hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

72. غلام آزاد کرنے کا بیان

سنن البيهقي

21312

(۲۱۳۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ مَرْجَانَۃَ صَاحِبُ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ قَالَ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَیُّمَا امْرِئٍ مُسْلِمٍ أَعْتَقَ امْرَأً مُسْلِمًا اسْتَنْقَذَہُ اللَّہُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْہُ عُضْوًا مِنَ النَّارِ ۔ قَالَ سَعِیدُ ابْنُ مَرْجَانَۃَ سَمِعْتُ الْحَدِیثَ فَانْطَلَقْتُ بِہِ إِلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ فَعَمَدَ إِلَی عَبْدٍ قَدْ أَعْطَاہُ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ عَشَرَۃَ آلاَفِ دِرْہَمٍ أَوْ أَلْفَ دِینَارٍ فَأَعْتَقَہُ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَاصِمٍ۔ [صحیح]
(٢١٣٠٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو مسلمان کسی مسلمان کو آزاد کرواتا ہے تو اس کے عوض اللہ اس کے تمام اعضاکو جہنم کے آگ سے آزاد کردیتے ہیں۔
(ب) سعید بن رجانہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی بن حسین کی طرف چلا۔ انھوں نے ایک غلام کا قصہ بیان کیا جس کی آزادی کے لیے عبداللہ بن جعفر نے دس ہزار درہم دیے یا ایک ہزار دینار اور اس کو آزاد کردیا گیا۔

21313

(۲۱۳۰۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَرْجَانَۃَ سَمِعَہُ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَۃً مُؤْمِنَۃً أَعْتَقَ اللَّہُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْہُ عُضْوًا مِنْہُ مِنَ النَّارِ حَتَّی یُعْتِقَ فَرْجَہُ بِفَرْجِہِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٠٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے مومن گردن کو آزاد کردیا تو اللہ اس کے تمام اعضا اس کے بدلے میں جہنم سے آزاد کردیں، یہاں تک کہ شرمگاہ شرمگاہ کے عوض۔

21314

(۲۱۳۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُطَرِّفٍ أَبِی غَسَّانَ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَرْجَانَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَۃً أَعْتَقَ اللَّہُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْہَا عُضْوًا مِنْ أَعْضَائِہِ مِنَ النَّارِ حَتَّی فَرْجَہُ بِفَرْجِہِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِیمِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٠٨) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے گردن آزاد کی تو اللہ اس کے تمام اعضاء کو جہنم سے آزاد کردیتا ہے۔ یہاں تک کہ شرمگاہ شرمگاہ کے عوض۔

21315

(۲۱۳۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ شُرَحْبِیلَ بْنِ السِّمْطِ قَالَ قِیلَ لِکَعْبِ بْنِ مُرَّۃَ أَوْ مُرَّۃَ بْنِ کَعْبٍ الْبَہْزِیِّ حَدِّثْنَا حَدِیثًا سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لِلَّہِ أَبُوکَ وَاحْذَرْ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : أَیُّمَا رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَعْتَقَ رَجُلاً مُسْلِمًَا کَانَ فِکَاکَہُ مِنَ النَّارِ یُجْزَی بِکُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہِ عَظْمًا مِنْ عِظَامِہِ وَأَیُّمَا رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَعْتَقَ امْرَأَتَیْنِ مُسْلِمَتَیْنِ کَانَتَا فِکَاکَہُ مِنَ النَّارِ یُجْزَی بِکُلِّ عَظْمَیْنِ مِنْ عِظَامِہِمَا عَظْمًا مِنْ عِظَامِہِ وَأَیُّمَا امْرَأَۃٍ مُسْلِمَۃٍ أَعْتَقَتِ امْرَأَۃً مُسْلِمَۃً کَانَتْ فِکَاکَہَا مِنَ النَّارِ تَجْزِی بِکُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہَا عَظْمًا مِنْ عِظَامِہَا ۔ [ضعیف]
(٢١٣٠٩) کعب بن مرہ یا مرہ بن کعب نے ہمیں ایک حدیث بیان فرمائی کہ اللہ کے لیے خوبی ہے۔ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس مسلمان نے کسی مسلمان کی گردن آزاد کروائی، اللہ اس کو جہنم سے آزاد کروا دیں گے، ہڈی ہڈی سے کفایت کر جائے گی، جس مسلمان نے دو عورتیں آزادکیں، تو ان کا آزاد کرانا گویہ جہنم سے بے پروا ہونا ہے۔ ہر ہڈی دوسرے کی ہڈی سے آزاد ہوجائے گی۔ جو عورت مسلمان عورت کو آزاد کروا دے تو اس کو جہنم سے آزادی مل جائے گی تو اس کی ہڈی اس کی ہڈی سے کفایت کر جائے گی۔

21316

(۲۱۳۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّعْرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ أَسَدَ بْنَ وَدَاعَۃَ الطَّائِیَّ یَقُولُ قَالَ شُرَحْبِیلُ بْنُ السِّمْطِ وَہُوَ أَمِیرٌ عَلَی حِمْصٍ لِعَمْرِو بْنِ عَبَسَۃَ السَّلَمِیِّ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَا أَبَا نَجِیحٍ حَدِّثْنَا بِحَدِیثٍ سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَیْسَ فِیہِ تَزَیُّدٍ وَلاَ نِسْیَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَۃً مُؤْمِنَۃً أَعْتَقَ اللَّہُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْہَا عُضْوًا مِنْہُ مِنَ النَّارِ وَمَنْ رَمَی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَبَلَغَ الْعَدُوَّ وَأَصَابَ کَانَ لَہُ کَعِدْلِ رَقَبَۃٍ وَمَنْ شَابَ شَیْبَۃً فِی سَبِیلِ اللَّہِ کَانَتْ لَہُ نُورًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ [ضعیف]
(٢١٣١٠) شرحبیل بن سبط جو حمص کے امیر تھے، عمرو بن عبسہ سلمی سے کہنے لگے جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں : اے ابونجیح ! ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث سناؤ، جس میں زیادتی اور نسیان نہ ہو۔ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے مومن گردن کو آزاد کیا تو اللہ اس کے ہر عضو کو جہنم سے آزاد کر دے گا۔ جس نے دشمن کو تیر مارا تو یہ بھی گردن آزاد کروانے کے برابر ہے، جو اللہ کے راستہ میں بوڑھا ہوگیا، اس کے لیے قیامت کے دن نور ہوگا۔

21317

(۲۱۳۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الْیَعْمُرِیِّ عَنْ أَبِی نَجِیحٍ السُّلَمِیِّ قَالَ : حَاصَرْنَا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَصْرَ الطَّائِفِ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ بَلَغَ بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَہُوَ لَہُ عِدْلُ مُحَرَّرٍ ۔ فَبَلَغْتُ یَوْمَئِذٍ سِتَّۃَ عَشَرَ سَہْمًا فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ رَمَی بِسَہْمٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ فَہُوَ لَہُ دَرَجَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ وَمَنْ شَابَ شَیْبَۃً فِی الإِسْلاَمِ کَانَتْ لَہُ نُورًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَأَیُّمَا رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَعْتَقَ رَجُلاً مُسْلِمًا فَإِنَّ اللَّہَ جَاعِلٌ وِقَائَ کُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہِ عَظْمًا مِنْ عِظَامِہِ مُحَرَّرَۃً مِنَ النَّارِ وَأَیُّمَا امْرَأَۃٍ مُسْلِمَۃٍ أَعْتَقَتِ امْرَأَۃً مُسْلِمَۃً فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ جَاعِلٌ وِقَائَ کُلِّ عَظْمٍ مِنْ عِظَامِہَا عَظْمًا مِنْ عِظَامِہَا مُحَرَّرَۃً مِنَ النَّارِ ۔ [صحیح]
(٢١٣١١) ابو نجیح سلمی فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر طائف کے محالات کا محاصرہ کیا تو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا جس نے اللہ کے راستہ میں تیرے پھینکے ، وہ گردن کے آزاد کرنے کے برابر ہیں، میں نے اس دن چھ پھینکے تھے، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : جس نے اللہ کے راستہ میں تیر مارا اس کے لیے جنت میں درجہ ہوگا اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو آزاد کیا تو اللہ اس کے اعضاء کو اس کے اعضاء کے عوض جہنم سے بچا لے گا۔ جس مسلمان عورت نے مسلمان عورت کو آزاد کردیا تو اللہ اس کے تمام اعضاء کو اس کے تمام اعضاء کے عوض آزاد کر دے گا۔

21318

(۲۱۳۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَیْزِیلَ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ الْعَسْقَلاَنِیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ الْحُمَیْدِیُّ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ بَشَّارٍ الرَّمَادِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ یُقَالُ لَہُ شُعْبَۃُ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی وَمَعَہُ بَنُوہُ فَقَالَ أَلاَ أُحَدِّثُکُمْ بِحَدِیثٍ حَدَّثَنِی بِہِ أَبِی قَالُوا بَلَی یَا أَبَتِ فَحَدِّثْنَا قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ أَعْتَقَ رَقَبَۃً أَوْ عَبْدًا کَانَتْ فِکَاکَہُ مِنَ النَّارِ عُضْوًا بِعُضْوٍ ۔ [صحیح لغیرہ]
(٢١٢١٣) شعبہ فرماتے ہیں کہ ہم ابوبردہ کے پاس تھے، ان کے بچے بھی موجود تھے۔ اس نے کہا : کیا میں تمہیں حدیث حدیث نہ سناؤں، جو میرے والدنے مجھے سنائی، انھوں نے کہا : کیوں نہیں، اے میرے والد ! فرمایا : کہ میرے والدنے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے گردن یا غلام آزاد کیا تو اس کے عوض اس کے تمام اعضاء جہنم سے آزاد ہوں گے۔

21319

(۲۱۳۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالاَ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ طَلْحَۃَ الْیَامِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ عَنِ الْبَرَائِ قَالَ : جَائَ أَعْرَابِیٌّ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَخْبِرْنِی بِعَمَلٍ یُدْخِلُنِی الْجَنَّۃَ۔ قَالَ : لَئِنْ قَصَّرْتَ فِی الْخُطْبَۃِ لَقَدْ عَرَّضْتَ الْمَسْأَلَۃَ أَعْتِقِ النَّسَمَۃَ وَفُکَّ الرَّقَبَۃَ ۔ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَہُمَا سَوَائٌ؟ قَالَ : لاَ عِتْقُ النَّسَمَۃِ أَنْ تَنْفَرِدَ بِہَا وَفَکُّ الرَّقَبَۃِ أَنْ تُعِینَ فِی ثَمَنِہَا وَالْمِنْحَۃُ الْوَکُوفُ وَالْفَیْئُ عَلَی ذِی الرَّحِمِ الظَّالِمِ ۔ قَالَ : فَمَنْ یُطِیقُ ذَلِکَ؟ قَالَ : فَأَطْعِمِ الْجَائِعَ وَاسْقِ الظَّمْآنَ ۔ قَالَ : فَإِنْ لَمْ أَسْتَطِعْ۔ قَالَ : مُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ ۔ قَالَ : فَمَنْ لَمْ یُطِقْ ذَلِکَ ؟ قَالَ : فَکُفَّ لِسَانَکَ إِلاَّ مِنْ خَیْرٍ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ۔ [صحیح]
(٢١٣١٣) برائ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے، فرمایا : اگر تو خطبہ چھوٹا دے تو تو نے مسئلہ کو زیادہ کردیا، جان کو آزاد کر اور گردن آزاد کر، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا یہ برابر نہیں ہیں ؟ فرمایا : نہیں، عتق النسمہ سے مراد ہے کہ آپ اکیلے گردن کو آزاد کریں اور فک الرقبہ سے مراد قیمت میں مدد کرنا اور دودھ والا جانور عطیہ میں دینا، ظالم رشتہ دار کے ساتھ صلہ رحمی کرنا۔ فرمایا : کون اس کی طاقت رکھتا ہے ؟ فرمایا : بھوکے کو کھانا کھلانا اور پیاسے کو پانی پلانا۔ کہنے لگا : اگر میں اس کی طاقت نہ رکھوں۔ فرمایا : نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو۔ کہنے لگا : کون اس کی طاقت رکھتا ہے کہ بھلائی کے علاوہ اپنی زبان کو روک لے۔

21320

(۲۱۳۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ عِمْرَانَ الْقَاضِی الْہَرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ عَبْدُ الْجَلِیلِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی مُرَاوِحٍ الْغِفَارِیِّ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ : إِیمَانٌ بِاللَّہِ وَجِہَادٌ فِی سَبِیلِہِ ۔ قُلْتُ : أَیُّ الرَّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ : أَغْلاَہَا ثَمَنًا وَأَنْفَسُہَا عِنْدَ أَہْلِہَا ۔ قَالَ قُلْتُ : فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ ۔ قَالَ : تُعِینُ صَانِعًا أَوْ تَصْنَعُ لأَخْرَقَ ۔ قَالَ قُلْتُ : فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ۔ قَالَ : تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ فَإِنَّہَا صَدَقَۃٌ تَصَدَّقُ بِہَا عَلَی نَفْسِکَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣١٤) حضرت ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کون سا عمل افضل ہے ؟ فرمایا : اللہ پر ایمان لانا اور اللہ کے راستہ میں جہاد کرنا۔ میں نے پوچھا : کون سی گردنیں افضل ہیں ؟ فرمایا : زیادہ قیمت والی اور گھر والوں کو زیادہ پسندیدہ کہتے ہیں۔ اگر میں یہ نہ کرسکوں تو کاریگر کی مدد کر یا جاہل کو سکھا دو ۔ کہتے ہیں : اگر میں یہ نہ کرسکوں تو لوگوں کو برائی سے چھوڑ دے۔ یہ بھی صدقہ ہے جس کے ذریعہ آپ صدقہ کرلیں گے۔

21321

(۲۱۳۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی حَبِیبٍ الطَّائِیِّ قَالَ : لَقِیتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَقُلْتُ إِنَّ أَخًا لِی مَاتَ وَأَوْصَی إِلَیَّ بِطَائِفَۃٍ مِنْ مَالِہِ فَفِی أَیِّ شَیْئٍ أَضَعُہُ فِی الْفُقَرَائِ وَالْمُجَاہِدِینَ وَفِی الرِّقَابِ قَالَ : أَمَا إِنِّی فَلَوْ کُنْتُ لَمْ أَعْدِلْ بِالْمُجَاہِدِینَ لأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَثَلُ الَّذِی یُعْتِقُ عِنْدَ الْمَوْتِ مَثَلُ الَّذِی یُہْدِی بَعْدَ مَا یَشْبَعُ ۔ [ضعیف]
(٢١٣١٥) ابو حبیب طائی فرماتے ہیں کہ میں ابودرداء سے ملا۔ میں نے کہا : میرا بھائی تھا۔ اس نے اپنے طائف کے مال کی وصیت کی تو نے کہا : میں مال فقراء، مجاہدین اور گردنوں کے آزاد کرنے میں لگا دوں۔ فرمانے لگے : اگر میں ویسا کروں تو میں نے مجاہدین سے عدل نہ کرسکوں گا۔ کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو موت کے وقت آزاد کردے وہ اس کی مثل ہے، جو سیر ہونے کے بعد تحفہ دے۔

21322

(۲۱۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُوالْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ (ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ الْمَعْنَی أَنْبَأَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ قَالَ أَبُو الْوَلِیدِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ شِقْصًا لَہُ مِنْ غُلاَمٍ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : لَیْسَ لِلَّہِ شَرِیکٌ ۔ زَادَ ابْنُ کَثِیرٍ فِی حَدِیثِہِ فَأَجَازَ النَّبِیُّ -ﷺ- عِتْقَہُ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ہَذَا فِیمَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَہُ مِنْ غُلاَمٍ مُشْتَرَکٍ بَیْنَہُ وَبَیْنَ غَیْرِہِ وَیُحْتَمَلُ غَیْرَہُ۔ [صحیح]
(٢١٣١٦) ابو ولید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلام سے اپنا حصہ آزاد کردیا۔ اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا۔ فرمایا : اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے۔ ابن کثیر نے کچھ الفاظ زائد بھی بیان کیے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی آزادی کو جائز قرار دیا ہے۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : مشترکہ غلام کو آزاد کرنا مراد ہے۔

21323

(۲۱۳۱۷) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ قَوْمِہِ أَعْتَقَ ثُلُثَ غُلاَمِہِ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ہُوَ حُرٌّ کُلُّہُ لَیْسَ لِلَّہِ شَرِیکٌ ۔ وَہَذَا فِیمَا وَضَعْنَا الْبَابَ لَہُ أَظْہَرُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣١٧) ابوملیح فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلام کے تین حصے آزاد کردیے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبرملی تو فرمایا : مکمل آزاد ہے، اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے۔

21324

(۲۱۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَلَمَۃَ الْمَخْزُومِیِّ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِعَرَفَۃَ فَقَالَ : إِنِّی أَعْتَقْتُ شِقْصًا مِنْ غُلاَمِی ہَذَا قَالَ : أُعْتِقَ کُلَّہُ لَیْسَ لِلَّہِ شَرِیکٌ کَذَا وَجَدْتُہُ فِی کِتَابِی وَہُوَ فِی الْجَامِعِ رِوَایَۃِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْوَلِیدِ الْعَدَنِیِّ عَنْ سُفْیَانَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : عَتَقَ کُلُّہُ لَیْسَ فِیہِ أَلِفٌ۔ [ضعیف]
(٢١٣١٨) خالد بن سلمہ مخزومی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی عرفہ کے مقام پر حضرت عمر (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں اپنا حصہ غلام سے آزاد کرتا ہوں، فرمایا : مکمل آزاد کر؛ کیونکہ اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے۔

21325

(۲۱۳۱۹) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَوْشَبٍ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : کَانَ لَہُمْ غُلاَمٌ یُقَالُ لَہُ طَہْمَانُ أَوْ ذَکْوَانُ قَالَ فَأَعْتَقَ جَدُّہُ نِصْفَہُ فَجَائَ الْعَبْدُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : تَعْتِقُ فِی عِتْقِکَ وَتَرِقُّ فِی رِقِّکَ ۔ قَالَ : فَکَانَ یَخْدُمُ سَیِّدَہُ حَتَّی مَاتَ۔ تَفَرَّدَ بِہِ عُمَرُ بْنُ حَوْشَبٍ وَإِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ أُمَیَّۃَ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ۔ وَعَمْرُو بْنُ سَعِیدٍ لَیْسَ لَہُ صُحْبَۃٌ۔ [ضعیف]
(٢١٣١٩) اسماعیل بن امیہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ اس کا ایک غلام تھا۔ اس کا نام طہمان یا ذکوان تھا۔ اس کے دادا نصف حصہ آزاد کردیا۔ غلام نے آکر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی، جتنا تو آزاد کیا گیا ہے اتنا تو آزاد ہے باقی حصہ غلام ہے، وہ اپنے آقا کی خدمت کرتا رہا یہاں تک کہ وہ آزاد ہوگیا۔

21326

(۲۱۳۲۰) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا خَلِیفَۃُ بْنُ خَیَّاطٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ وَاصِلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فَضَائٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیِّ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یُعْتِقُ الرَّجُلُ مِنْ عَبْدِہِ مَا شَائَ إِنْ شَائَ ثُلُثًا وَإِنْ شَائَ رُبُعًا وَإِنْ شَائَ خُمْسًا لَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللَّہِ ضَغْطَۃٌ ۔ وَقَالَ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ : سَقْطَۃٌ ۔ قَالَ الأُسْتَاذُ أَبُو الْوَلِیدِ قَالَ أَصْحَابُنَا : ہُوَ الَّذِی یُعْتِقُ مِنْ ذَا ثُلُثَہُ وَمِنْ ذَا رُبُعَہُ وَمَنْ مَاتَ أَوْ أَوْصَی بِنِصْفِ عِتْقِ ہَذَا وَبِنِصْفِ عِتْقِ ہَذَا لاَ یُبْطِلُ أَحَدُہُمَا الآخَرَ وَیُعْتَقُ مِنْ کُلِّ وَاحِدٍ قَدْرَ مَا أَعْتَقَہُ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذَا تَأْوِیلٌ حَسَنٌ۔ إِلاَّ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ فَضَائٍ ہَذَا ضَعِیفٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ تَکَلَّمَ فِیہِ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِیُّ رَحِمَہُمُ اللَّہُ۔ [ضعیف]
(٢١٣٢٠) علقمہ بن عبداللہ مزنی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آدمی اپنے غلام سے جتنا حصہ چاہے آزاد کرے، تیسرا حصہ، چوتھا حصہ یا پانچواں حصہ۔ اللہ اور اس بندے کے درمیان کوئی زبردستی نہیں ہے۔
(ب) ابو ولید فرماتے ہیں : جتنا حصہ مرنے والے نے آزاد کردیا دوسری کوئی چیز اس کو باطل نہ کرے گی۔ وہ آزاد ہوجائے گا۔

21327

(۲۱۳۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الأَشْعَثِ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا کَانَ لِرَجُلٍ عَبْدٌ فَأَعْتَقَ نِصْفَہُ لَمْ یُعْتَقْ مِنْہُ إِلاَّ مَا عَتَقَ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]
(٢١٣٢١) حضرت علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں : جب بندے کا کوئی غلام ہو اس نے نصف حصہ آزاد کردیا تو اتنا ہی آزاد ہوگا جتنا اس نے آزاد کیا ہے۔

21328

(۲۱۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلاَئُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَکَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ وَکَانَ لَہُ مَالٌ یَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ قُوِّمَ عَلَیْہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ وَأَعْطَی شُرَکَاؤَہُ حِصَصَہُمْ وَعَتَقَ عَلَیْہِ الْعَبْدُ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ ۔ قَالَ نَعَمْ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی کِلاَہُمَا عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام سے اپنا حصہ آزاد کردیا اور غلام کی قیمت جتنا مال اس کے پاس موجود ہے تو غلام کی قیمت مقرر کی جائے اور باقی حصہ داروں کو ان کے حصص دیے جائیں اور غلام آزاد ہوجائے۔ وگرنہ اتنا ہی آزاد ہوگا جتنا اس نے آزاد کردیا ہے۔

21329

۲۱۳۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ اللَّیْثِ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : أَیُّمَا مَمْلُوکٍ کَانَ بَیْنَ شُرَکَائَ فَأَعْتَقَ أَحَدُہُمْ نَصِیبَہُ فَإِنَّہُ یُقَامُ فِی مَالِ الَّذِی أَعْتَقَ قِیمَۃَ عَدَلٍ فَیَعْتِقُ إِنْ بَلَغَ ذَلِکَ مَالُہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ اللَّیْثِ وَاسْتَشْہَدَ بِہِ الْبُخَارِیُّ فَقَالَ وَرَوَاہُ اللَّیْثُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۰۱۱]
(٢١٣٢٣) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو غلام مختلف آدمیوں کا ہو ایک اپنا حصہ آزاد کر دے تو اس کے مال سے باقی حصص کی قیمت لگائی جائے گی۔ اگر اس کا مال اس کی قیمت کو پورا کرے تو اس کو آزاد کردیا جائے گا۔

21330

(۲۱۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ أُقِیمَ عَلَی الَّذِی أَعْتَقَہُ فَیَدْفَعُ ثَمَنَہُ إِلَی شُرَکَائِہِ وَأُعْتِقَ فِی مَالِ الَّذِی أَعْتَقَہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَقَالَ الْبُخَارِیُّ وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ أُمَیَّۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٤) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا تو اس کے مال سے غلام کی باقی ماندہ قیمت لگائی جائے گی۔ اس کے شریک کو ادا کی جائے گی اور غلام کو آزاد کردیا جائے گا۔

21331

(۲۱۳۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنْبَأَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ أُقِیمَ عَلَیْہِ قِیمَۃَ الْعَدْلِ فَأَعْطَی شُرَکَاؤَہُ حِصَصَہُمْ وَعَتَقَ عَلَیْہِ الْعَبْدُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٥) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا، اس غلام کی مناسبقیمت مقرر کی جائے گی، باقی شرکاء کو ان کے حصص دے دیے جائے گے اور غلام آزاد ہوجائے گا۔

21332

(۲۱۳۲۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ یَعْنِی الْحَافِظَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْغَازِی حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْفُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَکَانَ یُفْتِی فِی الْعَبْدِ أَوِ الأَمَۃِ یَکُونُ بَیْنَ الشُّرَکَائِ فَیُعْتِقُ أَحَدُہُمْ نَصِیبَہُ یَقُولُ : قَدْ وَجَبَ عَلَیْہِ عِتْقُہُ کُلُّہُ إِذَا کَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ مَا یَبْلُغُ یُقَوَّمُ فِی مَالِہِ قِیمَۃَ الْعَدْلِ وَیُدْفَعُ إِلَی الشُّرَکَائِ أَنْصِبَائَ ہُمْ وَیُخَلَّی سَبِیلَ الْمُعْتَقِ یُخْبِرُ ذَلِکَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٦) ابن عمر (رض) غلام یا لونڈی کے بارے میں فتویٰ دیتے تھے۔ جو مختلف شرکاء کے درمیان ہو۔ ایک نے اپنا حصہ آزاد کردیا، اگر اس کے پاس مال ہو تو باقی ماندہ غلام کو بھی آزاد کیا جائے گا۔ عادلانہ قیمت لگائی جائے اور باقی شرکاء کو ان کے حصص کے مطابق رقم ادا کردی جائے اور غلام کا راستہ خالی کردیا جائے۔ ابن عمر (رض) یہ حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرفوعنقل فرماتے ہیں۔

21333

(۲۱۳۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ البَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا مَمْلُوکًا وَعِنْدَ الَّذِی أَعْتَقَہُ مَا یَبْلُغُ ثَمَنُہُ ضَمِنَ نَصِیبَ صَاحِبِہِ ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٧) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا اور اس کے پاس غلام کی قیمت موجود ہو تو وہ اپنے ساتھی کی قیمت کا ذمہ دار ہوگا۔

21334

(۲۱۳۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَیُّمَا عَبْدٍ کَانَ بَیْنَ اثْنَیْنِ وَأَعْتَقَ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ فَإِنْ کَانَ مُوسِرًا فَإِنَّہُ یُقَوَّمُ عَلَیْہِ بِأَغْلَی الْقِیمَۃِ أَوْ قِیمَۃَ عَدْلٍ لَیْسَتْ بِوَکْسٍ وَلاَ شَطَطٍ ثُمَّ یَغْرَمُ لِہَذَا حِصَّتَہُ ۔ کَذَا رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ اخْتِلاَفِ الأَحَادِیثِ وَرَوَاہُ فِی کِتَابِ الْقُرْعَۃِ فَقَالَ : بِأِغْلَی الْقِیمَۃِ وَیَعْتِقُ ۔ وَرُبَّمَا قَالَ : قِیمَۃٍ لاَ وَکْسَ فِیہَا وَلاَ شَطَطَ ۔ رَوَاہُ الْحُمَیْدِیُّ عَنْ سُفْیَانَ نَحْوَ الرِّوَایَۃِ الأُولَی عَنِ الشَّافِعِیِّ زَادَ ثُمَّ یَعْتِقُ وَزَادَ قَالَ سُفْیَانُ : کَانَ عَمْرٌو یَشُکُّ فِیہِ ہَکَذَا۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٨) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو دو بندوں کا غلام تھا، ایک نے اپنا حصہ آزاد کردیا، اگر وہ مال دار ہے تو مہنگی قیمت یا عدل والی قیمت مقرر کی جائے گی، اس میں کمی بیشی نہ کی جائے گی۔ پھر اس پر باقی حصص کی چٹی ڈالی جائے گی۔
(ب) امام شافعی (رح) نے فرمایا کہ مہنگی قیمت مقرر ہوگی اور آزاد کیا جائے گا۔ لیکن قیمت کے اندر کمی، بیشی نہ کی جائے گی۔

21335

(۲۱۳۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ فَذَکَرَہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ دُونَ ہَاتَیْنِ اللَّفْظَتَیْنِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٢٩) ۔ سابقہ حدیث کی ایک اور سند

21336

(۲۱۳۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا بَیْنَہُ وَبَیْنَ آخَرَ قُوِّمَ عَلَیْہِ فِی مَالِہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ لاَ وَکْسَ وَلاَ شَطَطَ وَعُتِقَ عَلَیْہِ فِی مَالِہِ إِنْ کَانَ مُوسِرًا ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٣٠) سالم اپنے والد سینقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اپنے حصے کا غلام آزاد کردیا۔ اس کے مال میں عدل کی قیمت مقرر کی جائے گی، کمی بیشی نہ کی جائے گی۔ اگر وہ مال دار ہے تو غلام کی آزادی اس کے ذمہ ہے۔

21337

(۲۱۳۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ عَتَقَ مَا بَقِیَ فِی مَالِہِ إِذَا کَانَ لَہُ مَالٌ مَا یَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٣١) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سینقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام آزاد کردیا اور اس کے پاس اتنا مال ہو جو غلام کی قیمت کو پہنچ جائے تو غلام کی آزادی اس کے ذمہ ہے۔

21338

(۲۱۳۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا شُعْبَۃُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا أَعْتَقَ الرَّجُلُ شِقْصًا لَہُ مِنْ مَمْلُوکٍ فَہُوَ حُرٌّ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الطَّیَالِسِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ یَزِیدَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْمَمْلُوکِ بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ فَیُعْتِقُ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ قَالَ : یَضْمَنُ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرَ عَنْ شُعْبَۃَ ہَکَذَا نَحْوَ رِوَایَۃِ یَزِیدَ وَمِنْ حَدِیثِ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ نَحْوَ رِوَایَۃِ الطَّیَالِسِیِّ زَادَ : فَہُوَ حُرٌّ مِنْ مَالِہِ ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۰۲]
(٢١٣٣٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس وقت آدمی اپنا حصہ غلام سے آزاد کر دے تو غلام آزاد ہوجائے گا۔
(ب) طیالسی کی روایت میں ہے کہ وہ اس کے مال سے آزاد ہوگا۔

21339

(۲۱۳۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ یَعْنِی الدَّرَابْجِرْدِیُّ حَدَّثَنَا أَزْہَرُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتُوَائِیُّ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ عَتَقَ مِنْ مَالِہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ ۔ لَمْ یَذْکُرْ فِی إِسْنَادِہِ بَعْضُ الرُّوَاۃِ عَنْ ہِشَامٍ النَّضْرَ بْنَ أَنَسٍ وَذَکَرَہُ بَعْضُہُمْ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٣٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام سے اپنا حصہ آزاد کردیا، اگر اس کے پاس مال ہو تو باقی غلام بھی آزاد کیا جائے گا۔

21340

(۲۱۳۳۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو قُدَامَۃَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ سَہْمًا فِی مَمْلُوکٍ فَعِتْقُہُ عَلَیْہِ فِی مَالِہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ لَیْسَ لِلَّہِ شَرِیکٌ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٣٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام سے اپنا حصہ آزاد کر دیاتو باقی غلام کو آزاد کرنا اس کے ذمہ ہے، اگر اس کے پاس مال ہوا۔ کیونکہ اللہ کا کوئی شریک نہیں ہے۔

21341

(۲۱۳۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ شِقْصًا مِنْ غُلاَمٍ فَأَجَازَ النَّبِیُّ -ﷺ- عِتْقَہُ وَغَرَّمَہُ بَقِیَّۃَ ثَمَنِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٣٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنا حصہ غلام سے آزاد کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی آزادی کو جائز قرار دیا اور باقی قیمت کی اس کے ذمہ چٹی ڈالی۔

21342

(۲۱۳۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَیْدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ وَحَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْہَاشِمِیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ وَحَدَّثَ أَبُو مُعَیْدٍ قَالَ وَحَدَّثَ سُلَیْمَانُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا وَلَہُ فِیہِ شَیْئٌ وَلَہُ وَفَائٌ فَہُوَ حُرٌّ وَیَضْمَنُ نَصِیبَ شُرَکَائِہِ بِقِیمَۃِ عَدْلٍ بِمَا أَسَائَ مُشَارَکَتَہَمْ وَلَیْسَ عَلَی الْعَبْدِ شَیْئٌ ۔ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ قَوْلُہُ لَیْسَ عَلَی الْعَبْدِ شَیْئٌ لاَ یَرْوِیہِ غَیْرُ أَبِی مُعَیْدٍ وَہُوَ حَفْصُ بْنُ غَیْلاَنَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی۔ [حسن]
(٢١٣٣٦) جابر بن عبداللہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے غلام کو آزاد کیا جتنا اس کا حصہ تھا۔ باقی قیمت بھی پوری کرسکتا ہے تو وہ آزاد ہے۔ اس بندے پر باقی شرکاء کے حصص ڈال دیے جائیں گے اور غلام کے ذمہ کچھ بھی نہ ہوگا۔

21343

(۲۱۳۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ : أَنَّ عَبْدًا کَانَ بَیْنَ رَجُلَیْنِ فَأَعْتَقَ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ فَحَبَسَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- حَتَّی بَاعَ فِیہِ غُنَیْمَۃً لَہُ ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ بِمَعْنَاہُ۔ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَہُوَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف]
(٢١٣٣٧) ابو مجلز فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں کا غلام تھا، ایک نے اپنا حصہ آزاد کردیا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے روکے رکھا یہاں تک کہ اس نے اپنا غنیمت کا حصہ فروخت کردیا۔

21344

(۲۱۳۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَزْہَرُ السَّمَّانُ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ : کَانَ عَبْدٌ بَیْنَ رَجُلَیْنِ فَأَعْتَقَ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ فَرَکِبَ شَرِیکُہُ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَتَبَ أَنْ یُقَوَّمَ أَغْلَی الْقِیمَۃِ۔ [ضعیف]
(٢١٣٣٨) محمد فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں کا غلام تھا، ایک نے اپنا حصہ آزاد کردیا، اس کا شریک حضرت عمر (رض) کے پاس آیا، انھوں نے لکھا کہ وہ اس کی مہنگی قیمت مقرر کرے۔

21345

(۲۱۳۳۹) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ فِی الْعَبْدِ یَکُونُ بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ فَیُعْتِقُ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ قَالاَ : یَضْمَنُ ثَمَنَہُ لِصَاحِبِہِ بِقِیمَۃِ عَدْلِ یَوْمَ أَعْتَقَہُ۔ [صحیح]
(٢١٣٣٩) شعبی فرماتے ہیں کہ غلام جو دوبندوں کا تھا، ایک نے اپنا حصہ آزاد کردیا، فرمایا : آزادی کے دن اس کے اوپر عدل والی قیمت مقرر کی جائے گی۔

21346

(۲۱۳۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ أَوْ شِرْکًا مِنْ عَبْدٍ وَکَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ مَا یَبْلُغُ قِیمَۃَ بَقِیَّۃِ الْعَبْدِ فَقَدْ عَتَقَ ۔ قَالَ نَافِعٌ : وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ قَالَ أَیُّوبُ لا أَدْرِی أَشَیْئٌ قَالَہُ نَافِعٌ أَوْ ہُوَ فِی الْحَدِیثِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٤٠) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا، باقی غلام کی قیمت اس کے پاس موجود ہو تو وہ اس کو آزاد کروائے۔ نافع فرماتے ہیں : جتنا اس نے آزاد کردیا اتنا آزاد ہوگا۔

21347

(۲۱۳۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ وَقَالَ : فَہْوَ عَتِیقٌ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَارِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ وَقَالَ الْبُخَارِیُّ فِی رِوَایَتِہِ : فَہْوَ عَتِیقٌ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٤١) ایوب نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ وہ آزاد ہے۔ بخاری کی روایت میں ہے کہ وہ آزاد ہے۔

21348

(۲۱۳۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ فَقَدْ عَتَقَ کُلُّہُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح]
(٢١٣٤٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اپنے غلام سے ایک حصہ آزاد کردیا اس نے مکمل غلام آزاد کردیا۔

21349

(۲۱۳۴۳) وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنْ بِشْرٍ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا فِی عَبْدٍ فَقَدْ عَتَقَ کُلُّہُ إِنْ کَانَ لِلَّذِی عَتَقَ نَصِیبَہُ مِنَ الْمَالِ مَا یَبْلُغُ ثَمَنَہُ یُقِیِّمُہُ عَلَیْہِ قِیمَۃَ الْعَدْلِ فَیَدْفَعُ إِلَی شُرَکَائِہِ أَنْصِبَائَ ہُمْ وَیُخَلِّی سَبِیلَہُ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْحِنَّائِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا بِشْرٌ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ یَحْیَی الْقَطَّانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٤٣) بشر فرماتے ہیں کہ جس نے غلام کا حصہ آزاد کردیا، گویا اس نے مکمل غلام آزاد کردیا۔ اگر اس کے پاس مال ہو تو عدل والیقیمت مقرر کی جائے گی۔ ان کے شرکاء کو ان کے حصے دیے جائیں گے اور اس کا راستہ چھوڑ دیا جائے گا۔

21350

(۲۱۳۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ وَکَانَ لِلَّذِی یُعْتِقُ مِنْہُمَا نَصِیبَہُ مَبْلَغَ ثَمَنِہِ فَقَدْ عَتَقَ کُلُّہُ ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٤٤) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا اور باقی ماندہ کو آزاد کرنے کی قیمت موجود ہو تو وہ مکمل آزاد ہے۔

21351

(۲۱۳۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ نَافِعًا یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا فِی مَمْلُوکٍ کُلِّفَ مَا بَقِیَ فَأَعْتَقَہُ ۔ وَکَانَ نَافِعٌ یَقُولُ قَالَ یَحْیَی لاَ أَدْرِی شَیْئًا کَانَ مِنْ قِبَلِہِ یَقُولُہُ أَمْ ہُوَ شَیْئٌ فِی الْحَدِیثِ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ فَقَدْ جَازَ مَا صَنَعَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِالْوَہَّابِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٤٥) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اپنے حصے کا غلام آزاد کردیا اسے تو باقی ماندہ غلام کو آزاد کرنے کا مکلف بنادیا جائے گا۔
یحییٰ فرماتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ انھوں نے اپنی طرف سے یہ بات کہی یا حدیث میں ہے، اگر اس کے پاس قیمت موجود نہیں تو اتنا ہی کافی ہے، جو اس نے کیا۔

21352

(۲۱۳۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَیُّمَا رَجُلٍ کَانَ لَہُ نَصِیبٌ فِی عَبْدٍ فَأَعْتَقَ نَصِیبَہُ فَعَلَیْہِ أَنْ یُکْمِلَ عِتْقَہُ بِقِیمَۃِ عَدْلٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٤٦) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس بندے کا غلام میں حصہ ہو اور اس نے اپنا حصہ آزاد کردیا تو اس کے ذمہ ہے کہ باقی ماندہ بھی آزاد کرے۔

21353

(۲۱۳۴۷) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا جُوَیْرِیَۃُ بْنُ أَسْمَائَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا فِی مَمْلُوکٍ فَقَدْ وَجَبَ عَلَیْہِ أَنْ یُعْتِقَ مَا بَقِی إِنْ کَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ قَدْرُ ثَمَنِہِ یُقَامُ قِیمَۃَ عَدْلٍ فَیُعْطَی شُرَکَاؤُہُ حِصَصَہُمْ وَیُخَلَّی سَبِیلُ الْمُعْتَقِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٤٧) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا حصہ آزاد کر دیاتو اس کے ذمہ لازم ہے کہ باقی ماندہ غلام بھی آزاد کرے۔ اگر اس کے پاس اتنی قیمت موجود ہے تو عدل والی قیمت مقرر کی جائے گی۔ باقی شرکاء کو ان کے حصے دیے جائیں گے اور آزاد کردہ کا راستہ چھوڑ دیا جائے گا۔

21354

(۲۱۳۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ مِنْ عَبْدٍ شِرْکًا فَعَلَیْہِ أَنْ یُعْتِقَ مَا بَقِی ۔ وَفِی سَائِرِ الرِّوَایَاتِ الَّتِی قَدَّمْنَا ذِکْرَہَا مَا دَلَّ عَلَی ہَذَا الْقَوْلِ وَفِیہَا مَا دَلَّ عَلَی الْقَوْلِ الأَوَّلِ وَکَأَنَّہُمْ لَمْ یُرَاعُوا ہَذَا وَإِنَّمَا رَاعُوا حُصُولَ الْعِتْقِ فِی الْجُمْلَۃِ دُونَ وُجُوبِ الضَّمَانِ إِذَا کَانَ مُوسِرًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٤٨) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا اس کے ذمہ ہے کہ باقی ماندہ حصے بھی آزاد کروائے۔

21355

(۲۱۳۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا أَنْبَأَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُمَاہِرِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ لَیْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا فِی مَمْلُوکٍ لَہُ فَقَدْ ضَمِنَ عِتْقَہُ یُقَوَّمُ الْعَبْدُ ثُمَّ یَعْتِقُ ۔ [ضعیف]
(٢١٣٤٩) ابن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سینقل فرماتے ہیں کہ جس نے اپنا حصہ غلام میں سے آزاد کردیا تو وہ اس کی آزادی کا ضامن ہے، غلام کی قیمت لگائی جائے گی اور اس کو آزاد کردیا جائے گا۔

21356

(۲۱۳۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ قَالَ : کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ الأَسْوَدِ وَأُمِّنَا غُلاَمٌ قَدْ شَہِدَ الْقَادِسِیَّۃَ وَأَبْلَی فِیہَا فَأَرَادُوا عِتْقَہُ وَکُنْتُ صَغِیرًا فَذَکَرَ الأَسْوَدُ ذَلِکَ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ عُمَرُ: أَعْتِقُوا أَنْتُمْ وَیَکُونُ عَبْدُالرَّحْمَنِ عَلَی نَصِیبِہِ حَتَّی یَرْغَبَ فِی مِثْلِ مَا رَغِبْتُمْ فِیہِ أَوْ یَأْخُذَ نَصِیبَہُ۔ وَیُحْتَمَلُ أَنْ یُرِیدَ بِہِ نَصِیبَہُ مِنَ الْقِیمَۃِ وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَا دَلَّ عَلَی ہَذَا۔ وَرُوِیَ فِی مِثْلِ ہَذَا الْمَعْنَی حَدِیثٌ مُرْسَلٌ۔ [صحیح]
(٢١٣٥٠) عبدالرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ میرے ، اسود اور ہماری ماں کے درمیان ایک غلام مشترک تھا، وہ جنگ قادسیہ میں حاضر ہوا۔ وہاں رہا۔ انھوں نے اس کی آزادی کا ارادہ کیا، میں چھوٹا تھا، اسود نے حضرت عمر (رض) کے سامنے تذکرہ کیا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تم آزاد کرو اور عبدالرحمن اپنے حصہ پر برقرار رہیں گے یا اپنا حصہ لے لیں گے۔

21357

(۲۱۳۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِیدٍ : أَنَّ بَنِی سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ کَانَ لَہُمْ غُلاَمٌ فَأَعْتَقَہُ کُلُّہُمْ إِلاَّ رَجُلاً وَاحِدًا فَذَہَبَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُسْتَشْفَعُ بِہِ عَلَی الرَّجُلِ فَوَہَبَ الرَّجُلُ نَصِیبَہُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَأَعْتَقَہُ فَکَانَ الْعَبْدُ یَقُولُ أَنَا مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَالرَّجُلُ یُقَالُ لَہُ رَافِعٌ أَبُو الْبَہِیِّ۔ ہَذَا یَدُلُّ إِنْ صَحَّ عَلَی أَنَّہُ لَمْ یُعْتِقْ بِاللَّفْظِ وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُمْ کَانُوا مُعْسِرِینَ وَالْحَدِیثُ مُنْقَطِعٌ وَرُوِّینَا عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ فِی ہَذَا قِصَّۃً أُخْرَی تُخَالِفُ ہَذِہِ الصُّورَۃَ وَالْحُکْمُ قَدْ مَضَی فِی الْجُزْئِ قَبْلَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(٢١٣٥١) محمد بن عمرو بن سعید فرماتے ہیں کہ بنو سعید بن عاص کا غلام تھا، ان سب نے آزا د کردیا سوائے ایک آدمی کے۔ غلام نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سفارش ڈلوائی تو اس نے اپنا حصہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہبہ کردیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو آزاد کردیا اور غلام کہا کرتا تھا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا آزاد کردہ غلام ہوں۔

21358

(۲۱۳۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ (ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ وَکَانَ لَہُ مَالٌ یَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ قُوِّمَ عَلَیْہِ قِیمَۃَ الْعَدْلِ فَأَعْطَی شُرَکَاؤُہُ حِصَصَہُمْ وَعَتَقَ عَلَیْہِ الْعَبْدُ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ ۔قَالَ نَعَمْ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٥٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کردیا اور اس کے پاس غلام کی قیمت کی رقم موجود ہو تو عادلانہ قیمت مقرر کی جائے گی۔ شرکاء کو ان کے حصے دیے جائیں گے اور غلام آزاد ہوگا۔ وگرنہ جتنا آزاد ہوا اتنا ہی آزاد کیا جائے گا ؟ فرمایا : ہاں۔

21359

(۲۱۳۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ لِبَعْضِ مَنْ یُنَاظِرُہُ أَوَ لِلْمَنَاظَرَۃِ مَوْضِعٌ مَعَ ثُبُوتِ سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِطَرْحِ الاِسْتِسْعَائِ فِی حَدِیثِ نَافِعٍ وَعِمْرَانَ قَالَ إِنَّا نَقُولُ أَنَّ أَیُّوبَ قَالَ وَرُبَّمَا قَالَ نَافِعٌ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ وَرُبَّمَا لَمْ یَقُلْہُ قَالَ وَأَکْبَرُ ظَنِّی أَنَّہُ شَیْئٌ کَانَ یَقُولُہُ نَافِعٌ بِرَأْیِہِ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقُلْتُ لَہُ لاَ أَحْسِبُ عَالِمًا بِالْحَدِیثِ وَرُوَاتِہِ یَشُکُّ فِی أَنَّ مَالِکًا أَحْفَظُ لِحَدِیثِ نَافِعٍ مِنْ أَیُّوبَ لأَنَّہُ کَانَ أَلْزَمَ لَہُ مِنْ أَیُّوبَ وَلِمَالِکٍ فَضْلُ حِفْظٍ لِحَدِیثِ أَصْحَابِہِ خَاصَّۃً وَلَوِ اسْتَوَیَا فِی الْحِفْظِ فَشَکَّ أَحَدُہُمَا فِی شَیْئٍ لَمْ یَشُکْ فِیہِ صَاحِبُہُ لَمْ یَکُنْ فِی ہَذَا مَوْضِعٌ لأَنْ یَغْلَطَ بِہِ الَّذِی لَمْ یَشُکْ إِنَّمَا یَغْلَطُ الرَّجُلُ بِخِلاَفِ مَنْ ہُوَ أَحْفَظُ مِنْہُ أَوْ یَأْتِی بِشَیْئٍ فِی الْحَدِیثِ یَشْرَکُہُ فِیہِ مَنْ لَمْ یَحْفَظْ مِنْہُ مَا حَفِظَ مِنْہُ ہُمْ عَدَدٌ وَہُوَ مُنْفَرِدٌ وَقَدْ وَافَقَ مَالِکًا فِی زِیَادَۃِ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ یَعْنِی غَیْرَہُ قَالَ وَزَادَ فِیہِ بَعْضُہُمْ وَرَقَّ مِنْہُ مَا رَقَّ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ أَمَّا حَدِیثُ أَیُّوبَ فَقَدْ ذَکَرْنَاہُ فِیمَا مَضَی۔ [صحیح]
(٢١٣٥٣) امام مالک (رح) نے اس زیادتی میں موافقت کی ہے کہ جتنا آزاد ہوگیا اتنا ہی آزاد ہے، بعض وَرَقَّ مِنْہُ مَا رَقَّ کے الفاظ ادا کیے ہیں۔

21360

(۲۱۳۵۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا مِنْ عَبْدٍ أَوْ شِرْکًا کَانَ لَہُ فِی عَبْدٍ فَکَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ مَا یَبْلُغُ ثَمَنَہُ بِقِیمَۃِ الْعَدْلِ فَہْوَ عَتِیقٌ ۔ قَالَ فَلاَ أَدْرِی أَہُوَ فِی الْحَدِیثِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَوْ شَیْئٌ قَالَہُ نَافِعٌ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ ہَکَذَا وَفِیہِ دَلاَلَۃٌ ظَاہِرَۃٌ عَلَی أَنَّہُ کَانَ یَشُکُّ فِیہِ۔ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ رَحِمَہُ اللَّہُ أَثْبَتَہُ عَنِ الْحَدِیثِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَالْحُکْمُ لَہُ دُونَہُ۔ وَأَمَّا فَضْلُ حِفْظِ مَالِکٍ فَہْوَ عِنْدَ جَمَاعَۃِ أَہْلِ الْحَدِیثِ کَمَا قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٥٤) ابن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کردیا اور غلام کی قیمت کے برابر اس کے پاس مال ہوا تو عدل والی قیمت لگا کر اس غلام کو آزاد کردیا جائے گا۔ راوی فرماتے ہیں : کیا یہ حدیث ہے یا نافع کا قول ؟ وگرنہ جتنا اس نے آزاد کردیا اتنا وہ آزاد ہوجائے گا۔

21361

(۲۱۳۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ قَالَ کَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ لا یُقَدِّمُ عَلَی مَالِکٍ أَحَدًا۔ [صحیح]
(٢١٣٥٥) سابقہ حدیث ہی کی ایک سند ہے

21362

(۲۱۳۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَسَنِ الْعَنَزِیُّ یَقُولُ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ مَالِکٌ أَحَبُّ إِلَیْکَ فِی نَافِعٍ أَوْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ مَالِکٌ قُلْتُ فَأَیُّوبُ السَّخْتِیَانِیُّ قَالَ مَالِکٌ۔ [صحیح]
(٢١٣٥٦) سابقہ حدیث ہی کی ایک سند ہے

21363

(۲۱۳۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أُخْتِ أَبِی عَوَانَۃَ حَدَّثَنِی خَالِی حَدَّثَنَا الْمَیْمُونِیُّ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ وَأَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ جَمِیعًا یَقُولاَنِ کَانَ مَالِکٌ مِنْ أَثْبَتِ النَّاسِ فِی حَدِیثِہِ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ یَا أَبَا الْحَسَنِ لاَ تُبَالِی أَنْ لاَ تَسْأَلَ عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَ عَنْہُ مَالِکٌ وَلاَ سِیَّمَا مَدَنِیٌّ۔ [صحیح]
(٢١٣٥٧) سابقہ حدیث ہی کی ایک سند ہے

21364

(۲۱۳۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَحْمَدَ الْحِیرِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ الْحُسَیْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ الْقَبَّانِیُّ یَقُولُ سَمِعْتُ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَیْدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیَّ یَقُولُ لَقَدْ کَانَتْ لِمَالِکٍ حَلْقَۃً فِی حَیَاۃِ نَافِعٍ۔ [صحیح]
(٢١٣٥٨) ایوب سجستانی فرماتے ہیں کہ امام مالک (رح) کا نافع کی زندگی میں ایک حلقہ تھا۔

21365

(۲۱۳۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی رُکَیْنٍ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ قَالَ قَالَ لِی یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ اکْتُبْ لِی مِائَۃَ حَدِیثٍ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ شِہَابٍ انْتَقِہَا لِی وَأَعْطَانِی رَفًّا قَدِیمًا قَدِ اصْفَرَّ قَالَ فَکَتَبْتُ لَہُ تِلْکَ الأَحَادِیثَ حَتَّی مَلأْتُہُ وَبَیَّنْتُہُ لَہُ قَالَ مَالِکٌ وَقَلَّ رَجُلٌ کُنْتُ أَتَعْلَّمُ مِنْہُ مَا مَاتَ حَتَّی کَانَ یَجِیئُنِی فَیَسْتَفْتِینِی۔ وَأَمَّا مُوَافَقَۃُ مَنْ وَافَقَ مَالِکًا عَلَی ہَذِہِ الزِّیَادَۃِ فَفِیمَا۔[صحیح]
(٢١٣٥٩) امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ یحییٰ بن سعید نے مجھے کہا کہ ابن شہاب کی سو احادیث تحریر کر کے دو ۔ میں نے یہ احادیث لکھوا دیں اور صاف لکھ دیں، امام مالک (رح) فرماتے ہیں : بہت کم لوگ ایسے ہیں کہ میں نے ان سے علم سیکھا، وہ فوت ہونے سے پہلی میرے پاس آکر مجھ سے فتوی طلب کرتے تھے۔

21366

(۲۱۳۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَزِیدَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ فَعَلَیْہِ عِتْقُہُ کُلِّہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ یَبْلُغُ ثَمَنَہُ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ أَعْتَقَ مِنْہُ مَا أَعْتَقَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٦٠) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کیا تو پورا غلام آزاد کرنا اس کے ذمہ ہے۔ اگر اس کے پاس اس کی قیمت کے برابر مال موجود ہو، وگرنہ جتنا اس نے آزاد کردیا اتنا آزاد ہوجائے گا۔

21367

(۲۱۳۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو الْقَاسِمِ الْمَنِیعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ وَابْنُ نُمَیْرٍ (ح) قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ وَابْنُ نُمَیْرٍ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ فَعَلَیْہِ عِتْقُہُ کُلِّہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ یَبْلُغُ ثَمَنَہُ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ أَعْتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ ۔ ہَذَا حَدِیثُ ابْنِ نُمَیْرٍ وَفِی حَدِیثِ أَبِی بَکْرٍ وَعُثْمَانَ : فَعَلَیْہِ عِتْقُہُ کُلِّہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ یَبْلُغُ ثَمَنَہُ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ یُقَوَّمُ عَلَیْہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ ۔ یَعْنِی عَلَی الْمُعْتِقِ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بِمَعْنَی ابْنِ نُمَیْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٦١) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کردیا مکمل آزاد کرنا اس کے ذمہ ہے، اگر اس کے پاس مال موجود ہو، اگر مال نہیں تو جتنا آزاد کیا پھر اتنا ہی آزاد ہوگا۔
(ب) ابوبکر عثمان کی حدیث میں ہے کہ مکمل آزاد کرنا اس کے ذمہ ہے، اگر اس کے پاس مال موجود ہو، اگر مال موجود نہ ہو تو عدل والی قیمت لگائی جائے گی، یعنی آزاد کرنے والے کی جانب سے اتنا آزاد ہوگیا جتنا اس نے آزاد کیا تھا۔

21368

(۲۱۳۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا نَافِعٌ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا فِی عَبْدٍ فَکَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ قَدْرَ مَا یَبْلُغُ قِیمَتَہُ قَوِّمَ عَلَیْہِ قِیمَۃُ عَدْلٍ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٦٢) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کردیا اور مال بھی ہو تو پھر انصاف والی قیمت مقرر کریں گے، وگرنہ جتنا اس نے آزاد کردیا اتنا آزاد ہوجائے گا۔

21369

(۲۱۳۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَإِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ وَیَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ أُقِیمَ عَلَیْہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ فَأَعْطَی شُرَکَاؤُہُ وَقَدْ عَتَقَ عَلَیْہِ الْعَبْدُ إِنْ کَانَ مُوسِرًا وَإِلاَّ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ وَرَقَّ مَا بَقِیَ ۔ وَأَمَّا حَدِیثُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ بِإِبْطَالِ الاِسْتِسْعَائِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٦٣) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کردیا تو پھر عدل والی قیمت مقرر کی جائے گی۔ وہ اپنے شرکا کو دے گا اور غلام آزاد ہوجائے گا، اگر وہ مال دار ہے، وگرنہ جتنا آزاد ہوا اتنا آزاد ہے، باقی غلام ہی رہے گا۔

21370

(۲۱۳۶۴) فَفِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ وَہُوَ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ عِنْدَ مَوْتِہِ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَدَعَاہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَجَزَّأَہُمْ أَثْلاَثًا ثُمَّ أَقَرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً وَقَالَ لَہُ قَوْلاً شَدِیدًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۶۸]
(٢١٣٦٤) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنے چھ غلام موت کے وقت آزاد کردیے اور مال بھی نہ تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بلوایا، تین حصوں میں تقسیم کردیا، دو کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آزا د کردیا چار کو غلام رکھا اور اس آدمی کے متعلق سخت بات کہی۔

21371

(۲۱۳۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ قُسَیْطٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ عَنِ الْعَبْدِ یُعْتَقُ نِصْفُہُ قَالَ : أَحْکَامُہُ أَحْکَامُ الْعَبِیدِ حَتَّی یَعْتِقَ کُلُّہُ۔ [ضعیف]
(٢١٣٦٥) محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے ابن عمر (رض) سے ایسے غلام کے بارے میں سوال کیا جس کا نصف حصہ آزاد کردیا گیا ۔ فرمایا : اس پر غلام والے احکام جاری ہوں گے یہاں تک کہ مکمل آزاد نہ ہوجائے۔

21372

(۲۱۳۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ فِی رَجُلٍ مَاتَ وَنِصْفُہُ حُرٌّ قَالَ : ہُوَ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ نِصْفٌ لِلَّذِی أَعْتَقَ وَنِصْفٌ لِلَّذِی لَمْ یُعْتِقْ۔ وَعَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی عَبْدٍ بَیْنَ رَجُلَیْنِ کَاتَبَ وَاحِدٌ وَأَعْتَقَ وَاحِدٌ ثُمَّ مَاتَ الْمُکَاتَبُ قَبْلَ أَنْ یُؤَدِّیَ قَالَ : مَالُہُ نِصْفَیْنِ لِلْمُعْتِقِ نِصْفٌ وَلِلْمُکَاتِبِ نِصْفٌ جَعَلَہُ بَیْنَہُمَا۔
(٢١٣٦٦) ابن طاؤس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی فوت ہوگیا، وہ نصف آزاد تھا تو فرمانے لگے : آدھے غلام کے احکام باقی آزاد کے۔
(ب) جابر حضرت شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک غلام دو مردوں کا تھا، ایک نے آزاد کردیا دوسرے نے مکاتبت کرلی، پھر ادائیگی سے پہلے مکاتب کی وفات ہوگئی فرماتے ہیں : اس کو دو حصوں میں تقسیم کردیا۔ نصف آزاد اور نصف غلام۔

21373

(۲۱۳۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَعَنْ رَجُلٍ عَنِ الْحَسَنِ فِی رَجُلٍ قَالَ لأَمَۃٍ أَنْتِ حُرَّۃٌ إِلاَّ مَا فِی بَطْنِکِ قَالاَ : ہِیَ وَمَا فِی بَطْنِہَا حُرٌّ وَلَیْسَ لَہُ اسْتِثْنَائٌ۔ وَقَالَ مَعْمَرٌ حَدَّثَنِی مَنْ سَأَلَ الْحَکَمَ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ۔ [صحیح۔ للذہری فقط]
(٢١٣٦٧) حضرت حسن ایک لونڈی کے متعلق فرماتے ہیں جس کے مالک نے اپنی لونڈی سے کہا : تو آزاد ہے، تیرا حمل نہیں، کہتے ہیں : لونڈی اور اس کا حمل دونوں آزاد ہیں، اس میں استثناء نہیں ہے۔

21374

(۲۱۳۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ أَنْبَأَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ : حُرٌّ تَزَوَّجَ أَمَۃً لِی فَحَمَلَتْ مِنْہُ فَأَعْتَقْتُ وَلَدَہَا فِی بَطْنِہَا لِمَنْ وَلاَؤُہُ قَالَ لِلَّذِی أَعْتَقَہُ لَکِنْ مِیرَاثُہُ لأَبِیہِ۔ (ق) وَہَذَا لأَنَّ النَّسِیبَ یَتَقَدَّمُ الْمَوْلَی فِی الْمِیرَاثِ۔ [صحیح]
(٢١٣٦٨) ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا کہ آزاد آدمی نے لونڈی سے شادی کی وہ حاملہ ہوگئی۔ میں نے اس کے پیٹ کے بچے کو آزاد کردیا، تو ولاء کس کی ہوگی ؟ فرمایا : اس کے لیے جس نے اس کو آزاد کیا ہے، لیکن وراثت اس کے باپ کی ہوگی، کیونکہ نسب ولاء سے مقدم ہوتا ہے۔

21375

(۲۱۳۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الأَدِیبُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ کَانَ لَہُ شَرِیکٌ فِی مَمْلُوکٍ فَأَعْتَقَہُ فَعَلَیْہِ خَلاَصُہُ فِی مَالِہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ الْعَبْدُ فِی ثَمَنِ رَقَبَتِہِ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٦٩) ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں : جس کا غلام میں حصہ ہو اس نے آزاد کردیا تو باقی جانوں کا آزاد کرنا اس پر لازم ہے، اگر اس کے پاس مال ہو اور اگر مال نہ ہو تو غلام سے محنت کروائی جائے لیکن مشقت نہ ڈالی جائے۔

21376

(۲۱۳۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَزْدِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنْ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ ﷺ قَالَ: مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا فِی مَمْلُوکٍ فَعَلَیْہِ خَلاَصُہُ فِی مَالِہِ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ قُوِّمَ الْعَبْدُ قِیمَۃَ عَدْلٍ ثُمَّ یُسْتَسْعَی فِی نَصِیبِ صَاحِبِہِ الَّذِی لَمْ یُعْتِقْ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٧٠) سعید اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا تو باقی ماندہ کو بھی آزاد کرنا اس پر لازم ہے۔ اگر اس کے پاس مال ہو۔ اگر مال نہ ہو تو عدل والی قیمت مقرر کی جائے اور باقی حصہ کے لیے غلام سے محنت کروائی جائے لیکن مشقت نہ ڈالی جائے۔

21377

(۲۱۳۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَارِثِ البَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَۃَ یَقُولُ حَدَّثَنِی النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سُئِلَ عَنِ الْعَبْدِ یَکُونُ بَیْنَ رَجُلَیْنِ یُعْتِقُ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ۔ قَالَ : قَدْ عَتَقَ الْعَبْدُ یُقَوَّمُ عَلَیْہِ فِی مَالِہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ الْعَبْدُ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ۔ [صحیح]
(٢١٣٧١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک غلام کے بارے میں سوال ہوا جس کا ایک حصہ آزاد کردیا گیا، فرمایا : غلام تو آزاد ہے، لیکن اس حصہ والے پر قیمت ڈال دی جائے۔ اگر مال دار ہو تو ٹھیک، وگرنہ غلام سے محنت کروائی جائے لیکن مشقت نہ ڈالی جائے۔

21378

(۲۱۳۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ فَکَانَ لَہُ مِنَ الْمَالِ مَا یَبْلُغُ قِیمَتَہُ أَعْتَقَ مِنْ مَالِہِ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ الْعَبْدُ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ وَقَالاَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَأَبَانُ بْنُ یَزِیدَ الْعَطَّارُ وَمُوسَی بْنُ خَلَفٍ الْعَمِّیُّ عَنْ قَتَادَۃَ ذَکَرُوا فِیہِ الاِسْتِسْعَائَ مُدْرَجًا فِی الْحَدِیثِ وَاسْتَشْہَدَ الْبُخَارِیُّ بِرِوَایَتِہِمْ وَأَمَّا الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَإِنَّہُ ضَعَّفَ أَمْرَ السِّعَایَۃِ فِیہِ بِوجُوُہٍ مِنْہَا أَنَّ شُعْبَۃَ بْنَ الْحَجَّاجِ وَہِشَامَ الدَّسْتُوَائِیَّ رَوَیَا ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ قَتَادَۃَ لَیْسَ فِیہِ اسْتِسْعَائٌ وَہُمَا أَحْفَظُ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ قَدَّمْنَا رَوَایَتَہُمَا۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٣٧٢) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کیا اور اس کے پاس مال بھی موجود ہو تو وہ مکمل آزاد کروائے۔ اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو غلام سے محنت کروائی جائے، لیکن مشقت نہ ڈالی جائے۔

21379

(۲۱۳۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ شُعْبَۃُ وَہِشَامٌ أَحْفَظُ مَنْ رَوَاہُ عَنْ قَتَادَۃَ وَلَمْ یَذْکُرَا فِیہِ الاِسْتِسْعَائَ وَمِنْہَا أَنَّ الشَّافِعِیَّ سَمِعَ بَعْضَ أَہْلِ النَّظَرِ وَالتَّدَبُّرِ مِنْہُمْ وَالْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ یَقُولُ لَوْ کَانَ حَدِیثُ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ فِی الاِسْتِسْعَائِ مُنْفِرَدًا لاَ یُخَالِفُہُ غَیْرُہُ مَا کَانَ ثَابِتًا قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَلَعَلَّہُ إِنَّمَا قَالَ ذَلِکَ لأَنَّ حَدِیثَ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یُقَالُ إِنَّہُ مِنْ کِتَابٍ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ بَشِیرٍ أَنَّہُ قَرَأَ مَا کُتِبَ عَلَی أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَلَیْسَ فِیہِ مَا یُوہِنُ حَدِیثَہُ وَیُحْتَمَلُ أَنَّہُ إِنَّمَا قَالَ ذَلِکَ لأَنَّ سَعِیدًا یَنْفَرِدُ بِہِ وَالْحُفَّاظُ یَتَوَقَفُونَ فِی إِثْبَاتِ مَا یَنْفَرِدُ بِہِ سَعِیدٌ لاِخْتِلاَطِہِ فِی آخِرِ عُمْرِہِ وَقَدْ وَافَقَہُ غَیْرُہُ فِی رِوَایَۃِ الاِسْتِسْعَائِ أَوْ قَالَ ذَلِکَ لأَنَّ سَنَدَہُ مُخْتَلَفٌ فِیہِ وَأَکْثَرُہُمْ رَوَوْہُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ وَسَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ بَشِیرٍ لَیْسَ فِیہِ ذِکْرُ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ وَکَذَلِکَ ہُوَ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْ ہِشَامٍ وَقِیلَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرٍ وَقِیلَ عَنْ بَشِیرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَکُلُّ ہَذَا وَہْمٌ وَالْقَوْلُ قَوْلُ الأَکْثَرِ۔ وَالَّذِی یُوہِّنُ أَمْرَ السِّعَایَۃِ فِیہِ رِوَایَۃُ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی عَنْ قَتَادَۃَ حَیْثُ جَعَلَ الاِسْتِسْعَائَ مِنْ قَوْلِ قَتَادَۃَ وَفَصَلَہُ مِنْ کَلاَمِ النَّبِیِّ -ﷺ- [صحیح]
(٢١٣٧٣) ایضا

21380

(۲۱۳۷۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی کِتَابِ مَعْرِفَۃِ الْحَدِیثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الدَّرَابَجِرْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ شِقْصًا لَہُ فِی مَمْلُوکٍ فَغَرَّمَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- ثَمَنَہُ قَالَ ہَمَّامٌ فَکَانَ قَتَادَۃُ یَقُولُ : إِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ بواحد]
(٢١٣٧٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر قیمت کی چٹی ڈال دی۔
قتادہ کہتے ہیں : اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو غلام سے محنت کروا لیں۔

21381

(۲۱۳۷۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حُرَیْثٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنِی أَبِی (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ شِقْصًا مِنْ مَمْلُوکٍ فَأَجَازَ النَّبِیُّ -ﷺ- عِتْقَہُ وَغَرَّمَہُ بَقِیَّۃَ ثَمَنِہِ۔ قَالَ قَتَادَۃُ : إِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ الْعَبْدُ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٧٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی آزادی کو جائزقرار دیا اور اس کی قیمت کی چٹی اس پر ڈال دی۔ قتادہ فرماتے ہیں : اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو محنت کروا لیں لیکن مشقت نہ ڈالیں۔

21382

(۲۱۳۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیٌّ قَالَ سَمِعْتُ النَّیْسَابُورِیَّ یَقُولُ مَا أَحْسَنَ مَا رَوَاہُ ہَمَّامٌ ضَبَطَہُ وَفَصَلَ بَیْنَ قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَبَیْنَ قَوْلِ قَتَادَۃَ وَفِیمَا بَلَغَنِی عَنْ أَبِی سُلَیْمَانَ الْخَطَابِیِّ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ یَحْیَی عَنِ ابْنِ الْمُنْذِرِ صَاحِبِ الْخِلاَفِیَّاتِ قَالَ ہَذَا الْکَلاَمُ مِنْ فُتْیَا قَتَادَۃَ لَیْسَ مِنْ مَتْنِ الْحَدِیثِ ثُمَّ ذَکَرَ حَدِیثَ عَلِیِّ بْنِ الْحَسَنِ عَنِ الْمُقْرِئِ عَنْ ہَمَّامٍ ثُمَّ قَالَ فَقَدْ أُخْبَرَ ہَمَّامٌ أَنَّ ذِکْرَ السِّعَایَۃِ مِنْ قَوْلِ قَتَادَۃَ وَأَلْحَقَ سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ الَّذِی مَیَّزَہُ ہَمَّامٌ مِنْ قَوْلِ قَتَادَۃَ فَجَعَلَہُ مُتَّصِلاً بِالْحَدِیثِ۔ [صحیح]
(٢١٣٧٦) ایضا

21383

(۲۱۳۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حُرَیْثٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَہْدِیٍّ یَقُولُ أَحَادِیثُ ہَمَّامٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَصَحُّ مِنْ حَدِیثِ غَیْرِہِ لأَنَّہُ کَتَبَہَا إِمْلاَئً ۔ [صحیح]
(٢١٣٧٧) ہمام جو احادیث قتادہ سے نقل فرماتے ہیں یہ زیادہ صحیح ہیں؛ کیونکہ انھوں نے تحریر کیا تھا۔

21384

(۲۱۳۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ أَحْمَدَ بْنَ کَامِلٍ الْقَاضِی یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا قِلاَبَۃَ الرَّقَاشِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ شُعْبَۃُ أَعْلَمُ النَّاسِ بِحَدِیثِ قَتَادَۃَ مَا سَمِعَ مِنْہُ وَمَا لَمْ یَسْمَعْ وَہِشَامٌ أَحْفَظُ وَسَعِیدٌ أَکْثَرُ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدِ اجْتَمَعَ شُعْبَۃُ مَعَ فَضْلِ حِفْظِہِ وَعِلْمِہِ بِمَا سَمِعَ مِنْ قَتَادَۃَ وَمَا لَمْ یَسْمَعْ وَہِشَامٌ مَعَ فَضْلِ حِفْظِہِ وَہَمَّامٌ مَعَ صِحَّۃِ کِتَابِہِ وَزِیَادَۃِ مَعْرِفَتِہِ بِمَا لَیْسَ مِنَ الْحَدِیثِ عَلَی خِلاَفِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ وَمَنْ وَافَقَہُ فِی إِدْرَاجِ السِّعَایَۃِ فِی الْحَدِیثِ وَفِی ہَذَا مَا یُشْکِلُ فِی ثُبُوتِ الاِسْتِسْعَائِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ۔ وَالَّذِی یَدُلُّ عَلَی أَنَّ فَضْلَ الاِسْتِسْعَائِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِنْ فُتْیَا قَتَادَۃَ۔ [صحیح]
(٢١٣٧٨) ایضا

21385

(۲۱۳۷۹) أَخْبَرَنَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عُقْبَۃُ بْنُ عَلْقَمَۃَ قَالَ : سُئِلَ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عَبْدٍ بَیْنَ ثَلاَثَۃِ نَفَرٍ کَاتَبَ أَحَدُہُمْ ثُمَّ أَعْتَقَ الآخَرُ وَأَمْسَکَ الثَّالِثُ قَالَ ذُکِرَ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّہُ قَالَ لِہَذَا الَّذِی أَمْسَکَ نَصِیبَہُ عَلَی الْمُعْتَقِ إِنْ کَانَ ذَا یَسَارٍ عَنْ حَظِّہِ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ اسْتُسْعِیَ الْمَمْلُوکُ فِی الثُّلُثِ مِنْ قِیمَتِہِ وَالْوَلاَئُ بَیْنَ الْمُعْتَقِ وَالْمُکَاتِبِ لِلْمُعْتِقِ الثُّلُثَانِ وَلِلْمُکَاتِبِ الثُّلُثُ وَمِنْہَا أَنْ قَالَ الشَّافِعِیُّ قِیلَ لِمَنْ حَضَرَ مِنْ أَہْلِ الْحَدِیثِ لَوِ اخْتَلَفَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَحْدَہُ وَہَذَا الإِسْنَادُ أَیُّہُمَا کَانَ أَثْبَتُ قَالَ نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ قُلْتُ وَعَلَیْنَا أَنْ نَصِیْرَ إِلَی الأَثْبَتِ مِنَ الْحَدِیثَیْنِ قَالَ نَعَمْ۔ قَالَ الشَّیْخُ مَعَ نَافِعٍ حَدِیثُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ بِإِبْطَالِ الاِسْتِسْعَائِ ۔ [صحیح]
(٢١٣٧٩) عقبہ بن علقمہ کہتے ہیں کہ اوزاعی سے تین آدمیوں کے مشترک غلام کے بارے میں سوال کیا گیا : ایک نے مکاتیبکر لی دوسرے نے آزاد کر دیا تیسرے نے اپنا حصہ باقی رکھا۔ راوی کہتے ہیں کہ قتادہ سے ذکر کیا گیا : جس نے اپنا حصہ روکا تھا، اگر وہ مال دار ہے۔ اگر وہ مال دار نہیں تو ثلث قیمت کی مزدوری کروا لیں اور ولاء آزاد کیے ہوئے اور مکاتب کے درمیان ہے، آزاد کرنے والے کو ٣/٢ ثلث اور مکاتب کے لیے ثلث۔

21386

(۲۱۳۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ یَقُولُ أَصَحُّ الأَسَانِیدِ کُلِّہَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ [صحیح]
(٢١٣٨٠) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے

21387

(۲۱۳۸۱) وَأَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الصُّوفِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْعَبَّاسِ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیَّ قَالَ سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ أَصَحِّ الأَسَانِیدِ فَقَالَ مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ [صحیح]
(٢١٣٨١) سابقہ حدیث ہی کی ایک سند ہے

21388

(۲۱۳۸۲) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ کَامِلُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُسْتَمْلِیُّ أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی عَذْرَۃَ مِنْہُمْ أَعْتَقَ مَمْلُوکًا لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُ فَأَعْتَقَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُلُثَہُ وَأَمَرَہُ أَنْ یَسْعَی فِی الثُّلُثَیْنِ۔ فَقَدْ ذُکِرَ ذَلِکَ لِلشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقَالَ مَنْ حَضَرَہُ ہُوَ مُرْسَلٌ وَلَوْ کَانَ مَوْصُولاً کَانَ عَنْ رَجُلٍ لَمْ یُسَمَّ لاَ یُعْرَفُ وَلَمْ یَثْبُتْ حَدِیثُہُ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَعَارَضْنَا مِنْہُمْ مُعَارِضٌ بِحَدِیثٍ آخَرَ فِی الاِسْتِسْعَائِ فَقَطَعَہُ عَلَیْہِ بَعْضُ أَصْحَابِہِ وَقَالَ لاَ یَذْکُرُ مِثْلَ ہَذَا الْحَدِیثِ أَحَدٌ یَعْرِفُ الْحَدِیثَ لِضَعْفِہِ۔ [ضعیف]
(٢١٣٨٢) ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ بنو عذرہ قبیلے کے آدمی نے اپنی موت کے وقت غلام آزاد کردیا اس کے پاس اور مال نہ تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیسرا حصہ آزاد کردیا اور حکم دیا کہ باقی ٢ ثلث میں غلام سے محنت لی جائے۔

21389

(۲۱۳۸۳) أَخْبَرَنَا بِجَمِیعِ ہَذَا الْکَلاَمِ وَمَا نَقَلْتُہُ فِی ہَذَا الْبَابِ مِنْ کَلاَمِہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ فَذَکَرَہُ وَلاَ أَدْرِی أَیَّ حَدِیثٍ عُورِضَ بِہِ۔ [ضعیف]
(٢١٣٨٣) امام شافعی (رح) نے ہمیں خبر دی اور کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کون سی حدیث اس کے مقابل پیش کی گئی۔

21390

(۲۱۳۸۴) وَلَعَلَّہُ عُورِضَ بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ بَدْرٍ عَنْ أَبِی یَحْیَی الأَعْرَجِ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَنْ عَبْدٍ أَعْتَقَہُ مَوْلاَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُ وَعَلَیْہِ دَیْنٌ فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَسْعَی فِی الدَّیْنِ۔ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَرَاوِیہِ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ وَہُوَ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ۔ [ضعیف]
(٢١٣٨٤) ابو یحییٰ اعرج فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے غلام کے بارے میں سوال کیا گیا جس کو اس کا مالک موت کے وقت آزاد کر دے اور اس کا مال بھی نہ ہو، اس پر قرض بھی ہو تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قرض کے لیے محنت کروائی جائے۔

21391

(۲۱۳۸۵) أَوْ عُورِضَ بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ کَانَ ثَلاَثُونَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُونَ : إِذَا أَعْتَقَ الرَّجُلُ الْعَبْدَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الرَّجُلِ فَہُوَ ضَامِنٌ إِنْ کَانَ مُوسِرًا وَإِنْ کَانَ مُعْسِرًا سَعَی بِالْعَبْدِ صَاحِبُہُ فِی نِصْفِ قِیمَتِہِ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ۔ وَہَذَا أَیْضًا ضَعِیفٌ۔ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ لاَ یُحْتَجَّ بِہِ۔ وَرُوِیَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی السِّعَایَۃِ وَہُوَ مُنْکَرٌ بِمَرَّۃٍ۔ [ضعیف]
(٢١٣٨٥) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ تین صحابہ نے فرمایا : اگر ایک آدمی غلام آزاد کر دے جو دو کا مشترک تھا تو دوسرا ضامن ہے، اگر وہ مال دار ہے۔ اگر وہ تنگ دست ہے تو پھر ان سے باقی قیمت میں محنت کروائی جائے، لیکن مشقت نہ ڈالی جائے۔

21392

(۲۱۳۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ التِّرْمِذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ ذَکَرْتُ أَنَا وَخَلَفُ بْنُ ہِشَامٍ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ الْحَجَّاجَ بْنَ أَرْطَاۃَ وَخِلاَفُہُ عَنِ الثِّقَاتِ وَالْحُفَّاظِ فَتَذَاکَرْنَا مِنْ ہَذَا النَّحْوِ أَحَادِیثَ کَثِیرَۃً قَالَ فَذَکَرْنَا لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ حَدِیثَ الْحَجَّاجِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْعَبْدَ إِذَا کَانَ بَیْنَ اثْنَیْنِ فَأَعْتَقَ أَحَدُہُمَا نَصِیبَہُ أَنَّ الَّذِی لَمْ یُعْتِقْ إِنْ شَائَ ضَمِنَ الْمُعْتَقُ الْقِیمَۃَ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ اسْتُسْعِیَ الْعَبْدُ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ۔ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَہَذَا أَیْضًا مِنْ أَعْظَمِ الْفِرْیَۃِ کَیْفَ یَکُونُ ہَذَا عَلَی مَا رَوَاہُ الْحَجَّاجُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَقَدْ رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَلَمْ یَکُنْ فِی آلِ عُمَرَ أَثْبَتَ مِنْہُ وَلاَ أَحْفَظَ وَلاَ أَوْثَقَ وَلاَ أَشَدَّ تَقْدِمَۃً فِی عِلْمِ الْحَدِیثِ فِی زَمَانِہِ فَکَانَ یُقَالُ إِنَّہُ وَاحِدُ دَہْرِہِ فِی الْحِفْظِ ثُمَّ تَلاَہَ فِی رِوَایَتِہِ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَلَمْ یَکُنْ دُونَہُ فِی الْحِفْظِ بَلْ ہُوَ عِنْدَنَا فِی الْحِفْظِ وَالإِتْقَانِ مِثْلُہُ أَوْ أَجْمَعُ مِنْہُ فِی کَثِیرٍ مِنَ الأَحْوَالِ وَرَوَاہُ أَیْضًا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ وَہُوَ مِنْ أَثْبَتِ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ وَأَصَحَّہُمْ رِوَایَۃً رَوَوْہُ جَمِیعًا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ نَصِیبًا أَوْ شِقْصًا فِی عَبْدٍ کُلِّفَ عِتْقَ مَا بَقِیَ إِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ فَإِنَّہُ یُعْتِقُ مِنَ الْعَبْدِ مَا أَعْتَقَ۔ قَالَ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَأَمْرُ السِّعَایَۃِ إِنْ ثَبَتَ فِی حَدِیثِ بَشِیرِ بْنِ نَہِیکٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَفِیہِ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ عَلَی أَنَّ الاِخْتِیَارَ مِنْ جِہَۃِ الْعَبْدِ فَإِنَّہُ قَالَ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ وَفِی الإِجْبَارِ عَلَیْہِ وَہُوَ یَأْبَاہُ مَشَقَّۃٌ عَظِیمَۃٌ عَلَیْہِ وَإِذَا کَانَ ذَلِکَ بِاخْتِیَارِہِ لَمْ یَکُنْ بَیْنَہُ وَبَیْنَ سَائِرِ الأَخْبَارِ مُخَالَفَۃٌ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ وَقَدْ تَأَوَّلَہُ بَعْضُ النَّاسِ فَقَالَ مَعْنَی السِّعَایَۃِ أَنْ یُسْتَسْعَی الْعَبْدُ لِسَیِّدِہِ أَنْ یُسْتَخْدَمَ لِمَالِکِہِ وَلِذَلِکَ قَالَ غَیْرَ مَشْقُوقٍ عَلَیْہِ أَیْ لاَ یُحَمَّلُ مِنَ الْخِدْمَۃِ فَوْقَ مَا یَلْزَمُہُ بِحِصَّۃِ الرِّقِّ۔ [صحیح]
(٢١٣٨٦) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا : جب دو آدمیوں کا غلام ہو، ایک آزاد کر دے تو آزاد کرنے والے کو ضامن بنایا جائے گا اگر وہ مال دار ہو۔ اگر مالدار نہ ہو تو غلام سے مزدوری کروائی جائے۔
(ب) نافع ابن عمر (رض) سے اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اپنا غلام کا حصہ آزاد کردیا اس پر لازم ہے کہ باقی ماندہ بھی آزاد کرے، اگر مال دار ہے اگر مال دار نہیں تو اتنا ہی آزاد ہوگا جتنا آزاد کردیا۔ آقا اپنے خادم سے اس کی طاقت سے بڑھ کر خدمت نہ لے۔

21393

(۲۱۳۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی بِشْرٍ الْعَنْبَرِیِّ عَنِ ابْنِ الثَّلِبِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ نَصِیبًا لَہُ مِنْ مَمْلُوکٍ فَلَمْ یُضَمِّنْہُ النَّبِیُّ -ﷺ-۔ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ إِنَّمَا ہُوَ بِالتَّائِ یَعْنِی التَّلِبَ وَکَانَ شُعْبَۃُ أَلْثَغَ لَمْ یُبَیِّنِ التَّائَ مِنَ الثَّائِ ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَہَذَا لاَ یُخَالِفُ مَا مَضَی مِنَ الأَحَادِیثِ وَإِنَّمَا ہُوَ فِی الْمُعْسِرِ إِذَا أَعْتَقَ نَصِیبَہُ مِنْ مَمْلُوکٍ فَلاَ یَضْمَنَ الْبَاقِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(٢١٣٨٧) ابن ثلب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلام کا اپنا حصہ آزاد کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ضامن نہیں بنایا۔

21394

(۲۱۳۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا السِّرَاجُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبِرْتِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی أَخْبَرَنِی نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ شِرْکٌ فِی غُلاَمٍ ثُمَّ أَعْتَقَ نَصِیبَہُ وَہُوَ حَیٌّ أُقِیمَ عَلَیْہِ قِیمَۃَ عَدْلٍ فِی مَالِہِ ثُمَّ أُعْتِقَ قَالَ أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ قَالَ أَصْحابُنَا قَوْلُہُ -ﷺ- وَہُوَ حَیٌّ یَعْنِی حِینَ یُقَوَّمُ عَلَیْہِ یَدُلُّ عَلَی أَنْ لاَ یُقَوَّمَ عَلَیْہِ بَعْدَ الْمَوْتِ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَکَذَا قَالَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ النسائی فی الکبری ۴۹۲۷]
(٢١٣٨٨) ابن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آدمی غلام میں شریک ہو پھر اپنا حصہ آزاد کر دے اور وہ زندہ ہو، پھر اس کے مال سے عدل والی قیمت قائم کی جائے گی، پھر آزاد کردیا جائے گا، یعنی قیمت اس کی زندگی میں قائم کی جائے گی موت کے بعد نہیں۔

21395

(۲۱۳۸۹) أَخْبَرَنَا عَنْ زَاہِرِ بْنِ أَحْمَدَ الْفَقِیہِ أَنْبَأَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَیُّمَا عَبْدٍ کَانَ فِیہِ شِرْکٌ وَأَعْتَقَ رَجُلٌ نَصِیبَہُ قَالَ یُقَامُ عَلَیْہِ الْقِیمَۃُ یَوْمَ الْعِتْقِ وَلَیْسَ ذَلِکَ عِنْدَ الْمَوْتِ ۔ قَالَ الشَّیْخُ الزَّاہِرُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلَیْسَتْ ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ فِی کُلِّ حَدِیثٍ۔ [صحیح]
(٢١٣٨٩) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا : جو غلام مشترک ہو اور آدمی اپنے حصہ کو آزاد کر دے تو آزادی والے دن کی قیمت قائم ہوگی، موت کے وقت نہیں۔

21396

(۲۱۳۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَوْصَی عِنْدَ مَوْتِہِ فَأَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمَالِیکَ لَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ أَوْ قَالَ أَعْتَقَ عِنْدَ مَوْتِہِ سِتَّۃَ مَمَالِیکَ لَہُ وَلَیْسَ لَہُ شَیْئٌ غَیْرُہُمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ فِیہِ قَوْلاً شَدِیدًا ثُمَّ دَعَاہُمْ فَجَزَّأَہُمْ ثَلاَثَۃَ أَجْزَائٍ فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۶۸]
(٢١٣٩٠) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ انصاری مرد نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے۔ اس کا اور کوئی غلام نہ تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ خبر ملی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے میں سخت کلام کی، پھر غلاموں کو منگوا کر تین حصوں میں تقسیم کردیا، پھر ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، دو کو آزاد کردیا، چار کو غلام رکھا۔

21397

(۲۱۳۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی رِوَایَۃِ إِسْحَاقَ : أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ۔ وَقَالَ فِی رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی : رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ أَوْصَی عِنْدَ مَوْتِہِ فَأَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ لَہُ لَیْسَ لَہُ شَیْئٌ غَیْرُہُمْ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَابْنِ أَبِی عُمَرَ عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔[صحیح]
(٢١٣٩١) اسحاق کی روایت میں ہے کہ ایک انصاری نے موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے۔ محمد بن مثنی کی روایت میں ہے کہ ایک انصاری نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کر دئیے ۔ کوئی دوسرا مال نہ تھا۔

21398

(۲۱۳۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ وَزِیَادُ بْنُ أَیُّوبَ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ وَہُوَ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ عِنْدَ مَوْتِہِ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَدَعَا بِہِمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَجَزَّأَہُمْ أَثْلاَثًا ثُمَّ أَقَرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً وَقَالَ لَہُ قَوْلاً شَدِیدًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٢) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے، اس کا کوئی دوسرا مال بھی نہ تھا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بلایا اور تین حصوں میں تقسیم کیا، پھر ان کے درمیان قرعہ اندازی کی۔ دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام باقی رکھا اور سخت بات بھی کہی۔

21399

(۲۱۳۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِ ابْنِ عُلَیَّۃَ وَمَعْنَاہُ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٣) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے

21400

(۲۱۳۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً کَانَ لَہُ سِتَّۃُ أَعْبُدٍ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَأَعْتَقَہُمْ عِنْدَ مَوْتِہِ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَکَرِہِ ذَلِکَ ثُمَّ جَزَّأَہُمْ أَظُنُّہُ قَالَ ثَلاَثَۃَ أَجْزَائٍ فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمِنْہَالِ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٤) عمران بن حصین فرماتے ہی کہ ایک آدمی کے چھ غلام تھے، اس کا کوئی دوسرا مال نہ تھا، اس نے اپنی موت کے وقت آزاد کردیے۔ یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ناپسند فرمایا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو تین حصوں میں تقسیم کردیا۔ پھر ان کے درمیان قرعہ اندازی کی۔ دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام باقی رکھا۔

21401

(۲۱۳۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ہُوَ ابْنُ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَتِیقٍ وَأَیُّوبَ (ح) وَأَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ وَیَحْیَی بْنُ عَتِیقٍ وَہِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّۃَ أَعْبُدٍ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ قَالَ یَحْیَی فَقَالَ مُحَمَّدٌ : لَوْ لَمْ یَبْلُغْنِی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَکَانَ رَأْیِی لَفْظُ حَدِیثِ مُسَدَّدٍ۔[صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٥) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے، ان کے علاوہ اس کا مال بھی نہ تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پتہ چلاتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام باقی رکھا۔

21402

(۲۱۳۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحُلْوَانِیُّ أَحْمَدُ بْنُ یَحْیَی (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الدَّامَغَانِیُّ وَأَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْخُسْرَوجِرْدِیُّ قَالاَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَمْرٍو الْحَفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا ابْنُ بِنْتِ أَحْمَدَ بْنِ مَنِیعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ وَسِمَاکٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ وَفِی رِوَایَۃِ الْحُلْوَانِیِّ وَالْحَفَّارِ وَقَتَادَۃَ وَحُمَیْدٍ وَسِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّۃَ مَمْلُوکِینَ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ وَلَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَأَقْرَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَرَدَّ أَرْبَعَۃً فِی الرِّقِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٦) حضرت حسن عمران بن حصین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے، اس کے علاوہ اس کا مال نہ تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غلاموں کے درمیان قرعہ ڈالا، دو کو آزاد کردیا، باقی چار کو غلام رکھا۔

21403

(۲۱۳۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ وَیَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْحِنَّائِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمِثْلِ حَدِیثِ الْحُلْوَانِیِّ وَإِسْنَادِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ بَدَلَ عَطَائٍ الْخُرْاسَانِیِّ وَہُوَ وَہْمٌ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٣٩٧) سابقہ حدیث ہی کی ایک اور سند ہے

21404

(۲۱۳۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَمْرٌو یَعْنِی ابْنَ حَمَّادٍ الْقَنَّادَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ : أَنَّہُ مَاتَ رَجُلٌ وَتَرَکَ سِتَّۃَ رِجَالٍ فَأَعْتَقَہُمْ عِنْدَ مَوْتِہِ فَجَائَ وَرَثَتُہُ فَذَکَرُوا ذَلِکَ لَرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : لَوْ عَلِمْنَا مَا صَلَّیْنَا عَلَیْہِ ۔ وَقَالَ : ادْعُہُمْ لِی ۔ فَدَعَاہُمْ فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَرَدَّ أَرْبَعَۃً فِی الرِّقِّ۔ [صحیح۔ تقدم]
(٢١٣٩٨) حسن بصری حضرت عمران بن حصین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی فوت ہوگیا، چھ غلام چھوڑے، ان کو اپنی موت کے وقت آزاد کردیا، اس کے ورثاء نے آکر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر ہمیں معلوم ہوتا ہم اس کا نمازِ جنازہ نہیں پڑھتے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غلاموں کو بلاؤ، ان کو بلایا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان قرعہ ڈالا اور دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام رکھا۔

21405

(۲۱۳۹۹) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ وَأَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُخْتَارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً أَعْتَقَ سِتَّۃَ أَعْبُدٍ عِنْدَ مَوْتِہِ لَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَجَزَّأَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَجْزَائً فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً۔ [صحیح]
(٢١٣٩٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں اپنی موت کے وقت چھ غلام آزاد کردیے ان کا کوئی اور مال بھی نہ تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو تین حصوں میں تقسیم کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو کو آزاد کردیا اور چار کو غلام رکھا۔

21406

(۲۱۴۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی قَیْسُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّہُ سَمِعَ مَکْحُولاً یَقُولُ سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ : أَعْتَقَتِ امْرَأَۃٌ أَوْ رَجُلٌ سِتَّۃَ أَعْبُدٍ لَہَا وَلَمْ یَکُنْ لَہَا مَالٌ غَیْرُہُمْ۔ فَأُتِیَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی ذَلِکَ فَأَقْرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ ثُلُثَہُمْ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ کَانَ ذَلِکَ فِی مَرَضِ الْمُعْتِقِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ۔ [صحیح۔ لغیرہ]
(٢١٤٠٠) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ مرد یا عورت نے چھ غلام آزاد کردیے، اس کا ان کے علاوہ کوئی مال بھی نہ تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا تیسرا حصہ تقسیم کردیا۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس مرض میں آزاد کیے، جس میں وہ فوت ہوا۔

21407

(۲۱۴۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ رَجُلاً فِی زَمَانِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ أَعْتَقَ رَقِیقًا لَہُ جَمِیعًا فَأَمَرَ أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ بِذَلِکَ الرَّقِیقِ فَقُسِّمُوا ثَلاَثًا فَأَسْہَمَ بَیْنَہُمْ عَلَی أَیِّہِمْ یَخْرُجُ سَہْمُ الْمَیِّتِ فَیُعْتَقُوا فَخَرَجَ سَہْمُ الْمَیِّتِ عَلَی أَحَدِ الأَثْلاَثِ فَعُتِقُوا۔ قَالَ مَالِکٌ : وَذَلِکَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک]
(٢١٤٠١) ربیعہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ ابان بن عثمان کے زمانہ میں ایک آدمی نے اپنے تمام غلام آزاد کردیے تو ابان بن عثمان نے تمام غلاموں کو حکم دیا، ان کو تین حصوں میں تقسیم کیا، پھر ان کے درمیان قرعہ اندازی کی۔ جس کا قرعہ نکلتا وہ آزاد کردیا جاتا ان میں سے ایک گروپ کا قرعہ نکلا تو اس کو آزاد کردیا گیا۔

21408

(۲۱۴۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَصْرٍ اللَّبَّادُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ أَبِی مَالِکٍ وَأَبِی صَالِحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَن مُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ التَّفْسِیرَ وَقَالَ فِی قِصَّۃِ مَرْیَمَ عَلَیْہَا السَّلاَمُ : إِنَّ الَّذِینَ کَانُوا یَکْتُبُونَ التَّوْرَاۃَ إِذَا جَائُ وا إِلَیْہِمْ بِإِنْسَانٍ یُجَرِّبُونَہُ اقْتَرَعُوا عَلَیْہِ أَیُّہُمْ یَأْخُذُہُ فَیُعَلِّمَہُ وَکَانَ زَکَرِیَّا أَفْضَلَہُمْ یَوْمَئِذٍ وَکَانَ نَبِیَّہُمْ وَکَانَتْ أُخْتُ مَرْیَمَ تَحْتَہُ فَلَمَّا أَتَوْا بِہَا قَالَ لَہُمْ زَکَرِیَّا أَنَا أَحَقُّکُمْ بِہَا تَحْتِی أُخْتُہَا فَأَبَوْا فَخَرَجُوا إِلَی نَہَرِ الأُرْدُنِّ فَأَلْقَوْا أَقْلاَمَہُمُ الَّتِی یَکْتُبُونَ بِہَا أَیُّہُمْ یَقُومُ قَلَمُہُ فَیَکْفُلَہَا فَجَرَتِ الأَقْلاَمُ وَقَامَ قَلَمُ زَکَرِیَّا عَلَی قَرَنَتِہِ کَأَنَّہُ فِی طِینٍ فَأَخَذَ الْجَارِیَۃَ۔ [حسن]
(٢١٤٠٢) ابن مسعود (رض) صحابہ سے اس کی تفسیر نقل فرماتے ہیں کہ مریم کا قصہ جب وہ لوگ توراۃ لکھتے جب ان کے پاس کوئی انسان آتا تو وہ تجربہ کرتے کہ اس پر قرعہ اندازی کرتے کہ کون اس کو تعلیم دے گا اور زکریا ان میں افضل ترین تھے اور نبی بھی تھے اور مریم[ کی بہن ان کے نکاح میں تھیں، جب وہ ان کو لے کر آئے تو زکریا نے فرمایا : میں تم سے زیادہ مستحق ہوں، کیونکہ اس کی بہن میرے نکاح میں ہے، لیکن انھوں نے پھر بھی انکار کیا تو وہ نہر اردن کے پاس آئے اور انھوں نے اپنی وہ قلمیں جس کے ساتھ توراۃ لکھا کرتے تھے، نہر میں ڈالیں کہ اس کی کفالت کون کرے گا تو زکریا (علیہ السلام) کی قلم الٹ سمت چل پڑی۔ جیسے زمین پر چلتی ہے تو زکریا نے بچی کو لے لیا۔

21409

(۲۱۴۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ { وَکَفَّلَہَا زَکَرِیَّا } [اٰل عمران ۳۷] قَالَ: سَاہَمَہُمْ بِقَلَمِہِ فَسَہَمَہُمْ یَعْنِی فَکَفَلَہَا وَفِی قَوْلِہِ { فَسَاہَمَ فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ } یَقُولُ : کَانَ مِنَ الْمَسْہُومِینَ۔ [ضعیف]
(٢١٤٠٣) مجاہد فرماتے ہیں کہ { وَکَفَّلَہَا زَکَرِیَّا } [اٰل عمران ٣٧] اس کی کفالت حضرت زکریا (علیہ السلام) نے کی۔ اپنی قلموں کے ذریعہ قرعہ اندازی کی تو پھر اس نے ان کی کفالت کی، { فَسَاہَمَ فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ } وہہارنے والوں میں سے تھے۔

21410

(۲۱۴۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ { فَسَاہَمَ } یَقُولُ فَقَارَعَ {فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ} یَقُولُ مِنَ الْمَقْرُوعِینَ۔ [ضعیف]
(٢١٤٠٤) ابن عباس (رض) اللہ کے اس قول : { فَسَاہَمَ } یعنی اس نے آپس میں قرعہ ڈالا { فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ } وہ ہارنے والے تھے۔

21411

(۲۱۴۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنْ قَتَادَۃَ فِی قَوْلِہِ { فَسَاہَمَ فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ } [الصافات ۱۴۱] قَالَ قَارَعَ نَبِیُّ اللَّہِ یُونُسُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ فَقُرِعَ قَالَ احْتَبَسَتِ السَّفِینَۃُ فَعَلِمَ الْقَوْمُ إِنَّمَا احْتَبَسَتْ مِنْ حَدَثٍ أَحْدَثَہُ بَعْضُہُمْ فَتَسَاہَمُوا فَقَرَعَ یُونُسُ -ﷺ- فَرَمَی بِنَفْسِہِ {فَالْتَقَمَہُ الْحُوتُ وَہُوَ مُلِیمٌ} [الصافات ۱۴۲] قَالَ وَہُوَ مُسِیئٌ فِیمَا صَنَعَ { فَلَوْلاَ أَنَّہُ کَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِینَ } [الصافات ۱۴۳] قَالَ کَانَ کَثِیرَ الصَّلاَۃِ فِی الرَّخَائِ فَأَنْجَاہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقُرْعَۃُ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی کُلِّ مَوْضِعٍ أَقْرَعَ فِیہِ فِی مِثْلِ مَعْنَی الَّذِینَ اقْتَرَعُوا عَلَی کَفَالَۃِ مَرْیَمَ سَوَائً لاَ تُخَالِفُہُ وَبَسَطَ الْکَلاَمَ فِی شَرْحِ ذَلِکَ وَاسْتَدَلَّ بِمَا رُوِّینَا فِی حَدِیثِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْعَبِیدِ۔ [صحیح]
(٢١٤٠٥) قتادہ فرماتے ہیں کہ { فَسَاہَمَ فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِینَ } [الصافات ١٤١] اس نے قرعہ اندازی کی اور وہ ہار گئے۔ اللہ کے نبی یونس نے بھی قرعہ ڈالا، قرعہ میں ہار گئے۔ راوی کہتے ہیں : کشتی گھیر لی گئی۔ قوم سمجھ گئی کسی حادثہ کی وجہ سے ہے تو انھوں نے قرعہ ڈالا جو یونس (علیہ السلام) کے نام نکلا تو انھوں نے دریا میں چھلانگ لگا دی : { فَالْتَقَمَہُ الْحُوتُ وَہُوَ مُلِیْمٌ} [الصافات ١٤٢] مچھلی اس کو نگل گئی وہ اپنے آپ کو ملامت کر رہے تھے۔ وہ اپنے کیے پر نادم تھے۔ { فَلَوْلاَ اَنَّہٗ کَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِیْنَ }[الصافات ١٤٣] اگر وہ وہ تسبیح کرنے والوں میں سے نہ ہوتے۔ یعنی آسانی میں بہت زیادہ نماز پڑھنے والے تھے تو اس کو نجات طا کی ۔
قال الشافعی : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی ہر موقع پر قرعہ ڈالا جیسے انھوں نے مریم کی کفالت کے بارہ میں قرعہ ڈالا۔

21412

(۲۱۴۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الرَّزَّازِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْقُومِسِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ۔قَالَ وَحَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ : تُوُفِّی رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ وَتَرَکَ سِتَّۃَ أَعْبُدٍ لَیْسَ لَہُ مَالٌ غَیْرُہُمْ فَأَعْتَقَہُمْ جَمِیعًا عِنْدَ مَوْتِہِ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَجَزَّأَہُمْ ثَلاَثَۃَ أَجْزَائٍ ثُمَّ أَقَرَعَ بَیْنَہُمْ فَأَعْتَقَ الثُّلُثَ وَأَرَقَّ الثُّلُثَیْنِ۔ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ سِیرِینَ : لَوْ لَمْ یَبْلُغْنِی عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَکَانَ رَأْیِی۔ [صحیح۔ مسلم]
(٢١٤٠٦) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک انصاری فوت ہوگیا، اس نے چھ غلام چھوڑے، اس کا کوئی اور مال نہ تھا، وہ تمام اپنی موت کے وقت آزاد کردیے۔ یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو تین حصوں میں تقسیم کیا، قرعہ ڈال کر دو کو آزاد کردیا اور باقی ثلث یعنی چار کو غلام رکھا۔

21413

(۲۱۴۰۷) قَالَ وَحَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ جَرِیرٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ لاَ أَعْلَمُ إِلاَّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِثْلَ ذَلِکَ قَالَ وَزَادَ خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ شَیْئًا لَمْ یَفْہَمْہُ أَیُّوبُ فَلاَ أَدْرِی لَمْ یَحْفَظْ أَوْ کَتَمَہُ قَالَ جَرِیرٌ حَدَّثَنِی خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ کَمَا قَالَ أَیُّوبُ غَیْرُ أَنَّہُ قَالَ قَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حِینَ ذَکَرَ لَہُ أَمْرَہُ لَوْ عَلِمْتُ بِالَّذِی صَنَعَ مَا صَلَّیْتُ عَلَیْہِ کَذَا فِی رِوَایَۃِ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ فَأَعْتَقَ الثُّلُثَ وَأَرَقَّ الثُّلُثَیْنِ وَرِوَایَۃُ الْجَمَاعَۃِ الَّذِینَ قَدَّمْنَا ذِکَرَہُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَیْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَۃً وَہَذَا مُرَادُ جَرِیرٍ بِمَا رَوَی فَہُوَ الَّذِی یَلِیقُ بِالتَّجْزِئَۃِ وَبِالإِقْرَاعِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٤٠٧) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب یہ معاملہ ان کے سامنے آیا، اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں اس کی نماز جنازہ نہ پڑھتا، جریر بن حازم کی روایت میں ہے۔ ایک ثلث کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آزاد کردیا باقی دو ثلث کو غلام رکھا، ایک روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو کو آزاد کیا اور چار کو غلام رکھا اور یہ قرعہ سے زیادہ مناسب ہوتا ہے۔

21414

(۲۱۴۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ عُمَرَ النُّمَیْرِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ قَالَ سَمِعْتُ الزُّہْرِیَّ قَالَ سَمِعْتُ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَسَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ وَعَلْقَمَۃُ بْنُ وَقَّاصٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ مِنْ حَدِیثِ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- زَعَمُوا أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا أَرَادَ أَنْ یَخْرُجَ أَقْرَعَ بَیْنَ أَزْوَاجِہِ فَأَیَّتُہُنَّ خَرَجَ سَہْمُہَا خَرَجَ بِہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَعَہُ قَالَتْ عَائِشَۃُ فَقَرَعَ بَیْنَنَا فِی غَزَاۃٍ غَزَاہَا فَخَرَجَ سَہْمِی فَخَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَعَنْ حَجَّاجِ بْنِ مِنْہَالٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٤٠٨) علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کہیں جانے کا ارادہ فرماتے تو اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے۔ جس کا قرعہ نکلتا وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چلتی۔ فرماتی ہیں : ایک غزوہ میں میرا قرعہ نکلا، میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھنکلی۔

21415

(۲۱۴۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الْمَرْوَزِیُّ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ سُمَیٍّ مَوْلَی أَبِی بَکْرٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لَوْ یَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِی النِّدَائِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ یَجِدُوا إِلاَّ أَنْ یَسْتَہِمُوا عَلَیْہِ لاَسْتَہَمُوا عَلَیْہِ وَلَوْ یَعْلَمُونَ مَا فِی التَّہْجِیرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَیْہِ وَلَوْ یَعْلَمُونَ مَا فِی الْعَتَمَۃِ وَالصُّبْحِ لأَتَوْہُمَا وَلَوْ حَبْوًا ۔ لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی قَالَ فَقُلْتُ لَہُ : أَمَا تَکْرَہُ أَنْ تَقُولَ الْعَتَمَۃَ؟ قَالَ ہَکَذَا قَالَ الَّذِی حَدَّثَنِی بِہِ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَکَانَ مَعْمَرٌ یُحَدِّثُ بِہَا عَنْ مَالِکٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٤٠٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر لوگوں کو علم ہوجائے کہ پہلی صف اور اذان دینے میں کتنا اجر ہے تو وہ اس پر قرعہ ڈالیں، اگر ان کو دوپہر کے وقت جلدی آنے کا ثواب معلوم ہوجائے تو ایک دوسرے سے سبقت کریں، اگر عشاء اور فجر کی نماز کے ثواب کا علم ہوجائے تو گھٹنوں کے بل آئیں۔

21416

(۲۱۴۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعِیدٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَہْ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْعَتَکِیُّ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا قَالَ سَمِعْتُ عَامِرًا یَقُولُ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِیرٍ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَثَلُ الْقَائِمِ عَلَی حُدُودِ اللَّہِ وَالْوَاقِعِ فِیہَا کَمَثَلِ قَوْمٍ اسْتَہَمُوا عَلَی سَفِینَۃٍ فَأَصَابَ بَعْضُہُمْ أَعْلاَہَا وَأَصَابَ بَعْضُہُمْ أَسْفَلَہَا فَکَانَ الَّذِی فِی أَسْفَلِہَا إِذَا اسْتَقَوْا مِنَ الْمَائِ فَمَرُّوا عَلَی مَنْ فَوْقَہُمْ آذَوہُمْ فَقَالُوا لَوْ أَنَّا خَرَقْنَا فِی نَصِیبِنَا خَرْقًا فَاسْتَقَیْنَا مِنْہُ وَلَمْ نُؤْذِ مَنْ فَوْقَنَا فَإِنْ تَرَکُوہُمْ وَمَا أَرَادُوا ہَلَکُوا جَمِیعًا وَإِنْ أَخَذُوا عَلَی أَیْدِیہِمْ نَجَوْا جَمِیعًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۴۹۳]
(٢١٤١٠) نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی حدوں پر قائم رہنے والا اور حدود اللہ میں واقع ہونے والا ایسے ہیں جیسے دو گروپ کشتی کے بارے میں قرعہ اندازی کرتے ہیں : ایک گروپ کو اوپر والا حصہ ملتا ہے دوسرے کو نیچے والا حصہ تو نیچے والوں کو جب پانی کی ضرورت پیش آتی ہے وہ اوپر والوں کے پاس جاتے ہیں جس کی وجہ سے انھوں نے تکلیف محسوس کی۔ نیچے والے کہنے لگے : اگر ہم اپنے حصہ میں سوراخ کرلیں اور پانی حاصل کریں تاکہ اوپر والے پریشان نہ ہو۔ اگر ان کو چھوڑ دیا، یعنی کام کرنے دیا تو سب ہلاک ہوجائیں گے، اگر ان کے ہاتھ پکڑ لیے تو سب نجات پاجائیں گے۔

21417

(۲۱۴۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : کَانَتْ أُمُّ الْعَلاَئِ الأَنْصَارِیَّۃُ تَقُولُ : لَمَّا قَدِمَ الْمُہَاجِرُونَ الْمَدِینَۃَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ عَلَی سُکْنَاہُمْ قَالَتْ فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فِی السُّکْنَی۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٤١١) خارجہ بن زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ ام العلاء انصاریہ فرماتی ہیں : جب مہاجر مدینہ آئے تو انصاریوں نے اپنی رہائش کے لیے قرعہ ڈالا تو عثمان بن مظعون ہمارے رہائش کے اعتبار سے قریبی تھے۔

21418

(۲۱۴۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ بِمَرْوٍ أَنْبَأَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَنْبَأَنَا عَبْدَانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ الْعَلاَئِ قَالَ وَہِیَ امْرَأَۃٌ مِنْ نِسَائِہِمْ کَانَتْ بَایَعَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَتْ : طَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فِی السُّکْنَی حِینَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ عَلَی سُکْنَی الْمُہَاجِرِینَ فَاشْتَکَی فَمَرَّضْنَاہُ حَتَّی تُوُفِّیَ ثُمَّ جَعَلْنَاہُ فِی أَثْوَابِہِ قَالَتْ فَدَخَلَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقُلْتُ رَحْمَۃُ اللَّہِ عَلَیْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَہَادَتِی أَنْ قَدْ أَکْرَمَکَ اللَّہُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : وَمَا یُدْرِیکِ؟ ۔ قَالَتْ : وَاللَّہِ مَا أَدْرِی یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ : أَمَّا ہُوَ فَقَدْ جَائَ ہُ الْیَقِینُ وَإِنِّی لأَرْجُو لَہُ الْخَیْرَ مِنَ اللَّہِ وَاللَّہِ مَا أَدْرِی وَأَنَا رَسُولُ اللَّہِ مَا یُفْعَلُ بِہِ وَلاَ بِکُمْ ۔ قَالَتْ أُمُّ الْعَلاَئِ : فَوَاللَّہِ لاَ أُزَکِّی أَحَدًا أَبَدًا قَالَتْ وَأُرِیتُ لِعُثْمَانَ فِی النَّوْمِ عَیْنًا تَجْرِی فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرْتُ لَہُ فَقَالَ : ذَاکَ عَمَلُہُ یَجْرِی لَہُ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۲۴۳]
(٢١٤١٢) خارجہ بن زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ ام العلاء نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کی تھی، فرماتی ہیں کہ حضرت عثمان بن مظعون کی رہائش جب انصاری نے قرعہ ڈالا مہاجرین کی رہائش کے لیے، ہمارے نزدیک تھی۔ وہ بیمار ہو کر فوت ہوگئے۔ ہم نے ان کے کپڑوں میں ان کو کفن دیا، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس آئے اور میں نے کہا : آپ پر اللہ کی رحمتیں ہوں اے ابو سائب ! میری گواہی ہے کہ اللہ آپ کو عزت دے گا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ کو کیا معلوم ؟ کہتی ہیں : اللہ کی قسم ! اے اللہ کے رسول ! میں نہیں جانتی، مجھے یقین ہے اور میں اللہ سے امید کرتی ہوں کہ اللہ اس کے ساتھ بھلائی والا معاملہ فرمائیں گے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اللہ کا رسول ہوں، لیکن مجھے معلوم نہیں کہ میرے اور تمہارے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ میں نے کہا : اللہ کی قسم ! میں کبھی بھی کسی کا تزکیہ نہ کروں گی ۔ کہتے ہیں کہ میں نے عثمان بن مظعون کو خواب میں ایک جاری چشمے پر دیکھا میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اس کا جاری ہونے والا عمل ہے۔

21419

(۲۱۴۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ وَہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ : إِنَّ بَنِی ہِشَامِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ اسْتَأْذَنُونِی فِی أَنْ یُنْکِحُوا ابْنَتَہُمْ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ فَلاَ آذَنُ ثُمَّ لاَ آذَنُ وَإِنَّمَا ابْنَتِی بِضْعَۃٌ مِنِّی یُرِیبُنِی مَا رَابَہَا وَیُؤْذِینِی مَا آذَاہَا۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ۔ فَأَخْبَرَ أَنَّ وَلَدَہُ بَعْضٌ مِنْہُ وَالْعَبْدُ إِذَا مَلَکَ نَفْسَہُ بِأَدَائِ مَالِ الْکِتَابَۃِ أَوْ بِابْتِیَاعِ نَفْسِہِ عَتَقَ فَکَذَلِکَ الْحُرُّ إِذَا مَلَکَ وَلَدَہُ فَقَدْ مَلَکَ بَعْضَہُ وَإِذَا مَلَکَ وَالِدَہُ فَقَدْ مَلَکَ مَنْ ہُوَ بَعْضٌ مِنْہُ فَوَجَبَ أَنْ یَعْتِقَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٤١٣) مسور بن مخرمہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر فرما رہے تھے کہ بنو ہشام بن مغیرہ نے مجھ سے اجازت طلب کی کہ وہ اپنی بیٹی کا نکاح علی بن ابی طالب (رض) سے کرنا چاہتے ہیں۔ میں ان کو اجازت نہ دوں گا۔ میری بیٹی میرے جسم کا ٹکڑا ہے، اس نے مجھے پریشان کیا جس نے اس کو پریشان کیا، اس نے مجھے تکلیف دی جس نے میری بیٹی کو تکلیف دی۔

21420

(۲۱۴۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ مُنِیبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ أَنْبَأَنَا سُہَیْلُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَجْزِی وَلَدٌ وَالِدَہُ إِلاَّ أَنْ یَجِدَہُ مَمْلُوکًا فَیَشْتَرِیَہُ فَیُعْتِقَہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ جَرِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ۔ وَقَوْلُہُ فَیَشْتَرِیَہُ فَیُعْتِقَہُ تَحْتَمِلُ أَنْ یُرِیدَ بِہِ فَیُعْتِقَہُ بِالشِّرَائِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(٢١٤١٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی بچہ اپنے والد کا حق ادا نہیں کرسکتا، لیکن ایک صورت ہے کہ باپ غلام ہو بچہ خرید کر آزاد کر دے۔
(ب) دوسری روایت میں ہے کہ خرید کر آزاد کر دے۔

21421

(۲۱۴۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ البُرْسَانِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَقَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ مَلَکَ ذَا مَحْرَمٍ مِنْ ذِی رَحِمٍ فَہُوَ حُرٌّ ۔ [ضعیف]
(٢١٤١٥) سمرہ بن جندب (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو مرد کسیذی محرم کا مالک بن گیا تو وہ آزاد ہے۔

21422

(۲۱۴۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ مُوسَی فِی مَوْضِعٍ آخَرَ عَنْ سَمُرَۃَ فِیمَا یَحْسَبُ حَمَّادٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ مَلَکَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فَہُوَ حُرٌّ ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ لَمْ یُحَدِّثْ ہَذَا الْحَدِیثَ إِلاَّ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ وَقَدْ شَکَّ فِیہِ قَالَ أَحْمَدُ وَقَالَ أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ فِیمَا بَلَغَنِی عَنْہُ سَأَلْتُ الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَلَمْ یَعْرِفْہُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ إِلاَّ مِنْ حَدِیثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ وَحَمَّادٌ یَشُکُّ فِی ذِکْرِ سَمُرَۃَ فِی إِسْنَادِہِ کَمَا قَدَّمْنَا ذِکْرَہُ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَغَیْرُ حَمَّادٍ یَرْوِیہِ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَعَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ مِنْ قَوْلِہِ۔[ضعیف]
(٢١٤١٦) سمرہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اور دوسری روایت موسیٰ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو محرم رشتہ دار کا مالک بن گیا، وہ آزاد ہے۔

21423

(۲۱۴۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَنْبَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَنْ مَلَکَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فَہُوَ حُرٌّ ۔ [ضعیف]
(٢١٤١٧) قتادہ حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جوبندہ اپنے محرم رشتہ دار کا مالک ہوا تو وہ رشتہ دار آزاد ہوجائے گا۔

21424

(۲۱۴۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ وَالْحَسَنِ مِثْلَہُ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَسَعِیدٌ أَحْفَظُ مِنْ حَمَّادٍ قَالَ أَحْمَدُ وَرُوِیَ بِإِسْنَادٍ آخَرَ وَہِمَ فِیہِ رَاوِیہِ۔ [صحیح]
(٢١٤١٩) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدَانُ بْنُ أَحْمَدَ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ الْمَعْمَرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْرِ بْنُ النُّحَاسِ حَدَّثَنَا ضَمْرَۃُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : مَنْ مَلَکَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فہُوَ عَتِیقٌ ۔
قَالَ سُلَیْمَانُ لَمْ یَرْوِ ہَذَا الْحَدِیثَ عَنْ سُفْیَانَ إِلاَّ ضَمْرَۃُ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ الْمَحْفُوظُ بِہَذَا الإِسْنَادِ حَدِیثٌ نَہَی عَنْ بَیْعِ الْوَلاَئِ وَعَنْ ہِبَتِہِ وَقَدْ رَوَاہُ أَبُو عُمَیْرٍ عَنْ ضَمْرَۃَ عَنِ الثَّوْرِیِّ مَعَ الْحَدِیثِ الأَوَّلِ ۔[منکر ]

21425

(۲۱۴۱۹) ابن عمرt نبیe سے نقل فرماتے ہیں کہ جو اپنے قریبی رشتہ دار کا مالک بن گیا تو وہ قریبی رشتہ دار آزاد ہوگا۔
(٢١٤٢٠) أَخْبَرَنَا بِالْحَدِیثَیْنِ جَمِیعًا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُونُسَ أَبُو إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْرٍ عِیسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّحَّاسِ فَذَکَرَہُمَا جَمِیعًا فَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ [منکر ]

21426

(۲۱۴۲۰) أَخْبَرَنَا بِالْحَدِیثَیْنِ جَمِیعًا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُونُسَ أَبُو إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْرٍ عِیسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّحَّاسِ فَذَکَرَہُمَا جَمِیعًا فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر]
(٢١٤٢٠) ۔ سابقہ حدیث ہی کی ایک اور سند ہے

21427

(۲۱۴۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ الْجُنْدَیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ عَطَّافٍ حَدَّثَنَا الْعَرْزَمِیُّ عَنْ أَبِی النَّضْرِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ صَالِحٌ بِأَخِیہِ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أُرِیدُ أَنْ أُعْتِقَ أَخِی ہَذَا۔ فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ أَعْتَقَہُ حِینَ مَلَکْتَہُ۔ قَالَ عَلِیٌّ الدَّارَقُطْنِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : الْعَرْزَمِیُّ تَرَکَہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ وَیَحْیَی الْقَطَّانُ وَابْنُ مَہْدِیٍّ۔ قَالَ وَأَبُو النَّضْرِ ہُوَ مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ الْکَلْبِیُّ مَتْرُوکٌ وَأَیْضًا ہُوَ الْقَائِلُ : کُلُّ مَا حَدَّثْتُ عَنْ أَبِی صَالِحٍ کَذِبٌ۔ قَالَ الشَّیْخُ وَرُوِیَ عَنْ حَفْصِ بْنِ أَبِی دَاوُدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِنَحْوِہِ۔ وَہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ۔ وَحَفْصٌ ہُوَ ابْنُ سُلَیْمَانَ الْقَارِئُ ضَعَّفَہُ شُعْبَۃُ وَأَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُمْ۔ [ضعیف]
(٢١٤٢١) ابو صالح ابن عباس سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی آیا، اس کا نام صالح بائحہ تھا۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں اپنے اس بھائی کو آزاد کرنا چاہتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اس وقت ہی آزاد ہوگیا جب تو اس کا مالک بن گیا۔

21428

(۲۱۴۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرٍو إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ أَنْبَأَنَا أَبُو مُسْلِمٍ الْکَجِّیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَنْبَأَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَنْ مَلَکَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فَہُوَ حُرٌّ۔ [صحیح]
(٢١٤٢٢) اسود فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جو کوئی قریبی رشتہ دار کا مالک بن گیا وہ آزاد ہے۔

21429

(۲۱۴۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُودٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی : مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ عَنْ أَبِی عَوَانَۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَنْ مَلَکَ ذَا رَحِمٍ مَحْرَمٍ فَہُوَ حُرٌّ أَوْ ذَا مَحْرَمٍ شَکَّ الضَّحَّاکُ۔ قَالَ أَبُو مُوسَی وَسَمِعْتُ أَبَا الْوَلِیدِ یَقُولُ قَرَأْتُ فِی کِتَابِ أَبِی عَوَانَۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ یُسْتَرَقُّ ذُو رَحِمٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(٢١٤٢٣) اسود حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو ذی محرم رشتہ دار کا مالک بنا وہ آزاد ہے۔
(ب) دوسری روایت میں ہے کہ ذی محرم غلام نہیں رہتا۔

21430

(۲۱۴۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْجَرَّاحِیُّ بِمَرْوٍ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ جَدِّی عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ وَغَیْلاَنَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : إِنَّ عَمِّی زَوَّجَنِی جَارِیَۃً لَہُ وَإِنَّہُ یُرِیدُ أَنْ یَسْتَرِقَّ وَلَدِی فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : لَیْسَ ذَاکَ لَہُ۔ وَرُوِیَ عَنْ رَوْحٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ سَلَمَۃَ۔ وَرَوَاہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ فَہُوَ عَنْ عُمَرَ وَابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا حَسَنٌ وَقَدْ ذَہَبَ إِلَیْہِ بَعْضُ أَصْحَابِنَا۔ [صحیح]
(٢١٤٢٤) مستور د فرماتے ہیں کہ ایک آدمی ابن مسعود (رض) کے پاس آیا اور کہا : میرا چچا اپنی لونڈی کی مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے، وہ چاہتا ہے میری اولاد غلام رہے تو ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں : یہ اس کے لیے مناسب نہیں ہے۔

21431

(۲۱۴۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الرَّفَّائُ أَنْبَأَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُونَ : إِذَا مَلَکَ الْوَلَدُ الْوَالِدَ عَتَقَ الْوَالِدُ وَإِنْ مَلَکَ الْوَالِدُ الْوَلَدَ عَتَقَ الْوَلَدُ وَأَمَّا مَا سِوَی ذَلِکَ مِنَ الْقَرَابَۃِ فَیَخْتَلِفُونَ فِیہِ۔ قَالَ الْقَاضِی وَقَالَ عِیسَی بْنُ مِینَائَ عَنِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ فَاخْتَلَفَ فِیہِ النَّاسُ قَالَ ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْہُمْ وَکَانُوا یَقُولُونَ : إِذَا ابْتَاعَ الرَّجُلُ شِقْصًا مِنْ أَبِیہِ أَوْ أُمِّہِ عَتَقَ ذَلِکَ الشِّقْصُ وَقُوِّمَ عَلَیْہِ مَا بَقِی فَیَعْتِقُ کُلُّہُ عَلَیْہِ وَإِنْ کَانَ وَرِثَ مِنْہُ شِقْصًا وَلَمْ یَشْتَرِہِ عَتَقَ الشِّقْصُ وَلَمْ یُقَوَّمْ عَلَیْہِ الْبَاقِی۔[ضعیف]
(٢١٤٢٥) عبدالرحمن بن ابی زناد اپنے والد سے اور وہ ان فقہاء سے نقل فرماتے ہیں جن کا قول معتبر ہے کہ جب بچہ باپ کا مالک بن جائے تو باپ آزاد ہوجائے گا۔ اگر باپ بچے کا مالک بن جائے تو بچہ آزاد ہوجائے گا، لیکن باقی قرابت داروں میں اختلاف ہے۔
قاضی (رح) نے فرمایا : ابن ابی زناد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص اپنے باپ یا ماں کا ایک حصہ خرید لے تو باقی ماندہ کو بھی خرید کر آزاد کرنا اس کے ذمہ ہے۔ اگر کوئی دوسرا وارث ہوا تو پھر اس کو آزاد کرنا لازم نہیں جتنا آزاد ہوگیا سو ہوگیا۔

21432

(۲۱۴۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ جُمْہَانَ حَدَّثَنِی سَفِینَۃُ قَالَ قَالَتْ لِی أُمُّ سَلَمَۃَ : أُعْتِقُکَ وَأَشْتَرِطُ عَلَیْکَ أَنْ تَخْدُمَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتَ۔ قَالَ قُلْتُ : لَوْ أَنَّکِ لَمْ تَشْتَرِطِی عَلَیَّ مَا فَارَقْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتُ۔ قَالَ فَأَعْتَقَتْنِی وَاشْتَرَطَتْ عَلَیَّ أَنْ أَخْدُمَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا عِشْتُ۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ۔ [حسن]
(٢١٤٢٦) سفینہ فرماتے ہیں کہ ام سلمہ (رض) نے کہا : میں تجھے آزاد کرتی ہوں لیکن میری ایک شرط ہے کہ تو زندگی بھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کرے گا۔ میں نے کہا : اگر آپ شرط نہ بھی لگائیں، تب بھی میں اپنی زندگی میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جدا نہ ہوتا، لیکن انھوں نے شرط لگا دی کہ میں اپنی موت تک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کروں۔

21433

(۲۱۴۲۷) وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ سَعِیدٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الظَفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ (ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُمْہَانَ أَخْبَرَنِی سَفِینَۃُ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَۃَ قَالَ : أَعْتَقَتْنِی أُمُّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَاشْتَرَطَتْ عَلَیَّ أَنْ أَخْدُمَ النَّبِیَّ -ﷺ- مَا عَاشَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ۔ [حسن]
(٢١٤٢٧) ام سلمہ کے غلام سفینہ فرماتے ہیں کہ ام سلمہ نے مجھے آزاد کردیا اور شرط رکھی کہ میں اپنی زندگی ساری نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خدمت کروں۔

21434

(۲۱۴۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَحَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ أَعْتَقَ غُلاَمًا لَہُ ثُمَّ اشْتَرَطَ عَلَیْہِ أَنَّ لَہُ عَمَلَہُ سِنِینَ فَرَعَی لَہُ بَعْضَ سِنِیہِ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی بَعْضَ سَنَۃٍ ثُمَّ قَدِمَ عَلَیْہِ إِمَّا فِی حَجٍّ وَإِمَّا فِی عَمْرَۃٍ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللَّہِ : قَدْ تَرَکْتُ الَّذِی اشْتَرَطَّتُ عَلَیْکَ وَأَنْتَ حُرٌّ وَلَیْسَ عَلَیْکَ عَمَلٌ کَذَا وَجَدْتُہُ ثُمَّ اشْتَرَطَ عَلَیْہِ وَإِنَّمَا ہُوَ وَاشْتَرَطَ عَلَیْہِ۔
(٢١٤٢٨) عقبہ نافع سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے ایک غلام آزاد کیا، پھر اس پر شرط لگائی کہ وہ ایک سال تک ان کا کام کرے گا۔
قاضی (رح) فرماتے ہیں : کچھ سال گزارتوعبداللہ حج یا عمرہ کیعزض سے تشریف لائے تو فرمایا : میں نے اپنی شرط چھوڑ دی، آپ آزاد ہیں، آپ کے ذمہ کام نہیں ہے۔ [صحیح ]

21435

(۲۱۴۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ قَالَ نَافِعٌ : بَعَثَنِی ابْنُ عُمَرَ فِی حَاجَۃٍ قَالَ فَجِئْتُ مِنْہَا قَالَ فَقَالَ لِی : أَنْتَ حُرٌّ أَنْ تُقِیمَ عِنْدَنَا وَنَحْنُ مَنْ تَعْرِفُ۔ قَالَ قُلْتُ : أَیْنَ أَذْہَبُ أَوْ إِلَی مَنْ أَذْہَبُ؟ [حسن]
(٢١٤٢٩) نافع فرماتی ہیں کہ ابن عمر نے مجھے کسی کام کے لیے بھیجا ۔ میں کام سے فارغ ہو کر آیا تو مجھے کہنے لگے : آپ آزاد ہیں، لیکن تو ہمارے پاس ہی رہے گا، اور ہم تیرے پاس۔ میں نے کہا : میں کہا جاؤں اور کس کیپ اس جاؤں ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔