HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

10. حج کا بیان۔

سنن الدارقطني

2379

2379 - حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ زِيَادٍ النَّصِيبِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ أَوْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2379 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی ” اور لوگوں پر لازم ہے ‘ وہ اللہ تعالیٰ کے لیے بیت اللہ کا حج کریں ‘ اس شخص پر لازم ہے جو اس تک جانے کی طاقت رکھتاہو “۔
تو ایک شخص کھڑا ہوا ‘ اس نے عرض کی یارسول اللہ ! یہاں ” سبیل “ سے مراد کیا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زاد سفر اور سواری۔

2380

2380 - حَدَّثَنِى عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ أَبِى نَافِعٍ حَدَّثَنَا عَفِيفٌ عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « السَّبِيلُ إِلَى الْبَيْتِ الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ »
2380 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ‘ اپنے دادا کے حوالے سے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں ” بیت اللہ تک جانے کے راستے سے مرا ز ادسفر ادر سواری ہے “۔

2381

2381 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ رُسْتُمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْكُوفِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يُوجِبُ الْحَجَّ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2381 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ‘ اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ ! کیا چیز حج کو لازم کردیتی ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زادراہ اور سواری (کا میسر ہونا) ۔

2382

2382 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ». 2/216
2382 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ ! سبیل سے کیا مراد ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا زاد سفر اور سواری۔

2383

2383 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْجَرَّاحِ الضَّرَّابُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا بُهْلُولُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى قَوْلِهِ تَعَالَى (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2383 حضرت عبداللہ (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں (اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے )” لوگوں پر یہ بات لازم یہ کہ وہ بیت اللہ کا حج کریں جو شخص اس تک پہنچنے کی سبیل رکھتاہو “۔
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ ! سبیل سے مراد کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا زاد سفر اور سواری۔

2384

2384 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ حُبَيْشٍ الرَّازِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُهَيْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2384 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت انس (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2385

2385 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الصَّوَّافِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ عَمْرُو بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو قَتَادَةَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2385 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت انس (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند منقول ہے۔

2386

2386 - وَرَوَاهُ عَتَّابُ بْنُ أَعْيَنَ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِذَلِكَ . حَدَّثَنِى بِهِ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَنْظَلِىُّ قَالَ قَرَأْتُ فِى كِتَابِ عَتَّابِ بْنِ أَعْيَنَ.
2386 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2387

2387 رَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ الْخُوزِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- . وَهُوَ مَشْهُورٌ عَنْهُ. وَقَدْ تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ اللَّيْثِىُّ فَرَوَاهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- كَذَلِكَ.
2387 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہے۔

2388

2388 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالَ « السَّبِيلُ إِلَى الْحَجِّ الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ». فَقِيلَ لَهُ وَمَا الْحَاجُّ قَالَ « الشَّعِثُ وَالتَّفِلُ ». وَسُئِلَ أَىُّ الْحَجِّ أَفْضَلُ قَالَ « الْعَجُّ وَالثَّجُّ ».
2388 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا گیا ” اور اللہ تعالیٰ کے لیے بیت اللہ کا حج کرنا ‘ لوگوں پر لازم ہے جو اس تک پہنچنے کی سبیل رکھتاہو “۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا حج کی سبیل سے مرادزادراہ اور سواری ہے۔ عرض کی گئی حاجی کون ہوتا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس کے بال بکھرے ہوئے ہوں اور تیل نہ لگانے کی وجہ سے بودارہوں۔ دریافت گیا کون ساحج زیادہ فضیلت رکھتا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس میں بلند آواز میں تلبیہ پڑھا گیا قربانی کے جانور کا خون بہایا گیا ہو۔

2389

2389 - وَقَدْ قِيلَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِذَلِكَ. حَدَّثَنِى بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمُجَهِّزُ مِنْ أَصْلِ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاهِبِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنِ السَّبِيلِ إِلَى الْحَجِّ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2389 یہی روایت اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔ ایک روایت میں یہ الفاظ موجود ہیں
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حج تک کی سبیل کے بارے میں دریافت کیا گیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا (اس سے مراد) زاد سفر اور سواری ہے۔

2390

2390 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دَنُوقَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الْمُصَفِّرُ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَجُلاً قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ إِلَى الْحَجِّ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2390 محمد بن عباد بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمررضی الہ عنہما ہمارے پاس تشریف لائے اور انھوں نے ہمیں بتایا ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ ! حج کی سبیل سے مراد کیا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زاد سفر اور سواری (میسر ہونا) ۔

2391

2391 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ مِهْرَانَ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ مَرْوَانَ الْخَلاَّلُ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ. وَيُونُسُ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- .وَالْعَرْزَمِىُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ قَالَ « زَادٌ وَرَاحِلَةٌ ».
2391 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت حسن بصری (رح) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے ‘ جبکہ ایک سند کے ہمراہ عمروبن شعیب کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے ان کے دادا کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے (کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے )
” اور اللہ تعالیٰ کے لیے لوگوں پر لازم ہے ‘ وہ بیت اللہ کا حج کریں ‘ جو شخص اس تک پہنچنے کی سبیل رکھتاہو “۔ لوگوں نے عرض کی یارسول اللہ ! سبیل سے مراد کیا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا زاد سفر اور سواری (میسر ہونا) ۔

2392

2392 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا حَصِينُ بْنُ مُخَارِقٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْحَجُّ كُلَّ عَامٍ قَالَ « لاَ بَلْ حَجَّةٌ ». قِيلَ فَمَا السَّبِيلُ إِلَيْهِ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2392 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں عرض کی گئی یارسول اللہ ! کیا ہر سال حج کرنا (فرض ہے ؟ ) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں ! بلکہ ایک حج (فرض ہے) عرض کی گئی اس تک کی سبیل سے کیا مراد ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زاد سفر اور سواری (میسر ہونا) ۔

2393

2393 - قَالَ وَحَدَّثَنَا حَصِينٌ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السَّبِيلُ إِلَيْهِ قَالَ « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ ».
2393 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں عرض کی گئی یارسول اللہ ! اس تک پہنچنے کی سبیل سے مراد ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا زاد سفر اور سواری (میسر ہونا) ۔

2394

2394 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَعَبْدُ الْمَجِيدِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عُمَرُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ قَوْلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ السَّبِيلُ الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ .
2394 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے حضرت عمربن خطاب (رض) کے قول کی مانند نقل کیا ہے ‘ سبیل سے مراد پر سفر اور سواری میسر ہونا ہے۔

2395

2395 - وَرَوَاهُ حُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ضُمَيْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عَلِىٍّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنْ ذَلِكَ يَعْنِى ( مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالَ « أَنْ تَجِدَ ظَهْرَ بَعِيرٍ ». حَدَّثَنَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سِيمَا حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ التِّرْمِذِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ صَدَقَةَ الْفَدَكِىُّ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عَلِىٍّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالَ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْ تَجِدَ ظَهْرَ بَعِيرٍ ».
2395 حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کیا گیا (یعنی ارشاد باری تعالیٰ ہے )” جو اس تک پہنچنے کی سبیل رکھتاہو “۔ اس سے مراد کیا ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ کہ تمہیں اونٹ کی پشت میسرہو (یعنی سواری تمہارے پاس ہے) ۔ ایک سند کے مطابق حضرت علی (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں ارشاد باری تعالیٰ ہے ” اور اللہ تعالیٰ کے لیے بیت اللہ کا حج کرنا لازم ہے جو شخص اس تک پہنچنے کی سبیل رکھتاہو “۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں دریافت کیا گیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا (اس سے مراد یہ ہے ) تم اونٹ کی پشت (یعنی سواری کو پاؤ) ۔

2396

2396 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِضُبَاعَةَ وَهِىَ شَاكِيَةٌ فَقَالَ « أَتُرِيدِينَ الْحَجَّ ». قَالَتْ نَعَمْ . قَالَ « فَحُجِّى وَاشْتَرِطِى وَقُولِى اللَّهُمَّ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِى ».
2396 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ سیدہ ضباعہ (رض) کے پاس سے گزرے ‘ جو بیمار تھیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم حج کا ارادہ رکھتی ہو ‘ انھوں نے عرض کی جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تم حج کا ارادہ کرلو اور ساتھ شرط بھی رکھو اور یہ کہو اے اللہ ! جہاں میں آگے جانے کے قابل نہ رہی ‘ وہیں احرام کول دوں گی۔

2397

2397 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِى بِشْرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دَخَلَ عَلَى ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُرِيدُ الْحَجَّ. فَقَالَ لَهَا « اشْتَرِطِى عِنْدَ إِحْرَامِكِ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِى فَإِنَّ ذَلِكَ لَكِ ». وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَيُّوبُ وَخَالِدٌ وَثَابِتٌ الْبُنَانِىُّ وَأَبُو الزُّبَيْرِ وَهِلاَلُ بْنُ خَبَّابٍ وَعَبْدُ الْكَرِيمِ الْجَزَرِىُّ.
2397 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سیدہ ضباعہ بنت زبیر (رض) کے تشریف لے گئے ‘ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا تم احرام باندھنے وقت شرط عائد کرلینا کہ جہاں میں آگے جانے کے قابل نہ رہی ‘ وہیں احرام کھول دوں گی ‘ تو تمہیں اس کا اختیار ہوگا۔ بعض دیگر راویوں نے اسی طرح نقل کیا ہے۔

2398

2398 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ خَبَّابٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِضُبَاعَةَ « حُجِّى وَاشْتَرِطِى أَنَّ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِى ».
2398 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ ضباعہ سے یہ فرمایا تھا تم حج کرنے کا ارادہ کرلو اور یہ شرط رکھو کہ جہاں میں آگے جانے کے قابل نہ رہی وہیں احرام کھول دوں گی۔

2399

2399 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِى الطَّيِّبِ قَالَ قُرِئَ عَلَى أَبِى بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ وَأَنَا أَنْظُرُ فِى هَذَا الْكِتَابِ فَأَقَرَّ بِهِ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَطَاءٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ اغْتَسَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ لَبِسَ ثِيَابَهُ فَلَمَّا أَتَى ذَا الْحُلَيْفَةِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَعَدَ عَلَى بَعِيرِهِ فَلَمَّا اسْتَوَى بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ أَحْرَمَ بِالْحَجِّ.
2399 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غسل کیا پھر آپ نے اپنے کپڑے پہن لیے پھر جب آپ ذوالحلیفہ تشریف لائے تو وہاں آپ نے دو رکعت ادا کیں، پھر آپ اپنے اونٹ پر بیٹھے جب آپ کی سواری کھڑی ہوئی تو وہاں سے آپ نے حج کا احرام باندھا (یعنی اس کی نیت کی) ۔

2400

2400 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ بَكْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِنَّ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يَغْتَسِلَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُحْرِمَ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ مَكَّةَ.
2400 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) یہ بیان کرتے ہیں یہ بات سنت ہے ‘ آدمی جب احرام باندھنے لگے توغسل کرے جب مکہ میں داخل ہونے لگے (اس وقت بھی غسل کرے) ۔

2401

2401 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَالِدٍ أَبُو سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنِى أَبُو غَزِيَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- اغْتَسَلَ لإِحْرَامِهِ . قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مَا سَمِعْنَاهُ إِلاَّ مِنْهُ.
2401 خارجہ بن زید اپنے والد (زید بن ثابت (رض)) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احرام باندھنے سے پہلے غسل کیا تھا۔ ابن صاعد بیان کرتے ہیں یہ حدیث ضعیف ہے ‘ ہم نے اسے صرف (اپنے استاد یحییٰ بن خالد) سے سنا ہے۔

2402

2402 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْيَمَانِ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو غَزِيَّةَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
2402 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2403

2403 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ التِّرْمِذِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- اغْتَسَلَ بِفَخٍّ قَبْلَ دُخُولِهِ مَكَّةَ.
2403 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ میں داخل ہونے سے پہلے “ فسخ “ کے مقام پر غسل کیا تھا۔

2404

2404 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ حُذَيْفَةَ قَالَ رَجُلٌ كُنْتُ أَسْأَلُ النَّاسَ عَنْ حَدِيثِ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ وَهُوَ إِلَى جَنْبِى لاَ أَسْأَلُهُ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ بَعَثَ اللَّهُ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- فَكَرِهْتُهُ ثُمَّ قُلْتُ لَوْ أَتَيْتُهُ فَسَمِعْتُ مِنْهُ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ لِى « يَا عَدِىُّ بْنَ حَاتِمٍ أَسْلِمْ تَسْلَمْ ». فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَالَ لِى « فَإِنَّ الظَّعِينَةَ سَتَرْحَلُ مِنَ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْبَيْتِ بِغَيْرِ جِوَارٍ ». مُخْتَصَرٌ كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
2404 ابوعبیدہ بن حذیفہ بیان کرتے ہیں ایک صاحب نے یہ بات بیان کی ہے میں لوگوں سے حضرت عدی بن حاتم (رض) کی حدیث کے بارے میں دریافت کرتا رہا ‘ وہ میرے پہلو میں موجود تھے ‘ لیکن میں نے ان سے دریافت نہیں کیا کیا پھر میں ان کے پاس آیا تو انھوں نے بتایا اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث کیا ‘ میں آپ کو پسند نہیں کرتا تھا ‘ پھر میں نے سوچا کہ مجھے ان کی خدمت میں جاکران کی بات سننی چاہیے ‘ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے مجھے سے فرمایا عدی بن حاتم ! تم اسلام قبول کرلو ‘ تم سلامت رہوگے۔
اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکر کی ہے ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے یہ فرمایا عنقریب کوئی عورت ” حیرۃ “ (نامی جگہ) سے روانہ ہوگی ‘ یہاں تک کہ وہ کسی کی پناہ میں آئے ‘ بغیر ‘ بیت اللہ کا طواف کرے گی۔ یہ روایت متصل ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔

2405

2405 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّ عَدِىَّ بْنَ حَاتِمٍ وَقَفَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُوشِكُ أَنْ تَخْرُجَ الْمَرْأَةُ مِنَ الْحِيرَةِ بِغَيْرِ جِوَارِ أَحَدٍ حَتَّى تَحُجَّ الْبَيْتَ وَيُوشِكُ أَنْ يَفِيضَ الْمَالُ حَتَّى يَغْتَمَّ الرَّجُلُ مَنْ يَقْبَلُ مِنْهُ صَدَقَتَهُ ». قَالَ فَرَأَيْتُ الْمَرْأَةَ تَخْرُجُ بِغَيْرِ جِوَارِ أَحَدٍ حَتَّى تَحُجَّ الْبَيْتَ. مُخْتَصَرٌ.
2405 حضرت عدی بن حاتم (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آکر ٹھہرے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا ” عنقریب وہ وقت آئے گا جب ایک عورت کسی شخص کی پناہ میں آئے بغیر ” حیرہ “ (نامی جگہ ) سے روانہ ہوگی یہاں تک کہ وہ بیت اللہ کا حج کرلے گی اور عنقریب وہ وقت آئے گا ‘ جب مال اتنازیادہ ہوجائے گا کہ آدمی یہ آرزو کرے گا کہ اس صدقہ لینے والا کوئی شخص مل جائے۔
حضرت عدی (رض) بیان کرتے ہیں میں نے ایک عورت کو دیکھا کہ وہ کسی کی پناہ میں آئے بغیر روانہ ہوئی ‘ یہاں تک کہ اس نے بیت اللہ کا حج کیا۔ یہ روایت مختصر ہے۔

2406

2406 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِى ابْنُ حُذَيْفَةَ - شَكَّ ابْنُ عَوْنٍ اسْمُهُ مُحَمَّدُ بْنُ حُذَيْفَةَ - قَالَ قُلْتُ نَتَحَدَّثُ بِحَدِيثِ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ وَكَانَ فِى نَاحِيَةِ الْكُوفَةِ قَالَ قُلْتُ لَوْ أَتَيْتُهُ فَكُنْتُ أَنَا الَّذِى أَسْمَعُهُ مِنْهُ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ حَدِيثٌ بَلَغَنِى عَنْكَ أَرَدْتُ أَنْ أَكُونَ أَنَا أَسْمَعُهُ مِنْكَ. قَالَ فَقَالَ لَمَّا بُعِثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَرْتُ حَتَّى كُنْتُ بِأَقْصَى أَرْضِ أَهْلِ الإِسْلاَمِ ثُمَّ قُلْتُ لآتِيَنَّ هَذَا الرَّجُلَ فَإِنْ كَانَ صَادِقًا لأَسْمَعَنَّ مِنْهُ فَلَمَّا جِئْتُ اسْتَشْرَفَ لِىَ النَّاسُ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ ثُمَّ قَالَ لِى « أَتَيْتَ الْحِيرَةَ ». قُلْتُ لاَ وَقَدْ عَلِمْتُ مَكَانَهَا قَالَ « فَتُوشِكُ الظَّعِينَةُ أَنْ تَخْرُجَ مِنْهَا بِغَيْرِ جِوَارٍ حَتَّى تَطُوفَ بِالْكَعْبَةِ ». قَالَ فَرَأَيْتُ الظَّعِينَةَ تَخْرُجُ مِنَ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْكَعْبَةِ . مُخْتَصَرٌ.
2406 محمد بن حذیفہ بیان کرتے ہیں ہم لوگ حضرت عدی بن حاتم (رض) کی حدیث ایک دوسرے کو سنایا کرتے تھے ‘ وہ کوفہ کی ایک کنارے والی آبادی میں رہا کرتے تھے ‘ میں نے یہ سوچا کہ اگر میں ان کے پاس جاؤں اور اگر میں خودان سے یہ حدیث سن لوں تو یہ مناسب ہوگا ‘ تو میں ان کی خدمت میں حاضرہوا ‘ میں نے کہا آپ کے حوالے سے ایک حدیث مجھ تک پہنچی ہے ‘ میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ آپ سے سن لوں۔ توراوی بیان کرتے ہیں حضرت عدی نے فرمایا جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث کیا گیا ‘ تو میں فرار ہو کر اسلامی سلطنت کے دوردراز کے حصے میں چلا گیا ‘ پھر میں نے یہ سوچا کہ مجھے ان صاحب کی خدمت میں حاضر ہونا چاہیے ‘ اگر وہ سچے ہوں گے تو میں ان کی بات مان لوں گا ‘ جب میں (آپ کی خدمت میں) آیاتولوگ میرے لیے کھڑے ہوئے۔
راوی بیان کرتے ہیں (اس کے بعد انھوں نے مجھے پوری حدیث سنائی ‘ جس میں یہ بیان ہے ) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا تم حیرہ گئے ہو ؟ میں نے عرض کی نہیں ! لیکن مجھے اس کی جگہ کا پتہ ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا عنقریب وہ وقت آئے گا جب کوئی عورت وہاں سے کسی کی پناہ میں آئے بغیر نکلے گی ‘ یہاں تک کہ (مکہ پہنچ کر) خانہ کعبہ کا طواف کرے گی۔
حضرت عدی (رض) بیان کرتے ہیں پھر میں نے ایک عورت کو دیکھا جو حیرہ سے روانہ ہوئی اور اس نے (مکہ پہنچ گئی) خانہ کعبہ کا طواف کیا۔ یہ روایت مختصر ہے۔

2407

2407 – حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ حُذَيْفَةَ قَالَ رَجُلٌ كُنْتُ أَسْأَلُ النَّاسَ عَنْ حَدِيثِ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ وَهُوَ إِلَى جَنْبِى لاَ أَسْأَلُهُ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ بَعَثَ اللَّهُ مُحَمَّدًا -صلى الله عليه وسلم- فَكَرِهْتُهُ ثُمَّ قُلْتُ لَوْ أَتَيْتُهُ فَسَمِعْتُ مِنْهُ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ لِى « يَا عَدِىُّ بْنَ حَاتِمٍ أَسْلِمْ تَسْلَمْ ». فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَالَ لِى « فَإِنَّ الظَّعِينَةَ سَتَرْحَلُ مِنَ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِالْبَيْتِ بِغَيْرِ جِوَارٍ ». مُخْتَصَرٌ
2407 عبیدہ بن حذیفہ (رض) بیان کرتے ہیں ایک صاحب نے یہ بات بیان کی میں لوگوں سے حضرت عدی بن حاتم کی حدیث کے بارے میں دریافت کررہا تھا، اور وہ میرے پہلو میں موجود تھے لیکن میں نے ان سے اس بارے میں دریافت نہیں کیا ‘ پھر میں ان کے پاس آیا تو انھوں نے بتایا (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ) اے عدی بن حاتم اسلام قبول کرلو ‘ سلامت رہوگے۔ اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکر کی ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا ایک عورت عنقریب حیرہ سے سفر پر روانہ ہوگی، یہاں تک کہ کسی کی پناہ کے (مکہ پہنچ کر) بیت اللہ کا طواف کرے گی۔ یہ روایت مختص رہے۔

2408

2408 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى الرِّجَالِ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَجَّاجًا يَقُولُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَوْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى الْمَدِينَةِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَيْنَ نَزَلْتَ ». قَالَ عَلَى فُلاَنَةٍ . قَالَ « أَغْلَقَتْ عَلَيْكَ بَابَهَا لاَ تَحُجَّنَّ امْرَأَةٌ إِلاَّ وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ ».
2408 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص مدینہ منورہ آیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دروازہ کیا تم نے کہاں پڑاؤ کیا ہے ؟ اس نے بتایا فلاں خاتون کے ہاں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا اس نے تمہاری اولاد دروازہ بند کرلیا ہے، کوئی بھی عورت صرف اس وقت حج کرلے جب اس کے ساتھ کوئی محرم عزیز موجودہو۔

2409

2409 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ الْقِرْمِيسِينِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُجَاشِعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الصَّائِغُ قَالَ قَالَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى امْرَأَةٍ لَهَا زَوْجٌ وَلَهَا مَالٌ وَلاَ يَأْذَنُ لَهَا فِى الْحَجِّ « لَيْسَ لَهَا أَنْ تَنْطَلِقَ إِلاَّ بِإِذْنِ زَوْجِهَا ».
2409 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسی خاتون کو حج کی اجازت نہیں دی تھی ‘ جس کا شوہر موجود تھا ‘ حالانکہ اس کے پاس مال موجود تھا ‘ ایسی عورت سے بات کا اختیار نہیں ہے ‘ وہ (شوہر کی اجازت کے بغیر) حج کے لیے جائے۔

2410

2410 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى يَقُولُ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِى الْجَعْدِ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ تُسَافِرِ امْرَأَةٌ سَفَرًا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ أَوْ تَحُجَّ إِلاَّ وَمَعَهَا زَوْجُهَا ».
2410 حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے ” کوئی بھی عورت تین دن کا سفرنہ کرے یا حج کے لیے نہ جائے ‘ جب تک اس کے ساتھ اس کا شوہرموجودنہ ہو “۔

2411

2411 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ الْعَوَّامِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنِ السَّفَّاحِ بْنِ مَطَرٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَالِدِ بْنِ أَسِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَوْمُ عَرَفَةَ الْيَوْمُ الَّذِى يُعَرِّفُ النَّاسُ فِيهِ ».
2411 عبدالعزیز بن عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” عرفہ کا دن وہ دن ہے جس میں لوگ پہچانتے ہیں “۔

2412

2412 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى سَبْرَةَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ زَيْدِ بْنِ طَلْحَةَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « عَرَفَةُ يَوْمَ يُعَرِّفُ النَّاسُ ».
2412 یعقوب بن زیدنے اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کیا ہے ” عرفہ وہ دن ہے جس میں لوگ پہچانتے ہیں “۔

2413

2413 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ هَارُونَ وَعَلِىُّ بْنُ سَهْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى الطَّبَّاعُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فِطْرُكُمْ يَوْمَ تُفْطِرُونَ وَأَضْحَاكُمْ يَوْمَ تُضَحُّونَ ».
2413 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تمہارا عیدالفطر کا دن وہ ہے جب تم عیدالفطر کرتے ہو اور عیدالاضحی کا دن وہ ہے جب تم عیدالاضحی کرتے ہو۔

2414

2414 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو حَامِدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فِطْرُكُمْ يَوْمَ تُفْطِرُونَ وَأَضْحَاكُمْ يَوْمَ تُضَحُّونَ ». لَفْظُ ابْنِ صَاعِدٍ.
2414 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” تمہارا عیدالفطر کا دن وہ ہے جب تم عیدالفطر کرتے ہو اور عیدالاضحی کا دن وہ ہے جب تم عیدالاضحی کرتے ہو “۔ یہ الفاظ ابن صاعدنامی راوی کے ہیں۔

2415

2415 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْيَمَانِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ عَائِشَةَ - قَالَ أَبُو هِشَامٍ أَظُنُّهُ رَفَعَهُ - قَالَ « الْفِطْرُ يَوْمَ يُفْطِرُ النَّاسُ وَالأَضْحَى يَوْمَ يُضَحِّى النَّاسُ ».
2415 محمد بن منکدرنے سیدہ عائشہ (رض) کے حوالے سے نقل کیا ہے ‘ ابوہشام نامی راوی یہ بیان کرتے ہیں میرا خیال ہے یہ مرفوع حدیث ہے (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا )” عیدالفطر اس دن ہوتی ہے جب لوگ عیدالفطر کرتے ہیں اور عیدالاضحی اس دن ہوتی ہے جس دن لوگ عیدالاضحی کرتے ہیں۔

2416

2416 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى سَلَمَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْفَضْلِ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ مِنْ تَلْبِيَةِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَبَّيْكَ إِلَهَ الْحَقِّ ».
2416 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تلبیہ میں یہ الفاظ شامل تھے۔ میں حاضر ہوں ‘ اے حقیقی معبود ! “

2417

2417 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تَلَقَّفْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يَقُولُ « لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ ».
2417 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (کے الفاظ کو احتیاط سے) جلدی سے لیا آپ یہ پڑھ رہے تھے
” اے اللہ ! میں حاضر ہوں ! اے اللہ ! میں حاضر ہوں ! میں حاضر ہوں ! تیرا کوئی شریک نہیں ہے ‘ میں حاضر ہوں ! بیشک ہر طرح کی حمد اور تعریف تیرے لیے مخصوص ہے اور بادشاہی بھی ‘ تیرا کوئی شریک نہیں ہے “۔

2418

2418 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَتْ تَلْبِيَةُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ مِثْلَهُ وَزَادَ فِيهِ وَيُرَدِّدُهُنَّ.
2418 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے منقول ہے ‘ جس میں ان کے یہ الفاظ ہیں
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا تلبیہ یہ تھا ‘ اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث نقل کی ہے ‘ جس میں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان الفاظ کو دہرار ہے تھے۔

2419

2419 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى الْحَكَمِ بْنِ سَعِيدٍ الْبَزَّازُ أَبُو جَعْفَرٍ الْخَتْلِىُّ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِىٍّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا أَرَادَ أَنْ يُحْرِمَ غَسَلَ رَأْسَهُ بِخِطْمِىٍّ وَأُشْنَانَ وَدَهَنَهُ بِزَيْتٍ غَيْرِ كَثِيرٍ
2419 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب احرام باندھنے کا ارادہ کرتے تھے تو آپ اپنے سر مبارک کو خطمی اور اشنان کے ذریعے دھوتے تھے اور اسے زیتون کا تیل لگایا کرتے تھے ‘ ایسا کئی مرتبہ ہوا۔

2420

2420 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ ح وَأَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ أَبِى الأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِى الْحِجَّةِ.
2420 حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں حج کے مہینے یہ ہیں شوال ‘ ذی القعدہ اور ذوالحج کے ابتدائی دس دن۔

2421

2421 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِى الْحِجَّةِ.
2421 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حج کے مہینے شوال ‘ ذی القعد ہ اور ذوالحج کے دس دن ہیں۔

2422

2422 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ أَبِى سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِى الْحِجَّةِ.
2422 حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) بیان کرتے ہیں حج کے مہینے شوال ‘ ذی القعدہ اور ذی الحج کے ابتدائی دس دن ہیں۔

2423

2423 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا بَيْهَسُ بْنُ فَهْدَانَ عَنْ أَبِى شَيْخٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ أَشْهُرِ الْحَجِّ فَقَالَ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِى الْحِجَّةِ.
2423 ابوشیخ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے حج کے مہینوں کے بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے جواب دیا یہ شوال ‘ ذی القعدہ اور ذوالحج کے دس دن ہیں۔

2424

2424 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ (الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ ) قَالَ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِى الْحِجَّةِ.
2424 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں (ارشاد باری تعالیٰ ہے )” حج کے مہینے طے شدہ ہیں “۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں یہ شوال ‘ ذی القعدہ اور ذوالحج کے دس دن ہیں۔

2425

2425 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى حَدَّثَنَا طَاهِرُ بْنُ عِيسَى التَّمِيمِىُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ مَاهَانَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خُصَيْفٍ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ.
2425 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے حوالے سے منقول ہے۔

2426

2426 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُمَيْدٍ الْعَكِّىُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُصَيْرٍ حَمْزَةُ بْنُ نُصَيْرٍ عَنْ مُقَاتِلٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ سَوَاءً.
2426 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے حوالے سے منقول ہے۔

2427

2427 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ الصَّابُونِىِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عِصْمَةَ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ الصَّلْتِ الشَّيْبَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ سَبْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطَبَ وَسْطَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ يَعْنِى يَوْمَ النَّفْرِ الأَوَّلِ .
2427 عبدالعزیزبن ربعی اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا سے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایام تشریق کے وسط میں خطبہ ارشاد فرمایا تھا (راوی بیان کرتے ہیں ) اس سے مراد یہ ہے پہلی مرتبہ روانگی کے دن ۔

2428

2428 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ وَرْقَاءَ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِى قَوْلِهِ تَعَالَى (فَمَنْ فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ ) قَالَ أَهَلَّ.
2428 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں بیان کرتے ہیں (ارشاد باری تعالیٰ ہے )” تو جو شخص ان میں حج کو فرض کرلے “۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں اس سے مراد یہ ہے وہ احرام کی نیت کرلے۔

2429

2429 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا عَنْ سَعِيدٍ أَبِى سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الثَّقَفِىِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ فَرْضُ الْحَجِّ الإِحْرَامُ.
2429 حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) فرماتے ہیں حج کو فرض کرنے سے مراد احرام باندھنا ہے۔

2430

2430 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ قَالَ عُثْمَانُ قَالَ لِى أَصْحَابُنَا هُوَ عَنْ أَبِى الأَحْوَصِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَرْضُ الْحَجِّ الإِحْرَامُ .
2430 حضرت عبداللہ (رض) ارشاد فرماتے ہیں حج کو فرض کرنے سے مراد احرام باندھنا (یعنی اس کی نیت کرنی ہے) ۔

2431

2431 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ أَبِى بَكْرٍ الْكِنْدِىُّ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُيَيْنَةَ عَنِ الْمُجَالِدِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لِى « وَلَتَخْرُجَنَّ الظَّعِينَةُ مِنَ الْحِيرَةِ حَتَّى تَطُوفَ بِهَذَا الْبَيْتِ مَا تَخَافُ إِلاَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ ».
2431 حضرت عدی بن حاتم (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ارشاد فرمایا ” عنقریب کوئی عورت حیرہ سے روانہ ہوگی یہاں تک کہ وہ اس گھر کا طواف کرے گی اور اسے صرف اللہ تعالیٰ کا خوف ہوگا (اس کےعلاوہ اور کسی کا خوف نہیں ہوگا) “۔

2432

2432 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ - يَعْنِى ابْنَ الْحَكَمِ - حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ بِعَرَفَاتٍ يَقُولُ « مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ ».
2432 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عرفات میں خطبہ دیتے ہوئے یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ” جس شخص کے پاس جوتے نہ ہوں وہ موزے پہن لے اور جس شخص کے پاس تہبند نہ ہو ‘ وہ شلوارپہن لے “۔

2433

2433 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ حَدَّثَنَا عَارِمٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو مِثْلَهُ.
2433 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

2434

2434 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمُحْرِمِ « إِذَا لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسِ السَّرَاوِيلَ ».
2434 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محرم کے بارے میں یہ بات ارشاد فرمائی ہے
” جب اس کے پاس جوتے نہ ہوں تو وہ موزے پہن لے اور جب اس کے پاس تہبند نہ ہو ‘ تو وہ شلوار پہن لے “۔

2435

2435 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ ح- وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ ».
2435 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” جس شخص کے پاس جوتے نہ ہوں وہ موزے پہن لے اور اگر اس کو تہبند نہ ملے ‘ تو وہ شلوار پہن لے “۔

2436

2436 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2436 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں جس شخص کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن لے اور جس شخص کو تہبند نہ ملے وہ شلوارپہن لے۔

2437

2437 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ». وَقَالَ عَبَّاسٌ الْمُحْرِمُ إِذَا لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ لَبِسَ الْخُفَّيْنِ وَيَقْطَعُهُمَا حَتَّى يَكُونَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ. قَالَ وَقَالَ عَمْرٌو انْظُرُوا أَيُّهُمَا كَانَ قَبْلُ حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ أَوْ حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ
2437 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” جس شخص کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن لے ‘ البتہ ان کو ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے “۔
عباس نامی راوی بیان کرتے ہیں محرم کو اگر جوتے نہ ملیں تو وہ موزے پہن لے ‘ البتہ وہ ان دونوں کو اس طرح کاٹ لے کہ وہ دونوں ٹخنوں سے نیچے ہوجائیں۔ عمرونامی راوی بیان کرتے ہیں تم اس بات کا جائزہ لو کہ کون سی روایت پہلے ہے ‘ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے منقول حدیث یا حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول حدیث۔

2438

2438 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِى الشَّعْثَاءِ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ وَهُوَ يَقُولُ « مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ ».
2438 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خطبہ دیتے ہوئے یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ” جس شخص کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن لے اور جس شخص کو تہبند نہ ملے ‘ وہ شلوار پہن لے “۔

2439

2439 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ إِزَارٌ فَلْيَلْبَسِ السَّرَاوِيلَ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ نَعْلاَنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ ». سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ يَقُولُ فِى حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَلَيْثِ بْنِ سَعْدٍ وَجُوَيْرِيَةَ بْنِ أَسْمَاءٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمَسْجِدِ مَاذَا يَتْرُكُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ وَهَذَا يَدُلُّ عَلَى أَنَّهُ قَبْلَ الإِحْرَامِ بِالْمَدِينَةِ . وَحَدِيثُ شُعْبَةَ وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى الشَّعْثَاءِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ بِعَرَفَاتٍ هَذَا بَعْدَ حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ.
2439 حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” جس شخص کے پاس تہبند نہ ہو ‘ وہ شلوار پہن لے اور جس شخص کے پاس جوتے نہ ہوں ‘ وہ موزے پہن لے “۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے مسجد میں بلند آواز میں دریافت کیا حالت احرام والاشخص کون سے کپڑوں کو ترک کرے ؟ (امام دارقطنی بیان کرتے ہیں ) یہ اس بات پر دلالت کرتی ہے ‘ یہ بات احرام باندھنے سے قبل مدینہ منورہ کی ہے۔
جبکہ دیگرراویوں نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے ‘ اس میں اس بات کا تذکرہ ہے ‘ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خطبہ دیتے ہوئے وہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنی تھی ‘ لہٰذایہ حدیث حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی نقل کردہ حدیث کے بعد کی ہوگی۔

2440

2440 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ».
2440 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں ” جس شخص کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن لے ‘ البتہ وہ انھیں ٹخنوں تک نیچے سے کاٹ لے “۔

2441

2441 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ فَقَالَ « لاَ يَلْبَسِ الْقَمِيصَ وَلاَ الْعِمَامَةَ وَلاَ السَّرَاوِيلَ وَلاَ الْبُرْنُسَ وَلاَ ثَوْبًا مَسَّهُ الْوَرْسُ وَلاَ الزَّعْفَرَانُ وَلاَ الْخُفَّيْنِ إِلاَّ لِمَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الْخُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ». وَقَالَ يُوسُفُ « حَتَّى يَكُونَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ».
2441 سالم اپنے والد (حضرت عبداللہ بن عمر (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا حالت احرام والا شخص کون سے کپڑے پہنے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ قمیص نہیں پہنے گا ‘ عمامہ نہیں پہنے گا ‘ شلوار نہیں پہنے گا ‘ ٹوپی نہیں پہنے گا اور ایسا کپڑا نہیں پہنے گا جس پر ورس یازعفران لگا ہوا ہے ‘ وہ موزے نہیں پہنے گا ‘ البتہ اسے اگر جوتے نہ ملیں تو حکم مختلف ہے ‘ جس شخص کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن سکتا ہے ‘ البتہ وہ ان دونوں کو ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے۔
یوسف نامی راوی یہ الفاظ نقل کیے ہیں ” انتان کاٹ لے کہ وہ ٹخنوں کے نیچے تک ہوجائیں۔

2442

2442 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا النَّيْسَابُورِىُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ الْقَوْمَسِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَيْتَنِى أَرَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يُنَزَّلُ عَلَيْهِ فَبَيْنَا نَحْنُ بِالْجِعْرَانَةِ وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فِى قُبَّةٍ فَأَتَاهُ الْوَحْىُ فَأَشَارَ إِلَىَّ عُمَرُ أَنْ تَعَالَ فَأَدْخَلْتُ رَأْسِىَ الْقُبَّةَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ قَدْ أَحْرَمَ فِى جُبَّتِهِ بِعُمْرَةٍ مُتَضَمِّخٌ بِطِيبٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِى رَجُلٍ أَحْرَمَ فِى جُبَّةٍ إِذْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْىُ فَجَعَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَغِطُّ كَذَلِكَ فَسُرِّىَ عَنْهُ فَقَالَ « أَيْنَ الرَّجُلُ الَّذِى سَأَلَنِى آنِفًا ». فَأُتِىَ بِالرَّجُلِ فَقَالَ « أَمَّا الْجُبَّةُ فَاخْلَعْهَا وَأَمَّا الطِّيبُ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ أَحْدِثْ إِحْرَامًا » . قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ لاَ أَعْلَمُ أَنَّ أَحَدًا قَالَ « ثُمَّ أَحْدِثْ إِحْرَامًا ». غَيْرَ نُوحِ بْنِ حَبِيبٍ وَلاَ أَحْسَبُهُ مَحْفُوظًا وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
2442 صفوان بن یعلیٰ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میری یہ خواہش تھی کہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسی حالت میں دیکھوں جب آپ پر وحی نازل ہورہی ہو ‘ ایک مرتبہ جب ہم ” جعرانہ “ میں موجود تھے اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی وہاں موجود تھے ‘ آپ ایک خیمے میں تھے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر وحی نازل ہوناشروع ہوئی ‘ تو حضرت عمر (رض) نے مجھے اشارہ کیا تم آگے آجاؤ ‘ میں نے اپنا سر اس خیمے میں داخل کیا ‘ ایک شخص آیا ‘ جس نے جبہ پہن کر عمرے کا احرام باندھا ہوا تھا اور اس نے خوشبو بھی لگائی ہوئی تھی ‘ اس نے عرض کی یارسول اللہ ! آپ ایسے شخص کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں جس نے حیے میں حرام کی نیت کرلی ہو ‘ اسی دوران نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر وحی نازل ہونے لگی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خراٹے لینا شروع کیا ‘ اس کے بعد آپ کی یہ کیفیت ختم ہوئی ‘ تو آپ نے دریافت کیا وہ شخص کہاں ہے جس نے ابھی مجھ سے سوال کیا تھا ؟ اس شخص کو لایا گیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جہاں تک حیے کا تعلق ہے تو اسے اتاردو اور جہاں تک خوشبوکاتعلق ہے تو اسے دھولوا ورپھرنئے سرے سے احرام باندھو۔
ابوعبدالرحمن (امام نسائی) نے یہ بات بیان کی ہے میرے علم کے مطابق کسی بھی شخص نے یہ بات نقل نہیں کی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو دوبارہ احرام باندھنے کی ہدایت کی ‘ صرف نوح بن حبیب نامی راوی نے اس بات کا تذکرہ کیا ہے اور میں یہ سمجھتاہوں کہ یہ الفاظ نہیں ہیں ‘ باقی اللہ بہتر جانتا ہے۔

2443

2443 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْحِمْيَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ الْفَأْرَةَ وَالْعَقْرَبَ وَالْحِدَأَةَ وَالْكَلْبَ الْعَقُورَ وَالْغُرَابَ ».
2443 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” حالت احرام والاشخص چوہے ‘ بچھو ‘ پاگل کتے اور کوے کو مارسکتا ہے “۔

2444

2444 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ وَبَرَةَ وَنَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ الذِّئْبَ وَالْغُرَابَ وَالْحِدَأَةَ وَالْفَأْرَةَ ».
2444 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے حالت احرام والاشخص بھیڑیے ‘ کوے ‘ چیل اور چوہے کو مارسکتا ہے۔

2445

2445 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ حَدَّثَنَا وَبَرَةُ وَنَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2445 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند منقول ہے۔

2446

2446 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ لُبْسِ الْقَمِيصِ وَالأَقْبِيَةِ وَالسَّرَاوِيلاَتِ وَالْخُفَّيْنِ إِلاَّ أَنْ لاَ يَجِدَ نَعْلَيْنِ وَلاَ يَلْبَسْ ثَوْبًا مَسَّهُ زَعْفَرَانٌ أَوْ وَرْسٌ يَعْنِى الْمُحْرِمَ.
2446 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (احرام کی حالت میں) قمیض پہننے اور موزے پہننے سے منع کیا ہے ‘ البتہ جس کو جوتے نہ ملیں (اس کا حکم مختلف ہے) ۔ حالت احرام والا شخص ایسا کپڑا نہیں پہنے گا جس پر زعفران یاورس لگا ہواہو۔ (راوی بیان کرتے ہیں ) اس سے مراد یہ ہے حالت احرام والا شخص یہ کام نہیں کرسکتا۔

2447

2447 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى الْغُمُرِ ح وَأَخْبَرَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى الْغُمُرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْغَالِيَةِ الْجَيِّدَةِ عِنْدَ إِحْرَامِهِ.
2447 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں ‘ وہ یہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احرام باندھتے وقت بہترین خوشبولگائی تھی۔

2448

2448 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْمُحْرِمُ يَشُمُّ الرَّيْحَانَ وَيَدْخُلُ الْحَمَّامَ وَيَنْزِعُ ضِرْسَهُ وَيَفْقَأُ الْقُرْحَةَ وَإِذَا انْكَسَرَ ظُفُرُهُ أَمَاطَ عَنْهُ الأَذَى.
2448 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حالت احرام والا شخص ریحان (نامی خوشبودار) پھول کو سونگھ سکتا ہے ‘ وہ حمام میں داخل ہوسکتا ہے ‘ دانت نکلواسکتا ہے ‘ پھوڑے کو چیر سکتا ہے ‘ جب اس کا ناخن ٹوٹ جائے توا پنے آپ سے تکلیف چیزکودور کرسکتا ہے۔

2449

2449 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ السَّبِيعِىِّ عَنْ عَطَاءٍ وَرُبَّمَا ذَكَرَهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ بَأْسَ بِالْهِمْيَانِ وَالْخَاتَمِ لِلْمُحْرِمِ.
2449 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں حالت احرام والے شخص کے لیے پٹ کہ (کمرکابیلٹ) اور انگوٹھی استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔

2450

2450 - حَدَّثَنَاهُ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ أَبُو عُبَيْدٍ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ بْنُ بَرَدٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَطَاءٍ وَسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رُخِّصَ لِلْمُحْرِمِ فِى الْخَاتَمِ وَالْهِمْيَانِ.
2450 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے حالت احرام والے شخص کو انگوٹھی پہننے اور پٹ کہ (کمرکابیلٹ) باندھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

2451

2451 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ بَأْسَ بِالْخَاتَمِ لِلْمُحْرِمِ.
2451 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان فرماتے ہیں حالت احرام والے شخص کے انگوٹھی پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

2452

2452 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَطَاءٍ مِثْلَهُ لَمْ يَذْكُرِ ابْنَ عَبَّاسٍ.
2452 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ‘ تاہم اس میں حضرت ابن عباس (رض) سے منقول ہونے کا تذکرہ نہیں ہے۔

2453

2453 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْمُنَادِى حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كُنَّا إِذَا سَافَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا صَعِدْنَا كَبَّرْنَا وَإِذَا هَبَطْنَا سَبَّحْنَا.
2453 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں جب ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ سفر کرتے تھے تو جب بلندی پرچلتے توتکبیرکہتے اور جب پستی کی طرف اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔

2454

2454 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ أَبِى الْقَاسِمِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ مِنْ سُنَّةِ الْحَجِّ أَنْ لاَ يُحْرِمَ بِالْحَجِّ إِلاَّ فِى أَشْهُرِ الْحَجِّ. تَابَعَهُ شُعْبَةُ وَحَمْزَةُ الزَّيَّاتُ وَأَبُو الْقَاسِمِ هُوَ مِقْسَمٌ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ.
2454 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ بات بیان کرتے ہیں حج کی سنت میں یہ بات شامل ہے ‘ آدمی حج کا احرام کے مہینے میں باندھے۔ بعض دیگر راویوں نے اس کی متابعت کی ہے ‘ اس کے راوی ابوالقاسم کا نام مقسم ہے جو عبداللہ بن حارث کے آزاد کے امام ہیں۔

2455

2455 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى الرَّجُلِ يُحْرِمُ بِالْحَجِّ فِى غَيْرِ أَشْهُرِ الْحَجِّ قَالَ لَيْسَ ذَاكَ مِنَ السُّنَّةِ.
2455 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے انھوں نے ایسے شخص کے بارے میں یہ فرمایا تھا جس شخص نے حج کے مہینوں سے پہلے ہی حج کا احرام باندھ لیا ‘ انھوں نے فرمایا تھا یہ بات سنت نہیں ہے۔

2456

2456 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قُلْتُ أُهِلُّ بِالْحَجِّ قَبْلَ أَشْهُرِ الْحَجِّ قَالَ لاَ.
2456 ابوزبیربیان کرتے ہیں میں نے حضرت جابر (رض) سے دریافت کیا کیا حج کے مہینے شروع ہونے سے پہلے احرام باندھا جاسکتا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا نہیں !

2457

2457 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ إِنَّمَا قَالَ اللَّهُ تَعَالَى (الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ ) لِئَلاَّ يُفْرَضَ الْحَجُّ فِى غَيْرِهِنَّ.
2457 عطاء بیان کرتے ہیں اللہ تعالیٰ نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” حج کے مہینے طے شدہ ہیں “۔ اس کی وجہ یہ ہے کوئی شخص اس سے پہلے حج کا احرام نہ باندھ لے۔

2458

2458 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُنْكِرُ الاِشْتِرَاطَ فِى الْحَجِّ وَيَقُولُ أَلَيْسَ حَسْبُكُمْ سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ -صلى الله عليه وسلم-.
2458 سالم ‘ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں بیان کرتے ہیں وہ حج میں شرط مقرر کرنے کا انکار کرتے تھے اور فرماتے تھے کیا تمہارے لیے تمہارے نبی کی سنت کافی نہیں ہے۔

2459

2459 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ بِهَذَا وَقَالَ أَمَا حَسْبُكُمْ سُنَّةُ نَبِيِّكُمْ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ لَمْ يَكُنْ يَشْتَرِطُ فَإِنْ حَبَسَ أَحَدَكُمْ حَابِسٌ فَإِذَا وَصَلَ إِلَى الْبَيْتِ طَافَ بِهِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَيَحْلِقُ أَوْ يُقَصِّرُ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ.
2459 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ نقل کی گئی ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں (انہوں نے فرمایا ) تمہارے نبی کی سنت کافی ہے ‘ آپ نے کوئی شرط مقرر نہیں کی تھی ‘ اگر کوئی شخص کسی وجہ سے سفر جاری نہ رکھ سکے تو جب بھی وہ اللہ تک پہنچ جائے تو اس کا طواف کرے ‘ صفاومروہ کا طواف کرے اور پھر سرمنڈوالے یابال چھوٹے کر والے اور اس پر اس سال حج کرنا لازم ہوگا۔

2460

2460 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أُرِيدُ الْحَجَّ وَأَنَا شَاكِيَةٌ فَقَالَ « حُجِّى وَاشْتَرِطِى أَنَّ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِى ». قَالَ مَعْمَرٌ وَأَخْبَرَنِى هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2460 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ‘ سیدہ ضباعہ بنت زبیر (رض) کے پاس تشریف لے گئے ‘ انھوں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں ‘ لیکن میں بیمارہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم ارادہ کرلو اور یہ شرط رکھو کہ جہاں میں آگے جانے کے قابل نہ رہی ‘ وہیں احرام کھول دوں گی۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدہ عائشہ (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مانند کی منقول ہے۔

2461

2461 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّ طَاوُسًا وَعِكْرِمَةَ أَخْبَرَاهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَتْ ضُبَاعَةُ بِنْتُ الزُّبَيْرِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنِّى امْرَأَةٌ ثَقِيلَةٌ وَإِنِّى أُرِيدُ الْحَجَّ فَكَيْفَ تَأْمُرُنِى أَنْ أُهِلَّ قَالَ « أَهِلِّى وَاشْتَرِطِى أَنَّ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِى » . قَالَ فَأَدْرَكَتْ.
2461 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سیدہ ضباعہ بنت زبیر (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ انھوں نے کہا میں بھاری بھرکم عورت ہوں اور میں حج کرنا چاہتی ہوں تو آپ مجھے احرام کے بارے میں کیا ہدایت کرتے ہیں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم احرام باندھ لو اور یہ شرط عائد کرو کہ جہاں میں آگے جانے کے قابل نہ رہی وہاں احرام کھول دی گی۔ راوی کہتے ہیں انھوں نے وہ حج کرلیا تھا۔

2462

2462 - وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّ طَاوُسًا وَعِكْرِمَةَ أَخْبَرَاهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2462 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

2463

2463 - وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُنَخِّلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مَكِّىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
2463 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔

2464

2464 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى أَبُو عُمَرَ وَالْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ الْقُلُوسِىُّ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو هَمَّامٍ الْخَازِكِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ ضُبَاعَةَ أَنْ تَشْتَرِطَ .
2464 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ضباعہ کو یہ ہدایت کی تھی (کہ وہ احرام باندھتے ہوئے) عائد کریں۔

2465

2465 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ. وَأَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الأَزْرَقُ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ .
2465 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل عراق کے لیے ذات عرق کو میقات مقرر کیا تھا۔

2466

2466 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنِ الْحَجَّاجِ مِثْلَهُ.
2466 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2467

2467 - أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ وَقَّتَ لأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ .
2467 عمروبن شعیب اپنے والد اور دادا کے حوالے سے نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذات عرق کو اہل عراق کے لیے میقات مقرر کیا تھا۔

2468

2468 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ وَأَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ. وَعَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالاَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. وَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَالَ لأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ .
2468 یہی روایت ایک اور سند کیے ہمراہ بھی منقول ہے۔ جس میں یہ الفاظ ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکر کی ہے اور یہ کہا ہے ) اہل عراق کے لیے ذات عرق کو میقات مقرر کیا تھا۔

2469

2469 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ وَلأَهْلِ الشَّامِ وَمِصْرَ الْجُحْفَةَ وَلأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ.
2469 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ کو اہل یمن کے لیے یلملم کو اہل شام اور اہل مصر کے لیے حجفہ کو اور اہل عراق کے لیے ذات عرق کو میقات مقرر کیا تھا۔

2470

2470 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ السَّهْمِىُّ حَدَّثَنِى زُرَارَةُ بْنُ كُرَيْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو السَّهْمِىُّ حَدَّثَنِى الْحَارِثُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ بِمِنًى. وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ وَوَقَّتَ لأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ أَنْ يُهِلُّوا مِنْهَا وَذَاتَ عِرْقٍ لأَهْلِ الْعِرَاقِ .
2470 حضرت حارث بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت منی میں موجود تھے۔ (اس کے بعد انھوں نے پوری حدیث ذکر کی ہے جس میں یہ بیان کیا ہے ) آپ نے اہل یمن کے لیے یلملم کو میقات مقرر کیا کہ وہ لوگ وہاں سے احرام باندھیں گے اور اہل عراق کے لیے ذات عرق کو (میقات مقرر کیا۔ )

2471

2471 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنِى يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو حُمَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُسْأَلُ عَنِ الْمُهَلِّ فَقَالَ سَمِعْتُ ثُمَّ انْتَهَى أُرَاهُ يُرِيدُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مُهَلُّ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِى الْحُلَيْفَةِ وَالطَّرِيقُ الأُخْرَى مِنَ الْجُحْفَةَ وَمُهَلُّ أَهْلِ الْعِرَاقِ مِنْ ذَاتِ عِرْقٍ وَمُهَلُّ أَهْلِ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ وَمُهَلُّ أَهْلِ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ ».
2471 ۔ ابوزبیر بیان کرتے ہیں : انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کو سنا ان سے احرام باندھنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات بیان کی : اہل مدینہ کے حرام باندھنے کی جگہ ذوالحلیفہ ہے جبکہ دوسرے راستے سے حجفہ ہے۔ اہل عراق کی مخصوص جگہ ذات عرق ہے ، اہل نجد کی مخصوص جگہ قرن ہے۔ اور اہل یمن کے احرام باندھنے کی جگہ یلملم ہے۔

2472

2472 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ رَفَعَاهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا - قَالَ ابْنُ طَاوُسٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ - وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ - أَوْ قَالَ أَلَمْلَمَ - قَالَ فَهِىَ لَهُمْ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِمْ مِنْ غَيْرِهِمْ مِمَّنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ - وَقَالَ عَمْرٌو مِنْ أَهْلِهِ وَقَالَ ابْنُ طَاوُسٍ مِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ - كَذَاكَ فَكَذَاكَ حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا. تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ وَخَالَفَهُمْ يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ فَأَسْنَدَهُ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
2472 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے حوالے سے ، مرفوع، حدیث کے طور پر یہ بات منقول ہے۔ نبی کرم نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ کو اہل شام کے لیے حجفہ کو، اہل نجد کے لیے قرن کو (ایک روایت میں لفظ قرن المنازل منقول ہے ) اہل یمن کے لیے یلملم کو میقات مقرر کیا ہے۔ یہ ان علاقوں اور ان کے دوسری طرف سے آنے والوں کے لیے ہے۔ جو شخص حج یاعمرہ کا ارادہ رکھتاہو لیکن جوان جگہوں کے (مکہ کی طرف والے حصے) میں رہتاہو (ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں) وہ اپنے گھر سے احرام باندھے گا، (اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں) وہ جہاں سے چاہے احرام باندھ لے۔ یہاں تک کہ اہل مکہ بھی مکہ ہی میں احرام باندھ لیں گے۔

2473

2473 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ وَحَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2473 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2474

2474 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَتَانِى جِبْرِيلُ فَأَمَرَنِى أَنْ آمُرَ أَصْحَابِى أَنْ يَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالإِهْلاَلِ ». لَفْظُهُمَا سَوَاءٌ.
2474 ۔ خلاد بن سائب اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا : جبرائیل میرے پاس ائے اور انھوں نے مجھے کہا میں اپنے ساتھیوں کو یہ ہدایت کروں کہ وہ بلند آواز میں تلبیہ پڑھیں۔

2475

2475 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ زَكَرِيَّا التَّمَّارُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأُمَوِىُّ قَالَ سَمِعْتُ صَالِحَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ زَائِدَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا فَرَغَ مِنْ تَلْبِيَتِهِ سَأَلَ اللَّهَ تَعَالَى مَغْفِرَتَهُ وَرِضْوَانَهُ وَاسْتَعَاذَ بِرَحْمَتِهِ مِنَ النَّارِ. قَالَ صَالِحٌ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يَقُولُ كَانَ يُسْتَحَبُّ لِلرَّجُلِ إِذَا فَرَغَ مِنْ تَلْبِيَتِهِ أَنْ يُصَلِّىَ عَلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
2475 ۔ عمارہ بن خزامہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تلبیہ پڑھ کر فارغ ہوئے تو آپ نے اللہ سے مغفرت اور رضامندی کے حصول کی دعا مانگی اور جہنم سے اس کی رحمت کی پناہ مانگی۔ قاسم بن محمد کہتے ہیں : آدمی کے لیے یہ بات مستحب ہے کہ وہ تلبیہ پڑھ کر فارغ ہونے کے بعد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجے۔

2476

2476 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَيْلاَنَ وَالْحُسَيْنُ وَالْقَاسِمُ ابْنَا إِسْمَاعِيلَ قَالُوا حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَفْرَدَ الْحَجَّ.- قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِى عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ.
2476 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج افراد کیا تھا۔

2477

2477 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا صَلْتُ بْنُ مَسْعُودٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَهْلَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَجِّ مُفْرَدًا.
2477 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج افرادکا احرام باندھا تھا۔

2478

2478 - وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُعَاوِيَةَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- اسْتَعْمَلَ عَتَّابَ بْنَ أَسِيدٍ عَلَى الْحَجِّ فَأَفْرَدَ ثُمَّ اسْتَعْمَلَ أَبَا بَكْرٍ سَنَةَ تِسْعٍ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ حَجَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَنَةَ عَشْرٍ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ تُوُفِّىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ فَبَعَثَ عُمَرَ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَكْرٍ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ وَتُوُفِّىَ أَبُو بَكْرٍ وَاسْتُخْلِفَ عُمَرُ فَبَعَثَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ حَجَّ عُمَرُ سِنِيِّهِ كُلَّهَا فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ تُوُفِّىَ عُمَرُ وَاسْتُخْلِفَ عُثْمَانُ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ ثُمَّ حُصِرَ عُثْمَانُ فَأَقَامَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ لِلنَّاسِ فَأَفْرَدَ الْحَجَّ .
2478 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلے حضرت عتاب بن اسید (رض) کو امیرالحج مقرر کیا تو انھوں نے حج افراد کیا۔ پھر ٩ ہجری میں آپ نے حضرت ابوبکر (رض) کو امیرالحج مقرر کیا تو انھوں نے بھی حج افراد کیا۔ ١٠ ہجری میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود حج کیا تو آپ نے بھی حج افراد کیا۔ آپ کے بعد حضرت ابوبکر (رض) خلیفہ بنے تو انھوں نے حضرت عمر (رض) کو (امیرالحج بناکر) بھیجا تو انھوں نے بھی حج افراد کیا۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) نے خود حج کیا تو انھوں نے بھی حج افراد کیا۔ پھر حضرت ابوبکر (رض) کا انتقال ہوگیا تو ان کے بعدحضرت عمر (رض) خلیفہ بنے ‘ انھوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) (امیرالحج بناکر) بھیجا تو انھوں نے بھی حج افراد کیا۔ پھر اس کے بعد حضرت عمر (رض) نے کئی مرتبہ حج کیا اور ہمیشہ حج افراد کیا۔ پھر حضرت عمر (رض) کا انتقال ہوگیا اور حضرت عثمان (رض) خلیفہ بنے تو انھوں نے بھی حج افراد کیا۔ پھر حضرت عثمان (رض) کو محصور کردیا گیا تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے حج میں لوگوں کی قیادت کا فریضہ سرانجام دیا۔ انھوں نے بھی حج افراد کیا۔

2479

2479 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَجَجْتُ مَعَ أَبِى بَكْرٍ فَجَرَّدَ وَمَعَ عُمَرَ فَجَرَّدَ وَمَعَ عُثْمَانَ فَجَرَّدَ رضى الله عنهم.
2479 عبدالرحمن بن اسوداپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے حضرت ابوبکر (رض) کے ساتھ حج کیا ہے ‘ انھوں نے حج افراد کیا تھا۔ میں نے حضرت عمر (رض) کے ساتھ حج کیا ہے ‘ انھوں نے حج افراد کیا تھا۔ میں نے حضرت عثمان (رض) کے ساتھ حج کیا ہے ‘ انھوں نے حج افراد کیا تھا۔

2480

2480 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ مُحْرِمٌ.قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى زِيَادٍ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ وَهُوَ صَائِمٌ مُحْرِمٌ.
2480 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالت حرام میں پچھنے لگوائے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ اور مدینہ کے درمیان (یعنی سفر کے دوران) پچھنے لگوائے تھے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت روزے کی حالت میں بھی تھے اور احرام کی حالت میں بھی تھے۔

2481

2481 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ فَحَدَّثَنِى إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ فِى الْمَوْقِفِ مِنْ جَمْعٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُكَ مِنْ جَبَلَىْ طَيِّئٍ أَكْلَلْتُ مَطِيَّتِى وَأَتْعَبْتُ نَفْسِى وَاللَّهِ إِنْ تَرَكْتُ مِنْ حَبْلٍ إِلاَّ وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِى مِنْ حَجٍّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ صَلَّى مَعَنَا صَلاَةَ الْغَدَاةِ بِجَمْعٍ وَقَدْ أَتَى عَرَفَاتٍ قَبْلَ ذَلِكَ لَيْلاً أَوْ نَهَارًا فَقَدْ قَضَى تَفَثَهُ وَتَمَّ حَجُّهُ ».
2481 حضرت عروہ بن مضرس (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ اس وقت آپ سے مزدلفہ میں پڑاو کیا ہوا تھا ‘ میں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ! میں طے کے دو پہاڑوں سے آپ کی خدمت میں حاضرہوں ‘ میں نے اپنی سواری کو بھی تھکادیا ہے اور اپنے آپ کو بھی تھکادیا ہے ‘ اللہ کی قسم ! میں نے ہر پہاڑ کے پاس پڑاؤ کیا ہے تو میرا حج ہوجائے گا ‘ اے اللہ کے رسول ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس شخص نے ہمارے ساتھ مزدلفہ میں صبح کی نماز ادا کی اور جو اس سے پہلے رات کے وقت یا دن کے وقت عرفات تک پہنچ گیا ‘ تو اس نے اپنی نذرکوپورا کرلیا اور اس کا حج مکمل ہوگیا۔

2482

2482 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ الْخُرَيْبِىُّ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى السَّفَرِ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ بِجَمْعٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لِى مِنْ حَجٍّ فَقَالَ « مَنْ صَلَّى مَعَنَا هَذِهِ الصَّلاَةَ ثُمَّ وَقَفَ مَعَنَا حَتَّى نُفِيضَ وَقَدْ أَفَاضَ قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَيْلاً أَوْ نَهَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَقَضَى تَفَثَهُ ». قَالَ الشَّعْبِىُّ مَنْ لَمْ يَقِفْ بِجَمْعٍ جَعَلَهَا عُمْرَةً.
2482 حضرت عروہ بن مضرس (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت مزدلفہ میں تھے ‘ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! کیا میرا حج ہوگیا ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص ہمارے ساتھ یہ نماز ادا کرلے اور ہمارے ساتھ اس وقت تک ٹھہرا رہے جب تک ہم روانہ نہ ہوجائیں یاجوشخص رات کے وقت یا دن کے وقت اس سے پہلے عرفات سے روانہ ہوجائے ‘ اس کا حج مکمل ہوجائے گا اور اس نے اپنی نذرکوپورا کرلیا۔ امام شافعی بیان کرتے ہیں جو شخص مزدلفہ میں وقوف نہیں کرپاتا وہ اسے عمرہ بنالے۔

2483

2483 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَطَاءٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَعْمَرَ الدِّيلِىُّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ فَأَتَاهُ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْحَجُّ قَالَ « الْحَجُّ عَرَفَةُ الْحَجُّ عَرَفَةُ مَنْ أَدْرَكَ عَرَفَةَ قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ فِى يَوْمِ النَّحْرِ فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ أَيَّامُ مِنًى ثَلاَثَةٌ مَنْ تَعَجَّلَ فِى يَوْمَيْنِ فَلاَ إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلاَ إِثْمَ عَلَيْهِ ».
2483 حضرت عبدالرحمن بن یعمر دیلی بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس وقت عرفہ میں پڑاؤ کیا ہوا تھا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں جد سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ حاضر ہوئے ‘ انھوں نے عرض کیا یارسول اللہ ! حج کیا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا حج عرفہ (میں وقوف کا نام ہے) جو شخص قربانی کے دن صبح صادق ہونے سے پہلے عرفہ پہنچ جائے ‘ اس کا حج پورا ہوگیا ‘ منی کے ایام تین ہیں لیکن جو شخص دو دن بعد جلدی چلا جائے تو اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا اور جو شخص بعد میں (یعنی تیسرے دن بھی) ٹھہرار ہے اسے بھی کوئی گناہ نہیں ہوگا۔

2484

2484 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ وَالْقَاسِمُ ابْنَا إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا بُكَيْرُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ الدِّيلِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2484 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2485

2485 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوْنٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَوْنٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ جُبَيْرٍ حَدَّثَنَا رَحْمَةُ بْنُ مُصْعَبٍ أَبُو هَاشِمٍ الْفَرَّاءُ الْوَاسِطِىُّ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطَاءٍ وَنَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ وَقَفَ بِعَرَفَاتٍ بِلَيْلٍ فَقَدْ أَدْرَكَ الْحَجَّ وَمَنْ فَاتَهُ عَرَفَاتٌ بِلَيْلٍ فَقَدْ فَاتَهُ الْحَجُّ فَلْيُحِلَّ بِعُمْرَةٍ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ ». رَحْمَةُ بْنُ مُصْعَبٍ ضَعِيفٌ وَلَمْ يَأْتِ بِهِ غَيْرُهُ.
2485 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جو شخص رات کے وقت عرفات میں وقوف کرے ‘ اس نے حج کو پالیا اور جو شخص رات کے وقت عرفات میں وقوف نہیں کرسکا ‘ اس کا حج قضاء ہوجائے گا ‘ تو وہ عمرے کا احرام باندھ لے ‘ اب اس پر اگلے سال حج کرنا لازم ہوگا۔
رحمت بن مصعب نامی راوی ضعیف ہے ‘ اس روایت کو اس کے علاوہ اور کسی نے بھی نقل نہیں کیا۔

2486

2486 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ الْيَقْطِينِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْغَزِّىُّ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ عِيسَى عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَدْرَكَ عَرَفَاتٍ فَوَقَفَ بِهَا وَالْمُزْدَلِفَةَ فَقَدْ تَمَّ حَجُّهُ وَمَنْ فَاتَهُ عَرَفَاتٌ فَقَدْ فَاتَهُ الْحَجُّ فَلْيُحِلَّ بِعُمْرَةٍ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ ».
2486 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص عرفات پہنچ کر وہاں وقوف کرے اور مزدلفہ بھی پہنچ جائے ‘ اس کا حج مکمل ہوجائے گا اور جو شخص عرفات نہ پہنچ سکے ‘ اس کا حج بھی نہیں ہوسکے اسے عمرے کا احرام باندھ لینا چاہیے ‘ اب اس پر اگلے سال حج کرنا لازم ہوگا۔

2487

2487 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ مَوْلَى بَنِى هَاشِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ عَنْ هُدْبَةَ بْنِ الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِى حَصِينٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى ذَرٍّ قَالَ وَاللَّهِ مَا كَانَتِ الْمُتْعَةُ إِلاَّ لَنَا خَاصَّةً وَلِلْمُحْصَرِ .
2487 ابراہیم تیمی اپنے والد کے حوالے سے حضرت ابوذرغفاری (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں اللہ کی قسم ! حج تمتع کا حکم صرف ہمارے لیے مخصوص تھا یا اس شخص کے لیے ہے ‘ جسے محصور کردیا گیا ہو۔

2488

2488 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَأَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ الزِّيَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ بِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَسْخُ الْحَجِّ لَنَا أَوْ لِمَنْ بَعْدَنَا فَقَالَ « بَلْ لَنَا ».
2488 حارث بن بلال اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ ! حج کو فسخ کرنے کا حکم صرف ہمارے لیے ہے ‘ یا ہمارے بعد والوں کے لیے بھی ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں ! صرف ہمارے لیے ہے۔

2489

2489 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمُعَدِّلُ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ أَبِى حَصِينٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى ذَرٍّ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ مُتْعَةِ الْحَجِّ فَقَالَ هِىَ وَاللَّهِ لَنَا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ خَاصَّةً وَلَيْسَتْ لِسَائِرِ النَّاسِ إِلاَّ لِمُحْصَرٍ .
2489 ابراہیم تیمی بیان کرتے ہیں ان کے والد نے حضرت ابوذ (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے ان سے حج تمتع کے بارے میں دریافت کیا گیا ‘ تو انھوں نے فرمایا اللہ کی قسم ! یہ صرف ہمارے یعنی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب کے لیے مخصوص ہے ‘ یہ باقی لوگوں کے لیے نہیں ہے ‘ البتہ (باقی لوگوں میں سے صرف) اس شخص کے لیے اس کا حکم ہے ‘ جسے محصور کردیا گیا ہو۔

2490

2490 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يُونُسَ بْنِ يَاسِينَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْمُرَقَّعِ الأَسَدِىِّ عَنْ أَبِى ذَرٍّ قَالَ لَمْ تَكُنْ مُتْعَةُ الْحَجِّ لأَحَدٍ أَنْ يُهِلَّ بِحَجٍّ ثُمَّ يَفْسَخَهَا بِعُمْرَةٍ إِلاَّ لِلرَّكْبِ الَّذِينَ كَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
2490 حضرت ابوذرغفاری (رض) فرماتے ہیں حج تمتع کرنے کا حق کسی کو نہیں ہے ‘ وہ صرف حج کا احرام باندھے اور پھر سے عمرے کے ذریعے فسخ کردے ‘ ماسوائے ان سواروں کے ‘ جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے (یعنی یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب کے ساتھ مخصوص ہے) ۔

2491

2491 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا أَبُو عُلاَثَةَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْمُرَقَّعِ الأَسَدِىِّ عَنْ أَبِى ذَرٍّ قَالَ إِنَّهَا لَمْ تَكُنْ لأَحَدٍ مِنْ بَعْدِنَا أَنْ يُحْرِمَ أَحَدٌ مُهِلاًّ بِحَجٍّ ثُمَّ يَفْسَخَ حَجَّتَهُ بِعُمْرَةٍ قَبْلَ الْحَجِّ.
2491 حضرت ابوذرغفاری (رض) فرماتے ہیں ہمارے بعدیہ حق کسی کو بھی نہیں ہے ‘ وہ پہلے حج کا احرام باندھے اور پھر حج کرنے سے پہلے ہی اسے فسخ کرکے عمرے میں تبدیل کردے۔

2492

2492 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْمُرَقَّعِ الأَسَدِىِّ عَنْ أَبِى ذَرٍّ قَالَ مَا كَانَ لأَحَدٍ أَنْ يُهِلَّ بِحَجَّةٍ ثُمَّ يَفْسَخَهَا بِعُمْرَةٍ إِلاَّ لِرَكْبٍ كَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
2492 حضرت ابوذرغفاری (رض) فرماتے ہیں کسی بھی شخص کو اس بات کا حق حاصل نہیں کہ وہ حج کا احرام باندھنے کے بعدا سے عمرے کے ذریعے فسخ کردے ‘ یہ حکم صرف ان سواروں کے لیے تھا جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے۔

2493

2493 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى بَدْرُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَاقَتْ بَدَنَتَيْنِ فَضَلَّتَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا ابْنُ الزُّبَيْرِ بَدَنَتَيْنِ مَكَانَهُمَا - قَالَ - فَنَحَرَتْهُمَا ثُمَّ وَجَدَتِ الْبَدَنَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ فَنَحَرَتْهُمَا أَيْضًا وَقَالَتْ هَكَذَا السُّنَّةُ فِى الْبُدْنِ .
2493 قاسم بن محمد ‘ سیدہ عائشہ (رض) کے بارے میں بیان کرتے ہیں وہ قربانی کے دو جانور ساتھ لے کر (حج کے لیے) آئی تھیں ‘ وہ دونوں گم ہوگئے تو حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) نے ان دونوں کی جگہ دومزید جانور حضرت عائشہ (رض) خدمت میں بھجوائے۔ راوی بیان کرتے ہیں سیدہ عائشہ (رض) نے ان دونوں کو ذبح کروادیا ‘ اس کے بعد ان کے پہلے والے جانور بھی ملے گئے توسیدہ عائشہ نے انھیں بھی ذبح کروادیا اور یہ بتایا قربانی کے جانوروں کے بارے میں سنت یہی ہے۔

2494

2494 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ أَهْدَى تَطَوُّعًا ثُمَّ ضَلَّتْ فَلَيْسَ عَلَيْهِ الْبَدَلُ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ وَإِنْ كَانَتْ نَذْرًا فَعَلَيْهِ الْبَدَلُ ».
2494 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قربانی کا جانورلے کرجائے اور پھر وہ گم ہوجائے تو اب اس پر اس کا بدل دینالازم نہیں ہوگا ‘ البتہ اگر وہ چاہے تو ایسا کرسکتا ہے ‘ یہ اس وقت ہے جب وہ نفلی طور پر ہو ‘ لیکن اگر وہ نذرکاجانورہو ‘ تو اب اس پر بدل دینالازم ہوگا۔

2495

2495 - حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَبُو زَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَهْدَى تَطَوُّعًا ثُمَّ عَطَبَتْ فَإِنْ شَاءَ أَبْدَلَ وَإِنْ شَاءَ أَكَلَ وَإِنْ كَانَ نَذْرًا فَلْيُبْدِلْ ».
2495 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص نفلی طور پر قربانی کا جانور بھیجے اور پھر وہ جانور (گم ہوجائے یا مرجائے) تو اگر وہ شخص چاہے تو اس کے بدلے میں دوسراجانوردے تو اگر وہ چاہے تو اسے کھالے لیکن اگر وہ جانورنذرکا ہو ‘ تو اب اسے بدلے میں دوسراجانوردیناپڑے گا۔

2496

2496 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَمَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ أَنَّهُمَا حَدَّثَا أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَاقَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ سَبْعِينَ بَدَنَةً عَنْ سَبْعِمِائَةِ رَجُلٍ.
2496 حضرت مسوربن مخرمہ (رض) اور مروان بن حکم دونوں حضرات یہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حدیبیہ کے وقع پر سات سو آدمیوں کی طرف سے ستر اونٹوں کی قربانی دی تھی۔

2497

2497 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ عُمَارَةَ أَبُو الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْحَنَفِىُّ أَبُو عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ أَبُو الْجَمَلِ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْجَزُورُ فِى الأَضْحَى عَنْ عَشْرَةٍ ».
2497 حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے عیدالاضحی کے موقعہ ایک اونٹ دس آدمیوں کی طرف سے قربان کیا جائے گا۔

2498

2498 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ. أَيُّوبُ أَبُو الْجَمَلِ ضَعِيفٌ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ غَيْرُهُ.
2498 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس کا ایک راوی ایوب ابوجمل ضعیف ہے اور عطاء کے حوالے سے اس روایت کو صرف اسی نے نقل کیا ہے۔

2499

2499 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَةَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى الشَّعْبِىُّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْبَقَرَةَ وَالْجَزُورَ عَنْ سَبْعَةٍ .
2499 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ سنت مقرر کی ہے ‘ گائے اور اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے قربان کیے جائیں گے۔

2500

2500 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ وَالْقَاسِمُ ابْنَا إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَحَرْنَا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ سَبْعِينَ بَدَنَةً الْبَدَنَةُ عَنْ سَبْعَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَئِذٍ « لِيَشْتَرِكِ النَّفَرُ فِى الْهَدْىِ ». لَفْظُ ابْنُ مَهْدِىٍّ .
2500 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں ہم نے صلح حدیبیہ کے موقعہ پر ستر اونٹ قربانی کیے تھے ‘ ایک اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے تھا ‘ اس دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی تھی چند لوگ مل کر ایک جانور قربان کرلیں۔ روایت کے یہ الفاظ ابن مہدی نامی راوی کے ہیں۔

2501

2501 - حَدَّثَنِى أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ كَاتِبُ اللَّيْثِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ وَإِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثُوهُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ « مَنْ نَسِىَ شَيْئًا مِنْ نُسُكِهِ أَوْ تَرَكَهُ فَلْيُهْرِقْ دَمًا ». وَكَذَلِكَ رَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ وَغَيْرُهُمْ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
2501 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں جو شخص اپنے مناسک حج میں سے کوئی بات بھول جائے یا اسے ترک کردے تو اسے قربانی دینا ہوگی۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2502

2502 - وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ.
2502 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2503

2503 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْفَلاَّسُ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِىِّ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْ تَرَكَ مِنْ نُسُكِهِ شَيْئًا فَلْيُهْرِقْ دَمًا.
2503 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں جو شخص اپنے مناسک میں سے کوئی چیزترک کردے تو وہ قربانی کردے گا۔

2504

2504 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَتْنَا كَرَامَةُ بِنْتُ الْحُسَيْنِ الْمَازِنِيَّةُ قَالَتْ سَمِعْتُ أَبِى يَذْكُرُ عَنْ أَبِى عَيَّاشٍ الأَنْصَارِىِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِىِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ عَاصِمٍ الأَشْعَرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطَبَ بِمِنًى أَوْسَطَ أَيَّامِ الأَضْحَى يَعْنِى الْغَدَ مِنْ يَوْمِ النَّحْرِ.
2504 حضرت جابر (رض) بن عبداللہ انصاری (رض) ‘ حضرت کعب بن عاصم اشعری (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عیدالاضحی کے بیچ والے دن مٹی میں خظبہ دیا تھا۔ (راوی کہتے ہیں ) یعنی قربانی سے اگلے دن۔

2505

2505 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّمَا التَّكْفِيرُ فِى الْعَمْدِ وَإِنَّمَا غَلَّظُوا فِى الْخَطَإِ لِئَلاَّ يَعُودُوا.
2505 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کفارہ عمد میں دیاجاتا ہے ‘ خطاء کی صورت میں زیادہ شدیدتاوان اس کے لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ لوگ دوبارہ ایسانہ کریں۔

2506

2506 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يُونُسَ بْنِ يَاسِينَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الصَّائِغُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فِى الضَّبُعِ « إِذَا أَصَابَهَا الْمُحْرِمُ جَزَاءٌ كَبْشٌ مُسِنٌّ وَتُؤْكَلُ ».
2506 حضرت جابربن عبداللہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گوہ کے بارے میں یہ فرمایا ہے جب حالت احرام والاشخص اسے ماردے تواب اس کا کفارہ ایک دنبہ ہوگا اور اس کا گوشت کھالیا جائے گا۔

2507

2507 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِى مَذْعُورٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْمُتَوَكِّلِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الضَّبُعِ فَقَالَ فِيهَا كَبْشٌ. فَقُلْتُ فَرِيضَةٌ قَالَ نَعَمْ. فَقُلْتُ أَنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ نَعَمْ. كَذَا قَالَ فَرِيضَةٌ .
2507 عبدالرحمن بن ابوعماربیان کرتے ہیں ہم نے حضرت جابربن عبداللہ (رض) سے گوہ کے بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے فرمایا اس میں ایک دنبہ دیناپڑے گا ‘ میں نے دریافت کیا کیا یہ لازم ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں یہی فرمایا تھا کہ یہ لازم ہے۔

2508

2508 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الْقِرْمِيسِينِىُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ حَمَّادٍ الرَّمْلِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى السَّرِىِّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الضَّبُعُ صَيْدٌ ». وَجَعَلَ فِيهَا كَبْشًا.
2508 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے گوہ شکار ہے۔ (راوی کہتے ہیں ) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں دنبے کے کفارے کی ادائیگی مقرر کی ہے۔

2509

2509 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الرُّخَامِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قُلْتُ أَتُؤْكَلُ الضَّبُعُ قَالَ نَعَمْ. قُلْتُ أَصَيْدٌ هِىَ قَالَ نَعَمْ . قُلْتُ سَمِعْتَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ نَعَمْ.
2509 عبدالرحمن بن ابوعمار ‘ حضرت جابر (رض) کے بارے میں یہ بیان کرتے ہیں ‘ وہ کہتے ہیں میں نے دریافت کیا کہ گوہ کو کھایا جاسکتا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! میں نے دریافت کیا کیا یہ شکار ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! میں نے دریافت کیا کیا آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی یہ بات سنی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں !

2510

2510 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنِ ابْنِ أَبِى عَمَّارٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الضَّبُعِ فَقُلْتُ صَيْدٌ هِىَ قَالَ نَعَمْ. قُلْتُ آكُلُهَا قَالَ نَعَمْ . قُلْتُ سَمِعْتَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ نَعَمْ.
2510 ابن ابوعماربیان کرتے ہیں میں نے حضرت جابربن عبداللہ (رض) سے گوہ کے بارے میں دریافت کیا یہ شکار ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! میں نے پوچھا اسے کھایا جاسکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا جی ہاں ! میں نے دریافت کیا کیا آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی یہ بات سنی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں !

2511

2511 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِلاَّنُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَجَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ أَخْبَرَهُمْ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى عَمَّارٍ أَنَّهُ سَأَلَ جَابِرًا عَنِ الضَّبُعِ قَالَ آكُلُهَا قَالَ نَعَمْ. قُلْتُ أَصَيْدٌ هِىَ قَالَ نَعَمْ. قُلْتُ سَمِعْتَ ذَلِكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ نَعَمْ.
2511 عبدالرحمن بن ابوعماربیان کرتے ہیں انھوں نے حضرت جابر (رض) سے گوہ کے بارے میں دریافت کیا ‘ انھوں نے دریافت کیا کیا اسے کھایا جاسکتا ہے ؟ حضرت جابر (رض) نے جواب دیا جی ہاں ! میں نے دریافت کیا کیا یہ شکار ہے ؟ آپ نے جواب دیا جی ہاں ! میں نے دریافت کیا کیا آپ نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی یہ بات سنی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں !

2512

2512 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الضَّبُعِ فَقَالَ « هِىَ صَيْدٌ ». وَجَعَلَ فِيهَا إِذَا أَصَابَهَا الْمُحْرِمُ كَبْشًا.
2512 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گوہ کے بارے میں دریافت کیا گیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ شکار ہے۔
(راوی کہتے ہیں ) اگر حالت احرام والا شخص اسے مار دے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا کفارہ ایک دنبے کی قربانی مقرر کیا ہے۔

2513

2513 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الأَجْلَحِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « فِى الضَّبُعِ إِذَا أَصَابَهَا الْمُحْرِمُ كَبْشٌ وَفِى الظَّبْىِ شَاةٌ وَفِى الأَرْنَبِ عَنَاقٌ وَفِى الْيَرْبُوعِ جَفْرَةٌ ». قَالَ وَالْجَفْرَةُ الَّتِى قَدِ ارْتَعَتْ .
2513 حضرت جابر (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں گوہ کے بارے میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فرمایا حالت احرام والا شخص اسے ماردے تو اسے دبے کا کفارہ دینا ہوگا اور ہرن کے بارے میں یہ فرمایا بکری کی قربانی دینی ہوگی خرگوش کے بارے میں فرمایا ہے بکری کے بچے کی قربانی دینی ہوگی اور یربوع کے بارے میں فرمایا ہے اس میں بکری چھوٹے بچے کی قربانی دینا ہوگی۔ راوی کہتے ہیں حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ ” جفرہ “ سے مراد وہ چھوٹا جانور ہے جو چل لیتاہو۔

2514

2514 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قُضِىَ فِى الضَّبُعِ بِكَبْشٍ. كَذَا قَالَ لَنَا يَعْقُوبُ قُضِىَ.
2514 حضرت جابر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے انھوں نے گوہ کے شکار میں دنبے کی قربانی کا فیصلہ دیا تھا۔ یعقوب نامی راوی نے یہی الفاظ نقل کیے ہیں ‘ انھوں نے فیصلہ دیا تھا۔

2515

2515 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِىُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى حَمَامِ الْحَرَمِ فِى الْحَمَامَةِ شَاةٌ وَفِى بَيْضَتَيْنِ دِرْهَمٌ وَفِى النَّعَامَةِ جَزُورٌ وَفِى الْبَقَرَةِ بَقَرَةٌ وَفِى الْحِمَارِ بَقَرَةٌ.
2515 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کا حرم کے کبوترکے بارے میں یہ حکم منقول ہے ‘ حرم کے کبوترکومارنے کا کفار بکری ہوگی ‘ انڈے کو نقصان پہنچانے کا کفارہ ایک درہم ہوگا ‘ شترمرغ کو مارنے پر اونٹ قربان کرنا پڑے گا ‘ گائے کو مارنے گائے کی قربانی دیناپڑے گی اور یانیل گائے کو مارنے پر گائے کی قربانی دینا ہوگی۔

2516

2516 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْيَمَ حَدَّثَنِى الأَجْلَحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الظَّبْىِ شَاةً وَفِى الضَّبُعِ كَبْشًا وَفِى الأَرْنَبِ عَنَاقًا وَفِى الْيَرْبُوعِ جَفْرَةً. فَقُلْتُ لأَبِى الزُّبَيْرِ وَمَا الْجَفْرَةُ قَالَ الَّتِى قَدْ فُطِمَتْ وَرَعَتْ.
2516 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہرن کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا ‘ ایک بکری کی قربانی دینا ہوگی ‘ گوہ کے بارے میں دنبے کی قربانی کا فیصلہ دیا تھا ‘ خرگوش کے بارے میں بکری کے بچے کی قربانی کا فیصلہ دیا تھا اور بوع کے بارے میں بکری کے بچے کی قربانی کا فیصلہ دیا تھا۔ راوی کہتے ہیں میں نے ابن زبیر سے دریافت کیا لفظ ” جفرہ “ سے مراد کیا ہے ؟ انھوں نے فرمایا وہ بچہ جس کا دودھ چھڑایاجاچکاہو اور وہ چل سکتا ہو۔

2517

2517 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى فِى بَيْضِ نَعَامٍ أَصَابَهُ مُحْرِمٌ بِقَدْرِ ثَمَنِهِ.
2517 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ حضرت کعب بن عجرہ (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شترمرغ کے انڈے کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا ‘ اگر حالت احرام والا شخص اسے نقصان پہنچادے تو اسے اس کی قیمت کے مطابق تاوان ادا کرنا ہوگا۔

2518

2518 - وَحَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بِهَذَا وَقَالَ بِقِيمَتِهِ.
2518 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ‘ تاہم اس میں کچھ لفظی اختلاف ہے۔

2519

2519 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ خَالِدٍ الطِّينِىُّ حَدَّثَنَا طَاهِرُ بْنُ خَالِدِ بْنِ نِزَارٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ شَيْخٍ مِنَ الأَنْصَارِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلاً كَانَ مُحْرِمًا عَلَى رَاحِلَتِهِ فَأَتَى عَلَى أُدْحِىِّ نَعَامَةٍ فَأَصَابَ مِنْ بَيْضِهَا فَسُقِطَ فِى يَدَيْهِ فَأَفْتَاهُ عَلِىُّ بْنُ أَبِى طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَنْ يَشْتَرِىَ بَنَاتِ مَخَاضٍ فَيَضْرِبُهُنَّ فَمَا أَنْتَجَ مِنْهُنَّ أَهْدَاهُ إِلَى الْبَيْتِ وَمَا لَمْ يُنْتِجْ مِنْهُنَّ أَجْزَأَ عَنْهُ لأَنَّ الْبَيْضَ مِنْهُ مَا يَصْلُحُ وَمِنْهُ مَا يَفْسُدُ. قَالَ فَأَتَى الرَّجُلُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرَهُ بِمَا أَفْتَاهُ عَلِىُّ بْنُ أَبِى طَالِبٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قَدْ قَالَ عَلِىٌّ مَا قَالَ فَهَلْ لَكَ فِى الرُّخْصَةِ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « فَإِنَّ فِى كُلِّ بَيْضَةِ نَعَامٍ إِطْعَامَ مِسْكِينٍ أَوْ صَوْمَ يَوْمٍ ».
2519 ۔ معاویہ بن قرہ ایک انصاری بزرگ کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : ایک شخص حالت احرام میں اپنی سواری پر جارہا تھا، وہ شتر مرغ کے گھونسلے کے پاس پہنچا اس نے وہاں سے انڈا لیا جو اس کے ہاتھ سے گرگیا، تو حضرت علی بن ابوطالب (رض) نے اس کے بارے میں یہ فیصلہ دیا کہ وہ بنات مخاض خریدے گا، انھیں جفتی کے لیے دے گا پھر وہ جن بچوں کو جنم دیں گی وہ شخص ان بچوں کو بیت اللہ کے لیے ہدیہ کردے گا، اور اگر ان اونٹنیوں نے کسی بچے کو جنم نہ دیا تو بھی اس شخص کا کفارہ ادا ہوجائے گا، چونکہ بعض اوقات کسی انڈے سے بچہ نکل آتا ہے اور بعض کسی انڈے سے بچہ نہیں نکلتا۔ راوی بیان کرتے ہیں وہ شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو اس بارے میں بتایا، حضرت علی بن ابوطالب (رض) نے اسے فتوی دیا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا علی نے تو جو کہنا تھا سو کہہ دیا، کیا تم کچھ رخصت حاصل کرنا چاہتے ہو اس نے عرض کی جی ہاں ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، ہر ایک انڈے کے عوض میں ایک مسکین کو کھانا کھلانا یا ایک دن کا روزہ رکھنا (کفارہ ) ہوگا۔

2520

2520 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى الْمَدَائِنِىُّ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مَطَرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ شَيْخٍ مِنْ أَهْلِ هَجَرَ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَمُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2520 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت علی بن ابوطالب (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2521

2521 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الصَّيْرَفِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ مَطَرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
2521 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ایک انصاری صحابی سے منقول ہے۔

2522

2522 - وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ مَطَرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّ رَجُلاً أَوْطَأَ بَعِيرَهُ أُدْحِىَّ نَعَامٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَأَتَى عَلِيًّا فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ عَلَيْكَ فِى كُلِّ بَيْضَةٍ ضَرِيبُ نَاقَةٍ أَوْ جَنِينُ نَاقَةٍ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ لَهُ « قَدْ قَالَ عَلِىٌّ فِيهَا مَا قَالَ وَلَكِنْ هَلُمَّ إِلَى الرُّخْصَةِ عَلَيْكَ فِى كُلِّ بَيْضَةٍ صِيَامُ يَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْكِينٍ ».
2522 عبدالرحمن بن ابولیلیٰ ‘ حضرت علی (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں ایک مرتبہ ایک شخص نے اپنے اونٹ کے پاؤں کے نیچے شترمرغ کا گھونسلادے دیا ‘ وہ شخص حالت احرام میں تھا ‘ وہ حضرت علی (رض) کے پاس آیا اور ان کے سامنے اس کی بات کا تذکرہ کیا تو انھوں نے فرمایا ایک انڈے کے عوض میں تمہیں ایک اونٹنی کو (جفتی کے لیے دینا ہوگا) یا ایک اونٹنی کے پیٹ میں موجود بچہ دینا ہوگا ‘ وہ شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا علی نے تو اس بارے میں جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ہے لیکن تم رخصت کی طرف کیوں نہیں آتے ؟ ہر ایک بارے کے عوض تم پر ایک دن کا روزہ رکھنا لازم ہوگا یا ایک دن کا کھانا کھلانا ہوگا۔

2523

2523 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ بْنُ الْمَحَامِلِىِّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ أَنَّ رَجُلاً أَوْطَأَ بَعِيرَهُ أُدْحِىَّ نَعَامٍ فَسَأَلَ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلاَمُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ عَلَيْكَ لِكُلِّ بَيْضَةٍ ضِرَابُ نَاقَةٍ أَوْ جَنِينُ نَاقَةٍ فَانْطَلَقَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَ عَلِىٌّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ. فَقَالَ « قَدْ قَالَ مَا سَمِعْتَ هَلُمَّ إِلَى الرُّخْصَةِ عَلَيْكَ لِكُلِّ بَيْضَةٍ صِيَامُ يَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْكِينٍ ».
2523 معاویہ بن قرہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے اپنے اونٹ کے پاؤں کے نیچے شتر مرغ کا گھونسلاتوڑدیا ‘ اس نے حضرت علی (رض) سے اس بارے میں دریافت کیا ‘ تو حضرت علی (رض) نے فرمایا ہر ایک انڈے کے عوض میں تمہیں ایک اونٹنی کو جفتی کے لیے دینا ہوگا یا اونٹنی کے پیٹ میں موجود بچے کی ادائیگی کرنا ہوگی ‘ وہ شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بارے میں بتایا جو حضرت علی (رض) نے اس سے کہا ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس نے جو کہا وہ تم نے سن لیا ‘ تم رخصت کی طرف کیوں نہیں آتے ؟ ایک انڈے کے عوض میں تمہیں ایک دن کا روزہ رکھنا ہوگا اور ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہوگا۔

2524

2524 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى عِمْرَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ. وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ. وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ مُجَاهِدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فِى بَيْضَةِ نَعَامٍ صِيَامُ يَوْمٍ أَوْ إِطْعَامُ مِسْكِينٍ ».
2524 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے شترمرغ کے ایک انڈے کے عوض میں (کفارے میں) ایک دن روزہ رکھنا ہوگا یا ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہوگا۔

2525

2525 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا دُحَيْمٌ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
2525 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2526

2526 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزِّنَادِ عَمَّنْ أَخْبَرَهُ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَعِيدٍ النَّسَائِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى فِى بَيْضِ نَعَامٍ كَسَرَهُ رَجُلٌ صِيَامُ يَوْمٍ فِى كُلِّ بَيْضَةٍ. وَقَالَ أَبُو خَالِدٍ فِى بَيْضِ النَّعَامِ يُصِيبُهُ الْمُحْرِمُ صِيَامُ يَوْمٍ.
2526 حضرت عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انڈے کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا ‘ جسے کسی آدمی نے حالت احرام میں توڑدیا تھا (نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فیصلہ یہ تھا ) ایک انڈے کے عوض میں ایک روزہ رکھنا ہوگا۔
ابوخالد نامی راوی بیان کرتے ہیں اگر حالت احرام والاشخص شترمرغ کے انڈے کو توڑدے تو وہ ایک دن روزہ رکھے گا۔

2527

2527 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَيَّانَ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الإِسْمَاعِيلِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّةَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- حَكَمَ فِى بَيْضِ النَّعَامِ كَسَرَهُ رَجُلٌ مُحْرِمٌ صِيَامُ يَوْمٍ لِكُلِّ بَيْضَةٍ.
2527 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتی ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شترمرغ کے انڈے کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا (اس انڈے کو حالت احرام والے ایک شخص نے توڑدیا تھا ‘ وہ فیصلہ یہ تھا ) وہ شخص ایک انڈے کے عوض میں ایک روزہ رکھے گا۔

2528

2528 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِيرِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْقُوهُسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ عَلِىٍّ - وَهُوَ ابْنُ غُرَابٍ - عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ أَبِى الْمُهَزِّمِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى بَيْضِ النَّعَامِ يُصِيبُهُ الْمُحْرِمُ ثَمَنُهُ.
2528 حضرت ابوہریرہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شتر مرغ کے انڈے کے بارے میں یہ فرمایا ہے حالت احرام والاشخص اگر اسے توڑ دیتا ہے تو وہ اس کی قیمت اداکرے گا۔
انڈے کے بارے میں یہ فرمایا ہے حالت احرام والاشخص اگر اسے توڑ دیتا ہے تو وہ اس کی قیمت اداکرے گا۔

2529

2529 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى قَوْمٍ أَصَابُوا ضَبُعًا قَالَ عَلَيْهِمْ كَبْشٌ يَتَخَارَجُونَهُ بَيْنَهُمْ.
2529 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے ایک بار کچھ لوگوں نے ایک گوہ کو قتل کردیاتو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا ان سب لوگوں پر ایک دنبے کی قربانی لازم ہوگی جسے وہ مل جل کر اداکریں گے۔

2530

2530 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَى بَنِى هَاشِمٍ أَنَّ مَوَالِىَ لاِبْنِ الزُّبَيْرِ أَحْرَمُوا إِذْ مَرَّتْ بِهِمْ ضَبُعٌ فَخَذَفُوهَا بِعِصِيِّهِمْ فَأَصَابُوهَا فَوَقَعَ فِى أَنْفُسِهِمْ فَأَتَوُا ابْنَ عُمَرَ فَذَكَرُوا ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ عَلَيْكُمْ كَبْشٌ قَالُوا عَلَى كُلِّ وَاحِدٍ مِنَّا كَبْشٌ قَالَ إِنَّكُمْ لَمُعَزَّزٌ بِكُمْ عَلَيْكُمْ جَمِيعًا كُلِّكُمْ كَبْشٌ. قَالَ اللُّغَوِيُّونَ إِنَّكُمْ لَمُعَزَّزٌ بِكُمْ أَىْ لَمُشَدَّدٌ عَلَيْكُمْ إِذًا.
2530 عمارنامی راوی بیان کرتے ہیں ابن زبیر کے کچھ غلام حالت احرام میں تھے ‘ ایک مرتبہ ایک گوہ ان کے پاس سے گزری ‘ انھوں نے لاٹھیوں کے ذریعے مارکرا سے قتل کردیا ‘ پھر انھیں اس بارے میں الجھن ہوئی ‘ وہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا ‘ تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا تم پر ایک دنبے کی قربانی لازم ہوگی ‘ انھوں نے عرض کی کیا ہم میں سے ہر شخص پر دنبے کی قربانی لازم ہوگی ؟ تو عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا اپنے اوپر زیادتی کررہے ہو ‘ تم سب پر ایک دنبے کی قربانی لازم ہوگی۔
علم لغت کے ماہرین نے یہ کہا ہے روایت کے یہ الفاظ لمعزربکم سے مرادیہ ہے اس صورت میں تم اپنے ساتھ زیادتی کروگے۔

2531

2531 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاَقَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَاجًّا فَكَانَ النَّاسُ يَأْتُونَهُ فَمِنْ قَائِلٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعَيْتُ قَبْلَ أَنْ أَطُوفَ أَوْ أَخَّرْتُ شَيْئًا أَوْ قَدَّمْتُ شَيْئًا فَكَانَ يَقُولُ لَهُمْ « لاَ حَرَجَ إِلاَّ رَجُلٌ اقْتَرَضَ عِرْضَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَهُوَ ظَالِمٌ فَذَاكَ الَّذِى حَرِجَ وَهَلَكَ ». لَمْ يَقُلْ سَعَيْتُ قَبْلَ أَنْ أَطُوفَ إِلاَّ جَرِيرٌ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ.
2531 حضرت اسامہ بن شریک (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حج کرنے کے لیے روانہ ہوا ‘ لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ کوئی یہ کہہ رہا تھا یارسول اللہ ! میں نے طواف کرنے سے پہلے سعی کرلی ہے ‘ یا میں نے ایک چیز کو موخر کردیا ہے ‘ یا ایک رکن کو پہلے کو لیا ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہی فرما رہے تھے کوئی حرج نہیں ہے ‘ ماسوائے اس شخص کے جو کسی مسلمان کی عزت کو نقصان پہنچائے اور وہ زیادتی کرنے والا ہو ‘ یہ شخص حرج کا شکار ہوجائے گا اور ہلاکت کا شکار ہوجائے گا۔ صرف جریرنامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں میں نے طواف کرنے سے پہلے سعی کرلی۔

2532

2532 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلٌ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ. قَالَ « اذْبَحْ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ آخَرُ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ. قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ».
2532 حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کرتے ہوئے عرض کی میں نے قربانی کرنے سے پہلے سرمنڈوالیا ہے ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اب قربانی کو لو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔ ایک اور شخص بولا میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کرلی ہے ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ! کوئی حرج نہیں ہے۔

2533

2533 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَأَبُو الأَزْهَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِى عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ النَّحْرِ عَلَى رَاحِلَتِهِ فَطَفِقَ نَاسٌ يَسْأَلُونَهُ فَيَقُولُ الْقَائِلُ مِنْهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى لَمْ أَكُنْ أَشْعُرُ أَنَّ الرَّمْىَ قَبْلَ النَّحْرِ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». وَطَفِقَ آخَرُ يَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى لَمْ أَشْعُرْ أَنَّ النَّحْرَ قَبْلَ الْحَلْقِ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ فَيَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « انْحَرْ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ فَمَا سَمِعْتُهُ يَوْمَئِذٍ يُسْأَلُ عَنْ أَمْرٍ مِمَّا يَنْسَى الْمَرْءُ أَوْ يَجْهَلُ مِنْ تَقْدِيمِ الأُمُورِ بَعْضِهَا قَبْلَ بَعْضٍ وَأَشْبَاهِهَا إِلاَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « افْعَلْهُ وَلاَ حَرَجَ ».
2533 حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص (رض) بیان کرتے ہیں قربانی کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی سواری پر ٹھہرگئے ‘ لوگوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوالات کرنا شروع کیے ‘ ان میں سے کسی نے عرض کی یارسول اللہ ! مجھے یہ پتہ نہیں تھا ‘ قربانی سے پہلے کنکریاں مارنی ہیں ‘ میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے ہی قربانی کرلی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو کوئی حرج نہیں ہے ‘ دوسرے شخص نے عرض کیا یارسول اللہ ! مجھے پتہ نہیں تھا ‘ قربانی سرمنڈوانے سے پہلے ہوگی ‘ میں نے قربانی کرنے سے پہلے ہی سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اب قربانی کرلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔ (راوی بیان کرتے ہیں ) اس دن میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوسنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جس بھی کسی معاملے سے متعلق سوال کیا گیا ‘ جسے کوئی شخص بھول گیا تھا یاجس سے وہ واقف نہیں تھا ‘ یعنی اس نے کوئی کام کسی دوسرے کام سے پہلے کرلیا ‘ یا اس طرح کا کوئی عمل پہلے کرلیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے یہی فرمایا تم اب کرلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔

2534

2534 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَنَّ مَالِكًا أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
2534 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2535

2535 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَأَبُو الأَزْهَرِ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِمِنًى وَهُوَ عَلَى نَاقَتِهِ فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى كُنْتُ أَظُنُّ الْحَلْقَ قَبْلَ النَّحْرِ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ . قَالَ « انْحَرْ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ وَجَاءَهُ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى كُنْتُ أَظُنُّ الْحَلْقَ قَبْلَ الرَّمْىِ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ. قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَىْءٍ قَدَّمَهُ رَجُلٌ وَلاَ أَخَّرَهُ إِلاَّ قَالَ « افْعَلْهُ وَلاَ حَرَجَ ». كَذَا قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ.وَتَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى حَفْصَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ وَزَادَ ابْنُ أَبِى حَفْصَةَ فِى حَدِيثِهِ أَفَضْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ. وَلَمْ يُتَابَعْ عَلَيْهِ وَأُرَاهُ وَهِمَ فِيهِ. وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
2535 حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات یاد ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منی میں اپنی اونٹنی پر موجود تھے ‘ ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس نے عرض کی یارسول اللہ ! میں یہ سمجھتا تھا ‘ قربانی کرنے سے پہلے سرمنڈوالیاجاتا ہے تو میں نے قربانی کرنے سے پہلے سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب قربانی کرلو کوئی حرج نہیں ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں ایک اور شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ اس نے عرض کی یارسول اللہ ! میں یہ سمجھتا تھا ‘ کنکریاں مارنے سے پہلے سرمنڈوالینا چاہیے ‘ اس لیے میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں اس دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جس چیز کے بارے میں بھی سوال کیا گیا یعنی آدمی نے کوئی کام پہلے کرلیا یا بعد میں کیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہی فرمایا اب کرلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ اضافی ہیں ” کنکریاں مارنے سے پہلے روانہ ہوگیا “۔
ان الفاظ میں اس راوی کی متابعت نہیں کی گئی اور میرا خیال ہے ‘ راوی کو یہ الفاظ نقل کرنے میں وہم ہوا ہے۔

2536

2536 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ وَالْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى حَفْصَةَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَتَاهُ رَجُلٌ يَوْمَ النَّحْرِ وَهُوَ وَاقِفٌ عِنْدَ الْجَمْرَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ. قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». ثُمَّ أَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّى كُنْتُ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ. قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». وَأَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّى أَفَضْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ . قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ فَمَا رَأَيْتُهُ يَوْمَئِذٍ يُسْأَلُ عَنْ شَىْءٍ إِلاَّ قَالَ « افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ »
2536 حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوسنا ‘ قربانی کے دن ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمرہ کے پاس ٹھہرے ہوئے تھے ‘ اس شخص نے عرض کی یارسول اللہ ! میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے ہی سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے ‘ پھر ایک اور شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ اس نے عرض کی میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کرلی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو کوئی حرج نہیں ے۔ راوی بیان کرتے ہیں ایک اور شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ‘ اس نے عرض کی میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے ہی طواف افاضہ کرلیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں اس دن میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جس چیز کے باری میں بھی سوال کیا گیا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہی فرمایا تم اب کرلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔

2537

2537 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ يَوْمَ النَّحْرِ عَنْ رَجُلٍ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَرْمِىَ أَوْ ذَبَحَ أَوْ نَحَرَ وَأَشْبَاهِ هَذَا فِى التَّقْدِيمِ وَالتَّأْخِيرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ حَرَجَ لاَ حَرَجَ ».
2537 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں قربانی کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے کنکریاں مارنے سے پہلے سرمنڈوالیایاذبح کرلیایا قربانی کرلی یا اسی کی مانند کسی کام کو پہلے کرنے یا بعد میں کرنے کے بارے میں دریافت کیا گیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی حرج نہیں ہے ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔

2538

2538 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ عَطَاءٌ وَغَيْرُهُ هَؤُلاَءِ الثَّلاَثُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لِرَجُلٍ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَرْمِىَ قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ الْحَلْقُ مِنَ الرَّمْىِ وَالرَّمْىُ مِنَ الْحَلْقِ » وَرَجُلٌ جَاءَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ النَّحْرُ مِنَ الرَّمْىِ وَالرَّمْىُ مِنَ النَّحْرِ ». قَالَ وَرَجُلٌ جَاءَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَحْلِقَ قَالَ « احْلِقْ وَلاَ حَرَجَ النَّحْرُ مِنَ الْحَلْقِ » . قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ وَرَوَاهُ ابْنُ جُرَيْجٍ فِى أَثَرِ حَدِيثِ عَطَاءٍ. هَذَا حَدِيثُ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ مَا كُنْتُ أَحْسَبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا لِهَؤُلاَءِ الثَّلاَثِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ حَرَجَ ». وَفِى هَذِهِ الثَّلاَثِ الْحَلْقُ قَبْلَ الرَّمْىِ.
2538 عطاء اور دیگرراویوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ تین باتیں نقل کی ہیں ‘ ایسے شخص کے بارے میں جس نے کنکریاں مارنے سے پہلے سرمنڈوالیا تھا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے تم اب کنکریاں مارلو کوئی حرج نہیں ہے ‘ منڈوانا بھی رمی کا حصہ ہے اور رمی کرنا بھی سرمنڈوانے کی طرح ہے ایک اور شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس نے عرض کی میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کرلی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ‘ قربانی کرنا کنکریاں مارنے کا حصہ ہے اور کنکریاں مارنا قربانی کرنے کی طرح ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں ایک اور شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس نے عرض کی میں نے سرمنڈوانے سے پہلے قربانی کرلی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب سرمنڈوالو کوئی حرج نہیں ہے ‘ قربانی کرنا سرمنڈوانے کا حصہ ہے اور سرمنڈوانا قربانی کرنے کی طرح ہے۔
یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم ان میں یہ الفاظ ہیں ” حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قربانی کے دن ہمیں خطبہ دے رہے تھے “۔
اس کے بعد راوی نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے ‘ جس میں یہ الفاظ ہیں ”(اس شخص نے عرض کی ) میں یہ سمجھا تھا ‘ فلاں کام فلاں سے پہلے ہے (راوی نے یہ الفاظ تین کاموں کے بارے میں نقل کیے ہیں) “۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ” اس میں کوئی حرج نہیں ہے “۔ (راوی بیان کرتے ہیں ) وہ تین کام ہیں ‘ یعنی کنکریاں مارنے سے پہلے سرمنڈوالینا ۔

2539

2539 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو الأَزْهَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِى عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ قَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ قَالَ كُنْتُ أَحْسَبُ أَنَّ كَذَا وَكَذَا قَبْلَ كَذَا وَكَذَا ثُمَّ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كُنْتُ أَحْسَبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا لِهَؤُلاَءِ الثَّلاَثِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ ». فَمَا سُئِلَ عَنْ شَىْءٍ يَوْمَئِذٍ إِلاَّ قَالَ « افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ مَا وَجَدْتُ يَخْطُبُ إِلاَّ فِى حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ وَهُوَ حَسَنٌ.
2539 حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں قربانی کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے رہے تھے ‘ ایک شخص آپ کے سامنے کھڑا ہوا ‘ اس نے عرض کی میں یہ سمجھتا تھا ‘ فلاں اور فلاں کام ‘ فلاں اور فلاں کام سے پہلے ہیں ‘ پھرا یک اور شخص کھڑا ہوا اور اس نے عرض کی یارسول اللہ ! میں سمجھتا تھا ‘ فلاں کام ان تین کاموں سے پہلے ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کرلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔
(راوی کہتے ہیں ) اس دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جس چیز کے بارے میں بھی دریافت کیا گیا ‘ آپ نے یہی فرمایا اب کرلو کوئی حرج نہیں ہے۔ ابوبکرنامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے ‘ صرف ابن جریج نے زہری کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے ‘ اس میں یہ الفاظ ہیں ” نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے رہے تھے “۔ یہ روایت حسن ہے۔

2540

2540 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ يَوْمَ النَّحْرِ عَنْ مَنْ قَدَّمَ شَيْئًا قَبْلَ شَىْءٍ وَشَيْئًا قَبْلَ شَىْءٍ - قَالَ - فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدَيْهِ « لاَ حَرَجَ لاَ حَرَجَ ».
2540 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں قربانی کے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جس بھی ایسے کام کے بارے میں دریافت کیا گیا جو کسی شخص نے کسی دوسرے کام سے پہلے کرلیا ہو یا کوئی ایک کام کسی دوسرے سے پہلے کرلیاہو ‘ راوی بیان کرتے ہیں تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا اور فرمایا کوئی حرج نہیں ہے ‘ کوئی حرج نہیں ہے۔

2541

2541 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسْأَلُ فَيَقُولُ « لاَ حَرَجَ ». فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ. قَالَ « لاَ حَرَجَ ». قَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ. قَالَ « لاَ حَرَجَ ».
2541 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا جاتا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہی فرماتے کوئی حرج نہیں ہے ‘ ایک شخص نے عرض کی میں نے قربانی سے پہلے سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے ‘ ایک شخص نے عرض کی میں نے شام کے بعد کنکریاں ماری ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے۔

2542

2542 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى زُرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ فَقَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ». قَالَ إِنِّى ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِىَ قَالَ « ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ».
2542 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس نے عوض کی یارسول اللہ ! میں نے رمی کرنے سے پہلے طواف زیارت کرلیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اب کنکریاں مارلو ‘ کوئی حرج نہیں ہے ‘ ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ ! میں نے رمی کرنے سے پہلے سرمنڈوالیا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اگر رمی کرلو کوئی حرج نہیں ہے۔ ایک شخص نے عرض کی میں نے رمی کرنے سے پہلے قربانی کرلی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کوئی حرج نہیں ‘ تم اب رمی کرلو۔

2543

2543 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنِى سُفْيَانُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ابْدَءُوا بِمَا بَدَأَ اللَّهُ تَعَالَى بِهِ ». ثُمَّ قَرَأَ (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ)
2543 امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (محمد الباقر (رض)) کے حوالے سے حضرت جابر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں تم لوگ اس سے آغاز کروجس کا ذکراللہ تعالیٰ نے پہلے کیا ہے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی ” بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں “۔

2544

2544 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا السَّرِىُّ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ مِثْلَهُ سَوَاءً.
2544 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2545

2545 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الزَّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لَمَّا دَنَا مِنَ الصَّفَا قَرَأَ (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ) « فَابْدَءُوا بِمَا بَدَأَ اللَّهُ بِهِ ». فَبَدَأَ بِالصَّفَا .
2545 امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (محمد الباقر (رض)) کے حوالے سے حضرت جابر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں۔ اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب صفاپہاڑی کے قریب پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی ” بیشک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں “۔ (پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ) تم لوگ اس سے آغاز کروجس کا ذکراللہ تعالیٰ نے پہلے کیا ہے۔ (راوی بیان کرتے ہیں پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفا سے (سعی کا) آغازکیا۔

2546

2546 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ابْدَءُوا بِمَا بَدَأَ اللَّهُ بِهِ ». ثُمَّ قَرَأَ (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ) فَرَقِىَ عَلَى الصَّفَا حَتَّى نَظَرَ إِلَى الْبَيْتِ.
2546 امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام محمد باقر (رض)) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں حضرت جابر اللہ (رض) نے یہ بات بیان کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگ اس سے آغاز کروجس کا ذکراللہ تعالیٰ نے پہلے ہے ‘ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی ” بیشک صفاومروہ اللہ تعالیٰ ک کی نشانیاں ہیں “۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صفاپرچڑھے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیت اللہ کی طرف دیکھا۔

2547

2547 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ أَبُو هِشَامٍ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَطَاءٍ وَابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ وَعَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ دَخَلَ مَكَّةَ اسْتَلَمَ الرُّكْنَ الأَسْوَدَ وَالرُّكْنَ الْيَمَانِىَّ وَلَمْ يَسْتَلِمْ غَيْرَهُمَا مِنَ الأَرْكَانِ.
2547 حضرت عبداللہ بن عمررضی الہ عنہما بیان کرتے ہیں جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں داخل ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجراسود اور رکن یمانی کا استلام کیا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے علاوہ کسی رکن کا استلام نہیں کیا۔

2548

2548 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِيسَى النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنِى مَعْرُوفُ بْنُ مُشْكَانَ أَخْبَرَنِى مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ صَفِيَّةَ قَالَتْ أَخْبَرَنِى نِسْوَةٌ مِنْ بَنِى عَبْدِ الدَّارِ اللاَّتِى أَدْرَكْنَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قُلْنَ دَخَلْنَا دَارَ ابْنِ أَبِى حُسَيْنٍ فَاطَّلَعْنَا مِنْ بَابٍ مُقَطَّعٍ فَرَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَشْتَدُّ فِى الْمَسْعَى حَتَّى إِذَا بَلَغَ زُقَاقَ بَنِى فُلاَنٍ مَوْضِعًا قَدْ سَمَّاهُ مِنَ الْمَسْعَى اسْتَقْبَلَ النَّاسَ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ اسْعَوْا فَإِنَّ السَّعْىَ قَدْ كُتِبَ عَلَيْكُمْ ».
2548 منصور بن عبدالرحمن اپنی والدہ صفیہ کا یہ بیان نقل کرتے ہی بنوعبدالدار سے تعلق رکھنے والی کچھ خواتین نے یہ بات بتائی ہے ‘ جنہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا زمانہ نصیب ہوا ‘ انھوں نے بتایا ہم لوگ ! ابن ابی حصین کے گھر میں داخل ہوئے ہم نے دروازے میں سے جھانک کردیکھاتو ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سعی کرنے کی جگہ پر دوڑ رہے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زقاق بنوفلاں تک پہنچے ‘ یہ ایک جگہ ہے جس کا نام سعی کرنے کی جگہ میں لیا جاتا ہے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کی طرف رخ کیا اور ارشاد فرمایا اے لوگو ! سعی کرو کیونکہ سعی کرنا تم پر لازم قراردیا گیا ہے۔

2549

2549 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِىُّ عَنْ مَنْصُورٍ الْحَجَبِىِّ عَنْ أُمِّهِ عَنْ بَرَّةَ بِنْتِ أَبِى تِجْرَاةَ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ انْتَهَى إِلَى الْمَسْعَى قَالَ « اسْعَوْا فَإِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْىَ ». فَرَأَيْتُهُ يَسْعَى حَتَّى بَدَتْ رُكْبَتَاهُ مِنِ انْكِشَافِ إِزَارِهِ.
2549 حضرت برہ بنت ابوتجرات (رض) بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ‘ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سعی کرنے جگہ کے آخری حصے کی طرف پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگ سعی کرو ‘ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تم پرسعی لازم قراردی ہے (وہ خاتون بیان کرتی ہیں ) میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سعی کرتے ہوئے دیکھایہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تہبند کے ہٹنے کی سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پنڈلیاں نظر آرہی تھیں۔

2550

2550 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُؤَمَّلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْصِنٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِى تِجْرَاةَ قَالَتْ رَأَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَيَقُولُ « اسْعَوْا فَإِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْىَ ».
2550 سیدہ حبیبہ بنت ابوتجرات (رض) بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صفاومروہ کے درمیان سعی کرتے ہوئے دیکھا ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگ سعی کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تم پرسعی کرنا لازم قراردیا ہے۔

2551

2551 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِىُّ قَالَ وَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُؤَمَّلِ عَنِ ابْنِ مُحَيْصِنٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ بِنْتِ أَبِى تِجْرَاةَ قَالَتْ دَخَلْتُ دَارَ آلِ أَبِى حُسَيْنٍ مَعَ نِسْوَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَنَظَرْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَرَأَيْتُهُ يَسْعَى وَإِنَّ مِئْزَرَهُ لَيَدُورُ مِنْ شِدَّةِ السَّعْىِ حَتَّى إِنِّى لأَقُولُ إِنِّى لأَرَى رُكْبَتَيْهِ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ « اسْعَوْا فَإِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْىَ ».
2551 صفیہ نامی خاتون ‘ ابوتجرات کی صاحبزادی کا یہ بیان نقل کرتی ہیں میں آل ابوحصین کے گھر میں قریش کی کچھ خواتین کے ساتھ داخل ہوئی ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کررہے تھے کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سعی کرتے ہوئے دیکھا ‘ آپ کے تیزدوڑنے کی وجہ سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا تہبند ادھرادھرہل رہا تھا ‘ یہاں تک کہ میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دونوں پنڈلیوں کو دیکھ لیا ‘ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا تم لوگ سعی کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تم پرسعی کرنا لازم قراردیا ہے۔

2552

2552 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُؤَمَّلِ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْصِنٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ بِنْتِ أَبِى تِجْرَاةَ إِحْدَى نِسَاءِ بَنِى عَبْدِ الدَّارِ قَالَتْ دَخَلْتُ دَارَ آلِ ابْنِ أَبِى حُسَيْنٍ مَعَ نِسْوَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ نَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ ذَكَرَ مِثْلَهُ.
2552 صفیہ بنت شیبہ بنوعبددار سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ‘ جو ابوتجرات کی صاحبزادی ہیں ‘ ان کے حوالے سے یہ بات نقل کرتی ہیں ‘ وہ بیان کرتی ہیں میں آل ابوحصین کے گھر میں قریش کی کچھ خواتین کے ساتھ داخل ہوئی ‘ تو ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا (اس کے بعد اس خاتون نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے) ۔

2553

2553 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَسَّانَ يُحَدِّثُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ كُنْتُ فِى خَوْخَةٍ لِى فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَرَأَيْتُهُ إِذَا أَتَى عَلَى بَطْنِ الْوَادِى سَعَى.
2553 صفیہ بنت شیبہ بیان کرتی ہیں میں اپنی کھڑکی میں کھڑی ہوئی تھی ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صفا اور مروہ کے درمیان دیکھا ‘ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نشیب میں تشریف لائے تودوڑپڑے۔

2554

2554 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِهَابٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى الْجَارِىُّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِى الأَصْلَعِ يُمِرُّ الْمُوسَى عَلَى رَأْسِهِ.
2554 نافع ‘ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کا گنجے شخص کے بارے میں یہ فرمان نقل کرتے ہیں اس کے سرپراسترا پھر جائے گا۔

2555

2555 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى الرِّجَالِ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ رَوْحِ بْنِ عَنْبَسَةَ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فِى الأَصْلَعِ يُمِرُّ الْمُوسَى عَلَى رَأْسِهِ . قَالَ عَبْدُ الْكَرِيمِ وَجَدْتُ فِى كِتَابٍ رَفَعَهُ مَرَّةً إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمَرَّةً لَمْ يَرْفَعْهُ.
2555 نافع بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے گنجے شخص کے بارے میں یہ بات فرمائی ہے اس کے سرپراستراپھیرا جائے گا۔
عبدالکریم نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے میری تحریر میں یہ بات موجود ہے ‘ ایک مرتبہ راوی نے اسے مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے اور ایک مرتبہ مرفوع حدیث کے طورپرنقل نہیں کیا ہے۔

2556

2556 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قُرَادٌ قَالَ وَحَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ الْحَفَرِىُّ وَابْنُ أَبِى مَرْيَمَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ مِثْلَهُ مَوْقُوفًا .
2556 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے موقوف روایت کے طورپر منقول ہے۔

2557

2557 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ فَلَمَّا أَتَى الْجُحْفَةَ قَالَ مَا أَمْرُهُمَا إِلاَّ وَاحِدٌ أُشْهِدُكُمْ أَنِّى قَدْ أَدْخَلْتُ الْحَجَّ عَلَى الْعُمْرَةِ فَطَافَ لَهُمَا طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعَى لَهُمَا سَعْيًا وَاحِدًا وَقَالَ هَكَذَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
2557 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے ایک مرتبہ انھوں نے عمرے کا احرام باندھاجب ذوالحلیفہ پہنچے توبولے ان دونوں کا معاملہ ایک سا ہے میں تم لوگوں کو گواہ بناتاہوں کہ میں نے اپنے عمرے کے ساتھ حج کو بھی شامل کرلیا ‘ پھر حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نیان دونوں کے لیے ایک ہی طواف کیا اور ان دونوں کے لیے ایک ہی مرتبہ سعی کی اور پھر فرمایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی اسی طرح کیا تھا۔

2558

2558 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَحْرَمَ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ أَجْزَأَهُ طَوَافٌ وَاحِدٌ وَسَعْىٌ وَاحِدٌ وَلاَ يَحِلُّ مِنْ وَاحِدٍ مِنْهُمَا حَتَّى يَحِلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا ».
2558 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص ایک ساتھ حج اور عمرے کا احرام باندھتا ہے ‘ اس کے لیے ایک مرتبہ طواف کرنا اور ایک مرتبہ سعی کرنا کافی ہوگا اور وہ ان دونوں میں سے کسی ایک کی وجہ سے حلال نہیں ہوجائے گا بلکہ ان دونوں سے ایک ہی مرتبہ حلال ہوگا۔

2559

2559 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُونُسَ اللُّؤْلُؤِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ أَجْزَأَهُ طَوَافٌ وَاحِدٌ ثُمَّ لَمْ يَحِلَّ حَتَّى يَقْضِىَ حَجَّهُ ثُمَّ يَحِلُّ مِنْهُمَا جَمِيعًا ».
2559 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بات ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھے ‘ اس کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کرنا کافی ہوگا ‘ پھر اس کے بعد وہ اس وقت تک حرام نہیں کھولے گا ‘ جب تک وہ اپنا حج مکمل نہیں کرلیتا ‘ پھر وہ ان دونوں کا احرام ایک ساتھ کھولے گا۔

2560

2560 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَرَنَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَسَعَى لَهُمَا سَعْيًا وَاحِدًا وَقَالَ هَكَذَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
2560 نافع ‘ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں ایک مرتبہ انھوں نے حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا تھا اور ان دونوں کے لیے ایک ہی سعی کی تھی اور یہ بات بیان کی تھی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی اسی طرح کیا تھا۔

2561

2561 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِىُّ . وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ الصَّيْرَفِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- طَافَ لِقِرَانِهِ طَوَافًا وَاحِدًا وَلَمْ يُحِلَّهُ ذَلِكَ.
2561 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کے لیے ایک ہی طواف کیا تھا اور ان کو کرنے کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احرام کھولا نہیں تھا۔

2562

2562 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ دَخَلَ مَكَّةَ قَارِنًا فَطَافَ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعَى سَعْيًا لِحَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَنَعَ حِينَ قَرَنَ.
2562 نافع بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حج قران کا احرام باندھ کر مکہ میں داخل ہوئے ‘ انھوں نے حج عمرہ دونوں کے لیے ایک ہی طواف کیا اور ایک ہی مرتبہ سعی کی اور پھر یہ بات بیان کی مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں بات یاد ہے ‘ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کیا تھا تو آپ نے اسی طرح کیا تھا۔

2563

2563 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَزِيعٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ جَمَعَ بَيْنَ حَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ مَعًا وَقَالَ سَبِيلُهُمَا وَاحِدٌ قَالَ وَطَافَ لَهُمَا طَوَافَيْنِ وَسَعَى لَهُمَا سَعْيَيْنِ. وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَنَعَ كَمَا صَنَعْتُ. لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْحَكَمِ غَيْرُ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
2563 مجاہدبیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) جب حج اور عمرہ ایک ساتھ کرتے تھے تو فرماتے تھے ان دونوں کا راستہ ایک ہی ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر انھوں نے دونوں کے لیے دوطواف کیے اور ان دونوں کے لیے دو مرتبہ سعی اور یہ بات بیان کی ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھی اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
اس روایت کو حکم نامی راوی کے حوالے سے صرف حسن بن عمارہ نامی راوی نے نقل کیا ہے اور یہ شخص متروک الحدیث ہے۔

2564

2564 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ وَالْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التُّرْقُفِىُّ الْبَاكُسَائِىُّ وَيَعْقُوبُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَسَدٍ وَاللَّفْظُ لاِبْنِ إِشْكَابَ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَعَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ قَالُوا حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التُّرْقُفِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ غَيْلاَنَ بْنِ جَامِعٍ قَالَ حَدَّثَنِى لَيْثٌ قَالَ حَدَّثَنِى عَطَاءٌ وَطَاوُسٌ وَمُجَاهِدٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَطُفْ هُوَ وَلاَ أَصْحَابُهُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا لِعُمْرَتِهِمْ وَحَجِّهِمْ.
2564 حضرت جابربن عبداللہ ‘ حضرت عبداللہ بن عمر اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات بیان کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب نے صفا اور مروہ کے درمیان صرف ایک مرتبہ چکرلگایا تھا (یعنی سعی کی تھی) یہ ان کے عمرہ اور حج (دونوں کی طرف سے) تھی۔

2565

2565 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ صَالِحٍ الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ هَانِئٍ الْجُعْفِىُّ حَدَّثَنِى أَبِى قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَسَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ وَلَيْثُ بْنُ أَبِى سُلَيْمٍ عَلَى طَاوُسٍ فَسَأَلْتُهُ عَنْ مُتْعَةِ الْحَجِّ فَقَالَ حَدَّثَنِى جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَدِمْنَا حُجَّاجًا فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَحْلَلْنَا لَمَّا طُفْنَا وَمَا طُفْنَا لِعُمْرَتِنَا وَحَجِّنَا إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا. لَفْظُ أَبِى كُرَيْبٍ.
2565 طاؤس کے بارے میں یہ بات منقول ہے راوی بیان کرتے ہیں میں نے ان سے حج تمتع کے بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے فرمایا حضرت جابربن عبداللہ (رض) نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے ‘ وہ بیان کرتے ہیں ہم لوگ حج کرنے کے لیے آئے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت ہم نے طواف کرنے کے بعد احرام کھول دیا ‘ ہم نے اپنے عمرہ اور حج کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا۔ روایت کے یہ الفاظ ابوکریب نامی راوی کے ہیں۔

2566

2566 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ صَبِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ مَا طَافَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعْيًا وَاحِدًا لِحَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ. 2/259
2566 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا اور ایک مرتبہ سعی کی تھی ‘ یعنی حج اور عمرے کے لیے۔

2567

2567 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ الْعَطَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ حَدَّثَنَا رَبَاحُ بْنُ أَبِى مَعْرُوفٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَزِيدُوا عَلَى طَوَافٍ وَاحِدٍ. يَعْنِى لِلْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ .
2567 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب ایک سے زیادہ طواف نہیں کرتے تھے (یعنی حج اور عمرہ دونوں کے لیے) ۔

2568

2568 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِىُّ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَلَمْ يَطُفْ لَهُمَا إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا.
2568 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا۔

2569

2569 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ وَحَفْصُ بْنُ عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَأَصْحَابَهُ لَمْ يَزِيدُوا عَلَى طَوَافٍ وَاحِدٍ.
2569 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب ایک سے زیادہ مرتبہ طواف نہیں کرتے تھے (یعنی حج اور عمرے دونوں کے لیے ایک ہی طواف کرلیا کرتے تھے) ۔

2570

2570 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ الْحَجَّاجِ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنِى عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ فَطَافَ طَوَافًا وَاحِدًا هُوَ وَأَصْحَابُهُ وَقَالَ ابْنُ مُبَشِّرٍ فَطَافَ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعَى سَعْيًا هُوَ وَأَصْحَابُهُ.
2570 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کیا ‘ تو آپ نے ایک ہی مرتبہ طواف کیا ‘ آپ نے بھی اور آپ کے اصحاب نے بھی ۔
ابن مبشر نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرتبہ طواف کیا اور ایک مرتبہ سعی کی (آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب نے بھی ایسا ہی کیا) ۔

2571

2571 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ مَا طَافَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا.
2571 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کے لیے ایک ہی طواف کیا تھا۔

2572

2572 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ يَمَانٍ عَنِ الْمُثَنَّى بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ مِنْ بَيْنِ أَصْحَابِهِ وَطَافَ طَوَافًا وَاحِدًا وَأَحَلَّ أَصْحَابُهُ بِعُمْرَةٍ .
2572 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کیا ‘ لیکن آپ کے بعض اصحاب نے نہیں کیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرتبہ طواف کیا ‘ لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب نے عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول دیا۔

2573

2573 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ الطَّرَسُوسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ الْبَقَّالُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا حَجَّ الرَّجُلُ عَنْ وَالِدَيْهِ تُقُبِّلَ مِنْهُ وَمِنْهُمَا وَاسْتَبْشَرَتْ أَرْوَاحُهُمَا فِى السَّمَاءِ وَكُتِبَ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى بَرًّا ».
2573 حضرت زید بن ارقم (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص اپنے والدین کی طرف سے حج کرے گا ‘ تو اس شخص کی طرف سے اور اس کے والدین کی طرف سے قبول کیا جائے گا اور ان دونوں (یعنی والدین) کی ارواح کو آسمان میں یہ خوشخبری دی جائے گی اور اس شخص کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ” نیک “ لکھاجائے گا۔

2574

2574 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ النَّشَائِىُّ حَدَّثَنَا صِلَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَجَّ عَنْ أَبَوَيْهِ أَوْ قَضَى عَنْهُمَا مَغْرَمًا بُعِثَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ الأَبْرَارِ ».
2574 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص اپنے ماں باپ کی طرف سے حج کرے گایا ان کی طرف سے فرض اداکرے گا ‘ تو اسے قیامت کے دن نیک لوگوں کے ساتھ زندہ کیا جائے گا۔

2575

2575 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ أَبِى مَاتَ وَعَلَيْهِ حَجَّةُ الإِسْلاَمِ فَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ « أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ أَبَاكَ تَرَكَ دَيْنًا عَلَيْهِ أَقَضَيْتَهُ عَنْهُ » قَالَ نَعَمْ. قَالَ « فَاحْجُجْ عَنْ أَبِيكَ ».
2575 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ اس نے عرض کی میرے والدفوت ہوچکے ہیں ‘ ان پر حج کرنا فرض تھا ‘ کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارا کیاخیال ہے ‘ اگر تمہارے والد کے ذمے قرض ہوتا تو کیا تم اس کی طرف سے ادا کردیتے ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تو تم اپنے والد کی طرف سے حج بھی کرلو۔

2576

2576 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْبَصْرِىِّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَجَّ عَنْ أَبِيهِ أَوْ أُمِّهِ فَقَدْ قَضَى عَنْهُ حَجَّهُ وَكَانَ لَهُ فَضْلُ عَشْرِ حِجَجٍ ».
2576 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص اپنے باپ اور ماں کی طرف سے حج کرتا ہے تو اس نے ان کی طرف سے حج کا فرض ادا کردیا اور اس شخص کو دس مرتبہ حج کرنے کا ثواب حاصل ہوگا۔

2577

2577 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِىُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ هَلَكَ أَبِى وَلَمْ يَحُجَّ. قَالَ « أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَى أَبِيكَ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ عَنْهُ أَيُتَقَبَّلُ مِنْهُ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « فَاحْجُجْ عَنْهُ ».
2577 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا میرے والد انتقال کرچکے ہیں ‘ انھوں نے حج نہیں کیا تھا۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارا کیاخیال ہے ؟ اگر تمہارے والد کے ذمے قرض ہوتا اور تم ان کی طرف سے ادا کردیتے تو کیا وہ قبول ہوجاتا ؟ اس نے عرض کی جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تو تم ان کی طرف سے حج بھی کرلو۔

2578

2578 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِى خَالِدُ بْنُ كَثِيرٍ أَنَّ عَطَاءَ بْنَ أَبِى رَبَاحٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ حَدَّثَهُ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْحَجِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ « احْجُجْ عَنْهُ أَلاَ تَرَى أَنَّهُ لَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ عَنْهُ أَنَّ ذَلِكَ يَجْزِى عَنْهُ ». قَالَ بَلَى . قَالَ « فَحَقُّ اللَّهِ أَحَقُّ ».
2578 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اپنے والد کی طرف سے حج ہونے کے بارے میں دریافت کیا ‘ آپ نے فرمایا تم اس کی طرف سے حج کرلو ‘ کیا تم نے غور نہیں کیا کہ اگر ان کے ذمے قرض ہوتا اور تم اسے ان کی طرف سے ادا کرتے تو یہ ادا ہوجاتا ‘ اس نے عرض کی جی ہاں ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ اس بات کا زیادہ حقدار ہے (کہ اس کا قرض ادا کیا جائے) ۔

2579

2579 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ صُبَيْحٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِى دَاوُدَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِنَّمَا طَافَ لِحَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ حِينَ قَرَنَ فِى حَجَّةِ الْوَدَاعِ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَعْيًا وَاحِدًا.قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ مِثْلَ ذَلِكَ وَعَنْ عَطَاءٍ مِثْلَ ذَلِكَ وَعَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ طَاوُسٍ وَمُجَاهِدٍ مِثْلَ ذَلِكَ.
2579 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب حج قران کیا تھا ‘ یہ حجۃ الوداع کے موقع کی بات ہے ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا اور صفا اور مروہ کے درمیان ایک ہی مرتبہ سعی کی تھی۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2580

2580 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عِمْرَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِى دَاوُدَ عَنْ عَطَاءٍ وَنَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- إِنَّمَا طَافَ لِحَجَّتِهِ وَعُمْرَتِهِ طَوَافًا وَاحِدًا وَسَعْيًا وَاحِدًا ثُمَّ قَدِمَ مَكَّةَ فَلَمْ يَسْعَ بَيْنَهُمَا بَعْدَ الصَّدَرِ.
2580 حضرت عبداللہ بن عمر اور حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کے لیے ایک مرتبہ طواف کیا تھا اور ایک ہی مرتبہ سعی کی تھی ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طواف صدر کے بعد سعی نہیں کی۔

2581

2581 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَسَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ الْعُمْرَةَ وَالْحَجَّ وَطَافَ لَهُمَا طَوَافًا وَاحِدًا.
2581 امام جعفرصادق (رض) اپنے والد (امام محمد الباقر (رض)) کے حوالے سے حضرت جابر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کو ملادیا تھا (یعنی حج قران کیا تھا) تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف تھا۔

2582

2582 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ وَأَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمُعَدِّلُ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بِوَاسِطٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قَالَ مَنْصُورٌ حَدَّثْتَنِى أَنْتَ يَا حُصَيْنُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَأَصْحَابَهُ طَافُوا لِحَجِّهِمْ وَعُمْرَتِهِمْ طَوَافًا وَاحِدًا .
2582 عبداللہ بن ابوقتادہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اصحاب نے اپنے حج اور عمرے کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا۔

2583

2583 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- جَمَعَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ فَطَافَ لَهُمَا بِالْبَيْتِ طَوَافًا وَاحِدًا وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ طَوَافًا وَاحِدًا.
2583 حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا تھا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا اور ایک ہی مرتبہ صفا اور مروہ کا طواف کیا تھا۔

2584

2584 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو الْمُسَيِّبِىُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- طَافَ طَوَافًا وَاحِدًا لِحَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ .
2584 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا۔

2585

2585 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَهْمِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى قَيْسٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- طَافَ لِحَجِّهِ وَعُمْرَتِهِ طَوَافًا وَاحِدًا لَمْ يَزِدْ عَلَيْهِ .
2585 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرہ کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بعد مزید کوئی طواف نہیں کیا۔

2586

2586 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ مَا طَافَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا.
2586 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کے لیے ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا۔

2587

2587 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ لاَ وَاللَّهِ مَا طَافَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلاَّ طَوَافًا وَاحِدًا فَهَاتُوا مَنْ هَذَا الَّذِى يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- طَافَ لَهُمَا طَوَافَيْنِ.
2587 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نہیں ! اللہ کی قسم ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے صرف ایک ہی مرتبہ طواف کیا تھا۔ اس شخص کو لے کر آؤجویہ بیان کرتا ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے لیے دو مرتبہ طواف کیا تھا۔

2588

2588 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَامِرٍ الْبَزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَكْفِيكَ طَوَافٌ وَاحِدٌ بَعْدَ الْمَغْرِبِ لَهُمَا جَمِيعًا ».
2588 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی تمہارے لیے اتنا کافی ہے ‘ تم ان دونوں کے لیے مغرب کے بعد ایک مرتبہ طواف کرلو۔

2589

2589 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ الطَّرَسُوسِىُّ وَعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
2589 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2590

2590 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّهَيْرِىُّ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَتِيقُ قَالاَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مِهْرَانَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَهَا « إِنَّ طَوَافَكِ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ كَافِيكِ لِحَجِّكِ وَعُمْرَتِكِ »
2590 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے یہ فرمایا تھا تمہارا صفا اور مروہ کے درمیان طواف کر لنا تمہارے حج اور عمرے دونوں کے لیے کافی ہے۔

2591

2591 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَاضَتْ عَائِشَةُ بِسَرِفَ وَطَهُرَتْ يَوْمَ عَرَفَةَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ طَوَافَكِ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ يُجْزِئُ عَنْكِ لِحَجِّكِ وَعُمْرَتِكِ طَوَافًا وَاحِدًا ». لَفْظُ أَبِى نُعَيْمٍ.
2591 مجاہدبیان کرتے ہیں سیدہ عائشہ (رض) کو ” سرف “ کے مقام پر حیض آگیا ‘ وہ عرفہ کے دن اس سے پاک ہوئیں تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا تمہارا صفا اور مروہ کے درمیان طواف کرلینا تمہارے لیے حج اور عمرے دونوں کے لیے کافی ہوگا۔
روایت کے الفاظ ابونعیم نامی راوی کے ہیں۔

2592

2592 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّقْرِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو عَلِىِّ بْنُ الصَّوَّافِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عُمَرَ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَهَا يَعْنِى لِعَائِشَةَ « يَكْفِيكِ طَوَافُكِ الأَوَّلُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِلْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ». وَقَالَ ابْنُ مَخْلَدٍ إِنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لِعَائِشَةَ « يَكْفِيكِ طَوَافُكِ الأَوَّلُ لِحَجِّكِ وَعُمْرَتِكِ ».
2592 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ عائشہ (رض) سے یہ فرمایا تمہارے لیے صفا اور مروہ کے درمیان پہلاطواف حج اور عمرے کے لیے کافی ہوگا۔
ابن مخلدنامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سیدہ عائشہ (رض) سے یہ فرمایا تھا تمہارا پہلاطواف تمہارے حج اور عمرے دونوں کے لیے کافی ہوگا۔

2593

2593 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ أَبِى دَاوُدَ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَنَّهُ جَمَعَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ فَطَافَ لَهُمَا طَوَافَيْنِ وَسَعَى لَهُمَا سَعْيَيْنِ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ. حَفْصُ بْنُ أَبِى دَاوُدَ ضَعِيفٌ وَابْنُ أَبِى لَيْلَى رَدِىءُ الْحِفْظِ كَثِيرُ الْوَهَمِ.
2593 عبدالرحمن بن ابولیلیٰ بیان کرتے ہیں حضرت علی (رض) نے ایک مرتبہ حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا ‘ تو ان دونوں کے لیے ایک مرتبہ طواف کیا لیکن ان دونوں کے لیے دو مرتبہ سعی کی ‘ پھر انھوں نے یہ بات بیان کی ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
حفص بن ابوداؤدنامی راوی ضعیف ہے جبکہ عبدالرحمن بن ابولیلیٰ نامی راوی کا حافظہ ٹھیک نہیں ہے اور اس کا وہم بہت زیادہ ہوتا ہے۔

2594

2594 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنِ الْحَكَمِ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَلِىٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَنَّهُ طَافَ لَهُمَا طَوَافَيْنِ وَسَعَى لَهُمَا سَعْيَيْنِ وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَنَعَ. الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
2594 عبدالرحمن بن ابولیلیٰ ‘ حضرت علی (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں انھوں نے حج اور عمرہ دونوں کے لیے دو مرتبہ طواف کیا تھا اور دونوں کے لیے دو مرتبہ سعی کی تھی اور یہ بات بیان کی تھی ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھی اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ حسن بن عمارہ نامی راوی متروک الحدیث ہے۔

2595

2595 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِىٍّ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ قَارِنًا فَطَافَ طَوَافَيْنِ وَسَعَى سَعْيَيْنِ. عِيسَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُقَالُ لَهُ مُبَارَكٌ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
2595 حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کیا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو مرتبہ طواف کیا تھا اور دو مرتبہ سعی کی تھی۔ عیسیٰ بن عبداللہ نامی راوی کو مبارک کہا جاتا ہے ‘ اور یہ شخص متروک الحدیث ہے۔

2596

2596 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ طَافَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِعُمْرَتِهِ وَحَجَّتِهِ طَوَافَيْنِ وَسَعَى سَعْيَيْنِ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعَلِىٌّ وَابْنُ مَسْعُودٍ. أَبُو بُرْدَةَ هَذَا هُوَ عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ مَتْرُوكٌ وَمَنْ دُونَهُ فِى الإِسْنَادِ كُلُّهُمْ ضُعَفَاءُ.
2596 حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے عمرے اور حج کے لیے دو مرتبہ طواف کیا اور دو مرتبہ سعی کی تھی۔
(راوی بیان کرتے ہیں ) حضرت ابوبکر ‘ حضرت عمر ‘ حضرت علی اور حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے بھی ایساہی کیا تھا۔ ابوبروہ نامی راوی عمروبن یزید ہے اور یہ شخص بھی ضعیف ہے ‘ اس کے علاوہ بھی اس سند میں ضعیف راوی موجود ہیں۔

2597

2597 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- طَافَ طَوَافَيْنِ وَسَعَى سَعْيَيْنِ . قَالَ لَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ خَالَفَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى غَيْرَهُ فِى هَذِهِ الرِّوَايَةِ نُخْرِجُهُ عَنْهُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ يُقَالُ إِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى الأَزْدِىَّ حَدَّثَ بِهَذَا مِنْ حِفْظِهِ فَوَهِمَ فِى مَتْنِهِ وَالصَّوَابُ بِهَذَا الإِسْنَادِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ . وَلَيْسَ فِيهِ ذِكْرُ الطَّوَافِ وَلاَ السَّعْىِ وَقَدْ حَدَّثَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الأَزْدِىُّ عَلَى الصَّوَابِ مِرَارًا وَيُقَالُ إِنَّهُ رَجَعَ عَنْ ذِكْرِ الطَّوَافِ وَالسَّعْىِ.وَاللَّهُ أَعْلَمُ .
2597 حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو مرتبہ طواف کیا تھا اور دو مرتبہ سعی کی تھی۔ اس روایت کو نقل کرنے میں بعض راویوں نے اختلاف نقل کیا ہے۔ امام دارقطنی کہتے ہیں درست روایت یہ ہے اس روایت میں صرف یہ الفاظ منقول ہیں
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرہ ایک ساتھ کیا تھا ‘ اس روایت میں طواف اور سعی کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ محمد بن یحییٰ نامی راوی نے اس درست روایت کو کئی مرتبہ نقل کیا ہے اور یہ بات بھی بیان کی گئی ہے ‘ انھوں نے طواف اور سعی کا ذکر کرنے سے رجوع کرلیا تھا اور درست روایت بیان کرنا شروع کردی تھی۔

2598

2598 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ. وَكَذَلِكَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الإِسْنَادِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَرَنَ.
2598 حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج قران کیا تھا۔ یہی رویت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2599

2599 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحَارِثِ أَوْ مَنْصُورٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِى نَصْرٍ قَالَ لَقِيتُ عَلِيًّا وَقَدْ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ وَأَهَلَّ هُوَ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ قَالَ فَقُلْتُ هَلْ أَسْتَطِيعُ أَنْ أَفْعَلَ كَمَا فَعَلْتَ قَالَ ذَلِكَ لَوْ كُنْتَ بَدَأْتَ بِالْعُمْرَةِ. قُلْتُ كَيْفَ أَفْعَلُ إِذَا أَرَدْتُ ذَلِكَ قَالَ تَأْخُذُ إِدَاوَةً مِنْ مَاءٍ فَتُفِيضُهَا عَلَيْكَ ثُمَّ تُهِلُّ بِهِمَا جَمِيعًا ثُمَّ تَطُوفُ لَهُمَا طَوَافَيْنِ وَتَسْعَى لَهُمَا سَعْيَيْنِ وَلاَ يَحِلُّ لَكَ حَرَامٌ دُونَ يَوْمِ النَّحْرِ. قَالَ مَنْصُورٌ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِمُجَاهِدٍ فَقَالَ مَا كُنَّا نُفْتِى إِلاَّ بِطَوَافٍ وَاحِدٍ فَأَمَّا الآنَ فَلاَ نَفْعَلُ. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ أَخْبَرَنَا أَبِى قَالَ قَالَ الشَّافِعِىُّ اخْتَرْتُ الإِفْرَادَ وَالتَّمَتُّعُ حَسَنٌ لاَ نَكْرَهُهُ.
2599 ابونصربیان کرتے ہیں میری حضرت علی (رض) سے ملاقات ہوئی ‘ میں نے حج کا احرام باندھ لیا تھا جبکہ انھوں نے حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھا تھا۔ میں نے دریافت کیا کیا میں ایسا کرسکتا ہوں جیسا آپ نے کرلیا ہے ‘ انھوں نے فرمایا ایسا ہوسکتا ہے ‘ اگر تم پہلے عمرہ کرلوتو ‘ میں نے دریافت کیا میں اگر اس کا ارادہ کروں تو مجھے کیا کرنا ہوگا ؟ انھوں نے فرمایا تم پانی کا ایک برتن لے کر اپنے اوپر بہاؤ اور پھر ان دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھ لو ‘ پھر ان دونوں کے لیے دو مرتبہ طواف کرنا اور ایک مرتبہ سعی کرنا اور قربانی کے دن سے پہلے تمہارے لیے احرام کھولنا جائز نہیں ہوگا۔
منصور نامی راوی بیان کرتے ہیں میں نے اس روایت کا تذکرہ مجاہد سے کیا ‘ تو انھوں نے فرمایا ہم تو یہی فتوی دیتے ہیں ایک مرتبہ طواف کیا جائے گا لیکن اب ہم ایسا نہیں کریں گے۔
امام شافعی یہ فرماتے ہیں میں افراد کو اختیار کرتا ہوں اور تمتع کرنا بہتر ہے ‘ ہم اسے مکروہ قرار نہیں دیتے۔

2600

2600 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ الْقَدَّاحُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ الْمَخْزُومِىِّ عَنْ حُمَيْدٍ مَوْلَى عَفْرَاءَ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَدِمَ أَبُو ذَرٍّ فَأَخَذَ بِعَضَادَةِ بَابِ الْكَعْبَةِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ يُصَلِّيَنَّ أَحَدٌ بَعْدَ الصُّبْحِ إِلَى طُلُوعِ الشَّمْسِ وَلاَ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ إِلاَّ بِمَكَّةَ ». يَقُولُ ذَلِكَ ثَلاَثًا.
2600 مجاہد بیان کرتے ہیں حضرت ابوذرغفاری (رض) تشریف لائے ‘ انھوں نے خانہ کعبہ کے دروازے کی چوکھٹ کو تھاما اور پھر بولے میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کوئی بھی شخص صبح کی نماز ادا کرلینے کے بعدسورج طلوع ہونے تک اور عصر کی نماز ادا کرلینے کے بعدسورج غروب ہونے تک کوئی نماز ادانہ کرے ‘ البتہ مکہ میں (طواف کی رکعت ادا کرنے والا) ایسا کرسکتا ہے۔ انھوں نے یہ بات تین مرتبہ بیان کی۔

2601

2601 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَاهْ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَا بَنِى عَبْدِ الْمُطَّلِبِ لاَ تَمْنَعُوا أَحَدًا طَافَ بِهَذَا الْبَيْتِ وَصَلَّى أَىَّ سَاعَةٍ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ كَانَ ».
2601 حضرت جبیربن مطعم (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے بنوعبدالمطلب ! تم کسی کو بھی اس گھرکاطواف کرنے سے نہ روکنا اور نماز ادا کرنے سے نہ روکنا خواہ وہ دن یا رات کا کوئی بھی حصہ ہو۔

2602

2602 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بَابَيْهِ يُخْبِرُ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- خَبَرَ عَطَاءٍ هَذَا « يَا بَنِى عَبْدِ مَنَافٍ إِنْ كَانَ إِلَيْكُمْ مِنَ الأَمْرِ شَىْءٌ فَلاَ أَعْرِفَنَّ مَا مَنَعْتُمْ أَحَدًا يُصَلِّى عِنْدَ هَذَا الْبَيْتِ أَىَّ سَاعَةٍ شَاءَ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ ».
2602 حضرت جبیربن مطعم (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے بنوعبدمناف ! یہ معاملہ اب ہمارے سپرد ہے ‘ تو مجھے یہ نہ پتہ چلے کہ تم نے کسی شخص کو اس گھر کے پاس نماز ادا کرنے سے روک دیا ہے ‘ خواہ وہ دن یا رات کا کوئی بھی حصہ ہو۔

2603

2603 - حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ ابْنِ الأَعْمَى حَدَّثَنَا يَحْيَى الْبَابْلُتِّىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَا بَنِى عَبْدِ مَنَافٍ لاَ تَمْنَعُنَّ أَحَدًا يُصَلِّى عِنْدَ هَذَا الْبَيْتِ أَىَّ سَاعَةٍ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ ».
2603 نافع بن جبیر اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں اے بنوعبدمناف ! تم کسی بھی شخص کو اس گھر کے پاس نماز ادا کرنے سے نہ روکنا خواہ وہ دن یا رات کا کوئی بھی حصہ ہو۔

2604

2604 - حَدَّثَنَا أَبُو عَلِىٍّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِىُّ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُحْرِمُ لاَ يَنْكِحُ وَلاَ يُنْكِحُ ». زَادَ الشَّافِعِىُّ « وَلاَ يَخْطُبُ ».
2604 حضرت عثمان غنی (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں حالت احرام والا شخص نہ خود نکاح کرسکتا ہے کسی کا نکاح کراسکتا ہے۔
امام شافعی نے یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں اور وہ کسی کو نکاح کا پیغام بھی نہیں دے سکتا۔

2605

2605 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ أَخِى بَنِى عَبْدِ الدَّارِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ أَرْسَلَ إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ - وَأَبَانُ يَوْمَئِذٍ أَمِيرُ الْحَاجِّ وَهُمَا مُحْرِمَانِ - إِنِّى أُرِيدُ أَنْ أُنْكِحَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ وَأَرَدْتُ أَنْ تَحْضُرَ ذَلِكَ فَأَنْكَرَ ذَلِكَ عَلَيْهِ أَبَانُ وَقَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمُحْرِمُ لاَ يَنْكِحُ وَلاَ يَخْطُبُ وَلاَ يُنْكِحُ ».
2605 نبیہ بن واہب بیان کرتے ہیں عمربن عبیداللہ نے ابان بن عثمان کو پیغام بھیجا ‘ ابان ان دنوں امیرالحج تھے دونوں حضرات حالت احرام میں تھے (پیغام یہ بھیجا) میں طلحہ بن عمر کی شادی شیبہ بن جبیر کی صاحبزادی کے ساتھ کرنا چاہتا ہو میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ بھی اس میں شریک ہوں ‘ توابان نے ان کی اس بات کو مسترد کردیا اور بولے میں نے حضرت عثمان غنی (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے حالت احرام والاشخص نہ خود کا ح کر ہے نہ کسی کو نکاح کا پیغام بھیج سکتا ہے اور نہ ہی کسی کا نکاح کرواسکتا ہے۔

2606

2606 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ شُبْرُمَةَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَدَعَاهُ فَقَالَ « أَحَجَجْتَ قَطُّ » . قَالَ لاَ. قَالَ « فَاحْجُجْ عَنْ نَفْسِكَ قَبْلُ ثُمَّ حُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2606 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو سناجو شبرمہ نامی شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے بلوایا اور فرمایا کیا تم نے کبھی حج کیا ہے ؟ اس نے عرض کی نہیں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تو پہلے تم اپنی طرف سے حج کرو ‘ اس کے بعد شبرمہ کی طرف سے حج کرلینا۔

2607

2607 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ النَّقَّاشُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَحْمُودٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ صُبَيْحٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَمْرٍو بِهَذَا وَقَالَ « هَلْ حَجَجْتَ » . قَالَ لاَ. قَالَ « فَهَذِهِ عَنْكَ وَحُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2607 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم حج کرچکے ہو ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر یہ تمہاری طرف سے ہے اور بعد میں تم شبرمہ کی طرف سے حج کرلینا۔

2608

2608 - حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُوسَى بْنِ إِسْحَاقَ الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ صَدَقَةَ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَمِعَ رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ رَجُلٍ فَقَالَ لَهُ « أَيُّهَا الْمُلَبِّى عَنْ فُلاَنٍ إِنْ كُنْتَ حَجَجْتَ حَجَّةَ الإِسْلاَمِ فَلَبِّ عَنْ شُبْرُمَةَ وَإِلاَّ فَلَبِّ عَنْ نَفْسِكَ ».
2608 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو دوسرے شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھتے ہوئے سنا تو اس سے کہا اے فلاں شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھنے والے ! اگر تم فرض حج کرچکے ہو ‘ توپھرتم شبرمہ کی طرف سے تلبیہ پڑھ لو ‘ وگرنہ اپنی طرف سے تلبیہ پڑھو۔

2609

2609 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ نُبَيْشَةَ فَقَالَ « أَيُّهَا الْمُلَبِّى عَنْ نُبَيْشَةَ هَذِهِ عَنْ نُبَيْشَةَ وَاحْجُجْ عَنْ نَفْسِكَ ». تَفَرَّدَ بِهِ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ وَالْمَحْفُوظُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثُ شُبْرُمَةَ.
2609 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کوسنا جو نبیشہ نامی شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے نبیشہ کی طرف سے تلبیہ پڑھنے والے ! یہ نبیشہ کی طرف سے ہے تم پہلے اپنی طرف سے حج کرو۔ اس روایت کو نقل کرنے میں حسن بن عمارہ نامی راوی منفرد ہیں اور یہ شخص متروک الحدیث ہے ‘ محفوظ روایت وہ ہے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول ہے اور اس میں شبرمہ نامی آدمی کا تذکرہ ہے۔

2610

2610 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنِى عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِرَجُلٍ وَهُوَ يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ نُبَيْشَةَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « يَا هَذَا الْمُهِلُّ عَنْ نُبَيْشَةَ هِىَ عَنْ نُبَيْشَةَ وَاحْجُجْ عَنْ نَفْسِكَ ».
2610 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک شخص کے پاس سے گزرے جو نبیشہ کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے نبیشہ کی طرف سے تلبیہ پڑھنے والے ! یہ نبیشہ کی طرف سے ہوگا تم اپنی طرف سے حج کرو۔

2611

2611 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَحْمُودٍ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ صُبَيْحٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ نُبَيْشَةَ فَقَالَ « أَيُّهَا الْمُلَبِّى عَنْ نُبَيْشَةَ هَلْ حَجَجْتَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَهَذِهِ عَنْ نُبَيْشَةَ وَحُجَّ عَنْ نَفْسِكَ ».
2611 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو سنا جو نبیشہ کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے نبیشہ کی طرف سے تلبیہ پڑھنے والے ! کیا تم حج کرچکے ہو ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھرتویہ نبیشہ کی طرف سے ہوجائے گا ‘ تم اپنی طرف سے حج کرو۔

2612

2612 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مِدْرَارٍ حَدَّثَنَا عَمِّى طَاهِرُ بْنُ مِدْرَارٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَمِعَ رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ شُبْرُمَةُ ».قَالَ أَخٌ لِى. قَالَ « هَلْ حَجَجْتَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « حُجَّ عَنْ نَفْسِكَ ثُمَّ احْجُجْ عَنْ شُبْرُمَةَ ». هَذَا هُوَ الصَّحِيحُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَالَّذِى قَبْلَهُ وَهَمٌ يُقَالُ إِنَّ الْحَسَنَ بْنَ عُمَارَةَ كَانَ يَرْوِيهِ ثُمَّ رَجَعَ عَنْهُ إِلَى الصَّوَابِ فَحَدَّثَ بِهِ عَلَى الصَّوَابِ مُوَافِقًا لِرِوَايَةِ غَيْرِهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ عَلَى كُلِّ حَالٍ.
2612 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کوسنا جو یہ کہہ رہا تھا میں شبرمہ کی طرف سے حاضرہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے دریافت کیا شبرمہ کون ہے ؟ اس نے جواب دیا میرا بھائی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم حج کرچکے ہو ؟ تو اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اپنی طرف سے حج کرو ‘ اس کے بعد شبرمہ کی طرف سے حج کرنا۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول یہ روایت درست ہے ‘ اس سے پہلے منقول روایت وہم ہے۔ یہ بات بیان کی گئی ہے ‘ حسن بن عمارہ نامی راوی نے اسے نقل کیا ہے اور پھر اس کے بعداس سے رجوع کرلیا تھا ‘ اور صحیح روایت نقل کرنا شروع کردی تھی جو دیگرراویوں کی نقل کردہ روایت کے مطابق ہے ‘ جو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول ہے ‘ ویسے یہ شخص ہر حال میں متروک الحدیث ہے۔

2613

2613 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ نَافِعٍ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْكُلَيْبِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ ذَكْوَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَلْ حَجَجْتَ قَطُّ ». قَالَ لاَ. قَالَ « هَذِهِ عَنْكَ وَحُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2613 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا میں شبرمہ کی طرف سے حاضرہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم نے پہلے حج کیا ہے ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر یہ تمہاری طرف سے ہوگا ‘ تم بعد میں شبرمہ کی طرف سے حج کرلینا۔

2614

2614 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ مَرَّةً أُخْرَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْكُلَيْبِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ مِثْلَهُ سَوَاءً.
2614 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2615

2615 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ ابْنِ عَطَاءٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « حَجَجْتَ عَنْ نَفْسِكَ ». فَقَالَ لاَ. قَالَ « عَنْ نَفْسِكَ فَلَبِّ ».
2615 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا میں شبرمہ طرف سے حاضرہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ایک تم اپنی طرف سے حج کرچکے ہو ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرمایا پھر تم اپنی طرف سے تلبیہ پڑھو۔

2616

2616 - حَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَأَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ وَابْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ التُّرْقُفِىُّ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ نَحْوَهُ.
2616 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2617

2617 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى رَجُلٍ يُلَبِّى عَنْ رَجُلٍ فَقَالَ « أَيُّهَا الْمُلَبِّى عَنْ فُلاَنٍ إِنْ كُنْتَ لَمْ تَحُجَّ حَجَّةَ الإِسْلاَمِ فَلَبِّ عَنْ نَفْسِكَ » .
2617 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک دوسرا شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھ رہا تھا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے فلاں کی طرف سے تلبیہ پڑھنے والے ! اگر تم نے فرض نہیں کیا ہے تو تم اپنی طرف سے تلبیہ پڑھو۔

2618

2618 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَوْرَةُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ آخَرَ فَقَالَ لَهُ « إِنْ كُنْتَ حَجَجْتَ عَنْ نَفْسِكَ فَلَبِّ عَنْهُ وَإِلاَّ فَاحْجُجْ عَنْ نَفْسِكَ ».
2618 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں آپ نے ایک شخص کو دوسرے شخص کی طرف سے تلبیہ پڑھتے ہوئے سنا تو اسے فرمایا اگر تم اپنی طرف سے حج کرچکے ہو ‘ تو تم اس کی طرف سے تلبیہ پڑھو ورنہ اپنی طرف سے حج کرو۔

2619

2619 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الأُبُلِّىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يَحْيَى بْنِ نَافِعٍ حَدَّثَنَا ثُمَامَةُ بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « حَجَجْتَ عَنْ نَفْسِكَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « حُجَّ عَنْ نَفْسِكَ ثُمَّ حُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2619 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا میں شبرمہ کی طرف سے حاضرہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم نے اپنی طرف سے حج کرلیا ہے ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تم خود حج کرو پھر اس کے بعد شبرمہ کی طرف سے کرلینا۔

2620

2620 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَمِعَ رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « وَمَا شُبْرُمَةُ ». قَالَ فَذَكَرَ قَرَابَةً لَهُ. قَالَ فَقَالَ « أَحَجَجْتَ عَنْ نَفْسِكَ ». قَالَ فَقَالَ لاَ. قَالَ « فَاحْجُجْ عَنْ نَفْسِكَ ثُمَّ حُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ ». قَالَ وَأَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى.
2620 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں (رح) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو شبرمہ کی طرف سے تلبیہ پڑھتے ہوئے سنا تو دریافت کیا شبرمہ کون ہے ؟ اس شخص نے اس کے ساتھ اپنی رشتہ داری کا ذکر کیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم نے خود حج کرلیا ہے ؟ راوی بیان کرتے ہیں اس شخص نے جواب دیا جی نہیں ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تو پھر پہلے تم اپنی طرف سے حج کرو ‘ پھر تم شبرمہ کی طرف سے حج کرنا۔

2621

2621 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَمِعَ رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « مَنْ شُبْرُمَةُ ». قَالَ أَخٌ لِى أَوْ قَرَابَةٌ لِى. قَالَ « هَلْ حَجَجْتَ قَطُّ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَاجْعَلْ هَذِهِ عَنْكَ ثُمَّ لَبِّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2621 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا میں شبرمہ کی طرف سے حاضرہوں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا شبرمہ کون ہے ؟ اس نے جواب دیا میرا بھائی ہے (راوی کو شک ہے شایدیہ الفاظ ہیں ) اس نے اپنی رشتہ داری کا ذکر کیا ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا تم حج کرچکے ہو ؟ تو اس نے عرض کی نہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر اسے اپنی طرف سے کرو اور بعد میں شبرمہ کی طرف سے حج کرلینا۔

2622

2622 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بِهَذَا وَقَالَ « فَاجْعَلْ هَذِهِ عَنْكَ ثُمَّ احْجُجْ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2622 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ” اسے تم اپنی طرف سے کرلو ‘ پھر بعد میں شبرمہ کی طرف سے حج کرلینا “۔

2623

2623 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَيُوسُفُ بْنُ بُهْلُولٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بِهَذَا. قَالَ وَقَالَ لِى يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ سَمِعْتُهُ مِنْ عَبْدَةَ مَرْفُوعًا.
2623 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ مرفوع حدیث کے طورپر منقول ہے۔

2624

2624 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَتِيقُ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ. وَذَكَرَ نَحْوَهُ.
2624 ایک اور سند کے ہمراہ یہ بات منقول ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا میں شبرمہ کی طرف سے حاضرہوں (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے) ۔

2625

2625 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو يُوسُفَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَمِعَ رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « مَنْ شُبْرُمَةُ ». قَالَ أَخِى أَوْ ذُو قَرَابَةٍ لِى. قَالَ « حَجَجْتَ قَطُّ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَاجْعَلْ هَذِهِ عَنْكَ ثُمَّ حُجَّ عَنْهُ ».
2625 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو شبرمہ کی طرف سے تلبیہ پڑھتے ہوئے سناتو دریافت کیا شبرمہ کون ہے ؟ اس نے جواب دیا میرا بھائی ہے ‘ یا میری اس کے ساتھ رشتہ داری ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم حج کرچکے ہو ؟ اس نے عرض کی نہیں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اسے تم اپنی طرف سے کرو ‘ پھر اس کی طرف سے حج کرتا۔

2626

2626 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَحْمَدَ الْمُذَكِّرُ أَبُو يُوسُفَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ شُبْرُمَةَ فَقَالَ « أَحَجَجْتَ ». قَالَ لاَ. قَالَ « لَبِّ عَنْ نَفْسِكَ ثُمَّ لَبِّ عَنْ شُبْرُمَةَ ».
2626 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو شبرمہ کی طرف سے تلبیہ کہتے ہوئے سناتو دریافت کیا کیا تم حج کرچکے ہو ؟ اس نے عرض کی ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تم اپنی طرف سے تلبیہ پڑھو ‘ اس کے بعد شبرمہ کی طرف سے تلبیہ پڑھ لینا۔

2627

2627 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنِ ابْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلاً يُلَبِّى عَنْ شُبْرُمَةَ. مَوْقُوفًا.
2627 سعید بن جبیر ‘ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں انھوں نے ایک شخص کو شبرمہ کی طرف سے تلبیہ پڑھتے ہوئے دیکھا ‘ یہ روایت موقوف روایت کے طورپر منقول ہے۔

2628

2628 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِيرِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ فُصَيْلٍ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْقُوفًا نَحْوَ لَفْظِ أَبِى يُوسُفَ.
2628 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے موقوف روایت کے طورپر منقول ہے۔

2629

2629 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ أَخْبَرَتْنِى أُمُّ عُثْمَانَ بِنْتُ أَبِى سُفْيَانَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى النِّسَاءِ حَلْقٌ إِنَّمَا عَلَى النِّسَاءِ التَّقْصِيرُ ».
2629 صفیہ بنت شیبہ بیان کرتی ہیں ام عثمان بنت ابوسفیان نے یہ بات بیان کی ہے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات بیان کی ہے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا خواتین پر سر منڈوانالازم نہیں ہے ‘ خواتین صرف بال چھوٹے کروائیں گی۔

2630

2630 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ الصَّيْرَفِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ ابْنِ عَطَاءٍ - يَعْنِى يَعْقُوبَ - عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ أُمِّ عُثْمَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَيْسَ عَلَى النِّسَاءِ حَلْقٌ إِنَّمَا عَلَى النِّسَاءِ التَّقْصِيرُ ».
2630 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے سرمنڈوانے کا حکم خواتین کے لیے نہیں ہے ‘ وہ صرف بال چھوٹے کروائیں گی۔

2631

2631 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ الْحَفَرِىُّ حَدَّثَنَا هُرَيْمٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فِى الْمُحْرِمَةِ تَأْخُذُ مِنْ شَعَرِهَا مِثْلَ السَّبَّابَةِ.
2631 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حالت احرام والی عورت کے بارے میں یہ فرماتے ہیں وہ شہادت کی انگلی جتنے بال کاٹ لے گی۔

2632

2632 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُقَاتِلِ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ تَدْلُكَ الْمَرْأَةُ بِشَىْءٍ مِنْ حِنَّاءٍ عَشِيَّةَ الإِحْرَامِ وَتُغَلِّفُ رَأْسَهَا بِغَسْلِهِ لَيْسَ فِيهَا طِيبٌ وَلاَ تُحْرِمُ عُطُلاً .
2632 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) یہ فرماتے ہیں سنت یہ ہے احرام باندھنے والی رات میں عورت اپنے سرپر کچھ مہندی چیزلگالے گی۔ پھرا سے دھوکرسرکوڈھانپ لے گی ‘ اس میں خوشبونہ ہو اور عطل احرام نہ باندھے۔

2633

2633 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَهْلِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ أَبِى يَزِيدَ الْقَرْنِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِى عُبَيْدٍ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلنِّسَاءِ فِى الْخُفَّيْنِ عِنْدَ الإِحْرَامِ. قَالَ سَالِمٌ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَكْرَهُهُ حَتَّى حَدَّثَتْهُ صَفِيَّةُ عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا.
2633 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خواتین کو یہ رخصت دی تھی کہ وہ حالت احرام میں موزے پہن سکتی ہیں۔
سالم بیان کرتے ہیں پہلے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اس کو مکروہ قرار دیتے تھے ‘ یہاں تک کہ صفیہ نامی خاتون نے سیدہ عائشہ (رض) کے حوالے سے یہ روایت بیان کی (تو انھوں نے اس کے مطابق فتوی دیا) ۔

2634

2634 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يُفْتِى النِّسَاءَ أَنْ يَقْطَعْنَ الْخُفَّيْنِ حَتَّى قَالَتْ لَهُ صَفِيَّةُ إِنَّ عَائِشَةَ كَانَتْ تَأْمُرُهُنَّ أَنْ لاَ يَقْطَعْنَ. مَوْقُوفٌ .
2634 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) پہلے یہ فتوی دیتے تھے خواتین اپنے موزے کاٹ لیں گی ‘ یہاں تک کہ صفیہ نے انھیں یہ بتایا سیدہ عائشہ (رض) نے خواتین کو ہدایت کی تھی کہ وہ انھیں نہ کاٹیں۔ یہ روایت موقوف ہے۔

2635

2635 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً أَصَابَ مِنْ أَهْلِهِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ يَنْحَرَانِ جَزُورًا بَيْنَهُمَا وَلَيْسَ عَلَيْهِمَا الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ.
2635 عطاء بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ ایک شخص نے قربانی کے دن بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے اپنی بیوی سے صحبت کرلی ‘ تو حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ فرمایا وہ دونوں ایک اونٹ قربان کریں گے البتہ اب ان دونوں پر اگلے سال دوبارہ حج کرنا واجب نہیں ہوگا۔

2636

2636 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ الْمُقَوِّمُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ اخْتَلَفَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَالْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فِى غَسْلِ الْمُحْرِمِ رَأْسَهُ فَأَرْسَلُونِى إِلَى أَبِى أَيُّوبَ الأَنْصَارِىِّ أَسْأَلُهُ كَيْفَ رَأَيْتَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَصَبَّ الْمَاءَ عَلَى رَأْسِهِ وَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ بِهِمَا.
2636 ابراہیم بن عبداللہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت مسوربن مخرمہ کے درمیان اس بارے میں اختلاف ہوگیا کہ حالت احرام والاشخص اپنا سردھوسکتا ہے یا نہیں ؟ تو ان حضرات نے مجھے حصہ ایوب انصاری (رض) کی خدمت میں بھیجا تاکہ میں یہ دریافت کروں کہ انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کی سے دیکھا ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے سرکوحالت احرام میں دھولیتے تھے (یا نہیں) ‘ تو حضرت ایوب انصاری (رض) نے اپنے سرپرپانی بہایا ‘ اپنے ہاتھ کو آگے پیچھے کی طرف لے کرگئے اور پیچھے سے واپس لے کر آئے۔

2637

2637 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رِشْدِينَ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ بْنِ حَدِيجٍ الْكِنْدِىُّ عَنْ أَبِيهِ مُحَمَّدٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ مُعَاوِيَةَ بْنِ حَدِيجٍ أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمَعَهُ أُمُّهُ كَبْشَةُ بِنْتُ مَعْدِيكَرِبَ عَمَّةُ الأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ فَقَالَتْ أُمُّهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى آلَيْتُ أَنْ أَطُوفَ بِالْبَيْتِ حَبْوًا. فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طُوفِى عَلَى رِجْلَيْكِ سَبْعَيْنِ سَبْعًا عَنْ يَدَيْكِ وَسَبْعًا عَنْ رِجْلَيْكِ ».
2637 حضرت معاویہ بن خدیج (رض) بیان کرتے ہیں وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہونے ‘ ان کے ساتھ کی والدہ کبشہ بنت معدی کرب موجود تھیں ‘ ان کی والدہ نے عرض کی یارسول اللہ ! میں نے یہ نذرمانی ہے ‘ میں سرین کے بیت اللہ کا طواف کروں گی ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اپنے پاؤں پر چل کر طواف کرو ‘ سات مربہ اپنے دونوں ہاتھوں کی طرف سے اور سات مرتبہ دونوں پاؤں کی طرف سے۔

2638

2638 - حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الإِصْطَخْرِىُّ الْفَقِيهُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ ذَكَرَ الْحَجَّاجَ بْنَ أَرْطَاةَ فَقَالَ قَدْ كَانَ يَطْلُبُ وَلَكِنْ عَطَاءٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَرْمُوا الْجَمْرَةَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ».
2638 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کیا گیا ہے جمرات کو اس وقت تک کنکریاں نہ ماروجب تک سورج نہ نکل آئے۔

2639

2639 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قِرَاءَةً عَلَيْهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى الطَّائِفِىِّ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ خَالَتِهَا عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ نِسَاءَهُ أَنْ يَخْرُجْنَ مِنْ جَمْعٍ لَيْلَةَ جَمْعٍ فَيَرْمِينَ الْجَمْرَةَ ثُمَّ تُصْبِحُ فِى مَنْزِلِهَا فَكَانَتْ تَصْنَعُ ذَلِكَ حَتَّى مَاتَتْ . قَالَ عَطَاءٌ وَلَمْ أَزَلْ أَفْعَلُهُ.
2639 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ازواج کو یہ ہدایت کی تھی کہ وہ مزدلفہ سے رات کے وقت ہی روانہ ہوجائیں اور جمرات کو کنکریاں مارلیں پھر صبح کے وقت اپنی قیام گاہ پر واپس آجائیں تو وہ خواتین ایساہی کرتی رہیں ‘ یہاں تک کہ ان کا انتقال ہوا (یعنی وہ زندگی بھراسی طرح کرتی رہیں) ۔
عطاء بیان کرتے ہیں ہم بھی اسی طرح کرتے رہیں گے۔

2640

2640 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِى مَيْمُونُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الأَشَجِّ حَدَّثَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ شُعَيْبٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ قَضَى حَجَّهُ قَبْلَ أَنْ يُفِيضَ.
2640 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب اپنا حج مکمل کرلیا ‘ تو آپ کے طواف افاضہ کرنے سے پہلے میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خوشبولگادی تھی۔

2641

2641 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِى بَعْدَ مَا يَذْبَحُ وَيَحْلِقُ قَبْلَ أَنْ يَزُورَ الْبَيْتَ .
2641 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے اپنے ان دونوں ہاتھوں کے ذریعے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خوشبولگائی تھی جب آپ نے جانورذبح کرلینے کے بعد سرمنڈوالیا تھا ‘ اس وقت آپ نے بیت اللہ کا طواف نہیں کیا تھا۔

2642

2642 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَسْلَمَةَ أَخْبَرَنِى الْحَسَنُ بْنُ زَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ الْحَزْمِىِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى إِحْرَامِهِ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ وَلِحِلِّهِ قَبْلَ أَنْ يُفِيضَ .
2642 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے احرام باندھنے سے پہلے آپ کے احرام پر خوشبولگائی تھی اور آپ کے احرام کھولنے کے وقت طواف افاضہ کرنے سے پہلے (آپ کو خوشبولگائی تھی) ۔

2643

2643 - حَدَّثَنَا يَزْدَادُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ يَزْدَادَ الْكَاتِبُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ آخِرِ يَوْمِ النَّحْرِ حِينَ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ رَجَعَ فَمَكَثَ بِمِنًى لَيَالِىَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ يَرْمِى الْجَمْرَةَ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ كُلَّ جَمْرَةٍ بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ وَيَقِفُ عِنْدَ الْجَمْرَةِ الأُولَى وَعِنْدَ الثَّانِيَةِ فَيُطِيلُ الْقِيَامَ وَيَتَضَرَّعُ ثُمَّ يَرْمِى الثَّالِثَةَ وَلاَ يَقِفُ عِنْدَهَا .
2643 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں قربانی کے آخری دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس تشریف لائے ‘ آپ نے ظہر کی نماز ادا کی پھر آپ واپس تشریف لے گئے اور ایام تشریق کی راتیں منی میں بسرکیں ‘ آپ سورج ڈھل جانے کے بعد جمرات کو کنکریاں مارا کرتے تھے ‘ آپ ہرجمرہ کو سات کنکریاں مارا کرتے تھے اور ہر کنکری کے ساتھ تکبیر کہتے تھے ‘ آپ نے پہلے جمرہ کے پاس بھی وقوف کیا تھا ‘ دوسرے جمرہ کے پاس بھی وقوف کیا تھا اور وہاں کھڑے ہو کرکافی دیر گریہ وزاری (کے ساتھ دعا) کرتے رہے تھے ‘ پھر تیسرے جمرہ کو کنکریاں مارنے کے وقت وہاں پہ وقوف نہیں کیا۔

2644

2644 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ وَعُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَمْشِى فِى رَمْيِهِ الْجِمَارَ ذَاهِبًا وَرَاجِعًا وَلاَ يَرْكَبُ فِى شَىْءٍ مِنْهَا وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ رضى الله عنهما يَفْعَلاَنِ ذَلِكَ.
2644 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کنکریاں مارنے کے لیے پیدل تشریف لے گئے تھے اور پیدل ہی واپس تشریف لائے تھے ‘ اس دوران آپ کسی سواری پر سوار نہیں ہوئے تھے۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) بھی ایساہی کیا کرتے تھے۔

2645

2645 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ وَابْنُ إِدْرِيسَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِى رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ رَأَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- رَمَى الْجَمْرَةَ يَوْمَ النَّحْرِ ضُحًى فَأَمَّا بَعْدَ ذَلِكَ فَعِنْدَ زَوَالِ الشَّمْسِ. وَقَالَ ابْنُ أَبِى شَيْبَةَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ يَوْمَ النَّحْرِ ضُحًى وَأَمَّا بَعْدَهُ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ.
2645 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات یاد ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی کے دن چاشت کے وقت جمرہ کو کنکریاں ماریں ‘ پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورج کے زوال کے وقت اس کو کنکریاں ماریں۔
ابن ابوشیبہ بیان کرتے ہیں جمرہ عقبہ کو قربانی کے دن چاشت کے وقت کنکریاں ماری جائیں گی اور اس سے اگلے دن اس وقت ماری جائیں گی جب سورج ڈھل جاتا ہے۔

2646

2646 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ مِثْلَهُ .
2646 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2647

2647 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَحْرٍ الْقَرَاطِيسِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا رَمَى الْجَمْرَةَ الَّتِى تَلِى الْمَسْجِدَ - مَسْجِدَ مِنًى - يَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ ثُمَّ تَقَدَّمَ أَمَامَهَا فَوَقَفَ مُسْتَقْبِلَ الْبَيْتِ رَافِعًا يَدَيْهِ يَدْعُو وَكَانَ يُطِيلُ الْوُقُوفَ ثُمَّ يَأْتِى الْجَمْرَةَ الثَّانِيَةَ فَيَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ ثُمَّ يَنْحَدِرُ ذَاتَ الْيَسَارِ مِمَّا يَلِى الْوَادِى فَيَقِفُ مُسْتَقْبِلَ الْبَيْتِ رَافِعًا يَدَيْهِ يَدْعُو ثُمَّ يَأْتِى الْجَمْرَةَ الَّتِى عِنْدَ الْعَقَبَةِ فَيَرْمِيهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُكَبِّرُ كُلَّمَا رَمَى بِحَصَاةٍ ثُمَّ يَنْصَرِفُ وَلاَ يَقِفُ عِنْدَهَا. قَالَ الزُّهْرِىُّ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ بِهَذَا عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. قَالَ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ.
2647 زہری بیان کرتے ہیں جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس جمرہ کو کنکریاں ماریں جو مسجد منی کے قریب ہے تو آپ نے اسے سات کنکریاں ماریں ‘ ہر ایک کنکری پھینکتے ہوئے آپ نے تکبیر کہی ‘ پھر آپ سا جمرہ کے آگے آئے اور بیت اللہ کی طرف رخ کرکے کھڑے ہوگئے ‘ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ بلند کرکے دعا مانگنا شروع کی ‘ آپ خاصی دیروہاں کھڑے رہے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوسرے جمرہ کے پاس تشریف لائے اور اسے بھی سات کنکریاں ماریں ‘ ہر کنکری پھینکتے ہوئے آپ نے تکبیر کہی ‘ پھر آپ تھوڑاسا بائیں طرف ہٹ گئے ‘ جو وادی والاحصہ ہے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں بیت اللہ کی طرف رخ کرکے کھڑے ہوگئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے اور دعا مانگنے لگے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تیسرے جمرہ کے پاس تشریف لے گئے جو عقبہ کے پاس ہے ‘ آپ نے اسے سات کنکریاں ماریں ‘ ہر کنکری پھینکتے ہوئے آپ نے تکبیرکہی ‘ پھر آپ وہاں سے واپس تشریف لے آئے ‘ پھر آپ نے اس کے پاس وقوف نہیں کیا۔
زہری نے یہ بات بیان کی ہے میں نے سالم بن عبداللہ کو اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ روایت نقل کرتے ہوئے سنا ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔

2648

2648 - حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى بْنِ إِسْحَاقَ الأَنْصَارِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشِّيرَازِىُّ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَخَّصَ لِلرِّعَاءِ أَنْ يَرْمُوا بِاللَّيْلِ وَأَىَّ سَاعَةٍ مِنَ النَّهَارِ شَاءُوا.
2648 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ‘ اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانوروں کے چرواہوں کو یہ اجازت دی تھی کہ وہ رات کے وقت کنکریاں مارسکتے ہیں ‘ یا دن کے وقت کسی بھی وقت میں ایسا کرسکتے ہیں۔

2649

2649 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْهَيْثَمِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى الْجَهْمِ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا رَمَى وَحَلَقَ وَذَبَحَ فَقَدْ حَلَّ لَهُ كُلُّ شَىْءٍ إِلاَّ النِّسَاءَ ».
2649 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں جب آدمی کنکریاں مارے اور سرمنڈوالے اور زبانی کرلے ‘ تو وہ ہرچیز کے لیے حلال ہوجاتا ہے البتہ بیوی کے ساتھ صحبت نہیں کرسکتا۔

2650

2650 - حَدَّثَنَا يَزْدَادُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا رَمَيْتُمْ وَذَبَحْتُمْ وَحَلَقْتُمْ فَقَدْ حَلَّ لَكُمْ كُلُّ شَىْءٍ إِلاَّ النِّسَاءَ وَحَلَّ لَكُمُ الثِّيَابُ وَالطِّيبُ ».
2650 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب تم کنکریاں مارلو ‘ سرمنڈوالو ‘ قربانی کرلوتوتم ہرچیز کے لیے حلال ہوجاؤ گے (البتہ عورت کے ساتھ صحبت نہیں کرسکتے) تمہارے لیے سلاہوالباس پہننا اور خوشبولگاناحلال ہوجاتا ہے۔

2651

2651 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْخَضِرِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلاَءِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الأَسْبَاطِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا رَمَيْتُمْ وَحَلَقْتُمْ وَذَبَحْتُمْ فَقَدْ حَلَّ لَكُمْ كُلُّ شَىْءٍ إِلاَّ النِّسَاءَ ». وَعَنِ حَجَّاجٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2651 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب تم کنکریاں مارلو ‘ سرمنڈوالو ‘ قربانی کرلوتوتم ہرچیز کے لیے حلال ہوجاتے ہو ‘ البتہ عورت کے ساتھ صحبت نہیں کرسکتے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2652

2652 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِأُمِّ سَلَمَةَ لَيْلَةَ النَّحْرِ فَرَمَتِ الْجَمْرَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ ثُمَّ مَضَتْ فَأَفَاضَتْ وَكَانَ ذَلِكَ الْيَوْمَ الَّذِى يَكُونُ عِنْدَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
2652 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں قربانی کی رات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام سلمہ کو پیغام بھیجا انھوں نے صبح صادق سے پہلے جمرہ کو کنکریاں ماریں پھر وہ گئیں اور انھوں نے طواف افاضہ کرلیا، یہ اس دن کی بات ہے جس دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ہاں قیام کرنا تھا۔

2653

2653 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِذَا نَفَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَكُنْ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ إِلاَّ الْحُيَّضَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَخَّصَ لَهُنَّ. وَقَالَ أَبُو عَمَّارٍ مَنْ حَجَّ الْبَيْتَ فَلْيَكُنْ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ إِلاَّ الْحُيَّضَ رَخَّصَ لَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- .
2653 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص واپس جانے لگے تو سب سے آخر میں بیت اللہ کا طواف کرے ، البتہ حیض والی عورتوں کے لیے یہ حکم نہیں ہے ، کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ اجازت دی ہے (وہ آخری مرتبہ بیت اللہ کا طواف کیے بغیر واپس جاسکتی ہیں) ۔
ابوعمار نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے جو شخص بیت اللہ کا حج کرے اسے سب سے آخر میں بیت اللہ کا طواف کرنا چاہیے ، البتہ حیض والی عورتوں کا حکم مختلف ہے ، کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ اجازت دی ہے (کہ وہ طواف وداع کیے بغیر واپس جاسکتی ہیں) ۔

2654

2654 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَعَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِكَ يَعْنِى الْحَائِضَ تَنْفِرُ فَقَالَ تُقِيمُ حَتَّى يَكُونَ آخِرَ عَهْدِهَا بِالْبَيْتِ قَالَ طَاوُسٌ فَلاَ أَدْرِى ابْنُ عُمَرَ نَسِيَهُ أَمْ لَمْ يَسْمَعْ مَا سَمِعَ أَصْحَابُهُ فَلَمَّا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ عَامًا أَوْ عَامَيْنِ شَهِدْتُهُ وَسُئِلَ عَنْهَا فَقَالَ نُبِّئْتُ أَنَّهُ رَخَّصَ لَهُنَّ.
2654 ۔ طاؤس بیان کرتے ہیں میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا ان سے اس بارے میں دریافت کیا گیا یعنی حیض والی عورت کے واپس جانے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا وہ وہیں ٹھہری رہیں گی جب تک وہ آخری مرتبہ بیت اللہ کا طواف نہیں کرلیتی، توطاؤس نے بیان کیا مجھے نہیں معلوم کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اس روایت کو بھول گئے یا انھوں نے اس روایت کو سناہی نہیں جوان کے دوسرے ساتھیوں نے سنا تھا، اس کے بعد ایک یادوسال بعد میں ان کے پاس موجود تھا ان سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے بتایا مجھے یہ بات بیان کی گئی ہے ان خواتین کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے (وہ طواف وداع کیے بغیر واپس جاسکتی ہیں) ۔

2655

2655 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِىُّ عَنِ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ حَدَّثَنِى الْحَجَّاجُ بْنُ عَمْرٍو الأَنْصَارِىُّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ كُسِرَ أَوْ عَرِجَ فَقَدْ حَلَّ وَعَلَيْهِ الْحَجُّ مِنْ قَابِلٍ ». قَالَ عِكْرِمَةُ فَسَأَلْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ وَابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالاَ صَدَقَ . 2/278
2655 ۔ حضرت حجاج بن عمرو انصاری (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص زخمی یامعذور ہوجائے تو وہ احرام کھول دے گا اور اس پر اگلے سال حج کرنا واجب ہوگا۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابوہریرہ (رض) اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے اس بارے میں دریافت کیا تو ان دونوں نے جواب دیا یہ ٹھیک بیان کیا ہے۔

2656

2656 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ أَبِى دَاوُدَ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِى سُلَيْمٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَجَّ فَزَارَ قَبْرِى بَعْدَ وَفَاتِى فَكَأَنَّمَا زَارَنِى فِى حَيَاتِى ».
2656 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص حج کرے اور میرے وصال کرنے کے بعد میری قبر کی زیارت کے لیے آئے توگویاوہ میری زندگی میں میری زیارت کے لیے آیا۔

2657

2657 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ وَالْقَاضِى أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْمَحَامِلِيَّانِ وَابْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْبُسْرِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ أَبِى خَالِدٍ وَأَبُو عَوْنٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ وَالأَسْوَدِ بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ هَارُونَ أَبِى قَزَعَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ آلِ حَاطِبٍ عَنْ حَاطِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ زَارَنِى بَعْدَ مَوْتِى فَكَأَنَّمَا زَارَنِى فِى حَيَاتِى وَمَنْ مَاتَ بِأَحَدِ الْحَرَمَيْنِ بُعِثَ مِنَ الآمِنِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
2657 ۔ حضرت حاطب بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص میرے انتقال کے بعد میری زیارت کے لیے آئے توگویاوہ میری زندگی میں میری زیارت کے لیے آیا، اور جو شخص مکہ یا مدینہ میں سے کسی ایک جگہ فوت ہو وہ قیامت کے دن ایمان لانے والوں کے ساتھ زندہ کیا جائے گا۔

2658

2658 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هِلاَلٍ الْعَبْدِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ زَارَ قَبْرِى وَجَبَتْ لَهُ شَفَاعَتِى ».
2658 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص میری قبر کی زیارت کرے گا اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔

2659

2659 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ رُمَيْسٍ وَالْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ أَبُو عُبَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ جَعْفَرٍ اللَّبَّانُ وَغَيْرُهُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى الصُّوفِىُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَجَّ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- ثَلاَثَ حِجَجٍ حَجَّتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُهَاجِرَ وَحَجَّةً قَرَنَ مَعَهَا عُمْرَةً.
2659 ۔ امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام محمد باقر (رض)) کے حوالے سے حضرت جابر بن عبداللہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین حج کیے تھے دوحج ہجرت کرنے سے پہلے کیے تھے اور ایک وہ حج تھا جس کے ساتھ آپ نے عمرہ بھی کیا تھا (یعنی حجۃ الوداع) ۔

2660

2660 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَيَّاشٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ ح وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى حَفْصَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سِنَانٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْحَجُّ كُلَّ عَامٍ قَالَ « لاَ بَلْ حَجَّةٌ وَاحِدَةٌ فَمَنْ حَجَّ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ تَطَوُّعٌ وَلَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَوْ وَجَبَتْ لَمْ تَسْمَعُوا وَلَمْ تُطِيعُوا ».
2660 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں اقرع بن حابس نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا ہر سال حج کرنا واجب ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں بلکہ ایک ہی مرتبہ حج کرنا فرض ہے ، جو شخص اس کے بعد بھی حج کرے گا تو یہ اس کے لیے نفل ہوگا، اگر میں یہ کہہ دیتا ، جی ہاں، تو یہ واجب ہوجاتا اور اگر یہ واجب ہوجاتاتم اس حکم پر عمل پیرا نہ کرسکتے۔

2661

2661 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِى اللَّيْثُ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدِ بْنِ مُسَافِرٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سِنَانٍ الدُّؤَلِىِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « يَا قَوْمِ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْحَجُّ ». فَقَالَ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ أَكُلَّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَصَمَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عِنْدَ ذَلِكَ ثُمَّ قَالَ « لاَ بَلْ هِىَ حَجَّةٌ وَاحِدَةٌ ثُمَّ مَنْ حَجَّ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ تَطَوُّعٌ وَلَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ لَكُمْ وَإِذًا لاَ تَسْمَعُونَ وَلاَ تُطِيعُونَ » .
2661 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے لوگو ! تم پر حج کرنا فرض کیا تواقرع بن حابس (رض) نے عرض کی یارسول اللہ کیا ہر (سال حج کرنا فرض ہے ) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے پھر آپ نے ارشاد فرمایا نہیں ، بلکہ ایک ہی مرتبہ حج کرنا فرض ہے اس کے بعد جو حج کرے گا تو اس کے لیے نفل ہوگا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو یہ تم پر لازم ہوجاتا اور اس صورت میں تم اس حکم پر عمل پیرانہ ہوسکتے۔

2662

2662 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سِنَانٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- الْحَجُّ كُلَّ عَامٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْحَجُّ مَرَّةً فَمَنْ زَادَ فَتَطَوُّعٌ ».
2662 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں اقرع بن حابس (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہر سال حج کے بارے میں دریافت کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، حج کرنا ایک مرتبہ فرض ہے جو اس کے بعد بھی کرے گا تو یہ نفل ہوگا ۔

2663

2663 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سِنَانٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2663 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2664

2664 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنِى خَالِى مُوسَى بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْجَلِيلِ بْنُ حُمَيْدٍ الْيَحْصُبِىُّ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِى سِنَانٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2664 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2665

2665 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ جَعْفَرُ بْنُ هَارُونَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الدِّينَوَرِىُّ الْمُكْتِبُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ صَدَقَةَ بْنِ صُبَيْحٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْحَكَمِ عَنْ أَبِى يُوسُفَ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أَذَّنَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْحَجِّ قَالَ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ أَكُلَّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ إِنَّمَا هِىَ حَجَّةٌ وَاحِدَةٌ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ ». قَوْلُهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهَمٌ وَالصَّوَابُ عَنْ أَبِى سِنَانٍ. وَيَحْيَى بْنُ أَبِى أُنَيْسَةَ مَتْرُوكٌ.
2665 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج کرنے کا حکم دیا تواقرع بن حابس (رض) نے عرض کی کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے ؟ یارسول اللہ ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو یہ لازم ہوجاتا یہ ایک مرتبہ کرنا فرض ہے ، البتہ جو شخص نفلی عبادت کرنا چاہے تو اللہ اسے قبول کرنے والا اور اس کا علم رکھنے والا ہے۔

2666

2666 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ح وَحَدَّثَنَا يَزْدَادُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكَاتِبُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ قَالُوا حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الثَّعْلَبِىُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى الْبَخْتَرِىِّ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً) قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفِى كُلِّ عَامٍ فَسَكَتَ فَقَالُوا أَفِى كُلِّ عَامٍ قَالَ « لاَ وَلَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ ». فَأَنْزَلَ اللَّهُ هَذِهِ الآيَةَ ( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ) إِلَى آخِرِ الآيَةِ وَقَالَ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ وَرْدَانَ أَبُو مُحَمَّدٍ إِمَامُ مَسْجِدِ الْكُوفَةِ وَقَالَ الزَّعْفَرَانِىُّ فَسَكَتَ ثُمَّ قَالُوا أَفِى كُلِّ عَامٍ فَسَكَتَ ثُمَّ قَالُوا أَفِى كُلِّ عَامٍ فَقَالَ « لاَ ». وَالْبَاقِى مِثْلُهُ .
2666 ۔ حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی
'' اور لوگوں پر واجب ہے وہ اللہ کے لیے بیت اللہ کا حج کریں، جو شخص وہاں تک پہنچنے کی سبیل رکھتا ہے ''۔
لوگوں نے عرض کی یارسول اللہ کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خاموشی اختیار کی لوگوں نے کہا کیا ہر سال فرض ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا نہیں اگر میں ہاں کردیتا تو یہ لازم ہوجاتا۔ پھر اللہ نے یہ آیت نازل کی ۔
'' اے ایمان والو ! تم ایسی چیزیں دریافت نہ کرو جو اگر تم پر ظاہر کی جائیں تو تمہیں برا لگے ''
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں لوگوں نے عرض کیا کیا ہر سال ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے پھر لوگوں نے عرض کی کیا ہر سال ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے۔

2667

2667 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِى ثَوْرٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ الْحَجُّ كُلَّ عَامٍ فَسَكَتَ عَنْهُ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ « لاَ بَلْ حَجَّةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ وَلَوْ قُلْتُ كُلَّ عَامٍ لَكَانَتْ كُلَّ عَامٍ ». فَقَامَ آخَرُ فَقَالَ أَحُجُّ مَكَانَ أَبِى فَإِنَّهُ شَيْخٌ كَبِيرٌ فَقَالَ « حُجَّ مَكَانَ أَبِيكَ ».
2667 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نے بلند آواز میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے پھر آپ نے فرمایا نہیں ! بلکہ مسلمان پر ایک مرتبہ حج کرنا فرض ہے اگر میں ہر سال کہہ دیتا تو یہ ہر سال فرض ہوجاتا تو ایک اور شخص کھڑا ہوا اس نے عرض کی کیا میں اپنے والد کی طرف سے حج کرسکتا ہوں کیونکہ وہ بزرگ آدمی ہیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اپنے والد کی طرف سے حج کرلو۔

2668

2668 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ زِيَادٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى فَرَضَ عَلَيْكُمُ الْحَجَّ ». فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ أَكُلَّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ثَلاَثَ مِرَارٍ فَجَعَلَ يُعْرِضُ عَنْهُ ثُمَّ قَالَ « لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَوْ وَجَبَتْ مَا قُمْتُمْ بِهَا - ثُمَّ قَالَ - دَعُونِى مَا تَرَكْتُكُمْ فَإِنَّمَا أَهْلَكَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلاَفِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ فَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَىْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ ».
2668 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ دے رہے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے لوگو ! اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض قرار دیا ہے تو ایک شخص کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے اس نے تین مرتبہ یہ سوال کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوئی جواب نہیں دیا پھر ارشاد فرمایا اگر میں ہاں کہہ دیتا تو یہ لازم ہوجاتا اور اگر یہ لازم ہوجاتا تو تم ادا نہ کرسکتے ، پھر آپ نے ارشاد فرمایا ، جو چیز میں تمہارے سامنے بیان نہ کروں اسے ویسے ہی رہنے دو، تم سے پہلے لوگ سوال کرنے کی وجہ سے اور اپنے انبیاء سے اختلاف کی وجہ سے ہلاکت کا شکار ہوگئے ۔ جب میں تمہیں کسی چیز کا حکم دوں تو جہاں تک تم سے ہوسکے اسے بجالاؤ اور جب کسی چیز سے منع کردوں تو اس سے رک جاؤ۔

2669

2669 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمًا فَخَطَبَ فَقَالَ « يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدِ افْتَرَضَ عَلَيْكُمُ الْحَجَّ ». ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ .
2669 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے آپ نے ارشاد فرمایا : اے لوگو ! اللہ تعالیٰ نے تم پر حج کرنا فرض قرار دیا ہے۔

2670

2670 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا الْهَجَرِىُّ عَنْ أَبِى عِيَاضٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْحَجُّ ». فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ فِى كُلِّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ عَادَ فَقَالَ فِى كُلِّ عَامٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « مَنِ الْقَائِلُ ». قَالُوا فُلاَنٌ. قَالَ « وَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ لَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ وَلَوْ وَجَبَتْ مَا أَطَقْتُمُوهَا وَلَوْ لَمْ تُطِيقُوهَا لَكَفَرْتُمْ ». فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ)
2670 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ، لوگو تم پر حج کرنا فرض قرار دیا گیا ہے تو ایک شخص کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ ہر سال ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوئی جواب نہیں دیا، اس نے سوال دہرایا، اس نے عرض کیا یارسول اللہ کیا ہر سال ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ کہنے والا کون ہے ؟ لوگوں نے بتایا فلاں شخص ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر میں ہاں کہہ دیتا تو یہ لازم ہوجاتا اگر یہ لازم ہوجاتا تو تم اسے ادا نہ کرپاتے اور جب تم اسے کر نہ پاتے تو تم کفر کے مرتکب ہوتے۔ تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی
'' اے ایمان والو ! ایسی چیزوں کے بارے میں دریافت نہ کرو کہ اگر وہ تمہارے سامنے ظاہر کی جائیں تو تمہیں برالگے۔ ''

2671

2671 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ وَأَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ أَبِى حَامِدٍ صَاحِبُ بَيْتِ الْمَالِ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُنَادِى حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ أَقْوَامًا يَزْعُمُونَ أَنْ لَيْسَ قَدَرٌ. قَالَ هَلْ عِنْدَنَا مِنْهُمْ أَحَدٌ قُلْنَا لاَ. قَالَ فَأَبْلِغْهُمْ عَنِّى إِذَا لَقِيتَهُمْ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ بَرِئَ إِلَى اللَّهِ مِنْكُمْ وَأَنْتُمْ مِنْهُ بَرَاءٌ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى أُنَاسٍ إِذْ جَاءَ رَجُلٌ لَيْسَ عَلَيْهِ سَحْنَاءُ سَفَرٍ وَلَيْسَ مِنْ أَهْلِ الْبَلَدِ يَتَخَطَّى حَتَّى وَرِكَ فَجَلَسَ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَمَا يَجْلِسُ أَحَدُنَا فِى الصَّلاَةِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رُكْبَتَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ مَا الإِسْلاَمُ قَالَ « الإِسْلاَمُ أَنْ تَشْهَدَ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَأَنْ تُقِيمَ الصَّلاَةَ وَتُؤْتِىَ الزَّكَاةَ وَتَحُجَّ وَتَعْتَمِرَ وَتَغْتَسِلَ مِنَ الْجَنَابَةِ وَتُتِمَّ الْوُضُوءَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ » قَالَ فَإِنْ فَعَلْتُ هَذَا فَأَنَا مُسْلِمٌ قَالَ « نَعَمْ ». قَالَ صَدَقْتَ. وَذَكَرَ بَاقِى الْحَدِيثِ وَقَالَ فِى آخِرِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « عَلَىَّ بِالرَّجُلِ ». فَطَلَبْنَاهُ فَلَمْ نَقْدِرْ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَلْ تَدْرُونَ مَنْ هَذَا هَذَا جِبْرِيلُ أَتَاكُمْ يُعَلِّمُكُمْ دِينَكُمْ فَخُذُوا عَنْهُ فَوَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ مَا شُبِّهَ عَلَىَّ مُنْذُ أَتَانِى قَبْلَ مَرَّتِى هَذِهِ وَمَا عَرَفْتُهُ حَتَّى وَلَّى ». إِسْنَادٌ ثَابِتٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ بِهَذَا الإِسْنَادِ .
2671 ۔ یحییٰ بن یعمر بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا اے ابوعبدالرحمن کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ تقدیر کی کوئی حقیقت نہیں ہے ، حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے دریافت کیا کیا ان میں سے کوئی شخص ہمارے پاس بھی موجود ہے ، میں نے جواب دیا جی نہیں ! تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا اگر تمہاری ان سے ملاقات ہو تومیرایہ پیغام پہنچا دینا کہ عبداللہ بن عمر اللہ کی بارگاہ میں تم سے لاتعلق ہونے کی گزارش کرتا ہے اور تمہارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
(پھر حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ) یہ حدیث بیان کی میں نے حضرت عمر بن خطاب کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کچھ لوگوں کی موجودگی میں بیٹھے ہوئے تھے اس دوران ایک شخص وہاں آیا اس پر سفر کی کوئی علامت نہیں تھی اور وہ شہر کا رہنے والابھی نہ تھا، وہ لوگوں کے بیچ سے گزرتا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے آکر بیٹھ گیا بالکل اسی طرح جس طرح ہم میں سے کوئی شخص نماز کے دوران بیٹھتا ہے۔ پھر اس نے اپنا ہاتھ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زانوؤں پر رکھا اور عرض کی اے حضرت محمد اسلام کیا ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے ، اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور تم حج کرو اور تم عمرہ کرو اور تم غسل جنابت کرو اور تم وضو مکمل کرو اور تم رمضان کے روزے رکھو اس نے دریافت کیا اگر میں ایسا کروں تو کیا میں مسلمان ہوجاؤں گا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جی ہاں وہ بولا آپ نے ٹھیک فرمایا ہے ۔
اس کے بعد انھوں نے باقی حدیث بیان کی اس حدیث کے آخر میں ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس شخص کو میرے پاس بلاکرلاؤ (راوی کہتے ہیں) ہم اس کی تلاش میں نکلے لیکن ہم اسے نہیں پاسکے، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم جانتے ہو یہ کون شخص تھا، یہ جبرائیل تھے جو تمہارے پاس آئے تھے تاکہ تمہیں تمہاری دین کی تعلیم دیں تو تم اسے حاصل کرلو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے یہ جب سے میرے پاس آرہے ہیں آج پہلی مرتبہ مجھے انھیں پہچاننے میں دقت ہوئی اور میں نے انھیں اس وقت پہچانا جب یہ چلے گئے۔
اس حدیث کی سند ثابت ہے اور صحیح ہے ، امام مسلم نے اسے اسی سند کے ساتھ نقل کیا ہے۔

2672

2672 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ الأَنْمَاطِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عُمْرَتُنَا هَذِهِ لِعَامِنَا هَذَا أَمْ لِلأَبَدِ فَقَالَ « لاَ بَلْ لِلأَبَدِ دَخَلَتِ الْعُمْرَةُ فِى الْحَجِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ». كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
2672 ۔ حضرت سراقہ بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ کیا عمرے کا حکم ہمارے اس سال کے لیے مخصوص ہے یاہمشہ کے لیے ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں ہمیشہ کے لیے ہے ، عمرہ قیامت تک کے لیے حج میں داخل ہوگیا ہے (یعنی ان دونوں کو ایک ساتھ کیا جاسکتا ہے ) ۔
اس روایت کے تمام راوی ثقہ ہیں۔

2673

2673 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ. قَالَ وَحَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ إِنَّ أَبِى شَيْخٌ كَبِيرٌ أَدْرَكَ الإِسْلاَمَ لاَ يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ وَلاَ الظَّعْنَ. قَالَ « حُجَّ عَنْ أَبِيكَ وَاعْتَمِرْ ». كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ.
2673 ۔ حضرت ابورزین (رض) بیان کرتے ہیں انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ سوال کیا انھوں نے عرض کی میرے والد بوڑھے ہوچکے ہیں وہ مسلمان ہوگئے ہیں لیکن اب وہ ج عمرہ اور سفر نہیں کرسکتے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اپنے والد کی جانب سے حج بھی کرلو اور عمرہ بھی کرلو۔

2674

2674 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى سُفْيَانَ الأَخْنَسِىِّ عَنْ جَدَّتِهِ حُكَيْمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ مِنَ الْمَسْجِدِ الأَقْصَى إِلَى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ وَوَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ ».
2674 ۔ سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص مسجد اقصی سے مسجد حرام تک جانے کے لیے حج اور عمرے کا احرام باندھے گا اس شخص کے گزشتہ اور آئندہ تمام گناہوں کو بخش دیا جائے گا، اور اس کے لیے جنت واجب ہوجائے گی۔

2675

2675 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يُحَنَّسَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى سُفْيَانَ الأَخْنَسِىِّ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَحْرَمَ مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ كَانَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ ».
2675 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص بیت المقدس سے حج یاعمرے کا احرام باندھے گا تو وہ اپنے گناہوں سے اس طرح ہوجائے گا جس طرح وہ اس دن تھا جب اس کی والدہ نے اسے جنم دیا تھا۔

2676

2676 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْفَضْلِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى سُفْيَانَ عَنْ أُمِّهِ أُمِّ حَكِيمٍ بِنْتِ أُمَيَّةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ أَوْ عُمْرَةٍ مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ».
2676 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص بیت المقدس سے حج یاعمرے کا احرام باندھے گا اس کے گزشتہ گناہوں کو معاف کردیا جائے گا۔

2677

2677 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَرِيرِ بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَكِيمِ أَبُو سُفْيَانَ الْخُزَاعِىُّ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ حَجَّ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَمْ يَرْفُثْ وَلَمْ يَفْسُقْ رَجَعَ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ »
2677 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص حج کرے یاعمرہ کرے اور اس دوران کوئی رفث اور فسق نہ کرے تو جب وہ واپس آئے گا تو اس طرح ہوگا جیسے اس دن تھا جس دن اس کی والدہ نے اسے جنم دیا تھا۔

2678

2678 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُكْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مِهْرَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حِطَّانَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَأَلَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى النِّسَاءِ جِهَادٌ قَالَ « نَعَمِ الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ ».
2678 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا خواتین پر جہاد کرنا لازم ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہاں (وہ جہاد) حج اور عمرہ (کی شکل میں ہے) ۔

2679

2679 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ عَلَى النِّسَاءِ جِهَادٌ قَالَ « عَلَيْهِنَّ جِهَادٌ لاَ قِتَالَ فِيهِ الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ ».
2679 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں میں نے عرض کیا یارسول اللہ کیا خواتین کو جہاد کرنا لازم ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ان پر جہاد کرنا لازم ہے البتہ اس میں لڑائی نہیں ہوتی (ان کا جہاد) حج اور عمرہ ہے۔

2680

2680 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْجَرَّاحِ الضَّرَّابُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ فَرِيضَتَانِ عَلَى النَّاسِ كُلِّهِمْ إِلاَّ أَهْلَ مَكَّةَ فَإِنَّ عُمْرَتَهُمْ طَوَافُهُمْ فَإِنْ أَبَوْا فَلْيَخْرُجُوا إِلَى التَّنْعِيمِ ثُمَّ يَدْخُلُونَهَا مُحْرِمِينَ وَاللَّهِ مَا دَخَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلاَّ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا.
2680 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں حج اور عمرہ تمام لوگوں پر فرض ہے صرف اہل مکہ کا حکم مختلف ہے ، چونکہ ان کا عمرہ ان کا طواف کرنا ہوگا اگر وہ اصرار کریں توتنعیم چلے جائیں پھر وہاں سے حالت احرام میں داخل ہوجائیں اللہ کی قسم ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں جب داخل ہوئے تویاتو آپ نے حج کا احرام باندھا ہوتا تھا یاعمرے کا احرام باندھا ہوتا تھا۔

2681

2681 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ رُسْتُمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو يَحْيَى الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْكُوفِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِى ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَرِيضَتَانِ لاَ يَضُرُّكَ بِأَيِّهِمَا بَدَأْتَ »
2681 ۔ حضرت زید بن ثابت (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے حج اور عمرہ دونوں فرض ہیں تم ان دونوں میں سے جسے پہلے کرلو گے تو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

2682

2682 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ سُئِلَ عَنِ الْعُمْرَةِ قَبْلَ الْحَجِّ قَالَ صَلاَتَانِ لاَ يَضُرُّكَ بِأَيِّهِمَا بَدَأْتَ.
2682 ۔ حضرت زید بن ثابت (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے ان سے حج سے پہلے عمرہ کرنے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ دو نمازیں ہیں تم ان میں سے کسی کو بھی پہلے ادا کرلو گے تو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

2683

2683 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَعَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِى رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِى نَافِعٌ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يَقُولُ لَيْسَ مِنْ خَلْقِ اللَّهِ أَحَدٌ إِلاَّ عَلَيْهِ حَجَّةٌ وَعُمْرَةٌ وَاجِبَتَانِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَى ذَلِكَ سَبِيلاً فَمَنْ زَادَ بَعْدَهُمَا شَيْئًا فَهُوَ خَيْرٌ وَتَطَوُّعٌ. قَالَ وَلَمْ أَسْمَعْهُ يَقُولُ فِى أَهْلِ مَكَّةَ شَيْئًا. قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ وَأُخْبِرْتُ عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ الْعُمْرَةُ وَاجِبَةٌ كَوُجُوبِ الْحَجِّ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً .
2683 ۔ نافع بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) یہ فرمایا کرتے تھے اللہ کی ساری مخلوق پر حج اور عمرہ کرنا لازم ہے یعنی ان لوگوں پر جو وہاں تک جانے کی سبیل رکھتے ہوں جو شخص اس کے بعد مزید کرے گا تو یہ بھلائی ہے اور نفلی عبادت ہے ۔
راوی بیان کرتے ہیں میں نے انھیں اہل مکہ کے بارے میں کچھ کہتے ہوئے سنا۔ ابن جریر نامی راوی بیان کرتے ہیں مجھے عکرمہ کے حوالے سے یہ بات بتائی گئی ہے حضرت عبداللہ بن عباس نے یہ بات فرمائی ہے جو شخص مکہ تک جانے کی سبیل رکھتا ہو حج کی طرح اس پر عمرہ کرنا بھی واجب ہے۔

2684

2684 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْعُمْرَةُ وَاجِبَةٌ كَوُجُوبِ الْحَجِّ وَهِىَ الْحَجُّ الأَصْغَرُ .
2684 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں حج کی طرح عمرہ کرنا بھی واجب ہے اور یہ چھوٹا حج ہے۔

2685

2685 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُودٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْحَجُّ الأَكْبَرُ يَوْمُ النَّحْرِ وَالْحَجُّ الأَصْغَرُ الْعُمْرَةُ.
2685 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں بڑا حج قربانی کے دن ہوتا ہے اور چھوٹا حج عمرہ ہے۔

2686

2686 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ حَدَّثَنِى الزُّهْرِىُّ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ كِتَابًا وَبَعَثَ بِهِ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِيهِ « وَإِنَّ الْعُمْرَةَ الْحَجُّ الأَصْغَرُ وَلاَ يَمَسُّ الْقُرْآنَ إِلاَّ طَاهِرٌ ».
2686 ۔ ابوبکر بن محمد اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو خط لکھا آپ نے اس کے ساتھ حضرت عمر بن حزم کو بھیجا اس میں یہ تحریر تھا
'' عمرہ چھوٹا حج ہے اور قرآن کو صرف باوضو شخص ہاتھ لگاسکتا ہے ''۔

2687

2687 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الصَّلاَةِ وَالزَّكَاةِ وَالْحَجِّ أَوَاجِبٌ هُوَ قَالَ « نَعَمْ ». فَسَأَلَهُ عَنِ الْعُمْرَةِ أَوَاجِبَةٌ هِىَ قَالَ « لاَ وَأَنْ تَعْتَمِرَ خَيْرٌ لَكَ ». وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ حَجَّاجٍ وَابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ مَوْقُوفًا مِنْ قَوْلِ جَابِرٍ.
2687 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نماز زکوۃ اور حج کے بارے میں دریافت کیا کیا یہ فرض ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جی ہاں، اس شخص نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عمرے کے بارے میں دریافت کیا کیا یہ بھی فرض ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں البتہ اگر تم عمرہ کرلو گے تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت جابر سے موقوف روایت کے طور پر منقول ہے۔

2688

2688 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ الصَّلْتِ جَمِيعًا عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلاً جَاءَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْعُمْرَةُ وَاجِبَةٌ قَالَ « لاَ وَأَنْ تَعْتَمِرَ خَيْرٌ لَكَ ».
2688 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ کیا عمرہ کرنا واجب ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں لیکن اگر تم عمرہ کرلیتے ہو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے۔

2689

2689 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ حَجَّاجٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
2689 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2690

2690 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِىُّ وَيَعْقُوبُ بْنُ سُفْيَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ عُفَيْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْعُمْرَةُ وَاجِبَةٌ فَرِيضَتُهَا كَفَرِيضَةِ الْحَجِّ قَالَ « لاَ وَأَنْ تَعْتَمِرَ خَيْرٌ لَكَ ».
2690 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں میں نے عرض کی یارسول اللہ کیا عمرہ کرنا واجب ہے اور یہ حج کی طرح فرض ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا نہیں لیکن اگر تم عمرہ کرلیتے ہو تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے۔

2691

2691 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُكْرَمِ بْنِ يَعْقُوبَ أَبُو الْفَضْلِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِدْرِيسَ الْحُلْوَانِىُّ حَدَّثَنَا مِهْرَانُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَهَا فِى عُمْرَتِهَا « إِنَّمَا أَجْرُكِ فِى عُمْرَتِكِ عَلَى قَدْرِ نَفَقَتِكِ ».
2691 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے ان کے عمرے کے بارے میں یعنی جو عمرہ سیدہ عائشہ صدیقہ نے کیا تھا یہ فرمایا تھا تمہارے عمرے کا اجر اس حساب سے ہوگا جو تم نے خرچ کیا ہے۔

2692

2692 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَتَّابٍ أَبُو عُثْمَانَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ ابْنِ عَوْفٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ لَهَا فِى عُمْرَتِهَا « إِنَّ لَكِ مِنَ الأَجْرِ عَلَى قَدْرِ نَصَبِكِ وَنَفَقَتِكِ ».
2692 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے عمرے کے بارے میں ان سے دریافت کیا تھا تمہارے عمرے کا اجر اس حساب سے ہوگا جتنی مشقت تم نے برداشت کی ہے اور جو خرچ کیا ہے۔

2693

2693 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ عَطَاءً يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ يُمْسِكُ الْمُعْتَمِرُ عَنِ التَّلْبِيَةِ حَتَّى يَفْتَتِحَ الطَّوَافَ.
2693 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں عمرہ کرنے والا شخص اس وقت تک تلبیہ پڑھتا رہے گا، جب تک طواف کا آغاز نہیں کرلیتا۔

2694

2694 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ التِّرْمِذِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِيمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ قَالَ « يَطُوفُ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَيَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَإِذَا كَانَ يَوْمَ النَّحْرِ طَافَ بِالْبَيْتِ وَحْدَهُ و لاَ يَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ».
2694 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اس شخص کے بارے میں نقل کرتے ہیں جو شخص عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر حج تمتع کرتا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے جو شخص بیت اللہ کا سات مرتبہ طواف کرے گا صفا ومروہ کے درمیان سعی کرے گا جب قربانی کا دن ہوگا، تو وہ صرف بیت اللہ کا طواف کرے گا، اس وقت وہ صفا ومروہ کے درمیان سعی نہیں کرے گا۔

2695

2695 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ حَجَّ عَلِىٌّ وَعُثْمَانُ رضى الله عنهما فَلَمَّا كَانَا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ نَهَى عُثْمَانُ عَنِ التَّمَتُّعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَقِيلَ لِعَلِىٍّ إِنَّهُ قَدْ نَهَى عَنِ التَّمَتُّعِ. فَقَالَ إِذَا رَأَيْتُمُوهُ قَدِ ارْتَحَلَ فَارْتَحِلُوا . فَلَبَّى عَلِىٌّ وَأَصْحَابُهُ بِالْعُمْرَةِ وَلَمْ يَنْهَهُمْ عُثْمَانُ فَقَالَ عَلِىٌّ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَنْهَى عَنِ التَّمَتُّعِ بِالْعُمْرَةِ قَالَ بَلَى. فَقَالَ لَهُ عَلِىٌّ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَمَتَّعَ قَالَ بَلَى.
2695 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں حضرت علی اور حضرت عثمان (رض) دونوں حج کے لیے آئے راستے میں حضرت عثمان نے تمتع کے طور پر عمرے کو حج کے ساتھ شامل کرنے سے منع کردیا ، حضرت علی (رض) کو یہ بات بتائی گئی کہ حضرت عثمان (رض) نے حج تمتع سے منع کردیا ہے ، تو حضرت علی (رض) نے فرمایا جب تم انھیں دیکھو کہ وہ روانہ ہوچکے ہیں تو تم بھی روانہ ہوجاؤ پھر حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھیوں نے عمرے کا تلبیہ پڑھناشروع کیا لیکن حضرت عثمان نے ان حضرات کو منع نہیں کیا، حضرت علی (رض) نے فرمایا مجھے پتاچلا ہے آپ نے عمرے کو تمتع کے طور پر ساتھ ملانے سے منع کردیا ہے تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! تو حضرت علی نے ان سے فرمایا ، کیا آپ نے یہ بات نہیں سنی ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تمتع کیا ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا جی ہاں۔

2696

2696 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ حَجَّ عُثْمَانُ حَتَّى إِذَا كَانَ بِبَعْضِ الطَّرِيقِ أُخْبِرَ عَلِىُّ بْنُ أَبِى طَالِبٍ أَنَّ عُثْمَانَ نَهَى أَصْحَابَهُ عَنِ التَّمَتُّعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَقَالَ عَلِىٌّ لأَصْحَابِهِ إِذَا ارْتَحَلَ عُثْمَانُ فَارْتَحِلُوا. قَالَ فَأَهَلَّ وَأَصْحَابُهُ بِعُمْرَةٍ فَلَمْ يُكَلِّمْهُمْ عُثْمَانُ فَقَالَ عَلِىٌّ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ نَهَيْتَ أَصْحَابَكَ عَنِ التَّمَتُّعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَمَتَّعَ قَالَ بَلَى. قَالَ سَعِيدٌ فَلاَ أَدْرِى مَا أَجَابَهُ عُثْمَانُ رضى الله عنهما.
2696 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں حضرت عثمان غنی (رض) حج کے لیے گئے راستے میں حضرت علی بن ابوطالب (رض) کو یہ بات بتائی گئی کہ حضرت عثمان نے اپنے ساتھیوں کو عمرے کو حج کے ساتھ ملانے سے یعنی حج تمتع کرنے سے منع کردیا ہے تو حضرت علی نے اپنے ساتھیوں سے کہا، جب حضرت عثمان روانہ ہوں گے تو تم بھی روانہ ہوجانا۔
راوی بیان کرتے ہیں پھر حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھیوں نے عمرے کا احرام باندھاتوحضرت عثمان نے ان حضرات کو کچھ نہیں کہا، حضرت علی (رض) نے حضرت عثمان سے کہا، مجھے آپ کے بارے میں یہ بات بتائی گئی ہے آپ نے اپنے ساتھیوں کو عمرے کو حج کے ساتھ ملانے سے یعنی حج تمتع سے منع کردیا ہے کیا آپ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نہیں سنی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج تمتع کیا ہے ؟ تو حضرت عثمان نے جواب دیا جی ہاں۔
سعید بیان کرتے ہیں مجھے نہیں معلوم کہ حضرت عثمان نے انھیں کیا جواب دیا۔

2697

2697 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِىُّ بِمَكَّةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَبَّيْكَ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ مَعًا ». قَالَ يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ وَحَدَّثَنَاهُ حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَبَّيْكَ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ مَعًا ». قَالَ لَنَا ابْنُ صَاعِدٍ هَذَا الْحَدِيثُ كَتَبَهُ مَعَنَا مُرَبَّعٌ وَأَصْحَابُهُ ثُمَّ قَدِمُوا فَكَانَ فِى فَوَائِدِهِمْ.
2697 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ پڑھا تھا۔
'' میں حج اور عمرہ ایک ساتھ کرنے کے لیے حاضر ہوں۔ ''
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2698

2698 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ إِنَّمَا جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ لأَنَّهُ عَلِمَ أَنَّهُ لَيْسَ بِحَاجٍّ بَعْدَهَا.
2698 ۔ عبداللہ بن ابوقتادہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج اور عمرے کو اکٹھا کردیا تھا، آپ اس بات سے واقف تھے کہ آپ اس کے بعد حج نہیں کریں گے۔

2699

2699 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ الرَّيَّانِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا أَبُو زِيَادٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَهُ مِنْ أَيْنَ جِئْتَ فَقَالَ شَرِبْتُ مِنْ زَمْزَمَ. فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ أَشَرِبْتَ مِنْهَا كَمَا يَنْبَغِى قَالَ وَكَيْفَ ذَاكَ يَا أَبَا عَبَّاسٍ قَالَ إِذَا شَرِبْتَ مِنْهَا فَاسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَتَنَفَّسْ ثَلاَثًا وَتَضَلَّعْ مِنْهَا فَإِذَا فَرَغْتَ فَاحْمَدِ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « آيَةُ بَيْنِنَا وَبَيْنَ الْمُنَافِقِينَ أَنَّهُمْ لاَ يَتَضَلَّعُونَ مِنْ زَمْزَمَ ».
2699 ۔ عبداللہ بن ابوملیکہ بیان کرتے ہیں ایک شخص حضرت عبداللہ بن عباس کی خدمت میں حاضر ہوا اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے اس سے دریافت کیا تم کہاں سے آئے ہو ؟ اس نے جواب دیا میں آب زم زم پی کر آرہا ، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے اس سے دریافت کیا کیا تم نے اسے اسی طرح پیا ہے جیسے پینا چاہیے تھا اس نے دریافت کیا اے حضرت ابن عباس وہ کیسے (پیاجاتا ہے ) تو حضرت عبداللہ بن عباس نے فرمایا جب تم نے اسے پینا ہو تو قبلہ کی طرف رخ کرو اور اللہ کا نام لو، اور پھر تین سانسوں میں پیو اور زیادہ مقدار میں پیو جب تم اسے پیغمبر لو اللہ کی حمد بیان کرو کیونکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ہمارے اور منافقین کے درمیان بنیادی فرق ہے وہ (منافقین) زم زم زیادہ مقدار میں نہیں پیتے ۔

2700

2700 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
2700 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2701

2701 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ التُّرْقُفِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنِى الْحَكَمُ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِذَا شَرِبَ مِنْ زَمْزَمَ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّى أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا وَاسِعًا وَشِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ.
2701 ۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) جب آب زم زم پیتے تھے تو یہ دعا مانگتے تھے
'' اے اللہ ! میں تجھ سے ایسے علم کا سوال کرتا ہوں جو نفع دے ایسے رزق کا سوال کرتا ہوں جو وسعت والا ہو اور ہر بیماری سے شفا کا سوال کرتا ہوں۔

2702

2702 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامِ بْنِ عَلِىٍّ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَبِيبٍ الْجَارُودِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَاءُ زَمْزَمَ لِمَا شُرِبَ لَهُ إِنْ شَرِبْتَهُ تَسْتَشْفِى بِهِ شَفَاكَ اللَّهُ وَإِنْ شَرِبْتَهُ لِشِبَعِكَ أَشْبَعَكَ اللَّهُ بِهِ وَإِنْ شَرِبْتَهُ لِقَطْعِ ظَمَئِكَ قَطَعَهُ وَهِىَ هَزْمَةُ جِبْرِيلَ وَسُقْيَا اللَّهِ إِسْمَاعِيلَ ».
2702 ۔ مجاہد حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب آب زم زم کو پی لیا جائے تو اگر تم نے اسے اس لیے پی لیا ہوتا کہ تم اس کے ذریعے شفاء حاصل کرو تو اللہ تمہیں شفا نصیب کرے گا، اگر اسے اس لیے پیا ہوتا کہ تمہارا پیٹ بھرجائے تو اللہ تمہیں سیر کردے گا اور اگر اس لیے پیا ہوتا کہ پیاس ختم ہوجائے تو اللہ اسے بھی ختم کرے گا یہ جبرائیل کی ٹھوکر کا نتیجہ ہے اور اس کے ذریعے اللہ نے حضرت اسماعیل کو سیراب کیا تھا۔

2703

2703 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الْمُثَنَّى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُلْزِقُ وَجْهَهُ وَصَدْرَهُ بِالْمُلْتَزَمِ .
2703 ۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنا چہرہ مبارک اور سینہ ملتزم کے ساتھ ملاتے ہوئے دیکھا ہے۔

2704

2704 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْجُعْفِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ يَمَانٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ ابْنِ أَبِى حُسَيْنٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَجَدَ عَلَى الْحَجَرِ.
2704 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجر اسود پر پیشانی لگائی۔

2705

2705 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَأَبَا هُرَيْرَةَ وَابْنَ عُمَرَ وَجَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ إِذَا اسْتَلَمُوا الْحَجَرَ قَبَّلُوا أَيْدِيَهُمْ. فَقُلْتُ وَابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ وَابْنُ عَبَّاسٍ حَسِبْتُهُ كَثِيرًا.
2705 ۔ عطاء بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابوسعید خدری، ابوہریرہ، حضرت عبداللہ بن عمر، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کو دیکھا ہے یہ حضرات جب حجر اسود کو استلام کرتے تھے تو اپنے ہاتھوں کو بوسہ دیا کرتے تھے۔
راوی بیان کرتے ہیں میں نے دریافت کیا آپٌ نے حضرت ابن عباس کو بھی ایسا کرتے ہوئے دیکھا ہے تو انھوں نے جواب دیا حضرت ابن عباس کو میں نے کئی دفعہ ایسا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

2706

2706 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُقَبِّلُ الرُّكْنَ الْيَمَانِىَّ وَيَضَعُ خَدَّهُ عَلَيْهِ.
2706 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکن یمانی کو بوسہ دیا کرتے تھے اور آپ اپنا رخسار مبارک اس پر رکھ دیتے تھے۔

2707

2707 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَيَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ أَنَّ عَمْرًا مَوْلَى الْمُطَّلِبِ أَخْبَرَهُمَا عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَحْمُ صَيْدِ الْبَرِّ لَكُمْ حَلاَلٌ وَأَنْتُمْ حُرُمٌ مَا لَمْ تَصِيدُوهُ أَوْ يُصَادُ لَكُمْ ».
2707 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کیا ہے خشکی کا شکار تمہارے لیے حلال قرار دیا گیا ہے جبکہ تم احرام کی حالت میں ہو اس وقت جب تم نے اسے خود شکار نہ کیا ہو، اسے تمہارے شکار نہ کیا گیا ہو۔

2708

2708 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنِ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2708 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت جابر سے منقول ہے۔

2709

2709 - حَدَّثَنَا أَبُو طَالِبٍ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ الأَعْمَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2709 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت جابر (رض) سے منقول ہے۔

2710

2710 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا أَشْهَبُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِى سَلِمَةَ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ.
2710 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت جابر (رض) سے منقول ہے۔

2711

2711 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ. قَالَ الشَّافِعِىُّ رَحِمَهُ اللَّهُ ابْنُ أَبِى يَحْيَى أَحْفَظُ مِنَ الدَّرَاوَرْدِىِّ وَمَعَ ابْنِ أَبِى يَحْيَى سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ أَخْبَرَنِى مَنْ سَمِعَ سُلَيْمَانَ عَنْ عَمْرٍو نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ أَبِى يَحْيَى.
2711 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت جابر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2712

2712 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ فَأَحْرَمَ أَصْحَابِى وَلَمْ أُحْرِمْ فَرَأَيْتُ حِمَارًا فَحَمَلْتُ عَلَيْهِ فَاصْطَدْتُهُ فَذَكَرْتُ شَأْنَهُ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَذَكَرْتُ أَنِّى لَمْ أَكُنْ أَحْرَمْتُ وَأَنِّى إِنَّمَا اصْطَدْتُهُ لَكَ فَأَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَصْحَابَهُ فَأَكَلُوا وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ حِينَ أَخْبَرْتُهُ أَنِّى اصْطَدْتُهُ لَهُ . قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ قَوْلُهُ اصْطَدْتُهُ لَكَ وَقَوْلُهُ وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا ذَكَرَهُ فِى هَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ مَعْمَرٍ وَهُوَ مُوَافِقٌ لِمَا رُوِىَ عَنْ عُثْمَانَ.
2712 ۔ عبداللہ بن ابوقتادہ اپنے والد (حضرت ابوقتادہ (رض)) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حدیبیہ کے موقعہ پر میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ (عمرہ کرنے کے لیے ) روانہ ہوا میرے ساتھیوں نے احرام باندھ لیا لیکن میں نے احرام نہیں باندھا میں نے ایک نیل گائے کو دیکھا اور اس پر حملہ کرکے اسے شکار کرلیا، پھر میں نے یہ واقعہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنایا اس بات کا ذکر کیا کہ میں نے اس وقت احرام نہیں باندھا ہوا تھا اور میں نے اسے آپ کے لیے شکار کیا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ ان حضرات نے وہ گوشت کھالیا لیکن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہیں کھایا کیونکہ میں نے آپ کو یہ بات بتادی گئی تھی کہ میں نے اسے آپ کے لیے شکار کیا ہے ۔
روایت کے یہ الفاظ ہیں یہ میں نے آپ کے لیے شکار کیا ہے اور یہ الفاظ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہیں کھایا، اس کا تذکرہ صرف معمر نامی راوی نے کیا ہے۔ تمام مسلمان اس بات پر متفق ہیں اللہ کا یہ فرمان ایک محکم آیت ہے
'' ایمان والو ! جب تم احرام کی حالت میں ہو تو اس وقت شکار کو قتل نہ کرو ''

2713

2713 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ اعْتَمَرَ مَعَ عُثْمَانَ فِى رَكْبٍ فَأُهْدِىَ لَهُ طَائِرٌ فَأَمَرَهُمْ بِأَكْلِهِ وَأَبَى أَنْ يَأْكُلَ فَقَالَ لَهُ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ أَنَأْكُلُ مِمَّا لَسْتَ مِنْهُ آكِلاً فَقَالَ إِنِّى لَسْتُ فِى ذَاكُمْ مِثْلَكُمْ إِنَّمَا اصْطِيدَ لِى وَأُمِيتَ بِاسْمِى.
2713 ۔ یحییٰ بن عبدالرحمن اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں انھوں نے چند اور لوگوں سمیت حضرت عثمان (رض) کے ساتھ عمرہ کیا انھوں نے حضرت عثمان کی خدمت میں پرندہ پیش کیا، تو حضرت عثمان نے دوسرے لوگوں سے یہ کہا کہ وہ اسے کھالیں اور خود اسے کھانے سے انکار کردیا، تو حضرت عمرو بن العاص نے ان سے کہا کیا ہم اس چیز کو کھالیں جسے آپ نہیں کھا رہے ؟ تو حضرت عثمان (رض) نے جواب دیا اس کے بارے میں میری حیثیت تمہاری طرح نہیں ہے ، اسے میرے لیے شکار کیا گیا ہے۔

2714

2714 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ الْكَاهِلِىُّ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ التَّيْمِىِّ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ إِنِّى رَجُلٌ أُكْرَى فِى هَذَا الْوَجْهِ وَإِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِنَّهُ لاَ حَجَّ لَكَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَهُ مِثْلَ الَّذِى سَأَلْتَنِى فَسَكَتَ حَتَّى نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّكُمْ) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ لَكَ حَجًّا » .
2714 ۔ ابوامامہ تیمی بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا، میں اس طرح چیزیں کرائے پر دیتاہوں اب یہ کہتے ہیں تمہارا حج نہیں ہوا ؟ تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بارے میں دریافت کیا جس مسئلے کے بارے میں تم نے مجھ سے پوچھا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی
'' تم پر کوئی گناہ نہیں ہے جب تم اپنے پروردگار کے فضل کو تلاش کرو '' تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تمہارا حج ہوگیا ہے۔

2715

2715 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ التَّيْمِىِّ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ إِنَّا قَوْمٌ نُكْرَى ثُمَّ ذَكَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ. وَقَالَ « أَنْتُمْ حُجَّاجٌ ».
2715 ۔ ابوامامہ تیمی بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے کہا میں (حاجیوں کو) کرائے پر (سواری جانور) دیتاہوں تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانند روایت نقل کی اور یہ فرمایا تم ایک حاجی ہو۔

2716

2716 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْعَدَنِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِى تَيْمِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
2716 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔

2717

2717 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خِدَاشٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ - يَعْنِى ابْنَ زَاذَانَ - عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَمَّنْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ أَوْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يَرْمِىَ فَجَعَلَ يَقُولُ « لاَ حَرَجَ لاَ حَرَجَ ».
2717 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس شخص کے بارے میں دریافت کیا جس نے قربانی کرنے سے پہلے سرمنڈوالیا ہو یارمی کرنے سے پہلے ذبح کرلیا ہو تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہی فرماتے رہے کوئی حرج نہیں ہے کوئی حرج نہیں ہے۔

2718

2718 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِى تَيْمِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ فَذَكَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَ الْحَدِيثِ الأَوَّلِ.
2718 ۔ علاء بن مسیب بنوتیم سے تعلق رکھنے والے شخص کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں وہ صاحب کہتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا ۔ اس کے بعد انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے۔

2719

2719 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو الْفُقَيْمِىُّ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ التَّيْمِىِّ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ إِنَّا قَوْمٌ نُكْرِى فَهَلْ لَنَا حَجٌّ قَالَ أَلَسْتُمْ تَطُوفُونَ بِالْبَيْتِ وَتَأْتُونَ الْمُعَرَّفَ وَتَرْمُونَ الْجِمَارَ وَتَحْلِقُونَ رُءُوسَكُمْ قُلْنَا بَلَى. قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَأَلَهُ عَنِ الَّذِى سَأَلْتَنِى فَلَمْ يُجِبْهُ حَتَّى نَزَلَ عَلَيْهِ جِبْرِيلُ بِهَذِهِ الآيَةِ (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْ رَبِّكُمْ) فَقَالَ « أَنْتُمْ حُجَّاجٌ ».
2719 ۔ ابوامامہ تیمی بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا ہم لوگ (حاجیوں کو جانور) کرائے پر دیتے ہیں تو کیا ہمارا حج ہوجائے گا ؟ تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا کیا تم لوگ بیت اللہ کا طواف نہیں کرتے ، میدان عرفات میں نہیں جاتے، جمرات کو کنکریاں نہیں مارتے ، اپنا سر نہیں منڈواتے ہم نے جواب دیا جی ہاں ! تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا ایک شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی چیز کے بارے میں دریافت کیا جو آپ نے مجھ سے سوال کیا ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوئی جواب نہیں دیا یہاں تک جبرائیل یہ آیت لے کر نازل ہوئے۔
'' تم پر کوئی گناہ نہیں ہے اگر تم اپنے پروردگار کا فضل تلاش کرتے ہو '' تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگ حاجی ہو۔

2720

2720 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أُرَاهُ رَفَعَهُ قَالَ « لاَ يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ إِنِّى صَرُورَةٌ ».
2720 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) (راوی کہتے ہیں) انھوں نے مرفوع حدیث کے طور پر یہ بات نقل کی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کوئی بھی شخص یہ ہرگز نہ کہے کہ میں مجرد رہوں گا۔

2721

2721 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا طَاهِرُ بْنُ خَالِدِ بْنِ نِزَارٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يُقَالَ لِلْمُسْلِمِ صَرُورَةٌ.
2721 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے کسی مسلمان کو مجرد (راہب) کہا جائے۔

2722

2722 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ وَهُوَ يَخْطُبُ النَّاسَ عَلَى نَاقَتِهِ الْجَدْعَاءِ فِى حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَتَطَاوَلَ فِى غَرْزِ الرَّحْلِ فَقَالَ « أَلاَ تَسْمَعُونَ ». قَالَ رَجُلٌ مِنْ آخِرِ الْقَوْمِ مَا تَقُولُ أَوْ مَا تُرِيدُ قَالَ « أَطِيعُوا رَبَّكُمْ وَصَلُّوا خَمْسَكُمْ وَأَدُّوا زَكَاةَ أَمْوَالِكُمْ وَصُومُوا شَهْرَكُمْ وَأَطِيعُوا ذَا أَمْرِكُمْ تَدْخُلُوا جَنَّةَ رَبِّكُمْ ». قُلْتُ لأَبِى أُمَامَةَ مُنْذُ كَمْ سَمِعْتَ هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ سَمِعْتُهُ وَأَنَا ابْنُ ثَلاَثِينَ سَنَةً .
2722 ۔ حضرت ابوامامہ (رض) بیان کرتے ہیں میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوسنا کہ آپ اس وقت اپنی اونٹنی پر سوار حجۃ الوداع کا خطبہ لوگوں کودے رہے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھوڑا سابلند ہوئے ، پھر آپ نے ارشاد فرمایا، کیا تم نے بات سن لی ہے ، لوگوں سے پیچھے موجود ایک شخص نے کہا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا فرمایا ہے ، یا آپ کی مراد کیا ہے ؟ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، تم اپنے پروردگار کی فرمان برداری کروپانچ نمازیں ادا کرو، مال کی زکوۃ ادا کرو ، اپنے مخصوص مہینے کے روزے رکھو، اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرو اور اپنے پروردگار کی جنت میں داخل ہوجاؤ۔
راوی بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابوامامہ (رض) سے دریافت کیا آپ نے کتناعرصہ پہلے یہ حدیث سنی تھی ؟ انھوں نے جواب دیا میں اس وقت تیس سال کا تھا۔

2723

2723 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَرِيرِ بْنِ جَبَلَةَ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبِ بْنِ حَيَّانَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو الْجَمَلِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَيْسَ عَلَى الْمَرْأَةِ حَرَمٌ إِلاَّ فِى وَجْهِهَا ».
2723 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے عورت احرام میں اپنے چہرے کو کھلا رکھے گی۔

2724

2724 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ إِحْرَامُ الْمَرْأَةِ فِى وَجْهِهَا وَإِحْرَامُ الرَّجُلِ فِى رَأْسِهِ.
2724 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے عورت احرام میں اپنے چہرے کو کھلارکھے گی اور مرد احرام میں اپنے سر کو کھلا رکھے گا۔

2725

2725 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمْدُونُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنِى يَزِيدُ بْنُ أَبِى زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنَّا نَخْرُجُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ مُحْرِمَاتٌ فَإِذَا لَقِينَا الرُّكْبَانَ سَدَلْنَا الثَّوْبَ عَلَى وُجُوهِنَا سَدْلاً.
2725 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں ہم (خواتین) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ روانہ ہوئیں ہم حالت احرام میں تھیں جب کچھ سوار ہمارے پاس سے گزرے تو ہم اپن ے کپڑے کو چہرے کے آگے کرلیتیں۔

2726

2726 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنَّا مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ فَإِذَا لَقِينَا الرُّكْبَانَ أَرْسَلْنَا ثِيَابَنَا مِنْ فَوْقِ رُءُوسِنَا عَلَى وُجُوهِنَا فَإِذَا جَاوَزْنَا رَفَعْنَاهَا. خَالَفَهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ.
2726 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں ہم لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے ہم حالت احرام میں تھے جب ہمارا کسی سوار سے سامنا ہوتا تو ہم اپنے سروں پر موجود کپڑے کو چہرے کے آگے کرلیتی ہیں اور جب وہ گزرجاتا تو ہم اس ے ہٹا دیتی تھیں۔

2727

2727 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ كُنَّا نَكُونُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ مُحْرِمَاتٌ فَيَمُرُّ الرَّكْبُ فَتَسْدِلُ الْمَرْأَةُ الثَّوْبَ مِنْ فَوْقِ رَأْسِهَا عَلَى وَجْهِهَا.
2727 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں ہم لوگ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھیں ہم حالت احرام میں تھیں کوئی سوار ہمارے پاس سے گزرتا تو عورت اپنے سرپرموجود کپڑے کو اپنے چہرے کے آگے کرلیتی ۔

2728

2728 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ الْعَطَّارُ وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِى مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَقَصَتْ بِرَجُلٍ نَاقَتُهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَمَاتَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُكَفَّنَ فِى ثَوْبَيْهِ وَيُغَسَّلَ وَلاَ يُغَطَّى وَجْهُهُ وَلاَ يُمَسَّ طِيبًا فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا.
2728 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص اپنی اونٹنی سے گرگیا، وہ حالت احرام میں تھا، اس کا انتقال ہوگیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے میں یہ حکم دیا کہ اسے انہی دوکپڑوں میں کفن دیا جائے گا اسے غسل دیا جائے لیکن اس کے چہرے کو ڈھانپا نہ جائے، اسے خوشبونہ لگائی جائے قیامت کے دن اسے تلبیہ پڑھتے ہوئے زندہ کیا جائے گا۔

2729

2729 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَيْسَ عَلَى النِّسَاءِ رَمَلٌ بِالْبَيْتِ وَلاَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ.
2729 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں خواتین پر بیت اللہ کے طواف اور صفاومروہ کی سعی کے دوران رمل کرنا لازم نہیں ہے۔

2730

2730 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِهَابٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِىُّ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لاَ تَصْعَدُ الْمَرْأَةُ فَوْقَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلاَ تَرْفَعُ صَوْتَهَا بِالتَّلْبِيَةِ . وَقَالَ ابْنُ بُهْلُولٍ لاَ تَصْعَدُ الْمَرْأَةُ عَلَى الصَّفَا وَلاَ عَلَى الْمَرْوَةِ. وَلَمْ يَزِدْ عَلَى هَذَا.
2730 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں خاتون صفاومروہ کے بالکل اوپر نہیں چڑھے گی اور وہ تلبیہ پڑھتے ہوئے اپنی آواز بلند نہیں کرے گی۔
ایک روایت میں صرف یہ الفاظ ہیں خاتون صفاومروہ کے اوپر نہیں چڑھے گی۔

2731

2731 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ لَيْسَ عَلَى النِّسَاءِ سَعْىٌ بِالْبَيْتِ وَلاَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ.
2731 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں بیت اللہ (کے طواف کے دوران ) اور صفاومروہ کے درمیان دوڑنا خواتین پر لازم نہیں ہے (یعنی ان کے لیے یہ حکم نہیں ہے ) ۔

2732

2732 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً خَرَّ عَنْ رَاحِلَتِهِ غَدَاةَ عَرَفَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَمَاتَ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِى ثَوْبَيْهِ وَلاَ تُغَطُّوا وَجْهَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا ».
2732 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص عرفہ کے دن صبح کے وقت اپنی سواری سے گرگیا اور وہ حالت احرام میں تھا اس کا انتقال ہوگیا اس بات کا تذکرہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور را سے ان کے ان ہی دوکپڑوں میں کفن دو اور اس کے چہرے کو ڈھانپنا نہیں کیونکہ یہ قیامت کے دن تلبیہ پڑھتے ہوئے زندہ ہوگا۔

2733

2733 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ وَقَالَ « وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ »
2733 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں اس کے سرکوڈھانپنا نہیں۔

2734

2734 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى قَالَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ سَمِعَ عَمْرٌو سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُخْبِرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ سَمِعَهُ يَقُولُ كُنَّا مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى سَفَرٍ فَخَرَّ رَجُلٌ عَنْ بَعِيرِهِ فَمَاتَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَادْفِنُوهُ فِى ثَوْبَيْهِ وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا »
2734 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر میں شریک تھے ایک شخص اپنے اونٹ سے گرا اور فوت ہوگیا وہ شخص حالت احرام میں تھا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور اس کو ان ہی دوکپڑوں میں دفن کردو اور تم اس کے سرکوڈھانپنا نہیں کیونکہ قیامت کے دن اللہ جب اسے زندہ کرے گا تو یہ تلبیہ پڑھ رہا ہوگا۔

2735

2735 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ السَّرْخَسِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمُحْرِمِ يَمُوتُ قَالَ « خَمِّرُوهُمْ وَلاَ تَشَبَّهُوا بِالْيَهُودِ »
2735 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالت احرام میں فوت ہوجانے والے شخص کے بارے میں یہ بات ارشاد فرمائی ہے تم اسے ڈھانپ دو اور یہودیوں کے ساتھ مشابہت اختیار نہ کرو۔

2736

2736 - حَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ السَّوْطِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ السَّرْخَسِىُّ مِثْلَهُ.
2736 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2737

2737 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ صَالِحٍ الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « خَمِّرُوا وُجُوهَ مَوْتَاكُمْ وَلاَ تَشَبَّهُوا بِيَهُودَ ».
2737 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اپنے مردوں کے چہرے ڈھانپ دیاکرو اور یہودیوں کے ساتھ مشابہت اختیار نہ کرو۔

2738

2738 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِى رَوَّادٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ حَرَامٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَخَرَّ مِنْ فَوْقِ بَعِيرِهِ فَوُقِصَ وَقْصًا فَمَاتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَأَلْبِسُوهُ ثَوْبَيْهِ وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يَأْتِى يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّى ». قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَأَلْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ هَلْ أَخْبَرَكُمْ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ أَيْنَ خَرَّ الرَّجُلُ قَالَ لاَ.
2738 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص حالت احرام میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ آرہا تھا اور وہ اپنے اونٹ سے گرگیا اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہوگیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور اسے اس کے یہی دوکپڑے (یعنی احرام کے دوکپڑے) پہنادو، اس کے سرکوڈھانپنا نہیں کیونکہ یہ قیامت کے دن تلبیہ پڑھتے ہوئے آئے گا۔
ابن جریج نامی راوی بیان کرتے ہیں میں نے اپنے استاد سے دریافت کیا، کیا سعید بن جبیر نے آپ کو یہ بات بتائی تھی ، کہ وہ شخص کون سی جگہ پر گرا تھا ؟ تو انھوں نے جواب دیا جی نہیں !

2739

2739 - قُرِئَ عَلَى أَبِى مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ مِثْلَ حَدِيثِ عَمْرٍو إِيَّاىَ عَنْهُ. قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ وَكَذَلِكَ رَوَاهُ الْبُرْسَانِىُّ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ بِالإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا.
2739 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2740

2740 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَقْبَلَ رَجُلٌ حَرَامٌ يَتْبَعُ رَسُولَ الله -صلى الله عليه وسلم- فَخَرَّ عَنْ بَعِيرِهِ فَوَقَصَهُ وَقْصًا فَمَاتَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَأَلْبِسُوهُ ثَوْبَيْنِ وَلاَ تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يَأْتِى يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا ».
2740 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں ایک شخص حالت احرام میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے آرہا تھا ، وہ اپنے اونٹ سے گرگیا، اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی ، اس کا انتقال ہوگیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ذریعے غسل دو اور اس کو اس کے یہی دوکپڑے (کفن کے طور پر) پہنادو، اس کا سرڈھانپنا نہیں یہ قیامت کے دن تلبیہ پڑھتے ہوئے آئے گا۔

2741

2741 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ مِثْلَ حَدِيثِ عَمْرٍو إِيَّاىَ.
2741 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

2742

2742 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ الْمَرْوَرُّوذِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا عَائِذٌ الْمُكْتِبُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ مَاتَ فِى هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَاجٍّ أَوْ مُعْتَمِرٍ لَمْ يُعْرَضْ وَلَمْ يُحَاسَبْ وَقِيلَ لَهُ ادْخُلِ الْجَنَّةَ ».
2742 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو بھی حاجی یاعمرہ کرنے والے شخص اس حالت میں (یعنی حالت احرام) میں فوت ہوجائے گا تو اس کی پیشی نہیں ہوگی اور اس سے حساب نہیں لیا جائے گا، اور اس سے کہا جائے گا تم جنت میں داخل ہوجاؤ۔

2743

2743 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ وَرْقَاءَ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ قَالَ قَالَ مُجَاهِدٌ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- رَآهُ وَقَمْلُهُ يَسْقُطُ عَلَى وَجْهِهِ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ فَقَالَ لَهُ « أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ ». قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أن يَحْلِقَ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَلَمْ يُبَيِّنْ لَهُمْ أَنَّهُمْ يَحِلُّونَ بِهَا وَهُمْ عَلَى طَمَعٍ أَنْ يَدْخُلُوا مَكَّةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى الْفِدْيَةَ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ أَوْ يُهْدِىَ شَاةً أَوْ يَصُومَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ.
2743 ۔ حضرت کعب بن عجرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دیکھا کہ ان کی جوئیں ان کے چہرے پر گررہی تھیں، یہ حدیبیہ کے مقام کی بات ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے دریافت کیا ، کیا تمہاری جوئیں تمہیں تنگ کررہی ہیں انھوں نے عرض کی جی ہاں ! تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ حکم دیا کہ وہ سرمنڈوالیں حالانکہ وہ اس وقت حدیبیہ کے مقام پر موجود تھے اور نبی نے ابھی لوگوں کے سامنے یہ بات بیان نہیں کی تھی کہ وہ یہیں احرام کھول لیں گے چونکہ لوگ تو یہ چاہتے تھے کہ وہ مکہ میں داخل ہوں تو اللہ نے فدیہ کا حکم نازل کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ایک ، فرق، چھ غریبوں کے درمیان تقسیم کردیں یا ایک بکری کی قربانی کریں یاتین دن روزے رکھ لیں۔

2744

2744 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِىُّ عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ مَرَّ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ لَهُ فَقَالَ « أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّ رَأْسِكَ ». فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَحْلِقَ وَيَصُومَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ أَوْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ أَوْ يَنْسُكَ . قَالَ سُفْيَانُ فَنَزَلَتِ الآيَةُ (فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ ) الآيَةَ.
2744 ۔ حضرت کعب بن عجرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس سے گزرے وہ اس وقت اپن ہنڈیا کے نیچے آگ سلگا رہے تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تمہاری جوئیں تمہیں تنگ کررہی ہیں پھر نبی نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ سرمنڈوالیں اور تین دن روزے رکھیں یا ایک، فرق، چھ مسکینوں کو کھانے کے لیے دیں یا قربانی کرلیں۔
سفیان نامی راوی بیان کرتے ہیں (اس واقعہ کے بارے میں ) یہ آیت نازل ہوئی۔ '' تو تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا اس کے سر میں تکلیف ہو تو وہ ہدیہ دے ۔ ''

2745

2745 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِىُّ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْفَارِسِىُّ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ الأُبُلِّىُّ قَالُوا حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ كَامِلٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِى عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِىُّ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِى لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَآهُ وَقَمْلُهُ يَتَسَاقَطُ عَلَى وَجْهِهِ فَقَالَ « أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ ». قَالَ نَعَمْ. فَأَمَرَهُ أَنْ يَحْلِقَ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَلَمْ يُبَيِّنْ لَهُمْ أَنَّهُمْ يَحِلُّونَ بِهَا وَهُمْ عَلَى طَمَعٍ أَنْ يَدْخُلُوا مَكَّةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى الْفِدْيَةَ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ أَوْ يُهْدِىَ شَاةً أَوْ يَصُومَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ.
2745 ۔ حضرت کعب بن عجرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں دیکھا کہ ان کی جوئیں ان کے چہرے پر گررہی تھیں، یہ حدیبیہ کے مقام کی بات ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے دریافت کیا ، کیا تمہاری جوئیں تمہیں تنگ کررہی ہیں انھوں نے عرض کی جی ہاں ! تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ حکم دیا کہ وہ سرمنڈوالیں حالانکہ وہ اس وقت حدیبیہ کے مقام پر موجود تھے اور نبی نے ابھی لوگوں کے سامنے یہ بات بیان نہیں کی تھی کہ وہ یہیں احرام کھول لیں گے چونکہ لوگ تو یہ چاہتے تھے کہ وہ مکہ میں داخل ہوں تو اللہ نے فدیہ کا حکم نازل کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ایک ، فرق، چھ غریبوں کے درمیان تقسیم کردیں یا ایک جانور کی قربانی کریں یاتین دن روزے رکھ لیں۔

2746

2746 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا طَاهِرُ بْنُ عِيسَى بْنِ إِسْحَاقَ التَّمِيمِىُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ مَاهَانَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنِ ابْنِ أَبِى نَجِيحٍ وَأَيُّوبَ وَسَيْفٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ مَرَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ لَهُ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّ رَأْسِكَ ». قَالَ نَعَمْ. قَالَ « احْلِقْ ». فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ) قَالَ فَالصِّيَامُ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ وَالصَّدَقَةُ فَرَقٌ بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ وَالنُّسُكُ شَاةٌ.
2746 ۔ حضرت کعب بن عجرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس سے گزرے وہ اپنی ہنڈیا کے نیچے آگ سلگا رہے تھے ، یہ حدیبیہ کی بات ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے دریافت کیا کیا تمہاری جوئیں تمہیں تنگ کررہی ہیں ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم اپنا سرمنڈوادو۔
(راوی بیان کرتے ہیں) تو یہ آیت نازل ہوئی۔ '' تو تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا اسے سر میں تکلیف ہو تو وہ فدیہ کے طور پر روزے رکھے یاصدقہ کرلے یا قربانی کرے۔
روزہ رکھنے کا حکم تین دن روزے رکھنا ہے صدقے سے مراد یہ ہے چھ مسکینوں کو ایک، فرق، دیا جائے اور قربانی سے مراد یہ ہے بکری کی قربانی دی جائے۔

2747

2747 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِى هِنْدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ بِهِ وَلَهُ وَفْرَةٌ وَبِأَصْلِ كُلِّ شَعَرَةٍ وَبِأَعْلاَهَا قَمْلَةٌ أَوْ صُؤَابٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ هَذَا لأَذًى أَمَعَكَ نُسُكٌ ». قَالَ لاَ. قَالَ « فَإِنْ شِئْتَ فَصُمْ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ ثَلاَثَةَ آصُعٍ مِنْ تَمْرٍ بَيْنَ كُلِّ مِسْكِينَيْنِ صَاعٌ ».
2747 ۔ حضرت کعب بن عجرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس سے گزرے ان کے بال بڑے تھے ان کے بالوں کی جڑوں میں اور ان کے اوپروالے حصے میں جوئیں تھیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا تم اس تکلیف میں ہو، کیا تمہارے ساتھ قربانی کا جانور ہے ؟ انھوں نے عرض کیا نہیں ! نبی نے فرمایا پھر اگر تم چاہو تو تین دن روزے رکھ لو یاتین صاع کھجوریں (غریبوں کو) کھلادو ہر ایک مسکین کو ایک صاع دو۔

2748

2748 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُزَنِىُّ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ الأَشْعَثِ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى الْمُحْرِمِ يُقَلِّمُ أَظْفَارَهُ قَالَ يُطْعِمُ عَنْ كُلِّ كَفٍّ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ.
2748 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ایسے حالت احرام والے شخص کے بارے میں جو اپنے ناخن تراش لیتا ہے یہ فرماتے ہیں وہ ہر ایک ہتھیلی کی طرف سے اناج کا ایک صاع کھلائے گا۔

2749

2749 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ سُلَيْمَانَ الأَحْوَلِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ النَّاسُ يَنْفِرُونَ مِنْ مِنًى إِلَى وَجْهِهِمْ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَكُونَ آخِرُ عَهْدِهِمْ بِالْبَيْتِ وَرَخَّصَ لِلْحَائِضِ.
2749 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں لوگ منی سے ہی جس طرف بھی ان کا رخ ہوتا تھا واپس چلے جایا کرتے تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ سب سے آخر میں بیت اللہ کا طواف کیا کریں (وہاں سے گھرجایاکریں) البتہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حیض والی عورتوں کو یہ اجازت دی (کیونکہ وہ طواف کے لیے بیت اللہ میں داخل نہیں ہوسکتیں) ۔

2750

2750 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخُتَّلِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى السَّرِىِّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَيْمَنَ بْنِ نَابِلٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى زِيَادٍ عَنْ أَبِى نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو - رَفَعَ الْحَدِيثَ - قَالَ « مَنْ أَكَلَ كِرَاءَ بُيُوتِ مَكَّةَ أَكَلَ نَارًا ».
2750 ۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) مرفوع حدیث کے طور پر یہ بات نقل کرتے ہیں جو شخص مکہ کے گھروں کا کرایہ کھاتا ہے وہ آگ کھاتا ہے۔

2751

2751 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا جُعِلَ الْحَصَى لِيُحْصَى بِهِ التَّكْبِيرُ. يَعْنِى حَصَى الْجِمَارِ .
2751 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کنکریاں مارنے کا طریقہ یہ ہے اس کے ساتھ تکبیر بھی کہی جائے ، راوی کہتے ہیں اس سے مراد جمرات کو کنکریاں مارنا ہے۔

2752

2752 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِى أُنَيْسَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنِ ابْنٍ لأَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ الْجِمَارُ الَّتِى يُرْمَى بِهَا كُلَّ عَامٍ فَنَحْتَسِبُ أَنَّهَا تَنْقُصُ فَقَالَ « إِنَّهُ مَا يُقْبَلُ مِنْهَا رُفِعَ وَلَوْلاَ ذَلِكَ لَرَأَيْتَهَا أَمْثَالَ الْجِبَالِ ».
2752 ۔ حضرت ابوسعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں ہم نے عرض کی یارسول اللہ یہ جو جمرات کو ہر سال اتنی کنکریاں ماری جاتی ہیں ہم تو یہ سمجھتے ہیں یہ ختم ہوجائیں گی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ، ان میں سے جو قبول ہوجاتی ہیں انھیں اٹھالیاجاتا ہے اگر ایسانہ ہو تو تمہیں یہاں پہاڑوں کی طرح (کنکریوں کے ڈھیر) نظر آئیں۔

2753

2753 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَتِيقُ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ اللَّيْثِىُّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا قَضَى أَحَدُكُمْ حَجَّهُ فَلْيُعَجِّلِ الرِّحْلَةَ إِلَى أَهْلِهِ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ لأَجْرِهِ ».
2753 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب کوئی شخص اپنا حج مکمل کرلے تو اسے جلدی اپنے گھر واپس چلے جانا چاہیے کیونکہ اس کا اجرزیادہ ہے۔

2754

2754 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْمَرْوَزِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ أَبَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَتِيقُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْذِرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُنْذِرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا قَدِمَ أَحَدُكُمْ مِنْ سَفَرِهِ فَلْيُهْدِ إِلَى أَهْلِهِ وَلْيُطْرِفْهُمْ وَلَوْ كَانَتْ حِجَارَةً ».
2754 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے جب کوئی شخص سفر سے واپس آئے اپنی بیوی کے لیے کوئی تحفہ لے کر آئے اور اسے تحفہ دے خواہ وہ پتھر ہی ہو۔

2755

2755 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مُنْقِذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَوَفَاءُ بْنُ سُهَيْلٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ يُوسُفَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرَ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ تَعَالَى فِيهِ عَدَدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ وَإِنَّهُ لَيَدْنُو عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ يُبَاهِى بِهِمُ الْمَلاَئِكَةَ يَقُولُ مَا أَرَادَ هَؤُلاَءِ ».
2755 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اللہ عرفہ کے دن بہت لوگوں کو آزاد کرتا ہے اور کسی دن میں اس سے زیادہ لوگوں کو جہنم سے آزاد نہیں کرتا اللہ کی رحمت اس دن زیادہ قریب ہوجاتی ہے پھر اللہ فرشتوں کے سامنے ان لوگوں پر فخر کا اظہار کرتا ہے اور فرماتا ہے یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔

2756

2756 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبِ بْنِ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَخْزُومِىُّ قَالَ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ « أَرْبَعَةٌ لاَ أُؤَمِّنُهُمْ فِى حِلٍّ وَلاَ حَرَمٍ الْحُوَيْرِثُ بْنُ نُقَيْدٍ وَمِقْيَسٌ وَهِلاَلُ بْنُ خَطَلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى سَرْحٍ ». فَأَمَّا الْحُوَيْرِثُ فَقَتَلَهُ عَلِىٌّ وَأَمَّا مِقْيَسٌ فَقَتَلَهُ ابْنُ عَمٍّ لَهُ لَحَا وَأَمَّا هِلاَلُ بْنُ خَطَلٍ فَقَتَلَهُ الزُّبَيْرُ وَأَمَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى سَرْحٍ فَاسْتَأْمَنَ لَهُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ وَكَانَ أَخَاهُ مِنَ الرَّضَاعَةِ وَقَيْنَتَيْنِ كَانَتَا لِمِقْيَسٍ تُغَنِّيَانِ بِهِجَاءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قُتِلَتْ إِحَدَاهُمَا وَأَفْلَتَتِ الأُخْرَى فَأَسْلَمَتْ.
2756 ۔ عمر بن عثمان اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں فتح مکہ کے دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا چار لوگ ایسے ہیں جنہیں میں، حل، اور حرم، کسی بھی جگہ پر امان نہیں دوں گا، حویرث بن نقید، مقیس، ہلال بن خطل اور عبداللہ بن ابوسرح۔
(راوی بیان کرتے ہیں) حویرث کو حضرت علی (رض) نے قتل کردیا ، مقیس کو اس کے چچازاد ، لحا، نے قتل کردیا، ہلال بن خطل کو حضرت زبیر (رض) نے قتل کردیا جہاں تک عبداللہ بن سرح کا تعلق ہے تو حضرت عثمان (رض) نے اس کے لیے امان مانگ لی وہ ان کا رضاعی بھائی تھا اس طرح مقیس کی دوکنیزیں تھیں جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجو میں کی جانے والی شاعری گایا کرتی تھیں ان دونوں میں سے ایک قتل ہوگئی اور دوسری بچ گئی اس نے بعد میں اسلام قبول کرلیا تھا۔

2757

2757 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِى جَدِّى عَنْ أَبِيهِ سَعِيدٍ وَكَانَ يُسَمَّى الصُّرْمَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَنْتَ سَعِيدٌ فَأَيُّنَا أَكْبَرُ أَنَا أَوْ أَنْتَ ». قَالَ أَنَا أَقْدَمُ مِنْكَ وَأَنْتَ أَكْبَرُ وَخَيْرٌ مِنِّى.
2757 ۔ عمر بن عثمان اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا تم سعید ہو، ہم (دونوں) میں سے کون بڑا ہے میں یا تم ؟ تو انھوں نے عرض کیا، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے (پیدا ہوا تھا) ویسے آپ مجھ سے بڑے ہیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ سے بہتر ہیں۔

2758

2758 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِيسَى بْنِ بَحِيرٍ حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « حُجُّوا قَبْلَ أَنْ لاَ تَحُجُّوا ». قِيلَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ قَالَ « تَقْعُدُ أَعْرَابُهَا عَلَى أَذْنَابِ أَوْدِيَتِهَا فَلاَ يَصِلُ إِلَى الْحَجِّ أَحَدٌ ».
2758 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تم حج کرلو اس سے پہلے کہ تم حج نہ کرسکو عرض کی گئی ، اس وقت حج کاکیامعاملہ ہوگا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا دیہاتی لوگ اپنے اپنے علاقوں کے کناروں پر بیٹھ جائیں گے اور کوئی شخص حج کرنے کے لیے (مکہ) نہیں پہنچ سکے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔