hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

18. عقیقے کا بیان

ابن أبي شيبة

24712

(۲۴۷۱۳) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ الْعُکْلِیُّ ، عَنْ حُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ۔ (نسائی ۴۵۳۹۔ احمد ۵/۳۵۵)
(٢٤٧١٣) حضرت ابن بریدہ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن اور حضرت حسین کی طرف سے عقیقہ فرمایا۔

24713

(۲۴۷۱۴) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُغِیرَۃُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ۔ (ابویعلی ۱۹۲۹۔ طبرانی ۲۵۷۳)
(٢٤٧١٤) حضرت جابر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن اور حضرت حسین کی طرف سے عقیقہ کیا۔

24714

(۲۴۷۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، وَیَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، قَالَ: عُقَّ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ۔
(٢٤٧١٥) حضرت عکرمہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت حسن اور حضرت حسین کا عقیقہ کیا گیا تھا۔

24715

(۲۴۷۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : عَقَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَسَنِ بِشَاۃٍ ،فَقَالَ : یَا فَاطِمَۃُ ، اِحْلِقِی رَأْسَہُ وَتَصَدَّقِی بِزِنَۃِ شَعْرِہِ ، فَوَزَنُوہُ فَکَانَ وَزْنُہُ دِرْہَمًا ، أَوْ بَعْضَ دِرْہَمٍ۔ (ترمذی ۱۵۱۹۔ مالک ۲)
(٢٤٧١٦) حضرت علی سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن کی طرف سے ایک بکری عقیقہ میں ذبح فرمائی۔ اور ارشاد فرمایا۔ ” اے فاطمہ ! اس کے سر کو حلق کردو اور اس کے بالوں کے وزن کے برابر صدقہ کرد و۔ “ چنانچہ ان لوگوں نے بالوں کا وزن کیا۔ تو اس کا وزن درہم یا کچھ درہم تھا۔

24716

(۲۴۷۱۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنِ ابْنِ عَقِیلٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ ، عَنْ أَبِی رَافِعٍ ، قَالَ : قالَتْ فَاطِمَۃُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَلاَ أَعُقَّ عَنِ ابْنِی دَمًا ، قَالَ : لاَ ، احْلِقِی رَأْسَہُ وَتَصَدَّقِی بِوَزْنِہِ عَلَی الْمَسَاکِینِ أَوَاقِی مِنْ وَرِقٍ ، أَوْ فِضَّۃٍ۔ (احمد ۶/۳۹۰۔ طبرانی ۹۱۷)
(٢٤٧١٧) حضرت ابو رافع سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ نے سوال کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا میں اپنے بیٹے کی طرف سے عقیقہ میں خون نہ بہاؤں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نہیں “ تم اس کے سر کو حلق کردو۔ “ اور اس کے بالوں کے برابر وزن ڈھلی یا غیر ڈھلی چاندی کو مساکین پر صدقہ کردو۔ “

24717

(۲۴۷۱۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : لَوْ أَعْلَمُ أَنَّہُ لَمْ یُعَقَّ عَنِّی ، لَعَقَقْتُ عَنْ نَفْسِی۔
(٢٤٧١٨) حضرت محمد سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر مجھے یہ بات معلوم ہوجائے کہ میرا عقیقہ نہیں کیا گیا تو میں اپنا عقیقہ کروں گا۔

24718

(۲۴۷۱۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ، قَالَ: کَانَ یُؤْمَرُ بِالْعَقِیقَۃِ وَلَوْ بِعُصْفُورٍ۔ (بیہقی ۷۱)
(٢٤٧١٩) حضرت محمد بن ابراہیم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ عقیقہ کا حکم دیا جائے گا اگرچہ چڑیا کے ذریعہ ہی عقیقہ کیا جائے۔

24719

(۲۴۷۲۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَۃََ ، عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْغُلاَمُ رَہِینَۃٌ بِعَقِیقَتِہِ ، یُذْبَحُ عَنْہُ۔ (ابوداؤد ۲۸۳۱۔ ترمذی ۱۵۲۲)
(٢٤٧٢٠) حضرت سمرہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” بچہ اپنے اس عقیقہ کا مرہون ہوتا ہے جو اس کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہے۔

24720

(۲۴۷۲۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ ابْنَۃِ سِیرِینَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ؛ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إِنَّ مَعَ الْغُلاَمِ عَقِیقَتُہُ ، فَأَرِیقُوا عَنْہُ دَمًا ، وَأَمِیطُوا عَنْہُ الأَذَی۔ (ابن ماجہ ۳۱۶۴۔ احمد ۴/۱۷)
(٢٤٧٢١) حضرت سلمان بن عامر سے روایت ہے کہ انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا : ” یقیناً بچہ کے ساتھ عقیقہ ہوتا ہے۔ پس تم اس کی طرف سے خون بہاؤ اور اس سے اذیت کو دور ہٹاؤ۔ “

24721

(۲۴۷۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن رَجُلٍ مِنْ بَنِی ضَمْرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِیقَۃِ ؟ فَقَالَ : لاَ یُحِبّ اللَّہُ الْعُقُوقَ ، مَنْ وُلِدَ لَہُ مِنْکُمْ وَلَدٌ ، فَأَحَبَّ أَنْ یَنْسُکَ عَنْہُ فَلْیَفْعَلْ۔ (مالک ۵۰۰)
(٢٤٧٢٢) بنو ضمرہ کے ایک آدمی ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عقیقہ کے بارے میں سوال کیا گیا ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ (باپ اور ماں کی) نافرمانی کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ تم میں سے جس کا بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے خون بہانا چاہے تو ضرور بہائے۔ “

24722

(۲۴۷۲۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ عُبَیْدِاللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ سَبَّاعِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ کُرْزٍ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافِئَتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ ، لاَ یَضُرُّکُمْ إِنَاثًا کُنَّ أَمْ ذُکْرَانًا۔ (ابوداؤد ۲۸۲۹۔ ترمذی ۱۵۱۶)
(٢٤٧٢٣) حضرت ام کرز، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” بچہ کی طرف سے دو پوری بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری۔ “ اس بات سے تمہارا کوئی نقصان نہیں ہوگا کہ وہ بکریاں ہوں یا بکرے ہوں۔ “

24723

(۲۴۷۲۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ حَبِیبَۃَ بِنْتِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ أُمِّ کُرْزٍ ؛ سَمِعَتْ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافِأَتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔ (احمد ۶/۴۲۲۔ دارمی ۱۹۶۶)
(٢٤٧٢٤) حضرت ام کرز سے روایت ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سُنا۔ ” بچہ کی طرف سے دو پوری بکریاں اور بچہ کی طرف سے ایک بکری۔ “

24724

(۲۴۷۲۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ أَسْلَمَ ، عْن عَطَائٍ ؛ أَنَّ أُمَّ السِّبَاعِ سَأَلَتْ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَعُقَّ عَنْ أَوْلاَدِی ؟ قَالَ : نَعَمْ ، عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔
(٢٤٧٢٥) حضرت عطاء سے روایت ہے کہ حضرت ام السباع نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا۔ کیا میں اپنی اولاد کی طرف سے عقیقہ کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ہاں۔ “ بچہ کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری۔ “

24725

(۲۴۷۲۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ یَزِید ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔
(٢٤٧٢٦) حضرت ابن عباس سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بچے کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری۔ “

24726

(۲۴۷۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِیقَۃِ ؟ فَقَالَ : لاَ أُحِبُّ الْعُقُوقَ ، مَنْ وُلِدَ لَہُ مَوْلُودٌ ، فَأَحَبَّ أَنْ یَنْسُکَ عَنْہُ فَلْیَفْعَلْ؛ عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔ (ابوداؤد ۲۸۳۵۔ احمد ۲/۱۸۵)
(٢٤٧٢٧) حضرت عمرو بن شعیب، اپنے والد سے ، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عقیقہ کے بارے میں سوال کیا گیا ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” میں (والدین کی) نافرمانی کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ جس آدمی کے بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے قربانی کرنے کو پسند کرے تو اس کو قربانی کرنی چاہیے، بچہ کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری۔ “

24727

(۲۴۷۲۸) حَدَّثَنَا شِہَابُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْغَاضِرِیُّ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : فِی الْعَقِیقَۃِ شَاتَانِ مُکَافِأَتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔
(٢٤٧٢٨) حضرت مجاہد سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ عقیقہ میں دو پوری بکریاں ہیں اور بچی کی طرف سے ایک بکری ہوگی۔

24728

(۲۴۷۲۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہِکٍ ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّہَا قَالَتْ : أَمَرَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ نَعُقَّ عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃً۔ (ترمذی ۱۵۱۳۔ احمد ۶/۱۵۸)
(٢٤٧٢٩) حضرت حفصہ بنت عبد الرحمن، حضرت عائشہ کے بارے میں روایت کرتی ہیں کہ انھوں نے ارشاد فرمایا : جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حکم دیا کہ ہم عقیقہ کریں بچہ کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری۔

24729

(۲۴۷۳۰) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّہَا قَالَتْ : السُّنَّۃُ عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافِأَتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔
(٢٤٧٣٠) حضرت عائشہ سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ غلام (بچہ) کی طرف سے دو پوری بکریاں اور بچی کی طرف سے ایک بکری کا (عقیقہ کرنا) سُنت ہے۔

24730

(۲۴۷۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ، عَنْ أَیُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: عَنِ الْجَارِیَۃِ وَعَنِ الْغُلاَمِ، شَاۃٌ، شَاۃٌ۔
(٢٤٧٣١) حضرت نافع، حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ فرمایا کرتے تھے کہ بچہ اور بچی کی طرف سے ایک ایک بکری ہوگی۔

24731

(۲۴۷۳۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَعُقُّ عَنِ الْغُلاَمِ وَالْجَارِیَۃِ ، شَاۃً ، شَاۃً۔
(٢٤٧٣٢) حضرت عبد الرحمن بن قاسم، اپنے والد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ بچہ اور بچی کی طرف سے ایک ایک بکری کا عقیقہ کرتے تھے۔

24732

(۲۴۷۳۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَعُقُّ عَنِ الْغُلاَمِ وَالْجَارِیَۃِ شَاۃً ، شَاۃً۔
(٢٤٧٣٣) حضرت ہشام بن عروہ، اپنے والد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ بچہ اور بچی کی طرف سے ایک ایک بکری عقیقہ کیا کرتے تھے۔

24733

(۲۴۷۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : شَاۃً ، شَاۃً۔
(٢٤٧٣٤) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک ایک بکری ہے۔

24734

(۲۴۷۳۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : ہُمَا سَوَائٌ۔
(٢٤٧٣٥) حضرت جعفر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : دونوں برابر ہیں۔

24735

(۲۴۷۳۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الْعَقِیقَۃِ : یُعَقُّ عَنِ الْغُلاَمِ وَالْجَارِیَۃِ ، شَاۃً ، شَاۃً۔
(٢٤٧٣٦) حضرت معمر، حضرت زہری کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ کہا کرتے تھے عقیقہ کے بارے میں۔ بچہ اور بچی کی طرف سے ایک ایک بکری عقیقہ میں ذبح کی جائے گی۔

24736

(۲۴۷۳۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَۃََ ، عَنْ نَبِیِّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ ، وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ وَیُسَمَّی۔
(٢٤٧٣٧) حضرت سمرہ ، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ساتویں روز بچہ کی طرف سے (عقیقہ) ذبح کیا جائے گا اور اس کا سر مونڈا جائے گا اور نام رکھا جائے گا۔ “

24737

(۲۴۷۳۸) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِالْعَقِیقَۃِ یَوْمَ السَّابِعِ لِلْمَوْلُودِ ، وَوَضْعِ الأَذَی ، وَتَسْمِیَتِہِ۔
(٢٤٧٣٨) حضرت عمرو بن شعیب سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچہ کے لیے ساتویں روز عقیقہ کرنے کا اور سر صاف کرنے کا اور بچہ کا نام رکھنے کا حکم دیا۔

24738

(۲۴۷۳۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعَقَّ قَبْلَ السَّابِعِ ، أَوْ بَعْدَہُ ، وَکَانَ یَقُولُ : اجْعَلْ لَحْمَ الْعَقِیقَۃِ کَیْفَ شِئْتَ۔
(٢٤٧٣٩) حضرت معتمر بن سلیمان، اپنے والد سے، حضرت ابن سیرین کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ ساتویں روز سے قبل اور اس کے بعد عقیقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے۔ اور فرمایا کرتے تھے ۔ عقیقہ کے گوشت کو تم جس طرح چاہو ویسے ہی کرو۔

24739

(۲۴۷۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ قَالَ : فِی الْعَقِیقَۃِ شَاۃٌ مُسِنَّۃٌ ، تُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ سَابِعِہِ، وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ ، وَیُسَمَّی۔
(٢٤٧٤٠) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ عقیقہ میں ایک مُسِنّہ بکری ہوتی ہے جو ساتویں دن بچہ کی طرف سے ذبح کی جاتی ہے اور بچہ کا سر صاف کیا جاتا ہے اور نام رکھا جاتا ہے۔

24740

(۲۴۷۴۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَعْیَنَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ، قَالَ : کَانَتْ فَاطِمَۃُ تَعُقُّ عَنْ وَلَدِہَا یَوْمَ السَّابِعِ ، وَتُسَمِّیہِ ، وَتَخْتِنُہُ ،وَتَحْلِقُ رَأْسَہُ ، وَتَتَصَدَّقُ بِوَزْنِہِ وَرِقًا۔
(٢٤٧٤١) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ، اپنے بچوں کی طرف سے ساتویں دن عقیقہ کرتی تھیں اور اس کا نام رکھتی تھیں اور اس کے ختنے کرواتی تھیں اور اس کا سر صاف کرتی تھیں اس کے (بالوں کے) ہم وزن چاندی صدقہ کیا کرتی تھیں۔

24741

(۲۴۷۴۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ فِی الْعَقِیقَۃِ : تُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ ، وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ ، وَیُتَصَدَّقُ بِوَزْنِ شَعْرِہِ فِضَّۃً ، وَیُلَطَّخُ رَأْسُہُ بِالدَّمِ۔
(٢٤٧٤٢) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ وہ عقیقہ کے بارے میں فرماتے ہیں۔ بچہ کی طرف سے ساتویں روز ذبح کیا جائے گا۔ بچہ کا سر صاف کیا جائے گا۔ اور اس کے بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کی جائے گی اور اس کے سر کو خون سے آلودہ کیا جائے گا۔

24742

(۲۴۷۴۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُبَارَکِ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّہُمَا کَانَا یَکْرَہَانِ مِنَ الْعَقِیقَۃِ مَا یَکْرَہَانِ مِنَ الأُضْحِیَّۃِ ، قَالَ : وَہِیَ عِنْدَہُمَا بِمَنْزِلَۃِ الأُضْحِیَّۃِ ، یَأْکُلُ وَیُطْعِمُ۔
(٢٤٧٤٣) حضرت ہشام، حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ یہ دونوں حضرات عقیقہ میں بھی ان چیزوں کو ناپسند سمجھتے تھے جن کو یہ قربانی میں ناپسند سمجھتے تھے۔ راوی کہتے ہیں کہ عقیقہ ان حضرات کے ہاں قربانی کے بمنزلہ تھا۔ یعنی خود بھی کھایا جاسکتا ہے اور دوسروں کو بھی کھلایا جاسکتا ہے۔

24743

(۲۴۷۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ: تُجْعَلُ جُدُولاً، فَیُطْبَخُ، فَیَأْکُلُ وَیُطْعِمُ۔
(٢٤٧٤٤) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں۔ عقیقہ کے گوشت کو جوڑوں سے علیحدہ کرلیا جائے گا اور خودبھی کھا سکتا ہے دوسروں کو بھی کھلا سکتا ہے۔

24744

(۲۴۷۴۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِالْعَقِیقَۃِ الَّتِی عَقَّتْہَا فَاطِمَۃُ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ ، یَبْعَثُوا إِلَی الْقَابِلَۃِ مِنْہَا بِرِجْلٍ ، قَالَ : وَلاَ یُکْسَرُ مِنْہَا عَظْمٌ۔ (ابوداؤد ۳۷۹)
(٢٤٧٤٥) حضرت جعفر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عقیقہ کے بارے میں حکم فرمایا جو حضرت فاطمہ نے حضرت حسین کی طرف سے کیا تھا کہ دائی کو اس عقیقہ میں سے ایک ٹانگ بھیجیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” عقیقہ کی ہڈی نہ توڑی جائے ۔ “

24745

(۲۴۷۴۶) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : تُطْبَخُ جُدُولاً ، وَلاَ یُکْسَرُ مِنْہَا عَظْمٌ۔
(٢٤٧٤٦) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ عقیقہ (کے جانور) کو جوڑوں سے علیحدہ کر کے پکایا جائے گا اور اس کی ہڈی نہ توڑی جائے گی۔

24746

(۲۴۷۴۷) حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُہُ عَنِ الْعَقِیقَۃِ ؟ فَقَالَ : لاَ تُکْسَرُ عِظَامُہَا وَرَأْسُہَا ، وَلاَ یُمَسّ الصَّبِیّ بِشَیْئٍ مِنْ دَمِہَا۔
(٢٤٧٤٧) حضرت ابن ابی ذئب، حضرت زہری کے بارے میں روایت کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت زہری سے عقیقہ کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا اس کی ہڈیاں اور سری کو نہ توڑا جائے گا اور بچہ کو اس کا خون بھی مَس نہیں کیا جائے گا۔

24747

(۲۴۷۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنِ النَّہَّاسِ بْنِ قَہْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ: کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ أَنْ لاَ یُکْسَرَ لِلْعَقِیقَۃِ عَظْمٌ۔
(٢٤٧٤٨) حضرت نہ اس بن قہم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء کو یہ کہتے سُنا کہ پہلے حضرات اس بات کو پسند کرتے تھے کہ عقیقہ کی ہڈی کو نہ توڑا جائے۔

24748

(۲۴۷۴۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَام ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُمَا کَرِہَا أَنْ یُلَطَّخَ رَأْسُ الصَّبِیِّ بِشَیْئٍ مِنْ دَمِ الْعَقِیقَۃِ ، وَقَالَ الْحَسَنُ : الدَّمُ رِجْسٌ۔
(٢٤٧٤٩) حضرت ہشام ، حضرت حسن اور حضرت محمد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ یہ دونوں حضرات اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ بچہ کے سر کو عقیقہ کے خون سے آلودہ کیا جائے اور حضرت حسن کا ارشاد ہے۔ خون ناپاک شئی ہے۔

24749

(۲۴۷۵۰) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: إِذَا ضَحَّوا عَنِ الْغُلاَمِ فَقَدْ أَجْزَأَتْ عَنِ الْعَقِیقَۃِ۔
(٢٤٧٥٠) حضرت حسن سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب بچہ کی طرف سے گھر والے قربانی کردیں تو یہ عقیقہ کی طرف سے کافی ہوجائے گی۔

24750

(۲۴۷۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ، وَابْنِ سِیرِینَ، قَالاَ: تُجْزِئُ عَنْہُ مِنَ الْعَقِیقَۃِ الأُضْحِیَّۃُ۔
(٢٤٧٥١) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین دونوں سے روایت ہے۔ یہ کہتے ہیں بچہ کے عقیقہ کی طرف سے قربانی کفایت کر جائے گی۔

24751

(۲۴۷۵۲) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : لاَ تُجْزِئُ عَنْہُ حَتَّی یُعَقَّ عَنْہُ۔
(٢٤٧٥٢) حضرت قتادہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب تک بچہ کی طرف سے عقیقہ نہ کیا جائے قربانی کفایت نہیں کرتی۔

24752

(۲۴۷۵۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : یُسَمِّی عَلَی الْعَقِیقَۃِ کَمَا یُسَمِّی عَلَی الأُضْحِیَّۃِ : بِسْمِ اللہِ ، عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ۔
(٢٤٧٥٣) حضرت قتادہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جس طرح قربانی پر بسم اللہ پڑھی جاتی ہے اسی طرح عقیقہ پر بسم اللہ پڑھی جائے گی۔ یعنی بسم اللہ فلاں کا عقیقہ ہے۔

24753

(۲۴۷۵۴) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَطَرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، قَالَ : سُئِلَ قَتَادَۃُ: کَیْفَ تُنْحَرُ الْعَقِیقَۃُ ؟ قَالَ : یَسْتَقْبِلُ بِہَا الْقِبْلَۃَ ، ثُمَّ یَضَعُ الشَّفْرَۃَ عَلَی حَلْقِہَا ، ثُمَّ یَقُولُ: اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ ، عَقِیقَۃُ فُلاَنٍ ، بِسْمِ اللہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ، ثُمَّ یَذْبَحُہَا۔
(٢٤٧٥٤) حضرت سعید سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت قتادہ سے سوال کیا گیا کہ عقیقہ کو کیسے ذبح کیا جائے گا۔ ؟ انھوں نے جواب دیا۔ آدمی عقیقہ کو قبلہ رُخ کرے پھر اس کے حلق پر چھری چلائے ، پھر کہے۔ اے اللہ ! تیری جناب سے ہی ملی ہے اور تیرے لیے ہی ذبح ہو رہی ہے۔ فلاں کا عقیقہ ہے۔ بسم اللہ واللہ اکبر پھر اس کو ذبح کر دے۔

24754

(۲۴۷۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حُرَیْثِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ کَانَ یَعُقُّ عَنْ وَلَدِہِ بِالْجُزُرِ۔
(٢٤٧٥٥) حضرت حسن سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک اپنے بچوں کی طرف سے اونٹ کو عقیقہ میں ذبح کرتے تھے۔

24755

(۲۴۷۵۶) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُمَا کَانَا لاَ یَرَیَانِ عَنْ الْجَارِیَۃِ عَقِیقَۃٌ۔
(٢٤٧٥٦) حضرت عمرو، حضرت حسن اور حضرت محمد کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ دونوں حضرات بچی کی طرف سے عقیقہ کی رائے نہیں رکھتے تھے۔

24756

(۲۴۷۵۷) حَدَّثَنَا حُرَیثُ ، عَنْ جَرِیر ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : لاَ یُعَقُّ عَنِ الْجَارِیَۃِ ، وَلاَ تُکْرَمُ۔
(٢٤٧٥٧) حضرت ابو وائل سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ بچی کی طرف سے نہ تو عقیقہ کیا جائے گا اور نہ ہی مہمانوں کو بلا کر ان کا اکرام کیا جائے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔