hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

27. مانگے کى چیز کا بیان

سنن البيهقي

11472

(۱۱۴۶۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ شَقِیقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : کُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَۃٌ وَکُنَّا نَعُدُّ الْمَعْرُوفَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْقِدْرَ وَالدَّلْوَ وَأَشْبَاہَ ذَلِکَ۔ [حسن۔ ابوداؤد ۱۶۵۷]
(١١٤٦٧) حضرت شفیق سے روایت ہے کہ عبداللہ نے بیان کیا، ہر اچھا کام صدقہ ہے اور ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ہنڈیا اور ڈول اور اس جیسی چیزوں کو معروف شمار کیا کرتے تھے۔

11473

(۱۱۴۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : وَکُنَّا نَعُدُّ الْمَاعُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْقِدْرَ وَالدَّلْوَ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [حسن]
(١١٤٦٨) اور ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں عون، ہنڈیا اور ڈول کو شمار کرتے تھے۔

11474

(۱۱۴۶۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ فِی قَوْلِہِ ( الْمَاعُونَ) قَالَ ہُوَ مَنْعُ الْفَأْسِ وَالدَّلْوِ وَالْقِدْرِ وَنَحْوِہَا۔ [حسن]
(١١٤٦٩) ابن مسعود (رض) سے ماعون کے بارے میں منقول ہے کہ چمچ ، ڈول اور ہنڈیا دینے سے روک لینا۔

11475

(۱۱۴۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُوالْقَاسِمِ: زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ} قَالَ: عَارِیَّۃَ الْمَتَاعِ۔[حسن]
(١١٤٧٠) ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ } کا مطلب ہے فائدہ کی چیز عاریتاً دینے سے منع کرنا۔

11476

(۱۱۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ بَسَّامٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : الْمَاعُونَ الْفَأْسُ وَالْقِدْرُ وَالدَّلْوُ قُلْتُ : فَمَنْ مَنَعَ ہَذَا فَلَہُ الْوَیْلُ قَالَ : لاَ وَلَکِنْ مَنْ جَمَعَہُنَّ فَلَہُ الْوَیْلُ مَنْ رَایَا فِی صَلاَتِہِ وَسَہَا عَنْہَا وَمَنَعَ ہَذَا فَلَہُ الْوَیْلُ۔ [ضعیف]
(١١٤٧١) عکرمہ سے روایت ہے ” الماعون “ سے مراد چمچ ، ڈول ، ہنڈیا ہے۔ راوی کہتے ہیں : میں نے پوچھا : جو ان چیزوں کو روکے اس کے لیے ہلاکت ہے ؟ کہا : نہیں لیکن جو ان چیزوں کو جمع کر کے رکھے اس کے لیے ہلاکت ہے اور جو نماز میں دکھلاوا ظاہر کرے اور غافل رہے اور اس سے رک جائے اس کے لیے ہلاکت ہے۔

11477

(۱۱۴۷۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : کَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِینَۃِ فَاسْتَعَارَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَرَسًا مِنْ أَبِی طَلْحَۃَ یُقَالُ لَہُ الْمَنْدُوبُ فَرَکِبَہُ فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ : مَا رَأَیْنَا مِنْ شَیْئٍ وَإِنْ وَجَدْنَاہُ لَبَحْرًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [بخاری ۲۶۲۷، مسلم ۲۳۰۷]
(١١٤٧٢) حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ میں نے انس بن مالک (رض) سے سنا کہ مدینہ میں دشمن کا ڈر تھا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو طلحہ سے گھوڑا عاریتاً لیا، اس (گھوڑے ) کا نام مندوب تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر سوار ہوئے جب واپس آئے تو فرمایا : ہم نے تو کوئی ڈر والی چیز محسوس نہیں کی ، لیکن ہم نے اس گھوڑے کو سمندر کی طرحپایا ہے۔

11478

(۱۱۴۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَیْمَنَ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَۃَ وَعِنْدَہَا جَارِیَۃٌ لَہَا عَلَیْہَا دِرْعُ قُطْنٍ ثَمَنُہُ خَمْسَۃُ دَرَاہِمَ قَالَتْ : ارْفَعْ بَصَرَکَ إِلَی جَارِیَتِی انْظُرْ إِلَیْہَا فَإِنَّہَا تَزْہَی عَلَیَّ أَنْ تَلْبَسَہُ فِی الْبَیْتِ وَقَدْ کَانَ لِی مِنْہُنَّ دِرْعٌ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَا کَانَتِ امْرَأَۃٌ تُقَیَّنُ بِالْمَدِینَۃِ إِلاَّ أَرْسَلَتْ إِلَیَّ تَسْتَعِیرُہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [بخاری ۲۶۲۸]
(١١٤٧٣) عبدالواحد بن ایمن اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ (رض) کے پاس گیا۔ ان کے پاس ایک لونڈی تھی اس پر ایک یمنی چادر تھی جس کی قیمت پانچ درہم تھی۔ حضرت عائشہ کہنے لگیں : اس میری لونڈی کی طرف دیکھو اسے گھر میں اس طرح کے کپڑے پہننے میں کوئی دلچسپی نہیں حالانکہ میرے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں اس جیسی ایک چادر تھی مدینہ میں۔ جو بھی عورت دلہن بنتی وہ مجھ سے یہ چادر عاریتاً لیتی تھی۔

11479

(۱۱۴۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا شُرَحْبِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیُّ سَمِعَ أَبَا أُمَامَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الدَّیْنُ مَقْضِیٌّ وَالْعَارِیَّۃُ مُؤَدَّاۃٌ وَالْمِنْحَۃُ مَرْدُودَۃٌ وَالزَّعِیمُ غَارِمٌ۔ [حسن]
(١١٤٧٤) ابو امامہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قرض ادا کرنا فرض ہے اور عاریتاً لی گئی چیز واپس کرنا ہوتی ہے اور جس جانور کو دودھ کے لیے لیا ہو اسے واپس کرنا چاہیے اور ذمہ میں لینے والا ضامن ہوتا ہے۔

11480

(۱۱۴۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْفَقِیہُ بِبُخَارَی أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَعَارَ مِنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ أَدْرَاعًا وَسِلاَحًا فِی غَزْوَۃِ حُنَیْنٍ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَعَارِیَّۃٌ مُؤَدَّاۃٌ قَالَ : عَارِیَّۃٌ مُؤَدَّاۃٌ۔ [ضعیف]
(١١٤٧٥) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ حنین میں صفوان بن امیہ سے ذرعیں اور اسلحہ عاریتاً لیا، اس نے کہا : یا رسول اللہ ! عاریتاً لی گئی چیز واپس کرتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی یہی فرمایا : عاریتاً لی گئی چیز واپس کرتے ہیں۔

11481

(۱۱۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنْ تَفْسِیرِ الْعَارِیَّۃِ الْمُؤَّدَاۃِ قَالَ : أَسْلَمَ قَوْمٌ فِی أَیْدِیہِمْ عَوَارِیٌّ مِنَ الْمُشْرِکِینِ فَقَالُوا : قَدْ أَحْرَزَ لَنَا الإِسْلاَمُ مَا بِأَیْدِینَا مِنْ عَوَارِیِّ الْمُشْرِکِینَ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ الإِسْلاَمَ لاَ یُحْرِزُ لَکُمْ مَا لَیْسَ لَکُمْ الْعَارِیَّۃُ مُؤَدَّاۃٌ ۔ فَأَدَّی الْقَوْمُ مَا بِأَیْدِیہِمْ مِنْ تِلْکَ الْعَوَارِیِّ۔ قَالَ عَلِیٌّ ہَذَا مُرْسَلٌ وَلاَ تَقُومُ بِہِ حُجَّۃٌ۔ [ضعیف]
(١١٤٧٦) عطاء بن ابی رباح نے عاریتاً موذاۃ کی تفسیر میں فرمایا : ایک قوم نے اسلام قبول کیا، ان کے پاس مشرکوں سے لی ہوئی عاریتاً چیزیں تھیں۔ انھوں نے کہا : اسلام نے مشرکوں کی ان چیزوں کو ہمارے لیے محفوظ کردیا ہے۔ یہ بات آپ کے پاس پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام ایسی چیز تمہارے قبضے میں نہیں دیتا جو تمہاری ملکیت نہ ہو۔ عاریتاً لی گئی چیز واپس کرنی چاہیے تو اس قوم نے وہ اشیاء واپس کردیں۔

11482

(۱۱۴۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِمْلاَئً وَقِرَائَ ۃً وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قِرَائَ ۃً قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِیہِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سَارَ إِلَی حُنَیْنٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ ثُمَّ بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ فَسَأَلَہُ أَدْرَاعًا عِنْدَہُ مِائَۃَ دِرْعٍ وَمَا یُصْلِحُہَا مِنْ عُدَّتِہَا فَقَالَ : أَغَصْبًا یَا مُحَمَّدُ فَقَالَ : بَلْ عَارِیَّۃً مَضْمُونَۃً حَتَّی نُؤَدِّیَہَا عَلَیْکَ ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَائِرًا۔ [ضعیف۔ الحاکم ۲۳۰۱]
(١١٤٧٧) جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حنین کی طرف نکلے، پھر آپ نے صفوان بن امیہ کی طرف ایک آدمی بھیجا اور اس سیذرعوں کا سوال کیا۔ اس کے پاس ایک سو ذرعیں تھیں۔ اس نے کہا : اے محمد ! زبردستی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں بلکہ عاریتاً ہیں لوٹائی جائیں گی۔ ہم تمہیں واپس کریں گے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) غزوے میں چلے گئے۔

11483

(۱۱۴۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ یُوسُفَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ أُمَیَّۃَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اسْتَعَارَ مِنْہُ أَدْرَاعًا یَوْمَ حُنَینٍ فَقَالَ : أَغَصْبٌ یَا مُحَمَّدُ فَقَالَ : لاَ بَلْ عَارِیَّۃٌ مَضْمُونَۃٌ ۔ وَرَوَاہُ قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ أُمَیَّۃَ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ أَبِیہِ۔ [ضعیف]
(١١٤٧٨) امیہ بن صفوان بن امیہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے حنین کے دن عاریتاً ذرعیں لیں۔ اس (صفوان ) نے کہا : زبردستی اے محمد ! آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ عاریتاً ، واپس کریں گے۔

11484

(۱۱۴۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ رُفَیْعٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ نَاسٍ مِنْ آلِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ فَقَالُوا : اسْتَعَارَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ سِلاَحًا فَقَالَ صَفْوَانُ : أَعَارِیَّۃٌ أَمْ غَصْبٌ فَقَالَ : بَلْ عَارِیَّۃٌ ۔ فَأَعَارَہُ مَا بَیْنَ الثَّلاَثِینَ إِلَی أَرْبَعِینَ دِرْعًا قَالَ : فَغَزَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حُنَیْنًا فَلَمَّا ہَزَمَ اللَّہُ الْمُشْرِکِینَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اجْمَعُوا أَدْرَاعَ صَفْوَانَ ۔ فَفَقَدُوا مِنْ دُرُوعِہِ أَدْرُعًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِصَفْوَانَ : إِنْ شِئْتَ غَرِمْنَاہَا لَکَ ۔ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ فِی قَلْبِی الْیَوْمَ مِنَ الإِیمَانِ مَا لَمْ یَکُنْ یَوْمَئِذٍ۔ [ضعیف]
(١١٤٧٩) عطاء بن ابی رباح صفوان بن امیہ کی اولاد سے نقل فرماتے ہیں انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفوان بن امیہ سے اسلحہ عاریتاً لیا، صفوان نے کہا : عاریتاً یا زبردستی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عاریتاً ۔ اس نے تیس سے چالیس ذرعیں دیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حنین کی جنگ لڑی۔ جب اللہ نے مشرکوں کو شکست دی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صفوان کی ذرعوں کو جمع کرو۔ صحابہ نے چند ذرعیں گم پائیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفوان سے کہا : اگر تو چاہے تو ہم تاوان دے دیتے ہیں۔ اس نے کہا : یا رسول اللہ ! جو آج میرے دل میں ہے (ایمان ) وہ اس دن نہ تھا۔

11485

(۱۱۴۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ أُنَاسٍ مِنْ آلِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ صَفْوَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ یَا صَفْوَانُ ہَلْ عِنْدَکَ سِلاَحٌ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٠) اٰل صفوان سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے صفوان ! کیا تیرے پاس اسلحہ ہے ؟ پھر اسی معنیٰ میں حدیث ذکر کی۔

11486

(۱۱۴۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ اللَّیْثِیُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَیَّۃَ أَعَارَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سِلاَحًا ہِیَ ثَمَانُونَ دِرْعًا فَقَالَ لَہُ أَعَارِیَّۃً مَضْمُونَۃً أَمْ غَصْبًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : بَلْ عَارِیَّۃً مَضْمُونَۃً ۔ وَبَعْضُ ہَذِہِ الأَخْبَارِ وَإِنْ کَانَ مُرْسَلاً فَإِنَّہُ یَقْوَی بِشَوَاہِدِہِ مَعَ مَا تَقَدَّمَ مِنَ الْمَوْصُولِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨١) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ صفوان نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عاریتاً اسلحہ دیا اور وہ ٨٠ ذرعیں تھیں۔ اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : عاریتاً یا زبردستی ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : عاریتاً ہیں واپس کریں گے۔

11487

(۱۱۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْمَعْقِلِیُّ حَدَّثَنَا الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ وَعَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : عَلَی الْیَدِ مَا أَخَذَتْ حَتَّی تُؤَدِّیَہُ ۔ ثُمَّ إِنَّ الْحَسَنَ نَسِیَ حَدِیثَہُ فَقَالَ ہُوَ أَمِینُکَ لاَ ضَمَانَ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٢) حضرت سمرہ سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاتھ پر لازم ہے جو اس نے لیا اسے ادا کر دے۔ پھر حسن (راوی) حدیث بھول گئے۔ فرمایا : وہ تیرا امانت دار ہے ضامن نہیں ہے۔

11488

(۱۱۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَرِیکٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یُضَمِّنُ الْعَارِیَّۃَ وَکَتَبَ إِلَیَّ أَنْ ضَمِّنْہَا۔ [صحیح]
(١١٤٨٣) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ ابن عمر عاریتاً چیز پر ضمانت لیا کرتے تھے اور مجھے لکھا کہ تو ضامن لیا کر۔

11489

(۱۱۴۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی الْعَارِیَّۃِ قَالَ یَغْرَمُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٤) ابن عباس سے عاریت کے بارے میں روایت ہے کہ وہ ضامن ہے۔

11490

(۱۱۴۸۵) أَخْبَرَنَا الإِمَامُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ فِرَاسٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ صَبِیحٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَرْمَوِیُّ أَخْبَرَنَا شَافِعُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الطَّحَاوِیُّ قَالَ سَمِعْتُ الْمُزَنِیَّ یَقُولُ قَرَأْنَا عَلَی الشَّافِعِیِّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ ہُوَ ابْنُ السَّائِبِ أَنَّ رَجُلاً اسْتَعَارَ بَعِیرًا مِنْ رَجُلٍ فَعَطِبَ فَأُتِیَ بِہِ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ فَأَرْسَلَ مَرْوَانُ إِلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَسَأَلَہُ فَقَالَ یَغْرَمُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٥) ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے اونٹ مستعار لیا ، پھر وہ ہلاک ہوگیا۔ اسے مروان کے پاس لایا گیا۔ مروان نے حضرت ابوہریرہ (رض) کے پاس بھیجا، آپ نے فرمایا : وہ ذمہ دار ہے۔

11491

(۱۱۴۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ لْمُنَادِی حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ وَقَتَادَۃَ وَحَبِیبٍ وَیُونُسَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّ شُرَیْحًا قَالَ : لَیْسَ عَلَی الْمُسْتَوْدِعَ غَیْرِ الْمُغِلِّ ضَمَانٌ وَلاَ عَلَی الْمُسْتَعِیرِ غَیْرِ الْمُغِلِّ ضَمَانٌ۔ ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ عَنْ شُرَیْحٍ الْقَاضِی مِنْ قَوْلِہِ۔ [حسن]
(١١٤٨٦) شریح فرماتے ہیں : امانت دیے گئے شخص پر منافع کے علاوہ کوئی تاوان نہیں ہے اور نہ مستعار چیز پر منافع کے علاوہ کوئی تاوان ہے۔

11492

(۱۱۴۸۷) وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ عَبِیدَۃَ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ جَعْفَرٍ الْکَوْکَبِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ فَذَکَرَہُ۔ قَالَ عَلِیٌّ : عَمْرٌو وَعَبِیدَۃُ ضَعِیفَانِ وَإِنَّمَا یُرْوَی عَنْ شُرَیْحٍ الْقَاضِی غَیْرَ مَرْفُوعٍ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٧) ایضاً ۔

11493

(۱۱۴۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ مَنْ بَنَی فِی أَرْضِ قَوْمٍ بِغَیْرِ إِذْنِہِمْ فَلَہُ نَقْضُہُ وَإِنْ بَنَی بِإِذْنِہِمْ فَلَہُ قِیمَتُہُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جس نے کسی قوم کی زمین میں ان کی اجازت کے بغیر عمارت بنائی تو اسے اکھاڑ دیا جائے گا اور اگر ان کی اجازت سے بنائی تو اس کی قیمت ادا کی جائے گی۔

11494

(۱۱۴۸۹) قَالَ وَحَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ قِیمَتُہُ یَوْمَ یُخْرِجُہُ۔ [ضعیف]
(١١٤٨٩) حضرت عامر سے روایت ہے کہ اس کی قیمت وہ ہوگی جس دن سے اسے نکالا جائے گا۔

11495

(۱۱۴۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا قَیْسٌ وَإِسْرَائِیلُ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنْ شُرَیْحٍ : فِی مَنْ بَنَی فِی أَرْضِ قَوْمٍ بِإِذْنِہِمْ فَلَہُ قِیمَۃُ بِنَائِہِ۔ [حسن]
(١١٤٩٠) شریح سے اس شخص کے بارے میں روایت ہے جو کسی قوم کی زمین میں ان کی اجازت کے ساتھ عمارت بنائے تو اس کے لیے اس کی قیمت ہے۔

11496

(۱۱۴۹۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا قَیْسٌ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ شُرَیْحٍ مِثْلَ قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ۔وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مَرْفُوعٌ وَلاَ یَثْبُتُ۔ [ضعیف]
(١١٤٩١) قاضی شریح سے عبداللہ بن مسعود کے قول کی طرح منقول ہے۔

11497

(۱۱۴۹۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مَیْمُونُ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ أَبِی صَابِرٍ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخِفَافُ عَنْ عُمَرَ بْنِ قَیْسٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ بَنَی فِی رِبَاعِ قَوْمٍ بِإِذْنِہِمْ فَلَہُ الْقِیمَۃُ وَمَنْ بَنَی بِغَیْرِ إِذْنِہِمْ فَلَہُ النَّقْضُ۔عُمَرُ بْنُ قَیْسٍ الْمَکِّیُّ ضَعِیفٌ لاَ یُحْتَّجُ بِہِ وَمَنْ دُونَہُ أَیْضًا ضَعِیفٌ۔ [ضعیف]
(١١٤٩٢) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کسی قوم کی زمین میں عمارت بنائی ان کی اجازت سے تو اس کی قیمت ادا کی جائے گی اور جس نے بغیر اجازت بنائی اسے اکھاڑ دیا جائے گا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔