HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

13. نکاح کا بیان

سنن الدارقطني

3456

3457 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنِى يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النِّكَاحَ كَانَ فِى الْجَاهِلِيَّةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَنْحَاءٍ فَنِكَاحُ النَّاسِ الْيَوْمَ يَخْطُبُ الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ ابْنَتَهُ فَيُصْدِقُهَا ثُمَّ يَنْكِحُهَا قَالَتْ وَنِكَاحٌ آخَرُ كَانَ الرَّجُلُ يَقُولُ لاِمْرَأَتِهِ إِذَا طَهُرَتْ مِنْ طَلْقَتِهَا أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَبْضِعِى مِنْهُ وَاعْتَزَلَهَا زَوْجُهَا لاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَسْتَبِينَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَبْضِعُ مِنْهُ فَإِذَا تَبَيَّنَ حَمْلُهَا أَصَابَهَا زَوْجُهَا إِذَا أَحَبَّ وَإِنَّمَا يَصْنَعُ ذَلِكَ رَغْبَةً فِى نَجَابَةِ الْوَلَدِ فَكَانَ هَذَا النِّكَاحُ يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِبْضَاعِ قَالَتْ وَنِكَاحٌ آخَرُ يَجْتَمِعُ الرَّهْطُ دُونَ الْعَشَرَةِ فَيَدْخُلُونَ عَلَى الْمَرْأَةِ كُلُّهُمْ يُصِيبُهَا فَإِذَا حَمَلَتْ وَوَضَعَتْ وَمَرَّتْ لَيَالِى بَعْدَ أَنْ تَضَعَ حَمْلَهَا أَرْسَلَتْ إِلَيْهِمْ فَلَمْ يَسْتَطِعْ رَجُلٌ مِنْهُمْ أَنْ يَمْتَنِعَ حَتَّى يَجْتَمِعُوا عِنْدَهَا فَتَقُولُ لَهُمْ قَدْ عَرَفْتُمُ الَّذِى كَانَ مِنْ أَمْرِكُمْ وَقَدْ وَلَدَتْهُ وَهُوَ ابْنُكَ يَا فُلاَنُ فَتُسَمِّى مَنْ أَحَبَّتْ مِنْهُمْ بِاسْمِهِ فَيَلْحَقُ بِهِ وَلَدُهَا لاَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَمْتَنِعَ مِنْهُ الرَّجُلُ وَنِكَاحٌ رَابِعٌ يَجْتَمِعُ النَّاسُ الْكَثِيرُ فَيَدْخُلُونَ عَلَى الْمَرْأَةِ لاَ تَمْتَنِعُ مِمَّنْ جَاءَهَا وَهُنَّ الْبَغَايَا وَكُنَّ يَنْصِبْنَ عَلَى أَبْوَابِهِنَّ رَايَاتٍ تَكُنَّ عَلَمًا فَمَنْ أَرَادَهُنَّ دَخَلَ عَلَيْهِنَّ فَإِذَا حَمَلَتْ إِحْدَاهُنَّ فَوَضَعَتْ حَمْلَهَا جُمِعُوا لَهَا وَدَعَوُا الْقَافَةَ لَهُمْ ثُمَّ أَلْحَقُوا وَلَدَهَا بِالَّذِى يَرَوْنَ فَالْتَاطَهُ وَدَعَاهُ ابْنَهُ لاَ يَمْتَنِعُ مِنْ ذَلِكَ فَلَمَّا بَعَثَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَقِّ هَدَمَ نِكَاحَ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ كُلَّهُ إِلاَّ نِكَاحَ أَهْلِ الإِسْلاَمِ الْيَوْمَ.
3457 ۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : زمانہ جاہلیت میں نکاح چار طریقے سے ہوتے تھے ، ایک نکاح کا طریقہ وہ تھا جو آج کل لوگوں میں رائج ہے ، آدمی کسی دوسرے شخص کی بیٹی کے لیے نکاح کا پیغام بھیجتا تھا اور اس کو مہر دیتا ہے اور اس کے ساتھ نکاح کرلیتا ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نکاح کا دوسرا طریقہ یہ تھا کوئی شخص اپنی بیوی سے جب وہ اس شخص سے طلاق لینے کے بعد پاک ہوجاتی تھی یہ کہتا تھا تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو اور اس کے ساتھ صحبت کرلو ، وہ شخص اس دوران اپنی بیوی سے الگ رہتا تھا، اور اس کے بیوی کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہیں کرتا تھا جب تک اس دوسرے شخص سے اس عورت کا حمل ظاہر نہ ہوجاتا تھا، جس کے ساتھ اس عورت نے صحبت کی تھی ، جب عورت کا حمل ظاہرہوجاتاتو اس کا اصل شوہر اس کے ساتھ صحبت کرلیتا۔ اگر اسے اس کی خواہش ہوتی وہ شخص اس لیے کرتا تھا تاکہ اس کی اولاد کسی بڑے خاندان کے فرد کا نطفہ ہو، اس نکاح کو ، نکاح استبضاع، کا نام دیاجاتا تھا۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : نکاح کا تیسرا طریقہ یہ تھا کہ کچھ لوگ اکٹھتے ہوئے ان کی تعداد دس سے کم ہوتی وہ سب کسی عورت کے پاس جاتے اور وہ سب اس کے ساتھ صحبت کرتے پھر وہ حاملہ ہوجاتی اور آخر کار بچے کو جنم دیتی بچے کو جنم دینے کے کچھ دن بعد وہ ان سب کو بلواتی ان سب میں سے کوئی بھی شخص آنے سے انکار نہیں کرسکتا تھا، جب وہ لوگ اس عورت کے پاس اکٹھتے ہوتے تو وہ عورت ان سے کہتی، تم لوگ جانتے ہو کہ تم نے کیا کیا تھا ؟ میں نے ایک بچے کو جنم دیا ہے ، اے فلاں ! یہ تمہارا بیٹا ہے ، وہ عورت ان افراد میں سے جس کا چاہتی اس شخص کا نام لیتی، تو اس کے بچے کا نسب اس شخص کے ساتھ لاحق کردیاجاتا وہ شخص اب اس بچے کا انکار نہیں کرسکتا تھا۔
چوتھا طریقہ یہ تھا کہ بہت سے لوگ اکٹھے ہو کر کسی عورت کے پاس جاتے وہ عورت اپنے ہاں آنے والے کسی شخص ک روک نہیں سکتی تھی، یہ جسم فروش عورتیں ہوا کرتی تھیں، انھوں نے اپنے دروازوں پر مخصوص جھنڈے لگائے ہوئے ہوتے تھے جوان (کے پیشے ) کا علامتی نشان ہوتا تھا، جو شخص ان کے ہاں جانا چاہتا وہ چلاجاتا، جب ان میں سے کوئی ایک عورت حاملہ ہوتی اور بچے کو جنم دیتی تو سب لوگوں کو اس کے پاس اکٹھاکیاجاتا پھر کسی قیافہ شناس کو بلایاجاتا وہ اس عورت کے بچے کو اس شخص کے ساتھ لاحق کردیتا، جس کے ساتھ وہ بچہ مشابہت رکھتا ، پھر لوگ اس بچے کو اس شخص کے بیٹے کے طور پر بلاتے اور وہ شخص اس سے انکار نہیں کرسکتا تھا۔

3457

3458 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ أَخْبَرَنِى ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النِّكَاحَ كَانَ فِى الْجَاهِلِيَّةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَنْحَاءٍ وَذَكَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَهُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ لَمْ يَرْوِهِ إِلاَّ ابْنُ وَهْبٍ . زَعَمُوا أَنَّ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ حِينَ حَدَّثَهُ بِهِ أَصْبَغُ بَرَكَ مِنَ الْفَرَحِ وَقَالَ أَصْبَغُ فِى حَدِيثِهِ أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَبْضِعِى مِنْهُ وَيَعْتَزِلُهَا زَوْجُهَا وَلاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَتَبَيَّنَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَبْضِعُ مِنْهُ فَإِذَا تَبَيَّنَ حَمْلُهَا أَصَابَهَا زَوْجُهَا إِذَا أَحَبَّ وَإِنَّمَا يَصْنَعُ ذَلِكَ رَغْبَةً فِى نَجَابَةِ الْوَلَدِ فَكَانَ هَذَا النِّكَاحُ يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِبْضَاعِ .قَالَ الصَّاغَانِىُّ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ أَصْبَغَ حَدَّثَنَاهُ عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ بِهَذَا الإِسْنَادِ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ أَرْسِلِى إِلَى فُلاَنٍ فَاسْتَرْضِعِى مِنْهُ وَاعْتَزَلَهَا زَوْجُهَا لاَ يَمَسُّهَا أَبَدًا حَتَّى يَسْتَبِينَ حَمْلُهَا مِنْ ذَلِكَ الرَّجُلِ الَّذِى تَسْتَرْضِعُ مِنْهُ وَكَانَ هَذَا يُسَمَّى نِكَاحَ الاِسْتِرْضَاعِ - قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَهَذَا الصَّوَابُ - وَقَالَ فَلَمَّا بَعَثَ اللَّهُ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَقِّ هَدَمَ نِكَاحَ الْجَاهِلِيَّةِ .
3458 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) زمانہ جاہلیت میں چار طرح کے نکاح ہوتے تھے (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے ) ۔
ایک روایت میں یہ الفاظ زائد ہیں : (شوہر اپنی بیوی سے یہ کہتا) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو پھر تم اس کے ساتھ صحبت کرلو اس دوران اس عورت کا شوہر اس سے الگ رہتا اور عورت کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہ کرتا جب تک اس شخص سے حمل ظاہر نہ ہوجاتا جس کے ساتھ عورت نے صحبت کی تھی ، جب عورت کا حمل ظاہر ہوجاتا تو شوہراس کے ساتھ صحبت کرلیتا اگر اسے اس کی خواہش ہوتی وہ ایسا اس لیے کرتا تھا تاکہ اس کی اولاد نجیب ہو، اس نکاح کو، نکاح استبضاع، کا نام دیا گیا تھا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اسمیں یہ الفاظ ہیں (شوہر بیوی سے کہتا : ) تم فلاں شخص کو پیغام بھیجو اور اس سے حاملہ ہوجاؤ، عورت کا شوہر عورت سے الگ رہتا اس وقت تک اس کے ساتھ صحبت نہ کرتا جب تک دوسرے شخص سے عورت کا حمل ظاہر نہ ہوجاتا اس نکاح کو، نکاح استرضاع، کا نام دیا گیا۔
محمد بن اسحاق بیان کرتے ہیں : یہ درست ہے۔ (اس میں یہ الفاظ بھی ہیں : ) جب اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا تو زمانہ جاہلیت کے نکاح (کے مختلف طریقوں ) کو ختم کردیا۔

3458

3459 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ الْبَدَلُ فِى الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ تَنْزِلُ لِى عَنِ امْرَأَتِكَ وَأَنْزِلُ لَكَ عَنِ امْرَأَتِى وَأَزِيدُكَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى (وَلاَ أَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ أَزْوَاجٍ وَلَوْ أَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ ) قَالَ فَدَخَلَ عُيَيْنَةُ بْنُ حِصْنٍ الْفَزَارِىُّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَعِنْدَهُ عَائِشَةُ فَدَخَلَ بِغَيْرِ إِذْنٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا عُيَيْنَةُ فَأَيْنَ الاِسْتِئْذَانُ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا اسْتَأْذَنْتُ عَلَى رَجُلٍ مِنْ مُضَرَ مُنْذُ أَدْرَكْتُ قَالَ مَنْ هَذِهِ الْحُمَيْرَاءُ الَّتِى إِلَى جَنْبِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَذِهِ عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ ». قَالَ أَفَلاَ أَنْزِلُ لَكَ عَنْ أَحْسَنِ الْخَلْقِ قَالَ « يَا عُيَيْنَةُ إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ ذَلِكَ ». قَالَ فَلَمَّا أَنْ خَرَجَ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هَذَا قَالَ « هَذَا أَحْمَقُ مُطَاعٌ وَإِنَّهُ عَلَى مَا تَرَيْنَ لَسَيِّدُ قَوْمِهِ ».
3459 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : زمانہ جاہلیت میں بدل یہ ہوتا تھا کہ کوئی شخص دوسرے سے کہتا، تم مجھے اپنی بیوی کے س اتھ صحبت کرنے دو میں تمہیں اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرنے دیتاہوں میں تمہیں مزید (فائدہ ) دوں گا، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : (ولاان تبدل بھن من ازواج ولواعجبک حسنھن) ۔
راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عیینہ بن حصن فزاری (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت سیدہ عائشہ (رض) کے ہاں موجود تھے ، عیینہ اجازت لیے بغیر اندر آگئے تو نبی کریم نے ان سے فرمایا : اے عیینہ ، تم نے اجازت کیوں نہیں لی ؟ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ جب سے میں بالغ ہوا میں نے مضر قبیلہ کے کسی فرد کے ہاں اندر داخل ہونے کی اجازت طلب نہیں کی، اس نے یہ بھی کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پہلو میں موجود یہ خوبصورت خاتون کون ہے ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ عائشہ ہے ، جو تمام اہل ایمان کی ماں ہے، اس نے کہا : کیا میں اس کی جگہ تبدیل کرکے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو زیادہ خوبصورت عورت نہ دوں ؟ نبی کریم نے فرمایا اے عیینہ ! اللہ تعالیٰ نے اس عمل کو حرام قرار دیا ہے ۔
راوی کہتے ہیں) جب وہ شخص چلا گیا تو سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے دریافت کیا یارسول اللہ ، یہ کون تھا ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ ایک احمق رہنما تھا، تم نے اس کی (جوذہنی حالت) دیکھی ہے اس کے باوجود یہ اپنی قوم کا سردار ہے۔

3459

3460 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ ».
3460 ۔ ابوبردہ اپنے والد کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

3460

3461 حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ عَنِ ابْنِ خُزَيْمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى يَقُولُ كَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ يُثْبِتُ حَدِيثَ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ وَقَالَ إِنَّمَا فَاتَنِى مَا فَاتَنِى مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ مَا فَاتَنِى اتِّكَالاً مِنِّى عَلَى حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ .
3461 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3461

3462 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْهَمَذَانِىُّ الْقَاضِى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَاهَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ السَّعْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ إِسْرَائِيلَ مِثْلَ قَوْلِ ابْنِ سِنَانٍ. قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ فَقِيلَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ شُعْبَةَ وَسُفْيَانَ يُوقِفَانِهِ عَلَى أَبِى بُرْدَةَ. فَقَالَ إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ أَحَبُّ إِلَىَّ مِنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ .
3462 ۔ عبدالرحمن ہمذانی نے اپنی سند کے حوالے سے اسے اسرائیل سے اس طرح نقل کیا ہے جیسے ابن سنان نے نقل کیا ہے۔
محمد بن مخلد کہتے ہیں : عبدالرحمن ہمذانی سے کہا گیا، شعبہ اور سفیان دونوں نے اسے ابوبردہ تک، موقوف، روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔ تو انھوں نے فرمایا : اسرایئل نے ابواسحاق کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے وہ میرے نزدیک سفیان اور شعبہ سے منقول روایت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔

3462

3463 حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَهْدِىٍّ أَبُو عَلِىٍّ حَدَّثَنَا صَالِحٌ جَزَرَةُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَدِينِىُّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِىٍّ يَقُولُ كَانَ إِسْرَائِيلُ يَحْفَظُ حَدِيثَ أَبِى إِسْحَاقَ كَمَا يَحْفَظُ سُورَةَ الْحَمْدِ. قَالَ صَالِحٌ إِسْرَائِيلُ أَتْقَنُ فِى أَبِى إِسْحَاقَ خَاصَّةً.
3463 ۔ دعلج بن احمر نے اپنی سند کے ہمراہ عبدالرحمن بن مہدی کا یہ فرمان نقل کیا ہے : اسرائیل کو ابواسحاق کی روایات اسی طرح یاد تھیں جس طرح انھیں سورة فاتحہ یاد تھی۔
صالح فرماتے ہیں : اسرائیل بطور خاص ابواسحاق کی روایات کو زیادہ محفوظ طور پر (نقل کرتے ہیں ) ۔

3463

3464 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْحَرَشِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ بْنِ أَبِى مُوسَى عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ ».
3464 ۔ ابوبردہ اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری (رض)) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

3464

3465 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنِى عَمِّى حَدَّثَنَا ابْنُ الأَصْبَهَانِىِّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشُهُودٍ وَمَهْرٍ إِلاَّ مَا كَانَ مِنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
3465 ۔ ابوسعید فرماتے ہیں : ولی ، گواہوں اور مہر کے بغیر نکاح درست نہیں ہوتا، البتہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (کا نکاح ان کے بغیر بھی ہوسکتا ہے) ۔

3465

3466 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيُّمَا امْرَأَةٍ نَكَحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ وَلِيِّهَا فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَإِنْ دَخَلَ بِهَا فَالْمَهْرُ لَهَا بِمَا أَصَابَ مِنْهَا فَإِنْ تَشَاجَرُوا فَالسُّلْطَانُ وَلِىُّ مَنْ لاَ وَلِىَّ لَهُ ».
3466 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں جو عورت ولی کے بغیر اجازت نکاح کرلے اس کا نکاح باطل ہوگا، اس کا نکاح باطل ہوگا، اس کا نکاح باطل ہوگا، اگر مرد اس کے ساتھ صحبت کرلے تو مرد کے اس عمل کی وجہ سے اس عورت کو مہر ملے گا، اگر ان کے درمیان آپس میں اختلاف ہوجائے تو جس کا کوئی ولی نہ ہو، حاکم وقت اس کا ولی ہوتا ہے۔

3466

3467 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ الْبَزَّارُ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِيرِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ وَأَيُّمَا امْرَأَةٍ أَنْكَحَهَا وَلِىٌّ مَسْخُوطٌ عَلَيْهِ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ ». رَفَعَهُ عَدِىُّ بْنُ الْفَضْلِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ غَيْرُهُ.
3467 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ولی اور دو عادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا، جس عورت کا نکاح ایساولی کروائے، جس سے ناراضگی ہو تو اس عورت کا نکاح باطل ہوگا۔
عدی بن فضل نامی راوی نے اسے مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے ، جبکہ دیگرراویوں نے اسے ، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا۔

3467

3468 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عِيسَى بْنِ أَبِى حَيَّةَ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنِ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ كَمْ كَانَ إِصْدَاقُ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَزْوَاجَهُ فَقَالَتْ كَانَ صَدَاقُهُ اثْنَتَىْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا. قَالَتْ هَلْ تَدْرِى مَا النَّشُّ هُوَ نِصْفُ الأُوقِيَّةِ فَتِلْكَ خَمْسُمِائَةِ دِرْهَمٍ.
3468 ۔ ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے دریافت کیا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ازواج کو کتنامہرادا کرتے تھے ؟ تو سیدہ عائشہ نے فرمایا بارہ اوقیہ اور، نش۔
سیدہ عائشہ صدیقہ نے دریافت کیا کیا تم جانتے ہو ، نش، سے کیا مراد ہے ، اس سے مراد نصف اوقیہ ہے اور (مہر کی مجموعی رقم) پانچ سو درہم بنتی ہے۔ امام دارقطی نے آگے چل کر وہ روایات نقل کی ہیں جن میں یہ مذکور ہے کہ دس درہم سے کم مہر نہیں ہوسکتا۔

3468

3469 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْيَمَانِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ صَدَاقُنَا إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَشْرَ أَوَاقٍ وَيَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى الأُخْرَى فَذَلِكَ أَرْبَعُمِائَةِ دِرْهَمٍ .
3469 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان موجود تھے تو ہم دس اوقیہ مہر ادا کرتے تھے پھر انھوں نے ایک ہاتھ دوسرے پر مارتے ہوئے فرمایا یہ چار سو درہم ہوتے ہیں۔

3469

3470 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْمَالِكِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ عَنْ يُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ زَوَّجَ أُخْتًا لَهُ فَطَلَّقَهَا الرَّجُلُ ثُمَّ أَنْشَأَ يَخْطُبُهَا فَقَالَ زَوَّجْتُكَ كَرِيمَتِى فَطَلَّقْتَهَا ثُمَّ أَنْشَأْتَ تَخْطُبُهَا فَأَبَى أَنْ يُزَوِّجَهُ وَهَوِيَتْهُ الْمَرْأَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى هَذِهِ الآيَةَ (وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ ). هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ الْبُخَارِىُّ عَنْ أَبِى مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ يُونُسَ. وَعَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ يُونُسَ .
3470 ۔ حضرت حسن بصری فرماتے ہیں : حضرت معقل بن یسار (رض) نے اپنی بہن کی شادی کی ، ان کے شوہر نے انھیں طلاق دے دی ، میں نے اپنی (معزز بہن ) کے ساتھ تمہاری شادی کی اور تم نے طلاق دے دی ، اب پھر تم نے نکاح کا پیغام بھیجا ہے ، حضرت معقل (رض) نے اپنی بہن کی شادی اس کے ساتھ کرنے سے انکار کردیا۔ لیکن وہ خاتون اس شخص کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی :
'' جب تم عورتوں کو طلاق دے دو، اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو تم انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ شادی کرلیں۔ یہ حدیث صحیح ہے ، امام بخاری نے اسے ابومعمر کے حوالے سے عبدالوارث کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔ اس کے علاوہ احمد بن ابوعمرو کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے ابراہیم بن طہمان کے حوالے سے یونس سے نقل کیا ہے۔

3470

3471 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّهُ قَالَ فِى قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ (فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ) قَالَ حَدَّثَنِى مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ الْمُزَنِىُّ أَنَّهَا نَزَلَتْ فِيهِ. قَالَ كُنْتُ زَوَّجْتُ أُخْتًا لِى مِنْ رَجُلٍ فَطَلَّقَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا ثُمَّ جَاءَ يَخْطُبُهَا فَقُلْتُ لَهُ زَوَّجْتُكَ وَفَرَشْتُكَ وَأَكْرَمْتُكَ فَطَلَّقْتَهَا ثُمَّ جِئْتَ تَخْطُبُهَا لاَ وَاللَّهِ لاَ تَعُودُ إِلَيْهَا أَبَدًا قَالَ وَكَانَ الرَّجُلُ لاَ بَأْسَ بِهِ وَكَانَتِ الْمَرْأَةُ تُرِيدُ أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى هَذِهِ الآيَةَ فَقُلْتُ الآنَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَزَوَّجْتُهَا إِيَّاهُ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الْحَسَنِ. وَسَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ مَعْقِلٍ.
3471 ۔ حسن بصری ، اللہ کے اس فرمان کے بارے میں بیان کرتے ہیں : تو تم ان عورتوں کو اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ شادی کرلیں، اگر وہ مناسب طور پر آپس میں (دوبارہ شادی کرنے پر) راضی ہوں۔
حسن بصری نے فرمایا : حضرت معقل بن یسار مزنی (رض) نے مجھے بتایا : یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ انھوں نے اپنی بہن کی شادی ایک شخص کے ساتھ کی، اس شخص نے اس خاتون کو طلاق دے دی، یہاں تک کہ اس عورت کی عدت گزر گئی ، پھر اس شخص نے دوبارہ اس خاتون کے ساتھ شادی کرنے کا پیغام بھیجا، تو میں نے اس سے کہا : میں نے تمہارے ساتھ (اپنی بہن) کی شادی کی ، اسے تمہاری بیوی بنایا، تمہاری عزت افزائی کی اور تم نے اسے طلاق دے دی، اب پھر تم نکاح کا پیغام لے کر آگئے ہو، نہیں ! اللہ کی قسم تم اسے دوبارہ کبھی بھی حاصل نہیں کرسکو گے ، حضرت معقل فرماتے ہیں : اس شخص میں اور کوئی خرابی نہیں تھی، اور وہ عورت بھی اس کے ساتھ شادی دوبارہ کرنا چاہتی تھی ، تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے کہا یارسول اللہ اب میں ایساہی کروں گا، پھر میں نے عورت کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی۔ عباد بن راشد نے حسن بصری کے حوالے سے اسی طرح نقل کیا ہے۔ سعید نے قتادہ کے حوالے سے ، حسن بصری کے حوالے سے ، حضرت معقل (رض) سے نقل کیا ہے۔

3471

3472 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنِى مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ كَانَتْ لِى أُخْتٌ فَخُطِبَتْ إِلَىَّ وَكُنْتُ أَمْنَعُهَا النَّاسَ فَأَتَانِى ابْنُ عَمٍّ لِى فَخَطَبَهَا فَأَنْكَحْتُهَا إِيَّاهُ فَاصْطَحَبَا مَا شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ طَلَّقَهَا طَلاَقًا لَهُ رَجْعَةٌ ثُمَّ تَرَكَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَخَطَبَهَا مَعَ الْخُطَّابِ فَقُلْتُ مَنَعْتُهَا النَّاسَ وَزَوَّجْتُكَ إِيَّاهَا ثُمَّ طَلَّقْتَهَا طَلاَقًا لَهُ رَجْعَةٌ ثُمَّ تَرَكْتَهَا حَتَّى انْقَضَتْ عِدَّتُهَا فَلَمَّا خُطِبَتْ إِلَىَّ أَتَيْتَنِى تَخْطُبُهَا مَعَ الْخُطَّابِ لاَ أُزَوِّجُكَ أَبَدًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى أَوْ قَالَ أُنْزِلَتْ ( وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ ) فَكَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِى وَأَنْكَحْتُهَا إِيَّاهُ . الْمَعْنَى قَرِيبٌ.
3472 ۔ حضرت معقل بن یسار (رض) بیان کرتے ہیں : میری ایک بہن تھی ، اس کے ساتھ شادی کے لیے کچھ لوگوں کے رشتے آئے لیکن میں نے انھیں منع کردیا، پھر میرا چچازاد بھائی میرے پاس آیا، اس نے اس لڑکی کے ساتھ شادی کے لیے نکاح کا پیغام بھیجا تو میں نے لڑکی کی شادی اس کے ساتھ کردی، جب تک اللہ کو منظور تھا، وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ رہے، پھر اس شخص نے اس لڑکی کو طلاق دیدی ، جس میں اسے رجوع کرنے کی گنجائش تھی ، لیکن اس شخص نے رجوع نہیں کیا، یہاں تک کہ لڑکی کی عدت گزر گئی ، اس کے بعد دوسرے لوگوں کے ساتھ اس نے بھی نکاح کا پیغام بھیجا، تو میں نے کہا : میں نے دوسرے لوگوں میں سے کسی کے ساتھ اس لڑکی کی شادی نہیں کی، اور تمہارے ساتھ اس کی شادی کردی، لیکن تم نے اسے طلاق دیدی ، جس میں رجوع کی گنجائش تھی لیکن تم نے رجوع نہیں کیا، یہاں تک کہ اس کی عدت گزر گئی، اب جب اس کے رشتے آرہے ہیں تو تم نے بھی رشتہ بھیج دیا، میں تمہارے ساتھ اس کی شادی کبھی نہیں کروں گا، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔ (روای کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یہ آیت نازل ہوئی۔
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو، کہ وہ (اپنے سابقہ) شوہروں کے ساتھ دوبارہ شادی کرلیں۔
(حضرت معقل (رض) بیان کرتے ہیں ) میں نے اپنی قسم کا کفارہ دیا اور اس لڑکی کی شادی اس شخص کے ساتھ کردی ۔ اس روایت کا مفہوم (ایک دوسرے کے) قریب ہے۔

3472

3473 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ كَانَتْ لِى أُخْتٌ تَحْتَ رَجُلٍ فَطَلَّقَهَا ثُمَّ خَلاَ عَنْهَا حَتَّى إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهَا ثُمَّ جَاءَ يَخْطُبُهَا فَحَمِىَ مَعْقِلٌ مِنْ ذَلِكَ وَقَالَ خَلاَ عَنْهَا وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَيْهَا فَحَالَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ) الآيَةَ.
3473 ۔ حضرت معقل بن یسار (رض) بیان کرتے ہیں : میری بہن ایک شخص کی بیوی تھی اس نے اسے طلاق دیدی یہاں تک کہ اس کی عدت گزر گئی پھر اس شخص نے نکاح کا پیغام بھیجا تو حضرت معقل (رض) کو اس بات پر غصہ آگیا، انھوں نے فرمایا اس نے اس لڑکی کو چھوڑ دیا تھا حالانکہ یہ اس سے رجوع کرسکتا تھا، حضرت معقل (رض) اس لڑکی اور اس کے شوہر سابقہ کے درمیان رکاوٹ بن گئے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔:
'' جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انھیں اس بات سے منع نہ کرو کہ وہ دوبارہ شادی کرلیں۔

3473

3474 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْغَسِيلِ عَنْ عَمَّتِهِ سُكَيْنَةَ بِنْتِ حَنْظَلَةَ قَالَتِ اسْتَأْذَنَ عَلَىَّ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ وَلَمْ تَنْقَضِ عِدَّتِى مِنْ مَهْلِكِ زَوْجِى فَقَالَ قَدْ عَرَفْتِ قَرَابَتِى مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَرَابَتِى مِنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَمَوْضِعِى فِى الْعَرَبِ. قُلْتُ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ يَا أَبَا جَعْفَرٍ إِنَّكَ رَجُلٌ يُؤْخَذُ عَنْكَ تَخْطُبُنِى فِى عِدَّتِى قَالَ إِنَّمَا أَخْبَرْتُكِ بِقَرَابَتِى مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمِنْ عَلِىٍّ وَقَدْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ وَهِىَ مُتَأَيِّمَةٌ مِنْ أَبِى سَلَمَةَ فَقَالَ « لَقَدْ عَلِمْتِ أَنِّى رَسُولُ اللَّهِ وَخِيرَتُهُ وَمَوْضِعِى فِى قَوْمِى ». كَانَتْ تِلْكَ خِطْبَتَهُ
3474 ۔ عبدالرحمن بن سلیمان اپنے پھوپھی سکینہ بنت حنطلہ کا بیان نقل کرتے ہیں : امام حمد الباقر (رض) نے میرے ہاں اندر آنے کی اجازت مانگی ، اس وقت میرے شوہر کے انتقال کی عدت نہیں گزری تھی انھوں نے فرمایا : تم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ میرے رشتے سے اور حضرت علی (رض) کے ساتھ میرے رشتے اور عربوں کے درمیان میری حیثیت سے واقف ہو (میں تمہارے ساتھ شادی کرنا چاہتاہوں) میں نے کہا : اے ابوجعفر ، اللہ آپ کی مغفرت کرے، آپ سے استفادہ کیا جاتا ہے ، اور آپ میری عدت کے دوران مجھے نکاح کا پیغام دے رہے ہیں، تو امام باقر (رض) نے فرمایا، میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اور حضرت علی (رض) کے ساتھ اپنے رشتے کے بارے میں تمہیں بتایا، جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ام سلمہ (کو نکاح کا پیغام دینے کے لیے ) ان کے پاس تشریف لے گئے تھے وہ اس وقت حضرت ابوسلمہ (رض) (کے انتقال کے بعد بیویگی کی) عدت گزار رہی تھیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فرمایا تھا، (اے ام سلمہ) تم جانتی ہو میں اللہ کا رسول ہوں اور اس کا برگزیدہ ہوں میری قوم میں میری حیثیت جو ہے (تم اس سے واقف ہو) ۔ نبی کریم کے پیغام نکاح کے الفاظ یہ تھے (اور میں بھی یہی الفاظ استعمال کیے ہیں) ۔

3474

3475 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو وَاثِلَةَ الْمَرْوَزِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحُسَيْنِ مِنْ وَلَدِ بِشْرِ بْنِ الْمُحْتَفِزِ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْوَضَّاحِ عَنْ أَبِى الْحَصِيبِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ بُدَّ فِى النِّكَاحِ مِنْ أَرْبَعَةٍ الْوَلِىِّ وَالزَّوْجِ وَالشَّاهِدَيْنِ ». أَبُو الْحَصِيبِ نَافِعُ بْنُ مَيْسَرَةَ مَجْهُولٌ.
3475 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : نکاح میں چار چیزیں ضروری ہیں ولی، شوہر، (یا بیوی) اور دوگواہ۔
ابوالحصیب نافع بن میسرہ نامی راوی مجہول ہیں۔

3475

3476 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ جَمَّعَتِ الطَّرِيقُ رَكْبًا فَجَعَلَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُمْ ثَيِّبٌ أَمْرَهَا بِيَدِ رَجُلٍ غَيْرِ وَلِىٍّ فَأَنْكَحَهَا فَبَلَغَ ذَلِكَ عُمَرَ فَجَلَدَ النَّاكِحَ وَالْمُنْكِحَ وَرَدَّ نِكَاحَهُمَا .
3476: عکرمہ بن خالد بیان کرتے ہیں : راستے میں میری ملاقات کچھ سواروں سے ہوئی، ان میں سے ایک ثیبہ عورت نے اپنے نکاح کا معاملہ ایسے شخص کو سونپا جو اس کا ولی نہیں تھا، (کہ وہ اس عورت کا نکاح کروادے) تو اس شخص نے اس عورت کا نکاح کروادیا، جب اس بات کی اطلاع حضرت عمر (رض) کو ملی تو انھوں نے نکاح کرنے والے مرد اور نکاح کروانے والے مرد کو کوڑے لگوائے ، اور ان دونوں (میاں بیوی) کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔

3476

3477 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّارُ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ قَالاَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَرَّرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ ».
3477 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، ولی اور عادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

3477

3478 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو خُرَاسَانَ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّكَنِ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحُسَيْنِ الْعَلاَّفُ وَعُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ السَّمَّاكُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى سَعْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ هِشَامٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ ».
3478 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا، ولی اور دوعادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

3478

3479 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ خَالِدٍ الرَّقِّىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ فَإِنْ تَشَاجَرُوا فَالسُّلْطَانُ وَلِىُّ مَنْ لاَ وَلِىَّ لَهُ ». تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ مِثْلَهُ سَوَاءً. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَيَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ وَنُوحُ بْنُ دَرَّاجٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَكِيمٍ أَبُو بَكْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَقَالُوا فِيهِ « وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ ». وَكَذَلِكَ رَوَاهُ ابْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها. قَالُوا فِيهِ « وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ ».
3479 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ روایت کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ولی اور دوعادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا، اگر وہ ولی آپس میں اختلاف کریں تو جس کا کوئی ولی نہ ہوگا، حاکم وقت اس کا ولی ہوتا ہے ۔
یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ منقول ہے ، تاہم اس میں کچھ لفظی اختلاف پایاجاتا ہے۔

3479

3480 - حَدَّثَنَا أَبُو ذَرٍّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عَبَّادٍ النَّسَائِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِىٍّ وَشَاهِدَىْ عَدْلٍ ».
3480 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) روایت کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا، ولی اور دوعادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

3480

3481 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْفَزَارِىُّ مِنْ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ أَبُو الْحَسَنِ الْجَهْضَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْعُقَيْلِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ وَلاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا فَإِنَّ الزَّانِيَةَ هِىَ الَّتِى تُزَوِّجُ نَفْسَهَا ».
3481 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا ، کوئی عورت کسی دوسری عورت کا نکاح نہ کروائے، کوئی عورت خود نکاح نہیں کرسکتی، زنا کرنے والی عورت ہی اپنا نکاح خود کرتی ہے۔

3481

3482 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الطَّلْحِىُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَسْرُوقِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ ح وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِىٍّ الْخَلاَّلُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِىُّ عَنْ عَبْدِ السَّلاَمِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ وَلاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا ». وَكُنَّا نَقُولُ إِنَّ الَّتِى تُزَوِّجُ نَفْسَهَا هِىَ الْفَاجِرَةُ.
3482 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی عورت کسی دوسری عورت کا نکاح نہ کروائے کوئی عورت اپنا نکاح خود نہیں کرسکتی۔
(راوی کہتے ہیں) ہم یہ کہا کرتے تھے : جو عورت اپنا نکاح خود کرلیتی ہے وہ فاجرہ (زانیہ، بدکردار) ہوتی ہے۔

3482

3483 - حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ يَحْيَى بْنُ مُوسَى بْنِ إِسْحَاقَ بِالأُبُلَّةِ حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْعُقَيْلِىُّ بِإِسْنَادِهِ الأَوَّلِ مِثْلَهُ سَوَاءً.
3483 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3483

3484 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ رَاشِدٍ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الدُّولاَبِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّ الَّتِى تَنْكِحُ نَفْسَهَا هِىَ الزَّانِيَةُ.
3484 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ہم لوگ یہ گفتگو کیا کرتے تھے کہ جو عورت اپنا نکاح خود کروالیتی ہے وہ زانیہ ہوتی ہے۔

3484

3485 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ زَاجٌ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ لاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ وَلاَ تُزَوِّجُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا وَالزَّانِيَةُ الَّتِى تُنْكِحُ نَفْسَهَا بِغَيْرِ إِذْنِ وَلِيِّهَا.
3485 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : کوئی عورت کسی دوسری عورت کا نکاح نہیں کرواسکتی، کوئی عورت اپنا نکاح خود نہیں کرواسکتی، زانیہ عورت ہی اپنا نکاح اپنے ولی کی اجازت کے بغیر خود کرتی ہے۔

3485

3486 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ وَأَحْمَدُ بْنُ أَبِى عَوْفٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ أَبِى مُسْلِمٍ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُنْكِحُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ وَلاَ تُنْكِحُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا إِنَّ الَّتِى تُنْكِحُ نَفْسَهَا هِىَ الْبَغِىُّ » . قَالَ ابْنُ سِيرِينَ وَرُبَّمَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ « هِىَ الزَّانِيَةُ ».
3486 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی عورت کسی دوسری عورت کا نکاح نہیں کرواسکتی، کوئی عورت اپنا نکاح خود نہیں کرواسکتی فاحشہ عورت ہی اپنا نکاح خود کرتی ہے۔
ابن سیرین نامی راوی بیان کرتے ہیں : بعض اوقات حضرت ابوہریرہ (رض) اس کے لیے لفظ ، زانیہ، استعمال کرتے تھے۔

3486

3487 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَلِىُّ بْنُ سَهْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ قَالَ « لاَ تُنْكِحُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ وَلاَ تُنْكِحُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا ». وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ كَانَ يُقَالُ الزَّانِيَةُ تُنْكِحُ نَفْسَهَا.
3487 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی عورت کسی دوسری عورت کا نکاح نہیں کرواسکتی، کوئی عورت اپنا نکاح خود نہیں کرواسکتی۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : یہ کہا جاتا تھا، زانیہ اپنا نکاح خود کروالیتی ہے۔

3487

3488 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ لاَ تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ إِلاَّ بِإِذْنِ وَلِيِّهَا أَوْ ذِى الرَّأْىِ مِنْ أَهْلِهَا أَوِ السُّلْطَانِ.
3488 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : عورت اپنے ولی کی اجازت کے ساتھ ہی نکاح کرسکتی ہے (اگر ولی نہ ہو) تو اپنے خاندان کے کسی سمجھدار شخص یاحاکم وقت (کی اجازت سے نکاح کرسکتی ہے) ۔

3488

3489 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ مَا كَانَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَشَدَّ فِى النِّكَاحِ بِغَيْرِ وَلِىٍّ مِنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ رضى الله عنه كَانَ يَضْرِبُ فِيهِ.
3489 ۔ شعبی بیان کرتے ہیں : ولی کے بغیر (عورت کے) نکاح کرنے کے معاملہ میں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے سب سے زیادہ سخت حضرت علی بن ابوطالب (رض) تھے ، وہ (اس حرکت کے ارتکاب) پر سزا دیا کرتے تھے ۔

3489

3490 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جُوَيْبِرٍ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِإِذْنِ وَلِىٍّ فَمَنْ نَكَحَ أَوْ أَنْكَحَ بِغَيْرِ وَلِىٍّ فَنِكَاحُهُ بَاطِلٌ.
3490 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں ولی کی اجازت کے بغیر نکاح نہیں ہوتا، جو شخص ولی کے بغیر نکاح کرے یاکروائے تو اس کا نکاح باطل ہوگا۔

3490

3491 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ الْمِصْرِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ بْنِ سُلَيْمَانَ أَبُو عُتْبَةَ الْحِمْصِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ تَزَوَّجَ بِنْتَ خَالِهِ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ قَالَ فَذَهَبَتْ أُمُّهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَتِى تَكْرَهُ ذَاكَ . فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُفَارِقَهَا فَفَارَقَهَا . وَقَالَ « لاَ تَنْكِحُوا الْيَتَامَى حَتَّى تَسْتَأْمِرُوهُنَّ فَإِذَا سَكَتْنَ فَهُوَ إِذْنُهَا ». فَتَزَوَّجَهَا بَعْدَ عَبْدِ اللَّهِ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ . رَوَاهُ الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ وَصَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ مُخْتَصَرًا مُرْسَلاً . وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْ نَافِعٍ وَإِنَّمَا رَوَاهُ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْهُ.
3491 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں منقول ہے : انھوں نے اپنے ماموں حضرت عثمان بن مظعون (رض) کی صاحبزادی کے ساتھ شادی کرلی، حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : اس لڑکی کی والد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی میری بیٹی اس رشتے کو ناپسند کرتی ہے تو نبی کریم نے حضرت ابن عمر (رض) کو یہ ہدایت کی کہ وہ اس عورت سے علیحدگی اختیار کرلیں (یعنی طلاق دیدیں) تو حضرت ابن عمر (رض) نے اس سے علیحدگی اختیار کرلی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا، لڑکیوں کی شادی اس وقت تک نہ کرو جب تک ان کی رائے معلوم نہ ہو، اگر وہ (جواب میں ) خاموش رہیں تو یہ ان کی اجازت (شمار) ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : بعد میں حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) نے اس لڑکی کے ساتھ شادی کرلی۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ مختصر طور پر اور مرسل روایت کے طور پر نافع سے منقول ہے ۔
ابن ابی وہب نامی راوی نے نافع سے اس کا سماع نہیں کیا ہے ، انھوں نے عمر بن حسین کے حوالے سے نافع سے روایت کیا ہے۔

3491

3492 - حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ زَوَّجَنِى خَالِى قُدَامَةُ بْنُ مَظْعُونٍ بِنْتَ أَخِيهِ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ فَدَخَلَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ عَلَى أُمِّهَا فَأَرْغَبَهَا فِى الْمَالِ وَخَطَبَهَا إِلَيْهَا فَرُفِعَ شَأْنُهَا إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ قُدَامَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنَةُ أَخِى وَأَنَا وَصِىُّ أَبِيهَا وَلَمْ أُقَصِّرْ بِهَا زَوَّجْتُهَا مَنْ قَدْ عَلِمْتَ فَضْلَهُ وَقَرَابَتَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّهَا يَتِيمَةٌ وَالْيَتِيمَةُ أَوْلَى بِأَمْرِهَا ». فَنُزِعَتْ مِنِّى وَزَوَّجَهَا الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ. قَالَ الشَّيْخُ لَمْ يَسْمَعْهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ مِنْ نَافِعٍ وَإِنَّمَا سَمِعَهُ مِنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْهُ. كَذَلِكَ رَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْهُ وَتَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ .
3492 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : میرے ماموں حضرت قدامہ بن مظعون (رض) نے اپنے بھائی حضرت عثمان بن مظعون (رض) کی صاحبزادی کی شادی میرے ساتھ کردی، حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) اس لڑکی کی والدہ کے پاس تشریف لائے اور اسے زیادہ مال کی پیشکش کرکے اس لڑکی کے لیے نکاح کا پیغام دیا، یہ معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو حضرت قدامہ بن مظعون (رض) نے عرض کی یارسول اللہ یہ میری بھتیجی ہے میں اس کے والد کا وصی ہوں، میں نے اس لڑکی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی، میں نے اس کی شادی اس شخص کے ساتھ کی جس کی فضٰلت اور (ہمارے ساتھ) رشتہ داری سے آپ بھی واقف ہیں، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا یہ لڑکی ہے اور لڑکی اپنے معاملہ زیادہ حق دار ہوتی ہے۔ (حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں ) پھر اس کا مجھ سے رشتہ توڑ دیا گیا اور حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) نے اس کے ساتھ شادی کرلی۔
شیخ فرماتے ہیں : محمد بن اسحاق نے اس روایت کو نافع سے نہیں سنا، انھوں نے اسے عمر بن حسین سے سنا ہے ۔
ابراہیم بن سعد نے ان کے حوالے سے یہ روایت اسی طرح نقل کی ہے ، جبکہ محمد بن سلمہ نے محمد بن اسحاق کے حوالے سے عمر بن حسین سے منقول ہونے کے طور پر اس کی متابعت کی ہے۔

3492

3493 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ حُسَيْنٍ مَوْلَى آلِ حَاطِبٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تُوُفِّىَ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ وَتَرَكَ بِنْتًا لَهُ مِنْ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمِ بْنِ أُمَيَّةَ وَأَوْصَى إِلَى أَخِيهِ قُدَامَةَ بْنِ مَظْعُونٍ وَهُمَا خَالاَىَ فَخَطَبْتُ إِلَى قُدَامَةَ بِنْتِ عُثْمَانَ فَزَوَّجَنِيهَا وَدَخَلَ الْمُغِيرَةُ إِلَى أُمِّهَا فَأَرْغَبَهَا فِى الْمَالِ فَحَطَّتْ إِلَيْهِ وَحَطَّتِ الْجَارِيَةُ إِلَى هَوَى أُمِّهَا حَتَّى ارْتَفَعَ أَمْرُهُمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ قُدَامَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنَةُ أَخِى وَأَوْصَى بِهَا إِلَىِّ فَزَوَّجْتُهَا ابْنَ عُمَرَ وَلَمْ أُقَصِّرْ بِالصَّلاَحِ وَالْكَفَاءَةِ وَلَكِنَّهَا امْرَأَةٌ وَإِنَّمَا حَطَّتْ إِلَى هَوَى أُمِّهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هِىَ يَتِيمَةٌ لاَ تُنْكَحُ إِلاَّ بِإِذْنِهَا ». فَانْتُزِعَتْ مِنِّى وَاللَّهِ بَعْدَ أَنْ مَلَكْتُهَا فَزَوَّجُوهَا الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ.
3493 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عثمان بن مظعون (رض) کا انتقال ہوگیا، انھوں نے (پسماندگان میں) ایک بیٹی چھوڑی جس کی والدہ سیدہ خولہ بنت حکیم تھیں، حضرت عثمان بن مظعون نے اپنے بھائی حضرت قدامہ بن مظعون کو وصیت کی یہ دونوں حضرات میرے ماموں تھے، میں نے حضرت قدامہ بن مظعون کو حضرت عثمان بن مظعون کی بیٹی سے نکاح کا پیغام بھجوایا، تو انھوں نے اس لڑکی کے ساتھ میری شادی طے کردی، پھر حضرت مغیرہ (رض) اس لڑکی کی ماں پاس گئے اور اسے زیادہ مال کی پیش کش کی تو وہ عورت ان کی طرف مائل ہوگئی، لڑکی نے ابھی اپنی والدہ کی خواہش کو ترجیح دی ان لوگوں کا معاملہ نبی کریم کے سامنے پیش کیا گیا تو حضرت قدامہ نے عرض کی یارسول اللہ یہ میری بھتیجی ہے ، میرے بھائی نے اس کے بارے میں مجھے وصیت کی تھی میں اس کی شادی ابن عمر کے ساتھ کردو میں نے اس کی بہتری اور رشتہ ک ہم پلہ ہونے میں کوئی کمی نہیں کی، لیکن یہ اپنی ماں کی خواہش کو ترجیح دے رہی ہے تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا یہ لڑکی ہے اس کی مرضی کے بغیر اس کی شادی نہیں کی جاسکتی۔ (ابن عمر فرماتے ہیں ) اللہ کی قسم میں اس کا مالک ہوچکا تھا (یعنی نکاح ہوچکا تھا لیکن نبی کریم کے اس فرمان کی وجہ سے ) اسے مجھ سے الگ کردیا گیا اور اس کے گھروالوں نے اس کی شادی حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) کے ساتھ کردی۔

3493

3494 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا هَلَكَ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ تَرَكَ ابْنَتَهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ زَوَّجَنِيهَا خَالِى قُدَامَةُ بْنُ مَظْعُونٍ وَلَمْ يُشَاوِرْهَا فِى ذَلِكَ وَهُوَ عَمُّهَا وَكَلَّمَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى ذَلِكَ فَرَدَّ نِكَاحَهُ فَأَحَبَّتْ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَزَوَّجَهَا إِيَّاهُ .
3494 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عثمان بن مظعون نے (پسماندگان میں) ایک لڑکی چھوڑی، میرے ماموں حضرت قدامہ بن مظعون نے اس کے س اتھ میری شادی کردی، انھوں نے اس بارے میں لڑکی کی مرضی معلوم نہیں کی وہ اس لڑکے چچا تھے، اس لڑکی نے اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بات کی تو نبی نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا وہ لڑکی یہ چاہتی تھی کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ کے ساتھ اس کی شادی کردیں۔ تو (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یا حضرت قدامہ ) نے اس لڑکی کی شادی ان (یعنی حضرت مغیرہ ) کے ساتھ کردی ۔

3494

3495 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ قَالَ تَزَوَّجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ زَيْنَبَ بِنْتَ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ بَعْدَ وَفَاةِ أَبِيهَا زَوَّجَهُ إِيَّاهَا عَمُّهَا قُدَامَةُ بْنُ مَظْعُونٍ فَأَرْغَبَهُمُ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فِى الصَّدَاقِ فَقَالَتْ أُمُّ الْجَارِيَةِ لِلْجَارِيَةِ لاَ تُجِيزِى فَكَرِهَتِ الْجَارِيَةُ النِّكَاحَ وَأَعْلَمَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ذَلِكَ هِىَ وَأُمُّهَا فَرَدَّ نِكَاحَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَنَكَحَهَا الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ.
3495 ۔ نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے حضرت عثمان بن مظعون کے انتقال کے بعد ان کی صاحبزادی زینب بنت عثمان کے ساتھ شادی کرلی یہ نکاح اس لڑکی کے چچا حضرت قدامہ نے کروایا، حضرت مغیرہ بن شعبہ نے انھیں زیادہ مہر کی پیشکش کی تو اس لڑکی کی والدہ نے اس لڑکی سے کہا، تم (اپنے چچا کے کیے ہوئے نکاح کو) برقرار نہ رکھو، اس لڑکی نے (ابن عمر (رض)) کے ساتھ نکاح کو پسند نہیں کیا تھا، پھر اس لڑکی اور اس کی والدہ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں بتایا، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس نکاح کو کالعدم قرار دیا، بعد میں حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) نے اس لڑکی کے ساتھ شادی کرلی۔

3495

3496 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الْحُلْوَانِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ قَرِينٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ الأَبْرَشُ حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُنْكَحُ الْيَتِيمَةُ إِلاَّ بِإِذْنِهَا ». عُمَرُ بْنُ حُسَيْنٍ مَوْلَى آلِ حَاطِبٍ.
3496 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : لڑکی کی شادی اس کی اجازت سے کی جائے ، اس روایت کا راوی عمر بن حسین، آل حاطب کا آزاد کردہ غلام ہے۔

3496

3497 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُجَمِّعٍ ابْنَىْ يَزِيدَ قَالاَ أَنْكَحَ خِذَامٌ ابْنَتَهُ خَنْسَاءَ وَهِىَ كَارِهَةٌ رَجُلاً وَهِىَ ثَيِّبٌ فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَرَدَّ نِكَاحَهَا .
3497 ۔ حضرت عبدالرحمن بن یزید (رض) اور حضرت مجمع بن یزید (رض) فرماتے ہیں : حضرت خزام (رض) نے اپنی صاحبزادی ، خنساء، کی شادی کردی، وہ خاتون اس شخص کو پسند نہیں کرتی تھیں، وہ خاتون ثیبہ (بیوہ یا مطلقہ) تھیں، وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس بات کا ذکر کیا، تو نبی کریم نے ان کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔

3497

3498 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْكُوفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدَّتِهِ خَنْسَاءَ بِنْتِ خِذَامِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ كَانَتْ أَيِّمًا مِنْ رَجُلٍ فَزَوَّجَهَا أَبُوهَا رَجُلاً مِنْ بَنِى عَوْفٍ فَحَنَّتْ إِلَى أَبِى لُبَابَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُنْذِرِ فَارْتَفَعَ شَأْنُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَبَاهَا أَنْ يُلْحِقَهَا بِهَوَاهَا فَتَزَوَّجَتْ أَبَا لُبَابَةَ.
3498 ۔ سیدہ خنساء (رض) کے بارے میں منقول ہے وہ بیوہ تھیں، ان کے والد نے بنوعوف سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے ساتھ ان کی شادی کردی، وہ خاتون ابولبابہ بن عبدالمنذر کے ساتھ شادی کرنا چاہتی تھی ، اس کا معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے والد کو یہ ہدایت کی کہ وہ اس کی شادی اس کی خواہش کے مطابق کریں اس خاتون نے حضرت ابولبابہ (رض) کے ساتھ شادی کرلی۔

3498

3499 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ بَنِى عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ يُقَالُ لَهَا خَنْسَاءُ بِنْتُ خِذَامٍ زَوَّجَهَا أَبُوهَا وَهِىَ ثَيِّبٌ فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ « الأَمْرُ إِلَيْكِ ». قَالَتْ فَلاَ حَاجَةَ لِى فِيهِ فَرَدَّ نِكَاحَهَا فَتَزَوَّجَتْ بَعْدَ ذَلِكَ أَبَا لُبَابَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُنْذِرِ فَجَاءَتْ بِالسَّائِبِ بْنِ أَبِى لُبَابَةَ.
3499 ۔ ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : انصار کے خاندان بنوعمر و بن عوف سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جس کا نام خنساء بنت خذام تھا ان کے والد نے ان کی شادی کردی، وہ خاتون ثیبہ تھیں انھوں نے اس بات کا ذکر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اس کا حق تمہیں حاصل ہے اس نے عرض کی : میں یہ شادی نہیں کرنا چاہتی ، تو نبی نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا اس کے بعد اس خاتون نے حضرت ابولبابہ بن منذر کے ساتھ شادی کرلی، اور اس کے ہاں حضرت ابولبابہ کے صاحبزادے ، سائب، پیدا ہوئے۔

3499

3500 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى يَحْيَى كَرْنِيبٌ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ الأَفْطَسُ أَخُو أَبِى مُسْلِمٍ الْمُسْتَمْلِىِّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ خَنْسَاءَ بِنْتَ خِذَامٍ أَنْكَحَهَا أَبُوهَا وَهِىَ كَارِهَةٌ فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَرَدَّ نِكَاحَهَا فَتَزَوَّجَهَا أَبُو لُبَابَةَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ فَجَاءَتْ بِالسَّائِبِ بْنِ أَبِى لُبَابَةَ وَكَانَتْ ثَيِّبًا.
3500 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : سیدہ خنساء بنت خذام (رض) کے والد نے اس کی شادی کردی (اس شوہر کو) وہ خاتون ناپسند کرتی تھیں، وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس کا بات کا تذکرہ کیا، تو نبی کریم نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔ پھر حضرت ابولبابہ بن عبدالمنذر نے اس کے ساتھ شادی کی ، اور اس کے ہاں حضرت ابولبابہ کے صاحبزادے ، سائب، پیدا ہوئے، وہ خاتون ثیبہ (بیوہ یا مطلقہ) تھی۔

3500

3501 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَبُو عُمَرَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ فَتَاةٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِى - وَنِعْمَ الأَبُ هُوَ - زَوَّجَنِى ابْنَ أَخِيهِ لِيَرْفَعَ بِى مِنْ خَسِيسَتِهِ قَالَ فَجَعَلَ الأَمْرَ إِلَيْهَا فَقَالَتْ فَإِنِّى قَدْ أَجَزْتُ مَا صَنَعَ أَبِى وَلَكِنْ أَرَدْتُ أَنْ تَعْلَمَ النِّسَاءُ أَنْ لَيْسَ إِلَى الآبَاءِ مِنَ الأَمْرِ شَىْءٌ.
3501 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک لڑکی نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے عرض کی یارسول اللہ میرے والد جو ایک بہترین باپ ہیں انھوں نے میری شادی اپنے بھتیجے سے کردی ہے تاکہ میری وجہ سے اس کی کم حیثیت ہوجائے، تو نبی کریم نے اس لڑکی کو اختیار دیا، (کہ وہ نکاح کو کالعدم کرسکتی) ہے۔ اس نے عرض کی میرے والد نے جو کیا ہے میں اسے برقرار رکھتی ہوں ، میں یہ چاہتی ہوں کہ خواتین کو اس بات کا پتہ چل جائے کہ اس بارے میں باپ کو اختیار نہیں ہوتا۔

3501

3502 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ غُرَابٍ حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَتَاةً دَخَلَتْ عَلَيْهَا ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَوْنٌ - يَعْنِى ابْنَ كَهْمَسٍ - حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ جَاءَتْ فَتَاةٌ إِلَى عَائِشَةَ فَقَالَتْ إِنَّ أَبِى زَوَّجَنِى ابْنَ أَخِيهِ يَرْفَعُ بِى خَسِيسَتَهُ وَإِنِّى كَرِهْتُ ذَلِكَ. قَالَتِ اقْعُدِى حَتَّى يَجِىءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَذْكُرَ ذَلِكَ لَهُ. فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَأَرْسَلَ إِلَى أَبِيهَا فَجَاءَ أَبُوهَا وَجَعَلَ الأَمْرَ إِلَيْهَا فَلَمَّا رَأَتْ أَنَّ الأَمْرَ جُعِلَ إِلَيْهَا قَالَتْ فَإِنِّى قَدْ أَجَزْتُ مَا صَنَعَ أَبِى إِنَّمَا أَرَدْتُ أَنْ أَعْلَمَ هَلْ لِلنِّسَاءِ مِنَ الأَمْرِ شَىْءٌ.قَالَ ابْنُ الْجُنَيْدِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ أَجَزْتُ مَا صَنَعَ وَلَكِنْ أَرَدْتُ أَنْ أَعْلَمَ لِلنِّسَاءِ مِنَ الأَمْرِ شَىْءٌ أَمْ لاَ.
3502 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک لڑکی ان کے پاس آئی (اس کے بعد روایت اگلی حدیث میں ہے۔ ) ۔
عبداللہ بن بریدہ بیان کرتے ہیں : ایک لڑکی سیدہ عائشہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بولی، میرے والد نے میری شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کردی ہے تاکہ میری وجہ سے اس کی کمتر حیثیت بہتر ہوجائے مجھے یہ پسند نہیں ہے ، سیدہ عائشہ نے فرمایا نبی کے تشریف لانے تک تم بیٹھی رہو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے معاملہ پیش کروں گی، جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو سیدہ عائشہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے معاملہ پیش کیا، نبی کریم نے اس لڑکی کے والد کو بلایا، تو نبی کریم نے (نکاح کے برقرار رکھنے یاکالعدم کرنے) کا اختیار لڑکی کو دیا، جب اس لڑکی نے یہ دیکھا کہ اسے اختیار دیا گیا ہے تو وہ بولی میرے والد نے جو کیا میں اسے برقرار رکھنا چاہتی ہوں کہ مجھے اس بات کا پتہ چل جائے کہ کیا خواتین کو اس بارے میں اختیار ہے۔
ابن جنید نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : اس نے عرض کی یارسول اللہ انھوں نے جو کیا ہے میں اسے برقرار رکھتی ہوں میں یہ چاہتی ہوں کہ مجھے یہ پتہ چل جائے کہ خواتین کو اس بارے میں اختیار ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔

3502

3503 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو ظَفَرٍ عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ مُطَهَّرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ كَهْمَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتِ امْرَأَةٌ تُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمْ تَلْقَهُ فَجَلَسَتْ تَنْتَظِرُهُ حَتَّى جَاءَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِهَذِهِ الْمَرْأَةِ إِلَيْكَ حَاجَةً. فَقَالَ لَهَا « حَاجَتُكِ ». قَالَتْ إِنَّ أَبِى زَوَّجَنِى ابْنَ أَخٍ لَهُ لِيَرْفَعَ بِى خَسِيسَتَهُ وَلَمْ يَسْتَأْمِرْنِى فَهَلْ لِى فِى نَفْسِى أَمْرٌ قَالَ « نَعَمْ ». قَالَتْ مَا كُنْتُ لأَرُدَّ عَلَى أَبِى شَيْئًا صَنَعَهُ وَلَكِنِّى أَحْبَبْتُ أَنْ تَعْلَمَ النِّسَاءُ أَلَهُنَّ فِى أَنْفُسِهِنَّ أَمْرٌ أَمْ لاَ قَالَ الشَّيْخُ هَذِهِ كُلُّهَا مَرَاسِيلُ. ابْنُ بُرَيْدَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَائِشَةَ .
3503 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ایک عورت نبی کریم سے ملنے کے لیے آئی تو نبی کریم موجود نہیں تھے وہ عورت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے انتظار میں بیٹھ گئی، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو میں نے عرض کی یارسول اللہ اس عورت کو آپ سے کوئی کام ہے، نبی کریم نے اس سے دریافت کیا تمہیں کیا کام ہے ، اس نے بتایا میرے والد نے میری شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کردی تاکہ میری وجہ سے اس کی حیثیت بہتر ہوجائے، میرے والد نے اس بارے میں میری مرضی معلوم نہیں کی، تو کیا مجھے اپنی ذات کے بارے میں کوئی اختیار ہے ؟ نبی کریم نے ارشاد فرمایا، ہاں، اس عورت نے عرض کی میرے والد نے جو کیا ہے میں اسے مسترد نہیں کرنا چاہوں گی، البتہ میں یہ چاہتی ہوں کہ خواتین کو اس بات کا پتہ چل جائے کہ انھیں اپنی ذات کے بارے میں اختیار ہوتا ہے یا نہیں ہوتا۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ تمام روایات مراسیل ہیں ، کیونکہ ابن بریدہ نامی راوی نے سیدہ عائشہ سے احادیث کا سماع نہیں کیا۔

3503

3504 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَالْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو إِبْرَاهِيمَ الزُّهْرِىُّ. وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ الصُّوفِىُّ وَغَيْرُهُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلاً زَوَّجَ ابْنَتَهُ بِكْرًا وَلَمْ يَسْتَأْذِنْهَا فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ نِكَاحَهَا. لَفْظُ أَبِى بَكْرٍ. وَقَالَ ابْنُ صَاعِدٍ وَهِىَ بِكْرٌ مِنْ غَيْرِ أَمْرِهَا فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا .
3504 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی ایک کنواری بیٹی کی شادی کردی، اس نے لڑکی سے اجازت نہیں لی، وہ لڑکی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی کریم نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔
ابوبکر نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں ، وہ لڑکی کنواری تھی (اور اس کی شادی) اس کی اجازت کے بغیر ہوئی، وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی۔

3504

3505 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ أَنَّ رَجُلاً زَوَّجَ ابْنَتَهُ. فَذَكَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَهُ.
3505 ۔ عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کی (اس کے بعد حسب سابق حدیث منقول ہے۔

3505

3506 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى - يَعْنِى ابْنَ مَنْصُورٍ - حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ح وَحَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمُسْتَمْلِى حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَاسَرْجِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاهَوَيْهِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ أَنَّ رَجُلاً زَوَّجَ ابْنَةً لَهُ بِكْرًا وَهِىَ كَارِهَةٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ نِكَاحَهَا. قَالَ الشَّيْخُ الصَّحِيحُ مُرْسَلٌ وَقَوْلُ شُعَيْبٍ وَهَمٌ .
3506 ۔ عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں : نبی کریم کے زمانہ اقدس میں ایک شخص نے اپنی کنواری بیٹی کی شادی کردی وہ لڑکی اس رشتے کو ناپسند کرتی تھی ، وہ نبی کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی کریم نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔
شیخ فرماتے ہیں : صحیح یہ ہے کہ یہ روایت ، مرسل ، ہے اور شعیب نامی راوی کا قول وہم ہے۔

3506

3507 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْخَضِرُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا الأَثْرَمُ قَالَ ذَكَرْتُ لأَبِى عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثَ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ حَدَّثَنَاهُ أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَطَاءٍ مُرْسَلاً. مِثْلُ هَذَا عَنْ جَابِرٍ كَالْمُنْكَرِ أَنْ يَكُونَ.
3507 ۔ حضرت جابر (رض) نبی کریم کے حوالے سے نقل کرتے ہیں (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔ راوی نے یہ روایت عطاء کے حوالے سے ، مرسل، حدیث کے طور پر نقل کی ہے ، بالکل اسی طرح جیسے یہ حضرت جابر (رض) سے منقول ہے۔

3507

3508 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو شُرَحْبِيلَ عِيسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ قَالَ فَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَ امْرَأَةٍ وَزَوْجِهَا وَهِىَ بِكْرٌ أَنْكَحَهَا أَبُوهَا وَهِىَ كَارِهَةٌ.
3508 ۔ عطاء بن ابی رباح بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ایک عورت اور اس کے شوہر کے درمیان علیحدگی کروادی، وہ عورت کنواری تھی، اس کے والد نے اس کی شادی کی تھی، اس عورت کو یہ رشتہ پسند نہیں تھا۔

3508

3509 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ الصَّنْعَانِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جُوتِى وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جُوتِى حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ الذِّمَّارِىُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَدَّ نِكَاحَ بِكْرٍ وَثَيِّبٍ أَنْكَحَهُمَا أَبُوهُمَا وَهُمَا كَارِهَانِ فَرَدَّ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- نِكَاحَهُمَا . قَالَ الشَّيْخُ هَذَا وَهَمٌ مِنَ الذِّمَارِىِّ وَتَفَرَّدَ بِهِ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَالصَّوَابُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنِ الْمُهَاجِرِ بْنِ عِكْرِمَةَ مُرْسَلٌ.
3509 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک کنواری لڑکی اور ایک ثیبہ عورت دونوں کے نکاح کو کالعدم قرار دیا تھا، ان کے والد نے ان دونوں کی شادی کی تھی ان دونوں کو (یہ رشتے) پسند نہیں تھے، تو نبی کریم نے ان کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔ شیخ فرماتے ہیں : اسے نقل کرنے میں ذماری نامی راوی کو وہم ہوا ہے وہ اس سند کے ساتھ اسے نقل کرنے میں منفرد ہیں۔ صحیح یہ ہے روایت یحییٰ بن ابوکثیر کے حوالے سے مہاجربن عکرمہ کے حوالے سے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرسل روایت کے طور پر منقول ہے۔

3509

3510۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جُوتِى حَدَّثَنَا أَبِى بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
3510 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3510

3511 - حَدَّثَنَاهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْقُومَسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنِ الْمُهَاجِرِ بْنِ عِكْرِمَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ سَوَاءً.
3511 ۔ مہاجر بن عکرمہ نے نبی کریم کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کی ہے۔

3511

3512 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِىُّ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو خُرَاسَانَ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّكَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ جَارِيَةً بِكْرًا أَنْكَحَهَا أَبُوهَا وَهِىَ كَارِهَةٌ فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. وَقَالَ أَبُو خُرَاسَانَ أَنَّ جَارِيَةً بِكْرًا أَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَتْ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا بِغَيْرِ إِذْنِهَا فَفَرَّقَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَهُمَا. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ زَيْدُ بْنُ حِبَّانَ الرَّقِّىُّ عَنْ أَيُّوبَ وَتَابَعَهُ أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَغَيْرُهُ يُرْسِلُهُ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. وَالصَّحِيحُ مُرْسَلٌ.
3512 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک لڑکی کے والد نے اس کی شادی کردی، اس لڑکی کو (یہ رشتہ) پسند نہیں تھا، تو نبی کریم نے اس لڑکی کو (نکاح برقرار رکھنے یاکالعدم کرنے) کا اختیار دیا۔
ابوخراسان نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے ، ایک لڑکی نبی کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس بات کا تذکرہ کیا، اس کے والد نے اس کی اجازت کے بغیر اس کی شادی کردی ہے ، تو نبی کریم نے ان دونوں میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی۔
یہی روایت ایک اور سند کے حوالے سے عکرمہ کے حوالے سے ، حضرت ابن عباس (رض) سے منقول ہے جبکہ دیگر راویوں نے اسے عکرمہ کے حوالے سے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرسل روایت کے طور پر نقل کیا ہے اور درست یہی ہے کہ یہ مرسل ہے۔

3512

3513 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَلِىٍّ الرَّقِّىُّ حَدَّثَنَا مُعَمَّرٌ يَعْنِى ابْنَ سُلَيْمَانَ الرَّقِّىَّ عَنْ زَيْدِ بْنِ حِبَّانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ قَالَ أَنْكَحَ رَجُلٌ مِنْ بَنِى الْمُنْذِرِ ابْنَتَهُ وَهِىَ كَارِهَةٌ فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ نِكَاحَهَا .- وَعَنْ زَيْدِ بْنِ حِبَّانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
3513 ۔ ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : بنومنذر سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب نے اپنی صاحبزادی کی شادی کردی، اس لڑکی کو (وہ رشتہ) پسند نہیں تھا، وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی کریم نے اس کے نکاح کو کالعدم قرار دیا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3513

3514 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْبَاقِى حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً زَوَّجَ ابْنَتَهُ وَهِىَ كَارِهَةٌ فَفَرَّقَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَهُمَا.
3514 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کردی اس لڑکی کو رشتہ پسند نہیں تھا، تو نبی کریم نے ان دونوں کے درمیان علیھدگی کروادی۔

3514

3515 - حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْقَاسِمِ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ - يَعْنِى ابْنَ مُسْلِمٍ - قَالَ قَالَ ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلاً زَوَّجَ ابْنَتَهُ بِكْرًا فَكَرِهَتْ ذَلِكَ فَأَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ نِكَاحَهَا . لاَ يَثْبُتُ هَذَا عَنِ ابْنِ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ ابْنِ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ حُسَيْنٍ وَقَدْ تَقَدَّمَ.
3515 ۔ حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے اپنی کنواری بیٹی کی شادی اس لڑکی کو رشتہ پسند نہیں تھا وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی نے اس کو نکاح کو کالعدم قرار دیا۔
یہ روایت ابن ابی ذئب کے حوالے سے ، نافع سے منقول ہونے کے اعتبار سے ثابت نہیں ہے ، درست یہ ہے کہ یہ ابن ابی ذہب کے حوالے سے عمر بن حسین سے منقول ہے جیسا کہ پہلے گزرچکا ہے۔

3515

3516 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ نَهَارٍ الْعَبْدِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ رَجُلاً جَاءَ بِابْنَتِهِ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ هَذِهِ ابْنَتِى أَبَتْ أَنْ تَزَوَّجَ. فَقَالَ « أَطِيعِى أَبَاكِ أَتَدْرِينَ مَا حَقُّ الزَّوْجِ عَلَى الزَّوْجَةِ لَوْ كَانَ بِأَنْفِهِ قُرْحَةٌ تَسِيلُ قَيْحًا وَصَدِيدًا لَحَسَتْهُ مَا أَدَّتْ حَقَّهُ ». فَقَالَتْ وَالَّذِى بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لاَ نَكَحْتُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لا تَنْكِحُوهُنَّ إِلاَّ بِإِذْنِهِنَّ ».
3516 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص اپنی بیٹی کو ساتھ لے کر نبی کریم کی خدمت میں آیا، اور عرض کی میری بیٹی شادی کرنے سے انکارکررہی ہے ، نبی کریم نے فرمایا تم اپنے باپ کا حکم مان لو کیا تم جانتی ہو ؟ شوہر کا بیوی پر حق کیا ہے ؟ اگر شوہر کی ناک میں پھوڑا نکل آئے جس میں سے پیپ اور مواد خارج ہوتا ہو اور عورت زبان کے ذریعے اس کو چاٹ لے تو بھی وہ شوہر کا حق ادا نہیں کرے گی، تو اس خاتون نے عرض کی : اس ذات کی قسم جس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے میں تو شادی نہیں کروں گی ، نبی کریم نے ارشاد فرمایا، ان (لڑکیوں) کی شادی ان کی مرضی کے ساتھ کیا کرو۔

3516

3517 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَبُو الطَّاهِرِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو طَالِبٍ عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عَقَّابٍ وَأَبِى حَنِيفَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقَالَ امْرَأَةٌ أَنَا وَلِيُّهَا تَزَوَّجَتْ بِغَيْرِ إِذْنِى. فَقَالَ عَلِىٌّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ نَنْظُرُ فِيمَا صَنَعَتْ إِنْ كَانَتْ تَزَوَّجَتْ كُفْؤًا أَجَزْنَا ذَلِكَ لَهَا وَإِنْ كَانَتْ تَزَوَّجَتْ مَنْ لَيْسَ لَهَا بِكُفْؤٍ جَعَلْنَا ذَلِكَ إِلَيْكَ .
3517 ۔ سماک بن حرب بیان کرتے ہیں : ایک شخص حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضرہوا اور بولا، ایک لڑکی ہے میں اس کا ولی ہوں ، اس نے میری اجازت کے بغیر شادی کرلی ہے ، تو حضرت علی (رض) نے فرمایا اس لڑکی نے جو حرکت کی ہے اس کے بارے میں ہماری رائے یہ ہے کہ اگر اس نے ، کفو، میں شادی کی ہے تو ہم اسے برقرار رکھیں گے اور اگر اس نے کسی ایسے شخص کے ساتھ شادی کی ہے جو اس کا کفو نہیں ہے تو ہم (اسے برقرار رکھنے کا اختیار یاکالعدم کا اختیار ) تمہیں دیں گے۔

3517

3518 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْقُوهُسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاهَوَيْهِ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُرَّةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُنْكَحُ الْبِكْرُ حَتَّى تُسْتَأْذَنَ وَلِلثَّيِّبِ نَصِيبٌ مِنْ أَمْرِهَا مَا لَمْ تَدْعُ إِلَى سَخْطَةٍ فَإِنْ دَعَتْ إِلَى سَخْطَةٍ وَكَانَ أَوْلِيَاؤُهَا يَدْعُونَ إِلَى الرِّضَا رُفِعَ ذَلِكَ إِلَى السُّلْطَانِ ». قَالَ إِسْحَاقُ قُلْتُ لِعِيسَى آخِرُ الْحَدِيثِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ هَكَذَا الْحَدِيثُ فَلاَ أَدْرِى.
3518 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا، کنواری لڑکی کی شادی اس وقت تک نہ کی جائے جب تک اس سے اجازت نہ لی جائے، اور ثیبہ کو اپنی ذات کے بارے میں اختیار ہے ، جب تک وہ ناراضگی کی طرف دعوت نہ دے اگر وہ ناراضگی کی طرف بلاتی ہے اور اس کے سرپرست رضامندی کی طرف بلاتے ہیں تو یہ مقدمہ حاکم وقت کے سامنے پیش ہوگا۔
اسحاق کہتے ہیں : میں نے عیسیٰ سے دریافت کیا : روایت کا آخری حصہ نبی کریم سے منقول ہے ؟ انھوں نے جواب دیا مجھے نہیں ویسے روایت اسی طرح ہے۔

3518

3519 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ أَنَّ يَحْيَى بْنَ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِى أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُنْكَحُ الثَّيِّبُ حَتَّى تُسْتَأْمَرَ وَلاَ تُنْكَحُ الْبِكْرُ حَتَّى تُسْتَأْذَنَ وَإِذْنُهَا الصُّمُوتُ ».
3519 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ثیبہ (بیوہ یا مطلقہ) کا نکاح اس وقت تک نہ کیا جائے جب تک اس کی مرضی نہ معلوم کرلی جائے اور کنواری کا نکاح اس وقت تک نہ کیا جائے ، جب تک اس سے اذان نہ لیا جائے اور اس کا اذن خاموشی ہے۔

3519

3520 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الأَيِّمُ أَوْلَى بِأَمْرِهَا وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ فِى نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا ». تَابَعَهُ سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ وَخَالَفَهُمَا مَعْمَرٌ فِى إِسْنَادِهِ فَأَسْقَطَ مِنْهُ رَجُلاً وَخَالَفَهُمَا أَيْضًا فِى مَتْنِهِ فَأَتَى بِلَفْظٍ آخَرَ وَهِمَ فِيهِ لأَنَّ كُلَّ مَنْ رَوَاهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ وَكُلَّ مَنْ رَوَاهُ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ خَالَفُوا مَعْمَرًا وَاتِّفَاقُهُمْ عَلَى خِلاَفِهِ دَلِيلٌ عَلَى وَهَمِهِ. وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
3520 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : ثیبہ (بیوہ یا مطلقہ) اپنے معاملہ کی زیادہ حق دار ہے اور کنواری لڑکی سے اجازت لی جائے گی اس کا اذن اس کی خاموشی ہے۔ سعید بن سلمہ نے صالح بن کیسان کے حوالے سے اس کی متابعت کی ہے۔
معمر نے اس کی سند میں ان دونوں سے مختلف بات بیان کی ہے ، انھوں نے سند میں سے ایک شخص کا ذکر ساقط کردیا ہے۔ اسی طرح معمر نے اس روایت کے متن میں بھی ان دونوں سے مختلف بات نقل کی ہے اور روایت کو دوسرے الفاظ میں نقل کیا ہے ، تاہم اس میں انھیں وہم ہوا ہے کیونکہ ہر وہ راوی جس نے اسے عبداللہ بن فضل کے حوالے سے نقل کیا ہے اور ہر وہ راوی جس نے اسے عبداللہ بن فضل کے ساتھ نافع بن جبیر سے نقل کیا ہے ، ان سب نے معمر سے مختلف روایت نقل کی ہے اور ان سب راویوں کا معمر سے مختلف روایت کرنے پر اتفاق کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ معمر کو اس بارے میں وہم ہوا ہے باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔

3520

3521 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ الصَّرِيفِينِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ أَبِى دَاوُدَ الْبَصْرِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ أَبِى الْحُسَامِ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْذَنُ فِى نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا السُّكُوتُ ».
3521 ۔ حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ثیبہ عورت اپنی ذات کے بارے میں اپنے والی سے زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں اجازت لی جائے گی، اس کی اجازت خاموشی ہوگی۔

3521

3522 - حَدَّثَنَا الْمَحَامِلِىُّ وَأَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَيْسَ لِلْوَلِىِّ مَعَ الثَّيِّبِ أَمْرٌ وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ وَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا ».
3522 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ولی کو ثیبہ کے بارے میں کوئی اختیار نہیں ہے اور کنواری سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی، اس کی خاموشی اس کا اقرار ہوگی۔

3522

3523 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْهَرَوِىُّ يَحْيَى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ حَدَّثَنِى صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ لِلْوَلِىِّ مَعَ الثَّيِّبِ أَمْرٌ وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ وَصَمْتُهَا رِضَاهَا ». كَذَا رَوَاهُ مَعْمَرٌ وَالَّذِى قَبْلَهُ أَصَحُّ فِى الإِسْنَادِ وَالْمَتْنِ لأَنَّ صَالِحًا لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ وَإِنَّمَا سَمِعَهُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْهُ اتَّفَقَ عَلَى ذَلِكَ ابْنُ إِسْحَاقَ وَسَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ صَالِحٍ . سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىَّ يَقُولُ الَّذِى عِنْدِى أَنَّ مَعْمَرًا أَخْطَأَ فِيهِ.
3523 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، ولی کو ثیبہ کے بارے میں کوئی اختیار نہیں ہوتا اور کنواری سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی اس کی خاموشی اس کی رضا ہوگی۔
معمر نے اسے اسی طرح نقل کیا ہے ، اس سے پہلے جو روایت گزرچکی ہے وہ سند اور متن کے اعتبار سے زیادہ درست ہے ، کیونکہ صالح نامی راوی نے اسے نافع بن جبیر سے نہیں سنا ہے انھوں نے اسے عبداللہ بن فضل سے سنا ہے۔ اس بارے میں صالح سے نقل کرنے میں ابن اسحاق اور سعید بن سلمہ متفق ہیں۔
میں نے شیخ ابوبکر نیشاپوری کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے میرے نزدیک اس بارے میں معمر نے غلطی کی ہے۔

3523

3524 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ الصَّيْدَلاَنِىُّ بِوَاسِطٍ مِنْ أَصْلِهِ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ فِى نَفْسِهَا وَصُمُوتُهَا رِضَاهَا ».وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِىُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَالِكٍ نَحْوَ هَذَا الَّلفْظِ .
3524 ۔ حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا : کنواری لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں مرضی معلوم کی جائے گی، اور اس کی خاموشی اس کی رضامندی شمار ہوگی۔
ابوداؤد طیالسی نے اپنی سند کے ساتھ اسے اسی طرح نقل کیا ہے۔

3524

3525 حَدَّثَنَاهُ أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا النَّيْسَابُورِىُّ بِمِصْرَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِىُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُهُ مِنْهُ بَعْدَ مَوْتِ نَافِعٍ بِسَنَةٍ وَلَهُ يَوْمَئِذٍ حَلْقَةٌ قَالَ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا ».
3525 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : ثیبہ عورت اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے ، اور کنواری لڑکی سے مرضی معلوم کی جائے گی، اس کی اجازت اس کی خاموشی ہوگی۔

3525

3526 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِىُّ أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ يَبْلُغُ بِهِ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ يُوسُفُ فِى حَدِيثِهِ سَمِعَ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ يَذْكُرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ يَسْتَأْمِرُهَا أَبُوهَا فِى نَفْسِهَا ». زَادَ عَمْرٌو « وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا ». وَرَوَاهُ جَمَاعَةٌ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بِهَذَا الإِسْنَادِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا ». مِنْهُمْ شُعْبَةُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ الْخُرَيْبِىُّ وَسُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْمِصْرِىُّ وَغَيْرُهُمْ
3526 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : ثیبہ عورت اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری لڑکی سے اس کا والد (اس کے بارے میں) اس کی مرضی معلوم کرے گا۔
عمرو نامی راوی نے یہ الفاظ زائد نقل کیے ہیں : اس کی اجازت اس کی خاموشی ہوگی۔ یہ روایت بعض دیگراسناد کے ساتھ بھی منقول ہے۔

3526

3527 حَدَّثَنَا بِذَلِكَ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَالِكٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ مَالِكٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ خَلاَّدٍ وَأَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ مَالِكٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ الْقَاضِى حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِى زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى قَالَ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ مَالِكٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَكُلُّهُمْ قَالَ « الثَّيِّبُ ».
3527 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس کے تمام راویوں نے ، لفظ، الثیب ، نقل کیا ہے۔

3527

3528 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الأَيِّمُ أَوْلَى بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ فَإِنْ صَمَتَتْ فَهُوَ رِضَاهَا ».
3528 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ثیبہ عورت اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے ، اور کنواری لڑکی سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی، اگر وہ خاموش رہے تو یہ اس کی رضامندی شمار ہوگی۔

3528

3529 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ فِى نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا ». لَفْظُ ابْنِ سِنَانٍ وَهَذَانِ خِلاَفُ لَفْظِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَى عَنِ ابْنِ مَهْدِىٍّ. قَالَ الشَّيْخُ وَيُشْبِهُ أَنْ يَكُونَ قَوْلُهُ فِى هَذَا الْحَدِيثِ « وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ ». إِنَّمَا يُرَادُ بِهِ الْبِكْرُ الْيَتِيمَةُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ لأَنَّا قَدْ ذَكَرْنَا فِى رِوَايَةِ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ وَمَنْ تَابَعَهُ مِمَّنْ رَوَى أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « وَالْيَتِيمَةُ تُسْتَأْمَرُ ». وَأَمَّا قَوْلُ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ « وَالْبِكْرُ يَسْتَأْمِرُهَا أَبُوهَا ». فَإِنَّا لاَ نَعْلَمُ أَحَدًا وَافَقَ ابْنَ عُيَيْنَةَ عَلَى هَذَا الَّلفْظِ وَلَعَلَّهُ ذَكْرَهُ مِنْ حِفْظِهِ فَسَبَقَهُ لِسَانُهُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ. وَكَذَلِكَ رُوِىَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى أَنَّ الْيَتِيمَةَ تُسْتَأْمَرُ.
3529 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، ثیبہ عورت اپنی ذات کے بارے میں اپنے ولی سے زیادہ حق رکھتی ہے ، اور کنواری لڑکی سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی، اس کا اذن اس کی خاموشی ہوگی۔ یہ الفاظ ابن سنان نامی راوی کے ہیں اور یہ دونوں اس روایت سے مختلف ہیں جسے فضل بن موسیٰ نے ابن مہدی کے حوالے سے نقل کیا ہے ۔
شیخ فرماتے ہیں : یہاں اس بات کا احتمال موجود ہے ، کہ اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ، کنواری لڑکی سے مراد کنواری یتیم لڑکی ہو۔ ویسے اللہ بہتر جانتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم صالح بن کیسان اور اس کی متابعت میں منقول دیگرروایات میں یہ ذکر کرچکے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے : یتیم لڑکی سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی۔
ابن عیینہ نے زیاد بن سعد کے حوالے سے جو یہ الفاظ نقل کیے ہیں : کنواری لڑکی سے اس کا والد اجازت لے گا، تو ہمارے علم کے مطابق کسی بھی راوی نے ان الفاظ کے بارے میں ابن عیینہ کی موافت نہیں کی ہے ہوسکتا ہے کہ انھوں نے اپنی یادداشت کے حوالے سے یہ روایت ذکر کی ہو اور ان کی زبان غلطی کرگئی ہو، باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔
ابوبردہ کے حوالے سے حضرت ابوموسی اشعری (رض) سے یہی روایت نقل کی گئی ہے ، یتیم لڑکی سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی۔

3529

3530 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ عَمْرُو بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِى إِسْحَاقَ قَالَ قَالَ أَبُو بُرْدَةَ قَالَ أَبُو مُوسَى قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تُسْتَأْمَرُ الْيَتِيمَةُ فِى نَفْسِهَا فَإِنْ سَكَتَتْ فَقَدْ أَذِنَتْ وَإِنْ أَنْكَرَتْ لَمْ تُكْرَهْ ». قَالَ أَبُو قَطَنٍ فَقُلْتُ لِيُونُسَ سَمِعْتَهُ مِنْهُ أَوْ مِنْ أَبِى بُرْدَةَ قَالَ نَعَمْ.
3530 ۔ حضرت ابوموسی اشعری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یتیم لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں مرضی معلوم کی جائے گی، اگر وہ خاموش رہے تو اس نے اجازت دے دی، لیکن اگر وہ انکار کرے تو اسے مجبور نہیں کیا جائے گا۔
ابوقطن نامی راوی بیان کرتے ہیں : میں نے یونس سے دریافت کیا، کیا آپ نے یہ روایت ان سے سنی ہے ؟ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) ابوبردہ سے سنی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔

3530

3531 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَالِحٍ الإِصْطَخْرِىُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَ أَخْبَرَنِى أَبِى أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بُرْدَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « تُسْتَأْمَرُ الْيَتِيمَةُ فَإِنْ سَكَتَتْ فَهُوَ إِذْنٌ وَإِنْ أَنْكَرَتْ لَمْ تُكْرَهْ » . وَكَذَلِكَ رَوَاهُ ابْنُ فُضَيْلٍ وَوَكِيعٌ وَيَحْيَى بْنُ آدَمَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ وَأَبُو قُتَيْبَةَ وَغَيْرُهُمْ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِى إِسْحَاقَ.
3531 ۔ ابوبردہ اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری (رض)) کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے یتیم لڑکی سے اس کی مرضی معلوم کی جائے گی، اگر وہ خاموش رہے تو یہ اجازت شمار ہوگی، اور اگر وہ انکار کرے تو اسے مجبور نہیں کیا جائے گا۔
ابن فضیل، وکیع ، یحییٰ بن آدم، عبداللہ بن داؤد، ابوقتیبہ اور دیگرراویوں نے اسے یونس بن ابواسحاق کے حوالے سے نقل کیا ہے۔

3531

3532 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تُسْتَأْمَرُ الْيَتِيمَةُ فِى نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا سُكُوتُهَا ».
3532 ۔ ابوبردہ اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری (رض)) کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یتیم لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں مرضی معلوم کی جائے گی، اور اس کا اذن اس کی خاموشی ہوگی۔

3532

3533 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شِيرَوَيْهِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاهَوَيْهِ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « تُسْتَأْمَرُ الْيَتِيمَةُ فِى نَفْسِهَا فَإِنْ رَضِيَتْ زُوِّجَتْ وَإِنْ لَمْ تَرْضَ لَمْ تُزَوَّجْ ».
3533 ۔ ابوبردہ اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری (رض)) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ یتیم لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں مرضی معلوم کی جائے گی، اور اگر وہ راضی ہو تو اس کی شادی کردی جائے گی، اور اگر وہ راضی نہ ہو تو اس کی شادی نہیں کی جائے گی۔

3533

3534 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْهَبٍ حَدَّثَنِى نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الأَيِّمُ أَمْلَكُ بِأَمْرِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ فِى نَفْسِهَا وَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا ».
3534 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ثیبہ (بیوہ یا مطلقہ) اپنے معاملہ کی اپنے ولی سے زیادہ مالک (حق دار) ہوتی ہے اور کنواری لڑکی سے اس کی ذات کے بارے میں اجازت لی جائے گی، اور اس کی خاموشی اس کا اقرار ہوگی۔

3534

3535 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَاقِدٍ أَبُو قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ إِنْ كُنَّا لَنَنْكِحُ الْمَرْأَةَ عَلَى الْحَفْنَةِ وَالْحَفْنَتَيْنِ مِنَ الدَّقِيقِ .
3535 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : ہم لوگ آتے کے ایک یادوکپ کے عوض میں کسی عورت کے ساتھ شادی کرلیتے تھے۔

3535

3536 - حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُكْرَمٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ صَدَاقِ النِّسَاءِ فَقَالَ « هُوَ مَا اصْطَلَحَ عَلَيْهِ أَهْلُوهُمْ ».
3536 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : ہم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خواتین کے مہر کے بارے میں دریافت کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس کی مقدار وہی ہوگی جو وہ لوگ آپس میں طے کرلیں۔

3536

3537 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ رُومَانَ الْمَكِّىُّ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ أَبُو بَكْرٍ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ رُومَانَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَوْ أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَى مِلْءِ كَفٍّ مِنْ طَعَامٍ كَانَ ذَلِكَ صَدَاقًا ». قَالَ النَّيْسَابُورِىُّ فِى حَدِيثِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَوْ أَنَّ رَجُلاً أَعْطَى امْرَأَةً مِلْءَ يَدَيْهِ طَعَامًا كَانَتْ بِهِ حَلاَلاً ».
3537 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اگر کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ مٹھی بھراناج (مہر ہونے کی شرط) پر نکاح کرلیتا ہے تو یہ مہر (تسلیم ) ہوگا۔
نیشاپوری نے اپنی حدیث میں محمد بن مسلم کے حوالے سے ، حضرت جابر (رض) کا یہ بیان نقل کیا ہے : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اگر کوئی شخص دونوں مٹھیاں بھر کے اناج (مہر کے طور پر) عورت کودے دیتا ہے ، تو وہ عورت اس شخص کے لیے حلال ہوجائے گی، (یعنی وہ اناج نکاح میں مہر تسلیم کیا جائے گا) ۔

3537

3538 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا نَنْكِحُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى الْقَبْضَةِ مِنَ الطَّعَامِ.
3538 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ہم لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں مٹھی بھر اناج کے عوض میں شادی کرلیتے تھے۔

3538

3539 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ مُسْلِمِ بْنِ رُومَانَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَعْطَى فِى نِكَاحٍ مِلْءَ كَفَّيْهِ فَقَدِ اسْتَحَلَّ - قَالَ - مِنْ دَقِيقٍ أَوْ طَعَامٍ أَوْ سَوِيقٍ ». قَالَ ابْنُ سِنَانٍ « مَنْ أَعْطَى فِى صَدَاقٍ - وَقَالَ - تَمْرًا أَوْ سَوِيقًا أَوْ دَقِيقًا فَقَدِ اسْتَحَلَّ ».
3539 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، جو شخص نکاح میں دونوں مٹھیاں بھر کردے تو اس نے نکاح کو حلال کرلیا۔
راوی بیان کرتے ہیں : یہاں شاید آٹے، اناج، یاستو کے الفاظ ہیں۔ ابن سنان نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں جو شخص مہر میں دے ۔ راوی بیان کرتے ہیں : یہاں شاید کھجور ، ستو یا آٹے کے الفاظ ہیں۔
روایت کے آخر میں یہ الفاظ ہیں) تو اس نے حلال کرلیا۔

3539

3540 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ أَبِى هَارُونَ الْعَبْدِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « لاَ يَضُرُّ أَحَدَكُمْ بِقَلِيلٍ مِنْ مَالِهِ تَزَوَّجَ أَمْ بِكَثِيرٍ بَعْدَ أَنْ يُشْهِدَ ».
3540 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جب کوئی شخص گواہ بنالے تو اسے کوئی نقصان نہیں ہوگا، خواہ وہ تھوڑے مال (کے بطور مہر) ہونے کے عوض میں نکاح کرے یا زیادہ مال کے عوض میں کرے۔

3540

3541 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ يَحْيَى الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى الرَّجُلِ جُنَاحٌ أَنْ يَتَزَوَّجَ بِمَالِهِ بِقَلِيلٍ أَوْ كَثِيرٍ إِذَا أَشْهَدَ ».
3541 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، آدمی جب گواہ بنالے تو اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا، کہ وہ اپنے تھوڑے سے مال (کے بطور مہر ہونے ) کے عوض میں شادی کرتا ہے یا زیادہ مال کے مہر ہونے کے عوض میں شادی کرتا ہے۔

3541

3542 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ هِشَامٍ الْكِرْمَانِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى الْمَرْءِ جُنَاحٌ أَنْ يَتَزَوَّجَ مِنْ مَالِهِ بِقَلِيلٍ أَوْ كَثِيرٍ إِذَا أَشْهَدَ ».
3542 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : آدمی جب گواہ بنالے تو اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا، کہ وہ اپنے تھوڑے مال (کے بطور مہر ہونے ) کے عوض میں شادی کرتا ہے یا زیادہ مال کے مہر ہونے کے عوض میں شادی کرتا ہے) ۔

3542

3543 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ الأَحْوَلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو الْفَضْلِ النَّبِيرَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ الطَّالِبِىُّ الْجَعْفَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى صَعْصَعَةَ الْمَازِنِىُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَضُرُّ أَحَدَكُمْ أَبِقَلِيلٍ مِنْ مَالِهِ تَزَوَّجَ أَمْ بِكَثِيرٍ بَعْدَ أَنْ يُشْهِدَ » .
3543 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : آدمی جب گواہ بنالے تو اسے کوئی نقصان نہیں ہوگا، کہ وہ اپنے تھوڑے مال (کے بطور مہر ہونے ) کے عوض میں شادی کرتا ہے یا زیادہ مال کے مہر ہونے کے عوض میں شادی کرتا ہے) ۔

3543

3544 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ الْحَرَّانِىُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَيْلَمَانِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْكِحُوا الأَيَامَى » ثَلاَثًا قِيلَ مَا الْعَلاَئِقُ بَيْنَهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « مَا تَرَاضَى عَلَيْهِ الأَهْلُونَ وَلَوْ قَضِيبٌ مِنْ أَرَاكٍ ».
3544 ۔ حضرت ابن عباس (رض) روایت کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ثیبہ کی شادی کردو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ یہ فرمایا، لوگوں نے عرض کی یارسول اللہ ان کا مہر کیا ہوناچاہیےَ ؟ تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا جس پر گھروالے راضی ہوں خواہ وہ پیلو کی ایک شاخ ہی ہو۔

3544

3545 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ الْبَلَدِىُّ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ الْحَكَمِ الرَّسْعَنِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا مُبَشِّرُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنِى الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَطَاءٍ وَعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُنْكِحُوا النِّسَاءَ إِلاَّ الأَكْفَاءَ وَلاَ يُزَوِّجُهُنَّ إِلاَّ الأَوْلِيَاءُ وَلاَ مَهْرَ دُونَ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ ». مُبَشِّرُ بْنُ عُبَيْدٍ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ أَحَادِيثُهُ لاَ يُتَابَعُ عَلَيْهَا.
3545 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا خواتین کا نکاح صرف کفو میں کرو، ان کی شادی صرف اولیاء کریں اور دس درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔ اس روایت کا راوی مبشر بن عبید متروک الحدیث ہے اس کی نقل کردہ احادیث کی متابعت نہیں کی گئی ہے۔

3545

3546 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَطْبَقِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ جَحْدَرٌ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ مُبَشِّرِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ وَعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ صَدَاقَ دُونَ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ ».
3546 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : دس درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔

3546

3547 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ الأَوْدِىُّ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ لاَ يَكُونُ مَهْرًا أَقَلُّ مِنْ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ.
3547 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں دس درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔

3547

3548 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى الْعَنْبَسِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ دَاوُدَ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ لاَ صَدَاقَ أَقَلُّ مِنْ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ .
3548 ۔ شعبی فرماتے ہیں : دس درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔

3548

3549 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ طَاهِرٍ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَنْجُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الدَّانَاجِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ لاَ مَهْرَ أَقَلُّ مِنْ خَمْسَةِ دَرَاهِمَ .
3549 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : پانچ درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔

3549

3550 حَدَّثَنِى دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْكِنَانِىُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَيَّارٍ الْبَغْدَادِىَّ قَالَ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ لَقَّنَ غِيَاثُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ دَاوُدَ الأَوْدِىَّ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَلِىٍّ لاَ مَهْرَ أَقَلُّ مِنْ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ. فَصَارَ حَدِيثًا.
3550 ۔ ایک اور سند کے ہمراہ یہ منقول ہے ) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : دس درہم سے کم مہر نہیں ہونا چاہیے۔

3550

3551 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو شَيْبَةَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَلِيًّا رضى الله عنه قَالَ الصَّدَاقُ مَا تَرَاضَى بِهِ الزَّوْجَانِ.
3551 ۔ امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام محمد باقر (رض)) کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : مہر وہی ہوگا جس پر میاں بیوی راضی ہوں گے۔

3551

3552 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشٍ فَهَلَكَ عَنْهَا وَكَانَتْ مِمَّنْ هَاجَرَ إِلَى أَرْضِ الْحَبَشَةِ فَزَوَّجَهَا النَّجَاشِىُّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهِىَ عِنْدَهُمْ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ. قَالَ الرَّمَادِىُّ كَذَا قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَإِنَّمَا هُوَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَحْشٍ الَّذِى مَاتَ عَلَى النَّصْرَانِيَّةِ .
3552 ۔ عروہ، سیدہ ام حبیبہ (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : وہ پہلے عبداللہ بن جحش کی اہلیہ تھیں ان کا انتقال ہوگیا سیدہ ام حبیبہ (رض) کی حبشہ کی سرزمین کی طرف ہجرت کی تھی ، تو نجاشی نے ان کی شادی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کردی وہ اس وقت ان لوگوں کے پاس حبشہ میں مقیم تھیں۔
عبدالرزاق نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : سیدہ ام حبیبہ (رض) کا پہلا شوہر عبیداللہ بن جحش تھا جو عیسائی ہو کرمرا تھا۔

3552

3553 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشٍ فَمَاتَ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ فَزَوَّجَهَا النَّجَاشِىُّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَأَمْهَرَهَا عَنْهُ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ وَبَعَثَ بِهَا إِلَيْهِ مَعَ شُرَحْبِيلَ ابْنِ حَسَنَةَ .
3553 ۔ عروہ ، سیدہ ام حبیبہ (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں : وہ عبیداللہ بن جحش کی اہلیہ تھیں، عبیداللہ کا انتقال حبشہ میں ہوگیا تو نجاشی نے سیدہ ام حبیبہ (رض) کی شادی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کردی اور اپنی طرف سے چار ہزار درہم مہر کے طور پر انھیں ادا کیے ، اور پھر حضرت شرحبیل بن حسنہ (رض) کے ہمراہ انھیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں (مدینہ منورہ ) بھجوایا۔

3553

3554 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنِى ابْنُ الْبَصِيرِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ الأَشْجَعِىِّ قَالَ قُلْتُ لِسُفْيَانَ حَدِيثُ دَاوُدَ الأَوْدِىِّ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَلِىٍّ لاَ مَهْرَ أَقَلُّ مِنْ عَشْرَةِ دَرَاهِمَ . فَقَالَ سُفْيَانُ دَاوُدُ دَاوُدُ مَا زَالَ هَذَا يُنْكَرُ عَلَيْهِ.فَقُلْتُ إِنَّ شُعْبَةَ رَوَى عَنْهُ. فَضَرَبَ جَبْهَتَهُ وَقَالَ دَاوُدُ دَاوُدُ .
3554 ۔ عبیداللہ اشجعی بیان کرتے ہیں : میں نے سفیان سے کہا : داؤد نے شعبی کے حوالے سے حضرت علی (رض) کا یہ فرمان نقل کیا ہے دس درہم سے کم مہر نہیں ہوگا تو سفیان بار بار ، داؤد ، داؤد کہتے رہے گویا وہ ان کا انکار کررہے تھے، میں نے کہا : شعبہ نے ان کے حوالے سے روایات نقل کی ہیں تو انھوں نے اپنی پیشانی پر ہاتھ مارا اور داؤد ، داؤد کہتے رہے۔

3554

3555 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَجَاءَتْهُ امْرَأَةٌ تَعْرِضُ نَفْسَهَا عَلَيْهِ فَخَفَضَ فِيهَا الْبَصَرَ وَرَفَعَهُ فَلَمْ يُرِدْهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا . قَالَ « هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَىْءٍ » قَالَ مَا عِنْدِى مِنْ شَىْءٍ. قَالَ « وَلاَ خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ ». قَالَ وَلاَ الْخَاتَمُ مِنَ الْحَدِيدِ وَلَكِنْ أَشُقُّ بُرْدَتِى هَذِهِ فَأُعْطِيهَا النِّصْفَ وَآخُذُ النِّصْفَ. قَالَ « لاَ ». قَالَ « هَلْ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ شَىْءٌ ». قَالَ نَعَمْ قَالَ « اذْهَبْ فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ».
3555 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : ہم لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھے ایک خاتون آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور خود کو نکاح کے لیے پیش کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نظر جھکائی ، پھر اٹھائی لیکن مثبت رد عمل نہیں دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے ایک صاحب نے عرض کی یارسول اللہ میری شادی اس کے ساتھ کردیں ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تمہارے پاس (مہر کے طور پر ادا کرنے کے لیے ) کوئی چیز ہے۔ انھوں نے عرض کی میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا لوہے کی کوئی انگوٹھی بھی نہیں ؟ انھوں نے عرض کی لوہے کی کوئی انگوٹھی بھی نہیں ، البتہ اپنی چادر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے اسے دے دیتاہوں اور آدھی اپنے پاس رکھ لوں گا، نبی کریم نے فرمایا نہیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تمہیں قرآن (زبانی) آتا ہے ؟ اس نے عرض کی جی ہاں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جاؤ تمہیں جو قرآن آتا ہے اس (کی تعلیم دینے کے مہر ہونے) کے عوض میں ، میں نے تمہاری شادی اس کے ساتھ کی۔

3555

3556 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ وَالْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ جَمِيعًا عَنْ أَبِى حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ. وَقَالَ الثَّوْرِىُّ « قَدْ أَنْكَحْتُكَهَا عَلَى مَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ».
3556 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے حوالے سے منقول ہے۔ اس میں ثوری نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : تمہیں جو قرآن آتا ہے اس (کی تعلیم دینے کے مہر ہونے) پر میں اس کے ساتھ تمہارا نکاح کرتا ہوں۔

3556

3557 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ هَاشِمٍ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ السَّكَنِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى طَلْحَةَ أَخْبَرَنِى زِيَادُ بْنُ أَبِى زِيَادٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَخْبَرَةَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَ فِىَّ رَأْيَكَ.فَقَالَ « مَنْ يَنْكِحُ هَذِهِ ». فَقَامَ رَجُلٌ عَلَيْهِ بُرْدَةٌ عَاقِدُهَا فِى عُنُقِهِ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ « لَكَ مَالٌ ». قَالَ لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ لَهُ « اجْلِسْ ». ثُمَّ جَاءَتْ مَرَّةً أُخْرَى فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَ فِىَّ رَأْيَكَ.فَقَالَ « مَنْ يَنْكِحُ هَذِهِ ». فَقَامَ ذَلِكَ الرَّجُلُ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَقَالَ « أَلَكَ مَالٌ ». قَالَ لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ « اجْلِسْ ». ثُمَّ جَاءَتِ الثَّالِثَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَ فِىَّ رَأْيَكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ يَنْكِحُ هَذِهِ ». فَقَامَ ذَلِكَ الرَّجُلُ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ . فَقَالَ « أَلَكَ مَالٌ ». فَقَالَ لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ « هَلْ تَقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ شَيْئًا ». قَالَ نَعَمْ سُورَةَ الْبَقَرَةِ وَسُورَةَ الْمُفَصَّلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قَدْ أَنْكَحْتُكَهَا عَلَى أَنْ تُقْرِئَهَا وَتُعَلِّمَهَا وَإِذَا رَزَقَكَ اللَّهُ تَعَالَى عَوَّضْتَهَا » . فَزَوَّجَهَا الرَّجُلَ عَلَى ذَلِكَ. تَفَرَّدَ بِهِ عُتْبَةُ بْنُ السَّكَنِ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
3557 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے عرض کی یارسول اللہ میرے بارے میں اپنی رائے (بیان کریں ) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اس کے ساتھ کون شادی کرے گا، ؟ ایک صاحب کھڑے ہوئے جنہوں نے ایک چادر اوڑھ رکھی تھی، جو انھوں نے اپنی گردن میں باندھی ہوئی تھی، انھوں نے عرض کی یارسول اللہ میں (اس کے ساتھ شادی کروں گا) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا، کیا تمہارے پاس مال ہے ؟ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ نہیں ہے۔ نبی کریم نے ان سے فرمایا تم بیٹھ جاؤ، پھر وہ خاتون دوبارہ آئی اس نے عرض کی یارسول اللہ میرے بارے میں اپنی رائے (بیان کریں) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اس کے ساتھ کون شادی کرے گا، ؟ وہی صاحب کھڑے ہوئے اور انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ میں ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تمہارے پاس مال ہے ؟ اس نے عرض کی یارسول اللہ نہیں۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم بیٹھ جاؤ ! پھر وہ خاتون دوبارہ آئی اس نے عرض کی یارسول اللہ میرے بارے میں اپنی رائے (بیان کریں) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اس کے ساتھ کون شادی کرے گا، ؟ وہی صاحب کھڑے ہوئے اور انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ میں ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تمہارے پاس مال ہے ؟ اس نے عرض کی یارسول اللہ نہیں۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا، کیا تمہیں قرآن (زبانی ) آتا ہے ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ، سورة بقرہ اور منفصل سورتیں (زبانی یاد ہیں) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں اس شرط پر تمہاری شادی اس کے ساتھ کرتا ہوں کہ تم اسے قرآن پڑھناسکھاؤ گے اسے تعلیم دو گے اور جب اللہ تعالیٰ تمہیں رزق عطاء کرے گا، تو تم اس کا مہر اسے دے دو گے ، تو ان صاحب نے اس شرط پر اس خاتون کے ساتھ شادی کرلی ۔
اس روایت کو نقل کرنے میں عتبہ بن سکن نامی راوی منفرد ہیں اور یہ متروک الحدیث ہیں۔

3557

3558 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِرَجُلٍ « تَزَوَّجْهَا وَلَوْ بِخَاتَمٍ مِنْ حَدِيدٍ ».
3558 ۔ حضرت سہل بن سعد (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص سے فرمایا تم اس عورت کے ساتھ شادی کرلو، خواہ لوہے کی انگوٹھی (مہر ہونے) کے عوض میں کرو۔

3558

3559 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَارَةَ الرَّقِّىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَدَائِنِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ تَزَوَّجَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ امْرَأَةً فِى مَرَضِهِ فَقَالُوا لاَ يَجُوزُ وَهَذِهِ مِنَ الثُّلُثِ فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « النِّكَاحُ جَائِزٌ وَلاَ يَكُونُ مِنَ الثُّلُثِ ».
3559 ۔ حضرت عبداللہ بن مغفل (رض) بیان کرتے ہیں : ایک انصاری نے بیماری کے دوران ایک عورت کے ساتھ شادی کرلی ، لوگوں نے کہا یہ جائز نہیں ہے اور یہ (وراثت ) تہائی حصہ میں شمار ہوگی، یہ معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ نکاح جائز ہے اور یہ تہائی حصے میں شمار نہیں ہوگا۔

3559

3560 - حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ يُونُسَ بْنِ يَاسِينَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً بِكْرًا فِى سِتْرِهَا فَدَخَلْتُ عَلَيْهَا فَإِذَا هِىَ حُبْلَى فَأَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « لَهَا الصَّدَاقُ بِمَا اسْتُحِلَّ مِنْ فَرْجِهَا وَالْوَلَدُ عَبْدٌ لَكَ فَإِذَا وَلَدَتْ فَاجْلِدُوهَا ». قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدِيثُ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ صَفْوَانَ هُوَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى يَحْيَى عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ.
3560 ۔ سعید بن مسیب ایک انصاری صحابی کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : میں نے ایک کنواری لڑکی کے ساتھ اسے دیکھے بغیر شادی کرلی ، (رخصتی کے بعد) جب میں اس کے پاس آیا تو وہ حاملہ تھی، میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس کی شرمگاہ کو جو حلال کیا گیا ہے اس کی وجہ سے اسے مہر ملے گا، اور اس کا بچہ تمہارا غلام ہوگا اور جب یہ بچے کو جنم دے تو لوگ اسے سنگسار کردینا۔
یہی روایت ایک اور سند کے حوالے سے صفوان بن سلیم سے منقول ہے۔

3560

3561 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الأَسْلَمِىُّ حَدَّثَنِى صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ بَصْرَةَ بْنِ أَبِى بَصْرَةَ الْغِفَارِىِّ أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً بِكْرًا فِى سِتْرِهَا فَوَجَدَهَا حَامِلاً فَفَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَهُمَا وَأَعْطَاهَا الصَّدَاقَ بِمَا اسْتُحِلَّ مِنْ فَرْجِهَا وَقَالَ « إِذَا وَضَعَتْ فَأَقِيمُوا عَلَيْهَا الْحَدَّ ».
3561 ۔ حضرت بصرہ بن ابوبصرہ غفاری بیان کرتے ہیں : انھوں نے ایک کنواری لڑکی کے ساتھ اسے دیکھے بغیر شادی کرلی ، بعد میں انھوں نے اس لڑکی کو حاملہ پایا ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس لڑکی کو مہردلوایا، کیونکہ اس کی شرمگاہ کو حلال کیا گیا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب یہ بچے کو جنم دے تو اس پر حد جاری کردینا۔

3561

3562 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ كَاتِبُ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى اللَّيْثُ عَنْ مِشْرَحِ بْنِ هَاعَانَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِالتَّيْسِ الْمُسْتَعَارِ ». قَالُوا بَلَى. قَالَ « هُوَ الْمُحِلُّ ». ثُمَّ قَالَ « لَعَنَ اللَّهُ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ ».
3562 ۔ حضرت عقبہ بن عامر (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہیں کرائے کے سانڈ کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ لوگوں نے عرض کی جی ہاں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ حلالہ کرنے والاشخص ہے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص حلالہ کرے اور جس کے لیے حلالہ کیا گیا ہو اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔

3562

3563 - حَدَّثَنَا هُبَيْرَةُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الشَّيْبَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَيْسَرَةَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ الْفَزَارِىُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الْمَلِكِ الْعَمِّىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْعُسَيْلَةُ هِىَ الْجِمَاعُ ».
3563 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عسیلہ، سے مراد صحبت کرنا ہے۔

3563

3564 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْحَذَّاءُ حَدَّثَنَا شَبَابُ بْنُ خَيَّاطٍ حَدَّثَنَا حَشْرَجُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَشْرَجٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى عَنْ عَائِذِ بْنِ عَمْرٍو الْمُزَنِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « الإِسْلاَمُ يَعْلُو وَلاَ يُعْلَى ».
3564 ۔ حضرت عائذ بن عمرو مزنی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اسلام سربلند ہوتا ہے ، اسے مغلوب نہیں کیا جاسکتا۔

3564

3565 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَاصِمٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ بَكْرٍ الْمُزَنِىِّ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ خَطَبْتُ امْرَأَةً فَقَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَظَرْتَ إِلَيْهَا » . قُلْتُ لاَ. قَالَ « فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَحْرَى أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا ». وَقَالَ أَبُو شِهَابٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ خَطَبْتُ امْرَأَةً . وَالْبَاقِى مِثْلَهُ.
3565 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے ایک خاتون کو نکاح کا پیغام بھیجا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے دریافت کیا، کیا تم نے اسے دیکھا ہے ؟ میں نے عرض کی نہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اسے دیکھ لو کیونکہ اس طرح تم دونوں کے درمیان محبت پیدا ہوجائے گی۔ ابوشہاب نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : میں نے عرض کی یارسول اللہ میں نے ایک خاتون کو نکاح کا پیغام بھیجا ہے اس کے بعد کے الفاظ حسب سابق ہیں۔

3565

3566 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَرَادَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ أَنْ يَتَزَوَّجَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَحْرَى أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا ». قَالَ فَفَعَلَ فَتَزَوَّجَهَا فَذَكَرَ مُوَافَقَتَهَا . الصَّوَابُ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ بَكْرٍ الْمُزَنِىِّ .
3566 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) نے شادی کرنے کا ارادہ کیا انھوں نے اس بات کا تذکرہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم جاکر اس عورت کو دیکھ لو کیونکہ اس کے نتیجہ میں تم دونوں کے درمیان محبت پیدا ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : انھوں نے ایساہی کیا پھر اس خاتون کے ساتھ شادی کرلی، اس کے بعد راوی نے ان کی موافقت کا ذکر کیا ہے۔ صحیح یہ ہے : یہ روایت ثابت کے حوالے سے بکرمزنی سے منقول ہے۔

3566

3567 - حَدَّثَنَاهُ ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِىِّ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
3567 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔

3567

3568 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْخَيَّاطُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمِسْوَرِ - وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلاً أَرَادَ أَنْ يَتَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « انْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِى أَعْيُنِ نِسَاءِ الأَنْصَارِ شَيْئًا ».
3568 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے ایک انصاری خاتون کے ساتھ شادی کرنے کا ارادہ کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اسے دیکھ لو کیونکہ انصار کی خواتین کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے۔

3568

3569 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَأَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنَّاطُ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّحَّاسُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ حَسَّانَ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَدَّ زَيْنَبَ ابْنَتَهُ عَلَى أَبِى الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ بِنِكَاحٍ جَدِيدٍ. هَذَا لاَ يَثْبُتُ. وَحَجَّاجٌ لاَ يُحْتَجُّ بِهِ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- رَدَّهَا بِالنِّكَاحِ الأَوَّلِ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ مَالِكٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ فِى قِصَّةِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ.
3569 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی صاحبزادی سیدہ زینب (رض) کا حضرت ابوالعاص بن ربیع (رض) کے ساتھ دوبارہ نکاح پڑھوایا تھا۔
یہ روایت ثابت نہیں ہے ، حجاج نامی راوی (کی نقل کردہ روایت کو دلیل کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔ درست روایت وہ ہے جسے حضرت ابن عباس (رض) نے نقل کیا ہے : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سابقہ نکاح کی بنیاد پر ہی سیدہ زینب (رض) کو (ان کے شوہر کے پاس ) بھیج دیا تھا۔ امام مالک نے زہری کے حوالے سے ، صفوان بن امیہ کے واقعہ میں اسے نقل کیا ہے۔

3569

3570 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الأَنْمَاطِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَدَّ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- ابْنَتَهُ زَيْنَبَ عَلَى أَبِى الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ بِالنِّكَاحِ الأَوَّلِ لَمْ يُحْدِثْ بَيْنَهُمَا شَيْئًا.
3570 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی صاحبزادی سیدہ زینب (رض) کو پہلے نکاح کی بنیاد پر ہی حضرت ابوالعاص بن ربیع (رض) کے پاس بھیجوادیا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا دوبارہ نکاح نہیں پڑھوایا تھا۔

3570

3571 - قُرِئَ عَلَى أَبِى الْقَاسِمِ بْنِ مَنِيعٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ عُمَرُ بْنُ زُرَارَةَ أَبُو حَفْصٍ الْحَدَثِىُّ حَدَّثَنَا مَسْرُوحُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّهُ قَالَ كَانَتْ أُخْتِى تَحْتَ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ تَزَوَّجَهَا عَلَى حَدِيقَةٍ فَكَانَ بَيْنَهُمَا كَلاَمٌ فَارْتَفَعَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « تَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ وَيُطَلِّقُكِ ». قَالَتْ نَعَمْ وَأَزِيدُهُ. قَالَ « رُدِّى عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ وَزِيدِيهِ ».
3571 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں : میری بہن ایک انصاری کی اہلیہ تھی اس انصاری نے ایک باغ (کی بطور مہر) ادائیگی کی شرط پر اس کے ساتھ شادی کی تھی ، ان دونوں کے درمیان ناچاقی ہوئی، انھوں نے اپنا مقدمہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اسے اس کا باغ واپس کردو یہ تمہیں طلاق دیتا ہے ، تو وہ عورت بولی ٹھیک ہے میں اسے مزید بھی دے سکتی ہوں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اس کا باغ واپس کرو اور اسے مزید ادائیگی بھی کرو۔

3571

3572 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةُ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَعْتِبُ عَلَيْهِ فِى خُلُقٍ وَلاَ دِينٍ وَلَكِنْ أَكْرَهُ الْكُفْرَ فِى الإِسْلاَمِ. فَقَالَ « أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ ». قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ « يَا ثَابِتُ اقْبَلِ الْحَدِيقَةَ وَطَلِّقْهَا تَطْلِيقَةً »
3572 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں، انھوں نے عرض کی ، یارسول اللہ میں ان کے اخلاق یا دین کے حوالے سے ان سے ناراض نہیں ہوں لیکن میں مسلمان ہونے کے بعد (شوہر کی) ناشکر کو پسند نہیں کرتی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم اس کا باغ اسے واپس کرنے کے لیے تیار ہو، اس نے عرض کی : جی ہاں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے ثابت، تم اپنا باغ لے لو اور اسے طلاق دے دو۔

3572

3573 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ كَانَتْ عِنْدَهُ زَيْنَبُ بِنْتُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَىِّ ابْنِ سَلُولٍ وَكَانَ أَصْدَقَهَا حَدِيقَةً فَكَرِهَتْهُ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَتَرُدِّينَ حَدِيقَتَهُ الَّتِى أَعْطَاكِ ». قَالَتْ نَعَمْ وَزِيَادَةً . فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَمَّا الزِّيَادَةُ فَلاَ وَلَكِنْ حَدِيقَتَهُ ». قَالَتْ نَعَمْ. فَأَخَذَهَا لَهُ وَخَلَّى سَبِيلَهَا فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِكَ ثَابِتَ بْنَ قَيْسٍ قَالَ قَدْ قَبِلْتُ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. سَمِعَهُ أَبُو الزُّبَيْرِ مِنْ غَيْرِ وَاحِدٍ.
3573 ۔ ابوزبیر بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی شادی زینب بنت عبداللہ سے ہوئی ، حضرت ثابت نے اس خاتون کو مہر کے طور پر ایک باغ دیا تھا، وہ خاتون انھیں پسند نہیں کرتی تھی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اس نے جو باغ تمہیں دیاتھاکیاتم اسے واپس کرنے کے لیے تیار ہو ؟ اس خاتون نے عرض کی جی ہاں۔ (میں اس کے ساتھ) مزید بھی دے سکتی ہوں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا، مزید ادائیگی کی ضرورت نہیں صرف اس باغ کو واپس کردو۔ اس خاتون نے عرض کی ٹھیک ہے ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ثابت (رض) بیان کرتے ہیں : کو باغ واپس ملنے اور عورت کو طلاق ہونے کا فیصلہ دیا، جب اس کی اطلاع حضرت ثابت بن قیس (رض) کو ملی تو انھوں نے کہا میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں۔

3573

3574 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَأْخُذُ مِنَ الْمُخْتَلِعَةِ أَكْثَرَ مِمَّا أَعْطَاهَا ».
3574 ۔ عطاء بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، آدمی خلع حاصل کرنے والی عورت سے اس سے زیادہ وصول نہ کرے جو اس نے (مہر کے طور پر) اس عورت کو دیا تھا۔

3574

3575 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمْدُونُ بْنُ عُمَارَةَ الْبَزَّازُ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبُخَارِىُّ الْمُسْنَدِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا فَجَعَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عِدَّتَهَا حَيْضَةً وَنِصْفًا.
3575 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ نے اپن شوہر سے خلع حاصل کرلیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی عدت ڈیڑھ حیض مقرر کی۔

3575

3576 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عِدَّتَهَا حَيْضَةً.
3576 ۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ نے اپنے شوہر سے خلع حاصل کرلیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی عدت ایک حیض مقرر کی۔

3576

3577 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَرْوَانَ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَازِمٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَزِيدَ الْبَصْرِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ اخْتَلَعَتْ مِنْهُ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ تَعْتَدَّ حَيْضَةً.
3577 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ نے ان سے خلع حاصل کرلیاتو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون کو یہ ہدایت کی وہ ایک حیض تک عدت بسر کرے۔

3577

3578 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنِى أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ رُبَيِّعَ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ امْرَأَةَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ حِينَ اخْتَلَعَتْ مِنْهْ أَنْ تَعْتَدَّ حَيْضَةً.
3578 ۔ سیدہ ربیع بنت معوذ (رض) بیان کرتی ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے آپ نے حضرت ثابت بن قیس (رض) کی اہلیہ کو یہ ہدایت کی تھی ، وہ ایک حیض تک عدت گزاریں جب اس خاتون نے (اپنے شوہر ) سے خلع حاصل کرلیا تھا۔

3578

3579 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَرْدَكَ سَمِعَ عَطَاءً يَقُولُ أَخْبَرَنِى يُوسُفُ بْنُ مَاهَكَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ جِدُّهُنَّ جِدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جِدٌّ النِّكَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالرَّجْعَةُ »
3579 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : تین چیزیں ایسی ہیں جن میں سنجیدگی بھی سنجیدگی شمار ہوگی، اور مذاق بھی سنجیدگی شمار ہوگا، نکاح، طلاق، اور رجوع کرنا۔

3579

3580 - حَدَّثَنَاهُ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَبِيبِ بْنِ أَرْدَكَ أَنَّهُ سَمِعَ عَطَاءَ بْنَ أَبِى رَبَاحٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِى يُوسُفُ بْنُ مَاهَكَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ سَوَاءً .
3580 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3580

3581 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَرْدَكَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ جِدُّهُنَّ جِدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جِدٌّ الطَّلاَقُ وَالنِّكَاحُ وَالرَّجْعَةُ ».
3581 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : تین چیزیں ایسییں جن میں سنجیدگی بھی سنجیدگی شمار ہوگی، اور مذاق بھی سنجیدگی شمار ہوگا، نکاح، طلاق، اور رجوع کرنا۔

3581

3582 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَرْدَكَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ جِدُّهُنَّ جِدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جِدٌّ الطَّلاَقُ وَالنِّكَاحُ وَالرَّجْعَةُ ».
3582 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : تین چیزیں ایسییں جن میں سنجیدگی بھی سنجیدگی شمار ہوگی، اور مذاق بھی سنجیدگی شمار ہوگا، نکاح، طلاق، اور رجوع کرنا۔

3582

3583 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُمْرَانَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرَى رِعَاءُ الشَّاءِ رُءُوسَ النَّاسِ وَأَنْ يُرَى الْحُفَاةُ الْعُرَاةُ الْجُوَّعُ يَتَبَارَوْنَ فِى الْبُنْيَانِ وَأَنْ تَلِدَ الأَمَةُ رَبَّهَا ».
3583 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قیامت کی نشانیوں میں یہ بات شام ہے : بکریوں کے چرواہے لوگوں کے حکمران بن جائیں گے ، اور برہنہ پاؤں ، برہنہ جسم، (یعنی کم لباس والے) بھوکے لوگ ایک دوسرے کے مقابلے میں بلند عمارات تعمیر کریں گے ، اور کنیز اپنے آقا کو جنم دے گی۔

3583

3584 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ الْعَابِدِىُّ بِمَكَّةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ الْجَنَدِىِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ تُوطَأَ حَامِلٌ حَتَّى تَضَعَ أَوْ حَائِلٌ حَتَّى تَحِيضَ. قَالَ لَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَمَا قَالَ لَنَا فِى هَذَا الإِسْنَادِ أَحَدٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلاَّ الْعَابِدِىُّ.
3584 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کسی حاملہ عورت کے ساتھ صحبت کی جائے ، جب تک وہ بچے کو جنم نہ دے یا کسی کم سن لڑکی کے ساتھ صحبت کی جائے جب تک اسے حیض نہ آجائے، (یعنی وہ بالغ نہ ہوجائے) ۔

3584

3585 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَيُّوبَ الصَّرِيفِينِىُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَصْرٍ الأَنْطَاكِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِمَا أَنَّ عَلِيًّا رضى الله عنه قَالَ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ وَعَنِ الْمُتْعَةِ.
3585 ۔ حسن بن محمد اور عبداللہ بن محمد اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے فرمایا تھا، کیا تم یہ بات نہیں جانتے ہو ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پالتو گدھوں کے گوشت (کو کھانے) اور متعہ کرنے سے منع کردیا تھا۔

3585

3586 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنِى أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- رَخَّصَ فِى مُتْعَةِ النِّسَاءِ عَامَ أَوْطَاسٍ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ ثُمَّ نَهَى عَنْهَا.
3586 ۔ ایاس بن سلمہ اپنے والد (حضرت سلمہ بن اکوع (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جنگ اوطاس کے موقع پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین دن کے لیے خواتین کے ساتھ متعہ کرنے کی اجازت دی تھی ، پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع کردیا۔

3586

3587 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ أَخْبَرَنَا الْبَرَاءُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عُمَرَ نَهَى عَنِ الْمُتْعَةِ الَّتِى فِى النِّسَاءِ وَقَالَ إِنَّمَا أَحَلَّ اللَّهُ ذَلِكَ لِلنَّاسِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَالنِّسَاءُ يَوْمَئِذٍ قَلِيلٌ ثُمَّ حُرِّمَ عَلَيْهِمْ بَعْدُ وَلاَ أَقْدِرُ عَلَى أَحَدٍ يَفْعَلُ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَتَحِلَّ بِهِ الْعُقُوبَةُ.
3587 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے خواتین کے ساتھ متعہ کرنے سے منع کردیا، انھوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اسے لوگوں کے لیے حلال قرار دیا تھا، اس وقت خواتین کی تعداد کم تھی پھرا سے لوگوں کے لیے حرام قرار دے دیا گیا، اب اگر کوئی شخص اس فعل کا ارتکاب کرے گا تو اسے سزا ملے گی۔

3587

3588 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِىِّ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « حَرَّمَ - أَوْ هَدَمَ - الْمُتْعَةَ النِّكَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالْعِدَّةُ وَالْمِيرَاثُ ».
3588 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : نکاح، طلاق، عدت وراثت کے احکام نے متعہ کو حرام قرار دیا ہے۔ (راوی کو شک ہے یاشاید یہ الفاظ ہیں) کالعدم قرار دیا ہے۔

3588

3589 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ لَهِيعَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ إِيَاسِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْمُتْعَةِ. قَالَ وَإِنَّمَا كَانَتْ لِمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلَمَّا أُنْزِلَ النِّكَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالْعِدَّةُ وَالْمِيرَاثُ بَيْنَ الزَّوْجِ وَالْمَرْأَةِ نُسِخَتْ.
3589 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے متعہ سے منع کیا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں : یہ اجازت ان لوگوں کے لیے تھی جو نکاح نہیں کرسکتے تھے جب میاں بیوی کے درمیان نکاح، طلاق، عدت، اور وراثت کے احکام نازل ہوگئے تو (متعہ کی اجازت) منسوخ ہوگئی۔

3589

3590 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّفَّارِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِى غَطَفَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ فَرَّقَ بَيْنَهُمَا. يَعْنِى رَجُلاً تَزَوَّجَ وَهُوَ مُحْرِمٌ .- قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ قُدَامَةَ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ عَنْ مُحْرِمٍ تَزَوَّجَ قَالَ يُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا.
3590 ۔ حضرت عمر (رض) کے بارے میں منقول ہے : انھوں نے میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی تھی ۔ راوی بیان کرتے ہیں : اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے حالت احرام میں شادی کرلی تھی۔ قدامہ کہتے ہیں : میں نے سعید بن مسیب سے حالت احرام والے شخص کے شادی کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا ان دونوں میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی جائے گی۔

3590

3591 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَمِّى أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ نُبَيْهَ بْنَ وَهْبٍ يَقُولُ قَالَ أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَنْكِحُ الْمُحْرِمُ وَلاَ يُنْكِحُ ».
3591 ۔ حضرت عثمان غنی (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حالت احرام والاشخص نہ خود نکاح کرسکتا ہے نہ کسی کا نکاح کرواسکتا ہے۔

3591

3592 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ الطَّرَسُوسِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ عُتْبَةَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ عَنِ امْرَأَةٍ أَرَادَ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا رَجُلٌ وَهُوَ خَارِجٌ مِنْ مَكَّةَ وَأَرَادَ أَنْ يَعْتَمِرَ أَوْ يَحُجَّ فَقَالَ لاَ تَزَوَّجْهَا وَأَنْتَ مُحْرِمٌ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ذَلِكَ .
3592 ۔ عکرمہ بن خالد بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے ایسی خاتون کے بارے میں دریافت کیا، جس کے ساتھ کوئی ایسا شخص شادی کرنا چاہتا ہے جو مکہ سے باہر ہے اور وہ عمرہ یا حج کرنے کے لیے جارہا ہے تو انھوں نے فرمایا جب تم حالت احرام میں ہوتوشادی نہ کرو، کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع کیا ہے۔

3592

3593 - حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ طَالِبٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا النُّفَيْلِىُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُحْرِمُ لاَ يَنْكِحُ وَلاَ يُنْكِحُ وَلاَ يَخْطُبُ ».
3593 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : حالت احرام والاشخص نہ خود نکاح کرسکتا ہے نہ کسی کا نکاح کرواسکتا ہے ، اور نہ ہی نکاح کا پیغام دے سکتا ہے۔

3593

3594 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْقُوهُسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ كَاسِبٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لاَ أَعْلَمُهُ إِلاَّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يَنْكِحُ الْمُحْرِمُ وَلاَ يُنْكِحُ وَلاَ يَخْطُبُ وَلاَ يَخْطُبُ عَلَى غَيْرِهِ ».
3594 ۔ نافع، حضرت ابن عمر (رض) کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان کے طور پر یہ بات نقل کی ہوگی (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) نے فرمایا ہے حالت احرام والاشخص نہ خود نکاح کرسکتا ہے نہ کسی کا نکاح کرواسکتا ہے ، نہ کسی کو (اپنی ) شادی کا پیغام دے سکتا ہے نہ کسی کی طرف س ےشادی کا پیغام دے سکتا ہے۔

3594

3595 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ حُبَيْشٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ مُسَاوِرٍ حَدَّثَنَا الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ الطَّاحِىُّ عَنْ أَبَانَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَتَزَوَّجُ الْمُحْرِمُ وَلاَ يُزَوِّجُ ».
3595 ۔ حضرت انس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حالت احرام والاشخص نہ خود شادی کرسکتا ہے نہ کسی کی شادی کرواسکتا ہے۔

3595

3596 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ نِيخَابَ الطِّيبِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ زِيَادٍ السُّرِّىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ جَعْفَرٍ اللَّهَبِىُّ قَالَ حَدَّثَنِى بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْبَصْرِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ حَلاَلٌ.
3596 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی تھی ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔

3596

3597 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ وَالْحَسَنُ بْنُ يَحْيَى وَالْحَسَنُ بْنُ أَبِى يَحْيَى قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ أَبَا فَزَارَةَ يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَهَا حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً.
3597 ۔ سیدہ میمونہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم نے جب ان کے ساتھ شادی کی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔ اور جب سیدہ میمونہ (رض) کی رخصتی ہوئی تو اس وقت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے۔

3597

3598 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَبِى فَزَارَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً وَمَاتَتْ بِسَرِفَ.
3598 ۔ یزید بن اصم بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ کے ساتھ شادی کی تھی آپ اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے، اور جب سیدہ میمونہ کی رخصتی ہوئی تو اس وقت بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے، سیدہ میمونہ (رض) کا انتقال سرف کے مقام پر ہوا۔

3598

3599 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ تَزَوَّجَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِسَرِفَ وَنَحْنُ حَلاَلاَنِ.
3599 ۔ سیدہ میمونہ بنت حارث (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ، سرف، کے مقام پر میرے ساتھ شادی کی ہم دونوں اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔

3599

3600 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ يَعْنِى ابْنَ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَهَا وَهُمَا حَلاَلاَنِ .
3600 ۔ سیدہ میمونہ (رض) بیان کرتی ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ شادی کی تو وہ دونوں اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔

3600

3601 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ حَلاَلاً وَبَنَى بِهَا حَلاَلاً وَكُنْتُ الرَّسُولَ بَيْنَهُمَا.
3601 ۔ حضرت ابورافع (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی تھی ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے، اور جب سیدہ میمونہ (رض) کی رخصتی ہوئی اس وقت بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حالت احرام میں نہیں تھے میں نے ان دونوں کے درمیان قاصد کا فریضہ سرانجام دیا تھا۔

3601

3602 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ بَسَّامٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْمِهْرِقَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ دَاوُدَ أَبِى عَمْرٍو عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ قَالَ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مَيْمُونَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ وَهُوَ حَلاَلٌ وَبَنَى بِهَا وَهُوَ حَلاَلٌ وَكُنْتُ الرَّسُولَ بَيْنَهُمَا. دَاوُدُ أَبُو عَمْرٍو وَهُوَ دَاوُدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ.
3602 ۔ حضرت ابورافع (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے اور جب سیدہ میمونہ کی رخصتی ہوئی اس وقت بھی آپ حالت احرام میں نہیں تھے، میں نے ان دونوں کے درمیان قاصد کا فریضہ سرانجام دیا تھا۔
داؤد ابوعمرو نامی راوی داؤد بن زبرقان ہے۔

3602

3603 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِى. قَالَ وَحَدَّثَنِى بَكْرُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ مَحْمِيَّةَ بْنَ جَزْءٍ وَرَجُلَيْنِ آخَرَيْنِ إِلَى مَيْمُونَةَ يَخْطُبُهَا وَهِىَ بِمَكَّةَ فَرَدَّتْ أَمَرَهَا إِلَى أُخْتِهَا أُمِّ الْفَضْلِ فَرَدَّتْ أُمُّ الْفَضْلِ إِلَى الْعَبَّاسِ فَأَنْكَحَهَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
3603 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محمیہ بن جزء اور دوافراد کو سیدہ میمونہ (رض) کے پاس بھیجا تاکہ انھیں (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے ) نکاح کا پیغام دیں ، سیدہ میمونہ اس وقت مکہ میں مقیم تھیں، انھوں نے یہ ذمہ داری اپنی بہن سیدہ ام فضل (رض) کو سونپی، سیدہ ام فضل (رض) نے یہ ذمہ داری (اپنے شوہر اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا) حضرت عباس (رض) کو سونپی تو حضرت عباس (رض) نے سیدہ میمونہ کا نکاح نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کردیا۔

3603

3604 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ سَلاَّمٍ أَبِى الْمُنْذِرِ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ حَلاَلٌ. قَالَ الشَّيْخُ كَذَا قَالَ. تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَلاَّمٍ أَبِى الْمُنْذِرِ وَهُوَ غَرِيبٌ عَنْ مَطَرٍ وَعِنْدَ مَطَرٍ عَنْ رَبِيعَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى رَافِعٍ هَذَا الْقَوْلُ أَيْضًا. وَرَوَاهُ أَبُو الأَسْوَدِ يَتِيمُ عُرْوَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ رِوَايَةِ مَطَرٍ عَنْهُ.
3604 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3604

3605 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ بِمَكَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا كَامِلٌ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
3605 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔

3605

3606 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُمَا مُحْرِمَانِ .
3606 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی وہ دونوں اس وقت حالت میں نہیں تھے۔

3606

3607 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
3607 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔

3607

3608 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ح وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ سَوَاءً.
3608 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3608

3609 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ أَبِى الشَّعْثَاءِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ تَزَوَّجَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ مُحْرِمٌ .
3609 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (سیدہ میمونہ (رض) کے ساتھ) شادی کی آپ اس وقت حالت میں نہیں تھے۔

3609

3610 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ ) قَالَتْ يَا ابْنَ أَخِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا تَشْرَكُهُ فِى مَالِهِ وَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِى صَدَاقِهَا وَيُعْطِيَهَا غَيْرَهُ فَنُهُوا عَنْ أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ أَوْ يَبْلُغُوا لَهُنَّ أَعْلَى سُنَّتِهِنَّ فِى الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنَ النِّسَاءِ سِوَاهُنَّ. قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ إِنَّ النَّاسَ اسْتَفْتَوْا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ هَذِهِ الآيَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَيَسْتَفْتُونَكَ فِى النِّسَاءِ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِى يَتَامَى النِّسَاءِ اللاَّتِى لاَ تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ ) وَذَكَرَ اللَّهُ تَعَالَى أَنَّهُ يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ الآيَةَ الأُولَى قَالَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) قَالَتْ عَائِشَةُ وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى فِى الآيَةِ الأُخْرَى ( وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) قَالَتْ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَنْ رَغِبُوا فِى مَالِهِ وَجَمَالِهِ مِنْ يَتَامَى النِّسَاءِ إِلاَّ بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ إِذَا كُنَّ قَلِيلاَتِ الْمَالِ وَالْجَمَالِ. تَابَعَهُ يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ الأَيْلِىُّ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِى حَمْزَةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى زِيَادٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى الْكَلْبِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ.
3610 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا :
'' اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہوں دویاتین یا چار ان کے ساتھ شادی کرلو۔ ''
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصار سے انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں جوا نہیں پسند آتی ہیں۔
عروہ بیان کرتے ہیں : سیدہ عائشہ (رض) نے یہ بتایا : اس آیت کے بعد لوگوں نے اس بارے میں مختلف سوالات کیے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی :
'' لوگ تم سے خواتین کے بارے میں دریافت کرتے ہیں : تم فرمادو، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے اور یتیم لڑکیوں کے بارے میں کتاب کے جو احکام تلاوت کیے گئے ہیں جن یتیم لڑکیوں کو تم وہ چیز ادا نہیں کرتے جوان کے لیے مقرر کی گئی ہے اور تم ان کے ساتھ نکاح کرنے میں دل چسپی رکھتے ہو۔ ''
اللہ نے یہاں جو یہ بات ذکر کی ہے کہ کتاب اللہ کی جو آیات تمہارے سامنے تلاوت کی گئی ہیں اس سے مراد پہلے والی آیت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :'' اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو جو خواتین تمہیں اچھی لگتی ہیں۔ ''
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان : وترغبوھن ان تنکحوھن۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ انھیں جن یتیم لڑکیوں کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی ہے وہ ان کے ساتھ اسی وقت شادی کرسکتے ہیں : جب وہ انصاف کے مطابق انھیں ادائیگی کریں ، اس کی وجہ یہ تھی کہ اگر ایسی لڑکیاں تھوڑے مال یا کم خوبصورتی کی مالک ہوتیں تو ان سرپرستوں نے ان میں دل چسپی نہیں لینی تھی۔

3610

3611 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رضى الله عنها عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا تُشَارِكُهُ فِى مَالِهِ وَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِى صَدَاقِهَا فَيُعْطِيَهَا مِثْلَ مَا يُعْطِى غَيْرُهُ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ وَيَبْلُغُوا بِهِنَّ أَعْلَى سُنَّتِهِنَّ مِنَ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنَ النِّسَاءِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها وَقَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِى الآيَةِ الأُخْرَى (وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) رَغْبَةَ أَحَدِكُمْ عَنْ يَتِيمَتِهِ الَّتِى تَكُونُ فِى حَجْرِهِ تَكُونُ قَلِيلَةَ الْمَالِ وَالْجَمَالِ فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوا مَا رَغِبُوا فِى مَالِهَا وَجَمَالِهَا مِنْ يَتَامَى النِّسَاءِ إِلاَّ بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ .
3611 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ (رض) سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا : اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہیں دویاتین یا چار، ان کے ساتھ چادی کرلو۔ ''
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے ، اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصاف سے (یعنی عام رواج کے مطابق) انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :
'' اور تم ان کے ساتھ شادی کرنے میں دل چسپی نہیں لیتے '
یعنی کوئی شخص ایسی یتیم لڑکی کے ساتھ شادی کرنے میں دل چسپی نہیں لیتا جو اس کے زیر پرورش ہوتی ہے جس کا مال اور خوبصورتی کم ہوتے ہیں تو لوگوں کو ان یتیم لڑکیوں کے ساتھ شادی کرنے سے منع کردیا گیا جن کے مال اور خوبصورتی میں لوگوں کو دل چسپی ہوتی ہے (کیونکہ دوسری صورت میں) ان کی دل چسپی ختم ہوجاتی ہے ، البتہ اگر وہ انصاف کے مطابق انھیں مہرادا کریں تو (حکم مختلف ہوگا) ۔

3611

3612 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ الْحَلَبِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِى مَنِيعٍ حَدَّثَنَا جَدِّى عَنِ الزُّهْرِىِّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَالِبٍ الْحَافِظُ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الزُّهْرِىِّ قَالَ كَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رضى الله عنها فَقَالَ لَهَا أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ) قَالَتْ أَىِ ابْنَ أَخِى هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِى حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِى جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ صَدَاقِهَا فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِى إِكْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ.قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ اسْتَفْتَى النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعْدَ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ (وَيَسْتَفْتُونَكَ فِى النِّسَاءِ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِى الْكِتَابِ فِى يَتَامَى النِّسَاءِ الَّلاَتِى لاَ تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ) قَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها بَيَّنَ اللَّهُ لَهُمْ فِى هَذِهِ الآيَةِ أَنَّ الْيَتِيمَةَ إِذَا كَانَتْ ذَاتَ جَمَالٍ وَمَالٍ رَغِبُوا فِى نِكَاحِهَا وَلَمْ يُلْحِقُوهَا سُنَّتَهَا فِى إِكْمَالِ الصَّدَاقِ فَإِذَا كَانَتْ مَرْغُوبًا عَنْهَا فِى قِلَّةِ الْجَمَالِ وَالْمَالِ تَرَكُوهَا وَالْتَمَسُوا غَيْرَهَا مِنَ النِّسَاءِ قَالَتْ فَكَمَا يَتْرُكُونَهَا حِينَ يَرْغَبُونَ عَنْهَا فَلَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَنْكِحُوهَا إِذَا رَغِبُوا فِيهَا إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهَا وَيُعْطُوهَا حَقَّهَا الأَوْفَى مِنَ الصَّدَاقِ. مَعْنَاهُمْ مُتَقَارِبٌ.
3612 ۔ عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے اللہ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا : اور اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تمہیں جو خواتین پسند ہوں ، دو ، یا ، تین یا چار، ان کے ساتھ شادی کرلو۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے فرمایا : اے میرے بھتیجے ، اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ لڑکی اس کے مال میں اس کی شریک ہوتی تھی، تو اس شخص کو اس لڑکی کے مال اور خوبصورتی میں دل چسپی ہوتی تو ولی اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا، تاکہ اسے مہر کے طور پر انصاف کے مطابق ادائیگی نہ کرنا پڑے۔ وہ (انصاف کے مطابق یعنی عام رواج سے کم) مہر ادا کرتا۔ تو لوگوں کو اس بات سے منع کردیا گیا کہ وہ اس طرح ان لڑکیوں کے ساتھ شادی کریں یاپھریہ ہے کہ وہ انصاف سے (یعنی عام رواج کے مطابق) انھیں مہراد اکریں ان لوگوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ دوسری خواتین کے ساتھ شادی کرلیں۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : پھر لوگوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوالات کیے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
'' لوگ تم سے خواتین کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تم فرمادو، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ تمہیں یہ حکم دیتا ہے اور یتیم لڑکیوں کے بارے میں کتاب کے جو احکام تلاوت کیے گئے ہیں جن یتیم لڑکیوں کو تم وہ چیز ادا نہیں کرتے جوان کے لیے مقرر کی گئی ہے اور تم اس کے ساتھ نکاح کرنے میں دل چسپی رکھتے ہو۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے لیے یہ حکم بیان کیا ہے ، اگر کوئی خوبصورت ہو اور مالدار بھی ہوتویہ لوگ اس کے ساتھ نکاح میں دل چسپی لیتے ہیں لیکن عام رواج کے مطابق اسے مکمل مہرادا نہیں کرتے ، لیکن اگر خوبصورتی اور مال کے اعتبار سے لڑکی میں کمی ہو تو یہ اس کے ساتھ شادی نہیں کرتے، بلکہ دوسری خواتین تلاش کرتے ہیں۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) : جب ان لوگوں کو ایسی لڑکیوں میں دلچسپی محسوس نہیں ہوتی اور وہ انھیں ترک کردیتے ہیں تو اب انھیں اس بات کا بھی حق نہیں ہوگا، کہ جب انھیں اس طرح کی لڑکیوں میں دل چسپی محسوس ہو تو وہ ان کے ساتھ شادی کرلیں، البتہ اگر مہر کے حوالے سے وہ ان کے ساتھ انصاف سے کام لیں اور پوری ادائیگی کریں (تو حکم مختلف ہوگا) ۔
ان کا مضمون باہمی طور پر قریب ہے۔

3612

3613 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ (وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِى الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ) الآيَةَ قَالَتْ هِىَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ وَهُوَ وَلِيُّهَا فَيَتَزَوَّجُهَا عَلَى مَالِهَا وَيُسِىءُ صُحْبَتَهَا وَلاَ يَعْدِلُ فِى مَالِهَا فَلْيَتَزَوَّجْ مَا طَابَ لَهُ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ.
3613 ۔ ہشام بن عروہ اپنے والد (عروہ بن زبیر) کے حوالے سے، سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جو اللہ کے اس فرمان کے بارے میں ہے :
اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف سے کام نہیں لے سکو گے تو تم ان خواتین کے ساتھ شادی کرلو اور جو تمہیں پسند آتی ہیں ۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں : اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی شخص کی زیر پرورش ہوتی تھی وہ شخص اس لڑکی کا سرپرست ہوتا تھا، اور پھر اس کے مال کی وجہ سے اس کے ساتھ شادی کرلیتا تھا، لیکن وہ اسے اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہتا تھا اور مال میں بھی اس کے ساتھ انصاف سے کام نہیں لیتا تھا۔ ایسے شخص کو چاہیے کہ وہ دوسری کسی خاتون کے ساتھ شادی کرے خواہ دوشادیاں کرے یاتین کرے یا چار کرے۔

3613

3614 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْحُسَيْنُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ جَعْفَرٍ الْكَوْكَبِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو الْخَصِيبِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْمَنْصُورُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اجْتَنِبُوا مِنَ النِّكَاحِ أَرْبَعَةً الْجُنُونَ وَالْجُذَامَ وَالْبَرَصَ ».
3614 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا : چار طرح کے لوگوں سے شادی کرنے سے بچو، جنون ، پاگل، پن) جذام (کوڑھ) برص (پھلہری) ۔

3614

3615 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ الصَّيْرَفِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُحْرِزٍ التَّمِيمِىُّ عَنْ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِى غَيْرِ بَيْتِهَا إِنْ شَاءَتْ. لَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَمَحْبُوبٌ هَذَا ضَعِيفٌ أَيْضًا.
3615 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیوہ عورت کو یہ ہدایت کی ہے کہ اگر وہ چاہے تو اپنے گھر کے علاوہ کسی دوسری جگہ عدت بسر کرسکتی ہے۔
اس روایت کو ابومالک نخعی کے علاوہ اور کسی نے سند کے ساتھ نقل نہیں کیا اور یہ راوی ضعیف ہے ۔
اس روایت کا دوسرا راوی محبوب (بن محرز تمیمی) بھی ضعیف ہے۔

3615

3616 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ غَرَّ بِهَا رَجُلٌ بِهَا جُنُونٌ أَوْ جُذَامٌ أَوْ بَرَصٌ فَلَهَا مَهْرُهَا بِمَا أَصَابَ مِنْهَا وَصَدَاقُ الرَّجُلِ عَلَى وَلِيِّهَا الَّذِى غَرَّهُ.
3616 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : جس عورت کی شادی کسی شخص سے دھوکے ساتھ کردی جائے اور اس عورت کو جنون ، جذام، یابرص ہو تو عورت کو مہر ملے گا، کیونکہ اس مرد نے اس کے ساتھ صحبت کی ہے اور مرد مہر کی وہ رقیم عورت کے ولی سے وصول کرے گا، جس نے دھوکے کے ساتھ اس کی شادی کروائی۔

3616

3617 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَضَى عُمَرُ فِى الْبَرْصَاءِ وَالْجَذْمَاءِ وَالْمَجْنُونَةِ إِذَا دَخَلَ بِهَا فُرِّقَ بَيْنَهُمَا وَالصَّدَاقُ لَهَا بِمَسِيسِهِ إِيَّاهَا وَهُوَ لَهُ عَلَى وَلِيِّهَا . قَالَ قُلْتُ لَهُ أَنْتَ سَمِعْتَهُ قَالَ نَعَمْ .
3617 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے ، برص : جذا، جنون کا شکار خاتون کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا اگر اس کا شوہر اس کے ساتھ صحبت کرلیتا ہے تو ان دونوں میاں بیای کے درمیان علیحدگی کروادی جائے گی عورت کو مرد کے صحبت کرنے کی وجہ سے مہر ملے گا اور مرد وہ مہر عورت کے سرپرست سے وصول کرے گا۔

3617

3618 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ وَشُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أَرْبَعٌ لاَ يَجُوزُ فِى بَيْعٍ وَلاَ نِكَاحٍ الْمَجْنُونَةُ وَالْمَجْذُومَةُ وَالْبَرْصَاءُ وَالْقَلْفَاءُ.
3618 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : چار طرح کی خواتین (کنیز ہوں ) تو ان کو فروخت کرنا (اور آزاد یاکنیز ہوں) ان کی شادی کرنا جائز نہیں ہے ، مجنون عورت، جذا کا شکار عورت، برص کا شکار عورت ، اور شرمگاہ پھولی ہونے کی بیماری میں مبتلا عورت۔

3618

3619 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنِ ابْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ أَيُّمَا رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مَجْنُونَةً أَوْ جَذْمَاءَ أَوْ بِهَا بَرَصٌ أَوْ بِهَا قَرْنٌ فَهِىَ امْرَأَتُهُ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَ وَإِنْ شَاءَ طَلَّقَ.
3619 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جو شخص کسی پاگل ، جذام کا شکار، پھلہری، کا شکار یاشرمگاہ میں رکاوٹ والی عورت کے ساتھ شادی کرلے تو وہ عورت اس کی بیوی شمار ہوگیا گروہ مرد چاہے تو اس عورت کو اپنے ساتھ رہنے دے ورنہ اسے طلاق دیدے۔

3619

3620 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ كَتَبَ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِى مُسَلْسَلٍ يُخَافُ عَلَى امْرَأَتِهِ مِنْهُ فَكَتَبَ إِلَيْهِ أَنْ يُؤَجَّلَ سَنَةً فَإِنْ بَرَأَ وَإِلاَّ فَرَّقَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ امْرَأَتِهِ.
3620 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت عمرو بن العاص (رض) نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو مسلسل کے بارے میں خط لکھا تھا جس کی وجہ سے اس کی بیوی کو نقصان ہونے کا اندیشہ تھا، حضرت عمر بن خطاب نے انھیں جواب میں لکھا : اسے ایک سال کی مہلت دی جائے اگر وہ ٹھیک ہوجائے تو ٹھیک ورنہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی جائے۔

3620

3621 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ يَمَانٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَلاَلُ لاَ يَفْسُدُ بَالْحَرَامِ ».
3621 ۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی حلال چیز کسی حرام کی وجہ سے فاسد نہیں ہوتی۔

3621

3622 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ مَوْلَى بَنِى مَخْزُومٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَيُّوبَ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ يَتْبَعُ الْمَرْأَةَ حَرَامًا ثُمَّ يَنْكِحُ ابْنَتَهَا أَوْ يَتْبَعُ الْبِنْتَ ثُمَّ يَنْكِحُ أُمَّهَا قَالَ « لاَ يُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلاَلَ ».
3622 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو کسی عورت کے ساتھ حرام فعل کرتا ہے اور پھر بعد میں اس کی بیٹی کے ساتھ شادی کرلیتا ہے یا کسی عورت کے ساتھ حرام فعل کرنے کے بعداس کی ماں کے ساتھ بعد میں شادی کرلیتا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی حرام چیز کسی حلال کو حرام نہیں کرتی ہے۔

3622

3623 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوَارِبِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ ح وَأَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَامَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلاَلَ ».
3623 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : کوئی حرام چیز کسی حلال چیز کو حرام نہیں کرتی۔

3623

3624 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِىُّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ رَجُلٍ زَنَا بِامْرَأَةٍ فَأَرَادَ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا أَوِ ابْنَتَهَا فَقَالَ « لاَ يُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلاَلَ إِنَّمَا يُحَرِّمُ مَا كَانَ بِنِكَاحٍ ».
3624 ۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جس نے کسی عورت کے ساتھ پہلے زنا کیا تھا اور پھر بعد میں وہ اسی عورت کے ساتھ یاشاید اس کی بیٹی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی حرام چیز کسی حلال چیز کو حرام نہیں کرتی ، حرمت تب ثابت ہوتی ہے جب پہلے نکاح ہوا ہو۔

3624

3625 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ أَبِى هَاشِمٍ الرُّمَّانِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنِ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يُصِيبُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِنَ الآخَرِ حَرَامًا ثُمَّ يَبْدُو لَهُمَا فَيَتَزَوَّجَانِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَانَ أَوَّلُهُ سِفَاحًا وَآخِرُهُ نِكَاحٌ.
3625 ۔ سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ایسے مرد کے بارے میں دریافت کیا گیا جو حرام فعل کا ارتکاب کرتے ہیں : پھر بعد میں وہ شادی کرنا چاہتے ہیں تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا : ان کا فعل زنا تھا، لیکن دوسراعمل نکاح (قرار دیا جائے گا) ۔

3625

3626 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ لَيْثٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ نَظَرَ فِى فَرْجِ امْرَأَةٍ وَابْنَتِهَا. مَوْقُوفٌ . لَيْثُ بْنُ أَبِى سُلَيْمٍ وَحَمَّادُ بْنُ أَبِى سُلَيْمَانَ ضَعِيفَانِ.
3626 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : اللہ تعالیٰ ایسے کسی شخص کی طرف نظر رحمت نہیں کرے گا جس نے کسی عورت اور اس کی بیٹی کی شرمگاہ کو دیکھا ہو۔
یہ روایت) موقوف ہے۔ لیث بن ابوسلیم اور حماد بن ابوسلیمان نامی راوی کو ضعیف قرار دیا گیا ہے۔

3626

3627 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الزُّهْرِىُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى سُفْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَسْلَمَ غَيْلاَنُ بْنُ سَلَمَةَ وَتَحْتَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُمْسِكَ أَرْبَعًا وَيُفَارِقَ سَائِرَهُنَّ قَالَ وَأَسْلَمَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُمْسِكَ أَرْبَعًا وَيُفَارِقَ سَائِرَهُنَّ.
3627 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت غیلان بن سلمہ نے اسلام قبول کیا ان کی دس بیویاں تھیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی : وہ ان میں سے چار کو اپنے ساتھ رکھیں ، اور بقیہ سے علیحدگی اختیار کریں ۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت صفوان بن امیہ نے جب اسلام قبول کیا اس وقت ان کی آٹھ بیویاں تھیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان میں سے چار کو اپنے ساتھ رکھیں اور بقیہ سے علیحدگی اختیار کریں۔

3627

3628 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِىُّ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَسْلَمَ غَيْلاَنُ بْنُ سَلَمَةَ الثَّقَفِىُّ وَعِنْدَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « خُذْ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا ».
3628 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت غیلان بن سلمہ (رض) نے اسلام قبول کیا ان کی دس بیویاں تھیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی تم ان میں سے چار کو اختیار کرلو۔

3628

3629 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَسْلَمَ غَيْلاَنُ بْنُ سَلَمَةَ وَتَحْتَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ فِى الْجَاهِلِيَّةِ فَأَسْلَمْنَ مَعَهُ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَخْتَارَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا. قَالَ الرَّمَادِىُّ هَكَذَا يَقُولُ أَهْلُ الْبَصْرَةِ.
3629 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت غیلان بن سلمہ نے جب اسلام قبول کیا تو ان کی زمانہ جاہلیت میں دس بیویاں تھیں، ان خواتین نے بھی ان کے ساتھ اسلام قبول کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی وہ ان میں سے چار کو اختیار کرلیں۔
رمادی نامی راوی بیان کرتے ہیں : اہل بصرہ نے اسی طرح بیان کیا ہے۔

3629

3630 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى سُوَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِغَيْلاَنَ بْنِ سَلَمَةَ حِينَ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ « خُذْ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا وَفَارِقْ سَائِرَهُنَّ ».
3630 ۔ عثمان بن ابوسوید بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت غیلان بن سلمہ سے یہ فرمایا، جب انھوں نے اسلام قبول کیا اور ان کی اس وقت دس بیویاں تھی، (نبی کریم نے فرمایا) تم ان میں سے چار کو اپنے ساتھ رکھو اور بقیہ سے علیحدگی اختیار کرلو۔

3630

3631 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنِى اللَّيْثُ حَدَّثَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ بَلَغَنِى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِى سُوَيْدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ مِثْلَهُ.
3631 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3631

3632 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّغَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ شِهَابٍ يَقُولُ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ ثَقِيفٍ مِثْلَهُ.
3632 ۔ ابن شہاب زہری بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ثقیف قبیلہ سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب سے یہ فرمایا تھا (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔

3632

3633 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ قَالَ أَسْلَمَ غَيْلاَنُ بْنُ سَلَمَةَ مِثْلَهُ.
3633 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3633

3634 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ بَحْرٍ الْبَيْرُوذِىُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ السَّائِبِ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ وَأَخْبَرَنِى ابْنُ أَبِى لَيْلَى كِلاَهُمَا عَنْ حُمَيْضَةَ بْنِ الشَّمَرْدَلِ عَنْ قَيْسِ بْنِ الْحَارِثِ وَفِى حَدِيثِ هُشَيْمٍ الْحَارِثُ بْنُ قَيْسٍ أَنَّهُ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اخْتَرْ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا ».
3634 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : جب انھوں نے اسلام قبول کیا تو ان کی آٹھ بیویاں تھیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم ان میں سے چار کو اختیار کرلو۔

3634

3635 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَمَّادٍ وَالْكَلْبِىِّ عَنْ قَيْسِ بْنِ الْحَارِثِ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِى أَسَدٍ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اخْتَرْ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا ». فَجَعَلَ يَقُولُ أَقْبِلِى يَا فُلاَنَةُ أَقْبِلِى يَا فُلاَنَةُ أَدْبِرِى يَا فُلاَنَةُ أَدْبِرِى يَا فُلاَنَةُ.
3635 ۔ قیس بن حارث کلبی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں ، مرفوع، حدیث نقل کرتے ہیں : بنواسد سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اسلام قبول کیا، اس کی آٹھ بیویاں تھیں، نبی کریم نے اس سے فرمایا تم ان میں سے چار کو اختیار کرلو، تو وہ صاحب کہنے لگے اے فلاں عورت، تم آجاؤ، اے فلاں عورت تم آجاؤ، اے فلاں عورت تم چلی جاؤ، اے فلاں عورت تم چلی جاؤ۔

3635

3636 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مُغِيرَةُ عَنْ رَجُلٍ مِنْ وَلَدِ الْحَارِثِ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ قَيْسٍ الأَسَدِىَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَخْتَارَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا.
3636 ۔ مغیرہ نامی راوی ، حضرت حارث بن قیس اسدی (رض) کی اولاد سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب کے حوالے س ے نقل کرتے ہیں : جب حضرت حارث بن قیس اسدی (رض) نے اسلام قبول کیا اس وقت ان کی آٹھ بیویاں تھیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی وہ ان میں سے چار کا اختیار کریں۔

3636

3637 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ قَيْسٍ أَنَّ جَدَّهُ الْحَارِثَ بْنَ قَيْسٍ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَخْتَارَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا.
3637 ۔ مغیرہ نامی راوی ، ربیع بن قیس کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : ان کے جدامجد حضرت حارث بن قیس اسدی (رض) نے جب اسلام قبول کیا اس وقت ان کی آٹھ بیویاں تھیں تو نبی کریم نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان میں سے چار کو اختیار کرلیں۔

3637

3638 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ بْنِ يَزِيدَ أَبُو بَكْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا سَرَّارُ بْنُ مُجَشِّرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ وَسَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ غَيْلاَنَ بْنَ سَلَمَةَ الثَّقَفِىَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُمْسِكَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا فَلَمَّا كَانَ زَمَنُ عُمَرَ طَلَّقَهُنَّ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَرْتَجِعَهُنَّ وَقَالَ لَوْ مُتَّ لَوَرَّثْتُهُنَّ مِنْكَ وَلأَمَرْتُ بِقَبْرِكَ يُرْجَمُ كَمَا رُجِمَ قَبْرُ أَبِى رِغَالٍ. وَقَالَ ابْنُ نُوحٍ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ رَاجِعْهُنَّ وَإِلاَّ وَرَّثْتُهُنَّ مَالَكَ وَأَمَرْتُ بِقَبْرِكَ. زَادَ ابْنُ نُوحٍ فَأَسْلَمَ وَأَسْلَمْنَ مَعَهُ.
3638 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : جب حضرت غیلان بن سلمہ ثقفی نے اسلام قبول کیا، اس وقت ان کی دس بیویاں تھیں، نبی کریم نے انھیں یہ ہدایت کی وہ اس میں سے چار کو اپنے ساتھ رکھیں۔
حضرت عمر (رض) کے زمانے میں حضرت غیلان بن سلمہ نے ان خواتین کو طلاق دے دی، تو حضرت عمر (رض) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان خواتین سے رجوع کرلیں، حضرت عمر (رض) نے فرمایا اگر تم مرگئے تو میں ان خواتین کو تمہاراوارث قرار دوں گا، اور میں تمہاری قبر کو سنگسار کراؤں گا، بالکل اسی طرح جیسے ابورغال کی قبر کو سنگسار کردیا گیا تھا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عمر (رض) نے ان سے فرمایا : تم ان سے رجوع کرلو ورنہ میں انھیں تمہارے مال کی وارث قرار دوں گا، اور تمہاری قبر کے بارے میں حکم دوں گا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : انھوں نے اسلام قبول کیا تو ان کے ساتھ ان خواتین نے بھی اسلام قبول کرلیا۔

3638

3639 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ أَخُو كَرْخَوَيْهِ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِىٍّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِى يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ الدَّيْلَمِىِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أَسْلَمْتُ وَتَحْتِى أُخْتَانِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طَلِّقْ أَيَّتَهُمَا شِئْتَ ».
3639 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : میں نے عرض کی : یارسول اللہ میں نے اسلام قبول کرلیا ہے ، اور میرے نکاح میں دو بہنیں ہیں ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا : تم ان میں سے ایک کو جسے تم چاہو طلاق دو۔

3639

3640 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَسْلَمْتُ وَعِنْدِى أُخْتَانِ فَأَمَرَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ أُطَلِّقَ إِحْدَاهُمَا.
3640 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں، نبی کرم نے مجھے ہدایت کی : میں ان دونوں میں سے ایک کو طلاق دے دوں۔

3640

3641 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدَكَ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
3641 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3641

3642 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنْ أَبِى خِرَاشٍ عَنِ الدَّيْلَمِىِّ - أَوِ ابْنِ الدَّيْلَمِىِّ - قَالَ أَسْلَمْتُ وَتَحْتِى أُخْتَانِ فَسَأَلْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَنِى أَنْ أُمْسِكَ أَيَّتَهُمَا شِئْتُ وَأُفَارِقَ الأُخْرَى.
3642 ۔ دیلمی (راوی کو شک ہے یاشاید ابن دیلمی) بیان کرتے ہیں : میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں میں نے اس بارے میں نبی کریم سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا میں ان میں سے جسے چاہوں اپنے ساتھ رکھوں اور دوسری کو الگ کردوں۔

3642

3643 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ الْجَيْشَانِىُّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَسْلَمْتُ وَعِنْدِى أُخْتَانِ فَسَأَلْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَنِى أَنْ أُفَارِقَ إِحْدَاهُمَا.
3643 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں، میں نے اس بارے میں نبی کریم سے دریافت کیا تو آپ نے مجھے ہدایت کی : میں ان دونوں میں سے ایک سے علیحدگی اختیار کرلوں۔

3643

3644 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَشَّابُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ الْحَرْبِىِّ يُسْلِمُ وَتَحْتَهُ أُخْتَانِ قَالَ لَوْلاَ الْحَدِيثُ الَّذِى جَاءَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- خَيَّرَهُ لَقُلْتُ يُمْسِكُ الأُولَى.
3644 ۔ اوزاعی سے ایسے حربی شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو دو بہنوں کا شوہر ہو تو انھوں نے فرمایا اگر اس بارے میں وہ حدیث نہ ہوتی جس میں یہ منقول ہے کہ نبی کریم نے ایسی صورت میں شوہر کو اختیار دیا تھا تو میں یہ فتوی دیتا، وہ شخص (اس عورت کے ساتھ رہے گا جس کے ساتھ) پہلے شادی ہوئی تھی۔

3644

3645 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَأَبُو إِبْرَاهِيمَ الْمُزَنِىُّ عَنِ الشَّافِعِىِّ قَالَ إِذَا أَسْلَمَ وَتَحْتَهُ أُخْتَانِ خُيِّرَ أَيُّهُمَا شَاءَ فَإِنِ اخْتَارَ وَاحِدَةً ثَبَتَ نِكَاحُهَا وَانْفَسَخَ نِكَاحُ الأُخْرَى وَسَوَاءٌ إِنْ كَانَ نَكَحَهُمَا فِى عُقَدِهِ أَوْ فِى عَقْدٍ.
3645 ۔ امام شافعی فرماتے ہیں : جب کوئی شخص مسلمان ہو اور اس کی بیویاں سگی بہنیں ہوں تو وہ شخص ان دونوں میں سے کسی ایک جسے وہ چاہے اختیار کرلے گا، تو اس عورت کے ساتھ اس کا نکاح برقرار رہے گا، دوسری عورت کے ساتھ اس کا نکاح فسخ ہوجائے گا، اس میں اس حوالے سے فرق نہیں ہوگا (اسلام قبول کرنے سے پہلے) اس نے ان دونوں کے ساتھ ایک ساتھ شادی کی تھی یایکے بعد دیگرے کی تھی۔

3645

3646 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنِ الْمُلاَعَنَةِ وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهِمَا عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِىِّ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلاً وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً أَيَقْتُلُهَا فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ بِهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِى شَأْنِهِمَا مَا ذُكِرَ فِى الْقُرْآنِ مِنْ أَمْرِ الْمُتَلاَعِنَيْنِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قَدْ قَضَى اللَّهُ فِيكَ وَفِى امْرَأَتِكَ ». قَالَ فَتَلاَعَنَا فِى الْمَسْجِدِ - وَأَنَا شَاهِدٌ - عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَتِ السُّنَّةُ بَعْدُ فِيهِمَا أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلاَعِنَيْنِ وَكَانَتْ حَامِلاً فَأَنْكَرَهُ فَكَانَ ابْنُهَا يُدْعَى إِلَى أُمِّهِ ثُمَّ جَرَتِ السُّنَّةُ فِى أَنَّهَا تَرِثُهُ وَيَرِثُ مَا فَرَضَ اللَّهُ لَهُ مِنْهَا .
3646 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : ایک انصاری شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضڑ ہوا اور عرض کی یارسول اللہ ، ایسے شخص کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی فرد کو پاتا ہے اگر وہ اس عورت کو قتل کردیتا ہے تو آپ لوگ اسے قتل کردیں گے ایسے شخص کو اس عورت کے ساتھ کرنا چاہیے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں حکم نازل کیا جو لعان کرنے والوں کے بارے میں قرآن میں مذکور ہے ، نبی کریم نے اس سے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہارے اور تمہاری بیوی کے بارے میں فیصلہ دے دیا ہے ۔
راوی بیان کرتے ہیں : ان دونوں میاں بیوی نے مسجد میں لعان کیا، نبی کریم کے ساتھ میں بھی وہاں موجود تھا۔ راوی کہتے ہین) اس کے بعد اسیے میاں بیوی کے بارے میں یہ طریقہ رائج ہوا کہ لعان کرنے والوں کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی۔
راوی کہتے ہیں وہ عورت حاملہ تھی ، مرد نے اس کے حمل کا انکار کیا تو اس کے بعد اس عورت کے بیٹے کو اس کی ماں کی نسبت سے بلایاجاتا تھا۔ اس کے بعد یہ طریقہ رائج ہوا کہ ایسی عورت اپنے اس بچے کی وارث بنتی تھی، اور وہ بچہ اس عورت کا وارث بنتا تھا، جوالہ نے بیٹے کی وراثت کے طور پر مقرر کیا تھا۔

3646

3647 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ مُحَمَّدُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَائِذٍ. وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَيْدٍ الْحِنَّائِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَائِذٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِى ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ بَنِى زُرَيْقٍ قَذَفَ امْرَأَتَهُ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ ذَلِكَ عَلَيْهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْمُلاَعَنَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيْنَ السَّائِلُ قَدْ نَزَلَ مِنَ اللَّهِ أَمْرٌ عَظِيمٌ ». فَأَبَى الرَّجُلُ إِلاَّ أَنْ يُلاَعِنَهَا وَأَبَتْ إِلاَّ أَنْ تَدْرَأَ عَنْ نَفْسِهَا الْعَذَابَ قَالَ فَتَلاَعَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِمَّا هِىَ تَجِىءُ بِهِ أُصَيْفِرٌ أُخَيْنِسٌ مَنْشُولُ الْعِظَامِ فَهُوَ لِلْمُلاَعِنِ وَإِمَّا تَجِىءُ بِهِ أَسْوَدُ كَالْجَمَلِ الأَوْرَقِ فَهُوَ لِغَيْرِهِ » فَجَاءَتْ بِهِ أَسْوَدَ كَالْجَمَلِ الأَوْرَقِ فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَجَعَلَهُ لِعَصَبَةِ أُمِّهِ وَقَالَ « لَوْلاَ الأَيْمَانُ الَّتِى مَضَتْ لَكَانَ لِى فِيهِ كَذَا وَكَذَا ». لَفْظُهُمَا وَاحِدٌ.
3647 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : بنوزریق سے تعلق رکھنے والے ایک انصاری نے اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگایا، وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم نے چار مرتبہ اسے واپس کردیا، پھر اللہ نے لعان کے حکم سے متعلق آیات نازل کیں، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا سوال کرنے والاشخص کہاں ہے ؟ اللہ کی طرف سے ایک عظیم حکم نازل ہوا ہے ، پھر اس شخص نے لعان کرنے پر اصرار کیا اور عورت نے بھی یہ طے کرلیا، کہ اپنی ذات سے عذاب کو دور کرے گی، راوی بیان کرتے ہیں ان دونوں نے لعان کیا، (بعد میں) نبی کریم نے ارشاد فرمایا اگر یہ عورت زرد رنگ چوڑے ناک اور کمزور جسم کے مالک بچے کو جنم دے تو یہ لعان کرنے والے شخص کی اولاد ہوگا، اور اگر یہ عورت خاکستری اونٹ جیسے (مضبوط جسم کے مالک) سیاہ رنگ کے بچے کو جنم دے تو یہ دوسرے شخص کی اولاد ہوگا۔
(راوی بیان کرتے ہیں ) تو اس عورت نے سیاہ فام بچے کو جنم دیا، جو خاکستری (یعنی گہرے رنگ) کے اونٹ جیسا تھا، پھر نبی کریم نے اس بچے کو بلوایا، اور اسے اس کی ماں کے رشتہ داروں کے سپرد کیا، آپ نے ارشاد فرمایا، اگر اس بارے میں قسم (یعنی لعان) نہ ہوچکا ہوتا تو میرا رویہ اس بارے میں مختلف ہوتا۔ ان دونوں کے الفاظ ایک جیسے ہیں۔

3647

3648 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَغَيْرُهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِىِّ قَالَ حَضَرْتُ الْمُتَلاَعِنَيْنِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَطَلَّقَهَا ثَلاَثَ تَطْلِيقَاتٍ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَنْفَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَكَانَ مَا صُنِعَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سُنَّةً فَمَضَتِ السُّنَّةُ بَعْدُ فِى الْمُتَلاَعِنَيْنِ يُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا ثُمَّ لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا.
3648 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لعان کرنے والے (میاں بیوی) کے واقعہ میں موجود تھا، اس مرد نے نبی کریم کی موجودگی میں اس عورت کو تین طلاقیں دے دیں تو نبی نے ان کو نافذ قرار دیا۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں جو کچھ بھی کیا جائے تو وہ سنت ہوتا ہے۔ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر انکار کریں۔
اس کے بعد لعان کرنے والوں کے درمیان یہی سنت رائج ہوئی کہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی اور پھر وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔

3648

3649 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ وَعُمَرُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الْوَاحِدِ - قَالاَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنِ الزُّبَيْدِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلاَنِىَّ قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ سَلْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ رَجُلٍ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً فَذَكَرَ قِصَّةَ الْمُتَلاَعِنَيْنِ وَقَالَ فِيهِ فَتَلاَعَنَا فَفَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَهُمَا وَقَالَ « لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا ».
3649 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : عویمر عجلانی نے اپنے قبیلے کے ایک فرد سے یہ کہا تم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کرو جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی اور فرد کو پاتا ہے۔ اس کے بعد انھوں نے لعان کرنے والوں کا واقعہ بیان کیا جس میں یہ الفاظ ہیں :
ان دونوں نے لعان کیا تو نبی کریم نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی اور ارشاد فرمایا یہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔

3649

3650 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِى الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُتَلاَعِنَانِ إِذَا تَفَرَّقَا لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا ».
3650 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : لعان کرنے والے (میاں بیوی) جب ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں تو پھر وہ کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔

3650

3651 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ. وَقَيْسٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَلِىٍّ قَالاَ مَضَتِ السُّنَّةُ فِى الْمُتَلاَعِنَيْنِ أَنْ لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا.
3651 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : انھوں نے جو فرمایا ہے وہ اگلی روایت میں ہے) حضرت علی (رض) (اور حضرت ابن مسعود (رض) دونوں حضرات) فرماتے ہیں : لعان کرنے والوں کے بارے میں یہی سنت رائج ہے کہ وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔

3651

3652 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَلِىٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ قَالاَ مَضَتِ السُّنَّةُ أَنْ لاَ يَجْتَمِعَ الْمُتَلاَعِنَانِ.
3652 ۔ حضرت علی (رض) اور حضرت ابن مسعود (رض) ، دونوں حضرات فرماتے ہیں : یہی سنت رائج ہے کہ لعان کرنے والے بعد میں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔

3652

3653 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُوسَى بْنِ عِيسَى الْقَارِئُ حَدَّثَنَا قَعْنَبُ بْنُ الْمُحَرَّرِ أَبُو عَمْرٍو حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِى أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ يَقُولُ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ لاَعَنَ بَيْنَ عُوَيْمِرٍ الْعَجْلاَنِىِّ وَامْرَأَتِهِ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ تَبُوكَ وَأَنْكَرَ حَمْلَهَا الَّذِى فِى بَطْنِهَا وَقَالَ هُوَ مِنِ ابْنِ السَّحْمَاءِ. فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَاتِ امْرَأَتَكَ فَقَدْ نَزَلَ الْقُرْآنُ فِيكُمَا ». فَلاَعَنَ بَيْنَهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ عَلَى حَمْلٍ.
3653 ۔ حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عویمر عجلانی اور اس کی اہلیہ کے درمیان لعان کروایا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب تبوک سے واپس تشریف لائے تو عویمر نے اس عورت کے پیٹ میں موجود حمل (کا اپنی اولاد ہونے کا) کا انکار کردیا اور یہ بولا یہ ابن سحماء کی اولاد ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اپنی بیوی کو لے کر آؤ، تم دونوں کے بارے میں قرآن کا حکم نازل ہوچکا ہے۔ نبی کریم نے عصر کی نماز کے بعد منبر کے قریب اس حمل کے بارے میں ان دونوں سے لعان کروایا۔

3653

3654 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَوَّاصُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدٍ الْعَوْفِىُّ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
3654 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3654

3655 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لاَعَنَ بِالْحَمْلِ .
3655 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حمل کے حوالے سے لعان کروایا تھا۔

3655

3656 - حَدَّثَنَا أَبُو عِيسَى يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَهَّابِ الدُّورِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ هِلاَلَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِشَرِيكِ ابْنِ السَّحْمَاءِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « الْبَيِّنَةُ أَوْ حَدٌّ فِى ظَهْرِكَ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَأَى أَحَدُنَا الرَّجُلَ عَلَى امْرَأَتِهِ يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ. قَالَ فَجَعَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « الْبَيِّنَةُ وَإِلاَّ فَحَدٌّ فِى ظَهْرِكَ ». قَالَ فَقَالَ هِلاَلُ بْنُ أُمَيَّةَ وَالَّذِى بَعَثَكَ بِالْحَقِّ إِنِّى لَصَادِقٌ وَلَيُنْزِلَنَّ اللَّهُ فِى أَمْرِى مَا يُبَرِّئُ بِهِ ظَهْرِى مِنَ الْحَدِّ قَالَ فَنَزَلَ جِبْرِيلُ - قَالَ - فَأُنْزِلَتْ عَلَيْهِ (وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ) حَتَّى بَلَغَ (وَالْخَامِسَةَ أَنَّ غَضَبَ اللَّهِ عَلَيْهَا إِنْ كَانَ مِنَ الصَّادِقِينَ) قَالَ فَانْصَرَفَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمَا قَالَ فَجَاءَ فَقَامَ هِلاَلُ بْنُ أُمَيَّةَ فَشَهِدَ وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ فَهَلْ مِنْكُمَا مِنْ تَائِبٍ ». فَقَامَتْ فَشَهِدَتْ فَلَمَّا كَانَ عِنْدَ الْخَامِسَةِ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « وَقِّفُوهَا فَإِنَّهَا مُوجِبَةٌ ». قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَتَلَكَّأَتْ وَنَكَصَتْ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهَا سَتَرْجِعُ ثُمَّ قَالَتْ لاَ أَفْضَحُ قَوْمِى سَائِرَ الْيَوْمِ. قَالَ فَمَضَتْ فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا قَالَ وَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَبْصِرُوهَا فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ ». قَالَ هِشَامٌ أَحْسَبُهُ قَالَ مِثْلَ قَوْلِ مُحَمَّدٍ « وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ الْعَيْنَيْنِ سَابِغَ الإِلْيَتَيْنِ مُدَمْلَجَ السَّاقَيْنِ فَهُوَ لِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ ». فَجَاءَتْ بِهِ كَذَلِكَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْلاَ مَا مَضَى مِنْ كِتَابِ اللَّهِ لَكَانَ لِى وَلَهَا شَأْنٌ ».
3656، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ نے نبی کریم کے سامنے اپنی بیوی پر یہ الزام لگایا کہ اس کے شریک بن سحماء کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا تم ثبوت پیش کرو، ورنہ تم پر زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد جاری ہوگی، ہلال نے عرض کی یارسول اللہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو دیکھتا ہے تو کیا وہ ثبوت گواہ تلاش کرنے چل پڑے، گا ؟ راوی بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہی فرماتے رہے تم ثبوت پیش کرو ورنہ تم پر زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد جاری ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ نے عرض کی اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے میں سچ کہہ رہاہوں اور اللہ میرے بارے میں کوئی ایساحکم ضرور نازل کریں گے جس کی وجہ سے مجھ پر حد جاری نہیں ہوگی۔ راوی بیان کرتے ہیں : حضرت جبرائیل (علیہ الصلوۃ والسلام) نازل ہوئے اور نبی کریم پر یہ آیت نازل ہوئی۔
'' وہ لوگ جو اپنی بیویوں پر الزام لگا دیتے ہیں : یہ آیت یہاں تک ہے۔ پانچویں مرتبہ وہ کہے گی : اس پر اللہ کا غضب نازل ہوا گروہ مرد سچاہو۔ ''
راوی بیان کرتے ہیں : اس کے بعد نبی کریم نے ان دونوں کو بلوایا، راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ آئے انھوں نے کھڑے ہو کر گواہی دی ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ یہ بات جانتا ہے کہ تم دونوں میں سے کوئی ایک جھوٹا ہے تو کیا تم میں سے کوئی ایک توبہ کرے گا، ؟ پھر وہ عورت کھڑی ہوئی اور اس نے بھی گواہی دے دی ، جب وہ پانچواں جملہ استعمال کرنے لگی تو نبی کریم نے فرمایا اسے رکوادو، کیونکہ یہ (پانچویں گواہی اس کے لیے آخرت میں عذاب کو) لازم کردے گی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : وہ عورت ہچکچائی اس نے اپنا سرجھکایا یہاں تک کہ ہم نے یہ گمان کیا کہ اب وہ رجوع کرلے گی لیکن پھر اس نے کہا : میں اپنے قبیلے کو کبھی رسوا نہیں کروں گی۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر اس نے (گواہی کو) پورا کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی۔ راوی بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس عورت کا دھیان رکھنا اگر یہ ایسے بچے کو جنم دے ۔۔ ہشام نامی راوی بیان کرتے ہیں میرا خیال ہے میرے استاد نے یہاں محمد نامی راوی کی مانند لفظ نقل کیے ہیں۔ اور اگر اس عورت نے سرمگئی آنکھوں بھاری سرین اور مضبوط پنڈلی والے بچے کو جنم دیا تو وہ شریک بن سحماء کی اولاد ہوگا، تو اس عورت نے ایسے ہی بچے کو جنم دیا۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر اس بارے میں اللہ کی کتاب کا حکم پہلے نہ آچکا ہوتا تو میرا اس عورت کے ساتھ سلوک مختلف ہوتا۔

3656

3657 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ عِيسَى بْنِ عَاصِمٍ قَالَ سَمِعْتُ شُرَيْحًا يَقُولُ قَالَ لِى عَلِىُّ بْنُ أَبِى طَالِبٍ (الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ) قُلْتُ وَلِىُّ الْمَرْأَةِ . قَالَ لاَ بَلْ هُوَ الزَّوْجُ.
3657 ۔ قاضی شریح بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے مجھ سے فرمایا (ارشاد باری تعالیٰ ہے ) وہ شخص جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے۔ میں نے پوچھا تھا اس سے مراد عورت کا ولی ہے ، تو حضرت علی (رض) نے فرمایا نہیں اس سے مراد شوہر ہے۔

3657

3658 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ وَأَبُو سَلَمَةَ أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِى نَصْرٍ فَطَلَّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا بِالصَّدَاقِ كَامِلاً وَقَالَ أَنَا أَحَقُّ بِالْعَفْوِ مِنْهَا قَالَ اللَّهُ تَعَالَى (إِلاَّ أَنْ يَعْفُونَ أَوْ يَعْفُوَ الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ) وَأَنَا أَحَقُّ بِالْعَفْوِ مِنْهَا.
3658 ۔ یحییٰ بن عبدالرحمن اور ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : حضرت جبیر بن مطعم (رض) نے بنونظیر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے ساتھ شادی کرلی، اور پھر رخصتی سے پہلے اسے طلاق دے دی، حضرت جبیر نے اس عورت کو پورامہر بھجوایا، اور فرمایا معاف کرنے کا اس عورت سے زیادہ حق رکھتاہوں۔ (کیونکہ اللہ کا ارشاد ہے۔۔
ماسوائے اس صورت کہ وہ عورتیں معاف کردیں یا وہ شخص معاف کردے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے۔ (حضرت جبیر بن مطعم نے فرمایا) میں معاف کرنے کا اس عورت سے زیادہ حق رکھتاہوں۔

3658

3659 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ بِهَذَا نَحْوَهُ.
3659 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3659

3660 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ قَالَ تَزَوَّجَ جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ امْرَأَةً فَطَلَّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَقَرَأَ (إِلاَّ أَنْ يَعْفُونَ أَوْ يَعْفُوَ الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ) قَالَ أَنَا أَحَقُّ بِالْعَفْوِ مِنْهَا فَسَلَّمَ لَهَا الْمَهْرَ كَامِلاً فَأَعْطَاهَا إِيَّاهُ.
3660 ۔ ابوسلمہ بیان کرتے ہیں : حضرت جبیر بن مطعم (رض) نے ایک خاتون سے شادی کرلی پھر رخصتی سے قبل سے طلاق دے دی انھوں نے یہ آیت تلاوت کی : ماسوائے اس صورت کہ وہ عورت معاف کردیں یا وہ شخص معاف کردے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے۔ حضرت جبیر بن مطعم) نے فرمایا میں معاف کرنے کا اس عورت سے زیادہ حق رکھتاہوں حضرت جبیر بن مطعم نے اس عورت کو پورا مہر بھیجوایا تھا اور اسے ادا کردیا۔

3660

3661 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ عِيسَى بْنِ عَاصِمٍ عَنْ زَاذَانَ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ الزَّوْجُ. قَالَ سُفْيَانُ وَكَانَ ابْنُ شُبْرُمَةَ يَقُولُ هُوَ الزَّوْجُ .
3661 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جس شخص کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے اس سے مرا د شوہر ہے۔ سفیان بیان کرتے ہیں : ابن شبرمہ فرماتے ہیں : اس سے مرا د شوہر ہے۔

3661

3662 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْجُرْجَانِىُّ مِنْ أَصْلِهِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَلِىُّ عُقْدَةِ النِّكَاحِ الزَّوْجُ ».
3662 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا ہے نکاح کی گرہ کے ولی سے مراد شوہر ہے۔

3662

3663 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى قَوْلِهِ (إِلاَّ أَنْ يَعْفُونَ ) قَالَ أَنْ تَعْفُوَ الْمَرْأَةُ (أَوْ يَعْفُوَ الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ) الْوَلِىُّ .
3663 ۔ حضرت ابن عباس (رض) ، اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کے بارے میں کہتے ہیں :
'' ماسوائے اس صورت کہ کہ وہ عورتیں معاف کردیں۔ '' حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : یعنی وہ عورت معاف کردے ۔ یا وہ شخص معاف کردے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں اس سے مراد ولی ہے۔

3663

3664 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ هُوَ الزَّوْجُ.
3664 ۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : اس سے مراد شوہر ہے۔

3664

3665 - حَدَّثَنَا ابْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ خُصَيْفٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ هُوَ الزَّوْجُ.
3665 ۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : اس سے مرا د شوہر ہے۔

3665

3666 - حَدَّثَنَا ابْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ وَاصِلِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ أَبَاهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً ثُمَّ طَلَّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَأَرْسَلَ بِالصَّدَاقِ وَقَالَ أَنَا أَحَقُّ بِالْعَفْوِ.
3666 ۔ محمد بن جبیر بیان کرتے ہیں : ان کے والد (حضرت جبیر بن مطعم (رض)) نے ایک خاتون کے ساتھ شادی کی اور پھر رخصتی سے پہلے اسے طلاق دے دی، انھوں نے (اس عورت کو) مہر بھجوایا اور بولے میں معاف کرنے کا زیادہ حق رکھتاہوں۔

3666

3667 - حَدَّثَنَا ابْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ الَّذِى بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ الزَّوْجُ.
3667 ۔ سعید بن مسیب فرماتے ہیں : جس شخص کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے اس سے مراد شوہر ہے۔

3667

3668 - حَدَّثَنَا ابْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ هُوَ الزَّوْجُ إِنْ شَاءَ أَتَمَّ لَهَا الصَّدَاقَ. قَالَ الشَّيْخُ وَكَذَلِكَ قَالَ نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ كَعْبٍ وَطَاوُسٌ وَمُجَاهِدٌ وَالشَّعْبِىُّ وَسَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ. وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ وَعَلْقَمَةُ وَالْحَسَنُ هُوَ الْوَلِىُّ.
3668 ۔ قاضی شریح فرماتے ہیں : اس سے مراد شوہر ہے یعنی اگر وہ چاہے تو عورت کو مکمل مہرادا کرے۔ شیخ فرماتے ہیں : نافع بن جبیر محمد بن کعب طاؤس ، مجاہد، شعبی اور سعید بن جبیر نے اسی کی مانند بیان کیا ہے ۔
ابراہیم ، علقمہ اور حسن بصری فرماتے ہیں : اس سے مراد ولی ہے۔

3668

3669 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُرْشِدٍ الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ الْبَحْرَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ سُئِلَ عَنِ الأُخْتَيْنِ مِمَّا مَلَكَتِ الْيَمِينُ فَقَالَ لاَ آمُرُكَ وَلاَ أَنْهَاكَ أَحَلَّتْهُمَا آيَةٌ وَحَرَّمَتْهُمَا آيَةٌ فَخَرَجَ السَّائِلُ فَلَقِىَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ مَعْمَرٌ أَحْسَبُهُ قَالَ عَلِىٌّ فَقَالَ مَا سَأَلْتَ عَنْهُ عُثْمَانَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا سَأَلَهُ وَبِمَا أَفْتَاهُ فَقَالَ لَهُ لَكِنِّى أَنْهَاكَ وَلَوْ كَانَ لِى عَلَيْكَ سَبِيلٌ ثُمَّ فَعَلْتَ لَجَعَلْتُكَ نَكَالاً.
3669 ۔ قبیصہ بن ذوئب بیان کرتے ہیں : حضرت عثمان غنی (رض) سے ایسی دو بہنوں کے بارے میں دریافت کیا گیا جو کسی کی ملکیت میں ہوں تو حضرت عثمان نے فرمایا تمہیں ہدایت بھی نہیں کروں گا کہ اور تمہیں منع بھی نہیں کروں گا کیونکہ ایک آیت انھیں حلال قرار دیتی ہے اور ایک آیت انھیں حرام قرار دیتی ہے۔ وہ سائل وہاں سے باہرنکلا تو اس کی ملاقات ایک صحابی سے ہوئی۔
معمر نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : میرا خیال ہے وہ حضرت علی (رض) تھے ، انھوں نے دریافت کیا تم نے حضرت عثمان سے کس چیز کے بارے میں سوال کیا تھا، ؟ اس شخص نے اپنے سوال کے بارے میں بتایا اور ان کے جواب کے بارے میں بھی بتایا، تو حضرت علی (رض) نے اس سے فرمایا : میں تمہیں منع کروں گا اگر میرا تم پر کوئی (سرکاری تسلط) ہو اور پھر تم اس کا ارتکبا کروتو میں تمہیں سزادوں گا۔

3669

3670 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَالِكٌ وَيُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ الْمَرْأَةِ وَابْنَتِهَا مِنْ مِلْكِ الْيَمِينِ هَلْ تُوطَأُ إِحْدَاهُمَا بَعْدَ الأُخْرَى فَقَالَ عُمَرُ لاَ أُحِبُّ أَنْ تُحِيزَهُمَا جَمِيعًا. وَنَهَاهُ.
3670 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) سے یہ مسئلہ دریافت کیا گیا، اگر کوئی ماں اور بیٹی کسی شخص کی ملکیت میں آجاتی ہے تو کیا ان میں سے ایک کے بعد دوسری سے صحبت کی جاسکتی ہے ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا میں یہ پسند نہیں کروں گا کہ تم ان دونوں کے ساتھ صحبت کرو۔ حضرت عمر (رض) نے (سائل کو ایسا کرنے سے) منع کردیا۔

3670

3671 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَرِيبٍ قَالَ قُلْتُ لِعَلِىٍّ رضى الله عنه إِنَّ عِنْدِى جَارِيَةً وَأُمَّهَا وَقَدْ وَلَدَتَا لِى كِلْتَاهُمَا فَمَا تَرَى قَالَ آيَةٌ تُحِلُّ وَآيَةٌ تُحَرِّمُ وَلَمْ أَكُنْ أَفْعَلُهُ أَنَا وَلاَ أَهْلُ بَيْتِى.
3671 ۔ عریب بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت علی (رض) سے دریافت کیا ایک کنیز اور اس کی ماں میری ملکیت میں ہیں ان دونوں نے میری اولاد کو جنم دیا ہے آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے ؟ حضرت علی (رض) نے فرمایا ایک آیت اسے حلال قرار دیتی ہے اور ایک آیت اسے حرام قرار دیتی ہے ، میں ایسا نہیں کروں گا اور نہ ہی میرے خاندان کا کوئی فرد ایساکرے گا۔

3671

3672 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ طَارِقٍ عَنْ قَيْسٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَيَقَعُ الرَّجُلُ عَلَى الْجَارِيَةِ وَابْنَتِهَا تَكُونَانِ مَمْلُوكَيْنِ لَهُ قَالَ حَرَّمَتْهُمَا آيَةٌ وَأَحَلَّتْهُمَا آيَةٌ وَلَمْ أَكُنْ لأَفْعَلَهُ.
3672 ۔ طارق بن قیس بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے دریافت کیا کیا کوئی شخص اپنی کنیز اور اس کی بیٹی دونوں کے ساتھ صحبت کرسکتا ہے ، جبکہ وہ دونوں اس کی ملکیت ہوں ؟ تو حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : ایک آیت نے ان دونوں کو حرام قرار دیا ہے اور ایک آیت نے ان کو حلال قرار دیا ہے لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔

3672

3673 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا تَزَوَّجَ الثَّيِّبَ فَلَهَا ثَلاَثٌ ثُمَّ يَقْسِمُ ».
3673 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے ، جب کوئی شخص ثیبہ عورت کے ساتھ شادی کرے تو اس عورت کے ساتھ تین دن رہے اس کے بعد (بیویوں کے درمیان) تقسیم شروع کرے۔

3673

3674 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قِرَاءَةً عَلَيْهِ حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لِلْبِكْرِ سَبْعَةُ أَيَّامٍ وَلِلثَّيِّبِ ثَلاَثٌ ثُمَّ يَعُودُ إِلَى نِسَائِهِ ».
3674 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کنواری کو سات دن ملیں گے اور ثیبہ کو تین دن ملیں گے پھر آدمی اپنی بیویوں (کے درمیان برابری کی سطح پر وقت) تقسیم کرے گا۔

3674

3675 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَخَذَتْ بِثَوْبِهِ كُنْ عِنْدِى الْيَوْمَ قَالَ « إِنْ شِئْتِ كُنْتُ عِنْدَكِ الْيَوْمَ وَقَاصَصْتُكِ بِهِ ». ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لِلثَّيِّبِ ثَلاَثٌ وَلِلْبِكْرِ سَبْعُ لَيَالٍ ».
3675 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں عرض کی : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دامن تھام کر (یہ کہا) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آج کا دن میرے ہاں رہیں گے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اگر تم چاہو تو میں آج کا دن تمہارے پاس ٹھہرجاتاہوں اور پھر تم سے اس کے بدلے میں (پھر کسی دن تقسیم میں سے تمہارا دن منہا کرلوں گا) ۔
پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ثیبہ کو تین دن ملیں گے اور کنواری کو سات دن ملیں گے۔

3675

3676 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ بْنِ مَالِجٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ قَالَ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُمَّ سَلَمَةَ فِى شَوَّالٍ وَجَمَعَهَا فِى شَوَّالٍ وَقَالَ « إِنْ شِئْتِ أَنْ أُسَبِّعَ عِنْدَكِ وَأُسَبِّعَ عِنْدَ صَوَاحِبَاتِكِ وَإِلاَّ فَثَلاَثَتُكِ ثُمَّ أَدُورُ عَلَيْكِ فِى لَيْلَتِكِ ». قَالَتْ بَلْ ثَلاَثٌ لِى يَا رَسُولَ اللَّهِ.
3676 ۔ عبدالملک بن ابوبکر بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شوال کے مہینے میں سیدہ ام سلمہ (رض) کے ساتھ شادی کی ، شوال کے مہینے میں ان کی رخصتی ہوئی ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم چاہو تو میں سات دن تمہارے ساتھ رہتاہوں اور پھر سات، سات دن تمہاری ساتھی خواتین (سوکنوں) کے ساتھ رہوں گا ورنہ (دوسری صورت یہ ہے ) میں تین دن تمہارے ساتھ رہتاہوں اور پھر تمہاری باری کے دن تمہارے پاس آجاؤں گا، سیدہ ام سلمہ نے عرض کی یارسول اللہ (ابھی) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تین دن میرے ساتھ رہیں۔

3676

3677 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ . قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَهَا حِينَ دَخَلَ بِهَا « لَيْسَ بِكِ هَوَانٌ عَلَى أَهْلِكِ إِنْ شِئْتِ أَقَمْتُ مَعَكِ ثَلاَثًا خَالِصَةً لَكِ وَإِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ لَكِ ثُمَّ سَبَّعْتُ لِنِسَائِى ». فَقَالَتْ تُقِيمُ مَعِى ثَلاَثًا خَالِصَةً. فَأَخَذَ مَالِكٌ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ بِسَبْعٍ لِلْبِكْرِ وَثَلاَثٍ لِلثَّيِّبِ.
3677 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ۔: عبدالملک بن ابوبکر اپنے والد کے حوالے سے سیدہ ام سلمہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب ان کی رخصتی ہوئی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : تم اپنے شوہر کے نزدیک کم حیثیت کی مالک نہیں ہو، اگر تم چاہو تو میں تمہارے ساتھ تین دن قیام کرتا ہوں جو صرف تمہارے لیے ہوں گے (دیگر ازواج کو اپنی باری کے حساب سے ایک ایک دن ملے گا) اور اگر تم چاہو تو میں تمہارے ساتھ سات دن رہوں لیکن پھر اپنی تمام بیویوں (میں سے ہر ایک کے ساتھ) سات سات دن رہوں گا تو سیدہ ام سلمہ نے عرض کی آپ میرے ساتھ تین دن رہیں۔
امام مالک اور ابن ابی ذئب نے اس سے یہ حکم اخذ کیا ہے کنواری کے ساتھ سات دن رہا جائے گا اور ثیبہ کے ساتھ تین دن رہا جائے گا۔

3677

3678 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْمَازِنِىُّ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ رَيْطَةَ بِنْتِ هِشَامٍ وَأُمِّ سُلَيْمٍ بِنْتِ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ح. وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ الْمَكِّىُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ بِنْتِ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْبِكْرُ إِذَا نَكَحَهَا رَجُلٌ وَلَهُ نِسَاءٌ لَهَا ثَلاَثُ لَيَالٍ وَلِلثَّيِّبِ لَيْلَتَانِ ».
3678 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) روایت کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حدیث کا متن اگلی سند کے بعد ہے ۔
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب آدمی کسی کنواری کے ساتھ شادی کرے اور آدمی کی پہلی سے بیویاں موجود ہوں تو اس کنواری کو تین دن ملیں گے اور اگر ثیبہ (کے ساتھ شادی کرے تو ا سے) دو دن ملیں گے۔

3678

3679 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَلَّمَا كَانَ يَوْمٌ - أَوْ قَالَتْ قَلَّ يَوْمٌ - إِلاَّ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدْخُلُ عَلَى نِسَائِهِ فَيَدْنُو مِنْ كُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ فِى مَجْلِسِهِ فَيُقَبِّلُ وَيَمَسُّ مِنْ غَيْرِ مَسِيسٍ وَلاَ مُبَاشَرَةٍ. قَالَتْ ثُمَّ يَبِيتُ عِنْدَ الَّتِى هُوَ يَوْمُهَا .
3679 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : اکثر ایسا ہوتا تھا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی تمام ازواج کے پاس تشریف لے جایا کرتے تھے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ازواج کو اپنے پاس بٹھاتے تھے ان کو بوسہ لیتے انھیں چھولیتے تھے البتہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے ساتھ صحبت یامباشرت نہیں کرتے تھے۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں پھر نبی کریم اس اہلیہ کے ہاں بسر کرتے تھے جس کی باری کا دن ہوتا تھا۔

3679

3680 - حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ أَخُو زُبَيْرٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ زَنْجَوَيْهِ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ وَقَالَ فِى حَدِيثِهِ فَيُقَبِّلُ وَيَلْمَسُ مِنْ غَيْرِ مَسِيسٍ.
3680 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صحبت نہیں کرتے تھے صرف چھولیتے تھے۔

3680

3681 - أَخْبَرَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ مِهْرَانَ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ غَالِبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِىُّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّهُ قَالَ إِذَا تَزَوَّجَتِ الْحُرَّةُ عَلَى الأَمَةِ قَسَمَ لَهَا يَوْمَيْنِ وَلِلأَمَةِ يَوْمًا إِنَّ الأَمَةَ لاَ يَنْبَغِى لَهَا أَنْ تَزَوَّجَ عَلَى الْحُرَّةِ.
3681 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب تم کسی آزاد عورت کے ساتھ شادی کرو اور تمہاری پہلی بیوی کنیز ہو تو تم آزاد عورت کو دو دن دو گے اور کنیز کو ایک دن دو گے البتہ اگر پہلی بیوی آزاد عورت ہو تو کسی کنیز کے ساتھ شادی کرنا مناسب نہیں ہے۔

3681

3682 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْمِنْهَالِ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَسَدِىِّ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِذَا تَزَوَّجَ الْحُرَّةَ عَلَى الأَمَةِ قَسَمَ لِلأَمَةِ الثُّلُثَ وَلِلْحُرَّةِ الثُّلُثَيْنِ .
3682 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب پہلی بیوی کنیز ہو اور پھر کوئی آزاد ورت کے ساتھ شادی کرلے تو تقسیم میں کنیز کا حصہ ایک تہائی ہوگا اور آزاد عورت کا حصہ دوتہائی ہوگا۔

3682

3683 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حُبَيْشُ بْنُ مُبَشِّرٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْفَقِيهُ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَعْتَقَ صَفِيَّةَ وَجَعَلَ عِتْقَهَا صَدَاقَهَا.
3683 ۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ صفیہ (رض) کو آزاد کردیا اور ان کی آزادی کو ان کا مہر قرار دیا۔

3683

3684 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَابْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ الْمُبَارَكِ يُعْرَفُ بِأَعْرَابِىٍّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَعْتَقَ صَفِيَّةَ وَتَزَوَّجَهَا وَجَعَلَ عِتْقَهَا صَدَاقَهَا.
3684 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ حفصہ (رض) کو آزاد کرکے ان کے ساتھ شادی کرلی اور ان کی آزادی کو ان کا مہر قرار دیا۔

3684

3685 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ الدَّقِيقِىُّ إِمْلاَءً مِنْ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سَلاَّمٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَعْتَقَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَىٍّ ثُمَّ تَزَوَّجَهَا وَجَعَلَ عِتْقَهَا صَدَاقَهَا.
3685 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ صفیہ بنت حی (رض) کو آزاد کرکے ان کے ساتھ شادی کرلی اور ان کی آزادی کا ان کا مہر قرار دیا۔

3685

3686 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ زَاجٌ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَعْتَقَ صَفِيَّةَ وَتَزَوَّجَهَا وَجَعَلَ مَهْرَهَا عِتْقَهَا.
3686 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ صفیہ (رض) کو آزاد کرکے ان کے ساتھ شادی کرلی اور ان کا مہر ان کی آزادی کو قرار دیا۔

3686

3687 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قُرَادٌ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَزْوَانَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَفِيَّةَ. فَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ مَا أَصْدَقَهَا قَالَ أَصْدَقَهَا نَفْسَهَا أَعْتَقَهَا ثُمَّ تَزَوَّجَهَا.
3687 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ صفیہ (رض) کے ساتھ شادی کرلی۔
ثابت بیان کرتے ہیں : میں نے دریافت کیا نبی کرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا مہر ادا کیا تھا ؟ تو حضرت انس نے فرمایا نبی کریم نے انھیں ان کی ذات مہر کے طور پر ادا کی تھی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں آزاد کرکے ان کے ساتھ شادی کی تھی۔

3687

3688 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا أَسَدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنِ الرَّجُلِ يُعْتِقُ جَارِيَتَهُ ثُمَّ يَتَزَوَّجُهَا فَقَالَ أَلَمْ يُعْتِقْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَىِّ بْنِ أَخْطَبَ وَجُوَيْرِيَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ بْنِ أَبِى ضِرَارٍ وَجَعَلَ عِتْقَهُمَا مَهْرَهُمَا وَتَزَوَّجَهُمَا
3688 ۔ قتادہ بیان کرتے ہیں : حضرت انس بن مالک (رض) سے ایک ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو اپنی کنیز کو آزاد کرکے اس کے ساتھ شادی کرلیتا ہے ، تو انھوں نے فرمایا کیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ صفیہ بنت حی (رض) اور سیدہ جویریہ بنت حارث (رض) کو آزاد نہیں کیا تھا، اور ان کی آزادی کو ان کا مہرقرار دے کر ان کے ساتھ شادی کرلی تھی۔

3688

3689 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الَّذِى يَقَعُ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِىَ حَائِضٌ قَالَ « يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ أَوْ بِنِصْفِ دِينَارٍ ».
3689 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے شخص کے بارے میں جو اپنی بیوی کے حیض کے دوران اس کے ساتھ صحبت کرلیتا ہے اس کے بارے میں یہ فرمایا ہے : وہ شخص ایک دینار (راوی کو شک ہے شاید) نصف دینار صدقہ کرے۔

3689

3690 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَنَانٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَرَّرٍ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ مَالِكٍ وَخُصَيْفٍ وَعَلِىِّ بْنِ بَذِيمَةَ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ وَقَعَ عَلَى امْرَأَتِهِ وَهِىَ حَائِضٌ فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ ».
3690 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنی بیوی کے حیض کے دوران اس کے ساتھ صحبت کرلیتا ہے وہ ایک دینار (راوی کو شک ہے شاید) نصف دینار صدقہ کرے۔

3690

3691 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ دَاوُدَ الْقَنْطَرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ الصَّلْتِ الشَّيْبَانِىُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ وَعَلِىِّ بْنِ بَذِيمَةَ وَخُصَيْفٍ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِى الدَّمِ فَعَلَيْهِ دِينَارٌ وَفِى الصُّفْرَةِ نِصْفُ دِينَارٍ ».
3691 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ اس وقت صحبت کرے جب اس کا (حیض کا) خون (خارج ہورہاہو) اس پر ایک دینار (صدقہ کرنا) لازم ہوگا اور (اگر) زرد (مواد خارج ہورہا ہو) تو نصف دینار (صدقہ کرنا ) لازم ہوگا۔

3691

3692 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا كَانَ الدَّمُ عَبِيطًا فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ وَإِنْ كَانَ صُفْرَةً فَبِنِصْفِ دِينَارٍ ».
3692 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ اس وقت صحبت کرے جب اس کا (حیض کا) عبیط (گہرے سرخ رنگ کا مواد خارج ہورہاہو) اس پر ایک دینار (صدقہ کرنا) لازم ہوگا اور (اگر) زرد (مواد خارج ہورہاہو) تو نصف دینار (صدقہ کرنا) لازم ہوگا۔

3692

3693 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنِى عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ الْمَكِّىِّ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْبَصْرِىِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ مِقْسَمًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ الْوَاطِئَ فِى الْعِرَاكِ بِصَدَقَةٍ دِينَارٍ وَإِنْ وَطِئَهَا بَعْدَ أَنْ تَطْهُرَ وَلَمْ تَغْتَسِلْ فَصَدَقَتُهُ نِصْفُ دِينَارٍ.
3693 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : (عورت کے ) حیض کے دوران صحبت کرنے والے شخص (کے لیے ) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دینار صدقہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور کوئی شخص عورت کے پاک ہوجانے کے بعد اور غسل کرنے سے پہلے عورت کے ساتھ صحبت کرلے ، تو اسے نصف دینار صدقہ کرنا ہوگا۔

3693

3694 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « اسْتَحْيُوا فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِى مِنَ الْحَقِّ لاَ يَحِلُّ مَأْتَاكَ النِّسَاءَ فِى حُشُوشِهِنَّ ».
3694 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) عنہما نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : تم حیاء کرتے رہو، بیشک اللہ تعالیٰ حق بات (بیان کرنے) سے حیاء نہیں کرتا خواتین کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنا جائز نہیں ہے۔

3694

3695 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنِ ابْنِ مَوْهَبٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ كَانَ لَهَا غُلاَمٌ وَجَارِيَةٌ فَأَرَادَتْ عِتْقَهُمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ابْدَئِى بِالْغُلاَمِ ».
3695 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے بارے میں منقول ہے : ان کا ایک غلام اور ایک کنیز تھے، سیدہ عائشہ نے انھیں آزاد کرنے کا ارادہ کیا تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا : پہلے غلام کو آزاد کرو۔

3695

3696 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ الأَعْرَجُ . وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْهَبٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ كَانَ لَهَا غُلاَمٌ وَجَارِيَةٌ زَوْجٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أُرِيدُ أَنْ أَعْتِقَهُمَا . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنْ أَعْتَقْتِيهِمَا فَابْدَئِى بِالرَّجُلِ قَبْلَ الْمَرْأَةِ ».
3696 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے بارے میں منقول ہے۔ ان کا ایک غلام اور ایک کنیز تھے سیدہ عائشہ (رض) نے عرض کی : یارسول اللہ میں انھیں آزاد کرنا چاہتی ہوں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر تم ان دونوں کو آزاد کرنا چاہتی ہو تو عورت سے پہلے مرد کو آزاد کرو۔

3696

3697 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِبَرِيرَةَ « إِنْ شِئْتِ أَنْ تَسْتَقِرِّى تَحْتَ هَذَا الْعَبْدِ وَإِنْ شِئْتِ فَارِقِيهِ » فَفَارَقَتْهُ.
3697 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ سے فرمایا : اگر تم اس غلام کی بیوی رہنا چاہتی ہو تو ٹھیک ہے اور اگر تم اس سے علیحدگی اختیار کرنا چاہتی ہو تو (تو بھی تمہاری مرضی ہے ) بریرہ نے اس سے علیحدگی اختیار کرلی۔

3697

3698 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ بِإِسْنَادِهِ قَالَ وَكَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ فَلَمَّا أَعْتَقَتْهَا قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنْ شِئْتِ أَنْ تَمْكُثِى تَحْتَ هَذَا الْعَبْدِ وَإِنْ شِئْتِ أَنْ تُفَارِقِيهِ ».
3698 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : وہ (بریرہ) ایک غلام کی بیوی تھی، جب سیدہ عائشہ (رض) نے اسے آزاد کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا اگر تم چاہو اس غلام کی بیوی رہو اور اگر چاہو تو اسے علیحدگی اختیار کرلو۔

3698

3699 - حَدَّثَنَا أَخُو زُبَيْرٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى وَأَبُو أُسَامَةَ قَالاَ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ نَحْوَهُ وَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اخْتَارِى إِنْ رَضِيتِ أَنْ تَكُونِى تَحْتَ هَذَا الْعَبْدِ وَإِنْ شِئْتِ فَارَقْتِيهِ ».
3699 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : اگر تم اس غلام کی بیوی رہنے پر راضی ہوتوا سے اختیار کرلو اگر تم چاہو تو اس سے علیحدگی اختیار کرلو۔

3699

3700 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَنْدَوَيْهِ حَبْشُونُ الْبُنْدَارُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ وَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَكَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا وَلَوْ كَانَ زَوْجُهَا حُرًّا مَا خَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
3700 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے (یعنی سیدہ بریرہ (رض) کو) اختیار دیا تھا، اس کا شوہر غلام تھا (سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں ) اگر اس کا شوہر آزاد شخص ہوتا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے اختیار نہ دیتے۔

3700

3701 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ وَالزُّهْرِىُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَتْ بَرِيرَةُ عِنْدَ عَبْدٍ فَأُعْتِقَتْ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمْرَهَا بِيَدِهَا.
3701 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ ایک غلام کی بیوی تھی ، جب اسے (سیدہ بریرہ (رض) کو) آزاد کیا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس (بریرہ (رض)) کی ذات کے بارے میں اسے اختیار دیا۔

3701

3702 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ مُجَاهِدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ صَاحِبُ أَبِى صَخْرَةَ وَغَيْرُهُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيُّوبَ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ مَمْلُوكًا لآلِ أَبِى أَحْمَدَ. لَفْظُ ابْنِ مُجَاهِدٍ.
3702 ۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ کا شوہر آل ابواحمد کا غلام تھا۔

3702

3703 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ حُرًّا يَوْمَ أُعْتِقَتْ.
3703 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : جب بریرہ کو آزاد کیا گیا تو اس وقت اس کا شوہر آزاد شخص تھا۔

3703

3704 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ خُرَّزَاذَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَصْبَغِ الْحَرَّانِىُّ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِبَرِيرَةَ « اذْهَبِى فَقَدْ عَتَقَ مَعَكِ بُضْعُكِ ».
3704 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ سے یہ فرمایا تم جاؤ، تمہارے ساتھ تمہاری شرمگاہ بھی آزاد ہوگئی ہے۔

3704

3705 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الطُّوسِىُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الزُّهْرِىُّ وَهِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ كِلاَهُمَا حَدَّثَنِى عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَتْ بَرِيرَةُ عِنْدَ عَبْدٍ فَعَتَقَتْ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمْرَهَا بِيَدِهَا.
3705 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ ایک غلام کی بیوی تھی وہ آزاد ہوگئی تو نبی کرم نے اس کی ذات کے بارے میں اسے اختیار دیا۔

3705

3706 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ وَرَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا.
3706 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ کا شوہر غلام تھا۔

3706

3707 - حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ أَبُو عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا .
3707 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ کا شوہر غلام تھا۔

3707

3708 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ وَخُيِّرَتْ - يَعْنِى بَرِيرَةَ - وَكَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا.
3708 ۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں : اسے (راوی کہتے ہیں ) یعنی سیدہ بریرہ (رض)) کو اختیار دیا گیا ، اس کا شوہر غلام تھا۔

3708

3709 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبَّادٍ أَخُو حَمْدُونَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ مَمْلُوكًا فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمَّا أُعْتِقَتِ « اخْتَارِى ».
3709 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بریرہ کا شوہر غلام تھا، جب اسے (بریرہ (رض)) کو آزاد کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس (سیدہ بریرہ) سے فرمایا تمہیں اختیار ہے۔

3709

3710 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْنِ بْنِ هِشَامِ بْنِ مَعْنٍ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ بْنُ مَاهَانَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مِقْسَمٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَيَّرَهَا وَكَانَ زَوْجُهَا مَمْلُوكًا.
3710 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے اختیار دیا تھا اس کا شوہر غلام تھا۔

3710

3711 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ.
3711 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : بریرہ کا شوہر غلام تھا۔ شیخ ابوبکر نیشاپوری فرماتے ہیں : یہ حدیث، غریب ہے۔

3711

3712 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ أَبِى الْعَلاَءِ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَازِنُ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ الأَبَّارُ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا.
3712 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں بریرہ کا شوہر غلام تھا۔

3712

3713 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِى عُبَيْدٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا.
3713 ۔ نافع ، سیدہ صفیہ بنت ابو عبید (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں بریرہ کا شوہر غلام تھا۔

3713

3714 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِىُّ عَنِ النَّضْرِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ بَرِيرَةَ قَضَى فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِثَلاَثٍ وَكَانَتْ عِنْدَ عَبْدٍ.
3714 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : بریرہ کے بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا تھا (اس کی عدت) تین (حیض ) ہوگی وہ ایک غلام کی بیوی تھی۔

3714

3715 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا.
3715 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : بریرہ کا شوہر غلام تھا۔

3715

3716 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَقَتَادَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا أَسْوَدَ لِبَنِى الْمُغِيرَةِ يَوْمَ أُعْتِقَتْ وَاللَّهِ لَكَأَنِّى بِهِ فِى طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَنَوَاحِيهَا وَإِنَّ دُمُوعَهُ لَتَنْحَدِرُ عَلَى لِحْيَتِهِ يَتْبَعُهَا يَتَرَضَّاهَا لِتَخْتَارَهُ فَلَمْ تَفْعَلْ.
3716 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : بریرہ کا شوہر ، بنومغیرہ کا سیاہ فام غلام تھا، جس دن بریرہ کو آزاد کیا گیا اللہ کی قسم مجھے آج بھی وہ منظر اچھی طرح یاد ہے ، کہ وہ مدینہ منورہ کے راستے اور گلیوں سے جارہا تھا، اس کے آنسواس کی داڑھی پر بہہ رہے تھے وہ بریرہ کو راضی کرنے کے لیے اس کے پیچھے جارہا تھا، تاکہ بریرہ اسے اختیار کرلے لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔

3716

3717 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا خُيِّرَتْ بَرِيرَةُ قَالَ رَأَيْتُ زَوْجَهَا يَتْبَعُهَا فِى أَزِقَّةِ الْمَدِينَةِ وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى لِحْيَتِهِ - قَالَ - فَكُلِّمَ الْعَبَّاسُ لِيُكَلِّمَ فِيهِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِبَرِيرَةَ « إِنَّهُ زَوْجُكِ ». قَالَتْ فَتَأْمُرُنِى بِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « إِنَّمَا أَنَا شَافِعٌ ». قَالَ فَخَيَّرَهَا فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا - قَالَ - وَكَانَ عَبْدًا لِبَلْمُغِيرَةِ يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ.
3717 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب بریرہ کو اختیار دیا گیا تو میں نے اس کے شوہر کو دیکھا وہ مدینہ منورہ کی گلیوں میں اسے کے پیچھے جارہا تھا اس کے آنسواس کی داڑھی پر بہہ رہے تھے حضرت ابن عباس (رض) سے کہا گیا آپ اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سفارش کریں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ سے فرمایا : یہ تمہارا شوہر ہے (تمہیں اس کے ساتھ رہنا چاہیے) بریرہ نے عرض کی : یارسول اللہ آپ مجھے حکم دے رہے ہیں ؟ نبی کریم سل نے فرمایا نہیں میں صرف سفارش کررہاہوں۔
راوی بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون کو اختیار دیاتو اس نے اپنی ذات کو اختیار کرلیا۔ راوی بیان کرتے ہیں : (اس کا شوہر) بنومغیرہ کا غلام تھا، اس کا نام ، مغیث ، تھا۔

3717

3718 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حُمْرَانَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ إِذْ خُيِّرَتْ كَانَ مَمْلُوكًا لِبَنِى الْمُغِيرَةِ لَكَأَنِّى أَنْظُرُ إِلَيْهِ فِى طُرُقِ الْمَدِينَةِ يَتْبَعُهَا يَتَرَضَّاهَا وَإِنَّ دُمُوعَهُ تَتَحَادَرُ عَلَى لِحْيَتِهِ وَهِىَ تَقُولُ لاَ حَاجَةَ لِى فِيكَ.
3718 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب بریرہ کو اختیار دیا گیا تو اس کا شوہر بنومغیرہ کا غلام تھا مجھے یہ بات اچھی طرح یاد ہے کہ وہ مدینہ منورہ کے راستوں میں بریرہ کو راضی کرنے کے لیے اس کے پیچھے پیچھے جارہا تھا، اس کے آنسو اس کی داڑھی پر بہہ رہے تھے لیکن بریرہ یہی کہہ رہی تھی مجھے تمہاری کوئی ضرورت نہیں ہے۔

3718

3719 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُوسَى بْنِ مُجَاهِدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ أَبُو عَمْرٍو الشَّهْرُزُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ هِشَامٍ ح وَأَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاكِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الشَّامِىُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِبَرِيرَةَ « إِنْ وَطِئَكِ فَلاَ خِيَارَ لَكِ ». وَقَالَ ابْنُ مُجَاهِدٍ « إِنْ قَرُبَكِ فَلاَ خِيَارَ لَكِ ».
3719 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ سے فرمایا تھا اگر اس نے تمہارے (آزاد ہونے کے بعد تمہارے) ساتھ صحبت کرلی تو تمہیں اختیار نہیں ہوگا۔
ابن مجاہد کی روایت میں یہ الفاظ ہیں : اگر اس نے تمہارے ساتھ قربت کرلی تو تمہیں اختیار نہیں ہوگا۔

3719

3720 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عِدَّةَ بَرِيرَةَ حِينَ فَارَقَهَا زَوْجُهَا عِدَّةَ الْمُطَلَّقَةِ.
3720 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : جب بریرہ نے اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی عدت طلاق یافتہ عورت کی عدت (جتنی یعنی تین حیض) مقرر کی۔

3720

3721 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَائِشَةَ اشْتَرَتْ بَرِيرَةَ فَأَعْتَقَتْهَا وَاشْتَرَطَتِ الْوَلاَءَ فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ أَنَّ الْوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ وَخَيَّرَهَا فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا وَجَعَلَ عَلَيْهَا عِدَّةَ الْحُرَّةِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ جَوَّدَ حَبَّانُ فِى قَوْلِهِ عِدَّةَ الْحُرَّةِ لأَنَّ عَفَّانَ بْنَ مُسْلِمٍ وَعَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ رَوَيَاهُ فَقَالاَ وَأَمَرَهَا أَنْ تَعْتَدَّ وَلَمْ يَذْكُرَا عِدَّةَ الْحُرَّةِ.
3721 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نے بریرہ کو خرید کرا سے آزاد کردیا اور اس کی ولاء کی شرط رکھی ، تو نبی کریم نے یہ فیصلہ دیا ولاء کا حق آزاد کرنے والے کو حاصل ہوتا ہے نبی کریم نے بریرہ کو اختیار دیا، تو اس نے اپنی ذات کو اختیار کرلیا، نبی کریم نے ان میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی اور بریرہ (کی عدت) آزاد عورت کی عدت (جتنی ) مقرر کی۔
بعض راویوں نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے عدت گزارنے کی ہدایت کی ۔ ان راویوں نے ، ، آزاد عورت کی عدت، ، کے الفاظ نقل نہیں کیے ہیں۔

3721

3722 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبِيْدَةَ فِى هَذِهِ الآيَةِ (وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِنْ أَهْلِهَا) قَالَ جَاءَ رَجُلٌ وَامْرَأَةٌ إِلَى عَلِىٍّ رضى الله عنه وَمَعَ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَأَمَرَهُمْ فَبَعَثُوا حَكَمًا مِنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِنْ أَهْلِهَا وَقَالَ لِلْحَكَمَيْنِ هَلْ تَدْرِيَانِ مَا عَلَيْكُمَا إِنَّ عَلَيْكُمَا إِنْ رَأَيْتُمَا أَنْ تُفَرِّقَا أَنْ تُفَرِّقَا فَقَالَتِ الْمَرْأَةُ رَضِيتُ بِكِتَابِ اللَّهِ بِمَا عَلَىَّ فِيهِ وَلِى. وَقَالَ الرَّجُلُ أَمَّا الْفُرْقَةُ فَلاَ. فَقَالَ عَلِىٌّ رضى الله عنه كَذَبْتَ وَاللَّهِ حَتَّى تُقِرَّ بِمِثْلِ الَّذِى أَقَرَّتْ بِهِ.
3722: عبیدہ اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں :'' اور اگر تمہیں آپس میں ناچا کی کا اندیشہ ہو تو ایک ثالث مرد کے گھر والوں میں سے اور ایک ثالث عورت کے گھروالوں میں سے بھیجو۔
(عبیدہ بیان کرتے ہیں : ) ایک شخص اور ایک عورت حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے ان میں سے ہر ایک کے ساتھ کچھ لوگ تھے حضرت علی (رض) نے انھیں ہدایت کی کہ وہ مرد کے گھر والوں میں سے ایک ثالث عورت کے گھروالوں میں سے ایک ثالث مقرر کریں ۔ حضرت علی (رض) نے دونوں ثالثوں سے فرمایا کیا تم لوگ جانتے ہو تم پر کیا بات لازم ہے ؟ تم پر لازم ہے کہ اگر تم سمجھو کہ ان دونوں میں علیحدگی ہوجانی چاہیے ، تو تم ان میں علیحدگی کروادو۔ تو وہ عورت بولی : مجھ پر جو ادائیگی لازم ہے اور مجھے جو حق ملنا ہے میں اس کے حوالے سے اللہ کی کتاب کے فیصلے سے راضی ہوں (یعنی اسے قبول کرنے کے لیے تیارہوں) وہ مرد بولا میں علیحدگی کو تسلیم نہیں کروں گا، تو حضڑت علی (رض) نے فرمایا تم نے غلط کہا ہے اللہ کی قسم ! تمہیں بھی وہی اعتراف کرنا ہوگا جو اس عورت نے کیا ہے۔

3722

3723 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ أَخْبَرَنِى ابْنُ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيْدَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ وَامْرَأَتُهُ إِلَى عَلِىٍّ رضى الله عنه مَعَ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَلَمَّا بَعَثَ الْحَكَمَيْنِ قَالَ رُوَيْدَكُمَا حَتَّى أُعْلِمَكُمَا مَاذَا عَلَيْكُمَا هَلْ تَدْرِيَانِ مَاذَا عَلَيْكُمَا عَلَيْكُمَا إِنْ رَأَيْتُمَا أَنْ تَجْمَعَا جَمَعْتُمَا وَإِنْ رَأَيْتُمَا أَنْ تُفَرِّقَا فَرَّقْتُمَا ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى الْمَرْأَةِ فَقَالَ أَقَدْ رَضِيتِ بِمَا حَكَمَا قَالَتْ نَعَمْ قَدْ رَضِيتُ بِكِتَابِ اللَّهِ عَلَىَّ وَلِى. ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى الرَّجُلِ فَقَالَ قَدْ رَضِيتَ بِمَا حَكَمَا فَقَالَ لاَ وَلَكِنْ أَرْضَى أَنْ يَجْمَعَا وَلاَ أَرْضَى أَنْ يُفَرِّقَا. فَقَالَ لَهُ عَلِىٌّ كَذَبْتَ وَاللَّهِ لاَ تَبْرَحُ حَتَّى تَرْضَى بِمِثْلِ الَّذِى رَضِيَتْ بِهِ.
3723 ۔ عبیدہ بیان کرتے ہیں : ایک شخص اور ایک عورت حضرت علی (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے ان کے ساتھ کچھ لوگ بھی تھے ، جب حضرت علی (رض) نے دولوگوں کو ثالث مقرر کیا تو فرمایا : ابھی ٹھہرو میں تمہیں یہ بتادوں کہ تم پر لازم کیا ہے ، کیا تم یہ بات جانتے ہو کہ تم پر کیا بات لازم ہے تم پر یہ لازم ہے کہ اگر تم دونوں یہ مناسب سمجھو کہ یہ دونوں میاں بیوی اکٹھے رہیں تو تم ان کے اکٹھے رہنے کا فیصلہ دو، اگر تم یہ مناسب سمجھو کہ ان دونوں میں علیحدگی کروادی جائے تو تم ان میں علیحدگی کروا دینا، پھر حضرت علی (رض) عورت کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : یہ دونوں جو فیصلہ کریں گے تم اس پر راضی ہوگی ؟ اس عورت نے جواب دیا جی ہاں مجھ پر جو عائد ہوتا ہے اور مجھے جو ملے گا میں اس کے بارے میں اللہ کی کتاب کے فیصلے پر راضی ہوں، پھر حضرت علی (رض) مرد کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا یہ دونوں ثالث جو فیصلہ کریں گے تم اس پر راضی ہو گے ؟ اس نے جواب دیا نہیں، اگر یہ دونوں اکٹھے رکھنے کا فیصلہ کریں گے تو میں راضی ہوں، اور اگر یہ علیحدگی کا فیصلہ کریں گے تو میں راضی نہیں ہوں گا، تو حضرت علی (رض) نے اس سے فرمایا تم نے غلط کہا ہے اللہ کی قسم تمہیں بھی اسی طرح راضی ہوناپڑے گا جس طرح یہ عورت اس پر راضی ہے۔

3723

3724 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى مَسَرَّةَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى أَيُّوبَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ مِنْهَا عَنْ ظَهْرِ غِنًى وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ ». قَالَ وَمَنْ أَعَوُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « امْرَأَتَكَ تَقُولُ أَطْعِمْنِى وَإِلاَّ فَارِقْنِى خَادِمَكَ يَقُولُ أَطْعِمْنِى وَاسْتَعْمِلْنِى وَلَدَكَ يَقُولُ إِلَى مَنْ تَتْرُكُنِى ».
3724 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : سب سے بہترین صدقہ وہ ہے جو خوشحالی کے عالم میں دیا جائے (یعنی صدقہ دینے کے بعد آدمی خود تنگ دست نہ ہو) اور اوپروالاہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے ) تم اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہوئے) اس سے آغاز کرو جو تمہارے زیرکفالت ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں : میں نے عرض کی یارسول اللہ ! میرے زیرکفالت کون ہے ؟ نبی کریم نے ارشاد فرمایا تمہاری بیوی جو یہ کہے گی تم مجھے کھانے کے لیے دو، ورنہ مجھ سے علیحدگی اختیار کرلو، تمہا اغلام جو یہ کہے گا پہلے مجھے کھانے کے لیے دو پھر مجھ سے کام لینا، اور تمہاری اولاد جو یہ کہے گی تم مجھے کس کے آسرے پر چھوڑ کر جا رہے ہو۔

3724

3725 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرِ بْنِ مَطَرٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمَرْأَةُ تَقُولُ لِزَوْجِهَا أَطْعِمْنِى أَوْ طَلِّقْنِى وَيَقُولُ عَبْدُهُ أَطْعِمْنِى وَاسْتَعْمِلْنِى وَيَقُولُ وَلَدُهُ إِلَى مَنْ تَكِلُنَا ».
3725 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : عورت اپنے شوہر سے یہ کہے گی : تم مجھے کھانے کے لیے دو، ورنہ مجھے طلاق دے دو، آدمی کا غلام یہ کہے گا :، پہلے تم مجھے کھانے کے لیے دو پھر مجھ سے کام لینا، اور اولاد یہ کہے گی تم مجھے کس کے آسرے پر چھوڑ رہے ہو ؟

3725

3726 - قَالَ وَأَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ قَالَ فِى الرَّجُلِ يَعْجِزُ عَنْ نَفَقَةِ امْرَأَتِهِ قَالَ إِنْ عَجَزَ فُرِّقَ بَيْنَهُمَا .
3726 ۔ سعید بن مسیب ایسے شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جو اپنی بیوی کا خرچ ادا کرنے کے قابل نہ رہے وہ فرماتے ہیں : اگر وہ شخص خڑچ ادا کرنے کے قابل نہ رہے تو ان میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی جائے گی۔

3726

3727 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاكِ وَعَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ عَلِىٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَاوَرْدِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ فِى الرَّجُلِ لاَ يَجِدُ مَا يُنْفِقُ عَلَى امْرَأَتِهِ قَالَ يُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا.
3727 ۔ سعید بن مسیب ایسے شخص جو اپنی بیوی کا خرچ ادا کرنے کے قابل نہ رہے اس کے بارے میں فرماتے ہیں : ان میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی جائے گی۔

3727

3728 - وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ وَعَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ عَلِىٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِهِ.
3728 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند منقول ہے۔

3728

3729 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بُهْلُولٍ قَالَ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دَوُادَ يُزَوِّجُ الرَّجُلُ كَرِيمَتَهُ مِنْ ذِى الدِّينِ إِذَا لَمْ يَكُنْ فِى الْحَسَبِ مِثْلُهُ فَقَالَ حَدَّثَنِى مِسْعَرٌ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لأَمْنَعَنَّ فُرُوجَ ذَوَاتِ الأَحْسَابِ إِلاَّ مِنَ الأَكْفَاءِ.
3729 ۔ اسحاق بن بہلول فرماتے ہیں : عبداللہ بن داؤد سے کہا گیا : اگر آدمی کو اپنی زیر پرورش لڑکی کے لیے ہم پلہ خاندان کا رشتہ نہیں ملتا تو کیا وہ اس کی شادی (کم تر خاندان) کے دین دار شخص سے کروادے ؟ تو انھوں نے جواب دیا حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : میں اچھے خاندانوں کی خواتین کی صرف ہم پہلہ خاندان میں شادی کی اجازت دوں گا۔

3729

3730 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِى الرُّطَيْلِ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُوسَى عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اخْتَارُوا لِنُطَفِكُمُ الْمَوَاضِعَ الصَّالِحَةَ ».
3730 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) روایت کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اپنے نطفے کے لیے صالح مقامات (یعنی نیک بیویاں) اختیار کرو۔

3730

3731 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ مَاهَانَ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ بْنُ يَعْلَى عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْكِحُوا إِلَى الأَكْفَاءِ وَأَنْكِحُوهُمْ وَاخْتَارُوا لِنُطَفِكُمْ وَإِيَّاكُمْ وَالزَّنْجَ فَإِنَّهُ خَلْقٌ مُشَوَّهٌ ». تَابَعَهُ الْحَارِثُ بْنُ عِمْرَانَ .
3731 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) روایت کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کفو میں نکاح کرو اور ان کا نکاح کرواؤ، اپنے نطفے کے لیے (صالح بیویاں) اختیار کرو، اور حبشیوں سے اجتناب کرو، کیونکہ ان کی ظاہری ئیبت اچھی نہیں ہوتی۔

3731

3732 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عِمْرَانَ الْجَعْفَرِىُّ . وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عِمْرَانَ الْجَعْفَرِىُّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تَخَيَّرُوا لِنُطَفِكُمْ لاَ تَضَعُوهَا إِلاَّ فِى الأَكْفَاءِ ». وَقَالَ الأَشَجُّ « تَخَيَّرُوا لِنُطَفِكُمْ وَأَنْكِحُوا الأَكْفَاءَ وَأَنْكِحُوا إِلَيْهِمْ ».
3732 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) روایت کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اپنے نطفے کے لیے بہترین (یعنی نیک بیویاں) اختیار کرو اور اسے صرف کفو میں رکھو۔
اشج نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : اپنے نطفے کے لیے بہترین (یعنی نیک بیویاں) اختیار کرو اور کفو میں نکاح کرو، اور ان (کفو والوں) کے ساتھ نکاح کرواؤ۔

3732

3733 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْغَزِّىُّ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الْكُفْؤُ فِى الْحَسَبِ وَالدِّينِ.
3733 ۔ سفیان کہتے ہیں : حسب اور دین میں کفو کا اعتبار کیا جائے گا۔

3733

3734 حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْبُهْلُولِ قَالَ قُلْتُ لِسُفْيَانَ يُزَوِّجُ الرَّجُلُ كَرِيمَتَهُ مِنْ ذِى الدِّينِ إِذَا لَمْ يَكُنِ الْمَنْصِبُ مِثْلَهُ فَقَالَ نَعَمْ.
3734 ۔ اسحاق بن بہلوال بیان کرتے ہیں : میں نے سفیان سے کہا : اگر منصب کے اعتبار سے کوئی شخص لڑکی کا ہم پلہ نہ ہو تو کیا کوئی شخص کسی دیندار (کمترمالی، یاخاندانی حیثیت کے مالک) شخص کے ساتھ اپنی (بہن یابیٹی) کی شادی کرسکتا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔

3734

3735 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ سَأَلْتُ وَكِيعًا عَنِ الْكُفْؤِ قَالَ حَدَّثَنِى الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى قَالَ الْكُفْؤُ فِى الدِّينِ وَالْمَنْصِبِ. قَالَ وَكِيعٌ سَمِعْتُ أَبَا حَنِيفَةَ يَقُولُ الْكُفْؤُ فِى الدِّينِ وَالْمَنْصِبِ وَالْمَالِ .
3725 ۔ شیخ ابن ابی لیلی فرماتے ہیں : دین اور منصب میں کفو کا اعتبار کیا جائے گا۔ وکیع بیان کرتے ہیں : میں نے امام ابوحنیفہ (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے دین منصب اور مال میں کفو کا اعتبار کیا جائے گا۔

3735

3736 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « زَوَّجْتُ الْمِقْدَادَ وَزَيْدًا لِيَكُونَ أَشْرَفُكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَحْسَنَكُمْ خُلُقًا ».
3736 ۔ شعبی روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں نے مقداد اور زید (کے ساتھ تمہاری خواتین کی ) شادی کروائی ہے ، کیونکہ اللہ کی بارگاہ میں تم میں زیادہ معزز وہ ہو جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں۔

3736

3737 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ النَّحَّاسُ حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِىُّ وَابْنِ سَمْعَانَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَبَا هِنْدٍ مَوْلَى بَنِى بَيَاضَةَ كَانَ حَجَّامًا فَحَجَمَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى مَنْ صَوَّرَ اللَّهُ الإِيمَانَ فِى قَلْبِهِ فَلْيَنْظُرْ إِلَى أَبِى هِنْدٍ ». وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْكِحُوهُ وَأَنْكِحُوا إِلَيْهِ ».
3737 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بنوبیاضہ کا غلام ابوہند پچھنے لگانے کا کام کرتا تھا، اس نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پچھنے لگائے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ، جو شخص کسی ایسے فرد کو دیکھناچاہتاہو جس کے دل میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کو نقش کردیا ہے وہ ابوہند کو دیکھ لے۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی ارشاد فرمایا : اس کے ساتھ (اپنی رشتہ دارخاتون) کا نکاح کرو، اور اس سے رشتہ قائم کرو۔

3737

3738 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ أَبَا هِنْدٍ حَجَمَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْيَافُوخِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا بَنِى بَيَاضَةَ أَنْكِحُوا أَبَا هِنْدٍ وَأَنْكِحُوا إِلَيْهِ »
3738 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ابوہند نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سر مبارک میں پچھنے لگائے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے بنوبیاضہ، ابوہند کی شادی کروادو اور (اپنی کسی لڑکی کے ساتھ) اس کی شادی کردو۔

3738

3739 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى الطَّيِّبِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى مَنْ نَوَّرَ الإِيمَانُ قَلْبَهُ فَلْيَنْظُرْ إِلَى أَبِى هِنْدٍ ». وَقَالَ « أَنْكِحُوهُ وَأَنْكِحُوا إِلَيْهِ » وَكَانَ حَجَّامًا.
3739 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں : جو شخص ایسے فرد کو دیکھناچاہتاہو جس کے دل کو اللہ نے ایمان سے منور کردیا ہو وہ ابوہند کو دیکھ لے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی شادی کروا دو اور (اپنی کسی لڑکی کا) اس کے ساتھ رشتہ کردو۔
راوی بیان کرتے ہیں : وہ شخص پچھنے لگانے کا کام کرتا تھا۔

3739

3740 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ جَابِرٍ الرَّمْلِىُّ بِالرَّمْلَةِ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ أَبِى السَّرِىِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ الأَسَدِىُّ عَنِ الْكُمَيْتِ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنِى مَذْكُورٌ مَوْلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ خَطَبَنِى عِدَّةٌ مِنْ قُرَيْشٍ فَأَرْسَلْتُ أُخْتِى حَمْنَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسْتَشِيرُهُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيْنَ هِىَ مِمَّنْ يُعَلِّمُهَا كِتَابَ رَبِّهَا وَسُنَّةَ نَبِيِّهَا » قَالَتْ وَمَنْ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ ».فَغَضِبَتْ حَمْنَةُ غَضَبًا شَدِيدًا وَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُزَوِّجُ ابْنَةَ عَمِّكَ مَوْلاَكَ قَالَتْ وَجَاءَتْنِى فَأَخْبَرَتْنِى فَغَضِبْتُ أَشَدَّ مِنْ غَضَبِهَا وَقُلْتُ أَشَدَّ مِنْ قَوْلِهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ( وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَ مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ) فَأَرْسَلْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- زَوِّجْنِى مَنْ شِئْتَ فَزَوَّجَنِى زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ فَأَخَذْتُهُ بِلِسَانِى فَشَكَانِى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « أَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللَّهَ ». وَذَكَرَ بَاقِىَ الْحَدِيثِ .
3740 ۔ سیدہ زینب بنت جحش (رض) بیان کرتی ہیں : قریش سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے مجھے نکاح پیغام بھیجا تو میں نے اپنی بہن حمنہ بنت جحش (رض) کو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بھیجا تاکہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں مشورہ لوں، تو نبی کریم نے اس سے فرمایا : وہ اس شخص کے ساتھ شادی کیوں نہیں کرتی، جس نے اسے اس کے پروردگار کی کتاب اور اس کے نبی کی سنت کی تعلیم دی ہے ، حمنہ نے دریافت کیا یارسول اللہ ! وہ کون شخص ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زید بن حارثہ، تو حمنہ کو غصہ آگیا، اس نے عرض کی : یارسول اللہ کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے چچازاد کی شادی اپنے (آزاد شدہ، سابقہ) غلام کے ساتھ کریں گے ؟
سیدہ زینب (رض) بیان کرتی ہیں : حمنہ میرے پاس آئی اور مجھے اس بارے میں بتایا تو مجھے اس سے زیادہ غصہ آیا اور میں نے اس سے زیادہ سخت الفاظ استعمال کیے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی :'' کسی بھی مومن مرد یا عورت کو (اس بارے میں اختیار نہیں ہے) کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی معاملے میں فیصلہ دیں تو انھیں اپنے اس معاملے میں (اس فیصلے سے مختلف کام کرنے) کا اختیار ہو۔
سیدہ زینب (رض) بیان کرتی ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پیغام بھیجا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جس کے ساتھ چاہیں میری شادی کروادیں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زید بن حارثہ (رض) کے ساتھ میری شادی کروادی میں نے ان کے ساتھ تیز مزاجی کا مظاہرہ کیا تو انھوں نے میری شکایت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اپنی بیوی کو اپنے ساتھ رکھو (یعنی اسے طلاق دینے کانہ سوچو) اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔
اس کے بعد انھوں نے باقی حدیث ذکر کی ہے۔

3740

3741 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَتِيقُ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى الْحَسَنِ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِى سُفْيَانَ الْجُمَحِىِّ عَنْ أُمِّهِ قَالَتْ رَأَيْتُ أُخْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ تَحْتَ بِلاَلٍ.
3741 ۔ حنظلہ بن ابوسفیان اپنی والدہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کی بہن حضرت بلال (رض) کی اہلیہ تھی۔

3741

3742 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ أَبِى مُطِيعٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَسَبُ الْمَالُ وَالْكَرَمُ التَّقْوَى ».
3742 ۔ حضرت سمرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حسب مال ہے، اور کرم تقوی ہے۔

3742

3743 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَعْدِىُّ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَسَبُ الْمَالُ وَالْكَرَمُ التَّقْوَى ».
3743 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، حسب مال ہے ، اور کرم تقوی ہے۔

3743

3744 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنِ الْمُثَنَّى بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَهَذِهِ الآيَةُ مُشْتَرَكَةٌ قَالَ « أَىُّ آيَةٍ ». قَالَ قُلْتُ (وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ) الْمُطَلَّقَةُ وَالْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا قَالَ « نَعَمْ ».
3744 ۔ حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے عرض کی یارسول اللہ کیا اس آیت کا حکم طلاق یافتہ عورت اور بیوہ عورت کے لیے مشترک طور پر ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کون سی آیت میں ؟ میں نے کہا (یہ آیت) ۔ اور حاملہ عورتوں کی عدت کا اختتام ان کے ہاں بچے کی پیدائش پر ہوگا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جی ہاں۔

3744

3745 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا الْمُثَنَّى بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ (وَأُولاَتُ الأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ) أَمُبْهَمَةٌ هِىَ لِلْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا أَوْ لِلْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا قَالَ « هِىَ لِلْمُطَلَّقَةِ ثَلاَثًا وَلِلْمُتَوَفَّى عَنْهَا ».
3745 ۔ حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں : انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس آیت کے بارے میں دریافت کیا : اور حاملہ عورتوں کی عدت کا اختتام ان کے ہاں بچے کی پیدائش پر ہوگا۔ یہ مبہم ہے کہ یہ تین طلاق یافتہ عورت کے لیے ہے ؟ یابیوہ کے لیے ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ تین طلاق یافتہ عورت اور بیوہ دونوں کے لیے ہے۔

3745

3746 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ حَدَّثَنِى سَعِيدُ بْنُ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لأَرْبَعٍ لِمَالِهَا وَحَسَبِهَا وَدِينِهَا وَجَمَالِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ ».
3746 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : عورت کے ساتھ چار وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے ، اس کا مال ، اس کا نسب اس کی دینداری اور اس کی خوبصورتی ، تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں ، تم دیندار عورت (کو ترجیح دے کر) کامیابی حاصل کرو۔

3746

3747 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُطَرِّفِ بْنُ أَبِى الْوَزِيرِ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَعِيدٍ النَّسَائِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى ثَلاَثِ خِصَالٍ عَلَى مَالِهَا وَجَمَالِهَا وَدِينِهَا فَعَلَيْكَ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ ».
3747 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عورت کے ساتھ تین وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کا مال اس کی خوبصورتی اور اس کا دین تو تم دیندار عورت کو ترجیح دو تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔

3747

3748 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِىُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنِى الْعَلاَءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « كَرَمُ الْمَرْءِ دِينُهُ وَمُرُوءَتُهُ عَقْلُهُ وَحَسَبُهُ خُلُقُهُ ».
3748 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : آدمی کی عزت اس کا دین ہے ، اس کی بزرگی اس کی عقل ہے اور اس کی خوبی اس کا اخلاق ہے۔

3748

3749 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَحْسَابُ أَهْلِ الدُّنْيَا هَذَا الْمَالُ ».
3749 ۔ عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : اہل دنیا کے نزدیک فضیلت کا معیار مال ہوتا ہے۔

3749

3750 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى السَّفَرِ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِىَّ يَقُولُ سَمِعْتُ زِيَادَ بْنَ حُدَيْرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ حَسَبُ الْمَرْءِ دِينُهُ وَمُرُوءَتُهُ خُلُقُهُ وَأَصْلُهُ عَقْلُهُ.
3750 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : آدمی کی فضیلت اس کا دین اس کی مروت اور اس کا اخلاق اور اس کی اصل (خوبی) اس کی عقل ہے۔

3750

3751 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَيْفَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ حَسَّانَ بْنِ فَائِدٍ الْعَبْسِىِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ إِنَّ الشَّجَاعَةَ وَالْجُبْنَ غَرَائِزُ فِى الرِّجَالِ وَالْكَرَمَ وَالْحَسَبَ فَكَرَمُ الرَّجُلِ دِينُهُ وَحَسَبُهُ خُلُقُهُ وَإِنْ كَانَ فَارِسِيًّا أَوْ نَبَطِيًّا.
3751 ۔ حضرت عمر (رض) یہ فرماتے ہیں : بہادری ، اور بزدلی مردوں میں سمائی ہوتی ہے ، جبکہ کرم اور حسب (کی بھی یہی صورت ہے) آدمی کا کرم اس کا دین ہے ، اور آدمی کا حسب اس کا اخلاق ہے خواہ وہ کوئی ایرانی شخص ہو یا شامی ہو۔

3751

3752 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمْدُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْفَرْغَانِىُّ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنِ الْمُثَنَّى بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنَّ ابْنِى هَذَا كَانَ بَطْنِى لَهُ وِعَاءً وَحَجْرِى لَهُ حِوَاءً وَثَدْيِى لَهُ سِقَاءً وَإِنَّ أَبَاهُ يُرِيدُ أَنْ يَنْزِعَهُ مِنِّى قَالَ « لاَ أَنْتِ أَحَقُّ بِهِ مَا لَمْ تَزَوَّجِى ».
3752 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بولی : یہ میرا بیٹا ہے میرا پیٹ اس کے لیے برتن تھا، میری گود اس کے لیے پناہ گاہ تھی میری چھاتی اس کے لیے سیرابی کا ذریعہ تھی، اور اب اس کا باپ اسے مجھ سے جدا کرنا چاہتا ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ، ایسا نہیں ہوسکتا تم (اس کی پرورش) کی زیادہ حق دار ہو، جب تک تم (دوسری شادی) نہیں کرلیتی۔

3752

3753 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ أَبِى الْعَوَّامِ عَنِ الْمُثَنَّى بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ امْرَأَةً خَاصَمَتْ زَوْجَهَا فِى وَلَدِهَا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « الْمَرْأَةُ أَحَقُّ بِوَلَدِهَا مَا لَمْ تَزَوَّجْ ».
3753 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک خاتون کا اپنے بچے کے بارے میں اپنے (سابقہ ) شوہر سے جھگڑا ہوگیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عورت اپنی اولاد (کی پرورش کرنے) کی زیادہ حق دار ہوتی ہے جب تک وہ (دوسری) شادی نہ کرے۔

3753

3754 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنِى يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِابْنٍ لَهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَطْنِى كَانَ لَهُ وِعَاءً وَثَدْيِى كَانَ لَهُ سِقَاءً وَحَجْرِى كَانَ لَهُ حِوَاءً وَإِنَّ أَبَاهُ يُرِيدُ أَنْ يَنْتَزِعَهُ مِنِّى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْتِ أَحَقُّ بِهِ مَا لَمْ تَتَزَوَّجِى ».
3754 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی : یارسول اللہ ، میرا پیٹ اس کے لیے برتن تھا میری چھاتی اس کے لیے سیرابی کا ذریعہ تھا، اور میری گود اس کے لیے پناہ گاہ تھی ، اب اس کا باپ اسے مجھ سے الگ کرنا چاہتا ہے ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا تم اس (کی پرورش) کی زیادہ حق دار ہو، جب تک تم (دوسری) شادی نہیں کرلیتی۔

3754

3755 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْفَزَارِىُّ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ قَالَ يُؤَجَّلُ الْعِنِّينُ سَنَةً.
3755 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : عنین، شخص کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔

3755

3756 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ مِثْلَهُ سَوَاءً.
3756 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3756

3757 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ فِى الَّذِى لاَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَأْتِىَ امْرَأَتَهُ قَالَ يُؤَجَّلُ سَنَةً.
3757 ۔ سعید بن مسیب ایسے شخص کے بارے میں جو اپنی بیوی کے ساتھ صحبت نہ کرسکتا ہو یہ فرماتے ہیں : اسے ایک سال تک کی مہلت دی جائے گی۔

3757

3758 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى وَحُصَيْنَ بْنَ قَبِيصَةَ يُحَدِّثَانِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يُؤَجَّلُ سَنَةً فَإِنْ أَتَاهَا وَإِلاَّ فُرِّقَ بَيْنَهُمَا
3758 ۔ حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : ایسے شخص کو ایک سال تک مہلت دی جائے گی، اگر وہ صحبت کرنے پر قادر ہوجائے تو ٹھیک ہے ورنہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کروادی جائے گی۔

3758

3759 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ قَالَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ أَبِى النُّعْمَانِ قَالَ أَتَيْنَا الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ فِى الْعِنِّينِ فَقَالَ يُؤَجَّلُ سَنَةً.
3759 ۔ ابونعمان بیان کرتے ہیں : ہم عنین شخص کے بارے میں دریافت کرنے کے لیے حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے فرمایا اسے ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔

3759

3760 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الرُّكَيْنِ عَنْ أَبِى طَلْقٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ الْعِنِّينُ يُؤَجَّلُ سَنَةً .
3760 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) فرماتے ہیں : عنین شخص کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔

3760

3761 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنِ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ نُعَيْمٍ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَجَّلَهُ سَنَةً مِنْ يَوْمَ رَافَعَتْهُ. قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَكَذَلِكَ قَالَ سُفْيَانُ وَمَالِكٌ مِنْ يَوْمِ تُرَافِعُهُ.
3761 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) فرماتے ہیں : عنین شخص کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی اور یہ اس دن کے حساب سے ہوگی جب عورت نے مقدمہ دائر کیا تھا۔
عبدالرحمن فرماتے ہیں : سفیان ثوری اور امام مالک نے یہی فتوی دیا ہے (اس مہلت کا حساب اس دن سے شروع ہوگا جس دن) عورت نے مقدمہ دائر کیا تھا۔

3761

3762 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ قَالَ إِذَا أُجِيفَ الْبَابُ وَأُرْخِيَتِ السُّتُورُ فَقَدْ وَجَبَ الْمَهْرُ.
3762 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : جب دروازہ بند کردیا جائے اور پردہ گرادیا جائے تو مہر کی ادائیگی لازم ہوجاتی ہے۔

3762

3763 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ إِذَا أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَى سِتْرًا أَوْ رَأَى عَوْرَةً فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الصَّدَاقُ .
3763 ۔ حضر علی (رض) فرماتے ہیں : جب مرد دروازہ بند کردے اور پردہ گرادے یا عورت کے ستر کو دیکھ لے تو اس پر مہر کی ادائیگی لازم ہوجائے گی۔

3763

3764 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ قَالَ مَنْ أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَى سِتْرًا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ.قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ أَخْبَرَنِى أَشْعَثُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُمَرَ وَعَلِىٍّ رضى الله عنهما مِثْلَهُ.وَأَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِثْلَهُ.
3764 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : جب مرد دروازہ بند کردے اور پردہ گرادے یا عورت کے ستر کو دیکھ لے تو اس پر مہر کی ادائیگی لازم ہوجاتی ہے ۔
حضرت عمر (رض) اور حضرت علی (رض) کے بارے میں اسی کی مانند منقول ہے۔ حضرت ابن عمر (رض) کے بارے میں اسی کی مانند منقول ہے۔

3764

3725 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِذَا أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَى سِتْرًا فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الصَّدَاقُ وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ وَلَهَا الْمِيرَاثُ .
3765 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں : جب مرد دروازہ بند کردے اور پردہ گرادے یا عورت کے ستر کو دیکھ لے تو اس پر مہر کی ادائیگی لازم ہوجاتی ہے اور عورت پر عدت گزارنا لازم ہوتا ہے اور اسے وراثت میں حصہ ملتا ہے۔

3765

3766 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ كَشَفَ خِمَارَ امْرَأَةٍ وَنَظَرَ إِلَيْهَا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ دَخَلَ بِهَا أَوْ لَمْ يَدْخُلْ ».
3766 ۔ محمد بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص عورت کی چادر ہٹا کر اسے دیکھ لے اس پر مہر کی ادائیگی لازم ہوجاتی ہے ، خواہ اس نے عورت کے ساتھ صحبت کی ہو یا صحبت نہ کی ہو۔

3766

3767 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ تَزَوَّجَ الْحَارِثُ بْنُ الْحَكَمِ امْرَأَةً وَأَغْلَقَ عَلَيْهَا الْبَابَ ثُمَّ خَرَجَ فَطَلَّقَهَا وَقَالَ لَمْ أَطَأْهَا. وَقَالَتِ الْمَرْأَةُ قَدْ وَطِئَنِى . فَاخْتَصَمُوا إِلَى مَرْوَانَ فَدَعَا زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ فَقَالَ كَيْفَ تَرَى فَإِنَّ الْحَارِثَ عِنْدَنَا مُصَدَّقٌ. قَالَ زَيْدٌ أَكُنْتَ رَاجِمَهَا لَوْ حَبَلَتْ قَالَ لاَ. قَالَ فَكَذَلِكَ تُصَدَّقُ الْمَرْأَةُ فِى مِثْلِ هَذَا.
3767 ۔ سلیمان بن یسار بیان کرتے ہیں : حارث بن حکم نے ایک عورت کے ساتھ شادی کرلی ، انھوں نے دروازہ بند کرلیا پھر وہ کمرے سے باہر نکلے اور اس عورت کو طلاق دے دی، انھوں نے یہ بیان دیا، میں نے اس عورت کے ساتھ صحبت نہیں کی، اس عورت کا یہ کہنا تھا، انھوں نے میرے ساتھ صحبت کی ہے ، وہ لوگ مقدمہ لے کر مروان کے پاس گئے مروان نے حضرت زید بن ثابت (رض) کو بلایا اور دریافت کیا آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے ؟ ہمارے نزدیک تو حارث کی تصدیق کی جانی چاہیے، حضرت زید (رض) نے دریافت کیا، اگر یہ عورت حاملہ ہوجاتی ہے تو کیا تم اسے سنگسار کردو گے ؟ مروان نے جواب دیا جی نہیں، حضرت زید (رض) نے فرمایا اس طرح کی صورت حال میں عورت کی بات کی تصدیق کی جائے گی۔

3767

3768 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ كَانَ لاَ يَرَى بَأْسًا إِذَا بَتَّ طَلاَقَ امْرَأَتِهِ أَنْ يَتَزَوَّجَ خَامِسَةً حَامِلاً كَانَتِ امْرَأَتُهُ أَوْ غَيْرَ حَامِلٍ.
3768 ۔ سعید بن مسیب کے نزدیک اس بارے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ کوئی شخص اپنی (چوتھی) بیوی کو طلاق بتہ دینے کے بعد پانچویں شادی کرلے ، خواہ وہ (مطلقہ عورت ) حاملہ ہو یا حاملہ نہ ہو۔

3768

3769 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَسُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَخِلاَسِ بْنِ عَمْرٍو ح. قَالَ وَأَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ بَكْرٍ الْمُزَنِىِّ أَنَّهُمْ قَالُوا إِذَا طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِىَ حَامِلٌ إِنْ شَاءَ تَزَوَّجَ أُخْتَهَا فِى عِدَّتِهَا. قَالَ وَأَخْبَرَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ مِثْلَهُ.
3769 ۔ حسن بصری، سعید بن مسیب، اور خلاس بن عمرو فرماتے ہیں : (جو فرماتے ہیں وہ اگلی روایت میں ہے ) ۔ یہ حضرات یہ فرماتے ہیں : جب کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دیدے اور وہ عورت حاملہ بھی ہو تو بھی اگر وہ شخص چاہے تو اس عورت کی عدت کے دوران اس کی بہن کے ساتھ شادی کرسکتا ہے۔ ہشام بن عروہ نے اپنے والد کے حوالے سے اسی کی مانند نقل کیا ہے۔

3769

3770 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِىُّ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ رَبِيعَةَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ وَعُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ كَانَا يَقُولاَنِ فِى الرَّجُلِ يَكُونُ عِنْدَهُ أَرْبَعُ نِسْوَةٍ فَيُطَلِّقُ إِحْدَاهُنَّ الْبَتَّةَ يَتَزَوَّجُ إِذَا شَاءَ وَلاَ يَنْتَظِرُ أَنْ تَنْقَضِىَ عِدَّتُهَا.
3770 ۔ قاسم بن محمد اور عروہ بن زبیر فرماتے ہیں : جس شخص کی چار بیویاں ہوں اور وہ ان میں سے کسی ایک کو، طلاق بتہ ، دیدے ، وہ جب چاہے (چوتھی ) شادی کرسکتا ہے ، وہ اس بات کا انتظام نہیں کرے گا، (کہ اس کی سابقہ بیوی) کی عدت گزر جائے۔

3770

3771 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عُمَرَ قَالَ يَنْكِحُ الْعَبْدُ امْرَأَتَيْنِ وَيُطَلِّقُ تَطْلِيقَتَيْنِ وَتَعْتَدُّ الأَمَةُ حَيْضَتَيْنِ فَإِنْ لَمْ تَحِضْ فَشَهْرَيْنِ أَوْ شَهْرًا وَنِصْفًا.
3771 ۔ حضرت عمر (رض) یہ فرماتے ہیں : غلام شخص (بیک وقت زیادہ سے زیادہ) دوشادیاں کرسکتا ہے ، اور وہ دو طلاقیں دے سکتا ہے ، کنیز کی عدت دوحیض ہوگی اور اگر اسے حیض نہ آتاہو تو دو ماہ ہوگی (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) ڈیڑھ ماہ ہوگی۔

3771

3772 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنَا عُقْبَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ أَخْبَرَنِى مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِى جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَلِىٍّ أَنَّ عَلِىَّ بْنَ أَبِى طَالِبٍ رضى الله عنه كَانَ يَقُولُ فِى الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْجَارِيَةَ فَيُصِيبُهَا ثُمَّ يَظْهَرُ عَلَى عَيْبٍ فِيهَا لَمْ يَكُنْ رَآهُ أَنَّ الْجَارِيَةَ تَلْزَمُهُ وَيُوضَعُ عَنْهُ قَدْرُ الْعَيْبِ وَقَالَ لَوْ كَانَ كَمَا يَقُولُ النَّاسُ يَرُدُّهَا وَيَرُدُّ الْعُقْرَ كَانَ ذَلِكَ شِبْهَ الإِجَارَةِ فَكَانَ الرَّجُلُ يُصِيبُهَا وَهُوَ يَرَى الْعَيْبَ ثُمَّ يَرُدُّ الْعُقْرَ وَلَكِنَّهُ إِذَا أَصَابَهَا لَزِمَتْهُ الْجَارِيَةُ وَوُضِعَ عَنْهُ قَدْرُ الْعَيْبِ.
3772 ۔ امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (حضرت امام باقر (رض)) کے حوالے سے اپنے دادا (امام زین العابدین (رض)) کے حوالے سے امام حسین (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت علی (رض) ایسے شخص کے بارے میں جس نے کوئی کنیز خریدی، اس کے ساتھ صحبت کی ، پھرا سے کنیز میں موجود کسی عیب کا پتہ چلا یہ فرماتے ہیں وہ کنیز اس شخص کے پاس رہے گی، اور اس کی قیمت میں سے اس عیب کے حساب سے کمی کردی جائے گی۔
حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : اگر حکم اسی طرح ہوجی سے بعض لوگ کہتے ہیں تو وہ شخص اس عورت کو واپس کرے گا، اور اس کے ساتھ عقر (شبہ کے طور پر وطی کرنے کی صورت میں ادا کیا جانے والامعاوضہ بھی ادا کرے گا تو یہ اجارہ کے مشابہ ہوجائے گا تو یہ اس طرح ہوگا جیسے اس نے جب اس کنیز کے ساتھ صحبت کی اس وقت وہ اس عیب کو دیکھ چکا تھا اور پھر اس نے (اس کے معاوضے کے طورپر) عقر ادا کردیا، لیکن (حکم یہی ہے ) جب وہ اس کنیز کے ساتھ صحبت کرلے گا تو وہ کنیز اس کی ہوجائے گی اور عیب کے حساب سے اس کی قیمت کم کردی جائے گی۔

3772

3773 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَلِيًّا قَالَ إِذَا ابْتَاعَ الأَمَةَ ثُمَّ أَصَابَهَا ثُمَّ وَجَدَ بِهَا عَيْبًا بَعْدَ إِصَابَتِهِ أُخِذَ قِيمَةُ الْعَيْبِ. هَذَا مُرْسَلٌ.
3773 ۔ امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام باقر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی شخص کوئی کنیز خریدے ، پھر اس کے ساتھ صحبت کرلے ، اس کے ساتھ صحبت کرنے کے بعد پھر اس میں کوئی عیب پائے تو عیب کے حساب سے قیمت (کا حصہ ) واپس لے گا۔
یہ روایت '' مرسل '' ہے۔

3773

3774 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِىِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ لاَ يَرُدُّهَا وَلَكِنَّهَا تُكْسَرُ فَيُرَدُّ عَلَيْهِ قِيمَةُ الْعَيْبِ. وَهَذَا أَيْضًا مُرْسَلٌ.
3774 ۔ امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام محمد باقر (رض)) کے حوالے سے امام زین العابدین (رض) کے حوالے سے ، حضرت علی (رض) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں :(خریدار ، عیب والی اس کنیز) کو واپس نہیں کرے گا بلکہ اس عیب کے اعتبار سے قیمت میں جو کمی ہوگی وہ اسے واپس کردی جائے گی۔ یہ روایت بھی مرسل ہے۔

3774

3775 - حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ إِنْ كَانَتْ ثَيِّبًا رَدَّ مَعَهَا نِصْفَ الْعُشْرِ وَإِنْ كَانَتْ بِكْرًا رَدَّ الْعُشْرَ. وَهَذَا مُرْسَلٌ . عَامِرٌ لَمْ يُدْرِكْ عُمَرَ رضى الله عنه.
3775 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : اگر وہ کنیز ثیبہ ہو تو خریدار اس کے ساتھ نصف عشر (یعنی اصل قیمت کا بیسواں حصہ) واپس کرے گا اور اگر وہ کنواری ہوتوعشر (یعنی اصل قیمت کا دسواں حصہ) واپس کرے گا۔
عامر نامی راوی نے حضرت عمر (رض) کا زمانہ نہیں پایا ہے۔

3775

3776 - حَدَّثَنَا دَعْلَجٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ جُوَيْبِرٍ عَنِ الضَّحَّاكِ أَنَّ عَلِيًّا قَالَ إِذَا وَطِئَهَا وَجَبَتْ عَلَيْهِ وَإِنْ رَأَى عَيْبًا قَبْلَ أَنْ يَطَأَهَا فَإِنْ شَاءَ أَمْسَكَ وَإِنْ شَاءَ رَدَّ. وَهَذَا مُرْسَلٌ .
3776 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جب مرد (خریدار) کنیز کے ساتھ صحبت کرلے گا، تو اب یہ سوداطے ہوجائے گا، لیکن اگر اس خریدار نے کنیز کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے اس میں عیب پالیا تو اسے اختیار ہوگا کہ اگر وہ چاہے تو اسے اپنے پاس رکھے اور اگر چاہے تو واپس کردے۔ یہ روایت مرسل ہے۔

3776

3777 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْمَالِكِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ رَجَاءَ بْنَ حَيْوَةَ قَالَ سُئِلَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ عَنْ عِدَّةِ أُمِّ الْوَلَدِ فَقَالَ لاَ تَلْبِسُوا عَلَيْنَا دِينَنَا إِنْ تَكُنْ أَمَةً فَإِنَّ عِدَّتَهَا عِدَّةُ حُرَّةٍ. وَرَوَاهُ سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ مَوْقُوفًا أَيْضًا. وَرَفَعَهُ قَتَادَةُ وَمَطَرٌ الْوَرَّاقُ وَالْمَوْقُوفُ أَصَحُّ. وَقَبِيصَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَمْرٍو.
3777 ۔ رجاء بن حیوہ، بیان کرتے ہیں : حضرت عمرو بن العاص (رض) سے ام ولد کی عدت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : تم ہمارے سامنے دینی احکام خلط ملط نہ کرواگریہ کنیز شمار ہوتی تو اس کی عدت تو آزاد عورت کی عدت جتنی ہوتی ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عمرو بن العاص (رض) تک موقوف ، روایت کے طور پر منقول ہے۔ قتادہ اور مطر نے اس روایت کو، مرفوع، حدیث کے طور پر نقل کیا ہے لیکن اس کا موقوف ہونادرست ہے۔ قبیصہ نامی راوی نے حضر عمرو بن العاص (رض) سے احادیث کا سماع نہیں کیا۔

3777

3778 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ وَمَطَرٍ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ قَالَ لاَ تَلْبِسُوا عَلَيْنَا سُنَّةَ نَبِيِّنَا عِدَّتُهَا عِدَّةُ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا.
3778 ۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) فرماتے ہیں : ہمارے سامنے ہمارے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت (کا حکم) خلط ملط نہ کرو، اس (ام ولد ) کی عدت بیوہ عورت کی عدت جتنی یعنی چار ماہ دس دن ہوگی۔

3778

3779 - حَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً. قَبِيصَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَمْرٍو وَالصَّوَابُ لاَ تَلْبِسُوا عَلَيْنَا دِينَنَا مَوْقُوفٌ.
3779 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔ قبیصہ نامی راوی نے حضرت بن عاص (رض) سے احادیث کا سماع نہیں کیا۔ اس میں صحیح لفظ یہ ہے ، تم ہمارے سامنے دین کے احکام کو خلط ملط نہ کرو۔ یہ روایت موقوف ہے۔

3779

3780 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ قَالَ لاَ تَلْبِسُوا عَلَيْنَا سُنَّةَ نَبِيِّنَا عِدَّتُهَا عِدَّةُ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا فِى عِدَّةِ أُمِّ الْوَلَدِ.
3780 ۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) فرماتے ہیں : تم ہمارے سامنے ہمارے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت (کا حکم ) خلط ملط نہ کرو اس کی عدت بیوہ عورت کی عدت، جتنی، یعنی ام ولد کی عدت (چار ماہ دس دن ہوگی) ۔

3780

3781 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُعَاذٍ التُّسْتَرِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ أَبِى خُبْزَةَ وَهُوَ سَلاَّمُ بْنُ مِسْكِينٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ مِثْلَهُ.
3781 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

3781

3782 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ الْيَقْطِينِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الْخَلاَّلُ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَيْدٍ حَفْصُ بْنُ غَيْلاَنَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى أَنَّ رَجَاءَ بْنَ حَيْوَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ قَبِيصَةَ بْنَ ذُؤَيْبٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ قَالَ عِدَّةُ أُمِّ الْوَلَدِ إِذَا تُوُفِّى عَنْهَا سَيِّدُهَا أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَإِذَا أُعْتِقَتْ فَعِدَّتُهَا ثَلاَثُ حِيَضٍ. مَوْقُوفٌ وَهُوَ الصَّوَابُ وَهُوَ مُرْسَلٌ. لأَنَّ قَبِيصَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَمْرٍو .
3782 ۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) فرماتے ہیں : جب ام ولد کا کے آقا کا انتقال ہوا تو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہوگی اور جب اسے آزاد کردیا جائے تو اس کی عدت تین حیض ہوگی۔
یہ روایت ، موقوف، ہے اور یہی درست ہے ، یہ روایت ، مرسل ، بھی ہے کیونکہ قبیصہ نامی راوی نے حضرت عمرو بن العاص (رض) سے احادیث کا سماع نہیں کیا ہے۔

3782

3783 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ إِنَّا لاَ نَتَلاَعَبُ بِدِينِنَا الْحُرَّةُ حُرَّةٌ وَالأَمَةُ أَمَةٌ. يَعْنِى فِى أُمِّ الْوَلَدِ تَكُونُ عِدَّتُهَا عِدَّةُ الْحُرَّةِ.
3783 ۔ حضرت عمرو بن العاص (رض) فرماتے ہیں : ہم اپنے دین کے احکام کے ساتھ کھیلیں گے نہیں (یعنی غلط احکام بیان نہیں کریں گے ) آزاد عورت آزاد ہوتی ہے اور کنیز کنیز ہوتی ہے۔ اس سے مراد یہ ہے : ام ولد کی عدت آزاد عورت کی عدت جتنی ہوتی ہے۔

3783

3784 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بِهَذَا الإِسْنَادِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ عِدَّةُ أُمِّ الْوَلَدِ عِدَّةُ الْحُرَّةِ قَالَ أَبِى هَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ.- قَالَ وَأَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ عِدَّةُ أُمِّ الْوَلَدِ عِدَّةُ الْحُرَّةِ.
3784 ۔ حضرت عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں : ام ولد کی عدت ، آزاد عورت کی عدت جتنی ہوتی ہے۔ (عبداللہ بن احمد نامی راوی کہتے ہیں ) میرے والد نے یہ بات بیان کی ہے : یہ روایت منکر ہے ۔
حضرت عمرو بن العاص (رض) فرماتے ہیں : ام ولد کی عدت آزاد عورت کی عدت جتنی ہوتی ہے۔

3784

3785 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْمَالِكِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ مُعَتِّبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا حَسَنٍ مَوْلَى بَنِى نَوْفَلٍ أَخْبَرَهُ قَالَ اسْتَفْتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فِى عَبْدٍ تَحْتَهُ مَمْلُوكَةٌ فَطَلَّقَهَا تَطْلِيقَتَيْنِ ثُمَّ عَتَقَا جَمِيعًا قَالَ يَخْطُبُهَا إِنْ شَاءَ قَضَى بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
3785 ۔ ابوحسن بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ایسے غلام کے بارے میں دریافت کیا جس کی بیوی کنیز ہو اور پھر وہ اسے دوطلاقیں دے دے ، پھر وہ دونوں ایک ساتھ آزاد ہوجائیں ، تو حضرت عبداللہ بن عباس نے فرمایا اب اگر وہ مرد چاہے تو اس عورت کو نکاح کا پیغام دے سکتا ہے نبی کریم نے یہ فیصلہ دیا ہے۔

3785

3786 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَهْلِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَى عَنْ عُمَرَ بْنِ مُعَتِّبٍ أَنَّ أَبَا حَسَنٍ مَوْلَى بَنِى نَوْفَلٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ اسْتَفْتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فِى مَمْلُوكٍ كَانَ تَحْتَهُ مَمْلُوكَةٌ فَطَلَّقَهَا تَطْلِيقَتَيْنِ فَبَانَتْ مِنْهُ ثُمَّ إِنَّهُمَا عَتَقَا بَعْدَ ذَلِكَ هَلْ يَصْلُحُ لِلرَّجُلِ أَنْ يَخْطُبَهَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ نَعَمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى بِذَلِكَ.
3786 ۔ ابوحسن بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے ایسے غلام کے بارے میں دریافت کیا جس کی بیوی کنیز ہو اور پھر وہ اسے دوطلاقیں دیدے اور وہ عورت اس سے بائنہ ہوجائے پھر وہ دونوں ایک ساتھ آزاد ہوجائیں تو کیا وہ مرد اس عورت کو نکاح کا پیغام دے سکتا ہے ، تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا جی ہاں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا ہے۔

3786

3787 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَبُو حَامِدٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ الْمُنْكَدِرِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ مُحَمَّدُ بْنُ رَبَاحِ بْنِ يُوسُفَ الْجَوْزَجَانِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ سَهْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التِّرْمِذِىُّ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا كَانَتِ الأَمَةُ تَحْتَ الرَّجُلِ فَطَلَّقَهَا تَطْلِيقَتَيْنِ ثُمَّ اشْتَرَاهَا لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ».
3787 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے ارشاد فرمایا جب کوئی کنیز کسی شخص کی بیوی ہو اور وہ شخص اسے دوطلاقیں دے دے پھر وہ اس کنیز کو خرید لے تو وہ کنیز اس شخص کے لیے اس وقت تک حلال نہ ہوگی جب تک دوسری شادی کرکے (بیوہ یا مطلقہ نہ ہوجائے) ۔

3787

3788 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ أَبِى عُثْمَانَ قَالَ أَتَتِ امْرَأَةٌ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَتِ اسْتَهْوَتِ الْجِنُّ زَوْجَهَا فَأَمَرَهَا أَنْ تَرَبَّصَ أَرْبَعَ سِنِينَ ثُمَّ أَمَرَ وَلِىَّ الَّذِى اسْتَهْوَتْهُ الْجِنُّ أَنْ يُطَلِّقَهَا ثُمَّ أَمَرَهَا أَنْ تَعْتَدَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا.
3788 ۔ ابوعثمان بیان کرتے ہیں : ایک خاتون حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بولی اس کے شوہر کو جنون لاحق ہوگیا ہے تو حضرت عمر (رض) نے اسے چار سال تک انتظار کرنے کا حکم دیا ، اور پھر (چار سال گزرنے کے بعد) حضرت عمر (رض) نے اس جنون کا شکار شخص کے ولی کو حکم دیا کہ وہ اس عورت کو طلاق دیدے پھر حضرت عمر (رض) نے اس عورت کو یہ ہدایت کی کہ وہ چار ماہ دس دن تک عدت گزارے۔

3788

3789 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُرَحْبِيلَ الْهَمْدَانِىُّ عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « امْرَأَةُ الْمَفْقُودِ امْرَأَتُهُ حَتَّى يَأْتِيَهَا الْخَبَرُ ».
3789 ۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مفقود شخص کی اہلیہ اس کی بیوی رہے گی، جب تک اس عورت کے پاس (مفقود کی موت کی ) اطلاع نہیں آجاتی۔

3789

3790 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ وَأَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ - وَاللَّفْظُ لِعَبْدِ الْجَبَّارِ - قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِىُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتِ اخْتَصَمَ سَعْدٌ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى ابْنِ أَمَةِ زَمْعَةَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْصَانِى أَخِى عُتْبَةُ فَقَالَ إِذَا دَخَلْتَ مَكَّةَ فَانْظُرِ ابْنَ أَمَةِ زَمْعَةَ فَاقْبِضْهُ فَإِنَّهُ ابْنِى. وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخِى ابْنُ أَمَةِ أَبِى وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِى. فَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ « هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَاحْتَجِبِى مِنْهُ يَا سَوْدَةُ » . تَابَعَهُ مَالِكٌ وَصَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ وَابْنُ إِسْحَاقَ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِى حَمْزَةَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَعُقَيْلٌ وَابْنُ أَخِى الزُّهْرِىِّ وَمَعْمَرُ بْنُ رَاشِدٍ وَيُونُسُ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَسُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ وَغَيْرُهُمْ وَفِى حَدِيثِ مَالِكٍ وَمَعْمَرٍ وَلَيْثٍ وَصَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ وَابْنِ إِسْحَاقَ وَغَيْرِهِمْ فَمَا رَأَى سَوْدَةَ قَطُّ حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ.
3790 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) اور حضرت عبدابن زمعہ (رض) نے زمعہ کی کنیز کے بیٹے کے بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں مقدمہ پیش کیا حضرت سعد (رض) نے عرض کی یارسول اللہ میرے بھائی عتبہ نے مجھے (اس بچے کو اپنی سرپرستی) میں لینے کی ہدایت کی تھی اس نے کہا تھا، جب تم مکہ میں داخل ہوجاؤ تو زمعہ کی کنیز کے بیٹے کو حاصل کرلینا کیونکہ وہ میری (ناجائز) اولاد ہے ، عبد بن زمعہ (رض) نے عرض کی یارسول اللہ (وہ لڑکامیرابھائی ہے ، جو میرے والد کی کنیز کا بیٹا ہے اور میرے باپ کے بستر پر پیدا ہوا ہے ۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اس بچے) کو عتبہ کے ساتھ واضح مشابہت ملاحظہ کی، لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے عبدزمعہ یہ تمہیں ملے گا، کیونکہ اولاد صاحب فراش کی شمار ہوتی ہے اور اے سودہ بنت زمعہ تم اس سے پردہ کرو۔
امام مالک ، صالح بن کیسان، ابن اسحاق ، شعیب بن ابوحمزہ، ابن جریج، عقیل، زہری، کا بھتیجا، معمر بن راشد، یونس ، لیث بن سعد ، سفیان بن حسین اور دیگرراویوں نے اس کی متابعت کی ہے۔
مالک ، معمر، لیث، صالح بن کیسان ، ابن اسحاق اور دیگرراویوں کی روایت میں یہ الفاظ ہیں :'' اس کے بعد اس بچے نے زندگی بھر کبھی بھی سیدہ بنت زمعہ (رض) کو نہیں دیکھا۔

3790

3791 - حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ الْحَافِظُ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى الصَّدَفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِلاَلٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ ( ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ لاَ تَعُولُوا) قَالَ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ لاَ يَكْثُرَ مَنْ تَعُولُونَهُ.
3791 ۔ زید بن اسلم ، اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ، ذالک ادنی الاتعولوا، کے بارے میں فرماتے ہیں : یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگ زیادہ نہ ہوں جو تمہارے زیرکفالت ہیں۔

3791

3792 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ الصَّيْرَفِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ مُحْرِزٍ التَّمِيمِىُّ عَنْ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَنْ تَعْتَدَّ فِى غَيْرِ بَيْتِهَا إِنْ شَاءَتْ. لَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَمَحْبُوبٌ هَذَا ضَعِيفٌ أَيْضًا.
3792 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بیوہ کو یہ ہدایت کی تھی اگر وہ چاہے تو اپنی عدت اپنے گھر کے علاوہ (کسی دوسری جگہ) بسر کرسکتی ہے۔
اس روایت کو صرف ابومالک نخعی نے سند کے ساتھ نقل کیا ہے اور یہ راوی ضعیف ہے۔ محبوب نامی راوی بھی ضعیف ہے۔

3792

3793 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الأَشْعَثِ بِدِمَشْقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ أَنَّهُ سَأَلَ قَتَادَةَ عَنِ الظِّهَارِ قَالَ فَحَدَّثَنِى أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ إِنَّ أَوْسَ بْنَ الصَّامِتِ ظَاهَرَ مِنِ امْرَأَتِهِ خُوَيْلَةَ بِنْتِ ثَعْلَبَةَ فَشَكَتْ ذَلِكَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَتْ ظَاهَرَ مِنِّى حِينَ كَبِرَتْ سِنِّى وَرَقَّ عَظْمِى فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الظِّهَارِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لأَوْسٍ « اعْتِقْ رَقَبَةً ». قَالَ مَا لِى بِذَلِكَ يَدَانِ. قَالَ « فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ ». قَالَ أَمَا إِنِّى إِذَا أَخْطَأَنِى أَنْ آكُلَ فِى الْيَوْمِ يَكِلُّ بَصَرِى. قَالَ « فَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا ». قَالَ لاَ أَجِدُ إِلاَّ أَنْ تُعِينَنِى مِنْكَ بِعَوْنٍ وَصِلَةٍ. قَالَ فَأَعَانَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِخَمْسَةَ عَشَرَ صَاعًا حَتَّى جَمَعَ اللَّهُ لَهُ وَاللَّهُ رَحِيمٌ. قَالَ وَكَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ عِنْدَهُ مَثَلَهَا وَذَلِكَ لِسِتِّينَ مِسْكِينًا .
3793 ۔ سعید بن بشیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے قتادہ سے ظہار کے بارے میں دریافت کیا تو قتادہ نے بتایا حضرت انس (رض) نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے : حضرت اوس بن صامت (رض) نے اپنی اہلیہ خویلہ بنت ثعلبہ کے ساتھ ظہار کرلیا اس خاتون نے اس بات کی شکایت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کی اور بولی انھوں نے اس وقت میرے ساتھ ظہار کرلیا ہے جب میری عمر زیادہ ہوگئی ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں تو اللہ تعالیٰ نے ظہار کے متعلق آیت نازل کی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت اوس (رض) کو حکم دیا، تم ایک غلام آزاد کرو، انھوں نے عرض کی ، میرے پاس اس کی گنجائش نہیں ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم لگاتار دو ماہ کے روزے رکھو، انھوں نے عرض کی میری یہ حالت ہے کہ اگر میں ایک دن (کسی وقت ) کھانانہ کھاسکوں تو میری نظر متاثر ہوتی ہے (یعنی کمزور بڑھ جاتی ہے ) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ، انھوں نے عرض کی، میری یہ حیثیت بھی نہیں ہے ، البتہ اگر آپ میری مدد کریں اور صلہ رحمی سے کام لیں (تو میں ایسا کرسکتا ہوں) راوی بیان کرتے ہیں : نبی کریم نے پنددہ صاع مدد کے طور پر انھیں دیے ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے جمع کردیا، اور اللہ نہایت رحم کرنے والا ہے راوی کہتے ہیں : لوگ یہ سمجھتے تھے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزدیک یہ مقدار ہے کیونکہ یہ اناج ساٹھ مسکینوں کے لیے تھا۔

3793

3794 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شِيرَوَيْهِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ رَاهَوَيْهِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ النَّحْوِىُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَعْطَاهُ مِكْتَلاً فِيهِ خَمْسَةَ عَشَرَ صَاعًا فَقَالَ « أَطْعِمْهُ سِتِّينَ مِسْكِينًا ». وَذَلِكَ لِكُلِّ مِسْكِينٍ مُدٌّ.
3794 ۔ حضرت سلمہ بن صخر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک برتن دیاجس میں پندرہ صاع، (اناج) تھا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم یہ ساٹھ مسکینوں کو کھلادو۔
(راوی بیان کرتے ہیں ) اس طرح ہر مسکین کو ایک مد، ملا تھا۔

3794

3795 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمُحَارِبِىُّ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً ظَاهَرَ مِنِ امْرَأَتِهِ رَأَى بَيَاضَ الْخُلْخَالِ فِى السَّاقِ فِى الْقَمَرِ فَوَقَعَ عَلَيْهَا فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ « أَمَا سَمِعْتَ اللَّهَ يَقُولُ (مِنْ قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا) « أَمْسِكْ عَلَيْكَ امْرَأَتَكَ حَتَّى تُكَفِّرَ ».
3795 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ، ایک شخص نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ظہار کیا، پھر انھوں نے چاندنی رات میں اس عورت کی پنڈلی کی چمک دیکھی تو (خود پر قابو نہ پاسکے) اور اس کے ساتھ صحبت کرلی، پھر وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ کیا تم نے اللہ کا یہ فرمان نہیں سنا :
'' ان دونوں کے ایک دوسرے کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے (کفارہ ادا کرنا ہوگا) ۔ (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا) اب جب تک تم کفارہ ادا نہیں کرتے اپنی بیوی کے ساتھ صحبت نہ کرنا۔

3795

3796 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَهُ أَنْ يَأْتِىَ بَنِى فُلاَنٍ فَيَأْخُذَ مِنْهُمْ وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ فَيُعْطِيَهُ سِتِّينَ مِسْكِينًا.
3796 ۔ حضرت سلمہ بن صخر (رض) بیان کرتے ہیں : حضرت سلمہ بن صخر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی وہ بنوفلاں کے پاس جاکر ان سے ایک وسق کھجوریں وصول کرلیں اور وہ (ایک وسق) ساٹھ مسکینوں کودے دیں۔

3796

3797 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَالْمَيْمُونِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ وَمَطَرٍ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فِى الْمُظَاهِرِ إِذَا وَطِئَ قَبْلَ أَنْ يُكَفِّرَ عَلَيْهِ كَفَّارَتَانِ.
3797 ۔ ظہار کرنے والے شخص کے بارے میں حضرت عمر بن العاص (رض) یہ فرماتے ہیں اگر وہ کفارہ ادا کرنے سے پہلے صحبت کرلیتا تو اس پر دوکفاروں کی ادائیگی لازم ہوگی۔

3797

3798 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قَالَ قَبِيصَةُ بْنُ ذُؤَيْبٍ عَلَيْهِ كَفَّارَتَانِ.
3798 ۔ قبیصہ بن ذوئیب فرماتے ہیں : ایسے شخص پر دوکفاروں کی ادائیگی لازم ہوگی۔

3798

3799 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ أَنَّهُ ظَاهَرَ فِى زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ وَقَعَ بِامْرَأَتِهِ قَبْلَ أَنْ يُكَفِّرَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يُكَفِّرَ تَكْفِيرًا وَاحِدًا.
3799 ۔ حضرت سلمہ بن صخر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں انھوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ظہار کرلیا، پھر کفارہ ادا کرنے سے پہلے انھوں نے اس خاتون کے ساتھ صحبت بھی کرلی، وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اس بات کا تذکرہ کیا تو نبی کریم نے انھیں یہ ہدایت کی وہ ایک ہی کفارہ ادا کریں۔

3799

3800 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ الْبَيَاضِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمُظَاهِرِ يُوَاقِعُ قَبْلَ أَنْ يُكَفِّرَ قَالَ كَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ.
3800 ۔ حضرت سلمہ بن صخر (رض) ظہار کرنے والے شخص کے بارے میں جو کفارہ ادا کرنے سے پہلے (عورت کے ساتھ ) صحبت کرلیتا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں اس کا کفارہ ایک ہی ہوگا۔

3800

3801 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنِى جَدِّى حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا أَبُو جُزَىٍّ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْ شَاءَ بَاهَلْتُهُ أَنَّهُ لَيْسَ لِلأَمَةِ ظِهَارٌ.
3801 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جو شخص چاہے میں اس کے ساتھ اس مسئلہ پر مباہلہ کنے کے لیے تیار ہوں کہ کنیز کے ساتھ ظہار نہیں ہوتا۔

3801

3802 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ لاَ ظِهَارَ مِنَ الأَمَةِ.وَأَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَيْسَ مِنَ الأَمَةِ ظِهَارٌ .
3802 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : کنیز کے ساتھ ظہار نہیں ہوتا۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : کنیز کے ساتھ ظہار نہیں ہوتا۔

3802

3803 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَكَمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضى الله عنه سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ ظَاهَرَ مِنْ أَرْبَعِ نِسْوَةٍ قَالَ كَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ.
3803 ۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو اپنی چار بیویوں کے ساتھ ظہار کرلیتا ہے تو انھوں نے فرمایا اس کا کفارہ ایک ہی ہوگا۔

3803

3804 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَقُولُ إِذَا كَانَ تَحْتَ الرَّجُلِ أَرْبَعُ نِسْوَةٍ فَظَاهَرَ مِنْهُنَّ تُجْزِيهِ كَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ.
3804 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ، حضرت عمر بن خطاب (رض) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب کسی شخص کی چار بیویاں ہوں اور وہ ان سب کے ساتھ ظہار کرے تو اسے ایک ہی کفارہ ادا کرنا پڑے گا۔

3804

3805 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ - يَعْنِى الشَّيْبَانِىَّ - وَالْمُغِيرَةُ وَحُصَيْنٌ قَالُوا سَمِعْنَا الشَّعْبِىَّ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ إِنْ تَزَوَّجْتُ مُصْعَبَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَهُوَ عَلَىَّ كَظَهْرِ أَبِى فَسَأَلَتْ عَنْ ذَلِكَ فَأُمِرَتْ أَنْ تَعْتِقَ رَقَبَةً وَتَزَوَّجَهُ .
3805 ۔ عائشہ بنت طلحہ بیان کرتی ہیں : میں نے کہا : اگر میں مصعب بن زبیر کے ساتھ شادی کرلوں وہ میرے لیے میرے والد کی پشت (کی طرح قابل احترام ) ہوں پھر انھوں نے اس کا حکم دریافت کیا تو انھیں ایک غلام آزاد کرنے کی ہدایت کی گئی پھر انھوں نے مصعب بن زبیر کے ساتھ شادی کرلی۔

3805

3806 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ حَدَّثَنِى قُثَمُ مَوْلَى عَبَّاسٍ قَالَ تَزَوَّجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ بِنْتَ عَلِىٍّ وَامْرَأَةَ عَلِىٍّ النَّهْشَلِيَّةَ.
3806 ۔ حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) نے حضرت علی (رض) کی ایک صاحبزادی کے ساتھ اور حضرت علی (رض) کی ایک اہلیہ جو نہشل قبیلہ سے تعلق رکھتی تھیں کے ساتھ شادی کرلی تھی (یعنی انھوں نے ایک لڑکی اور اس کی سوتیلی ماں کے ساتھ شادی کی تھی) ۔

3806

3807 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَهْلِ مِصْرَ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ يُقَالُ لَهُ جَبَلَةُ جَمَعَ بَيْنَ امْرَأَةِ رَجُلٍ وَابْنَتِهِ مِنْ غَيْرِهَا. قَالَ أَيُّوبُ وَكَانَ الْحَسَنُ يَكْرَهُهُ .
3807 ۔ محمد نامی راوی بیان کرتے ہیں : مصر سے تعلق رکھنے والے ایک صحابی جن کا نام حبلہ تھا انھوں نے ایک شخص کی بیوی اور اس شخص کی دوسری بیوی سے بیٹی کے ساتھ شادی کرلی تھی۔
ایوب نامی راوی بیان کرتے ہیں : حضرت حسن بصری نے اسے مکروہ قرار دیا ہے۔

3807

3808 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَيْفَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْخُلْعُ فُرْقَةٌ وَلَيْسَ بِطَلاَقٍ.
3808 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : خلع، علیحدگی، ہونا ہے ، یہ طلاق نہیں ہوتا۔

3808

3809 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ جَمَعَ بَيْنَ رَجُلٍ وَامْرَأَتِهِ بَعْدَ تَطْلِيقَتَيْنِ وَخُلْعٍ.
3809 ۔ حضرت ابن عباس (رض) کے بارے میں منقول ہے ، انھوں نے دوای سے میاں بیوی کو اکٹھاکروادیا تھا جن کے درمیان پہلے دوطلاقیں اور خلع ہوچکا تھا۔

3809

3810 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَشْكُو زَوْجَهَا. فَقَالَ « رُدِّى عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ ». قَالَتْ نَعَمْ وَزِيَادَةً. قَالَ « أَمَّا الزِّيَادَةُ فَلاَ ». خَالَفَهُ الْوَلِيدُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَسْنَدَهُ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ. وَالْمُرْسَلُ أَصَحُّ .
3810 ۔ عطاء بیان کرتے ہیں : ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے اپنے شوہر کی شکایت کی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس شخص کا باغ اسے واپس کردو (جو اس نے تمہیں مہر میں دیا تھا، اور خلع حاصل کرلو) وہ عورت بولی ٹھیک ہے : میں اس کے ساتھ مزید بھی دوں گی۔ نبی کریم نے فرمایا مزید (ادائیگی) کی ضرورت نہیں ہے۔
ولید نے ابن جریح کے حوالے سے مختلف سند نقل کی ہے انھوں نے اسے عطاء کے حوالے سے ، حضرت ابن عباس (رض) سے نقل کیا ہے تاہم اس کا مرسل، ہونادرست ہے۔

3810

3811 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جُمْهَانَ مَوْلَى الأَسْلَمِيِّينَ عَنْ أُمِّ بَكْرَةَ الأَسْلَمِيَّةِ أَنَّهَا اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا فِى زَمَانِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَقَالَ عُثْمَانُ هِىَ تَطْلِيقَةٌ إِلاَّ أَنْ يَكُونَا سَمَّيَا شَيْئًا فَهُوَ عَلَى مَا سَمَّيَا.
3811 ۔ جمہان بیان کرتے ہیں : حضرت عثمان غنی (رض) کے عہد خلافت میں سیدہ ام بکرہ اسلمہ (رض) نے اپنے شوہر سے خلع حاصل کرلیا، تو حضرت عثمان (رض) نے فرمایا : یہ ایک طلاق شمار ہوگی البتہ اگر ان دونوں نے کچھ اور طے کرلیا ہو تو وہ ان کے طے کیے ہوئے مطابق (شمار ہوگا) ۔

3811

3812 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ أَنَّ عُمَرَ قَالَ فِى الْمُخْتَلِعَةِ تَخْتَلِعُ مَا دُونَ عِقَاصِ رَأْسِهَا.
3812 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : خلع حاصل کرنے والی عورت اپنے پر اندے سے کم قیمت والی چیز کے عوض میں بھی خلع حاصل کرسکتی ہے۔

3812

3813 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا دَاوُدُ الْعَطَّارُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ جَمِيلَةَ بِنْتِ سَعْدٍ قَالَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها مَا تَزِيدُ الْمَرْأَةُ فِى الْحَمْلِ عَلَى سَنَتَيْنِ قَدْرَ مَا يَتَحَوَّلُ ظِلُّ عُودِ الْمِغْزَلِ.
3813 ۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : کسی عورت کا حمل دو سال سے زیادہ پیٹ میں نہیں رہ سکتا، خواہ وہ کاتنے کی لکڑی کے سائے جتنا تبدیل ہوجائے۔

3813

3814 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ جَمِيلَةَ بِنْتِ سَعْدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لاَ يَكُونُ الْحَمْلُ أَكْثَرَ مِنْ سَنَتَيْنِ قَدْرَ مَا يَتَحَوَّلُ ظِلُّ الْمِغْزَلِ. وَجَمِيلَةُ بِنْتُ سَعْدٍ أُخْتُ عُبَيْدِ بْنِ سَعْدٍ.
3814 ۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : کسی عورت کا حمل دو سال سے زیادہ پیٹ میں نہیں رہ سکتا، خواہ وہ کاتنے کی لکڑی جتنا تبدیل ہوجائے ۔
جمیلہ بنت سعد نامی خاتون، عبید بن سعد کی بہن ہیں۔

3814

3815 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِى سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِى أَشْيَاخٌ مِنَّا قَالُوا جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّى غِبْتُ عَنِ امْرَأَتِى سَنَتَيْنِ فَجِئْتُ وَهِىَ حُبْلَى فَشَاوَرَ عُمَرُ النَّاسَ فِى رَجْمِهَا قَالَ فَقَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنْ كَانَ لَكَ عَلَيْهَا سَبِيلٌ فَلَيْسَ لَكَ عَلَى مَا فِى بَطْنِهَا سَبِيلٌ فَاتْرُكْهَا حَتَّى تَضَعَ. فَتَرَكَهَا فَوَلَدَتْ غُلاَمًا قَدْ خَرَجَتْ ثَنِيَّتَاهُ فَعَرَفَ الرَّجُلُ الشَّبَهَ فِيهِ فَقَالَ ابْنِى وَرَبِّ الْكَعْبَةِ. فَقَالَ عُمَرُ عَجَزَتِ النِّسَاءُ أَنْ يَلِدْنَ مِثْلَ مُعَاذٍ لَوْلاَ مُعَاذٌ هَلَكَ عُمَرُ.
3815 ۔ ابوسفیان نامی راوی بیان کرتے ہیں : ہمارے کچھ بزرگوں نے یہ بات بیان کی ہے : ایک شخص حضرت عمر بن خطاب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور بولا اے امیرالمومنین ، دو سال کے بعد اپنی بیوی کے پاس آیا تو وہ حاملہ تھی، حضرت عمر (رض) نے اس عورت کو سنگسار کرنے کے بارے میں لوگوں سے مشورہ کیا، تو حضرت معاذ بن جبل (رض) نے فرمایا : اے امیرالمومنین ، آپ اس عورت کو تو سزا دے سکتے ہیں لیکن اس کے پیٹ میں موجود بچے کو سزا نہیں دے سکتے اس لیے آپ اسے اس وقت تک چھوڑے رکھیں جب تک وہ بچے کو جنم نہ دے۔ حضرت عمر (رض) نے اسے چھوڑ دیا اس نے ایک لڑکے کو جنم دیا، جس کے سامنے کے دانت باہر کی طرف نکلے ہوئے تھے ، جس کے نتیجے میں اس شخص کو بچے کی اپنے ساتھ مشابہت کا پتہ چلا، وہ بولا رب کعبہ کی قسم ! یہ میرا بیٹا ہے ، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : عورتیں اس بات سے عاجز آگئی ہیں وہ معاذ جیسے بچے کو جنم دیں ، اگر، معاذ، نہ ہوتا تو، عمر، ہلاکت کا شکار ہوجاتا۔

3815

3816 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرِ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ الْوَلِيدَ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ قُلْتُ لِمَالِكِ بْنِ أَنَسٍ إِنِّى حُدِّثْتُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ لاَ تَزِيدُ الْمَرْأَةُ فِى حَمْلِهَا عَلَى سَنَتَيْنِ قَدْرَ ظِلِّ الْمِغْزَلِ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَنْ يَقُولُ هَذَا هَذِهِ جَارَتُنَا امْرَأَةُ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ امْرَأَةُ صِدْقٍ وَزَوْجُهَا رَجُلُ صِدْقٍ حَمَلَتْ ثَلاَثَةَ أَبْطُنٍ فِى اثْنَىْ عَشَرَ سَنَةً تَحْمِلُ كُلَّ بَطْنٍ أَرْبَعَ سِنِينَ.
3816 ۔ ولید بن مسلم بیان کرتے ہیں : میں نے امام مالک سے کہا : مجھے سیدہ عائشہ (رض) کے حوالے سے یہ بات بتائی گئی ہے کہ وہ یہ فرماتی ہیں عورت کو زیادہ سے زیادہ دو سال تک حمل رہ سکتا ہے جتناچرخے کا سایہ ہوتا ہے۔
تو امام مالک نے فرمایا : سبحان اللہ ، کوئی شخص یہ بات کیسے کہہ سکتا ہے ؟ یہ ہماری لڑکی جو محمد بن عجلان کی بیوی ہے یہ ایک نیک عورت ہے اسکاشوہر بھی ایک نیک آدمی ہے اس نے بارہ سال میں تین بچوں کو جنم دیا ہے جن میں سے ہر ایک بچہ چار سال تک ماں کے پیٹ میں رہا ہے۔

3816

3817 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى رِزْمَةَ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ شَدَّادِ بْنِ دَاوُدَ الْمَخْرَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِى رِزْمَةَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا الْمُبَارَكُ بْنُ مُجَاهِدٍ قَالَ مَشْهُورٌ عِنْدَنَا امْرَأَةُ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ تَحْمِلُ وَتَضَعُ فِى أَرْبَعِ سِنِينَ وَكَانَتْ تُسَمَّى حَامِلَةَ الْفِيلِ.
3817 ۔ مبارک بن مجاہد بیان کرتے ہیں : ہمارے درمیان یہ بات مشہور ہے کہ محمد بن عجلان کی اہلیہ چار سال حاملہ رہنے کے بعد بچوں کو جنم دیتی تھیں اس عورت کا نام ، حاملۃ الفیل، رکھا گیا تھا۔

3817

3818 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو شُعَيْبٍ صَالِحُ بْنُ عِمْرَانَ الدَّعَّاءُ حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ غَسَّانَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ يَحْيَى الْفَرَّاءُ الْمُجَاشِعِىُّ قَالَ بَيْنَمَا مَالِكُ بْنُ دِينَارٍ يَوْمًا جَالِسٌ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا يَحْيَى ادْعُ لاِمْرَأَةٍ حُبْلَى مُنْذُ أَرْبَعِ سِنِينَ قَدْ أَصْبَحَتْ فِى كَرْبٍ شَدِيدٍ فَغَضِبَ مَالِكٌ وَأَطْبَقَ الْمُصْحَفَ قَالَ مَا يَرَى هَؤُلاَءِ الْقَوْمُ إِلاَّ أَنَّا أَنْبِيَاءُ ثُمَّ قَرَأَ ثُمَّ دَعَا ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ هَذِهِ الْمَرْأَةُ إِنْ كَانَ فِى بَطْنِهَا رِيحٌ فَأَخْرِجْهُ عَنْهَا السَّاعَةَ وَإِنْ كَانَ فِى بَطْنِهَا جَارِيَةٌ فَأَبْدِلْهَا بِهَا غُلاَمًا فَإِنَّكَ تَمْحُو مَا تَشَاءُ وَتُثْبِتُ وَعِنْدَكَ أُمُّ الْكِتَابِ ثُمَّ رَفَعَ مَالِكٌ يَدَهُ وَرَفَعَ النَّاسُ أَيْدِيَهُمْ وَجَاءَ الرَّسُولُ إِلَى الرَّجُلِ فَقَالَ أَدْرِكِ امْرَأَتَكَ فَذَهَبَ الرَّجُلُ فَمَا حَطَّ مَالِكٌ يَدَهُ حَتَّى طَلَعَ الرَّجُلُ مِنْ بَابِ الْمَسْجِدِ عَلَى رَقَبَتِهِ غُلاَمٌ جَعْدٌ قَطَطٌ ابْنُ أَرْبَعِ سِنِينَ قَدِ اسْتَوَتْ أَسْنَانُهُ مَا قُطِعَتْ سَرَارُهُ.
3818 ۔ ہاشم بن یحییٰ بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ مالک بن دینار بیٹھے ہوئے تھے ایک شخص ان کے پاس آیا اور بولا اے ابویحییٰ : اس عورت کے لیے دعا کیجئے جو چار سال سے حاملہ ہے اور شدید تکلیف میں ہے ، تو مالک بن دینار غصہ میں آگئے ، انھوں نے مصحف بند کیا اور بولے : یہ لوگ سمجھتے ہیں ہم انبیاء ہیں پھر انھوں نے کچھ تلاوت کی پھر دعا کی اور بولے ، اے اللہ اگر عورت کے پیٹ میں ہوا ہے تو اسے ابھی نکال دے اور اگر اس کے پیٹ میں لڑکی ہے تو اسے لڑکے میں تبدیل کردے کیونکہ تو جسے چاہتا ہے مٹاسکتا ہے اور جسے چاہے برقرار رکھ سکتا ہے ، ام الکتاب، تیرے پاس ہے۔
پھر مالک بن دینار نے ہاتھ اٹھائے ، لوگوں نے بھی ہاتھ اٹھائے اسی دوران ایک پیغام رساں اس شخص کے پاس آیا اور بولاتم اپنی بیوی کے پاس پہنچو وہ شخص چلا گیا ابھی مالک بن دینار نے ہاتھ نیچے نہیں کیے تھے کہ وہ شخص مسجد کے دروازے سے اندر آیا اور اس نے ایک بچے کو گود میں اٹھا رکھا تھا، جو گھنگریالے بالوں کا مالک تھا، وہ تقریبا چار سال کا تھا، اس کے دانت پورے تھے لیکن اس کی نال نہیں کاٹی گئی تھی۔

3818

3819 - حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ قَالَ سَمِعْتُ الأَوْزَاعِىَّ يَقُولُ عِنْدَنَا هَا هُنَا امْرَأَةٌ تَحِيضُ غُدْوَةً وَتَطْهُرُ عَشِيَّةً .
3819 ۔ اوزاعی فرماتے ہیں : ہمارے ہاں ایک عورت ہے جسے صبح حیض آتا ہے اور شام کے وقت وہ پاک ہوجاتی ہے۔

3819

3820 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَحْمُودٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنِى عُمَيْرُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ مُوسَى الضَّبِّىُّ حَدَّثَنِى عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِىُّ قَالَ أَدْرَكْتُ فِينَا - يَعْنِى الْمَهَالِبَةَ - امْرَأَةً صَارَتْ جَدَّةً وَهِىَ بِنْتُ ثَمَانِ عَشْرَةَ وَلَدَتْ لِتِسْعِ سِنِينَ ابْنَةً فَوَلَدَتِ ابْنَتُهَا لِتِسْعِ سِنِينَ فَصَارَتْ هِىَ جَدَّةً وَهِىَ بِنْتُ ثَمَانِ عَشْرَةَ.
3820 ۔ عبادہ بن عباد مہلبی بیان کرتے ہیں : ہمارے مہلب قبیلے میں ایک عورت ہے جو اٹھارہ سال کی عمر میں نانی بن گئی، اس نے نوبرس کی عمر میں بچی کو جنم دیا اس کی بیٹی نے بھی نو برس کی عمر میں اپنی بیٹی کو جنم دیا وہ عورت اٹھارہ برس کی عمر میں نانی بن گئی۔

3820

3821 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ بَحْرِيَّةَ بِنْتِ هَانِئِ بْنِ قَبِيصَةَ قَالَتْ زَوَّجْتُ نَفْسِى الْقَعْقَاعَ بْنَ سَوْرٍ وَبَاتَ عِنْدِى لَيْلَةً وَجَاءَ أَبِى مِنَ الأَعْرَابِ فَاسْتَعْدَى عَلِيًّا وَجَاءَتْ رُسُلُهُ فَانْطَلَقُوا بِهِ إِلَيْهِ فَقَالَ أَدَخَلْتَ بِهَا قَالَ نَعَمْ . فَأَجَازَ النِّكَاحَ.
3821 ۔ بحریہ بنت ہانی بن قبیصہ بیان کرتی ہیں : میں نے قعقاع بن سور کے ساتھ شادی کرلی وہ ایک رات میرے ساتھ رہے پھر میرے والد جو دیہاتی آدمی تھے ، انھوں نے حضرت علی (رض) کی خدمت میں مقدمہ پیش کردیا، حضرت علی (رض) کے قاصد آئے اور انھیں اپنے ساتھ حضرت علی (رض) کے پاس لے گئے حضرت علی (رض) نے دریافت کیا کیا تم اس عورت کے ساتھ صحبت کرچکے ہو، اس نے جواب دیا جی ہاں۔ حضرت علی (رض) نے اس نکاح کو برقرار رکھا۔

3821

3822 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ بَحْرِيَّةَ بِنْتِ هَانِئٍ الأَعْوَرِ أَنَّهُ سَمِعَهَا تَقُولُ زَوَّجَهَا أَبُوهَا رَجُلاً وَهُوَ نَصْرَانِىٌّ وَزَوَّجَتْ نَفْسَهَا الْقَعْقَاعَ بْنَ سَوْرٍ فَجَاءَ أَبُوهَا إِلَى عَلِىٍّ رضى الله عنه فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا وَوَجَدَ الْقَعْقَاعَ قَدْ بَاتَ عِنْدَهَا وَقَدِ اغْتَسَلَ فَجِىءَ بِهِ إِلَى عَلِىٍّ فَإِذَا عَلَيْهِ خَلُوقٌ فَقَالَ أَبُوهَا فَضَحْتَنِى وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ هَذَا. قَالَ أَتَرَى بِنَائِى كَانَ يَكُونُ سِرًّا فَارْتَفَعُوا إِلَى عَلِىٍّ رضى الله عنه فَقَالَ دَخَلْتَ بِهَا قَالَ نَعَمْ. فَأَجَازَ نِكَاحَهَا نَفْسَهَا. بَحْرِيَّةُ مَجْهُولَةٌ
3822 ۔ بحریہ بنت ہانی بن قبیصہ بیان کرتی ہیں ان کے والد نے ان کی شادی ایک ایسے شخص کے ساتھ کردی جو عیسائی تھا اس عورت نے خود قعقاع بن سور کے ساتھ شادی کرلی، اس لڑکی کا والد حضرت علی (رض) کے پاس آیا حضرت علی (رض) نے قعقاع کو بلایا، اس وقت وہ اس عورت کے سات صحبت کرنے کے بعد غسل بھی کرچکے تھے ، انھیں حضرت علی (رض) کی خدمت میں لایا گیا تو ان پر زردرنگ کا نشان موجود تھا لڑکی کے باپ نے کہا تم نے مجھے رسوائی کا شکار کیا، میں یہ نہیں چاہتا تھا، تو قعقاع بولے کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ میں نے چھپ کر شادی کی ہے ؟ ان لوگوں نے اپنا مقدمہ حضرت علی (رض) کے سامنے پیش کیا، تو حضرت علی (رض) نے دریافت کیا کیا تم اس عورت کے ساتھ صحبت کرچکے ہو ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔ تو حضرت علی (رض) نے اس عورت کو اپنی شادی خود کرلینے کو درست قرار دیا۔
بحریہ نامی عورت مجہول ہے۔

3822

3823 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِذَا كَانَ وَلِىُّ الْمَرْأَةِ مُضَارًّا فَوَلَّتْ رَجُلاً فَأَنْكَحَهَا فَنِكَاحُهُ جَائِزٌ.
3823 ۔ حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : جب کسی عورت کا ولی ضرررساں ہو اور وہ عورت کسی دوسرے شخص کو اپنا ولی مقرر کردے اور وہ اس عورت کا نکاح کروادے تو اس کا کروایانکاح درست ہوگا۔

3823

3824 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ قَالَ كَانَ فِينَا امْرَأَةٌ يُقَالُ لَهَا بَحْرِيَّةُ زَوَّجَتْهَا أُمُّهَا وَأَبُوهَا غَائِبٌ فَلَمَّا قَدِمَ أَبُوهَا أَنْكَرَ ذَلِكَ فَرَفَعَ ذَلِكَ إِلَى عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ فَأَجَازَ النِّكَاحَ.قَالَ وَأَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ أَبِى قَيْسٍ أَنَّ عَلِيًّا قَضَى فِيهَا بِذَلِكَ .قَالَ وَأَخْبَرَنَا شُعْبَةُ وَأَخْبَرَنِى سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ وَحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ سَمِعَا أَبَا قَيْسٍ يُحَدِّثُ عَنِ الْهُزَيْلِ أَنَّ عَلِيًّا رضى الله عنه قَضَى بِذَلِكَ.
3824 ۔ شیبانی بیان کرتے ہیں : ہمارے (محلہ یا قبیلہ میں) ایک عورت تھی، جس کا نام بحریہ تھا اس کی ماں نے اس کی شادی کردی ، اس کا باپ اس وقت وہاں موجود نہ تھا، جب اس کا باپ آیا تو اس نے اس رشتے سے انکار کردیا، اس نے یہ معاملہ حضرت علی (رض) کے سامنے پیش کیا تو حضرت علی (رض) نے اس نکاح کو برقرار رکھا۔
ابوقیس بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے اس بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا۔ ہزیل بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے اس کے مطابق فیصلہ دیا تھا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔