنْ أُعْتَقَ. وَكَانَتْ عَائِشَةُ أَعْتَقَتْهَا عَنْ دُبُرٍ مِنْهَا. فَقَالَتْ إِنَّ لِلَّهِ عَلَىَّ أَنْ لاَ تُعْتَقِى أَبَدًا انْظُرُوا أَسْوَأَ الْعَرَبِ مَلَكَةً فَبِيعُوهَا مِنْهُمْ وَاشْتَرَتْ بِثَمَنِهَا جَارِيَةً فَأَعْتَقَتْهَا.
4191 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ ایک مرتبہ وہ بیمار ہوگئیں تو ان کے کسی بھتیجے نے ان کی بیماری کا تذکرہ ” زط “ قبیلے سے تعلق رکھنے والے کسی شخص سے کیا جو طبیب تھا ‘ تو وہ شخص بولا : تم جن کے بارے میں بتا رہے ہو اس خاتون پر جادو کیا گیا ہے اور یہ جادو اس کی کسی کنیز نے کیا ہے ‘ جس کی گود میں اس وقت بچہ بھی موجود ہے۔ اور اس بچے نے اس عورت کی گود میں پیشاب کیا تھا۔ ان بھتیجیوں نے اس بات کا تذہ کرہ سیدہ عائشہ سے کیا توسیدہ عائشہ نے فرمایا کہ فلاں کنیز کو میرے پاس لے کے آؤ ‘ انھوں نے اپنی ایک کنیز کے بارے میں کہا ‘ تو ان لوگوں نے بتایا کہ اس کی گود میں اس کا ایک بچہ ہے ‘ جس نے سیدہ عائشہ کی گود میں پیشاب کیا تھا توسیدہ عائشہ نے کہا کہ اسے میرے پاس لے کے آؤ ‘ اس کنیزکولایا گیا تو سیدہ عائشہ نے دریافت کیا : تم نے مجھ پر جادو کیا تھا ؟ تو اس نے جواب دیا : جی ہاں ! سیدہ عائشہ نے دریافت کیا : وہ کیوں ؟ اس نے جواب دیا : میں یہ چاہتی تھی کہ آپ مجھے آزاد کردیں ‘ توسیدہ عائشہ نے مدبر کے طور پر اس کنیز کو ازاد کردیا ‘ پھر سیدہ عائشہ نے فرمایا : اب اللہ کے نام پر یہ بات مجھ پر لازم ہے کہ تم کبھی آزاد نہیں ہوسکو گی ‘(پھر انھوں نے لوگوں سے فرمایا :) کوئی ایساشخص ڈھونڈو ! جو بہت برامالک ہو اور یہ کنیزا سے فروخت کردو ‘ پھر سیدہ عائشہ (رض) نے اس کی قیمت کے عوض میں ایک اور کنیزخریدلی اور اسے آزاد کردیا۔

4192

4192 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ الْعَبَّاسُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ سُلَيْمَانَ الْبَرَاءُ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ كَانَ لاَ يَرَى بَأْسًا أَنْ يُقَوِّمَ الرَّجُلُ جَارِيَةَ امْرَأَتِهِ عَلَى نَفْسِهِ.
4192 ۔ ابن سیرین کے بارے میں یہ بات منقول ہے ‘ وہ اس بات میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ آدمی اپنی بیوی کی کنیز کی قیمت خوداداکردے۔

4193

4193 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَوِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لاَ بَأْسَ أَنْ تُفْطِرَ الْحُبْلَى وَالْمُرْضِعُ فِى رَمَضَانَ الْيَوْمَ بَيْنَ الأَيَّامِ وَلاَ قَضَاءَ عَلَيْهِمَا.
4193 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یا شاید حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ فرماتے ہیں : اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ حاملہ عورت یادودھ پلانے والی عورت رمضان کے مہینے میں ایک دن یا چند دن روزے نہ رکھے ‘ اس پر قضاء لازم نہیں ہوگی۔

4194

4194 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ هَارُونَ بْنِ رُسْتُمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَالِكٍ الْحَضْرَمِىُّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ حَلَفَ عَلَى أَحَدٍ بِيَمِينٍ وَهُوَ يَرَى أَنَّهُ سَيَبَرُّهُ فَلَمْ يَفْعَلْ فَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى الَّذِى لَمْ يَبَرَّهُ » .
4194 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جو شخص کسی قسم کے بارے میں حلف اٹھائے اور وہ یہ سمجھتا ہو کہ وہ اسکوپوراکردے گا اور پھر وہ ایسا نہ کرسکے تو اس کا گناہ اس شخص کے ذمے ہوگا جس نے اسے پورا نہ کرنے دیا ہو۔

4195

4195 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الصَّغَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى الطَّيِّبِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِى الزَّاهِرِيَّةِ وَرَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ أَهْدَتْ لَهَا امْرَأَةٌ طَبَقًا فِيهِ تَمْرٌ فَأَكَلَتْ مِنْهُ عَائِشَةُ وَأَبْقَتْ مِنْهُ تَمَرَاتٍ فَقَالَتِ الْمَرْأَةُ أَقْسَمْتُ عَلَيْكِ إِلاَّ أَكَلْتِيهِ كُلَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَبِرِّيهَا فَإِنَّ الإِثْمَ عَلَى الْمُحْنِثِ
4195 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک خاتون نے انھیں تھال بھیجا جس میں کھجوریں تھیں ‘ سیدہ عائشہ (رض) نے اس میں سے کچھ کھجوریں کھالیں اور کچھ کھجوریں رہنے دیں ‘ اس عورت نے کہا کہ میں آپ کو یہ قسم دیتی ہوں کہ آپ یہ سب کھائیں گی ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کو پوراکرو ‘ کیونکہ قسم توڑنے والے کو گناہ ہوتا ہے۔

4196

4196 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِىِّ أَنَّ حُذَيْفَةَ بَدَا لَهُ الصَّوْمُ بَعْدَ مَا زَالَتِ الشَّمْسُ فَصَامَ
4196 ۔ ابوعبدالرحمن سلمی بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ سورج ڈھل جانے کے بعدحضرت حذیفہ (رض) نے یہ مناسب سمجھا کہ وہ روزہ رکھ لیں تو انھوں نے روزہ رکھ لیا۔

4197

4197 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو الْبَخْتَرِىِّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاكِرٍ ح وَأَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِى إِسْمَاعِيلُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ حُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ رضى الله عنه بَدَا لَهُ بَعْدَ أَنْ زَالَتِ الشَّمْسُ فَصَامَ.
4197 ۔ ابوعبدالرحمن بیان کرتے ہیں : سورج ڈھل جانے کے بعد حضرت حذیفہ (رض) نے روزہ رکھنے کا ارادہ کیا اور روزہ رکھ لیا۔

4198

4198 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُعَلَّى الشُّونِيزِىُّ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ أَخْبَرَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَوْ أَنَّ رَجُلاً اطَّلَعَ عَلَى جَارِهِ فَخَذَفَ عَيْنَهُ بِحَصَاةٍ فَلاَ دِيَةَ وَلاَ قِصَاصَ ».
4198 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اگر کوئی شخص اپنے پڑوس میں (یا کسی کے گھر میں) جھانک کر دیکھے اور دوسرا شخص کنکری مار کر اس کی آنکھ پھوڑدے تو اس کی کوئی دیت اور کوئی قصاص نہیں ہوگا۔

4199

4199 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ إِمْلاَءً مِنْ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ بَزِيعٍ سَنَةَ تِسْعٍ وَخَمْسِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَطِيَّةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُعْطِيتُ جَوَامِعَ الْكَلِمِ وَاخْتُصِرَ لِىَ الْحَدِيثُ اخْتِصَارًا ».- وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْقُرْآنُ ذَلُولٌ ذُو وُجُوهٍ فَاحْمِلُوهُ عَلَى أَحْسَنِ وُجُوهِهِ ».
4199 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مجھے جامع ترین کلمات عطاء کیے گئے ہیں ‘ اس لیے میں مختصرالفاظ میں بات پوری کرتا ہوں۔
اسی سند کے ساتھ یہ بات منقول ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : قرآن بہت نرم ہے ‘ جس میں کئی پہلو پائے جاتے ہیں ‘ تو اسے تم اسی صورت حال پر محمول کروجوسب سے بہتر ہو۔

4200

4200 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْقَنْطَرِىُّ أَبُو جَعْفَرٍ الْكَبِيرُ حَدَّثَنَا جَبْرُونُ بْنُ وَاقِدٍ بِبَيْتِ الْمَقْدِسِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رضى الله عنهما قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « كَلاَمِى لاَ يَنْسَخُ كَلاَمَ اللَّهِ وَكَلاَمُ اللَّهِ يَنْسَخُ كَلاَمِى وَكَلاَمُ اللَّهِ يَنْسَخُ بَعْضُهُ بَعْضًا ».
4200 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : میرا کلام ‘ اللہ کے کلام کو نسخ نہیں کرسکتا ‘ لیکن اللہ تعالیٰ کا کلام میرے کلام کو نسخ کرسکتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے کلام کا ایک حصہ دوسرے کو نسخ کرسکتا ہے۔

4201

4201 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْمَاطِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَيْلَمَانِىُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ أَحَادِيثَنَا يَنْسَخُ بَعْضُهَا بَعْضًا كَنَسْخِ الْقُرْآنِ ».
4201 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : قرآن کے منسوخ کرنے کی طرح ہماری احادیث بھی ایک دوسرے کو منسوخ کردیتی ہیں۔

4202

4202- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِى صَخْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَشْهَدُ عَلَى أَبِى يُحَدِّثُنِى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَقُولُ الْقَوْلَ ثُمَّ يَلْبَثُ حِينًا ثُمَّ يَنْسَخُهُ بِقَوْلٍ آخَرَ كَمَا يَنْسَخُ الْقُرْآنُ بَعْضُهُ بَعْضًا.
4202 ۔ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں اپنے والد کے بارے میں قسم اٹھاکریہ بات بیان کرتا ہوں ‘ انھوں نے مجھے یہ بات بتائی ہے کہ بعض اوقات نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوئی بات فرما دیتے تھے ‘ پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعدا سے منسوخ کردیا کرتے تھے ‘ یہ بالکل اسی طرح تھا جی سے قرآن کا ایک حصہ دوسرے کو منسوخ کردیتا ہے۔

4203

4203- حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَرِيكٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ مُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِيَّاكُمْ وَأَصْحَابَ الرَّأْىِ فَإِنَّهُمْ أَعْدَاءُ السُّنَنِ أَعْيَتْهُمُ الأَحَادِيثُ أَنْ يَحْفَظُوهَا فَقَالُوا بِالرَّأْىِ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا .
4203 ۔ حضرت عمربن خطاب (رض) ارشاد فرماتے ہیں : تم اپنی رائے کی پیروی کرنے والوں سے بچنا ‘ کیونکہ وہ لوگ سنت کے دشمن ہوں گے ‘ وہ احادیث کو یاد نہیں رکھ سکیں گے اور اپنی رائے کے ذریعے حکم بیان کریں گے ‘ وہ گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔

4204

4204 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْجَمَّالِ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْجُنَيْدِ أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ أَبِى رَوَّادٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الْكَلْبِىِّ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ حَدَثَ فِيهِمُ الْمُوَلَّدُونَ أَبْنَاءُ سَبَايَا الأُمَمِ فَوَضَعُوا الرَّأْىَ فَضَلُّوا ».
4204 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : بنی اسرائیل اس وقت ہلاکت کا شکار ہوگئے جب قیدی عورتوں کے بچوں نے ان میں نئی باتیں پیدا کرنی شروع کردیں۔ ان لوگوں نے اپنی رائے پیش کرنا شروع کی اور وہ گمراہی کا شکار ہوگئے۔

4205

4205 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِنَحْوِ حَدِيثِ السَّهْمِىِّ عَنْ مَالِكٍ وَقَالَ فِيهِ « إِنِّى لاَ أُصَافِحُ النِّسَاءَ إِنَّمَا قَوْلِى لاِمْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ كَقَوْلِى لِمِائَةِ امْرَأَةٍ ».
4205 ۔ سیدہ امیمہ بنت رقیقہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتی ہیں ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا :” میں عورتوں کے ساتھ مصافحہ نہیں کرتا اور ایک عورت کے ساتھ بھی میں اس طرح بات کرتا ہوں جس طرح ایک سو خواتین کے ساتھ کرتا ہوں “۔

4206

4206 - حَدَّثَنَا عَلِىٌّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ - وَكَانَتْ خَالَةَ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- - قَالَتْ بَايَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
4206 ۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صاحبزادی سیدہ فاطمہ (رض) کی خالہ سیدہ امیمہ بنت رقیقہ بیان کرتی ہیں : ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس پر بیعت کی ‘ اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث نقل کی ہے۔

4207

4207 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ السَّهْمِىُّ الْمَدَنِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ أَنَّهَا قَالَتْ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نُبَايِعُهُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ نُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ لاَ نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلاَ نَسْرِقَ وَلاَ نَزْنِىَ وَلاَ نَقْتُلَ أَوْلاَدَنَا وَلاَ نَأْتِىَ بِبُهْتَانٍ نَفْتَرِيهِ بَيْنَ أَيْدِينَا وَأَرْجُلِنَا وَلاَ نَعْصِيَكَ فِى مَعْرُوفٍ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَقْتُنَّ ». قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا هَلُمَّ نُبَايِعْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنِّى لاَ أُصَافِحُ النِّسَاءَ إِنَّ قَوْلِى لِمِائَةِ امْرَأَةٍ كَقَوْلِى لاِمْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ ». أَوْ « مِثْلُ قَوْلِى لاِمْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ
4207 ۔ سیدہ امیمہ بنت رقیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ہم لوگ بیعت کرنے کے لیے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں ‘ ہم نے عرض کی : یارسول اللہ ! ہم آپ کے دست اقدس پر اس بات کی بیعت کرتی ہیں کہ ہم کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک نہ ٹھہرائیں گی ‘ ہم چوری نہیں کریں گی ‘ ہم زنا نہیں کریں گی اور اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی اور اپنی طرف سے بنا کر کسی پر جھوٹا الزام نہیں لگائیں گی اور کسی بھی نیکی کے کام میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس حدتک جس کی تمہیں استعطاعت ہو اور جس کی تمہیں طاقت ہو۔ ہم نے عرض کی : اللہ اور اس کے رسول ہمارے بارے میں ہماری اپنی ذات سے زیادہ رحم کرنے والے ہیں۔ یارسول اللہ ! اپنا دست اقدس آگے کیجئے تاکہ ہم آپ کی بیعت کرلیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں خواتین کے ساتھ مصافحہ نہیں کرتا ‘ ایک سوخواتین کے ساتھ بھی میں اس طرح کلام کرتا ہوں جس طرح ایک عورت کے ساتھ کرتا ہوں۔ (یہاں پر ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے)

4208

4208 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْزُوقٍ وَعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ بَكَّارِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِى بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا جَاءَهُ أَمْرٌ يَسُرُّهُ خَرَّ سَاجِدًا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ.
4208 ۔ بکاربن عبدالعزیز اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب کوئی خوشی کی خبرملتی تھی تو آپ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سجدے میں چلے جاتے تھے (یعنی سجدہ شکر کرتے تھے) ۔

4209

4209 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الزُّبَيْرِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ نُقَاتِلَ عَنْ أَحَدٍ مِنَ الْمُشْرِكِينَ إِلاَّ عَنْ أَهْلِ الذِّمَّةِ.
4209 ۔ حضرت زبیر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ ہم مشرکین کی طرف سے جنگ کریں ‘ البتہ اہل ذمہ کی طرف سے ہم لڑائی کریں گے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔