hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

40. ظہار کا بیان

كنز العمال

28641

28641- عن عمر قال: إذا كان تحت الرجل أربع نسوة فظاهر منهن يجزيه كفارة واحدة. "عب، قط، ق".
28641 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے مروی ہے کہتے ہیں کہ جب کسی آدمی کے تحت (یعنی نکاح میں) چار بیویاں ہوں پھر وہ ان سے ظہار کرے تو اس کو ایک کفارہ کفایت کر جائے گا ۔ (مصنف عبدالرزاق، دارقطنی ، بخاری مسلم)

28642

28642- عن القاسم بن محمد أن رجلا جعل امرأة عليه كظهر أمه إن تزوجها فقال عمر بن الخطاب: إن يتزوجها فلا يقربها حتى يكفر كفارة الظهار. "عب، ق".
28642 ۔۔۔ قاسم بن محمد (رح) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت کو اس سے شادی کرنے کی شرط پر اپنی ماں کی پیٹھ کی طرح قرار دے دیا (یعنی یوں کہا کہ اگر تجھ سے نکاح کروں تو تو مجھ پر ایسے ہے جیسے میری ماں کی پشت چنانچہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کہا اگر اس سے نکاح کرے تو اس کے قریب نہ جائے جب تک کہ کفارہ ادا نہ کر دے ۔ (عبدالرزاق ، بخاری ، مسلم)

28643

28643- عن سعيد بن المسيب قال: أتى رجل عمر بن الخطاب له ثلاث نسوة فقال: أنتن عليه كظهر أمه فقال عمر: عليه كفارة واحدة. "عب، عد، ق".
28643 ۔۔۔ سعید بن المسیب (رض) سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایک شخص کو سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس لایا گیا جس کی تین بیویاں تھیں اور اس نے یہ کہہ دیا تھا کہ تم مجھ پر ایسی ہو جیسی میری ماں کی پشت حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس پر ایک کفارہ ہے۔ (عبدالرزاق ، کامل لابن عدی بخاری و مسلم)

28644

28644- "مسند عمرو بن سلمة" عن سليمان بن يسار عن سلمة بن صخر البياضي أنه جعل امرأته عليه كظهر أمه حتى يمضي رمضان فسمنت وتربعت فوقع عليها في النصف من رمضان فأتى النبي صلى الله عليه وسلم كأنه يعظم ذلك فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: أتستطيع أن تعتق رقبة؟ فقال: لا قال: أو تستطيع أن تصوم شهرين متتابعين؟ فقال: لا قال: أفتستطيع أن تطعم ستين مسكينا؟ قال: لا فقال النبي صلى الله عليه وسلم: يا فروة بن عمرو أعطه ذلك الفرق وهو مكتل يأخذ خمسة عشر صاعا أو ستة عشر صاعا فليطعمه ستين مسكينا: فقال: على أفقر مني فوالذي بعثك بالحق ما بين لابتيها أهل بيت أحوج إليه منا فضحك النبي صلى الله عليه وسلم ثم قال: اذهب به إلى أهلك. "عب".
28644 ۔۔۔ مسند عمرو بن سلمہ، سلیمان بن یسار سے مروی ہے وہ سلمہ بن صحر البیاضی سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے (یعنی سلمہ نے) اپنی بیوی کو اپنے اوپر ایسے قرار دے دیا جیسے ان کی ماں کی پشت (اور ظہار کی یہ قرار داد) رمضان کے گذرنے تک تھی ، پس وہ (اس عرصہ میں) موٹی تازی ہوگئی ، اور تروتازہ (یعنی فربہ) ہوگئی سو وہ اس پر نصف رمضان میں (ہی) جا پڑے پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے گویا کہ وہ اس عمل کو گراں محسوس کر رہے تھے سو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں فرمایا : کیا تو طاقت رکھتا ہے اس کی کہ ایک غلام آزاد کرے ؟ انھوں نے کہا نہیں ! فرمایا کیا اس کی طاقت رکھتا ہے کہ دو مہینے متواتر روزے رکھے ؟ کہا نہیں ! فرمایا کہا پھر یہ کرسکتا ہے کہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے ؟ کہا نہیں ! پس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گویا ہوئے کہ اے فروہ بن عمرویہ فرق اس کو دیدے اور فرق ایک ٹوکرا ہے جس میں پندرہ 15 یا 16 سولہ صاع آتے ہیں پس یہ شخص ساٹھ مسکینوں کو یہ ٹوکرا کھلا دے ۔ وہ بولا کیا میں اپنے سے زیادہ محتاج پر صدقہ کروں ؟ پس قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا اس شہر (مبارک) کی دونوں وادیوں کے درمیان کوئی شخص ہم سے زیادہ اس کا محتاج نہیں ۔ پس (اس بات کو سن کر) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنس پڑے ۔ پھر فرمایا کہ اس کو اپنے گھر والوں کے پاس لے جا۔ (رواہ عبدالرزاق)

28645

28645- عن يوسف بن عبد الله بن سلام قال: حدثتني خولة بنت مالك بن ثعلبة وكانت تحت أوس بن الصامت أخي عبادة بن الصامت " أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أعان زوجها حين ظاهر منها بفرق من تمر وأعانته هي بفرق آخر فذلك ستون صاعا، قالت: ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم: تصدق به وقال لها: ارجعي إلى ابن عمك واتقي الله فيه". أبو نعيم.
28645 ۔۔۔ یوسف بن عبداللہ بن سلام سے مروی ہے کہتے ہیں کہ مجھ کو خولہ بنت مالک ثعلبہ نے بیان کیا اور یہ (خولہ بنت مالک) عبادہ بن صامت (رض) کے بھائی اوس بن صامت (رض) کے تحت تھیں (یعنی نکاح میں تھیں) کہ اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے شوہر کی جبکہ اس نے مجھ سے ظہار کیا تھا کھجور کے ایک ٹوکرے کے ساتھ اعانت فرمائی تھی اور دوسرے ٹوکرے کے ساتھ میں نے مدد کی تھی پس یہ ساٹھ صاع ہوئے تھے کہتی ہیں کہ پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اس کو صدقہ کر دے اور مجھ سے فرمایا کہ لوٹ جا اپنے چچا زاد کے پاس اور اس کے بارہ میں اللہ سے ڈرتی رہ ۔ (رواہ ابو نعیم)

28646

28646- عن ابن عباس أنه كان لا يرى الظهار قبل النكاح شيئا ولا الطلاق قبل النكاح شيئا. "عب".
28646 ۔۔۔ عبداللہ بن عباس (رض) سے مروی ہے کہ وہ قبل از نکاح ظہار کو اور قبل از نکاح طلاق کو کچھ نہیں سمجھتے تھے ۔ (رواہ عبدالرزاق)

28647

28647- عن ابن المسيب أن رجلا ظاهر من امرأته فأصابها قبل أن يكفر، فأمر النبي صلى الله عليه وسلم بكفارة واحدة. "عب".
28647 ۔۔۔ ابن المسیب (رض) تابعی سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے ظہار کیا پھر کفارہ دینے سے قبل اس سے مل گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ایک کفارہ کا حکم فرمایا ۔ (رواہ عبدالرزاق)

28648

28648- عن عكرمة مولى ابن عباس قال: تظاهر رجل من امرأته فأصابها قبل أن يكفر فذكر ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: وما حملك على ذلك؟ قال: رحمك الله يا رسول الله رأيت خلخالها أو قال ساقيها في ضوء القمر فقال النبي صلى الله عليه وسلم: فاعتزلها حتى تفعل ما أمرك الله به". "عب".
28648 ۔۔۔ عکرمہ (رض) سے جو ابن عباس (رض) کے مولی ہیں مروی ہے کہ انھوں نے کہا کہ ایک شخص نے ظہار کیا پھر کفارہ ادا کرنے سے پہلے اپنی بیوی سے جا ملا پھر اس نے اس بات کا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کیا ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اور تجھے اس عمل پر کس نے مجبور کیا ؟ اس نے کہا اللہ آپ پر رحم فرمائے اے اللہ کے رسول ! میں نے اس کے پازیب دیکھے یا یہ کہا کہ میں اس کی پنڈلیوں کو چاند کی روشنی میں دیکھ لیا تھا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اس سے جدا رہ یہاں تکہ تو وہ کام ہی کرے جس کا اللہ نے تجھے حکم دیا ہے (رواہ عبدالرزاق)

28649

28649- عن علي قال: إذا ظاهر مرارا في مجلس واحد فكفارة واحدة وإن ظاهر في مقاعد شتى فكفارات شتى والأيمان كذلك. "عب".
28649 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے مروی ہے کہ جب ایک مجلس میں کئی بار ظہار کرے تو ایک کفارہ ہے اور اگر متعدد مجلسوں میں ظہار کیا تو متعدد کفارے ہیں اور ایمان (قسمیں) بھی اسی طرح ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق)

28650

28650- عن علي قال: لا يدخل إيلاء في تظاهر ولا تظاهر في إيلاء. "عب".
28650 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) سے مروی ہے کہتے ہی کہ ایلاء ظہار میں داخل نہیں ہوتا اور نہ ظہار ایلاء میں داخل ہوتا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔