hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

35. صلح کا بیان

كنز العمال

25827

25827- "إذا اختلفتم في الطريق فاجعلوه سبعة أذرع". "حم م د، ت هـ عن أبي هريرة؛ حم هـ، هق عن ابن عباس".
25827 ۔۔۔ جب راستے میں تمہارا اختلاف ہوجائے تو راستے کو سات ذراع مقرر کرلو ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم وابو داؤد والترمذی وابن ماجہ ، عن ابو ہریرہ (رض) واحمد بن حنبل وابن ماجہ والبیہقی فی السنن ، عن ابن عباس (رض))

25828

25828- "حد الطريق سبعة أذرع". "طس عن جابر".
25828 ۔۔۔ راستے کی حد سات ذراع (ہاتھ) ہے۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط عن جابر)

25829

25829- "قضى إذا تشاجروا في الأرض في الطريق بسبعة أذرع". "خ عن أبي هريرة".
25829 ۔۔۔ جب صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے زمین میں راستے پر جھگڑا کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سات ذراع کا فیصلہ کیا ہے۔ (رواہ البخاری ، عن ابو ہریرہ (رض))

25830

25830- "إذا اختلفتم في الطريق فاجعلوا عرضه سبعة أذرع". "حم، خ، م، د، ت: حسن صحيح عن أبي هريرة، ق عن ابن عباس".
25830 ۔۔۔ جب تم راستے میں اختلاف کرو تو اس کی چوڑائی سات ذراع مقرر کرلو ۔ (رواہ احمد بن حنبل والبخاری ومسلم وابو داؤد والترمذی وقال : حسن صحیح ، عن ابو ہریرہ (رض) والبیہقی ، عن ابن عباس (رض))

25831

25831- "إذا اختلفتم في الطريق فاجعلوه سبعة أذرع، ومن بنى بناء فليدعمه حائط جداره". "حم ق عن ابن عباس".
25831 ۔۔۔ جب تم راستے میں اختلاف کرنے لگو تو سات ذراع راستہ مقرر کرلو اور جو شخص عمارت بنائے وہ ستون دیوار کے ساتھ رکھے ۔ (رواہ احمد بن حنبل والبیہقی ، عن ابن عباس (رض))

25832

25832- "إذا اختلفتم في الطريق فاذرعوه سبعة أذرع ولا تجعلوا أقل من ذلك". "طب عن ابن عباس".
25832 ۔۔۔ جب راستے میں تمہارا اختلاف ہوجائے تو راستے کو سات ذراع (ہاتھ) ناپ کر مقرر کرلو اور اس سے کم مت رکھو۔ (رواہ الطبرانی عن ابن عباس (رض))

25833

25833- "إذا اختلفتم في الطريق فاذرعوه سبعة أذرع ثم ابنوا". "عب عن عكرمة مرسلا".
25833 ۔۔۔ جب راستے میں تمہارا اختلاف ہوجائے تو راستے کو سات ذراع مقرر کرلو پھر عمارت کھڑی کرو ۔ (رواہ عبدالرزاق عن عکرمۃ مرسلا)

25834

25834- عن أبي قلابة رضي الله تعالى عنه قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الطريق الميتاء فقال: "اجعلوها سبعة أذرع". "عب".
25834 ۔۔۔ ابو قلابہ روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آمد ورفت والے راستے کے متعلق دریافت کیا گیا آپ نے فرمایا : ایسا راستہ سات ذراع مقرر کرلو ۔ (رواہ عبدالرزاق )

25835

25835- "الضيف يأتي برزقه، ويرتحل بذنوب القوم، يمحص عنهم ذنوبهم"."أبو الشيخ عن أبي الدرداء".
25835 ۔۔۔ مہمان اپنا رزق ساتھ لے کر آتا ہے ، میزبانوں کے گناہوں کو لے کر کوچ کرتا ہے اور ان کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ (رواہ ابو الشیخ عن ابی الدرداء) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے التمییز 15 و ضعیف الجامع 3604 ۔

25836

25836- "إذا دخل الضيف على القوم دخل برزقه، وإذا خرج خرج بمغفرة ذنوبهم"."فر عن أنس".
25836 ۔۔۔ جب مہمان کسی قوم کے پاس آتا ہے وہ اپنے رزق کے ساتھ آتا ہے اور جب واپس جاتا ہے تو میزبانوں کی گناہوں کی مغفرت کے ساتھ جاتا ہے ، (رواہ الدیلمی فی مسند الفردوس عن انس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے اسنی المطالب 117 والتمییز 15 ۔

25837

25837- "إذا أراد الله بقوم خيرا أهدى إليهم هدية الضيف ينزل برزقه ويرتحل وقد غفر الله لأهل المنزل"."أبو الشيخ في الثواب وأبو نعيم في المعرفة والضياء عن أبي قرصافة".
25837 ۔۔۔ جب اللہ تبارک وتعالیٰ کسی قوم کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے ان کے پاس مہمان کو بطور ہدیہ بھیجتا ہے وہ ان کے پاس اپنا رزق لے کرجاتا ہے جب کوچ کرتا ہے تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اہل خانہ کی مغفرت کردی ہوتی ہے۔ (رواہ ابو الشیخ فی الثواب وابو نعیم فی المعرفۃ والضیاء عن ابی قرصافۃ)

25838

25838- "إن أسرع صدقة إلى السماء أن يصنع الرجل طعاما طيبا، ثم يدعو عليه من إخوانه". "ابن أبي الدنيا في كتاب الإخوان عن حيان بن جبلة أبي جبلة".
25838 ۔۔۔ آسمان کی طرف سے سب سے زیادہ جلدی پہنچنے والا صدقہ یہ ہے کہ آدمی عمدہ کھانا تیار کرے پھر اپنے دوستوں کو دعوت دے ۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی کتاب الاخوان عن حبان بن جبلہ ابی جبلۃ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 1386 ۔

25839

25839- "إن من موجبات المغفرة إطعام المسلم السغبان هب عن جابر".
25839 ۔۔۔ مغفرت کو واجب کرنے والی چیزوں میں سے یہ بھی ہے کہ مسلمانوں بھوکوں کو کھانا کھلائے ، (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 2013 ۔

25840

25840- "ليلة الضيف حق على كل مسلم، فمن أصبح الضيف بفنائه فهو له عليه دين إن شاء اقتضى وإن شاء ترك". "حم د هـ عن المقدام أبي كريمة".
25840 ۔۔۔ مہمان نوازی ہر مسلمان کا حق ہے جو مہمان کسی شخص کے فناء میں صبح کرتا ہے وہ اس پر دین قرض ہوتا ہے ، اگر چاہے تو چکا دے نہ چاہے تو چھوڑ دے ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو داؤد وابن ماجہ عن المقدام ابی کریمۃ)

25841

25841- "أطعموا الطعام وأطيبوا الكلام". "طب عن الحسن بن علي".
25841 ۔۔۔ کھانا کھلاؤ اور عمدہ کلام کرو ۔ (رواہ الطبرانی عن الحسن بن علی)

25842

25842- "أطعموا الطعام، وأفشوا السلام تورثوا الجنان". "طب عن عبد الله بن الحارث
25842 ۔۔۔ کھانا کھلاؤ، سلام پھیلاؤ جنت کے وارث بن جاؤ گے ۔ (رواہ الطبرانی عن عبداللہ بن حارث)

25843

25843- "إن الله تعالى يحب أهل البيت الخصيب". "ابن أبي الدنيا في قرى الضيف عن ابن جريج معضلا".
25843 ۔۔۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ فراخی والے گھر والوں سے محبت کرتا ہے۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی قری الضیف عن ابن جریج معضلا ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 1720 ۔

25844

25844- "إن الملائكة لا تزال تصلي على أحدكم ما دامت مائدته موضوعة"."الحكيم عن عائشة".
25844 ۔۔۔ فرشتے لگا تار اس شخص کے لیے دعائے استغفار کرتے رہتے ہیں جس کا دسترخوان جب تک لگا رہتا ہے۔ (رواہ الحکیم عن عائشۃ صدیقۃ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 1790 ۔

25845

25845- "بئس القوم قوم لا ينزلون الضيف"."هب - عن عقبة بن عامر".
25845 ۔۔۔ بہت بری قوم ہے وہ جس کے پاس مہمان نہ آتے ہوں ۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن عقبۃ بن عامر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 2322 و ضعیف الجامع 2354 ۔

25846

25846- "خيركم من أطعم الطعام ورد السلام"."ع، ك عن صهيب".
25846 ۔۔۔ تم میں بہترین شخص وہ ہے جو کھانا کھلائے اور سلام کا جواب دے ۔ (رواہ ابو یعلی والحاکم عن صھیب)

25847

25847- "الخير أسرع إلى البيت الذي يؤكل فيه من الشفرة إلى سنام البعير"."هـ، هب عن أنس".
25847 ۔۔۔ اس گھر کی طرف بھلائی جلدی سے آتی ہے جس میں کھانا کھایا جا رہا ہو، (رواہ ابن ماجہ والبیہقی فی شعب الایمان، عن انس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابن ماجہ 733 و ضعیف الجامع 2951 ۔

25848

25848- "الرزق إلى بيت السخاء أسرع من الشفرة إلى سنام البعير"."ابن عساكر عن أبي سعيد".
25848 ۔۔۔ خیر و بھلائی سخاوت والے گھر کی طرف چھری کے اونٹ کی کوہان کی طرف پہنچنے سے زیادہ جلدی پہنچتی ہے۔ (رواہ ابن عساکر عن ابی سعید) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 3155 ۔

25849

25849- "ما أعطي أهل بيت الرفق إلا نفعهم"."طب عن ابن عمر".
25849 ۔۔۔ جس گھر والوں کو بھی نرمی عطا کی جاتی ہے انھیں ضرور نفع پہنچاتی ہے۔ (رواہ الطبرانی عن ابن عمرو (رض))

25850

25850- "من أطعم أخاه الخبز حتى يشبعه وسقاه من الماء حتى يرويه بعده الله من النار سبع خنادق كل خندق مسيرة سبع مائة عام"."ن ك عن ابن عمرو".
25850 ۔۔۔ جس شخص نے اپنے بھائی کو پیٹ بھر کر کھانا کھلایا اور پانی پلایا حتی کہ اسے سیر کردیا اللہ تعالیٰ اسے سات خندقوں کی مسافت کے برابر دوزخ سے دور کردیتے ہیں ہر خندق کی مسافت سات سو سال کے برابر ہے۔ (رواہ النسائی والحاکم عن ابن عمرو (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5440 ۔

25851

25851- "من أطعم مسلما جائعا أطعمه الله من ثمار الجنة"."حل عن أبي سعيد".
25851 ۔۔۔ جس شخص نے بھوکے مسلمانوں کو کھانا کھلایا اللہ تعالیٰ اسے جنت کے پھلوں میں سے کھلائے گا ۔ (رواہ ابو نعیم فی الحلیۃ عن ابی سعید) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5442 ۔

25852

25852- "من أطعم أخاه المسلم شهوته حرمه الله على النار"."هب عن أبي هريرة".
25258 ۔۔۔ جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو اس کی پسندیدہ چیز کھلائی اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کی آگ حرام کردیتے ہیں۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے تذکرۃ الموضوعات 67، والتعقبات 37 ۔

25853

25853- "من ذبح لضيفه ذبيحة كانت فداه من النار"."ك في تاريخه عن جابر".
25853 ۔۔۔ جس شخص نے مسلمان کے لیے کوئی جانور ذبح کیا وہ اس کے لیے دوزخ سے خلاصی کا ذریعہ بنے گا ۔ (رواہ الحاکم فی تاریخ عن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5581 والمتناھیہ 868 ۔

25854

25854- "لا خير فيمن لا يضيف". "حم هب عن عقبة بن عامر".
25854 ۔۔۔ جو شخص میزبان نہ بنتا ہو اس میں کوئی بھلائی نہیں ۔ (رواہ احمد بن حنبل والبیہقی فی شعب الایمان، عن عقبۃ بن عامر)

25855

25855- "أصب بطعامك من تحب في الله". "ابن أبي الدنيا في كتاب الإخوان عن الضحاك مرسلا".
25855 ۔۔۔ انھیں کھانا سے کھلاؤ جس سے تم محض اللہ کے لیے محبت کرتے ہو ۔ (رواہ ابن الدنیا فی کتاب الاخوان عن الضحاک مرسلا) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 882 ۔

25856

25856- "أكرموا الضيوف، وأقروا الضيوف فإنه أول ما يقدم برزقه جبريل مع رزق أهل البيت". "الديلمي عن ابن عباس"؛ وفيه عمرو بن هارون".
25856 ۔۔۔ مہمانوں کا اکرام کرو مہمانوں کی مہمان نوازی کرو چونکہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) گھر والوں کا رزق لے کر آتے ہیں۔ (رواہ الدیلمی ، عن ابن عباس (رض) وفیہ عمرو بن ہارون) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے کشف الخفاء 196 ۔ 510 و مختصر المقاصد 141 ۔

25857

25857- "من أضاف أربعة من المسلمين فواساهم بما يواسي به أهله في مطعمهم ومشربهم وملبسهم كان كعتق رقبة". "أبو الشيخ عن أنس".
25857 ۔۔۔ جس شخص نے چار مسلمانوں کی مہمانداری کی اور ایسے کھانے سے ان کی غمخواری کی جس سے اپنے گھر والوں کو غمخواری کرتا ہے ان کے کھانے اور پینے کے سامان میں اور پہننے میں ۔ گویا اس نے ایک غلام آزاد کردیا ۔ (رواہ ابو الشیخ ، عن انس (رض))

25858

25858- "خيار أمتي من يطعم الطعام وليس فيه رياء ولا سمعة، ومن أطعم طعاما فيه رياء وسمعة جعله الله تعالى نارا في بطنه يوم القيامة حتى يفرغ من الحساب". "الديلمي عن عائشة".
25858 ۔۔۔ میری امت کی بہترین لوگ وہ ہیں جو دوسروں کو کھانا کھلائیں اور ریا کاری وشہرت مقصود نہ ہو اور جس شخص نے دکھلاوے اور شہرت کے لیے کھانا کھلایا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے پیٹ میں آگ بھرے گا حتی کہ حساب کتاب سے فارغ ہوجائے ۔ (رواہ الدیلمی عن عائشۃ صدیقۃ (رض))

25859

25859- " خياركم من أطعم الطعام". "ابن زنجويه ك عن صهيب".
25859 ۔۔۔ تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو دوسروں کو کھانا کھلائیں ۔ (رواہ ابن زنجویہ عن صھیب)

25860

25860- "من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليكرم ضيفه، جائزته يوم وليلة، والضيافة ثلاثة أيام، فما بعد ذلك فهو صدقة، ولا يحل له أن يثوي عنده حتى يخرجه". "حم ق عن أبي شريح".
25860 ۔۔۔ جو شخص اللہ تبارک وتعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے ، مہمان کے ساتھ تکلف اور احسان کرنے کا زمانہ ایک دن اور ایک رات ہے مہمانداری کرنے کا زمانہ تین دن ہیں۔ تین دن کے بعد جو دیا جائے وہ صدقہ اور خیرات ہوگا ۔ مہمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ تین دن کے بعد میزبان کے ہاں ٹھہرے حتی کہ میزبان خود اسے گھر سے نکالنے پر مجبور ہوجائے ۔ (رواہ احمد بن جبیر والبخاری ومسلم واصحاب السنن الاربعہ عن ابی شریح)

25861

25861- "الضيافة ثلاثة أيام، فما زاد فهو صدقة وكل معروف صدقة". "البزار عن ابن مسعود".
25861 ۔۔۔ مہمانداری کا عرصہ تین دن ہیں اس سے زیادہ صدقہ ہے اور ہر اچھائی صدقہ ہے۔ (رواہ البزار ، عن ابن مسعود (رض))

25862

25862- "الضيافة ثلاثة أيام، فما كان وراء ذلك فهو صدقة". "خ عن أبي شريح؛ حم د عن أبي هريرة".
25862 ۔۔۔ مہمانداری کا زمانہ تین دن ہیں ، اس کے بعد صدقہ ، (رواہ البخاری عن ابی الشریح واحمد بن حنبل وابو داؤد ، عن ابو ہریرہ (رض))

25863

25863- "الضيافة ثلاثة أيام فما زاد فهو صدقة". "حم ع عن أبي سعيد البزار عن ابن عمر طس عن ابن عباس".
25863 ۔۔۔ مہمان نوازی تین دن تک ہے اس سے زیادہ صدقہ ہے۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو یعلی عن ابی سعید والبزار عن ابن عمرو (رض) والطبرانی فی الاوسط ، عن ابن عباس (رض))

25864

25864- "الضيافة ثلاثة ليال حق لازم، فما سوى ذلك فهو صدقة". "الباوردي وابن قانع طبلا والضياء عن التلب بن ثعلبة".
25864 ۔۔۔ مہمان نوازی تین راتوں تک ہے اور یہ حق لازم ہے۔ اس کے بعد صدقہ ہوگا ۔ (رواہ الباوردی وابن قانع والطبرانی والضیاء عن التلب بن ثعلبۃ)

25865

25865 الضيافة ثلاثة أيام فما زاد فهو صدقة ، وعلى الضيف أن يتحول بعد ثلاثة أيام. (إبن أبي الدنيا في قرى الضيف عن أبي هريرة).
25865 ۔۔۔ مہمان نوازی تین دن تک ہے اس سے زیادہ صدقہ ہے مہمان پر واجب ہے کہ تین دن کے بعد چلا جائے ۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی قری الضیف ، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 3453 و ضعیف الجامع 3601 ۔

25866

25866 الضيافة ثلاثة أيام فما كان فوق ذلك فهو معروف. (طب عن طارق بن أشيم).
25866 ۔۔۔ مہمان داری تین دن تک ہے اس سے زیادہ بھلائی اور احسان ہے۔ (رواہ الطبرانی عن طارق بن اشیم)

25867

25867 الضيافة على أهل الوبر (وليست على أهل المدر. (القضاعي عن إبن عمر).
25867 ۔۔۔ مہمان نوازی اونٹ پالنے والوں پر واجب ہے اور اہل بینان پر واجب نہیں ۔ (رواہ القضاعی ، عن ابن عمرو (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے الاسرار المرفوعۃ 276 وتحذیر المسلمین 142 ۔

25868

25868 تحفة الصائم الدهن والمجمر (تهب عن الحسن بن علي).
25868 ۔۔۔ روزہ دار کا تحفہ تیل اور خوشبو ہے۔ (رواہ الترمذی والبیہقی فی شعب الایمان، عن الحسن بن علی) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذیکھئے الحفاظ 2413 و ضعیف الترمذی 131 ۔

25869

25869 تحفة الصائم الزائر أن تغلف لحيته وتجمر ثيابه ويذرر وتحفة المرأة الصائمة الزائرة أن تمشط رأسها وتجمر ثيابها وتذرر. (هب عنه).
25869 ۔۔۔ ملاقات کرنے والے روزہ دار کا تحفہ یہ ہے کہ اس کی داڑھی کو سنوار دیا جائے اس کے کپڑوں کو دھونی دے دی جائے اور قمیص میں بٹن لگا دیئے جائیں روزہ دار عورت کا تحفہ یہ ہے کہ اس کے سر میں کنگھی کردی جائے اس کے کپڑوں کو دھونی دے دی جائے اور بٹن لگا دیئے جائیں ۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن الحسن بن علی (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 2403 والضعیفۃ 1789 ۔

25870

25870 نأكل أرزاقنا ، وفضل رزق بلال في الجنة إن شعرت يا بلال أن الصائم تسبح عظامه ، وتستغفر له الملائكة ما أكل عنده. (ه عن بريدة)
25870 ۔۔۔ ہم اپنا رزق کھا رہے ہیں جبکہ بلال کا رزق جنت میں بچا پڑا ہے اے بلال ! اگر تم جانو تو سمجھ لو کہ روزہ دار کے بدن کی ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں اور جب تک اس کے پاس کھانا کھایا جاتا ہے فرشتے اس کے لیے استغفار کرتے رہتے ہیں۔ (رواہ ابن ماجہ عن بریدۃ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5953 ۔

25871

25871 إن من السنة أن يخرج الرجل مع ضيفه إلى باب الدار. (ه عن أبي هريرة).
25871 ۔۔۔ سنت میں سے ہے کہ (میزبان) شخص مہمان کو رخصت کرنے کے لیے دروازے تک آئے ۔ (رواہ ابن ماجہ ، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابن ماجہ ، 734 و ضعیف الجامع 1996 ۔

25872

25872 سخافة بالمرء أن يستخدم ضيفه. (فر عن إبن عباس).
25872 ۔۔۔ آدمی کی کم عقلی ہے کہ وہ اپنے مہمان سے خدمت لے ۔ (رواہ الدیلمی فی مسند الفردوس ، عن ابن عباس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 3263 ۔

25873

25873 من أمسك بركاب أخيه المسلم لا يرجوه ولا يخافه غفر له. (طب عن إبن عباس).
25873 ۔۔۔ جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کی (سواری کی) رکابیں پکڑیں اور اسے اپنے بھائی سے نہ کوئی لالچ تھی اور نہ کوئی خوف تھا اس کی مغفرت کردی جائے گی ۔ (رواہ الطبرانی ، عن ابن عباس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5486 ۔

25874

25874 وآكلي ضيفك فإن الضيف يستحيي أن يأكل وحده. (هب عن ثوبان).
25874 ۔۔۔ اپنے مہمان کے ساتھ کھانا کھایا کرو چونکہ مہمان تنہا کھانا کھانے سے شرماتا ہے۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن ثوبان) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 6108 ۔

25875

25875 لا تكلفوا للضيف. (إبن عساكر عن سلمان).
25875 ۔۔۔ مہمان کے لیے تکلف مت کرو ۔ (رواہ ابن عساکر عن سلمان) ۔ فائدہ : ۔۔۔ تکلف کا معنی بناوٹ ونمائش ہے یعنی مہمان کے لیے دکھلاؤا اور نمائش کرنا تکلف ہے۔

25876

25876 لا يتكلفن أحد لضيفه مالا يقدر. (هب عن سلمان).
25876 ۔۔۔ کوئی شخص بھی اپنے مہمان کے لیے اپنی قدرت سے زیادہ تکف نہ کرے ۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان، عن سلمان) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے تذکرۃ الموضوعات 167 والفوائد المجموعۃ 248 ۔

25877

25877 نهى عن التكلف للضيف. (ك عن سلمان)
25877 ۔۔۔ مہمان کے لیے تکلف کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ (رواہ الحاکم عن مسلمان ورواہ البخاری فی کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ باب مایکرہ من کثرۃ السوال و تکلف ما لا یغنیہ)

25878

25878 لا تدعو ا أحدا إلى الطعام حتى يسلم. (ت عن جابر)
25878 ۔۔۔ کسی کو اس وقت تک کھانے کی دعوت نہ دو جب کہ وہ سلام نہ کر دے ۔ (رواہ الترمذی عن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 607 و ضعیف الترمذی 510 ۔

25879

25879 لا تحسبن أنا ذبحنا الشاة من أجلك لنا غنم مائة لا نريد أن تزيد عليها وإذا ولد الراعي بهمة ذبحنا مكانها شاة. (د حب عن لقيط بن صبرة).
25879 ۔۔۔ تم ہرگز یہ گمان نہ کرو کہ ہم نے تمہاری وجہ سے بکری ذبح کی ہے ہماری ایک سو بکریاں ہیں ہم نہیں چاہتے کہ سو سے زیادہ بکریاں ہونے پائیں ، چنانچہ چرواہا جب نومولود بکری کا بچہ لاتا ہے اس کی جگہ ہم ایک بکری ذبح کرلیتے ہیں۔ (رواہ ابو داؤد وابن حبان عن لقیط بن صبرۃ)

25880

25880 كان أول من ضيف إبراهيم. (إبن أبي الدنيا في قرى الضيف حب عن أبي هريرة).
25880 ۔۔۔ سب سے ملے جس نے مہمان نوازی کا فریضہ انجام دیا وہ ابراہیم (علیہ السلام) ہیں۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی قری الضیف وابن خبان ، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے النواضح 1260 ۔

25881

25881 أضف بطعامك من تحب في الله. (إبن المبارك في الزهد عن الضحاك مرسلا) مر برقم [ 25855 ].
25881 ۔۔۔ محض اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے لیے جس سے تم محبت کرتے ہو اپنے کھانے سے اس کی مہمان نوازی کرو ۔ (رواہ ابن المبارک فی الزھد عن الضحاک مرسلا) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے کشف الخفاء 386 ۔

25882

25882 أضف من تحب في الله بصفوة الطعام. (هناد عنه).
25882 ۔۔۔ جس سے تم محض اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتے ہو اپنے صاف و شفاف کھانے سے اس کی مہمان نوازی کرو ۔ (رواہ ھناد عن الضحاک)

25883

25883 إعلم يا براء أن المرء إذا فعل ذلك بأخيه لوجه الله لا يريد بذلك جزاء ولا شكورا بعث الله إلى منزله عشرة من الملائكة يسبحون الله ويهللونه ويكبرونه ويستغفرونه له حولا كاملا ، فإذا كان الحول كتب له ذلك مثل عبادة أولئك الملائكة ، وحق على الله أن يطعمه من طيبات الجنة في جنة الخلد وملك لا يبيد. (حل عن أنس) ، أن أبي بن كعب لقي البراء بن عازب فقال : يا أخي ما تشتهي ؟ فقال : سويقا وتمرا ، فأطمعه حتى شبع ، فذكر البراء ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم ، قال : فذكره.
25883 ۔۔۔ جان لو اے براء ! آدمی جب اپنے بھائی کے ساتھ محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے ایسا معاملہ کرتا ہے اس سے وہ نہ کسی بدلے کا خواستگار ہوتا ہے اور نہ کسی قسم کی بجا آوری شکر کا طالب ہوتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کے گھر تک دس فرشتے بھیج دیتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی تسبیح تہلیل اور تکبیر کرتے رہتے ہیں اور مالک مکان کے لے پورا سال استغفار کرتے رہتے ہیں جب سال پورا ہوجاتا ہے اس کے لیے ان فرشتوں جیسی عبادت لکھ دی جاتی ہے ، اللہ تعالیٰ کا حق ہے کہ اسے جنت خلد کے طیبات میں عطا فرمائے اور ایسی بادشاہت سے عطا فرمائے جو نہ ختم ہونے والی ہے۔ (رواہ ابو نعیم فی الحلیۃ ، عن انس (رض)) حضرت ابی بن کعب (رض) کی حضرت براء بن عازب سے ملاقات ہوئی کہا : اے میرے بھائی آپ کسی چیز کی خواہش رکھتے ہیں ؟ کہا : میں ستو اور کھجوریں کھانا چاہتا ہوں چنانچہ انھیں پیٹ بھر کر کھلانے پر حضرت براء (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کا تذکرہ کیا اس پر یہ حدیث ارشاد فرمائی ۔

25884

25884 إن من السنة أن تشيع الضيف إلى باب الدار. (هب وقال : في إسناده ضعيف وأبن النجار عن إبن عباس).
25884 ۔۔۔ سنت میں سے ہے کہ تم مہمان کے ساتھ گھر کے دروازے تک چلو ۔ (رواہ البیہقی فی شعب الایمانوقال فی اسنادہ ضعف وابن النجار ، عن ابن عباس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 2024 ۔

25885

25885 إن من سنة الضيف أن يشيع إلى باب الدار. (الخرائطي في مكارم الاخلاق عن إبن عباس).
25885 ۔۔۔ مہمان نوازی کی سنت میں سے ہے کہ گھر کے دروازے تک مہمان کے ساتھ چلا جائے ۔ (رواہ الخرائطی فی مکارم الاخلاق ، عن ابن عباس (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے المتناھیۃ 172 ۔

25886

25886 من السنة تشييع الضيف إلى باب الدار. (الخرائطي في مكارم الاخلاق عن أبي هريرة ، الحافظ أبو سعد السمان في معجم شيوخه وأبن النجار عن أنس).
25886 ۔۔۔ گھر کے دروازے تک مہمان کے ساتھ چلنا سنت میں سے ہے۔ (رواہ الخرائطی فی مکارم الاخلاق ، عن ابو ہریرہ (رض) ، والحافظ ابو سعد السمان فی معجم شیوخہ وابن النجار ، عن انس (رض))

25887

25887 من السنة أن يخرج الرجل مع ضيفه إلى باب الدار. (إبن السني في كتاب الضيافة عن أبي هريرة).
25887 ۔۔۔ سنت میں سے ہے کہ آدمی مہمان کے ساتھ گھر کے دروازے تک چلے ۔ (رواہ ابن اسنی فی کتاب الضیافۃ ، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے الاالحاط 649 ۔

25888

25888 أيكم صنع طعاما قدر ما يكفي لرجلين فإنه يكفى ثلاثة ، أو صنع لثلاثة فإنه يكفي أربعة ، أولاربعة فإنه يكفي خمسة فلنحو ذلك العدد (طب عن سمرة).
25888 ۔۔۔ تم میں سے جو شخص دو آدمیوں کے لیے کھانا تیار کرے وہ تین کے لیے کافی ہوتا ہے یا تین کے لیے کھانا تیار کیا ہو تو وہ چار کے لیے کافی ہوتا ہے۔ یا چار کے لیے تیار کیا ہوا کھانا پانچ کے لیے کافی ہوتا ہے اسی طرح تعداد کے اعتبار سے آگے بھی ۔ (رواہ الطبرانی عن سمرۃ)

25889

25889 لا يقوم الرجل حتى ترفع المائدة. (الديلمى عن إبن عمر).
25889 ۔۔۔ آدمی اس تک نہ کھڑا ہو جب تک دسترخوان نہ اٹھا لیا جائے ۔ (رواہ الدیلمی عن ابن عمرو (رض))

25890

25890 يا عائشة لا تكلفي للضيف فتمليه ، ولكن أطعميه مما تأكلين. (أبو عبد الله محمد بن باكويه الشيرازي والرافعي عن عياض بن أبي قرصافة عن أبيه).
25890 ۔۔۔ اے عائشہ ، (رض) مہمان کے لیے تکلف مت کرو کہ وہ اکتا نہ جائے لیکن اسے وہی کھانا کھلاؤ جو خود کھاتی ہو ۔ (رواہ ابو عبداللہ محمد بن باکویہ الشیرازی والرافعی عن عیاض بن ابی قرصافۃ عن ابیہ)

25891

25891 لا يصوم صاحب البيت إلا بإذن الضيف. (الديلمي عن عائشة وفيه عبد الرحيم بن واقد ضعيف عن الصلت بن حجاج الضيف. (الديلمي عن عائشة وفيه عبد الرحيم بن واقد ضعيف عن الصلت بن حجاج ضعفه إبن عدي ووثقه إبن حبان).
25891 ۔۔۔ میزبان مہمان کی اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے ۔ (رواہ الدیلمی عن عائشۃ صدیقۃ (رض) وفیۃ عبدالرحیم بن واقد ضعیف عن الصلت بن حجاج ضعفہ ابن عدی ووثقہ ابن حبان)

25892

25892 يؤم الناس في الطعام الامام أو رب الطعام أو خيرهم. (إبن عساكر عن الاوزاعي عن ثابت بن ثوبان العنسي عن أبيه مرسلا).
25892 ۔۔۔ کھانے کی دعوت کے دن یا تو پیش امام لوگوں کی امامت کرائے یا میزبان امامت کرائے یا ان میں سے جو افضل ہو وہ امامت کرائے ۔ (رواہ ابن عساکر عن الاوزاعی عن ثابت بن ثوبان العنسی عن ابیہ مرسلا)

25893

25893 إذا دخلت على أخيك المسلم فكل من طعامه ولا تسأله وأشرب من شرابه ولا تسأله. (ع ك عن أبي هريرة).
25893 ۔۔۔ جب تم اپنے مسلمان بھائی کے پاس جاؤ اس کا (پیش کیا ہوا) کھانا کھاؤ اور اس کے متعلق سوال مت کرو اور تمہیں جو مشروب پیش کرے وہ پی لو اور اس کے متعلق سوال مت کرو ۔ (رواہ ابو یعلی والحاکم ، عن ابو ہریرہ (رض))

25894

25894- "إذا ضاف أحدكم بقوم فلا يصومن إلا بإذنهم". "عد عن عائشة".
25894 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص کسی قوم کی ضیافت کررہا ہو وہ ان کی اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے ۔ (رواہ ابن عدی ، عن عائشۃ صدیقۃ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 340 ۔

25895

25895- "أيما زائر زار أخاه وهو صائم فأفطر إلا كتب الله تعالى له صوم ذلك اليوم". "الديلمي عن سلمان".
25895 ۔۔۔ جو شخص بھی اپنے بھائی سے ملاقات کرتا ہے دراں حالیکہ اسے روزہ ہو پھر (میزبان کی دعوت پر) روزہ افطار کر دے اللہ تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں اس دن کا روزہ رکھ دیتے ہیں۔ (رواہ الدیلمی عن سلمان)

25896

25896- "دعاكم أخوكم وتكلف لكم أفطر وصم يوما مكانه إن شئت". "ق عن أبي سعيد".
25896 ۔۔۔ تمہارے بھائی نے تمہیں دعوت دی ہے اور تمہارے لیے سامان تکلف کیا ہے روزہ افطار کرلو اس کی جگہ کسی اور دن روزہ رکھ لو اگر چاہو ۔ (رواہ البیہقی عن ابی سعید)

25897

25897- "أخوك صنع طعاما ودعاك أفطر واقض يوما مكانه". "ط عن أبي سعيد".
25897 ۔۔۔ تمہارے بھائی نے کھانا تیار کیا ہے اور تمہیں دعوت دی ہے روزہ افطار کرلو اور اس کی جگہ کسی اور دن روزہ رکھ لو ۔ (رواہ ابوداؤد الطیالسی عن ابی سعید)

25898

25898- "لا عليكما صوما مكانه يوما آخر". "د عن عائشة"؛ قالت: "أهدي لي ولحفصة طعام وكنا صائمتين فأفطرنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فذكره."
25898 ۔۔۔ تمہارے اوپر کوئی حرج نہیں اس کی جگہ کسی اور دن روزہ رکھ لو ، (رواہ ابو داؤد ، عن عائشۃ صدیقۃ (رض)) حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں : مجھے اور حفصہ (رض) کو کھانا ہدیہ میں دیا گیا ہم دونوں روزہ سے تھیں ہم نے روزہ افطار کرلیا اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ حدیث ارشاد فرمائی ۔۔ کلام : ۔۔۔ حدیث پر کلام ہے اور صرف مطلق متن حدیث ہے دیکھئے ضعیف الجامع 6303 ۔

25899

25899- "تكلف لك أخوك وصنع، ثم تقول: إني صائم كل وصم يوما مكانه". "قط عن أبي سعيد؛ د، ط عن جابر".
25899 ۔۔۔ تمہارے بھائی نے تمہارے لیے تکلف کیا ہے اور کھانا تیار کیا ہے اور پھر تم کہتے ہو مجھے روزہ ہے کھانا کھالو اور اس کی جگہ کسی اور دن روزہ رکھ لو ۔ (رواہ الدارقطنی عن ابی سعید وابو داؤد الطیالسی عن جابر)

25900

25900- "يا سلمان يوم مكان يوم ولك حسنة بإدخالك السرور على أخيك المؤمن يعني بفطره والأكل معه". "السلمي عن سلمان".
25900 ۔۔۔ اے سلمان ! اس دن کی جگہ کسی اور دن روزہ رکھ لو اور تمہارے لیے نیکی ہے چونکہ تم نے اپنے مومن بھائی کو خوش کیا ہے یعنی روزہ افطار کرکے اور اس کے ساتھ کھانا کھا کر اسے خوش کیا ہے۔ (رواہ السلمی عن سلیمان)

25901

25901- "أعيدوا تمركم في وعائكم وسمنكم في سقائكم فإني صائم". "حم، ع تعليقا؛ حب عن أنس".
25901 ۔۔۔ اپنی کھجوریں اپنے تھیلے میں رکھ دو اور مکھن برتن میں واپس ڈال دو چونکہ مجھے روزہ ہے۔ رواہ احمد بن حنبل وابو یعلی تعلیقا وابن حبان ، عن انس (رض))

25902

25902- "إذا بات الضيف محروما فحق على المسلمين نصرته حتى يأخذوا قراه من ضرعه وزرعه". "كر عن مقداد بن الأسود".
25902 ۔۔۔ جب مہمان محرومی کی حالت میں رات گزار دے تو مسلمانوں کا حق ہے کہ دودھ اور روٹی سے اس کی مہمانی کریں ۔ (رواہ ابن عساکر عن مقداد بن الاسود)

25903

25903- "إذا نزلتم بقوم فأمروا لكم بما ينبغي للضيف فاقبلوا، وإن لم يفعلوا فخذوا منهم حق الضيف الذي ينبغي لهم". "حم عن عقبة بن عامر".
25903 ۔۔۔ جب تم کسی قوم کے پاس جاؤ اگر وہ تمہیں مناسب مہمانی کی دعوت دیں تو ان کی دعوت قبول کرو اور اگر وہ تمہیں دعوت نہ دیں تو مناسب طریقہ سے حق مہمانی ان سے لے سکتے ہو۔ (رواہ احمد بن حنبل عن عقبۃ بن عامر)

25904

25904- "أيما رجل ضاف قوما فلم يقروه فإن له أن يطلبهم بمثل قراه". "طب عن المقدام".
25904 ۔۔۔ جو شخص کسی قوم کے ہاں مہمان بنا لیکن قوم نے اس کی مہمانی نہ کی تو وہ قوم سے اپنی مہمانی کے بقدر مطالبہ کرسکتا ہے۔ (رواہ الطبرانی عن المقدام)

25905

25905- "من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليحسن قرى ضيفه". "الخرائطي في مكارم الأخلاق عن أبي هريرة".
25905 ۔۔۔ جو شخص اللہ تبارک وتعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی اچھی طرح سے مہمان نوازی کرے ۔ (رواہ الخرائطی فی مکارم الاخلاق ، عن ابو ہریرہ (رض))

25906

25906- "للضيف من الحق على من نزل به ثلاث، فما زاد فهو صدقة، وعلى الضيف أن يرتحل ولا يؤثم أهل منزله". "الخرائطي في مكارم الأخلاق عن أبي هريرة".
25906 ۔۔۔ مہمان کا میزبان کے پاس تین دن تک ٹھہرنے کا حق ہے اس سے زیادہ صدقہ ہے (تین دن کے بعد) مہمان کو کوچ کر جانا چاہیے اور میزبان کو گناہ میں مبتلا نہیں کرنا چاہیے ۔ (رواہ الخرائطی فی مکارم الاخلاق ، عن ابو ہریرہ (رض))

25907

25907- "ليلة الضيف حق واجب وإن يصبح محروما بفنائه وجبت نصرته على المسلمين حتى يأخذوا له بحقه من زرعه وضرعه لما حرمه من حق الضيافة". "طب عن المقدام بن معد يكرب".
25907 ۔۔۔ میزبانی حق واجب ہے اگر اس نے میزبان کے ہاں محرومی کی حالت میں صبح کی اس کی نصرت مسلمانوں پر واجب ہے حتی کہ وہ ان کے حق کے بدلہ میں اس کی روٹی اور دودھ لے سکتے ہیں چونکہ اسے ضیافت کے حق سے محروم کیا ہے۔ (رواہ الطبرانی عن المقدام بن معدیکرب)

25908

25908- "من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليكرم ضيفه، قالوا: وما كرامة الضيف؟ قال: ثلاثة أيام، فما جلس بعد ذلك فهو عليه صدقة". "حم عن أبي سعيد".
25908 ۔۔۔ جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : مہمان کا اکرام کیا ہے ؟ ارشاد فرمایا : مہمان کا اکرام تین دن تک ہے ، اس کے بعد جتنی مدت بیٹھے گا وہ اس پر صدقہ ہوگا ۔ (رواہ احمد بن حنبل عن ابی سعید)

25909

25909- "حق الضيافة ثلاثة، فما زاد على ذلك فهو صدقة". "الخرائطي في مكارم الأخلاق عن أبي سعيد".
25909 ۔۔۔ ضیاقت کا حق تین دن تک ہے ، اس سے زیادہ صدقہ ہے۔ (رواہ الخرائطی فی مکارم الاخلاق عن ابی سعید)

25910

25910- "إذا دعي أحدكم إلى أحدكم فليجب، فإن كان مفطرا فليأكل، وإن كان صائما فليدع بالبركة"."طب عن ابن مسعود".
25910 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو کسی کو کسی کے ہاں دعوت دی جائے اسے دعوت قبول کر لینی چاہیے اگر روزہ سے نہ ہو تو تو کھانا کھالے اور اگر بحالت روزہ ہو تو برکت کی دعا کر دے ۔ (رواہ الطبرانی عن ابن مسعود (رض))

25911

25911- "إذا دعي أحدكم إلى طعام فليجب، وإن كان مفطرا فليأكل وإن كان صائما فليصل". "حم م د، ت عن أبي هريرة".
25911 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو دعوت طعام دی جائے تو اسے دعوت قبول کر لینی چاہیے اگر روزہ میں نہ ہو تو کھانا کھالے اور اگر روزہ میں ہو تو میزبان کے لیے دعا کر دے ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم وابو داؤد والترمذی ، عن ابو ہریرہ (رض))

25912

25912- "إذا دعي أحدكم إلى طعام فليجب، فإن شاء طعم، وإن شاء لم يطعم". "م د عن جابر".
25912 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو دعوت طعام دی جائے اسے دعوت قبول کر لینی چاہیے ، اگر چاہے کھانا کھالے اگر چاہیے نہ کھائے ۔ (رواہ مسلم وابو داؤد عن جابر)

25913

25913- "أجيبوا هذه الدعوة إذا دعيتم لها"."ق عن ابن عمر".
25913 ۔۔۔ جب تمہیں دعوت دی جائے تو قبول کرلو ۔ (رواہ البخاری ومسلم عن ابن عمرو (رض))

25914

25914- "أجيبوا الداعي ولا تردوا الهدية ولا تضربوا المسلمين"."حم، خد، طب هب عن ابن مسعود".
25914 ۔۔۔ دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرلو ہدیہ رد مت کرو اور مسلمانوں کو مت مارو۔ (رواہ احمد بن حنبل والبخاری فی الادب المفرد والطبرانی والبیہقی فی شعب الایمان، عن ابن مسعود (رض))

25915

25915- "إذا اجتمع الداعيان فأجب أقربهما بابا فإن أقربهما بابا أقربهما جوارا وإن سبق أحدهما فأجب الذي سبق"."حم د عن رجل له صحبة".
25915 ۔۔۔ جب (تمہارے پاس) دو دعوت دینے والے جمع ہوجائیں تم اس کی دعوت قبول کرو جس کا دروازہ تمہارے دروازے کے زیادہ قریب ہو چونکہ وہمسائیگی میں تم سے زیادہ قریب ہے اگر وہ آگے پیچھے آئے ہیں تو اس کی دعوت قبول کرو جو تمہارے پاس پہلے آیا ہے۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو داؤد عن رجل لہ صحبۃ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے حسن الاثر 375 ۔

25916

25916- "إذا دعي أحدكم فليجب وإن كان صائما"."ابن منيع عن أبي أيوب".
25916 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو دعوت دی جائے وہ دعوت قبول کرلے گو وہ روزہ سے کیوں نہ ہو ۔ (رواہ ابن منیع عن ابی ایوب)

25917

25917- "إذا دعي أحدكم فجاء مع الرسول فإن ذلك إذن"."خد د هب عن أبي هريرة".
25917 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو دعوت دی جائے اور وہ قاصد کے ساتھ آیا تو (اس کا قاصد کے ساتھ آنا) یہی اجازت ہے۔ (رواہ البخاری فی الادب المفرد وابو داؤد والبیہقی فی شعب الایمان، عن ابو ہریرہ (رض))

25918

25918- "إذا دعيتم إلى كراع فأجيبوا"."م عن ابن عمر".
25918 ۔۔۔ جب تمہیں (بکری یا گائے وغیرہ کے) پایوں کے لیے دعوت دی جائے (تب بھی) دعوت قبول کرو ۔ (رواہ مسلم عن ابن عمرو (رض))

25919

25919- "لو أهدي إلي كراع لقبلت، ولو دعيت عليه لأجبت"."حم ن حب عن أنس".
25919 ۔۔۔ اگر مجھے (بکری وغیرہ کے) پائے ہدیہ میں دیئے جائیں تو میں قبول کرلوں گا اگر مجھے پایوں کے لیے دعوت دی جائے میں دعوت قبول کروں گا ۔ (رواہ احمد بن حنبل والنسائی وابن حبان عن انس (رض))

25920

25920- "لو دعيت إلى ذراع أو كراع لأجبت، ولو أهدي إلي كراع لقبلت"."خ عن أبي هريرة".
25920 ۔۔۔ اگر مجھے (بکری وغیرہ کے) پایوں کے لیے دعوت دی جائے تو میں دعوت قبول کروں گا اور اگر مجھے پائے ہدیہ میں دیئے جائیں تو میں ہدیہ قبول کروں گا ، (رواہ البخاری ، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ فائدہ : ۔۔۔ مذکورہ بالاتین احادیث میں بکری کے پائے کی دعوت قبول کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر تمہیں کوئی دعوت دے اور تمہاری خاطر مدارات کے لیے حقیر سے حقیر تر چیز بھی پیش کرے تو ہر حال میں دعوت قبول کرو طعام پر نظر رکھ کر دعوت کے قبول یا عدم قبول کا فیصلہ نہ کیا جائے ۔ بلکہ مسلمان بھائی کی دلجوئی اور اس کے خلوص ونیت کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔ (انتہی از مترجم)

25921

25921- "أجب أخاك فإنك منه على اثنتين: إما خير فأحق ما شهدت به، وإما غيره فتنهاه عنه وتأمره بالخير"."طب عن يعلي بن مرة".
25921 ۔۔۔ اپنے بھائی کی دعوت قبول کرو چونکہ تمہیں اس کے پاس جا کر دو صورتیں پیش آسکتی ہیں یا تو وہ خیر و بھلائی میں تمہاری شرکت ہوجائے گی یا اس کے ہاں برائی کا سامان ہوگا تو تم اسے برائی سے منع کر دو گے اور بھلائی کا اسے حکم دو گے ۔ (رواہ الطبرانی عن یعلی بن مرۃ)

25922

25922- "إذا دعا أحدكم أخاه فليجب عرسا كان أو نحوه". "حم، د "عن ابن عمر".
25922 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو اس کا بھائی دعوت دے اسے دعوت قبول کر لینی چاہیے خواہ شادی کی دعوت ہو یا کوئی اور دعوت ہو ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو داؤد عن ابن عمرو (رض))

25923

25923- "إذا دعي أحدكم إلى الوليمة فليأتها." "مالك، ق، د عن ابن عمر".
25923 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو ولیمہ کی دعوت دی جائے اسے دعوت ولیمہ میں شرکت کر لینی چاہیے ۔ (رواہ مالک والبخاری ومسلم وابو داؤد و عن ابن عمرو (رض))

25924

25924- "من دعي إلى طعام وهو صائم فليجب فإن شاء طعم وإن شاء ترك." "هـ عن جابر".
25924 ۔۔۔ جس شخص کو کھانے کی دعوت دی گئی ہو دراں حالیکہ وہ روزے سے ہو وہ دعوت قبول کرلے پھر اگر چاہے کھانا کھائے چاہے ترک کر دے ۔ (رواہ ابن ماجہ عن جابر)

25925

25925- "من دعي فلم يجب فقد عصى الله ورسوله، ومن دخل على غير دعوة دخل سارقا وخرج مغيرا". "د عن ابن عمر".
25925 ۔۔۔ جس شخص کو دعوت دی گئی اور اس نے دعوت قبول نہ کی گویا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی اور جو شخص بن بلائے دعوت میں شریک ہوا گویا وہ چور بن کر داخل ہوا اور غارتگری کرکے باہر نکلا ۔ (رواہ ابو داؤد عن ابن عمرو (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابی داؤد 798 والاتقان 1896 ۔

25926

25926- "أجب أخاك فإنك منه على اثنتين: إما خير فأحق ما شهدته، وإما غيره فتنهاه عنه تأمره بالخير." "طب كر عن يعلى بن مرة الثقفي"؛ "أنه دعي إلى مأدبة فقعد صائما فجعل الناس يأكلون ولم يطعم قيل له: والله لو علمنا أنك صائم ما عنيناك قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: أجب وذكره" وسنده ضعيف.
25926 ۔۔۔ اپنے بھائی کی دعوت قبول کرو چونکہ اس کے پاس جا کر تمہیں دو صورتیں یپش آسکتی ہیں یا تو وہ خیر و بھلائی پر ہوگا یوں تم خیر و بھلائی میں اس کے شریک شریک ہوجاؤ گے یا وہ برائی پر ہوگا یوں تم اسے برائی سے منع کرو گے اور اسے بھلائی کا حکم دو گے ۔ (رواہ الطبرانی وابن عساکر عن یعلی بن مرۃ والشقفی) یعنی یعلی بن مرۃ (رض) کو کھانے کی دعوت دی گئی وہ دعوت میں شریک ہو کر بوجہ حالت روزہ میں ہونے کے چپ چاپ بیٹھے رہے بلکہ لوگ ان کے پاس بیٹھے کھانا کھاتے رہے ان سے اس کی وجہ دریافت کی گئی اور بعض نے یوں کہا اگر ہمیں آپ کے روزہ میں ہونے کا علم ہوتا ہم آپ کو دعوت نہ دیتے یعلی بن مرۃ (رض) بولے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا ہے ، انھوں نے مذکورہ بالا حدیث ذکر کی ۔۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے چونکہ اس کی سند میں قدرے ضعف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 140 ۔

25927

25927- "إذا دعاك الداعيان فأجب أقربهما بابا، فإن أقربهما بابا أقربهما جوارا وإن سبق أحدهما فأجب الذي سبق". "ابن النجار عن رجل من الصحابة".
25927 ۔۔۔ جب تمہیں دو شخص دعوت دیں تم اس کی دعوت قبول کرو ، جس کا دروازہ تمہارے دروازے کے زیادہ قریب ہو چونکہ جس کا دروازہ زیادہ قریب ہوتا ہے وہ ہمسائیگی میں بھی زیادہ قریب ہوتا ہے۔ اگر ان دونوں میں سے ایک پہلے آیا ہے تو اس کی دعوت قبول کرو جو پہلے آیا ہے۔ (رواہ ابن النجار عن رجل من الصحابۃ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے حسن الاثر 375 ۔

25928

25928- "من دعاكم إلى كراع فأجيبوه". "ابن عساكر عن ابن عمر طب عن أبي أمامة".
25928 ۔۔۔ جو شخص تمہیں بکری کے پایوں کے لیے دعوت دے اس کی دعوت (بھی) قبول کرو۔ (رواہ ابن عساکر عن ابن عمرو (رض) والطبرانی عن ابی امامۃ)

25929

25929- "لو أهدي إلي كراع لقبلت ولو دعيت إلى كراع لقبلت، ولو دعيت إلى كراع لأجبت". "حم ت عن جابر
25929 ۔۔۔ اگر مجھے (بکری کے) پائے ہدیہ میں دیئے جائیں میں انھیں قبول کروں گا اگر مجھے پایوں کے لیے دعوت دی جائے میں دعوت قبول کروں گا ۔ (رواہ احمد بن حنبل والترمذی عن جابر)

25930

25930- "لو دعيت إلى كراع أجبت"."طب عن ابن عباس".
25930 ۔۔۔ اگر مجھے (بکری) کے پایوں کے لیے دعوت دی جائے میں دعوت قبول کروں گا ۔ (رواہ الطبرانی عن ابن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے الالحاظ ۔ 608 ۔

25931

25931- "المتباريان لا يجابان ولا يؤكل طعامهما"."هب عن أبي هريرة".
25931 ۔۔۔ ایسے دو شخص جو (فخرا) ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہوں ان کی دعوت قبول نہ کی جائے اور نہ ہی ان کا کھانا کھایا جائے ۔ (رواہ البیہقی ، عن ابو ہریرہ (رض))

25932

25932- "نهى عن الجلوس على مائدة عليها الخمر، وأن يأكل الرجل وهو منبطح على بطنه". "د، ك عن ابن عمر".
25932 ۔۔۔ ایسے دسترخوان پر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے جس پر شراب رکھی گئی ہے نیز منع فرمایا ہے کہ آدمی پیٹ پر جھکے ہوئے کھانا کھائے ۔ (رواہ ابو داؤد والحاکم عن ابن عمرو (رض))

25933

25933- "نهى عن اجابة طعام الفاسقين"."طب هب عن عمران".
25933 ۔۔۔ فاسقوں کے کھانے کی دعوت قبول کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ (روالطبرانی والبیہقی فی شعب الایمان، عن عمران) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 6029 ۔

25934

25934- "نهى عن طعام المتباريين أن يؤكل"."د، ك عن ابن عباس
25934 ۔۔۔ ایسے دو شخص جو (فخرا) ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہو ان کا کھانا کھانے سے منع فرمایا گیا ہے۔ (رواہ ابوداؤد والحاکم ، عن ابن عباس (رض))

25935

25935- "أثيبوا أخاكم، [قالوا: يا رسول الله وما إثابته؟] ادعوا له بالبركة، فإن الرجل إذا أكل طعامه وشرب شرابه ثم دعي له بالبركة فذاك ثوابه منهم"."د هب عن جابر".
25935 ۔۔۔ اپنے بھائی کو بدلہ دو صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ بدلہ کیا ہے ؟ فرمایا : اس کے لیے برکت کی دعا کر دو چونکہ جب کسی آدمی کا کھانا کھایا جائے اور اس کا مشروب پیا جائے پھر اس کے لیے دعائے برکت کردی جائے تو یہ مہمانوں کی طرف سے اس کا بدلہ ہے۔ (رواہ ابوداؤد والبیہقی فی شعب الایمان، عن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 139 ۔

25936

25936- "جعل الله عليكم صلاة قوم أبرار يقومون الليل ويصومون النهار، ليسوا بأئمة ولا فجار". "عبد بن حميد والضياء عن أنس".
25936 ۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے تمہارے اوپر نیکو کار لوگوں کی نماز مقرر کی ہے جو رات کو قیام کرتے ہیں اور دن کو روزہ رکھتے ہیں وہ نہ امام ہیں اور نہ ہی فجار ۔ (رواہ عبد ابن حمید والضیاء عن انس (رض))

25937

25937- "أكل طعامكم الأبرار، وصلت عليكم الملائكة. وأفطر عندكم الصائمون"."حم م ن عن أنس".
25937 ۔۔۔ تمہارا کھانا نیکوکار لوگ کھائیں تمہارے لیے فرشتے دعائے استغفار کریں اور روزہ دار تمہارے ہاں افطار کریں ۔ (رواہ احمد بن حنبل ومسلم والنسائی ، عن انس (رض))

25938

25938- "إذا دخل أحدكم على أخيه المسلم فأطعمه من طعامه فليأكل منه ولا يسأل عنه، وإن سقاه من شرابه فليشرب منه ولا يسأل عنه"."طس ك هب عن أبي هريرة".
25938 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کے پاس داخل ہو وہ اسے کھانا کھلائے اسے چاہیے ، کھانا کھائے ، اس کے متعلق سوال نہ کرے ، اگر اسے مشروب پلائے وہ پی لے اور اس کے متعلق سوال نہ کرے ۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط والحاکم والبیہقی فی شعب الایمان، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 284 ۔

25939

25939- "إذا دخل أحدكم على أخيه المسلم فأراد أن يفطر فليفطر إلا أن يكون صوم ذلك رمضان أو قضاء رمضان أو نذرا"."طب، ك هب عن أبي هريرة".
25939 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کے پاس آئے اور وہ روزہ افطار کرنا چاہے تو افطار کرلے البتہ اگر رمضان کا روزہ ہو یا قضائے رمضان ہو یا نذر کا روزہ ہو پھر افطار نہ کرے ۔ (رواہ الطبرانی والحاکم والبیہقی فی شعب الایمان، عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 482 ۔

25940

25940- "إذا دخل أحدكم على أخيه المسلم فأراد أن يفطر فليفطر إلا أن يكون صوم ذلك رمضان، أو قضاء رمضان، أو نذرا"."طب عن ابن عمر".
25940 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کے پاس آئے اور وہ روزہ افطار کرنا چاہے تو افطار کرلے البتہ اگر یہ رمضان کا روزہ ہو یا قضائے رمضان ہو یا نذر کا روزہ ہو پھر افطار نہ کرے ۔ (رواہ الطبرانی عن ابن عمرو (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 482 ۔

25941

25941- "إذا دخل أحدكم على أخيه فهو أمير عليه حتى يخرج من عنده"."عد عن أبي أمامة".
25941 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کے پاس داخل ہو وہ اس پر امیر ہوتا ہے حتی کہ وہ اس کے پاس سے چلا جائے ۔ (رواہ ابن عدی عن ابی امامۃ) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 283 ۔ ضعیف الجامع 483 ۔

25942

25942- "إذا دعي أحدكم إلى طعام وهو صائم فليقل: إني صائم". "م، د، ت، هـ عن أبي هريرة".
25942 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی شخص کو کھانے کی دعوت دی جائے دراں حالیکہ روزہ میں ہو اسے کہہ دینا چاہیے کہ میں روزہ سے ہوں ۔ (رواہ مسلم وابو داؤد والترمذی وابن ماجہ ، عن ابو ہریرہ (رض))

25943

25943- "إذا نزل الرجل بقوم فلا يصوم إلا بأذنهم"."هـ عن عائشة".
25943 ۔۔۔ جب کوئی شخص کسی قوم کے ہاں مہمان بنے اسے قوم کی اجازت کے بغیر روزہ نہیں رکھنا چاہیے ۔ (رواہ ابن ماجہ عن عائشۃ صدیقۃ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف ابن ماجہ 391، و ضعیف الجامع 706 ۔

25944

25944- "أفطر عندكم الصائمون وأكل طعامكم الأبرار وصلت عليكم الملائكة"."هـ حب عن ابن الزبير" مر برقم [25937] .
25944 ۔۔۔ اللہ کرے تمہارے ہاں روزہ دار افطار کریں تمہارا کھانا نیکو کار لوگ کھائیں اور فرشتے تمہارے لیے دعا استغفار کریں ۔ (رواہ ابن ماجہ وابن حبان عن ابن الزبیر) حدیث 25937 ۔ نمبر پر گزر چکی ہے۔

25945

25945- "أيما ضيف نزل بقوم فأصبح الضيف محروما فله أن يأخذ بقدر قراه ولا حرج عليه". "ك عن أبي هريرة".
25945 ۔۔۔ جس مہمان نے کسی قوم کے ہاں محرومی کی حالت میں صبح کی وہ اپنی مہمانی کے بقدر (اشیائے خورد نوش) ان سے چھین سکتا ہے اور اس پر کوئی حرج نہیں ۔ (رواہ الحاکم ، عن ابو ہریرہ (رض))

25946

25946- "أيما رجل ضاف قوما فأصبح الضيف محروما فإن نصره حق على كل مسلم حتى يأخذ بقرى ليلته من زرعه وماله"."حم ك عن المقدام".
25946 ۔۔۔ جو شخص کسی قوم کے ہاں مہمان بنا اور مہمان نے محرومی کی حالت میں صبح کی (یعنی اسے کھانے پینے کے لیے کچھ نہ دیا گیا) بلاشبہ اس کی مدد کرنا ہر مسلمان کا حق ہے ، حتی کہ وہ اپنی مہمانی کے لیے اس رات ان کا غلہ اور دودھ وغیرہ چھین سکتا ہے۔ (رواہ احمد بن حنبل والحاکم عن المقدم)

25947

25947- "كفى بالمرء شرا أن يتسخط ما قرب إليه". "ابن أبي الدنيا في قرى الضيف وأبو الحسن بن بشران في أماليه عن جابر".
25947 ۔۔۔ آدمی کی برائی کے لیے اتنی بات ہی کافی ہے کہ جو چیز اس کے قریب کی جائے وہ اس سے چین بیجین ہوجائے ۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی قری الضیف وابو الحسن بن بشران بن فی امالیہ عن جابر) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 4177 والکشف الالہی 656 ۔

25948

25948- "لا يؤم الرجل في سلطانه، ولا يجلس على تكرمته في بيته إلا بإذنه"."ت عن أبي مسعود".
25948 ۔۔۔ کسی شخص کو اس کی سلطنت میں امامت نہ کرائی جائے اور نہ ہی کسی شخص کی بیٹھک پر اس کی اجازت کے بغیر بیٹھا جائے ۔ (رواہ الترمذی عن ابن مسعود (رض))

25949

25949- "إذا زار أحدكم قوما فلا يصل بهم، وليصل بهم رجل منهم"."حم ش عن مالك بن الحويرث".
25949 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص کسی قوم کی ملاقات کے لیے جائے وہ قوم کی امامت نہ کرائے البتہ قوم میں سے کوئی شخص ان کی امامت کرائے ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابن ابی شیبۃ عن مالک بن الحویرث)

25950

25950- "من زار قوما فلا يؤمهم وليؤمهم رجل منهم"."حم د ت عن مالك بن الحويرث".
25950 ۔۔۔ جو شخص کسی قوم کی ملاقات کرنے جائے وہ قوم کی امامت نہ کرائے البتہ ان میں سے کوئی شخص ان کی امامت کرا دے ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو داؤد والترمذی عن مالک بن الحویرث 9

25951

25951- "من نزل على القوم فلا يصوم تطوعا إلا بإذنهم"."ت عن عائشة".
25951 ۔۔۔ جو شخص کسی قوم کے ہاں مہمان بنے وہ ان کی اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے ۔ (رواہ الترمذی ، عن عائشۃ صدیقۃ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 5865 ۔

25952

25952- "إنك دعوتنا خامس خمسة وهذا رجل قد تبعنا فإن شئت أذنت له وإن شئت رجع". "ق عن ابن مسعود".
25259 ۔۔۔ تم نے پانچ اشخاص کو دعوت دی تھی اور یہ شخص ہمارے پیچھے ہو لیا اگر چاہو تو اسے اجازت دے دو اور اگر چاہو تو واپس چلا جائے ۔ (رواہ البخاری ومسلم عن ابن مسعود (رض))

25953

25953- "إنه تبعنا رجل لم يكن معنا حين دعينا فإن أذنت له دخل". "ت عن ابن مسعود".
25953 ۔۔۔ ہمارے پیچھے ایک شخص چلا آیا ہے اور جب تم نے ہمیں دعوت دی تھی وہ ہمارے ساتھ شامل نہیں تھا اگر تم اسے اجازت دے دو تو وہ داخل ہوجائے گا ۔ (رواہ الترمذی عن ابن مسعود (رض))

25954

25954- "إذا أتى أحدكم على ماشية، فإن كان فيها صاحبها فليستأذنه فإن أذن له فليحتلب وليشرب، وإن لم يكن فيها فليصوت ثلاثا فإن أجابه أحد فليستأذنه فإن لم يجبه أحد فليحتلب وليشرب ولا يحمل". "د، ت هق والضياء عن سمرة".
25954 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص کسی کے بکریوں کے پاس آئے اگر ان بکریوں کے پاس ان کا مالک موجود ہو تو اس سے اجازت لے لے ، اگر وہ اسے اجازت دے دے تو دودھ دوہ کر پی لے ، اگر بکریوں میں ان کا مالک موجود نہ ہو تو آنے والا تین بار آواز لگائے اگر کوئی اس کو جواب دے تو اجازت طلب کرے اگر اسے کوئی جواب نہ دے تو دودھ دوہ کر پی لے اور اپنے ساتھ لے کر نہ جائے ۔ (رواہ ابو داؤد والترمذی والبیہقی فی شعب الایمان و الضیاء عن سمرۃ)

25955

25955- "إذا أتيت على راعي إبل فناد يا راعي الإبل ثلاثا فإن أجابك وإلا فاحلب واشرب في غير أن تفسد، وإذا أتيت على حائط فناديا صاحب الحائط ثلاثا فإن أجابك وإلا فكل في غير أن تفسد". "حم هـ حب ك عن أبي سعيد".
25955 ۔۔۔ جب تم اونٹوں کے چرواہے کے پاس آؤ تو آواز لگاؤ ! اے چرواہے ! تین بار آواز لگاؤ ، اگر تمہیں جواب دے تو بہت خوب ورنہ دودھ دوہ لو اور پیو لیکن فساد مچانے سے قطعا اجتناب کرو جب تم کسی باغ میں آؤ تو باغ کے مالک کو تین بار آواز دو اگر تمہیں اجازت دے تو بہت اچھا ورنہ باغ میں سے پھل کھالو لیکن فساد مچانے سے گریز کرو ۔ (رواہ احمد بن حنبل وابن ماجہ وابن حبان والحاکم عن ابی سعید)

25956

25956- "لا يحلبن أحد امرئ بغير إذنه أيحب أحدكم أن تؤتي مشربته فتكسر خزانته فينتقل طعامه فإنما يخزن لهم ضروع مواشيهم أطعماتهم فلا يحلبن أحدكم ماشية أحد إلا بإذنه". "ق د، هـ، عن ابن عمر".
25956 ۔۔۔ کوئی شخص بھی کسی کی بکریوں کو اس کی اجازت کے بغیر نہ دوھے کیا تم میں سے کسی شخص کو پسند ہے کہ اس کا پینے کا سامان (مشروب وغیرہ) کسی کو دیا جائے اور اس کے محفوظ کیے ہوئے برتن کو توڑ دیا جائے اور پھر اس کا کھانا منتقل کردیا جائے سو بکریاں اپنے تھنوں میں مالکوں کے لیے سامان خوردونوش محفوظ رکھتی ہیں ، لہٰذا کسی کی بکریوں کو اس کی اجازت کے بغیر ہرگز نہ دوھا جائے ۔ (رواہ البخاری ومسلم وابو داؤد وابن ماجہ عن ابن عمرو (رض))

25957

25957- "من دخل حائطا فليأكل ولا يتخذ خبنة ". "ت عن ابن عمر".
25957 ۔۔۔ جو شخص کسی باغ میں داخل ہو وہ خود کھالے اور کپڑے میں ڈال کر اپنے ساتھ نہ لیتا جائے ۔ (رواہ الترمذی عن ابن عمرو (رض))

25958

25958- "لا ترم النخل وكل مما وقع، أشبعك الله وأرواك". "حم 5 عن رافع بن عمرو الغفاري".
25958 ۔۔۔ کھجوروں کو پھر مت مارو اور جو گری پڑی ہوں وہ کھالو اللہ تمہارا پیٹ بھرے اور تمہیں سیراب کرے ۔ (رواہ احمد بن حنبل واصحاب السنن الاربعۃ عن رافع بن عمرو والغفاری) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ضعیف الجامع 6210 ۔

25959

25959- "ما علمته إذا كان جاهلا ولا أطعمته إذ كان ساغبا" "حم د ن هـ ك عن عباد بن شرحبيل".
25959 ۔۔۔ جب اس نے جہالت کا مظاہرہ کیا اسے تم نے علم نہیں سکھایا (کہ غیر کا مال حرام ہے) اور جب وہ بھوکا تھا تم نے اسے کھانا نہیں کھلایا۔ (رواہ احمد بن حنبل وابو داؤد والنسائی وابن ماجہ والحاکم عن عباد بن شرجیل)

25960

25960- "إن نزلتم بقوم فأمروا لكم بما ينبغي للضيف فاقبلوا، فإن لم يفعلوا فخذوا منهم حق الضيف الذي ينبغي لهم". "حم ق د هـ عن عقبة بن عامر".
25960 ۔۔۔ اگر تم کسی قوم کے ہاں میزبان بنو قوم مناسب انداز میں تمہاری مہمانی کرے تم ان کی مہمانی قبول کرلو ، اگر وہ تمہاری مہمانی کا سامان نہ کرے تو حق مہمانی کے بقدر ان سے چھین سکتے ہو۔ (رواہ احمد بن حنبل والبخاری وابوداؤد وابن ماجہ عن عقبۃ ابن عامر (رض))

25961

25961- "إن أبوا إلا أن تأخذوا كرها فخذوا". "ت عن عقبة بن عامر".
25961 ۔۔۔ اگر (کوئی قوم تمہاری مہمانی سے) انکار کریں اور زبردستی ان سے چھیننے کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو چھین لو ۔ (رواہ الترمذی عن عقبۃ بن عامر (رض))

25962

25962- "إن هذه الإبل لأهل بيت من المسلمين هو قوتهم ويمنهم بعد الله، أيسركم لو رجعتم إلى مزاودكم فوجدتم ما فيها قد ذهب به أترون ذلك عدلا؟ قالوا لا قال: فإن هذا كذلك". "هـ عن أبي هريرة".
25962 ۔۔۔ یہ اونٹ مسلمان گھرانے کے ہیں جو ان کے لیے سامان خوراک ہیں ، کیا تمہیں یہ بات خوش کرے گی کہ تم اپنے توشہ دانوں کی طرف واپس آؤ او آکے تم انھیں خالی پاؤ کیا تم اسے اچھا سمجھو گے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : نہیں ۔ آپ نے فرمایا : اونٹوں کی مثال بھی ایسی ہے۔ (رواہ ابن ماجہ عن ابو ہریرہ (رض)) ۔ کلام : ۔۔۔ حدیث ضعیف ہے دیکھئے ہے چونکہ اس کی سند میں سلیط بن عبداللہ ہے جو مدلس ہے۔

25963

25963- "ألا لا تحتلبن ماشية امرئ إلا بإذنهم أيحب أحدكم أن تؤتى مشربته فيكسر بابها ثم انتثل ما فيها فإنما في ضروع مواشيهم طعام أحدهم ألا فلا تحتلبن ماشية امرئ إلا بإذنه أو قال بأمره". "حم عن ابن عمر".
25963 ۔۔۔ خبردار ! کسی شخص کی بکریاں اس کی اجازت کے بغیر ہرگز نہ دو ہی جائیں کیا تم میں سے کسی شخص کو یہ پسند ہے کہ اس کے اسٹور کا دروازہ توڑ کر جو کچھ اس میں ہو وہ کہیں منتقل کردیا جائے لوگوں کے چوپایوں کے تھنوں میں ان کا سامان خوردونوش ہوتا ہے خبردار ہوشیار رہو : کسی شخص کی بکریاں اس کی اجازت کے بغیر ہرگز نہ دوہی جائیں ۔ (رواہ احمد بن حنبل عن ابن عمرو (رض))

25964

25964- "ناد صاحب الإبل ثلاثا، فإن جاء وإلا فاحلب واحتلب وأحلل، ثم صر وبق اللبن لدواعيه". "ك عن القاسم بن مخول البهزي"
25964 ۔۔۔ اونٹوں کے مالک کو تین بار آواز دو ، اگر آجائے تو بہت اچھا ورنہ دودھ دوہ لو اور چلے جاؤ کچھ دودھ (تھنوں میں) اس کے حوادث کے لیے باقی رہنے دو ۔ (رواہ الحاکم عن القاسم بن مخول البھزی)

25965

25965- "إذا أتى أحدكم على راع فليناد: يا راعي الإبل ثلاثا فإن أجابه وإلا فليحلب وليشرب ولا يحملن، وإذا أتى أحدكم على حائط فليناد ثلاثا: يا صاحب الحائط فإن أجابه وإلا فليأكل ولا يحملن". "حب، ق وضعفه عن أبي سعيد".
25965 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص کسی چرواہے کے پاس آئے اسے چاہیے کہ اونٹوں کے چرواہے کو تین بار آواز دے اگر چرواہا جواب دے دے تو بہت اچھا : ورنہ دودھ دوہے اور پی لے ، اپنے ساتھ لے کر نہ جائے اگر تم میں سے کوئی شخص کسی باغ میں آئے تین بار آواز دے اے باغ کے مالک ! اگر وہ جواب دے دے (تو بہت اچھا) ورنہ پھل کھالو اور اپنے ساتھ لے کر مت جاؤ۔ (رواہ ابن حبان والبیہقی وضعفہ عن ابی سعید)

25966

25966- "لا يحل لأحد يؤمن بالله واليوم الآخر أن يحل صرار ناقة إلا بإذن أهيها، فإنه خاتمهم عليها"."حم والطحاوي، ق عن أبي سعيد".
25966 ۔۔۔ کسی شخص کے لیے حلال نہیں جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو کہ وہ مالکوں کی اجازت کے بغیر اونٹنی کے تھنوں پر باندھا ہوا دھاگا (یا تھیلی وغیرہ) کھولے چونکہ دھاگا تھنوں پر مہر کی مانند ہے۔ (رواہ احمد بن حنبل والطحاوی والبیہقی عن ابی سعید)

25967

25967- "لا يحل لأحد يؤمن بالله واليوم الآخر أن يحل صرار ناقة بغير إذن أهلها إنه خاتم أهلها عليها وإن كنتم مرملين فنادوا يا صاحب الإبل ثلاثا"."ابن النجار عن أبي سعيد".
25967 ۔۔۔ کسی شخص کے لیے حلال نہیں جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو کہ وہ مالکوں کی اجازت کے بغیر اونٹنی کے تھنوں پر باندھا ہوا دھاگا (یا تھیلی وغیرہ) کھولے چونکہ یہ تھنوں پر مالکوں کی مہر ہے اگر تم بھوکے ہو تو اونٹوں کے مالک کو بار آواز دو ۔ (رواہ ابن النجار عن ابی سعید)

25968

25968- "إذا مر أحدكم بحائط فليأكل منه ولا يتخذ خبنة"."هـ عن ابن عمر".
25968 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص کسی باغ کے پاس سے گزرے اس سے (پھل اتار کر) کھا سکتا ہے البتہ اپنے ساتھ لے کر نہ جائے ۔ (رواہ ابن ماجہ عن ابن عمرو (رض))

25969

25969- "يا غلام لم ترم النخل كل مما يسقط اللهم اشبع بطنه"."ك عن رافع بن عمرو".
25969 ۔۔۔ اے لڑکے ! کھجوروں کو کیوں پتھر مارتے ہو ، گری ہوئی کھجوریں کھالو ، اللہ تمہارا پیٹ بھر دے ۔ (رواہ الحاکم عن رافع بن عمرو)

25970

25970- "والله ما علمته إذ كان جاهلا ولا أطعمته إذ كان ساغبا"."ابن سعد طب عن عباد بن شرحبيل".
25970 ۔۔۔ اللہ کی قسم ! جب اس نے جہالت کا مظاہرہ کیا تم نے اسے عمل سے بہرہ مند کیوں نہیں کیا اور جب وہ بھوکا تھا تم نے اسے کھانا کیوں نہیں کھلایا ۔ (رواہ ابن سعد والطبرانی عن عباد بن شرجیل)

25971

25971- "من دخل على قوم لطعام لم يدع إليه فأكل، دخل سارقا وأكل ما لا يحل له"."هق وابن النجار عن عائشة".
25971 ۔۔۔ جو شخص کسی قوم کے پاس داخل ہوا حالانکہ اسے دعوت طعام نہیں دی گئی تھی گویا وہ چور بن کر داخل ہوا اور ایسا کھانا کھایا جو اس کے لیے حلال نہیں تھا ۔ (رواہ البیہقی فی السنن وابن النجار عن عائشۃ صدیقۃ (رض))

25972

25972- عن علي رضي الله عنه قال: "لأن أجمع ناسا من أصحابي على صاع من طعام أحب إلي من أن أخرج إلى السوق فأشتري نسمة فأعتقها". "خ في الأدب وابن زنجويه في ترغيبه".
25972 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں : میں اپنے دوستوں میں سے کچھ لوگوں کو ایک صاع کھانے پر جمع کروں مجھے اس سے بدرجہا محبوب ہے کہ میں بازار میں جاؤں اور کسی غلام کو خرید کر اسے آزاد کروں ۔ (رواہ البخاری فی الادب وابن زنجویہ فی ترغیبہ)

25973

25973- عن سلمة بن الأكوع قال: "كان رسول الله صلى الله عليه وسلم "يصلي بأصحابه ثم ينصرف فيقول لأصحابه: "ليأخذ كل رجل بقدر ما عنده"، فيذهب الرجل والرجلين والثلاثة ويذهب رسول الله صلى الله عليه وسلم بالباقين". "هب".
25973 ۔۔۔ حضرت سلمہ بن اکوع (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کو نماز پڑھاتے جب نماز سے فارغ ہوتے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے فرماتے : ہر شخص اپنی وسعت کے بقدر اپنے ساتھ آدمی لیتا جائے چنانچہ ایک شخص اٹھتا وہ اپنے ساتھ ایک یا دو یا تین آدمی لے جاتا اور جو باقی بچ جاتے انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ساتھ لے جاتے ۔ (رواہ ٍالبیہقی فی شعب الایمان)

25974

25974- عن عزة بنت أبي قرصافة عن أبي قرصافة قال: "قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا أراد الله بعبد خيرا أهدى له هدية قيل: يا رسول الله وما تلك الهدية؟ قال: ضيف ينزل به برزقه ويرحل وقد غفر لأهل المنزل"."أبو نعيم".
25974 ۔۔۔ عزہ بنت ابی قرصافہ ابو قرصافہ سے روایت نقل کرتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب اللہ تبارک وتعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کے ہاں ہدیہ بھیج دیتا ہے عرض کیا گیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ کیا ہدیہ ہے ؟ فرمایا : یہ مہمان ہے جو اپنے رزق ساتھ دے کر میزبان کے ہاں آتا ہے پھر جب کوچ کرتا ہے تو گھروالوں کی مغفرت ہوچکی ہوتی ہے۔ (رواہ ابونعیم)

25975

25975- "مسند علي" قال الشيخ شمس الدين ابن الجزري في كتاب أسنى المطالب في مناقب علي بن أبي طالب: "أضافني الشيخ محمد بن مسعود الكازروني في المشعر الحرام بأحد الأسودين التمر والماء. قال: أضافني والدي بأحد الأسودين: التمر والماء قال: أضافني شيخي أبو الفضائل إسماعيل بن المظفر ابن محمد بأحد الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا أبو المفاخر عمر بن المظفر بأحد الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا أبو بكر عبد الله بن محمد بن سابور بأحد الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا أبو المبارك عبد العزيز بن محمد بن منصور بالأسودين التمر والماء، قال: أضافنا أبو مسعود سليمان بن إبراهيم ابن محمد بالأسودين التمر والماء، قال: أضافنا أبو مسعود عبد الله بن إبراهيم ابن عيسى المالكي بالأسودين التمر والماء قال: أضافنا أبو الحسن علي بن الحسن الصيقلي بأحد الأسودين التمر والماء قال: أضافنا أبو شيبة أحمد بن إبراهيم المخرمي العطار على أحد الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا جعفر بن محمد ابن عاصم الدمشقي على الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا نوفل بن إهاب على الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا عبد الله بن ميمون القداح على الأسودين التمر والماء، قال: أضافني جعفر بن محمد الصادق على الأسودين التمر والماء، قال: أضافنا محمد بن علي الباقر على الأسودين. التمر والماء، قال: أضافني علي بن الحسن على الأسودين التمر والماء، قال: أضافني الحسين ابن علي على الأسودين التمر والماء، وقال: أضافني علي بن أبي طالب على الأسودين التمر والماء، قال: "أضافني رسول الله صلى الله عليه وسلم على الأسودين التمر والماء، وقال: "من أضاف مؤمنا فكأنما أضاف آدم، ومن أضاف اثنين فكأنما أضاف آدم وحواء، ومن أضاف ثلاثة فكأنما أضاف جبريل وميكائيل وإسرافيل". قال ابن الجزري: غريب جدا لم يقع لنا بهذا الإسناد قلت: قال الشيخ جلال الدين السيوطي رحمه الله عبد الله بن ميمون القداح متروك
25975 ۔۔۔ ”’ مسند علی “ شیخ شمس الدین ابن الجزری کتاب ” اسنی المطالب فی مناقب علی بن ابی طالب “ میں لکھتے ہیں : شیخ محمد بن مسعود الکا زرونی نے مشعر حرام میں اسودین پانی اور کھجور سے میری مہمانی کی انھوں نے کہا : میرے والد نے اسودین یعنی پانی اور کھجور سے میری مہمانی کی انھوں نے : میرے شیخ ابو فضائل اسماعیل بن مظفر بن محمد نے اسودین پانی اور کھجور سے میری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : ابوالمفاخر عمر بن مظفر نے اسودین سے ہماری مہمانی کی انھوں نے کہا : ابوبکر عبداللہ بن محمد بن سابور نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : ابو مبارک عبدالعزیز بن محمد بن منصور نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : ابو مسعود سلیمان بن ابراہیم بن محمد نے اسودین (پانی اور کھجور) سے ہماری مہمانی کی انھوں نے کہا : ابو مسعود عبداللہ بن ابراہیم ابن عیسیٰ مالکی نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : ابو الحسن علی بن حسن صیقلی نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ۔ انھوں نے کہا : ابو شیبہ احمد بن ابراہیم مخرمی عطار نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : جعفر بن محمد بن عاصم دمشقی نے اسودین سے ہماری مہمانی کی انھوں نے کہا : نوفل بن اھاب نے اسودین سے ہماری مہمانی کی انھوں نے کہا : عبداللہ بن میمون قداح نے اسودین سے ہماری مہمانی کی انھوں نے کہا جعفر بن محمد بن صادق نے اسودین سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : محمد بن علی الباقر نے اسودین (کھجور اور پانی) سے ہماری مہمانی کی ، انھوں نے کہا : علی بن حسن نے اسودین سے ہماری مہمانی کی انھوں نے : حضرت حسین بن علی (رض) نے اسودین سے میری مہمانی کی انھوں نے کہا : حضرت علی بن ابی طالب (رض) نے اسودین سے میری مہمانی کی انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسودین (کھجور اور پانی) سے میری مہمانی کی اور ارشاد فرمایا : جس شخص نے کسی مومن کی مہمانی کی گویا اس نے آدم (علیہ السلام) کی مہمانی کی جس نے دو آدمیوں کی مہمانی کی گویا اس نے آدم اور حواء کی مہمانی کی ، جس نے تین آدمیوں کی مہمانی کی گویا اس نے جبرائیل میکائیل اور اسرافیل کی مہمانی کی ۔۔ کلام : ۔۔۔ ابن جزری کہتے ہیں : یہ حدیث بہت غریب ہے اس اسناد سے ہمارے لیے اس کا وقوع نہیں ہوا شیخ جلال الدین سیوطی (رح) کہتے ہیں : عبداللہ بن میمون قداح متروک ہے ، امام بخاری (رح) کہتے ہیں : وہ ذاھب الحدیث ہے ، ابن حبان کہتے ہیں : جن احادیث میں یہ منفرد ہو ان سے احتجاج نہیں کیا جائے گا ، دیکھئے میزان الاعتدال 5142 ۔

25976

25976-"من مسند التلب بن ثعلبة" عن غالب بن حجيرة بن التلب عن أم عبد الله بنت ملقام عن أبيها عن جده التلب أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "الضيافة ثلاثة أيام فما زاد فهو صدقة". "أبو نعيم، ابن عساكر بسنده إلى عبد الله بن جراد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الضيف لا ينقص من كرامته ثلاثة أيام".
25976 ۔۔۔ ” مسند القلب بن ثعلبہ “۔ غالب بن حجیرۃ بن القلب ، ام عبداللہ بنت ملقام سے وہ اپنے والد سے ، وہ اپنے دادا التلب سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مہمان نوازی کی مدت تین دن ہے اور اس سے زیادہ کرنا صدقہ ہے۔ (ابو نعیم ، ابن عساکر ، بسندہ الی عبداللہ بن جرار) انھوں نے کہا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین دن تک مہمان کے اکرام میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے ۔

25977

25977 عن أنس قال : لقي أبي بن كعب البراء بن مالك ، فقال : يا أخي ما تشتهي ؟ قال : سويقا وتمرا ، فجاء فأكل حتى شبع ، فذكر البراء إبن مالك ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم ، فقال : إعلم يا براء أن المرء إذا فعل ذلك بأخيه لوجه الله لا يريد بذلك جزاء ولا شكورا بعث الله إلى منزله عشرة من الملائكة يقدسون الله ويهللونه ويكبرونه ويستغفرون له حولا ، فإذا كان الحول كتب له مثل عبادة أولئك الملائكة ، وحق على الله أن يطعمهم من طيبات الجنة في جنة الخلد وملك لا يبيد. (أبو نعيم) وفيه خالد بن يزيد.
25977 ۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے ، فرماتے ہیں : ابی بن کعب (رض) ، حضرت براء بن مالک (رض) سے ملے تو پوچھا : آپ کو کیا چیز پسند ہے ؟ تو حضرت ابراء نے فرمایا : ستو اور کھجور ، پس وہ چیزیں آگئیں اور انھوں نے سیر ہو کر کھا لیں ، پھر حضرت براء نے یہ معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے براء ! خوب سمجھ لو کہ جو شخص اپنے بھائی کے ساتھ ایسا معاملہ کرے اور وہ کسی قسم کے بدلے اور احسان مندی کا طالب نہ ہو تو اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے گھر دس فرشتوں کو بھیج دیتے ہیں جو اس کی طرف سے ایک سال تک اللہ کی پاکی بیان کرتے ہیں اور تہلیل کرتے ہیں (لا الہ الا اللہ کہتے ہیں) اور اللہ کی بڑائی بیان کرتے ہیں اور اس شخص کے لیے استغفار کرتے ہیں۔ جب سال پورا ہو اجاتا ہے تو اس شخص کے لیے ان ملائکہ کی عبادت کے مثل عبادت لکھ دی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ اس کو جنت کی پاکیزہ چیزوں سے کھلائیں گے دائمی جنت میں اور ایسی بادشاہت میں جو کبھی ختم نہ ہوگی ۔ (ابو نعیم وفیہ خالد بن یزید)

25978

25978 عن السري بن يحيى عن ثوبان أنه جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقدم له طعاما فقال النبي صلى الله عليه وسلم لعائشة : وآكلي ضيفك فإن الضيف يستحيي أن يأكل وحده. (هب وقال : في إسناده نظر).
25978 ۔۔۔ سری بن یحییٰ ، ثوبان سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو انھیں کھانا پیش کیا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے فرمایا : اپنے مہمان کو کھانا کھلاؤ ، کیونکہ مہمان اکیلے کھانا کھانے سے شرماتا ہے۔ (بیہقی ، وقال فی اسنادہ نظر)

25979

25979 قال إبن جرير : حدثنا إبن حميد : ثنا إبن المبارك عن إبراهيم بن شيبان عن رجل قال : دخل رجلان على عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي ، فنزع وسادة كان متكئا عليها فألقاها اليهما ، فقالا : لا نريد هذا إنما جئنا لنستمع شيئا ننتفع به فقال : إنه من لم يكرم ضيفه فليس من محمد ولا من إبراهيم صلى الله عليهما وسلم ، طوبى لعبد أمسى متعلقا برسن فرسه في سبيل الله أفطر على كسرة وماء بارد ، وويل للواثين (1) الذين يلوثون مثل البقر ، أرفع يا غلام وضع يا غلام وفي ذلك لا يذكرون الله عزوجل. (إبن جرير).
25979 ۔۔۔ ابن جریر ، ابن حمید سے ، وہ ابن المبارک سے وہ ابراہیم بن شیبان سے ، وہ ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ دو آدمی عبداللہ بن الحارث بن جزء الزبیدی کے پاس آئے ، تو وہ جس تکیے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے ، وہ تکیہ اٹھا کر انھوں نے ان دو مہمانوں کو پیش کیا تو وہ دو آدمی کہنے لگے کہ ہم اس لیے نہیں آئے بلکہ ہم تو اس لیے آئے ہیں کہ کوئی فائدہ مند چیز سنیں اور اس سے فائدہ اٹھائیں تو عبداللہ بن حارث (رض) نے کہا : جو اپنے مہمان کا اکرام نہ کرے اس کا حضرت محمد و ابراہیم (علیہما السلام) سے کوئی تعلق نہیں ، خوشخبری اور بشارت ہو اس بندے کے لیے جو اللہ کے راستے میں گھوڑے سے چمٹے ہوئے شام کرے اور روٹی کے ٹکڑے اور ٹھنڈے پانی سے افطار کرے ، اور ہلاکت و بربادی ہے چرنے والوں کے لیے جو ہر وقت گائے کی طرح چرتے رہتے ہیں۔ (اور ان کا یہی کام ہوتا ہے کہ نوکر کو کہتے ہیں) یہ اٹھا اے غلام ! اور یہ رکھ دے اور اس دوران وہ اللہ کا ذکر نہیں کرتے ۔ (ابن جریر)

25980

25980 عن أبي جعفر قال : كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا أكل مع قوم كان آخرهم أكلا. (عب).
25980 ۔۔۔ ابو جعفر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی قوم کے ساتھ کھانا تناول فرماتے تو سب سے آخر میں کھانا شروع فرماتے ۔ (رواہ عبدالرزاق)

25981

25981- عن حميد بن نعيم أن عمر بن الخطاب وعثمان بن عفان "دعيا إلى طعام فأجابا فلما خرجا قال عمر لعثمان: لقد شهدت طعاما لوددت أني لم أشهده قال: وما ذاك؟ قال: خشيت أن يكون مباهاة"."ابن المبارك، حم في الزهد".
25981 ۔۔۔ حمید بن نعیم روایت کی ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) ، اور سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کو کھانے کی دعوت دی گئی ، ان دونوں حضرات نے دعوت قبول کرلی جب دعوت سے واپس لوٹے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) سے فرمایا : میں دعوت میں شریک ہوچکا جبکہ میں چاہتا ہوں کہ کا اس دعوت میں شریک نہ ہوا ہوتا ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اس کی وجہ دریافت کی آپ (رض) نے فرمایا : مجھے خوف ہے کہ یہ دعوت فخر ومباہات کی نہ ہو ۔ (روہ ابن المبارک واحمد بن حنبل فی الزھد) فائدہ : ۔۔۔ آج کل عموماً ایسی دعوتیں دیکھنے میں ملتی ہیں لہٰذا جو دعوت بھی فخر ومباہات کی نیت سے زیر عمل لائی جائے اس میں شرکت ناجائز ہے۔

25982

25982- "مسند عثمان رضي الله عنه" عن عثمان "أن المغيرة بن شعبة تزوج فدعاه وهو أمير المؤمنين، فلما جاء قال: أما إني صائم غير أني أحببت أن أجيب الدعوة وأدعوا بالبركة"."حم في الزهد".
25982 ۔۔۔ مسند سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) ، حضرت مغیرہ بن شبہ (رض) نے شادی کی اور ولیمہ میں سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کو دعوت دی سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) اس وقت خلیفہ تھے، جب آپ (رض) دعوت میں حاضر ہوئے فرمایا : میں روزہ سے ہوں ، میں صرف دعوت قبول کرنے کی غرض سے آیا ہوں تاکہ دعائے برکت کروں ۔ (رواہ احمد بن حنبل فی الزھد)

25983

25983- "مسند جابر بن عبد الله" عن عبد الواحد بن أيمن عن أبيه قال: "نزل بجابر ضيف فجاءهم بخبز وخل، فقال: كلوا فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "نعم الإدام الخل، هلاك بالقوم أن يحتقروا ما قدم إليهم، وهلاك بالرجل أن يحتقر ما في بيته يقدمه إلى أصحابه". "هب".
25983 ۔۔۔ ” مسند جابر بن عبداللہ “ عبدالواحد بن ایمن اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت جابر (رض) کے ہاں ایک مہمان آیا ، اس کے پاس آپ (رض) روٹی اور سرکہ لائے اور فرمایا : کھاؤ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے سنا ہے کہ : سرکہ بہترین سالن ہے وہ قوم ہلاکت میں پڑھے جسے کچھ پیش کیا جائے اور وہ اسے حقیر سمجھے ، اور ہلاک ہو وہ شخص جو اپنے دوستوں کو کچھ پیش کرے اور وہ اسے حقیر سمجھتا ہوں ۔ (رواہ ٍالبیہقی فی شعب الایمان)

25984

25984- عن سلمان الفارسي قال: "إذا كان لك صديق أو جار عامل أو ذو قرابة عامل، فأهدى لك هدية أو دعاك إلى طعام فاقبله فإن مهناه لك وإثمه عليه"."عب".
25984 ۔۔۔ سلمان فارسی (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی تمہارا دوست یا پڑوسی عامل یا کوئی رشتہ دار عامل ہو وہ تمہیں ہدیہ بھیجے یا تمہیں دعوت طعام دے اسے قبول کرو کھانا تمہیں ملے گا اور اس کا گناہ اسی پر ہوگا (رواہ عبدالرزاق) ۔ فائدہ : ۔۔۔ یعنی دعوت سے مقصود رشوت دینا یا کوئی اور نیت ہو اس کا وبال میزبان پر ہوا ۔

25985

25985-عن رجل من الأنصار يكنى أبا شعيب قال: "أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعرفنا في وجهه الجوع. فأتيت غلاما لي قصابا فأمرته أن يجعل لنا طعاما لخمسة رجال ثم دعوت رسول الله صلى الله عليه وسلم فجاء خامس خمسة وتبعهم رجل فلما بلغ رسول الله صلى الله عليه وسلم الباب قال: "إن هذا قد تبعنا فإن شئت أن تأذن له وإلا رجع"، فأذن له"
25985 ۔۔۔ انصار کے ایک شخص جیسے ابو شعیب کی کنیت سے پہچانا جاتا تھا روایت کی ہے کہ : ایک مرتبہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا ہم نے آپ کے چہرے پر بھوک کے اثرات بھانپ لیے میں اپنے ایک غلام کے پاس آیا جو قصاب تھا میں نے اسے پانچ آدمیوں کا کھانا تیار کرنے کا حکم دیا پھر میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دعوت دی پھر آپ اپنے ساتھ چار آدمیوں کو لیے (بایں طور کہ پانچویں آپ خود تھے) تشریف لائے ان کے پیچھے پیچھے ایک اور شخص آگیا ، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دروازے پر پہنچے فرمایا : یہ شخص ہمارے پیچھے ہو لیا ، اگر تم اسے اجازت دو ورنہ یہ واپس لوٹ جائے چنانچہ ابو شعیب (رض) نے اسے اجازت دے دی ۔ فائدہ : ۔۔۔ یہاں حدیث کا حوالہ نہیں دیا گیا جبکہ حدیث 25952، 25953 نمبر پر گزر چکی ہے۔ (واخرجہ الترمذی کتاب النکاح باب ما جاء فی من یحییٰ الی الولیمۃ رقم 1099 وقال حسن صحیح)

25986

25986-عن أبي هريرة قال: "إذا أطعمك أخوك المسلم طعاما فكل، وإذا سقاك شرابا فاشرب، ولا تسأل فإن رابك فاسججه بالماء"."عب".
25986 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کی ہے کہ کہ جب تمہیں تمہارا مسلمان بھائی کھانا کھلائے کھالو اور جب مشروب پلائے پی لو اور سوال نہ کرو اگر تم شک میں پڑجاؤ تو اس میں پانی ملا لو (رواہ عبدالرزاق) فائدہ : ۔۔۔ یعنی میزبان اگر تمہیں نبیذ پلائے جس میں نہ پیدا ہوجانے کا شبہ ہو تو پانی ملا لو۔

25987

25987-عن أنس أن سعد بن عبادة "دعا النبي صلى الله عليه وسلم فأتاه بتمر وكسر فأكل، ثم أتاه بقدح من لبن فشرب فقال: "أكل طعامكم الأبرار، وأفطر عندكم الصائمون، وصلت عليكم الملائكة، اللهم اجعل صلواتك على آل سعد بن عبادة". "كر".
25987 ۔۔۔ عن انس (رض) روایت کی ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دعوت دی حضرت سعد (رض) کھجوریں اور روٹی کے کچھ ٹکڑے لیتے آئے آپ نے کھانا تناول فرمایا ، پھر سعد (رض) دودھ کا پیالا لیتے آئے آپ نے دودھ نوش فرمایا پھر فرمایا : نیکو کار لوگ تمہارا کھانا کھائیں اور روزہ دار تمہارے ہاں افطار کریں فرشتے تمہارے لیے دعائے استغفار کریں یا اللہ ! سعد بن عبادہ کی اولاد پر رحمتیں نازل فرما۔ (رواہ ابن عساکر)

25988

25988- عن أنس قال: "عاد رسول الله صلى الله عليه وسلم سعد بن عبادة على أتان من غير سرج ولا لجام فوقف على الباب فسلم، فسمعها سعد فردها من غير أن يسمعه، فلما لم يسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم انصرف وقال: "استأذنوا ثلاثا فإن أذن لكم وإلا فارجعوا"، فلما حس ذلك الأنصاري خرج مسرعا فاتبعه فقال: يا نبي الله جعلني الله لك الفداء ما من تسليمة سلمتها إلا وقد رددت عليك وما منعني أن أسمعك إلا أني أحببت أن أستكثر من تسليمك يا رسول الله فارجع بأبي أنت وأمي يا رسول الله، فرد رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى منزله فأنزله وقرب إليه منها شيئا من سمسم وشيئا من تمر حتى إذا أكل رسول الله صلى الله عليه وسلم وأراد أن يقوم دعا له بثلاث دعوات فقال: "أكل طعامك الأبرار، وأفطر عندك الصائمون، وصلت عليك الملائكة" "كر".
25988 ۔۔۔ عن انس (رض) روایت کی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی عیادت کی آپ بغیر زین کے گدھی پر سوار ہوئے اور لگام بھی نہیں تھی ، جب آپ دروازے پر پہنچے سلام کیا ، سعد (رض) نے سن کر سلام کا جواب دیا اور دھیمی آواز میں جواب دیا ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب نہ سنا اور دروازے سے واپس لوٹ گئے اور فرمایا : تین مرتبہ اجازت لو اگر تمہیں اجازت دے دے تو بہت اچھا ورنہ واپس لوٹ جاؤ جب حضرت سعد بن عبادہ انصاری (رض) نے یہ محسوس کرلیا کہ آپ واپس لوٹ رہے ہیں سرپٹ باہر نکلے اور آپ کے پیچھے ہو لیے اور عرض کیا : یا نبی اللہ ! اللہ تبارک وتعالیٰ مجھے آپ پر فدا کرے آپ نے جب بھی مجھے سلام کیا ہے میں نے سلام کا ضرور جواب دیا ہے اور آج میں نے آپ کو صرف اس لیے بلند آواز سے جواب نہیں دیا یا رسول اللہ ! میں چاہتا تھا کہ آپ مجھے اور زیادہ سلام کریں یا رسول اللہ ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں واپس تشریف لائیں چنانچہ حضرت سعد (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو واپس اپنے گھر لے آئے اور کشمش اور کھجوریں آپ کی خدمت میں پیش کیں جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوریں تناول فرما لیں اور اٹھنے کا ارادہ کیا تو تین دعائیں کیں ۔ تمہارا کھانا نیکو کار کھائیں تمہارے ہاں روزہ دار افطار کریں اور فرشتے تمہارے لیے دعائے استغفار کریں ۔ (رواہ ابن عساکر)

25989

25989- عن أنس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أفطر عند قوم قال: "أفطر عندكم الصائمون، وأكل طعامكم الأبرار، وتنزلت عليكم الملائكة". "ابن النجار" مر برقم [25944] .
25989 ۔۔۔ عن انس (رض) روایت کی ہے کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی قوم کے ہاں روزہ افطار کرتے تو یہ دعا فرماتے : تمہارے ہاں روزہ دار افطار کریں نیکوکار تمہارا کھانا کھائیں اور تمہارے اوپر رحمت کے فرشتے نازل ہوں ۔ (ابن النجار) حدیث 25944 نمبر پر گزر چکی ہے۔

25990

25990- عن ابن عباس عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه في المضطر" يمر بالتمر قال: يأكل ما لم يأخذ خبنة"."عب".
25990 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ جو شخص حالت اضطرار میں کھجور کے باغ کے پاس سے گزرے فرمایا : وہ کھا سکتا ہے بشرطیکہ چھپا کر اپنے ساتھ نہ لیتا جائے ۔ (رواہ عبدالرزاق)

25991

25991- عن طارق بن شهاب قال: "خرج قوم من الأنصار من الكوفة إلى المدينة فأتوا على حي من بني أسد وقد أرملوا فسألوهم البيع وقد راح لهم مال لهم حين قالوا ما عندنا بيع فسألوهم القرى؛ فقالوا: ما نطيق قراكم، فلم يزل بينهم وبين الأعراب حتى اقتتلوا فتركت لهم الأعراب البيوت وما فيها، وأخذوا لهم لكل عشرة منهم شاة فأتوا عمر فذكروا ذلك له فقام فحمد الله وأثنى عليه وقال: لو كنت تقدمت في هذا لفعلت وفعلت، ثم كتب إلى أهل الأمصار وأهل الذمة بنزل ليلة الضيف".
25991 ۔۔۔ طارق بن شہاب (رح) کہتے ہیں انصار کے کچھ لوگ کوفہ سے مدینہ کی طرف نکلے اور دوران سفر بنی اسد کی ایک بستی پر سے ان کا گزر ہوا ان لوگوں کا زاد راہ ختم ہوگیا اور بھوکوں مرنے لگے ، انھوں نے بستی والوں سے کچھ خریدنے کا مطالبہ کیا ، جبکہ ان کے مال مویشی شام کو چراگاہوں سے واپس آرہے تھے اور انھوں نے جواب دیا ہمارے پاس بیچنے کو کچھ نہیں مسافروں نے مہمانداری کا سوال کیا بستی والوں نے کہا ہم اس کی طاقت بھی نہیں رکھتے چنانچہ مسافروں اور بستی والو کے درمیان توں تکرار بڑھنے لگا اور قتال تک نوبت پہنچ گئی بستی والوں نے مسافروں کے لیے اپنے گھر خالی کر دئیے چنانچہ مسافروں نے ہر دس آدمیوں کے لیے ایک بکری لی بعد میں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے واقعہ کا ذکر کیا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کھڑے ہوئے حمد وثنا کے بعد فرمایا : اگر مجھے اس کی پیشگی خبر ہوتی میں ایسا اور ایسا کرتا پھر آپ نے تمام شہروں میں اہل ذمہ کو خطوط لکھے اور ان میں مہمان کی مہمانداری کا حکم دیا ۔

25992

25992- عن سعيد بن وهب قال: "كنت أتقي أن آكل من الثمرة حتى لقيت رجلا من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال: كان فيمن بايع عليه عمر بن الخطاب أهل الجزية: أن يأكل ابن السبيل يومه غير مفسد"."أبو ذر في الجامع".
25992 ۔۔۔ سعید بن وہب کہتے ہیں میں پھل کھانے سے گریز کرتا تھا (یعنی مالک کی اجازت کے بغیر) حتی کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک صحابی سے میری ملاقات ہوئی اس نے کہا : سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے پھلوں کے متعلق اہل ذمہ سے اس شرط پر معاملہ کیا تھا کہ مسافر باغ میں سے پھل کھا سکتا ہے اس طور کہ وہ باغ میں فساد نہ پھیلائے۔ (رواہ ابو ذر فی الجامع)

25993

25993- عن عبد الرحمن بن أبي ليلى قال: "سافر ناس من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فأرملوا بحي من الأعراب فسألوهم القرى فأبوا فسألوهم الشراء فأبوا فضغطوهم، فأصابوا من طعامهم فذهب الأعراب إلى عمر بن الخطاب يشكونهم، فأشفقت الأنصار، فقال عمر: تمنعون ابن السبيل ما يخلف الله الليل والنهار من ضروع الإبل والغنم وابن السبيل أحق بالماء من الساكن عليه". "مسدد". مر برقم [25989] .
25993 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی یعلی (رض) کہتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی ایک جماعت نے سفر کیا ، دوران سفر انھیں بھوک نے سخت تنگ کیا انھیں مجبورا دیہاتیوں کے پاس آنا پڑا مسافروں نے دیہاتیوں سے مہمانی کا مطالبہ کیا لیکن انھوں نے انکار کردیا ، مسافروں نے دیہاتیوں کو کھینچا تانی کردی اور یوں ان کے طعام پر انھیں رسائی ہوگئی ، دیہاتی سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس شکایت لے گئے انصار گھبرا گئے، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم مسافروں کی مہمانی سے انکار کرتے ہو حالانکہ اللہ تعالیٰ نے دن رات تمہارے اونٹوں اور بکریوں کے تھنوں میں دودھ بھرا ہے جبکہ مسافر رہائش پذیر کی نسب پانی کا زیادہ حق رکھتا ہے۔ (رواہ مسند) حدیث 25989 نمبر پر گزر چکی ہے۔

25994

25994-عن عمر قال: "من مر بحائط فليأكل في بطنه ولا يتخذ خبنة". "أبو عبيد في الغريب وأبو ذر الهروي في الجامع ق".
25994 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں جو شخص کسی باغ کے پاس سے گزرے وہ اس میں سے پیٹ بھر کر کھا سکتا ہے البتہ چھپا کر اپنے ساتھ نہیں لے جاسکتا ۔ (رواہ ابو عبید فی الغریب وابو ذر الھروی فی الجامع والبیہقی)

25995

25995-عن غضيف بن الحارث قال: "كنت صبيا أرعى نخل الأنصار فأتوا بي النبي صلى الله عليه وسلم فمسح برأسي وقال: "كل ما يسقط ولا ترم نخلهم"."كر".
25995 ۔۔۔ غضیف بن حارث کہتے ہیں : میں بچپن میں انصار کے کھجوروں کے باغ کی دیکھ بھال کرتا تھا ، انصار مجھے لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے میرے سر پر دست شفقت پھیرا اور فرمایا : جو کھجور از خود نیچے گرجائیں وہ کھالو اور پتھر مت مارو۔ (رواہ ابن عساکر)

25996

25996-عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يقعد على مائدة يشرب عليها الخمر". "ابن النجار". مر برقم [25932] .
25996 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دستر خوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب پی جائے ۔ (رواہ ابن النجار) حدیث 20932 نمبر پر گذر چکی ہے۔

25997

25997-عن أبي الأحوص عن أبيه أنه قال: "يا رسول الله مررت برجل فلم يضفني ولم يقرني، ثم مر بي فأجزيه أم أقريه؟ قال: "بل أقره". "كر".
25997 ۔۔۔ ابو احوص اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! میں ایک شخص کے پاس سے گزرا اس نے مجھے مہمان بنایا اور نہ ہی میری مہمانی کی ، اب اگر وہ میرے پاس سے گزرے کیا میں اسے بدلہ دوں یا اس کی مہمانی کروں ؟ فرمایا : بلکہ اس کی مہمانی کرو ۔ (رواہ ابن عساکر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔