hadith book logo

HADITH.One

HADITH.One

Urdu

Support

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

17. طب کا بیان

سنن البيهقي

10807

(۱۰۸۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا لَیْثٌ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَجُلاً بَاعَ مِنْ رَجُلٍ سَرْجًا وَلَمْ یَنْقُدْ ثَمَنَہُ فَأَرَادَ صَاحِبُ السَّرْجِ الَّذِی اشْتَرَاہُ أَنْ یَبِیعَہُ فَأَرَادَ الَّذِی بَاعَہُ أَنْ یَأْخُذَہُ بِدُونِ مَا بَاعَہُ مِنْہُ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِکَ ابْنَ عُمَرَ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَلَعَلَّہُ لَوْ بَاعَہُ مِنْ غَیْرِہِ بَاعَہُ بِذَلِکَ الثَّمَنِ أَوْ أَنْقَصَ۔ وَعَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ رَجُلاً بَاعَ بَعِیرًا مِنْ رَجُلٍ فَقَالَ : اقْبَلْ مِنِّی بَعِیرَکَ وَثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فَسَأَلُوا شُرَیْحًا فَلَمْ یَرَ بِذَلِکَ بَأْسًا۔ [ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۸۲۲]
(١٠٨٠٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی کو دیا فروخت کردیا، اس نے قیمت نقد نہ دی۔ اب دینے والا کا اس کو خریدنے کا ارادہ بنا جس سے فروخت کیا تھا تو اس سے کہا : کم قیمت لو جتنے میں میں نے تجھے فروخت کیا تھا، اس کے متعلق ابن عمر (رض) سے سوال ہوا تو وہ اس میں حرج محسوس نہ کرتے تھے بلکہ فرماتے تھے کہ وہ کسی دوسرے کو دے تو ممکن ہے اسی قیمت میں فروخت کرے یا اس سے بھی کم۔
(ب) ہشام ابن سیرین سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو اونٹ فروخت کیا، وہ کہنے لگا : اپنا اونٹ بھی لو اور ٣٠ درہم بھی۔ انھوں نے قاضی شریح سے سوال کیا تو وہ اس میں کوئی حرج محسوس نہ کرتے تھے۔

10808

(۱۰۸۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لَوْ یُعْطَی النَّاسُ بِدَعْوَاہُمْ لاَدَّعَی نَاسٌ دِمَائَ قَوْمٍ وَأَمْوَالَہُمْ وَلَکِنَّ الْیَمِینَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِذَا تَبَایَعَ رَجُلاَنِ عَبْدًا فَقَالَ الْبَائِعُ بِعْتُکَہُ بِأَلْفٍ وَقَالَ الْمُبْتَاعُ بِخَمْسِمِائَۃٍ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مُدَّعٍ وَمُدَّعَی عَلَیْہِ الْبَائِعُ یَدَّعِی فَضْلَ الثَّمَنِ وَالْمُشْتَرِی یَدَّعِی السِّلْعَۃَ بِأَقَلَّ مِنَ الثَّمَنِ فَیَتَحَالَفَانِ وَیُبْدَأُ بِیَمِینِ الْبَائِعِ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۷۷]
(١٠٨٠٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر لوگوں کو دعوؤں کی بنیاد پر دیا جائے تو لوگ اپنی قوم کے خونوں اور مالوں کے دعوے کردیں، لیکن جس کے خلاف دعویٰ کیا گیا، قسم اس کے ذمہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب دو آدمی ایک غلام کی بیع کریں تو فروخت کرنے والا کہتا ہے : میں نے ایک ہزار درہم میں فروخت کیا ہے اور خریدنے والا کہتا ہے۔ ٥٠٠ درہم میں، فروخت کرنے والا زیادہ قیمت کا دعوے دار ہے جبکہ خریدنے والا کم قیمت کا دعویٰ دار ہے۔ دونوں سے قسم لی جائے گی لیکن ابتدا میں فروخت کرنے والے سے کی جائے گی۔

10809

(۱۰۸۰۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ وَالْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ قَالُوا حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قَیْسِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الأَشْعَثِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : اشْتَرَی الأَشْعَثُ رَقِیقًا مِنْ رَقِیقِ الْخُمُسِ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بِعِشْرِینَ أَلْفًا فَأَرْسَلَ عَبْدُ اللَّہِ إِلَیْہِ فِی ثَمَنِہِمْ فَقَالَ : إِنَّمَا أَخَذْتُہُمْ بِعَشَرَۃِ آلاَفٍ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَاخْتَرْ رَجُلاً یَکُونَ بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَقَالَ الأَشْعَثُ : أَنْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ نَفْسِکَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ : فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَائِعَانِ وَلَیْسَ بَیْنَہُمَا بَیَّنَۃٌ فَہُوَ مَا یَقُولُ رَبُّ السِّلْعَۃِ أَوْ یَتَتَارَکَا ۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مَوْصُولٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ أَوْجُہٍ بِأَسَانِیدَ مَرَاسِیلَ إِذَا جُمِعَ بَیْنَہَا صَارَ الْحَدِیثُ بِذَلِکَ قَوِیًّا۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۱۱۔ الحاکم ۲/ ۵۲]
(١٠٨٠٤) عبدالرحمن بن قیس بن محمد بن اشعث بن قیس اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ اشعث نے خمس کے غلاموں میں سے ایک غلام حضرت عبداللہ سے ٢٠ ہزار میں خریدا تو عبداللہ نے اس کی قیمت کی وصولی کے لیے آدمی بھیجا۔ اشعث کہنے لگے : میں نے ١٠ ہزار میں خریدا ہے تو عبداللہ کہنے لگے : میرے اور اپنے درمیان فیصلے کے لیے بندے کا انتخاب کر تو اشعث نے کہا کہ ہم آپس میں ہی فیصلہ کرلیتے ہیں تو عبداللہ کہنے لگے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جب دو بیع کرنے والے آپس میں اختلاف کریں اور دونوں کے درمیان دلیل نہ ہو۔ تو سامان کے مالک کی بات معتبر ہے یا پھر دونوں چھوڑ دیں۔

10810

(۱۰۸۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا اخْتَلَفَ الْبَائِعَانِ فَالْقَوْلُ مَا قَالَ الْبَائِعُ وَالْمُبْتَاعُ بِالْخِیَارِ۔ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ الترمذی ۱۲۷۰]
(١٠٨٠٥) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب دو بیع کرنے والے اختلاف کریں تو بات فروخت کرنے والے کی معتبر ہے اور خریدار کو اختیار ہے۔

10812

(۱۰۸۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی أَبِی قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَنَّ إِسْمَاعِیلَ بْنَ أُمَیَّۃَ أَخْبَرَہُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ أَنَّہُ قَالَ : حَضَرْتُ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَتَاہُ رَجُلاَنِ تَبَایَعَا سِلْعَۃً فَقَالَ ہَذَا أَخَذْتُ بِکَذَا وَکَذَا وَقَالَ ہَذَا بِعْتُ بِکَذَا وَکَذَا۔ فَقَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ : أُتِیَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ بِمِثْلِ ہَذَا فَقَالَ : حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ فِی مِثْلِ ہَذَا فَأَمَرَ الْبَائِعَ أَنْ یُسْتَحْلَفَ ثُمَّ لِیُخَیَّرُ الْمُبْتَاعُ فَإِنْ شَائَ أَخَذَ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ۔ زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَحْمَدَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ قَالَ أَحْمَدُ أُخْبِرْتُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ أَحْمَدُ وَقَالَ حَجَّاجٌ الأَعْوَرُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُبَیْدَۃَ [حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۱/ ۴۶۶۔ النسائی ۴۶۴۹]
(١٠٨٠٧) عبدالملک بن عمیر کہتے ہیں : ہم میں ابوعبیدہ بن عبداللہ بن مسعود کے پاس حاضر تھا۔ ان کے پاس دو آدمی آئے جو سامان کے بارے جھگڑا کر رہے تھے۔ ایک نے کہا : میں نے اتنے اتنے کا لیا ہے۔ دوسرے نے کہا : میں نے اتنے کا فروخت کیا ہے۔ ابوعبیدہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود کے پاس اس طرح کے معاملات آتے رہتے ہیں تو عبداللہ بن مسعود کہنے لگے : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر تھا۔ اس طرح کا معاملہ آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فروخت کرنے والے سے قسم کا مطالبہ کیا ۔ پھر خریدار کو اختیار دے دیا کہ لے لے یا واپس کر دے۔

14654

(۱۴۶۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنَّ سُلَیْمَانَ بْنَ مِہْرَانَ حَدَّثَہُ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : أَمَّا أَنَا فَآکُلُ قَائِمًا وَأَشْرَبُ قَائِمًا۔ [صحیح]
(١٤٦٤٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں کھڑا ہو کر کھاتا اور پیتا ہوں۔

15140

(۱۵۱۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی رَجُلٍ لَہُ أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ فَطَلَّقَ إِحْدَاہُنَّ وَلَمْ یَدْرِ أَیَّتَہُنَّ طَلَّقَ فَقَالَ: یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنَاہُ ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ ہَرِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ قَوْلُہُ : یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ یَقُولُ : لَوْ مَاتَ الرَّجُلُ وَقَدْ طَلَّقَ وَاحِدَۃً لاَ یَدْرِی أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّ الْمِیرَاثَ یَکُونُ بَیْنَہُنَّ جَمِیعًا یَعْنِی مَوْقُوفًا حَتَّی تُعْرَفَ بِعَیْنِہَا کَذَلِکَ إِذَا طَلَّقَہَا وَلَمْ یَعْلَمْ أَیَّتَہُنَّ ہِیَ فَإِنَّہُ یَعْتَزِلُہُنَّ جَمِیعًا إِذَا کَانَ الطَّلاَقُ ثَلاَثًا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(١٥١٣٤) ابوعبید ابن عباس (رض) کی حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ایک شخص کی چار بیویاں تھیں، اس نے ایک کو طلاق دے دی، وہ جانتا نہ تھا کہ کس کو طلاق دی ہے تو فرماتے ہیں کہ یَنَالُہُنَّ مِنَ الطَّلاَقِ مَا یَنَالُہُنَّ مِنَ الْمِیرَاثِ ، یعنی اگر آدمی فوت ہوجائے اور ایک بیوی کو طلاق دی تھی معلوم نہیں وہ کونسی تھی تو وراثت سب کو ملے گی۔ جب تک طلاق والی بیوی متعین نہ ہوجائے۔ یا پھر ان تمام کو جدا کردیا جائے گا جب تین طلاقیں ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔