HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

25. شکار اور ذبیحوں سے متعلق

سنن الدارقطني

4625

4625 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ غَزَوْنَا فَجُعْنَا حَتَّى إِنَّا نَقْسِمُ التَّمْرَةَ وَالتَّمْرَتَيْنِ فَبَيْنَا نَحْنُ عَلَى شَطِّ الْبَحْرِ إِذْ رَمَى الْبَحْرُ بِحُوتٍ مَيِّتٍ فَاقْتَطَعَ النَّاسُ مِنْهُ مَا شَاءُوا مِنْ شَحْمٍ وَلَحْمٍ وَهُوَ مِثْلُ الظَّرِبِ فَبَلَغَنِى أَنَّ النَّاسَ لَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرُوهُ فَقَالَ لَهُمْ « أَمَعَكُمْ مِنْهُ شَىْءٌ ». - قَالَ وَأَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَافِعٍ قَالَ لَمَّا قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرُوهُ فَقَالَ « هَلْ مَعَكُمْ مِنْهُ شَىْءٌ ». قَالُوا نَعَمْ . فَأَعْطَوْهُ مِنْهُ فَأَكَلَهُ.
4625 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مربتہ ہم جنگ میں شریک تھے ‘ ہمیں بھوک محسوس ہوئی ‘ یہاں تک کہ ہم نے ایک اور دوکھجوریں تقسیم کی ‘ پھر ہم سمندر کے کنارے پہنچ گئے ‘ سمندرنے ایک بڑی مردار مچھلی کو باہر پھینک دیا ‘ لوگوں نے اپنی اپنی پسند کے حصے کے گوشت اور چربی کو لیا ‘ وہ ایک مثال تھی۔ (راوی کہتے ہیں :) مجھے یہ پتہ چلا ہے کہ جب وہ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس کے بارے میں بتایا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے ؟
نافع بیان کرتے ہیں کہ جب وہ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس بارے میں بتایا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے ؟ لوگوں نے جواب دیا : جی ہاں ! لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے ؟ لوگوں نے جواب دیا : جی ہاں ! لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کھالیا۔

4626

4626 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ قَالَ آكُلُ مَا طَفَا عَلَى الْمَاءِ قَالَ إِنَّ طَافِيَهُ مَيْتَتُهُ وَقَالَ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ مَاءَهُ طَهُورٌ وَمَيْتَتَهُ حِلٌّ ».
4626 ۔ عبدالرحمن بن ابوہریرہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے ‘ انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے دریافت کیا : کیا میں اس مچھلی کو کھالوں جو (مرنے کے بعد) پانی پر تیرنے لگتی ہے ؟ توحضڑت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا : پانی میں تیرنے والی مچھلی تومردارہوتی ہے ‘ انھوں نے بتایا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اس کا (سمندرکا) پانی پاک ہے اور اس کامردارحلال ہے “۔

4627

4627 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا فُهَيْرُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ الْخُوزِىِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ - وَكَانَ شَيْخًا قَدِيمًا - قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ ذَبَحَ كُلَّ نُونٍ فِى الْبَحْرِ لِبَنِى آدَمَ ».
4627 ۔ حضرت عبداللہ بن سرجس (رض) جو ایک عمررسیدہ بزرگ ہیں ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اللہ تعالیٰ نے مچھلی کو سمندر میں ہی اولاد آدم کے لیے ذبح کردیا ہے۔

4628

4628 - حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوْحٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا مِنْ دَابَّةٍ فِى الْبَحْرِ إِلاَّ قَدْ ذَكَّاهَا اللَّهُ تَعَالَى لِبَنِى آدَمَ ».
4628 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : سمندر میں موجود ہر جانور کو اللہ تعالیٰ نے اولاد آدم کے لیے پاک قراردیا ہے۔

4629

4629 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ بَلَغَنِى أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى ذَبَحَ مَا فِى الْبَحْرِ لِبَنِى آدَمَ.
4629 ۔ عمروبن دیناربیان کرتے ہیں کہ مجھے یہ بات پتہ چلی ہے (یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے :) اللہ تعالیٰ نے سمندر میں موجود ہرچیز کو اولاد آدم کے لیے ذبح کردیا ہے۔

4630

4630 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ وَيُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الأَزْرَقُ وَابْنُ الرَّبِيعِ وَابْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « كُلُوا مَا حَسَرَ عَنْهُ الْبَحْرُ وَمَا أَلْقَاهُ وَمَا وَجَدْتُمُوهُ مَيْتًا أَوْ طَافِيًا فَوْقَ الْمَاءِ فَلاَ تَأْكُلُوهُ ». تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ وَهْبٍ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ ضَعِيفٌ لاَ يُحْتَجُّ بِهِ
4630 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : سمندرجس جانور کو نمودار کرتا ہے اور جسے باہر پھینک دیتا ہے اسے تم کھالو ‘ لیکن جسے تم مردار پاؤ (راوی کو شک ہے یہ الفاظ یہاں) جو پانی کے اوپر تیررہا ہوا سے نہ کھاؤ۔

4631

4631 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ مُحْرِزٍ الْكُوفِىُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا طَفَا فَلاَ تَأْكُلْهُ وَإِذَا جَزَرَ عَنْهُ فَكُلْهُ وَمَا كَانَ عَلَى حَافَتَيْهِ فَكُلْهُ ». لَمْ يُسْنِدْهُ عَنِ الثَّوْرِىِّ غَيْرُ أَبِى أَحْمَدَ . وَخَالَفَهُ وَكِيعٌ وَالْعَدَنِيَّانِ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ وَمُؤَمَّلٌ وَأَبُو عَاصِمٍ وَغَيْرُهُمْ رَوَوْهُ عَنِ الثَّوْرِىِّ مَوْقُوفًا وَهُوَ الصَّوَابُ وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِىُّ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَزُهَيْرٌ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَغَيْرُهُمْ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ مَوْقُوفًا وَرُوِىَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَابْنِ أَبِى ذِئْبٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ مَرْفُوعًا وَلاَ يَصِحُّ رَفْعُهُ رَفَعَهُ يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَوَقَفَهُ غَيْرُهُ.
4631 ۔ حضرت جابر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جب وہ جانور پانی پر تیرنے لگے تو اسے نہ کھاؤ اور جب وہ پانی پیچھے ہٹنے پر مل جائے ‘ تو اسے کھالو اور جو کنارے پر مل جائے تم اسے بھی کھالو۔
اس روایت کی سند نقل کرنے میں راویوں نے اختلاف کیا ہے ‘ بعض حضرات نے اسے ” موقوف “ روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔

4632

4632 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا أَلْقَى الْبَحْرُ أَوْ جَزَرَ عَنْهُ فَكُلُوا وَمَا مَاتَ فِيهِ وَطَفَا فَلاَ تَأْكُلُوهُ ». رَوَاهُ غَيْرُهُ مَوْقُوفًا.
4632 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : سمند ر جسے باہرنکال دے ‘ یا جسے اوپرلے آئے ‘ اسے کھالو اور جو سمندر میں مرجائے اور پانی میں تیرنے لگے تو اسے نہ کھاؤ۔ دیگرراویوں نے اسے ” موقوف “ روایت کے طورپرنقل کیا ہے۔

4633

4633 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ حَدَّثَنَا مَزْدَادُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ مَا أَلْقَى الْبَحْرُ أَوْ حَسَرَ عَنْهُ مِنَ الْحِيتَانِ فَكُلْهُ وَمَا وَجَدْتَهُ طَافِيًا فَلاَ تَأْكُلْهُ . مَوْقُوفٌ هُوَ الصَّحِيحُ.
4633 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ سمندر جس مچھلی کو باہر پھینک دے یا جسے نمودار کردے اسے کھالو اور جسے تم پانی پر تیرتا ہوا پاؤا سے نہ کھاؤ۔ یہ روایت ” موقوف “ ہے اور اسی حوالے سے درست ہے۔

4634

4634 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ مَا ضَرَبَ بِهِ الْبَحْرُ أَوْ جَزَرَ عَنْهُ أَوْ صِيدَ فِيهِ فَكُلْ وَمَا مَاتَ فِيهِ ثُمَّ طَفَا فَلاَ تَأْكُلْ.
4634 ۔ حضرت جابر (رض) یہ فرماتے ہیں : سمندر جسے باہر پھینک دے یا جسے چھوڑ کے پیچھے ہٹ جائے یا جسے شکار کرلیا جائے تو اسے کھالو ‘ اور جو اس میں مرجائے اور پھر پانی پر تیرنے لگے اسے نہ کھاؤ۔

4635

4635 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ حَدَّثَنَا مَزْدَادُ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ نَحْوَهُ مَوْقُوفًا.
4635 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ” موقوف “ روایت کے طورپر منقول ہے۔

4636

4636 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ شَيْخًا يُكْنَى أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ يَقُولُ مَا فِى الْبَحْرِ مِنْ شَىْءٍ إِلاَّ قَدْ ذَكَّاهُ اللَّهُ تَعَالَى لَكُمْ .
4636 ۔ حضرت ابوبکرصدیق (رض) فرماتے ہیں : سمندر میں موجود ہرچیز کو اللہ تعالیٰ نے تم لوگوں کے لیے ذبح کردیا ہے (یعنی حلال قراردیا ہے) ۔

4637

4637 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْقَاسِمِ الْكَوْكَبِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الصَّدَفِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرٍ عَنْ شُرَيْحٍ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى ذَبَحَ مَا فِى الْبَحْرِ لِبَنِى آدَمَ ».
4637 ۔ حضرت شریح (رض) ‘ جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اللہ تعالیٰ نے سمندر میں موجود سب چیزوں کو اولاد آدم کے لیے ذبح کردیا ہے۔

4638

4638 - حَدَّثَنِى أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ قَالَ وَحَدَّثَنِى يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى بَشِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَشْهَدُ عَلَى أَبِى بَكْرٍ أَنَّهُ قَالَ السَّمَكَةُ الطَّافِيَةُ حَلاَلٌ لِمَنْ أَرَادَ أَكْلَهَا.
4638 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : میں حضرت ابوبکر (رض) کے بارے میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ انھوں نے یہ فرمایا ہے : پانی پر تیرنے والی (یعنی مردار) مچھلی حلال ہے ‘ اس شخص کے لیے جو اسے کھانا چاہتاہو۔

4639

4639 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ بِهَذَا قَالَ السَّمَكَةُ الطَّافِيَةُ عَلَى الْمَاءِ حَلاَلٌ.
4639 ۔ اسی سند کے ساتھ یہ بات منقول ہے کہ انھوں نے یہ فرمایا ہے :(مرنے کے بعد) پانی پر تیرنے والی مچھلی حلال ہے۔

4640

4640 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنِ ابْنِ أَبِى بَشِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى ذَبَحَ لَكُمْ مَا فِى الْبَحْرِ فَكُلُوهُ كُلَّهُ فَإِنَّهُ ذَكِىٌّ.
4640 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوبکرصدیق (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : اللہ تعالیٰ نے سمندر میں موجود سب چیزوں کو تمہارے لیے ذبح کردیا ہے ‘ تو تم ان سب کو کھالو کیونکہ وہ ذبح ہوچکی ہیں۔

4641

4641 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى بَشِيرٍ قَالَ أَشْهَدُ عَلَى عِكْرِمَةَ أَنَّهُ شَهِدَ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أَشْهَدُ عَلَى أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ أَنَّهْ أَكَلَ السَّمَكَ الطَّافِىَ عَلَى الْمَاءِ.
4641 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : میں حضرت ابوبکرصدیق (رض) کے بارے میں یہ گواہی دیتاہوں کہ انھوں نے پانی پر تیرنے والی مچھلی کھائی ہے۔

4642

4642 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الْمَالِكِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ لاَحِقِ بْنِ حُمَيْدٍ وَعِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ قَالَ السَّمَكُ ذَكِىٌّ كُلُّهُ.
4642 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکرصدیق (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ہر طرح کی مچھلی ذبح کی ہوئی ہوتی ہے۔

4643

4643 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ الْحُوتُ ذَكِىٌّ كُلُّهُ وَالْجَرَادُ ذَكِىٌّ كُلُّهُ.
4643 ۔ حضرت عمربن خطاب (رض) فرماتے ہیں : ہر طرح کی مچھلی ذبح کی ہوئی ہوتی ہے اور ہر طرح کی ٹڈی ذبح کی ہوئی ہوتی ہے۔

4644

4644 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى (أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ) وَطَعَامُهُ مَا لَفَظَ.
4644 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :” تمہارے لیے سمندر کے شکار کو اور اس کے کھانے کو حلال قراردیا گیا ہے یہ تمہارے لیے اور سفر کرنے والوں کے لیے زادراہ ہے “۔
حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : اس کے کھانے سے مراد وہ چیز ہے ‘ جو وہ باہر پھینک دے۔

4645

4645 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ (أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ) الآيَةَ قَالَ صَيْدُهُ مَا صِيدَ وَطَعَامُهُ مَا لَفَظَ الْبَحْرُ.
4645 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں کہتے ہیں :” تمہارے لیے سمندر کے شکار اور اس کے کھانے کو حلال قراردیا گیا ہے “۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : شکار سے مراد وہ چیز ہے ‘ جسے شکار کیا جائے اور کھانے سے مراد وہ چیز ہے ‘ جسے سمندرباہر پھینک دے۔

4646

4646 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِى أَيُّوبَ أَنَّهُ رَكِبَ فِى الْبَحْرِ فِى رَهْطٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَوَجَدُوا سَمَكَةً طَافِيَةً عَلَى الْمَاءِ فَسَأَلُوهُ عَنْهَا فَقَالَ أَطَيِّبَةٌ هِىَ لَمْ تُغَيَّرْ قَالُوا نَعَمْ. قَالَ فَكُلُوهَا وَارْفَعُوا نَصِيبِى مِنْهَا. وَكَانَ صَائِمًا.
4646 ۔ حضرت ابوایوب (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کچھ صحابہ کے ہمراہ سمندری سفرپرجا رہے تھے ‘ انھوں نے ایک مردہ مچھلی پائی جو پانی پر تیررہی تھی ‘ لوگوں نے ان سے اس کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے دریافت کیا : کیا یہ پاک ہے ؟ اس میں کوئی تبدیلی تو نہیں آئی (یعنی بوتو نہیں آنے لگی) ؟ لوگوں نے جواب دیا : جی ہاں ! (پاک ہے) تو حضرت ابوایوب (رض) نے فرمایا : تم اسے کھالو ‘ اور اس میں سے میرا حصہ بھی اٹھالو (یعنی سنبھال کر رکھ لو) ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت انھوں نے روزہ رکھا ہوا تھا۔

4647

4647 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ ح قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ جَبَلَةَ بْنِ عَطِيَّةَ أَنَّ أَصْحَابَ أَبِى طَلْحَةَ أَصَابُوا سَمَكَةً طَافِيَةً فَسَأَلُوا عَنْهَا أَبَا طَلْحَةَ فَقَالَ اهْدُوهَا إِلَىَّ.
4647 ۔ جبلہ بن عطیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ (رض) کے کچھ ساتھیوں نے (مرنے کے بعد) پانی پر تیرتی ہوئی مچھلی پائی ‘ حضرت ابوطلحہ (رض) سے انھوں نے اس بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے فرمایا : یہ مجھے بھی تحفے کے طور پر دو۔

4648

4648 - حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ طَاهِرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُعَمَّرٍ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا عِصَامُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ مُجَاهِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فِى الْجَنِينِ « ذَكَاتُهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ أَشْعَرَ أَوْ لَمْ يُشْعِرْ ». قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَلَكِنَّهُ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَطْنِ أُمِّهِ يُؤْمَرُ بِذَبْحِهِ حَتَّى يَخْرُجَ الدَّمُ مِنْ جَوْفِهِ.
4648 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جانور کے پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا ‘ اسے ذبح کرنا شمار ہوگا ‘ خواہ اس کے بال نکلے ہوں یا نہ نکلے ہوں۔
عبیداللہ نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : لیکن اگر وہ ماں کے پیٹ سے باہر آجاتا ہے ‘ تو پھر اسے ذبح کرنے کا حکم دیا جائے گا ‘ یہاں تک کہ اس کے پیٹ میں سے بھی خون نکل آئے۔

4649

4649 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ح- وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَتِيقُ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أُحِلَّ لَنَا مِنَ الدَّمِ دَمَانِ وَمِنَ الْمَيْتَةِ مَيْتَتَانِ مِنَ الْمَيْتَةِ الْحُوتُ وَالْجَرَادُ وَمِنَ الدَّمِ الْكَبِدُ وَالطُّحَالُ » لَفْظُ مُطَرِّفٍ.
4649 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ہمارے لیے دوطرح کے خون کو حلال قراردیا گیا ہے اور دوطرح کے مردار کو حلال قراردیا گیا ہے ‘ مردار (چیزیں) مچھلی اور ٹڈی ہیں ‘ جبکہ خون (سے مراد) جگر اور تلی ہیں۔

4650

4650 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ يَاسِينَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ أَخْبَرَنَا يَحْيَى الْقَطَّانُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنِ الْجَنِينِ يَخْرُجُ مَيْتًا قَالَ « إِنْ شِئْتُمْ فَكُلُوهُ ».
4650 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جانور کے پیٹ میں موجود بچے کے بارے میں دریافت کیا گیا ‘ جو مردہ باہر آتا ہے ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تم چاہوتو اسے کھالو۔

4651

4651 - حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى وَمُوسَى بْنُ جَعْفَرِ بْنِ قُرَيْنٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَكَمِ الْحِبَرِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا صَبَّاحُ بْنُ يَحْيَى الْمُزَنِىُّ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « كُلِ الْجَنِينَ فِى بَطْنِ أُمِّهِ ». وَقَالَ أَبُو الأَسْوَدِ فِى بَطْنِ النَّاقَةِ .
4651 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تم ماں (مادہ جانور) کے پیٹ میں (سے نکلنے والے) بچے کو کھالو۔
ابواسودنامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے کہ اونٹنی کے پیٹ میں موجود بچے کو کھالو۔

4652

4652 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مُجَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ الْجَزُورِ وَالْبَقَرَةِ يُوجَدُ فِى بَطْنِهَا الْجَنِينُ فَقَالَ « إِذَا سَمَّيْتُمْ عَلَى الذَّبِيحَةِ فَذَكَاتُهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4652 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اونٹنی یاگائے کے بارے میں دریافت کیا گیا جس کے پیٹ میں اس کا بچہ ہوتا ہے ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم اسے ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لے لو ‘ تو پھر اس پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا ‘ اس بچے کا ذبح کرنا شمار ہوگا۔

4653

4653 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ الدَّقَّاقُ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقُلْنَا أَحَدُنَا يَنْحَرُ النَّاقَةَ أَوْ يَذْبَحُ الْبَقَرَةَ أَوِ الشَّاةَ فَيَجِدُ فِى بَطْنِهَا جَنِينًا أَفَيَأْكُلُهُ أَوْ يُلْقِيهِ قَالَ فَقَالَ « كُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ إِنَّ ذَكَاتَهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4653 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا ‘ ہم نے عرض کی : کوئی شخص کسی اونٹنی کو یا کسی گائے کو یا کسی بکری کو ذبح کرتا ہے اور اس کے پیٹ میں بھی ایک بچے کو پاتا ہے ‘ تو کیا وہ اسے کھالے یا اسے پھینک دے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تم چاہوتوا سے کھالو کیونکہ اس کی ماں کو ذبح کرنا اس کا ذبح کرنا شمار ہوگا۔

4654

4654 - حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَمْزَةُ بْنُ الْقَاسِمِ الإِمَامُ الْهَاشِمِىُّ مِنْ أَصْلِهِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ - هُوَ الْحَدَّادُ - عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ وَاصِلٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ جَبْرِ بْنِ نَوْفٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4654 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جانور کے پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا اسے ذبح کرنا شمار ہوگا۔

4655

4655 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ بْنِ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرِ بْنِ سَلْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ - قَالَ أُرَاهُ رَفَعَهُ - قَالَ « ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4655 ۔ حضرت عبداللہ (رض) ” مرفوع “ حدیث کے طورپریہ بات نقل کرتے ہیں : پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا اسے ذبح کرنا شمار ہوگا۔

4656

4656 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا طَاهِرُ بْنُ خَالِدِ بْنِ نِزَارٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ فِى الْجَنِينِ « ذَكَاتُهُ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4656 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جو جانور کے پیٹ میں موجود بچے کے بارے میں ہے کہ اس کی ماں کو ذبح کرنا اسے ذبح کرنا شمار ہوگا۔

4657

4657 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُثْمَانَ الْكِنْدِىُّ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ ». - وَعَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ ».
4657 ۔ حضرت علی (رض) روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :(جانور کے) پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا ‘ اسے ذبح کرنا شمار ہوگا۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :(جانور کے) پیٹ میں موجود بچے کی ماں کو ذبح کرنا اسے ذبح کرنا شمار ہوگا “۔

4658

4658 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِى أَبُو سَلَمَةَ وَسُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّهُ بَلَغَهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الضَّحَايَا إِلَى آخِرِ الشَّهْرِ لِمَنْ أَرَادَ أَنْ يَسْتَأْنِىَ ذَلِكَ »
4658 ۔ ابوسلمہ اور سلیمان بن یساربیان کرتے ہیں کہ انھیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس فرمان کا پتہ چلا ہے کہ جو شخص تاخیر کرنا چاہے وہ مہینے کے آخرتک قربانی کرسکتا ہے۔

4659

4659 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عِيسَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ فَرْوَةَ الأَنْصَارِىِّ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ وَجَدَ سَعَةً فَلَمْ يُضَحِّ فَلاَ يَقْرَبْنَا فِى مَسْجِدِنَا. - قَالَ عِيسَى وَأَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِكَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَحَدُهُمَا عَنْهُ وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ وَالآخَرُ عَمَّنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِهِ.
4659 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) ارشاد فرماتے ہیں : جس شخص کے پاس گنجائش ہو اور وہ پھر بھی قربانی نہ کرے تو وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سینگوں والے دومینڈھوں کی قربانی کی تھی ‘ ان میں سے ایک جانور آپ نے اپنے اور اپنے گھروالوں کی طرف سے ذبح کیا تھا اور دوسرا اپنی امت کے ان افراد کی طرف سے ذبح کیا تھا جو نہ کرسکیں۔

4660

4660 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَأَبُو رَوْقٍ الْهِزَّانِىُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرِ بْنِ دِرْهَمٍ الْعَنْبَرِىُّ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا دَخَلَ عَشْرُ ذِى الْحِجَّةِ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّىَ فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعَرِهِ وَأَظْفَارِهِ ».
4660 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب ذوالج کا پہلاعشرہ شروع ہوجائے اور کوئی شخص قربانی کرنا چاہتا ہو ‘ تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے بال اور ناخن نہ کٹوائے۔

4661

4661 - حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ نَبْهَانَ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ يَقْظَانَ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَحَا الأَضَاحِىُّ كُلَّ ذَبْحٍ كَانَ قَبْلَهُ ». وَذَكَرَ صَوْمَ رَمَضَانَ وَالزَّكَاةَ وَالْغُسْلَ مِنَ الْجَنَابَةِ بِمِثْلِ ذَلِكَ.
4661 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : قربانی کے حکم نے ہر ذبیحہ کو ختم کردیا ہے جو اس سے پہلے تھا ‘ پھر آپ نے رمضان کے روزے ‘ زکوۃ دینے اور غسل جنابت کا ذکر کرتے ہوئے بھی یہی بات ارشاد فرمائی۔

4662

4662 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ سُلَيْمَانَ الْخَلاَّلُ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا الْمُسَيَّبُ بْنُ شَرِيكٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدٌ الْمُكْتِبُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَسَخَ الأَضْحَى كُلَّ ذَبْحٍ وَصَوْمُ رَمَضَانَ كُلَّ صَوْمٍ وَالْغُسْلُ مِنَ الْجَنَابَةِ كُلَّ غُسْلٍ وَالزَّكَاةُ كُلَّ صَدَقَةٍ ». خَالَفَهُ الْمُسَيَّبُ بْنُ وَاضِحٍ عَنِ الْمُسَيَّبِ - هُوَ ابْنُ شَرِيكٍ - وَكِلاَهُمَا ضَعِيفَانِ وَالْمُسَيَّبُ بْنُ شَرِيكٍ مَتْرُوكٌ
4662 ۔ سے پہلے کے ہر ذبیجے کو منسوخ کردیا ہے ‘ رمضان کے روزوں نے (پہلے کے) ہر روزے کے منسوخ کردیا ہے ‘ غسل جنابت نے (پہلے کے) ہر غسل کو منسوخ کردیا ہے اور زکوۃ نے (پہلے کے) ہر صدقے کو منسوخ کردیا ہے۔

4663

4663 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ تَمَّامِ بْنِ صَالِحٍ الْبَهْرَانِىُّ بِحِمْصَ حَدَّثَنَا الْمُسَيَّبُ بْنُ وَاضِحٍ حَدَّثَنَا الْمُسَيَّبُ بْنُ شَرِيكٍ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ الْيَقْظَانِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَسَخَتِ الزَّكَاةُ كُلَّ صَدَقَةٍ فِى الْقُرْآنِ وَنَسَخَ صَوْمُ رَمَضَانَ كُلَّ صَوْمٍ وَنَسَخَ غُسْلُ الْجَنَابَةِ كُلَّ غُسْلٍ وَنَسَخَتِ الأَضَاحِىُّ كُلَّ ذَبْحٍ » . عُتْبَةُ بْنُ يَقْظَانَ مَتْرُوكٌ أَيْضًا.
4663 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : زکوۃ نے قرآن میں موجود ہر صدقے کو منسوخ کردیا ہے ‘ رمضان کے روزے نے ہر روزے کو منسوخ کردیا ہے ‘ غسل جنابت نے ہر غسل کو منسوخ کردیا ہے اور عید کی قربانی نے ہر ذبیحے کو منسوخ کردیا ہے۔

4664

4664 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيَّاشٍ وَسَعِيدُ بْنُ أَبِى أَيُّوبَ أَنَّ عَيَّاشَ بْنَ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُمْ عَنْ عِيسَى بْنِ هِلاَلٍ الصَّدَفِىِّ حَدَّثَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَجُلاً أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمِرْتُ بِيَوْمِ الأَضْحَى عِيدًا جَعَلَهُ اللَّهُ تَعَالَى لِهَذِهِ الأُمَّةِ ». فَقَالَ الرَّجُلُ فَإِنْ لَمْ أَجِدْ إِلاَّ مَنِيحَةَ ابْنِى أَوْ شَاةَ ابْنِى وَأَهْلِى وَمَنِيحَتَهُمْ أَذْبَحُهَا فَقَالَ « لاَ وَلَكِنْ قَلِّمْ أَظْفَارَكَ وَقُصَّ شَارِبَكَ وَاحْلِقْ عَانَتَكَ فَذَلِكَ تَمَامُ أُضْحِيَّتِكَ عِنْدَ اللَّهِ ».
4664 ۔ حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا : مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ عیدالاضحی کا دن عید ہے ‘ جسے اللہ تعالیٰ نے اس امت کے لیے مقرر کیا ہے ‘ اس شخص نے عرض کی : اگر میرے پاس صرف وہی جانورہو ‘ جو میرے والد نے مجھے عطیہ کے طورپردیا ہو ‘ یا میرے والد کی یا میری بیوی کی بکری ہو ‘ جوان لوگوں نے عطیہ کے طورپر کوئی جانوردیا ہو تو کیا میں اسے ذبح کرسکتا ہوں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں ! البتہ تم اپنے ناخن تراش لینا ‘ مونچھیں چھوٹی کرلینا ‘ ناف کے نیچے کے بال صاف کرلینا ‘ تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں تمہاری قربانی مکمل ہوجائے گی۔

4665

4665 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحَرَّانِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى أُنَيْسَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُمِرْتُ بِالنَّحْرِ وَلَيْسَ بِوَاجِبٍ ».
4665 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” مجھے قربانی دینے کا حکم دیا گیا ہے ‘ لیکن یہ واجب نہیں ہے “۔

4666

4666 - حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا الْحُنَيْنِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « كُتِبَ عَلَىَّ النَّحْرُ وَلَمْ يُكْتَبْ عَلَيْكُمْ وَأُمِرْتُ بِصَلاَةِ الضُّحَى وَلَمْ تُؤْمَرُوا بِهَا ». - قَالَ وَحَدَّثَنَا الْحُنَيْنِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ جَابِرٍ مِثْلَهُ « كُتِبَ عَلَىَّ الضُّحَى » .
4666 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” مجھ پر قربانی کرنا لازم قراردیا گیا ہے ‘ لیکن تم لوگوں پر لازم قرار نہیں دیا گیا ‘ مجھے عیدالاضحی کی نماز پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے ‘ تمہیں اس کا حکم نہیں دیا گیا “۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4667

4667 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا أُنْفِقَتِ الْوَرِقُ فِى شَىْءٍ أَفْضَلَ مِنْ نَحِيرَةٍ فِى يَوْمِ عِيدٍ ».
4667 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے :” تم چاندی (یعنی رقم) جس چیز میں بھی خرچ کرتے ہو ‘ اس میں سب سے زیادہ فضیلت والی چیزعیدالاضحی کے دن قربانی کرنا ہے “۔

4668

4668 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُهَاجِرِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَاهْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الإِبِلِ الْجَلاَّلَةِ أَنْ يُؤْكَلَ لَحْمُهَا وَلاَ يُشْرَبَ أَلْبَانُهَا وَلاَ يُحْمَلَ عَلَيْهَا إلا الأُدُمُ وَلاَ يَرْكَبَهَا النَّاسُ حَتَّى تُعْلَفَ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً.
4668 ۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گندگی کھانے والے اونٹ کا گوشت کھانے اور اس کا دودھ پینے سے منع کیا ہے ‘ اس پر صرف سامان کو لادا جاسکتا ہے ‘ لوگ اسے ذبح نہیں کریں گے جب تک وہ چالیس دن تک چارہ نہیں کھاتا۔

4669

4669 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَلاَّمٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُدَيْلٍ الْخُزَاعِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بُدَيْلَ بْنَ وَرْقَاءَ الْخُزَاعِىَّ عَلَى جَمَلٍ أَوْرَقَ يَصِيحُ فِى فِجَاجِ مِنًى أَلاَ إِنَّ الذَّكَاةَ فِى الْحَلْقِ وَاللَّبَّةِ أَلاَ وَلاَ تَعْجَلُوا الأَنْفُسَ أَنْ تَزْهَقَ وَأَيَّامُ مِنًى أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ وَبِعَالٍ.
4669 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم نے بدیل بن ورقاء خزاعی (رض) کو اونٹ پر بٹھا کر بھیجا تاکہ وہ منی کے راستوں میں یہ اعلان کردیں کہ حلق اور لبہ میں ذبح کیا جائے گا اور جان نکالنے میں جلدی نہ کرو اور منی کے دن کھانے پینے اور بیویوں کے ساتھ گزارنے کے دن ہیں۔

4670

4670 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا رِفَاعَةُ بْنُ هُرَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَسْتَدِينُ وَأُضَحِّى قَالَ « نَعَمْ فَإِنَّهُ دَيْنٌ مَقْضِىٌّ ». هَذَا إِسْنَادٌ ضَعِيفٌ. وَهُرَيْرٌ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَائِشَةَ وَلَمْ يُدْرِكْهَا.
4670 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کی : یارسول اللہ ! کیا میں قرض لے کر قربانی کرسکتی ہوں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جی ہاں ! یہ ایسا قرض ہے ‘ جسے ادا کیا جائے گا۔

4671

4671 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بُكَيْرٍ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ التَّنُوخِىِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَيَّامُ التَّشْرِيقِ كُلُّهَا ذَبْحٌ ».
4671 ۔ نافع بن جبیر اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ایام تشریق سارے کے سارے ذبح کے دن ہیں (یعنی ان دنوں میں قربانی ہوسکتی ہے) ۔

4672

4672 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ مِثْلَهُ .
4672 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقو ل ہے۔

4673

4673 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَشَّابُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَيْدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى أَنَّ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ حَدَّثَهُ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « كُلُّ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ ذَبْحٌ ».
4673 ۔ حضرت جبیربن مطعم بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : تمام ایام تشریق ذبح کے دن ہیں (یعنی ان میں قربانی ہوسکتی ہے) ۔

4674

4674 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ رُبَيْحِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ضَحَّى بِكَبْشٍ أَقْرَنَ ثُمَّ قَالَ « اللَّهُمَّ هَذَا عَنِّى وَعَمَّنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِى ».
4674 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سینگوں والے مینڈھے کی قربانی کی ‘ پھر یہ دعا کی :
” اے اللہ ! یہ میری طرف سے اور میری امت کے ہراس فرد کی طرف سے ہے جو قربانی نہ کرسکے “۔

4675

4675 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِى يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِى عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنِ الْمُطَّلِبِ يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الأَضْحَى بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا صَلَّى وَقَضَى خُطْبَتَهُ نَزَلَ عَنْ مِنْبَرِهِ فَأُتِىَ بِكَبْشِهِ فَذَبَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِهِ وَقَالَ « بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَكْبَرُ هَذَا عَنِّى وَعَنْ مَنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِى ».
4675 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز عیدالاضحی میں عیدگاہ میں موجود تھا ‘ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھ لی اور خطبہ مکمل کرلیاتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے منبر سے نیچے اترے ‘ آپ ایک مینڈھے کیے پاس تشریف لے گئے ‘ آپ نے اپنے دست مبارک کے ذریعے اسے ذبح کیا اور آپ نے ” بسم اللہ واللہ اکبر “ پڑھا۔ (اور یہ کہا :)” یہ میری طرف سے اور میری امت کے ہراس شخص کی طرف سیے ہے جو قربانی نہ کرسکے “۔

4676

4676 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا أَبُو سُحَيْمٍ الْمُبَارَكُ بْنُ سُحَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ ضَحَّى بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَحَدُهُمَا عَنْ أُمَّتِهِ وَالآخَرُ عَنْهُ وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ .
4676 ۔ حضرت انس (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : آپ نے دوسفیدو سیاہ رنگ کے مینڈھوں کو ذبح کیا تھا ‘ ان میں سے ایک آپ کی امت کی طرف سے تھا اور دوسرا آپ کی طرف سے اور آپ کے اہل خانہ کی طرف سے تھا۔

4677

4677 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُبَّانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحُصَيْنِ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلاَثَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ وَجَدَ مِنْكُمْ سَعَةً فَلَمْ يُضَحِّ فَلاَ يَقْرَبَنَّ مُصَلاَّنَا ».
4677 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جس شخص کے پاس گنجائش ہو ‘ اور وہ پھر بھی قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے۔

4678

4678 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى جَنَازَةٍ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَبْرِ قَالَ فَرَأَيْتُهُ يُوصِى الْحَافِرَ « أَوْسِعْ مِنْ قِبَلِ رَأْسِهِ وَأَوْسِعْ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيْهِ ». فَلَمَّا انْصَرَفَ تَلَقَّاهُ دَاعِى امْرَأَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَقَالَ إِنَّ فُلاَنَةَ تَدْعُوكَ وَأَصْحَابَكَ قَالَ فَأَتَاهَا فَلَمَّا جَلَسَ الْقَوْمُ أُتِىَ بِالطَّعَامِ فَوَضَعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَدَهُ وَوَضَعَ الْقَوْمُ فَبَيْنَا هُوَ يَأْكُلُ إِذْ كَفَّ يَدَهُ - قَالَ - وَقَدْ كُنَّا جَلَسْنَا مَجَالِسَ الْغِلْمَانِ مِنْ آبَائِهِمْ - قَالَ - فَنَظَرَ آبَاؤُنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَلُوكُ أَكْلَتَهُ فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَضْرِبُ يَدَ ابْنِهِ حَتَّى يَرْمِىَ الْعِرْقَ مِنْ يَدِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَجِدُ لَحْمَ شَاةٍ أُخِذَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ رَبِّهَا ». قَالَ فَأَرْسَلَتِ الْمَرْأَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى كُنْتُ أَرْسَلْتُ إِلَى الْبَقِيعِ أَطْلُبُ شَاةً فَلَمْ أُصِبْ فَبَلَغَنِى أَنَّ جَارًا لِى اشْتَرَى شَاةً فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ فِيهَا فَلَمْ نَقْدِرْ عَلَيْهِ فَبَعَثَتْ بِهَا امْرَأَتُهُ.فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَطْعِمُوهَا الأُسَارَى »
4678 ۔ عاصم بن کلیب انصار سے تعلق رکھنے والے ایک فرد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ہم لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک جنازے میں شریک ہوئے ‘ ہم قبرتک آگئے ‘ میں نے توجہ کی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبرکھودنے والے کو یہ ہدایت کررہے تھے : سر اور پاؤں کی طرف سے قبرکوکھلاکردو ‘ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں سے واپس تشریف لارہے تھے تو قریش سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی طرف سے دعوت دینے والا فرد آپ کے سامنے آیا۔ اس نے عرض کی : فلاں خاتون نے آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو دعوت دی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس خاتون کے ہاں تشریف لے گئے ‘ جب سب لوگ بیٹھ گئے اور کھانالایا گیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک اس کی طرف بڑھایا ‘ لوگوں نے بھی اپنے ہاتھ بڑھا دیئے ۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھاناشروع کیا ‘ اس دوران آپ نے اپنا ہاتھ روک لیا۔ راوی کہتے ہیں : ہم اس جگہ پر بیٹھے ہوئے تھے جہاں بچے اپنے والد کے ساتھ بیٹھتے ہیں ‘ ہمارے والد نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے کھائے ہوئے کو الٹ دیا ہے ‘ تو ان سب افراد نے اپنے بچوں کے ہاتھ پر مار کے ان کے ہاتھ میں موجود بوٹیوں کو گرادیا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے یوں لگا ہے کہ اس بکری کا گوشت اس کے مالک کی اجازت کے بغیر لیا گیا ہے ‘ تو اس خاتون نے پیغام بھیجوایا : یارسول اللہ ! میں نے اپنی بکری تلاش کرنے کے لیے کسی شخص کو بقیع کی طرف بھیجا تھا ‘ لیکن اسے وہ بکری نہیں مل سکی ‘ مجھے پتہ چلا کہ میرے ہمسائے نے بھی ایک بکری خریدی ہے ‘ تو میں نے اسے پیغام بھیجا لیکن اس نے انکار کردیا ‘ ہم اسے حاصل نہیں کرسکے ‘ پھر اس بکری کو اس شخص کی بیوی نے بھجوایا ہے۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ قیدیوں کو کھلادو۔

4679

4679 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ الْجُنَيْدِ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ الْجَرْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَيْنَةَ قَالَ صَنَعَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ مِنْ قُرَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- طَعَامًا فَدَعَتْهُ وَأَصْحَابَهُ - قَالَ - فَذَهَبَ بِى أَبِى مَعَهُ - قَالَ - فَجَلَسْنَا بَيْنَ يَدَىْ آبَائِنَا مَجَالِسَ الأَبْنَاءِ مِنْ آبَائِهِمْ - قَالَ - فَلَمْ يَأْكُلُوا حَتَّى رَأَوْا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ أَكَلَ فَلَمَّا أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لُقْمَتَهُ رَمَى بِهَا ثُمَّ قَالَ « إِنِّى لأَجِدُ طَعْمَ لَحْمِ شَاةٍ ذُبِحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ صَاحِبِهَا ». فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخِى وَأَنَا مِنْ أَعَزِّ النَّاسِ عَلَيْهِ وَلَوْ كَانَ خَيْرًا مِنْهَا لَمْ يُغَيِّرْ عَلَىَّ وَعَلَىَّ أَنْ أُرْضِيَهُ بِأَفْضَلَ مِنْهَا فَأَبَى أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا وَأَمَرَ بِالطَّعَامِ لِلأُسَارَى .
4679 ۔ عاصم بن کلیب اپنے والد کے حوالے سے مزینہ قبیلے کے ایک صاحب کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ہیں : قریش سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے کھاناتیار کیا ‘ آپ کو اور آپ کے اصحاب کو دعوت دی ‘ میرے والد بھی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ مجھے بھی ساتھ لے کر چلے گئے ‘ ہم لوگ اپنے ‘ اپنے والد کے سامنے اسی طرح بیٹھ گئے جیسے بچے اپنے والد کے سامنے بیٹھتے ہیں ‘ لوگوں نے اس وقت تک کھانا نہیں شروع کیا جب تک انھوں نے یہ نہیں دیکھ لیا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھانا شروع کرچکے ہیں۔ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک لقمہ لیاتو پھر آپ نے اس کو اس کو پرے رکھ دیا اور ارشاد فرمایا : مجھے اس بکری کے گوشت میں ایساذائقہ محسوس ہوا ہے جیسے یہ اپنے مالک کی اجازت کے بغیر ذبح کی گئی ہے۔ اس خاتون نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ میرے بھائی کی ہے اور میرا بھائی مجھ سے سب سے زیادہ محبت کرتا ہے ‘ اگر اس سے زیادہ بہتربکری موجود ہوتی تو اسے بھی ذبح کرنا ہمارے لیے دشوار نہ ہوتا ‘ اب مجھ پر یہ بات لازم ہے کہ میں اس سے بہتربکری اسے دے کرا سے راضی کرلوں گی۔ لیکن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کھانے سے انکار کردیا اور آپ کے حکم کے حکم تحت وہ کھانا قیدیوں کو کھلادیا گیا۔

4680

4680 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنِى رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ أَبِى وَأَنَا غُلاَمٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِيهِ فَبَعَثْتُ إِلَى أَخِى عَامِرِ بْنِ أَبِى وَقَّاصٍ وَقَدِ اشْتَرَى شَاةً مِنَ الْبَقِيعِ فَلَمْ يَكُنْ أَخِى ثَمَّ فَدَفَعَ أَهْلُهُ الشَّاةَ إِلَىَّ.
4680 ۔ عاصم بن کلیب اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں کہ ایک انصاری نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے : میں جب کم سن بچہ تھا تو میں اپنے والد کے ساتھ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ گیا ‘ اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں : اس خاتون نے کہا : میں نے اپنے بھائی عامربن ابو وقاص کی طرف پیغام بھیجا کیونکہ بقیع میں سے ایک بکری خریدی ہوئی تھی ‘ لیکن میرا بھائی وہاں موجود نہیں تھا تو اس کی بیوی نے یہ بکری مجھے بھجوادی۔

4681

4681 حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ قُلْتُ لأَبِى حَنِيفَةَ مِنْ أَيْنَ أَخَذْتَ هَذَا الرَّجُلُ يَعْمَلُ فِى مَالِ الرَّجُلِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ إِنَّهُ يَتَصَدَّقُ بِالرِّبْحِ قَالَ أَخَذْتُهُ مِنْ حَدِيثِ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ.يَعْنِى هَذَا الْحَدِيثَ .
4681 ۔ عبدالواحد بن زیادبیان کرتے ہیں کہ میں نے امام ابوحنیفہ (رح) سے دریافت کیا : آپ نے یہ مسئلہ کہاں سے حاصل کیا ہے کہ ایک شخص دوسرے کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف کرلیتا ہے ‘ تو وہ منافع کو صدقہ کردے گا ؟ تو امام ابوحنیفہ نے فرمایا : میں نے اسے عاصم بن کلیب کی نقل کردہ حدیث سے حاصل کیا ہے۔

4682

4682 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِى الْحَسَنُ بْنُ جَابِرٍ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِيكَرِبَ قَالَ حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَشْيَاءَ يَوْمَ خَيْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُوشِكُ رَجُلٌ مُتَّكِئٌ عَلَى أَرِيكَتِهِ يُحَدَّثُ بِحَدِيثِى فَيَقُولُ بَيْنِى وَبَيْنَكُمْ كِتَابُ اللَّهِ فَمَا وَجَدْنَا فِيهِ حَلاَلاً اسْتَحْلَلْنَاهُ وَمَا كَانَ فِيهِ حَرَامًا حَرَّمْنَاهُ وَإِنَّ مَا حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَمَا حَرَّمَ اللَّهُ ».
4682 ۔ حضرت مقدام بن معد یکرب (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے دن کچھ چیزوں کو حرام قراردیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عنقریب وہ وقت آئے گا جب کوئی شخص اپنے تکیے کے ساتھ ٹیک لگاکربیٹھے گا اور میری حدیث بیان کرے گا اور کہے گا : میرے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب کا حکم کافی ہے ‘ ہمیں اس میں جو چیزحلال ملے گی ہم اسے حلال سمجھیں گے اور اس میں جو چیزحرام ملے گی ہم اسے حرام قراردیں گے۔ (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :)
” اللہ کا رسول جس چیز کو حرام قراردے وہ اسی طرح ہے جیسے وہ چیز ہوتی ہے ‘ جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قراردیاہو “۔

4683

4683 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِىُّ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ رُؤْبَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى عَوْفٍ الْجُرَشِىِّ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِيكَرِبَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنِّى قَدْ أُوتِيتُ الْكِتَابَ وَمَا يَعْدِلُهُ يُوشِكُ شَبْعَانُ عَلَى أَرِيكَتِهِ يَقُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ هَذَا الْكِتَابُ فَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ حَلاَلٍ أَحْلَلْنَاهُ وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ حَرَامٍ حَرَّمْنَاهُ وَإِنَّهُ لَيْسَ كَذَلِكَ لأَنَّهُ لاَ يَحِلُّ أَكْلُ كُلِّ ذِى نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَلاَ الْحِمَارِ الأَهْلِىِّ وَلاَ اللُّقَطَةِ مِنْ مَالِ مُعَاهِدٍ إِلاَّ أَنْ يَسْتَغْنِىَ عَنْهَا وَأَيُّمَا رَجُلٍ ضَافَ قَوْمًا فَلَمْ يَقْرُوهُ فَإِنَّ لَهُ أَنْ يَغْصِبَهُمْ بِمِثْلِ قِرَاهُ ».
4683 ۔ حضرت مقدام بن معدیکرب (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : مجھے کتاب بھی عطاء کی گئی اور وہ چیز بھی عطاء کی گئی ہے جو اس کی مانند ہے ‘(یعنی سنت عطاء کی گئی ہے) عنقریب وہ وقت آئے گا جب کوئی بھرے ہوئے پیٹ والا شخص اپنے بستر کے ساتھ ٹیک لگاکر یہ کہے گا : ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ کی کتاب موجود ہے ‘ اس میں جو چیزحلال ہوگی ہم اسے حلال سمجھیں گے اور جو چیز اس میں حرام ہوگی ہم اسے حرام قراردیں گے۔
(نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ‘ یاراوی نے کہا :)
ایسا نہیں ہے ‘ کسی بھی نوکیلے دانت والے درندے کو کھانا یاپالتوگدھے کو کھانا ‘ معاہد شخص کی گری ہوئی چیز کو اٹھانا جائز نہیں ہے ‘ البتہ اگر وہ کوئی ایسی چیز ہو جس کی ضرورت نہ ہو ‘ تو حکم مختلف ہوگا۔ جو شخص کسی قوم کا مہمان بنا ہو اور وہ لوگ اس کی مہمان نوازی نہیں کرتے تو اسے اس بات کا حق حاصل ہوگا کہ وہ اپنی ضرورت کے مطابق ان سے خوراک زبردستی حاصل کرے۔

4684

4684 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِيكَرِبَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الْخَيْلِ وَالْبِغَالِ وَالْحَمِيرِ وَعَنْ كُلِّ ذِى نَابٍ مِنَ السَّبُعِ أَوْ مِخْلَبٍ مِنَ الطَّيْرِ.
4684 ۔ حضرت خالد بن ولید (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے دن گھوڑے ‘ خچر ‘ گدھے ‘ نوکیلے دانت والے درندے (راوی کو پھر شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں :) نوکیلے نچجوں والے پرندے کا گوشت کھانے سے منع کردیا تھا۔

4685

4685 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ الْحِمْصِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِىُّ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ لُحُومِ الْخَيْلِ وَالْبِغَالِ وَالْحَمِيرِ وَعَنْ كُلِّ ذِى نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ.
4685 ۔ حضرت خالد بن ولید (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے دن گھوڑے ‘ خچر ‘ گدھے ‘ نوکیلے دانت والے درندے کا گوشت کھانے سے منع کردیا تھا۔

4686

4686 حَدَّثَنَا أَبُو سَهْلِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ مُوسَى بْنَ هَارُونَ يَقُولُ لاَ يُعْرَفُ صَالِحُ بْنُ يَحْيَى وَلاَ أَبُوهُ إِلاَّ بِجَدِّهِ. وَهَذَا حَدِيثٌ ضَعِيفٌ وَزَعَمَ الْوَاقِدِىُّ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَسْلَمَ بَعْدَ فَتْحِ خَيْبَرَ .
4686 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔ تاہم یہ روایت ضعیف ہے کیونکہ واقدی نے یہ بات بیان کی ہے کہ حضرت خالد بن ولید (رض) نے فتح خیبر کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

4687

4687 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَافِرِ بْنُ سَلاَمَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرٍ حَدَّثَنِى ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ الْكِنْدِىِّ أَنَّهُ سَمِعَ جَدَّهُ الْمِقْدَامَ يَقُولُ أَقَمْتُ أَنَا وَبِضْعَةَ عَشَرَ رَجُلاً مِنْ قَوْمِى يَوْمَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً لَمْ نَذُقْ طَعَامًا وَقَدْ رَبَطُوا بِرْذَوْنَةً لِيَذْبَحُوهَا فَأَتَيْتُ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ فَأَعْلَمْتُهُ الَّذِى كَانَ مِنَّا فِى أَمْرِ الْبِرْذَوْنَةِ فَقَالَ لَوْ ذَبَحُوهَا لَسُؤْتُكَ ثُمَّ قَالَ حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ خَيْبَرَ أَمْوَالَ الْمُعَاهِدِينَ وَحُمُرَ الإِنْسِ وَخَيْلَهَا وَبِغَالَهَا ثُمَّ أَمَرَ لَهُ بِمُدٍّ أَوْ مُدَّيْنِ مِنْ طَعَامٍ. الشَّكُّ مِنْ يَحْيَى قَالَ إِذَا أَتَتْنَا سَرِيَّةٌ فَاطَّلَعْنَا لَمْ يَذْكُرْ أَبَاهُ.
4687 ۔ یحییٰ بن مقدام بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے اپنے داداکویہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے : ایک مرتبہ میں اور میرے قبیلہ کے دس یاشاید اس سے کچھ زیادہ افراد ‘ دویاتین دن تک کھانا نہیں کھاسکے تھے ‘ انھوں نے ذبح کرنے کے لیے گھوڑاب اندھا ہوا تھا ‘ میں حضرت خالد بن ولید (رض) کے پاس آیا اور انھیں بتایا کہ گھوڑے کے بارے میں ہمارا کیا ارادہ ہے ‘ تو حضرت خالد بن ولید (رض) نے فرمایا : اگر وہ لوگ اسے ذبح کردیتے تو برا کرتے ‘ کیونکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے موقع پر ذمیوں کے اموال ‘ گدھوں ‘ گھوڑوں اور خچروں کے گوشت کو حرام قراردے دیا تھا۔
پھر حضرت کالد (رض) نے ان لوگوں کو اناج کے دویاشاید ایک مددینے کا حکم دیا ‘ اور فرمایا کہ جب ہمیں کوئی مہم درپیش ہوئی ‘ تو ہم اطلاع کردیں گے۔

4688

4688 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ هَارُونَ الْبَلْخِىُّ حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ أَكْلِ الْحِمَارِ الإِنْسِىِّ وَعَنْ خَيْلِهَا وَبِغَالِهَا. لَمْ يَذْكُرْ فِى إِسْنَادِهِ صَالِحًا وَهَذَا إِسْنَادٌ مُضْطَرِبٌ. وَقَالَ الْوَاقِدِىُّ لاَ يَصِحُّ هَذَا لأَنَّ خَالِدًا أَسْلَمَ بَعْدَ فَتْحِ خَيْبَرَ.
4688 ۔ حضرت خالدبن ولید (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پالتوگدھوں ‘ گھوڑوں اور خچروں (کا گوشت کھانے) سے منع کردیا تھا۔
راوی کہتے ہیں : اس کی سند مستند نہیں ہے کیونکہ حضرت خالد (رض) نے غزوہ خیبر کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

4689

4689 - حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَةَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مَجْزَأَةَ بْنِ زَاهِرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ وَكَانَ بَايَعَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَحْتَ الشَّجَرَةِ أَنَّهُ اشْتَكَى فَبَعَثَ لَهُ أَنْ يَسْتَنْقِعَ فِى أَلْبَانِ الإِبِلِ وَمَرَقِهَا فَكَرِهَ ذَلِكَ.
4689 ۔ مجزاۃ بن زاہر اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جنہوں نے درخت کے نیچے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیعت کی تھی ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ انھیں کوئی بیماری لاحق ہوگئی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ پیغام بھیجا کہ وہ گدھی کے دودھ کو اور رشوربے کو (دوا کے طورپر) استعمال کریں ‘ لیکن انھیں یہ کھانا (یادوا) پسند نہیں آیا۔

4690

4690 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ يَحْيَى بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كُنَّا نَأْكُلُ لُحُومَ الْخَيْلِ . قُلْتُ الْبَغْلِ قَالَ لاَ.
4690 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ گھوڑوں کا گوشت کھالیا کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے دریافت کیا : اور خچروں کا ؟ انھوں نے جواب دیا : وہ نہیں۔

4691

4691 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ أَبُو سَعِيدٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا فُرَاتُ بْنُ سَلْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِىِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُمْ كَانُوا يَأْكُلُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لُحُومَ الْخَيْلِ وَزَعَمَ أَنَّ عَطَاءً نَهَى عَنِ الْبِغَالِ وَالْحَمِيرِ .
4691 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ وہ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں گھوڑے کا گوشت کھالیا کرتے تھے۔
راوی بیان کرتے ہیں : عطاء نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خچروں اور گدھوں کے گوشت منع کیا ہے۔

4692

4692 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بُكَيْرٍ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَافَرْنَا مَعَهُ يَعْنِى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكُنَّا نَأْكُلُ لُحُومَ الْخَيْلِ وَنَشْرَبُ أَلْبَانَهَا .
4692 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم سفر کررہے تھے ‘ یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ‘ تو ہم نے گھوڑوں کا گوشت کھایا اور (گھوڑیوں کا) دودھ پیا۔

4693

4693 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَكَلْنَا يَوْمَ خَيْبَرَ الْخَيْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِيرَ فَنَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْبِغَالِ وَالْحَمِيرِ وَلَمْ يَنْهَنَا عَنِ الْخَيْلِ.
4693 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ خیبر کے دن ہم نے گھوڑوں ‘ خچروں اور گدھوں کا گوشت کھایا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں خچروں اور گدھوں کے گوشت سے منع کردیا ‘ تاہم آپ نے ہمیں گھوڑوں کا گوشت کھانے سے منع نہیں کیا۔

4694

4694 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَطْعَمَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لُحُومَ الْخَيْلِ وَنَهَانَا عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ .
4694 ۔ حضرت جاجر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں گھوڑوں کا گوشت کھلایاتھاتاہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گدھوں کے گوشت سے ہمیں منع کردیا تھا۔

4695

4695 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَعَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ سَلاَّمِ بْنِ كِرْكِرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّةِ وَأَذِنَ لَنَا فِى لَحْمِ الْفَرَسِ.
4695 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ خیبر کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں پالتوگدھوں کا گوشت کھانے سے منع کردیا تھا ‘ تاہم آپ نے ہمیں گھوڑوں کا گوشت کھانے کی اجازت دے دی تھی۔

4696

4696 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَمَرَنَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ نَأْكُلَ لُحُومَ الْخَيْلِ وَنَهَانَا عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ.
4696 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں یہ حکم دیا تھا کہ ہم گھوڑوں کا گوشت کھالیاکریں ‘ البتہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کردیا۔

4697

4697 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ وَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِلُحُومِ الْخَيْلِ أَنْ تُؤْكَلَ.
4697 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پالتوں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کردیا تھا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑوں کے گوشت کے بارے میں یہ ہدایت کی تھی کہ اسے کھایا جاسکتا ہے۔

4698

4698 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ حَدَّثَتْنِى فَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ ذَبَحْنَا فَرَسًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَكَلْنَا مِنْهُ .
4698 ۔ سیدہ اسماء (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم نے گھوڑاذبح کیا اور اس کا گوشت کھالیا۔

4699

4699 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَوُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِى بَكْرٍ قَالَتْ كَانَ لَنَا فَرَسٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَرَادَتْ أَنْ تَمُوتَ فَذَبَحْنَاهَا فَأَكَلْنَاهَا .
4699 ۔ سیدہ اسماء بنت ابوبکر (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہمارا ایک گھوڑا تھا ‘ وہ مرنے لگاتوہم نے اسے ذبح کرکے اس کا گوشت کھالیا۔

4700

4700 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ وَعَبَّادِ بْنِ حَمْزَةَ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتِ انْتَحَرْنَا فَرَسًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَكَلْنَاهُ.
4700 ۔ سیدہ اسماء (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم نے گھوڑا رکھا ہوا تھا ‘ ہم نے اس کو (ذبح کرکے) اس کا گوشت کھالیا۔

4701

4701 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى حَسَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ هِشَامُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خُلَيْدٍ عُتْبَةُ بْنُ حَمَّادٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْبَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ ذَبَحْنَا فَرَسًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَكَلْنَا نَحْنُ وَأَهْلُ بَيْتِهِ .
4701 ۔ سیدہ اسماء (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ہم نے گھوڑاذبح کیا ‘ ہم نے بھی اس کا گوشت کھایا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اہل خانہ نے بھی اسے کھایا۔

4702

4702 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ عُمَرَ بْنِ زَيْدٍ مِنْ أَهْلِ صَنْعَاءَ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ أَكْلِ الْهِرَّةِ وَأَكْلِ ثَمَنِهَا.
4702 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلی کا گوشت کھانے اور اس کی قیمت استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔

4703

4703 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّحَّاسُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِىُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عِيَاضٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُهْدِىَ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَرْنَبٌ وَأَنَا نَائِمَةٌ فَخَبَأَ لِى مِنْهَا الْعَجُزَ فَلَمَّا قُمْتُ أَطْعَمَنِى.
4703 ۔ حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں خرگوش پیش کیا گیا ‘ میں اس وقت سوئی ہوئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے پچھلے حصے کو میرے لیے سنبھال کررکھا ‘ جب میں بیدار ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ مجھے کھانے کے لیے دیا۔

4704

4704 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْفَأْرَةِ تَقَعُ فِى السَّمْنِ وَالْوَدَكِ قَالَ « اطْرَحُوهَا وَاطْرَحُوا مَا حَوْلَهَا إِنْ كَانَ جَامِدًا وَإِنْ كَانَ مَائِعًا فَانْتَفِعُوا بِهِ وَلاَ تَأْكُلُوهُ » .
4704 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے چو ہے کے بارے میں دریافت کیا گیا جو گھی میں گرجاتا ہے یاچربی میں گرجاتا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر وہ گھی جماہواہو ‘ تو اس کے چوہے آس پاس کے گھی کو نکال کر پھینک دو اور اگر وہ مانع کی شکل میں ہو ‘ تو تم اسے کسی اور استعمال میں لے آؤ لیکن اسے کھاؤ نہیں۔

4705

4705 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْقَاسِمِ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ رَاشِدٍ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ أَبِى هَارُونَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْفَأْرَةِ تَقَعُ فِى السَّمْنِ وَالزَّيْتِ قَالَ « اسْتَصْبِحُوا بِهِ وَلاَ تَأْكُلُوهُ ». أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ. وَرَوَاهُ الثَّوْرِىُّ عَنْ أَبِى هَارُونَ مَوْقُوفًا عَلَى أَبِى سَعِيدٍ.
4705 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے چوہے کہ بارے میں دریافت کیا گیا جو گھی یازیتوں کے تیل میں گرجاتا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کا تم کوئی اور استعمال کرلو ‘ اسے کھاؤ نہیں۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔

4706

4706 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ حَبِيبٍ وَأُسَيْدُ بْنُ عَاصِمٍ الأَصْبَهَانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ أَبِى هَارُونَ الْعَبْدِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّهُ قَالَ فِى الْفَأْرَةِ تَقَعُ فِى السَّمْنِ أَوِ الزَّيْتِ اسْتَنْفِعُوا بِهِ وَلاَ تَأْكُلُوهُ.
4706 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ اگر چوہاگھی میں یازیتون کے تیل میں گرجاتا ہے ‘ تو تم اس سے نفع حاصل کرلو ‘ لیکن اسے کھاؤ نہیں۔

4707

4707 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْجَعْدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى وَاقِدٍ اللَّيْثِىِّ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمَدِينَةَ وَالنَّاسُ يَجُبُّونَ أَسْنِمَةَ الإِبِلِ وَيَقْطَعُونَ أَلْيَاتِ الْغَنَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا قُطِعَ مِنَ الْبَهِيمَةِ وَهِىَ حَيَّةٌ فَهُوَ مَيْتَةٌ ».
4707 ۔ حضرت ابو واقد لیثی (رض) بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ اونٹوں کی کوہان کا گوشت اور دنبے کی چکی کا گوشت کاٹ کر کھالیا کرتے تھے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : زندہ جانور کے جس حصے کو کاٹ دیا جائے وہ مردارشمار ہوگا۔

4708

4708 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا قُطِعَ مِنَ الْبَهِيمَةِ وَهِىَ حَيَّةٌ فَهُوَ مَيْتَةٌ ».
4708 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : زندہ جانور کے جس حصے کو کاٹ دیا جائے وہ مردار شمار ہوگا۔

4709

4709 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ أَبِى فَرْوَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ يُعْرَفُ بِابْنِ الْهَرْشِ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِ جَدِّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو حَنِيفَةَ حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى قَالَ نَزَلْتُ مَعَ حُذَيْفَةَ عَلَى دِهْقَانٍ فَأَتَانَا بِطَعَامٍ فَطَعِمْنَا فَدَعَا حُذَيْفَةُ بِشَرَابٍ فَأَتَاهُ بِشَرَابٍ فِى إِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَأَخَذَ الإِنَاءَ فَضَرَبَ بِهِ وَجْهَهُ فَسَاءَنَا الَّذِى صَنَعَ بِهِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ لِمَ صَنَعْتُ هَذَا قُلْنَا لاَ. قَالَ نَزَلْتُ بِهِ فِى الْعَامِ الْمَاضِى فَأَتَانِى بِشَرَابٍ فِيهِ فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَانَا أَنْ نَأْكُلَ فِى آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَأَنْ نَشْرَبَ فِيهِمَا وَلاَ نَلْبَسَ الْحَرِيرَ وَلاَ الدِّيبَاجَ فَإِنَّهُمَا لِلْمُشْرِكِينَ فِى الدُّنْيَا وَهُمَا لَنَا فِى الآخِرَةِ.
4709 ۔ امام محمد بن حسن شیبانی ‘ امام ابوحنیفہ کے حوالے سے عبدالرحمن بن لیلیٰ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : میں حضرت حذیفہ (رض) کے ساتھ ایک کسان کے پاس گیا ‘ وہ ہمارے پاس کھانالے کر آیا ‘ ہم نے اسے کھالیا ‘ پھر حضرت حذیفہ نے پانی منگوایاتو وہ شخص چاندی کے برتن میں ان کے پاس مشروب لے کر آیا ‘ حضرت حذیفہ (رض) نے وہ برتن پکڑا اور وہ اس کے منہ پر ماردیا ‘ انھیں اس کی یہ حرکت بری لگی۔ پھر حضرت حذیفہ (رض) نے بتایا : ہم گزشتہ سال بھی اس کے ہاں آئے تھے تو یہ اسی برتن میں میرے پاس مشروب لے کر آیا تھا ‘ میں نے اسے بتایا تھا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کہ ہم سونے یا چاندی کے برتنوں میں کچھ کھائیں یا ان میں کچھ پئیں یا ہم ریشمی لباس یادیباج کالباس پہنیں۔ (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا :)
” یہ دونوں چیزیں دنیا میں مشرکین کے لیے ہیں ‘ البتہ آخرت میں یہ ہمارے لیے ہوں گی “۔

4710

4710 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَيْدَرَةَ حَيْدُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ حُذَيْفَةَ. - قَالَ وَأَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ حُذَيْفَةَ - وَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا قَدْ دَخَلَ فِى حَدِيثِ صَاحِبِهِ - قَالَ سَمِعْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ تَشْرَبُوا فِى آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلاَ تَأْكُلُوا فِيهَا ».
4710 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ الفاظ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے :” سونے اور چاندی کے برتنوں میں یؤ نہیں اور ان میں کھاؤ نہیں “۔

4711

4711 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِى نَجِيحٍ يُحَدِّثُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى أَنَّ حُذَيْفَةَ اسْتَسْقَى فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِإِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَأَخَذَهُ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَانَا أَنْ نَشْرَبَ فِى آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَأَنْ نَأْكُلَ فِيهِمَا وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَأَنْ نَجْلِسَ عَلَيْهِ.
4711 ۔ حضرت حذیفہ (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ یا ایک مرتبہ انھوں نے پینے کے لیے پانی مانگاتو ایک کسان چاندی کے برتن میں ان کے لے پانی لے کر آیا ‘ حضرت حذیفہ (رض) نے اسے پکڑا اور اسے پھینک دیا اور پھر ارشاد فرمایا : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اس بات سے منع کیا ہے کہ ہم سونے یا چاندی کے برتن میں کچھ پئیں یا ان میں کچھ کھائیں اور آپ نے ہمیں ریشم اور دیباج پہننے سے اور ان پر بیٹھنے سے بھی منع کیا ہے۔

4712

4712 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلاً أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يُقَالُ لَهُ أَبُو ثَعْلَبَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِى كِلاَبًا مُكَلَّبَةً فَأَفْتِنِى فِى صَيْدِهَا فَقَالَ « إِنْ كَانَتْ كِلاَبًا مُكَلَّبَةً فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ ». قَالَ ذَكِىٌّ وَغَيْرُ ذَكِىٍّ قَالَ « ذَكِىٌّ وَغَيْرُ ذَكِىٍّ ». قَالَ وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ قَالَ « وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ ». قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفْتِنِى فِى قَوْسِى قَالَ « كُلْ مَا رَدَّتْ عَلَيْكَ قَوْسُكَ ». قَالَ ذَكِيًّا وَغَيْرَ ذَكِىٍّ قَالَ « ذَكِيًّا وَغَيْرَ ذَكِىٍّ ». قَالَ وَإِنْ تَغَيَّبَ عَنِّى قَالَ « وَإِنْ تَغَيَّبَ عَنْكَ مَا لَمْ يَصِلَّ أَوْ تَجِدْ فِيهِ أَثَرَ غَيْرِ أَثَرِ سَهْمِكَ ». قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفْتِنِى فِى آنِيَةِ الْمَجُوسِ إِذَا اضْطُرِرْنَا إِلَيْهَا. قَالَ « اغْسِلْهَا ثُمَّ كُلْ فِيهَا ».
4712 ۔ عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس کا نام ابوثعلبہ تھا ‘ اس نے عرض کی : یارسول اللہ ! میرے پاس کچھ تربیت یافتہ کتے ہیں ‘ آپ ان کے ذریعے شکار کرنے کے بارے میں مجھے بتائیں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تو تمہارے کتے تربیت یافتہ ہیں تو جس شکارکو وہ تمہارے لیے روک لیتے ہیں تم اسے کھالو ‘ خواہ اسے ذبح کرنے کا موقع ملے یاذبح کرنے کا موقع نہ ملے۔ اس شخص نے دریافت کیا : اگر وہ کتاخود اس میں سے کچھ کھالیتا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگرچہ وہ خود اس میں سے کچھ کھالے (تو بھی تم اسے کھاسکتے ہو) ۔ اس شخص نے عرض کی : یارسول اللہ ! آپ مجھے میری کمان کے بارے میں بتائیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہاری کمان (یعنی تیر) جس چیزکوروک دیتا ہے اسے تم کھالو ‘ انھوں نے دریافت کیا : خواہ اسے ذبح کیا گیا ہو یا ذبح نہ کیا گیا ہو ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے ذبح کیا گیا ہو یا ذبح کیا گیا ہو ‘ اس شخص نے دریافت کیا : اگر وہ شکار مجھ سے روپوش ہوجاتا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر وہ تم سے روپوش ہوجاتا ہے ‘ تو جب تک وہ گم نہیں ہوتا ‘ جب تک تم اس میں اپنے تیر کے علاوہ کوئی اور نشان نہیں پاتے (تو تم اسے کھاسکتے ہو) ۔ اس شخص نے عرض کی : یارسول اللہ ! آپ مجھے مجوسیوں کے برتنوں کے بارے میں بتائیں کہ جب ہم مجبوری کے تحت انھیں استعمال کریں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم انھیں دھو کر پھر ان میں کھاسکتے ہو۔

4713

4713 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ هَارُونَ الْعَسْكَرِىُّ وَالْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْمَاطِىُّ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِىُّ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ أَرْمِى بِسَهْمِى فَأُصِيبُ فَلاَ أَقْدِرُ عَلَيْهِ إِلاَّ بَعْدَ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ فَقَالَ « إِذَا قَدَرْتَ عَلَيْهِ وَلَيْسَ فِيهِ أَثَرٌ وَلاَ خَدْشٌ إِلاَّ رَمْيَتُكَ فَكُلْ وَإِنْ وَجَدْتَ فِيهِ أَثَرَ غَيْرِ رَمْيَتِكَ فَلاَ تَأْكُلْهُ - أَوْ قَالَ لاَ تَطْعَمْهُ - فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِى أَنْتَ قَتَلْتَهُ أَوْ غَيْرُكَ وَإِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ فَأَخَذَ فَأَدْرَكْتَهُ فَذَكِّهِ وَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ أَخَذَ وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ شَيْئًا فَكُلْهُ وَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قَتَلَهُ فَأَكَلَ مِنْهُ فَلاَ تَأْكُلْ مِنْهُ شَيْئًا - أَوْ قَالَ لاَ تَأْكُلْهُ - فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ ». قَالَ عَدِىٌّ فَإِنِّى أُرْسِلُ كِلاَبِى وَأَذْكُرُ اسْمَ اللَّهِ فَتَخْتَلِطُ بِكِلاَبٍ أُخْرَى فَيَأْخُذْنَ الصَّيْدَ فَيَقْتُلْنَهُ قَالَ « لاَ تَأْكُلْهُ فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِى أَكِلاَبُكَ قَتَلَتْهُ أَوْ كِلاَبُ غَيْرِكَ ».
4713 ۔ شعبی بیان کرتے ہیں کہ حضرت عدی بن حاتم (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا : میں اپناتیرچلاکرشکار کر لیتاہوں لیکن شکارتک ایک یادودن کے بعد پہنچتا ہوں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم اس شکار پر قابولو اور اس پر تمہارے تیر کے علاوہ کوئی اور نشان یاخراش نہ ہو ‘ تو تم اسے کھالو لیکن اگر تمہیں اپنے تیر کے علاوہ کوئی دوسرازخم یانشان ملتا ہے ‘ تو تم اسے نہ کھاؤ۔ (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) اس کی وجہ یہ ہے کہ تمہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ تم نے اسے شکار کیا ہے یا کسی دوسرے نے شکار کیا ہے۔ اسی طرح جب تم اپنے کتے کو چھوڑتے ہو اور پھر وہ شکار کو پکڑلیتا ہے اور تم شکارتک پہنچ جاتے ہو ‘ تو تم اسے ذبح کرلو۔ اگر تم اسے ایسی حالت میں پاتے ہو کہ کتے نے شکار پکڑلیا تھا اور خود اس میں سے کچھ نہیں کھایا تھا تو تم اسے کھالو لیکن اگر تم اسے ایسی حالت میں پاتے ہو کہ کتے نے اسے ماردیا اور اس میں سے کچھ کھا بھی لیا تھا تو تم شکارکونہ کھاؤ۔ (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) اس کی وجہ یہ ہے کہ اس جانور نے وہ شکار اپنے لیے روکا ہے۔ حضرت عدی (رض) نے عرض کی : میں کتے کو چھوڑتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا نام لے لیتاہوں ‘ پھر میرے کتے کے ساتھ دوسراکتابھی مل جاتا ہے ‘ اور وہ سب شکار کرلیتے ہیں اور اسے مار دیتے ہیں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تم اسے نہ کھاؤ ! کیونکہ تمہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ تمہارے کتے نے اسے مارا ہے یا دوسرے کتے نے اسے مارا ہے ؟

4714

4714 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ رضى الله عنه قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الصَّيْدِ فَقَالَ « إِذَا رَمَيْتَ بِسَهْمِكَ فَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ قَتَلَ فَكُلْهُ إِلاَّ أَنْ تَجِدَهُ قَدْ وَقَعَ فِى مَاءٍ فَمَاتَ فَإِنَّكَ لاَ تَدْرِى الْمَاءُ قَتَلَهُ أَمْ سَهْمُكَ ».
4714 ۔ حضرت عدی بن حاتم (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شکار کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم اپناتیر مارنے لگوتو اس پر اللہ کا نام لے لو ‘ اگر تم شکارکو ایسی حالت میں پاؤ کہ وہ مرچکا ہے ‘ تو اسے کھالو لیکن اگر وہ پانی میں گرکرمرا ہے ‘ تو تم یہ نہیں جانتے کہ وہ تمہارے تیر کی وجہ سے مرا ہے یا پانی کی وجہ سے مرا ہے۔

4715

4715 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ أَعْرَابِىٌّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ أَبِى بَزَّةَ وَأَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ سُلَيْمَانَ الْيَشْكُرِىِّ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نُهِىَ عَنْ ذَبِيحَةِ الْمَجُوسِىِّ وَصَيْدِ كَلْبِهِ وَطَائِرِهِ.
4715 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں :(نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے) مجوسی شخص کے ذبح کیے ہوئے جانور ‘ اس کے کتے کے شکار یا اس کے پرندے کے شکار (کا گوشت کھانے) سے منع کیا ہے۔

4716

4716 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِى إِدْرِيسَ عَنِ الْخُشَنِىِّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُخَالِطُ الْمُشْرِكِينَ وَلَيْسَ لَنَا قُدُورٌ وَلاَ آنِيَةٌ غَيْرُ آنِيَتِهِمْ قَالَ فَقَالَ « اسْتَغْنُوا عَنْهَا مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَارْحَضُوهَا بِالْمَاءِ فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورُهَا ثُمَّ اطْبُخُوا فِيهَا ».
4716 ۔ حضرت ابوثعلبہ حشنی (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی : یارسول اللہ ! ہم لوگ مشرکین کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں ‘ ہماری الگ سے ہنڈیا نہیں ہے اور الگ سے برتن نہیں ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہوسکے تو ان سے بچنے کی کوشش کرو ‘ لیکن اگر کوئی گنجائش نہ ہو تو اسے پانی کے ساتھ دھولو ‘ پانی اس کو پاک کردے گا پھر اس میں (کھانا) پکالو۔

4717

4717 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِىِّ رضى الله عنه عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا رَمَيْتَ بِسَهْمِكَ فَغَابَ عَنْكَ ثَلاَثًا فَأَدْرَكْتَهُ فَكُلْهُ مَا لَمْ يُنْتِنْ ».
4717 ۔ حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں کہ جب تم اپناتیرپھینکو اور وہ شکارتین دن تک تم سے غائب رہے ‘ پھر تم اس تک پہنچ جاؤ تو اسے کھالو ‘ جبکہ وہ بدبودارنہ ہواہو۔

4718

4718 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْعَسْكَرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَزِيدَ الأَهْوَازِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو هَمَّامٍ الأَهْوَازِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحَارِثِ وَيَحْيَى بْنُ يَزِيدَ الأَهْوَازِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو هَمَّامٍ الأَهْوَازِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ سَالِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ مِنَّا يَذْبَحُ وَيَنْسَى أَنْ يُسَمِّىَ اللَّهَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اسْمُ اللَّهِ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ ». مَرْوَانُ بْنُ سَالِمٍ ضَعِيفٌ. وَقَالَ ابْنُ قَانِعٍ « اسْمُ اللَّهِ عَلَى فَمِ كُلِّ مُسْلِمٍ ».
4718 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا : یارسول اللہ ! آپ کا ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو ذبح کرتے ہوئے بسم اللہ پڑھنی بھول جاتا ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ کا نام ہر مسلمان کی زبان پر موجود ہوتا ہے۔
یہاں ایک لفظ کے بارے می راوی نے اختلاف کیا ہے۔

4719

4719 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَالْقَاضِى أَبُو عُمَرَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِى مَسَرَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو جَابِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِى الْمُسْلِمِ يَذْبَحُ وَيَنْسَى التَّسْمِيَةَ قَالَ لاَ بَأْسَ بِهِ. - قَالَ وَأَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى الشَّعْثَاءِ حَدَّثَنِى عَيْنٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ لَمْ يَرَ بِهِ بَأْسًا. قَوْلُهُ عَيْنٌ يَعْنِى بِهِ عِكْرِمَةَ.
4719 ۔ ابراہیم ایسے مسلمان کے بارے میں فرماتے ہیں : جو ذبح کرتے ہوئے بسم اللہ پڑھنی بھول جاتا ہے ‘ ابراہیم فرماتے ہیں : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ایک اور سند کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔

4720

4720 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرِ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى الشَّعْثَاءِ عَنْ عَيْنٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِذَا ذَبَحَ الْمُسْلِمُ فَلَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ فَلْيَأْكُلْ فَإِنَّ الْمُسْلِمَ فِيهِ اسْمٌ مِنْ أَسْمَاءِ اللَّهِ.
4720 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب مسلمان کوئی جانور ذبح کرے اور اس پر اللہ کا نام نہ لے تو وہ اسے کھاسکتا ہے ‘ کیونکہ لفظ مسلم میں بھی اللہ تعالیٰ کا ایک اسم موجود ہے۔

4721

4721 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ صَاعِقَةُ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْخَلِيلِ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ لاَ بَأْسَ بِأَكْلِ خُبْزِ الْمَجُوسِ إِنَّمَا نُهِىَ عَنْ ذَبَائِحِهِمْ.
4721 ۔ حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں : مجوسی کی پکائی ہوئی روٹی کھانے میں کوئی حرج نہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا ذبیحہ کھانے سے منع کیا ہے۔

4722

4722 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُسْلِمُ يَكْفِيهِ اسْمُهُ فَإِنْ نَسِىَ أَنْ يُسَمِّىَ حِينَ يَذْبَحُ فَلْيُسَمِّ وَلْيَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ لْيَأْكُلْ ».
4722 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : مسلمان کے لیے اس کا نام ہی کافی ہے ‘ اگر وہ بسم اللہ پڑھنی بھول جاتا ہے ‘ توبسم اللہ پڑھ کر اللہ کا نام لے کر اس کو کھالے۔

4723

4723 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ قَوْمًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ قَوْمًا يَأْتُونَا بِاللَّحْمِ لاَ نَدْرِى أَذَكَرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لاَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « سَمُّوا عَلَيْهِ وَكُلُوا ».
4723 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ کچھ لوگوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! کچھ لوگ ہمارے پاس ذبح کرکے گوشت لاتے ہیں ‘ ہمیں اس وقت یہ پتا نہیں چلتا کہ انھوں نے اسے ذبح کرتے ہوئے اللہ کا نام لیاتھایا نہیں لیا تھا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تم لوگ اللہ کا نام لے کر اسے کھالیا کرو۔

4724

4724 - حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ خُشَيْشٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْجَشَّاشُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ سِيَاهٍ عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِىِّ حَدَّثَنِى خَارِجَةُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَسْلَمَ ثُمَّ أَقْبَلَ رَاجِعًا مِنْ عِنْدِهِ فَمَرَّ عَلَى قَوْمٍ وَجَدَ عِنْدَهُمْ رَجُلاً مَجْنُونًا فَرَقَاهُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فَبَرَأَ فَأُعْطِىَ مِائَةَ شَاةٍ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ « هَلْ قُلْتَ إِلاَّ هَذَا ». قُلْتُ لاَ . قَالَ « خُذْهَا فَلَعَمْرِى مَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ فَلَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ »
4724 ۔ خارجہ بن صلت اپنے چچاکایہ بیان نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ پھر وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت سے واپس جارہے تھے ‘ تو ان کا گزر کچھ لوگوں کے پاس سے ہوا ‘ انھوں نے ان لوگوں کے پاس ایک دیوانے شخص کو دیکھا ‘ انھوں نے اس پر سورہ فاتحہ پڑھ کردم کردیا ‘ وہ شخص ٹھیک ہوگیا ‘ انھیں ایک سو بکریاں دی گئیں۔ وہ کہتے ہیں : میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا اور آپ کو بتایا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کیا تم نے یہی سورة (فاتحہ) پڑھی تھی ؟ انھوں نے عرض کی : جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر تم اسے وصول کرلو ‘ میری زندگی کی قسم ! جو شخص کوئی باطل دم کرکے کچھ کھائے گا (وہ غلط ہوگا) تم نے تو اسے حق دم کرکے کھایا ہے۔

4725

4725 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ أَبِى زَائِدَةَ عَنِ الشَّعْبِىِّ حَدَّثَنِى خَارِجَةُ بْنُ الصَّلْتِ التَّمِيمِىُّ أَنَّ عَمَّهُ أَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِيهِ فَقَالَ « كُلْهَا بِسْمِ اللَّهِ فَمَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ فَلَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ ».
4725 ۔ خارجہ بن صلت اپنے چچاکایہ بیان نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں : تم اللہ کا نام لے کر اسے کھالو کیونکہ جو شخص باطل دم کرکے کھاتا ہے ‘ وہ غلط کرتا ہے ‘ تم نے تو اسے ” حق “ دم کرکے کھانا ہے۔

4726

4726 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا يَعْنِى ابْنَ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ عَامِرٍ نَحْوَهُ ذَلِكَ .
4726 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4727

4727 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى السَّفَرِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَقْبَلْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ نَحْوَهُ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ فَأَعْطَوْنَا جُعْلاً فَقُلْتُ حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ « كُلْ ». ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ .
4727 ۔ خارجہ بن صلت اپنے چچا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس روانہ ہوئے تو اس کے بعد حسب سابق حدیث ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں کہ انھوں نے کہا : تم لوگ ہمیں اس کا معاوضہ دوگے ‘ تو میں نے کہا : میں اس بارے میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے پوچھوں گا ‘ میں نے آپ سے دریافت کیا : تو آپ نے کہا : تم اسے کھالو۔

4728

4728 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ الصَّيْدَلاَنِىُّ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ حَمَّادٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ أَبِى عَمْرٍو الْبَصْرِىِّ عَنْ نَهْشَلٍ الْخُرَاسَانِىِّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ مُزَاحِمٍ أَنَّهُ اجْتَمَعَ هُوَ وَالْحَسَنُ بْنُ أَبِى الْحَسَنِ وَمَكْحُولٌ الشَّامِىُّ وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ الْمَكِّىُّ وَطَاوُسٌ الْيَمَانِىُّ فَاجْتَمَعُوا فِى مَسْجِدِ الْخَيْفِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمْ وَكَثُرَ لَغَطُهُمْ فِى الْقَدَرِ فَقَالَ طَاوُسٌ وَكَانَ فِيهِمْ رِضًا أَنْصِتُوا أُخْبِرْكُمْ مَا سَمِعْتُ مِنْ أَبِى الدَّرْدَاءِ رضى الله عنه قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْكُمْ فَرَائِضَ فَلاَ تُضَيِّعُوهَا وَحَدَّ لَكُمْ حُدُودًا فَلاَ تَعْتَدُوهَا وَنَهَاكُمْ عَنْ أَشْيَاءَ فَلاَ تَنْتَهِكُوهَا وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَاءَ مِنْ غَيْرِ نِسْيَانٍ فَلاَ تَكْلَفُوهَا رَحْمَةً مِنْ رَبِّكُمْ فَاقْبَلُوهَا ». نَقُولُ مَا قَالَ رَبُّنَا وَنَبِيُّنَا -صلى الله عليه وسلم- الأُمُورُ بِيَدِ اللَّهِ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ مَصْدَرُهَا وَإِلَيْهِ مَرْجِعُهَا لَيْسَ إِلَى الْعِبَادِ فِيهَا تَفْوِيضٌ وَلاَ مَشِيئَةٌ.فَقَامُوا وَهُمْ رَاضُونَ بِقَوْلِ طَاوُسٍ. آخِرُ كِتَابِ السُّنَنِ
4728 ۔ ضحاک بن مزاحم بیان کرتے ہیں : میں حسن بن ابوالحسن ‘ مکحول ‘ عمروبن دینار اور طاؤس ” مسجد خیف “ میں اکٹھے ہوئے ‘ یہ لوگ بلند آواز میں بحث کرنے لگے ‘ یہ لوگ تعزیز کے بارے میں بحث کرنے لگے ‘ اس پر طاؤس بولے جو سب کے نزدیک پسندیدہ شخصیت تھے : تم خاموش ہوجاؤ ! میں تمہیں وہ حدیث سناتاہوں جو میں نے حضرت ابودرداء (رض) کی زبانی سنی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اللہ تعالیٰ نے کچھ چیزیں تم پر لازم قراردی ہیں تو تم انھیں ضائع نہ کرو اور اس نے تمہارے لیے کچھ حدود مقرر کی ہیں ان کی خلاف ورزی نہ کرو ‘ اس نے تمہیں کچھ چیزوں سے روک دیا ہے ‘ تم ان کا ارتکاب کرنے کی کوشش نہ کرو اور کچھ معاملات ایسے ہیں ‘ جن کے بارے میں اس نے بتایا نہیں وہ انھیں بھولا نہیں ہے ‘ تم خود کو اس کا پابندنہ کرو ‘ کیونکہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے رحمت ہے ‘ اسے قبول کرلو !
(اس کے بعد طاؤس نے یہ کہا :) ہم وہی کہتے ہیں جو ہمارے پروردگار اور ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے کہ تمام کام اللہ تعالیٰ کے قبضے میں ہیں ‘ وہی ہرچیز کا حکم دیتا ہے ‘ وہی ہرچیز کا اجر بھی دے گا ‘ بندے کے بس میں کوئی بھی بات نہیں ہے ‘ اس بارے میں بندے کی کوئی مرضی نہیں چلتی ہے۔
اس پر سب لوگ اٹھ کھڑے ہوئے اور ان لوگوں نے طاؤس کے قول کو پسند کیا (یعنی اس کو اختیار کیا) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔