HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

14. طلاق اور لعان کا بیان

سنن الدارقطني

3824

3825 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَرِيرِ بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ابْنُ عَائِشَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلاً قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى (الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ) فَلِمَ صَارَ ثَلاَثًا قَالَ (إِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ)
3825 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے عرض کی : یارسول اللہ ! کیا اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا : طلاق دو مرتبہ ہوتی ہے۔ پھر تیسری کا حکم کیوں ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا (اللہ نے یہ بھی فرمایا ہے ) ۔
'' پھر معروف طریقے سے روکنا ہوگا یا احسان کے ساتھ آزاد کرنا ہوگا۔

3825

3826 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا إِدْرِيسُ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ سُمَيْعٍ الْحَنَفِىُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- إِنِّى أَسْمَعُ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ ( الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ) فَأَيْنَ الثَّالِثَةُ قَالَ ( إِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ ) يَعْنِى الثَّالِثَةُ. كَذَا قَالَ عَنْ أَنَسٍ وَالصَّوَابُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سُمَيْعٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ مُرْسَلٌ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم
3826 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عرض کی میں نے اللہ کا یہ فرمان سنا ہے : طلاق دو مرتبہ ہوگی۔ پھر تیسری طلاق کا حکم کہاں سے آگیا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا (اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا ہے ) ۔
'' پھر معروف طریقے سے روکنا ہوگا، یا احسان کے ساتھ آزاد کرنا ہوگا۔ (اس سے مراد تیسری طلاق ہے ) ۔
راوی نے اسے حضرت انس (رض) کے حوالے سے نقل کیا ہے تاہم درست یہ ہے کہ یہ روایت اسماعیل بن سمیع کے حوالے سے ، ابورزین کے حوالے سے مرسل روایت کے طور پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

3826

3827 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ الطِّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنِى عَمِّى وَهْبُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ يَقُولُ الطَّلاَقُ عَلَى أَرْبَعَةِ وُجُوهٍ وَجْهَانِ حَلاَلٌ وَوَجْهَانِ حَرَامٌ فَأَمَّا الْحَلاَلُ فَأَنْ يُطَلِّقَهَا طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ وَأَنْ يُطَلِّقَهَا حَامِلاً مُسْتَبِينًا حَمْلَهَا وَأَمَّا الْحَرَامُ فَأَنْ يُطَلِّقَهَا وَهِىَ حَائِضٌ أَوْ يُطَلِّقَهَا حِينَ يُجَامِعُهَا لاَ يَدْرِى اشْتَمَلَ الرَّحِمُ عَلَى وَلَدٍ أَمْ لاَ
3827 ۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : طلاق دینے کے چار طریقے ہیں ان میں دوطریقے حلال ہیں اور دوحرام ہیں ۔
ایک حلال طریقہ یہ ہے : آدمی عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ طہر کی حالت میں ہو (اور طہر کے دوران اس شخص نے) اس عورت کے ساتھ صحبت نہ کی ہو (دوسرا طریقہ یہ ہے ) آدمی حاملہ عورت کو اس وقت طلاق دے جب اس کا حمل ظاہر ہوچکاہو۔
(ایک) حرام طریقہ یہ ہے کہ آدمی عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ حیض کی حالت میں ہو۔ (دوسرا حرام طریقہ یہ ہے ) آدمی عورت کو طہر حالت میں اس وقت طلاق دے جب وہ اس کے ساتھ صحبت کر چکاہو، اسے یہ پتہ نہ چل سکے کہ رحم میں بچہ ہے یا نہیں ہے۔

3827

3828 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ وَالْقَاسِمُ ابْنَا إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىِّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ طَلاَقُ السُّنَّةِ أَنْ يُطَلِّقَهَا فِى كُلِّ طُهْرٍ تَطْلِيقَةً فَإِذَا كَانَ آخِرُ ذَلِكَ فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِهَا.
3828 ۔ حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : طلاق دینے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ آدمی عورت کے ہر طہر کے دوران اسے ایک طلاق دے جب یہ پورا ہوجائے گا تو یہ وہ عدت ہے جس کے بارے میں اللہ نے حکم دیا ہے۔

3828

3829 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ أَرَادَ السُّنَّةَ فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ وَيُشْهِدُ.
3829 ۔ حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : جو شخص سنت کے مطابق طلاق دینا چاہتا ہے وہ عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ طہر کی حالت میں ہو، اور اس شخص نے اس عورت کے ساتھ صحبت نہ کی ہو۔ (اس شخص کو یہ بھی چاہیے کہ وہ طلاق دینے پر کسی کو) گواہ بنالے۔

3829

3830 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو قِلاَبَةَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ طَلَّقْتُ امْرَأَتِى وَهِىَ حَائِضٌ فَأَتَى عُمَرُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَهُ فَقَالَ « مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا فَإِذَا طَهُرَتْ فَلْيُطَلِّقْهَا إِنْ شَاءَ ». قَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَتُحْتَسَبُ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ قَالَ « نَعَمْ ».قَالَ وَأَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ نَحْوَهُ .
3830 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں نے اپنی اہلیہ کو طلاق دیدی، وہ عورت اس وقت حیض کی حالت میں تھی ، حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے (اس مسئلہ کے بارے میں ) دریافت کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس سے کہو کہ وہ رجوع کرلے جب وہ عورت پاک ہوجائے گی اس وقت اگر چاہے تو اسے طلاق دیدے۔ حضرت عمر (رض) نے عرض کی : کیا آپ اس طلاق کو واقع میں شمار کریں گے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جی ہاں۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ) ۔

3830

3831 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مَوْهِبُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ أَبُو سَعِيدٍ وَأَبُو ثَوْرٍ عَمْرُو بْنُ سَعْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَتَغَيَّظَ عَلَيْهِ وَقَالَ « مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ يُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ ثُمَّ تَطْهُرَ ثُمَّ يُطَلِّقْهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَذَلِكَ الطَّلاَقُ لِلْعِدَّةِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ».
3831 ۔ سالم اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اپنی اہلیہ کو طلاق دیدی ، جو اس وقت حیض کی حالت میں تھی، حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا، آپ نے فرمایا : اس سے کہو، رکوع کرلے ، اور اس وقت تک اپنے ساتھ رکھے جب تک وہ پاک نہیں ہوجاتی ، اور اس کے بعد ایک اور حیض آنے کے بعد پاک نہیں ہوجاتی، پھرا گروہ چاہے تو طہر کی حالت میں اس سے صحبت کیے بغیر اسے طلاق دیدے یہ اس طریقہ کے مطابق طلاق ہوگی جس کا اللہ نے حکم دیا ہے۔

3831

3832 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَأَبُو الأَزْهَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِى الزُّهْرِىِّ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ طَلَّقْتُ امْرَأَتِى وَهِىَ حَائِضٌ فَذَكَرَ عُمَرُ ذَلِكَ لَرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَتَغَيَّظَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لْيُمْسِكْهَا حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً مُسْتَقْبَلَةً سِوَى حَيْضَتِهَا الَّتِى طَلَّقَهَا فِيهَا فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا مِنْ حَيْضَتِهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَذَلِكَ الطَّلاَقُ لِلْعِدَّةِ كَمَا أَمَرَ اللَّهُ ».وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ طَلَّقَهَا تَطْلِيقَةً فَحُسِبَتْ مِنْ طَلاَقِهَا وَرَاجَعَهَا عَبْدُ اللَّهِ كَمَا أَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- .
3832 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی جو حیض کی حالت میں تھی، حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بات کا ذکر کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ناراضگی کا اظہار کیا، اور فرمایا اس عورت سے وہ رجوع کرلے ، پھرا سے اس وقت تک اپنے ساتھ رکھے جب تک اگلاحیض نہیں آجاتا، جو اس حیض کے علاوہ ہو جس میں اس نے طلاق دی ہے ، پھر اگر اسے مناسب محسوس ہو تو اس عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ اس اگلے حیض سے پاک ہوجائے اور یہ طلاق اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے یہ طلاق اس طریقہ کے مطابق ہوگی جس کا اللہ نے حکم دیا ہے ۔
حضرت عبداللہ (رض) نے اس عورت کو ایک طلاق دی تھی ، ان کو یہ طلاق شمار کی گئی تھی پھر حضڑت عبداللہ (رض) نے اس عورت کے ساتھ رجوع کرلیا تھا، جیسا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ حکم دیا تھا۔

3832

3833 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُزَيْزٍ هُوَ الأَيْلِىُّ حَدَّثَنِى سَلاَمَةُ عَنْ عُقَيْلٍ. قَالَ وَأَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ عُقَيْلٍ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ أَبِى الأَخْضَرِ جَمِيعًا عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا قَالَ فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَتَغَيَّظَ فِيهِ. وَقَالَ صَالِحٌ فَتَغَيَّظَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ.
3833 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عمر (رض) نے اس بات کا تذکرہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بارے میں ناراضگی کا اظہار کیا۔
صالح نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ (رض) کے بارے میں ناراضگی کا اظہار کیا (اس کے بعد راوی نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے) ۔

3833

3834 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ كَامِلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَاشِمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ الطَّلاَقُ لِلسُّنَّةِ أَنْ يُطَلِّقَهَا طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ أَوْ عِنْدَ حَمْلٍ قَدْ تَبَيَّنَ.
3834 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : طلاق دینے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ آدمی عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ طہر کی حالت میں ہو، اور (اس طہر کے درمیان آدمی نے) اس کے ساتھ صحبت نہ کی ہو یا پھرا سے اس وقت طلاق دے جب عورت کا حمل ظاہرہوچکاہو۔

3834

3835 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجَرْجَرَائِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فِى الْحَيْضِ فَذَكَرَ عُمَرُ أَمْرَهُمْ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لْيُطَلِّقْهَا وَهِىَ طَاهِرٌ أَوْ حَامِلٌ ».
3835 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں منقول ہے انھوں نے اپنی اپنی اہلیہ کو حیض کے دوران طلاق دیدی ، حضرت عمر نے اس مسئلہ کا ذکر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ نے فرمایا اس سے کہو کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے پھر اس عورت کو اس وقت طلاق دے جب وہ طہر یاحمل کی حالت میں ہو۔

3835

3836 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ حَدَّثَنَا سَالِمٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قِيلَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- إِنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ. قَالَ « لِيُرَاجِعْهَا فَإِذَا طَهُرَتْ فَلْيُطَلِّقْهَا وَهِىَ طَاهِرٌ أَوْ حَامِلٌ ».
3836 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا گیا کہ حضرت ابن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران طلاق دے دی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرماوہ اس عورت سے رجوع کرے جب وہ پاک ہوجائے تو پھر اس عورت کو طلاق دے جب وہ عورت طہر یاحمل کی حالت میں ہو۔

3836

3837 - حَدَّثَنَا دَعْلَجٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ بِهَذَا.
3837 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3837

3838 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُوسُفَ بْنِ بُرَيْدٍ الْكُوفِىُّ أَبُو بَكْرٍ بِبَغْدَادَ وَأَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ أَبِى دَارِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُوسَى بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صُبَيْحٍ الأَسَدِىُّ حَدَّثَنَا طَرِيفُ بْنُ نَاصِحٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَمَّارٍ الدُّهْنِىِّ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ قَالَ أَتَعْرِفُ ابْنَ عُمَرَ قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ طَلَّقْتُ امْرَأَتِى ثَلاَثًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى السُّنَّةِ . هَؤُلاَءِ كُلُّهُمْ مِنَ الشِّيعَةِ وَالْمَحْفُوظُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَاحِدَةً فِى الْحَيْضِ.
3838 ۔ ابوزبیر بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران طلاق دیتا ہے تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا کیا تم ابن عمر کو جانتے ہو ؟ میں نے جواب دیا جی ہاں انھوں نے فرمایا میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی تھیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سنت کے مطابق طلاقیں دلوائیں۔
اس روایت کے تمام راوی شیعہ ہیں محفوظ روایت یہ ہے : حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو اس کے حیض کے دوران ایک طلاق دی تھی۔

3838

3839 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ يُوسُفَ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِىُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً فَانْطَلَقَ عُمَرُ فَأَخْبَرَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بِذَلِكَ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مُرْ عَبْدَ اللَّهِ فَلْيُرَاجِعْهَا فَإِذَا اغْتَسَلَتْ فَلْيَتْرُكْهَا حَتَّى تَحِيضَ فَإِذَا اغْتَسَلَتْ مِنْ حَيْضَتِهَا الأُخْرَى فَلاَ يَمَسَّهَا حَتَّى يُطَلِّقَهَا فَإِنْ شَاءَ أَنْ يُمْسِكَهَا فَلْيُمْسِكْهَا فَإِنَّهَا الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ ». قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَكَانَ تَطْلِيقُهُ إِيَّاهَا فِى الْحَيْضِ وَاحِدَةً غَيْرَ أَنَّهُ خَالَفَ السُّنَّةَ.
3839 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو اس کے حیض کے دوران ایک طلاق دے دی تھی، حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس بارے میں بتایا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا، تم عبداللہ سے یہ کہو کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے ، جب وہ عورت غسل کرلے ، (یعنی پاک ہوجائے) تو وہ اسے یوں ہی رہنے دے ، یہاں تک کہ (اگلی مرتبہ) اسے حیض آجائے پھر جب وہ اگلے حیض سے غسل کرلے (یعنی پاک ہوجائے) تو وہ اس عورت سے صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدے اگر وہ اسے اپنے ساتھ رکھناچا ہے تو اپنے ساتھ رکھے یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ نے یہ حکم دیا ہے اس کے مطابق عورتوں کو طلاق دی جائے۔
عبیداللہ بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر نے اس خاتون کو اس کے حیض کے دوران ایک طلاق دی تھی، البتہ انھوں نے سنت طریقہ کے برعکس طلاق دی تھی۔

3839

3840 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً فَاسْتَفْتَى عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ قَالَ « فَمُرْ عَبْدَ اللَّهِ فَلْيُرَاجِعْهَا ثُمَّ يُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ مِنْ حَيْضَتِهَا هَذِهِ فَإِذَا حَاضَتْ أُخْرَى وَطَهُرَتْ فَإِنْ شَاءَ فَلْيُطَلِّقْهَا قَبْلَ أَنْ يُجَامِعَ وَإِنْ شَاءَ فَلْيُمْسِكْهَا فَإِنَّهَا الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ ». وَكَذَلِكَ قَالَ صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ وَمُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ وَلَيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَجَابِرٌ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً. وَكَذَا قَالَ الزُّهْرِىُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ. وَيُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ وَالشَّعْبِىُّ وَالْحَسَنُ.
3840 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : انھوں نے اپنی اہلیہ کو طلاق دیدی وہ عورت اس وقت حیض کی حالت میں تھی حضرت عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا حکم دریافت کیا انھوں نے عرض کی : عبداللہ نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے وہ عورت حیض کی حالت میں تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا عبداللہ سے کہو کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے اور جب تک وہ اس حیض سے پاک نہیں ہوجاتی اسے اپنے ساتھ رکھے جب اسے اگلی مرتبہ حیض آئے اور اس کے بعد وہ پاک ہوجائے اس وقت اگر وہ چاہے تو اس عورت کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدے ، اور اگر چاہے تو اسے اپنے ساتھ رہنے دے یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ نے یہ حکمدیا ہے اس کے مطابق عورتوں کو طلاق دی جائے۔
صالح بن کیسان، موسیٰ بن عقبہ ، اسماعیل بن امیہ، لیث بن سعد، ابن ابی ذئب، ابن جریج، جابر، اسماعیل بن ابراہیم نے نافع کے حوالے سے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے یہ بات نقل کی ہے ، انھوں نے ایک طلاق دی تھی۔
زہری نے سالم کے حوالے سے ان کے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) سے یہی بات نقل کی ہے ۔
یونس بن جبیر ، شعبی اور حسن بصری نے بھی یہی بات نقل کی ہے۔

3840

3841 - قُرِئَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّرْجُمَانِىُّ أَبُو إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْقُهُسْتَانِىُّ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاهِيمَ التَّرْجُمَانِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلاً أَتَى عُمَرَ فَقَالَ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى وَهِىَ حَائِضٌ - وَقَالَ ابْنُ صَاعِدٍ إِنَّ رَجُلاً قَالَ لِعُمَرَ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى الْبَتَّةَ وَهِىَ حَائِضٌ . قَالاَ جَمِيعًا فَقَالَ عَصَيْتَ رَبَّكَ وَفَارَقْتَ امْرَأَتَكَ.فَقَالَ الرَّجُلُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ ابْنَ عُمَرَ حِينَ فَارَقَ امْرَأَتَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا. وَقَالَ ابْنُ صَاعِدٍ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ حِينَ فَارَقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْتَجِعَهَا. وَقَالاَ جَمِيعًا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَ امْرَأَتَهُ لِطَلاَقٍ بَقِىَ لَهُ . وَقَالَ ابْنُ صَاعِدٍ أَنْ يَرْتَجِعَهَا فِى طَلاَقٍ بَقِىَ لَهُ وَأَنْتَ لَمْ تُبْقِ مَا تَرْتَجِعُ امْرَأَتَكَ.وَقَالَ ابْنُ مَنِيعٍ وَإِنَّهُ لَمْ يَبْقَ لَكَ مَا تَرْتَجِعُ بِهِ امْرَأَتَكَ. قَالَ لَنَا أَبُو الْقَاسِمِ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ غَيْرُ وَاحِدٍ لَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ كَلاَمَ عُمَرَ وَلاَ أَعْلَمُهُ رَوَى هَذَا الْكَلاَمَ غَيْرُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِىِّ
3841 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور بولا میں نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دی جب وہ حیض کی حالت میں تھی۔
ابن صاعد نامی راوی بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے حضرت عمر (رض) سے کہا میں نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق بتہ دی جب وہ حیض کی حالت میں تھی۔
اس کے بعد دونوں راویوں نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا تم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی ہے اور تمہاری بیوی تم سے الگ ہوچکی ہے۔ وہ شخص بولا، جب حضرت ابن عمر (رض) نے اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کی تھی اس وقت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو نہیں یہ ہدایت کی کہ وہ اپنی بیوی سے رجوع کرلے۔
ابن صاعد نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : جب عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی بیوی سے اس کے حیض کے دوران علیحدگی اختیار کی تھی (یعنی اسے طلاق دی تھی) تو نبی کریم نے ان سے یہ فرمایا تھا وہ اس عورت سے رجوع کرلیں۔
اس کے بعد دونوں راویوں نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : حضرت عمر (رض) نے اس شخص سے فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے (یعنی ابن عمر (رض)) کو اپنی بیوی کے ساتھ رجوع کرنے کی ہدایت اس طلاق کی وجہ سے کی تھی جو باقی رہ گئی تھی (یعنی جسے دینے کا حضرت ابن عمر (رض) کو ابھی اختیار تھا) ۔
ابن صاعد نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : اس نے اس طلاق کی بنیاد پر رجوع کیا تھا، جس کا اسے حق باقی تھا، اور تم نے اس چیز کو باقی نہیں رہنے دیا، جس کی بنیاد پر تم اپنی بیوی سے رجوع کرسکے ۔
ابن منیع نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : تمہارے لیے وہ چیز باقی نہیں رہی جس کی بنیاد پر تم اپنی بیوی سے رجوع کرسکو۔
شیخ ابوالقاسم نے ہمارے سامنے یہ بات بیان کی ہے : اس روایت کو کئی راویوں نے نقل کیا ہے : لیکن انھوں نے اس میں حضرت عمر (رض) کے ان الفاظ کا تذکرہ نہیں کیا، میرے علم کے مطابق سعید بن عبدالرحمن کے علاوہ اور کسی بھی راوی نے یہ کلام نقل نہیں کیا۔

3841

3842 - قُرِئَ عَلَى أَبِى الْقَاسِمِ بْنِ مَنِيعٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ يُونُسَ أَبِى غَلاَّبٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ اعْتَدَدْتَ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ قَالَ وَمَا لِى لاَ أَعْتَدُّ بِهَا وَإِنْ كُنْتُ عَجَزْتُ وَاسْتَحْمَقْتُ.
3842 ۔ ابوغلاب بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے دریافت کیا کیا آپ نے اس طلاق کو شمار کیا تھا ؟ حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا میں اسے شمار کیوں نہ کرتا۔ کیا میں عاجز تھا، ؟ یا احمق تھا ؟۔

3842

3843 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ الْيَشْكُرِىُّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ مَكَثْتُ عِشْرِينَ سَنَةً يُحَدِّثُنِى مَنْ لاَ أَتَّهِمُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ ثَلاَثًا فَأُمِرَ أَنْ يُرَاجِعَهَا فَجَعَلْتُ لاَ أَتَّهِمُهُمْ وَلاَ أَعْرِفُ الْحَدِيثَ حَتَّى لَقِيتُ أَبَا غَلاَّبٍ يُونُسَ بْنَ جُبَيْرٍ الْبَاهِلِىَّ وَكَانَ ذَا ثَبْتٍ فَحَدَّثَنِى أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ فَحَدَّثَهُ أَنَّهُ طَلَّقَهَا وَاحِدَةً وَهِىَ حَائِضٌ فَأُمِرَ أَنْ يُرَاجِعَهَا. قَالَ فَقُلْتُ لَهُ أَفَحُسِبَتْ عَلَيْهِ قَالَ فَمَهْ وَإِنْ عَجَزَ
3843 ۔ محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں : بیس سال پہلے مجھے ایک مستند راوی نے یہ حدیث سنائی : حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران تین طلاقیں دیں تھیں تو انھیں اس عورت سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا۔
میں اس روایت کو مستند سمجھتارہا، انھوں نے مجھے یہ بات بتائی : انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے اس بارے میں دریافت کیا تھا، تو حضرت عبداللہ نے انھیں بتایا تھا انھوں نے اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران ایک طلاق دی تھی، تو انھیں اس عورت سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا تھا، ابو غلاب بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ سے دریافت کیا کیا اس طلاق کو شمار کیا تھا ؟ تو حضرت عبداللہ نے فرمایا کیوں نہیں، کیا وہ عاجز تھا ؟۔

3843

3844 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ أَخْبَرَنِى يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ كَمْ طَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ قَالَ وَاحِدَةً.
3844 ۔ یونس بن جبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے دریافت کیا آپ نے اپنی اہلیہ کو کتنی طلاقیں دی تھیں ؟ حضرت ابن عمر نے فرمایا ایک۔

3844

3845 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً فَاسْتَفْتَى عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا ثُمَّ يُمْسِكَ حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ حَيْضَةً أُخْرَى ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَطْهُرَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُجَامِعَهَا فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى أَنْ تُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ.
3845 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر ض نے اپنی اہلیہ کو جب وہ حیض کی حالت میں تھی ایک طلاق دے دی ، حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو نبی نے انھیں یہ ہدایت کی وہ اس عورت سے رجوع کرلے اور اس وقت تک اسے روکے رکھیں جب تک وہ پاک ہونے کے بعد دوبارہ حائضہ نہیں ہوجاتی ، پھر مزید انتظار کریں جب وہ پاک ہوجائے تو اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے (اسے طلاق دے ) یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ نے یہ حکم دیا ہے اس کے مطابق عورتوں کو طلاق دی جائے۔

3845

3846 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا صَالِحٌ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ فَذَهَبَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لْيَتْرُكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ لْيُمْسِكْهَا حَتَّى تَحِيضَ ثُمَّ لْيَتْرُكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ فَإِذَا طَهُرَتْ فَلْيُطَلِّقْهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا ». وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِهَا لِلنِّسَاءِ أَنْ يُطَلَّقْنَ لَهَا ».
3846 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی ، وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی ، حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضڑ ہوئے آپ کو اس بارے میں بتایا تو نبی کریم نے فرمایا اسے اس عورت سے رجوع کرلینا چاہیے اور پھرا سے یوں ہی رہنے دیا جائے، یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھروی سے ہی رہنے دویہاں تک کہ اسے پھر حیض آجائے، پھرا سے یوں ہی رہنے دو، یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے جب وہ پاک ہوجائے تو اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ نے یہ حکم دیا ہے ، خواتین کو اس کے مطابق طلاق دی جائے۔

3846

3847 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ إِنَّمَا طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تِلْكَ وَاحِدَةً.
3847 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ (رض) نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دی تھی۔

3847

3848 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهِىَ حَائِضٌ فَذَكَرَ عُمَرُ ذَلِكَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ. وَقَالَ ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ فِى حَدِيثِهِ وَهِىَ وَاحِدَةٌ فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى أَنْ يُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ.
3848 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی، حضرت عمر نے اس بات کا ذکر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا، (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے) ۔
ابن ابی ذئب نامی راوی نے روایت میں یہ الفاظ نقل کیے ہیں : وہ ایک طلاق تھی (نبی کریم نے فرمایا) یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ نے یہ حکم دیا ہے ، خواتین کو اس کے مطابق طلاق دی جائے۔

3848

3849 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً وَهِىَ حَائِضٌ فَاسْتَفْتَى عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ .
3849 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دیدی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی، حضرت عمر نے اس کا حکم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا ۔ (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے) ۔

3849

3850 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَاحِدَةً فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُمْسِكَهَا حَتَّى تَطْهُرَ فَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ وَإِنْ شَاءَ أَمْسَكَ. لَمْ يَذْكُرْ عُمَرَ.
3850 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ اس عورت کو اس وقت تک اپنے پاس رکھیں جب تک وہ پاک نہ ہوجائے پھرا گروہ چاہیں تو اسے طلاق دے دیں اگر چاہے تو اپنے ساتھ رہنے دیں۔
راوی نے اس روایت میں حضرت عمر (رض) کا ذکر نہیں کیا۔

3850

3851 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « هِىَ وَاحِدَةٌ ».
3851 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ ایک (طلاق شمار) ہوگی۔

3851

3852 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ السَّرْخَسِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ جَابِرٍ الْحَذَّاءِ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ رَجُلٌ طَلَّقَ حَائِضًا قَالَ أَتَعْرِفُ ابْنَ عُمَرَ فَإِنَّهُ طَلَّقَ حَائِضًا فَسَأَلَ عُمَرُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « قُلْ لَهُ فَلْيُرَاجِعْهَا فَإِذَا حَاضَتْ ثُمَّ طَهُرَتْ فَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ وَإِنْ شَاءَ أَمْسَكَ ». قُلْتُ اعْتَدَدْتَ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ قَالَ نَعَمْ.
3852 ۔ جابر حذاء بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے دریافت کیا : ایک شخص حیض کی حالت میں عورت کو طلاق دیتا ہے تو حضرت ابن عمر نے فرمایا تم ابن عمر کو جانتے ہو ؟ اس نے حائضہ (بیوی) کو طلاق دی تھی، حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کیا تو نبی کریم نے فرمایا تم اس سے کہو کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے پھر جب اسے (اگلا) حیض آئے پھر اس کے بعد جب وہ پاک ہو اس وقت اگر وہ چاہے تو اسے طلاق دیدے اور اگر چاہے تو اپنے ساتھ رکھے۔ راوی بیان کرتے ہیں : میں نے (حضرت ابن عمر (رض) سے ) دریافت کیا : آپ نے اس ایک طلاق کو شمار کیا تھا ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔

3852

3853 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَهُ أَنَّ الطَّلاَقَ الثَّلاَثَ بِمَرَّةٍ مَكْرُوهٌ فَقَالَ طَلَّقَ حَفْصُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْمُغِيرَةِ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ بِكَلِمَةٍ وَاحِدَةٍ ثَلاَثًا فَلَمْ يَبْلُغْنَا أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَابَ ذَلِكَ عَلَيْهِ وَطَلَّقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا فَلَمْ يَعِبْ ذَلِكَ عَلَيْهِ أَحَدٌ.
3853 ۔ سلمہ بن ابو سلمہ اپنے والد کے بارے میں بیان کرتے ہیں : ان کے سامنے یہ بات ذکر کی گئی کہ ایک ساتھ تین طلاقیں دینامکروہ ہے تو انھوں نے فرمایا، حفص بن عمرو بن مغیرہ نے فاطمہ بنت قیس کو ایک ہی کلمہ کے ذریعہ تین طلاقیں دیدی تھیں تو ہمیں ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس حوالے سے ان پر کوئی اعتراض کیا ہو، اسی طرح حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے بھی اپنی اہلیہ کو (ایک ساتھ) تین طلاقیں دیدی تھیں لیکن ان پر بھی کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔

3853

3854 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابَقٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ فِرَاسٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَاحِدَةً وَهِىَ حَائِضٌ فَانْطَلَقَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا ثُمَّ يَسْتَقْبِلَ الطَّلاَقَ فِى عِدَّتِهَا وَتُحْتَسَبُ هَذِهِ التَّطْلِيقَةُ الَّتِى طَلَّقَ أَوَّلَ مَرَّةٍ.
3854 ۔ شعبی بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی حضرت عمر نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا اور آپ کو اس بارے میں بتایا، تو آپ نے انھیں ہدایت کی کہ وہ (یعنی ابن عمر) اس عورت کے ساتھ رجوع کرلیں پھر اس کی عدت کے دوران اسے اگلی طلاق دیں حضرت عبداللہ بن عمر نے جو پہلی مرتبہ طلاق دی تھی ، اسے واقع میں شمار کیا گیا تھا۔

3854

3855 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ فَأَتَى عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ قَالَ « فَمُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا فَإِذَا طَهُرَتْ ثُمَّ حَاضَتْ ثُمَّ طَهُرَتْ فَإِنْ شَاءَ فَلْيُمْسِكْهَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلاَ يَغْشَاهَا فَإِنَّهَا الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِهَا » .
3855 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق دیدی اور وہ اس وقت حیض کی حالت میں تھی، حضرت عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی، عبداللہ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی جبکہ وہ حیض کی حالت میں تھی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس سے کہو کہ وہ رجوع کرلے پھر جب وہ عورت پاک ہوجائے پھرا سے حیض آئے اس کے بعد پھر جب وہ پاک ہوجائے اس وقت اگر وہ چاہے تو اسے اپنے ساتھ رہنے دے اور اگر اسے طلاق دیناچا ہے تو اس کے ساتھ صحبت نہ کرے (بلکہ طلاق دیدے) یہ وہ طریقہ ہے جس (کے مطابق طلاق دینے کا) اللہ نے حکم دیا ہے۔

3855

3856 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو حُمَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَطَاءٌ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَاصِمِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ أُخْتَ الضَّحَّاكِ بْنِ قَيْسٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ رَجُلٍ مِنْ بَنِى مَخْزُومٍ فَأَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ طَلَّقَهَا ثَلاَثًا وَخَرَجَ إِلَى بَعْضِ الْمَغَازِى.
3856 ۔ سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) ، جو حضرت ضحاک بن قیس (رض) کی بہن ہیں ، بیان کرتی ہیں وہ بنومخزوم سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی اہلیہ تھیں اس شخص نے انھیں تین طلاقیں دے دیں اور خود ایک جنگ میں شرکت کرنے کے لیے چلا گیا۔

3856

3857 - حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى بْنِ مُجَاشِعٍ السَّخْتِيَانِىُّ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تُمَاضُرَ بِنْتَ الأَصْبَعِ الْكَلْبِيَّةَ - وَهِىَ أُمُّ أَبِى سَلَمَةَ - ثَلاَثَ تَطْلِيقَاتٍ فِى كَلِمَةٍ وَاحِدَةٍ فَلَمْ يَبْلُغْنَا أَنَّ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِهِ عَابَ ذَلِكَ.
3857 ۔ سلمہ بن ابوسلمہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت عبدالرحمن بن عوف نے اپنی بیوی تماضر بنت اصبع کلبیہ (ان کی کنیت) ام سلمہ ہے ، کو ایک ہی کلمہ کے ذریعہ تین طلاق دے دیں تو ہمیں ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی کہ کسی شخص نے اس حوالے سے ان پر کوئی اعتراض کیا ہو۔

3857

3858 - قَالَ وَأَخْبَرَنَا سَلَمَةُ بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ حَفْصَ بْنَ الْمُغِيرَةِ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثَلاَثَ تَطْلِيقَاتٍ فِى كَلِمَةٍ وَاحِدَةٍ فَأَبَانَهَا مِنْهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَلَمْ يَبْلُغْنَا أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَابَ ذَلِكَ عَلَيْهِ.
3858 ۔ سلمہ بن ابوسلمہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حفص بن مغیرہ نے اپنی اہلیہ فاطمہ بنت قیس کو، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ایک ہی لفظ کے ذریعہ تین طلاقیں دے دیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت کو ان سے الگ قرار دیا (یعنی ان کے درمیان علیحدگی واقع ہوگئی) ہمیں یہ اطلاع نہیں ملی کہ نبی کریم نے اس حوالے سے ان پر کوئی اعتراض کیا ہو۔

3858

3858 - حَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرِ بْنِ مَطَرٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ فِى الْقِصَّتَيْنِ جَمِيعًا.
3858 ۔ ایک اور سند کے ہمراہ یہ دونون واقعات ایک ساتھ منقول ہیں۔

3859

3859 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً طَلَّقَ امْرَأَتَهُ أَلْفًا فَقَالَ يَكْفِيكَ مِنْ ذَلِكَ ثَلاَثٌ وَتَدَعْ تِسْعَمِائَةٍ وَسَبْعَةً وَتِسْعِينَ.
3859 ۔ سعید بن جبیر حضرت عبداللہ (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دے دیں، تو حضرت عبداللہ نے فرمایا ان میں سے تین تمہارے لیے کافی ہوں گی اور بقیہ نوسو ستانوے کو چھوڑ دو۔

3860

3860 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَيْدٍ الْمِصِّيصِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ مَاهَانَ سَأَلَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا فَقَالَ سَعِيدٌ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ مِائَةً فَقَالَ ثَلاَثٌ تُحَرِّمُ عَلَيْكَ امْرَأَتَكَ وَسَائِرُهُنَّ وِزْرٌ اتَّخَذْتَ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا.
3860 ۔ عمرو بن مرہ بیان کرتے ہیں : میں نے ماہان کو سعید بن جبیر سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے سناجو اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیتا ہے ، تو سعید نے بتایا، حضرت عبداللہ بن عباس سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو اپنی بیوی کو ایک سوطلاقیں دے دیتا ہے ، تو حضرت عبداللہ نے فرمایا، تین طلاقوں کے ذریعہ تمہاری بیوی تمہارے لیے حرام ہوجائے گی اور بقیہ (تمہارے لیے ) بوجھ بن جائیں گی کیونکہ تم نے اللہ کی آیات کا مذاق اڑایا ہے۔

3861

3861 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الأَعْرَجِ وَابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ مِائَةً قَالَ عَصَيْتَ رَبَّكَ وَفَارَقْتَ امْرَأَتَكَ لَمْ تَتَّقِ اللَّهَ فَيَجْعَلَ لَكَ مَخْرَجًا.
3861 ۔ مجاہد بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو اپنی بیوی کو ایک سوطلاقیں دے دیتا ہے ، حضرت عبداللہ بن عباس نے فرمایا تم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی ہے اور تم اپنی بیوی سے الگ ہوگئے ہو تم اللہ سے ڈرتے نہیں ورنہ وہ تمہارے لیے کوئی گنجائش پیدا کردیتا۔

3862

3862 - حَدَّثَنَا دَعْلَجٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا سَيْفٌ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ يَا أَبَا عَبَّاسٍ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى ثَلاَثًا وَأَنَا غَضْبَانُ فَقَالَ إِنَّ أَبَا عَبَّاسٍ لاَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يُحِلَّ لَكَ مَا حَرُمَ عَلَيْكَ عَصَيْتَ رَبَّكَ وَحَرَّمْتَ عَلَيْكَ امْرَأَتَكَ إِنَّكَ لَمْ تَتَّقِ اللَّهَ فَيَجْعَلَ لَكَ مَخْرَجًا ثُمَّ قَرَأَ ( إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ) فِى قُبُلِ عِدَّتِهِنَّ طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ . قَالَ سَيْفٌ وَلَيْسَ طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ فِى التِّلاَوَةِ وَلَكِنَّهُ تَفْسِيرُهُ.قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى أَلْفًا. فَقَالَ أَمَّا ثَلاَثٌ فَتُحَرِّمُ عَلَيْكَ امْرَأَتَكَ وَبَقِيَّتُهُنَّ وِزْرٌ اتَّخَذْتَ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا.
3862 ۔ مجاہد بیان کرتے ہیں : ایک قریشی حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور بولا اے ابوعباس : میں نے غصہ کے عالم میں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہیں، تو حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : جو چیز تمہارے لیے حرام ہوگئی ہے ابوعباس اسے تمہارے لیے حلال نہیں کرسکتا، تم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی اور اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام کرلیا، تم اللہ سے ڈرے نہیں ورنہ وہ تمہارے لیے کوئی گنجائش پیدا کردیتا ۔ پھر حضرت ابن عباس (رض) نے یہ آیت تلاوت کی :
'' اور جب تم نے خواتین کو طلاق دینی ہو تو انھیں طلاق دو ''۔ یعنی ان کی عدت سے پہلے جب وہ طہر کی حالت میں ہوں اور ان کے ساتھ صحبت نہ کی گئی ہو۔
سیف نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : یہ (مذکورہ جملہ ) تلاوت کا حصہ نہیں ہے بلکہ (قرآن کے الفاظ ) کی وضاحت ہے۔
سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں : ایک شخص حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کی خدمت میں حاضرہو اور بولا میں نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دے دی ہیں تو حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : تین طلاقوں کی وجہ سے تمہاری بیوی تم پر حرام ہوگئی ہے ، اور بقیہ طلاقیں تمہارے لیے گناہ بن گئی ہیں، کیونکہ تم نے اللہ کی آیات کا مذاق اڑایا ہے۔

3863

3863 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ .
3863 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3864

3864 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ طَلاَقَ قَبْلَ نِكَاحٍ وَلاَ نَذْرَ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ ».
3864 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : شادی سے پہلے طلاق نہیں دی جاسکتی اور آدمی جس چیز کا مالک نہ ہو اس کے بارے میں نذر نہیں مان سکتا۔

3865

3865 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَجُوزُ طَلاَقٌ وَلاَ عِتَاقٌ وَلاَ بَيْعٌ وَلاَ وَفَاءُ نَذْرٍ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ ».
3865 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : آدمی جس چیز کا مالک نہ ہو، اسے طلاق نہیں دے سکتا، آزاد نہیں کرسکتا، فروخت نہیں کرسکتا، اور اس کی نذر پوری نہیں کرسکتا، (یعنی نذر نہیں مان سکتا) ۔

3866

3866 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ صَاحِبُ أَبِى صَخْرَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى وَمُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى الرَّجُلِ طَلاَقٌ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ وَلاَ بَيْعٌ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ وَلاَ عِتْقٌ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ ».
3866 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : آدمی جس کا مالک نہ ہو، اسے طلاق نہیں دے سکتا، جس کا مالک نہ ہو اسے فروخت نہیں کرسکتا، جس کا مالک نہ ہو اسے آزاد نہیں کرسکتا۔

3867

3867 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَامِرٌ الأَحْوَلُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَجُوزُ عِتَاقٌ وَلاَ طَلاَقٌ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ ». وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ الْبَيْعَ.
3867 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : آدمی جس کا مالک نہ ہو اسے آزاد کرنا ی اطلاق دیناجائز نہیں ہے۔
راوی نے اس میں فروخت کرنے کا ذکر نہیں کیا۔

3868

3868 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ يُطَلِّقُ مَا لاَ يَمْلِكُ فَلاَ طَلاَقَ لَهُ وَمَنْ أَعْتَقَ مَا لاَ يَمْلِكُ فَلاَ عَتَاقَةَ لَهُ وَمَنْ نَذَرَ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ فَلاَ نَذْرَ لَهُ وَمَنْ حَلَفَ عَلَى مَعْصِيَةٍ فَلاَ يَمِينَ لَهُ وَمَنْ حَلَفَ عَلَى قَطِيعَةِ رَحِمٍ فَلاَ يَمِينَ لَهُ ».
3868 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص ایسی طلاق دے جس کا وہ مالک نہ ہو تو وہ طلاق نہیں ہوگی، جو شخص اسے آزاد کرے جس کا وہ مالک نہ ہو تو وہ آزاد نہیں ہوگا، جو شخص اس چیز کے بارے میں نذر مانے جس کا وہ مالک نہیں ہے ، تو اس کی نذر (معتبر) نہیں ہوگی، اور جو شخص کسی گناہ کے بارے میں قسم اٹھائے اس کی قسم کا اعتبار نہیں ہوگا، اور جو شخص قطع رحمی کے بارے میں قسم اٹھائے اس کی قسم کا اعتبار نہیں ہوگا۔

3869

3869 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنِى أَبُو صَالِحٍ أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ بِبَلْخَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ سَلَمَةَ الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَعَثَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ فَكَانَ فِيمَا عَهِدَ إِلَيْهِ أَنْ لاَ يُطَلِّقَ الرَّجُلُ مَا لاَ يَتَزَوَّجُ وَلاَ يَعْتِقَ مَا لاَ يَمْلِكُ.
3869 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابوسفیان بن حرب (رض) کو بھیجا انھیں یہ ہدایت کی : (یعنی حکم یہ ہے ) آدمی اس وقت تک طلاق نہیں دے سکتا جب تک شادی نہ کرلے اور اس کو آزاد نہیں کرسکتا جس کا وہ مالک نہیں ہے۔

3870

3870 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ عُتْبَةَ حَدَّثَنَا مَعْمَرُ بْنُ بَكَّارٍ السَّعْدِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَبَا سُفْيَانَ عَلَى نَجْرَانَ الْيَمَنِ عَلَى صَلاَتِهَا وَحَرْبِهَا وَصَدَقَاتِهَا وَبَعَثَ مَعَهُ رَاشِدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَكَانَ إِذَا ذَكَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « رَاشِدٌ خَيْرٌ مِنْ سُلَيْمٍ وَأَبُو سُفْيَانَ خَيْرٌ مِنْ عُرَيْنَةَ ». قَالَ وَكَانَ فِيمَا عَهِدَ إِلَى أَبِى سُفْيَانَ أَوْصَاهُ بِتَقْوَى اللَّهِ وَقَالَ « لاَ يُطَلِّقُ رَجُلٌ مَا لَمْ يَنْكِحْ وَلاَ يَعْتِقُ مَا لاَ يَمْلِكُ وَلاَ نَذْرَ فِى مَعْصِيَةِ اللَّهِ ».
3870 ۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوسفیان کو یمن کے شہر نجران بھیجا تاکہ وہ وہاں نماز پڑھائیں جنگ کریں صدقات وصول کریں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ راشد بن عبداللہ کو بھی بھیجا۔ نبی کریم جب ان کا ذکر کرتے تھے یہ فرماتے تھے ، راشد، پورے سلیم قبیلہ سے بہتر ہے اور ابوسفیان پورے عرینہ قبیلے سے بہتر ہے ۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوسفیان کو جو تلقین کی تھی اس میں انھیں اللہ کا تقوی اختیار کرنے کی تلقین کی اور یہ ہدایت کی کوئی شخص اسے طلاق نہیں دے سکتا جس کے ساتھ اس کا نکاح نہ ہوا ہو، اور کوئی شخص اسے آزاد نہیں کرسکتا جس کا وہ مالک نہ ہو اور اللہ کی نافرمانی کے بارے میں نذر کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

3871

3871 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْجَوْزِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ الْقَرْنِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُسْهِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْوَاسِطِىُّ عَنْ أَبِى هَاشِمٍ الرُّمَّانِىُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ يَوْمَ أَتَزَوَّجُ فُلاَنَةً فَهِىَ طَالِقٌ قَالَ « طَلَّقَ مَا لاَ يَمْلِكُ ».
3871 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : آپ سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو یہ کہتا ہے : جس دن فلاں عورت کے ساتھ شادی کروں گا، اسے طلاق ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس نے وہ طلاق دی ہے جس کا وہ مالک نہیں ہے۔

3872

3872 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ قَطَنٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ الزُّهْرِىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نَذْرَ إِلاَّ فِيمَا أُطِيعَ اللَّهُ فِيهِ وَلاَ يَمِينَ فِى قَطِيعَةِ رَحِمٍ وَلاَ عِتَاقَ وَلاَ طَلاَقَ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ ».
3872 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نذر صرف اسی چیز کے بارے میں ہوتی ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی فرمان برداری کی جائے قطع رحمی کے بارے میں قسم اٹھانے کی کوئی حیثیت نہیں ہے ، آدمی جس چیز کا مالک نہ ہو اس کے بارے میں آزاد کرنے ی اطلاق دینے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

3873

3873 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْحَرَّانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ أَبُو إِسْحَاقَ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عِيَاضٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ طَلاَقَ إِلاَّ بَعْدَ نِكَاحٍ وَإِنْ سُمِّيَتِ الْمَرْأَةُ بِعَيْنِهَا ». يَزِيدُ بْنُ عِيَاضٍ ضَعِيفٌ.
3873 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : طلاق صرف نکاح کے بعد ہی دی جاسکتی ہے ، اگرچہ عورت کا متعین طور پر نام لیا گیا ہو۔
یزید بن عیاض نامی راوی ضعیف ہے۔

3874

3874 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَرْدَكَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ مَاهَكَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثَةٌ جَدُّهُنَّ جَدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جَدٌّ الطَّلاَقُ وَالنِّكَاحُ وَالرَّجْعَةُ »
3874 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : تین چیزیں ایسی ہیں جن میں سنجیدگی بھی سنجیدگی شمار ہوگی اور مذاق بھی سنجیدگی شمار ہوگا، طلاق، نکاح، اور رجعت (یعنی رجوع کرنا) ۔

3875

3875 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِيبِ بْنِ أَرْدَكَ أَنَّهُ سَمِعَ عَطَاءً يَقُولُ أَخْبَرَنِى يُوسُفُ بْنُ مَاهَكَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
3875 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3876

3876 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ الْمَارِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدٍ الْقَيْسِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ عَلِىٍّ عَنْ آبَائِهِ أَنَّ رَجُلاً أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّى عَرَضَتْ عَلَىَّ قَرَابَةً لَهَا أَتَزَوَّجُهَا فَقُلْتُ هِىَ طَالِقٌ ثَلاَثًا إِنْ تَزَوَّجْتُهَا. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « هَلْ كَانَ قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ مِلْكٍ » قَالَ لاَ. قَالَ « لاَ بَأْسَ ». فَتَزَوَّجَهَا.
3876 ۔ امام زید بن علی (رض) اپنے آباء و اجداد کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی : یارسول اللہ میری والدہ نے میرے سامنے اپنی ایک رشتہ دار لڑکی کا ذکر کیا کہ میں اس کے ساتھ شادی کرلوں تو میں نے کہا اگر میں نے اس عورت سے شادی کرلی تو اسے تین طلاقیں ہیں، (اب کیا حکم ہوگا) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا وہ اس سے پہلے آپ کی ملکیت میں تھی ؟ اس نے عرض کیا جی نہیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر کوئی حرج نہیں ہے ۔
راوی بیان کرتے ہیں پھر اس شخص نے اس عورت کے ساتھ شادی کرلی۔

3877

3877 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْبَاقِى الأَذَنِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَاقُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْبَاقِى الأَذَنِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْقَاسِمِ الصَّنْعَانِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فَلاَحٍ الصَّنْعَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْوَلِيدِ الْوَصَافِىِّ وَصَدَقَةَ بْنِ أَبِى عِمْرَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ طَلَّقَ بَعْضُ آبَائِى امْرَأَتَهُ أَلْفًا فَانْطَلَقَ بَنُوهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَانَا طَلَّقَ أُمَّنَا أَلْفًا فَهَلْ لَهُ مِنْ مَخْرَجٍ فَقَالَ « إِنَّ أَبَاكُمْ لَمْ يَتَّقِ اللَّهَ فَيَجْعَلَ لَهُ مَخْرَجًا بَانَتْ مِنْهُ بِثَلاَثٍ عَلَى غَيْرِ السُّنَّةِ وَتِسْعُمِائَةٍ وَسَبْعٌ وَتِسْعُونَ إِثْمٌ فِى عُنُقِهِ ». رُوَاتُهُ مَجْهُولُونَ وَضُعَفَاءُ إِلاَّ شَيْخَنَا وَابْنَ عَبْدِ الْبَاقِى .
3877 ۔ ابراہیم بن عبیداللہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ان کے بزرگوں میں سے کسی شخص نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دے دیں، اس کے بچے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے انھوں نے عرض کی یارسول اللہ : ہمارے والد نے ہماری والدہ کو ایک ہزار طلاقیں دے دی ہیں ، کیا ان کے لیے کوئی گنجائش ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارا باپ اللہ سے ڈرا نہیں ہے ، ورنہ وہ اس کے لیے کوئی گنجائش پیدا کردیتا، وہ عورت اس شخص سے تین طلاقوں کی وجہ سے جدا ہوجائے گی جو طلاقیں سنت کے خلاف ہیں اور (بقیہ) نوسوستانوے طلاقیں اس کی گردن میں گناہ کے طور پر ہوں گی۔
(امام دارقطنی بیان کرتے ہیں ) ہمارے استاد ابن عبدالباقی (ان دوحضرات کے علاوہ) اس روایت کے تمام راوی مجہول اور ضعیف ہیں۔

3878

3878 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا أَبُو الصَّلْتِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُمَيَّةَ الذَّارِعُ ح وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا مُعَاذُ مَنْ طَلَّقَ فِى بِدْعَةٍ وَاحِدَةً أَوِ اثْنَتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا أَلْزَمْنَاهُ بِدْعَتَهُ ». إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُمَيَّةَ الْبَصْرِىُّ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
3878 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت معاذ بن جبل (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : اے معاذ۔ جو شخص بدعت کے طور پر (یعنی سنت کے خلاف ) ایک ، دو، یاتین طلاقیں دے دے ہم اس کی بدعت کو اس پر لازم کردیں گے ۔
اسماعیل بن ابوامیہ بصری نامی راوی ، متروک الحدیث ہے۔

3879

3879 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الصُّوفِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُمَيَّةَ الْقُرَشِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ عَنْ عَبْدِ الْغَفُورِ عَنْ أَبِى هَاشِمٍ عَنْ زَاذَانَ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً طَلَّقَ الْبَتَّةَ فَغَضِبَ وَقَالَ « تَتَّخِذُونَ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا - أَوْ دِينَ اللَّهِ هُزُوًا وَلَعِبًا - مَنْ طَلَّقَ الْبَتَّةَ أَلْزَمْنَاهُ ثَلاَثًا لاَ تَحِلُّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ». إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُمَيَّةَ هَذَا كُوفِىٌّ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ .
3879 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو (یا ایک شخص کے بارے میں ) سنا اس نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دیدی ، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غصہ میں آگئے آپ نے فرمایا تم لوگ اللہ کی آیات کا مذاق اڑاتے ہو۔
(راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) اللہ کے دین (کے احکام) سے کھیل کود کرتے ہو جو شخص طلاق بتہ دے گا ہم اس کی تین طلاقوں کو لازم قرار دیں گے اور وہ عورت اس شخص کے لیے اس وقت تک حلال نہ ہوگی جب تک دوسری شادی (کرنے کے بعد بیوہ یا مطلقہ) نہ ہوجائے۔
اسماعیل بن ابوامیہ نامی راوی کو فی ہیں اور ضعیف الحدیث ہیں۔

3880

3880 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ فَقَالَ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى أَلْفًا. فَقَالَ عَلِىٌّ يُحَرِّمُهَا عَلَيْكَ ثَلاَثٌ وَسَائِرُهُنَّ اقْسِمْهُنَّ بَيْنَ نِسَائِكَ.
3880 ۔ حبیب بن ابوثابت بیان کرتے ہیں : ایک شخص حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضڑ ہوا اور بولا میں نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دے دی ہیں حضرت علی نے فرمایا تین طلاقوں نے اسے تم پر حرام کردیا ہے اور باقی طلاقیں تم اپنی دوسری بیویوں میں تقسیم کردو۔

3881

3881 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ الْخَوْلاَنِىُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ مُسْلِمٍ الأَعْوَرِ الْمُلاَئِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَمُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ عَدَدَ النُّجُومِ فَقَالَ أَخْطَأَ السُّنَّةَ وَحَرُمَتْ عَلَيْهِ امْرَأَتُهُ.
3881 ۔ سعید بن جبیر اور مجاہد، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : ان سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو ستاروں کی تعداد میں اپنی بیوی کو طلاقیں دیتا ہے، تو حضرت ابن عباس نے فرمایا : اس شخص نے سنت کی خلافت ورزی کی اور اس کی بیوی اس کے لیے حرام ہوگئی۔

3882

3882 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الصَّيْرَفِىُّ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ الأَعْوَرُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً طَلَّقَ امْرَأَتَهُ عَدَدَ النُّجُومِ فَقَالَ أَخْطَأَ السُّنَّةَ وَحَرُمَتْ عَلَيْهِ امْرَأَتُهُ
3882 ۔ سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی بیوی کو ستاروں کی تعداد جتنی طلاقیں دے دیں، تو اس کے بارے میں حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا، اس شخص نے سنت کی خلاف ورزی کی اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی۔

3883

3883 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو قِلاَبَةَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ أَبِى الْعَالِيَةِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ ».
3883 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، حاملہ، بیوہ ، کو خرچ نہیں ملے گا۔

3884

3884 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ طَاهِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبُوشَنْجِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ زِيَادٍ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِىُّ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ أَبِى الْعَالِيَةِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ لِلْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا نَفَقَةٌ ».
3884 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا حاملہ، بیوہ، کو خرچ نہیں ملے گا۔

3885

3885 - حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَرَوِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِىُّ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ أَبِى الْعَالِيَةِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فِى الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا « لاَ نَفَقَةَ لَهَا ».
3885 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حاملہ، بیوہ، کے بارے میں یہ فرمایا ہے کہ اسے خرچ نہیں ملے گا۔

3886

3886 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوَارِبِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لاَ سُكْنَى لَهَا وَلاَ نَفَقَةَ إِنَّمَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ لِمَنْ يَمْلِكُ الرَّجْعَةَ ».
3886 ۔ سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جس عورت کو تین طلاقیں دے دی گئی ہوں اسے رہائش اور خڑچ نہیں ملیں گے ، رہائش اور خرچ (مطلقہ کو اس وقت ملے گا) جب شوہر کو رجوع کرنے کا اختیار باقی ہو۔

3887

3887 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ عَنِ السُّدِّىِّ عَنِ الْبَهِىِّ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِفَاطِمَةَ « إِنَّمَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ لِمَنْ كَانَ لِزَوْجِهَا عَلَيْهَا رَجْعَةٌ ».
3887 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ (بنت قیس) سے یہ فرمایا تھا رہائش اور خرچ اس عورت کو ملے گا جس کے شوہر کو اس سے رجوع کرنے کا حق باقی ہو۔

3888

3888 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ بُرْدٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِىِّ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَقُلْنَا لَهَا حَدِّثِينَا فِى قَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِيكِ. قَالَتْ دَخَلْتُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَمَعِى أَخُو زَوْجِى فَقُلْتُ إِنَّ زَوْجِى طَلَّقَنِى وَإِنَّ هَذَا يَزْعُمُ أَنْ لَيْسَ لِى سُكْنَى وَلاَ نَفَقَةٌ. فَقَالَ « بَلْ لَكِ سُكْنَى وَلَكِ نَفَقَةٌ ». قَالَ إِنَّ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا ثَلاَثًا. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّمَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ عَلَى مَنْ لَهُ عَلَيْهَا رَجْعَةٌ ». فَلَمَّا قَدِمْتُ الْكُوفَةَ طَلَبَنِى الأَسْوَدُ بْنُ يَزِيدَ لِيَسْأَلَنِى عَنْ ذَلِكَ وَأَنَّ أَصْحَابَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ يَقُولُونَ لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ.
3888 ۔ عامر شعبی بیان کرتے ہیں : ہم سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے ہم نے ان سے کہا : آپ ہمیں وہ حدیث سنائیں جس میں آپ کے بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کا ذکر ہے ، تو سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) نے بتایا میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی میرے ساتھ میرا دیور بھی تھا، میں نے عرض کی، میرے شوہر نے مجھے طلاق دیدی ہے اور اس (یعنی میرے دیور) کا یہ کہنا ہے کہ مجھے رہائش اور خرچ نہیں ملے گا، تو نبی کریم نے فرمایا تمہیں رہائش اور خرچ ملے گا (اس کے دیور) نے عرض کی اس کے شوہر نے اسے تین طلاقیں دی ہیں تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا رہائش اور خرچ اس عورت کو ملتا ہے جس کے شوہر کو اس سے رجوع کرنے کا اختیار ہو۔
شعبی بیان کرتے ہیں : جب میں کوفہ آیا تو اسود بن یزید نے مجھے بلایا تاکہ اس بارے میں مجھ سے دریافت کریں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے شاگرد یہ فرماتے ہیں : ایسی عورت کو رہائش اور خرچ ملے گا۔

3889

3889 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ وَلِيدٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ قَالَ قَالَ عُمَرُ لَمَّا بَلَغَهُ قَوْلُ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ لاَ نُجِيزُ فِى الْمُسْلِمِينَ قَوْلَ امْرَأَةٍ فَكَانَ يَجْعَلُ لِلْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةَ.
3889 ۔ اسود بیان کرتے ہیں : جب حضرت عمر (رض) کو سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کے بیان کا پتہ لگا تو انھوں نے فرمایا ہم کسی عورت کے بیان کی وجہ سے مسلمانوں پر حکم عائد نہیں کریں گے حضرت عمر (رض) نے تین طلاقیں یافتہ عورت کو رہائش اور خرچ کا حق دیا۔

3890

3890 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ وَلِيدٍ وَأَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ دَاوُدَ الأَوْدِىِّ الزَّعَافِرِىِّ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ لَقِيَنِى الأَسْوَدُ بْنُ يَزِيدَ فَقَالَ يَا شَعْبِىُّ اتَّقِ اللَّهَ وَارْجِعْ عَنْ حَدِيثِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَإِنَّ عُمَرَ كَانَ يَجْعَلُ لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةَ فَقُلْتُ لاَ أَرْجِعُ عَنْ شَىْءٍ حَدَّثَتْنِى بِهِ فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- .
3890 ۔ شعبی بیان کرتے ہیں : اسود بن یزید کی مجھ سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے مجھ سے فرمایا : اے شعبی اللہ تعالیٰ سے ڈرو، اور سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کی حدیث نقل کرنے سے باز آجاؤ، کیونکہ حضرت عمر (رض) نے ایسی عورت کو رہائش اور خرچ کا حق دیا ہے۔ تو میں نے کہا میں اس سے باز نہیں آؤں گا، کیونکہ سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ حدیث مجھے سنائی ہے۔

3891

3891 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ وَحُصَيْنٍ وَمُغِيرَةَ وَأَشْعَثَ وَدَاوُدَ وَمُجَالِدٍ وَإِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ كُلُّهُمْ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَسَأَلْتُهَا عَنْ قَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَيْهَا فَقَالَتْ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ. قَالَتْ فَلَمْ يَجْعَلْ لِى سُكْنَى وَلاَ نَفَقَةً وَقَالَ « إِنَّمَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ لِمَنْ يَمْلِكُ الرَّجْعَةَ ».خَالَفَهُ الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ جَعَلَ آخِرَ الْحَدِيثِ عَنْ مُجَالِدٍ وَحْدَهُ عَنِ الشَّعْبِىِّ .
3891 ۔ شعبی بیان کرتے ہیں : میں سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے ، ان کے بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے بارے میں دریافت کیا، تو انھوں نے بتایا : ان کے شوہر نے انھیں طلاق بتہ دے دی، وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا، سیدہ فاطمہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے رہائش اور خرچ کا حق نہیں دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، رہائش اور خرچ اس عورت کو ملتے ہیں جس کے شوہر (اس سے ) کو رجوع کرنے کا اختیار ہو۔

3892

3892 حَدَّثَنَا ابْنُ الْمَحَامِلِىِّ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَعُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّرْبِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ هَارُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ وَحُصَيْنٌ وَأَشْعَثُ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى خَالِدٍ وَدَاوُدُ وَسَيَّارٌ وَمُجَالِدٌ كُلُّهُمْ عَنِ الشَّعْبِىِّ بِهَذَا. قَالَ هُشَيْمٌ قَالَ مُجَالِدٌ فِى حَدِيثِهِ « إِنَّمَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ لِمَنْ كَانَ لَهَا عَلَى زَوْجِهَا رَجْعَةٌ ».
3892 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ منقول ہے ، اور مجالد کی روایت میں یہ الفاظ ہیں : رہائش اور خرچ اس عورت کو ملتے ہیں جس کا شوہر اس سے رجوع کرسکے۔

3893

3893 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ لَمَّا بَلَغَهُ قَوْلُ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَ لاَ نَدَعُ كِتَابَ اللَّهِ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لَعَلَّهَا نَسِيَتْ.
3893 ۔ اسود بیان کرتے ہیں : جب حضرت عمر بن خطاب (رض) سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کے بیان کا پتہ چلا تو انھوں نے فرمایا ، ہم اللہ کی کتاب کے حکم کو ایک عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے ، ہوسکتا ہے وہ بھول گئی ہو۔

3894

3894 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِصَامِ بْنِ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَسَدِىُّ - وَهُوَ أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِىُّ - حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ قَالَ كُنْتُ مَعَ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ جَالِسًا فِى الْمَسْجِدِ الأَعْظَمِ وَمَعَنَا الشَّعْبِىُّ فَحَدَّثَ الشَّعْبِىُّ بِحَدِيثِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُكْنَى وَلاَ نَفَقَةً فَأَخَذَ الأَسْوَدُ كَفًّا مِنْ حَصًى فَحَصَبَهُ ثُمَّ قَالَ وَيْحَكَ تُحَدِّثُ بِمِثْلِ هَذَا قَالَ عُمَرُ لاَ نَتْرُكُ كِتَابَ اللَّهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا -صلى الله عليه وسلم- لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لاَ نَدْرِى حَفِظَتْ أَوْ نَسِيَتْ لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ( لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَلاَ يَخْرُجْنَ إِلاَّ أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ)
3894 ۔ ابواسحاق بیان کرتے ہیں : میں اسود بن یزید کے ساتھ بڑی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا، ہمارے ساتھ شعبی بھی موجود تھے ، شعبی نے سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کے حوالے سے یہ حدیث سنائی کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں رہائش اور خرچ کا حق نہیں دیا تھا، تو اسود نے مٹھی میں کنکریاں پکڑ کر شعبی کے مارتے ہوئے کہا، تمہارا ستیاناس ہو، تم اس طرح کی روایتیں سنا رہے ہو جبکہ حضرت عمر (رض) نے یہ فرمایا ہے : ہم اللہ کی کتاب اور اپنے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کے حکم کو کسی عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے ، کیونکہ ہمیں یہ نہیں معلوم کہ اس عورت کو (اصل بات ) یاد وہ بھول گئی ہے ایسی (تین طلاق یافتہ) عورت کو رہائش اور خرچ ملے گا، کیونکہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے : تم ان عورتوں کو ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ ہی وہ خود نکلیں ، ماسوائے اس صورت کے ، کہ وہ واضح برائی کا ارتکاب کریں۔

3895

3895 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَتْ طَلَّقَنِى زَوْجِى ثَلاَثًا فَأَرَدْتُ النَّفَقَةَ فَأَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « انْتَقِلِى إِلَى بَيْتِ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ ». قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ فَلَمَّا حَدَّثَ بِهِ الشَّعْبِىُّ حَصَبَهُ الأَسْوَدُ فَقَالَ وَيْحَكَ تُحَدِّثُ أَوْ تُفْتِى بِمِثْلِ هَذَا قَدْ أَتَتْ عُمَرَ فَقَالَ إِنْ جِئْتِ بِشَاهِدَيْنِ يَشْهَدَانِ أَنَّهُمَا سَمِعَاهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَإِلاَّ لَمْ نَتْرُكْ كِتَابَ اللَّهِ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ (لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَلاَ يَخْرُجْنَ إِلاَّ أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ) لَمْ يَقُلْ فِيهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا. وَهَذَا أَصَحُّ مِنَ الَّذِى قَبْلَهُ لأَنَّ هَذَا الْكَلاَمَ لاَ يَثْبُتُ وَيَحْيَى بْنُ آدَمَ أَحْفَظُ مِنْ أَبِى أَحْمَدَ الزُّبَيْرِىِّ وَأَثْبَتُ مِنْهُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.- وَقَدْ تَابَعَهُ قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ
3895 ۔ سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) بیان کرتی ہیں : میرے شوہر نے مجھے تین طلاقیں دے دیں، میں نے خرچ حاصل کرنا چاہا میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ نے فرمایا : تم ابن ام مکتوم (رض) کے گھر منتقل ہوجاؤ۔
ابواسحاق بیان کرتے ہیں : جب شعبی نے یہ روایت بیان کی تو اسود نے انھیں کنکریاں مارتے ہوئے فرمایا : تمہارا ستیاناس ہو تم یہ روایت بیان کررہے ہو یا اس روایت کی بنیاد پر فتوی دیتے ہو ، وہ خاتون حضرت عمر (رض) کی خدمت میں بھی حاضر ہوئی تھی ، تو حضرت عمر (رض) نے یہ فرمایا تھا، اگر تو تم دو ایسے گواہ لے کر آتی ہو، جو اس بات کی گواہی دیں کہ انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم ایک عورت کے بیان کی وجہ سے اللہ کی کتاب کے حکم کو ترک نہیں کریں گے (وہ حکم یہ ہے ):
'' تم انھیں ان کے گھر سے نہ نکالو اور وہ بھی نہ نکلیں ماسوائے اس صورت کے کہ وہ واضح برائی کا ارتکاب کریں، اس ورایت میں راوی نے یہ الفاظ نقل نہیں کیے ، اور اپنے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت (کا حکم ) ترک نہیں کریں گے ۔
یہ روایت اس سے پہلے روایت کے مقابلے میں زیادہ مستند ہے ، کیونکہ یہ الفاظ ثابت نہیں ہیں۔ یحییٰ نامی راوی نے ابواحمد زبیری کے مقابلے میں بڑے حافظہ اور زیادہ مستند ہیں باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔

3896

3896 حَدَّثَنَا بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ حَدَّثَنَا السَّرِىُّ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ مِثْلَ قَوْلِ يَحْيَى بْنِ آدَمَ سَوَاءً.
3896 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3897

3897 - حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُلْبُلٍ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ التُّبَّعِىُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْخَلِيلِ الْحَضْرَمِىِّ قَالَ ذُكِرَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَوْلُ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُكْنَى وَلاَ نَفَقَةً فَقَالَ عُمَرُ لاَ نَدَعُ كِتَابَ اللَّهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّهِ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ. الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ مَتْرُوكٌ.
3897 ۔ عبداللہ بن خلیل حضرمی بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) کے سامنے سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کا یہ بیان ذکر کیا گیا ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں رہائش اور خرچ کا حق نہیں دیا تھا، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا ہم اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت (کا حکم) کسی عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے ۔
حسن بن عمارہ نامی راوی متروک ہے۔

3898

3898 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْخَضِرِ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنِ الْحَكَمِ وَحَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ قَالَ لاَ نَدَعُ كِتَابَ رَبِّنَا وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا لِقَوْلِ امْرَأَةٍ الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لَهَا السُّكْنَى وَالنَّفَقَةُ. أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ.
3898 ۔ اسود ، حضرت عمر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ہم اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت (کا حکم) کسی عورت کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کریں گے جس عورت کو تین طلاقیں دی گئی ہوں اسے رہائش اور خرچ ملے گا۔ اشعث بن سوار نامی راوی ضعیف ہے ۔
اعمش نے ابراہیم کے حوالے سے اسود سے یہ روایت نقل کی ہے اور اس میں یہ الفاظ نقل نہیں کیے ، اور ہمارے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت ، لیکن ہم یہ روایت اس سے پہلے نوٹ کرچکے ہیں : اعمش، اشعث ، کے مقابلے میں زیادہ ثبت اور زیادہ بڑے حافظ الحدیث ہیں۔

3899

3899 - وَرَوَاهُ الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ وَلَمْ يَقُلْ وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا وَقَدْ كَتَبْنَاهُ قَبْلَ هَذَا وَالأَعْمَشُ أَثْبَتُ مِنْ أَشْعَثَ وَأَحْفَظُ مِنْهُ. حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ وَلِيدٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ح وَأَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ. وَقَدْ كُتِبَ بِلَفْظِهِ قَبْلَ هَذَا.
3899 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3900

3900 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَهْمِ الْعَلاَءُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَةً لَهُ وَهِىَ حَائِضٌ تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُرَاجِعَهَا ثُمَّ يُمْسِكَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ عِنْدَهُ حَيْضَةً أُخْرَى ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَطْهُرَ مِنْ حَيْضِهَا فَإِنْ أَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا حِينَ تَطْهُرُ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُجَامِعَهَا فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِهَا أَنْ تُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ. قَالَ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ إِذَا سُئِلَ عَنْ ذَلِكَ قَالَ أَمَّا أَنْتَ طَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ تَطْلِيقَةً أَوْ تَطْلِيقَتَيْنِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَنِى بِهَذَا وَإِنْ كُنْتَ طَلَّقْتَهَا ثَلاَثًا فَقَدْ حُرِّمَتْ عَلَيْكَ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ وَعَصَيْتَ اللَّهَ فِيمَا أَمَرَكَ مِنْ طَلاَقِ امْرَأَتِكَ .
3900 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق دیدی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی وہ اس خاتون سے رجوع کرلیں پھرا سے یوں ہی رہنے دیں یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر جب اسے اگلی مرتبہ حیض آئے تو اسے یوں ہی رہنے دیں یہاں تک کہ وہ اس حیض سے پاک ہوجائے پھر اگر اسے طلاق دیناچا ہیں تو جب وہ عورت پاک ہو اس وقت اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدے، یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ حکم دیا ہے ، کہ اس کے مطابق خواتین کو طلاق دی جائے۔
راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر سے جب اس بارے میں سوال کیا جاتا تھا تو وہ فرماتے تھے ، اگر تم نے اپنی بیوی کو ایک یادوطلاقیں دی ہیں (تو تمہیں رجوع کرنا چاہیے) کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اس بات کا حکم دیا تھا، لیکن اگر تم اس عورت کو تین طلاقیں دے چکے ہو تو وہ اب تمہارے لیے اس وقت حرام رہے گی ، جب تک وہ کسی دوسرے شخص کے ساتھ شادی کرکے (مطلقہ یابیوہ) نہیں ہوجاتی اللہ تعالیٰ نے تمہیں بیوی کو طالق دینے کا جو حکم دیا تھا، تم نے اس بارے میں اللہ کی نافرمانی کی ہے۔

3901

3901 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ. وَقَالَ ابْنُ عَرَفَةَ إِنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تَطْلِيقَةً وَهِىَ حَائِضٌ وَقَالاَ فَسَأَلَ عُمَرُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً أُخْرَى ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ يُطَلِّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَتِلْكَ الْعِدَّةُ الَّتِى أَمَرَ اللَّهُ أَنْ تُطَلَّقَ لَهَا النِّسَاءُ. قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ يُطَلِّقُ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ يَقُولُ أَمَّا أَنْتَ طَلَّقْتَهَا وَاحِدَةً أَوِ اثْنَتَيْنِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً أُخْرَى ثُمَّ يُمْهِلَهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ يُطَلِّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا وَأَمَّا أَنْتَ طَلَّقْتَهَا ثَلاَثًا فَقَدْ عَصَيْتَ اللَّهَ تَعَالَى فِيمَا أَمَرَكَ بِهِ مِنْ طَلاَقِ امْرَأَتِكَ وَبَانَتْ مِنْكَ.
3901 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق دی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی۔
ابن عرفہ نامی راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دیدی ، وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی۔
اس کے بعد دونوں راویوں نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : حضرت عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (ابن عمر ) کو یہ ہدایت کی کہ وہ اس خاتون سے رجوع کرلیں پھر اس یوں ہی رہنے دیں یہاں تک کہ اسے اگلی مرتبہ حیض آجائے پھر بھی اسے یوں ہی رہنے دیں یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدیں، یہ وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ حکم دیا ہے کہ اس کے مطابق خواتین کو طلاق دی جائے۔
راوی بیان کرتے ہیں : جب حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جاتا جس نے اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران طلاق دی ہوتی تو حضرت ابن عمر یہ فرماتے : اگر تم نے ایک یادوطلاقیں دی ہیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے شخص کے بارے میں یہ ہدایت کی ہے کہ وہ اس عورت سے رجوع کرلے ، پھرا سے یوں ہی رہنے دے یہاں تک کہ اسے اگلی مرتبہ حیض آجائے پھرا سے یوں ہی رہنے دے یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائے پھر اس کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اسے طلاق دیدے ، اگر تم نے اس عورت کو تین طلاقیں دیدی ہیں ، تو اللہ نے بیوی کو طلاق دینے کے بارے میں تمہیں جو حکم دیا تھا، تم نے اس بارے میں اس کی نافرمانی کی ہے اور تمہاری بیوی تم سے بائنہ طورپرجدا ہوگئی ہے۔

3902

3902 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ أَبِى عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَائِضٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَطْلِيقَةً فَاسْتَفْتَى عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا ».فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَفِيهِ فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَقُولُ لِلرَّجُلِ أَمَّا طَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ تَطْلِيقَةً أَوْ تَطْلِيقَتَيْنِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ أَمَرَنِى بِهَذَا وَإِنْ طَلَّقْتَ ثَلاَثًا فَلاَ تَحِلُّ لَكَ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ وَقَدْ عَصَيْتَ رَبَّكَ.
3902 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دیدی وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی حضرت عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا حکم دریافت کیا تو آپ نے فرمایا ، اس سے کہو کہ اس عورت سے رجوع کرلے (اس کے بعد راوی نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے ) ۔
اس روایت میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ایسے شخص سے یہ فرماتے ہیں : اگر تم نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دی ہیں تو نبی کریم نے مجھے یہ حکم دیا تھا، اگر تم نے تین طلاقیں دیدی ہیں تو اب وہ عورت تمہارے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک وہ دوسری شادی کرکے (مطلقہ یابیوہ) نہ ہوجائے تم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی ہے۔

3903

3903 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ رِجَالٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّةَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ يَقُولُ لِلرَّجُلِ إِذَا سَأَلَهُ عَنْ طَلاَقِ الْحَائِضِ فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ يَقُولُ أَمَّا أَنْتَ فَطَلَّقْتَ امْرَأَتَكَ وَاحِدَةً أَوْ ثِنْتَيْنِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ أَمَرَنِى بِهَذَا وَأَمَّا أَنْتَ فَطَلَّقْتَ ثَلاَثًا فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْكَ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ وَقَدْ عَصَيْتَ رَبَّكَ لِمَا أَمَرَكَ بِهِ مِنَ الطَّلاَقِ .
3903 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : جب کوئی شخص عبداللہ بن عمر سے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دینے کا مسئلہ دریافت کرتا تو حضرت ابن عمر (رض) اسے وہ بات بتاتے جو نبی کریم نے ارشاد فرمائی تھی پھر یہ کہتے ، اگر تم نے اپنی بیوی کو ایک یادوطلاقیں دی ہیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ حکم دیا تھا، لیکن اگر تم نے تین طلاقیں دی ہیں تو وہ عورت اس وقت تک کے لیے تم پر حرام ہوگئی جب تک وہ دوسری شادی کرکے (مطلقہ یابیوہ) نہیں ہوجاتی تم نے اپنے پروردگار کے اس حکم کی نافرمنی کی ہے جو حکم اس نے طلاق دینے کے بارے میں تمہیں دیا تھا۔

3904

3904 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ وَحَدَّثَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ أَبِى عَمْرِو بْنِ حَفْصِ بْنِ الْمُغِيرَةِ فَطَلَّقَهَا آخِرَ ثَلاَثِ تَطْلِيقَاتٍ فَزَعَمَتْ أَنَّهَا جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَاسْتَفْتَتْهُ فِى خُرُوجِهَا مِنْ بَيْتِهَا فَأَمَرَهَا أَنْ تَنْتَقِلَ إِلَى بَيْتِ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ فَأَبَى مَرْوَانُ إِلاَّ أَنْ يَتَّهِمَ فَاطِمَةَ فِى خُرُوجِ الْمُطَلَّقَةِ مِنْ بَيْتِهَا وَزَعَمَ عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ أَنْكَرَتْ ذَلِكَ عَلَى فَاطِمَةَ وَأَنَّ عَائِشَةَ كَانَتْ تَنْهَى الْمُطَلَّقَةَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ بَيْتِهَا حَتَّى تَنْقَضِىَ عِدَّتُهَا .
3904 ۔ ابوسلمہ بن عبدالرحمن، سیدہ فاطمہ بنت قیس (رض) کا یہ بیان نقل فرماتی ہیں ، وہ خاتون ابوعمرو بن حفص بن مغیرہ کی بیوی تھیں، انھوں نے اسے تیسری طلاق بھی دیدی، وہ خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں تو آپ سے یہ مسئلہ دریافت کیا ، کیا وہ اپنے گھر سے باہر نکل سکتی ہے (یعنی کسی دوسری جگہ منتقل ہوسکتی ہیں) تو نبی نے اسے یہ ہدایت کی وہ ابن ام مکتوم کے ہاں منقتل ہوجائے۔
مروان نے اس بات کو تسلیم نہیں کیا کہ مطلقہ عورت اپنے گھر سے نکل سکتی ہے ، اس نے سیدہ فاطمہ بنت قیس کے بیان کو معتبر تسلیم نہیں کیا۔
عروہ بیان کرتے ہیں : سیدہ عائشہ نے بھی فاطمہ بنت قیس کے بیان کو تسلیم نہیں کیا۔ سیدہ عائشہ (رض) مطلقہ عورت کو اس بات سے منع کرتی تھیں کہ وہ اپنے گھر سے نکلے جب تک اس کی عدت پوری نہیں ہوجاتی۔

3905

3905 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ حَدَّثَنِى الزُّهْرِىُّ قَالَ وَسَأَلْتُهُ أَىُّ أَزْوَاجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- اسْتَعَاذَتْ مِنْهُ فَقَالَ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَةَ الْجَوْنِ الْكِلاَبِيَّةَ لَمَّا دَخَلَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَدَنَا مِنْهَا فَقَالَتْ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « عُذْتِ بِعَظِيمٍ الْحَقِى بِأَهْلِكِ »
3905 ۔ اوزاعی بیان کرتے ہیں : میں نے زہری سے دریافت کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کون سی زوجہ محترمہ نے آپ سے پناہ مانگی تھی ؟ تو انھوں نے جواب دیا، عروہ بن زبیر نے مجھے سیدہ عائشہ کے حوالے سے یہ بات بتائی ہے کہ اس خاتون کا نام بنت جون کلابیہ تھا، جب نے اس کے پاس تشریف لے گئے اور اس سے قریب ہوئے تو وہ بولی میں آپ سے اللہ کی پناہ مانگتی ہوں تو نبی کریم نے فرمایا تم نے ایک عظیم (ذات کی) پناہ لیے ہے تم اپنے گھروالوں کے پاس چلی جاؤ۔

3906

3906 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْهَيْثَمِ صَاحِبُ الطَّعَامِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى قَيْسٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَى عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ كَانَتْ عَائِشَةُ الْخَثْعَمِيَّةُ عِنْدَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ رضى الله عنه فَلَمَّا أُصِيبَ عَلِىٌّ وَبُويِعَ الْحَسَنُ بِالْخِلاَفَةِ قَالَتْ لِيَهْنِكَ الْخِلاَفَةُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ. فَقَالَ يُقْتَلُ عَلِىٌّ وَتُظْهِرِينَ الشَّمَاتَةَ اذْهَبِى فَأَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثًا. قَالَ فَتَلَفَّعَتْ بِسَاجِهَا وَقَعَدَتْ حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا بَعَثَ إِلَيْهَا بِعَشَرَةِ آلاَفٍ مُتْعَةً وَبَقِيَّةٍ بَقِىَ لَهَا مِنْ صَدَاقِهَا فَقَالَتْ مَتَاعٌ قَلِيلٌ مِنْ حَبِيبٍ مُفَارِقٍ فَلَمَّا بَلَغَهُ قَوْلُهَا بَكَى وَقَالَ لَوْلاَ أَنِّى سَمِعْتُ جَدِّى أَوْ حَدَّثَنِى أَبِى أَنَّهُ سَمِعَ جَدِّى يَقُولُ « أَيُّمَا رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا مُبْهَمَةً أَوْ ثَلاَثًا عِنْدَ الأَقْرَاءِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ». لَرَاجَعْتُهَا.
3906 ۔ سوید بن غفلہ بیان کرتے ہیں : عائشہ خثعمیہ نامی ایک خاتون حضرت امام حس بن علی (رض) کی اہلیہ تھی، جب حضرت علی (رض) کو شہید کردیا گیا تو اور حضرت امام حسن (رض) کے ہاتھ پر بیعت کرلی گئی تو اس خاتون نے کہا : امیرالمومنین آپ کو خلافت مبارک ہو تو امام حسن (رض) نے فرمایا، حضرت علی (رض) کو شہید کردیا گیا ہے اور تم مبارک باد دے رہی ہو، جاؤ تمہیں تین طلاقیں ہیں۔
راوی بیان کرتے ہیں : اس عورت نے اپنی چادر لپیٹ لی، یہاں تک کہ جب اس کی عدت پوری ہوگئی تو حضرت امام حسن (رض) نے اس خاتون کو اس کا بقیہ مہر اور اس کے ساتھ دس ہزار (درہم یا دینار) متاع کے طور پر بجھوائے تو وہ عورت بولی : جدا ہوجانے والے محبوب کے مقابلہ میں یہ سامان بہت تھوڑا ہے۔ جب حضرت امام حسن (رض) کو اس بارے میں بتایا گیا تو وہ رو پڑے اور فرمایا : اگر میں نے اپنے نانا کو یہ ارشاد فرماتے ہ ہوئے نہ سنا ہوتا، (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) میرے والد (حضرت علی (رض)) نے یہ مجھے حدیث سنائی ہے انھوں نے میرے نانا (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص اپنی بیوی کو تین مبہم طلاقیں دے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) جو شخص اپنی بیوی کو تین قروء (یعنی تین طہر) کے وقت تین طلاقیں دیدیں تو وہ عورت اس کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک وہ دوسری شادی کرکے مطلقہ یابیوہ نہ ہوجائے۔
(امام حسن فرماتے ہیں : ) تو میں اس سے رجوع کرلیتا۔

3907

3907 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجُرَيْرِىُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْجُرَيْرِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شَمِرٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُسْلِمٍ وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَى عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ لَمَّا مَاتَ عَلِىٌّ رضى الله عنه جَاءَتْ عَائِشَةُ بِنْتُ خَلِيفَةَ الْخَثْعَمِيَّةُ امْرَأَةُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ فَقَالَتْ لَهُ لِيَهْنِكَ الإِمَارَةُ . فَقَالَ لَهَا تُهَنِّينِى بِمَوْتِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ انْطَلِقِى فَأَنْتِ طَالِقٌ فَتَقَنَّعَتْ بِثَوْبِهَا وَقَالَتِ اللَّهُمَّ إِنِّى لَمْ أُرِدْ إِلاَّ خَيْرًا فَبَعَثَ إِلَيْهَا بِمُتْعَةٍ عَشْرَةِ آلاَفٍ وَبَقِيَّةِ صَدَاقِهَا فَلَمَّا وُضِعَ بَيْنَ يَدَيْهَا بَكَتْ وَقَالَتْ مَتَاعٌ قَلِيلٌ مِنْ حَبِيبٍ مُفَارِقٍ فَأَخْبَرَهُ الرَّسُولُ فَبَكَى وَقَالَ لَوْلاَ أَنِّى أَثْبَتُّ الطَّلاَقَ لَهَا لَرَاجَعْتُهَا وَلَكِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « أَيُّمَا رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا عِنْدَ كُلِّ طُهْرٍ تَطْلِيقَةً أَوْ عِنْدَ رَأْسِ كُلِّ شَهْرٍ تَطْلِيقَةً أَوْ طَلَّقَهَا ثَلاَثًا جَمِيعًا لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ».
3907 ۔ سوید بن غلفہ بیان کرتے ہیں جب حضرت علی (رض) کا انتقال ہوگیا، تو عائشہ بنت خلیفہ خثعمیہ جو حضرت امام حسن (رض) کی اہلیہ تھی ، انھوں نے حضرت امام حسن (رض) سے کہا آپ کو امیرالمومنین بننا مبارک ہو، تو حضرت امام حسن (رض) سے ان سے فرمایا : تم امیرالمومنین (یعنی حضرت علی (رض)) کی شہادت پر مجھے مبارک باد دے رہی ہو چلی جاؤ تمہیں طلاق ہے۔ اس عورت نے (روتے ہوئے) اپنا کپڑا منہ پر رکھا اور بولی اے اللہ میرا مقصد تو صرف بھلائی تھا (یعنی میرا یہ ارادہ نہیں تھا) ۔
بعد میں حضرت امام حسن نے متاع کے طور پر اس خاتون کو دس ہزار درہم یا دینار اور مہر کا بقیہ حصہ بھجوایا، جب یہ چیزیں اس کے سامنے رکھی گئیں تو وہ روپڑی اور بولی جدا ہوجانے والے محبوب کے مقابلے میں یہ سب کچھ بہت تھوڑا سا ہے۔ جب قاصد نے حضرت امام حسن کو اس بارے میں بتایا تو انھوں نے فرمایا : اگر میں نے طلاق کو اس عورت کے لیے ثابت نہ کیا ہوتا تو اس سے رجوع کرلیتا۔ لیکن میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے یوں کہ ہر طہر میں ایک طلاق دے یا ہر مہینے میں ایک طلاق دے یاتین طلاقیں ایک ساتھ دیدے تو وہ عورت اس شخص کے لیے اس وقت تک حلال نہ ہوگی، جب تک دوسرے شخص سے شادی کرکے (مطلقہ یابیوہ) نہ ہوجائے۔

3908

3908 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ رُزَيْقٍ أَنَّ عَطَاءً الَخُرَاسَانِىَّ حَدَّثَهُمْ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تَطْلِيقَةً وَهِىَ حَائِضٌ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُتْبِعَهَا بِتَطْلِيقَتَيْنِ أُخْرَاوَيْنِ عِنْدَ الْقَرْءَيْنِ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « يَا ابْنَ عُمَرَ مَا هَكَذَا أَمَرَكَ اللَّهُ إِنَّكَ قَدْ أَخْطَأْتَ السُّنَّةَ وَالسُّنَّةُ أَنْ تَسْتَقْبِلَ الطُّهْرَ فَتُطَلِّقَ لِكُلِّ قَرْءٍ ». قَالَ فَأَمَرَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَاجَعْتُهَا ثُمَّ قَالَ « إِذَا هِىَ طَهُرَتْ فَطَلِّقْ عِنْدَ ذَلِكَ أَوْ أَمْسِكْ ». فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ لَوْ أَنِّى طَلَّقْتُهَا ثَلاَثًا أَكَانَ يَحِلُّ لِى أَنْ أُرَاجِعَهَا قَالَ « لاَ كَانَتْ تَبِينُ مِنْكَ وَتَكُونُ مَعْصِيَةٌ ».
3908 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : انھوں نے اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دیدی ، خاتون اس وقت حیض کی حالت میں تھی ، پھر انھوں نے یہ ارادہ کیا کہ وہ اس خاتون کو بقیہ دوطلاقیں آگے آگے آنے والے طہروں کے دوران دیں ، جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں پتہ چلا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن عمر ! اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس طرح (طلاق دینے کا) حکم تو نہیں دیا، تم نے سنت کی خلافت ورزی کی ہے ، سنت یہ ہے کہ تم پہلے اسے طہر آلینے دو پھر ہر طہر میں طلاق دے دینا۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ہدایت کی تو میں نے اس خاتون سے رجوع کرلیا۔ پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، جب یہ پاک ہوجائے اس وقت تم اسے طلاق دینا یا اپنے ساتھ رکھنا، (یعنی طلاق نہ دینا) میں نے عرض کی یارسول اللہ ، آپ کا کیا فرمانا ہے ، اگر میں اسے تین طلاقیں دیدوں تو کیا میرے لیے یہ بات جائز ہوگی، کہ میں اس سے رجوع کرلوں ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں (ایسی صورت میں ) وہ تم سے بائنہ ہوجائے گی اور (طلاق دینے کا یہ طریقہ) گناہ ہوگا۔

3909

3909 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ مَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا فَقَدْ بَانَتْ مِنْهُ امْرَأَتُهُ وَعَصَى رَبَّهُ تَعَالَى وَخَالَفَ السُّنَّةَ.
3909 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : جو شخص اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدے تو وہ عورت اس سے بائنہ ہوجاتی ہے اور وہ شخص اپنے پروردگار کی نافرمانی کرتا ہے اور اس نے سنت کی خلاف ورزی کی ہوتی ہے۔

3910

3910 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ الأَبَّارُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ الْخَلِيَّةُ وَالْبَرِّيَّةُ وَالْبَتَّةُ وَالْبَائِنُ وَالْحَرَامُ ثَلاَثٌ لاَ تَحِلُّ لَهُمْ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا .
3910 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : بریہ، بتہ، بائن، اور حرام، کے ذریعے تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں اور وہ عورت مرد کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک دوسری شادی کرکے (مطلقہ یابیوہ نہیں ہوجاتی) ۔

3911

3911 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِى السَّفَرِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ زَائِدَةَ بْنِ قُدَامَةَ عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ وَيَذُوقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عُسَيْلَةَ صَاحِبِهِ ».
3911 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں :'' جب کوئی شخص اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدے تو وہ عورت اس شخص کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوتی جب تک وہ دوسری شادی نہیں کرلیتی، اور ان دونوں (میاں بیوی) میں سے ہر ایک دوسرے فریق کا شہد نہیں چکھ لیتا۔

3912

3912 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِىُّ أَخْبَرَنَا عَمِّى مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ السَّائِبِ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ أَنَّ رُكَانَةَ بْنَ عَبْدِ يَزِيدَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ ثُمَّ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلاَّ وَاحِدَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِرُكَانَةَ « وَاللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلاَّ وَاحِدَةً ». فَقَالَ رُكَانَةُ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلاَّ وَاحِدَةً . فَرَدَّهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَطَلَّقَهَا الثَّانِيَةَ فِى زَمَانِ عُمَرَ وَالثَّالِثَةَ فِى زَمَانِ عُثْمَانَ رضى الله عنهما.
3912 ۔ نافع بن عجیر بیان کرتے ہیں : حضرت رکانہ بن عبدیزید (رض) نے اپنی بیوی، سہیمہ، کو طلاق بتہ دی پھر وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ میں نے اپنی بیوی، سہیمہ ، کو طلاق بتہ دیدی ہے اللہ کی قسم میں نے اس کے ذریعے صرف ایک طلاق دینے کا ارادہ کیا تھا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت رکانہ (رض) سے دریافت کیا :
اللہ کی قسم ! کیا تم نے صرف ایک ہی طلاق مراد لی تھی ؟ حضرت رکانہ (رض) نے عرض کی : اللہ کی قسم، میں نے صرف ایک ہی طلاق مراد لی تھی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون کو واپس بجھوادیا تھا۔
حضرت رکانہ (رض) نے اس خاتون کو دوسری طلاق حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت میں اور تیسری طلاق حضرت عثمان (رض) کے عہد خلافت میں دی تھی۔

3913

3913 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَأَبُو ثَوْرٍ إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ الْكَلْبِىُّ فِى آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنِى عَمِّى مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ السَّائِبِ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ أَنَّ رُكَانَةَ بْنَ عَبْدِ يَزِيدَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ فَأَخْبَرَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بِذَلِكَ وَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلاَّ وَاحِدَةً. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « آللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلاَّ وَاحِدَةً ». فَقَالَ رُكَانَةُ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلاَّ وَاحِدَةً. فَرَدَّهَا إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَطَلَّقَهَا الثَّانِيَةَ فِى زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَالثَّالِثَةَ فِى زَمَانِ عُثْمَانَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ.
3913 ۔ نافع بن عجیر بیان کرتے ہیں : حضرت رکانہ بن یزید نے اپنی بیوی ، سہیمہ ، کو طلاق بتہ دیدی اہوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں بتایا انھوں نے عرض کی یارسول اللہ میں نے اپنی بیوی ، سہیمہ کو طلاق بتہ دیدی ہے اللہ کی قسم میں نے اس کے ذریعے صرف ایک طلاق دینے کا ارادہ کیا تھا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت رکانہ (رض) سے دریافت کیا :
اللہ کی قسم ! کیا تم نے صرف ایک ہی طلاق مراد لی تھی ؟ حضرت رکانہ (رض) نے عرض کی اللہ کی قسم میں نے صرف ایک ہی طلاق مراد لی تھی ، تو نبی نے اس خاتون کو واپس بھجوادیا تھا۔
حضرت رکانہ (رض) نے اس خاتون کو دوسری طلاق حضرت عمر اور تیسری طلاق حضرت عثمان (رض) کے عہد خلافت میں دی تھی۔
امام داؤد کہتے ہیں ، یہ حدیث صحیح ہے۔

3914

3914 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ النَّسَائِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِدْرِيسَ حَدَّثَنِى عَمِّى مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ عَنِ ابْنِ السَّائِبِ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُجَيْرٍ عَنْ رُكَانَةَ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا.
3914 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

3915

3915 - قُرِئَ عَلَى أَبِى الْقَاسِمِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ ح وَقُرِئَ عَلِى أَبِى الْقَاسِمِ أَيْضًا وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِىُّ وَشَيْبَانُ قَالاَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَلِىِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْبَتَّةَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا أَرَدْتَ بِهَا ». قَالَ وَاحِدَةً . فَقَالَ « آللَّهِ ». قَالَ فَقَالَ آللَّهِ. فَقَالَ « هُوَ عَلَى مَا أَرَدْتَ ». غَيْرَ أَنَّ أَبَا نَصْرٍ لَمْ يَقُلِ ابْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ .
3915 ۔ عبداللہ بن علی اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد مبارک میں اپنی بیوی کو طلاق بتہ دیدی۔ نبی کریم نے ان سے دریافت کیا : تم نے اس کے ذریعے کیا مراد لیا تھا ؟ انھوں نے عرض کی : ایک (طلاق) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا اللہ تعالیٰ کی قسم : انھوں نے عرض کی : اللہ کی قسم ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ تمہاری مراد کے مطابق (واقع شمار ) ہوگی۔
اس روایت میں ابونصر نامی راوی نے لفظ، ابن یزید بن رکانہ، نقل نہیں کیا۔ ابن مبارک نے زبیر بن سعید کے حوالے سے یہ روایت ، مرسل، طور پر نقل کی ہے۔

3916

3916 - أَرْسَلَهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ. حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَلِىِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ قَالَ كَانَ جَدِّى رُكَانَةُ بْنُ عَبْدِ يَزِيدَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى الْبَتَّةَ فَقَالَ « مَا أَرَدْتَ ». قَالَ وَاحِدَةً . قَالَ « آللَّهِ ». قَالَ آللَّهِ. قَالَ « فَهِىَ وَاحِدَةٌ ». خَالَفَهُ إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ .
3916 ۔ عبداللہ بن علی بیان کرتے ہیں : میرے دادا حضرت رکانہ بن عبد یزید (رض) نے اپنی اہلیہ کو طلاق بتہ دیدی، وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی : میں نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دیدی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : (ان الفاظ کے ذریعے) تم نے کیا مراد لیا تھا ؟ انھوں نے عرض کی : میں نے ایک طلاق مراد لی تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا ا للہ کی قسم ! انھوں نے عرض کی : اللہ کی قسم ! نبی کریم نے فرمایا : پھر یہ ایک (طلاق شمار) ہوگی۔
اسحاق بن اسرائیل نے اس کے برخلاف روایت نقل کی ہے۔ (جودرج ذیل ہے) ۔

3917

3917 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنِى الزُّبَيْرُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ السَّائِبِ عَنْ جَدِّهِ رُكَانَةَ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ « مَا أَرَدْتَ بِذَلِكَ ». قَالَ وَاحِدَةً قَالَ « آللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلاَّ وَاحِدَةً ». قَالَ آللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلاَّ وَاحِدَةً. قَالَ فَهِىَ وَاحِدَةٌ.
3917 ۔ عبداللہ بن علی اپنے دادا حضرت رکانہ بن عبد یزید (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : انھوں نے اپنی اہلیہ کو طلاق بتہ دیدی، پھر وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کے سامنے یہ بات ذکر کی ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا اللہ کی قسم ! تم نے صرف ایک طلاق مراد لی تھی ؟ انھوں نے عرض کی : اللہ کی قسم ، میں نے صرف ایک طلاق مراد لی تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر وہ ایک طلاق شمار ہوگی۔

3918

3918 - حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ عَلِىِّ بْنِ الدُّولاَبِىِّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ مَالِكٍ اللَّخْمِىِّ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا مُعَاذُ مَا خَلَقَ اللَّهُ شَيْئًا عَلَى وَجْهِ الأَرْضِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنَ الْعِتَاقِ وَلاَ خَلَقَ اللَّهُ شَيْئًا عَلَى وَجْهِ الأَرْضِ أَبْغَضَ إِلَيْهِ مِنَ الطَّلاَقِ فَإِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِمَمْلُوكِهِ أَنْتَ حُرٌّ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَهُوَ حُرٌّ وَلاَ اسْتِثْنَاءَ لَهُ وَإِذَا قَالَ الرَّجُلُ لاِمْرَأَتِهِ أَنْتِ طَالِقٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَلَهُ اسْتِثْنَاؤُهُ وَلاَ طَلاَقَ عَلَيْهِ ».
3918 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا اے معاذاللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر کوئی ایسی چیز پیدا نہیں کی جو اس کے نزدیک غلام آزاد کرنے سے زیادہ پسندیدہ ہو اور اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر کوئی ایسی چیز پیدا نہیں کی جو اس کے نزدیک طلاق سے زیادہ ناپسندیدہ ہو، تو جب کوئی شخص اپنے مملوک سے یہ کہے اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تم آزاد ہو تو وہ غلام آزاد شمار ہوگا، اور قائل کو استثناء کا حق حاصل نہیں ہوگا، اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے یہ کہے اگر اللہ نے چاہا تو تمہیں طلاق ہے ، تو اس شخص کو استثناء کا حق حاصل ہوگا اور طلاق واقع نہیں ہوگی۔

3919

3919 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ. قَالَ حُمَيْدٌ قَالَ لِى يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَأَىُّ حَدِيثٍ لَوْ كَانَ حُمَيْدُ بْنُ مَالِكٍ اللَّخْمِىُّ مَعْرُوفًا. قُلْتُ هُوَ جَدِّى. قَالَ يَزِيدُ سَرَرْتَنِى سَرَرْتَنِى الآنَ صَارَ حَدِيثًا .
3919 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ۔
حمید بیان کرتے ہیں ، یزید بن ہارون نے مجھ سے کہا : یہ کتنی عمدہ حدیث ہوتی اگر اس کے راوی حمید بن مالک لخمی معروف ہوتے تو میں نے کہا : وہ میرے دادا ہیں ، تویزید نے کہا تم نے مجھے خوش کردیا ہے ، تم نے مجھے خوش کردیا ہے۔ اب یہ حدیث (مستند ) ہوگئی ہے۔

3920

3920 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سِنِينَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَالِكٍ اللَّخْمِىُّ حَدَّثَنَا مَكْحُولٌ عَنْ مَالِكِ بْنِ يُخَامِرَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا أَحَلَّ اللَّهُ شَيْئًا أَبْغَضَ إِلَيْهِ مِنَ الطَّلاَقِ فَمَنْ طَلَّقَ وَاسْتَثْنَى فَلَهُ ثُنْيَاهُ ».
3920 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ نے ایسی کسی چیز کو حلال قرار نہیں دیا، جو اس کے نزدیک طلاق سے زیادہ ناپسندیدہ ہوتوجوشخص طلاق دیتے ہوئے استثناء کرلے، اسے استثناء کا حق حاصل ہوگا۔

3921

3921 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الْحُلْوَانِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ قَرِينٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِى ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِىِّ قَالَ قَالَ لِى عَمٌّ لِى اعْمَلْ لِى عَمَلاً حَتَّى أُزَوِّجَكَ ابْنَتِى. فَقُلْتُ إِنْ تُزَوِّجْنِيهَا فَهِىَ طَالِقٌ ثَلاَثًا ثُمَّ بَدَا لِى أَنْ أَتَزَوَّجَهَا فَأَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لِى « تَزَوَّجْهَا فَإِنَّهُ لاَ طَلاَقَ إِلاَّ بَعْدَ نِكَاحٍ ». فَتَزَوَّجْتُهَا فَوَلَدَتْ لِى سَعْدًا وَسَعِيدًا.
3921 ۔ حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) بیان کرتے ہیں : میرے چچا نے مجھ سے کہا : تم میرے لیے کام کاج کرو تاکہ میں اپنی بیٹی کی شادی تمہارے ساتھ کردوں میں نے کہا، اگر آپ میری شادی اس کے ساتھ کی تو اسے تین طلاقیں ہیں۔ پھر بعد میں مجھے مناسب محسوس ہوا کہ میں اس خاتون کے ساتھ شادی کرلوں۔ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ سے (اس بارے میں) دریافت کیا : تو آپ نے مجھے فرمایا، تم اس عورت کے ساتھ شادی کرلو۔ کیونکہ طلاق، نکاح کے بعد ہی دی جاسکتی ہے۔ تو میں نے اس عورت کے ساتھ شادی کرلی۔ تو میرے ہاں سعد اور سعید پیدا ہوئے۔

3922

3922 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ بَعَثَنِى عَدِىُّ بْنُ عَدِىٍّ الْكِنْدِىُّ إِلَى صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ أَسْأَلُهَا عَنْ أَشْيَاءَ كَانَتْ تَرْوِيهَا عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ فَقَالَتْ حَدَّثَتْنِى عَائِشَةُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ عِتَاقَ وَلاَ طَلاَقَ فِى إِغْلاَقٍ » .
3922 ۔ محمد بن عبید بیان کرتے ہیں : عدی بن عدی کندی نے مجھے صفیہ بنت شیبہ کے پاس بھیجا تاکہ میں ان سے ان روایات کے بارے میں دریافت کروں، جو وہ خاتون سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے حوالے سے نقل کرتی ہے، تو اس خاتون نے بتایا، سیدہ عائشہ صدیقہ نے مجھے یہ بات بیان کی ہے انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے :
'' زبردستی (کے ذریعے) عتاق (غلام آزاد کرنا) یہ طلاق واقع نہیں ہوتے۔

3923

3923- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْجَوْزِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ مَرْدَوَيْهِ حَدَّثَنَا قَزَعَةُ بْنُ سُوَيْدٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاقَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ جَمِيعًا عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ طَلاَقَ وَلاَ عِتَاقَ فِى إِغْلاَقٍ »
3923 ۔ سیدہ عائشہ صڈیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں :
'' زبردستی (کے ذریعے) عتاق (غلام آزاد کرنا) یہ طلاق واقع نہیں ہوتے۔ ''

3924

3924 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ الطِّهْرَانِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنِى عَمِّى وَهْبُ بْنُ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ الطَّلاَقُ عَلَى أَرْبَعَةِ وُجُوهٍ وَجْهَانِ حَلاَلٌ وَوَجْهَانِ حَرَامٌ فَأَمَّا اللَّذَانِ هُمَا حَلاَلٌ فَأَنْ يُطَلِّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ طَاهِرًا مِنْ غَيْرِ جِمَاعٍ أَوْ يُطَلِّقَهَا حَامِلاً مُسْتَبِينًا حَمْلُهَا وَأَمَّا اللَّذَانِ هُمَا حَرَامٌ فَأَنْ يُطَلِّقَهَا حَائِضًا أَوْ يُطَلِّقَهَا عِنْدَ الْجِمَاعِ لاَ يَدْرِى أَشْتَمَلَ الرَّحِمُ عَلَى وَلَدٍ أَمْ لاَ لَفْظُ مُحَمَّدِ بْنُ يَحْيَى.
3924 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں : طلاق کے چار طریقے ہیں ان میں سے دوطریقے حلال ہیں، اور دوطریقے حرام ہیں، جہاں تک دو حلال طریقوں کا تعلق ہے ، تو وہ یہ کہ آدمی اپنی بیوی کو اس کے طہر کے عالم میں، اس کے ساتھ صحبت کیے بغیر طلاق دے یا وہ اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دے جب وہ عورت حاملہ ہو اور اس کا حمل واضح ہو، جہاں تک ان دوطریقوں کا تعلق ہے ، جو حرام ہیں تو وہ یہ کہ آدمی اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران طلاق دیدے، یا اس کے ساتھ صحبت کرنے کے بعد اسے طلاق دیدے ، جس میں یہ پتہ نہ چل سکے (اس صحبت کے نتیجے میں) حمل قرار پایا ہے یا نہیں ؟۔

3925

3925 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَجَّاجِ الْمَهْرِىُّ عَنْ مُوسَى بْنِ أَيُّوبَ الْغَافِقِىِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- يَشْكُو أَنَّ مَوْلاَهُ زَوَّجَهُ وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ امْرَأَتِهِ فَحَمِدَ اللَّهَ تَعَالَى وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ « مَا بَالُ أَقْوَامٍ يُزَوِّجُونَ عَبِيدَهُمْ إِمَاءَهُمْ ثُمَّ يُرِيدُونَ أَنْ يُفَرِّقُوا بَيْنَهُمْ أَلاَ إِنَّمَا يَمْلِكُ الطَّلاَقَ مَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ ».
3925 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ شکایت کی اس کے آقا نے اس کی شادی کروائی اور اب وہ آقایہ چاہتا ہے : اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان علیحدگی کروادے۔ نبی کریم نے اللہ کی حمدوثنا بیان کی : پھر آپ نے (خطبہ دیتے ہوئے) ارشاد فرمایا : لوگوں کو کیا ہوگیا، وہ پہلے اپنے غلاموں کی شادیاں اپنی کینزوں سے کروا دیتے ہیں اور پھر وہ ان کے درمیان علیحدگی کروانا چاہتے ہیں خبردار ! طلاق دینے کا اختیار اس کو ہونا ہے جو پنڈلی کو پکڑتا ہے۔

3926

3926 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ مَمْلُوكًا أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ نَحْوَهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّمَا الطَّلاَقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ ». لَمْ يَذْكُرِ ابْنَ عَبَّاسٍ.
3926 ۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں : ایک غلام نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : طلاق دینے کا حق اسے ہے جو پنڈلی پکڑتا ہے ۔
راوی نے (اس کی سند میں) حضرت ابن عباس کا ذکر نہیں کیا۔

3927

3927 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ عِيسَى الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ الصَّدَفِىُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهِبٍ عَنْ عِصْمَةَ بْنِ مَالِكٍ قَالَ جَاءَ مَمْلُوكٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنَّ مَوْلاَىَ زَوَّجَنِى وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنِى وَبَيْنَ امْرَأَتِى قَالَ فَصَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمِنْبَرَ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا الطَّلاَقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ »
3927 ۔ حضرت عصمہ بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ایک غلام نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی ، میرے آقا نے پہلے میری شادی کروائی اب وہ میرے اور میری بیوی کے درمیان علیحدگی کروانا چاہتا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں : تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پرچڑھے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو طلاق دینے کا حق اسے ہے جو پنڈلی پکڑتا ہے۔

3928

3928 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ ح وَأَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرٍ اللَّبَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الأَحْمَسِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبِيبٍ الْمُسْلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِيسَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طَلاَقُ الأَمَةِ اثْنَتَانِ وَعِدَّتُهَا حَيْضَتَانِ ».
3928 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کنیز (کو دی جانے والی ) طلاقیں دو ہوں گی اور اس کی عدت دوحیض ہوگی۔

3929

3929 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبِيبٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ. تَفَرَّدَ بِهِ عُمَرُ بْنُ شَبِيبٍ مَرْفُوعًا وَكَانَ ضَعِيفًا وَالصَّحِيحُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ . وَرَوَاهُ سَالِمٌ وَنَافِعٌ عَنْهُ مِنْ قَوْلِهِ .
3929 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ، عمر بن شیب اس روایت کو، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل کرنے میں منفرد ہے۔ یہ راوی ضعیف ہے ، حضرت ابن عمر (رض) سے مستند طور پر یہی منقول ہے ، جو سالم اور نافع نے اس روایت کو حضرت ابن عمر (رض) کے اپنے قول کے طور پر نقل کیا ہے۔

3930

3930 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَقُولُ فِى الْعَبْدِ تَكُونُ تَحْتَهُ الْحُرَّةُ أَوِ الْحُرِّ تَكُونُ تَحْتَهُ الأَمَةُ أَيُّهُمَا رَقَّ نَقَصَ الطَّلاَقُ بِرِقِّهِ وَالْعِدَّةُ بِالنِّسَاءِ.
3930 ۔ سالم بیان کرتے ہیں : جو شخص غلام ہو اور اس کی بیوی آزاد عورت ہو، یامرد آزاد ہو اور اس کی بیوی کنیز ہو تومیاں بیوی میں سے جو بھی مملوک ہو توطلاق میں اس مملوکیت کی وجہ سے کمی آجائے گی ، البتہ عدت میں عورت کی حیثیت کا اعتبار کیا جائے گا۔

3931

3931 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ وَنَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَقُولُ طَلاَقُ الْعَبْدِ الْحُرَّةَ تَطْلِيقَتَانِ وَعِدَّتُهَا ثَلاَثَةُ قُرُوءٍ وَطَلاَقُ الْحُرِّ الأَمَةَ تَطْلِيقَتَانِ وَعِدَّتُهَا عِدَّةُ الأَمَةِ حَيْضَتَانِ.
3931 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : غلام (شوہر) آزاد (بیوی) کو دوطلاقیں دے سکتا ہے اور عورت کی عدت تین قروء ہوگی۔ آزاد (شوہر) کنیز بیوی کو دوطلاقیں دے سکتا ہے اور اس عورت کی عدت، کنیز کی عدت یعنی دوحیض ہوگی۔

3932

3932 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِى عِيسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ سُفْيَانَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِذَا كَانَتِ الْحُرَّةُ تَحْتَ الْمَمْلُوكِ فَطَلاَقُهَا تَطْلِيقَتَانِ وَعِدَّتُهَا ثَلاَثُ حِيَضٍ وَإِذَا كَانَتِ الْمَمْلُوكَةُ تَحْتَ الْحُرِّ فَطَلاَقُهَا تَطْلِيقَتَانِ وَالْعِدَّةُ عَلَى النِّسَاءِ.
3932 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی آزاد عورت کسی غلام کی بیوی ہو، تو عورت کو دوطلاقیں دی جاسکتی ہیں ، اور اس کی عدت تین حیض ہوگی اور جب کوئی کنیز کسی آزاد شخص کی بیوی ہوتوا سے دوطلاقیں دی جاسکتی ہیں اور اس کی عدت خاتون کی حیثیت کے اعتبار سے (یعنی کنیز کے طور پر دوحیض) ہوگی۔

3933

3933 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِذَا طَلَّقَ الْعَبْدُ امْرَأَتَهُ ثِنْتَيْنِ فَقَدْ حُرِّمَتْ عَلَيْهِ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ حُرَّةً كَانَتْ أَوْ أَمَةً عِدَّةُ الْحُرَّةِ ثَلاَثُ حِيَضٍ وَعِدَّةُ الأَمَةِ حَيْضَتَانِ.
3933 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : جب غلام اپنی بیوی کو دوطلاقیں دیدے تو وہ عورت اس پر حرام ہوجاتی ہے۔ جب تک وہ دوسری شادی کرکے (بیوہ یا مطلقہ نہ ہوجائے) خواہ عورت آزاد ہو یا کنیز ہو، تاہم آزاد عورت کی عدت تین حیض جبکہ کنیز کی عدت دوحیض ہوگی۔

3934

3934 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِى الأَمَةِ تَكُونُ تَحْتَ الْحُرِّ تَبِينُ بِتَطْلِيقَتَيْنِ وَتَعْتَدُّ حَيْضَتَيْنِ وَإِذَا كَانَتِ الْحُرَّةُ تَحْتَ الْعَبْدِ بَانَتْ بِتَطْلِيقَتَيْنِ وَتَعْتَدُّ ثَلاَثَ حِيَضٍ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَغَيْرُهُمَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفٌ وَهَذَا هُوَ الصَّوَابُ. وَحَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى عَنْ عَطِيَّةَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مُنْكَرٌ غَيْرُ ثَابِتٍ مِنْ وَجْهَيْنِ أَحَدُهُمَا أَنَّ عَطِيَّةَ ضَعِيفٌ وَسَالِمٌ وَنَافِعٌ أَثْبَتُ مِنْهُ وَأَصَحُّ رِوَايَةً. وَالْوَجْهُ الآخَرُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ شَبِيبٍ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ لاَ يُحْتَجُّ بِرِوَايَتِهِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
3934 ۔ حضرت ابن عمر (رض) ، ایسی کنیز جو کسی آزاد شخص کی بیوی ہو اس کے بارے میں یہ فرماتے ہیں : وہ دوطلاقوں کے ذریعے بائنہ ہوجائے گی ، اور دوحیض عدت بسر کرے گی، اور جب کوئی آزاد عورت کسی غلام کی بیوی ہو تو وہ دوطلاقوں کے ذریعے بائنہ ہوجائے گی اور تین حیض تک عدت گزارے گی۔
یہ روایت دیگرراویوں نے بھی ، موقوف، روایت کے طور پر نقل کی ہے اور یہی درست ہے کہ ایکا ورسند کے ساتھ یہ روایت مرفوع حدیث کے طور پر نقل کی گئی ہے یہ روایت منکر ہے اور دوحوالوں سے ثابت نہیں ہے۔ ایک یہ کہ عطیہ نامی راوی ضعیف ہے ، جبکہ سالم اور نافع زیادہ ثبت اور صحیح روایت نقل کرنے والے ہں۔ دوسراپہلو یہ ہے عمرو بن شیب ، ضعیف الحدیث، ہے اس کی نقل کردہ روایت سے استدلال نہیں کیا جاسکتا باقی اللہ بہترجانتا ہے۔

3935

3935 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ الْمُقَدَّمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنِى الْمُثَنَّى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- (وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ) لِلْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا أَوْ لِلْمُتَوَفَّى عَنْهَا قَالَ « هِىَ لِلْمُطَلَّقَةِ وَالْمُتَوَفَّى عَنْهَا ».
3935 ۔ حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عرض کی : (ارشاد باری تعالیٰ ہے ):
'' اور حاملہ عورتوں کی عدت (کا اختتام) یہ ہے کہ وہ حمل کو جنم دیدیں ''۔
یہ حکم تین طلاق یافتہ عورت کے لیے ہے ؟ یابیوہ کے لیے ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ طلاق یافتہ کے لیے بھی ہے اور بیوہ کے لیے بھی ہے۔

3936

3936 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ يُوسُفَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْمُقَوِّمُ حَدَّثَنَا صُغْدِى بْنُ سِنَانٍ عَنْ مُظَاهِرِ بْنِ أَسْلَمَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طَلاَقُ الْعَبْدِ اثْنَتَانِ وَلاَ تَحِلُّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ وَقَرْءُ الأَمَةِ حَيْضَتَانِ وَتَتَزَوَّجُ الْحُرَّةُ عَلَى الأَمَةِ وَلاَ تَتَزَوَّجُ الأَمَةُ عَلَى الْحُرَّةِ ».
3936 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : غلام کی دی ہوئی طلاقیں دوہوں گی اور پھر وہ عورت اس کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک دوسری شادی کرکے (بیوہ ی اطلاق یافتہ) نہیں ہوجاتی ، اور کنیز کی عدت دوحیض ہوگی ، کنیز پر آزاد عورت کے ساتھ شادی کی جاسکتی ہے ، لیکن آزاد عورت پر کنیز کے ساتھ شادی نہیں کی جاسکتی۔

3937

3937 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ مُظَاهِرٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طَلاَقُ الأَمَةِ تَطْلِيقَتَانِ وَقَرْؤُهَا حَيْضَتَانِ ». قَالَ أَبُو عَاصِمٍ فَلَقِيتُ مُظَاهِرًا فَحَدَّثَنِى عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تُطَلَّقُ الأَمَةُ تَطْلِيقَتَيْنِ وَتَعْتَدُّ حَيْضَتَيْنِ ». قَالَ فَقُلْتُ لَهُ حَدِّثْنِى بِهِ كَمَا حَدَّثْتَ ابْنَ جُرَيْجٍ - قَالَ - فَحَدَّثَنِى كَمَا حَدَّثَهُ .
3937 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں :
'' کنیز کو دوطلاقیں دی جاسکتی ہیں اور اس کی عدت دوحیض ہوگی۔ ایک اور سند کے ساتھ یہ منقول ہے سیدہ عائشہ فرماتی ہیں ، کنیز کو دوطلاقیں دی جاسکتی اور اس کی عدت دوحیض ہوگی۔

3938

3938 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَاصِمٍ يَقُولُ لَيْسَ بِالْبَصْرَةِ حَدِيثٌ أَنْكَرَ مِنْ حَدِيثِ مُظَاهِرٍ هَذَا.قَالَ لَنَا النَّيْسَابُورِىُّ وَالصَّحِيحُ عَنِ الْقَاسِمِ خِلاَفُ هَذَا.
3938 ۔ ابوعاصم کہتے ہیں : بصرہ میں ، مظاہر کی نقل کردہ اس روایت سے ، زیادہ ، منکر روایت کوئی نہیں ہے۔ ابوبکر نیشابوری کہتے ہیں قاسم سے مستند طور پر اس کے برخلاف منقول ہے۔

3939

3939 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِى اللَّيْثُ حَدَّثَنِى هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِى زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ قَالَ سُئِلَ الْقَاسِمُ عَنِ الأَمَةِ كَمْ تُطَلَّقُ قَالَ طَلاَقُهَا اثْنَتَانِ وَعِدَّتُهَا حَيْضَتَانِ . قَالَ فَقِيلَ لَهُ أَبَلَغَكَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى هَذَا قَالَ لاَ.
3939 ۔ زید بن اسلم بیان کرتے ہیں : قاسم سے کنیز کے بارے میں دریافت کیا گیا اسے کتنی طلاقیں دی جاسکتی ہیں ؟ انھوں نے فرمایا اسے دوطلاقیں دی جاسکتی ہیں اور اس کی عدت دوحیض ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : ان سے دریافت کیا گیا کیا اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی حدیث آپ تک پہنچی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی نہیں۔

3940

3940 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ سُئِلَ الْقَاسِمُ عَنْ عِدَّةِ الأَمَةِ فَقَالَ النَّاسُ يَقُولُونَ حَيْضَتَانِ وَإِنَّا لاَ نَعْلَمُ ذَلِكَ فِى كِتَابِ اللَّهِ وَلاَ فِى سُنَّةِ نَبِيِّهِ -صلى الله عليه وسلم- . وَكَذَلِكَ رَوَاهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْقَاسِمِ وَسَالِمٍ قَالاَ لَيْسَ هَذَا فِى كِتَابِ اللَّهِ وَلاَ فِى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَلَكِنْ عَمِلَ بِهِ الْمُسْلِمُونَ.
3940 ۔ زید بن اسلم بیان کرتے ہیں : قاسم سے کنیز کی عدت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا، لوگ کہتے ہیں یہ دوحیض ہوگی، ہمیں اس بارے میں علم نہیں ہے۔ (راوی کو شک ہے یاشاید یہ الفاظ ہیں) ہمیں یہ حکم اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی سنت میں نہیں ملتا ہے۔
ابن وہب نے اپنی سند کے ساتھ قاسم اور سالم کا یہی قول نقل کیا ہے یہ حکم اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی سنت میں نہیں ہے تاہم مسلمان اس پر عمل کرتے ہیں۔

3941

3941 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِىُّ قَالَ كَتَبَ إِلَىَّ يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ عُمَرَ رضى الله عنه قَالَ الْحَرَامُ يَمِينٌ يُكَفِّرُهَا . قَالَ هِشَامٌ وَكَتَبَ إِلَىَّ يَحْيَى عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِى الْحَرَامِ يَمِينٌ يُكَفِّرُهَا وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِى رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ يَعْنِى أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ حَرَّمَ جَارِيَتَهُ فَقَالَ اللَّهُ (لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ) إِلَى قَوْلِهِ (قَدْ فَرَضَ اللَّهُ لَكُمْ تَحِلَّةَ أَيْمَانِكُمْ) فَكَفَّرَ يَمِينَهُ وَصَيَّرَ الْحَرَامَ يَمِينًا.
3941 ۔ عکرمہ ، حضرت عمر (رض) کا یہ قول نقل کرتے ہیں : بیوی کے لیے ) لفظ حرام، کا استعمال کرنا (طلاق نہیں) بلکہ قسم ہے جس کا کفارہ ادا کرنا ہوگا۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) لفظ حرام استعمال کرنے کے بارے میں فرماتے ہیں یہ قسم ہے جس کا کفارہ ادا کیا جائے گا حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں تمہارے لیے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سیرت میں بہترین نمونہ ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی کنیز کو حرام قرار دیا تھا، اللہ نے ارشاد فرمایا :
'' تم اسے کیوں حرام قرار دیتے ہو جس کو اللہ نے تمہارے لیے حلال قرار دیا ہے :'' یہ آیت یہاں تک ہے، قد فرض اللہ لکم۔
تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی قسم کا کفارہ ادا کیا اور آپ نے لفظ، حرام، استعمال کرنے کو قسم قرار دیا ۔

3942

3942 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ الصُّورِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ أَنَّ يَعْلَى أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِذَا حَرَّمَ الرَّجُلُ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ فَإِنَّمَا هِىَ يَمِينٌ يُكَفِّرُهَا . وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ (لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِى رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ)
3942 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنی بیوی کو اپنے لیے حرام قرار دیدے تو یہ قسم شمار ہوگی اور وہ شخص قسم کا کفارہ ادا کرے گا۔
حضرت ابنع باس (رض) نے فرمایا تمہارے لیے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سیرت میں بہترین نمونہ ہے۔

3943

3943 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِى عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ أَنَّ يَعْلَى بْنَ حَكِيمٍ حَدَّثَهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ فِى الْحَرَامِ كَفَّارَةُ يَمِينٍ ثُمَّ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ (لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِى رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ)
3943 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : لفظ، حرام، استعمال کرنے پر قسم کا کفارہ ادا کرنا پڑے گا۔ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا تمہارے لیے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سیرت میں بہترین نمونہ ہے۔

3944

3944 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَرَّرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ جَعَلَ الْحَرَامَ يَمِينًا. ابْنُ مُحَرَّرٍ ضَعِيفٌ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ هَكَذَا غَيْرُهُ.
3944 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ، حضرت عمر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لفظ، حرام، استعمال کرنے کو قسم قرار دیا تھا۔

3945

3945 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ وَعَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فِى الْحَرَامِ يَمِينٌ يُكَفَّرُ. وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ مُحَرَّرٍ.
3945 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : لفظ ، حرام، استعمال کرنا قسم ہے جس کا کفارہ ادا کیا جائے گا۔

3946

3946 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنِى إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنِى أَبُو النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَلِىِّ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِأُمِّ وَلَدِهِ مَارِيَةَ فِى بَيْتِ حَفْصَةَ فَوَجَدَتْهُ حَفْصَةُ مَعَهَا فَقَالَتْ لَهُ تُدْخِلُهَا بَيْتِى مَا صَنَعْتَ بِى هَذَا مِنْ بَيْنِ نِسَائِكَ إِلاَّ مِنْ هَوَانِى عَلَيْكَ . فَقَالَ لَهَا « لاَ تَذْكُرِى هَذَا لِعَائِشَةَ فَهِىَ عَلَىَّ حَرَامٌ إِنْ قَرَبْتُهَا ». قَالَتْ حَفْصَةُ فَكَيْفَ تَحْرُمُ عَلَيْكَ وَهِىَ جَارِيَتُكَ فَحَلَفَ لَهَا لاَ يَقْرَبُهَا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- لِحَفَصَةَ « لاَ تَذْكُرِيهِ لأَحَدٍ ». فَذَكَرَتْهُ لِعَائِشَةَ فَآلَى لاَ يَدْخُلُ عَلَى نِسَائِهِ شَهْرًا فَاعْتَزَلَهُنَّ تِسْعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى (لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ) الآيَةَ. قَالَ وَالْحَدِيثُ طَوِيلٌ.
3946 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) حضرت عمر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ، ام ولد، سیدہ ماریہ قبطیہ ، (رض) کو ساتھ لے کر سیدہ حفصہ (رض) کے گھر میں آئے ، جب سیدہ حفصہ (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ اس خاتون کو دیکھا تو انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا : آپ اسے میرے گھر کے اندر لے آئے ہیں ؟ آپ نے اپنی دیگر ازواج کو چھوڑ کر میرے ساتھ ایسا اس لیے کیا ہے ، کیونکہ " آپ کے نزدیک میری کوئی حیثیت نہیں ہے۔ نبی کریم نے فرمایا تم عائشہ کے سامنے اس کا ذکر نہیں کرنا، یہ (کنیز) میرے لیے حرام ہے جو میں اس کے قریب جاؤں۔ تو نبی کریم نے یہ حلف اٹھایا کہ آپ اس (کنیز) کے قریب نہیں جائیں گے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اس بات کا تذکرہ کسی سے نہیں کرنا، لیکن سیدہ حفصہ نے سیدہ عائشہ (رض) سے اس کا ذکر کردیاتو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اپنی ازواج) سے ایلاء کیا کہ آپ ایک ماہ تک اپنی ازواج کے پاس تشریف نہیں لے جائیں گے آپ نے 29 دن تک اپنی ازواج سے علیحدگی اختیار کیے رکھی پھر اللہ نے یہ آیت نازل کی : تم اس چیز کو کیوں حرام قرار دیتے ہو جو اللہ نے تمہارے لیے حلال قرار دی ہے۔
راوی کہتے ہیں اس کے بعد طویل حدیث ہے۔

3947

3947 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِ أَبِى عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَجَدَتْ حَفْصَةُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَعَ أُمِّ إِبْرَاهِيمَ فِى يَوْمِ عَائِشَةَ فَقَالَتْ لأُخْبِرَنَّهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هِىَ عَلَىَّ حَرَامٌ إِنْ قَرَبْتُهَا ». فَأَخْبَرَتْ عَائِشَةَ بِذَلِكَ فَأَعْلَمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَسُولَهُ ذَلِكَ فَعَرَّفَ حَفْصَةَ بَعْضَ مَا قَالَتْ قَالَتْ لَهُ مَنْ أَخْبَرَكَ قَالَ (نَبَّأَنِىَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ) فَآلَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ (إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ) الآيَةَ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُ عُمَرَ مَنِ اللَّتَانِ تَظَاهَرَتَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ حَفْصَةُ وَعَائِشَةُ.
3947 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : سیدہ حفصہ (رض) نے سیدہ عائشہ کے مخصوص دن میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ام ابراہیم (یعنی سیدہ ماریہ قبطیہ (رض)) کے ساتھ پایا تو یہ کہا : میں (سیدہ عائشہ کو) اس بارے میں ضرور بتاؤں گی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ (یعنی ام ابراہیم) میرے لیے حرام ہے کہ میں اس کے قریب جاؤں۔
سیدہ حفصہ (رض) نے سیدہ عائشہ کو اس بارے میں بتادیا تو اللہ نے اپنے رسول کو اس بارے میں بتادیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ حفصہ کو ان کی بات کے میں بتایا تو انھوں نے دریافت کیا آپ کو کس نے بتایا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مجھے علم اور خبر رکھنے والی ذات نے اطلاع دی ہے ۔
پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ماہ کے لیے اپنی ازواج کے ساتھ ایلاء کرلیا۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ۔
'' اگر تم دونوں اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرلو (تو یہ مناسب ہوگا) کیونکہ تم دونوں کے دل ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ ''
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عمر (رض) سے دریافت کیا، وہ دوخواتین کون تھیں، جنہوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے (اس فعل کے حوالے سے) ایک دوسرے کا ساتھ دیا تھا ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا عائشہ اور حفصہ۔

3948

3948 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ خُرَيْقٍ عَنْ عَطَاءٍ - فِى رَجُلٍ قَالَ لاِمْرَأَتِهِ أَنْتِ عَلَىَّ حَرَامٌ أَوْ أَنْتِ طَالِقٌ الْبَتَّةَ أَوْ أَنْتِ طَالِقٌ طَلاَقَ حَرَجٍ - قَالَ أَمَّا قَوْلُهُ أَنْتِ عَلَىَّ حَرَامٌ فَيَمِينٌ يُكَفِّرُهَا وَأَمَّا قَوْلُهُ الْبَتَّةَ وَطَلاَقَ حَرَجٍ فَيُدَيَّنُ.
3948 ۔ عطاء فرماتے ہیں : جو شخص اپنی بیوی سے یہ کہے : تم مجھ پر حرام ہو، تمہیں طلاق بتہ ہے ، تمہیں حرج والی طلاق ہے عطاء کہتے ہیں : جہاں تک اس کے یہ کہنے کا تعلق ہے ، تم مجھ پر حرام ہو، تو یہ قسم ہے ، جس کا وہ شخص کفارہ ادا کرے گا، (یہ طلاق نہیں ہے) جہاں تک لفظ ، طلاق بتہ ، ی اطلاق حرج، استعمال کرنے کا تعلق ہے ، تو اس بارے میں اس کی نیت کا اعتبار ہوگا۔

3949

3949 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ سَالِمٍ الأَفْطَسِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ أَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنِّى جَعَلْتُ امْرَأَتِى عَلَىَّ حَرَامًا فَقَالَ كَذَبْتَ لَيْسَتْ عَلَيْكَ حَرَامًا ثُمَّ تَلاَ (يَا أَيُّهَا النَّبِىُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ) عَلَيْكَ أَغْلَظُ الْكَفَّارَاتِ عِتْقُ رَقَبَةٍ.
3949 ۔ حضرت ابن عباس (رض) کے بارے میں منقول ہے ایک شخص ان کے پاس آیا اور بولا میں نے اپنی بیوی کو اپنے پر حرام قرار دیا ہے۔ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا تم نے غلط کہا ہے وہ تم پر حرام نہیں ہوئی پھر انھوں نے یہ آیت تلاوت کی :
'' اے نبی ! تم اس چیز کو کیوں حرام قرار دیتے ہو، جو اللہ نے تمہارے لیے حلال قرار دی ہے ''
(پھر حضرت ابن عباس نے فرمایا ) تم پر سب سے زیادہ سخت کفارہ عائد ہوگا یعنی غلام آزاد کرنا۔

3950

3950 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ صَالِحٍ الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ غُرَابٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ الأَنْصَارِىِّ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّ أَبِيهِ رَافِعِ بْنِ سِنَانٍ أَنَّهُ أَسْلَمَ وَأَبَتِ امْرَأَتُهُ أَنْ تُسْلِمَ وَكَانَ لَهُ مِنْهَا ابْنَةٌ شَبِيهَةٌ بِالْفَطِيمِ فَخَاصَمَهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « ضَعَاهَا بَيْنَكُمَا ثُمَّ ادْعُوَاهَا ». فَفَعَلاَ فَمَالَتْ إِلَى أُمِّهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اللَّهُمَّ اهْدِهَا ». فَمَالَتْ إِلَى أَبِيهَا فَأَخَذَهَا.
3950 ۔ حضرت رافع بن سنان (رض) کے بارے میں منقول ہے انھوں نے اسلام قبول کیا لیکن ان کی اہلیہ نے اسلام قبول کرنے سے انکار کردیا، ان کی ایک چھوٹی بچی تھی ، جو دودھ چھڑانے کی عمر تک پہنچ چکی تھی، وہ دونوں اپنا مقدمہ لے کر نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے تم اپنے درمیان رکھو، اور پھر تم دونوں اسے بلاؤ، انھوں نے ایساہی کیا، تو وہ بچی اپنی والدہ کی طرف مائل ہوئی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی ، اے اللہ اسے ہدایت نصیب کر، تو وہ بچی اپنے والد کی طرف مائل ہوگئی، تو حضرت رافع (رض) نے اسے حاصل کرلیا۔

3951

3951 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ الطِّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِى أَبِى أَنَّ جَدَّهُ رَافِعَ بْنَ سِنَانٍ أَسْلَمَ وَأَبَتِ امْرَأَتُهُ أَنْ تُسْلِمَ وَكَانَ بَيْنَهُمَا جَارِيَةٌ تُدْعَى عُمَيْرَةُ فَطَلَبَتِ ابْنَتَهَا فَمَنَعَهَا ذَلِكَ فَأَتَيَا النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اقْعُدِى هَا هُنَا ». وَقَالَ لَهُ « اقْعُدْ هَا هُنَا ». ثُمَّ قَالَ « ادْعُوَاهَا ». فَدَعَوَاهَا فَمَالَتْ نَحْوَ أُمِّهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اللَّهُمَّ اهْدِهَا ». فَمَالَتْ نَحْوَ أَبِيهَا فَأَخَذَهَا فَذَهَبَ بِهَا.
3951 ۔ حضرت رافع بن سنان (رض) کے بارے میں منقول ہے انھوں نے اسلام قبول کرلیا، ان کی بیوی نے اسلام قبول کرنے سے انکار کردیا، ان دونوں کی ایک بیٹی تھی ، جس کا نام عمیرہ تھا، اس عورت نے اس بچی کا مطالبہ کیا تو حضرت رافع (رض) نے انکار کردیا، وہ دونوں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون سے فرمایا تم یہاں بیٹھ جاؤ، آپ نے حضرت رافع سے فرمایا تم یہاں بیٹھ جاؤ، پھر آپ نے فرمایا اب تم دونوں اس بچی کو بلاؤ، ان دونوں نے بلایا وہ بچی اپنی والدہ کی طرف مائل ہونے لگی، تو نبی کریم نے دعا کی، اے اللہ اسے ہدایت عطا کر، تو وہ بچی اپنے والد کی طرف مائل ہوگئی، تو انھوں نے اسے حاصل کرلیا، اور اپنے ساتھ لے گئے۔

3952

3952 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّ أَبَا الصَّهْبَاءِ جَاءَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ هَاتِ مِنْ هُنَيَّاتِكَ وَمِنْ صَدْرِكَ وَمِمَّا جَمَعْتَ. قَالَ فَقَالَ لَهُ أَبُو الصَّهْبَاءِ هَلْ عَلِمْتَ أَنَّ الثَّلاَثَةَ كَانَتْ تُرَدُّ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى الْوَاحِدَةِ قَالَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ نَعَمْ قَدْ كَانَتِ الثَّلاَثَةُ تُرَدُّ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلاَفَةِ عُمَرَ إِلَى الْوَاحِدَةِ فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ تَتَايَعَ النَّاسُ فِى الطَّلاَقِ فَأَمْضَاهُنَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضى الله عنه ثَلاَثًا.
3952 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : ابوصہباء حضرت ابن عباس (رض) کے پاس آیا، تو حضرت ابن عباس (رض) نے اس سے فرمایا، اپناموقف (یا سوال) اور جو کچھ تمہارے ذہن میں ہے اور جو کچھ تم نے اکٹھا کیا ہے اسے پیش کرو۔ توابوصہباء نے ان سے کہا : کیا آپ جانتے ہیں ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں تین طلاقیں ایک شمار ہوتی تھیں، تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے جواب دیا جی ہاں۔ نبی کریم کے زمانہ ، حضرت ابوبکر (رض) کے عہد خلافت اور حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں تین طلاقیں ایک ہی شمار ہوتی تھیں ، لیکن جب حضرت عمر (رض) کے عہد میں طلاق کے مقدمات زیادہ آنے لگے تو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے انھیں تین قرار دینا (شروع کردیا) ۔

3953

3953 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا أَبُو الصَّلْتِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ الذَّارِعُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « يَا مُعَاذُ مَنْ طَلَّقَ لِلْبِدْعَةِ وَاحِدَةً أَوِ اثْنَتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا أَلْزَمْنَاهُ بِدْعَتَهُ ».
3953 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے :
اے معاذ ! جو شخص بدعت (یعنی خلاف سنت) طریقے سے اپنی بیوی کو ایک ، دو، یا تین طلاقیں دے گا، ہم اس کی بدعت کو اس پر لازم کردیں گے۔

3954

3954 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا مُعَاذُ مَنْ طَلَّقَ لِلْبِدْعَةِ أَلْزَمْنَاهُ بِدْعَتَهُ ».
3954 ۔ حضرت معاذ بن جبل (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے معاذ ! جو شخص بدعت طریقے سے اپنی بیوی کو ایک دویاتین طلاقیں دے گا، ہم اس کی بدعت کو اس پر لازم کردیں گے۔

3955

3955 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرٍ اللَّبَّانُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ بْنِ نَذِيرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ مَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا فَقَدْ بَانَتْ مِنْهُ وَعَصَى رَبَّهُ وَخَالَفَ السُّنَّةَ.
3955 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے بیان کرتے ہیں : جو شخص اپنی بیوی کو اس کے حیض کے دوران تین طلاقیں دیدے تو وہ عورت اس سے بائنہ ہوجائے گی ، تاہم اس شخص نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی اور سنت کی خلاف ورزی کی۔

3956

3956 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ وَعُثْمَانُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِثْلَهُ.
3956 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

3957

3957 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ كَامِلٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ الْخَزَّازُ عَنْ عَائِذِ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ قَالَ سَأَلْتُ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا فَقَالَ بَانَتْ مِنْهُ وَلاَ تَحِلُّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَقُلْتُ لَهُ أُفْتِى النَّاسَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ.
3957 ۔ ابان بن تغلب بیان کرتے ہیں : میں نے امام جعفر صادق سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا : جو اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدیتا ہے امام جعفر صادق نے فرمایا وہ عورت اس شخص سے بائنہ ہوجائے گی اور اس کے لیے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک دوسری شادی کرکے (بیوہ یا مطلقہ نہیں ہوجاتی) میں نے ان سے دریافت کیا کیا میں لوگوں کو اس کے مطابق فتوی دیدوں ؟ تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔

3958

3958 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وُهَيْبٍ الْغَزِّىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى السَّرِىِّ حَدَّثَنَا رَوَّادٌ عَنْ عَبَّادِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ الْخُلْعَ تَطْلِيقَةً بَائِنَةً.
3958 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خلع کو ایک بائنہ طلاق قرار دیا تھا۔

3959

3959 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَرْوَانَ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَازِمٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَزِيدَ الْبَصْرِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْهُ فَأَمَرَهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ تَعْتَدَّ بِحَيْضَةٍ.
3959 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ نے ان سے خلع لے لیا تھا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون کو یہ ہدایت کی کہ وہ ایک حیض عد گزارے۔

3960

3960 - وَأَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتٍ. مِثْلَهُ وَلَمْ يَذْكُرِ ابْنَ عَبَّاسٍ.
3960 ۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں : ثابت کی اہلیہ (اس کے بعدحسب سابق حدیث ہے ) انھوں نے (اس کی سند میں) حضرت ابن عباس (رض) کا ذکر کیا ہے۔

3961

3961 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَالْعَبَّاسُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ كَانَ الطَّلاَقُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَسَنَتَيْنِ مِنْ خِلاَفَةِ عُمَرَ الثَّلاَثَةُ وَاحِدَةٌ فَقَالَ عُمَرُ إِنَّ النَّاسَ قَدِ اسْتَعْجَلُوا فِى أَمْرٍ كَانَتْ لَهُمْ فِيهِ أَنَاةٌ فَلَوْ أَمْضَيْنَاهُ عَلَيْهِمْ فَأَمْضَاهُ عَلَيْهِمْ.
3961 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس حضرت ابوبکر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دو سالوں میں ، تین (طلاقیں) ایک ہی شمار ہوتی تھیں۔
حضرت عمر (رض) نے فرمایا : لوگوں کو جس بارے میں سہولت دی گئی تھی انھوں نے اس معاملے میں جلد بازی کرنا شروع کردی ہے اگر ہم ان (تین طلاقوں کو تین کی صورت میں) جاری رہنے دیں (تویہی مناسب ہوگا) تو حضرت عمر (رض) نے (تین طلاقوں کو تین کی شکل میں) جاری رہنے دیا۔

3962

3962 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَيْدٍ الْمِصِّيصِىُّ قَالَ سَمِعْتُ حَجَّاجَ بْنَ مُحَمَّدٍ يَقُولُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا الصَّهْبَاءِ قَالَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَتَعْلَمُ أَنَّمَا كَانَتِ الثَّلاَثُ تُجْعَلُ وَاحِدَةً عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَثَلاَثًا مِنْ إِمَارَةِ عُمَرَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ نَعَمْ.
3962 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : ابوصہباء نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے کہا : کیا آپ یہ بات جانتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حضرت ابوبکر (رض) کے عہد خلافت میں اور حضرت عمر (رض) کے زمانہ کے (ابتدائی) تین سالوں میں تین (طلاقیں ) ایک ہی شمار ہوتی تھیں۔ حضرت ابن عباس (رض) نے جواب دیا جی ہاں۔

3963

3963 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْزُوقٍ وَيَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا الصَّهْبَاءِ سَأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ نَشَدْتُكَ بِاللَّهِ هَلْ تَعْلَمُ أَنَّ الثَّلاَثَ كَانَتْ تُرَدُّ إِلَى الْوَاحِدَةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلاَفَةِ عُمَرَ قَالَ نَعَمْ.
3963 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : ابوصہباء نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے سوال کیا، میں آپ کو اللہ کا واسطہ دے کر دریافت کرتا ہوں کیا آپ یہ بات جانتے ہیں ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں تین (طلاقیں) ایک شمار ہوتی تھیں، تو حضرت ابن عباس (رض) نے جواب دیا جی ہاں۔

3964

3964 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا الصَّهْبَاءِ قَالَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَتَعْلَمُ أَنَّمَا كَانَتِ الثَّلاَثُ تُجْعَلُ وَاحِدَةً عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَثَلاَثًا مِنْ إِمَارَةِ عُمَرَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ نَعَمْ .
3964 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں : ابوصہباء نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے سوال کیا، میں آپ کو اللہ کا واسطہ دے کر دریافت کرتا ہوں کیا آپ یہ بات جانتے ہیں ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں تین (طلاقیں) ایک شمار ہوتی تھیں، تو حضرت ابن عباس (رض) نے جواب دیا جی ہاں۔

3965

3965 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْجَوْزَاءِ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَتَعْلَمُ أَنَّ الثَّلاَثَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كُنَّ يُرْدَدْنَ إِلَى وَاحِدَةٍ وَصَدْرًا مِنْ إِمَارَةِ عُمَرَ قَالَ نَعَمْ.
3965 ۔ ابن ابوملیکہ بیان کرتے ہیں : ابوجوزاء نے حضرت ابن عباس (رض) سے کہا : کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں (حضرت ابوبکر کے عہد خلافت میں ) اور حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں تین طلاقیں ایک شمار ہوتی تھیں ، تو (ابن عباس (رض) نے ) جواب دیا جی ہاں۔

3966

3966 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ كَامِلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُؤَمَّلِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ سَأَلَ أَبُو الْجَوْزَاءِ ابْنَ عَبَّاسٍ هَلْ عَلِمْتَ أَنَّ الثَّلاَثَ كَانَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَبِى بَكْرٍ وَعُمَرَ تُرَدُّ إِلَى الْوَاحِدَةِ قَالَ نَعَمْ. عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُؤَمَّلِ ضَعِيفٌ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ غَيْرُهُ.
3966 ۔ ابن ابوملیکہ بیان کرتے ہ یں : ابوجوزاء نے حضرت ابن عباس (رض) سے کہا : کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں (حضرت ابوبکر کے عہد خلافت میں ) اور حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں تین طلاقیں ایک شمار ہوتی تھیں ، تو (ابن عباس (رض) نے ) جواب دیا جی ہاں۔

3967

3967 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ يَوْمًا فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبَّاسٍ إِنِّى طَلَّقْتُ امْرَأَتِى ثَلاَثًا فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَصَيْتَ رَبَّكَ وَحُرِّمَتْ عَلَيْكَ امْرَأَتُكَ وَلَمْ تَتَّقِ اللَّهَ فَيَجْعَلَ لَكِ مَخْرَجًا يُطَلِّقُ فَيَتَحَمَّقُ ثُمَّ يَقُولُ يَا أَبَا عَبَّاسٍ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى (يَا أَيُّهَا النَّبِىُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ ) فِى قُبُلِ عِدَّتِهِنَّ. قَالَ وَأَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى يَزِيدَ أَنَّهُ كَانَ فِى الْمَجْلِسِ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَمِعَ مِنْهُ مَا حَدَّثَ بِهِ مُجَاهِدٌ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ.
3967 ۔ مجاہد بیان کرتے ہیں : ایک دن میں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ایک شخص ان کے پاس آیا اور بولااے ابوعباس میں نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدی ہیں ؟ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا تم نے اپنے پروردگار کی نافرمانی کی اور تمہاری بیوی تمہارے لیے حرام ہوگئی تم اللہ سے ڈرتے نہیں ورنہ اس نے تمہارے لیے کوئی گنجائش بنادینی تھی تم نے طلاق دیتے وقت حماقت کا مظاہرہ کیا اور اب تم کہتے ہو اے ابوعباس۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
'' اے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت (کے حساب سے) دو یعنی ان کی عدت سے پہلے دو۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3968

3968 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا. ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ.
3968 ۔ مجاہد بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے حضرت ابن عباس سے سوال کیا اس نے کہا : اس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدی ہیں، (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔

3969

3969 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الْقَلاَنِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ.
3969 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3970

3970 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَلِىٍّ فِى الإِيلاَءِ قَالَ يُوقَفُ بَعْدَ الأَرْبَعَةِ فَإِمَّا أَنْ يَفِىءَ وَإِمَّا أَنْ يُطَلِّقَ.وَعَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَلِىٍّ قَالَ يُوقَفُ بَعْدَ الأَرْبَعَةِ فَإِمَّا أَنْ يَفِىءَ وَإِمَّا أَنْ يُطَلِّقَ .
3970 ۔ حضرت علی (رض) ، ایلاء، کے بارے میں فرماتے ہیں : چار ماہ کے بعد یہ (مرد کی مرضی پر) موقوف ہوگا یا تو وہ رجوع کرلے ی اطلاق دیدے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3971

3971 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ اثْنَىْ عَشَرَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الرَّجُلِ يُولِى فَقَالُوا لَيْسَ عَلَيْهِ شَىْءٌ حَتَّى يُمْضِىَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ فَيُوقَفُ فَإِنْ فَاءَ وَإِلاَّ طَلَّقَ.
3971 ۔ سہیل بن ابوصالح اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : میں نے 12 صحابہ کرام سے ایسے شخص کے بارے میں دریافتک یا جو ایلاء کرلیتا ہے ، تو ان حضرات نے یہی جواب دیا، اس پر اس وقت تک کوئی چیز عائد نہیں ہوگی، جب تک چار ماہ نہیں گزرجاتے پھر (مرد کی مرضی) پر موقوف ہوگا اگر وہ رجوع کرلے تو (ٹھیک) ورنہ طلاق دیدے۔

3972

3972 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ أَدْرَكْتُ بِضْعَةَ عَشَرَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كُلُّهُمْ يُوقِفُ الْمُولِىَ.
3972 ۔ سلیمان بن یسار بیان کرتے ہیں : میں نے دس صحابہ کرام (رض) کو پایا وہ سب ایلاء کرنے والے کی مرضی پر موقوف قرار دیتے ہیں۔

3973

3973 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّ عُثْمَانَ كَانَ يُوقِفُ الْمُولِىَ.قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الْقَاسِمِ أَنَّ عُثْمَانَ كَانَ لاَ يَرَى الإِيلاَءَ شَيْئًا وَإِنْ مَضَتِ الأَرْبَعَةُ الأَشْهُرِ حَتَّى يُوقَفَ .
3973 ۔ حضرت عثمان بن عفان (رض) ، ایلاء، میں کوئی چیز نہیں سمجھتے تھے (یعنی طلاق نہیں ہوتی) خواہ چار ماہ گزرجائیں (طلاق کا معاملہ مرد کی مرضی پر) موقوف ہوگا۔

3974

3974 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالاَ إِذَا مَضَتِ الأَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ فَهِىَ تَطْلِيقَةٌ .
3974 ۔ حضرت زید بن ثابت (رض) اور حضرت عثمان غنی (رض) فرماتے ہیں : جب چار ماہ گزرجائیں تو یہ ایک طلاق شمار ہوگی۔

3975

3975 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ أَخْبَرَنِى أَبِى حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنِى عَطَاءٌ الْخُرَاسَانِىُّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُثْمَانَ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُمَا كَانَا يَقُولاَنِ إِذَا مَضَتِ الأَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ فَهِىَ تَطْلِيقَةٌ بَائِنَةٌ.
3975 ۔ حضرت عثمان غنی (رض) اور حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : جب چار ماہ گزرجائیں یہ ایک طلاق شمار ہوگی۔

3976

3976 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الْمَيْمُونِىُّ قَالَ ذَكَرْتُ لأَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدِيثَ عَطَاءٍ الْخُرَاسَانِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ عُثْمَانَ فَقَالَ لا أَدْرِى مَا هُوَ قَدْ رُوِىَ عَنْ عُثْمَانَ خِلاَفُهُ. قِيلَ لَهُ مَنْ رَوَاهُ قَالَ حَبِيبُ بْنُ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ عُثْمَانَ يُوقَفُ.
3976 ۔ میمونی بیان کرتے ہیں میں نے امام احمد بن حنبل کے سامنے عطاء خراسانی کی ابوسلمہ کے حوالے سے ، حضرت عثمان (رض) سے نقل کردہ رواتی کا ذکر کیا، تو انھوں نے فرمایا مجھے معلوم نہیں یہ کیا ہے ؟ حضرت عثمان (رض) کے حوالے سے اس کے برخلاف نقل کیا گیا ہے۔
ان سے دریافت کیا گیا : کس نے اسے نقل کیا ہے ؟ انھوں نے جو ابد یا حبیب بن ابوثابت نے طاؤس کے حوالے سے حضرت عثمان (رض) کی یہ رائے نقل کی ہے ایلا کرنے والے کی مرضی پر موقوف ہوگا۔

3977

3977 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَحِمَهُ اللَّهُ كَانَ يَقُولُ إِذَا مَضَتْ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ فَهِىَ تَطْلِيقَةٌ وَهُوَ أَمْلَكُ بِرَدِّهَا مَا دَامَتْ فِى عِدَّتِهَا.
3977 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں :(ایلاء میں) جب چار ماہ گزرجائیں تو یہ ایک طلاق شمار ہوگی اور جب تک عورت کی عدت پوری نہیں ہوتی مرد کو اس سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔

3978

3978 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ قُلْتُ لِسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِذَا مَضَتْ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ فَهِىَ وَاحِدَةٌ بَائِنَةٌ وَلاَ عِدَّةَ عَلَيْهَا وَتَزَوَّجُ إِنْ شَاءَتْ قَالَ نَعَمْ.
3978 ۔ ایوب بیان کرتے ہیں : میں نے سعید بن جبیر سے دریافت کیا : کیا حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ فرماتے تھے :
جب چار ماہ گزرجائیں تو یہ ایک بائنہ طلاق شمار ہوگی اور عورت پر عدت لازم نہیں ہوگی، اگر وہ چاہے تو (فورا بعد دوسری) شادی کرسکتی ہے ، توسعید نے جواب دیاجی ہاں۔

3979

3979 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا ادَّعَتِ الْمَرْأَةُ طَلاَقَ زَوْجِهَا فَجَاءَتْ عَلَى ذَلِكَ بِشَاهِدِ عَدْلٍ اسْتُحْلِفَ زَوْجُهَا فَإِنْ حَلَفَ بَطَلَتْ شَهَادَةُ الشَّاهِدِ وَإِنْ نَكَلَ فَنُكُولُهُ بِمَنْزِلَةِ شَاهِدٍ آخَرَ وَجَازَ طَلاَقُهُ ».
3979 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب عورت یہ دعوی کرے کہ اس کے شوہر نے اسے طلاق دیدی ہے اور وہ اس پر ایک عادل گواہ بھی پیش کردے تو شوہر سے حلف لیا جائے گا اگر وہ حلف اٹھالیتا ہے توگواہ کی گواہی کالعدم قرار دی جائے گی اور اگر وہ (حلف اٹھانے سے ) انکار کردیتا ہے تو اس کا انکار دوسرے گواہ کا قائم مقام ہوگا اور طلاق جائز (یعنی واقع) شمار ہوگی۔

3980

3980 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ عَنِ الرَّجُلِ يُطَلِّقُ امْرَأَتَهُ فَيَبُتُّهَا ثُمَّ يَمُوتُ فِى عِدَّتِهَا فَقَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ طَلَّقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ امْرَأَتَهُ تُمَاضُرَ بِنْتَ الأَصْبَغِ الْكَلْبِىِّ ثُمَّ مَاتَ وَهِىَ فِى عِدَّتِهَا فَوَرَّثَهَا عُثْمَانُ.
3980 ۔ عبداللہ بن ابوملیکہ بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو اپنی بیوی کو طلاق بائنہ دیدیتا ہے پھر اس عورت کی عدت کے دوران ہی اسی شخص کا انتقال ہوجاتا ہے ۔
تو حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) نے بتایا : حضرت عبدالرحمن بن عوف نے اپنی اہلیہ تماضر بنت اصبغ کلبی کو طلاق دیدی پھر اس خاتون کی عدت کے دوران ہی حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کا انتقال ہوگیا، تو حضرت عثمان (رض) نے اس خاتون کو وارث قرار دیا تھا۔

3981

3981 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ الْمُسْتَامِ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ لَقِيتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ وَهُوَ مُقْبِلٌ مِنْ قُعَيْقِعَانَ عَلَى بِرْذَوْنٍ فَقُلْتُ كَيْفَ تَرَى فِى رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا قَالَ أَمَّا عُثْمَانُ فَوَرَّثَهَا.
3981 ۔ ابن ابوملیکہ کہتے ہیں : میری ملاقات حضرت عبداللہ بن زبیر سے ہوئی وہ اس وقت قعیقعان سے خچر پر سوار ہو کرآ ہے تھے میں نے دریافت کیا ایسے شخص کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟ جو اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دے تو انھوں نے فرمایا حضرت عثمان (رض) نے ایسی عورت کو وارث قرا ر دیا ہے۔

3982

3982 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو شُرَحْبِيلَ عِيسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَرَّثَ تُمَاضُرَ بِنْتَ الأَصْبَغِ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَكَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ طَلَّقَهَا وَهِىَ آخِرُ طَلاَقِهَا فِى مَرَضِهِ.
3982 ۔ طلحہ بن عبداللہ بیان کرتے ہیں : حضرت عثمان (رض) نے تماضر بنت اصبغ کو حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کا وارث قرار دیا تھا، حالانکہ حضرت عبدالرحمن (رض) نے اس خاتون کو طلاق دیدی تھی ، انھوں نے اپنی بیماری کے دوران اسے طلاق دی تھی۔

3983

3983 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ الْوَلِيدِ أَبُو سُلَيْمَانَ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ وَجَدُوا فِى كِتَابِ عُمَرَ إِذَا مَا عَبَثَ طَلَّقَ عَنْهُ وَلِيُّهُ يَعْنِى الْمَجْنُونَ.
3983 ۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں : لوگوں نے حضرت عمر (رض) کے مکتوب میں یہ بات پائی ۔ جب کوئی عبث کرے تو اس کا ولی اس کی طرف سے طلاق دیدے۔ ان کی مراد یہ تھی کہ جب کوئی پاگل ہوا جائے۔

3984

3984 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ وَجَدْنَا فِى كِتَابِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو إِذَا عَبَثَ الْمَجْنُونُ بِامْرَأَتِهِ طَلَّقَ عَنْهُ وَلِيُّهُ.
3984 ۔ عمرو بن شعیب بیان کرتے ہیں : ہم نے حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کے مکتوب میں یہ بات پائی ہے۔
'' جب پاگل اپنی بیوی کے ساتھ عبث (حرکت کرنے لگے) تو اس کا ولی اس کی طرف سے طلاق دیدے ''۔

3985

3985 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ وَجَدْنَا فِى كِتَابِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِذَا عَبَثَ الْمَعْتُوهُ بِامْرَأَتِهِ أُمِرَ وَلِيُّهُ أَنْ يُطَلِّقَ.تَابَعَهُ أَبُو حُذَيْفَةَ عَنْ سُفْيَانَ مِثْلَهُ.
3985 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی پاگل اپنی بیوی کے ساتھ عبث حرکت کرے تو اس کے ولی کو یہ حکم دیا جائے گا کہ وہ طلاق دیدے۔

3986

3986 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سَلْمَانُ بْنُ تَوْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَيْفَةَ ح وَأَخْبَرَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ أَبَقَتْ أَمَةٌ لِبَعْضِ الْعَرَبِ فَوَقَعَتْ بِوَادِى الْقُرَى فَانْتَهَتْ إِلَى الْحَىِّ الَّذِى أَبَقَتْ فِيهِمْ فَتَزَوَّجَهَا رَجُلٌ مِنْ بَنِى عُذْرَةَ فَنَثَرَتْ لَهُ ذَا بَطْنِهَا ثُمَّ عَثَرَ عَلَيْهَا سَيِّدُهَا بَعْدُ فَاسْتَاقَهَا وَوَلَدَهَا فَقَضَى عُمَرُ لِلْعُذْرِىِّ بِغُرَرِ وَلَدِهِ الْغُرَّةُ لِكُلِّ وَصِيفٍ وَصِيفٌ وَلِكُلِّ وَصِيفَةٍ وَصِيفَةٌ وَجَعَلَ ثَمَنَ الْغُرَّةِ إِذَا لَمْ تُوجَدْ عَلَى أَهْلِ الْقُرَى سِتِّينَ دِينَارًا أَوْ سَبْعَمِائَةِ دِرْهَمٍ وَعَلَى أَهْلِ الْبَادِيَةِ سِتَّ فَرَائِضَ .
3986 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : کسی عرب کی کنیز مفرور ہوگئی، وہ وادی قری پہنچ گئی وہ اس قبیلے تک پہنچ گئی ، جن سے بھاگی تھی، بنوعذرہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اس کے ساتھ شادی کرلی، اس کے ہاں بہت سے بچے پیدا ہوئے ۔ پھر اس کنیز کا آقا اس تک پہنچ گیا، اس نے اس کنیز اور اس کے بچوں کو اپنی تحویل میں لیناچاہا تو حضرت عمر (رض) نے اس مقدمہ میں یہ فیصلہ دیا ۔ عذرہ قبیلے سے تعلق رکھنے والاشخص اپنی اولاد کے عوض میں تاوان کے طور پر غلام (یاکنیز) ادا کرے لڑکے کے بدلے میں غلام اور لڑکی کے بدلے میں کنیز اداکرے گا، اگر یہ دستیاب نہ ہوں شہر کے رہنے والے ایک غلام کے عوض میں 60 دینار یا 700 درہم ادا کریں گے اور دیہاتیوں پرچھ فرائض عائد ہوں گے۔

3987

3987 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ فِى الْحَرَامِ يَمِينٌ تُكَفَّرُ.
3987 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) حرام (قرار دینے) کے بارے میں فرماتی ہیں یہ قسم ہے جس کا کفارہ دینا ہوگا۔

3988

3988 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا ابْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا السَّهْمِىُّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَعَطَاءٍ وَطَاوُسٍ وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ وَسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُمْ قَالُوا فِى الْحَرَامِ يَمِينٌ تُكَفَّرُ .
3988 ۔ سعید بن مسیب ، عطاء، طاؤس، سلیمان بن یسار ، اور سعید بن جبیر فرماتے ہیں : حرام (قرار دینا) قسم ہے جس کا کفارہ ادا کیا جائے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔