hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

52. کفالہ کا بیان

كنز العمال

40497

40484- اتجروا في أموال اليتامى، لا تأكلها الزكاة."طس عن أنس".
٤٠٤٨٤۔۔۔ یتیموں کے مال میں تجارت کیا کرو (پڑے رہنے سے) زکوۃ انھیں کھانہ جائے۔ طبرانی فی الاوسط عن انس ، کلام : اسنی المطالب ٣٥، ضعیف الجامع ٨٧۔

40498

40485- ابتغوا في أموال اليتامى، لا تستهلكها الصدقة."الشافعي عن يوسف بن ماهك مرسلا".
٤٠٤٨٥۔۔۔ یتیموں کے مال میں نفع تلاش کرو، زکوۃ نہ انھیں کھاجائے۔ الشافعی عن یوسف بن ماھک مرسلا، کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٣٣۔

40499

40486- ألا من ولى يتيما له مال فليتجر فيه، ولا يتركه حتى تأكله الصدقة."ت عن ابن عمرو"
٤٠٤٨٦۔۔۔ جو کسی ایسے یتیم کا والی وارث ہو، جس کا مال ہو تو وہ اس میں تجارت کرے اسے ایسے ہی نہ چھوڑے کہ زکوۃ اسے کھاجائے۔ ترمذی عن بن عمرو، کلام۔۔۔ ضعیف الترمذی ٩٦، ضعیف الجامع ٢١٧٩۔

40500

40487- كل من مال يتيمك غير مسرف ولا متباذر ولا متأثل مالا، ولا تقي مالك بماله. "د، ن، هـ ابن عمرو" "
٤٠٤٨٧۔۔۔ اپنے یتیم کے مال سے تجارت کرکے نفع کھا، نہ اس میں زیادتی کر نہ فضول خرچی اور نہ مال کی زکوۃ دیتے ہوئے اور اس کے مال کے ذریعہ اپنا مال مت بچا۔ ابوداؤد نسائی، ابن ماجۃ عن ابن عمرو

40501

40488- من عال ثلاثة من الأيتام كان كمن قام ليله وصام نهاره، وغدا وراح شاهرا سيفه في سبيل الله، وكنت أنا وهو في الجنة أخوين كهاتين أختان."هـ عن ابن عباس"
٤٠٤٨٨۔۔۔ جس نے تین یتیموں کی نگہداشت کی تو وہ روات کو قیام کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے کی طرح ہے اور اس جیسا ہے جس نے صبح وشام اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی تلواراٹھائی تو وہ اور میں دونوں جنت میں ایسے ہیں جیسے یہ دوانگلیاں ہیں۔ ابن ماجۃ عن ابن عباس، کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٥٦٩٣۔

40502

40489- من قبض يتيما من بين المسلمين إلى طعامه وشرابه أدخله الله الجنة البتة إلا أن يعمل ذنبا لا يغفر له."ت عن ابن عباس "
40489 ۔۔۔ جس نے مسلمانوں میں سے کسی یتیم کا ہاتھ اپنے کھانے اور پینے کی طرف پکڑا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا، البتہ اس نے ایسا کوئی گناہ نہ کیا ہو جس کی بخشش نہ ہوتی ہو۔ ترمذی عن ابن عباس۔

40503

40490- الزعيم غارم."عن أبي أسامة".
٤٠٤٩٠۔۔۔ ذمہ دارتاوان بھرتا ہے۔ عن ابی اسامۃ، کلام۔۔۔ ذخیرۃ الحفاظ ٣١١٤، کشف الخفائ ١٦٣٩۔

40504

40491- احفظوا اليتامى في أموالهم كي لا تأكلها الزكاة. "الشافعي، طب عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده".
٤٠٤٩١۔۔۔ یتیموں کے مال کی حفاظت کروتا کہ اسے زکوۃ نہ کھائے۔ الشافعی، طبرانی فی الکبیر عن عمروبن شعیب عن ابیہ عن جدہ

40505

40492- عن عمر قال: رحم الله رجلا اتجر على يتيم بلطمة."ق".
٤٠٤٩٢۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے جس نے ایک باریتیم کے مال میں تجارت کی۔ رواہ البیہقی

40506

40493- عن عمر قال: اتجروا بأموال اليتامى فأعطوا صدقتها."عب".
٤٠٤٩٣۔۔۔ یتیموں کے مال میں تجارت کرو اور ان کی زکوۃ دو ۔ رواہ عبدالرزاق

40507

40494- عن عمر قال: ابتغوا لي أموال اليتامى قبل أن تأكلها الزكاة."عب وأبو عبيد في الأموال، ق وصححه".
٤٠٤٩٤۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت ہے فرمایا : میرے لیے یتیموں کا مال تلاش کرو اس سے پہلے کہ زکوۃ انھیں ختم کردے۔ عبدالرزاق وابو عبید فی الاموال، بیہقی وصححہ

40508

40495- عن الشعبي أن عمر بن الخطاب ولي مال يتيم فقال: إن تركنا هذا أتت عليه الزكاة يعني إن لم يعطه في التجارة."أبو عبيد".
٤٠٤٩٥۔۔۔ شعبی سے روایت ہے کہ حضرت عمربن خطاب (رض) ایک یتیم کے مال کے ذمہ دار ہوئے تو فرمایا : اسے ہم نے چھوڑے رکھا تو اس پر زکوۃ آپڑے گی، یعنی اگر اسے تجارت میں نہ لگایا۔ ابوعبید

40509

40496- عن محجن أو ابن محجن أو أبي محجن أن عمر قال لعثمان بن أبي العاص: كيف متجر أرضك فإن عندنا مال يتيم قد كادت الزكاة تفنيه؟ فدفعه إليه فجاءه بربح فقال له عمر: اتجرت في عملنا اردد علينا رأس ما لنا، فأخذ رأس ماله ورد عليه الربح."أبو عبيد".
٤٠٤٩٦۔۔۔ محجن یا ابن محجن یا ابومحجن سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت عثمان بن ابی الصاحی سے فرمایا : تمہاری زمین کی منڈی کیسی ہے ہمارے پاس ایک یتیم کا مال ہے جسے زکوۃ ہلاک کرنے والی ہے ؟ پھر آپ نے انھیں وہ مال دیا اور وہ نفع کے ساتھ واپس آئے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم نے ہمارے کام میں تجارت کی اصل مال ہمیں واپس کردو، چنانچہ آپ نے اصل مال لے لیا اور نفع انھیں واپس کردیا۔ ابوعبید

40510

40497- عن الحكم بن أبي العاص قال: قال لي عمر بن الخطاب: هل قبلكم متجر فإن عندي مال يتيم قد كادت الزكاة قد تأتي عليه؟ قلت: نعم، فدفع إلي عشرة آلاف، فغبت عنه ما شاء الله ثم رجعت إليه فقال: ما فعل المال؟ قلت: هو ذا قد بلغ مائة ألف، قال: رد علينا مالنا لا حاجة لنا به."ش، ق ورواه الشافعي، ق من طرق عن عمر".
٤٠٤٩٧۔۔۔ حکم بن ابی العاص سے روایت ہے فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے مجھ سے کہا : کیا تمہاری طرف کوئی منڈی ہے کیونکہ میرے پاس ایک یتیم کا مال ہے جسے زکوۃ ہلاک کرنے والی ہے ؟ میں نے کہا : جی ہاں، تو انھوں نے مجھے دس ہزار دیئے پھر جتنا اللہ تعالیٰ نے چاہا میں ان سے غائب رہا پھر ان کے پاس واپس آیا تو انھوں نے فرمایا : مال کا کیا ہوا ؟ میں نے کہا : مال یہ ہے اور وہ ایک لاکھ تک پہنچ گیا ہے آپ نے فرمایا : ہمیں صرف ہمارا مال دس ہزار واپس کردوہ میں اس نفع کی ضرورت نہیں۔ ابن شیبۃ، بیہقی، رواہ الشافعی، بیہقی من طرق عن عمر

40511

40498- "من مسند جابر بن عبد الله" عن جابر قال: قلت: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم! مما أضرب منه يتيمي؟ قال: "مما كنت ضاربا منه ولدك غير واق مالك بماله ولا متأثل من ماله مالا". "كر".
٤٠٤٩٨۔۔۔ (ازمسند جابربن عبداللہ) جابر (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! میں اپنے یتیم سے کیسے مضاربت کروں ؟ آپ نے فرمایا، جیسے تم اپنے بیٹے (کے مال) سے مضاربت کرتے ہو نہ اس کے مال کے ذریعہ اپنے مال کو بچاؤ اور نہ اس کے مال سے مال (بطورزکوۃ) اداکرو۔ رواہ ابن عساکر

40512

40499- عن علي قال: حفظت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يُتْمَ بعد احتلام، ولا صمات في يوم إلى الليل
٤٠٤٩٩۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات یاد کی ہے کہ آپ نے فرمایا : بالغ ہونے کے بعد یتیمی نہیں، اور نہ دن میں رات تک خاموش رہنا (کوئی عبادت) ہے۔

40513

40500- عن قتادة أن عم ثابت بن رفاعة رجل من الأنصار أتى النبي صلى الله عليه وسلم فسأله وثابت يومئذ يتيم في حجره فقال: يا نبي الله! إن ثابتا يتيم في حجري فما يحل لي من ماله؟ فقال: "أن تأكل بالمعروف من غير أن تقي مالك بماله"."أبو نعيم".
٤٠٥٠٠۔۔۔ قتادہ سے روایت ہے کہ ثابت بن رفاعہ کے چچا ایک انصاری تھے اور ثابت اس وقت یتیم تھے اور ان کی کفالت میں تھے انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آکرپوچھا : یارسول اللہ ! ثابت یتیم ہے جس کی کفالت وذمہ داری مجھ پر ہے تو اس کے مال میں سے کتنا میرے لیے حلال ہے ؟ آپ نے فرمایا ! دستور کے مطابق کھاؤ اور اس کے مال کے ذریعہ اپنا مال نہ بچاؤ۔ رواہ ابونعیم

40514

40501- "مسند علي" عن الحسن قال: جاء رجل إلى علي فقال: يا أمير المؤمنين ما أمري وأمر يتيمتي؟ قال: عن أي بالكما تسأل؟ ثم قال له: أمتزوجها أنت غنية جميلة؟ قال: نعم والإله! قال: فتزوجها دميمة لا مال لها، خر لها، فإن كان غيرك لها فالحقها بالخيار."ض".
٤٠٥٠١۔۔۔ مسند علی (رض)، حسن سے روایت ہے فرمایا : ایک شخص حضرت علی (رض) کے پاس آکر کہنے لگا : امیرالمومنین میرا اور میری یتیم کا کیا معاملہ ہے ؟ آپ نے فرمایا : اپنی کس حالت کے بارے میں تم پوچھتے ہو ؟ پھر اس سے فرمایا : کیا تو اس سے اس حالت میں شادی کرنا چاہتا ہے جب وہ مالدار اور خوبصورت ہو ؟ اس نے کہا : ہاں، اللہ کی قسم ! آپ نے فرمایا : تو پھر اس سے اس حال میں شادی کر کہ وہ بدصورت اور بےمال ہو اس سے اختیار کرلے اور اگر تمہارے علاوہ کوئی ہے تو اسے اختیار کے ساتھ ملادے۔ ضیاء

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔