hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

60. راہ الہی میں وقف سے متعلقہ احادیث

كنز العمال

46160

(46148 -) عن عمر قال : أصبت أرضا من أرض خيبر ، فأتيت رسول الله ص فقلت أصبت أرضا لم أصب مالا أحب إلي ولا أنفس عندي منها فما تأمرني به ؟ قال : إن شئت حبست أصلها وتصدقت بها (م ، ن ، وأبو عوانة ، ق).
46148 حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : خبیر میں مجھے کچھ جائیداد حصہ میں ملی میں رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : میں نے کچھ جائیداد حصہ میں پائی ہے جو مجھے بہت پسند ہے اور میرے نزدیک یہ بہت ہی نفیس اور عمدہ مال ہے اس کے متعلق آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں ؟ حکم ہوا : اگر تم چاہو تو اس کی اصل اپنے پاس روکے رکھو اور اس کے منافع صدقہ کردو۔۔ رواہ مسلم والنسائی وابوعوانۃ والبیہقی

46161

(46149 -) عن عمر قال لولا أني ذكرت صدقتي لرسول الله ص لرددتها (الطحاوي).
46149 حضرت عمر (رض) ہیں : اگر میں نے اپنے صدقہ کا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تذکرہ نہ کیا ہوتا میں اسے رد کردیتا۔ رواہ الطحاوی ۔ فائدہ : یعنی رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا تذکرہ کرکے ایک طرح کا وعدہ ہوگیا ہے اب مجھے واپس لینے میں تھوڑی عار ہورہی ہے۔

46162

(46150 -) عن ابن عمر قال : سألت رسول الله ص عن أرض من ثمغ فقال : احبس أصلها وسبل ثمرتها ، قال ابن عمر فانها لاول صدقة تصدق بها في الاسلام (ابن جرير).
46150 ابن عمر (رض) کی روایت ہے کہ میں نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تمغ کی جائیداد کے متعلق پوچھا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اصل مال اپنے پاس روک لو اور اس کے منافع جات صدقہ کرتے رہو ابن عمر (رض) کہتے ہیں : یہ پہلا مال ہے جو اسلام میں صدقہ ہوا۔ رواہ ابن جریر

46163

(46151 -) عن محمد بن عبد الرحمن القرشي قال : حبس عثمان ابن عفان والزبير بن العوام وطلحة بن عبيد الله دورهم (ابن جرير).
46151 محمد بن عبدالرحمن قرشی کی روایت ہے کہ حضرت عثمان بن عفان، زبیر بن عوام، طلحہ بن عبیداللہ (رض) اجمعین نے اپنے وقف گھروں کو اپنے پاس روک رکھا تھا۔ رواہ ابن جریر

46164

(46152 -) عن أبي معشر قال : كان على بن أبي طالب اشترط في صدقته أنها لذي الدين والفضل من أكابر ولده (كر).
46152 ابومعشر کہتے ہیں : حضرت علی بن ابی طالب (رض) اپنے صدقہ میں شرط لگاتے تھے کہ وہ دیندادر اور صاحب فضل کے لیے ہوگا جو ان کی بڑی اولاد میں سے ہو ۔ رواہ ابن عساکر

46165

(46153 -) عن عمرو بن دينار أن عليا تصدق ببعض أرضه ، جعلها صدقة بعد موته ، وأعتق رقيقا من رقبته ، وشرط عليهم أنكم تعملون في هذا المال خمس سنين (عب).
46153 عمرو بن دینار کی روایت ہے حضرت علی (رض) نے اپنی زمین کا کچھ حصہ صدقہ کیا اور ایک غلام بھی آزاد کیا اور ان پر شرط لگادی کہ تم اس مال میں پانچ سال کام کرسکتے ہو۔ رواہ عبدالرزاق

46166

(46154 -) عن عمر بن عبد العزيز قال سمعت بالمدينة والناس يومئذ بها كثير من مشيخة المهاجرين والانصار أن حوائط النبي ص يعني السبعة التي وقف من أموال مخيربق وقال : إن أصبت فأموالي لمحمد ص يضعها حيث أراد الله ، وقتل يوم أحد فقال رسول الله ص : مخيريق خير يهود ثم دعا عمر بتمر منها ، فأتى بتمر في طبق فقال : كتب إلي أبو بكر بن حزم يخبرني أن هذا التمر من العذق الذي كان على عهد رسول الله ص وكان رسول الله ص يأكل منها (كر).
46154 عمر بن عبدالعزیز کہتے ہیں میں نے مدینہ میں سنا ہے جب کہ اس وقت مدینہ میں مہاجرین و انصار کے مشائخ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ یہ کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے باغات جو مخریق کے مال میں سے وقف کے لیے ہیں۔ مخریق نے کہا تھا : اگر میں نے جائیداد پائی تو وہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہوگی جہاں چاہیں اسے صرف کریں۔ چنانچہ مخریق غزوہ احد میں شہید کردیئے گئے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے متعلق فرمایا : مخریق یہود میں سب سے بہترین شخص ہیں عمر بن عبدالعزیز (رح) نے اس با غ سے کھجوریں منگوائیں چنانچہ ایک تھال میں کھجوریں لائیں گئیں پھر بولے : ابوبکر بن حزم نے مجھے خط لکھ کر خبر دی ہے کہ یہ کھجوریں اس درخت سے لائی گئی ہیں جو رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسی سے کھجوریں تناول فرماتے تھے۔ رواہ ابن عساکر

46167

(46155 -) عن ابن عمر قال : أصاب عمر أرضا فأتى النبي ص فقال : يا رسول الله ! إني أصبت أرضا بخيبر ، والله ! ما أصبت مالا قط هو أنفس عندي منه ، فما تأمرني ! قال : إن شئت تصدقت بها وحبست أصلها ، فجعلها صدقة لا تباع ولا توهب ولا تورث ،وتصدق بها على الفقراء والمساكين وابن السبيل والغزاة في سبيل الله والضعيف لا جناح على من وليها أن يأكل منها ويطعم صديقا غير متمول فيه ، وأوصى به إلى حفصة أم المؤمنين ثم إلى الاكابر من ولد عمر (ش ، والعدني).
46155 ابن عمر (رض) کی روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) کی جائیداد ملی رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا : یارسول اللہ ! مجھے خیبر میں جائیداد ملی ہے۔ بخدا ! اتنا عمدہ اور نفیس مال میں نے کبھی نہیں پایا آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم چاہو تو اصل مال اپنے پاس روک لو اور اس کے منافع صدقہ کردو چنانچہ حضرت عمر (رض) نے یہ جائیدادصدقہ کردی کہ وہ نہ بیچی جائے گی نہ ہبہ کی جائے گی اور نہ ہی وراثت میں منتقل ہوگی۔ آپ نے یہ جائیداد (اس کے منافع) فقرا، مساکین ، ابن سبیل (مسافر) اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں اور ضعفاء پر صدقہ کی اور جو اس کا ذمہ دار ہوگا وہ اس میں کھاسکتا ہے اور غیر متمول دوست کو کھلاسکتا ہے۔ آپ (رض) نے اس جائیداد کی (بوقت وفات) حضرت حفصہ ام المومنین (رض) کے لیے وصیت کردی تھی پھر اپنی اولاد میں سے جو بڑا ہو اس کے لیے وصیت کی۔ رواہ ابن ابی شیبۃ والعدنی

46168

(46156 -) عن ابن عمر قال قال عمر للنبي ص : يا رسول الله ! إن المائة سهم التي بخيبر لم أصب مالا قط هو أعجب إلى منها وقد أردت أن أتقرب بها إلى الله تعالى ، فقال النبي ص : احبس اصلها وسبل ثمرها (العدني).
46156 ابن عمر (رض) کی روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : یارسول اللہ ! مائۃ خیبر میں ایک حصہ ہے اس سے اچھا مال میں نے کبھی نہیں پایا میں چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے ہاں قربت حاصل کروں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی اصل روک لو اور اس کے منافع صدقہ کرو۔ رواہ العدنی

46169

(46157 -) عن علي قال : من بنى مسجدا فله أن لا يبيعه ولا يبدله ولا يمنع أحدا أن يصلي فيه ، وله ان يمنع كل صاحب هوى أو بدعة ان يصلى فيه (خط ، وسنده ضعيف).
46157 حضرت علی (رض) کہتے ہیں : جس شخص نے مسجد بنائی وہ اب اسے نہ بیچ سکتا ہے نہ تبدیل کرسکتا ہے اور نہ ہی اس میں کسی کو نماز پڑھنے سے منع کرسکتا ہے البتہ ہر طرح کے بدعتی کو اس میں نماز پڑھنے سے روک سکتا ہے۔ رواہ الخطیب وسندہ ضعیف

46170

(46158 -) عن ابي جعفر ان رسول الله ص خرج في جيش فأدركته القائلة وهو ما يلي الينبع فاشتد عليه حر النهار فانتهوا إلى سمرة فعلقوا اسلحتهم عليها وفتح الله عليهم ، فقسم رسول الله ص موضع السمرة لعلي في نصيبه ، قال : فاشتري إليها بعد ذلك فأمر مملوكيه ان يفجروا لها عينا ، فخرج لها مثل عين الجزور فجاء البشير يسعى إلى علي يخبره بالذي كان ، فجعلها علي صدقة فكتبها : صدقة لله تعالى يوم تبيض وجوه وتسود وجوه ، ليصرف الله بها وجهي عن النار ، صدقة بتة بتلة في سبيل الله تعالى ، للقريب والبيعة ، في السلم والحرب واليتامى والمساكين وفي الرقاب (ابن جرير).
46158 ابوجعفر کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک لشکر کے ساتھ تشریف لے گئے راستہ میں قیلولہ کا وقت ہوگیا دن کی تپش شدید ہوئی صحابہ کرام (رض) ببول کے ایک درخت کی طرف بھاگے اس پر انھوں نے اپنا اسلحہ لٹکایا صحابہ کرام (رض) کو اللہ تعالیٰ نے جنگ میں فتح مند کیا تھا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ببول کے درخت والی جگہ حضرت علی (رض) کے حصہ میں تقسیم کی روای کہتے ہیں : اس کے بعد حضرت علی (رض) نے اپنے دو غلاموں کو حکم دیا کہ اس زمین میں کنواں کھودو۔ چنانچہ وہاں اونٹ کی آنکھ کے برابر چشمہ نکل آیا چانچہ ایک شخص اس کی خوشخبری سنانے حضرت علی (رض) کے پاس دوڑتا ہوا آیا حضرت علی (رض) نے یہ زمین صدقہ کردی اور اس پر تحریر لکھ دی کہ یہ زمین تاقیامت صدقہ رہے گی جس دن کچھ چہ رہے چمکدار ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ پڑے ہوں گے تاکہ اللہ تعالیٰ اس دن مجھے دوزخ کی آگ سے دور رکھے یہ زمین ایسا صدقہ ہوگا جو یقینی اور بےمثل وبے تعلق ہوگا اور فی سبیل اللہ صدقہ ہے قریب کے لیے بھی اور دور کے لیے بھی حالت امن میں بھی، اور حالت جنگ میں بھی ، یتیموں اور مسکینوں کے لیے بھی اور غلاموں کے لیے بھی۔ رواہ ابن جریر

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔