hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

59. چوری کا بیان

سنن البيهقي

17160

(۱۷۱۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَعَنَ اللَّہُ السَّارِقَ یَسْرِقُ الْبَیْضَۃَ فَتُقْطَعُ یَدُہُ وَیَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ یَدُہُ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الزَّعْفَرَانِیِّ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الأَعْمَشِ وَزَادَ فِیہِ قَالَ الأَعْمَشُ : کَانُوا یَرَوْنَ أَنَّہُ بَیْضُ الْحَدِیدِ وَالْحَبْلُ کَانُوا یَرَوْنَ أَنَّ مِنْہَا مَا یَسْوَی دَرَاہِمَ۔ [صحیح۔ مسلم]
(١٧١٥٤) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے لعنت کی ہے اس چور پر کہ جس کا انڈہ یا رسی چوری کرنے کی وجہ سے ہاتھ کاٹ دیا جائے۔

17161

(۱۷۱۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْفَقِیہُ بِبُخَارَی حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ قُرَیْشًا أَہَمَّہُمْ شَأْنُ الْمَرْأَۃِ الْمَخْزُومِیَّۃِ الَّتِی سَرَقَتْ فَقَالُوا : مَنْ یُکَلِّمُ فِیہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقَالُوا : وَمَنْ یَجْتَرِئُ عَلَیْہِ إِلاَّ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَکَلَّمَہُ أُسَامَۃُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَتَشْفَعُ فِی حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّہِ؟ ۔ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ فَقَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّمَا ہَلَکَ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ أَنَّہُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِیہِمُ الشَّرِیفُ تَرَکُوہُ وَإِذَا سَرَقَ فِیہِمُ الضَّعِیفُ أَقَامُوا عَلَیْہِ الْحَدَّ وَایْمُ اللَّہِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ یَدَہَا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَابْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح]
(١٧١٥٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ سردارانِ قریش میں سے ایک معزز عورت نے چوری کرلی جو بنو مخزوم سے تھے تو وہ کہنے لگے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کون بات کرے گا ؟ تو انھوں نے کہا : اتنی ہمت صرف اسامہ بن زید (رض) کرسکتے ہیں کیونکہ وہ محبوب رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ جب حضرت اسامہ (رض) نے سفارش کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اللہ کی حدود میں سفارش کرتا ہے ؟ اے اسامہ ! اور پھر آپ نے کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا : ” اے لوگو ! تم سے پہلے لوگوں کی ہلاکت کا سبب یہی تھا جب ان میں سے کوئی بڑا چوری کرتا تو اس کو چھوڑ دیتے اور جب کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر حد قائم کرتے اور اللہ کی قسم ! اگر فاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چوری کرتی تو بھی میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔

17162

(۱۷۱۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ أَخْبَرَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تُقْطَعُ الْیَدُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ رواہ البخاری فی الصحیح]
(١٧١٥٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ (سامان چوری کرنے ) پر ہاتھ کاٹ دیا جائے۔

17163

(۱۷۱۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ قَالَ قُرِئَ عَلَی أَبِی عَلِیٍّ الْحَسَنِ بْنِ مُکْرَمٍ الْبَصْرِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(١٧١٥٧) حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ ہاتھ کا کاٹنا دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ (کی مالیت پر ہے) ۔

17164

(۱۷۱۵۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ قَالَ الْبُخَارِیُّ تَابَعَہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ ]

17165

(۱۷۱۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : تُقْطَعُ یَدُ السَّارِقِ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔
(١٧١٥٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ مال چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔

17166

(۱۷۱۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ الرَّمْلِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ الرَّمْلِیِّ : کَانَ یَقْطَعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(١٧١٦٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ مال چوری کرنے پر ہاتھ کا کاٹنا ہے۔

17167

(۱۷۱۶۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ قَالاَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ وَعَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَن النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : تُقْطَعُ یَدُ السَّارِقِ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ السَّرْحِ وَفِی رِوَایَۃِ حَرْمَلَۃِ قَالَ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُقْطَعُ یَدُ السَّارِقِ إِلاَّ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ بْنِ السَّرْحِ وَحَرْمَلَۃَ۔ [صحیح۔ رواہ البخاری فی الصحیح]
(١٧١٦١) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چور کا ہاتھ دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ کے مال پر کاٹا جائے گا۔ حضرت حرملہ کی روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ کی مالیت میں۔

17168

(۱۷۱۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْہَادِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ تُقْطَعُ یَدُ سَارِقٍ إِلاَّ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ۔ [صحیح۔ رواہ مسلم فی الصحیح]
(١٧١٦٢) حضرت عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا : چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے مگر دینار کے چوتھے حصہ یا اس سے زیادہ کی مالیت میں۔

17169

(۱۷۱۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قَالَ : أُتِیتُ بِنَبَطِیٍّ قَدْ سَرَقَ فَبَعَثَتْ إِلَیَّ عَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَیْ بُنَیَّ إِنْ لَمْ یَکُنْ بَلَغَ رُبُعَ دِینَارٍ فَلاَ تَقْطَعْہُ فَإِنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہَا حَدَّثَتْنِی أَنَّہَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یُقْطَعُ فِی دُونِ رُبُعِ دِینَارٍ ۔ قَالَ : فَنَظَرَ فَإِذَا سَرِقَتُہُ بَلَغَتْ دِرْہَمَیْنِ قَالَ فَضَرَبْتُہُ وَغَرَّمْتُہُ وَخَلَّیْتُ سَبِیلَہُ۔ [صحیح۔ دون القصۃ]
(١٧١٦٣) حضرت ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم فرماتے ہیں کہ میرے پاس ایک نبطی کو لایا گیا جس نے چوری کی تھی تو میرے پاس حضرت عمرہ بنت ابی بکر نے یہ پیغام بھیجا کہ اے بیٹے ! اگر اس کی چوری دینار کے چوتھے حصہ کی مالیت کو نہ پہنچے تو اس کا ہاتھ مت کاٹنا؛ کیونکہ حضرت عائشہ (رض) نے مجھے حدیث بیان کی ہے کہ میں نے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ دینار کے چوتھے حصہ سے کم کی مالیت میں ہاتھ مت کاٹا جائے۔ فرماتے ہیں کہ اس کی چوری تو دو درہم کی مالیت کے برابر تھی تو میں نے اس کو مارا اور جرمانہ ڈا الا اور اس کو چھوڑ دیا۔
محمد بن اسحاق مدلس ہے اور اس نے صراحت نہیں کی، لیکن یہ حدیث مرفوعاً بھی گزر چکی ہے۔

17170

(۱۷۱۶۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی الْغَسَّانِیِّ قَالَ : قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ فَلَقِیتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ وَہُوَ عَامِلٌ عَلَی الْمَدِینَۃِ فَقَالَ : أُتِیتُ بِسَارِقٍ مِنْ أَہْلِ بِلاَدِکُمْ حَوْرَانِیٍّ قَدْ سَرَقَ سَرِقَۃً یَسِیرَۃً قَالَ فَأَرْسَلَتْ إِلَیَّ خَالَتِی عَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِالرَّحْمَنِ: أَنْ لاَ تَعْجَلَ فِی أَمْرِ ہَذَا الرَّجُلِ حَتَّی آتِیَکَ فَأُخْبِرَکَ مَا سَمِعْتُ مِنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی أَمْرِ السَّارِقِ قَالَ فَأَتَتْنِی فَأَخْبَرَتْنِی أَنَّہَا سَمِعَتْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اقْطَعُوا فِی رُبُعِ دِینَارٍ وَلاَ تَقْطَعُوا فِیمَا ہُوَ أَدْنَی مِنْ ذَلِکَ ۔ وَکَانَ رُبُعُ دِینَارٍ یَوْمَئِذٍ ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ وَالدِّینَارُ اثْنَا عَشَرَ دِرْہَمًا قَالَ وَکَانَتْ سَرِقَتُہُ دُونَ الرُّبُعِ دِینَارٍ فَلَمْ أَقْطَعْہُ۔ وَرَوَاہُ سُلَیْمَانُ بْنُ یَسَارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زُرَارَۃَ الأَنْصَارِیُّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِنْ قَوْلِہِ نَحْوَ رِوَایَۃِ الْجَمَاعَۃِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَمْرَۃَ۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات و اسنادہ متصل]
(١٧١٦٤) یحییٰ بن یحییٰ غسانی فرماتے ہیں کہ میں مدینہ طیبہ آیا تو میری ملاقات ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم (رض) سے ہوئی اور وہ ان دنوں مدینہ کے گورنر تھے تو انھوں نے فرمایا : میرے پاس ایک چور لایا گیا جو تمہارے شہر کا تھا ۔ اس نے ایک معمولی سی چوری کی تھی تو میری خالہ حضرت عمرہ بنت عبدالرحمن (رض) نے یہ پیغام بھیجا کہ جب تک میں آپ کے پاس نہ آؤں، تم نے اس چور کے فیصلے میں کوئی جلد بازی نہیں کرنی۔ میں تمہیں بتاؤں گی کہ میں نے حضرت عائشہ (رض) سے چوری کے بارے میں کیا سنا ہے۔ فرماتے ہیں کہ پھر وہ میرے پاس آئیں اور انھوں نے فرمایا : حضرت عائشہ (رض) فرماتی تھیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دینار کے چوتھے حصہ کے برابرمال میں چور کا ہاتھ کاٹ دو اور اس سے کم میں ہاتھ مت کاٹو۔
اور ان دنوں دینار کا چوتھا حصہ تین دراہم کے برابر ہوتا تھا اور ایک دینار دس درہم کے برابر ہوتا تھا تو اس چور نے جو چوری کی تھی اس کی مالیت دینار کے چوتھے حصہ سے کم کی تھی اس لیے میں نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔

17171

(۱۷۱۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الْبِسْطَامِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ وَحُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمْ یُقْطَعْ سَارِقٌ فِی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی أَقَلِّ مِنْ ثَمَنِ الْمِجَنِّ حَجَفَۃٍ أَوْ تُرْسٍ وَکِلاَہُمَا ذُو ثَمَنٍ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ نُمَیْرٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ أَیْضًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَأَبُو أُسَامَۃَ فِی آخَرِینَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ مَوْصُولاً وَأَرْسَلَہُ جَمَاعَۃٌ آخَرُونَ۔
(١٧١٦٥) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا ڈھال سے کم قیمت میں (چاہے وہ ڈھال) جحفہ ہو یا ترس اور یہ دونوں قیمت والی ہیں۔

17172

(۱۷۱۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِیرٌ وَوَکِیعٌ وَابْنُ إِدْرِیسَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ یَدَ السَّارِقِ لَمْ تُقْطَعْ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَدْنَی مِنْ ثَمَنِ حَجَفَۃٍ أَوْ تُرْسٍ وَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا ذُو ثَمَنٍ وَأَنَّ یَدَ السَّارِقِ لَمْ تُقْطَعْ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی الشَّیْئِ التَّافِہِ۔ وَالَّذِی عِنْدِی أَنَّ الْقَدْرَ الَّذِی رَوَاہُ مَنْ وَصَلَہُ مِنْ قَوْلِ عَائِشَۃَ فَکُلُّ مَنْ رَوَاہُ مَوْصُولاً حُفَّاظٌ أَثْبَاتٌ وَہَذَا الْکَلاَمُ الأَخِیرُ مِنْ قَوْلِ عُرْوَۃَ فَقَدْ رَوَاہُ عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ وَمَیَّزَ کَلاَمَ عُرْوَۃَ مِنْ کَلاَمِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح]
(١٧١٦٦) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا جحفہ اور ترس (یہ ڈھال کے نام ہیں) کی قیمت سے کم میں اور ان میں سے ہر ایک قیمتی ہے۔
اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں چور کا ہاتھ کسی تھوڑی سی چیز میں نہیں کاٹا جاتا تھا۔

17173

(۱۷۱۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ ہُوَ ابْنُ سُفْیَانَ وَالْقَاسِمُ ہُوَ ابْنُ زَکَرِیَّا قَالاَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ عَنْ ہِشَامٍ : أَنَّ رَجُلاً سَرَقَ قَدَحًا فَأُتِیَ بِہِ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَقَالَ ہِشَامٌ فَقَالَ أَبِی : إِنَّ الْیَدَ لاَ تُقْطَعُ بِالشَّیْئِ التَّافِہِ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَتْنِی عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہُ لَمْ تَکُنْ یَدٌ تُقْطَعُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَدْنَی مِنْ ثَمَنِ مِجَنٍّ حَجَفَۃٍ أَوْ تُرْسٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(١٧١٦٧) ہشام سے منقول ہے کہ ایک شخص نے ایک پیالہ چوری کیا تو اس کو حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) کے پاس لایا گیا۔ ہشام فرماتے ہیں کہ میرے والد نے کہا کہ اس کا ہاتھ معمولی چیز پر نہیں کاٹا جائے گا۔ پھر فرمایا کہ مجھے عائشہ (رض) نے حدیث بیان کی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا جحفہ اور ترس ڈھال کی قیمت سے کم میں۔

17174

(۱۷۱۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَطَعَ سَارِقًا فِی مِجَنٍّ قِیمَتُہُ ثَلاَثَۃُ دَرَاہِمَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ رواہ البخاری فی الصحیح]
(١٧١٦٨) نافع، ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈھال چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹا اور اس کی قیمت تین دراہم تھی۔

17175

(۱۷۱۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ ابْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ وَأَبُو الأَزْہَرِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَہُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَہُمْ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ یَدَ رَجُلٍ سَرَقَ تُرْسًا مِنْ صُفَّۃِ النِّسَائِ ثَمَنُہُ ثَلاَثَۃُ دَرَاہِمَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ رواہ مسلم فی الصحیح]
(١٧١٦٩) نافع فرماتے ہیں کہ ان کو حضرت ابن عمر (رض) نے حدیث بیان فرمائی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرد کا ہاتھ کاٹا۔ اس نے عورتوں کے چبوترے سے ایک ڈھال چوری کی تھی اور اس کی قیمت تین دراہم تھی۔

17176

(۱۷۱۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی بُکَیْرُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَدَّادُ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ وَإِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ وَعُبَیْدِ اللَّہِ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ ثَمَنُہُ ثَلاَثَۃُ دَرَاہِمَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِیِّ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ۔ [صحیح۔ رواہ مسلم فی الصحیح]
(١٧١٧٠) نافع، ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈھال کی چوری میں ہاتھ کاٹا اور اس کی قیمت تین دراہم تھی۔

17177

(۱۷۱۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ أَنَّ بُکَیْرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجَّ حَدَّثَہُ أَنَّ سُلَیْمَانَ بْنَ یَسَارٍ حَدَّثَہُ أَنَّ عَمْرَۃَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَتْہُ أَنَّہَا سَمِعَتْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یُقْطَعُ السَّارِقُ فِیمَا دُونَ ثَمَنِ الْمِجَنِّ ۔ فَقِیلَ لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : مَا ثَمَنُ الْمِجَنِّ؟ قَالَتْ : رُبُعِ دِینَارٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(١٧١٧١) عمرہ بنت عبدالرحمن فرماتی ہیں کہ انھوں نے حضرت عائشہ (رض) سے سنا، وہ فرماتی تھیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ڈھال کی قیمت سے کم کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا تو حضرت عائشہ (رض) سے پوچھا گیا کہ اس کی قیمت کیا ہے ؟ فرمایا : دینار کا چوتھا حصہ۔

17178

(۱۷۱۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُقْطَعُ یَدُ السَّارِقِ إِلاَّ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ فَمَا فَوْقَہُ ۔ قَالَتْ عَمْرَۃُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقُلْتُ لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : وَمَا ثَمَنُ الْمِجَنِّ یَوْمَئِذٍ؟ قَالَتْ : رُبُعُ دِینَارٍ۔ وَحَدِیثُ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ وَحَدِیثُ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ قِیمَتُہُ ثَلاَثَۃُ دَرَاہِمَ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : ہَذَانِ مُؤْتَفِقَانِ لأَنَّ ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ فِی زَمَانِ النَّبِیِّ -ﷺ- رُبُعُ دِینَارٍ وَذَلِکَ أَنَّ الصَّرْفَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- اثْنَیْ عَشَرَ دِرْہَمًا بِدِینَارٍ وَکَانَ کَذَلِکَ بَعْدَہُ وَفَرَضَ عُمَرُ الدِّیَۃَ اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفِ دِرْہَمٍ عَلَی أَہْلِ الْوَرِقِ وَعَلَی أَہْلِ الذَّہَبِ أَلْفَ دِینَارٍ وَقَالَتْ عَائِشَۃُ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ وَابْنُ عَبَّاسٍ فِی الدِّیَۃِ اثْنَا عَشَرَ أَلْفِ دِرْہَمٍ وَاحْتَجَّ فِی ذَلِکَ أَیْضًا بِحَدِیثِ عُثْمَانَ فِی الأُتْرُجَّۃِ وَذَلِکَ یَرِدُ وَحَدِیثُ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ دَلِیلٌ عَلَی ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(١٧١٧٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر ڈھال کی چوری میں یا اس سے زیادہ کی چوری میں، حضرت عمرہ فرماتی ہیں کہ میں نے عائشہ (رض) سے کہا کہ ان دنوں ڈھال کی قیمت کیا تھی ؟ تو فرمایا : دینار کا چوتھا حصہ۔

17179

(۱۷۱۷۳) فَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُقَوَّمُ عَشْرَۃَ دَرَاہِمَ۔ فَکَذَا رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ وَقَدْ خَالَفَہُ الْحَکَمُ بْنُ عُتَیْبَۃَ فَرَوَاہُ عَنْ عَطَائٍ وَمُجَاہِدٍ عَنْ أَیْمَنَ الْحَبَشِیِّ۔ [ضعیف۔ محمد بن اسحاق مدلس و لم یصرح]
(١٧١٧٣) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ڈھال کی قیمت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں دس دراہم کے برابر تھی۔

17180

(۱۷۱۷۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ رُسْتَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عَطَائٍ وَمُجَاہِدٍ عَنْ أَیْمَنَ قَالَ : کَانَ یُقَالُ لاَ یُقْطَعُ السَّارِقُ إِلاَّ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَأَکْثَرَ قَالَ وَکَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ یَوْمَئِذٍ دِینَارًا قَالَ الْبُخَارِیُّ تَابَعَہُ شَیْبَانُ عَنْ مَنْصُورٍ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَیْمَنَ قَالَ : لَمْ تُقْطَعِ الْیَدُ فِی زَمَانِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ فِی مِجَنٍّ وَقِیمَتُہُ یَوْمَئِذٍ دِینَارٌ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ أَیْمَنُ الْحَبَشِیُّ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ مَوْلَی ابْنِ أَبِی عَمْرَۃَ الْمَکِّیِّ سَمِعَ عَائِشَۃَ رَوَی عَنْہُ ابْنُہُ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَیْمَنَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرِوَایَتُہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُنْقَطِعَۃٌ۔ وَرَوَاہُ شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْقَاضِی عَنْ مَنْصُورٍ فَخَلَطَ فِی إِسْنَادِہِ فَرَوَی عَنْہُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ وَعَطَائٍ عَنْ أَیْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَیْمَنَ رَفَعَہُ وَرَوَی عَنْہُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْہُمَا عَنْ أُمِّ أَیْمَنَ وَرَوَی عَنْہُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَیْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَیْمَنَ عَنْ أُمِّ أَیْمَنَ وَہَذَا مِنْ خَطَإِ شَرِیکٍ أَوْ مَنْ رَوَی عَنْہُ۔ [صحیح]
(١٧١٧٤) مجاہد ایمن سے نقل فرماتے ہیں کہ کہا جاتا تھا کہ چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر ڈھال یا اس سے زیادہ قیمتی چیز کی چوری پر اور فرمایا کہ ان دنوں ڈھال کی قیمت ایک دینار کے برابر تھی۔

17181

(۱۷۱۷۵) وَقَدْ أَجَابَ عَنْہُ الشَّافِعِیُّ بِہَا فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قُلْتُ لِبَعْضِ النَّاسِ ہَذِہِ سُنَّۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَقْطَعَ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا فَکَیْفَ قُلْتَ لاَ تُقْطَعُ الْیَدُ إِلاَّ فِی عَشْرَۃِ دَرَاہِمَ فَصَاعِدًا وَمَا حُجَّتُکَ فِی ذَلِکَ قَالَ قَدْ رُوِّینَا عَنْ شَرِیکٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَیْمَنَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- شَبِیہًا بِقَوْلِنَا قُلْتُ أَتَعْرِفُ أَیْمَنَ أَمَّا أَیْمَنُ الَّذِی رَوَی عَنْہُ عَطَاء ٌ فَرَجُلٌ حَدَثٌ لَعَلَّہُ أَصْغَرُ مِنْ عَطَائٍ رَوَی عَنْہُ عَطَاء ٌ حَدِیثًا عَنْ تُبَیْعِ ابْنِ امْرَأَۃِ کَعْبٍ عَنْ کَعْبٍ فَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَالْحَدِیثُ الْمُنْقَطِعُ لاَ یَکُونُ حُجَّۃً۔ قَالَ فَقَدْ رَوَی شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَیْمَنَ ابْنِ أُمِّ أَیْمَنَ أَخِی أُسَامَۃَ لأُمِّہِ قُلْتُ لاَ عِلْمَ لَکَ بَأَصْحَابِنَا أَیْمَنُ أَخُو أُسَامَۃَ قُتِلَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ حُنَیْنٍ قَبْلَ یُولَدُ مُجَاہِدٌ وَلَمْ یَبْقَ بَعْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَیُحَدِّثَ عَنْہُ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالَّذِی أَشَارَ إِلَیْہِ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْ رِوَایَۃِ عَطَائٍ عَنْ أَیْمَنَ غَیْرُ ہَذَا الْحَدِیثِ۔ [صحیح۔ للشافعی]
(١٧١٧٥) حضرت امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ میں نے بعض لوگوں سے کہا : سنت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ ہے کہچوتھائی دینار یا اس سے زائد میں ہاتھ کاٹا جائے تو آپ کیسے کہتے ہیں کہ دس دراہم یا اس کے کچھ زیادہ پر ہاتھ کاٹیں گے۔ آپ کی اس پر دلیل کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا کہ اس بارے ہمیں ایک روایت ایمن نے بیان کی ہے۔ میں نے کہا : جانتے ہو ایمن کون ہے ؟ ایمن سے عطاء روایت کرتے ہیں، یہ ایک بدعتی آدمی تھا اور عطا سے چھوٹا تھا۔ یہ حدیث منقطع ہے اور یہ حجت نہیں ہے۔

17182

(۱۷۱۷۶) فَہُوَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یُوسُفَ الأَزْرَقُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَیْمَنَ مَوْلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ تُبَیْعٍ عَنْ کَعْبٍ قَالَ : مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ ثُمَّ صَلَّی الْعِشَائَ الآخِرَۃَ وَصَلَّی بَعْدَہَا أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَأَتَمَّ رُکُوعَہُنَّ وَسُجُودَہُنَّ وَتَعَلَّمَ مَا یَقْتَرِئُ فِیہِنَّ کُنَّ لَہُ بِمَنْزِلَۃِ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ۔ وَقَدْ أَشَارَ إِلَیْہِ الْبُخَارِیُّ فِی التَّارِیخِ وَاسْتَدَلَّ ہُوَ وَغَیْرُہُ بِذَلِکَ عَلَی أَنَّ حَدِیثَہُ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف۔ فیہ تبیع لا ادری من یکون]
(١٧١٧٦) حضرت کعب (رض) فرماتے ہیں کہ جس شخص نے وضو کیا اور بہترین وضو کیا، پھر اس نے عشاء کی اور اس کے بعد چار رکعت اور پڑھیں اور ان میں رکوع سجود بھی مکمل کیے تو یہ اس کے لیے لیلۃ القدر کی رات کے برابر ہوں گی۔

17183

(۱۷۱۷۷) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : کَانَ ثَمَنُ الْمِجَنِّ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَشْرَۃَ دَرَاہِمَ۔ [حسن]
(١٧١٧٧) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ ڈھال کی قیمت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں دس درہم کے برابر تھی۔

17184

(۱۷۱۷۸) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : ہَذَا رَأْیٌ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو فِی رِوَایَۃِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَالْمَجَانُّ قَدِیمًا وَحَدِیثًا سِلَعٌ یَکُونُ ثَمَنَ عَشْرَۃٍ وَمِائَۃٍ وَدِرْہَمَیْنِ فَإِذَا قَطَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی رُبُعِ دِینَارٍ قَطَعَ فِی أَکْثَرَ مِنْہُ وَأَنْتَ تَزْعُمُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ شُعَیْبٍ لَیْسَ مِمَّنْ تُقْبَلُ رِوَایَتُہُ وَتَتْرُکُ عَلَیْنَا سُنَنًا رَوَاہَا تُوَافِقُ أَقَاوِیلَنَا وَتَقُولُ غَلَطٌ فَکَیْفَ تَرُدُّ رِوَایَتَہُ مَرَّۃً ثُمَّ تَحْتَجُّ بِہِ عَلَی أَہْلِ الْحِفْظِ وَالصِّدْقِ مَعَ أَنَّہُ لَمْ یَرْوِ شَیْئًا یُخَالِفُ قَوْلَنَا۔ [صحیح۔ للشافعی]
(١٧١٧٨) امام شافعی فرماتے ہیں کہ یہی رائے عبداللہ بن عمرو (رض) کی ہے، عمرو بن شعیب والی حدیث میں اور حجان ایک سامان ہے جس کی قیمت ١١٢ درہم بنتی ہے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ربع دینار میں ہاتھ کاٹا ہے تو پھر اس سے زیادہ میں بھی کاٹا جائے گا اور آپ کا یہ گمان کہ عمرو بن شعیب کی روایات قبول نہیں اور تم ایسی روایات چھوڑ دیتے ہو جو ہمارے اقوال کے موافق ہو۔ آپ غلط بات کرتے ہیں تو پھر کیسے دوبارہ ان کی روایت کو رد کرو گے۔ پھر تم اہل صدق وحفظ سے یاد کرو گے ساتھ اس کے کہ وہ ہمارے قول کے خلاف کوئی روایت نہیں کرتا۔

17185

(۱۷۱۷۹) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَیَّانَ قَالَ حَدَّثَنَا سَہْلٌ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ أَبِی وَاقِدٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ ثَمَنُہُ خَمْسَۃُ دَرَاہِمَ۔ [ضعیف]
(١٧١٧٩) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانچ درہم کی ڈھال کے بدلے ہاتھ کاٹا۔

17186

(۱۷۱۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ : عُبْدُوسُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ قَالَ : سَأَلَ قَتَادَۃُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فَقَالَ یَا أَبَا حَمْزَۃَ أَیُقْطَعُ السَّارِقُ فِی أَقَلَّ مِنْ دِینَارٍ؟ قَالَ : قَدْ قَطَعَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی شَیْئٍ لاَ یَسُرُّنِی أَنَّہُ لِی بِثَلاَثَۃِ دَرَاہِمَ۔ [صحیح]
(١٧١٨٠) قتادہ نے انس سے سوال کیا : اے ابو حمزہ ! کیا دینار سے کم چوری میں ہاتھ کٹے گا ؟ تو فرمایا کہ ابوبکر (رض) نے تین درہم کی چوری میں ہاتھ کاٹا۔

17187

(۱۷۱۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ قَالَ : سَمِعْتُ قَتَادَۃَ یَسْأَلُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنِ الْقَطْعِ فَقَالَ حَضَرْتُ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ سَارِقًا فِی شَیْئٍ مَا یَسْوَی ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ وَمَا یَسُرُّنِی أَنَّہُ لِی بِثَلاَثَۃِ دَرَاہِمَ۔
(١٧١٨١) تقدم قبلہ

17188

(۱۷۱۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَطَعَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ۔ [صحیح]
(١٧١٨٢) حضرت انس فرماتے ہیں کہ ابوبکر (رض) نے پانچ دراہم میں ہاتھ کاٹا۔

17189

(۱۷۱۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ رَجُلاً سَرَقَ مِجَنًّا عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَوْ أَبِی بَکْرٍ أَوْ عُمَرَ فَقُوِّمَ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ فَقَطَعَہُ۔ [منکر]
(١٧١٨٣) حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر و عمر (رض) نے پانچ دراہم کی قیمت کی ڈھال میں ہاتھ کاٹا۔

17190

(۱۷۱۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ مُشْکَدَانَہْ حَدَّثَنَا عُبَیْدَۃُ بْنُ الأَسْوَدِ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ ثَمَنِ خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ وَأَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ فِی مِجَنٍّ ثَمَنِ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ کَذَا قَالَ۔
(١٧١٨٤) سابقہ روایت

17191

(۱۷۱۸۵) وَالْمَحْفُوظُ مِنْ حَدِیثِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ وَہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ فِی مِجَنٍّ ثَمَنُہُ خَمْسَۃُ دَرَاہِمَ أَوْ أَرْبَعَۃُ دَرَاہِمَ۔ شَکَّ سَعِیدٌ۔ [ضعیف]
(١٧١٨٥) حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) نے پانچ یا چار درہم قیمت کی ڈھال میں ہاتھ کاٹا۔

17192

(۱۷۱۸۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ : جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ الْوَکِیلُ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ حَدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَطَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی مِجَنٍّ۔ قُلْتُ : کَمْ کَانَ یُسَاوِی؟ قَالَ : خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ شَیْبَانَ وَفِی رِوَایَۃِ مُوسَی قَالَ أَبُو ہِلاَلٍ حِفْظِی أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَطَعَ یَدَ سَارِقٍ فِی مِجَنٍّ۔ قَالَ قُلْنَا : یَا أَبَا حَمْزَۃَ کَمْ کَانَ یَسْوَی ذَاکَ الْمِجَنُّ؟ قَالَ : خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ۔
(١٧١٨٦) تقدم برقم ١٧١٨٤

17193

(۱۷۱۸۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو ہِلاَلٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ أَوْ أَرْبَعَۃِ دَرَاہِمَ۔ فَلَقِیتُ سَعِیدَ بْنَ أَبِی عَرُوبَۃَ فَقَالَ ہُوَ عَنْ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَقِیتُ ہِشَامَ بْنَ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ فَقَالَ : ہُوَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَإِلاَّ فَہُوَ عَنْ أَبِی بَکْرٍ فَکَأَنَّہُ شَکَّ فِیہِ وَالصَّحِیحُ أَنَّہُ عَنْ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
(١٧١٨٧) تقدم برقم ١٧١٨٥

17194

(۱۷۱۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِالرَّحْمَنِ: أَنَّ سَارِقًا سَرَقَ أُتْرُجَّۃً فِی عَہْدِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَمَرَ بِہَا عُثْمَانُ فَقُوِّمَتْ ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ مِنْ صَرْفِ اثْنَیْ عَشَرَ دِرْہَمًا بِدِینَارٍ فَقَطَعَ یَدَہُ۔ قَالَ مَالِکٌ وَہِیَ الأُتْرُجَّۃُ الَّتِی یَأْکُلُہَا النَّاسُ۔ [صحیح]
(١٧١٨٨) عمرہ بنت عبدالرحمن کہتی ہیں کہ عہد عثمان میں ایک آدمی نے سنگترہ چوری کرلیا، جس کی قیمت تین درہم تھی۔ دینار اس وقت ١٢ درہم کا تھا تو حضرت عثمان (رض) نے اس میں اس کا ہاتھ کاٹا۔

17195

(۱۷۱۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ [ضعیف]
(١٧١٨٩) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ ربع دینار یا اس سے زائد میں ہاتھ کاٹا جائے۔

17196

(۱۷۱۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ یَدَ سَارِقٍ فِی بَیْضَۃٍ مِنْ حَدِیدٍ ثَمَنِ رُبُعِ دِینَارٍ۔ [ضعیف]
(١٧١٩٠) حضرت علی (رض) نے ایک آدمی کا ایک لوہے کے انڈے جس کی قیمت ربع دینار تھی میں ہاتھ کاٹا۔

17197

(۱۷۱۹۱) وَأَمَّا الأَثَرُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَطِیَّۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الثَّقَفِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِسَارِقٍ قَدْ سَرَقَ ثَوْبًا قَالَ فَقَالَ لِعُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : قَوِّمْہُ۔ فَقَوَّمَہُ ثَمَانِیَۃَ دَرَاہِمَ فَلَمْ یَقْطَعْہُ۔ [ضعیف]
(١٧١٩١) حضرت عمر (رض) کے پاس ایک کپڑا چور لایا گیا۔ حضرت عمر (رض) نے عثمان (رض) کو کہا، اس کی قیمت لگائی گئی تو ٨ درہم بنی حضرت عمر نے اس کا ہاتھ نہ کاٹا۔

17198

(۱۷۱۹۲) أَخْبَرَنَا الشَّیْخُ أَبُو الْفَتْحِ الشَّرِیفُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنِ الْقَاسِمِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ : لاَ تُقْطَعُ الْیَدُ إِلاَّ فِی الدِّینَارِ أَوِ الْعَشَرَۃِ دَرَاہِمَ۔ فَکِلاَہُمَا مُنْقَطِعٌ۔
(١٧١٩٢) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر ایک دینار یا دس دراہم میں ۔ [ضعیف ]

17199

(۱۷۱۹۳) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ قَالَ بَعْضُ النَّاسِ قَدْ رُوِّینَا قَوْلَنَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ قُلْتُ رَوَاہُ الزَّعَافِرِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَصْحَابُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا وَحَدِیثُ جَعْفَرٍ عَنْ عَلِیٍّ أَوْلَی أَنْ یَثْبُتَ مِنْ حَدِیثِ الزَّعَافِرِیِّ قَالَ فَقَدْ رُوِّینَا عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لاَ تُقْطَعُ الْیَدُ إِلاَّ فِی عَشْرَۃِ دَرَاہِمَ۔ قُلْنَا فَقَدْ رَوَی الثَّوْرِیُّ عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَطَعَ سَارِقًا فِی خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ وَہَذَا أَقْرَبُ أَنْ یَکُونَ صَحِیحًا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ مِنْ حَدِیثِ الْمَسْعُودِیِّ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ فَکَیْفَ لَمْ تَأْخُذُوا بِہَذَا قُلْنَا ہَذَا حَدِیثٌ لاَ یُخَالِفُ حَدِیثَنَا إِذَا قَطَعَ فِی ثَلاَثَۃِ دَرَاہِمَ قَطَعَ فِی خَمْسَۃٍ أَوْ أَکْثَرَ قَالَ فَقَدْ رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ لَمْ یَقْطَعْ فِی ثَمَانِیَۃِ دَرَاہِمَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رِوَایَتُہُ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ غَیْرُ صَحِیحَۃٍ وَقَدْ رَوَی مَعْمَرٌ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا فَلَمْ نَرَ أَنْ نَحْتَجَّ بِہِ لأَنَّہُ لَیْسَ بِثَابِتٍ وَلَیْسَ لأَحَدٍ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حُجَّۃٌ وَعَلَی الْمُسْلِمِینَ اتِّبَاعُ أَمْرِہِ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلاَ إِلَی حَدِیثٍ صَحِیحٍ ذَہَبَ مَنْ خَالَفَنَا وَلاَ إِلَی مَا ذَہَبَ إِلَیْہِ مَنْ تَرَکَ الْحَدِیثَ وَاسْتَعْمَلَ ظَاہِرَ الْقُرْآنِ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمُہُ اللَّہُ أَمَّا رِوَایَۃُ دَاوُدَ الأَوْدِیِّ الزَّعَافِرِیِّ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْقَطْعِ فَلَمْ أَقِفْ عَلَیْہَا بَعْدُ وَإِنَّمَا رِوَایَتُہُ فِی أَقَلِّ الصَّدَاقِ وَقَدْ أَنْکَرَہَا عَلَیْہِ عُلَمَائُ عَصْرِہِ فَإِن کَانَ قَدْ رَوَی أَیْضًا فِی الْقَطْعِ فَہُوَ مُنْکَرٌ وَدَاوُدُ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مُظْلِمٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ ضَعِیفٌ لاَ یُحْتَجُّ بِمِثْلِہِ
(١٧١٩٣) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : چار یا اس سے زیادہ دینار پر ہاتھ کاٹا جائے گا اور حضرت جعفر (رض) حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ یہ زعافری کی حدیث سے ثابت ہے وہ فرماتے ہیں : ہم نے ابن عباس سے سنا کہ ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر دس درہموں میں۔ حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانچ دراہم پرچور کا ہاتھ کاٹا ۔ حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : تین یا پانچ یا اس سے زیادہ دراہم پر کیسے ہاتھ کاٹو گے۔ عمر بن خطاب (رض) نے آٹھ درہموں کے بدلے ہاتھ نہیں کاٹا۔
امام شافعی فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : چوتھائییا اس سے زیادہ دینار پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔ ہم نے اس پر کوئی دلیل بھی نہیں دیکھی۔ وہ ثابت نہیں ہے اور کسی کے پاس بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ دلیل نہیں ہے اور مسلمانوں پر اس کے حکم کی اتباع ہے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس حدیث کو کسی نے صحیح بیان نہیں کیا، لیکن اس نے ہماری مخالفت کی ہے اور نہ کسی نے چھوڑا ہے اور وہ اس حدیث کو قرآن کے ظاہر پر استعمال کیا ہیں۔

17200

(۱۷۱۹۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عَاصِمٌ أَظُنُّہُ ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْیَسَعَ عَنْ جُوَیْبِرٍ عَنِ الضَّحَّاکِ عَنِ النَّزَّالِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ تُقْطَعُ الْیَدُ إِلاَّ فِی عَشْرَۃِ دَرَاہِمَ وَلاَ یَکُونُ الْمَہْرُ أَقَلَّ مِنْ عَشَرَۃِ دَرَاہِمَ۔ ہَذَا إِسْنَادٌ یَجْمَعُ مَجْہُولِینَ وَضُعَفَائَ وَأَمَّا حَدِیثُ ابْنِ مَسْعُودٍ فَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَخَالَفَہُ الْمَسْعُودِیُّ فَرَوَاہُ مُرْسَلاً کَمَا مَضَی۔ [ضعیف]
(١٧١٩٤) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : دس درہموں میں ہاتھ کاٹا جائے گا اور حق مہر دس درہموں سے کم میں نہیں ہوتا۔ یہ سند مجہول اور ضعیف ہے اور اس حدیث کو ابن مسعود نے منقطع کہا ہے۔

17201

(۱۷۱۹۵) وَالَّذِی رُوِیَ فِی مُعَارَضَتِہِ لَیْسَ بِأَضْعَفَ مِنْہُ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عِیسَی بْنِ أَبِی عَزَّۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ فِی مِجَنٍّ قِیمَتُہُ خَمْسَۃُ دَرَاہِمَ۔ وَ اَمَّا حَدِیثُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدْ ذَکَرْنَا انْقِطَاعَہُ مِنْ جِہَۃِ أَنَّہُ إِنَّمَا رَوَاہُ عَنْہُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَہُوَ لَمْ یُدْرِکْ أَحَدًا مِنَ الصَّحَابَۃِ وَرُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی الْقَطْعِ فِی خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ۔ [ضعیف]
(١٧١٩٥) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈھال کے بدلے ہاتھ کاٹاجس کی قیمت پانچ درہم تھی اور اسی روایت کو حضرت عمر (رض) نقل فرماتے ہیں کہ یہ روایت منقطع ہے اور حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں پایا کسی ایک نے صحابہ میں سے اور حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ پانچ درہموں کے بدلہ میں ہاتھ کاٹا جائے۔

17202

(۱۷۱۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ہَارُونَ الْفَلاَّسُ وَکَانَ حَافِظًا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ تُقْطَعُ الْخَمْسُ إِلاَّ فِی خَمْسٍ۔ وَرَوَاہُ مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]
(١٧١٩٦) حضرت عمر (رض) فرماتی ہیں کہ پانچ درھموں میں ہاتھ کاٹا جائے گا ایک اور روایت حضرت عمر (رض) سے منقطع ہے۔

17203

(۱۷۱۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقٍ الْعَطَّارُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ دَاوُدَ بْنِ فَرَاہِیجَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ وَأَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ یَقُولاَنِ: الْقَطْعُ فِی أَرْبَعَۃِ دَرَاہِمَ فَصَاعِدًا۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَا إِنَّمَا قَالاَہُ حِینَ صَارَ صَرْفُ رُبُعِ دِینَارٍ بِأَرْبَعَۃِ دَرَاہِمَ۔ وَکَذَلِکَ مَا رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَعَنْ غَیْرِہِ فِی الْخَمْسِ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ذَلِکَ عِنْدَ تَغَیُّرِ الصَّرْفِ وَالأَصْلُ فِی النِّصَابِ ہُوَ رُبُعُ دِینَارٍ بِدَلاَلَۃِ مَا مَضَی مِنَ السُّنَّۃِ الثَّابِتَۃِ۔ [ضعیف]
(١٧١٩٧) حضرت ابوہریرہ (رض) اور حضرت سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ چار یا اس سے زیادہ درہموں پر ہاتھ کاٹا جائے گاشیخ فرماتے ہیں : جب ربع دینار کو پہنچے پھر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17204

(۱۷۱۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : مَا طَالَ عَلَیَّ وَمَا نَسِیتُ الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ [صحیح]
(١٧١٩٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نہ میں بھولی ہوں اور نہ مجھ پر کوئی لمبا عرصہ گزرا ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ربع دینار میں ہاتھ کاٹا ہے۔

17205

(۱۷۱۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ سَارِقًا سَرَقَ فِی زَمَانِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتْرُجَّۃً فَأَمَرَ بِہَا عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ تُقَوَّمَ فَقُوِّمَتْ ثَلاَثَۃَ دَرَاہِمَ مِنْ صَرْفِ اثْنَیْ عَشَرَ دِرْہَمًا بِدِینَارٍ فَقَطَعَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَدَہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بُکَیْرٍ زَادَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی رِوَایَتِہِ قَالَ مَالِکٌ : وَہِیَ الأُتْرُجَّۃُ الَّتِی یَأْکُلُہَا النَّاسُ۔
(١٧١٩٩) تقدم برقم ١٧١٨٨

17206

(۱۷۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ : أَنَّ غُلاَمًا لِعَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ سَرَقَ وَدِیًّا مِنْ أَرْضِ جَارٍ لَہُ فَغَرَسَہُ فِی أَرْضِہِ فَرُفِعَ إِلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فَأَمَرَ بِقَطْعِہِ فَأَتَی مَوْلاَہُ رَافِعَ بْنَ خَدِیجٍ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : لاَ قَطْعَ عَلَیْہِ۔ فَقَالَ لَہُ : تَعَالَ مَعِی إِلَی مَرْوَانَ فَجَائَ بِہِ فَحَدَّثَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ وَلاَ کَثَرَ ۔ [صحیح]
(١٧٢٠٠) محمد بن یحییٰ بن حبان سے روایت ہے کہ واسع بن حبان کے چچا کے غلام نے پڑوسی کے باغ سے کھجور کا چھوٹا سا پودا چوری کرلیا اور اسے اپنی زمین میں لگا دیا۔ فیصلہ مروان کے پاس آگیا۔ انھوں نے ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا۔ ان کے مولا رافع بن خدیج کے پاس آگئے اور سارا واقعہ سنایا تو آپ نے فرمایا : اس میں ہاتھ نہیں کٹے گا۔ پھر اس آدمی کے ساتھ مروان کے پاس آئے اور اسے بیان کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھل وغیرہ میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17207

(۱۷۲۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ بِہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ : فَجَلَدَہُ مَرْوَانُ جَلَدَاتٍ وَخَلَّی سَبِیلَہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٠١) یحییٰ بن حبان اس حدیث کے متعلق فرماتے ہیں کہ مروان نے اس کو کوڑے مارے اور اس کے راستے کو چھوڑ دیا۔

17208

(۱۷۲۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ وَلاَ کَثَرٍ ۔ قَالَ یَحْیَی : الثَّمَرُ مَا کَانَ فِی رُئُ وسِ النَّخْلِ وَالْکَثَرُ الْوَدِیُّ وَالْجُمَّارُ۔ [صحیح]
(١٧٢٠٢) رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” پھلوں میں تم نہ ہاتھ کاٹو اور نہ اس جیسی کسی چیز میں۔ “ یحییٰ فرماتے ہیں : ایسا پھل جو کھجور کی چوٹیوں پر ہوتا ہے اور کثر، ودی اور جمار۔

17209

(۱۷۲۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ وَلاَ کَثَرٍ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی سَعِیدٍ زَادَ أَبُو سَعِیدٍ فِی رِوَایَتِہِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَبِہَذَا نَقُولُ لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ لأَنَّہُ غَیْرُ مُحَرَّزٍ وَلاَ جُمَّارٍ لأَنَّہُ غَیْرُ مُحْرَزٍ وَہُوَ یُشْبِہُ حَدِیثَ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ۔ [صحیح]
(١٧٢٠٣) رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم پھلوں میں ہاتھ نہ کاٹو اور نہ چھوٹے درخت میں۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ لٹکے ہوئے پھل میں ہاتھ نہ کاٹا جائے گا اور نہ حفاظت والی چیز میں اور نہ چھوٹے پودے میں۔ وہ مال جو حفاظت میں نہ ہو۔

17210

(۱۷۲۰۴) یَعْنِی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ أَبِی حُسَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ فَإِذَا آوَاہُ الْجَرِینُ فَفِیہِ الْقَطْعُ ۔ [حسن]
(١٧٢٠٤) حضرت عمرو بن شعیب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لٹکے ہوئے پھل میں ہاتھ نہ کاٹو۔ جب وہ ٹوکری میں آجائے تو اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔ “

17211

(۱۷۲۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی کَمْ تُقْطَعُ الْیَدُ؟ قَالَ : لاَ تُقْطَعُ فِی ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ فَإِذَا آوَاہُ الْجَرِینُ قُطِعَتْ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ وَلاَ تُقْطَعُ فِی حَرِیسَۃِ الْجَبَلِ فَإِذَا آوَاہُ الْمُرَاحُ قُطِعَتْ فِی ثَمَنِ الْمِجَنِّ ۔ أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ ثَقِیفٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قَالَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لاَ قَطْعَ فِی طَیْرٍ۔ [حسن]
(١٧٢٠٥) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا : کتنی چیز ہو تو چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا ؟ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لٹکے ہوئے پھلوں میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ جب وہ پھل خشکی کی جگہ پر پہنچ جائے تو پھر ہاتھ کاٹا جائے گا۔ جب اس کی قیمت ایک ڈھال کے برابر ہوجائے اور ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا جب بکری پہاڑ پر ہو اس وقت تک جب وہ اپنے باڑے میں نہ آجائے، پھر ہاتھ کاٹا جائے گا۔ جب اس کی قیمت ایک ڈھال کے برابر ہو۔
عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں : ” پرندہ چوری کرنے میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17212

(۱۷۲۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ وَأَبُو نَصْرٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ لُقْمَانَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ : لَیْسَ عَلَی سَارِقِ الْحَمَامِ قَطْعٌ۔ وَہَذَا إِنَّمَا أَرَادَ فِی الطَّیْرِ وَالْحَمَامِ الْمُرْسَلَۃِ فِی غَیْرِ حِرْزٍ۔ [ضعیف]
(١٧٢٠٦) ابو دردائ (رض) فرماتے ہیں کہ کبوتر چوری کرنے میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ اس سے مراد ایسے پرندے اور کبوتر جو کسی کی حفاظت میں نہ ہوں۔

17213

(۱۷۲۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ وَیَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : عُرِضْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ أُحُدٍ وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَۃَ سَنَۃً فَاسْتَصْغَرَنِی وَعُرِضْتُ عَلَیْہِ یَوْمَ الْخَنْدَقِ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَۃَ فَقَبِلَنِی۔ [صحیح]
(١٧٢٠٧) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں یوم احد والے دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پیش کیا گیا اور میری عمر چودہ سال تھی۔ اس عمر میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے چھوٹا سمجھا اور یوم خندق والے دن مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پیش کیا گیا۔ اس وقت میری عمر پندرہ سال تھی۔ اس عمر میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے چنا۔

17214

(۱۷۲۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ نَافِعٌ حَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ فَقَالَ إِنَّ ہَذَا لَحَدٌّ بَیْنَ الصَّغِیرِ وَالْکَبِیرِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ الدَّوْرَقِیِّ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِدْرِیسَ وَعَبْدِ الرَّحِیمِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَابْنِ نُمَیْرٍ وَالثَّقَفِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔ وَأَمَّا النَّظَرُ إِلَی الْمُؤْتَزَرِ وَالاِسْتِدْلاَلُ بِإِنْبَاتِ الشَّعَرِ عَلَی الْبُلُوغِ فَقَدْ مَضَی مَا رُوِیَ فِیہِ فِی کِتَابِ الْحَجْرِ۔ [صحیح]
(١٧٢٠٨) حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) فرماتے ہیں : چھوٹے اور بڑے دونوں میں یہ حد ہے۔
رہی بات ایزار کی طرف دیکھنے کی اور بلوغت والے مہینے پر استدلال کرنے کی تو اس کے بارے میں کتاب الحجر میں روایت گزر چکی ہے۔

17215

(۱۷۲۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ عَنِ الْقَاسِمِ قَالَ : أُتِیَ عَبْدُ اللَّہِ بِجَارِیَۃٍ قَدْ سَرَقَتْ وَلَمْ تَحِضْ فَلَمْ یَقْطَعْہَا۔ (ت) وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مِسْعَرٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [صحیح]
(١٧٢٠٩) قاسم سے روایت ہے کہ عبداللہ کے پاس ایک لونڈی لائی گئی، جس نے چوری کی اور وہ بالغ نہیں تھی تو اس کے ہاتھ نہیں کاٹے۔

17216

(۱۷۲۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمُبْتَلاَۃٍ قَدْ فَجَرَتْ فَأَمَرَ بِرَجْمِہَا فَمُرَّ بِہَا عَلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ وَالصِّبْیَانُ یَتْبَعُونَہَا فَقَالَ : مَا ہَذَا؟ قَالُوا : امْرَأَۃٌ أَمَرَ عُمَرُ أَنْ تُرْجَمَ۔ قَالَ : فَرَدَّہَا وَذَہَبَ مَعَہَا إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ الْقَلَمَ رُفِعَ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنِ الْمُبْتَلَی حَتَّی یُفِیقَ وَالنَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ وَالصَّبِیِّ حَتَّی یَعْقِلَ۔وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شُعْبَۃٌ وَوَکِیعٌ وَجَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنِ الأَعْمَشِ مَوْقُوفًا۔ وَرَوَاہُ جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الأَعْمَشِ مَوْصُولاً مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
(١٧٢١٠) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ عمر (رض) کے پاس ایک پاگل لایا گیا جس نے گناہ کیا تھا تو عمر (رض) نے اس کو رجم کرنے کا حکم دیا تو وہاں سے علی بن ابی طالب (رض) گزرے اور دو بچے جو اس کو تلاش کر رہے تھے تو علی (رض) نے فرمایا : یہ کیا کر رہے ہو ؟ انھوں نے کہا : ایسی عورت جس کے بارے میں عمر (رض) نے حکم دیا ہے کہ اس کو رجم کیا جائے۔ علی (رض) نے فرمایا : اس کو چھوڑ دو اور اس کے ساتھ عمر (رض) کی طرف گئے ، علی (رض) نے فرمایا : کیا آپ جانتے نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تین افراد سے قلم کو اٹھا لیا : 1 پاگل سے یہاں تک وہ ٹھیک ہوجائے۔ 2 سونے والا جب بیدار ہوجائے۔ 3 بچہ جب عقل مند ہوجائے۔

17217

(۱۷۲۱۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مِہْرَانَ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مُرَّ عَلَی عَلِیٍّ بِمَجْنُونَۃِ بَنِی فُلاَنٍ قَدْ زَنَتْ وَہِیَ تُرْجَمُ فَقَالَ عَلِیٌّ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَمَرْتَ بِرَجْمِ فُلاَنَۃَ؟ قَالَ : نَعَمْ۔قَالَ : أَمَا تَذْکُرُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ وَعَنِ الصَّبِیِّ حَتَّی یَحْتَلِمَ وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّی یُفِیقَ ۔ قَالَ : نَعَمْ فَأَمَرَ بِہَا فَخُلِّیَ عَنْہَا۔ [صحیح]
(١٧٢١١) حضرت ابن عباس (رض) فرماتی ہیں : علی (رض) پر کسی قبیلے کی پاگل عورت گزری جس نے زنا کرلیا تھا اور اس کو رجم کیا جانا تھا۔ حضرت علی (رض) نے عمر (رض) سے کہا : اے امیر المؤمنین ! کیا آپ نے فلانہ کے متعلق رجم کا حکم دیا تھا ؟ فرمایا : جی ہاں ! میں نے حکم دیا تھا۔ علی (رض) فرماتے ہیں : کیا یہ قول میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ذکر نہیں کیا ؟ کہ تین چیزوں سے قلم کو اٹھا لیا گیا : 1 سونے والا جب بیدار ہوجائے۔ 2 بچہ بالغ ہوجائے۔ 3 پاگل جب صحیح ہوجائے۔ عمر (رض) فرماتے ہیں : جی ہاں ! پھر عمر (رض) نے حکم دیا کہ اس کو چھوڑ دو ۔

17218

(۱۷۲۱۲) وَرَوَاہُ عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ مُرْسَلاً مَرْفُوعًا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِامْرَأَۃٍ قَدْ فَجَرَتْ فَأَمَرَ بِرَجْمِہَا فَمُرَّ بِہَا عَلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَدِ انْطُلِقَ بِہَا لِتُرْجَمَ فَأَخَذَہَا مِنْہُمْ فَخَلَّی سَبِیلَہَا فَأُتِیَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأُخْبِرَ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَلَّی سَبِیلَہَا فَقَالَ ادْعُوہُ لِی فَجَائَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَاللَّہِ لَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنِ الْغُلاَمِ حَتَّی یَبْلُغَ وَعَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ وَعَنِ الْمَعْتُوہِ حَتَّی یَبْرَأَ ۔ وَإِنَّ ہَذِہِ مَعْتُوہَۃُ بَنِی فُلاَنٍ لَعَلَّ الَّذِی أَتَاہَا أَتَاہَا وَہِیَ فِی بَلاَئِہَا۔ فَقَالَ عُمَرُ : لاَ أَدْرِی۔ فَقَالَ عَلِیٌّ : وَأَنَا لاَ أَدْرِی۔ [صحیح]
(١٧٢١٢) ظبیان (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کے پاس ایک عورت لائی گئی، اس نے گناہ کیا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے حکم دیا کہ اس کو رجم کر دو تو وہاں سے حضرت علی (رض) گزرے۔ حضرت علی (رض) نے جان لیا کہ اس کو رجم کر رہے ہیں تو اس عورت کو پکڑا اور اس اس کے راستے پر چھوڑ دیا۔ پھر حضرت عمر (رض) کے پاس آئے۔ انھوں نے خبر دی کہ حضرت علی (رض) نے اس عورت کو اس کے راستے پر چھوڑ دیا ہے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا عمر (رض) نے فرمایا : علی (رض) کو بلاؤ۔ جب حضرت علی (رض) آئے تو حضرت علی (رض) نے فرمایا : اے امیر المؤمنین اللہ کی قسم ! آپ جانتے ہیں کہ اللہ کے رسول نے تین قسم کے لوگوں سے قلم اٹھا لیا ہے : 1 بچہ یہاں تک کہ بالغ ہوجائے۔ 2 سویا ہوا آدمی یہاں تک کہ بیدار ہوجائے۔ 3 مجنون یہاں تک کہ صحیح ہوجائے ۔ یہ فلاں کی بیٹیپاگل ہے، شاید اس کو فلاں چیز دی اس میں کوئی آزمائش ہو۔ حضرت عمر نے فرمایا : میں نہیں جانتا اور حضرت علی (رض) نے بھی فرمایا : میں بھی نہیں جانتا۔

17219

(۱۷۲۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا یُونُسُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنِ الصَّبِیِّ حَتَّی یَعْقِلَ وَعَنِ النَّائِمِ حَتَّی یَسْتَیْقِظَ وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّی یُکْشَفَ عَنْہُ ۔ [صحیح]
(١٧٢١٣) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تین چیزوں سے قلم اٹھا لیا گیا ہے : 1 بچہ یہاں تک کہ عاقل ہوجائے۔ 2 سویا ہوا یہاں تک کہ بیدار ہوجائے۔ 3 مجنون یہاں تک کہ ٹھیک ہوجائے۔

17220

(۱۷۲۱۴) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی الضُّحَی عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِمِثْلِ ذَلِکَ۔ [صحیح]
(١٧٢١٤) ایضاً ۔

17221

(۱۷۲۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَیَّۃَ قِیلَ لَہُ مَنْ لَمْ یُہَاجِرْ ہَلَکَ فَقَدِمَ صَفْوَانُ الْمَدِینَۃَ فَنَامَ فِی الْمَسْجِدِ مُتَوَسِّدًا رِدَائَ ہُ فَجَائَ سَارِقٌ فَأَخَذَ رِدَائَ ہُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِہِ فَأَخَذَ صَفْوَانُ السَّارِقَ فَجَائَ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَمَرَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- تُقْطَعُ یَدُہُ فَقَالَ صَفْوَانُ : إِنِّی لَمْ أُرِدْ ہَذَا ہُوَ عَلَیْہِ صَدَقَۃٌ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ؟ [صحیح]
(١٧٢١٥) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ صفوان بن امیہ سے کہا گیا : جس شخص نے ہجرت نہیں کی وہ ہلاک ہوگیا حضرت صفوان مدینہ میں آئے تو مسجد میں چادر ٹیک سے لگا کر سو گئے۔ ایک چور آیا اور اس کے سر کے نیچے سے چادر نکال کرلے گیا تو حضرت صفوان نے چور کو پکڑ لیا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو آپ نے حکم دیا کہ تو اس کے ہاتھ کاٹ دے تو حضرت صفوان نے فرمایا : میں نے یہ ارادہ نہیں کیا، بلکہ وہ اس پر صدقہ ہے تو آپ نے فرمایا : کاش ! تو میرے پاس آنے سے پہلے کردیتا۔

17222

(۱۷۲۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَ حَدِیثِ مَالِکٍ۔ ہَذَا الْمُرْسَلُ یُقَوِّی الأَوَّلَ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ وَرُوِیَ عَنِ ابْنِ کَاسِبٍ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ بِإِسْنَادِہِ مَوْصُولاً بِذِکْرِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیہِ وَلَیْسَ بِصَحِیحٍ۔
(١٧٢١٦) تقدم قبلہ

17223

(۱۷۲۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قُوہْیَارَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَخْبَرَنَا بَکَّارُ بْنُ الْخَصِیبِ حَدَّثَنَا حَبِیبٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ قَالَ : بَیْنَمَا صَفْوَانُ بْنُ أُمَیَّۃَ مُضْطَجِعٌ بِالْبَطْحَائِ إِذْ جَائَ إِنْسَانٌ فَأَخَذَ بُرْدَہُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِہِ فَأَتَی بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَمَرَ بِقَطْعِہِ فَقَالَ : إِنِّی أَعْفُو عَنْہُ أَوْ أَتَجَاوَزُ۔ قَالَ : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنَا بِہِ أَبَا وَہْبٍ۔ [صحیح]
(١٧٢١٧) حضرت عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ صفوان بن امیہ ہمارے درمیان بطحا جگہ پر سویا ہوا تھا۔ ایک آدمی آیا، اس نے آپ کے سر کے نیچے سے چادر اٹھالی، یعنی چوری کرلی تو حضرت صفوان (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ اس کے ہاتھ کاٹ دے۔ حضرت صفوان (رض) نے فرمایا : میں نے اسے معاف کردیا ہے اس سے درگزر کرتا ہوں تو آپ نے فرمایا : کاش ! تو میرے پاس آنے سے پہلے کردیتا اے ابو وہب !

17224

(۱۷۲۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْہَاشِمِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْحُنَیْنِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادِ بْنِ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ حُمَیْدِ ابْنِ أُخْتِ صَفْوَانَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ قَالَ : کُنْتُ نَائِمًا فِی الْمَسْجِدِ عَلَی خَمِیصَۃٍ لِی ثَمَنِ ثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فَجَائَ رَجُلٌ فَاخْتَلَسَہَا مِنِّی فَأُخِذَ الرَّجُلُ فَأُتِیَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- فَأَمَرَ بِہِ لِیُقْطَعَ قَالَ فَأَتَیْتُہُ فَقُلْتُ : أَتَقْطَعُہُ مِنْ أَجْلِ ثَلاَثِینَ دِرْہَمًا أَنَا أَبِیعُہُ وَأُنْسِئُہُ ثَمَنَہَا۔ قَالَ : أَلاَ کَانَ ہَذَا قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ؟ ۔ ہَکَذَا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ حَمَّادٍ۔ [صحیح]
(١٧٢١٨) حضرت صفوان بن امیہ فرماتے ہیں : میں مسجد میں سویا ہوا تھا، میرے پاس ایک قمیض تھی، جس کی قیمت تین درہم تھی ایک آدمی آیا اس نے وہ قمیض مجھ سے چوری کی۔ وہ آدمی پکڑا گیا۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ نے حکم دیا کہ اس کے ہاتھ کاٹ دیے جائیں۔ حضرت صفوان بن امیہ فرماتے ہیں : میں آپ کے پاس آیا، میں نے کہا : کیا آپ اس کے ہاتھ کاٹیں گے تین درہم کے بدلہ میں۔ میں نے اس کو خریدا اور میں اس کی قیمت بھول گیا ہوں تو آپ نے فرمایا : خبردار ! کاش تو میرے پاس آنے سے پہلے معاملہ حل کرلیتا۔

17225

(۱۷۲۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَاہُ زَائِدَۃُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جُعَیْدِ بْنِ حُجَیْرٍ قَالَ نَامَ صَفْوَانُ ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَرِدَائُ صَفْوَانَ کَانَ مُحْرَزًا بِاضْطِجَاعِہِ عَلَیْہِ فَقَطَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- سَارِقَ رِدَائِہِ۔ [صحیح]
(١٧٢١٩) تقدم قبلہ

17226

(۱۷۲۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی قَالَ کَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : لَیْسَ عَلَی سَارِقٍ قَطْعٌ حَتَّی یُخْرِجَ الْمَتَاعَ مِنَ الْبَیْتِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٢٠) حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں : چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا یہاں تک کہ وہ کسی گھر کا سامان چوری کرے۔

17227

(۱۷۲۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ ثَعْلَبَۃَ الشَّامِیِّ وَکَانَ طَارِقٌ اسْتَخْلَفَہُ عَلَی الْمَدِینَۃِ فَأُتِیَ بِسَارِقٍ فَعَاقَبَہُ فَاعْتَرَفَ بِالسَّرِقَۃِ فَبَعَثَ إِلَی ابْنِ عُمَرَ یَسْأَلُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : لاَ تَقْطَعْ یَدَہُ حَتَّی یُخْرِجَ السَّرِقَۃَ۔
(١٧٢٢١) حضرت ثعلبہ شامی فرماتے ہیں کہ طارق کو مدینہ میں خلیفہ بنایا گیا۔ ان کے پاس ایک چور لایا گیا۔ انھوں نے اسے ڈانٹا تو اس نے اعتراف کرلیا۔ پھر اسے حضرت عمر (رض) کی طرف بھیج دیا تاکہ ان سے ان کے متعلق پوچھیں۔ آپ (رض) نے فرمایا : جب تک یہ مال مسروق پیش نہ کردے اس کا ہاتھ نہ کاٹنا۔

17228

(۱۷۲۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَابُورَ الدَّقِیقِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ یَعْنِی الْحَلَبِیَّ عُبَیْدَ بْنَ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَدَنِیُّ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ضُمَیْرَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لاَ یُقْطَعُ السَّارِقُ حَتَّی یُخْرِجَ الْمَتَاعَ مِنَ الْبَیْتِ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی مَعْنَاہُ وَرَوَاہُ أَیْضًا سُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٢٢) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا جب تک کسی کے گھر کا سامان چوری نہ کرے۔

17229

(۱۷۲۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجاَنِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ : أَنَّ عَبْدًا سَرَقَ وَدِیًّا مِنْ حَائِطِ رَجُلٍ فَغَرَسَہُ فِی حَائِطِ سَیِّدِہِ فَخَرَجَ صَاحِبُ الْوَدِیِّ یَلْتَمِسُ وَدِیَّہُ فَوَجَدَہُ فَاسْتَعْدَی عَلَی الْعَبْدِ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ فَسَجَنَ الْعَبْدَ وَأَرَادَ قَطْعَ یَدِہِ فَانْطَلَقَ سَیِّدُ الْعَبْدِ إِلَی رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ فَسَأَلَہُ عَنْ ذَلِکَ فَأَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ وَلاَ کَثَرٍ ۔ وَالْکَثَرُ الْجُمَّارُ فَقَالَ الرَّجُلُ : فَإِنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ أَخَذَ غُلاَمًا لِی وَہُوَ یُرِیدُ قَطْعَ یَدِہِ وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ تَمْشِیَ مَعِی إِلَیْہِ فَتُخْبِرَہُ بِالَّذِی سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَمَشَی مَعَہُ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ حَتَّی أَتَی مَرْوَانَ فَقَالَ : أَخَذْتَ غُلاَمًا لِہَذَا؟ فَقَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : مَا أَنْتَ صَانِعٌ بِہِ؟ قَالَ : أَرَدْتُ قَطْعَ یَدِہِ۔ قَالَ لَہُ رَافِعُ بْنُ خَدِیجٍ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ وَلاَ کَثَرٍ ۔ فَأَمَرَ مَرْوَانُ بِالْعَبْدِ فَأُرْسِلَ۔ [صحیح]
(١٧٢٢٣) محمد بن یحییٰ بن حبان سے روایت ہے کہ ایک غلام نے کسی آدمی کے باغ سے ایک کھجور کا پودا چوری کیا اور اس (پودے) کو اپنے سردار کے باغ میں گاڑ دیا، پھر اس باغ کا مالک نکلا جس کا پودا چوری ہوا۔ اس نے تلاش کیا تو اپنے پودے کو (غلام کے سردار کے باغ میں) پایاتو اس غلام کو مروان بن حکم کے پاس لے گیا، اس نے قید کیا اور ہاتھ کاٹنے کا ارادہ کیا تو غلام کا سردار رافع بن خدیج کی طرف گیا اور ان سے اس بارے میں سوال کیا پھر خبر دی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس بارے میں سنا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” پھلوں میں نہیں ہاتھ کاٹا جائے گا اور نہ ہی پودا چرانے میں۔ “ ایک آدمی نے کہا : مروان بن حکم نے میرے غلام کو پکڑا اس کا ہاتھ کاٹنے کا ارادہ کیا اور میں چاہتاہوں کہ آپ میرے ساتھ چلیں اس کی طرف اور اس کو خبر دیں جو آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا : وہ اس کے ساتھ رافع بن خدیج کی طرف چلایہاں تک کہ مروان کے پاس آئے اس سے پوچھا : کیا آپ نے اس کے غلام کو پکڑا ہے ؟ کہا : جی ہاں ! رافع بن خدیج نے کہا : آپ نے کیا کیا ؟ اس نے کہا : (مروان نے) میں نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا ارادہ کیا۔ مروان نے رافع کو کہا : آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” پھلوں کو پودوں کو چوری کرنے میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ مروان نے غلام کو چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

17230

(۱۷۲۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ أَبِی حُسَیْنٍ الْمَکِّیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لاَ قَطْعَ فِی ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ وَلاَ فِی حَرِیسَۃِ جَبَلٍ فَإِذَا آوَاہُ الْمُرَاحُ أَوِ الْجَرِینُ فَالْقَطْعُ فِیمَا بَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ ۔ وَقَدْ رُوِّینَا ہَذَا مَوْصُولاً مِنْ حَدِیثِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالْحَوَائِطُ لَیْسَتْ بِحِرْزٍ لِلنَّخْلِ وَلاَ لِلثَّمَرِ لأَنَّ أَکْثَرَہَا مُبَاحٌ یُدْخَلُ مِنْ جَوَانِبِہِ فَمَنْ سَرَقَ مِنْ حَائِطٍ شَیْئًا مِنْ ثَمَرٍ مُعَلَّقٍ لَمْ یُقْطَعْ فَإِذَا آوَاہُ الْجَرِینِ قُطِعَ فِیہِ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَجُمْلَۃُ الْحِرْزِ أَنْ یُنْظَرَ إِلَی الْمَسْرُوقِ فَإِنْ کَانَ الْمَوْضِعُ الَّذِی سُرِقَ فِیہِ تَنْسُبُہُ الْعَامَّۃُ إِلَی أَنَّہُ حِرْزٌ فِی مِثْلِ ذَلِکَ الْمَوْضِعِ قُطِعَ إِذَا أَخْرَجَہُ مِنَ الْحِرْزِ وَإِنْ لَمْ تُنْسُبْہُ الْعَامَّۃُ إِلَی أَنَّہُ حِرْزٌ لَمْ یُقْطَعْ۔[صحیح]
(١٧٢٢٤) ابن ابی حسین مکی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لٹکے ہوئے پھلوں میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا اور نہ پہاڑ والی بکری میں اور جو بکریاں باڑے میں ہوں ان کو چوری کرنے میں ہاتھ کاٹا جائے اگر ان کی قیمت ڈھال کے برابرہو۔ “ ہم نے اس حدیث کو عمرو بن شعیب سے موصولاً بیان کیا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : کھجوروں والے باغ محفوظ نہیں ہوتے یا کوئی اور پھلوں والے ؛کیونکہ زیادہ ان کی سانڈوں سے داخل ہوتے ہیں۔ جس نے باغ کہ سے چوری کی اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ ہاں جب پھل ٹوکری میں آجائے تو پھر ہاتھ کاٹا جائے گا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : خلاصہ کلام یہ ہے کہ اس چوری والی جگہ کو دیکھا جائے اگر وہ جگہ محفوظ ہے تو چور کے ہاتھ کاٹے جائیں گے اور اگر محفوظ نہ ہو تو ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17231

(۱۷۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : کَانَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَیَّۃَ رَجُلاً مِنَ الطُّلَقَائِ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَنَاخَ رَاحِلَتَہُ وَوَضَعَ رِدَائَ ہُ عَلَیْہَا ثُمَّ تَنَحَّی یَقْضِی الْحَاجَۃَ فَجَائَ رَجُلٌ فَسَرَقَ رِدَائَ ہُ فَأَخَذَہُ فَأَتَی بِہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَمَرَ بِہِ أَنْ یُقْطَعَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ تَقْطَعُہُ فِی رِدَائِی أَنَا أَہِبُہُ لَہُ۔ فَقَالَ : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ ۔ [صحیح۔ قد تقدم قریباً ۱۷۲۱۵]
(١٧٢٢٥) مجاہد سے روایت ہے کہ صفوان بن امیہ ایسے آدمی تھے جو اسلام لانے والوں میں بہت زیادہ احسان کرنے والے تھے۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے اپنی سواری کو بٹھایا۔ پھر اس نے اپنی چادر اس جگہ پر رکھی۔ پھر کسی حاجت کے لیے گئے تو کسی آدمی نے وہ چادر چوری کرلی ۔۔۔

17232

(۱۷۲۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَیْبَانَ الرَّمْلِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ : قِیلَ لِصَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ بْنِ خَلَفٍ إِنَّہُ لاَ دِینَ لِمَنْ لَمْ یُہَاجِرْ۔ فَقَالَ : وَاللَّہِ لاَ أَصِلُ إِلَی بَیْتِی حَتَّی أَذْہَبَ إِلَی الْمَدِینَۃِ فَأَتَی الْمَدِینَۃَ فَنَزَلَ عَلَی الْعَبَّاسِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَبَیْنَا ہُوَ نَائِمٌ فِی الْمَسْجِدِ وَعَلَی رَأْسِہِ قُصَّۃٌ فَجَائَ سَارِقٌ فَسَرَقَہَا فَأَخَذَہَا مِنْہُ فَجَائَ بِہِ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِقَطْعِہِ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ : ہِیَ لَہُ۔ فَقَالَ : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَ بِہِ؟ ۔
(١٧٢٢٦) قد تقدم ١٧٢١٠

17233

(۱۷۲۲۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ قُرَیْشًا ہَمَّہُمْ أَمْرُ الْمَرْأَۃِ الْمَخْزُومِیَّۃِ الَّتِی سَرَقَتْ فَقَالُوا : مَنْ یُکَلِّمُ فِیہَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقَالُوا : وَمَنْ یَجْتَرِئُ عَلَیْہِ إِلاَّ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَکَلَّمَہُ أُسَامَۃُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تَشْفَعُ فِی حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّہِ؟ ۔ ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ فَقَالَ : إِنَّمَا ہَلَکَ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ أَنَّہُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِیہِمُ الشَّرِیفُ تَرَکُوہُ وَإِذَا سَرَقَ فِیہِمُ الضَّعِیفُ أَقَامُوا عَلَیْہِ الْحَدَّ وَایْمُ اللَّہِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ یَدَہَا ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ۔
(١٧٢٢٧) تقدم برقم ١٧٦١٦

17234

(۱۷۲۲۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو الْحِیرَیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاہِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ قُرَیْشًا أَہَمَّہُمْ شَأْنُ الْمَرْأَۃِ الَّتِی سَرَقَتْ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ الْفَتْحِ۔ فَذَکَرَ مَعْنَی حَدِیثِ اللَّیْثِ زَادَ ثُمَّ أُتِیَ بِتِلْکَ الْمَرْأَۃِ الَّتِی سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ یَدُہَا۔ قَالَ یُونُسُ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ قَالَ عُرْوَۃُ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : فَحَسُنَتْ تَوْبَتُہَا بَعْدُ وَتَزَوَّجَتْ فَکَانَتْ تَأْتِی بَعْدُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَرْفَعُ حَاجَتَہَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ قَالَ أَصْحَابُنَا وَلَو کَانَ الْقَطْعُ یَسْقُطُ بِہِبَۃِ الْمَسْرُوقِ مِنَ السَّارِقِ لَکَانَ إِلَی الْمَسْرُوقِ مِنْہُ فَزَعُہُمْ وَشَفَاعَتُہُمْ فِیمَا أَہَمَّہُمْ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
(١٧٢٢٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ قریش کو ایک عورت نے پریشان کیا جس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں غزوہ فتح کے موقعہ پر چوری کی تھی۔ لیث کی حدیث میں یہ الفاظ زائد ہیں کہ پھر اس عورت کو لایا گیا جس نے چوری کی تھی اور اس کے ہاتھ کو کاٹ دیا۔
حضرت یونس فرماتے ہیں : حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : اس کے لیے اچھا ہے کہ وہ اس کے بعد توبہ کرلے اور شادی کرلے۔ پھر وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی، اس کے بعد اپنی حاجت کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیان کیا۔ کو اس کو صحیح مسلم نے ابو طاہر سے روایت کیا ہے اور بخاری نے ابن ابی اویس سے اور ابن وہب سے روایت کیا ہے۔
ہمارے حضرات فرماتے ہیں : اگر مسروق کے ہبہ کے ساتھ سارق سے ہاتھ کٹنا ساقط ہوسکتا تو سفارش بالاولیٰ ہوسکتی تھی۔

17235

(۱۷۲۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّاذَیَاخِیُّ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ الْمِصْرِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ زَیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَقِیلُوا ذَوِی الْہَیْئَاتِ عَثَرَاتِہِمْ إِلاَّ حَدًّا مِنْ حُدُودِ اللَّہِ ۔ [صحیح]
(١٧٢٢٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کی سزا کو تم کم کرسکتے ہو مگر اللہ کی حدوں کو قائم رکھو۔

17236

(۱۷۲۳۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُونَ : مَنْ سَرَقَ عَبْدًا صَغِیرًا أَوْ أَعْجَمِیًا لاَ حِیلَۃَ لَہُ قُطِعَ۔ وَرُوِیَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ لَمْ یَرَ عَلَیْہِمُ الْقَطْعَ قَالَ ہَؤُلاَئِ خَلاَّبُونَ۔ قَالَ أَصْحَابُنَا مَعْنَاہُ فِی الْعَبْدِ إِذَا کَانَ عَاقِلاً فَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَطَعَ رَجُلاً فِی غُلاَمٍ سَرَقَ۔ [ضعیف]
(١٧٢٣٠) ابن ابی زناد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں اور اہل مدینہ کے فقہاء سے کہ جو چھوٹے غلام کو چوری کرے با عجمی کو تو اس کا کوئی عذر قبول نہیں کیا جائے گا، اس کے ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور وہ عمر بن خطاب (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ وہ ایسے لوگوں کے ہاتھ کاٹنا ناپسند سمجھتے تھے۔ فرماتے ہیں کہ وہ خلاب ہیں۔
ہمارے اصحاب نے کہا : خلاب کا معنیٰ ایسا غلام ہے جو عاقل ہو۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی کے غلام نے چوری کی تو اس نے اس کے ہاتھ کاٹ دیا۔

17237

(۱۷۲۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْبَاغَنْدِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ وَہُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أُتِیَ بِرَجُلٍ کَانَ یَسْرِقُ الصِّبْیَانَ فَأَمَرَ بِقَطْعِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٣١) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک ایسے آدمی کو لایا گیا جس نے بچہ چوری کیا تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔

17238

(۱۷۲۳۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ : أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ کَانَ عَامِلاً عَلَی الْمَدِینَۃِ أُتِیَ بِرَجُلٍ یَسْرِقُ الصِّبْیَانَ ثُمَّ یَخْرُجُ بِہِمْ یَبِیعُہُمْ فِی أَرْضٍ أُخْرَی فَاسْتَشَارَ مَرْوَانُ فِی أَمْرِہِ فَحَدَّثَہُ عُرْوَۃُ ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ قَطَعَ رَجُلاً فِی ذَلِکَ قَالَ فَأَمَرَ مَرْوَانُ بِالَّذِی یَسْرِقُ الصِّبْیَانَ فَقُطِعَتْ یَدُہُ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ ہَذَا غَیْرُ مَحْفُوظٍ عَنْ ہِشَامٍ إِلاَّ مِنْ رِوَایَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی عَنْہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٣٢) تقدم قبلہ

17239

(۱۷۲۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الداَّرَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ وَہُوَ کَثِیرُ الْخَطَإِ عَلَی ہِشَامٍ ضَعِیفُ الْحَدِیثِ۔ [صحیح]
(١٧٢٣٣) ابو الحسن، دار قطنی اور حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ ہشام بن عروہ عبداللہ بن محمد بن یحییٰ بن عروہ ہشام سے نقل کرنے میں اکیلے ہیں اور وہ بہت خطا کرتا ہے۔ وہ حدیث ضعیف ہوتی ہے۔

17240

(۱۷۲۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدًا لاِبْنِ عُمَرَ سَرَقَ وَہُوَ آبِقٌ فَأَرْسَلَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ إِلَی سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ وَہُوَ أَمِیرُ الْمَدِینَۃِ لِیَقْطَعَ یَدَہُ فَأَبَی سَعِیدٌ أَنْ یَقْطَعَ یَدَہُ وَقَالَ : لاَ تُقْطَعُ یَدُ الآبِقِ إِذَا سَرَقَ۔قَالَ لَہُ ابْنُ عُمَرَ : فِی أَیِّ کِتَابِ اللَّہِ وَجَدْتَ ہَذَا؟ فَأَمَرَ بِہِ ابْنُ عُمَرَ فَقُطِعَتْ یَدُہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٣٤) حضرت نافع (رح) سے روایت ہے کہ ابن عمر (رض) کے غلام نے چوری کی اور بھاگ گیا ۔ عبداللہ نے اس کو سعید بن عاص (رض) کے پاس بھیجا۔ وہ مدینہ کے امیر تھے (اس کے پاس اس لیے بھیجا) تاکہ وہ اس کا ہاتھ کاٹے، ابو سعید نے کہا : جو چوری کر کے بھاگ جائے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ اس کو ابن عمر (رض) نے کہا : کیا تو نے یہ بات اللہ تعالیٰ کی کتاب میں یہ بات پائی ہے ؟ پھر ابن عمر (رض) نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔

17241

(۱۷۲۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ غُلاَمًا لاِبْنِ عُمَرَ أَبَقَ فَسَرَقَ فِی إِبَاقِہِ فَأُتِیَ بِہِ ابْنُ عُمَرَ فَقَالَ لَہُ لَنْ یُنْجِیَکَ إِبَاقُکَ مِنْ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّہِ۔ قَالَ : فَقَطَعَہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٣٥) نافع (رح) سے روایت ہے کہ ابن عمر (رض) کے غلام نے چوری کی اور بھاگ گیا۔ اس کو ابن عمر (رض) کے پاس لایا گیا ابن عمر (رض) نے اس کو کہا : ہرگز تیرا بھاگنا اللہ تعالیٰ کی حدوں سے نجات نہیں دے سکتا، پھر ابن عمر (رض) نے اس کا ہاتھ کاٹا۔

17242

(۱۷۲۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ رُزَیْقِ بْنِ حُکَیْمٍ : أَنَّہُ أَخَذَ عَبْدًا آبِقًا قَدْ سَرَقَ فَکَتَبَ فِیہِ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ إِنِّی کُنْتُ أَسْمَعُ أَنَّ الْعَبْدَ الآبِقَ إِذَا سَرَقَ لَمْ یُقْطَعْ فَکَتَبَ عُمَرُ إِنَّ اللَّہَ یَقُولُ {وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوا أَیْدِیَہُمَا جَزَائً بِمَا کَسَبَا نَکَالاً مِنَ اللَّہِ وَاللَّہُ عَزِیزٌ حَکِیمٌ} [المائدۃ ۳۸] فَإِنْ بَلَغَتْ سَرِقَتُہُ رُبُعَ دِینَارٍ أَوْ أَکْثَرَ فَاقْطَعْہُ۔ (ق) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَہَذَا قَوْلُ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَعُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَغَیْرِہِمْ وَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَذْہَبُ إِلَی أَنْ لَیْسَ عَلَی الآبِقِ الْمَمْلُوکِ قَطْعٌ إِذَا سَرَقَ وَقَدْ تَرَکْنَا عَلَیْہِ قَوْلَہُ إِلَی قَوْلِ غَیْرِہِ مِنَ الصَّحَابَۃِ لأَنَّہُ أَشْبَہُ بِکِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَلاَ تَزِیدُہُ مَعْصِیَۃُ اللَّہِ بِالإِبَاقِ خَیْرًا۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَفَعَہُ بَعْضُ الضُّعَفَائِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَیْسَ بِشَیْئٍ ۔
(١٧٢٣٦) رزیق بن حکیم سے روایت ہے کہ میں نے ایک غلام کو پکڑا جو چوری کر کے بھاگ گیا تھا۔ اس غلام کے متعلق عمر بن عبدالعزیز (رح) کی طرف خط لکھا کہ میں نے سنا ہے جو غلام چوری کر کے بھاگ جائے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔ پھر عمر نے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان لکھا : ” چاہے مرد چوری کرے یا عورت، دونوں کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بدلہ ہے جو انھوں نے کمایا اور اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے۔ “ [المائدۃ ٣٨] اگر قیمت چار یا چار سے زیادہ ہو تو ہاتھ کاٹا جائے گا۔ شیخ (رح) فرماتے ہیں : یہ قول قاسم بن محمد اور سالم بن عبداللہ، عروہ بن زبیر اور ان کے علاوہ کا ہے اور ابن عباس (رض) کا مذہب یہ ہے کہ بھاگنے والا غلام جب چوری کر کے بھاگ جائے تو اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17243

(۱۷۲۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّائُ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ أَنَّہُمْ کَانُوا یَقُولُونَ : عَلَی الطَّرَّارِ الْقَطْعُ۔ وَکَانُوا یَقُولُونَ : لاَ قَطْعَ إِلاَّ فِیمَا بَلَغَتْ قِیمَتُہُ رُبُعَ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔ [ضعیف]
(١٧٢٣٧) عبدالرحمن بن زناد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں اور وہ اہل مدینہ کے فقہاء سے روایت کرتے ہیں کہ ڈاکو کا ہاتھ کاٹا جائے گا اور ربع دینار یا اس سے زیادہ قیمت والی چیز میں ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17244

(۱۷۲۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ عَنِ الْمُشَعَّثِ بْنِ طَرِیفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا أَبَا ذَرٍّ۔ قُلْتُ : لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ۔ قَالَ : کَیْفَ أَنْتَ إِذَا أَصَابَ النَّاسَ مَوْتٌ یَکُونُ الْبَیْتُ فِیہِ بِالْوَصِیفِ؟ یَعْنِی الْقَبْرَ قَالَ قُلْتُ : اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ أَوْ مَا خَارَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ قَالَ : عَلَیْکَ بِالصَّبْرِ ۔ [صحیح]
(١٧٢٣٨) ابو ذر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابو ذر (رض) ! عرض کیا : میں حاضر ہوں اور میں بار بار حاضر ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :” تیری کیا کیفیت ہوتی ہے جب لوگوں کو موت پہنچتی ہے تو اس کا ٹھکانا قبر ہوتی ہے۔ عرض کیا : اللہ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تو صبر کو لازم پکڑ۔ “

17245

(۱۷۲۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمُسَاوِرِ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : النَّبَّاشُ سَارِقٌ۔ [ضعیف]
(١٧٢٣٩) حضرت شعبی فرماتے ہیں : کفن چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17246

(۱۷۲۴۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ مِثْلَہُ۔ وَعَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنِ الْحَسَنِ مِثْلَہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٤٠) ابراہیم سے اسی کی مثل روایت ہے اور حسن بھی اسی کے مثل روایت کرتے ہیں کہ کفن چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17247

(۱۷۲۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ سَمِعْتُ سُفْیَانَ بْنَ سَعِیدٍ یُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَیُّوبَ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ أَنَّہُ قَالَ : یُقْطَعُ فِی أَمْوَاتِنَا کَمَا یُقْطَعُ فِی أَحْیَائِنَا۔ [ضعیف]
(١٧٢٤١) حضرت عامر شعبی فرماتے ہیں : ہمارے مردوں میں اس طرح کاٹا جائے گا جیسے ہمارے زندوں میں۔

17248

(۱۷۲۴۲) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ عِمْرَانَ التُّجِیبِیُّ قَالَ : کَتَبَ أَیُّوبُ بْنُ شُرَحْبِیلَ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ یَسْأَلُہُ عَنْ نَبَّاشِی الْقُبُورِ فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ لَعَمْرِی : لَبِحَسْبِ سَارِقِ الأَمْوَاتِ أَنْ یُعَاقَبَ بِمَا یُعَاقَبُ بِہِ سَارِقُ الأَحْیَائِ ۔ [حسن]
(١٧٢٤٢) عمران تجیبی فرماتے ہیں کہ ابوب بن شرحبیل نے عمر بن عبدالعزیز کی طرف وہ سوال کرتے تھے۔ قبروں کے کفن چور کے متعلق حضرت عمر نے اس کی طرف لکھا : میری عمر کی قسم اسے زندگی بھر قید کیا جائے یا جو اس نے چوری کی ہے اسے اس کا بدلہ لیا جائے۔

17249

(۱۷۲۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَطَائٍ قَالَ : یُقْطَعُ النَّبَّاشُ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ۔قَالَ الْبُخَارِیُّ فِی التَّارِیخِ قَالَ ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا سُہَیْلٌ قَالَ : شَہِدْتُ ابْنَ الزُّبَیْرِ قَطَعَ نَبَّاشًا۔أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ فَذَکَرَہُ۔ (ج) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ : کُنَّا نَتَّہِمُہُ بِالْکَذِبِ یَعْنِی سُہَیْلاً وَہُوَ سُہَیْلُ بْنُ ذَکْوَانَ أَبُو السِّنْدِیِّ الْمَکِّیُّ۔ [ضعیف]
(١٧٢٤٣) حضرت سہیل (رض) فرماتے ہیں : میں ابن زبیر کے پاس حاضر ہوا انھوں نے کفن چوری کرنے والے کے ہاتھ کاٹے۔
امام بخاریاس (رح) فرماتے ہیں : عبادہ بن عوام فرماتی ہیں : ہم سہیل بن ذکوان ابو سندی پر تہمت لگاتے ۔

17250

(۱۷۲۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الرِّجَالِ عَنْ أُمِّہِ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- لَعَنَ الْمُخْتَفِی وَالْمُخْتَفِیَۃَ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
(١٧٢٤٤) حضرت عمرہ بنت عبدالرحمن (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : زمین کھینچنے والے پر یعنی زمین بڑھانے والے پر۔ یہ روایت مرسل ہے۔

17251

(۱۷۲۴۵) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوبَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُوسَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْبُرُلُّسِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الرِّجَالِ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَعَنَ الْمُخْتَفِی وَالْمُخْتَفِیَۃَ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو قُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ۔ [منکر]
(١٧٢٤٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین کھینچنے والے مرد اور عورت پر لعنت ہے۔ اس کو ابو قتیبہ نے مالک سے روایت کیا ہے۔

17252

(۱۷۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَزْہَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عُبْدُوسِ بْنِ کَامِلٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنَا أَبُو الرِّجَالِ فَذَکَرَہُ مَوْصُولاً وَالصَّحِیحُ مُرْسَلٌ۔ [منکر]
(١٧٢٤٦) تقدم قبلہ ان سب راویوں نے اس حدیث کو موصولاً و صحیح و مرسل ذکر کیا ہے

17253

(۱۷۲۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الإِسْفَرَائِینِیُّ ابْنُ السَّقَّائِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بُطَّۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَکَرِیَّا الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأُمَوِیُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قِرَائَ ۃِ ابْنِ مَسْعُودٍ : وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوا أَیْمَانَہُمَا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَکَذَلِکَ قَالَہُ إِبْرَاہِیمُ النَّخَعِیُّ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی قِرَائَ تِنَا : وَالسَّارِقُونَ وَالسَّارِقَاتُ تُقْطَعُ أَیْمَانُہُمْ۔ [ضعیف]
(١٧٢٤٧) مجاہد ابن مسعود (رض) کی قراءت نقل فرماتے ہیں : چوری کرنے والا مرد ہو یا چوری کرنے والی عورت ان کا دایاں ہاتھ کاٹا جائے گا اور اسی طرح سفیان بن عیینہ بیان کرتے ہیں۔ ابی نجیح سے وہ روایت منقطع ہے اور اسی طرح ابراہمی نخعی فرماتے ہیں : خبردار ! وہ ہماری قرأت میں ہے چوری کرنے والے مرد ہوں یا وہ عورتیں ہوں ان کا دایاں ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17254

(۱۷۲۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی رَجَائٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا مَسَرَّۃُ بْنُ مَعْبَدٍ قَالَ سَمِعْتُ إِسْمَاعِیلَ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْمُہاجِرِ یُحَدِّثُ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَیْوَۃَ عَنْ عَدِیٍّ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ یَدَ سَارِقٍ مِنَ الْمَفْصِلِ۔
(١٧٢٤٨) حضرت عدی فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چور کا ہاتھ کاٹ کر جوڑ سے جدا کردیا۔

17255

(۱۷۲۴۹) قَالَ وَحَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ مِثْلَہُ۔ [حسن]
(١٧٢٤٩) تقدم قبلہ

17256

(۱۷۲۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی الْوَشَّائُ الصُّوفِیُّ بِتِنِّیسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلْمٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَرْوَزِیُّ الْخُرَاسَانِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ لَیْثٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : قَطَعَ النَّبِیُّ -ﷺ- سَارِقًا مِنَ الْمَفْصِلِ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ وَہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ لاَ أَعْرِفُہُ إِلاَّ مِنْ رِوَایَۃِ خَالِدٍ عَنْہُ۔ [حسن]
(١٧٢٥٠) تقدم قبلہ

17257

(۱۷۲۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ قَالَ : کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْطَعُ السَّارِقَ مِنَ الْمَفْصِلِ وَکَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْطَعُہَا مِنْ شَطْرِ الْقَدَمِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٥١) حضرت عمر بن خطاب (رض) چور کا ہاتھ جوڑ سے کاٹتی اور حضرت علی (رض) ہاتھ ان دونوں کے درمیان سے کاٹتے تھے۔

17258

(۱۷۲۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ خُشَیْشٍ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ حُجَیَّۃَ بْنِ عَدِیٍّ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ أَیْدِیَہُمْ مِنَ الْمَفْصِلِ وَحَسَمَہَا فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی أَیْدِیہِمْ کَأَنَّہَا أُیُورُ الْحُمُرِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٥٢) حضرت علی (رض) ہاتھ جوڑ سے کاٹتے اور اس کو داغ دیتے گویا کہ میں ان کے ہاتھوں کی طرف دیکھتا اور وہ سرخ ہوتا۔

17259

(۱۷۲۵۳) قَالَ وَحَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا قَیْسٌ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقْطَعُ الرِّجْلَ وَیَدَعُ الْعَقِبَ یَعْتَمِدُ عَلَیْہَا فَکَأَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یُفَرِّقُ بَیْنَ الْیَدِ وَالرِّجْلِ فَیَقْطَعُ الْیَدَ مِنَ الْمَفْصِلِ وَیَقْطَعُ الرِّجْلَ مِنْ شَطْرِ الْقَدَمِ۔ وَنَحْنُ نَقُولُ بِقَوْلِ غَیْرِہِ مِنَ الصَّحَابَۃِ فِی التَّسْوِیَۃِ بَیْنَہُمَا وَہُوَ قَوْلُ الْکَافَّۃِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٥٣) حضرت علی (رض) پاؤں کاٹتے اور ایڑی چھوڑ دیتے جس پر وہ سہارا لے۔ حضرت علی (رض) ہاتھ اور پاؤں کاٹنے میں فرق کرتے۔ ہاتھ کو جوڑ سے کاٹتے اور پاؤں کو آدھے سے کاٹتے۔

17260

(۱۷۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ : الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ خُصَیْفَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ بِسَارِقٍ سَرَقَ شَمْلَۃً فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ ہَذَا قَدْ سَرَقَ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا إِخَالُہُ سَرَقَ ۔ قَالَ السَّارِقُ : بَلَی یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اذْہَبُوا بِہِ فَاقْطَعُوہُ ثُمَّ احْسِمُوہُ ثُمَّ ائْتُونِی بِہِ ۔ فَقُطِعَ فَأُتِیَ بِہِ فَقَالَ : تُبْ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ قَالَ : تُبْتُ إِلَی اللَّہِ۔ قَالَ : تَابَ اللَّہُ عَلَیْکَ ۔ وَصَلَہُ یَعْقُوبُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَتَابَعَہُ عَلَیْہِ غَیْرُہُ۔ [منکر]
(١٧٢٥٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چور لایا گیا، جس نے چادر چوری کی تھی۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے چوری کی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا وہ چوری کا ارتکاب کرتا ہے ؟ چور نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ! تو اسے فرمایا : اس کو لے جاؤ اور اس کے ہاتھ کاٹ دو ۔ پھر اس کو داغ دو ۔ پھر اس کو میرے پاس لے آؤ۔ اس کا ہاتھ کاٹا پھر آپ کے پاس لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ سے توبہ کر تو اس نے توبہ کی، اللہ نے اس کی توبہ قبول کی۔

17261

(۱۷۲۵۵) وَأَرْسَلَہُ عَنْہُ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ۔ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ مُرْسَلاً دُونَ ذِکْرِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فِیہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَقَطَعُوہُ ثُمَّ حَسَمُوہُ ثُمَّ أَتَوْہُ بِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٥٥) حضرت ابوہریرہ (رض) نے اس کو ذکر کیا ہے کہ انھوں نے اس کا ہاتھ کاٹا، پھر اس کو داغا ۔ پھر اس کو لے کر آپ کیپ اس آئے۔

17262

(۱۷۲۵۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَلِیٌّ قَالَ حَدَّثَنِیہِ عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ خُصَیْفَۃَ عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ (ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا عَلِیٌّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ خُصَیْفَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ فَذَکَرَہُ مُرْسَلاً۔ قَالَ عَلِیٌّ لَمْ یُسْنِدْہُ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فَوْقَ ابْنِ ثَوْبَانَ إِلَی أَحَدٍ قَالَ وَبَلَغَنِی أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ رَوَاہُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَلاَ أُرَاہُ حَفِظَہُ۔ قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ وَرُوِیَ فِیہِ عَنْہُ أَیْضًا مُرْسَلاً۔ [ضعیف]
(١٧٢٥٦) تقدم قبلہ

17263

(۱۷۲۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ قَالَ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبْجَرَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ حُجَیَّۃَ بْنِ عَدِیٍّ قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْطَعُ وَیَحْسِمُ وَیَحْبِسُ فَإِذَا بَرِئُوا أَرْسَلَ إِلَیْہِمْ فَأَخْرَجَہُمْ ثُمَّ قَالَ : ارْفَعُوا أَیْدِیَکُمْ إِلَی اللَّہِ قَالَ فَیَرْفَعُونَہَا فَیَقُولُ : مَنْ قَطَعَکَ؟ فَیَقُولُونَ : عَلِیٌّ فَیَقُولُ: وَلِمَ فَیَقُولُونَ سَرَقْنَا۔ قَالَ فَیَقُولُ : اللَّہُمَّ اشْہَدِ اللَّہُمَّ اشْہَدْ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْحَذَّائِ زَادَ فِی رِوَایَتِہِ قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ وَقَدْ رَوَی ہَذَا الْحَدِیثَ عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ الضَّبِّیُّ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ فَخَالَفَ ابْنَ أَبْجَرَ فِی إِسْنَادِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٥٧) حضرت علی (رض) نے چور کا ہاتھ جڑ سے کاٹا اور اس کو قید میں ڈال دیا۔ جب وہتندرست ہوا تو حضرت علی (رض) نے اس کی طرف پیغام بھیجا، اس کو نکالا۔ پھر کہا : اپنے ہاتھ اللہ کی طرف اٹھاؤ۔ وہ کہتے ہیں : ہم نے ہاتھ اٹھایا۔ وہ کہتے ہیں : آپ کو کس نے کاٹا : وہ کہتے : علی (رض) نے۔ کس لیے ؟ وہ کہتے : ہم نے چوری کی۔ انھوں نے کہا : اے اللہ گواہ ہوجا، اے اللہ ! گواہ ہوجا۔

17264

(۱۷۲۵۸) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا عَمَّارٌ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ أَبِی الزَّعْرَائِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَانَ إِذَا أَخَذَ اللِّصَّ قَطَعَہُ ثُمَّ حَسَمَہُ ثُمَّ أَلْقَاہُ فِی السِّجْنِ فَإِذَا بَرِئُوا وَأَرَادَ أَنْ یُخْرِجَہُمْ فَقَالَ ارْفَعُوا أَیْدِیَکُمْ إِلَی اللَّہِ کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہَا کَأَنَّہَا أُیُورُ الْحُمُرِ فَیَقُولُ مَنْ قَطَعَکُمْ فَیَقُولُونَ عَلِیٌّ فَیَقُولُ اللَّہُمَّ صَدَقُوا فِیکَ قَطَعْتُہُمْ وَفِیکَ أَرْسَلْتُہُمْ۔ قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ فِی الإِسْنَادِ الأَوَّلِ وَالْحَدِیثُ عِنْدِی حَدِیثُ ابْنِ أَبْجَرَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَکَأَنَّہُ کَانَ یَأْمُرُ بِتَعَہُّدِہِمْ حَتَّی یَبْرَئُ وا إِلاَّ أَنَّہُ کَانَ یَحْبِسُہُمْ تَعْزِیرًا۔ (ت) فَقَدْ رَوَی سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : حَبْسُ الإِمَامِ بَعْدَ إِقَامَۃِ الْحَدِّ ظُلْمٌ۔
(١٧٢٥٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ جب وہ چور کو پکڑتے، اس کے ہاتھ کاٹتے، پھر اس کو داغ دیتے۔ پھر اس کو جیل میں ڈال دیتے۔ جب وہ تندرست ہوا اور ارادہ کیا کہ ان کو نکالیں تو فرمایا : اللہ کی طرف ہاتھ اٹھاؤ۔ وہ کہہ رہے تھے : تمہارے ہاتھ کس نے کاٹے ؟ وہ کہتے : علی (رض) نے ۔ وہ کہتے : اے اللہ ! انھوں نے سچ کہا ہے جس میں میں نے ان کے ہاتھ کاٹے ہیں اور جس میں میں نے ان کو بھیجا تھا۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : وہ اپنے زمانے میں حکم کرتے تھے یہاں تک کے وہ بری ہوجاتے مگر ان کے ہاتھ تعزیری سزا کے طور پر داغے ہوتے۔
حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : امام کو قید کرنا اس کی قائم حد کے بعد یہ ظلم ہے۔

17265

(۱۷۲۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنِی خَلِیلُ بْنُ أَبِی رَافِعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ عَقِیلٍ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ عَقِیلٍ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : جِیئَ بِسَارِقٍ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا سَرَقَ۔ فَقَالَ : اقْطَعُوہُ ۔ فَقُطِعَ ثُمَّ جِیئَ بِہِ الثَّانِیَۃَ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا سَرَقَ۔ قَالَ : اقْطَعُوہُ ۔ قَالَ: فَقُطِعَ ثُمَّ جِیئَ بِہِ الثَّالِثَۃَ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا سَرَقَ۔ قَالَ : اقْطَعُوہُ ۔ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ الرَّابِعَۃَ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا سَرَقَ۔ قَالَ : اقْطَعُوہُ ۔ فَأُتِیَ بِہِ الْخَامِسَۃَ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ قَالَ جَابِرٌ : فَانْطَلَقْنَا بِہِ فَقَتَلْنَاہُ ثُمَّ اجْتَرَرْنَاہُ فَأَلْقَیْنَاہُ فِی بِئْرٍ وَرَمَیْنَا عَلَیْہِ الْحِجَارَۃَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی مَعْشَرٍ فِی الْمَرَّۃِ الأُولَی قَالَ : إِنَّہُ سَرَقَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ: اقْطَعُوا یَدَہُ۔ وَقَالَ فِی الْمَرَّۃِ الثَّانِیَۃِ بَعْدَ ہَذَا الْقَوْلِ: اقْطَعُوا رِجْلَہُ۔ وَفِی الْمَرَّۃِ الثَّالِثَۃِ : اقْطَعُوا یَدَہُ۔ وَفِی الْمَرَّۃِ الرَّابِعَۃِ: اقْطَعُوا رِجْلَہُ۔ وَقَالَ فِی الْمَرَّۃِ الْخَامِسَۃِ قَالَ : أَلَمْ أَقُلْ لَکُمُ اقْتُلُوہُ اقْتُلُوہُ؟ قَالَ : فَمَرَرْنَا بِہِ إِلَی مِرْبَدِ النَّعَمِ فَحَمَلْنَا عَلَیْہِ النَّعَمَ فَشَالَ بِیَدَیْہِ وَرِجْلَیْہِ حَتَّی نَفَرَتْ مِنْہُ الإِبِلُ قَالَ فَعَلَوْنَاہُ بِالْحِجَارَۃِ حَتَّی قَتَلْنَاہُ۔
(١٧٢٥٩) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : ایک چور کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے قتل کر دو ، انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے چوری کی ہے تو آپ نے فرمایا : اس کے ہاتھ کاٹ دو ، اس کے ہاتھ کاٹ دیے۔ پھر دوسری بار لایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے قتل کر دو ۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس نے چوری کی ہے۔ آپ نے فرمایا : اس کے پاؤں کاٹ دو ۔ پھر تیسری بار لایا گیا۔ پھر اسی طرح کہا کہ اسے قتل کر دو تو انھوں نے کہا کہ اس نے چوری کی ہے۔ فرمایا : ہاتھ کاٹ دو ۔ پھر پانچویں بار لایا گیا ۔ پھر آپ نے فرمایا : اسے قتل کر دو ۔
حضرت جابر فرماتے ہیں : ہم نے ہاتھ بڑھایا اس کو قتل کیا۔ پھر ہم نے اسے کنویں میں پھینک دیا اور پھر اس پر ہم نے پتھر ڈال دیے۔
اسی طرح ابو داؤد کی ایک روایت میں ہے جو پہلی مرتبہ چوری کرے اس کے بارے میں آپ نے فرمایا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دو اور جو دوسری مرتبہ کرے ، اس کا پاؤں کاٹ دو ۔ جو تیسری مرتبہ کرے اس کا ہاتھ کاٹ دو جو چوتھی مرتبہ کرے اس کا پاؤں کاٹ دو اور فرمایا : جو پانچویں مرتبہ کرے تو آپ نے فرمایا : اس کو قتل کر دو ۔ فرماتے ہیں : پھر ہم اسے جانوروں کے باڑے کی طرف لے گئے۔ ہم نے اس پر جانور چڑھائے تو اس کے ہاتھ پاؤں شل ہوگئے۔ پھر اونٹوں نے اسے روندا۔ پھر ہم نے اسے پتھر مارمار کر قتل کردیا۔

17266

(۱۷۲۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَشْجَعِیُّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : أُتِیَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِسَارِقٍ فَأَمَرَ بِقَطْعِ یَدِہِ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ قَدْ سَرَقَ فَأَمَرَ بِہِ فَقُطِعَ رِجْلُہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ بَعْدُ وَقَدْ سَرَقَ فَأَمَرَ بِقَطْعِ یَدِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ أُتِیَ بِہِ قَدْ سَرَقَ فَأَمَرَ بِقَطْعِ رِجْلِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ أُتِیَ بِہِ قَدْ سَرَقَ فَأَمَرَ بِقَتْلِہِ۔ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ أَبِی حُمَیْدٍ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٠) تقدم قبلہ

17267

(۱۷۲۶۱) وَفِیمَا أَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِجَازَۃً فِیمَا لَمْ یُمْلِ مِنْ کِتَابِ الْمُسْتَدْرَکِ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ حَاطِبٍ : أَنَّ رَجُلاً سَرَقَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأُتِیَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ فَقَالُوا : إِنَّمَا سَرَقَ۔ قَالَ : فَاقْطَعُوہُ ۔ ثُمَّ سَرَقَ أَیْضًا فَقُطِعَ ثُمَّ سَرَقَ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ فَقُطِعَ ثُمَّ سَرَقَ فَقُطِعَ حَتَّی قُطِعَتْ قَوَائِمُہُ ثُمَّ سَرَقَ الْخَامِسَۃَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَعْلَمَ بِہَذَا حِینَ أَمَرَ بِقَتْلِہِ اذْہَبُوا بِہِ فَاقْتُلُوہُ فَدُفِعَ إِلَی فِتْیَۃٍ مِنْ قُرَیْشٍ فِیہِمْ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ : أَمِّرُونِی عَلَیْکُمْ۔ فَأَمَّرُوہُ فَکَانَ إِذَا ضَرَبَہُ ضَرَبُوہُ حَتَّی قَتَلُوہُ۔ تَابَعَہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ عَنِ النَّضْرِ بْنِ شُمَیْلٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ سَعْدٍ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦١) حضرت حارث بن حاطب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں چوری کی۔ اس آدمی کو آپ کے پاس لایا گیا۔ آپ نے فرمایا : اسے قتل کر دو ۔ انھوں نے کہا : اس نے چوری کی ہے۔ آپ نے فرمایا : اس کے ہاتھ کاٹ دو ۔ پھر ایک آدمی نے حضرت ابوبکر کے زمانہ میں چوری کی۔ اس کا ہاتھ کاٹا۔ پھر چوری کی یہاں تک کہ اس نے پاؤں کاٹ دیے۔ پھر پانچویں مرتبہ چوری کی تو حضرت ابوبکر نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پانچویں مرتبہ قتل کرتے تھے۔ ان کو بھیجا کہ اس کو قتل کر دو ۔ اس کو ایک نوجوان کی طرف بھیجا۔ وہ عبداللہ بن زبیر جو قریش میں سے تھے کے پاس آئے اور کہا : مجھے حکم دیا ہے کہ تم جب مارو تو اس کو قتل کر دو ۔

17268

(۱۷۲۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ قَالَ : أُتِیَ بِالسَّارِقِ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا غُلاَمٌ لأَیْتَامٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَاللَّہِ مَا نَعْلَمُ لَہُمْ مَالاً غَیْرَہُ فَتَرَکَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ الثَّانِیَۃَ فَتَرَکَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ الثَّالِثَۃَ فَتَرَکَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ الرَّابِعَۃَ فَتَرَکَہُ ثُمَّ أُتِی بِہِ الْخَامِسَۃَ فَقَطَعَ یَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ السَّادِسَۃَ فَقَطَعَ رِجْلَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ السَّابِعَۃَ فَقَطَعَ یَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ الثَّامِنَۃَ فَقَطَعَ رِجْلَہُ۔ کَذَا وَجَدْتُہُ فِی کِتَابِی۔ وَقَالَ حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ وَہُوَ أَصَحُّ وَہُوَ مُرْسَلٌ حَسَنٌ بِإِسْنَادٍ صَحِیحٍ۔ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الأَنْبَارِیِّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ مَسْعَدَۃَ۔ وَرَوَاہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ وَابْنَ سَابِطٍ الأَحْوَلَ حَدَّثَاہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أُتِیَ بِعَبْدٍ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ۔ وَکَأَنَّہُ لَمْ یَرَ بُلُوغَہُ فِی الْمَرَّاتِ الأَرْبَعِ أَوْ لَمْ یَرَ سَرِقَتَہُ بَلَغَتْ مَا یُوجِبُ الْقَطْعَ ثُمَّ رَآہَا تُوجِبُہُ فِی الْمَرَّاتِ الأُخَرِ فَأَمَرَ بِالْقَطْعِ وَہَذَا الْمُرْسَلُ یُقَوِّی الْمَوْصُولَ قَبْلَہُ وَیُقَوِّی قَوْلَ مَنْ وَافَقَہُ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٢) حضرت عبداللہ بن حارث ربیعہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک چور لایا گیا۔ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ انصارکا غلام ہے اللہ کی قسم ! ہم نہیں جانتے کہ اس کے علاوہ کوئی اور مال اس کے لیے تو اس کو چھوڑ دیا۔ پھر دوسری مرتبہ لایا گیا، اس کو چھوڑ دیا۔ پھر تیسری مرتبہ لایا گیا، پھر چھوڑ دیا ۔ پھر پانچویں مرتبہ لایا گیا : پھر اس کا ہاتھ کاٹا۔ پھر چھٹی مرتبہ لایا گیا، پھر اس کا پاؤں کاٹا، پھر ساتویں مرتبہ لایا گیا ، پھر اس کا ہاتھ کاٹا، پھر آٹھویں مرتبہ لایا گیا تو اس کا پاؤں کاٹا۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک غلام لایا گیا ، گویا کہ اس نے چار مرتبہ چوری کی۔ اس پر حد مقرر نہیں ہوئی۔ جب آخری مرتبہ لایا گیا تو حکم دیا کہ اس کے ہاتھ کاٹ دو ۔

17269

(۱۷۲۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ أَقْطَعَ الْیَدِ وَالرِّجْلِ قَدِمَ عَلَی أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَشَکَا إِلَیْہِ أَنَّ عَامِلَ الْیَمَنِ ظَلَمَہُ وَکَانَ یُصَلِّی مِنَ اللَّیْلِ فَیَقُولُ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَبِیکَ مَا لَیْلُکَ بِلَیْلِ سَارِقٍ ثُمَّ إِنَّہُمُ افْتَقَدُوا حُلِیًّا لأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَیْسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا امْرَأَۃِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَطُوفُ مَعَہُمْ وَیَقُولُ : اللَّہُمَّ عَلَیْکَ بِمَنْ بَیَّتَ أَہْلَ ہَذَا الْبَیْتِ الصَّالِحِ فَوَجَدُوا الْحُلِیَّ عِنْدَ صَائِغٍ وَأَنَّ الأقْطَعَ جَائَ بِہِ فَاعْتَرَفَ الأَقْطَعُ أَوْ شُہِدَ عَلَیْہِ فَأَمَرَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقُطِعَتْ یَدُہُ الْیُسْرَی وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَاللَّہِ لَدُعَاؤُہُ عَلَی نَفْسِہِ أَشَدُّ عِنْدِی مِنْ سَرِقَتِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٣) حضرت عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی یمن سے تھا۔ اس کا ہاتھ کٹا ہوا تھا اور پاؤں بھی کاٹا ہوا تھا۔ اس پر یمن کے بادشاہ نے ظلم کیا تھا۔ حضرت ابوبکر نے فرمایا : جب وہ رات کو نماز پڑھ رہا تھا : تیرا باپ کیا ہے کیا تیری رات چور کی رات ہوتی ہے پھر اسماء بنت عمیس کا ہار گم ہوگیا جو حضرت ابوبکر کی بیوی ہیں اور ایک آدمی ان کے ساتھ ساتھ چل رہا تھا اور کہہ رہا تھا : اے اللہ ! تو پکڑ اس کو جس نے چوری کی اس نیک گھر سے۔ ہار سنار کے پاس پایا پھر چور کو لایا گیا۔ اس نے اعتراف کیا۔ پھر اس پر گواہ پیش کیا گیا۔ حضرت ابوبکر نے حکم دیا کہ اس کا بایاں ہاتھ کاٹ دو اور ابوبکر نے کہا : اللہ کی قسم ! اس کی بددعائیں اپنی نفس کے خلاف میرے نزدیک چوری سے زیادہ سخت ہیں۔

17270

(۱۷۲۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ خُشَیْشٍ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَۃَ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرَادَ أَنْ یَقْطَعَ رَجُلاً بَعْدَ الْیَدِ وَالرِّجْلِ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ السُّنَّۃُ الْیَدُ۔ قَوْلُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ السُّنَّۃُ الْیَدُ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ عَرَفَ فِیہِ سُنَّۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٤) حضرت ابوبکر (رض) نے ارادہ کیا یہ کہ وہ کسی آدمی کا ہاتھ کاٹنے کے بعد پاؤں کاٹے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ہاتھ کاٹنا سنت ہے۔ حضرت عمر کا قول ہے کہ ہاتھ کاٹنا سنت ہے ، یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے۔

17271

(۱۷۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ : أَنَّ رَجُلاً سَرَقَ عَلَی عَہْدِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَقْطُوعَۃً یَدُہُ وَرِجْلُہُ فَأَرَادَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یَقْطَعَ رِجْلَہُ وَیَدَعُ یَدَہُ یَسْتَطِیبُ بِہَا وَیَتَطَہَّرُ بِہَا وَیَنْتَفِعُ بِہَا فَقَالَ عُمَرُ لاَ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَتُقْطَعَنَّ یَدُہُ الأُخْرَی فَأَمَرَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقُطِعَتْ یَدُہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٥) حضرت ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت ابوبکر کے زمانہ میں چوری کی ۔ اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا اور پہلے پاؤں بھی کاٹا گیا تھا۔ حضرت ابوبکر نے ارادہ کیا کہ اس کا پاؤں کاٹ دیا جائے اور ہاتھ چھوڑ دیا جائے جس سے وہ پاکیزگی و فائدہ حاصل کرنے کی طاقت رکھے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں ضرور اس کا دوسرا ہاتھ کاٹوں گا تو حضرت ابوبکر نے حکم دیا، اس کا دوسرا ہاتھ بھی کاٹ دیا۔

17272

(۱۷۲۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ أَخْبَرَنَا عِکْرِمَۃُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : شَہِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ یَدًا بَعْدَ یَدٍ وَرِجْلٍ۔ [صحیح]
(١٧٢٦٦) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : میں حضرت عمر بن خطاب کے پاس حاضر تھا۔ آپ نے ہاتھ کاٹنے کے بعد ہاتھ کاٹا اور پاؤں کاٹا۔

17273

(۱۷۲۶۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ یَدًا بَعْدَ یَدٍ وَرِجْلٍ۔ [اسنادہ صحیح]
(١٧٢٦٧) تقدم قبلہ

17274

(۱۷۲۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ الْکَرَابِیسِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَائِذٍ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِرَجُلٍ أَقْطَعَ الْیَدِ وَالرِّجْلِ قَدْ سَرَقَ فَأَمَرَ بِہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُقْطَعَ رِجْلُہُ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِنَّمَا قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} [المائدۃ ۳۳] إِلَی آخِرِ الآیَۃِ فَقَدْ قَطَعْتَ یَدَ ہَذَا وَرِجْلَہُ فَلاَ یَنْبَغِی أَنْ تَقْطَعَ رِجْلَہُ فَتَدَعَہُ لَیْسَ لَہُ قَائِمَۃٌ یَمْشِی عَلَیْہَا إِمَّا أَنْ تُعَزِّرَہُ وَإِمَّا أَنْ تَسْتَوْدِعَہُ السِّجْنَ قَالَ فَاسْتَوْدَعَہُ السِّجْنَ۔ الرِّوَایَۃُ الأُولَی عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَوْلَی أَنْ تَکُونَ صَحِیحَۃً وَکَیْفَ تَصِحُّ ہَذِہِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَدْ أَنْکَرَ فِی الرِّوَایَۃِ الأُولَی قَطْعَ الرِّجْلِ بَعْدَ الْیَدِ وَالرِّجْلِ وَأَشَارَ بِالْیَدِ۔ وَرِوَایَۃُ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْصُولَۃٌ تَشْہَدُ لِلرِّوَایَۃِ الأُولَی بِالصِّحَّۃِ وَکَذَلِکَ رِوَایَۃُ صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ فِیہَا مَا فِی رِوَایَۃِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٨) حضرت عبدالرحمن بن عائذ فرماتے ہیں : ایک آدمی حضرت عمر بن خطاب کے پاس لایا گیا، اس کا ہاتھ اور پاؤں کاٹا ہوا تھا۔ اس نے چوری کی تھی۔ حضرت عمر (رض) نے حکم دیا یہ کہ اس کا پاؤں کاٹا جائے تو حضرت علی (رض) نے فرمایا : اللہ عزوجل نے فرمایا : ان لوگوں کا بدلہ ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں۔ [المائدۃ ٣٣] پھر اس کا ہاتھ کاٹ دیا اور پاؤں بھی کاٹ دیا اب مناسب نہیں ہے کہ اس کا پاؤں کاٹا جائے پھر وہ نہ کھڑا ہوسکے اور چل سکے ۔ اسے تعزیراً کوئی سزا دی جائے یا اس کو جیل میں قید کیا جائے۔ فرمایا : قید کیا جائے : ایک دوسری روایت میں حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : پہلی روایت پاؤں کے بعد ہاتھ کاٹنا اور پھر پاؤں کاٹنا اس میں منع کیا ہے اور ہاتھ کی طرف اشارہ کیا۔

17275

(۱۷۲۶۹) فَأَمَّا مَا رُوِیَ فِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَدْ رُوِیَ ذَلِکَ عَنْہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ أَخْبَرَنَاہُ أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَعَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَلَمَۃَ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتِیَ بِسَارِقٍ فَقَطَعَ یَدَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَقَطَعَ رِجْلَہُ ثُمَّ أُتِیَ بِہِ فَقَالَ أَقْطَعُ یَدَہُ بِأَیِّ شَیْئٍ یَتَمَسَّحُ وَبِأَیِّ شَیْئٍ یَأْکُلُ ثُمَّ قَالَ أَقْطَعُ رِجْلَہُ عَلَی أَیِّ شَیْئٍ یَمْشِی إِنِّی لأَسْتَحْیِی اللَّہَ قَالَ ثُمَّ ضَرَبَہُ وَخَلَّدَہُ السِّجْنَ۔ وَأَمَّا الْقَتْلُ فِی الْخَامِسَۃِ الْمَنْقُولُ فِی الْخَبَرِ الْمَرْفُوعِ فَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ الْقَتْلُ فِیمَنْ أُقِیمَ عَلَیْہِ حَدٌّ فِی شَیْئٍ أَرْبَعًا فَأُتِیَ بِہِ الْخَامِسَۃَ مَنْسُوخٌ وَاسْتَدَلَّ عَلَیْہِ بِمَا ہُوَ مَنْقُولٌ فِی أَبْوَابِ حَدِّ الشَّارِبِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٦٩) حضرت علی (رض) کے پاس ایک چور لایا گیا۔ اس کا ہاتھ کاٹا گیا۔ پھر لایا گیا۔ پھر پاؤں کاٹا گیا۔ پھر لایا گیا تو آپ نے فرمایا : کیا میں اس کا ہاتھ کاٹوں کہ وہ کوئی چیز نہ چھو سکے ۔ پھر فرمایا : یا اس کا پاؤں کاٹوں جس پر وہ چلتا ہے، بیشک میں اللہ تعالیٰ سے شرماتا ہوں پھر اس کو مارا پھر جیل میں ڈال دیا۔
اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس شخص کو قتل کرنا جس پر حد قائم ہو منسوخ ہے۔

17276

(۱۷۲۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ قَالَ قُلْتُ لِفَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ : أَرَأَیْتَ تَعْلِیقَ یَدِ السَّارِقِ فِی الْعُنُقِ أَمِنَ السُّنَّۃِ؟ قَالَ : نَعَمْ رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- قَطَعَ سَارِقًا ثُمَّ أَمَرَ بِیَدِہِ فَعُلِّقَتْ فِی عُنُقِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٧٠) حضرت عبیدہ (رض) فرماتے ہیں : آپ کا کیا خیال ہے کہ چور کا ہاتھ گردن میں لٹکانا سنت ہے ؟ فرمایا : جی ہاں۔ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا آپ نے چور کا ہاتھ کاٹا پھر حکم دیا کہ اس کا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دو ۔

17277

(۱۷۲۷۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ أَخْبَرَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ مَکْحُولٍ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ قَالَ قُلْتُ لِفَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ وَکَانَ مِمَّنْ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٧١) تقدم قبلہ

17278

(۱۷۲۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا حَمْدَانُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا نُعَیْمٌ ہُوَ ابْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَیْرِیزٍ قَالَ : سَأَلْتُ فَضَالَۃَ بْنَ عُبَیْدٍ عَنْ تَعْلِیقِ یَدِ السَّارِقِ فِی عُنُقِہِ فَقَالَ : سُنَّۃٌ قَدْ قَطَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَدَ سَارِقٍ وَعَلَّقَ یَدَہُ فِی عُنُقِہِ قَالَ نُعَیْمٌ سَمِعْتُہُ مِنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَلِیٍّ۔ لَفْظُ حَدِیثِ نُعَیْمٍ وَفِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ مُقَاتِلٍ قَالَ عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ سُنَّۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُعَلَّقَ یَدُہُ فِی عُنُقِہِ یَعْنِی السَّارِقَ إِذَا قُطِعَتْ۔ [ضعیف]
(١٧٢٧٢) تقدم قبلہ

17279

(۱۷۲۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْمَسْعُودِیِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَطَعَ سَارِقًا فَمَرُّوا بِہِ وَیَدُہُ مُعَلَّقَۃٌ فِی عُنُقِہِ۔[صحیح]
(١٧٢٧٣) حضرت علی (رض) نے چور کا ہاتھ کاٹا، پھر حکم دیا کہ اس کا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا جائے۔

17280

(۱۷۲۷۴) وَحَدَّثَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْخُسْرَوْجِرْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی ابْنُ زَیْدَانَ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : رَأَیْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَقَرَّ عِنْدَہُ سَارِقٌ مَرَّتَیْنِ فَقَطَعَ یَدَہُ وَعَلَّقَہَا فِی عُنُقِہِ فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی یَدِہِ تَضْرِبُ صَدْرَہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٧٤) حضرت علی (رض) کے پاس ایک چور نے دو مرتبہ اقرار کیا تو آپ نے اس کا ہاتھ کاٹا اور اس کی گردن میں لٹکا دیاگویا کہ میں اس کے ہاتھ کی طرف دیکھ رہا تھا وہ اسے سینے پر مار رہا تھا۔

17281

(۱۷۲۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ الدَّوْرَقِیُّ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : أُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِسَارِقٍ سَرَقَ شَمْلَۃً فَقَالُوا : إِنَّ ہَذَا سَرَقَ۔فَقَالَ : لاَ إِخَالُہُ سَرَقَ ۔ فَقَالَ : بَلَی یَا رَسُولَ اللَّہِ قَدْ سَرَقْتُ۔ قَالَ : اذْہَبُوا بِہِ فَاقْطَعُوہُ ثُمَّ احْسِمُوہُ ثُمَّ ائْتُونِی بِہِ ۔ فَأُتِیَ بِہِ فَقَالَ : تُبْ إِلَی اللَّہِ ۔ قَالَ : تُبْتُ إِلَی اللَّہِ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : تَابَ اللَّہُ عَلَیْکَ ۔ [منکر]
(١٧٢٧٥) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک چور لایا گیا۔ جس نے چادر چوری کی تھی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا : کیا تو نے یہ چادر چوری کی ؟ اس نے کہا : کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول ! یہ میں نے چوری کی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو لے جاؤ اور اس کا ہاتھ کاٹ دو ۔ پھر اس کو جڑ سے کاٹ دو ، پھر میرے پاس لے کر آؤ۔ “ اس کو لایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اللہ سے توبہ کر۔ “ اس نے کہا : میں نے اللہ سے توبہ کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اللہ نے تیری توبہ قبول کی۔ “

17282

(۱۷۲۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ إِسْحَاقَ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ أَبِی الْمُنْذِرِ الْبَرَّادِ عَنْ أَبِی أُمَیَّۃَ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ : أَنَّ سَارِقًا سَرَقَ مَتَاعًا فَأَخَذُوا مَعَہُ الْمَتَاعَ فَاعْتَرَفَ فَأُتِیَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ لَہُ : لاَ إِخَالُکَ سَرَقْتَ ۔ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَہَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَأَمَرَ بِہِ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یُقْطَعَ فَلَمَّا قُطِعَ قَالَ : تُبْ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ قَالَ : أَتُوبُ إِلَی اللَّہِ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اللَّہُمَّ تُبْ عَلَیْہِ ۔ وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ إِسْحَاقَ وَقَالَ عَنْ أَبِی أُمَیَّۃَ الْمَخْزُومِیِّ وَقَالَ فِی مَتْنِہِ : وَلَمْ یُوجَدْ مَعَہُ مَتَاعٌ۔ [ضعیف]
(١٧٢٧٦) ابو امیہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کوئی سامان چوری کیا۔ وہ چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا ۔ اس نے اعتراف کیا اس کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ( (لا إخالک سرقت) ) اس نے کہا : جی ہاں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ الفاظ تین مرتبہ فرمائے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔ پھر جب ہاتھ کاٹا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اللہ تعالیٰ سے توبہ کر۔ اس نے کہا : میں اللہ تعالیٰ سے توبہ کرتا ہوں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے اللہ ! اس کی توبہ قبول فرما ! “

17283

(۱۷۲۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ عُمَرَ أُتِیَ بِسَارِقٍ فَقَالَ وَاللَّہِ مَا سَرَقْتُ قَطُّ قَبْلَہَا۔ فَقَالَ : کَذَبْتَ مَا کَانَ اللَّہُ لِیُسْلِمَ عَبْدًا عِنْدَ أَوَّلِ ذَنْبِہِ فَقَطَعَہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٧٧) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) کے پاس ایک چور لایا گیا۔ چور نے کہا : میں نے اس سے پہلے کبھی چوری نہیں کی۔ عمر (رض) نے فرمایا : ” تو جھوٹ کہہ رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے لائق نہیں کہ وہ کسی بندے کا گناہ پہلی مرتبہ ظاہر کر دے۔ پھر اس کا ہاتھ کاٹا۔

17284

(۱۷۲۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ عُتَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی کَبْشَۃَ الأَنْمَارِیِّ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ : أَنَّہُ أُتِیَ بِجَارِیَۃٍ سَوْدَائَ سَرَقَتْ فَقَالَ لَہَا : سَرَقْتِ قُولِی لاَ فَقَالَتْ لاَ فَخَلَّی عَنْہَا۔ [ضعیف]
(١٧٢٧٨) ابو درداء سے روایت ہے کہ ایک سیاہ لونڈی لائی گئی جس نے چوری کی تھی۔ اس کو کہا گیا تو کہتی ہے کہ میں نے چوری کی ہے۔ اس نے کہا : نہیں پس اس کو چھوڑ دیا۔

17285

(۱۷۲۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : أُتِیَ أَبُو مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیُّ بِامْرَأَۃٍ سَرَقَتْ جَمَلاً فَقَالَ أَسَرَقْتِ قُولِی لاَ۔ وَعَنْ سُفْیَانَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : اطْرُدُوا الْمُعْتَرِفِینَ قَالَ سُفْیَانُ یَعْنِی الْمُعْتَرِفِینَ بِالْحُدُودِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٧٩) ابراہیم سے روایت ہے کہ ابو مسعود انصاری کے پاس ایک عورت کو لایا گیا جس نے ایک اونٹ چوری کیا تھا۔ ابو مسعود نے فرمایا : کیا تو نے چوری کی ہے اس نے کہا : نہیں۔
ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : تم جلا وطن اعتراف کرنے والوں کو کرو۔ ابو سفیان کہتے ہیں : یعنی حدود سے اعتراف کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔

17286

(۱۷۲۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ ،(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہَا قَالَتْ : خَرَجَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا إِلَی مَکَّۃَ وَمَعَہَا مَوْلاَتَانِ وَمَعَہَا غُلاَمٌ لِبَنِی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ فَبَعَثَ مَعَ الْمَوْلاَتَیْنِ بِبُرْدِ مَرَاجِلَ قَدْ خِیطَ عَلَیْہِ خِرْقَۃٌ خَضْرَائُ قَالَتْ فَأَخَذَ الْغُلاَمُ الْبُرْدَ فَفَتَقَ عَنْہُ وَاسْتَخْرَجَہُ وَجَعَلَ مَکَانَہُ لِبْدًا أَوْ فَرْوَۃً وَخَاطَ عَلَیْہِ فَلَمَّا قَدِمَتَا الْمَوْلاَتَانِ الْمَدِینَۃَ دَفَعَتَا ذَلِکَ إِلَی أَہْلِہِ فَلَمَّا فَتَقُوا عَنْہُ وَجَدُوا فِیہِ اللِّبْدَ وَلَمْ یَجِدُوا الْبُرْدَ فَکَلَّمُوا الْمَوْلاَتَیْنِ فَکَلَّمَتَا عَائِشَۃَ أَوْ کَتَبَتَا إِلَیْہَا وَاتَّہَمَتَا الْعَبْدَ فَسُئِلَ الْعَبْدُ عَنْ ذَلِکَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَتْ بِہِ عَائِشَۃُ فَقُطِعَتْ یَدُہُ وَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : الْقَطْعُ فِی رُبُعِ دِینَارٍ فَصَاعِدًا۔
(١٧٢٨٠) عمرہ بنت عبدالرحمن سے روایت ہے کہ عائشہ (رض) مکہ کی طرف نکلیں اور ان کے ساتھ دو لونڈیاں تھیں اور ان کے ساتھ ایک غلام بنو عبداللہ بن ابی بکر صدیق (رض) کے تھے۔ اس نے ان دونوں لونڈیوں کے ساتھ گرم کپڑے کے لیے بھیجا جو سبز رنگ کے تھے۔ اس کپڑے کی سلائی ریشم کے دھاگے سے کی گئی تھی۔ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : اس غلام نے اس چادر کو پکڑ کر پھاڑ دیا اور اس سے دھاگا نکال دیا اور اس کی جگہ اون کی چادر لی اور اس پر سلائی کردی۔ جب وہ دونوں لونڈیاں مدینے میں پہنچیں وہ اپنے اہل کی طرف گئیں۔ جب اس کو پھاڑا تو اس میں اون کو پایا اور دھاری دار کپڑا نہیں پایا ان دونوں لونڈیوں نے عائشہ (رض) سے بات کی یا اس کی طرف لکھا اور ان دونوں نے غلام پر تہمت لگائی۔ غلام سے اس کے متعلق سوال کیا گیا تو اس نے اعتراف کیا۔ عائشہ (رض) نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا اور عائشہ (رض) نے فرمایا : ہاتھ ربع دینا یا اس سے اوپر میں کاٹا جائے گا۔

17287

(۱۷۲۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : عَلَی الْیَدِ مَا أَخَذَتْ حَتَّی تُؤَدِّیَہُ ۔ [ضعیف]
(١٧٢٨١) سمرہ بن جندب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاتھ پر وہ ہے جو اس نے پکڑا یہاں تک کہ وہ اسے ادا کر دے۔

17288

(۱۷۲۸۲) وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [ضعیف]
(١٧٢٨٢) تقدم قبلہ

17289

(۱۷۲۸۳) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الْحَافِظُ بِہَمَذَانَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ کَثِیرِ بْنِ عُفَیْرٍ قَالَ حَدَّثَنِی الْمُفَضَّلُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الطَّیِّبِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ سَہْلٍ اللَّبَّادُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ یُونُسَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنِی أَخِی الْمِسْوَرُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَحْیَی الْخَلاَّلُ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ قَاضِی مِصْرَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ الأَیْلِیُّ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الْمِسْوَرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یُغَرَّمُ السَّارِقُ إِذَا أُقِیمَ عَلَیْہِ الْحَدُّ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ : لاَ یُغَرَّمُ صَاحِبُ السَّرِقَۃِ ۔ فَہَذَا حَدِیثٌ مُخْتَلَفٌ فِیہِ عَلَی الْمُفَضَّلِ فَرُوِیَ عَنْہُ ہَکَذَا، وَرُوِیَ عَنْہُ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعْدٍ وَرُوِیَ عَنْہُ عَنْ یُونُسَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَخِیہِ الْمِسْوَرِ فَإِنْ کَانَ سَعْدٌ ہَذَا ابْنَ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَلاَ نَعْرِفُ بِالتَّوَارِیخِ لَہُ أَخًا مَعْرُوفًا بِالرِّوَایَۃِ یُقَالُ لَہُ الْمِسْوَرُ وَلاَ یَثْبُتُ لِلْمِسْوَرِ الَّذِی یُنْسَبُ إِلَیْہِ سَعْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمِسْوَرِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ سَمَاعٌ مِنْ جَدِّہِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَلاَ رُؤْیَۃٌ فَہُوَ مُنْقَطِعٌ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَمْ یَثْبُتْ لَہُ سَمَاعٌ مِنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَإِنَّمَا یُقَالُ أَنَّہُ رَآہُ وَمَاتَ أَبُوہُ فِی زَمَنِ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ فَإِنَّمَا أَدْرَکَ أَوْلاَدُہُ بَعْدَ مَوْتِ أَبِیہِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَلَمْ یَثْبُتْ لَہُمْ عَنْہُ رِوَایَۃٌ وَلاَ رُؤْیَۃٌ فَہُوَ مُنْقَطِعٌ وَإِنْ کَانَ غَیْرَہُ فَلاَ نَعْرِفُہُ وَلاَ نَعْرِفُ أَخَاہُ وَلاَ یَحِلُّ لأَحَدٍ مِنْ مَالِ أَخِیہِ إِلاَّ مَا طَابَتْ بِہِ نَفْسُہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٨٣) عبدالرحمن بن عوف (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چور سے تاوان نہ لیا جائے، جب اس پر حد قائم کی جائے۔ ایک روایت ابو عبداللہ سے ہے کہ چور سے تاوان نہ لیا جائے ۔

17290

(۱۷۲۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُوحَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْفَضْلِ الْکَرَابِیسِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : ہُوَ ضَامِنٌ لِلسَّرِقَۃِ مَعَ قَطْعِ یَدِہِ۔ [ضعیف]
(١٧٢٨٤) حسن سے روایت ہے کہچور کا تاوان کے ساتھ ہاتھ بھی کاٹا جائے گا۔

17291

(۱۷۲۸۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِیفَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : یَضْمَنُ السَّرِقَۃَ اسْتَہْلَکَہَا أَوْ لَمْ یَسْتَہْلِکْہَا وعَلَیْہِ الْقَطْعُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٨٥) ابراہیم سے روایت ہے کہ جو چوری کی ضمانت دیتا ہے چاہے وہ مال اس کے پاس موجود ہو یا موجود نہ ہو اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

17292

(۱۷۲۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ: أَنَّ رَجُلاً مِنْ مُزَیْنَۃَ أَتَی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ تَرَی فِی حَرِیسَۃِ الْجَبَلِ؟ قَالَ: ہِیَ وَمِثْلُہَا وَالنَّکَالُ وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الْمَاشِیَۃِ قَطْعٌ إِلاَّ فِیمَا آوَاہُ الْمُرَاحُ وَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ قَطْعُ الْیَدِ وَمَا لَمْ یَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ غَرَامَۃُ مِثْلَیْہِ وَجَلَدَاتُ نَکَالٍ۔ قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ فَکَیْفَ تَرَی فِی الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ؟ قَالَ : ہُوَ وَمِثْلُہُ مَعَہُ وَالنَّکَالُ وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ قَطْعٌ إِلاَّ مَا آوَاہُ الْجَرِینُ فَمَا أُخِذَ مِنَ الْجَرِینِ فَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ الْقَطْعُ وَمَا لَمْ یَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِیہِ غَرَامَۃُ مِثْلَیْہِ وَجَلَدَاتُ نَکَالٍ ۔ [ضعیف]
(١٧٢٨٦) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی مذینہ قبیلے سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ کی رائے پہاڑ کے اوپر بکریوں کے متعلق کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے مثل اور کچھ اس سے زیادہ اور چرنے والے جانور میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر عبرت والی سزا دی جائے گی اور اگر اس کی قیمت ایک ڈھال جتنی ہو تو ہاتھ کاٹا جائے گا اور اگر اس کی قیمت ایک ڈھال جتنی نہ ہو تو پھر اس کی مثل چٹی دی جائے گی اور اس کو عبرت کے لیے کوڑے مارے جائیں گے۔ پھر اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ کا للٹکے ہوئے پھلوں کے متعلق کیا خیال ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے مثل ہے اور عبرت ہے اور لٹکے ہوئے پھلوں میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مگر اس کو عبرت والی سزا دی جائے گی۔ کھلیان کھجور کے عوض جب ان کھجوروں کی قیمت ایک ڈھال کے مثل ہو تو ہاتھ کاٹا جائے اور جس کی قیمت اس کو نہ پہنچے تو اس میں اس کے مثل چٹی ہے اور اس کو کوڑے مارے جائیں گے۔

17293

(۱۷۲۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ قَالَ : أَصَابَ غِلْمَانُ لِحَاطِبِ بْنِ أَبِی بَلْتَعَۃَ بِالْعَالِیَۃِ نَاقَۃً لِرَجُلٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ فَانْتَحَرُوہَا وَاعْتَرَفُوا بِہَا فَأَرْسَلَ إِلَیْہِ عُمَرُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ وَقَالَ : ہَؤُلاَئِ أَعْبُدُکَ قَدْ سَرَقُوا انْتَحَرُوا نَاقَۃَ رَجُلٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ وَاعْتَرَفُوا بِہَا فَأْمُرْ کَثِیرَ بْنَ الصَّلْتِ أَنْ یَقْطَعَ أَیْدِیَہُمْ ثُمَّ أَرْسَلَ بَعْدَ مَا ذَہَبَ فَدَعَاہُ وَقَالَ : لَوْلاَ أَنِّی أَظُنُّ أَنَّکُمْ تُجِیعُونَہُمْ حَتَّی إِنَّ أَحَدَہُمْ أَتَی مَا حَرَّمَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ لَقَطَعْتُ أَیْدِیَہُمْ وَلَکِنْ وَاللَّہِ لَئِنْ تَرَکْتَہُمْ لأُغَرِّمَنَّکَ فِیہِمْ غَرَامَۃً تُوجِعُکَ۔ فَقَالَ : کَمْ ثَمَنُہَا لِلْمُزَنِیِّ؟ قَالَ : کُنْتُ أَمْنَعُہَا مِنْ أَرْبَعِمِائَۃٍ فَقَالَ : فَأَعْطِہِ ثَمَانَمِائَۃٍ۔ [صحیح]
(١٧٢٨٧) یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب سے روایت ہے کہمذینہ قبیلے کی اونٹنی چوری ہوئی۔ حاطب بن ابی بلتعہ کے غلام نے اس کو ذبح کیا اور اعتراف کیا ۔ عمر (رض) نے اس کی طرف بھیجا اور ذکر کیا کہ تیرے غلام نے اونٹنی چوری کی ہے اور اس نے ذبح کیا اور اس کا اعتراف کیا، تو کثیر بن صلت کو حکم دے کہ وہ اس کے ہاتھ کاٹے۔ پھر اس نے کہا : جو اللہ کی حرام کردہ چیزوں کو پہنچا، یعنی چوری کی تو میں اس کا ہاتھ کاٹوں گا ۔ لیکن اللہ کی قسم ! اگر آپ ان کو چھوڑ دو گے تو میں ان سے ضرور چٹی لوں گا۔ پھر پوچھا : اس اونٹنی کی قیمت کتنی تھی ؟ حاطب نے کہا : میں نے اس کو چار سو درہم میں بھی نہیں دیا۔ عمر نے کہا : تو اس کو آٹھ سو دے۔

17294

(۱۷۲۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ : لاَ تُضَعَّفُ الْغَرَامَۃُ عَلَی أَحَدٍ فِی شَیْئٍ إِنَّمَا الْعُقُوبَۃُ فِی الأَبْدَانِ لاَ فِی الأَمْوَالِ وَإِنَّمَا تَرَکْنَا تَضْعِیفَ الْغَرَامَۃِ مِنْ قِبَلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِیمَا أَفْسَدَتْ نَاقَۃُ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ عَلَی أَہْلِ الأَمْوَالِ حِفْظَہَا بِالنَّہَارِ وَمَا أَفْسَدَتِ الْمَوَاشِی بِاللَّیْلِ فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی أَہْلِہَا قَالَ فَإِنَّمَا یَضْمَنُونَہُ بِالْقِیمَۃِ لاَ بِقِیمَتَیْنِ قَالَ وَلاَ یُقْبَلُ قَوْلُ الْمُدَّعِی یَعْنِی فِی مِقْدَارِ الْقِیمَۃِ لأَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الْبَیِّنَۃُ عَلَی الْمُدَّعِی وَالْیَمِینُ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ ۔ [صحیح]
(١٧٢٨٨) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : چٹی کو کسی چیز پر بھی نہیں بڑھایا جائے گا اور جسم کے اعضاء میں بدلہ لیا جائے گا مال میں نہیں اور ہم نے چٹی بڑھانے کو چھوڑا ہے اس سے پہلے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس اونٹنی کا فیصلہ کیا جو براء بن عازب کی تھی کہ دن کی حفاظت مال والے پر ہے اور جو چوپائے رات کو خراب کریں تو اس کا ضامن بھی اس کا اہل ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی ضمانت ایک قیمت ہے، دو قیمتیں نہیں اور دعویٰ کرنے والے کی بات کو قیمت کی مقدار میں انھیں قبول کیا جائے گا کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دعویٰ کرنے والے پر لازم ہے کہ وہ دلیل دے اور جس پر دعویٰ کیا جا رہا ہے اس پر قسم ہے۔

17295

(۱۷۲۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مُحَیِّصَۃَ : أَنَّ نَاقَۃً للِْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ دَخَلَتْ حَائِطَ رَجُلٍ فَأَفْسَدَتْ فِیہِ فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ عَلَی أَہْلِ الْحَوَائِطِ حِفْظَہَا بِالنَّہَارِ وَأَنَّ مَا أَفْسَدَتِ الْمَوَاشِی بِاللَّیْلِ ضَامِنٌ عَلَی أَہْلِہَا۔ وَقَدْ ذَکَرْنَا شَوَاہِدَہُ فِی مَوْضِعِہِ۔ [صحیح]
(١٧٢٨٩) حرام بن سعد بن محیصہ سے روایت ہے کہ براء بن عازب کی ایک اونٹنی تھی۔ وہ کسی آدمی کے باغ میں داخل ہوئی اور باغ میں نقصان کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ دن میں اس باغ کی حفاظت اس کے مالک پر ہے اور رات کو اگر جانور باغ خراب کرے تو اس کا ضامن اس جانور کا مالک ہوگا۔

17296

(۱۷۲۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ الْفَقِیہُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحُسَیْنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ بَرْہَانَ الْغَزَّالُ وَأَبُو الْحُسَیْنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَۃَ حَدَّثَنِی عِیسَی بْنُ یُونُسَ بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ السَّبِیعِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ عَلَی الْمُخْتَلِسِ وَلاَ عَلَی الْمُنْتَہِبِ وَلاَ عَلَی الْخَائِنِ قَطْعٌ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٠) حضرت جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چھیننے پر ڈاکے پر اور خیانت پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17297

(۱۷۲۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُدَ ہُوَ السِّجِسْتَانِیُّ ہَذَا الْحَدِیثُ لَمْ یَسْمَعْہُ ابْنُ جُرَیْجٍ مِنْ أَبِی الزُّبَیْرِ وَبَلَغَنِی عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّہُ قَالَ إِنَّمَا سَمِعَہُ ابْنُ جُرَیْجٍ مِنْ یَاسِینَ الزَّیَّاتِ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَقَدْ رَوَاہُ الْمُغِیرَۃُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح]
(١٧٢٩١) احمد بن حنبل (رح) فرماتے ہیں : اس کو ابن جریج نے یاسین زیات سے سنا۔

17298

(۱۷۲۹۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّار بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ عَلَی الْمُخْتَلِسِ وَلاَ عَلَی الْمُنْتَہِبِ وَلاَ عَلَی الْخَائِنِ قَطْعٌ ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٢) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چھیننے ڈاکے اور خیانت پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17299

(۱۷۲۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا فُضَیْلٌ أَبُو مُعَاذٍ عَنْ أَبِی حَرِیزٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ رَجُلاً یُقَالُ لَہُ أَیُّوبُ بْنُ بُرَیْقَۃَ اخْتَلَسَ طَوْقًا مِنْ إِنْسَانٍ فَرُفِعَ إِلَی عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ فَکَتَبَ فِیہِ عَمَّارٌ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ إِلَیْہِ : إِنَّ ذَاکَ عَادِی الظَّہِیرَۃِ فَأَنْہِکْہُ عُقُوبَۃً ثُمَّ خَلِّ عَنْہُ وَلاَ تَقْطَعْہُ۔ (ت) وَفِی رِوَایَۃِ الثَّوْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ رَحِمَہُ اللَّہُ بِرَجُلٍ اخْتَلَسَ طَوْقًا مِنْ جَارِیَۃٍ فَلَمْ یَرَ فِیہِ قَطْعًا قَالَ : تِلْکَ عَادِیَۃُ الظَّہِیرَۃِ۔ [ضعیف]ق
(١٧٢٩٣) حضرت شعبی سے روایت ہے کہ ایک آدمی جس کا نام ایوب بن بریقہ تھا۔ اس نے ایک آدمی سے زیور چھینا اور اس نے دور سے عمار بن یاسر کو دیکھا۔ عمار نے عمر بن خطاب (رض) کی طرف لکھا اس نے لکھا کہ جو کوئی دن کو چوری کرتا ہے تم اس کو عبرت ناک سزادو۔ پھر اس کو چھوڑ دو اور ہاتھ نہ کاٹو۔
ایک اور روایت میں ہے کہ عمر بن عبدالعزیز (رح) کے پاس ایک ایسا آدمی لایا گیا، جس نے ایک لونڈی کا زیور چھینا تو عمر بن عبدالعزیز نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔ اس نے کہا : یہ دن میں چھینا ہے۔

17300

(۱۷۲۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکٍ عَنِ ابْنٍ لِعَبِیدِ بْنِ الأَبْرَصِ قَالَ : شَہِدْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتِیَ بِرَجُلٍ اخْتَلَسَ مِنْ رَجُلٍ ثَوْبَہُ فَقَالَ الْمُخْتَلِسُ : إِنِّی کُنْتُ أَعْرِفُہُ فَلَمْ یَقْطَعْہُ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
(١٧٢٩٤) حضرت عبید بن ابرص فرماتے ہیں : میں حاضر علی (رض) کے پاس حاضر ہوا۔ اس کے پاس ایک ایسا آدمی لایا گیا جس نے ایک آدمی سے کپڑا چھینا۔ اس آدمی نے کہا : میں اس کو پہنچانتا ہوں تو علی (رض) نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا۔

17301

(۱۷۲۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : عَبْدُ الْقَاہِرِ بْنُ طَاہِرٍ وَأَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ حَمْدَانَ الْفَارِسِیُّ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ عَنْ عَوْفٍ عَنْ خِلاَسٍ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ لاَ یَقْطَعُ فِی الدَّغْرَۃِ وَیَقْطَعُ فِی السَّرِقَۃِ الْمُسْتَخْفَی بِہَا۔ [ضعیف]
(١٧٢٩٥) حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ وہ چھیننے پر ہاتھ نہیں کاٹتے تھے اور وہ چوری میں ہاتھ کاٹتے تھے جو اس چوری کو حقیر سمجھتا۔

17302

(۱۷۲۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ أُتِیَ بِإِنْسَانٍ قَدِ اخْتَلَسَ مَتَاعًا فَأَرَادَ قَطْعَ یَدِہِ فَأَرْسَلَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ یَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ زَیْدٌ لَیْسَ فِی الْخُلْسَۃِ قَطْعٌ۔ قَالَ مَالِکٌ : الأَمْرُ عِنْدَنَا أَنَّہُ لَیْسَ فِی الْخُلْسَۃِ قَطْعٌ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَکَذَلِکَ مَنِ اسْتَعَارَ مَتَاعًا فَجَحَدَہُ أَوْ کَانَتْ عِنْدَہُ وَدِیعَۃٌ فَجَحَدَہَا لَمْ یَکُنْ عَلَیْہِ فِیہَا قَطْعٌ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٦) ابن شہاب سے روایت ہے کہ مروان بن حکم کے پاس ایک ایسا انسان لایا گیا، جس نے کوئی سامان چھینا ۔ اس نے ارادہ کیا کہ اس کا ہاتھ کاٹے، پھر زید بن ثابت کی طرف کسی آدمی کو بھیجا کہ وہ اس معاملے کے بارے میں اس سے سوال کرے۔ زید نے کہا : چھیننے میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
امام مالک (رح) فرماتے ہیں : ہمارے نزدیک اس کا حکم یہ ہے کہ اس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا جو مال چھینتا ہے۔
امام شافعی کے نزدیک بھی ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔

17303

(۱۷۲۹۷) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی رُوِیَ فِی الْعَارِیَۃِ وَہُوَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَتِ امْرَأَۃٌ مَخْزُومِیَّۃٌ تَسْتَعِیرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُہُ فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِقَطْعِ یَدِہَا وَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی شَفَاعَۃِ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ وَإِنْکَارِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَفِی آخِرِہِ قَالَ : فَقَطَعَ یَدَ الْمَخْزُومِیَّۃِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ کَذَا قَالَہُ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٧) عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی مخزوم کی ایک عورت نے سامان چوری کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ کاٹا۔

17304

(۱۷۲۹۸) وَکَذَلِکَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنِ اللَّیْثِ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ کَانَ عُرْوَۃُ یُحَدِّثُ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتِ : اسْتَعَارَتِ امْرَأَۃٌ یَعْنِی حُلِیًّا عَلَی أَلْسِنَۃِ أُنَاسٍ یُعْرَفُونَ وَلاَ تُعْرَفُ ہِیَ فَبَاعَتْہُ وَأُخِذَتْ فَأُتِیَ بِہَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَأَمَرَ بِقَطْعِ یَدِہَا وَہِیَ الَّتِی تَشَفَّعَ فِیہَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ وَقَالَ فِیہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَا قَالَ۔ وَخَالَفَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ فَقَالَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ قُرَیْشًا أَہَمَّہُمْ شَأْنُ الْمَرْأَۃِ الَّتِی سَرَقَتْ فِی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ الْفَتْحِ ثُمَّ ذَکَرَ الْحَدِیثَ وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٨) تقدم قبلہ

17305

(۱۷۲۹۹) وَکَذَلِکَ قَالَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ : أَنَّ امْرَأَۃً سَرَقَتْ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی قَوْلِہِ ثُمَّ أَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِتِلْکَ الْمَرْأَۃِ فَقُطِعَتْ یَدُہَا فَحَسُنَتْ تَوْبَتُہَا بَعْدَ ذَلِکَ وَتَزَوَّجَتْ قَالَتْ عَائِشَۃُ : فَکَانَتْ تَأْتِینِی بَعْدَ ذَلِکَ فَأَرْفَعُ حَاجَتَہَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ بِذَلِکَ۔ وَبِمَعْنَاہُ قَالَہُ شَبِیبٌ عَنْ یُونُسَ إِلاَّ أَنَّہُ أَسْنَدَ آخِرَہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی التَّوْبَۃِ۔وَرَوَاہُ اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ قُرَیْشًا أَہَمَّہُمْ شَأْنُ الْمَرْأَۃِ الْمَخْزُومِیَّۃِ الَّتِی سَرَقَتْ ثَمَّ ذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی قَوْلِہِ : وَایْمُ اللَّہِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ یَدَہَا ۔ وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [صحیح]
(١٧٢٩٩) تقدم قبلہ

17306

(۱۷۳۰۰) وَرَوَاہُ أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ امْرَأَۃً مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ سَرَقَتْ فَأُتِیَ بِہَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَعَاذَتْ بِأُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : وَاللَّہِ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَۃُ لَقَطَعْتُ یَدَہَا ۔ فَقُطِعَتْ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَعْیَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ شَبِیبٍ۔ [صحیح]
(١٧٣٠٠) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کرلی۔ اسے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ کی زوجہ محترمہ ام سلمیٰ نے اس کے لیے سفارش کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر فاطمہ بنت محمد (رض) بھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹتا۔

17307

(۱۷۳۰۱) وَرَوَاہُ مَسْعُودُ بْنُ الأَسْوَدِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ فِیہِ سُرِقَتْ قَطِیفَۃٌ مِنْ بَیْتِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَۃَ بْنِ یَزِیدَ بْنِ رُکَانَۃَ عَنْ أُمِّہِ عَنْ عَائِشَۃَ بِنْتِ مَسْعُودِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِیہَا مَسْعُودٍ قَالَ : لَمَّا سَرَقَتِ الْمَرْأَۃُ تِلْکَ الْقَطِیفَۃَ مِنْ بَیْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَعْظَمْنَا ذَلِکَ وَکَانَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ قُرَیْشٍ فَجِئْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَکَلَّمْنَاہُ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی عَرْضِ الْفِدَائِ وَالشَّفَاعَۃِ وَالْقَطْعِ۔ فَأَمَّا رِوَایَۃُ اللَّیْثِ عَنْ یُونُسَ عَنِ الزُّہْرِیِّ فِی الْعَارِیَۃِ فَإِنَّمَا رَوَاہَا أَبُو صَالِحٍ عَنِ اللَّیْثِ وَخَالَفَہُ ابْنُ وَہْبٍ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَرِوَایَتُہُمَا أَوْلَی بِالصِّحَّۃِ مِنْ رِوَایَۃِ أَبِی صَالِحٍ۔ وَأَمَّا رِوَایَۃُ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَہِیَ مُنْفَرِدَۃٌ وَالْعَدَدُ أَوْلَی بِالْحِفْظِ مِنَ الْوَاحِدِ۔ وَقَدْ رَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ امْرَأَۃً مَخْزُومِیَّۃً کَانَتْ تَسْتَعِیرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُہُ فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِہَا فَقُطِعَتْ یَدُہَا۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَمَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ الْمَعْنَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ فَذَکَرَہُ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَوَاہُ جُوَیْرِیَۃُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَوْ عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ وَرَوَاہُ ابْنُ عَنَجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ أَبِی عُبَیْدٍ۔ قَالَ الشَّیْخُ الْعَالِمُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَالْحَدِیثُ مُخْتَلَفٌ عَلَی نَافِعٍ فِی إِسْنَادِہِ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ رِوَایَۃُ مَنْ رَوَی الْعَارِیَۃَ عَلَی تَعْرِیفِہَا وَالْقَطْعُ کَانَ سَبَبَ سَرِقَتِہَا الَّتِی نُقِلَتْ فِی سَائِرِ الرِّوَایَاتِ فَلاَ تَکُونُ مُخْتَلِفَۃً وَیَکُونُ تَقْدِیرُ الْخَبَرِ أَنَّ امْرَأَۃً مَخْزُومِیَّۃً کَانَتْ تَسْتَعِیرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُہُ کَمَا رَوَاہُ مَعْمَرٌ سَرَقَتْ کَمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ فَقُطِعَتْ یَعْنِی بِالسَّرِقَۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(١٧٣٠١) حضرت مسعود بن اسود فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر سے ایک قریشی عورت نے کپڑا چوری کرلیا۔ ہم نے آپ کے سامنے سفارش کی۔۔۔ آگے مکمل سابقہ روایت۔

17308

(۱۷۳۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ (ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ ہَمَّامٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ : أَنَّ مَعْقِلَ بْنَ مُقَرِّنٍ سَأَلَ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ عَبْدِی سَرَقَ قَبَائَ عِنْدِی۔ قَالَ : مَالُکَ سَرَقَ بَعْضُہُ بَعْضًا لاَ قَطْعَ عَلَیْہِ۔ وَہُوَ قَوْلُ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ [صحیح]
(١٧٣٠٢) معقل بن مقرن نے ابن مسعود سے سوال کیا کہ میرے غلام نے میرا جبہ چوری کرلیا ہے تو آپ نے فرمایا : تیرے بعض مال نے بعض کو چوری کیا ہے، اس پر ہاتھ نہیں کٹے گا۔

17309

(۱۷۳۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْحَضْرَمِیِّ جَائَ بِغُلاَمٍ لَہُ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ : اقْطَعْ یَدَ ہَذَا فَإِنَّہُ سَرَقَ۔ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَاذَا سَرَقَ؟ قَالَ : سَرَقَ مِرْآۃً لاِمْرَأَتِی ثَمَنُہَا سِتُّونَ دِرْہَمًا۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَرْسِلْہُ فَلَیْسَ عَلَیْہِ قَطْعٌ خَادِمُکُمْ سَرَقَ مَتَاعَکُمْ۔ [صحیح]
(١٧٣٠٣) عبداللہ بن عمرو حضرمی حضرت عمر کے پاس ایک غلام کو لائے اور کہا : اس نے چوری کی ہے، اس کا ہاتھ کاٹ دو تو حضرت عمر نے پوچھا : کیا چوری کی ہے ؟ کہا : میری بیوی کا شیشہ جس کی قیمت ٦٠ درہم تھی تو آپ نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا اور فرمایا : تیرے بعض مال نے تیرا بعض مال چوری کیا ہے۔

17310

(۱۷۳۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا مُغِیرَۃُ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : لَیْسَ عَلَی مَنْ سَرَقَ مِنْ بَیْتِ الْمَالِ قَطْعٌ۔ [صحیح]
(١٧٣٠٤) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : جو بیت المال سے چوری کرے اس کے ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے۔

17311

(۱۷۳۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنِ ابْنِ عَبِیدِ بْنِ الأَبْرَصِ قَالَ : شَہِدْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الرَّحَبَۃِ وَہُوَ یَقْسِمُ خُمُسًا بَیْنَ النَّاسِ فَسَرَقَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ مِغْفَرَ حَدِیدٍ مِنَ الْمَتَاعِ فَأُتِیَ بِہِ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ قَطْعٌ ہُوَ خَائِنٌ وَلَہُ نَصِیبٌ۔ وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ دِثَارِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ عَبِیدِ بْنِ الأَبْرَصِ قَالَ : أُتِیَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِرَجُلٍ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
(١٧٣٠٥) عبید بن برص کہتے ہیں کہ ایک مجلس میں حضرت علی (رض) لوگوں میں خمس تقسیم کر رہے تھے کہ ایک شخص لوہے کا ہتھوڑا لایا تو آپ (رض) نے فرمایا : اس کا ہاتھ نہیں کٹے گا۔ یہ خائن ہے اس کے لیے حصہ ہے۔

17312

(۱۷۳۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ قَالَ أَبُو یُوسُفَ أَخْبَرَنَا بَعْضُ أَشْیَاخِنَا عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ عَبْدًا مِنْ رَقِیقِ الْخُمُسِ سَرَقَ مِنَ الْخُمُسِ فَلَمْ یَقْطَعْہُ وَقَالَ : مَالُ اللَّہِ بَعْضُہُ فِی بَعْضٍ۔ [ضعیف]
(١٧٣٠٦) میمون بن مہران کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خمس میں سے ایک غلام نے چوری کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا ہاتھ نہ کاٹا اور فرمایا : بعض مال نے بعض کو چوری کیا ہے۔

17313

(۱۷۳۰۷) وَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً بِإِسْنَادٍ فِیہِ ضَعْفٌ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا جُبَارَۃُ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ تَمِیمٍ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ عَبْدًا مِنْ رَقِیقِ الْخُمُسِ سَرَقَ مِنَ الْخُمُسِ فَرُفِعَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَلَمْ یَقْطَعْہُ وَقَالَ : مَالُ اللَّہِ سَرَقَ بَعْضُہُ بَعْضًا۔
(١٧٣٠٧) سابقہ روایت ابن عباس (رض) سے۔

17314

(۱۷۳۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَہْطًا مِنْ عُکْلٍ وَعُرَیْنَۃَ أَتَوْا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا أُنَاسٌ مِنْ أَہْلِ ضَرْعٍ وَلَمْ نَکُنْ أَہْلَ رِیفٍ فَاسْتَوْخَمْنَا الْمَدِینَۃَ فَأَمَرَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِذَوْدٍ وَزَادٍ وَأَمَرَہُمْ أَنْ یَخْرُجُوا فِیہَا فَیَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِہَا وَأَلْبَانِہَا فَانْطَلَقُوا حَتَّی إِذَا کَانُوا فِی نَاحِیَۃِ الْحَرَّۃِ قَتَلُوا رَاعِیَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ وَکَفَرُوا بَعْدَ إِسْلاَمِہِمْ فَبَعَثَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی طَلَبِہِمْ فَأَمَرَ بِہِمْ فَقَطَعَ أَیْدِیَہُمْ وَأَرْجُلَہُمْ وَسَمَرَ أَعْیُنَہُمْ وَتَرَکَہُمْ فِی نَاحِیَۃِ الْحَرَّۃِ حَتَّی مَاتُوا وَہُمْ کَذَلِکَ قَالَ قَتَادَۃُ فَذُکِرَ لَنَا أَنَّ ہَذِہِ الآیَۃَ نَزَلَتْ فِیہِمْ یَعْنِی {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا} [المائدۃ ۳۳] الآیَۃَ قَالَ قَتَادَۃُ وَبَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَحُثُّ فِی خُطْبَتِہِ بَعْدَ ذَلِکَ عَلَی الصَّدَقَۃِ وَیَنْہَی عَنِ الْمُثْلَۃِ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ۔[صحیح]
(١٧٣٠٨) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ آئے۔ وہ بیمار ہوگئے اور کہنے لگے : یا رسول اللہ ! ہم دودھ پینے والے لوگ ہیں، زمین والے ہم نہیں ہیں تو آپ نے حکم دیا کہ وہ یہاں سے اونٹوں کی چراگاہ چلے جائیں۔ وہاں ان کا دودھ اور پیشاب ملا کر پئیں۔ انھوں نے وہاں چرواہے کو قتل کیا اور اونٹ لے کر بھاگ گئے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا تعاقب کروایا اور ان کو حراء مقام سے گرفتار کرلیا۔ آپ نے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیے اور ان کی آنکھوں میں سلائیاں پھروائیں اور انھیں دھوپ میں پھینک دیا، یہاں تک کہ وہ مرگئے۔
اور قتادہ کہتے ہیں :{إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ ۔۔۔} [المائدۃ ٣٣] انہی کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔

17315

(۱۷۳۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرٌو عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ قَالَ أَحْمَدُ یَعْنِی ابْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُمَا : أَنَّ أُنَاسًا أَغَارُوا عَلَی إِبِلِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَاسْتَاقُوہَا وَارْتَدُّوا عَنِ الإِسْلاَمِ وَقَتَلُوا رَاعِیَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَبَعَثَ فِی آثَارِہِمْ فَأُخِذُوا فَقَطَعَ أَیْدِیَہُمْ وَأَرْجُلَہُمْ وَسَمَلَ أَعْیُنَہُمْ قَالَ وَنَزَلَتْ فِیہِمْ آیَۃُ الْمُحَارَبَۃِ وَہُمُ الَّذِینَ أَخْبَرَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْہُمُ الْحَجَّاجَ حِینَ سَأَلَہُ۔ [ضعیف]
(١٧٣٠٩) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اونٹوں پر حملہ کیا اور ان کو ہانک کرلے گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا تعاقب کروایا۔۔۔ آگے سابقہ روایت۔

17316

(۱۷۳۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا قَطَعَ الَّذِینَ سَرَقُوا لِقَاحَہُ وَسَمَلَ أَعْیُنَہُمْ بِالنَّارِ عَاتَبَہُ اللَّہُ فِی ذَلِکَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا أَنْ یُقَتَّلُوا أَوْ یُصَلَّبُوا} [المائدۃ ۳۳] الآیَۃَ۔ قَوْلُ قَتَادَۃَ وَأَبِی الزِّنَادِ وَغَیْرِہِمَا فِی نُزُولِ الآیَۃِ فِیہِمْ مُرْسَلٌ۔ [ضعیف]
(١٧٣١٠) ابو زناد کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے جوڑ سے ہاتھوں کو کاٹا اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائی پھروائی تو اللہ نے آپ کو ڈانٹا اور یہ آیت نازل فرمائی : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ ۔۔۔} [المائدۃ ٣٣]

17317

(۱۷۳۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ فَحَدَّثَنِی ابْنُ سِیرِینَ أَنَّ ہَذَا قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الْحُدُودُ یَعْنِی مَا فُعِلَ بِالْعُرَنِیِّینَ۔ [ضعیف]
(١٧٣١١) ابن سیرین کہتے ہیں کہ یہ آیت حدود کے نزول سے پہلے کی ہے، جو مزینہ کے لوگوں کے ساتھ کیا گیا۔

17318

(۱۷۳۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرُوَیْہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہُ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ قَتْلُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللَّہِ إِلاَّ فِی إِحْدَی ثَلاَثٍ زَانٍ بَعْدَ إِحْصَانٍ وَرَجُلٌ قَتَلَ فَقُتِلُ بِہِ وَرَجُلٌ خَرَجَ مُحَارِبًا لِلَّہِ وَرَسُولِہِ فَیُقْتَلُ أَوْ یُصْلَبُ أَوْ یُنْفَی مِنَ الأَرْضِ ۔ [صحیح]
(١٧٣١٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی مسلمان کے لیے لائق نہیں کہ دوسرے کلمہ پڑھنے والے مسلمان کو قتل کرے، علاوہ تین وجوہات : کے 1 شادی شدہ زانی 2 قصاص کے طور پر 3 جو آدمی جنگ سے بھاگے اسے یا تو قتل کردیں یا سولی پر لٹکایا جائے یا جلا وطن کردیا جائے۔

17319

(۱۷۳۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قُطَّاعِ الطَّرِیقِ : إِذَا قَتَلُوا وَأَخَذُوا الْمَالَ قُتِلُوا وَصُلِبُوا وَإِذَا قَتَلُوا وَلَمْ یَأْخُذُوا الْمَالَ قُتِلُوا وَلَمْ یُصْلَبُوا وَإِذَا أَخَذُوا الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلُوا قُطِعَتْ أَیْدِیہِمْ وَأَرْجُلُہُمْ مِنْ خِلاَفٍ وَإِذَا أَخَافُوا السَّبِیلَ وَلَمْ یَأْخُذُوا مَالاً نُفُوا مِنَ الأَرْضِ۔ وَلإِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی یَحْیَی فِی ہَذَا إِسْنَادٌ آخَرُ۔ [ضعیف]
(١٧٣١٣) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ڈاکو مال لوٹ کر قتل کردیں تو انھیں قتل کر کے سولی پر لٹکایا جائے اور اگر قتل کردیں مال نہ لوٹیں تو صرف ان کو قتل کیا جائے اور جب صرف مال لوٹیں قتل نہ کریں تو ان کے خلاف سے ہاتھ پاؤں کاٹے جائیں اور اگر صرف ڈرائیں نہ مال لوٹیں نہ قتل کریں تو انھیں جلا وطن کیا جائے۔

17320

(۱۷۳۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ فِی الْمُحَارِبِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} [المائدۃ ۳۳] إِذَا عَدَا فَقَطَعَ الطَّرِیقَ فَقَتَلَ وَأَخَذَ الْمَالَ صُلِبَ فَإِنْ قَتَلَ وَلَمْ یَأْخُذْ مَالاً قُتِلَ فَإِنْ أَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلْ قُطِعَ مِنْ خِلاَفٍ فَإِنْ ہَرَبَ وَأَعْجَزَہُمْ فَذَلِکَ نَفْیُہُ۔ [ضعیف]
(١٧٣١٤) ابن عباس فرماتے ہیں کہ اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں : {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ } [المائدۃ ٣٣] ۔۔۔سابقہ روایت۔

17321

(۱۷۳۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنِی عَمِّی حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} [المائدۃ: ۳۳] الآیَۃَ قَالَ : إِذَا حَارَبَ فَقَتَلَ فَعَلَیْہِ الْقَتْلُ إِذَا ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَقَتَلَ فَعَلَیْہِ الصَّلْبُ إِنْ ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَقْتُلْ فَعَلَیْہِ قَطْعُ الْیَدِ وَالرِّجْلِ مِنْ خِلاَفٍ إِنْ ظُہِرَ عَلَیْہِ قَبْلَ تَوْبَتِہِ وَإِذَا حَارَبَ وَأَخَافَ السَّبِیلَ فَإِنَّمَا عَلَیْہِ النَّفْیُ وَنَفْیُہُ أَنْ یُطْلَبَ۔ وَرَوَی عُثْمَانُ بْنُ عَطَائٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ قَالَ : إِنْ أُخِذَ وَقَدْ أَصَابَ الْمَالَ وَلَمْ یُصِبِ الدَّمَ قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ مِنْ خِلاَفٍ وَإِنْ وُجِدَ وَقَدْ أَصَابَ الدَّمَ قُتِلَ وَصُلِبَ۔ [ضعیف جداً]
(١٧٣١٥) حضرت ابن عباس (رض) اسی آیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جب ڈاکو لڑائی کر کے کسی کو قتل کردیں اور توبہ سے پہلے ظاہر ہوجائے تو قتلکیے جائیں گے۔ اگر لڑائی کریں مال بھی لوٹیں اور قتل بھی کریں اور توبہ سے پہلے ظاہر ہوجائیں تو سولی پر لٹکایا جائے گا۔ اگر وہ لڑائی کریں مال لوٹیں لیکن قتل نہ کریں تو ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمت سے کاٹے جائیں گے۔ اگر وہ لڑائی کریں اور لوگوں کو ڈرائیں تو انھیں جلا وطن کیا جائے۔ حضرت علی (رض) بھی یہی فرماتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ مال بھی لوٹیں اور قتل بھی کریں تو قتل بھی ہے اور سولی پر بھی لٹکایا جائے۔

17322

(۱۷۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّہُ قَالَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا} [المائدۃ ۳۳] الآیَۃَ قَالَ حُدُودٌ أَرْبَعَۃٌ أَنْزَلَہَا اللَّہُ فَأَمَّا مَنْ حَارَبَ فَسَفَکَ الدَّمَ وَأَخَذَ الْمَالَ فَإِنَّ عَلَیْہِ الصَّلْبَ وَأَمَّا مَنْ حَارَبَ فَسَفَکَ الدَّمَ وَلَمْ یَأْخُذْ مَالاً فَعَلَیْہِ الْقَتْلُ أَمَّا مَنْ حَارَبَ وَأَخَذَ الْمَالَ وَلَمْ یَسْفِکْ دَمًا فَإِنَّ عَلَیْہِ النَّفْیَ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ مُوَرِّقٍ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَاخْتِلاَفُ حُدُودِہِمْ بِاخْتِلاَفِ أَفْعَالِہِمْ عَلَی مَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنْ شَائَ اللَّہُ۔ [صحیح]
(١٧٣١٦) حضرت ابو قتادہ فرماتے ہیں کہ {إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِینَ یُحَارِبُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِی الأَرْضِ فَسَادًا } [المائدۃ ٣٣] میں اللہ نے ٤ حدود بیان فرمائی ہیں جو لڑے، خون بہائے اور مال لوٹے تو اسے قتل اور جو مال لوٹے، لڑے اور خون نہ بہائے اسے جلا وطن کردیا جائے۔

17323

(۱۷۳۱۷) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنِّی رَسُولُ اللَّہِ إِلاَّ بِإِحْدَی ثَلاَثٍ الثَّیِّبُ الزَّانِی وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ وَالتَّارِکُ لِدِینِہِ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَۃِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح]
(١٧٣١٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ کسی بھی مسلمان کا خون بہانا جائز نہیں مگر تین وجوہات سے : شادی شدہ زانی، قصاص کے طور پر یا مرتد ہوجائے اور جماعت کو چھوڑ دے۔

17324

(۱۷۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ : أَنَّ عَامِلاً لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَخَذَ أُنَاسًا فِی حِرَابَۃٍ وَلَمْ یَقْتُلُوا فَأَرَادَ أَنْ یَقْتُلَ أَوْ یَقْطَعَ فَکَتَبَ إِلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی ذَلِکَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ أَنْ لَوْ أَخَذْتَ بِأَیْسَرِ ذَلِکَ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ فَقَالَ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ : إِنَّہُ قَتَلَ أَحَدَہُمْ وَقَالَ فِی جَوَابِہِ فَہَلاَّ إِذْ تَأَوَّلْتَ عَلَیْہِمْ ہَذِہِ الآیَۃَ وَرَأَیْتَ أَنَّہُمْ أَہْلُہَا أَخَذْتَ بِأَیْسَرِ ذَلِکَ وَأَنْکَرَ الْقَتْلَ۔ [ضعیف]
(١٧٣١٨) ابوزناد کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز کے ایک عامل نے ڈاکوؤں کو پکڑا اور چاہا کہ انھیں قتل کر دے لیکن پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز کو خط لکھا تو انھوں نے جواب دیا : ان کے ساتھ اس سے آسان معاملہ کرو اور قتل سے روک دیا۔

17325

(۱۷۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثْتُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : مَنْ حَارَبَ فَہُوَ مُحَارِبٌ۔ قَالَ سَعِیدٌ : فَإِنْ أَصَابَ دَمًا قُتِلَ وَإِنْ أَصَابَ دَمًا وَمَالاً صُلِبَ فَإِنَّ الصَّلْبَ أَشَدُّ وَإِذَا أَصَابَ مَالاً وَلَمْ یُصِبْ دَمًا قُطِعَتْ یَدُہُ وَرِجْلُہُ لِقَوْلِہِ {أَوْ تُقَطَّعَ أَیْدِیہِمْ وَأَرْجُلُہُمْ مِنْ خِلاَفٍ} [المائدۃ ۳۴]فَإِنْ تَابَ فَتَوْبَتُہُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللَّہِ وَیُقَامُ عَلَیْہِ الْحَدُّ۔ [ضعیف]
(١٧٣١٩) سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ جو ڈاکہ زنی کرے وہی جنگ کرنے والا ہے اور کہتے ہیں کہ اگر صرف قتل کیا ہے تو اسے بھی قتل کیا جائے۔ اگر قتل کے ساتھ مال بھی لوٹا ہے تو اسے قتل اور پھر سولی پر لٹکایا جائے ۔ اگر صرف مال لوٹا ہے قتل نہیں کیا تو اس کے ہاتھ پاؤں کاٹے جائیں۔ اگر توبہ کرلے تو یہ اس کے اور اللہ کے درمیان ہے حد قائم کی جائے گی۔

17326

(۱۷۳۲۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ فِی الرَّجُلِ یُصِیبُ الْحُدُودَ ثُمَّ یَجِیئُ تَائِبًا قَالَ : تُقَامُ عَلَیْہِ الْحُدُودُ۔ [صحیح]
(١٧٣٢٠) ہشام اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جو حد کو پہنچ جائے اور توبہ کرلے تو بھی اس پر حد قائم کی جائے گی۔

17327

(۱۷۳۲۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فِی الرَّجُلِ إِذَا قَطَعَ الطَّرِیقَ وَأَغَارَ ثُمَّ رَجَعَ تَائِبًا : أُقِیمَ عَلَیْہِ الْحَدُّ وَتَوْبَتُہُ فِیمَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ رَبِّہِ۔ وَرُوِیَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قَبُولِ تَوْبَۃِ الْمُحَارِبِ بِخِلاَفِ قَوْلِ ہَؤُلاَئِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
(١٧٣٢١) ابراہیم کہتے ہیں کہ جو ڈاکہ زنی کرے اور غارت گری کرے تو اس پر توبہ کے باوجود حد قائم کی جائے گی باقی اللہ اور اس کا معاملہ ہے۔

17328

(۱۷۳۲۲) وَأَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِجَازَۃً أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی أَبَا عَمْرٍو الْحِیرِیَّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ عُثْمَانَ اسْتَخْلَفَ أَبَا مُوسَی الأَشْعَرِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا صَلَّی الْفَجْرَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ مُرَادٍ فَقَالَ ہَذَا مَقَامُ الْعَائِذِ التَّائِبِ أَنَا فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ مِمَّنَ حَارَبَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ جِئْتُ تَائِبًا مِنْ قَبْلِ أَنْ تَقْدِرُوا عَلَیَّ فَقَالَ أَبُو مُوسَی : جَائَ تَائِبًا مِنْ قَبْلِ أَنْ تَقْدِرُوا عَلَیْہِ فَلاَ یُعْرَضُ إِلاَّ بِخَیْرٍ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ [ضعیف]
(١٧٣٢٢) ابو موسیٰ اشعری کے پاس فجر کی نماز کے بعد ایک شخص آیا اور کہنے لگا : میں ڈاکو تھا قبل اس کے کہ آپ مجھے پکڑیں میں خود اللہ سے توبہ کرچکا ہوں تو ابو موسیٰ نے کہا : واقعی تو پہلے آگیا ہے اور اس کے ساتھ بھلائی کا معاملہ فرمایا۔

17329

(۱۷۳۲۳) وَاسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّجَّارِ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَسْبَاطِ بْنِ نَصْرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِیہِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ : زَعَمَ أَنَّ امْرَأَۃً وَقَعَ عَلَیْہَا رَجُلٌ فِی سَوَادِ الصُّبْحِ وَہِیَ تَعْمِدُ إِلَی الْمَسْجِدِ فَاسْتَغَاثَتْ بِرَجُلٍ مَرَّ عَلَیْہَا وَفَرَّ صَاحِبُہَا ثُمَّ مَرَّ عَلَیْہَا قَوْمٌ ذُو عِدَّۃٍ فَاسْتَغَاثَتْ بِہِمْ فَأَدْرَکُوا الَّذِی اسْتَغَاثَتْ بِہِ وَسَبَقَہُمُ الآخَرُ فَذَہَبَ فَجَائُ وا بِہِ یَقُودُونَہُ إِلَیْہَا فَقَالَ : إِنَّمَا أَنَا الَّذِی أَغَثْتُکِ وَقَدْ ذَہَبَ الآخَرُ فَأَتَوْا بِہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَتْہُ أَنَّہُ وَقَعَ عَلَیْہَا وَأَخْبَرَہُ الْقَوْمُ أَنَّہُمْ أَدْرَکُوہُ یَشْتَدُّ فَقَالَ : إِنَّمَا کُنْتُ أُغِیثُہَا عَلَی صَاحِبِہَا فَأَدْرَکُونِی ہَؤُلاَئِ فَأَخَذُونِی۔ قَالَتْ : کَذَبَ ہُوَ الَّذِی وَقَعَ عَلَیَّ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اذْہَبُوا بِہِ فَارْجُمُوہُ ۔ قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ النَّاسِ فَقَالَ : لاَ تَرْجُمُوہُ وَارْجُمُونِی أَنَا الَّذِی فَعَلْتُ بِہَا الْفِعْلَ فَاعْتَرَفَ فَاجْتَمَعَ ثَلاَثَۃٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الَّذِی وَقَعَ عَلَیْہَا وَالَّذِی أَجَابَہَا وَالْمَرْأَۃُ فَقَالَ : أَمَّا أَنْتِ فَقَدْ غُفِرَ لَکِ ۔ وَقَالَ لِلَّذِی أَجَابَہَا قَوْلاً حَسَنًا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَرْجُمُ الَّذِی اعْتَرَفَ بِالزِّنَا۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ إِنَّہُ قَدْ تَابَ إِلَی اللَّہِ أَحْسَبُہُ قَالَ تَوْبَۃً لَوْ تَابَہَا أَہْلُ الْمَدِینَۃِ أَوْ أَہْلُ یَثْرِبَ لَقُبِلَ مِنْہُمْ ۔ فَأَرْسَلَہُمْ۔ وَرَوَاہُ إِسْرَائِیلُ عَنْ سِمَاکٍ وَقَالَ فِیہِ : فَأَتَوْا بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَلَمَّا أَمَرَ بِہِ قَامَ صَاحِبُہَا الَّذِی وَقَعَ عَلَیْہَا۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ فَعَلَی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ یُحْتَمَلُ أَنَّہُ إِنَّمَا أَمَرَ بِتَعْزِیرِہِ وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُمْ شَہِدُوا عَلَیْہِ بِالزِّنَا وَأَخْطَئُوا فِی ذَلِکَ حَتَّی قَامَ صَاحِبُہَا فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا وَقَدْ وَجَدَ مِثْلَ اعْتِرَافِہِ مِنْ مَاعِزٍ وَالْجُہَنِیَّۃِ وَالْغَامِدِیَّۃِ وَلَمْ یُسْقِطْ حُدُودَہُمْ وَأَحَادِیثُہُمْ أَکْثَرُ وَأَشْہَرُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(١٧٣٢٣) وائل بن حجر کہتے ہیں کہ صبح منہ اندھیرے ایک عورت مسجد کی طرف آرہی تھی کہ ایک شخص اس پر واقع ہوگیا اور بھاگ گیا۔ دوسرے کونے والے شخص سے اس نے مدد طلب کی تو وہ اس کے پیچھے دوڑ پڑا۔ اتنے میں ایک لوگوں کی جماعت آگئی تو اس عورت نے ان سے مدد طلب کی تو انھوں نے اس شخص کو پکڑ لیا جو مدد کرنے آیا تھا اور اسے لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگئے وہ شخص کہنے لگا : وہ تو بھاگ گیا میں تو مدد کرنے آیا تھا، لیکن وہ لوگ اور وہ عورت اس کے خلاف گواہی دینے لگے کہ یہی ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے رجم کا حکم دے دیا قوم میں وہ زانی شخص بھی تھا۔ اس نے کہا : اسے چھوڑ دو ، یہ کام میں نے کیا ہے تو ان تینوں کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو آپ نے عورت کو کہا : اللہ نے تجھے معاف کردیا ہے اور مدد کرنے والے کے لیے اچھی بات کہی اور زنا کرنے والے کے لیے حضرت عمر نے کہا : اسے رجم کر دو تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر اہل مدینہ یا یثرب والے ایسی توبہ کرلیں تو سب معاف کردیے جائیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔