HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

16. سیر کا بیان

سنن الدارقطني

4089

4089 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْحُنَيْنِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمْرَانَ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ عَنْ أَبِى كَبْشَةَ الأَنْمَارِىِّ قَالَ لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَكَّةَ كَانَ الزُّبَيْرُ عَلَى الْمَجْنَبَةِ الْيُسْرَى وَكَانَ الْمِقْدَادُ عَلَى الْمَجْنَبَةِ الْيُمْنَى فَلَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَكَّةَ وَهَدَى النَّاسَ جَاءَا بِفَرَسَيْهِمَا فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَمَسَحَ الْغُبَارَ عَنْهُمَا وَقَالَ « إِنِّى قَدْ جَعَلْتُ لِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ وَلِلْفَارِسِ سَهْمًا فَمَنْ نَقَصَهُمَا نَقَصَهُ اللَّهُ ».
4089 ۔ حضرت ابوکبشہ انماری (رض) بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کو فتح کیا (یعنی اس پر حملہ کیا) تو حضرت زبیر (رض) بائیں حصے کے نگران تھے جبکہ حضرت مقداد (رض) دائیں حصے کے نگران تھے ‘ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ تشریف لائے اور لوگوں کی رہنمائی کی تو اسی دوران یہ دونوں حضرات اپنے سواروں کو ساتھ لے کر آئے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوگئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں سے غبار ہٹایا اور فرمایا : میں گھوڑے کے دوحصے اور سوار کے لیے ایک حصہ مقررکرتاہوں ‘ جو شخص ان میں کمی کرے گا ‘ اللہ تعالیٰ اسے کمی دے گا۔

4090

4090 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا أَحْوَصُ بْنُ جَوَّابٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ عَنْ أَبِى حَازِمٍ ح وَأَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ قَيْسِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَدَّادُ وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ بْنُ بُرْدٍ الأَنْطَاكِىُّ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ السُّلَمِىِّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى حَازِمٍ مَوْلَى أَبِى رُهْمٍ عَنْ أَبِى رُهْمٍ الْغِفَارِىِّ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَا وَأَخِى وَمَعَنَا فَرَسَانِ فَأَعْطَانَا سِتَّةَ أَسْهُمٍ أَرْبَعَةً لِفَرَسَيْنَا وَسَهْمَيْنِ لَنَا فَبِعْنَا سَهْمَيْنَا بِبَكْرَتَيْنِ .
4090 ۔ حضرت ابورہم (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک غزوہ میں شریک ہوا ‘ میرے ساتھ میرا بھائی بھی تھا ‘ ہمارے ساتھ دوگھوڑے تھے تو آپ نے ہمیں چھ حصے اداکیے ‘ چارحصے ہم دونوں کے گھوڑوں کے لیے تھے اور دوحصے ہم دونوں کے لیے تھے توہم نیدوجوان اونٹوں کے عوض میں اپنے حصے کو فروخت کردیا۔

4091

4091 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِى عِيسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسْهَمَ لِلرَّجُلِ وَلِفَرَسِهِ ثَلاَثَةَ أَسْهُمٍ لِلرَّجُلِ سَهْمٌ وَلِفَرَسِهِ سَهْمَانِ.
4091 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سوار اور اس کے گھوڑے کے لیے تین حصے مقررکیے ‘ ایک حصہ آدمی کا تھا اور دوحصے اس کے گھوڑے کے تھے۔

4092

4092 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ اللَّبَّانِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَسْهَمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ وَلِصَاحِبِهِ سَهْمًا.
4092 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے کے لیے دوحصے اور گھوڑے والے کے لیے ایک حصہ مقرر کیا۔

4093

4093 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَسَمَ لِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّجُلِ سَهْمًا.
4093 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تقسیم کرتے ہوئے گھوڑے کے لیے دوحصے اور سوار کے لیے ایک حصہ مقرر کیا۔

4094

4094 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ مِثْلَهُ.
4094 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4095

4095 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسْهَمَ لِلرَّجُلِ وَلِفَرَسِهِ ثَلاَثَةَ أَسْهُمٍ سَهْمًا لَهُ وَسَهْمَيْنِ لِفَرَسِهِ.
4095 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آدمی اور اس کے گھوڑے کو تین حصے دیئے ‘ ایک حصہ آدمی کا تھا اور دوحصے اس کے گھوڑے کے تھے۔

4096

4096 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَثْمَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَتْنِى عَمَّتِى قُرَيْبَةُ بِنْتُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّهَا بِنْتِ الْمِقْدَادِ عَنْ ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ عَنِ الْمِقْدَادِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ بَدْرٍ عَلَى فَرَسٍ لِى أُنْثَى فَأَسْهَمَ لِى سَهْمًا وَلِفَرَسِى سَهْمَيْنِ.
4096 ۔ حضرت مقداد (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ بدر میں شریک ہواہوں ‘ میں گھوڑے پر سوارتھاجس کے ساتھ اس کی مونث بھی تھی ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک حصہ دیا اور میرے گھوڑے کو دوحصے دیئے۔

4097

4097 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ هَانِئٍ عَنْ مُوسَى بْنِ يَعْقُوبَ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ أُمِّهَا كَرِيمَةَ بِنْتِ الْمِقْدَادِ عَنْ أَبِيهَا الْمِقْدَادِ قَالَ ضَرَبَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ خَيْبَرَ بِسَهْمٍ وَلِفَرَسِى سَهْمَيْنِ.
4097 ۔ حضرت مقداد (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے موقع پر مجھے ایک حصہ دیا تھا اور میرے گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے۔

4098

4098 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ أُمِّهَا عَنْ ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّهُ ضَرَبَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ بَدْرٍ بِسَهْمَيْنِ لِفَرَسِهِ وَلَهُ سَهْمًا.
4098 ۔ حضرت مقداد بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ بدر کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے اور انھیں ایک حصہ دیا تھا۔

4099

4099 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا قَاسِمُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا يَاسِينُ بْنُ مُعَاذٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابٍ رضى الله عنه وَطَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَالزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رضى الله عنهما قَالُوا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسْهِمُ لِلْفَرَسِ بِسَهْمَيْنِ وَلِلرَّجُلِ سَهْمًا .
4099 ۔ حضرت عمربن خطاب ‘ حضرت طلحہ بن عبیداللہ اور حضرت زبیربن عوام (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑکودوحصے دیئے تھے اور آدمی کو ایک حصہ دیا تھا۔

4100

4100 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو مُعَاذٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
4100 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

4101

4101 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ وَقَالَ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ قَالَ لِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ كَثِيرٍ مَوْلَى بَنِى مَخْزُومٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَسَمَ لِمِائَتَىْ فَرَسٍ بِحُنَيْنٍ سَهْمَيْنِ سَهْمَيْنِ.
4101 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ حنین کے موقع پر دو سو گھوڑوں کو دو ‘ دوحصے دیئے تھے۔

4102

4102 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ بِهَذَا قَالَ لِكُلِّ فَرَسٍ سَهْمَيْنِ.
4102 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے جس میں یہ الفاظ ہیں : ہر گھوڑے کے دوحصے تھے۔

4103

4103 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى الْيَمَامِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسْهَمَ لِلْفَارِسِ سَهْمًا وَلِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ. خَالَفَهُ حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ عَنْ حَمَّادٍ فَقَالَ لِلْفَارِسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا.
4103 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑسوار کو ایک حصہ دیا تھا اور گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے۔ ایک اور روایت میں اس کے برعکس روایت منقول ہے ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں : گھڑسوار کو دوحصے دیئے تھے اور پیادہ شخص کو ایک حصہ دیا تھا۔

4104

4104 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِى أَبِى حَرْبُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى عَمْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ بَشِيرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ مِحْصَنٍ قَالَ أَسْهَمَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِفَرَسِى أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ وَلِى سَهْمًا فَأَخَذْتُ خَمْسَةَ أَسْهُمٍ .
4104 ۔ بشیربن عمروبیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے گھوڑے کو چارحصے دیئے تھے اور مجھے ایک حصہ دیا تھا تو مجھے پانچ حصے ملے تھے۔

4105

4105 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ الطَّرَسُوسِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ - يَعْنِى أَبَاهُ - حَدَّثَنِى هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- غَزَاةً فَأَعْطَى الْفَارِسَ مِنَّا ثَلاَثَةَ أَسْهُمٍ وَأَعْطَى لِلرَّاجِلِ سَهْمًا .
4105 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک جنگ میں شریک ہوا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سواروں کو تین حصے دیئے اور پیادہ شخص کو ایک حصہ دیا۔

4106

4106 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُجَمِّعُ بْنُ يَعْقُوبَ الأَنْصَارِىُّ أَخْبَرَنِى أَبِى عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ مُجَمِّعِ بْنِ جَارِيَةَ قَالَ شَهِدْتُ الْحُدَيْبِيَةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمَّا انْصَرَفْنَا عَنْهَا إِذَا النَّاسُ يُوجِفُونَ الأَبَاعِرَ - قَالَ - فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ لِبَعْضٍ مَا لِلنَّاسِ مَالُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فَخَرَجْنَا نُوجِفُ مَعَ النَّاسِ حَتَّى وَجَدْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَاقِفًا عِنْدَ كُرَاعِ الْغَمِيمِ فَلَمَّا اجْتَمَعَ إِلَيْهِ بَعْضُ مَا يُرِيدُ مِنَ النَّاسِ قَرَأَ عَلَيْهِمْ (إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا) قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَوَفَتْحٌ هُوَ قَالَ « إِى وَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ إِنَّهُ لَفَتْحٌ ». قَالَ ثُمَّ قُسِّمَتْ خَيْبَرُ عَلَى أَهْلِ الْحُدَيْبِيَةِ عَلَى ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا وَكَانَ الْجَيْشُ أَلْفًا وَخَمْسَمِائَةٍ فِيهِمْ ثَلاَثُمِائَةِ فَارِسٍ فَكَانَ لِلْفَارِسِ سَهْمَانِ.
4106 ۔ حضرت مجمع بن جاریہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ حدیبیہ کے موقع پر میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ شریک تھا ‘ جب ہم وہاں سے واپس ہوئے تو لوگ اپنے اونٹوں کو دوڑانے لگے۔ بعض لوگوں نے دوسروں سے دریافت کیا : ان لوگوں کو کیا ہوا ہے ‘ یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف جارہے ہیں ؟ ہم نکلے ‘ ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ” کراع الغمیم “ کے مقام پر ٹھہرے ہوئے پایا ‘ آپ کی طرف جانے والے کچھ لوگ جب وہاں اکٹھے ہوگئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی :” بیشک ہم نے تمہیں واضح فتح عطاء کی ہے “۔
راوی بیان کرتے ہیں : تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب میں سے ایک صاحب نے یہ دریافت کیا : کیا یہ فتح ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جی ہاں ! اس ذات کی قسم ! جس کے وست قدرت میں میری جان ہے ! یہ فتح ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں : پھر غزوہ حدیبیہ میں شریک ہونے والے میں غزوہ خیبر کا مال تقسیم کیا گیا۔ اس کے اٹھارہ حصے کیے گئے ‘ لشکر کی تعدادپندرہ سو تھی ‘ جن میں سے تین سوگھڑسوار تھے توگھڑسواروں کو دو ‘ دوحصے دیئے گئے اور پیادہ لوگوں کو ایک ‘ ایک حصہ دیا گیا۔

4107

4107 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ لِلْفَارِسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا. قَالَ الرَّمَادِىُّ كَذَا يَقُولُ ابْنُ نُمَيْرٍ. قَالَ لَنَا النَّيْسَابُورِىُّ هَذَا عِنْدِى وَهَمٌ مِنِ ابْنِ أَبِى شَيْبَةَ أَوْ مِنَ الرَّمَادِىِّ لأَنَّ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ بِشْرٍ وَغَيْرَهُمَا. رَوَوْهُ عَنِ ابْنِ نُمَيْرٍ خِلاَفَ هَذَا وَقَدْ تَقَدَّمَ ذِكْرُهُ عَنْهُمَا وَرَوَاهُ ابْنُ كَرَامَةَ وَغَيْرُهُ عَنْ أَبِى أُسَامَةَ خِلاَفَ هَذَا أَيْضًا وَقَدْ تَقَدَّمَ.
4107 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑسوار کے لیے دوحصے اور پیادہ شخص کے لیے ایک حصہ مقرر کیا ہے۔ رمادی بیان کرتے ہیں : ابن نمیرنامی راوی نے اسی طرح بیان کیا ہے ‘ لیکن میرے نزدیک یہ ابن ابی شیبہ نامی راوی کی طرف سے وہم ہے ‘ یارمادی نامی راوی کی طرف سے وہم ہے۔ کیونکہ دیگر راویوں نے اسے اس نمیر کے حوالے سے اس کے برخلاف نقل کیا ہے اور ان کے حوالے سے نقل کردہ روایت کو ہم اس سے پہلے ذکر کرچکے ہیں۔

4108

4108 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ أَسْهَمَ لِلْفَارِسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا. قَالَ أَحْمَدُ كَذَا لَفْظُ نُعَيْمٍ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ وَالنَّاسُ يُخَالِفُونَهُ. قَالَ النَّيْسَابُورِىُّ لَعَلَّ الْوَهَمَ مِنْ نُعَيْمٍ لأَنَّ ابْنَ الْمُبَارَكِ مِنْ أَثْبَتِ النَّاسِ.
4108 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑسوارکودوحصے دیئے تھے اور پیادہ شخص کو ایک حصہ دیا تھا۔

4109

4109 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُسْهِمُ لِلْخَيْلِ لِلْفَارِسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا. تَابَعَهُ ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ وَخَالِدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْعُمَرِىِّ وَرَوَاهُ الْقَعْنَبِىُّ عَنِ الْعُمَرِىِّ بِالشَّكِّ فِى الْفَارِسِ أَوِ الْفَرَسِ.
4109 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑسوارکودوحصے دیئے تھے اور پیادہ شخص کو ایک حصہ دیا تھا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے کہ وہ لفظ گھوڑا ہے یاگھڑسوا رہے۔۔

4110

4110 حَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِىُّ عَنْهُ.
4110 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4111

4111 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَسَمَ لِلْفَارِسِ سَهْمَيْنِ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمًا. كَذَا قَالَ وَخَالَفَهُ النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ حَمَّادٍ وَقَدْ تَقَدَّمَ ذِكْرُهُ.
4111 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑسوارکودوحصے دیئے تھے اور پیادہ کو ایک حصہ دیا تھا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4112

4112 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ قَالَ لاَ يُخْتَلَفُ فِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لِلْفَارِسِ ثَلاَثَةُ أَسْهُمٍ وَلِلرَّاجِلِ سَهْمٌ ».
4112 ۔ ایک اور سند کے ساتھ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے : گھڑسوار کے لیے تین حصے ہوں گے اور پیادہ شخص کے لیے ایک حصہ ہوگا۔

4113

4113 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَى بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا افْتَتَحَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- خَيْبَرَ كَانَتْ سِهْمَانُهُمْ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا جَمَعَ كُلُّ رَجُلٍ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ مَعَهُ مِائَةَ رَجُلٍ يُضَمُّ إِلَيْهِ فَكَانُوا أَلْفًا وَثَمَانِمِائَةِ رَجُلٍ.
4113 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر فتح کیا تو اس (مال غنیمت) کے اٹھارہ حصے ہوئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمام مہاجرین کو جمع کیا جن میں سے ہر ایک ساتھ سو آدمی تھے تو ان سب لوگوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار آٹھ سو تھی۔

4114

4114 - حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الْقَاضِى مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَعْطَانِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ بَدْرٍ أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ سَهْمَيْنِ لِفَرَسِى وَسَهْمًا لِى وَسَهْمًا لأُمِّى مِنْ ذَوِى الْقُرْبَى. خَالَفَهُ هَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ فِى إِسْنَادِهِ.
4114 ۔ حضرت عبداللہ بن زبیر ‘ حضرت زبیر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر کے دن مجھے چار حصے عطاء کیے تھے ‘ دوحصے میرے گھوڑے کے تھے ایک حصہ میرا تھا اور ایک حصہ میری والدہ کے لیے تھا جو ذوی القربیٰ میں شامل تھیں۔

4115

4115 - حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَعْطَاهُ أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ سَهْمَيْنِ لِفَرَسِهِ وَسَهْمًا لَهُ وَسَهْمًا لأُمِّهِ سَهْمَ ذِى الْقُرْبَى.
4115 ۔ حضرت زبیربن عوام (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں چارحصے دیئے تھے ‘ دو حصے ان کے گھوڑے کے تھے ‘ ایک حصہ ان کا تھا اور ایک حصہ ان کا تھا اور ایک حصہ ان کی والدہ کے لیے تھا جو ذوی القربی میں شامل تھیں۔

4116

4116 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَامَ خَيْبَرَ لِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ بِأَرْبَعَةِ أَسْهُمٍ سَهْمًا لَهُ وَسَهْمًا لِذِى الْقُرْبَى لِصَفِيَّةَ بِنْتِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أُمِّ الزُّبَيْرِ وَسَهْمَيْنِ لِلْفَرَسِ.
4116 ۔ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں ‘ وہ فرماتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ خیبر کے دن حضرت زبیر بن عوام (رض) کو چارحصے دیئے تھے ‘ ایک حصہ ان کا تھا ایک حصہ ذوی القربی کا تھا جو صفیہ بنت عبدالمطلب تھیں (یعنی جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پھوپھی تھیں) اور دوحصے ان کے (یعنی حضرت زبیر (رض) کے) گھوڑے کے تھے۔

4117

4117 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَسْهَمَ لِلزُّبَيْرِ أَرْبَعَةَ أَسْهُمٍ سَهْمًا لأُمِّهِ فِى الْقُرْبَى وَسَهْمًا لَهُ وَسَهْمَيْنِ لِفَرَسِهِ.
4117 ۔ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت زبیر (رض) کو چار حصے دیئے تھے ‘ ایک حصہ ان کی والدہ کے لیے ان کی قرات داری کی وجہ سے تھا ‘ ایک حصہ حضرت زبیر (رض) کے لیے تھا اور دوحصے ان کے گھوڑے کے لیے تھے۔

4118

4118 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
4118 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4119

4119 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَهْلِ بْنِ أَبِى حَثْمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ شَهِدَ حُنَيْنًا مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَسْهَمَ لِفَرَسِهِ سَهْمَيْنِ وَلَهُ سَهْمًا.
4119 ۔ محمد بن یحییٰ اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں ‘ وہ غزوہ حنین میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ شریک ہوئے تھے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے اور ان کو ایک حصہ دیا تھا۔

4120

4120 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ الْمُزَنِىُّ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى أَحْمَدَ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ أَسْهَمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ وَلِصَاحِبِهِ سَهْمًا. قَالَ وَأَخْبَرَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ يَحْيَى بْنِ النَّضْرِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ أَسْهَمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْفَرَسِ سَهْمَيْنِ وَلِصَاحِبِهِ سَهْمًا.
4120 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے اور گھوڑے والے شخص کو ایک حصہ دیا تھا۔
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے کو دوحصے دیئے تھے اور گھوڑے والے کو ایک حصہ دیا تھا۔

4121

4121 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ وَالْقَاسِمُ ابْنَا إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ وَهُوَ لاَ يُؤْمِنُ أَنْ يُسْبَقَ فَلاَ بَأْسَ بِهِ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَيْنَ فَرَسَيْنِ وَهُوَ يُؤْمِنُ أَنْ يُسْبَقَ فَإِنَّ ذَلِكَ هُوَ الْقِمَارُ ».
4121 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جو شخص ایک گھوڑے کو دوگھوڑوں میں شامل کردے گا اور اس کو اس بات کا یقین نہ ہو کہ وہ آگے نکل جائے گا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور جو شخص ایک گھوڑے کو دوگھوڑوں میں شامل کردے اور اسے اس بات کا یقین ہو کہ وہ آگے نکل جائے گا تو یہ جوا ہوگا۔

4122

4122 - حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ جَعْفَرِ بْنِ قُرَيْنٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الرَّقِّىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الأَصْبَهَانِىِّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ وَمُجَالِدٍ عَنْ أَبِى الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ أَصَبْنَا سَبَايَا يَوْمَ أَوْطَاسٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَطَأُ رَجُلٌ حَامِلاً حَتَّى تَضَعَ حَمْلَهَا وَلاَ غَيْرَ ذَاتِ حَمْلٍ حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً ».
4122 ۔ حضرت ابوسعیدخدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ جنگ اوطاس کے موقع پر ہمیں کچھ قیدی عورتیں ملیں تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کوئی بھی شخص کسی حاملہ عورت کے ساتھ صحبت نہ کرے جب تک وہ اپنے حمل کو جنم نہیں دیتی اور جو عورت حاملہ نہیں ہے ‘ اس کے ساتھ اس وقت تک صحبت نہ کرے جب تک اسے ایک مرتبہ حیض نہ آجائے ۔

4123

4123 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ دَاوُدَ الْخَفَّافُ أَبُو يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا خَرَجَ الْعَبْدُ مِنْ دَارِ الشِّرْكِ قَبْلَ سَيِّدِهِ فَهُوَ حُرٌّ وَإِذَا خَرَجَ مِنْ بَعْدِهِ رُدَّ إِلَيْهِ وَإِذَا خَرَجَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ دَارِ الشِّرْكِ قَبْلَ زَوْجِهَا تَزَوَّجَتْ مَنْ شَاءَتْ وَإِذَا خَرَجَتْ مِنْ بَعْدِهِ رُدَّتْ إِلَيْهِ
4123 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : جب کوئی غلام اپنے آقا سے پہلے مشرکین کی سلطنت چھوڑکرنکل آئے تو وہ آزاد سمار ہوگا اور اگر وہ اپنے آقا کے بعد نکلتا ہے ‘ تو وہ آقاکو واپس کردیا جائے گا ‘ اسی طرح اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے پہلے مشرکین کی سلطنت سے نکل آتی ہے ‘ تو وہ عورت جس کے ساتھ چاہے شادی کرسکتی ہے ‘ لیکن اگر وہ اپنے شوہر کے بعد وہاں سے نکل کر آتی ہے ‘ تو وہ اپنے شوہرکو واپس مل جائے گی۔

4124

4124 - حَدَّثَنَا زُرَيْقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَخْرَمِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ الْجُشَمِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ وَجَدَ مَالَهُ فِى الْفَىْءِ قَبْلَ أَنْ يُقْسَمَ فَهُوَ لَهُ وَمَنْ وَجَدَهُ بَعْدَ مَا قُسِمَ فَلَيْسَ لَهُ شَىْءٌ ». إِسْحَاقُ هُوَ ابْنُ أَبِى فَرْوَةَ مَتْرُوكٌ.
4124 ۔ سالم بن عبداللہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : جو شخص مال غنیمت کی تقسیم سے پہلے مال غنیمت میں اپنے (سابقہ) مال کو پالے تو وہ اسے ملے گا اور جو شخص مال غنیمت کی تقسیم کے بعد اسے پائے گا تو اسے کوئی چیز نہیں ملے گا۔
اسحق نامی راوی ‘ اسحق بن ابوفروہ ہے اور یہ متروک ہے۔

4125

4125 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ أَبِى الْجَهْمِ الشِّيعِىُّ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضى الله عنه قَالَ مَا أَصَابَ الْمُشْرِكُونَ مِنْ أَمْوَالِ الْمُسْلِمِينَ فَظَهَرَ عَلَيْهِمْ فَرَأَى رَجُلٌ مَتَاعَهُ بِعَيْنِهِ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ مِنْ غَيْرِهِ فَإِذَا قُسِمَ ثُمَّ ظَهَرُوا عَلَيْهِ فَلاَ شَىْءَ لَهُ إِنَّمَا هُوَ رَجُلٌ مِنْهُمْ وَقَالَ أَبُو سَهْلٍ هُوَ أَحَقُّ بِهِ مِنْ غَيْرِهِ بِالثَّمَنِ. هَذَا مُرْسَلٌ .
4125 ۔ حضرت عمربن خطاب (رض) فرماتے ہیں : مشرک لوگ مسلمانوں کا جو مال حاصل کرلیتے ہیں اور پھر مسلمان ان لوگوں پر غالب آجاتے ہیں ‘ پھر ہم میں سے کوئی شخص اپنا مال بعینہ ان کے پاس پاتا ہے ‘ تو وہ اس مال کا کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ حق دار ہوگا ‘ لیکن جب اس مال غنیمت کو تقسیم کرلیا جائے اور پھر مسلمان اس پر قابو پائیں تو اب اس شخص کو کچھ نہیں ملے گا ‘ وہ ان (مسلمانوں) کا ایک عام فرد تصور ہوگا۔
شیخ ابوسہل نے یہ بات بیان کی ہے کہ قیمت کے بدلے میں اس مال کو حاصل کرنے کا وہ زیادہ حقدار ہوگا۔ یہ روایت ” مرسل “ ہے۔

4126

4126 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْكَلْوَذَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو السَّكَنِ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ السَّكَنِ الْبَصْرِىُّ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ عَنْ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فِيمَا أَحْرَزَهُ الْعَدُوُّ وَأَخَذَهُ صَاحِبُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْسَمَ فَهُوَ لَهُ ». رِشْدِينُ ضَعِيفٌ.
4126 ۔ سالم اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : دشمن جو مال اپنے قبضے میں لے اور پھر (مال غنیمت میں) تقسیم ہونے سے پہلے اس مال کا مالک اس مال کو پالے تو وہ اسے ملے گا۔ اس روایت کا راوی ” رشدین “ ضعیف ہے۔

4127

4127 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « فِيمَا أَحْرَزَ الْعَدُوُّ فَاسْتَنْقَذَهُ الْمُسْلِمُونَ مِنْهُمْ إِنْ وَجَدَهُ صَاحِبُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْسَمَ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ وَإِنْ وَجَدَهُ قَدْ قُسِمَ فَإِنْ شَاءَ أَخَذَهُ بِالثَّمَنِ ». الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ مَتْرُوكٌ.
4127 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : دشمن جس مال کو قبضے میں لیتا ہے اور پھر مسلمان اس سے وہ مال حاصل کرلیتے ہیں تو تقسیم ہوجانے سے پہلے اس مال کا اصل مالک اسے لے سکتا ہے ‘ وہ اس کا زیادہ حقدار ہوگا ‘ لیکن اگر تقسیم ہوجانے کے بعد وہ اسے پاتا ہے ‘ تو اگر وہ چاہے ‘ تو اس کی قیمت کے عوض میں اسے حاصل کرسکتا ہے۔
اس روایت کا ایک راوی حسن بن عمارہ متروک ہے۔

4128

4128 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ الْجُوزَجَانِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ عُرِضْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ أُحُدٍ وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ فَلَمْ يُجِزْنِى وَلَمْ يَرَنِى بَلَغْتُ ثُمَّ عُرِضْتُ عَلَيْهِ يَوْمَ الْخَنْدَقِ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ فَأَجَازَنِى فَأَخْبَرْتُ هَذَا الْخَبَرَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَكَتَبَ إِلَى عُمَّالِهِ لاَ يَفْرِضُوا إِلاَّ لِمَنْ بَلَغَ خَمْسَ عَشْرَةَ . وَكَانَ عُمَرُ لا يَفْرِضُ لأَحَدٍ إِلاَّ مِائَةَ دِرْهَمٍ حَتَّى يَبْلُغَ خَمْسَ عَشْرَةَ. تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَهُوَ صَحِيحٌ.
4128 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ آحد کے دن مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش کیا گیا ‘ اس وقت میری عمرچودہ برس تھی ‘ آپ نے مجھے شرکت کی اجازت نہیں دی ‘ آپ نے مجھے بالغ نہیں سمجھا تھا ‘ پھر غزوہ خندق کے موقع پر مجھے آپ کے سامنے پیش کیا گیا ‘ میری عمر اس وقت پندرہ سال تھی تو آپ نے مجھے شرکت کی اجازت دی۔
راوی بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عمربن عبدالعزیز (رح) کو اس بارے میں بتایا تو انھوں نے اپنے سرکاری اہلکاروں کو خط لکھا کہ وہ تنخواہ صرف اس شخص کو اداکریں جو پندرہ سال کا ہوچکا ہو۔
حضرت عمربن عبدالعزیز (رح) کا یہ معمول تھا کہ انھوں نے پندرہ سال کے لڑکے کے لیے ایک سو درہم تنخواہ مقرر کی تھی۔ یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

4129

4129 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ مُحَمَّدٍ الضَّبِّىِّ - مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ - عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ الثَّقَفِىِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ يَعْلَى بْنَ مُرَّةَ يَقُولُ سَافَرْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- غَيْرَ مَرَّةٍ فَمَا رَأَيْتُهُ يَمُرُّ بِجِيفَةِ إِنْسَانٍ فَيُجَاوِزُهَا حَتَّى يَأْمُرَ بِدَفْنِهَا لاَ يَسْأَلُ مُسْلِمٌ هُوَ أَوْ كَافِرٌ.
4129 ۔ حضرت یعلیٰ بن مرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کئی مرتبہ سفر کیا ہے ‘ میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ جب بھی کسی انسان کی میت کے پاس سے گزرے تو آپ اس وقت تک آگے نہیں گزرے جب تک آپ نے اسے دفن کرنے کا حکم نہیں دیا۔ آپ یہ تحقیق نہیں کرتے تھے کہ یہ مسلمان ہے یا کافر ہے۔

4130

4130 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنِى أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِحَمْزَةَ يَوْمَ أُحُدٍ فَهُيِّئَ لِلْقِبْلَةِ ثُمَّ كَبَّرَ عَلَيْهِ سَبْعًا ثُمَّ جَمَعَ إِلَيْهِ الشُّهَدَاءَ حَتَّى صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعِينَ صَلاَةً قَالَ وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ رَأَى حَمْزَةَ قَدْ مُثِّلَ بِهِ قَالَ لَئِنْ ظَفِرْتُ بِقُرَيْشٍ لأُمَثِّلَنَّ بِثَلاَثِينَ مِنْهُمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ( وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوا بِمِثْلِ مَا عُوقِبْتُمْ بِهِ) عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عِمْرَانَ ضَعِيفٌ.
4130 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ احد کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ (رض) کے بارے میں حکم دیا ‘ ان کی میت کو قبلہ کی سمت میں رکھ دیا گیا ‘ پھر ان پر سات تکبیریں کہی گئیں ‘ پھر دیگر شہداء کو بھی ان کے آس پاس جمع کردیا گیا یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر ستر مرتبہ نماز ادا کی ‘ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ (رض) کو ملاحظہ کیا کہ ان کی بےحرمتی کی گئی ہے ‘ تو ارشاد فرمایا : اگر میں نے قریش پر قابو پالیا تو میں ان کے تیس آدمیوں کے اسی طرح ٹکڑے ٹکڑے کردوں گا۔
تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی :
” اگر انھوں نے تمہیں سزادی ہے ‘ تو تم بھی ان کے ساتھ وہی سلوک کروجوتمہارے ساتھ کیا گیا ہے “۔ اس روایت کا راوی عبدالعزیز بن عمران ضعیف ہے۔

4131

4131 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِحَمْزَةَ يَوْمَ أُحُدٍ وَقَدْ جُدِعَ وَمُثِّلَ بِهِ فَقَالَ « لَوْلاَ أَنْ تَجِدَ صَفِيَّةُ لَتَرَكْتُهُ حَتَّى يَحْشُرَهُ اللَّهُ مِنْ بُطُونِ الطَّيْرِ وَالسِّبَاعِ ». فَكَفَّنَهُ بِنَمِرَةٍ إِذَا خُمِّرَ رَأْسُهُ بَدَتْ رِجْلاَهُ وَإِذَا خُمِّرَتْ رِجْلاَهُ بَدَا رَأْسُهُ فَخُمِّرَ رَأْسُهُ. وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنَ الشُّهَدَاءِ غَيْرِهِ وَقَالَ « أَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ». لَمْ يَقُلْ هَذِهِ اللَّفْظَةَ غَيْرُ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنَ الشُّهَدَاءِ غَيْرِهِ وَلَيْسَتْ بِمَحْفُوظَةٍ.
4131 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ احد کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ حضرت حمزہ (رض) کے پاس تشریف لائے ‘ ان کے ہونٹ ‘ ناک ‘ کان وغیرہ کو کاٹ دیا گیا تھا اور مثلہ کردیا گیا تھا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر صفیہ کی پریشانی نہ ہوتی تو میں ان کو ایسے ہی رہنے دیتا ‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) انھیں پرندوں اور درندوں کے پیٹ میں سے زندہ کرتا۔
پھر حضرت حمزہ (رض) کو ایک چادرکفن کے طورپر دی گئی ‘ جب ان کا سرڈھانپا جاتا تھا ‘ تو ان کے پاؤں ظاہر ہوجاتے تھے ‘ جب پاؤں ڈھانپے جاتے تھے تو سرظاہر ہوجاتا تھا تو ان کے سرکوڈھانپ دیا گیا ‘ ان کےعلاوہ اور کسی شہید کی نماز جنازہ ادا نہیں کی گئی۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں آج تم لوگوں کے بارے میں گواہ ہوں۔
روایت کے یہ الفاظ صرف عثمان نامی راوی نے نقل کیے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے علاوہ اور کسی شہید کی نماز جنازہ ادا نہیں کی۔ یہ الفاظ محفوظ نہیں ہیں۔

4132

4132 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ وَزَادَ وَجَعَلَ عَلَى رِجْلَيْهِ الإِذْخِرَ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنَ الشُّهَدَاءِ غَيْرِهِ وَقَالَ « أَنَا شَهِيدٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ » . وَكَانَ يَدْفِنُ الاِثْنَيْنِ وَالثَّلاَثَةَ فِى قَبْرٍ وَاحِدٍ.
4132 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ زائد ہیں ‘ ان کے پاؤں پر اذخر (نامی گھاس) رکھ دی گئی اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے علاوہ اور کسی شہید کی نماز جنازہ ادا نہیں کی ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں آج کے دن تم لوگوں کے بارے میں گواہ ہوں۔ ایک قبر میں دو ‘ دو اور تین ‘ تین شہداء کو دفن کیا گیا۔

4133

4133 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ حَدَّثَهُ أَنَّ شُهَدَاءَ أُحُدٍ لَمْ يُغَسَّلُوا وَدُفِنُوا بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ.
4133 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : احد میں شہید ہونے والے کو غسل نہیں دیا گیا ‘ انھیں ان کے خون سمیت دفن کردیا گیا اور ان کی نماز جنازہ ادا نہیں کی گئی۔

4134

4134 - وَقَالَ اللَّيْثُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رضى الله عنهما أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ». وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا. حَدَّثَنَاهُ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ وَالْحَسَنُ بْنُ مُوسَى وَأَبُو النَّضْرِ وَأَبُو الْوَلِيدِ عَنِ اللَّيْثِ بِهَذَا.
4134 ۔ حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں قیامت کے دن ان لوگوں کا گواہ ہوں گا۔
پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھیں ان کے خون سمیت دفن کردیا گیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی نماز جنازہ ادا نہیں کی ‘ ان لوگوں کو غسل نہیں دیا گیا۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

4135

4135 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى غَنِيَّةَ أَوْ غَيْرِهِ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما قَالَ لَمَّا انْصَرَفَ الْمُشْرِكُونَ عَنْ قَتْلَى أُحُدٍ انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَأَى مَنْظَرًا أَسَاءَهُ رَأَى حَمْزَةَ رضى الله عنه قَدْ شُقَّ بَطْنُهُ وَاصْطُلِمَ أَنْفُهُ وَجُدِعَتْ أُذُنَاهُ فَقَالَ « لَوْلاَ أَنْ تَحْزَنَ النِّسَاءُ أَوْ تَكُونَ سُنَّةً بَعْدِى لَتَرَكْتُهُ حَتَّى يَبْعَثَهُ اللَّهُ مِنْ بُطُونِ السِّبَاعِ وَالطَّيْرِ لأُمَثِّلَنَّ مَكَانَهُ بِسَبْعِينَ رَجُلاً ». ثُمَّ دَعَا بِبُرْدَةٍ فَغَطَّى بِهَا وَجْهَهُ فَخَرَجَتْ رِجْلاَهُ فَغَطَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَجْهَهُ وَجَعَلَ عَلَى رِجْلَيْهِ شَيْئًا مِنَ الإِذْخِرِ ثُمَّ قَدَّمَهُ فَكَبَّرَ عَلَيْهِ عَشْرًا ثُمَّ جَعَلَ يُجَاءُ بِالرَّجُلِ فَيُوضَعُ وَحَمْزَةُ مَكَانَهُ حَتَّى صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعِينَ صَلاَةً وَكَانَ الْقَتْلَى سَبْعِينَ فَلَمَّا دُفِنُوا وَفَرَغَ مِنْهُمْ نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (ادْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ) إِلَى قَوْلِهِ (وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلاَّ بِاللَّهِ) فَصَبَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَلَمْ يُمَثِّلْ بِأَحَدٍ. لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَيَّاشٍ وَهُوَ مُضْطَرِبُ الْحَدِيثِ عَنْ غَيْرِ الشَّامِيِّينَ .
4135 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : جب مشرکین غزوہ احد میں مارے جانے والوں کو چھوڑ کر واپس چلے گئے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ چیز ملاحظہ فرمائی جس سے آپ کو بہت تکلیف ہوئی ‘ آپ نے حضرت حمزہ (رض) کو دیکھا کہ ان کا پیٹ چیر دیا گیا تھا ‘ ناک کاٹ دی گئی تھی ‘ دونوں کان الگ کردیئے گئے تھے۔ آپ نے ارشاد فرمایا : اگر خواتین کے غم گین ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا ‘ یا یہ بات میرے بعد رواج نہ بن جاتی ‘ تو میں انھیں یونہی چھوڑ دیتا ‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ درندوں اور پرندوں کے پیٹوں میں سے انھیں زندہ کرتا ‘ میں ان کی جگہ ستر آدمیوں کا مثلہ کروں گا۔
پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر منگوائی اور اس کے ذریعے حضرت حمزہ (رض) کے چہرے کو ڈھانپ دیاتو حضرت حمزہ (رض) کے پاؤں ظاہر ہوگئے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے چہرے کو ڈھانپ دیا اور ان کے پاؤں پر گھاس رکھ دی ‘ پھر آپ نے انھیں آگے کیا اور ان پر دس تکبیریں کہیں ‘ اس کے بعد ایک ‘ ایک شخص کو لایا جاتا رہا اور رکھا جاتارہا ‘ حضرت حمزہ (رض) کی میت وہیں پڑی رہی ‘ یہاں تک کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر ستر مرتبہ نماز ادا کی کیونکہ غزوہ احد کے شہداء کی تعداد ستر تھی ‘ جب ان لوگوں کو دفن کردیا گیا اور اپ اس سے فارغ ہوگئے تو یہ آیت نازل ہوئی :” تم اپنے پروردگار کے راستے کی طرف حکمت اور اچھے وعظ کے ذریعے دعوت دو “۔ یہ آیت یہاں تک ہے : تم صبر سے کام لو ‘ تمہارا صبر کرنا صرف اللہ تعالیٰ کی مدد سے ہی ہے “۔
تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبر سے کام لیا اور آپ نے کسی شخص کا مثلہ نہیں کیا۔
اس روایت کو صرف اسماعیل بن عیاش نامی راوی نے نقل کیا ہے اور اس نے شامیوں کے علاوہ دیگر راویوں سے جو روایات نقل کی ہیں ‘ ان میں اضطراب پایاجاتا ہے۔

4136

4136 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُلُّ قَوْمٍ يَتَوَارَثُونَ إِلاَّ مَنْ عُمِّىَ مَوْتُ بَعْضِهِمْ قَبْلَ بَعْضٍ فِى هَدْمٍ أَوْ حَرْقٍ أَوْ قِتَالٍ أَوْ غَيْرِ ذَلِكَ مِنْ وُجُوهِ الْمَتَالِفِ فَإِنَّ بَعْضَهُمْ لاَ يَرِثُ بَعْضًا وَلَكِنْ يُوَرَّثُ كُلُّ إِنْسَانٍ مِنْهُمْ يَرِثُهُ أَوْلَى النَّاسِ بِهِ مِنَ الأَحْيَاءِ كَأَنَّهُ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ مَنْ عُمِّىَ مَوْتُهُ مَعَهُ قَرَابَةٌ.
4136 ۔ خارجہ بن زید اپنے والد (زیدبن ثابت (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : پہلے ہر قوم کے لوگ ایک دوسرے کے وارث بن جایا کرتے تھے ماسوائے اس صورت کے کہ جب کوئی شخص کوئی مکان گرنے یا جل جانے یا جنگ یا کسی اور وجہ سے اندھی موت مرجاتاتوان لوگوں کو ایک دوسرے کا وارث نہیں بنایا جاتا تھا ‘ البتہ زندہ لوگوں میں سے ان امہرقریبی عزیز ان کا وارث بنا کرتا تھا۔ یوں لگتا تھا جی سے اس شخص کے اور اندھی موت مرجانے والے شخص کے درمیان کوئی رشتے داری نہیں ہے۔

4137

4137 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ عِيسَى بْنِ الْحَارِثِ قَالَ كَانَتْ أُمُّ وَلَدٍ لأَخِى شُرَيْحِ بْنِ الْحَارِثِ وَلَدَتْ لَهُ جَارِيَةً فَزُوِّجَتْ فَوَلَدَتْ غُلاَمًا ثُمَّ تُوُفِّيَتْ أُمُّ الْوَلَدِ - قَالَ - فَاخْتَصَمَ فِى مِيرَاثِهَا شُرَيْحُ بْنُ الْحَارِثِ وَابْنُ ابْنَتِهَا إِلَى شُرَيْحٍ فَجَعَلَ شُرَيْحُ بْنُ الْحَارِثِ يَقُولُ لِشُرَيْحٍ إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ مِيرَاثٌ فِى كِتَابِ اللَّهِ إِنَّمَا هُوَ ابْنُ ابْنَتِهَا فَقَضَى شُرَيْحٌ بِمِيرَاثِهَا لاِبْنِ ابْنَتِهَا وَقَالَ (وَأُولُو الأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى بِبَعْضٍ فِى كِتَابِ اللَّهِ) قَالَ فَرَكِبَ مَيْسَرَةُ بْنُ يَزِيدَ إِلَى ابْنِ الزُّبَيْرِ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِى كَانَ مِنْ شُرَيْحٍ فَكَتَبَ ابْنُ الزُّبَيْرِ إِلَى شُرَيْحٍ إِنَّ مَيْسَرَةَ بْنَ يَزِيدَ ذَكَرَ لِى كَذَا وَكَذَا وَأَنَّكَ قُلْتَ عِنْدَ ذَلِكَ (وَأُولُو الأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى بِبَعْضٍ فِى كِتَابِ اللَّهِ ) وَإِنَّمَا كَانَتْ تِلْكَ الآيَةُ فِى شَأْنِ الْعَصَبَةِ كَانَ الرَّجُلُ يُعَاقِدُ الرَّجُلَ فَيَقُولُ تَرِثُنِى وَأَرِثُكَ فَلَمَّا نَزَلَتْ تُرِكَ ذَاكَ قَالَ فَجَاءَ مَيْسَرَةُ بْنُ يَزِيدَ بِالْكِتَابِ إِلَى شُرَيْحٍ فَلَمَّا قَرَأَهُ أَبَى أَنْ يَرُدَّ قَضَاءَهُ وَقَالَ فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَعْتَقَهَا حِيتَانُ بَطْنِهَا .
4137 ۔ عیسیٰ بن حارث بیان کرتے ہیں کہ شریح بن حارث کے بھائی کی ایک ام ولد تھی ‘ اس نے ایک بچی کو جنم دیا ‘ پھر اس بچی کی شادی ہوگئی ‘ اس نے ایک لڑکے کو جنم دیا پھر وہ ام ولد فوت ہوگئی۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ اس کی وراثت کے بارے میں شریح بن حارث اور اس ام ولد کے نواسے نے اختلاف کیا ‘ وہ اپنا مقدمہ لے کر قاضی شریح کے پاس گئے۔ شریح بن حارث نے قاضی شریح سے کہا کہ اللہ کی کتاب میں اس لڑکے کی کوئی وراثت نہیں ہے ‘ کیونکہ یہ اس عورت کانواسہ ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں : توقاضی شریح نے اس عورت کی وراثت اس نواسے کو دینے کا حکم دیا اور بولے :(ارشاد باری تعالیٰ ہے :)” نسبی رشتے دار اللہ کی کتاب میں ایک دوسرے کے (وارث بنتے ہیں) “۔
تو میسرہ بن یزید سوار ہو کر حضرت عبداللہ بن زبیر کے پاس گئے اور انھیں اس بارے میں بتایا جو قاضی شریح نے فیصلہ دیا تھا تو حضرت عبداللہ بن زبیر نے قاضی شریح کو ایک خط لکھا ‘ میسرہ بن یزید نے میرے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ تم نے ایسی صورت حال میں یہ آیت پڑھی ہے :
” نسبی رشتے دار اللہ کی کتاب میں ایک دوسرے کے وارث بنتے ہیں “۔ یہ آیت عصبہ رشتے داروں کے بارے میں ہے اور اس زمانے سے تعلق رکھتی ہے کہ جب لوگ ایک دوسرے کے ساتھ معاہدہ کرلیتے تھے (یعنی منہ بولے بھائی بن جایا کرتے تھے) آدمی کہتا تھا : تم میرے وارث بن جانا اور میں تمہاراوارث بن جاؤں گا ‘ جب یہ آیت نازل ہوئی تو اس طرز عمل کو ترک کردیا گیا۔
پھر میسرہ بن یزید وہ خط لے کر قاضی شریح کے پاس آئے انھوں نے اسے پڑھنے کے بعد اپنا فیصلہ واپس لینے سے انکار کردیا اور بولے : اس شخص نے اس ام ولد کو اس کے پیٹ میں موجود (بچے کی وجہ سے آزاد کیا تھا) ۔

4138

4138 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ رضى الله عنه لاَ يَرِثُ الْقَاتِلُ خَطَأً وَلاَ عَمْدًا.
4138 ۔ امام شعبی بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے یہ فرمایا ہے : خطاء کے طورپر یاعمد کے طورپر قتل کرنے والا شخص (مقتول کا) وارث نہیں بنتا ‘ باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔